#نسخہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
کشمیری وون چائے کا گھونٹ، مطالعہ کا نسخہ
کشمیری وون چائے کا گھونٹ، مطالعہ کا نسخہ
کشمیری مڈ ڈے چائے کی ترکیب: ویسے تو چائے پینا ہر کوئی پسند کرتا ہے، چاہے سردیوں کی بات ہو، چائے تو ہر کسی کے گھر میں بنتی ہے۔ بھارت میں کئی طرح کی چائے بنائی جاتی ہے، تاہم آج ہم آپ کو ایسی چائے کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جسے آپ گھر پر ہی بنا کر پی لیں گے۔ یہ کوئی سادہ چائے نہیں بلکہ کشمیری مڈ ڈے چائی ہے، جسے چکھنے کے بعد آپ اس چائے کو کئی بار پینا چاہیں گے۔ اس کے علاوہ کشمیری چائے بنا کر گھر آنے…
View On WordPress
0 notes
Text
عجیب بات تھی ہر شعر پر اثر ٹھہرا
میں اس کی بزم میں کل رات با ہنر ٹھہرا
ہوا جو آ کے وہ مہمان بعد مدت کے
لہوں میں رقص ہوا بام پر قمر ٹھہرا
ممانعت کا تقاضا تھا جس سے دور رہیں
چمن میں وہ ہی شجر سب سے با ثمر ٹھہرا
جنوں کی بھیک کہیں بھی نہ مل سکی اس کو
گدائے ہوش یہاں گرچہ در بہ در ٹھہرا
عجیب رقص تھا بسمل کا ہر تماشائی
تڑپ کے درد سے یکسر ہی بے خبر ٹھہرا
عقیدتوں کے دھندلکوں میں اور کیا ہوتا
ہر ایک فقرہ یہاں اس کا معتبر ٹھہرا
مجھے نہ قتل کریں بس پیام لایا ہوں
مری حقیقت ہی کیا میں تو نامہ بر ٹھہرا
سفینہ گرچہ کنارے پہ جا لگا لیکن
سوال یہ ہے ادھر ٹھہرا یا ادھر ٹھہرا
نہ جانے کتنی ہی سمتیں بلا رہی ہیں مجھے
ہر اک قدم پہ ہے مجھ کو نیا سفر ٹھہرا
نہ دیکھ پایا کوئی آنکھ بھر کے آئینہ
خود اپنا چہرہ یہاں باعث مفر ٹھہرا
ٹھہر کے جس نے بھی کچھ دیر خود کو دیکھ لیا
وہ اپنی وحشت بیجا کا چارہ گر ٹھہرا
ہے جانے کتنے ہی پردوں میں محو آرایش
جھلک بھی دیکھ لی جس نے وہ دیدہ ور ٹھہرا
ہر ایک شے سے محبت ہے بس علاج یہاں
بس ایک نسخہ یہی ہے جو کارگر ٹھہرا
شروع ہوا تھا ابھی اور قریب ختم ہے اب
یہ زندگی کا سفر کتنا مختصر ٹھہرا
جعفر عباس
3 notes
·
View notes
Video
youtube
Hearbs Temperament Calculator ☘نسخہ مزاج کیلکولیٹر ☘ Al HudaGuidance
0 notes
Text
ناول فرینکنسٹائن کا پہلا ایڈیشن23کروڑ میں نیلام
مصنفہ میری شیلی کے ناول فرینکنسٹائن کا پہلا ایڈیشن 8 لاکھ 43 ہزار 750 ڈالر میں نیلام ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی مصنفہ کا 1818میں فرینکنسٹائن اور دی مارڈرن پرومیتھیئس نام سے پہلا ایڈیشن شائع ہوا تھا جو بے نام ہی رہاتھا۔ فرینکنسٹائن کے پہلے ایڈیشن کا یہ نسخہ گلابی گتوں والی صرف تین جلدوں میں سے ایک ہے جو ابھی تک باقی ہے۔ باقی کے دو نسخے نیو یارک پبلک لائبریری میں فورزائمر اور برگ…
0 notes
Text
🌹🌹𝗖𝗢𝗡𝗧𝗥𝗢𝗟 𝗢𝗡 𝗧𝗛𝗘 𝗧𝗢𝗡𝗚𝗨𝗘.
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
8️⃣4️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
💠 𝗖𝗢𝗡𝗧𝗥𝗢𝗟 𝗢𝗡 𝗧𝗛𝗘 𝗧𝗢𝗡𝗚𝗨𝗘:
𝗧𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝘀𝗮𝗶𝗱 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗶𝘁 𝗶𝘀 𝗲𝗻𝗼𝘂𝗴𝗵 𝗳𝗼𝗿 𝗮 𝗺𝗮𝗻 𝘁𝗼 𝗯𝗲 𝗮 𝗹𝗶𝗮𝗿 𝘁𝗼 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁 𝗲𝘃𝗲𝗿𝘆𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝗵𝗲 𝗵𝗲𝗮𝗿𝘀.
(Musnad al-Bazzar, Hadith No. 8201)
● 𝗧𝗵𝗶𝘀 𝘁𝗿𝗮𝗱𝗶𝘁𝗶𝗼𝗻 𝗲𝘅𝗽𝗹𝗮𝗶𝗻𝘀 𝗮𝗻 𝗶𝗺𝗽𝗼𝗿𝘁𝗮𝗻𝘁 𝗽𝗿𝗶𝗻𝗰𝗶𝗽𝗹𝗲 𝗼𝗳 𝗲𝘁𝗶𝗾𝘂𝗲𝘁𝘁𝗲, 𝘄𝗵𝗶𝗰𝗵 𝗶𝘀 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗺𝗮𝗻 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗻𝗲𝘃𝗲𝗿 𝘀𝗽𝗲𝗮𝗸 𝘄𝗶𝘁𝗵𝗼𝘂𝘁 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗸𝗶𝗻𝗴.
● 𝗜𝗻 𝘀𝗼𝗰𝗶𝗮𝗹 𝗹𝗶𝗳𝗲, 𝘄𝗲 𝗼𝗳𝘁𝗲𝗻 𝗵𝗲𝗮𝗿 𝗮 𝗹𝗼𝘁 𝗼𝗳 𝗻𝗲𝗴𝗮𝘁𝗶𝘃𝗲 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴𝘀 𝗮𝗯𝗼𝘂𝘁 𝗼𝘁𝗵𝗲𝗿𝘀.
● 𝗪𝗲 𝗸𝗻𝗼𝘄 𝗳𝗿𝗼𝗺 𝗲𝘅𝗽𝗲𝗿𝗶𝗲𝗻𝗰𝗲 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝘄𝗵𝗲𝗻 𝘀𝗼𝗺𝗲𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝗵𝗲𝗮𝗿𝗱 𝗶𝘀 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁𝗲𝗱, 𝘁𝗵𝗲 𝗻𝗮𝗿𝗿𝗮𝘁𝗶𝘃𝗲 𝗰𝗮𝗻 𝗯𝗲 𝗱𝗶𝘀𝘁𝗼𝗿𝘁𝗲𝗱 𝘀𝗼 𝗺𝘂𝗰𝗵 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗼𝗳𝘁𝗲𝗻 𝘁𝗵𝗲 𝗼𝗿𝗶𝗴𝗶𝗻𝗮𝗹 𝘃𝗲𝗿𝘀𝗶𝗼𝗻 𝗶𝘀 𝗰𝗼𝗺𝗽𝗹𝗲𝘁𝗲𝗹𝘆 𝗹𝗼𝘀𝘁.
● 𝗧𝗵𝗲𝗿𝗲𝗳𝗼𝗿𝗲, 𝗺𝗮𝗻 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗻𝗲𝘃𝗲𝗿 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴𝘀 𝗯𝗮𝘀𝗲𝗱 𝗼𝗻 𝗷𝘂𝘀𝘁 𝗹𝗶𝘀𝘁𝗲𝗻𝗶𝗻𝗴.
● 𝗛𝗼𝘄𝗲𝘃𝗲𝗿, 𝘁𝗵𝗲𝗿𝗲 𝗶𝘀 𝗻𝗼𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝘄𝗿𝗼𝗻𝗴 𝘄𝗶𝘁𝗵 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁𝗶𝗻𝗴 𝗴𝗼𝗼𝗱 𝗻𝗲𝘄𝘀, 𝗯𝘂𝘁 𝗶𝗳 𝗶𝘁 𝗶𝘀 𝗯𝗮𝗱 𝗻𝗲𝘄𝘀, 𝗶𝘁 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗻𝗼𝘁 𝗯𝗲 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁𝗲𝗱 𝘂𝗻𝘁𝗶𝗹 𝘁𝗵𝗲 𝘄𝗵𝗼𝗹𝗲 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝗵𝗮𝘀 𝗯𝗲𝗲𝗻 𝗽𝗿𝗼𝗽𝗲𝗿𝗹𝘆 𝗶𝗻𝘃𝗲𝘀𝘁𝗶𝗴𝗮𝘁𝗲𝗱.
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
💠 زبان پر کنٹرول:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی کے جھوٹے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات کو دہرائے۔
(مسند البزار، حدیث نمبر 8201)
● یہ روای�� زندگی گزارنے کے اصولوں میں سے ایک اہم ��صول کی وضاحت کرتی ہے، وہ یہ ہے کہ انسان کو کبھی بھی بغیر سوچے سمجھے بات نہیں کرنی چاہیے۔
● سماجی زندگی میں، ہم اکثر دوسروں کے بارے میں بہت سی منفی باتیں سنتے ہیں۔
● ہم تجربے سے جانتے ہیں کہ جب سنی ہوئی بات کو دہرایا جاتا ہے تو بیانیہ اس قدر مسخ ہو جاتا ہے کہ اکثر اصل نسخہ بالکل ختم ہو جاتا ہے۔
● اس لیے انسان کو کبھی بھی صرف سننے کی بنیاد پر چیزوں کو نہیں دہرانا چاہیے۔
● تاہم، اچھی خبر کو دہرانے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر یہ بری خبر ہے، تو اسے اس وقت تک نہیں دہرانا چاہیے جب تک کہ پوری بات کی صحیح تحقیق نہ ہو جائے۔
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم*
💠 جھوٹ معاشرہ کو تباہ وبرباد کرتا ہے:
● سب جانتے ہیں کہ بے بنیاد باتوں کو لوگوں میں پھیلانے، جھوٹ بولنے اور افواہ کا بازار گرم کرنےسے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔
● ہاں! اتنی بات تو ضرور ہے کہ یہی جھوٹ، چاہے جان کر ہو، یا اَنجانے میں ہو، کتنے لوگوں کو ایک آدمی سے بدظن کردیتا ہے، لڑائی، جھگڑا اور خون وخرابہ کا ذریعہ ہوتا ہے، کبھی تو بڑے بڑے فساد کا سبب بنتا ہے اور بسا اوقات پورے معاشرے کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیتا ہے۔
● جب جھوٹ بولنے والے کی حقیقت لوگوں کے سامنے آتی ہے، تو وہ بھی لوگوں کی نظر سے گرجاتا ہے، اپنا اعتماد کھو بیٹھتا ہے اور پھر لوگوں کے درمیان اس کی کسی بات کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا۔
▪️جھوٹ کیاہے؟
لفظ جھوٹ کو عربی زبان میں ’’کذب‘‘ کہتے ہیں۔ خلافِ واقعہ کسی بات کی خبر دینا، چاہے وہ خبر دینا جان بوجھ کر ہو، یا غلطی سے ہو، جھوٹ کہلاتا ہے۔ (المصباح المنیر)
● اگر خبر دینے والے کو اس بات کا علم ہو کہ یہ جھوٹ ہے، تو وہ گنہگار ہوگا، پھر وہ جھوٹ اگر کسی کے لیے ضرر کا سبب بنے، تو یہ گناہِ کبیرہ میں شمار کیا جائے گا، ورنہ تو گناہِ صغیرہ ہوگا۔
▪️ قرآن کریم میں جھوٹوں کا انجام:
● اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ انسان کوئی بات بلا تحقیق کے اپنی زبان سے نہ نکالے۔ اگر وہ ایسا کرتا ہے، تو پھر اس کی جواب دہی کے لیے تیار رہے۔
🔹 ارشادِ خداوندی ہے: ’’اور جس بات کی تحقیق نہ ہو اس پر عمل در آمد مت کیا کر، کان اور آنکھ اور دل ہر شخص سے اس سب کی پوچھ ہوگی۔‘‘(سورۃ الاسراء:۳۶)
● ’’یعنی بے تحقیق بات زبان سے مت نکال، نہ اس کی اندھا دھند پیروی کر، آدمی کو چاہیے کہ کان، آنکھ اور دل و دماغ سے کام لے کراور بقدرِ کفایت تحقیق کرکےکوئی بات منہ سے نکالے یا عمل میں لائے، سنی سنائی باتوں پر بے سوچے سمجھے یوں ہی اَٹکل پچو کوئی قطعی حکم نہ لگائےیا عمل درآمد شروع نہ کردے۔
● اس میں جھوٹی شہادت دینا، غلط تہمتیں لگانا، بے تحقیق چیزیں سن کرکسی کے درپے آزار ہونا، یا بغض و عداوت قائم کرلینا، باپ دادا کی تقلید یا رسم و رواج کی پابندی میں خلافِ شرع اور ناحق باتوں کی حمایت کرنا، اَن دیکھی، یا اَن سنی چیزوں کو دیکھی یا سنی ہوئی بتلانا، غیر معلوم اشیاء کی نسبت دعویٰ کرنا کہ میں جانتا ہوں، یہ سب صورتیں اس آیت کےتحت میں داخل ہیں۔
● یاد رکھنا چاہیے کہ قیامت کے دن تمام قویٰ کی نسبت سوال ہوگاکہ ان کو کہاں کہاں استعمال کیاتھا؟ بے موقع تو خرچ نہیں کیا؟‘‘
● انسان جب بھی کچھ بولتا ہے تو اللہ کے فرشتے اسے نوٹ کرتے رہتے ہیں، پھر اسے اس ریکارڈ کے مطابق اللہ کے سامنے قیامت کے دن جزا و سزا دی جائے گی۔
🔹 اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’وہ کوئی لفظ منہ سے نہیں نکالنے پاتا، مگر اس کے پاس ہی ایک تاک لگانے والا تیار ہے۔‘‘(سورۂ ق:۱۸)
● یعنی انسان کوئی کلمہ جسے اپنی زبان سے نکالتا ہے، اُسے یہ نگراں فرشتے محفوظ کرلیتے ہیں۔
● یہ فرشتے اس کا ایک ایک لفظ لکھتے ہیں، خواہ اس میں کوئی گناہ یا ثواب اور خیر یا شر ہو یا نہ ہو۔
🔹 رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’انسان بعض اوقات کوئی کلمۂ خیر بولتا ہے، جس سے اللہ تعالیٰ راضی ہوتا ہے، مگر یہ اس کو معمولی بات سمجھ کر بولتا ہے، اس کو پتہ بھی نہیں ہوتا کہ اس کا ثواب کہاں تک پہنچا کہ اللہ تعالیٰ اس کے لیے اپنی رضاء دائمی قیامت تک کی لکھ دیتے ہیں۔ اسی طرح انسان کوئی کلمہ اللہ کی ناراضی کا (معمولی سمجھ کر) زبان سے نکال دیتا ہے، اس کو گمان نہیں ہوتا کہ اس کا گناہ ووبال کہاں تک پہنچے گا؟ اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس شخص سے اپنی دائمی ناراضی قیامت تک کے لیے لکھ دیتے ہیں۔ ‘‘ (ابن کثیر، تلخیص، از: معارف القرآن، ج:۸، ص:۱۴۳)
● جھوٹ بولنا گناہِ کبیرہ ہےاور یہ ایسا گناہِ کبیرہ ہے کہ قرآن کریم میں، جھوٹ بولنے والوں پر اللہ کی لعنت کی گئی ہے۔
🔹 ارشادِ ربانی ہے: ’’لعنت کریں اللہ کی اُن پر جو کہ جھوٹے ہیں۔‘‘(سورۂ آلِ عمران: ۶۱)
▪️حدیث شریف میں جھوٹ کی مذمت:
جیسا کہ مندرجہ بالا قرآنی آیات میں جھوٹ اور بلا تحقیق کسی بات کے پھیلانے کی قباحت و شناعت بیان کی گئی ہے، اسی طرح احادیثِ مبارکہ میں بھی اس بدترین گناہ کی قباحت وشناعت کھلے عام بیان کی گئی ہے۔ ہم ذیل میں چند احادیث مختصر وضاحت کے ساتھ پیش کرتے ہیں:
ایک حدیث میں یہ ہے کہ جھوٹ اور ایمان جمع نہیں ہوسکتے، لہٰذا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو ایمان کا منافی عمل قرار دیا ہے۔
🔹 حدیث ملاحظہ فرمائیے: ’’حضرت صفوان بن سلیم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاگیا: کیا مومن بزدل ہوسکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ’’ہاں۔‘‘ پھر سوال کیا گیا: کیا مسلمان بخیل ہوسکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےجواب دیا: ’’ہاں۔‘‘ پھر عرض کیا گیا: کیا مسلمان جھوٹا ہوسکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ’’ نہیں (اہلِ ��یمان جھوٹ نہیں بول سکتا)۔‘‘(مؤطا امام مالک، حدیث : ۳۶۳۰/۸۲۴)
● ایک حدیث شریف میں جن چار خصلتوں کو محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم نے نفاق کی علامات قرار دیا ہے، ان میں ایک جھوٹ بولنا بھی ہے، لہٰذا جو شخص جھوٹ بولتا ہے، وہ خصلتِ نفاق سے متصف ہے۔
🔹 حدیث شریف ملاحظہ فرمائیے: ’’جس میں چار خصلتیں ہوں گی، وہ خالص منافق ہے اور جس شخص میں ان خصلتوں میں کوئی ایک خصلت پائی جائے، تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے، تا آں کہ وہ اسے چھوڑدے: جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے، جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو دھوکہ دے اور جب لڑائی جھگڑا کرے تو گالم گلوچ کرے۔‘‘(صحیح بخاری، حدیث : ۳۴)
● ایک حدیث میں آیا ہے کہ جب بندہ جھوٹ بولتا ہے، تورحمت کے فرشتے اس سے ایک میل دور ہوجاتے ہیں:
🔹 ’’جب آدمی جھوٹ بولتا ہے تو اس سے جو بدبو آتی ہے اس کی وجہ سے فرشتہ اس سے ایک میل دور ہوجاتا ہے۔‘‘(سنن ترمذی : ۱۹۷۲)
● ایک حدیث میں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو فسق و فجور اور گناہ کی طرف لے جانے والی بات شمار کیا ہے۔
🔹 حدیث کے الفاظ درج ذیل ہیں: ’’۔۔۔۔۔۔ یقیناً جھوٹ برائی کی رہنمائی کرتا ہے اور برائی جہنم میں لے جاتی ہے اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے، تا آں کہ اللہ کے یہاں ’’کذّاب‘‘ (بہت زیادہ جھوٹ بولنے والا) لکھا جاتا ہے۔‘‘(صحیح بخاری، حدیث : ۶۰۹۴)
● رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں جھوٹ بولنے کو بڑی خیانت قرار دیا ہے۔ خیانت تو خود ہی ایک مبغوض عمل ہے، پھر اس کا بڑا ہونا یہ کتنی بڑی بات ہے!
🔹 حدیث ذیل میں ملاحظہ فرمائیں: ’’یہ ایک بڑی خیانت ہے کہ تم اپنے بھائی سے ایسی بات بیان کرو، جس حوالے سے وہ تجھے سچا سمجھتا ہے، حال آں کہ تم اس سے جھوٹ بول رہےہو۔‘‘(سنن ابو داود، حدیث: ۴۹۷۱)
● ایک حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو کبیرہ گناہوں میں بھی بڑا گناہ شمار کیا ہے:
🔹’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’کیا میں تمہیں وہ گناہ نہ بتلاؤں جو کبیرہ گناہوں میں بھی بڑے ہیں؟ تین بارفرمایا۔ پھر صحابۂ کرامؓ نے عرض کیا: ہاں! اے اللہ کے رسول!۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ ـــــــپھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے، جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (تکیہ پر) ٹیک لگائے ہوئے تھے، پھر فرمایاــــــ: ’’خبردار! اور جھوٹ بولنا بھی (کبیرہ گناہوں میں بڑا گناہ ہے)۔‘‘ (صحیح بخاری، حدیث: ۲۶۵۴)
● صرف یہی نہیں کہ ایسا جھوٹ جس میں فساد و بگاڑ اور ایک آدمی پر اس جھوٹ سے ظلم ہو رہا ہو، وہی ممنوع ہے، بلکہ لطف اندوزی اور ہنسنے ہنسانے کے لیے بھی جھوٹ بولنا ممنوع ہے۔
🔹 اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’وہ شخص برباد ہو جو ایسی بات بیان کرتا ہے، تاکہ اس سے لوگ ہنسیں، لہٰذا وہ جھوٹ تک بول جاتا ہے، ایسےشخص کے لیے بربادی ہو، ایسے شخص کے لیے بربادی ہو۔‘‘(سنن ترمذی، حدیث: ۲۳۱۵)
▪️جھوٹ بولنا حرام ہے:
● شریعتِ مطہرہ اسلامیہ میں جھوٹ بولنا اکبر کبائر (کبیرہ گناہوں میں بھی بڑا گناہ) اور حرام ہے، جیسا کہ قرآن واحادیث کی تعلیمات سے ثابت ہے۔
🔹اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’پس جھوٹ افترا کرنے والے تو یہ ہی لوگ ہیں، جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے اور یہ لوگ ہیں پورے جھوٹے۔‘‘ (سورۃ النحل:۱۰۵)
🔹 ایک دوسری جگہ ارشادِ خداوندی ہے: ’’اور جن چیزوں کے بارے میں محض تمہارا جھوٹا زبانی دعویٰ ہے، ان کی نسبت یوں مت کہہ دیا کرو کہ فلانی چیز حلال ہے اور فلانی چیز حرام ہے، جس کا حاصل یہ ہوگا کہ اللہ پر جھوٹی تہمت لگادو گے، بلا شبہ جو لوگ اللہ پر جھوٹ لگاتے ہیں، وہ فلاح نہ پاويں گے۔‘‘(سورۃ النحل:۱۱۶)
▪️جھوٹ اعتماد و یقین کو ختم کردیتا ہے:
● جھوٹ کبیرہ گناہوں میں سے ہے، لہٰذا جھوٹ بولنا دنیا و آخرت میں سخت نقصان اور محرومی کا سبب ہے۔
● جھوٹ اللہ رب العالمین اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا باعث ہے۔
● جھوٹ ایک ایسی بیماری ہے، جو دوسری بیماریوں کے مقابلہ میں بہت عام ہے۔
● لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں کے لیے جھوٹ کا ارتکاب کرتے ہیں اور اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ اس جھوٹ سے انھوں نے کیا پایا اور کیا کھویا؟
● جب لوگوں کو جھوٹے شخص کی پہچان ہوجاتی ہے، تو لوگ اس کو کبھی خاطر میں نہیں لاتے ہیں۔
● جھوٹ بولنے والا شخص کبھی کبھار حقیقی پریشانی میں ہوتا ہے، مگر سننے والا اس کی بات پر اعتماد نہیں کرتا۔ ایسےشخص پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے، کیوں کہ وہ اپنے اعتماد و یقین کو مجروح کرچکا ہے۔
▪️حرفِ آخر▪️
● جھوٹ ایک ایسی بیماری ہے جو معاشرہ میں بگاڑ پیدا کرتی ہے۔
● لوگوں کے درمیان لڑائی، جھگڑے کا سبب بنتی ہے۔
● دو آدمیوں کے درمیان عداوت و دشمنی کو پروان چڑھاتی ہے۔
● اس سے آپس میں ناچاقی بڑھتی ہے۔
● اگر ہم ایک صالح معاشرہ کا فرد بننا چاہتے ہیں، تو یہ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم لوگوں کو جھوٹ کے مفاسد سے آگاہ اور باخبر کریں، جھوٹے لوگوں کی خبر پر اعتماد نہ کریں، کسی بھی بات کی تحقیق کے بغیر اس پر ردّ ِعمل نہ دیں۔
● اگر ایک آدمی کوئی بات آپ سے نقل کرتا ہے تو اس سے اس بات کے ثبوت کا مطالبہ کریں۔
● اگر وہ ثبوت پیش نہیں کرپاتا تو اس کی بات پر کوئی توجہ نہ دیں اور اسے دھتکاریں۔
🔹 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جھوٹ سے زیادہ کوئی عادت ناپسند نہیں تھی، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اگر کسی کے حوالے سے یہ معلوم ہوجاتا کہ وہ دروغ گو ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں کدورت بیٹھ جاتی اور اس وقت تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل صاف نہیں ہوتا، جب تک یہ معلوم نہ ہوجاتا کہ اس نے اللہ سے اپنے گناہ کی نئے سرے سے توبہ نہیں کرلی ہے۔ (مسند احمد، بحوالہ احیاء العلوم)
🍂 *اللہ سبحانہ وتعالی ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائیں* ۔۔۔
*آمین ثمہ آمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes
Text
🔰 بچوں کی پرورش اور والدین کا کردار اپنے بچوں کو ایک اچھا مسلمان اور ذمہ دار شہری بنائیں۔
🛒 گھر بیٹھے تین کتابوں کا سیٹ حاصل کرنے کیلئے کلک کریں۔ https://minhaj.biz/item/bachun-ki-parwarish-awr-walidayn-ka-kirdar-mqp-001
🧾 زبان: اردو 📕 اعلیٰ پیپر اینڈ پرنٹنگ 🔖 پیکج قیمت: 1980 🚚 فری ہوم ڈیلیوری
بچے کسی بھی قوم کا مستقبل اور بیش قدر سرمایہ ہوتے ہیں۔ ان طفلانِ ملّت کے لیے اَعلیٰ تربیت، عمدہ تعلیم، مناسب پرورش، مہذب نگہداشت اور خصوصی دیکھ بھال والدین اور اساتذہ کی اَوّلین ذمہ داری ہوتی ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے ماں کی آغوش کو پہلی درس گاہ قرار دے کر اِس پر صداقت کی سند ثبت کر دی ہے۔ بچے کو اِس عمر میں کسی کتاب یا دیگر علمی ذخیرے کے بغیر براہِ راست آغوشِ مادر سے علم و نور کا فیضان حاصل ہوتا ہے۔ اِس حوالے سے والدین، خصوصاً والدہ کی اَوّلین ذمہ داری اِسلامی تعلیمات اور بچوں کی نفسیات کے مطابق اُن کی تربیت کرنا اور انہیں تعلیم دینا ہے۔ والدین کے لیے بچوں کی نفسیات سے متعلق بنیادی اصولوں سے آگاہی نہایت ضروری ہے۔ بچوں کے ذہن کی گتھیاں سلجھانے کے لیے نفسیاتی اُمور سے جان کاری بنیادی ضرورت ہے۔ والدین کے بعد بچوں کی تعلیم و تربیت کا اگلا ذریعہ اساتذہ ہوتے ہیں۔ یہ شفیق ہستیاں اسے مادرِ علمی میں میسر ہوتی ہیں۔ اسکول میں بچوں کو آنکھ اور کان کی حسیات کا بھرپور انداز سے اِستعمال کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ یہاں بہت سی علمی اور عملی مشقیں کرنے کے نئے نئے ڈھنگ اور ذرائع و مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہاں ہر بات مشاہدہ سے بڑھ کر مطالعہ تک جا پہنچتی ہے۔ مطالعہ کا یہ عمل اور اس کے دیگر لوازمات بچے کی شخصیت کو بنانے، سنوارنے اور نکھارنے میں بھرپور معاون ثابت ہوتے ہیں۔
اسلام کے حقیقی اصولوں کی روشنی میں نسلِ نو کی تربیت آج کے والدین کے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں۔ ’بچوں کی پرورش اور تعلیم و تربیت میں والدین کا کردار اور بچوں کی تعمیر شخصیت‘ کے عنوان سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے افادات پر مشتمل 3 کتب شائع ہو چکی ہیں۔ یہ کتب والدین کی اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت کے حوالے سے مرکزی کردار کی حامل ہیں۔ اس حوالے سے بچوں کو اوائل عمری ہی سے دینِ اسلام کی طرف راغب کرنے کے نسخہ ہائے کیمیاء تحریر کیے گئے ہیں، جن کی روشنی میں نسلِ نو کو اسلام کے آفاقی رنگ میں رنگنے کے خاطر خواہ انتظامات مرتب کیے گئے ہیں۔ یہ دراصل گائیڈ کتب ہیں جو نسلِ نو کو ایک اچھا مسلمان اور ذمہ دار شہری بناتی ہے۔
🔰 بچوں کی پرورش اور والدین کا کردار (رحمِ مادر سے ایک سال کی عمر تک) 🔹 خاندان کی تعمیر میں زوجین کا کردار 🔹 قبل اَز پیدائش بچے کے حقوق 🔹 بعد اَز پیدائش بچے کے حقوق 🔹 اولاد کی پرورش میں والدہ کا کردار 🔹 اولاد کی پرورش میں والد کا کردار 🔹 بچوں کی پرورش میں والدین کا کردار 🔹 ولادت سے ایک سال تک کے بچے کا جائزہ
🔰 بچوں کی تعلیم و تربیت اور والدین کا کردار (2 سے 10 سال کی عمر تک) 📗 دو تا چار سال کے بچوں کی تعلیم و تربیت 🔹 جسمانی و ذہنی نشوونما اور تعلیم 🔹 دینی تربیت 📗 پانچ تا سات سال کے بچوں کی تعلیم و تربیت 📗 آٹھ تا دس سال کے بچوں کی تعلیم و تربیت 🔹 دینی تعلیم و تربیت 🔹 عصری تعلیم و تربیت 🔹 معاشرتی تعلیم و تربیت 🔹 بچوں کی تعلیم و تربیت میں احتساب اور غیر نصابی سرگرمیوں کا کردار 📗 بچوں کا استحصال - ایک المیہ
🔰 بچوں کی تعمیر شخصیت (11 سے 16 سال کی عمر تک) 🔹 بچوں کی تعلیم اور کیرئیر کا انتخاب 🔹 بچوں میں اَخلاقی و روحانی تربیت کی ناگزیریت 🔹 بچوں کی معاشرتی، نفسیاتی اور جذباتی تربیت
💬 وٹس ایپ لنک / نمبر 👇 https://wa.me/9203224384066
#BachunkiParwarish#childrearing#parenting#books#TahirulQadri#IslamicBooks#مخزنعلمڈاکٹرقادری#MinhajBooks#BooksbyDrQadri#UrduBooks#MinhajulQuran#IslamicLibrary
0 notes
Text
سوجی پیزا بنانے کا طریقہ
اگر آپ غیر صحت بخش مائدہ پر مبنی پیزا میں شامل نہیں ہونا چاہتے ہیں تو سوجی پیزا ایک ہونٹ سماکنگ ڈش ہے۔ سوجی پیزا کو روٹی کی مدد سے گھر پر آسانی سے بنایا جا سکتا ہے۔ اس صحت بخش ��سخہ کو تیار کرنے کے لیے آپ کو صرف براؤن بریڈ سلائسز، سوجی، دہی، ملائی، پیاز، ٹماٹر، شملہ مرچ، کالے زیتون، نمک اور کالی مرچ پاؤڈر کی ضرورت ہے۔ آپ پیزا کو خوشگوار ذائقہ دینے کے لیے اوپر کچھ پنیر ڈال سکتے ہیں، تاہم، یہ مرحلہ…
View On WordPress
0 notes
Video
اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا ـاور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا | #shorts #islam...
0 notes
Text
پاکستانی طالب علم اے آئی طبی تشخیص اور ٹی سی ایم کے انضمام سے انتہائی متاثر
مریض کی زبان اسکین کرنے کے بعد، کیپسول نما ایک “اے آئی ڈاکٹر” ڈیٹا کو کلاؤڈ پر اپ لوڈ کرے گا۔ نسخہ جاری ہونے کے بعد، آٹو ڈیکوکشن مشین مریضوں کے لیے جڑی بوٹیوں کی ادویات کو موثر اور سائنسی طریقے سے تیار کرنے میں مدد کرے گی، تاکہ موثر علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔ چین کی سرکاری خبر ایجنسی شنہوا کے مطابق چین کے صوبے جیانگشی میں شنگھائی تعاون تنظیم فورم 2023 میں روایتی ادویات سے متعلق جاری نمائش کے…
View On WordPress
0 notes
Text
کیسینو جوئے بازی کے لیے کیا اور کیا نہ کرنا بہترین - بلاگ تعارف: کیسینو جوئے کے کام اور نہ کرنا کیسینو جوئے کے کام اور نہ کرنا کیسینو گیمز کھیلنا، چاہے اصلی پیسے کے لیے ہو یا محض تفریح کے لیے، ایک دلچسپ اور دلچسپ وقت ہو سکتا ہے۔ تاہم، تجربے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور پیسے کھونے کے امکانات کو کم کرنے کے لیے، آپ کو مناسب ذہن کے ساتھ کیسینو جوئے کے Dos and Don'ts میں جانا چاہیے اور کچھ بنیادی اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔ یہاں، ہم کیسینو گیمنگ کے کچھ اہم ترین اصولوں کو دیکھیں گے تاکہ آپ ہوشیار انتخاب کر سکیں اور اچھا وقت گزار سکیں۔ کیسینو جوئے کی خوراک کیسینو جوئے کے کام اور نہ کرنا ایک بجٹ مرتب کریں اور اس پر قائم رہیں گیمنگ شروع کرنے سے پہلے خرچ کی معقول حد مقرر کرنا ضروری ہے۔ آپ کو صرف پیسے کے ساتھ جوا کھیلنا چاہیے جو آپ ہارنے کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ اپنے آپ کو نقصانات کا پیچھا کرنے سے روکنے کے لیے اس سیشن میں آپ کتنی رقم خرچ کرنے کے لیے تیار ہیں اس کی ایک حد مقرر کریں۔ اگر آپ ایک طریقہ کار استعمال کرتے ہیں، تو آپ پیسے بچا سکتے ہیں اور مزید کے لیے چیک کے ساتھ کھیلتے ہوئے آرام کر سکتے ہیں۔ کیسینو کی خبریں. اصول اور حکمت عملی سیکھیں۔ ان گیمز کے بارے میں پڑھیں جو آپ کھیلنا چاہتے ہیں اور وہ کیسے کھیلے جاتے ہیں۔ کسی بھی کیسینو گیم کے ان اور آؤٹ کو جاننا آپ کے جیتنے کے امکانات کو بہتر بنا سکتا ہے، چاہے آپ بلیک جیک، پوکر، یا رولیٹی کھیل رہے ہوں۔ رسیاں سیکھنے اور یہ جاننے کے لیے کہ کیا کام کرتا ہے، دستیاب مفت وسائل، جیسے سبق، کتابیں اور ویڈیوز کا استعمال کریں۔ صحیح کیسینو کا انتخاب کریں۔ کیسینو جوئے کے کام اور نہ کرنا پریشانی سے پاک اور دیانت دار جوئے کے سیشن کے لیے، ایک قابل اعتماد کیسینو کا انتخاب کرنا بہت ضروری ہے۔ ان کیسینو میں کھیلنے کی کوشش کریں جنہیں معروف تنظیموں نے منظوری دی ہے۔ آپ دوسرے کھلاڑیوں کے تجربات کو پڑھ کر انصاف اور تیز ادائیگیوں کے لیے کیسینو کی ساکھ کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ آن لائن کیسینو کا فیصلہ کرتے وقت، دستیاب گیمز، کسٹمر سروس کے معیار اور نیویگیشن کی آسانی کے بارے میں سوچنا بھی ضروری ہے۔ بونس اور پروموشنز سے فائدہ اٹھائیں۔ نئے گاہکوں کو لانے کے لیے، کئی کیسینو دلکش ترغیبات اور پروموشن مہم چلاتے ہیں۔ اگر آپ ان سودوں سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو براہ کرم پہلے عمدہ پرنٹ پڑھیں۔ بونس کی وقت کی حد، شرط لگانے کی ضرورت، اور دیگر شرائط جانیں۔ ان پیشکشوں سے فائدہ اٹھا کر، آپ اپنے کھیل کے وقت سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور زیادہ دیر تک اس سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ ذمہ دار جوئے کی مشق کریں۔ ذمہ دار گیمنگ کی مشق کیے بغیر جوئے کے ساتھ صحت مند رشتہ برقرار رکھنا ناممکن ہے۔ جو وقت آپ گیمنگ میں گزارتے ہیں اس کی مقدار کو محدود کریں اور اکثر وقفے لیں۔ اگر آپ جذباتی طور پر غیر مستحکم یا شراب کے زیر اثر محسوس کر رہے ہیں تو جوا نہ کھیلیں۔ آپ کو اپنی گیمنگ عادات پر نظر رکھنی چاہیے اور اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو اس کی ضرورت ہے تو علاج کروائیں۔ کیسینو جوا نہ کرنا [embed]https://www.youtube.com/watch?v=vXCIoWqvt-4[/embed] نقصانات کا پیچھا نہ کریں۔ جوئے بازی کے اڈوں میں، نقصانات کا پیچھا کرنا ایک بنیادی جرم ہے۔ اگر آپ ہارنے والی دوڑ کا سامنا کر رہے ہیں، تو بہتر ہے کہ اپنی شرطیں بڑھا کر اپنے نقصانات کا پیچھا کرنے کی کوشش نہ کریں۔ نقصان کا پیچھا کرنا ایک پھسلن والی ڈھلوان ہے جو اور بھی زیادہ نقصانات کا باعث بن سکتی ہے۔ خود پر قابو رکھیں اور اپنی مقرر کردہ اخراجات کی حد سے تجاوز نہ کرنے کے لیے پرعزم رہیں۔ پیسے کے ساتھ جوا نہ کھیلیں جو آپ ہارنے کے متحمل نہیں ہو سکتے کرایہ، یوٹیلیٹیز، یا طبی دیکھ بھال کے اخراجات جیسی کسی چیز کو کبھی بھی خطرے میں نہ ڈالیں جس کی آپ کو بالکل ضرورت ہے۔ جوئے کے ساتھ تفریح کی کسی بھی دوسری شکل کی طرح برتاؤ کیا جانا چاہیے، اور آپ کی اضافی تبدیلی سے کوئی بھی رقم ضائع نہیں ہونی چاہیے۔ اگر آپ پیسے کے ساتھ جوا کھیلتے ہیں تو آپ کو مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور آپ کو جوئے کی لت لگ سکتی ہے۔ ضرورت سے زیادہ نہ پیو نشے میں جوا کھیلنا تباہی کا نسخہ ہے۔ زیادہ الکحل کے استعمال کی وجہ سے کمزور فیصلہ اور فیصلہ سازی کے نتیجے میں مہنگی غلطیاں ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ اپنی ��یکلٹیز کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور اپنے جوئے کو کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں، تو اپنے الکحل کے استعمال کو محدود کرنا ضروری ہے۔ توہمات پر بھروسہ نہ کریں۔ توہمات کی حمایت کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، اور ان پر عمل کرنا کسی کے فیصلے کو بادل کر سکتا ہے۔ اپنے دلکش، رسومات، یا نظاموں پر یقین نہ رکھیں
جو کامیابی کی ضمانت دیتے ہیں۔ کیسینو گیمز میں بے ترتیب موقع اور ریاضیاتی امکان پر انحصار کی وجہ سے، توہمات میں ذخیرہ رکھنا کسی کے جیتنے کے امکانات کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اپنے گٹ کے احساس کو نظر انداز نہ کریں۔ یہاں تک کہ اگر جوئے کے کھیل مشکلات پر مبنی ہوں، تب بھی آپ کو اپنی آنت کے ساتھ جانا چاہیے۔ اگر آپ جو کچھ دیکھ رہے یا تجربہ کر رہے ہیں اسے پسند نہیں کرتے ہیں تو چھوڑنا ٹھیک ہے۔ اگر جوا آپ کو وہ سنسنی فراہم نہیں کرتا ہے جس کی آپ تلاش کر رہے ہیں، تو آپ کو تفریح کے لیے کہیں اور دیکھنا چاہیے۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے اسٹریٹجک نقطہ نظر نشے کا خطرہ تفریح کا موقع مالی نقصان کا امکان سماجی میل جول گھر کا ہمیشہ ایک کنارہ ہوتا ہے۔ مالیاتی فائدے کا امکان نتائج پر محدود کنٹرول مختلف قسم کے کھیل اور اختیارات مشکلات میں شفافیت کا فقدان فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ غیر قانونی یا غیر اخلاقی طریقوں کے لیے ممکنہ نئی حکمت عملی اور تکنیک سیکھنا وقت طلب اور ذہنی طور پر ٹیکس لگانا جسمانی اور آن لائن شکلوں میں قابل رسائی دیگر اہم سرگرمیوں سے خلفشار بڑے جیک پاٹس جیتنے کا امکان نفسیاتی دباؤ اور جذباتی نقصان تفریحی اور سنسنی خیز تجربہ نتائج پر قسمت کا اثر کیسینو جوئے کے کرنے اور نہ کرنے کے لیے نتیجہ Casino Gambling کے Dos and Don'ts کے قواعد پر عمل کرنے سے وہاں آپ کا وقت بہتر ہو جائے گا اور کسی منفی نتائج کے امکانات کم ہو جائیں گے۔ اپنے ذرائع کے اندر جوا کھیلو، قواعد و ضوابط کا مطالعہ کریں، قابل اعتماد کیسینو میں کھیلیں، اور دیوالیہ ہونے سے بچیں۔ کیسینو جوئے کے کرنے اور نہ کرنے والے کام کرتے ہیں جیسے آپ کے نقصانات کو جیتنے کی کوشش کریں، پیسے سے جوا کھیلنا جو آپ ہارنے کے متحمل نہیں ہو سکتے، بہت زیادہ شراب پینا، توہمات میں ڈالنا، یا اپنی آنتوں کی جبلت کو نظر انداز کرنا۔ کیسینو جوئے کے کیا کرنا اور نہ کرنا ذہن میں رکھیں کہ جوئے کو ایک طرح سے لطف اندوز ہونا چاہیے، اور یہ کہ ضرورت سے زیادہ یا لاپرواہ جوئے سے منسلک خطرات ہیں جن سے ہر قیمت پر گریز کیا جانا چاہیے۔ اگر آپ ایک واضح حکمت عملی کو ذہن میں رکھتے ہوئے داخل ہوتے ہیں تو آپ کیسینو میں اپنے وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. اکثر پوچھے گئے سوالات: کیسینو جوئے کے کام اور نہ کرنا مختصر جواب "ہاں" ہے، آپ جوا کھیلتے ہوئے پیسے جیت سکتے ہیں۔ لیکن ذہن میں رکھیں کہ زیادہ تر کیسینو گیمز میں آپ کے خلاف مشکلات کھڑی کی جاتی ہیں کیونکہ وہ گھر کے کنارے کے ساتھ ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ اگرچہ قسمت یقینی طور پر ایک عنصر کا کردار ادا کرتی ہے، کھلاڑی اپنے آپ کو گیمز سے آشنا کر کے، تکنیکوں کو استعمال کر کے، اور احتیاط سے اپنے بینک رول کی نگرانی کر کے اپنی مشکلات کو بڑھا سکتے ہیں۔ جیتنے کی اپنی مشکلات کو بڑھانے کے لیے گیمز کے اصولوں اور طریقوں پر عبور حاصل کرنے پر توجہ دیں۔ اپنے بینک رول کے انتظام کے ساتھ ہوشیار رہیں، حدود قائم کریں، اور اپنے نقصانات کا پیچھا نہ کریں۔ اس کے علاوہ، اپنے بینکرول اور کھیلنے کے وقت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے کیسینو کے بونسز اور پروموشنز کا استعمال کریں۔ اگر آپ بے فکر کھیلنا چاہتے ہیں تو صرف جائز، لائسنس یافتہ آن لائن کیسینو میں سے انتخاب کریں۔ ایسے کیسینو تلاش کریں جنہوں نے قابل اعتماد تنظیموں سے منظوری کی مہریں حاصل کی ہوں اور گیمنگ کے شوقین افراد سے اعلیٰ درجہ بندی حاصل کی ہو۔ آن لائن جوئے بازی کے اڈوں کی وشوسنییتا کا اندازہ اس کی کھلاڑی کی رازداری کے ساتھ وابستگی، انکرپٹڈ کمیونیکیشن کے استعمال، اور سطح کے کھیل کے میدان کی دیکھ بھال سے لگایا جا سکتا ہے۔ سلاٹ مشینیں کھیلتے وقت، زیادہ سے زیادہ رقم پر شرط لگانے سے آپ کے جیک پاٹ جیتنے یا بونس راؤنڈ کو چالو کرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ تاہم، آپ کو اپنے بینکرول کے سائز اور بڑی دانویں لگانے سے ہونے والے ممکنہ نقصان کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ کتنا دانو لگانا ہے اس کا فیصلہ ذاتی مالیات اور خطرے کی برداشت کی سطح کی روشنی میں کیا جاتا ہے۔ ذمہ دار جوا جوئے کی لت پیدا کرنے کے خلاف بہترین دفاع ہے۔ اپنے جوئے پر وقت اور مالیاتی پابندیاں قائم کریں۔ "نقصانات کا پیچھا کرنا،" کیسینو جوئے کے کیا اور نہ کرنا"ذمہ داری سے گریز کرنا" اور "منفی جذبات سے بچنے کے لیے جوا کھیلنا" جیسے طرز عمل پر نظر رکھیں جو کسی لت کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو جوئے کی لت لگ سکتی ہے تو پیشہ ور افراد یا معاون گروپوں سے رابطہ کریں۔ https://blog.myfinancemoney.com/the-dos-and-donts-of-casino-gambling-best/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.
com/the-dos-and-donts-of-casino-gambling-best/
0 notes
Text
حجاج کرام کے لیے مفید مشورے
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
حج پیدل چلنے کا نام ہے جتنی آپ میں پیدل چلنے کی استطاعت مضبوط ومستحکم ہو گی آپ اسی قدر سفر حج میں کامیاب وکامران رہیں گے۔ اس لیے ممکن ہو تو ابھی سے پیدل چلنے کی عادت ڈالیے تاکہ وقت ضرورت پریشانی نہ ہو۔ دن میں نکلتے وقت چھتری کا استعمال کریں اور مشروبات اور پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔
سفر حج و عمرہ پر روانگی سے پہلے اور دوران سفر صحت کا بہت خیال رکھیں ـ پہلے سے ہلکی پھلکی ورزش کرتے رہیں ـ تیز چلنے اور دوڑنے کی عادت ڈالیں، روانگی سے پہلے ڈاکٹر سے اپنا طبی معائنہ کرائیں (یہ مشورہ آپ کی حج درخواست میں بھی درج ہے) ڈاکٹر کا نسخہ اور ضروری ٹیسٹ کا نتیجہ فوٹو کاپی کر کے اپنے پاس رکھ لیں ـ ڈاکٹر نے جو دوائی تجویز کی ہے، سارے سفر کی مدت کے لیے ساتھ لے جائیں ـ حج میڈیکل مشن پر بھی ادویات دستیاب ہونگی تاہم کمپنی/نام مختلف ہو سکتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر ہرقسم کی دوائی سعودی عرب میں مل سکتی ہے لیکن ڈاکٹر کا نسخہ دکھانا ہو گا ـ نیز وہاں قیمتیں زیادہ ہیں اور نام مختلف ہوتے ہیں۔
جب آپ سعودی عرب پہنچ جاتے ہیں تو مکہ اور مدینہ میں بلڈنگ معاون آپکی رہنمائی کیلئے موجود ہونگے ـ کسی بھی تکلیف کی صورت میں ان سے رابطہ کرسکتے ہیں ـ مکہ اور مدینہ منورہ کے مرکزی ہسپتال میں ڈاکٹر، لیبارٹری ، ایکسرے، داخلے کے لئے وارڈز اور علاج کی تمام سہولتیں میسر ہیں ـ نیز آپ کی رہائش گاہ کے قریب حکومت پاکستان کی طرف سے ایک ڈسپنسری موجود ہو گی ـ بوقت ضرورت ڈسپنسری کے ڈاکٹر سے طبی مشورہ لیا کریں حج کے دوران جن بیمارافراد کو کرسی (Wheel chair) پر طواف اور سعی کرایا جاتا ہے ـ وہ بیت للہ کی بالائی منزل میں جائیں ـ کیونکہ نیچے زیادہ رش کی وجہ سے اکثرافراد مریض کی کرسی سے ٹکرا کر گر جاتے ہیں ـ
بیمارافراد بھیڑ میں نہ جائیں بلکہ اوپر والی منزل یا چھت میں آرام آرام سے طواف و سعی کریں کھانے پینے میں احتیاط کریں، اپنا علیحدہ تولیہ، صابن اور مسواک یا برش استعمال کریں، اپنی رہائش گاہ، حمامات اور اردگرد ماحول کی صفائی کا خیال رکھیں ـ بچا ہوا کھانا ،پھلوں کے چھلکے ،استعمال شدہ برتن اور دیگر کوڑا کرکٹ مقررشدہ جگہوں تک پہنچائیں۔ اپنے حصے سے زیادہ کھانا مت لیں نیز کھانا ضائع مت کریں۔
آب زم زم پانی کے کولرکے قریب گرے ہوئے پانی پر اکثرضعیف افراد پھسل کر گرجاتے ہیں ـ اس لئے احتیاط کریں ـ آب زمزم پیتے وقت ہر بار اپنی صحت کے لئے دعا کریں کوشش کریں اپنے محدود دوران قیام میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں حج نام ہے صبر کا اور حج پر آزمائشیں زیادہ آتی ہیں شیطان پوری کوشش کرے گا آپ کے اعمال ضائع کروانے کی جب وہ دیکھے گا کہ آپ اتنی نیکیاں لے کر جا رہے ہیں وہ پورا زور لگاے گا کہ کسی طرح آپ کو کسی حاجی سے لڑائی جھگڑا کرواے وہاں پر منی اور عرفات میں قدم قدم پر صبر کرنا پڑے گا پھر جا کر آپ کا حج حج مبرور ہو گا منی اور عرفات میں لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑنا جھگڑنا شروع ہو جاتے ہیں اس سے بچیٔے گا اور اگر کوئی دوسرا حاجی آپ سے زیادتی کر جاۓ تو پھر بھی صبر کریں انشاللہ اس کا بہترین اجر آپ کو ملے گا
روضہ رسول پر جوتے ہاتھ میں نا پکڑے سخت بے ادبی کے زمرے میں آتا ہے آپ جوتے باھر رکھ آہیں مسجد کے اندر ریک ہیں ان میں رکھ دیں یا بہتر ہے مسجد میں موضے استعمال کریں
دوران طواف فون بند کر دیں یہ بھی نماز کی طرح ہے ویڈیو کال بلکل نا کریں خاص کر خواتین کو کیونکہ دوران طواف آپ کے موبائل سے خاتون کو سب لوگ دیکھ رہے ہوتے ہیں جو آپ کے پیچھے چلتے ہیں کھانا اتنا ہی لیں جتنا آپ کھا سکتے ہیں۔ منی میں کیمپ میں کولڈ ڈرنکس اور مالٹے دیتے ہیں۔ منی میں دوکانیں اور ہوٹل بھی موجود ہیں۔
پیدل چلنے کی عادت ڈالیں وہاں پر سخت گرمی اور خشک موسم ہو گا اور رش بھی بہت ہو گا اپنے گھر یامسجد کے اندر ننگے پاؤں چلنے کی عادت ڈالیں طواف کے دوران سبز لائٹ پر ہی طواف ختم کریں- سبز لائٹ سے پہلے ہی باھر چلے جانے سے ہیں اس سے آپ کا طواف پورا نہیں ہو گا
اپنا قیمتی سامان بڑے بیگ میں نا ڈالیں بلکہ اس کو اپنے اینڈ کیری میں رکھیں اگر خدا نخواستہ آپ کا بیگ گم بھی ہو جائے تو آپ کے لیے کم پریشانی بنے
اپنے بیگ پر اپنے کوائف لازمی لکھیں اور ایک چٹ پر لکھ کر بیرونی جیب میں بھی ڈال لیں
احرم کی چادر نیچے تہبند والی ناف سے اوپر باندھیں کیونکہ مرد کا ستر ناف سے گھٹنے تک ہوتا ہے بہت سے حاجی جن کی چادر ناف سے کافی نیچے اور گھٹنے سے اوپر ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ ضرورت پڑنے پر احرام کی چادر کو دھویا بھی جا سکتا ہے اور تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔ احرام کو بوجہ ضرورت یعنی نہانے کیلئے کھولنا اور خواتین کا وضو کرتے وقت سر کے مسح کیلئے سر کا رومال/عبایا کھولنے کی اجازت ہے۔
منی میں خیموں میں اپنی کرنٹ لوکیشن کسی ساتھ والے حاجی کو بھیج دیں اور اگر کوئی خیمہ بھول جاے تو اس لوکیشن پر جا کر آسانی سے مل جائے گا
جو حاجی ساتھ ہو نگے ان کا نمبر لازمی اپنی پاس رکھ لیں اور اگر بچھڑ جاٰئیں تو اس سے کہیں واٹس ایپ پر آپ کواپنی لوکیشن بھیج دیں اور حج کی پاکستانی ایپ PVG hajj اسٹال کر لیں
مسلکی بحث ہرگز نا کریں
طواف زیارت سے واپسی پر زیادہ تر لوگ بھول جاتے ہیں واپسی کا راستہ گوگل ماپ بیسٹ آپشن ہے
قربانی کے ٹوکن غیر مجاز لوگوں سے مت لیں بلکہ وزارت کی ہدایات پر عمل کریں
دوائیاں صرف اتنی لے جائیں جتنی ضرورت ہو باقی سعودی عرب سے مل جائیں گی اور سعودی گورنمنٹ بھی پاکستان کی طرف سے میڈیکل کیمپ سے فری دیتی ہے ان سے لے لیں
مکہ مکرمہ یا مدینہ پاک میں اگر کسی حاجی کو نسک ایپ کی سمجھ نا آئے تو پریشان ہونی کی کوئی ضرورت نہں ساتھی حجاج یا معاونین حج سے مدد طلب کریں
اگر آپ چائے کے شوقین ہیں تو بازار سے چائے خریدنے کے بجائے اسے خود ہی بنانے کا اہتمام کریں۔ ویسے تو چاے دو ریال فی کپ ملتی ہے مگر حج کے ایام میں چائے یا کھانا کا ملنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اس لیے بہتر یہ ہے کہ ایک الیکٹرک کیٹل یہیں سے خرید لیں اور چاہیں تو وہیں جا کر خریدیں۔ ٹی بیگ بھی یہیں سے خریدنا چاہیں تو کوئی حرج نہیں۔ خشک دودھ اور چینی ہرگز کمپنی بند پیکنگ میں لے جائیں۔ یہ دونوں اشیا وہاں باآسانی مناسب قیمت پر دستیاب ہیں۔ الیکٹرک کیٹل میں پانی گرم کریں اور ٹی بیگ ڈال کر چائے جب چاہیں بنا کر پئیں
جانے سے قبل اپنے بیگ کا خوب جائزہ لیں کہ وہ مضبوط ہوں کیونکہ سامان کئی بار اتارا اور رکھا جاتا ہے جس میں ان کے کھلنے اور سامان کے بکھرنے کا احتمال رہتا ہے۔ احتیاط کے پیش نظر بیگ پر چڑھانے کے لیے کپڑے کے غلاف تیار کر لیں جنہیں ڈوری سے اچھی طرح باندھ لیں۔ بیگ، اٹیچی اور غلاف مہر پر اپنا نام، پتا اور فون نمبر نمایاں طور پر لکھیں اور ایک آدھ مارکر اور چند بال پین اپنے ہمراہ ہمیشہ رکھیں تاکہ ایئرپورٹ پراندراجات کے وقت پریشانی نہ ہو
اللہ پاک تمام حجاج کاحج مقبول و مبرور فرمائے۔ آمین از محمد علي کلوڑ۔ میرپورماتھیلو- گھوٹکی، سندھ، پاکستان
0 notes
Text
طبی مرکبات و مجربات ایپ
طبی مرکبات و مجربات ایپ طبی مرکبات و مجربات ایپ ایک بہترین ایپلیکیشن ہے جس میں ہزاروں مرکبات یعنی مجرب اور قانونی نسخہ جات کو جمع کیا گیا ہے۔ طبی مرکبات و مجربات ایپلیکیشن میں ہزاروں مرکبات و مجربات نسخہ جات دیے گئے ہیں۔ یہ مرکبات و نسخہ جات مزاج، کیفیت، تحریک کے مطابق بھی ہیں اور قانون مفرد اعضاء کی تحریکات کی ترتیب سے بھی ہیں۔ اسی طرح حروف تہجی کی ترتیب سے بھی دیے گئے ہیں۔ یہ ایپ زبردست علمی…
View On WordPress
0 notes
Text
🌹🌹 *𝙵𝙾𝚁𝙼𝚄𝙻𝙰 𝙵𝙾𝚁 𝙼𝙴𝚁𝙲𝚈*
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
6️⃣4️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
🍁 *FORMULA FOR MERCY*
*The Prophet of Islam ﷺ said, “Have mercy on the people of the earth. The one in heaven will have mercy on you”.*
(Sunan Abu Dawud, Hadith No. 4941)
*It is a simple principle that instills in men and women a passion to perform good deeds that never end.*
*Every human being needs God’s help in different stages of life, it is impossible to be successful in this world without this.*
*The easiest way to make a person deserving is to give to others what he wants God to give to himself.*
*If he wants God to help him, he should also be a helper of others.*
*If he wants God to be kind to him, he should be kind to others.*
*If he wants God to forgive him for his shortcomings, he should also overlook the shortcomings of others.*
*Dealing with someone with kindness and compassion is like saying to God: “O God, I have dealt with your servants with kindness and compassion, so deal with me with kindness and compassion.”*
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
🍁 *اللہ سبحان تعالی کی رحمت پانے کا نسخہ (فارمولا) :*
*عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”رحم کرنے والوں پر رحمن رحم فرماتا ہے، تم زمین والوں پر رحم کرو، تو آسمان والا تم پر رحم کرے گا“۔*
(سنن ابوداؤد، حدیث نمبر 4941)
*اس فرمان رسول ﷺ کے ذریعہ ہمیں زندگی گزارنے کا ایک آسان سا اصول سمجھایا گیا ہے جو تمام انسانوں (چاہے وہ عورت ہو یا مرد) میں ایسے اچھے کام کرنے کا جذبہ پیدا کرتا ہے جو کبھی بھی ختم نہیں ہوتا ہے۔*
*ہر شخص کو زندگی کے مختلف مراحل میں اللہ کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے، اللہ کی مدد کے بغیر اس دنیا میں کسی بھی انسان کا کامیاب ہونا ناممکن ہے۔*
*اپنے آپ کو (خود کو) اللہ کی مدد کا مستحق بنانے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ انسان تمام دوسرے لوگوں کے لیے بھی وہی کچھ چاہے جو وہ چاہتا ہے کہ اللہ اس کو دے۔*
*اگر کوئی شخص چاہتا ہے کہ اللہ سبحان تعالی اس کی مدد کرے تو اسے چاہیے کہ اللہ کی مخلوق (دوسرے لوگوں) کی بھی مدد کرے۔*
*اگر کوئی شخص چاہتا ہے کہ اللہ سبحانہ تعالی اس پر مہربان ہو تو اسے چاہیے کہ دوسروں لوگوں پر رحم کرے۔*
*اگر کوئی شخص چاہتا ہے کہ اللہ سبحانہ تعالی اس کی کوتاہیوں پر اسے معاف کردے تو اسے بھی دوسروں کی کوتاہیوں کو نظر انداز کرنا چاہیے۔*
*کسی کے ساتھ نرمی اور ہمدردی سے پیش آنا ایسا ہے جیسے آپ اللہ سبحان تعالی سے کہہ رہے ہوں کہ : ’’اے اللہ میں نے تیرے بندوں کے ساتھ محبت اور شفقت کا معاملہ کیا، لہٰذا تو بھی میرے ساتھ مہربانی اور شفقت کا معاملہ کر ۔"*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم*
🍁 *"تم زمین والوں پر رحم کرو اللَّهِ تم پر رحم فرمائے گا"-*
▪️ *اللَّهِ تعالی نے حضرت انسان کو اشرف المخلوقات اور تمام مخلوقات میں اس کو برتری تفوق اور فضیلت سے نوازا ہے،قرآن م��ید میں اللَّهِ تعالی نے بیک وقت چار چیزوں کی قسمیں کھا کر بتایا تاکہ حضرت انسان کو اپنی برتری کا احساس ہو اور ساتھ ہی اپنے مقام و منصب کا ادراک بھی ہو، "اللَّهِ تعالی نے فرمایا ، زیتون کی قسم_طور سینا کی قسم اور اس مبارک و پاکیزہ یعنی مکہ مکرمہ کی قسم ہم نے سچ مچ انسان کو سب سے بہترین سانچے میں ڈھالا ہے-" اللَّهِ تعالی نے انسان کو صرف بہترین سانچے میں ڈھال کر خوبصورت ہی نہیں بنایا بلکہ انسان کو اس کائنات کا تاجدار بنایا اور چیزوں کو اس کیلئے مسخر بنا کر اس کی خدمت میں مصروف کردیا۔*
▪️ِ *خدمت خلق وقت کی ضرورت بھی ہے اور بہت بڑی عبادت بھی ہے کسی شخص کے دکھ و درد کو بانٹنا حصول جنت کا زریعہ بھی ہے،کسی زخمی و مجبور دل پر محبت و شفقت کا مرہم رکھنا اللَّهِ کی خوشنودی کا زریعہ ہے کسی مقروض کیساتھ تعاون کرنا اللَّهِ کی رحمتوں برکتوں کو حاصل کرنے کا ایک بڑا سبب ہے،کسی بیمار کی عیادت کرنا مسلمان کا حق بھی ہے اور سنت رسول اللَّهِ ﷺ بھی ہے ، اس ہی طرح بھوکو کو کھانا کھلانا اور مجبوروں کے کام آنا عظیم ترین نیکی اور ایمان کی علامت ہے۔*
▪️ *دوسروں کے کام آنا ہی اصل مومن کی زندگی ہے اپنے لئے تو سب جیتے ہیں کامل انسان تو وہ ہے جو اللَّهِ کے بندوں اور اپنے بھائیوں کیلئے جیتا ہو ، اس پر علامہ اقبال نے کیا خوب کہا ہے،*
*ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے*
*آتے ہیں جو کام دوسروں کے*
▪️ *مزہب اسلام نے بنیادی عقائد کے بعد خدمت خلق کو سب سے زیادہ اہمیت دی ہے قرآن مجید کے مطابق تخلیق انسانی کا مقصد بلاشبہ عبادت ہے لیکن عبادت سے مراد صرف روزہ،نماز،حج و زکوة نہیں ہے بلکہ عبادت کا لفظ عام ہے کہ حقوق اللَّهِ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد بھی شامل ہے۔*
▪️ *مزہب اسلام نے ��دمت خلق دائرہ کار کو کسی ایک فرد یا چند جماعتوں کے بجائے تمام امت کے افراد پر تقسیم کردیا ہے۔ غریب ہو امیر ہو یا وقت کا بادشاہ،ہر شخص اپنی استطاعت کے مطابق خدمت خلق کی انجام دہی کا زمہ دار ہے۔*
▪️ *یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ اللَّهِ کے نبیﷺ نے خدمت خلق کی محض زبانی تعلیم نہیں دی بلکہ آپﷺ کی عملی زندگی خدمت خلق سے لبریز ہے ،سیرت طیبہﷺ کے معاملے سے پتا چلتا ہے کہ آپﷺ خدمت خلق کرتے تھے۔ مسکینوں دادرسی ، مفلوک الحال پر رحم و کرم محتاجوں، بے کسوں،کمزوروں کی مدد آپﷺ کے وہ نمایاں اوصاف تھے۔*
▪️ *حضور ﷺ نے انسانوں کو باہمی اور ہمدردی اور خدمت گزاری کا سبق دیا ہے۔ طاقتوروں کو کمزوروں پر رحم و مہربانی اور امیروں کو غریبوں کی امداد کرنے کی تاکید و تلقین فرمائی ہے ، مظلوموں اور حاجت مندوں کی دادرسی کی تاکید فرمائی ہے ، یتیموں ، مسکینوں اور لاوارثوں کی کفالت اور سرپرستی کا حکم فرمایا ہے۔*
*اس ہی بات پر علامہ اقبال نے کیا خوب فرمایا ہے :*
*افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر*
*ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ*
▪️ *جو کسی انسان کی حاجت پوری کرنے میں لگا ہو ، اللَّهِ تعالی اسکی حاجت پوری کریتا ہے اور جو کسی مسلمان کی تکلیف بے چینی اور مشکلات دور کرنے میں مدد کرتا ہے اللَّهِ اسے قیامت کے دن بے چینی اور تکلیف سے بجات دے گا۔*
🍃 *سرکار دو عالمؐ ﷺ نے فرمایا: "تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم ہر رحم فرمائے گا"-*
🍃 *"جو بندوں پر رحم نہیں کرتا اللَّهِ بھی اسے اپنی رحمت سے محروم کردیتا ہے"-*
🍃 *"رحم اور ہمدردی اس شخص کے دل سے نکال دی جاتی ہے جو بدبخت ہو"-*
🍃 *"ساری مخلوق میں سب سے زیادہ اللَّهِ کے نزدیک وہ ہے جو اللَّهِ کی عیال یعنی مخلوق کے ساتھ زیادہ بھلائی سے پیش آتا ہے"۔*
🍃 *’’ قوم کا سردار قوم کا خادم ہو تا ہے۔"*
🍃 *’’جو شخص کسی بیوہ یا مسکین کی خبر گیری کرتا ہے اس کی حیثیت اللَّهِ کی را ہ میں جہاد کرنے والے یا اس شخص کی ہے جو دن کو روزہ رکھتا ہے اور رات کو عبادت کے لیے کھڑا رہتا ہے۔"*
🍃 *’’ لوگو! سلام کا رواج ڈالو، کھانا کھلایا کرو اور صلہ رحمی کیا کرو۔"*
🍃 *’’ ایسے شخص کی محبت میں کوئی خوبی نہیں جو تمہارے لیے بھی وہ کچھ نہ چاہے جو اپنے لیے چاہتا ہے یا اس انداز میں نہ سوچے جس انداز میں وہ اپنی بہتری اور بھلائی سوچتا ہے۔"*
🍃 *’’خدا کی قسم تم مومن نہیں ہو سکتے جب تک اپنے بھائی کے لیے وہ کچھ نہ چاہو جو اپنے لیے چاہتے ہو"۔*
🍃 *’’ آپس میں دشمنی سے گریز کرو کیوں کہ اس سے خوبیاں فنا ہوجاتی ہیں اور فقط عیوب زندہ رہتے ہیں۔"*
🍃 *’’جو شخص خدا اور روزِ جزا پر اعتقاد رکھتا ہے وہ اپنے پڑوسیوں کی عزت کرے اور اسے ایذا نہ دے۔‘‘*
🍃 *’’ وہ شخص جس کی شراتوں سے اس کا ہمسایہ مامون نہیں وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔"*
🍃 *’’ تم میں سب سے بہتر گھر وہ ہے جس میں ��تیم معزز طریقے سے رہتا ہے۔"*
🍃 *’’بھوکے کو کھانا کھلاؤ، بیمار کی عیادت کرو اور ناحق پکڑے جانے والے قیدی کو رہا کراؤ۔"*
🍃 *’’مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، نہ تو اسے وہ رسوا کرے اور نہ ہی اس پر ظلم کرے اور جو اپنے بھائی کی حاجت روائی میں رہے گا اللَّهِ اس سے قیامت کے دن کی تکالیف دور کرے گا اور جو مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا قیامت کے دن اللَّهِ اس کی پردہ پوشی کرے گا۔"*
*ہمیں چاہیے کہ ضرورت مند انسانوں سے محبت اور ہمدردی کریں اور انکی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد دیں تاکہ اللَّهِ کی رضا حاصل ہو۔*
🍂 *اللَّهِ ہم سب کو نیک اعمال کرنے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائیں* ۔۔۔
*آمین ثمہ آمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes
Text
🔰 بچوں کی پرورش اور والدین کا کردار
بچے کسی بھی قوم کا مستقبل اور بیش قدر سرمایہ ہوتے ہیں۔ ان طفلانِ ملّت کے لیے اَعلیٰ تربیت، عمدہ تعلیم، مناسب پرورش، مہذب نگہداشت اور خصوصی دیکھ بھال والدین اور اساتذہ کی اَوّلین ذمہ داری ہوتی ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے ماں کی آغوش کو پہلی درس گاہ قرار دے کر اِس پر صداقت کی سند ثبت کر دی ہے۔ بچے کو اِس عمر میں کسی کتاب یا دیگر علمی ذخیرے کے بغیر براہِ راست آغوشِ مادر سے علم و نور کا فیضان حاصل ہوتا ہے۔ اِس حوالے سے والدین، خصوصاً والدہ کی اَوّلین ذمہ داری اِسلامی تعلیمات اور بچوں کی نفسیات کے مطابق اُن کی تربیت کرنا اور انہیں تعلیم دینا ہے۔ والدین کے لیے بچوں کی نفسیات سے متعلق بنیادی اصولوں سے آگاہی نہایت ضروری ہے۔ بچوں کے ذہن کی گتھیاں سلجھانے کے لیے نفسیاتی اُمور سے جان کاری بنیادی ضرورت ہے۔ والدین کے بعد بچوں کی تعلیم و تربیت کا اگلا ذریعہ اساتذہ ہوتے ہیں۔ یہ شفیق ہستیاں اسے مادرِ علمی میں میسر ہوتی ہیں۔ اسکول میں بچوں کو آنکھ اور کان کی حسیات کا بھرپور انداز سے اِستعمال کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ یہاں بہت سی علمی اور عملی مشقیں کرنے کے نئے نئے ڈھنگ اور ذرائع و مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہاں ہر بات مشاہدہ سے بڑھ کر مطالعہ تک جا پہنچتی ہے۔ مطالعہ کا یہ عمل اور اس کے دیگر لوازمات بچے کی شخصیت کو بنانے، سنوارنے اور نکھارنے میں بھرپور معاون ثابت ہوتے ہیں۔
اسلام کے حقیقی اصولوں کی روشنی میں نسلِ نو کی تربیت آج کے والدین کے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں۔ ’بچوں کی پرورش اور تعلیم و تربیت میں والدین کا کردار اور بچوں کی تعمیر شخصیت‘ کے عنوان سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے افادات پر مشتمل 3 کتب شائع ہو چکی ہیں۔ یہ کتب والدین کی اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت کے حوالے سے مرکزی کردار کی حامل ہیں۔ اس حوالے سے بچوں کو اوائل عمری ہی سے دینِ اسلام کی طرف راغب کرنے کے نسخہ ہائے کیمیاء تحریر کیے گئے ہیں، جن کی روشنی میں نسلِ نو کو اسلام کے آفاقی رنگ میں رنگنے کے خاطر خواہ انتظامات مرتب کیے گئے ہیں۔ یہ دراصل گائیڈ کتب ہیں جو نسلِ نو کو ایک اچھا مسلمان اور ذمہ دار شہری بناتی ہے۔
🔰 بچوں کی پرورش اور والدین کا کردار (رحمِ مادر سے ایک سال کی عمر تک) 🔹 خاندان کی تعمیر میں زوجین کا کردار 🔹 قبل اَز پیدائش بچے کے حقوق 🔹 بعد اَز پیدائش بچے کے حقوق 🔹 اولاد کی پرورش میں والدہ کا کردار 🔹 اولاد کی پرورش میں والد کا کردار 🔹 بچوں کی پرورش میں والدین کا کردار 🔹 ولادت سے ایک سال تک کے بچے کا جائزہ
🔰 بچوں کی تعلیم و تربیت اور والدین کا کردار (2 سے 10 سال کی عمر تک) 📗 دو تا چار سال کے بچوں کی تعلیم و تربیت 🔹 جسمانی و ذہنی نشوونما اور تعلیم 🔹 دینی تربیت 📗 پانچ تا سات سال کے بچوں کی تعلیم و تربیت 📗 آٹھ تا دس سال کے بچوں کی تعلیم و تربیت 🔹 دینی تعلیم و تربیت 🔹 عصری تعلیم و تربیت 🔹 معاشرتی تعلیم و تربیت 🔹 بچوں کی تعلیم و تربیت میں احتساب اور غیر نصابی سرگرمیوں کا کردار 📗 بچوں کا استحصال - ایک المیہ
🔰 بچوں کی تعمیر شخصیت (11 سے 16 سال کی عمر تک) 🔹 بچوں کی تعلیم اور کیرئیر کا انتخاب 🔹 بچوں میں اَخلاقی و روحانی تربیت کی ناگزیریت 🔹 بچوں کی معاشرتی، نفسیاتی اور جذباتی تربیت
مصنف : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری زبان : اردو قیمت : 1500 روپے
📗 پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں 🔗 https://www.google.com/search?q=بچوں+کی+پرورش+اور+والدین+کا+کردار+minhajbooks.com
💬 خریداری کیلئے رابطہ کریں https://wa.me/923097417163
#MinhajBooks#BooksbyDrQadri#IslamicBooks#TahirulQadri#DrQadri#MinhajulQuran#IslamicLibrary#books#UrduBooks#pdfbooks
0 notes
Text
0 notes