#گاڑیوں
Explore tagged Tumblr posts
Text
گاڑیوں بنانے والی معروف کمپنی کا پاکستان میں پلانٹ بند کرنے کا اعلان
(ایازرانا )معروف کمپنی انڈس موٹر نے پاکستان میں 16 سے 31 دسمبر تک پلانٹ بند کرنے کا اعلان کردیا۔ انڈس موٹر نے پاکستان ایکسچینج کو خط میں کہا ہے کہ تکنیکی سامان کی کمی کےسبب پلانٹ نہیں چلایا جا سکتا۔ انڈس موٹرز کمپنی نےکارسازی کا پلانٹ 16 روز کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔کمپنی کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کا پلانٹ 16سے 31 دسمبر تک بند رہے گا یہ بھی…
0 notes
Text
گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس میں اضافہ کل سے لاگو ہوگا
پنجاب میں گاڑیوں کے سالانہ ٹوکن ٹیکس میں اضافہ کل سے لاگو ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گاڑیوں کے 2 فیصد سالانہ ٹوکن ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے جو سے لاگو ہوگا۔سالانہ ٹوکن ٹیکس میں اضافہ پنجاب حکومت کے حالیہ بجٹ کے فنانس بل میں منظور کیا گیا۔فنانس بل دستاویز کے مطابق گاڑیوں کا سالانہ ٹوکن ٹیکس اب گاڑی کی انوائس ویلیو پر لاگو ہوگا۔ دستاویز کے مطابق ایک سے 2 ہزا�� سی سی تک گاڑیوں کی انوائس ویلیو…
View On WordPress
0 notes
Text
کلام خود سے سر رہگزار کرتا پھرے
اب اور کتنا کوئی انتظار کرتا پھرے
تلاش کرتا پھرے ان کروڑوں چہروں میں
اور ایک چہرہ اسے بے قرار کرتا پھرے
کسی کو ڈھونڈتا ہو آتی جاتی گاڑیوں میں
اور ان کی گرد میں خود کو غبار کرتا پھرے
جب ان سے ملنا پڑے جن سے ملنا تھا ہی نہیں
کہاں تلک کوئی سینہ فگار کرتا پھرے
سعود عثمانی
2 notes
·
View notes
Text
0 notes
Text
ڈان اخبار اداریہ : ’کرم کے حالات پر قابو نہ پایا گیا تو فرقہ وارانہ تنازعات ملحقہ اضلاع میں پھیل سکتے ہیں‘
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں گزشتہ چند ماہ سے صورت حال عدم استحکام کا شکار ہے، ایسے میں جمعرات کو پیش آنے والا ہولناک واقعہ حیران کُن نہیں تھا۔ لوئر کرم میں گاڑیوں کے قافلے پر کیے جانے والے دہشتگردانہ حملے میں کم از کم 38 افراد جاں بحق ہوئے جوکہ رواں سال پیش آنے والے کسی انفرادی حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس قافلے میں زیادہ تر شیعہ کمیونٹی کے افراد سوار تھے۔…
View On WordPress
0 notes
Text
اسموگ۔ موسمیاتی مسئلہ یا انتظامی نا اہلی؟
اہل پاکستان کیلئے موسم کی تبدیلی، ’’موسمیاتی تبدیلی‘‘ کی طرح ایک ڈراؤنا خواب بن چکی ہے۔ ماضی قریب میں درختوں کے پتے گرنے سے موسم کی تبدیلی کا اشارہ ملتا تھا، پرندوں کی ہجرت موسم کے بدلنے کا پتہ دیتی تھی، ہوائیں اچانک سرد ہو جاتی تھی، شام کے سائے لمبے ہو جاتے تھے لیکن اب موسم سرما کی آمد سے قبل فضا خشک ہو جاتی ہے، اسموگ ڈیرے ڈال دیتی ہے، صبح اور شام کے اوقات میں یہ صورتحال مزید تکلیف دہ ہو جاتی ہے۔ آسمان دھند کی چادر تان لیتا ہے اسکی وجہ سے حد نگاہ متاثر ہوتی ہے اور ساتھ ہی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ اگر اسموگ برقرار رہے تو مختلف امراض کے بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ جن لوگوں میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے وہ ہر قسم کی بیماریوں کا جلد شکار ہونے لگتے ہیں۔ موسمیاتی ماہرین کہتے ہیں کہ جب ہوائیں نہیں چلتیں اور درجہ حرارت میں کمی یا کوئی موسمی تبدیلی واقع ہوتی ہے تو ماحول میں موجود آلودگی فضا میں جانے کے بجائے زمین کے قریب رہ کر ایک تہہ بنا دیتی ہے جسکی وجہ سے غیر معمولی آلودگی کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ صفائی کے ناقص انتظامات، کچرے کے ڈھیر کو آگ لگانا، دیہی علاقوں میں اینٹیں بنانے والے بھٹے، صنعتی علاقوں میں فیکٹریاں اور ملوں کی چمنیاں ماحول کو آلودہ اور خطرناک بناتی ہیں۔
پاکستان اور بھارت دونوں کے کسانوں کے معاملات یکساں ہیں بھارتی کسانوں کی طرح پاکستانی کسان بھی مڈھی کو آگ لگاتے ہیں، یوں دہلی اور لاہور آلودگی میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ اسموگ نامی بیماری صرف برصغیر کا ہی مقدر ہے یا دنیا اس سے پہلے اس مسئلے سے نپٹ چکی ہے۔ تاریخی ریکارڈ کے مطابق 26 جولائی 1943ء کو امریکی شہر لاس اینجلس میں اپنے وقت کی سب سے بڑی اسموگ پیدا ہوئی۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران شدید اسموگ کی وجہ سے لاس اینجلس کے شہریوں کو وہم ہوا کہ جاپان نے کیمیائی حملہ کر دیا ہے۔ امریکی انتظامیہ نے جنگ کے باوجود اپنے شہریوں کو اسموگ سے بچانے کیلئے موثر اقدامات کیے۔ دسمبر 1952 ء میں لندن میں فضائی آلودگی کی لہر نے حملہ کیا لندن میں آلودہ دھند کی وجہ سے 12 ہزار افراد موت کے گھاٹ اتر گئے۔ 1980ء کی دہائی میں چین میں کوئلے سے چلنے والے گاڑیوں کی خریداری میں اضافہ ہوا تو وہاں بھی اسموگ اور فضائی آلودگی کا مسئلہ پیدا ہوا۔ 2014ء میں بیجنگ کو انسانوں کے رہنے کیلئے ناقابل قبول شہر قرار دیا گیا لیکن چین نے اس مسئلے کو ختم کرنے کیلئے جدید ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا۔
پبلک ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر تبدیل کیا اور گاڑیوں میں ایندھن کے معیار میں بھی بہتری لائی گئی۔ برطانیہ امریکہ اور چین نے کوئلے سے چلنے والے نئے منصوبوں پر پابندی لگائی، رہائشی عمارتوں میں کوئلے سے چلنے والے ہیٹنگ سسٹم کو بتدریج بند کیا، بڑی گاڑیوں اور ٹرکوں کے انجن میں ایندھن کے معیار کو بہتر کیا، آلودگی پھیلانے والی پرانی کاروں کے استعمال پر پابندی عائد کی۔ جس سے مثبت نتائج برآمد ہوئے۔ بیجنگ کا فضائی آلودگی سے لڑنے کیلئے مقرر کردہ بجٹ 2013 ء میں 430 ملین ڈالر تھا جو 2017ء میں 2.6 ارب ڈالر کر دیا گیا۔ جہاں تک پاکستان میں اسموگ پیدا کرنیوالے اسباب کا تعلق ہے تو ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان خصوصا لاہور میں 83.15 فیصد آلودگی ٹرانسپورٹ سے، 9.7 فیصد ناقص صنعتوں سے، 3.6 فیصد کوڑا جلانے سے پیدا ہوتی ہے۔ ملک کے بیشتر حصوں خصوصاً لاہور کراچی ملتان فیصل آباد اور یہاں تک اسلام آباد میں بھی فضائی آلودگی کے باعث آنکھوں میں جلن، سانس لینے میں دشواری، کھانسی، ناک کان گلا اور پھر پھیپھڑوں کی بیماریاں عام ہو رہی ہیں۔
الرجی کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بدقسمتی سے اس مسئلے سے نپٹنے کیلئے سائنسی بنیادوں پر کام نہیں ہو رہا اور نہ ہی ترقی یافتہ ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ حکومت کا سارا زور اسکول بند کرنے اور لاک ڈاؤن لگانے پر ہے۔ دوسرا حملہ دکانداروں اور معیشت پر کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بڑی وجہ کسانوں کو قرار دیا جاتا ہے جبکہ اعداد و شمار سے ظاہر ہے کہ آلودگی میں سب سے زیادہ حصہ ناقص ٹرانسپورٹ کا ہے شاید ٹرانسپورٹ مافیا اتنا طاقتور ہے کہ حکومت اسکے سامنے بے بس ہے۔ چاہئے تو یہ تھا کہ اسموگ کا موسم آنے سے پہلے ہی مناسب حفاظتی انتظامات کر لئے جاتے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں سڑک پر نہ آتیں، بھارتی حکومت سے بات کی جاتی اپنے عوام میں شعور پیدا کیا جاتا اور قانون اور ضابطے کے مطابق ہر قسم کی کارروائی عمل میں لائی جاتی۔ حکومتی غفلت اور عوام میں شعور کی عدم آگاہی کے باعث ہمارے شہر اب رہنے کے قابل نہیں رہے، وہاں رہنے والے مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر وقت سے پہلے ہی موت کی گھاٹی میں اتر رہے ہیں۔ جس طرح امن و امان، صحت، تعلیم جیسی دیگر سہولیات کیلئے عوام خود ہی اپنے طور پر انتظامات کر رہے ہیں اسی طرح اسموگ سے نپٹنے کیلئے بھی عوام کو خود احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہو گی۔
اسموگ سے بچاؤ کیلئے ماسک اور چشمے کا استعمال کریں۔ تمباکو نوشی کم کر دیں، گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں، بازاروں گلیوں اور سڑکوں میں کچرا پھینکنے اور اسے آگ لگانے سے اجتناب کریں�� جنریٹر اور زیادہ دھواں خارج کرنیوالی گاڑیاں درست کروائیں۔ حکومت کو چاہئے کہ آلودگی سے مقابلہ کرنے کیلئے عالمی معیار کے مطابق انتظامات کرے۔ ایندھن کا معیار بہتر کرے۔ گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کیلئے حقیقی چیکنگ کی جائے تاکہ ہمارے شہر رہنے کے قابل بن سکیں۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
اہم ٹیکس اصلاحات
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس قوانین سے نان فائلرز کی کیٹگری ختم کرنے اور ٹیکس نہ دینے والوں پر 15 پابندیاں لگانے کا جو فیصلہ کیا وہ معاشی چیلنجوں کا سامنا کرنے والے وطن عزیز کیلئے نہ صرف وقت کی ضرورت ہیں بلکہ امور مملکت چلانے کے تقاضوں کا لازمی جزو بھی۔ ریاست ایک ماں کی طرح اپنے بچوں کیلئے اپنے وسائل وقف کرتی اور بنیادی حقوق اور سلامتی سمیت تمام امور کی نگہبانی کرتی ہے تو ان سے ان کی آمدنی اور حیثیت کے مطابق ملکی معاملات چلانے کے لئے ٹیکس کی طلب گار بھی ہوتی ہے جس سے انکار یا ہیر پھیر کا طرز عمل دنیا کے کسی ملک میں برداشت نہیں کیا جاتا۔ کئی ممالک میں تو ٹیکس گریزی یا آمدنی و وسائل کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے والوں کو سنگین جرم کا مرتکب قرار دیا جاتا ہے۔ جو ممالک آج ترقی یافتہ کہلاتے ہیں، ان کی ترقی و خوشحالی کا ایک اہم عنصر وہاں ٹیکس کی ادائیگی کا کلچر ہے۔ وطن عزیز میں محصولات میں اضافے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے اشرافیہ کے طرز عمل، سرکاری اداروں میں رشوت ستانی، مختلف النوع ٹیکس استثنا اور ایسے عوامل شامل ہیں جن کی آڑ میں ٹیکس گریزی کے عادی عناصر پناہ لیتے رہے ہیں۔
پچھلے برسوں کے دوران معیشت کو دستاویزی بنانے کے لئے جو ترغیبات دی گئیں ان میں فائلرز کے لئے بعض رعایتیں اور نان فائلرز کے لئے کچھ رکاوٹیں شامل تھیں جن کے نتائج توقعات کے مطابق نہیں رہے۔ اب حکومت نے ٹیکس قوانین میں نئی اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے تو کہا جاتا ہے کہ موجودہ فائلرز اور نان کمپلائنٹ شہریوں سے مزید ریونیو حاصل کرنے کے لئے بڑے صنعت کاروں کی حمایت حاصل کر لی گئی ہے۔ تاہم صنعت کاروں کا موقف ہے کہ زراعت پر ٹیکس نہ لگا تو ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب جمود کا شکار رہے گا۔ اسلام آباد میں صنعت کاروں اور تاجروں سے ملاقات میں چیئرمین ایف بی آر وزیر مملکت برائے خزانہ نے جو باتیں بتائیں ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ پچھلے برس نان فائلرز سے صرف 25 ارب روپے ��یس کی مد میں جمع ہوئے۔ اب نان فائلر کیٹگری ختم ہونے کی صورت میں لین دین پر ٹیکس ادا کرنے سے بچنے کے لئے معمولی فیس ادا کرنے کا راستہ بند ہو گیا ہے۔ نان فائلرز کی کیٹگری ختم کرکے ٹیکس نہ دینے والوں پر جو 15 پابندیاں عائد کی جانی ہیں ان میں سے پانچ ابتدائی طور پر لگائی جائیں گی جن میں جائداد ،گاڑیوں، بین الاقوامی سفر، کرنٹ اکائونٹ کھولنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پر پابندیاں شامل ہیں۔
حکومت نے جدید مشین لرننگ اور الگور تھمز کے ذریعے نان فائلرز کی شناخت کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر ایسے افراد کی نگرانی کی جائے گی جن کی آمدن کی سطح ان کے لین دین سے مطابقت نہیں رکھتی۔ چیئرمین ایف بی آر کے مطابق یہ اقدامات ایف بی آر کے تبدیلی کے منصوبے کا حصہ ہیں۔ جسے وزیراعظم کی منظوری مل چکی ہے اور بتدریج نان فائلرز کی 15 اقسام کے ٹرانزیکشنز پابندیوں کی زد میں آجائیں گے۔ جہاں تک مبصرین کا تعلق ہے، ان کا موقف پہلے بھی یہ رہا ہے اور آج بھی ہے کہ مخصوص آمدن سے زائد انکم اور وسائل کے حامل تمام لوگوں کو دیانتداری سے ٹیکس ادا کرنا چاہئے۔ بااثر افراد کے لئے چھوٹ کی گنجائشیں نکالنے سے گریز کیا جانا چاہئے کیونکہ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کا بوجھ ان لوگوں پر پڑتا ہے جو ایمانداری سے ٹیکس ادا کرتے ہیں جبکہ ٹیکس گریزی کےاثرات فلاحی اقدامات کی کٹوتی، غربت میں اضافے اور قرض خواہی کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ توقع کی جانی چاہئے کہ نئی ٹیکس اصلاحات کے نتیجے میں ملکی معیشت استحکام کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھے گی اور قرضوں کے بھاری بوجھ سے نجات میں مدد ملے گی۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 31 ؍ اکتوبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
سب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ اسمبلی انتخابات کے لیے ریاست بھر سے 7/ ہزار50/ امید واروں کے عریضے چھان بین کے بعد درست قرار
٭ مہا وِکاس آ گھاڑی کسی بھی حلقے میں اتحادی پارٹی کے امید وار کے سامنے امید وار نہیں اُتارے گی ‘ کانگریس پارٹی کے ریاستی مبصر رمیش چینی تھلا کا خلا صہ
٭ مہا راشٹر نو نِر مان سینا کے سر براہ راج ٹھاکرے کا مہا یو تی کے ساتھ جانے کا امکان
٭ مرکزی سر کاری ملازمین اور سبک دوش وظیفہ یابان کے مہنگائی بھتے میں 3/ فیصد زائد اضا فہ
٭ نَرک چتُردَشی کی تقاریب کا گھر گھر میں انعقاد ‘ ہر طرف مختلف مذہبی اجلاس کا اہتمام
اور
٭ آئندہ سال فر وری-مارچ میں مجوزہ بارہویں کے امتحانات میں شرکت کے لیے در خواست دہی کی مہلت میں توسیع
اب خبریں تفصیل سے...
کل وِدھان سبھا الیکشن کے پرچوں کی جانچ کل عمل کا ہوا۔ ریاست میں 288/ میں سے287/ حلقوں کے تقریبا 7/ ہزار967/ امید واروں میں سے 7/ ہزار 50/ امید واروں کے پر چے اہل پائے گئے ہیں جبکہ917/ پر چے نا اہل پائے گئے۔
ناگپور مغرب اسمبلی حلقہ سے ایک امید وار کی در خواست کی جانچ آج تک کے لیے آگے بڑھانے کی اطلاع چیف الیکشن افسر دفتر نے دی ہے۔ آئندہ4/ نومبر تک در خواست واپس لی جا سکتی ہیں۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ کے چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے 9/ اسمبلی حلقوں میں 437/ امید واروں نے613/ پر چے داخل کیے ہیں۔ اِن میں سے 398/ امید واروں کے522/ پر چے اہل پائے گئے ہیں۔
جالنہ ضلعے میں 291/ پر چے اہل جبکہ91/ نا اہل پائے گئے۔��یڑ ضلعے کے 6/ اسمبلی حلقوں میں 377/ امید واروں کے506/ پر چے اہل پائے گئے جبکہ33/ امید واروں کے61/ پر چے نا اہل پائے گئے ہیں۔
پر بھنی ضلعے میں 224/ در خواستوں میں سے دیڑھ سو در خواستیں اہل پائی گئیں ہیں۔ ہنگولی ضلعے میں 21/ پر چے نا اہل جبکہ187/ اہل پائے گئے۔
ناندیڑ لوک سبھا ضمنی انتخابات کے لیے39/ امید واروں کے عریضے اہل پائے گئے ہیں۔ جبکہ 2/ امید واروں کے عریضے نا اہل پائے گئے۔ ضلعے کے9/ اسمبلی حلقوں کے 55/ عریضے نا اہل پائے گئے ہیں اور 460/ اہل پائے گئے ہیں۔ لاتور ضلعے کے حلقوں میں 193/ اہل جبکہ سب سے زیادہ 42/ اہل پر چے احمد پور میں پائے گئے ہیں۔ سب سے کم 22/ امید وار اَوسا اور نلنگا حلقوں کے ہیں۔
دھا را شیو ضلعے کے چاروں اسمبلی حلقوں کے 185/ امید واروں نے271/ عریضے داخل کیے تھے اِن میں سے164/ امید واروں کے223/ پر چے اہل پائے گئے جبکہ 48/ پر چے نا اہل پائے گئے ہیں۔
***** ***** *****
مہاراشٹر کانگریس انچارج رمیش چینی تھلا نے کہا ہے کہ مہا وِکاس آ گھاڑی میں نشستوں کی تقسیم پر کوئی جھگڑا نہیں ہے۔ جن حلقوں میں اتحادی پارٹیوں نے عریضے داخل کیے ہیں وہ 2/ دنوں میں بات چیت کر کے واپس لیں گے۔ وہ کل ممبئی میں صحافتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہاکہ کسی بھی حلقہ میں دوستی کی لڑائی نہیں ہو گی۔
Byte...
ریاستی کانگریس کے صدر نا نا پٹو لے بھی اِس صحافتی کانفرنس میں موجود تھے۔ کانگریس کے قو می صدر ملکار جن کھر گے اور لوک سبھا کے قائد حزب اختلاف راہل گاندھی آئندہ6/ نومبر کو مہا راشٹر کے دورہ پر آ رہے ہیں۔ 6/ تاریخ کو صبح ناگپور میں آئین اعزاز میلہ منعقد کیا جارہا ہے۔ شام میں ممبئی کے بی کے سی میں مہا وِکاس آ گھاڑی کی گیارنٹی ظاہر ہو نے کی اطلاع پٹو لے نے دی۔
دریں اثناء بی جے پی کی نائب صدر اَرچنا پاٹل نے اِس موقع پر کانگریس پارٹی میں شمو لیت اختیار کی۔
***** ***** *****
ایم این ایس سر براہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ وِدھان سبھا الیکشن کے بعد مہا یو تی کے ساتھ جا ئیں گے۔ وہ کل ایک چینل کو دیے گئے اِنٹر ویو میں مخاطب تھے۔ انھو ں نے کہا کہ ریاست میں 3/ مہینے پہلے حالات مختلف تھے لیکن ہر یانہ اسمبلی انتخابات کے بعد مہاراشٹر میں بھی تصویر بدلی ہے۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ فیصد بڑ ھیں اِس کے لیے دھا راشیو ضلعے الیکشن انتظامیہ کی جانب سے بھی مختلف مہمیں روبہ عمل لائی جا رہی ہیں۔ اس کے تحت کل اسکولی طلباء نے شہر سے سائیکل ریلی نکالی اور لو گوں سے ووٹ دینے کی اپیل کی۔
ناندیڑ ضلع پریشد کے سی ای او مینل کرنوال کے ہاتھوں کل مختلف محکموں کے ذمہ دار افراد کی گاڑیوں پر ووٹ دینے کی اپیل کرنے والے اسٹیکر لگائے گئے۔
***** ***** *****
الیکشن کے دوران سخت بندوبست رکھنے کے نقطہ نظر سے ناندیڑ ضلع پولس کے لیے39/ نئی گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔ اِن میں سے22/ گاڑیوں کو کل اسپیشل ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولس شہا جی اُماپ اور پولس سپرنٹنڈنٹ ابیناش کمار کے ہاتھوں ہر ی جھنڈی دکھائی گئی۔
***** ***** *****
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
انتخابی تشہیر کے دوران ووٹروں پر دبا ؤڈالنے کے لیے پیسوں کے استعمال ہونے والے علاقوں میں سخت پہرہ دینے کے احکا مات چھتر پتی سنبھا جی نگر کے ضلع کلکٹر و ضلع انتخابی افسر دلیپ سوامی نے دیے ہیں۔ کل ضلع کلکٹر دفتر ��یں خرچ مبصروں کے اجلا س سے وہ مخاطب تھے۔ انھوں نے اپیل کی ہیکہ اِس الیکشن میں ووٹنگ کا عمل بے خوف وغیر جانبدار ہو اِس کے لیے انتظامیہ کو کوششوں کو تمام ووٹر ‘ سیا سی پارٹیاں امید وار اور میڈیا تعاون دیں۔
***** ***** *****
سامعین ‘ اسمبلی انتخابات کے موقع پر آ ڑھا وا وِدھان سبھا متدار سنگھا چا پروگرام روز آنہ شام 7/ بج کر 10/ منٹ پر آ کاشوانی سے نشر کیا جا رہا ہے۔ اِس پروگرام میں آج لاتور اور دھارا شیو اضلاع کے اسمبلی حلقوں کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔
***** ***** *****
مرکزی سر کاری ملازمین اور سبک دوش وظیفہ یابان کے مہنگائی بھتہ میں 3/ فیصد کی اضا فی بڑھو تری کی گئی ہے۔ وزارتِ عملہ و پینشن نے کل اِس سے متعلق حکم نا مہ جاری کیاگیا۔ اِس سال ایک جولائی سے اضافی مہنگائی بھتہ ملے گا۔ اِس کی وجہ سے مہنگائی بھتہ اصل تنخواہ یا پینشن کے53/ فیصد ہو چکا ہے۔
***** ***** *****
دِوالی کے تہوار میں ایک اہم مقام رکھنے والی نرک چتُر دشی ابھینگ اسنان تقریب آج علی الصبح گھر و گھر منائی گئیں۔ اِس دن طلوع آفتاب سے قبل جسم پر خوشبو دار تیل اور اُبٹن سے مالش کر کے نہا یا جا تاہے۔
صدر جمہوریہ درو پدی مُر مو نے عوام کو دِوالی کی مبارکباد دی ہے۔ دیوالی کے موقع پر ایودھیا کے شری رام مندر میں کل روشنیوں کا ایک عظیم الشان تہوار منا یاگیا۔ اِس مندر میں شری رام کی پران پرتِشٹھا کے بعد یہ پہلی دِوالی ہے۔ سر یو ندی کے کنارے کے قریب تقریبا 28/ لاکھ چراغوں کی روشنی کی گئی۔ اِس موقع پر اُتر پر دیش کے وزیر اعلیٰ یو گی آدِتیہ ناتھ موجودتھے۔
***** ***** *****
عازمین حج کے لیے پیش گی ادائیگی کی مدت میں توسیع کر دی گئی ہے۔ اِس سے قبل اِس رقم کی ادائیگی کی آخری تاریخ آج یعنی 31/ اکتوبر کو ختم ہو رہی تھی لیکن عازمین کی در خواست پر اب اِس تاریخ کو 11/ نومبر تک بڑ ھا دیاگیا ہے۔
***** ***** *****
ریاست مہا راشٹر کے ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی جانب سے آئندہ فروری-مارچ میں منعقدہ بارہویں جماعت کی امتحانی فیس بھر نے کی مدت میں توسیع کی گئی ہے۔ اب31/ اکتوبر تا 10/ نومبر تک مقررہ فیس جبکہ15/ تا 22/ نومبر لیٹ فیس کے ساتھ در خوسا�� دی جا سکتی ہے۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ میں کل 2/ مختلف حادثات میں 5/ افراد کی موت ہو گئی۔ نلنگا کے عقیدت مندوں کو لے کر پنڈھر پور جانے والی جیپ کا کر مبا گاؤں سے قریب ایک ٹیمپوں سے ٹکرائی گئی۔ اِس حادثے کے متاثرین کو راحت رسانی کے اقدامات کے دوران لاتور کی جانب سے آنے والی بر ق رفتار کار حادثے کے شکار گاڑیوں سے متصا دم ہو گئی جس کے سبب ہوئے حادثے میں کار میں سوار 2 / افراد کی جائے وقو عہ پر ہی موت واقع ہو گئی جبکہ جیپ میں سوار زخمی مسا فرین کو علاج کے لیے قریبی اسپتال میں شریک کیاگیا۔
چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے کنڑ تعلقے میں پیش آئے دیگر ایک حادثے میں 3/ نوجوانوں کی پانی میں غرقاب ہو کر موت واقع ہوئی۔ یہ تینوں دوست چِنچو لی لمبا جی میں واقع پور نا ندی میں تیرا کی کے لیے گئے تھے۔ اِسی دوران یہ حادثہ رو نما ہوا۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر ��ہر کے مٹمٹہ علاقے میں مِلک اینڈ ڈیری پروڈکٹس نامی دکان پر چھا پہ مار کر پولس نے71/ ہزار910/ روپئے قیمت کا
425/ کلو ملا وٹی کھوا کل ضبط کر لیا۔ ضبط کیے گئے کھوئے کے نمو نے اغذیہ و ادویات محکمے کی لیباریٹری میں جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔
***** ***** *****
لاتور ضلعے کے6/ اسمبلی حلقوں کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے پر مود کمار منڈل کو انتخابی پولس انسپکٹر مقرر کیاگیا ہے۔ پرمود منڈل 2010ء کی بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں۔ گزشتہ 28/ اکتوبر کو لاتور ضلعے میں اُن کی آمد ہو چکی ہے اور کل انھوں نے اوراد شہاجنی میں قائم کر دہ چیک پوسٹ کا معائنہ کیا۔ دور دراز کے مقامات پر پہنچ کر انھوں نے امن و قانون کی صو رتحال کا بھی جائزہ لیا۔
***** ***** *****
اہلیا نگر کی ایتھلیٹ نینا کھیڈ کرنے بھارت کی نمائندگی کی اور 13/ ویں ژھینگ ژھو اِنٹر نیشنل ساولین وُشو فیسٹیول کے کُنگ فو میں چاندی کا تمغہ جیتا۔
***** ***** *****
آخرمیں خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے...
٭ اسمبلی انتخابات کے لیے ریاست بھر سے 7/ ہزار50/ امید واروں کے عریضے چھان بین کے بعد درست قرار
٭ مہا وِکاس آ گھاڑی کسی بھی حلقے میں اتحادی پارٹی کے امید وار کے سامنے امید وار نہیں اُتارے گی ‘ کانگریس پارٹی کے ریاستی مبصر رمیش چینی تھلا کا خلا صہ
٭ مہا راشٹر نو نِر مان سینا کے سر براہ راج ٹھاکرے کا مہا یو تی کے ساتھ جانے کا امکان
٭ مرکزی سر کاری ملازمین اور سبک دوش وظیفہ یابان کے مہنگائی بھتے میں 3/ فیصد زائد اضا فہ
٭ نَرک چتُردَشی کی تقاریب کا گھر گھر میں انعقاد ‘ ہر طرف مختلف مذہبی اجلاس کا اہتمام
اور
٭ آئندہ سال فر وری-مارچ میں مجوزہ بارہویں کے امتحانات میں شرکت کے لیے در خواست دہی کی مہلت میں توسیع
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔
٭٭٭٭
0 notes
Text
ایلون مسک نے روبو ٹیکسی کی رونمائی کر دی
(24 نیوز )ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے اپنی روبو ٹیکسی (جس کا طویل عرصے سے انتظار تھا) رُونمائی کردی۔ روبو ٹیکسی کے متعلق ان کا دعویٰ ہے کہ یہ نجی ٹرانسپورٹ میں انقلاب برپا کر دے گی , جمعرات کے روز کیلیفورنیا میں منعقد ہونے والی ایک تقریبا میں ایلون مسک نے ٹیسلا سائبر کیب کے ساتھ ایک 20 سیٹر روبو ویب کا پروٹو ٹائپ بھی متعارف کرایا۔ دونوں گاڑیوں میں اسٹیئرنگ وہیل اور پیڈلز جیسے روایتی کنٹرولز…
0 notes
Photo
ذاتی استعمال کی گاڑیوں پر زکوٰۃ نہیں سوال ۳۷۶: کیا ذاتی استعمال کی گاڑیوں پر زکوٰۃ ہے؟ جواب :ان میں زکوٰۃ نہیں ہے اور ہر وہ چیز جسے انسان اپنے لیے استعمال کرے، اس میں زکوٰۃ نہیں ہے، خواہ وہ گاڑی ہو یا اونٹ یا ٹریکٹر ،البتہ سونے اور چاندی کے زیورات میں زکوٰۃ ہے، خواہ وہ اپنے استعمال کے لیے ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ��رمایا ہے: ((لَیْسَ عَلَی الْمُسْلِمِ فِی عَبْدِہِ وَلَا فَرَسِہِ صَدَقَۃٌ)) (!صحیح البخاری، الزکاۃ، باب لیس علی المسلم فی عبدہ صدقۃ، ح: ۱۴۶۴ وصحیح مسلم، الزکاۃ، باب لا زکاۃ علی المسلم فی عبدہ وفرسہ، ح: ۹۸۲۔) ’’مسلمان کے لیے اس کے غ��ام اور گھوڑے پر زکوٰۃ نہیں ہے۔‘‘ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۳۵۶ ) #FAI00299 ID: FAI00299 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Text
با تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس قصور
محکمہ تعلقات عامہ حکومت پنجاب
٭٭٭٭٭
ڈپٹی کمشنر کے احکامات‘اسسٹنٹ کمشنر کوٹ رادھاکشن ڈاکٹر محمد انس سعید کی قیادت میں تجاوزات کیخلاف بھرپور آپریشن‘
تجاوزات کو ختم کرکے بازاروں اور راستوں کو کشادہ کر دیا گیا
قصور(یکم اکتوبر 2024ء)ڈپٹی کمشنر قصور کے احکامات کی روشنی میں ��سسٹنٹ کمشنرکوٹ رادھاکشن کا تجاوزات کیخلاف بھرپور آپریشن‘ناجائز تجاوزات کو ختم کرکے بازاروں اور راستوں کو کشادہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر تحصیل کوٹ رادھاکشن ڈاکٹر محمد انس سعید نے میونسپل کمیٹی، پولیس کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں میں بازاروں،سڑکوں اور نالوں پر قائم ناجائز تجاوزات جس سے شہریوں اور ٹریفک کو دشواری کا سامنا تھا کیخلاف بھرپور آپریشن کر کے سامان کو ضبط کیا۔ آپریشن سے بازاروں اور راستوں کو کشادہ کر دیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی خصوصی ہدایات اور ڈپٹی کمشنر کی زیر نگرانی شہر کی خوبصورتی میں اضافے‘صفائی ستھرائی اور ناجائز تجاوزات کے خاتمے کا عمل جاری ہے۔
٭٭٭٭٭
اسسٹنٹ کمشنر کوٹ رادھاکشن کی فوڈاتھارٹی ٹیم کے ہمراہ دودھ و دہی کی دوکانوں کی چیکنگ‘
کیمیکل و غیر معیار ی دودھ کی 7دوکانیں سیل‘جعلی وغیر معیاری دودھ و دہی تلف
قصور(یکم اکتوبر 2024ء) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے احکامات اور ڈپٹی کمشنر قصور کی زیر نگرانی اسسٹنٹ کمشنر کوٹ رادھاکشن کی فوڈاتھارٹی ٹیم کے ہمراہ دودھ و دہی کی دوکانوں کی چیکنگ‘کیمیکل و غیر معیار ی دودھ کی 7دوکانیں سیل‘جعلی وغیر معیاری دودھ و دہی تلف۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنرتحصیل کوٹ رادھاکشن ڈاکٹر محمد انس سعید نے فوڈ اتھارٹی کی فوڈ سیفٹی ٹیم کے ہمراہ مختلف بازاروں میں دودھ و دہی کی دوکانوں کی چیکنگ کی تاہم متعدد دوکانوں پر کیمیکل و غیر معیاری دودھ پایا گیا جس پر کاروائی کرتے ہوئے دودھ و دہی کو موقع پر تلف اور 7دوکانوں کو سیل کر دیا گیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنرز کا کہنا تھا کہ عوام الناس کو کیمیکل سے پاک دودھ کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ جعلی یا ملاوٹی دودھ انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے اس کاروبار کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائیگا۔ فوڈ اتھارٹی کیساتھ ملکر روزانہ کی بنیادوں پر معیاری خوراک کو ممکن بنانے کیلئے چیکنگ کا عمل جاری رہے گا۔
٭٭٭٭٭
اسسٹنٹ کمشنر عطیہ عنایت مدنی کا بے نظیر انکم سپورٹ سینٹرکا دورہ‘خواتین میں رقوم کی تقسیم سمیت دیگر سہولیات کا جائزہ لیا
قصور(یکم اکتوبر 204ء)ڈپٹی کمشنر قصور کے حکم پر اسسٹنٹ کمشنر زقصور عطیہ عنایت مدنی کا بے نظیر انکم سپورٹ سینٹرکا دورہ‘مستحقین خواتین میں رقوم کی تقسیم سمیت دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر قصور عطیہ عنایت مدنی نے شہبازشریف سپورٹس کمپلیکس میں قائم بی آئی ایس پی سینٹر کادورہ کر کے وہاں پر مستحق خواتین میں رقوم کی تقسیم سمیت دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے سینٹر انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ سینٹر پر مستحقین میں منظم و شفاف انداز میں رقوم کی تقسیم کا عمل جاری رکھیں اور سینٹر پر پینے کے ٹھنڈے پانی، سائے اور بیٹھنے کیلئے مناسب انتظامات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
٭٭٭٭٭
ڈپٹی کمشنر کی ہدایت‘اسسٹنٹ کمشنرز کے عام مارکیٹوں کے دورے‘اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو چیک کیا
قصور(یکم اکتوبر 204ء) وزیر اعلی پنجاب مریم نوازشریف کے احکامات اور ڈپٹی کمشنر قصور کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنرز کے عام مارکیٹوں کے دورے‘اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور پٹرول پمپس کے پیمانوں کی چیکنگ۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر ز قصور عطیہ عنایت مدنی، پتوکی رانا امجد محمود، چونیاں طلحہ انور اور کوٹ رادھاکشن ڈاکٹر محمد انس سعید نے اپنی اپنی تحصیلوں میں عام مارکیٹوں کا دورہ کر کے پھلوں، سبزیوں، روٹی و نان، بریڈ اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور ریٹ لسٹوں کی نمایاں جگہوں پر موجودگی کو چیک کیا تا ہم ناجائز منافع خوری پر بھاری جرمانے عائد کئے۔
٭٭٭٭٭
ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز باقر رسول انور کی علی الصبح کاروائی‘500کلو خشک دودھ ضبط کر کے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج
قصور(یکم اکتوبر 204ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی محمدعاصم جاوید کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز باقر رسول انور کی علی الصبح کاروائی‘500کلو خشک دودھ ضبط کر کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز باقر رسول انور کی سربراہی میں فوڈ سیفٹی ٹیم نے قصور کے علاقے دولے والا کے قریب ناکہ لگا کر دودھ بردار گاڑیوں کو چیک کیا۔چیکنگ کے دوران فوڈسیفٹی ٹیم نے ایک عدد دودھ بردار گاڑیLES 1071 اور 500 کلو خشک دودھ کو ضبط کر کے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ناقص پاؤڈر، کیمیکلز،آئل سے ہزاروں لیٹرتیار کر کے لاہور بھیجا جانا تھا۔ پانی میں پاؤڈر، کیمیکلز اور گندا گھی ڈال کر دودھ جیسا سفید گاڑھا محلول تیار کیا جانا تھا۔اس موقع پر باقر رسول انور کا کہنا تھا کہ جعلی دودھ بنانے والے عناصر کا جڑ سے خاتمہ کرنے کیلئے عوام کا ساتھ انتہائی لازم ہے۔صحت دشمن عناصر کیخلاف فیس بک ایپلی کیشن، ٹال فری نمبر 1223 پر شکایات درج کروائیں۔
٭٭٭٭٭
0 notes
Text
پنجاب میں فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑیوں کو ایم ٹیگ جاری نہ کرنے کا فیصلہ
( ویب ڈیسک) پنجاب حکومت نے سموگ کنٹرول اقدامات کے پیش نظر بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑیوں کو ایم ٹیگ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پنجاب حکومت نے سموگ کے پیش نظر مزید اقدامات اٹھا لیے۔ سموگ کے پیش نظر 30 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو اکتوبر تا جنوری لاہور میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اور نہ ہی وہ موٹروے پر سفر کر سکیں گی۔ ایم ٹیگ حاصل کرنے کے لیے اب گاڑی ک�� رجسٹریشن بُک اور لائسنس کے ساتھ گاڑی کا…
0 notes
Text
ایف بی آر کا گاڑیوں پر بھاری ٹیکس نہ لگانےکا فیصلہ
ایف بی آر نے بھی گاڑیوں پر بھاری ٹیکس نہ لگانے پر ہوم ورک شروع کردیا۔ ذرائع کے مطابق ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں پر بجٹ میں بھاری ٹیکسز لگانے کو ایف بی آر نے بھی ناقابل عمل قرار دیا تھا۔گاڑیاں بنانے والے کمپنیوں نے بھی اس بھاری ٹیکس پر شدید احتجاج کیا تھا۔ ترجمان ایف بی آر کے مطابق اب گاڑیوں پر ٹیکس کی تجویز ناقابل عمل ہو چکی ہے۔بجٹ میں گاڑیوں کی انجن سی سی کی بجائے قیمتوں پر بھاری ٹیکس عاید کرنے…
View On WordPress
0 notes
Text
کراچی کا ماضی
آج میں آپ کو ڈیڑھ سو برس پیچھے لے جانا چاہتا ہوں۔ آپ کو ماضی کی سیر کرانا چاہتا ہوں۔ آپ کو ویزا کی یا پاسپورٹ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ گزرا ہوا کل دیکھنے کے لیے آپ کو کسی قسم کا ٹکٹ خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بیتے ہوئے ادوار کی طرف ہوائی جہاز، ریل گاڑی اور بسیں نہیں جاتیں، میں آپ سے دنیا دکھانے کا وعدہ نہیں کرتا۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرانے کا بھیانک آنکھوں دیکھا حال میں آپ کو سنا نہیں سکتا۔ ہندوستان کے ایک جزیرہ انڈومان پر انگریزوں نے روح فنا کردینے جیسی جیل بنائی تھی۔ سمندر میں گھرے ہوئے انڈومان جیل میں سیاسی قیدیوں کو پابند سلاسل کیا جاتا تھا۔ انڈومان جیل میں آپ کو نہیں دکھائوں گا۔ میں آپ کو یہ بھی نہیں دکھائوں گا کہ شہنشاہ ہند اورنگزیب نے کس بیدردی سے اپنے تین بڑے بھائیوں کو قتل کروا دیا تھا۔ ماضی کی جھلک دکھاتے ہوئے میں اس بات پر بحث نہیں کروں گا کہ ہندو اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کے لیے انگریز نے ریلوے پلیٹ فارم اور ریل گاڑیوں میں ہندو پانی اور مسلمان پانی، ہندو کھانے اور مسلمان کھانے کا رواج ڈالا تھا۔ میں آپ کو یہ بھی نہیں بتائوں گا کہ تب کراچی سے کلکتہ جانے کے لیے آپ کو ویزا کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ آپ کو صرف ریل گاڑی کا ٹکٹ خریدنا پڑتا تھا۔ معاملہ کچھ یوں تھا کہ اگست انیس سو سینتالیس سے پہلے ہندوستان میں رہنے والے ہم سب لوگ پیدائشی طور پر ہندوستانی ہوتے تھے۔
کراچی، لاہور اور پشاور میں پیدا ہونے والے بھی پیدائشی ہندوستانی Born Indian ہوتے تھے۔ مدراس سے بمبئی آنے جانے پر روک ٹوک نہیں ہوتی تھی۔ ایسا ہوتا تھا ہمارے دور کا برصغیر، کڑھنے یا میری نسل کو برا بھلا کہنے سے زمینی حقائق بدل نہیں سکتے۔ اگست 1947ء سے پہلے ہندوستان کا بٹوارہ نہیں ہوا تھا۔ اگست 1947ء سے پہلے پاکستان عالم وجود میں نہیں آیا تھا۔ لہٰذا اگست 1947ء سے پہلے ہم سب نے ہندوستان میں جنم لیا تھا۔ تب کراچی، لاہور اور پشاور برٹش انڈیا کا حصہ تھے۔ یہ تاریخی حقیقت ہے، گھڑی ہوئی کہانی نہیں ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں ہمارا اہم اور بہت بڑا حصہ ہے۔ میں نے سیانوں سے سنا ہے کہ اپنے تاریخی اور ثقافتی حصہ سے دستبردار ہونا کسی بھی لحاظ سے مناسب نہیں ہوتا۔ اس لمبی چوڑی اور نامعقول تمہید کا مطلب اور مقصد بھی یہی ہے جو ابھی ابھی میں نے آپ کے گوش گزار کیا ہے۔ میں آپ کو سیر کروانے کے لیے لے جارہا ہوں مچھیروں کی چھوٹی سی بستی کی طرف۔ یہ بستی نامعلوم صدیوں سے بحر عرب کے کنارے آباد ہے۔ اب یہ چھوٹی سی بستی ایک بہت بڑے تجارتی شہر میں بدل چکی ہے۔
یوں بھی نہیں ہے کہ ڈیڑھ سو برس پہلے مچھیروں کی چھوٹی سی بستی گمنام تھی۔ تب ٹھٹھہ معہ اپنے اطراف کے مشہور تجارتی شہر ہوا کرتا تھا۔ بیوپاری اپنا سامان ملک سے باہر بھیجتے تھے اور بیرونی ممالک سے برآمد کیا ہوا سامان اپنے ملک سندھ میں بیچا کرتے تھے۔ تاریخ کے بد خواہ بھی اعتراف کرتے ہیں کہ سندھ انگریز کے آنے سے پہلے خودمختار ملک تھا۔ سندھ کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں تھا۔ اٹھارہ سو تینتالیس میں سر چارلس نیپئر نے فتح کرنے کے بعد سندھ کو ترقی پذیر اور ترقی یافتہ دیکھنے کے لیے بمبئی یعنی ممبئی صوبے سے ملا دیا تھا ۔ اس طرح انیس سو تینتالیس میں سندھ ہندوستان کا حصہ بنا۔ یہاں مجھے ایک تاریخی بات یاد آرہی ہے بلکہ دو باتیں یاد آرہی ہیں۔ 1947ء میں تقسیم ہند کے موقع پر کسی مسلمان سیاستدان نے انگریز سے سوال نہیں اٹھایا کہ انگریز کی فتح سے پہلے سندھ ایک الگ تھلگ خودمختار ملک تھا۔ تقسیم ہند سے پہلے سندھ کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں تھا۔ کسی بھی موقع پر کسی سیاستدان نے یہ سوال انگریز سے نہیں پوچھا تھا کہ آپ لوگوں نے سندھ ایک آزاد ملک کے طور پر جنگ میں جیتا تھا، ہندوستان کے ایک حصے یا صوبہ کے طور پر نہیں۔
اب آپ سندھ کا بٹوارہ ہندوستان کے ایک صوبہ کے طور پر کیوں کررہے ہیں؟ آپ سندھ کو ایک آزاد ملک کی طرح آزاد کیوں نہیں کرتے؟ اسی نوعیت کی دوسری بات بھی ہمارے سیاستدانوں نے انگریز سے نہیں پوچھی تھی۔ انگریز نے مکمل طور پر جب ہندوستان پر قبضہ کر لیا تھا تب ہندوستان پر مسلمانوں کی حکومت تھی۔ یہاں سے کوچ کرتے ہوئے آپ نے ہندوستان کے ٹکڑے کیوں کر دیے؟ انڈونیشیا، ملائیشیا، سری لنکا، نیپال وغیرہ کی طرح ایک ملک کے طور پر ہندوستان کو آزاد کیوں نہیں کیا؟ اور سب سے اہم بات کہ آپ نے ہندوستان مسلمان حکمراں سے جیتا تھا، ہندوئوں سے نہیں۔ جاتے ہوئے آپ نے ہندوستان کی حکومت مسلمانوں کے حوالے کیوں نہیں کی تھی؟ ڈیڑھ سو برس بعد ایسے سوال فضول محسوس ہوتے ہیں۔ انگریز میں بے شمار اچھائیاں تھیں، بے شمار برائیاں تھیں۔ انہوں نے بھرپور طریقے سے ہندوستان پر حکومت کی تھی۔ کراچی کو ننھا منا لندن بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی تھی۔ جنہوں نے 1947ء کے لگ بھگ لندن دیکھا تھا، وہ کراچی کو چھوٹا سا لندن کہتے تھے اور پھر کراچی جب ہمارے ہتھے چڑھا، ہم نے انگریز کی نمایاں نشانیاں غائب کرنا شروع کر دیں۔
دنیا بھر کے مشہور شہروں میں آج بھی ٹرام رواں دواں ہے۔ ہم نے ٹرام کی پٹریاں اکھاڑ دیں۔ ٹرام اور ڈبل ڈیکر بسوں کا رواج ختم کر دیا۔ مشرقی اور مغربی امتزاج کی ملی جلی عمارتوں میں ایک عمارت کا نام تھا پیلس ہوٹل، یہ انتہائی خوب صورت عمارت تھی، ہم نے گرا دی۔ ایسی کئی عمارتیں ایلفنسٹن اسٹریٹ اور وکٹوریا روڈ صدر پر شاندار انداز میں موجود ہوتی تھیں۔ ہم نے ان عالی شان عمارتوں کا ستیاناس کر دیا۔ جانوروں کے لیے شہر میں جابجا پانی کے حوض ہوا کرتے تھے، ہم نے اکھاڑ دیے۔ کراچی سے ہم نے اس کا ماضی چھین لیا ہے۔
امر جلیل
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر "نامعلوم افراد" کی فائرنگ سے 42 افراد جاں بحق ہوگئے۔
جیو نیوز کے مطابق ضلع کرم میں پارا چنار سے پشاور جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر اوچت کے مقام پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی ۔ وزیرقانون خیبرپختونخوا آفتاب عالم نے جیونیوز سےگفتگو میں بتایا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، واقعےمیں جاں بحق افراد کی تعداد 42 تک پہنچ گئی ہے۔ آفتاب عالم نے کہا کہ فائرنگ راستے میں پہاڑوں کی طرف سے ہوئی، فائرنگ کے بعد مقامی سطح پر دو گروپوں میں تنازع کھڑا…
View On WordPress
0 notes