#کیاجاتا
Explore tagged Tumblr posts
Text
وہ غذائیں جن کا رمضان میں استعمال آپ کو فائدہ پہنچا سکتا ہے
(24 نیوز)پاکستان میں آج سے رمضان کا آغاز ہو چکا ہے، یہ مہینہ اس لیے بھی بہت اہم ہے کہ روزہ اسلامی پہلو کے ساتھ ساتھ سائنسی لحاظ سے بھی انتہائی مفید تصور کیاجاتا ہے ، اس مہینے میں لوگوں کی خوراک اور نیند سے متعلق عادات تبدیل ہو جاتی ہیں ۔ خوراک کی کمی اور سونے کے اوقات کار میں تبدیلی کے باعث جسم میں کمزوری اور تھکاوٹ کا اثر حاوی ہونے لگتا ہے ، اس لیے سحری کے دوران غذاؤں کا انتخاب بہت اہم ہوتا…
0 notes
Text
عمران خان سےسہولیات واپسی کی خبریں بے بنیاد قرار
اڈیالہ جیل ذرائع نےبانی پی ٹی آئی عمران خان کےسیل کی بجلی معطلی اور سہولیات واپسی سےمتعلق خبروں کوبےبنیاد قراردےدیا۔ جیل ذرائع نےکہاہےکہ بانی پی ٹی آئی کوجیل مینوئل کےتحت تمام سہولیات دستیاب ہیں۔بانی پی ٹی آئی کا معمول کاطبی معائنہ بھی کیاجاتا ہے۔ جیل ذرائع کےمطابق بانی پی ٹی آئی کوپڑھنےکےلیے2انگریزی روزنامےروزانہ دیے جاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کےسیل کی بجلی ہروقت بحال رہتی ہے۔ جیل ذرائع کا…
0 notes
Text
پریس ریلیز
بانی پی ٹی آئی اسرائیلی سپانسرڈ فتنہ اور کارڈ ہے، نون لیگ کسی صورت اسرائیل کو ریاست تسلیم نہیں کرے گی: عظمٰی بخاری
عمران خان نے اپنے دور میں اسرائیل سے اچھے تعلقات کے لئے وفد بھیجا: عظمٰی بخاری
پی ٹی آئی کا انقلاب صرف دو پولیس والوں کی مار تھا، انقلابیوں کو جوتیاں چھوڑ کر بھاگتے دیکھا: عظمی بخاری
جلسے میں وقت پر نا پہنچ کر گنڈا پور نے اپنی عزت بچائی: عظمٰی بخاری
لاہور () وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اسرائیلی سپانسرڈ فتنہ اور کارڈ ہے۔ اسرائیلی اخبار نے بانی پی ٹی آئی کا چہرہ دنیا بھر میں بے نقاب کر دیا ہے۔ عمران خان نے اپنے دور میں اسرائیل سے اچھے تعلقات کے لئےہر ممکن کوشش کی اور وفد بھی بھیجا ۔نون لیگ کسی صورت اسرائیل کو ریاست تسلیم نہیں کرے گی۔ لاہور میں پی ٹی آئی کا انقلاب صرف دو پولیس والوں کی مار تھا، انقلابیوں کو جوتیاں چھوڑ کر بھاگتے دیکھا ہے۔ ہمیں بدمعاشوں کی بدمعاشی نکالنی اور قانون پر عملدرآمد کروانا آتا ہے، سیاسی سرگرمیوں کی صرف قانون کے تحت اجازت ہے۔ جس جس نے قانون توڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے۔ ہم نے جھوٹے انقلابیوں کو سمجھا دیا ہے کہ ذہانت کس چیز کا نام ہے اور کس طرح کسی کو جوتیاں چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کیاجاتا ہے۔گنڈا پور کو پتہ تھا کہ پنجاب اور لاہور سے لوگ جلسے میں نہیں آئیں گے اس لئے وہ کے پی کے سے لوگ لے کر آیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہدرہ میں چیئرمین استحقاق کمیٹی پنجاب اسمبلی سمیع اللہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہدرہ میں بہت سے مسائل ہیں اور ہمیں ادراک ہے کہ یہاں سرکاری کاموں میں تاخیر ہوئی مگر مجھے لگتا ہے کہ اس میں بھلائی تھی۔شاہدرہ محرومیوں والا علاقہ رہا ہے، اب چار ماہ میں ایک سو پچیس ارب روپے سے اس علاقے کی قسمت بدلنے والی ہے ۔ شاہدرہ ہمارا فخر و غرور ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ایک فتنہ گروپ اس ملک پر مسلط کیا گیا جسکا ایجنڈا ترقی کو روکناتھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب لاہور میں پی ٹی آئی ریلی نکلتی تھی تو ریلی نظر بھی آتی تھی لیکن کل تو ہر طرف سناٹا ہی نظر آیا۔ گنڈاپور نے جو زبان استعمال کرلی وہ اس پر مریم نواز سے معافی مانگے گا۔ اس نے جلسہ میں وقت پر نا پہنچ کر اپنی عزت بچائی ۔ وزیر اعلٰی پنجاب نے پی ٹی آئی کو کھلی چھٹی دی تھی، جلسہ تو پی ٹی آئی نے بھرنا تھا ہم نے نہیں۔ پی ٹی آئی والے لائن بنا کر اچھے بچوں کی طرح کنٹینر سے نیچے اترے اور گاڑیوں میں بیٹھ کر واپس چلے گئے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے پنجاب کے عوام کے لئے مفت ادویات اور لیپ ٹاپس، کسان کارڈ، سو ارب روپے سے گرین ماڈل بازار، سولر پروگرام، اپنی چھت اپنا گھر جیسے منصوبہ شروع کئے۔ لاہوریوں نے کھل کر بتا دیا ہے کہ گنڈا پور جیسے لطیفے کسی صورت قابل قبول نہیں۔ہمیں پانچ سال میں ایک مختلف پنجاب نظر آئے گا۔ پنجاب کی ترقی کے حوالے سے مریم نواز کے سر پر نوازشریف اور شہبازشریف کا ہاتھ ہے۔
0 notes
Text
🌹🌹 *ᕼᓰᎶᕼ Ⲙ〇ᖇᗩし⟆*
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
3️⃣4️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
🍁 *HIGH MORALS :*
*The Prophet of Islam ﷺ , addressing some of his companions, asked, “Shall I tell you better morals?”*
*To which his companions replied, “Yes.”*
*Then the Prophet ﷺ said, “Join with those who break away from you, give to those who deprive you and forgive those who wrong you.”*
(Al-Mujam al-Awsat, Hadith No. 5064)
To put it briefly, this is not a high ethical standard.
High ethics is that which is based on its principles, which is not in response to the actions of others but is governed by its principles.
High morality is that man should rise above the attitude of others and unilaterally adhere to good morals.
He should save himself from the psychology of reaction, he should never give up a positive moral attitude.
*The greatest characteristic of high morality is that a person maintains a positive attitude despite negative attitudes from others.*
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
🍁 *حُسنِ اَخلاق :*
*حضرت ابوہریرۃؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :*
*"میرے رب نے مجھے نو باتوں کا حکم دیا ہے ،کھلے اور چھپے ہر حال میں اللہ سے ڈرتا رہوں،کسی سے خوش ہوں یا کسی سے غصہ میں، دونوں حالتوں میں انصاف کی بات کہوں،خواہ تنگ دستی ہوں یا خوش حالی دونوں حالتوں میں راستی اور اعتدال پر قائم رہوں، اور جو مجھ سے کٹے میں اس سے جڑوں،جو مجھے محروم کرے میں اسے دوں، اور جو مجھ پر زیادتی کرے میں اسے معاف کر دوں،اور یہ کہ میری خاموشی غور و فکر کی خاموشی ہو، اور میری ��فتگو ذکر الہٰی کی گفتگو ہو،اور میری نگاہ عبرت کی نگاہ ہو۔اس کے بعد نبیﷺ نے فرمایا کہ مجھے حکم دیا گیا کہ میں نیکی کا حکم دوں اور برائی سے روکوں"-*
(مشکواۃ شریف)
اعلیٰ اخلاق وہ ہے جو اپنے اصولوں پر قائم ہوں، جو دوسروں کے اعمال کے جواب میں نہیں ہے بلکہ اپنے اصولوں کے مطابق ہوں۔
اعلیٰ اخلاق یہ ہے کہ انسان دوسروں کے رویوں سے اوپر اٹھے اور یکطرفہ طور پر اچھے اخلاق کی پابندی کرے۔
ہر انسان کو ایسے ردعمل کی نفسیات سے خود کو بچانا چاہیے، اور کبھی بھی اپنے مثبت اخلاقی رویہ کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔
*اعلیٰ اخلاق کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ انسان دوسروں کے منفی رویوں کے باوجود سب کے ساتھ مثبت رویہ رکھے۔*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*حُسنِ اَخلاق :*
*’’حسن‘‘ اچھائی اور خوبصورتی کو کہتے ہیں، ’’اَخلاق‘‘ جمع ہے ’’خلق‘‘ کی جس کا معنی ہے ’’رویہ، برتاؤ، عادت‘‘۔یعنی لوگوں کے ساتھ اچھے رویے یا اچھے برتاؤ یا اچھی عادات کو حسن اَخلاق کہا جاتا ہے۔*
*’’اگر نفس میں موجود کیفیت ایسی ہو کہ اس کے باعث عقلی اور شرعی طور پر پسندیدہ اچھے اَفعال ادا ہوں تو اسے حسن اَخلاق کہتے ہیں اور اگر عقلی اور شرعی طور پر ناپسندیدہ برے اَفعال ادا ہوں تو اسے بداَخلاقی سے تعبیر کیاجاتا ہے۔‘‘*
*حسن اَخلاق میں شامل نیک اعمال:*
حقیقت میں حسن اَخلاق کا مفہوم بہت وسیع ہے، اس میں کئی نیک اعمال شامل ہیں چند اعمال یہ ہیں:معافی کو اختیار کرنا، بھلائی کا حکم دینا، برائی سے منع کرنا،جاہلوں سے اعراض کرنا، قطع تعلق کرنے والے سے صلہ رحمی کرنا،محروم کرنے والے کو عطا کرنا،ظلم کرنے والے کو معاف کردینا،خندہ پیشانی سے ملاقات کرنا،کسی کو تکلیف نہ دینا،نرم مزاجی، بردباری، غصے کے وقت خود پر قابو پالینا، غصہ پی جانا، عفو ودرگزر سے کام لینا، لوگوں سے خندہ پیشانی سے ملنا، مسلمان بھائی کے لیے مسکرانا، مسلمانوں کی خیر خواہی کرنا، لوگوں میں صلح کروانا، حقوق العباد کی ادائیگی کرنا، مظلوم کی مدد کرنا، ظالم کو اس کے ظلم سے روکنا، دعائے مغفرت کرنا، کسی کی پریشانی دور کرنا، کمزوروں کی کفالت کرنا، لاوارث بچوں کی تربیت کرنا، چھوٹوں پر شفقت کرنا، بڑوں کا احترام کرنا، علماء کا ادب کرنا، مسلمانوں کو کھانا کھلانا، مسلمانوں کو لباس پہنانا، پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنا ، مشقتوں کو برداشت کرنا، حرام سے بچنا، حلال حاصل کرنا، اہل وعیال پر خرچ میں کشادگی کرنا۔ وغیرہ وغیرہ۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّ قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ’’اور بے شک تم اخلاق کے بہترین مرتبے پر ہو ۔‘‘ (القلم: 4)
نبیﷺ نے فرمایا : ’’ قیامت کے دن مؤمن کے میزان میں حسنِ اَخلاق سے زیادہ وزنی کوئی شے نہیں ہو گی۔‘‘
حسن اَخلاق اپنانے کے دس (10)طریقے:
(1)اچھی صحبت اِختیار کیجئے:کہ صحبت اثر رکھتی ہے، جو بندہ جیسی صحبت اختیار کرتا ہے ویسا ہی بن جاتا ہے، اچھوں کی صحبت اچھا اور بروں کی صحبت برا بنادیتی ہے، بداَخلاقوں کی صحبت بدخلق اور حسن اَخلاق والوں کی صحبت حسن اَخلاق والا بنادیتی ہے۔
(2) حسن اَخلاق کے فضائل کا مطالعہ کیجئے: جب کسی چیز کے فضائل پیش نظر ہوں تو اسے اپنانا آسان ہوجاتا ہے۔
(3)بداَخلاقی کی دُنیوی واُخروی برائیوں پر غور کیجئے:کہ بداَخلاق شخص سے لوگ نفرت کرتے ہیں، اُس سے دور بھاگتے ہیں، اُسے دُنیوی معاملات میں ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ خود بھی پریشان رہتا ہے اور لوگوں کو بھی پریشان کرتا ہے، بداَخلاق شخص کے دشمن بھی زیادہ ہوتے ہیں، بندہ بُرے اَخلاق کے سبب جہنم کے نچلے طبقے میں پہنچ سکتاہے، بداَخلاق شخص اپنے آپ کو دنیاوی مصیبت میں بھی مبتلا کرلیتا ہے، بداَخلاق شخص ٹوٹے ہوئے گھڑے کی طرح ہے جو قابل استعمال نہیں ہوتا۔
(4)حسن اَخلاق میں شامل نیک اَعمال کی معلومات حاصل کیجئے: جب تک بندے کو ایسے نیک اعمال کی معلومات نہیں ہوگی جو حسن اَخلاق میں شامل ہیں تو اس وقت تک حسن اَخلاق کو اختیار کرنا دشوار ہوگا۔
(5)دِل میں احترامِ مسلم پیدا کیجئے: جب بندے کے دل میں مسلمانوں کا احترام پید اہوگا تو خو د بخود اُن کے ساتھ حسن اَخلاق سے پیش آئے گا، اِحترامِ مسلم پیدا کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے بندہ خود سے تمام لوگوں کو اچھا جانے، اپنے آپ کو بڑا گنہگار سمجھے، عاجزی واِنکساری اختیار کرے، یوں احترامِ مسلم پیدا ہوگا اور حسن اَخلاق کی دولت نصیب ہوگی۔اِنْ شَآءَ اللّٰہ
(6)نفسانی خواہشات سےپرہیز کیجیے:بسا اوقات ذاتی رَنجش، ناپسندیدگی اور ناراضی کی بناء پرنفس اپنے غصے کا اِظہار غیبت، گالی گلوچ ،چغلی وغیر ہ جیسی بداَخلاقی کی بدترین قسموں سے کرواتا ہے جو حسن اَخلاق کی بدترین دشمن ہیں، لہٰذا نفسانی خواہشات سے پرہیز کیجئے تاکہ حسن اَخلاق کی دولت نصیب ہو۔
(7)حسن اَخلاق کی بارگاہِ اِلٰہی میں دعا کیجئے:کہ دعا مؤمن کا ہتھیار ہے، نبیﷺ کی دو دعائیں پیش خدمت ہیں:’’ اے اللہ ! تو نے میری صورت اچھی بنائی ہے پس میرے اخلاق کو بھی اچھا کردے۔‘‘
’’ اے اللہ ! میں تجھ سے صحت، عافیت اور اچھے اخلاق کا سوال کرتا ہوں۔‘‘
(8)بُرائی کا جواب اچھائی سے دیجیے: برائی کا جواب بھلائی سے دینے کوافضل اَخلاق میں شمار کیا گیا ہے، چنانچہ فرمانِ نبیﷺ ہے": ’’دنیا و آخرت کے افضل اَخلاق میں سے یہ ہے کہ تم قطع تعلق کرنے والے سے صلہ رحمی کرو، جو تمہیں محروم کرے اسے عطا کرو اور جو تم پر ظلم کرے اسے معاف کردو۔‘‘
(9)بد اَخلاقی کے اَسباب کو دُور کیجئے: بداَخلاقی حسن اَخلاق کی ضد ہے، جب بداَخلاقی دور ہوجائے گی تو حسن اَخلاق خود ہی پیدا ہوجائے گا۔ بداَخلاقی کا ایک سبب گھر کا ماحول اچھا نہ ہونا ہے اس کا علاج یہ ہے کہ حکمت عملی کے ساتھ گھر میں مدنی ماحول بنائیے، فحاشی وعریانی والے چینلز کو بند کرکے مدنی چینل کو بسائیے۔بداَخلاقی کا ایک سبب منصب یا عہدے کا چھن جانابھی ہے کہ جب بندے سے کوئی منصب یا عہدہ چھین لیا جائے تو بسا��وقات وہ بداَخلاق ہوجاتا ہے، اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ کسی بھی منصب کو مستقل اور دائمی نہ سمجھے ، بلکہ اپنا یوں مدنی ذہن بنائے کہ مجھے تو دنیا میں بھی مخصوص مدت تک رہنا ہے تو یہ منصب ہمیشہ کیسے رہے گا، جب پہلے سے ہی منصب کے ہمیشہ نہ رہنے کا ذہن ہوگا تو اس کے چھن جانے پر افسوس بھی نہ ہوگا اور بداَخلاقی بھی پیدا نہ ہوگی۔اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَل بسا اَوقات ضرورت سے زائد مالداری بھی بداَخلاقی کا سبب بن جاتی ہے، لہٰذا بندے کو چاہیے کہ جتنا دنیا میں رہنا ہے اتنا دنیا کے لیے کمائےاور جتنا آخرت میں رہنا ہے اتنا آخرت کی تیاری کرے، اَعمالِ صالحہ بجالائے، رضائے الٰہی والے کام کرے۔
(10)بلا وجہ غصہ چھوڑ دیجیے:بلا وجہ غصہ بہت ساری برائیوں کی جڑ اورکئی خامیوں کی بنیا د ہے، جب بندہ بلا وجہ غصہ کرتا ہے تو بداَخلاقی کا شکار ہوجاتا ہے، بلا وجہ غصے کو چھوڑ دینا ہی اچھے اخلاق کی علامت ہے۔ حضرتِ سیدنا عبداللہ بن مبارک رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے عرض کی گئی کہ ’’ایک جملے میں بتائیے کہ اچھے اَخلاق کیا ہیں؟‘‘ ارشاد فرمایا:’’(بلا وجہ) غصے کو چھوڑدینا ۔‘‘
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
1 note
·
View note
Text
محمد حنیف خان: اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں
محمد حنیف خان ترقی کا خواب کون نہیں دیکھتا؟ ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ ترقی کرے خواہ وہ امیر ہو یا غریب، ہندو یا مسلم۔خواب دیکھنے کی کسی پرپابندی نہیں اور محنت کرنے والوں کا احترام بھی کیاجاتا ہے۔لیکن افسوس اس وقت ہوتا ہے جب ترقی کا خواب دیکھنے والوں سے ان کے خواب چھین لیے جائیں،تکلیف کی شدت اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب یہ چھینے ہوئے اور آنکھوں سے نوچے ہوئے خواب غریبوں کے ہوں۔مسلمان معاشی سطح پر حد…
View On WordPress
0 notes
Text
کراچی میں گودام سے 6 کروڑ روپے کا اسمگل شدہ کپڑا برآمد
کراچی میں گودام سے 6 کروڑ روپے کا اسمگل شدہ کپڑا برآمد
کراچی: کسٹم حکام نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں کارروائی کرتے ہوئے گودام سے 6 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کا اسمگل شدہ کپڑا برآمد کرلیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس ثاکف سعید کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ ایک منظم گروہ کپڑے کی اسمگلنگ میں ملوث ہے اور اس نے کپڑے کی بڑی مقدار لیاقت آباد میں قائم ایک گودام میں رکھی ہوئی ہے اور یہ کپڑا کراچی کی مختلف مارکیٹوں میں سپلائی کیاجاتا…
View On WordPress
0 notes
Text
بابری کی شہادت کا دن۔ ایک او ردن کے لئے ایودھیامیں معمولی اضافہ کے ساتھ سکیورٹی - Siasat Daily
بابری کی شہادت کا دن۔ ایک او ردن کے لئے ایودھیامیں معمولی اضافہ کے ساتھ سکیورٹی – Siasat Daily
پچھلے سالوں میں بابری مسجد کی شہادت کے موقع پر ایودھیا کو ایک قلعہ میں تبدیل کیاجاتا تھا مگر اس سال ایسا نہیں ہوا ہے۔ایودھیا(یوپ��)مندروں کے شہر ایودھیا میں منگل کے روز معمول کے مطابق کاروبار جاری رہا ہے‘ آج ہی کے دن تیس سال قبل بابری مسجد کو شہید کردیاگیاتھا۔ پچھلے مواقعوں پر کرفیوں جیسے صورتحال کے بعد اب شہر میں اسکول‘ کالجیس‘ دفاتر اور عوامی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہے۔ تاہم پولیس چوکسی…
View On WordPress
0 notes
Video
youtube
واسکٹ ہول سیل 🛒 🛍 2000 صرف 2000 ابھی رابطہ کریں۔
0 notes
Video
instagram
📣۔۔۔۔۔۔۔۔ *احتیاط لازم ہے*۔۔۔۔۔۔۔⛺ *بِسْمِ اللہِ الرّٰحْمٰنِ الرّٙحِیْمِ* 📑 *ذوالقعدہ* ✍🏻ذوالقعدہ کا چاند نظر آتے ہی حرمت والے مہینے کا آغاز ہو گیا ہے ان مہینوں کا احترام عرب کےزمانہ جاہلیت میں بھی کیاجاتا تھا،عرب کے لوگ حرمت والےمہینے *[ذیقعد،ذوالحجہ،محرم اور رجب]* ان میں ہر طرح کے فتنہ و فساد سے اجتناب کرتے تھے،حتی کہ باپ کا قاتل بھی سامنے آجاتا تو اسے کوئی نقصان نہیں پہنچاتے تھے۔ آج ہم دنیا میں اتنے غافل ہوچکے ہیں کہ حُرمت والے مہینے آ کر۔۔۔۔گُزرجاتے ہیں ان کا احترام تو درکنار۔۔۔۔۔۔ ہمیں احساس تک نہیں ہوتا۔ 📣ارشاد باری تعالی ہے *📖فَلَا تَظلِمُوا فِیْھِنَّ اَنْفُسَکُمْ* "ان مہینوں میں اپنی جانوں پرظُلم نہ کرو" 👈🏻ان مہینوں میں گناہ کے کاموں سے خاص طور پر رُک جائیں ، ہماری زبان اور ہاتھ سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے ،لڑائی جھگڑے،گالی گلوچ سے بچیں .لڑائی تک پہنچانے والے تمام وائرس مثلاًغیبت،بدگمانی،حسد، ،بُغض اور کینہ وغیرہ سے بچا جائے۔ اگرکوئی غلطی ہو جائے تو فورا استغفار کریں اور کوئی نیکی کا کام کر لینا چاہیے کیونکہ 📖 *اِنَّ الحَسَنَاتِ یُذْھِبْنَ السَّیِّاتِ* "بے شک نیکیاں برائیوں کو ختم کر دیتی ہیں" 📣اللہ تعالی ان مہینوں میں خاص طور پر ہمیں اپنی اطاعت کے کام کرنے اور نافرمانی کے کاموں سے رکنے کی تاکید کرتا ہے'لہذا نماز ،ذکر اذکار، تلاوت قرآن کی پابندی کریں، امر باالمعروف اور نہی عن المنکر 'صلہ رحمی کی جائے یعنی ہر وہ کام جو اللہ سبحان و تعالی کو راضی کرنے والا ہے۔ خوب شوق سے کریں اور اللہ تعالی کی ناراضگی والے کاموں سے خود کو اور دوسروں کو بچانا ہے 📋 *کرنے کا کام 👇🏻* 1️⃣خود بھی امن وامان سے رہیں 2️⃣دوسروں کو بھی سکون سے رہنے دیں 🏕️ *"ذوالقدہ"* حرمت والا مہینہ🏕️ https://www.instagram.com/p/CeVHTlRI1Fr/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
Text
دلوں کی دھڑکن دیپکا کا عروج اور معاوضہ لا زوال
دلوں کی دھڑکن دیپکا کا عروج اور معاوضہ لا زوال
دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعت بالی وڈ کو خیال کیاجاتا ہے اور سمجھا جاتا ہے کہ ٹاپ اداکاراؤں کو مرد سپر سٹارکے مقابلے میں کم معاوضہ دیا جاتا ہے۔ ح��یقت کچھ یوں ہے کہ کسی بھی فلم کی کامیابی کے بعد اداکاراؤں کی جانب سے معاوضے کو بڑھا دیا جاتا ہے۔ ایک رپورٹ میں با لی وڈ کی ایک فلم میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔بالی ووڈ کی 5 اداکارائیں جنہوں نے اپنے مرد ساتھی…
View On WordPress
0 notes
Text
20 جنوری کے اہم واقعات
20 جنوری کے اہم واقعات
واقعات 1981ء – رونالڈ ریگن امریکا کے 40ویں صدر بنے۔ 1981ء – ایران نے 52 امریکی قیدی 444 دن بعد رہا کر دیے۔ 2005ء کیوبا نے پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی واضح رہے کہ سگار کیوبا کی بنیادی برآمدی اشیاء میں شمار کیاجاتا ہے 2001ء ریاستہائے متحدہجارج بش نے دوبارہ امریکا کے 43 ویں صدر کا حلف اٹھایا 1996ء فلسطینیاسر عرفات فلسطینی اتھارٹی کے صدر منتخب ہوئے 1981ء ایران نے باون مغوی امریکی…
View On WordPress
0 notes
Photo
پشاوری دھسہ شال پشتون اور پاکستانی ثقافت میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔ یہ ہینڈ لوم یہ پھر اسی انداز کی مشینی لوم پر تیار کیاجاتا ہے۔ اپنے منفرد بنائی کے انداز ، گرم تاثیر اور نرم ریشے کی وجہ سے معروف دھسہ شال سردیوں کا خاص تحفہ ہے اسے آپ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو بطور تحفہ بھی پیش کرسکتے ہیں۔ سب ہے ڈاٹ کام پر موجود دھسہ پیور اکرو وول یا اون کے تیارکردہ ہیں۔ جن میں آپ کو منفرد دیدہ زیب رنگوں کی وسیع ورائیٹی دستیاب ہے۔ Buy Now: https://bit.ly/2N7B4Dr #Kashmiri #shawl #man #women #fashion #love #like #he #she #Pakistani #Peshawari #Dhussa #Patto https://www.instagram.com/p/BoUCiUjH5_D/?utm_source=ig_tumblr_share&igshid=1069a436hiygq
1 note
·
View note
Text
صرف متحد ہونے کی نہیں منظم ہونے کی بھی ضرورت ہے
صرف متحد ہونے کی نہیں منظم ہونے کی بھی ضرورت ہے
صرف متحد ہونے کی نہیں منظم ہونے کی بھی ضرورت ہے از:کلیم الحفیظ۔نئی دہلی 8287421080 تنظیم کے انتخاب کا اختیار آپ کو ہے ،آپ اپنے مزاج اور ذوق کے مطابق موجودہ تنظیموں میں سے کسی سے وابستہ ہوسکتے ہیں مسلم مسائل کا جب اور جہاں تذکرہ آتا ہے،ان کے حل کے طور پر سب سے پہلا حل یہی پیش کیاجاتا ہے کہ مسلمان متحد ہوجائیں تو سارے مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔مجھے بھی اس سے اتفاق ہے کہ مسلمانوں کو متحد ہونا…
View On WordPress
0 notes
Photo
کچھ لوگوں کو محبت غلام کردیتی ہے۔۔!! اور وہ غلامی ایک جہاندیدہ پڑھے لکھے سمجھدار انسان کے دل میں سرایت کرجاتی ہے۔ حالانکہ ایسٹ انڈیا کمپنی والا تو آزاد کرکے جا چکا ہوتا مگر وہ غلامی چھوڑنےپر تیار نہیں ہوتا۔ سانپ کاٹ لے تو اسکا تریاق کیاجاتا نہ کہ واویلا۔ ورنہ جان بھی جاسکتی ہے۔ (at Shadab Society) https://www.instagram.com/p/CVYQ-V7Anip/?utm_medium=tumblr
0 notes
Photo
رشوت کا برااثر سوال : مسلمانوں کے مصالح،باہمی سلوک اور معاملات کے بگاڑ میں رشوت کیونکر اثر انداز ہوتی ہے ؟ جواب: اس سوال کے جواب کی وضاحت سابقہ سوال کے جواب میں ہوچکی ہے ۔ علاوہ ازیں مسلمانوں کےمصالح پر رشوت کے یہ آثار بھی اثر انداز ہوتےہیں۔ کمزوروں پر ظلم ہوتا ہے او ررشوت کی بنا پر بلاوجہ ان کےحقوق کوہضم کیاجاتا، پامال کیاجاتا یا اس کے حصول میں تاخیر کی جاتی ہے ۔ رشوت کاایک اثر یہ بھی ہوتا ہے کہ جو قاضی یا ملازم وغیرہ رشوت لیتا ہے اس کا اخلاق تباہ ہو تا ہے ۔ وہ اپنی خواہش کے لیے رشوت دینے والے کوغالب کرتاہے اورجورشوت نہ دے اس کا حق یا تو دیا یاجاتا ہے یا کلیۃ ضائع کر دیا جاتا ہے ۔ اسی لیےرشوت لینے والےکا ایمان کمزور ہوتا ہے اور اسے دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ کے غضب وسخت عذاب سے سابقہ پڑتا ہے ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ دیر توکرتا ہے، غفلت نہیں کرتا اور کبھی فورا آخرت سے پہلے دنیا میں ہی ظالم کوسزا دےدیتا ہے ..... جیسا کہ صحیح حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((مَا مِنْ ذَنْبٍ اجْدَرُ عندَ اللّٰہِ مِنْ انْ یُعَجِّلَ لصَاحِبہ العقوبۃ فی الدنیا مع ما یدخرہ لہ فی الاخرۃ من البغی، وقطیعۃ الرحم)) ’’اللہ تعالیٰ کے ہاں تمام گناہوں میں سے دو گناہ ایسے ہیں جو اس لائق ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کا ارتکاب کرنے والوں کو دنیا میں سزا دیتا ہے۔ پھر آخرت میں بھی اسے ان کی سزا دے گا اور وہ وہیں، زیادتی کرنا اور قطع رحمی کرنا۔‘‘ اور بلا شبہ رشوت اور ظلم کی تمام قسمیں زیادتی میں شامل ہیں، جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے اور صحیحین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ظالم کو مہلت دیتا رہتا ہے پھر جب اسے پکڑتا ہے تو پھر چھوڑتا نہیں۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: ﴿وَ کَذٰلِکَ اَخْذُ رَبِّکَ اِذَآ اَخَذَ الْقُرٰی وَ ہِیَ ظَالِمَۃٌ اِنَّ اَخْذَہٗٓ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ،﴾ ’’اور تمہارا پروردگار جب نافرمان بستیوں کو پکڑا کرتا ہے تو اس کی پکڑ اسی طرح کی ہوتی ہے۔ بے شک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور سخت ہے۔‘‘(ہود: ۱۰۲) فتاوی ابن باز ( ج ۱ ص ۱۵۷، ۱۵۸ ) #B100142 ID: B100142
0 notes
Link
0 notes