#کاطویل
Explore tagged Tumblr posts
Text
بلوچستان اسمبلی کےاقلیتی رکن ایس ایم پیٹرک کاطویل علالت کے بعد انتقال
(24نیوز)بلوچستان اسمبلی کےاقلیتی رکن ایس ایم پیٹرک انتقال کرگئے۔ اہل خانہ کے مطابق ایس ایم پیٹرک طویل عرصے سے بیمار تھے اور کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے،وہ مسلم لیگ ن کی طرف سے بلوچستان اسمبلی میں اقلیتی نشست پر رکن منتخب ہوئے تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے رکن صوبائی اسمبلی ایس ایم پیٹرک کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ایس ایم پیٹرک مخلص سیاسی و سماجی رہنما…
0 notes
Text
112 سالہ شخص کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کا طویل العمر حیات انسان ہونے کا ایوارڈ دے دیا
112 سالہ شخص کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کا طویل العمر حیات انسان ہونے کا ایوارڈ دے دیا
ٹ��کیو(آن لائن)گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے چٹیٹسو وتانابی نامی شخص کو دنیا کا طویل العمر حیات انسان ہونے کا ایوارڈ دے دیا۔ جاپان سے تعلق رکھنے والے 112 سالہ سابق فوجی کا کہنا ہے کہ غصہ نہ ہونا اور ہمیشہ ہنستے مسکراتے رہنا ان کی لمبی عمر کا راز ہے۔تفصیلات کے مطابق جاپان کے چٹیٹسو وتانابی نامی شخص کو دنیا کا معمر ترین انسان تسلیم کر لیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق گنیز بک…
View On WordPress
0 notes
Text
آج طویل ترین دن اور مختصر ترین رات
آج طویل ترین دن اور مختصر ترین رات
پاکستان بھر میں آج رواں سال کاطویل ترین دن ہے۔ آج دن کا دورانیہ چودہ گھنٹے سے زائد ہوگا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق کل بائیس جون بروز سوموار سے دن کا دورانیہ کم اور راتیںطویل ہونا شروع ہوجائیں گی – البتہ اس دوران موسم گرما کی شدت بدستور برقرار رہے گی ۔
بائیس دسمبر کی رات کو دن دوبارہ طویل اور راتیں مختصر ہونے لگیں گی۔
View On WordPress
0 notes
Link
لاہور(نیوز6رپورٹ)لاہورچیمبرکی انتخابی مہم کے حوالے سے پیاف فاﺅنڈرزالائنس کے قائدین کابادامی باغ کاطویل دورہ،الائنس کے قائدین کے بادامی باغ پہنچنے پرجگہ جگہ والہانہ استقبال ،ڈھول تھاپ پربھنگڑے اورپھولوں کی پتیاں نچھاورکرکے الائنس کے قائدین کاشانداراستقبال کیاگیا بادامی باغ میں الائنس کے قائدین کے اعزازمیں سب سے پہلے
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
استقبالیہ پاسپیڈا کی جانب سے دیاگیا جہاں پاسپیڈا کے محمدفیصل،ناصرحمیدخان ،صابرحمیدخان اورپاسپیڈاکے دیگرعہدیداروں اوررہنماﺅں کی کثیرتعدادموجود تھی ۔تقریب کے موقع پرچیئرمین پیاف فاﺅنڈرزالائنس میاں انجم نثار،شیخ محمدآصف صدارتی امیدوارعرفان اقبال شیخ،محمدعلی،میاں وقار،ارشدبھٹی،نائب صدرلاہورچیمبرخواجہ شہزادناصر،نائب صدرفہیم الرحمن سہگل،چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر،امیدواربرائے ایگزیکٹوکمیٹی لاہورچیمبر ملک محمدخالد،خادم
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
حسین،حاجی آصف سحر،یاسرخورشید،واصف یوسف،شیخ سجادفیصل،ذیشان سہیل ملک اورملک ندیم،خواجہ خاوررشید،ذیشان خلیل،صدربریٹا آغاذوالفقار لالہ،یاسرنصیرسمیت الائنس کے قائدین کی کثیرتعداد تقریب میں شریک تھی۔بادامی باغ میں الائنس کے قائدین کے اعزازمیں سب سے پہلے استقبالیہ پاسپیڈا کی جانب سے دیاگیا جہاں پاسپیڈا کے
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
محمدفیصل،ناصرحمیدخان،صابرحمیدخان اورپاسپیڈاکے دیگرعہدیداروں اوررہنماﺅں کی کثیرتعدادموجود تھی ۔تقریب کے موقع پرچیئرمین پیاف فاﺅنڈرزالائنس میاں انجم نثار،شیخ محمدآصف صدارتی امیدوارعرفان اقبال شیخ،محمدعلی،میاں وقار،ارشدبھٹی،نائب صدرلاہورچیمبرخواجہ شہزادناصر،نائب صدرفہیم الرحمن سہگل،چیئرمین پیاف میاں نعمان
کبیر،امیدواربرائے ایگزیکٹوکمیٹی لاہورچیمبر ملک محمدخالد،خادم حسین،حاجی آصف سحر،یاسرخورشید،واصف یوسف،شیخ سجادفیصل،ذیشان سہیل ملک اورملک ندیم،خواجہ خاوررشید،ذیشان خلیل،صدربریٹا آغاذوالفقار لالہ،یاسرنصیرسمیت الائنس کے قائدین کی کثیرتعداد تقریب میں شریک تھی۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
0 notes
Text
ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹری شمیم فیضی کے انتقال پر تعزیتی جلسہ
نئی دہلی: ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے بزرگ رہنما و قومی سکریٹری شمیم فیضی کے جن کاطویل علالت
0 notes
Text
امریکا،تاریخ کاطویل ترین شٹ ڈاون،8لاکھ ملازمین تنخواہوں سےمحروم
امریکا،تاریخ کاطویل ترین شٹ ڈاون،8لاکھ ملازمین تنخواہوں سےمحروم
امریکا میں تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن نے آٹھ لاکھ وفاقی ملازمین کو تنخواہوں سے محروم کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق امریکا میں حکومت کا کاروبار بائیس روز سے بند ہیں۔ تاریخ کے طویل ترین شٹر ڈاؤن نے آٹھ لاکھ ملازمین کو تنخواہوں سے محروم کردیا ہے۔
شٹ ڈاون کے باعث ساڑھے تین لاکھ افراد کو عارضی طور پر چھٹی دے دی گئی ہے۔ تمام تر مشکلات کا آغاز صدر ٹرمپ کی میکسیکو…
View On WordPress
0 notes
Photo

نئے سال کا شاندار آغاز، ملاوٹ زدہ مرچ مصالحہ جات سے نجات کا جامع منصوبہ تیار،یکم جنوری 2019 سے بڑی پابندی عائد کردی گئی لاہور(این این آئی) نئے سال کا شاندار آغازکرنے کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ملاوٹ زدہ مرچ مصالحہ جات سے نجات کا جامع منصوبہ تیار کر لیاہے۔یکم جنوری 2019 کھلے مصالحوں کی فروخت کا آخری دن ہے ۔ 18 ماہ کے طویل بزنس ایڈجسٹمنٹ ٹائم کے بعد بغیرپیکنگ مصالحوں کی فروخت پرمکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔نئے قانون کے مطابق پیکنگ پر اجزاء، وزن، تاریخ اجراء ، مدت استعمال، مینوفیکچرر کمپنی، سپلائر کا نام اور پتہ لکھنا لازمی ہے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے مصالحوں کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے آپریشن ٹیموں کو یکم جنوری 2019 سے کھلے مصالحوں کی فروخت کے خلاف کاروائیاں کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔نئے قانون کے مطابق پیکنگ پراستعمال ہو نیوالے اجزاء، وزن، تاریخ اجراء ، مدتِ استعمال، مینوفیکچرر کمپنی، سپلائر کا نام اور پتہ درج کرنا لازمی ہوگا۔یاد رہے کھلے مصالحوں کی فروخت کے خلاف پابندی کا قانون جون 2017 میں لایا گیا تھا۔بعد ازاں سپائسز انڈسڑی کو 18 ماہ کاطویل بزنس ایڈجسٹمنٹ ٹائم دیا گیاجس کے مطابق 31دسمبر کھلے مصالحوں کی فروخت کا آخری دن تھا۔اس حوالے سے صوبہ بھر میں نئے قانون کے نفاذ سے پہلے مصالحہ انڈسڑی اور تاجروں کو تربیت بھی دی گئی ہے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ کھلے مصالحوں میں مضر صحت اجزاء کی باآسانی ملاوٹ کی جاسکتی ہے۔کھانے میں ایسے مصالحوں کا استعمال متعددبیماریوں کاباعث بنتا ہے۔اس سلسلے میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے مرچ مصالحوں کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان بھی تیار کرلیا ہے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے واضح کیا کہ کھلے مصالحوں پر پابندی کا مقصد ملاوٹ مافیا کی چالاکیوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ اس حوالے سے آپریشنزٹیموں کو مکمل عملدرآمد کروانے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کا لائسنس کینسل کرکے مال ضبط کر لیا جائے گا۔پنجاب فوڈ اتھارٹی خوراک کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔کیپٹن (ر)محمد عثمان نے عوام سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ہیلپ لائن0800-80500یا فیس بک پیچ Punjab Food Authority پر آگاہ کریں۔ The post نئے سال کا شاندار آغاز، ملاوٹ زدہ مرچ مصالحہ جات سے نجات کا جامع منصوبہ تیار،یکم جنوری 2019 سے بڑی پابندی عائد کردی گئی appeared first on Zeropoint. Get More News
0 notes
Text
پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا منظر دیکھا گیا۔
چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجکر پندرہ منٹ پر شروع ہوا اس چاند گرہن کو اکیسویں صدی کے طویل دورانیہ کا چاند گرہن کہا گیا ہے جسے دیکھنے کیلئےشہریوں کی بہت بڑی تعداد اپنی چھتوں و کھلے میدانوں میں پہنچ گئی اور شہریوں نے چاند گرہن کا نظارہ کرنے کیلئے طاقتور دوربین کا استعمال کیا۔
جامعہ کراچی میں خصوصی انتظام کئے گئے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اقبال کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن 27؍ جولائی کی شب سوادس بجے شروع ہوا اور ایک بجکر 21؍ منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا اور چاند نے لال رنگ اختیار کرلیا ۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نے چاند گرہن کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ چاند گرہن کے دوران سورج کی شعاعوں کے باعث چاند نے لال رنگ اختیار کرتے ہوئے ’’خونی چاند ‘‘ کا منظر پیش کیا مکمل چاند گرہن کا دورانیہ ایک گھنٹہ 42؍ منٹ رہا۔
جاوید اقبال کے مطابق مکمل گرہن اس وقت رونما ہوتاہے جب زمین اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے کچھ وقت کیلئے سورج اور چاند کے درمیان حائل ہوجاتی ہے۔
زمین کا جو سایہ چاند پر پڑتا ہے فلکیاتی اصطلاح میں اسے ’’امبرا‘‘ کہا جاتا ہے جس کے باعث گرہن کے دوران بعض اوقات چاند سرخی مائل، نارنجی یا خونی دکھائی دیتا ہے اور مکمل گرہن کے وقت بھی چاند دکھائی دے رہا ہوتا ہے، فلکیاتی اصطلاح میں اسے بلڈ مون کہا جاتاہے۔
گرہن کے دوران چاند زمین کے سائے کے مرکز سے گزر رہا ہوتا ہے۔
اس ضمن میں جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس نے اپنی دوربین سے بلڈ مون دکھانے کا انتظام کیا ۔علاوہ ازیں چاند گرہن کا نظارہ یورپ، افریقا، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور آسٹریلیا کے زیادہ تر حصوں میں دکھائی دیا۔
چاند کو گرہن لگتے دیکھنے کیلئے کسی ٹیلی اسکوپ کی ضرورت نہیں تھی بلکہ یہ معمولی دوربین سے بھی زیادہ اچھا نظارہ کیا گیا۔ چاند گرہن کا سب سے اچھا نظارہ مشرقی افریقا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں دیکھنے میں آیا۔
تاہم وسطی اور شمالی امریکا کے عوام اس نظارے کو نہیں دیکھ پائیں جبکہ جنوبی امریکا کے مشرقی حصوں میں جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا گیا۔
برطانیہ میں چاند گرہن کے نظارے کو نہیں دیکھا جا سکاکیونکہ اس وقت چاند افق سے نیچے تھا۔
The post پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2LFWquO via Urdu News
#Urdu News#Daily Pakistan#Today Pakistan#Pakistan Newspaper#World Urdu News#Entertainment Urdu News#N
0 notes
Text
پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کے طویل ترین چاند گرہ�� کا منظر دیکھا گیا۔
چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجکر پندرہ منٹ پر شروع ہوا اس چاند گرہن کو اکیسویں صدی کے طویل دورانیہ کا چاند گرہن کہا گیا ہے جسے دیکھنے کیلئےشہریوں کی بہت بڑی تعداد اپنی چھتوں و کھلے میدانوں میں پہنچ گئی اور شہریوں نے چاند گرہن کا نظارہ کرنے کیلئے طاقتور دوربین کا استعمال کیا۔
جامعہ کراچی میں خصوصی انتظام کئے گئے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اقبال کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن 27؍ جولائی کی شب سوادس بجے شروع ہوا اور ایک بجکر 21؍ منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا اور چاند نے لال رنگ اختیار کرلیا ۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نے چاند گرہن کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ چاند گرہن کے دوران سورج کی شعاعوں کے باعث چاند نے لال رنگ اختیار کرتے ہوئے ’’خونی چاند ‘‘ کا منظر پیش کیا مکمل چاند گرہن کا دورانیہ ایک گھنٹہ 42؍ منٹ رہا۔
جاوید اقبال کے مطابق مکمل گرہن اس وقت رونما ہوتاہے جب زمین اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے کچھ وقت کیلئے سورج اور چاند کے درمیان حائل ہوجاتی ہے۔
زمین کا جو سایہ چاند پر پڑتا ہے فلکیاتی اصطلاح میں اسے ’’امبرا‘‘ کہا جاتا ہے جس کے باعث گرہن کے دوران بعض اوقات چاند سرخی مائل، نارنجی یا خونی دکھائی دیتا ہے اور مکمل گرہن کے وقت بھی چاند دکھائی دے رہا ہوتا ہے، فلکیاتی اصطلاح میں اسے بلڈ مون کہا جاتاہے۔
گرہن کے دوران چاند زمین کے سائے کے مرکز سے گزر رہا ہوتا ہے۔
اس ضمن میں جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس نے اپنی دوربین سے بلڈ مون دکھانے کا انتظام کیا ۔علاوہ ازیں چاند گرہن کا نظارہ یورپ، افریقا، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور آسٹریلیا کے زیادہ تر حصوں میں دکھائی دیا۔
چاند کو گرہن لگتے دیکھنے کیلئے کسی ٹیلی اسکوپ کی ضرورت نہیں تھی بلکہ یہ معمولی دوربین سے بھی زیادہ اچھا نظارہ کیا گیا۔ چاند گرہن کا سب سے اچھا نظارہ مشرقی افریقا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں دیکھنے میں آیا۔
تاہم وسطی اور شمالی امریکا کے عوام اس نظارے کو نہیں دیکھ پائیں جبکہ جنوبی امریکا کے مشرقی حصوں میں جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا گیا۔
برطانیہ میں چاند گرہن کے نظارے کو نہیں دیکھا جا سکاکیونکہ اس وقت چاند افق سے نیچے تھا۔
The post پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2LFWquO via Urdu News
0 notes
Link
via Urdu Khabrain https://ift.tt/2IZDIKa
0 notes
Text
پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا منظر دیکھا گیا۔
چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجکر پندرہ منٹ پر شروع ہوا اس چاند گرہن کو اکیسویں صدی کے طویل دورانیہ کا چاند گرہن کہا گیا ہے جسے دیکھنے کیلئےشہریوں کی بہت بڑی تعداد اپنی چھتوں و کھلے میدانوں میں پہنچ گئی اور شہریوں نے چاند گرہن کا نظارہ کرنے کیلئے طاقتور دوربین کا استعمال کیا۔
جامعہ کراچی میں خصوصی انتظام کئے گئے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اقبال کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن 27؍ جولائی کی شب سوادس بجے شروع ہوا اور ایک بجکر 21؍ منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا اور چاند نے لال رنگ اختیار کرلیا ۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نے چاند گرہن کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ چاند گرہن کے دوران سورج کی شعاعوں کے باعث چاند نے لال رنگ اختیار کرتے ہوئے ’’خونی چاند ‘‘ کا منظر پیش کیا مکمل چاند گرہن کا دورانیہ ایک گھنٹہ 42؍ منٹ رہا۔
جاوید اقبال کے مطابق مکمل گرہن اس وقت رونما ہوتاہے جب زمین اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے کچھ وقت کیلئے سورج اور چاند کے درمیان حائل ہوجاتی ہے۔
زمین کا جو سایہ چاند پر پڑتا ہے فلکیاتی اصطلاح میں اسے ’’امبرا‘‘ کہا جاتا ہے جس کے باعث گرہن کے دوران بعض اوقات چاند سرخی مائل، نارنجی یا خونی دکھائی دیتا ہے اور مکمل گرہن کے وقت بھی چاند دکھائی دے رہا ہوتا ہے، فلکیاتی اصطلاح میں اسے بلڈ مون کہا جاتاہے۔
گرہن کے دوران چاند زمین کے سائے کے مرکز سے گزر رہا ہوتا ہے۔
اس ضمن میں جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس نے اپنی دوربین سے بلڈ مون دکھانے کا انتظام کیا ۔علاوہ ازیں چاند گرہن کا نظارہ یورپ، افریقا، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور آسٹریلیا کے زیادہ تر حصوں میں دکھائی دیا۔
چاند کو گرہن لگتے دیکھنے کیلئے کسی ٹیلی اسکوپ کی ضرورت نہیں تھی بلکہ یہ معمولی دوربین سے بھی زیادہ اچھا نظارہ کیا گیا۔ چاند گرہن کا سب سے اچھا نظارہ مشرقی افریقا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں دیکھنے میں آیا۔
تاہم وسطی اور شمالی امریکا کے عوام اس نظارے کو نہیں دیکھ پائیں جبکہ جنوبی امریکا کے مشرقی حصوں میں جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا گیا۔
برطانیہ میں چاند گرہن کے نظارے کو نہیں دیکھا جا سکاکیونکہ اس وقت چاند افق سے نیچے تھا۔
The post پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2LFWquO via Urdu News
0 notes
Text
بھارتی شہر آگرہ کی جیل میں 80سے زائد کشمیری قید،سینکڑوں میل کاطویل سفر کرکے ملاقات کیلئے پہنچنے والے اہل خانہ کے ساتھ کیا سلوک کیاجاتا ہے؟برطانوی نشریاتی ادارے کے افسوسناک انکشافات
بھارتی شہر آگرہ کی جیل میں 80سے زائد کشمیری قید،سینکڑوں میل کاطویل سفر کرکے ملاقات کیلئے پہنچنے والے اہل خانہ کے ساتھ کیا سلوک کیاجاتا ہے؟برطانوی نشریاتی ادارے کے افسوسناک انکشافات
سرینگر (این این آئی)نریند رمودی کی سربراہی میں قائم میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے پانچ اگست کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے اب تک ہزاروں کشمیریوں کو حراست میں لیکر تھانوں، جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کر دیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں سے بہت سے لوگ اپنے گھروں سے سینکڑوں میل دور بھارتی جیلوں میں منتقل کر دیے گئے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بی بی سی انگریزی سروس…
View On WordPress
#80سے#آگرہ#ادارے#افسوسناک#انکشافات#اہل#بھارتی#پہنچنے#جیل#خانہ#زائد#ساتھ#سفر#سلوک#شہر#قیدسینکڑوں#کاطویل#کرکے#کشمیری#کی#کیا#کیاجاتا#کیلئے#کے#ملاقات#میل#میں#نشریاتی#ہےبرطانوی#والے
0 notes
Text
پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا منظر دیکھا گیا۔
چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجکر پندرہ منٹ پر شروع ہوا اس چاند گرہن کو اکیسویں صدی کے طویل دورانیہ کا چاند گرہن کہا گیا ہے جسے دیکھنے کیلئےشہریوں کی بہت بڑی تعداد اپنی چھتوں و کھلے میدانوں میں پہنچ گئی اور شہریوں نے چاند گرہن کا نظارہ کرنے کیلئے طاقتور دوربین کا استعمال کیا۔
جامعہ کراچی میں خصوصی انتظام کئے گئے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اقبال کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن 27؍ جولائی کی شب سوادس بجے شروع ہوا اور ایک بجکر 21؍ منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا اور چاند نے لال رنگ اختیار کرلیا ۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نے چاند گرہن کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ چاند گرہن کے دوران سورج کی شعاعوں کے باعث چاند نے لال رنگ اختیار کرتے ہوئے ’’خونی چاند ‘‘ کا منظر پیش کیا مکمل چاند گرہن کا دورانیہ ایک گھنٹہ 42؍ منٹ رہا۔
جاوید اقبال کے مطابق مکمل گرہن اس وقت رونما ہوتاہے جب زمین اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے کچھ وقت کیلئے سورج اور چاند کے درمیان حائل ہوجاتی ہے۔
زمین کا جو سایہ چاند پر پڑتا ہے فلکیاتی اصطلاح میں اسے ’’امبرا‘‘ کہا جاتا ہے جس کے باعث گرہن کے دوران بعض اوقات چاند سرخی مائل، نارنجی یا خونی دکھائی دیتا ہے اور مکمل گرہن کے وقت بھی چاند دکھائی دے رہا ہوتا ہے، فلکیاتی اصطلاح میں اسے بلڈ مون کہا جاتاہے۔
گرہن کے دوران چاند زمین کے سائے کے مرکز سے گزر رہا ہوتا ہے۔
اس ضمن میں جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس نے اپنی دوربین سے بلڈ مون دکھانے کا انتظام کیا ۔علاوہ ازیں چاند گرہن کا نظارہ یورپ، افریقا، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور آسٹریلیا کے زیادہ تر حصوں میں دکھائی دیا۔
چاند کو گرہن لگتے دیکھنے کیلئے کسی ٹیلی اسکوپ کی ضرورت نہیں تھی بلکہ یہ معمولی دوربین سے بھی زیادہ اچھا نظارہ کیا گیا۔ چاند گرہن کا سب سے اچھا نظارہ مشرقی افریقا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں دیکھنے میں آیا۔
تاہم وسطی اور شمالی امریکا کے عوام اس نظارے کو نہیں دیکھ پائیں جبکہ جنوبی امریکا کے مشرقی حصوں میں جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا گیا۔
برطانیہ میں چاند گرہن کے نظارے کو نہیں دیکھا جا سکاکیونکہ اس وقت چاند افق سے نیچے تھا۔
The post پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2LFWquO via Urdu News
0 notes
Text
پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا منظر دیکھا گیا۔
چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجکر پندرہ منٹ پر شروع ہوا اس چاند گرہن کو اکیسویں صدی کے طویل دورانیہ کا چاند گرہن کہا گیا ہے جسے دیکھنے کیلئےشہریوں کی بہت بڑی تعداد اپنی چھتوں و کھلے میدانوں میں پہنچ گئی اور شہریوں نے چاند گرہن کا نظارہ کرنے کیلئے طاقتور دوربین کا استعمال کیا۔
جامعہ کراچی میں خصوصی انتظام کئے گئے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اقبال کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چا��د گرہن 27؍ جولائی کی شب سوادس بجے شروع ہوا اور ایک بجکر 21؍ منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا اور چاند نے لال رنگ اختیار کرلیا ۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نے چاند گرہن کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ چاند گرہن کے دوران سورج کی شعاعوں کے باعث چاند نے لال رنگ اختیار کرتے ہوئے ’’خونی چاند ‘‘ کا منظر پیش کیا مکمل چاند گرہن کا دورانیہ ایک گھنٹہ 42؍ منٹ رہا۔
جاوید اقبال کے مطابق مکمل گرہن اس وقت رونما ہوتاہے جب زمین اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے کچھ وقت کیلئے سورج اور چاند کے درمیان حائل ہوجاتی ہے۔
زمین کا جو سایہ چاند پر پڑتا ہے فلکیاتی اصطلاح میں اسے ’’امبرا‘‘ کہا جاتا ہے جس کے باعث گرہن کے دوران بعض اوقات چاند سرخی مائل، نارنجی یا خونی دکھائی دیتا ہے اور مکمل گرہن کے وقت بھی چاند دکھائی دے رہا ہوتا ہے، فلکیاتی اصطلاح میں اسے بلڈ مون کہا جاتاہے۔
گرہن کے دوران چاند زمین کے سائے کے مرکز سے گزر رہا ہوتا ہے۔
اس ضمن میں جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس نے اپنی دوربین سے بلڈ مون دکھانے کا انتظام کیا ۔علاوہ ازیں چاند گرہن کا نظارہ یورپ، افریقا، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور آسٹریلیا کے زیادہ تر حصوں میں دکھائی دیا۔
چاند کو گرہن لگتے دیکھنے کیلئے کسی ٹیلی اسکوپ کی ضرورت نہیں تھی بلکہ یہ معمولی دوربین سے بھی زیادہ اچھا نظارہ کیا گیا۔ چاند گرہن کا سب سے اچھا نظارہ مشرقی افریقا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں دیکھنے میں آیا۔
تاہم وسطی اور شمالی امریکا کے عوام اس نظارے کو نہیں دیکھ پائیں جبکہ جنوبی امریکا کے مشرقی حصوں میں جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا گیا۔
برطانیہ میں چاند گرہن کے نظارے کو نہیں دیکھا جا سکاکیونکہ اس وقت چاند افق سے نیچے تھا۔
The post پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گرہن appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2LFWquO via India Pakistan News
0 notes
Link
لاہور(کامرس رپورٹر)پیاف فاﺅنڈرالائنس کے قائدین نے لاہورچیمبرآف کامرس کے انتخابات کے حوالے سے سے ایک دن میں درجنوں مارکیٹوں کادورہ کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔الائنس کے قائدن کی جانب سے انتخابی مہم کے حوالے سے صبح11بجے برانڈرتھ کی تمام مارکیٹوں دکانوں،گلیوں اورچوراہوں کاطویل دورہ کیا جس مےں برانڈرتھ روڈ کے تاجروں کی جانب سے پیاف فاﺅنڈرزالائنس کے قائدین کاڈھول کی تھاپ اورپھول نچھاورکرکے
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
اورگھڑسواری کے ذریعے والہانہ استقبال کیاگیا۔پیاف فاﺅنڈرزالائنس کے قائدین نے شدیدحبس کے باوجود شام5بجے تک برانڈرتھ روڈ کی ایک ایک دکان کادورہ کرکے لاہورکی تجارتی سیاست میںایک نیارریکارڈقائم کردیاہے۔پیاف فاﺅنڈرزالائنس کے قائدین نے دورے کاآغاز آسٹریلیاچوک سے کیاجس کے بعد شریعہ چوک مےں قیصرمختار،طاہرمنظوراورسابق نائب صدرلاہورلاہورچیمبرذیشان خلیل کی جانب سے الائنس کے قائدین کازبردست استقبال کیاگیا۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
0 notes
Text
ایتھوپیا اور اریٹیریا دوستی کی راہ پر
ایتھوپیا اور اریٹیریا دو ایسے افریقی ممالک ہیں جو کئی عشروں سے حالتِ جنگ میں تھے۔ یہ دونوں ممالک پہلے ایک ہی ملک ہوتے تھے، یعنی اریٹیریا بھی ایتھوپیا کا حصّہ تھا۔ مگر اریٹیریا کی آزادی کے بعد بھی دونوں ممالک باہم دست و گریباں رہے۔ اب ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد اور اریٹیریا کے صدر عیسائیس نے اس اعلامیےپر د ست خط کر دیے ہیں جس کے تحت دونوں ممالک میں امن بحال ہو جائے گا۔اس سے قبل 20سال پہلے 1998میں ہونے والے سرحدی تنازعےکے خاتمےکے معاہدےپر کبھی عمل نہیں کیا گیا تھا اور اس کے بعد بھی باہمی کشیدگی برقرار رہی تھی ۔ تاہم اب دونوں ممالک نےنہ صرف امن بحال کرنےکا اعلان کیا ہے بلکہ تجارتی و سفارتی تعلقات کے قیام کا بھی عندیہ دیا ہے۔نئے معاہدے کا اعلان ا ر یٹیریا کے دارالحکومت اسمارا میں کیا گیا جہاں 20برس بعد دونوں ممالک کے سربراہوں نے ملاقات کی تھی۔ یہ ممالک اب 9؍جولائی کو ہونے والے معاہدے کے پابند ہوں گے۔
اس نئے معاہدے کے دو اہم ترین نکات یہ ہیں کہ دونوں ممالک نے حالتِ جنگ ختم کرنے کا اعلان کیاہے اور دوستی کےنئے دور کا آغاز کرنےکے ساتھ سیاسی، اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور حفاظتی تعاون کا وعدہ بھی کیاہے ۔ اس طرح ان ممالک نے حالتِ جنگ میں رہنے کاطویل باب بند کر دیا ہے جو دونوں ملکوں کو بہت منہگا پڑ رہا تھا ۔ اس کے علاوہ دونوں ملکوں نے مشرقی افریقا کے پورے خطّے میں امن کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔یاد رہےکہ طویل عرصے تک حالتِ جنگ میں رہنے کی وجہ سے دونوں اطراف کے 70,000سے زاید افراد ہلاک ہوئے اور دسمبر 2000میں ہونے والا امن معاہدہ بھی ناکام ہو گیا تھا، کیوں کہ اس معاہدے کے دو برس بعد ایتھوپیا نے سرحدی کمیشن کے فیصلے ماننےسے انکارکر دیا تھاکیوںکہ کمیشن نےکچھ متنازع رقبہ اریٹیریا کو دے دیا تھا جس میں بادمے (BADME) کا قصبہ بھی شامل تھا۔گو کہ اس کے بعد دونوں ممالک میں جنگ ہوئی اور نہ امن ہوا،پھر بھی دونوں حالتِ جنگ میں رہے۔
اب ایتھوپیا کے وزیرِ اعظم ابی احمد نے اس کمیشن کا فیصلہ ماننے کا اعلان کیا تو برف پگھل گئی۔ابی احمد اپریل 2018میں برسراقتدار آئے تھے۔وہ دوررس تبدیلیاں لا رہے ہیں، بالکل اسی طرح کی تبدیلیاں جس کی کوششیں پاکستان کے سابق وزرائے اعظم، نواز شریف اور بے نظیر بھٹو بارہا کرچکی تھیں کہ ماضی میں ایک ملک رہنے والے پاکستان اور بھارت آپس کے تعلقات بہتر کر لیں ۔مگر اس خطّے میں ان کی کوششیں کام یاب نہیں ہو سکی تھیں۔ایتھوپیا کے نئے وزیراعظم کے اس فیصلے سے قبل یہ بات ناقابل یقین تھی کہ ایتھوپیا متنازع علاقے پر اریٹیریا کا حق تسلیم کرنے پر رضامند ہو جائے گا۔
دنیا کے نقشے پر نظر ڈالنے سے پتا چلتا ہے کہ اریٹیریا، ایتھوپیا کے شمال میں ایک طویل ساحلی پٹّی پر مشتمل ہے جس نے ایتھوپیا کی سمندر تک رسائی ختم کر دی ہے۔ پھر بھی اریٹیریا عالمی قانون کے مطابق ایتھوپیا کو سمندر تک رسائی دینے کا پابند ہے۔ یاد رہے کہ ایتھوپیا چند برسوں میں ترقی تو کرتا رہا ، مگراندرونی طورپر وہ عدم استحکام کا شکار رہا۔تاہم وزیراعظم بننے کے چند ماہ بعد ہی ابی احمد نے نہ صرف ریاستی اہلکاروں کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا بلکہ ماورائے عدالت قتل اور اغواکے واقعات کی روک تھام بھی کی ہے۔انہوںنے ہنگامی حالات بھی ختم کردیے ہیں اور ہزاروں قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔اس کے ساتھ انہوں نے ہزاروں ویب سائٹس اور درجنوں ٹی وی چینلز ،جو عرصے سے بند تھے، کھول دیئے ہیں۔یہ بات اہم ہے کہ ابی احمد ایتھوپیا کے پہلے راہ نما ہیں جن کا تعلق اورومو (OROMO) قبیلے سے ہے۔ یہ لسانی گروہ تین برس سے مسلسل احتجاج کر رہا تھا کہ اسے اس کے حقوق دیے جائیں۔ ان احتجاجی مظاہروں میںسیکڑوں افرادہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ گو کہ اورومو قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد اکثریت میں ہیں پھر بھی انہیں سیاسی و اقتصادی طور پر اقتدار سے الگ رکھا جاتا رہا ہے۔
ابی احمد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہیں نہ صرف ان کے قبیلے اورومو، بلکہ دیگر لسانی گروہوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔وہ 42 سال کے ہیں اور ایک مخلوط مسلم و عیسا ئی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔اورومو قبیلےکے لوگ ا یتھوپیا کے وسطی اور مغربی علاقوں میں آباد ہیں۔ جب ابی احمد وزیراعظم بنے تو اس وقت ایتھوپیا کی حزب مخا لف نے کہا تھا کہ نئے راہ نما کچھ نہیں کر سکیں گے جب تک انہیں فوج، ریاستی اداروں اور خاص طورپرجاسو س ایجنسیز کی مدد حاصل نہ ہو، کیوں کہ اگر وہ ہی وزیرا عظم کی بات نہ مانیں تو کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ اگر فوج منتخب وزیراعظم کی آئینی بالادستی قبول نہ کرے تو حکومت ناکام ہو جاتی ہے۔وہاں حال ہی میں ایسی کوششیں بھی کی گئیں جن کے ذریعے نئے وز یر اعظم کو ڈرایا گیا۔ مثلاً ان کے ایک جلسے میں بم کا دھماکا کرایا گیا جس میں دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ مگر وزیراعظم بچ گئے اور انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ انہیں ڈرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیںتاکہ وہ پڑوسی ممالک سے تعلقات بہتر نہ کریں۔
اس دھماکے کے بعدسکیورٹی کے مقامی اہل کاروں کو گرفتار کر لیا گیاتھاکیوں کہ انہوں نے اپنی ذمے داری پوری نہیں کی تھی۔ یاد رہے کہ جب سابق وزیراعظم پاکستان محترمہ بے نظیر بھٹو کو جنرل پرویز مشرف کے دور میں شہید کر دیا گیا تھاتواس وقت کسی سکیورٹی اہل کارکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی، بلکہ موقع واردات کو فوری طور پر پانی سے دھو دیا گیا تھا۔
آبادی کے لحاظ سے ایتھوپیابراعظم افریقا کا دوسرا بڑ ا ملک ہے۔سب سے بڑے ملک نائجیریاکی آبادی تقر یباً 20کروڑ ہے جب کہ ایتھوپیا کی 10 کروڑ ہے۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ ایتھوپیا اپنی پوری تاریخ میں صرف 5سال اٹلی کے قبضے میں رہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ افریقہ کا سب سے قدیم آزاد ملک رہاہے۔یہاں کا ا یتھو پیائی آرتھوڈوکس چرچ دنیا کے قدیم ترین چرچز میں شامل ہے ۔ یہاں بادشاہت کا خاتمہ 1974میں ہوا تھا۔ ایتھو پیا میں قحط بھی پڑتے رہے ہیں اور یہاں خانہ جنگی بھی ہوتی رہی ہے، مگر اب لگتا ہے کہ یہ ملک ترقی کی شاہ راہ پر تیزی سے سفر کرے گا۔
دراصل اریٹیریا پر اٹلی نے 19؍ویں صدی کے او ا خر میں قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد اریٹیریا کی اپنی شناخت رہی، مگر 1962میں ایتھوپیا کے شاہ ہیل سلاسی نے اسے اپنے ملک میں شامل کر کے اسے اپنا صوبہ بنا لیا تھا۔ 1974میں ہیل سلاسی کا تختہ الٹ کر ایک مارکسی حکومت قائم کی گئی اور مینگسٹو ہائلے نے کئی برس تک وہاں آہنی ہا تھ سے حکومت کی۔ 1980کے عشرے میں وہاں کئی قحط پڑے ۔1991میں باغیوں نے ادیس ابابا پر قبضہ کر لیا توہائلے کو بھاگنا پڑا۔ 1993میں ایک ریفرنڈم کے بعد اریٹیریا کو آزاد کر دیا گیا۔ 1994میں ایتھوپیا کو نیاآ ئین دیا گیاجس کے تحت اسے لسانی بنیادوں پر صوبوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ 1995میں میلیس زنیاوی بر سر اقتدار آئے جو 2012میں اپنی موت تک بر سر ا قتد ار رہے۔ اس طرح 1974میں بادشاہت کے خاتمے کے بعد 17سال تک ہائلےنے حکومت کی( 1991تک) ،پھر میلیس زنیاوی نے 17سال حکومت کی( 1995 سے2012تک)اس طرح 44سال میں صرف دو حکم رانوں نے وہاں 34سال حکومت کی۔
نئے وزیراعظم ابی احمدکےبارےمیں کہا جاتا ہے کہ وہ عوام میں بہت مقبول ہیں۔ انہوں نےپڑوسی مما لک سے تعلقات بہتر کرنے میں زبردست پیش رفت کی ہے اور اس کوشش میں اب تک انہیں فوج کی بھی حمایت حاصل ہے۔دراصل کسی بھی ملک کے لیےپڑوسیوں سے تعلقات ٹھیک رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے اور اس سلسلے میںپرانی روش اور دشمنی کا بیانیہ تبدیل کرناہوتاہے۔ تنا ز عات کے حل کےلیےلچک دار رویّے کی ضرورت ہوتی ہےجو ملکوں کو قریب لانے کا باعث بنتاہے۔ اگرپڑوسی ممالک بہ دستور اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہیں تو عوام کا بہت نقصان ہوتا ہے اور جو وسائل عوام کی فلاح و بہبو د کےلیےاستعمال ہونےچاہئیںوہ اسلحہ اورگولہ با رو د خر ید نے پر خرچ ہو جاتے ہیں۔
The post ایتھوپیا اور اریٹیریا دوستی کی راہ پر appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2mhN2zd via Daily Khabrain
0 notes