#نئی فلم
Explore tagged Tumblr posts
googlynewstv · 9 months ago
Text
اجے دیوگن اور تبو کی نئی رومینٹک فلم ریلیز
بھارتی اداکار اجے دیوگن اور اداکارہ تبو کی نئی رومینٹک فلم ’اوروں میں کہاں دم تھا‘ ریلیزکردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق فلم کی ریلیز پانچ جولائی کو شیڈول تھی لیکن پرابھاس کی سائنس فکشن فلم ’کالکی2898‘ کی شاندار کامیابی کے بعد اس کی ریلیز ملتوی کی گئی۔ فلم میں ایک ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جو دہرے قتل کے جرم میں 23 برس قید کاٹ کر جیل سے رہا ہوتا ہے۔فلم کی کہانی رشتوں کی پیچیدگی اور انسانی نفسیات کا…
0 notes
airnews-arngbad · 6 months ago
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 9؍ اکتوبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭  وزیر اعظم  آج  ہنگولی  اور  جالنہ میڈیکل کالج سمیت  دیگر منصبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں
گے 
٭  ریاست میں آبپاشی اسکیمات کو شمسی توانائی سے چلانے کے لیے 29؍ ہزار  کروڑ  روپئےکا فنڈ موصول
٭ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے ریاست کا پہلا ہاسٹیل سلوڑ میں قائم کیا جائے گا
٭ 70؍ ویں قومی فلم ایوارڈ صدر جمہوریہ کے ہاتھوں تقسیم 
اور
٭ لڑ کیوں کےT-20 ؍ کرکٹ ورلڈ کپ ٹور نا منٹ میں آ ج بھارت کا مقابلہ شری لنکا سے 
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعظم نریندر مودی آج ریاست کے لیے  7؍ ہزار 600؍ کروڑ  روپیوں کےمنصبوں کا سنگ بنیاد  اور  افتتاح کریں گے ۔  اِس میں وہ  جالنہ  اور  ہنگولی سمیت  ممبئی  ‘  ناسک  ‘  بلڈھانہ  ‘  واشم  ‘ امرا وتی ‘  بھنڈا را  ‘  گڈ چِرولی  اور  امبر ناتھ کے میڈیکل کالجوں کا آن لائن افتتا ح کریں گے ۔ 
اِسی طرح ناگپور بین الاقوامی ہوائے اڈے کی توسیع  اور  شر ڈی ہوائی  اڈے کے نئے  ٹر مِنل کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے ۔  
***** ***** ***** 
ریاست میں اگر مہا وِکاس آ گھاڑی کی حکو مت قائم ہو تی ہے تو وزیر اعلیٰ کون ہو گا  اِس کی وضاحت کی جائے ۔ شیو سینا اُدھو باڑا صاحیب ٹھاکرے پارٹی کے سر براہ  اُدھوٹھاکرے نے اپنا یہ مطالبہ دہرا یا ہے ۔ وہ کل ممبئی میں پارٹی کی جانب سے منعقدہ کانفرنس میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اِس موقعے پر انھوں نے مزید کہا کہ  کانگریس پارٹی  اور  راشٹر وادی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی  وزیر اعلیٰ عہدے کے امید وار کا اعلان کریں  ہم  اُس کی حمایت کریں گے ۔
***** ***** ***** 
  ریاست کے سبھی آبپاشی منصبوبے اب شمسی توانائی سے چلائے جائیں گے ۔ اِس کے لیے مرکزی حکو مت نے ریاست کو تقریباً  29؍ ہزار کروڑ  روپئے کا فنڈ دیا ہے ۔  وزیر توانائی دیویندر پھڑ نویس نے یہ بات بتائی ۔ وہ کل شولا پور میں وزیر اعلیٰ میر ی لاڈ لی بہن یو جنا کے جلسے میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ انھوں نے بتا یا کہ فی الحال اِس پرو جیکٹ کے پہلے مرحلے میں  12؍  ہزار کروڑ  روپئے  اور  دوسرے  مرحلے میں  3؍ ہزار کروڑ  روپیوں کے اخراجات پر مشتمل کام جاری ہیں ۔ 
اِس جلسے میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار بھی موجود تھے ۔ اِس موقعے پر دونوں وزراء اعلیٰ نے اپنی اپنی مخاطبت میں کہا کہ وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن یوجنا کسی صورت میں بند نہیں کی جائے گی ۔ انھوں نے کہا کہ اِس بارے میں مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے پر کوئی دھیان نہ دیں ۔
***** ***** ***** 
مرکزی وزیر برائے اقلیتی بہبود  کِرن ریجی جو نے کہا ہے کہ مرکزی حکو مت اپنی مختلف اسکیمات  اور  مہمات کے ذریعے اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود  اور  تر قی کے لیے کوشاں ہیں ۔  وہ کل چھترپتی سنبھا جی نگر ضلعے کے سلوڑ میں اقلیتی طلباء کے لیے قائم  کیے جا رہے ہاسٹل کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد اظہار خیال کر رہے تھے ۔  خیال رہے کہ یہ ہاسٹیل وزیر اعظم عوامی ترقیات پروگرام تحت قائم کیا جا رہا ہے ۔ اِس موقعے پر جناب ریجی جو نے  مزید کہاکہ خصوصی طور پر اقلیتی طلباء کے لیے قائم کیاجا رہا یہ ریاست کا پہلا ہاسٹیل ہے ۔ وزیر موصوف نے بتا یا کہ اِس ہاسٹیل کی تعمیر کے لیے 36؍ کروڑ  روپئے کا فنڈ مہیا کیاگیا ہے ۔
***** ***** ***** 
گور نر  سی  پی  رادھا کرشنن آج بیڑ  اور  جالنہ کا دورہ کریں گے ۔ وہ اب سے ٹھیک دیڑ ھ گھنٹہ بعد  یعنی  ساڑھے دس  بجے  چھتر پتی سنبھا جی نگر سے ہیلی کاپٹر کے  ذریعے بیڑ کے لیے روانہ ہوں گے۔وہاں وہ مختلف شعبوں کی سر کر دہ شخصیات کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے ۔ اِس کے بعد  دو پہر  تقریباً  سووا  دو  بجے  وہ  بیڑ سے  جالنہ کے لیے روانہ ہوں گے ۔
***** ***** ***** 
70؍ ویںقومی فلم ایوارڈس کل صدر جمہوریہ محتر مہ درو پدی مُر مو کے ہاتھوں تقسیم کیے گئے ۔ یہ تقریب نئی دِلّی میں منعقدہ کی گئی تھی ۔ اِس موقعے پر اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے کہا کہ خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کے لیے فلمی دنیا کو مزید اقدام کرنے چاہیے ۔ اِس تقریب میں مرکزی وزیر برائے اطلاعات  و  نشر یات  اَشوِنی ویشنو   اور  مملیکتی وزیر   ایل  مُر گن سمیت کئی نامور شخصیات موجود تھیں ۔ اِس موقعےپر صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ  ...
'' 
ادھیکانش اُچ شکشن سنستھا میں پُرسکار پراپت کرنے والے  چھاترائوں کی سنکھیا  چھاتروں سے ادھیک ہو تی ہے ۔ ایسا ہی بدلائو روزگار  اور  اُدیوگ جگت میں بھی ہونا چاہیے ۔ فلم اُدیوگ دوارا وومینیڈ  ڈیولپمنٹ کی دِشا میں  اور  ادھیک پر یاس کیا جا سکتا ہے ۔ فلم  اور  سوشل میڈیا سماج کو بدلنے کا سب سے ادھیک مضبوط مادھیم ہے ۔ لوگوں میں جاگرُکتا پیدا کرنے کےلیے جتنا اثر اُن مادھیمو سے پڑتا ہے اُتنا کسی اور  مادھیم سے سنبھو نہیں ہے ۔‘‘
اِس مرتبہ بزرگ اداکار مِتھون چکر ورتی کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے سرفراز کیاگیا۔ اِسی طرح دیپک دعا  کو بہترین فلمی نقاد کے لیے سونے کا کمل  دے کر اُن کی ستائش کی گئی۔ اِس کے علاوہ فلمی دنیاسے متعلق بہترین کتاب کا ایوارڈ  اَنی رُدھ بھٹا چاریہ کی کتاب   ’’  کشورکمار  دی   ال ٹیمیٹ بایو گرافی  ‘‘  کو دیاگیا ۔فلم ’’  کانتارا   ‘‘  میں بہترین اداکاری کا مظاہرہ کرنے والے  رُشبھ شیٹی کو ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ  پر مود پُن ہا نا کو دیاگیا ۔ بہترین فلم کا ایوارڈ  ملیا لم فلم  ’’  آٹم   ‘‘  کو دیاگیا ۔ 
’’  مر مرس آف دی جنگل  ‘‘  نامی مراٹھی دستا ویزی فلم کے لیے سہیل ویدیہ  کو  اور   ’’  وارثا  ‘‘  مراٹھی نامی فلم کے لیے سچن سوریہ ونشی کو  نقرئی کمل سے نوازا گیا ۔
اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے اِس مرتبہ قومی فلم ایوارڈ پانے والے سبھی فنکاروں کو  مبارکباد پیش کی ۔
***** ***** ***** 
دبئی میں کھیلےجا رے لڑ کیوںکے
  T-20 
؍ کرکٹ ورلڈ کپ میں آج بھارت کا مقابلہ شری لنکا سے ہوگا ۔ بھارتی وقت کے مطابق یہ مقابلہ شام ساڑھے سات بجے شروع ہو گا ۔ 
دوسری جانب بھارت  اور  بانگلہ دیش کے لڑ کوں کی کرکٹ ٹیم کے ما بین جاری تین  T-20؍کرکٹ مقابلوں کی سیریز کا دوسرا مقابلہ آج دِلّی میں کھیلا جائے گا ۔ خیال رہے کہ سیریز کا پہلا مقابلہ بھارت نے جیتا تھا ۔ 
***** ***** *****
ہنگولی ضلع کلکٹر ابھینو گوئل نے آئندہ اسمبلی چن��ئو کی تیاریوں کا کل جائزہ لیا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے سبھی نوڈل افسران کو انتخاب کا اطلاع نامہ جاری ہونے کے بعد سے  نتائج کا اعلان ہونے تک  سبھی مراحل کے کام کاج بہترین طریقے سے پور ے کرنے کی ہدایت دی۔
***** ***** ***** 
ریاستی کمیشن برائے عوامی حقوق کےکمشنر   کِرن جا دھو نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ شہر یان کو دی جانے والی خدمات کی شفافیت میں مزید  اضا فہ کریں  اور   جلد از جلد خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں ۔ وہ کل چھتر پتی سنبھا جی نگر میں عوامی خدمات حقوق ایکٹ پر عمل آوری کے جائزہ اجلاس میں اظہار خیال کرر ہے تھے ۔ اِس موقعے پر انھوں نے متعلقہ افسران کو کہا کہ وہ تمام خدمات آن لائن مہیا کرنے کو تر جیح دیں ۔ جناب کرن جا دھو نے کہا کہ آف لائن سروِسیس کو بھی جلد از جلد آن لائن کیا جائے ۔ 
***** ***** ***** 
ریاستی فوڈ کمیشن کے صدر نشین  سُبھاش رائوت نے کل پر بھنی ضلع عوامی نظام تقسیم  کے سرکاری گوداموں  ‘  راشن دکانوں  اور  شعبہ کے کام کاج کا جائزہ لیا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے متعلقہ افسران  کو  اناج کے سرکاری گو داموں  ‘ راشن دکانوں  ‘  اسکولوں  اور  آنگن واڑیوں کا دورہ کرکے خوراک کی تقسیم کا معائنہ کرنے کی ہدایت دی ۔
***** ***** ***** 
ریاست کا پہلا ٹیکنیکل ٹیکسٹائل پارک دھارا شیو میں قائم کیا جائے گا ۔ اِس کے پہلے مرحلے میں راستوں کی تعمیر کی جائے گی ۔ اِس کے لیے  کل ساڑھے سوبیس کروڑ روپئے منظور کیے گئے ہیں۔اِس موقعے پر رکن اسمبلی رانا جگجیت سنگھ پاٹل نے بتا یا کہ مختلف بنیادی سہو لیات مہیا کرنے کے لیے  114؍ کروڑ روپئے کے اخراجات پر مشتمل تخمینی خاکہ تیار کیاگیا ہے ۔ 
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ڈِجیٹل ڈوم تھیٹر   Planetarium   تعمیر کیاگیا ہے ۔ کل اِس ڈِجیٹل ڈوم تھیٹر  Planetarium    میں پہلا شو دکھا یا گیا ۔ ساتھ ہی اِس موقعے پر Planetarium  کے چو تھے ہال کا افتتاح  میونسپل منتظم  جی  شریکانت کے ہاتھوں کیاگیا ۔
***** ***** ***** 
ناندیڑ شہر سمیت کل ضلع بھر میں زور دار بارش ہوئی ۔ اِسی دوران کندھار تعلقے میں آباد مسلگ کے مقام پر بجلی گر نے سے ایک خاتون کی موت واقع ہو گئی   جبکہ  2؍ خواتین شدید زخمی ہوئی ہیں ۔ 
چھتر پتی سنبھا جی نگر میں بھی کل رم جھم بارش ہوئی ۔ محکمہ موسمیات نے آج  لاتور  ‘  جالنہ  اور  بیڑ شہر میں رم جھم بارش ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔ 
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے  ...
٭  وزیر اعظم  آج  ہنگولی  اور  جالنہ میڈیکل کالج سمیت  دیگر منصبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے 
٭  ریاست میں آبپاشی اسکیمات کو شمسی توانائی سے چلانے کے لیے 29؍ ہزار  کروڑ  روپئےکا فنڈ موصول
٭ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے ریاست کا پہلا ہاسٹیل سلوڑ میں قائم کیا جائے گا
٭ 70؍ ویں قومی فلم ایوارڈ صدر جمہوریہ کے ہاتھوں تقسیم 
اور
٭ لڑ کیوں کےT-20 ؍ کرکٹ ورلڈ کپ ٹور نا منٹ میں آ ج بھارت کا مقابلہ شری لنکا سے 
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
meta-bloggerz · 10 months ago
Text
فواد خان کی 8 سال بعد بالی ووڈ میں واپسی، ہیروئن کون؟
فواد خان نے سال 2014 میں فلم ‘خوبصورت’ سے بالی ووڈ میں ڈیبیو کیا تھا : فوٹو : فائل پاکستان سمیت پڑوسی ملک بھارت میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والے معروف اداکار فواد خان اپنی نئی فلم کے ساتھ آٹھ سال بعد بالی ووڈ میں واپسی کررہے ہیں۔ فواد خان کا شمار پاکستان کے میگا اسٹارز میں ہوتا ہے، اُنہوں نے نہ صرف ڈراموں بلکہ فلموں ��یں بھی اپنی شاندار اداکاری سے خود کو منوایا، اُنہوں نے بالی ووڈ میں…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
یمنیٰ زیدی کا شادی تقریب میں رقص، ویڈیو وائرل
پاکستان کی مقبول اداکارہ یمنیٰ زیدی کے شادی کے موقع پر کیے گئے رقص نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی۔ اداکارہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پراپنے رقص کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔ ویڈیو میں سرخ جوڑے میں ملبوس خوبصورت یمنیٰ زیدی کو خاندان کی ایک شادی پر رقص کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اداکارہ نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ میری نئی آنے والی فلم ”نایاب“ کا میرا نیا پسندیدہ دیسی ڈانس ہے‘۔ اداکارہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnabannu · 1 year ago
Text
مولا جٹ کی طرح گنڈاسا اٹھانے والے ’ارجن ویلی‘ جن کا ذکر رنبیر کی نئی فلم ’اینیمل‘ میں ہوا
http://dlvr.it/SzjWkn
0 notes
urdunewsfunplannetblog · 2 years ago
Text
’پٹھان‘ ڈائریکٹر اور سیف علی خان کا نئے فلمی پروجیکٹ کیلئے اشتراک
 ممبئی: بالی وڈ سپر اسٹار سیف علی خان اور بلاک بسٹر ’پٹھان‘ کے ڈائریکٹر سدھارتھ آنند 2007 کے بعد دوبارہ ایک نئے پروجیکٹ کیلئے مل کر کام کررہے ہیں۔  سدھارتھ آنند اپنے پروڈکشن ہاؤس ’مارفلکس‘ کے زیر اہتمام ایک فلم کو پروڈیوس کررہے ہیں جن کو ان کا ایک اسسٹنٹ ہدایت کاری دے گا۔ سیف علی خان کی نئی فلم کے حوالے سے تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں لیکن وہ ایکشن سے بھرپور ہوگی اور اس کی کہانی جکڑ لینے والی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
htvpakistan · 4 years ago
Text
فردین خان 11 سال بعد نئی فلم کیلئے منظر عام پر آگئے
فردین خان 11 سال بعد نئی فلم کیلئے منظر عام پر آگئے
بالی وڈ اداکار فیروز خان کے صاحبزادے اور اداکار فردین خان 11 برس بعد بالی وڈ میں دوبارہ انٹری دے رہے ہیں اور اپنی نئی فلم کیلئے وہ ممبئی پہنچ گئے ہیں۔ فردین خان آخری بار 2011 میں فلم ’دلہا مل گیا‘ میں نظر آئے تھے تاہم اس کے بعد سے وہ فلم نگری سے دور تھے۔ فردین کے مطابق بچوں کی پیدائش کی وجہ سے ان کی توجہ فیملی کی طرف تھی اور پتہ ہی نہیں چلا کہ اتنا وقت گزر گیا۔ فردین خان اب ایک تھرلر فلم ’وس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
kupwaratimes-fan · 4 years ago
Text
نئی فلم پالیسی کے تحت کیا وادی کے بند سنیما گھروں کی بحالی ممکن ہوگی ؟
نئی فلم پالیسی کے تحت کیا وادی کے بند سنیما گھروں کی بحالی ممکن ہوگی ؟
جموں و کشمیر انتظامیہ نے نئی فلم پالیسی کے تحت پرانے سینما گھروں کو بحال کرنے کے لیے کچھ مراعات رکھیں ہیں۔ گذشتہ تین دہائیوں سے وادی کے سنیما گھر ناسازگار حالات کے سبب بند ہیں اور اب ان کی حالت اتنی خستہ ہو چکی ہےکہ یہ گویا کوئی بھوت گھر ہوں۔   90 کی دہائی میں سرینگر شہر میں کئی بڑے سنیما گھر موجود تھے جہاں فلم کے شوقین لوگوں کو تانتا بندھا رہا کرتا تھا۔ سرینگر کے شہر خاص کے حَول علاقے میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 2 days ago
Text
بھارتی نجومی کا سلمان خان کو محتاط رہنے کا مشورہ
بھارت کے مشہورنجومی گیتانجلی سکسینا نے بالی وڈ دبنگ اسٹار سلمان خان کے کیرئیر،سکیورٹی سے متعلق ایک اور بڑی پیشگوئی کردی۔ رپورٹس کے مطابق گیتانجلی سکسینا نامی نجومی نے پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ’پیشہ ورانہ طور پر سلمان خان کا سال 2024 سازگار نہیں رہا اور آئندہ سالوں کیلئے انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی نئی فلم کی ریلیز سے باز رہیں‘ ۔ نجومی نے کہا کہ ’سلمان خان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں…
0 notes
airnews-arngbad · 8 months ago
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar Date: 22 August-2024 Time: 09.00 to 09.10 AM آکاشوانی چھترپتی سنبھاجی نگر علاقائی خبریں تاریخ: ۲۲ / اگست ۴۲۰۲ء؁ وقت: 09.00 سے 09.10/ بجےسب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ سویا بین اور کپاس کو فی ہیکٹر پانچ ہزار روپئے امداد کے لیے ای -فصل جانچ کی شرط ختم کرنے کا وزیر اعلیٰ کا اعلان ٭ ریاست میں پیاز ‘ کپاس اور سو یا بین کے مسائل پر جلد یہ دِلّی میں میٹنگ کا انعقاد ‘ مرکزی وزیر زراعت شیو راج سنگھ چو ہان کی یقین دہا نی ٭ خواتین کی حفاظت کے لیے ریاستی حکو مت کار بند وزیر اعلیٰ کا اعلان جبکہ بدلا پور حادثہ کی مذمت میں 24/ تاریخ کو اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے مہا راشٹر بند کی اپیل اور ٭ مہا راشٹر حکو مت کی جانب سے دیے جانے والے مراٹھی فلم ایوارڈ کی کل ممبئی تقسیم
اب خبریں تفصیل سے… سو یا بین اور کپاس کو فی ہیکٹر پانچ ہزار روپئے امداد دینے کے لیے ای فصل جانچ کی شرط کو ختم کرنے کا اعلان وزیر اعلیٰ نے کل پر لی ویجناتھ میں ریاستی سطح کے زرعی فیسٹیول کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ ریاستی حکو مت نے NDRF کے اصول بالائے طا ق رکھتے ہوئے دوگنی نقصان بھر پائی دینے کا فیصلہ گزشتہ برس سو یا بین اور کپاس فصلوں کو نرخ کم ملنے کی وجہ سے کسانوں کو دو ہیکٹر کی حد میں فی ہیکٹر پانچ ہزار روپئے دینے کا فیصلہ کیا۔ اِس کے لیے ضروری ای فصل جانچ رپورٹ کئی کسانوں کے پاس نہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کی وجہ سے اب ای فصل جانچ روپورٹ کی شرط ختم کر کے سات بارہ اندراج کے مطابق امداد تقسیم کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اِس موقع پر کسانوں کے ساڑھے سات ہارس پاور کے زرعی پمپوں کے بجلی بل کو مکمل طور پر معاف کرنے کا اعلان کیا۔ مرکزی وزیر زراعت شیو راج سنگھ چوہان کے ہاتھوں اِس نمائش کا افتتاح عمل میں آ یا۔ ریاست کے پیاز ‘ کپاس اور سو یا بین سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے جلد ہی نئی دِلّی میں میٹنگ منعقد کی جانے کی اطلاع انھوں نے دی۔ انھوں نے کہا کہ تر قی یافتہ بھارت کا خواب زراعت پر ہی پورا ہو سکتا ہے۔ فصل بیمہ کی زیر التواء ‘ رقو مات جلد ہی کسانوں میں تقسیم کی جائے گی۔ اِس بارے میں چوہان نے مزید کہا کہ….. ” آج جب میں آ رہا تھا تو راستے میں کسان اُنھوں نے مجھے بتا یا کہ فصل بیمہ یو جنا کے پیسے نہیں ملے۔ میں آپ کو آشواشِست کر تا ہوں میں نے وہیں سے فون کیا میرے ادھی کاریوں کو اور آپ کو میں وچن دیتا ہوں مہاراشٹر کے کسانوں کے ساتھ اننیائے ہو گا۔ فصل بیمہ یو جنا کا بچہ پیسہ پائی پائی دلوائی جائے گی۔ کسانوں کی آ ئی دوگنی کرنے کے لیے ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ہر سنبھو اُپائے کریں گے۔“مراٹھواڑہ کے قحط کو دور کرنے کے لیے ریاستی حکو مت کو شش کرنے کی پا بند ہونے کے یقین کا اظہار نائب وزیر اعلیٰ ��یویندر پھڑ نویس نے کیا۔ سمندر میں بہہ جانے والا 50/ ٹی ایم سی پانی گودا وری طاس میں موڑ نے کا فیصلہ لیا گیا۔ اِس ضمن میں اسکیم آخری مرحلہ میں ہونے اور بیڑ ضلع کے آشٹی تک یہ پانی پہنچنے کی اطلاع پھڑ نویس نے دی۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ریاستی حکو مت خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور تشددکرنے والے ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وہ کل رتنا گیری میں وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن اسکیم کی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بد لا پور واقعہ پر سیاست کرنا غلط ہے لیکن اپوزیشن اِسے بھول گئی ہے۔ انھوں نے یہ بھی الزام لگا یا کہ بدلا پور ریلوے اسٹیشن پر ہونے والا احتجاج سیاسی طور پر محرک تھا۔ ہمارے نمائندے نے بتا یا کہ پولس اِس امکان کی جانچ کر رہی ہے کہ بد لا پور میں ہونے والا احتجاج پہے سے منصوبہ بند تھا۔اِس معاملے میں کچھ فون کال اور وائس ریکارڈنگ پولس کے ہاتھ لگی ہے۔ اب تک 300/ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیاگیاہے اور 62/ افراد کو گرفتار کیاگیا ہے۔ گزشتہ روز 28/ افراد کو عدالت میں پیش کیاگیا جن میں سے 22/ افراد کو 14/ دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیا۔ دریں اثناء عدالت نے تشدد کے اِس معاملہ کے ملزم اکشئے شندے کی پولس حراست میں 26/ اگست تک توسیع کر دی ہے۔ بتا یا جا تا ہے کہ وکلاء نے اُس کا وکیل نامہ لینے سے انکار کر دیا۔بدلا پور واقعہ کے پیش نظر ریاست میں اپو زیشن پارٹیوں نے آئندہ 24/ تاریخ کو مہاراشٹر بند کی اپیل کی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نا نا پٹو لے نے یہ اطلاع دی۔ دریں اثناء شیو سینا اُدھو با لا صاحب ٹھاکرے گروپ کی جانب سے کل مختلف مقامات پر اِس واقعہ کے خلاف اور ریاستی حکو مت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر اور بیڑ میں احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے چوڑیاں تور کر حکو مت کے خلاف نعرے بازی کی۔ریاست میں لاڈلی بہن اسکیم کی بجائے محفوظ بہن چاہیے اِس مطالبے کیلے وِدھان پریشد کے حزب اختلاف کے قائد امبا داس دانوے کی سر پرستی میں شیو سینا اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ کی لیڈر اور یووا سینا کے عاملہ کے ارکین نے کل ڈائریکٹر جنرل آف پولس ڈاکٹر رشمی شکلاء سے ملا قات کی بد لا پور واقعہ کے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کیے جانے کے محضر اِس موقع پر دیے گئے۔
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جارہی ہیں خواتین اور بچوں پر ہونے والے تشدد کو روکنے کے نقطہ نظر سے ریاست کے تمام صنعتی تر بیتی اِدارے اور ممبئی مضا فات کے ہر کالج میں آئندہ مہینہ سے خود کی حفاظت کی تربیت کی جائے گی۔ اِسکل ڈیو لپمنٹ وزیر منگل پر بھات لوڈھا نے کل ممبئی کے ایک پروگرام میں یہ اطلاع دی۔
انھوں نے کہا کہ اسکول اور کالج کے خواتین بیت الخلاء میں خاتون ملازمہ ہی کا تقرر کیا جائے گا۔کولکاتہ میں ایک ڈاکٹر پر تشدد اور قتل کے خلاف کل لاتور میں طلباء نے کینڈل مارچ نکالا۔ لاتور شہر میں ٹیو شن کلاس اسیو سی ایشن RCC کلاسیس اور مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے منعقد کیے گئے اِس مارچ میں بد لاپور واقعہ کے خلاف بھی شدید احتجاج کیاگیا۔ریاستی حکو مت کے مراٹھی فلم ایوارڈس کل ممبئی میں تقسیم کیے گئے۔اِس دوران 2024؁ء کا ملکہ تر نم لتا منگیشکر ایوارڈ گلو کارہ انورادھا پوڈوال کو اور گلو کا ری کے لیے سُدیش بھوسلے کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اِسی طرح سال2023؁ء کا وی شانتا رام لائف ٹائم اچیو منٹ ایوارڈ شیواجی ساٹم اور وی شانتا رام خصوصی تعاون ایوارڈ دِگپال لانجیکر کو تفویض کیاگیا۔ سال2023؁ء کا آنجہا نی راج کپور لائف ٹائم اچیو منٹ ایوارڈ آشا پاریکھ کو اور راج کپور خصوصی تعا ون ایوارڈ ہدات کار این چندرا کو دیاگیا۔وزیر اعلیٰ یوتھ ورک تر بیتی اسکیم کے تحت ہنگولی ضلع میں اب تک 2/ہزار810/ امید واروں نے آن لائن اندراج کر وا یا ہے اور
93/ اِداروں کے ذریعے ایک ہزار373/ اسا میوں کو مطلع کیاگیا ہے۔ اب تک97/ امید واروں کو تقرر نامے دیے جا چکے ہیں اور یہ تمام امدی وار رجوع بہ کار ہو چکے ہیں۔ اِس اسکیم کے تحت بارہویں کامیاب ٹرینٹر کو چھ ہزار روپئے۔ آئی ٹی آئی ‘ گریجویٹ ٹرینر کو آٹھ ہزار روپئے اور گریجویٹ ‘ پوسٹ گریجویٹ ٹرینر کو دس ہزار روپئے ما ہا نہ ملیں گے۔چھتر پتی سنبھا جی نگر کے میونسپل کمشنر و ایڈ منسٹریٹر جی شری کانت کی ایماء پر اسمارٹ اسکول بیسٹ اسکول اِس منصوبہ کے تحت کل ہر سول میں میونسپل مرکزی و ثانوی اسکول میں ” دوستی زندگی کی “ یہ ایک لیکچر کا انعقاد کیاگیا۔ پروفیسر گیانیشور کلکر نی نے اِس موضوع پر خطاب کیا۔بزرگ ادیب مہا دیو مورے کل کرناٹک کے نپا نی میں انتقال کر گئے۔ وہ86/ برس کے تھے۔ گزشتہ پچاس سالوں میں مراٹھی ادب کے میدان میں انھوں نے اپنا ایک منفرد مقاما بنا یا تھا۔ مہاراشٹر اور کرنا ٹک حکو مت کی مختلف ایوارڈس سے انھیں نوازا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اُن کے انتقال پر اپنے تعزیتی پیغام میں گہرے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ ریاستی حدی علاقوں کے مراٹھی عوام کے لیے اُن کی تحریریں ایک شمع کی مانند ہمیشہ روشن رہیں گی۔ناندیڑ کی سوامی راما نند تیرتھ مراٹھواڑہ یو نیور سٹی کے تحت کل ہنگولی ضلعے کے آکھا ڑا باڑا پور میں واقع نا رائن راؤ واگھما رے کالج میں انٹر کالج کراس کنٹری مقابلے منعقد ہوئے۔ اِن مقابلوں میں نا رائن راؤ واگھمارے کالج نے جنرل ایوارڈ حاصل کیا جبکہ سین گاؤں کے توشنیوال کالج کو دوسرا اور پر بھنی ضلعے کے رانی ساور گاؤں کے پُنیہ شلوک اہلیہ دیوی ہولکر کالج کو تیسرا مقام حاصل ہوا۔ڈاکٹر نریندر دابھولکر کے گیار ہویں یادگاری دن کی کی منا سبت سے پر بھنی کی انسداد اندھی تقلید کمیٹی اور گیانو پاسک کالج کے مشترکہ تعا ون سے ڈاکٹر نریندر دا بھولکر کی کتابوں کی رو نمائی تقریبل پر بھنی میں منعقد کی ہوئی۔ اِس تقریب سے خطاب کر تے ہوئے ماہر نفسیات ڈاکٹر دِ بھا جو شی نے کہا کہ سائنسی نقطہ نظر سے بھائی چارے کے جذبات پر وان چڑھا نے اور قومیت کا احساس بیدار کرنے کا پیغام آنجہا نی ڈاکٹر دا بھولکر کی کتابوں سے ملتا ہے۔راجیہ سبھا کے ضمنی انتخابات کے لیے راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی جانب سے کل نتن پاٹل کے نام کا اعلان کیاگیا۔ اِس سے قبل بی جے پی نے رائے گڑھ کے سابق رکن اسمبلی دھیریہ شیل پاٹل کے نام کا اعلان کیا تھا۔ اُن دونوں نے اپنے اپنے پر چے داخل کیے۔آخرمیں خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے...
٭ سویا بین اور کپاس کو فی ہیکٹر پانچ ہزار روپئے امداد کے لیے ای -فصل جانچ کی شرط ختم کرنے کا وزیر اعلیٰ کا اعلان ٭ ریاست میں پیاز ‘ کپاس اور سو یا بین کے مسائل پر جلد یہ دِلّی میں میٹنگ کا انعقاد ‘ مرکزی وزیر زراعت شیو راج سنگھ چو ہان کی یقین دہا نی ٭ خواتین کی حفاظت کے لیے ریاستی حکو مت کار بند وزیر اعلیٰ کا اعلان جبکہ بدلا پور حادثہ کی مذمت میں 24/ تاریخ کو اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے مہا راشٹر بند کی اپیل اور ٭ مہا راشٹر حکو مت کی جانب سے دیے جانے والے مراٹھی فلم ایوارڈ کی کل ممبئی تقسیم علاقائی خبریں ختم ہوئیں آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔ ٭٭٭٭
0 notes
hostbooster · 4 years ago
Text
'فریمنگ برٹنی اسپیئرز': سارہ جیسکا پارکر ، مائلی سائرس اور نئی دستاویزی فلم کے نتیجے میں برٹنی سپیئرز کے لئے مزید تعاون کی حمایت
‘فریمنگ برٹنی اسپیئرز’: سارہ جیسکا پارکر ، مائلی سائرس اور نئی دستاویزی فلم کے نتیجے میں برٹنی سپیئرز کے لئے مزید تعاون کی حمایت
اس دستاویزی فلم کو نیویارک ٹائمز نے تیار کیا ہے اور کہا جاتا ہے “برٹنی سپیئرز تیار کرنا۔” یہ سپیئرز کے شہرت کے عروج کے بعد ہے اور اس نے عدالت کے حکم سے قدامت پسندی میں گہری ڈوبکی ہے۔ سپیئرز فی الحال ایک میں شامل ہے اپنے والد جیمی سپیئرز کے ساتھ قانونی جنگ جس نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے اپنی مالی اعانت کی پاسداری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ سپیئرز اپنے وکیل کے توسط سے کہتی ہیں کہ وہ اب اپنے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 2 years ago
Text
جنوبی ہندوستان میں ایک فلم کی ریلیز پر جشن، کمپینیوں نے سٹاف کو ٹکٹ کے ساتھ ایک دن کی چھٹی دے دی
لوگوں کے سڑکوں پر رقص کرنے اور پٹاخے چلانے کے ساتھ، خوشی کے مناظر ہر ہندوستانی فلم کا حصہ ہوتے ہیں، لیکن جنوبی ہندوستان کی سڑکوں پر ایسے مناظر حقیقی زندگی میں  بھی نظر ۤ رہے ہیں اور یہ خوشی ملک کے سپر سٹارز کی ایک نئی فلم کے استقبال کے ہیں۔ ہندوستان کے معروف اداکار رجنی کانت کی تامل زبان میں ایکشن تھرلر فلم ‘ جیلر؛ جمعرات کو سینما کی زینت بنی جس کے بعد سے تامل علاقوں میں خوشی سے ایک ہنگامہ برپا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduclassic · 4 years ago
Text
امجد اسلام امجد : وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پر برس گئیں
وقت کی چلمن سے جھانک کر دیکھوں تو اپنے کالج کے دن شوخ و شنگ رنگوں میں ڈوبے نظر آتے ہیں۔ میرے یہ دن راولپنڈی شہر میں گزرے تھے‘ جہاں پہلے سر سید کالج اور پھر گورڈن کالج میں پڑھنے کا موقع ملا۔ یہ ستّر کی دہائی کا زمانہ تھا۔ جب کالج میں تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کی بہتات ہوتی تھی۔ مشاعروں کی روایت اپنے عروج پر تھی۔ میں انگریزی ادب کا طالبِ علم تھا لیکن اُردو ادب سے بھی گہری دلچسپی تھی۔ ہم دوست شام کو ملتے تو شعروادب پر گفتگو ہوتی۔ نئی کتابوں کا تذکرہ ہوتا۔ انھی دنوں ایک نئے شاعر کی آواز نے ہمیں اپنی طرف متوجہ کیا۔ سادہ اسلوب اور آسان ڈکشن، دل کَش استعارے اور تشبیہیں اور جذبے کی ایک رو جو پڑھنے اور سننے والے کو اپنے ساتھ بہا کر لے جانے کی صلاحیت رکھتی تھی۔ اس شاعر کا نام امجد اسلام امجد تھا۔ وہ جلد ہی نوجوانوں کے دلوں کی آواز بن گیا۔ مجھے یاد ہے اس زمانے میں امجد کی ''محبت کی ایک نظم‘‘ خاص و عام میں مقبول تھی۔ اس کا آغاز کُچھ یوں ہوتا تھا:
اگر کبھی میری یاد آئے تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں کسی ستارے کو دیکھ لینا
یہ نظم طوالت کے باوجود بہت سے نوجوانوں کو حفظ ہو گئی تھی۔ ستر کی دہائی میں ہی امجد اسلام امجد کا پہلا شعری مجموعہ ''بَرزَخ‘‘ شائع ہوا‘ اور اس کے چار سال بعد اس کا دوسرا مجموعہ ''ساتواں در‘‘ منظرِ عام پر آیا۔ یہ نظم ''ساتواں در‘‘ میں موجود ہے۔ جلد ہی امجد ملکی سطح پر شعری منظر نامے میں نمایاں جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ پھر تو جیسے تخلیقی وفور کے بند کُھل گئے اور امجد نے شعر و ادب کی متعدد اصناف میں طبع آزمائی کی اور ہر صنف میں اپنے آپ کو منوایا۔ امجد کی زندگی محنت اور تخلیق کا امتزاج ہے‘ ورنہ کیسے ممکن ہے کہ ایک شخص سرکاری ملازمت کے ساتھ پچاس سے زائد کتابیں تخلیق کر سکے۔ ''برزخ‘‘ کی اشاعت کے اگلے برس امجد کی فنی زندگی میں ایک نیا موڑ آیا‘ جس نے اسے شہرت کی دولت سے مالا مال کر دیا۔ یہ 1979ء کا سال تھا جب امجد کو ڈرامہ لکھنے کی پیش کش کی گئی۔ 
یاد رہے یہ وہ زمانہ تھا جب ضیاء الحق، ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ اُلٹ کر 1977ء میں برسرِ اقتدار آ چکے تھے‘ اور ملک میں ہر چیز کو اسلامیانے کا عمل جاری تھا۔ اس عمل کی زد میں ملک کی فلم انڈسٹری بھی آ چکی تھی جو اس دور میں ایسی گھائل ہوئی کہ پھر جانبر نہ ہو سکی۔ یوں فلم کا نعم البدل ٹیلی ویژن ڈرامہ بن گیا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اس دور میں پی ٹی وی ڈراموں نے ملکی اور غیر ملکی سطح پر اپنے آپ کو منوایا۔ امجد اسلام امجد کو ڈرامے کی پیش کش ہوئی تو اس نے اسے ایک چیلنج سمجھ کر قبول کیا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب صرف پی ٹی وی کا ایک چینل ہوا کرتا تھا۔ پرائیویٹ چینلز ابھی شروع نہیں ہوئے تھے۔ پی ٹی وی پر ان دنوں ہفتہ وار ڈرامے نشر ہوتے تھے۔ ایسے میں اعلان کیا گیا کہ ایک نیا قسط وار ڈرامہ ''وارث‘‘ کا آغاز ہو رہا ہے۔ یہ امجد کا امتحان تھا کہ کیا وہ شعری سلطنت کے بعد ڈرامے کی اقلیم میں بھی نمایاں مقام حاصل کر سکے گا۔
وہ 1979ء کا سال تھا اور 29 دسمبر کی ٹھٹھرتی ہوئی شام جب ''وارث‘‘ ڈرامے کی پہلی قسط نشر ہوئی۔ پہلی قسط نے ہی دیکھنے والوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرا لی تھی۔ یہ تیرہ قسطوں پر مبنی ڈرامہ تھا‘ جس میں کہانی، اداکاری اور ہدایت کاری اپنے عروج پر تھی۔ جس دن اس ڈرامے کی قسط نشر ہوتی بازار اور سڑکیں ویران ہو جاتیں۔ شہرت کا یہ درجۂ کمال بعد میں شاید ہی کسی ڈرامہ نگار کے حصے آیا ہو۔ اب ملک کے طول و عرض میں امجد کا تعارف اور پہچان ایک ڈرامہ نگار کی بن گئی تھی۔''وارث‘‘ کے بعد بھی امجد نے پی ٹی وی کی تاریخ کے چند مقبول ترین ڈرامے لکھے جن میں دہلیز، وقت، دن، رات، سمندر، بندگی اور فشار شامل ہیں۔ یہ امجد کے لکھے ہوئے ڈراموں کی طویل فہرست سے کُچھ نام ہیں۔ یہ 1980ء کی بات ہے وارث ڈرامے کی شہرت دور دور تک پھیل چکی تھی۔
 انھی دنوں لاہور میں میری امجد سے پہلی ملاقات ہوئی۔ ایک دوست نے امجد کا تعارف کراتے ہوئے کہا: ان سے ملیے یہ وارث ڈرامے کے تخلیق کار ہیں۔ میں نے امجد سے ہاتھ ملاتے ہوئے کہا: میرے لیے ان کا تعارف ایک شاعر کا ہے۔ امجد نے یہ سُن کر قہقہہ لگایا اور کہا: مجھے خوشی ہوتی ہے جب مجھے کوئی بحیثیتِ شاعر ملتا ہے۔ امجد کا قہقہہ بے ساختہ اور جاندار ہوتا ہے۔ اس کے پاس لطیفوں کا ایک نہ ختم ہونے والا ذخیرہ ہے۔ اس کا اندازہ مجھے اس وقت ہوا جب ہم نے 1987ء میں ملتان سے لودھراں تک ایک وین میں سفر کیا تھا۔ اس وین میں عطاء الحق قاسمی بھی تھے۔ ڈیڑھ دو گھنٹے کا سفر امجد اور عطاء کی گفتگو کی پھلجھڑیوں میں گزر گیا‘ اور ہم لودھراں کے قصبے میں جا پہنچے جہاں ایک بڑے مشاعرے کا اہتمام کیا گیا تھا‘ جس میں منیر نیازی بھی شریک تھے‘ اور جس کی نظامت پروین شاکر کر رہی تھیں۔ پھر مجھے وہ دن یاد آ رہا ہے جب نو دس برس قبل ہم لاہور میں ایک پبلشر کے آفس میں بیٹھے تھے۔ میں نے امجد سے کہا: آپ کے لکھے ڈراموں کی ایک طویل فہرست ہے‘ ان میں سے ایک ''میرے بھی ہیں کُچھ خواب‘‘ میرا پسندیدہ ڈرامہ ہے۔ 
امجد نے کہا: ہاں وہ ایک گونگے درزی کی کہانی ہے‘ جس کا کردار معروف اداکار محمد شفیع نے کیا تھا‘ اور ہیروئن ماضی کی معروف اداکارہ مصباح تھیں۔ میری فرمائش پر امجد نے اس ڈرامے کی VHS کیسٹ بذریعہ ڈاک مجھے بھجوا دی تھی۔ اسی محفل میں امجد نے میری فرمائش پر اپنی نظم ''سنو پیارے‘‘ سُنائی‘ جس کا آغاز یوں ہوتا تھا:
سُنو پیارے! محبت کرنے والوں کی نگاہیں بھی ہوا میں ڈولتی خوشبو کی صورت منظروں میں اپنے ہونے کی نشانی چھوڑ جاتی ہیں
وہ ایک یادگار محفل تھی جس میں ہم نے دیر تک امجد سے اس کی شاعری سُنی۔ امجد اسلام امجد کی شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے کی داستان کڑی مشقت اور محنت سے عبارت ہے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اُردو کرنے کے بعد وہ ایم اے او کالج میں لیکچرر کی پوزیشن پر فائز ہوا‘ لیکن یہ اس کی منزل نہیں تھی۔ اس کے خواب اس کے سامنے نئی منزلوں کے در کھول رہے تھے۔ ان خوابوں میں ایک خواب شہرِ سُخن کی سیر تھی۔ اس خواب کی تعبیر اسے جلد ہی مل گئی۔ اس کا سادہ مگر منفرد اسلوب لوگوں کے دلوں میں گھر کر گیا۔ مشکل مضامین اس کی شاعری میں موم ہو جاتے۔ امجد کی ایک نظم کی چند سطریں ملاحظہ کریں:
محبت ایسا دریا ہے کہ بارش روٹھ بھی جائے تو پانی کم نہیں ہوتا ایک اور نظم کی سطریں دیکھئے: میرے شہروں کو کس کی نظر لگ گئی ہم تو نکلے تھے ہاتھوں میں سورج لیے رات کیوں ہو گئی
پھر ایک روز نیشنل بُک فاؤنڈیشن کے مہتمم، معروف شاعر اور عزیز دوست انعام الحق جاوید نے اطلاع دی کہ نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ادبی میلے میں ایک سیشن امجد اسلام امجد کے حوالے سے ہے۔ یہ جان کر اچھا لگا کہ ہم اپنے ہم عصر ادیبوں کی تعظیم کرنا جانتے ہیں۔ میں نے کہا: دعوت کا شکریہ میں اس سیشن میں ضرور شرکت کروں گا۔ انعام الحق جاوید نے ہنستے ہوئے کہا: اور امجد صاحب کا انٹرویو آپ نے کرنا ہے۔ اس سے پہلے کہ میں کُچھ کہتا ٹیلی فون بند ہو چُکا تھا۔
نیشنل بُک فاؤنڈیشن کے ادب میلے میں امجد اسلام امجد کے ساتھ سیشن میں خوب لطف آیا۔ بہت سے لوگ پہلی بار امجد کی ذاتی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے آشنا ہوئے۔ ان میں سے ایک پہلو کرکٹ کے ساتھ امجد کی جنون کی حد تک محبت تھی۔ وہ کالج کی کرکٹ ٹیم کا اہم رکن تھا۔ اس روز امجد کے شہر سُخن کے بہت سے رنگ بھی سامنے آئے۔ قوسِ قزح کے سارے رنگ: غزل، نظم، ڈرامہ، بچوں کا ادب، ترجمے، سفر نامے، مضامین، تنقید، اور کالم۔ حیرت ہوتی ہے سرکاری ملازمت کے ساتھ ساتھ امجد نے اتنا کُچھ لکھنے کے لیے کیسے وقت نکالا۔ اسے دیکھیں اور سُنیں تو خوشگوار بشاشت کا احساس ہوتا ہے۔ ہر موقع کے لیے لطیفے، برجستہ جملے، اور قہقہے۔ لیکن اس کے اندر کی سنجیدگی اور اُداسی اس کی شاعری میں اُتر آئی ہے۔ شاعری کی دیوی اس ��ر شروع ہی سے مہربان تھی۔ مُجھے حیرت ہوئی کہ اس کی معروف غزل اس کے زمانۂ طالب علمی میں لکھی گئی تھی۔ آپ نے یقینا یہ غزل پڑھی یا سُنی ہو گی جس کا یہ شعر زبانِ زدِ عام ہے:؎
وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پر برس گئیں دلِ بے خبر مری بات سُن اسے بُھول جا اسے بُھول جا
مجھے اسلام آباد کی ایک بھیگی ہوئی شام یاد آ گئی جب میں گھر کے ٹیرس پر بیٹھے ڈوبتے سورج کے رنگ دیکھ رہا تھا۔ ایسے میں مجھے امجد کی ایک نظم یاد آگئی۔ میرا جی چاہا‘ میں امجد کی زبانی یہ نظم سُنوں۔ اس روز امجد نے میری فرمائش پر فون پر یہ نظم سُنائی تو یوں لگا آسمان پر پھیلے رنگوں میں کتنے ہی اور رنگ شامل ہو گئے ہیں۔ کیا خوب صورت نظم تھی: ''تُم جس خواب میں آنکھیں کھولو/ اس کا روپ امر/ تُم جس رنگ کا کپڑا پہنو/ وہ موسم کا رنگ/ تُم جس پھول کو ہنس کر دیکھو/ کبھی نہ وہ مُرجھائے/ تُم جس حرف پر انگلی رکھ دو/ وہ روشن ہو جائے‘‘ اسلوب کی یہی سادگی امجد کی شاعری کا بنیادی وصف ہے۔ اچھے ادب کی ایک تعریف یہ ہے کہ اسے پڑھ کر قاری کو ایک Pleasure of recognition ہو۔ دوسرے لفظوں میں ''میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے‘‘ امجد کی نظم ''سیلف میڈ لوگوں کا المیہ‘‘ پڑھیں تو بہت سے لوگ اسے اپنی کہانی سمجھتے ہیں۔ اس نظم کا آغاز یوں ہوتا ہے:
''روشنی مزاجوں کا کیا عجیب مقدر ہے/ زندگی کے رستے میں بچھنے والے کانٹوں کو/ راہ سے ہٹانے میں/ ایک ایک تنکے سے آشیاں بنانے میں/ خوشبوئیں پکڑنے میں گلستاں سجانے میں/ عمر کاٹ دیتے ہیں‘‘ اسی طرح امجد کی نظم ''تمھیں مُجھ سے محبت ہے‘‘ ایک بنیادی حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ ��س طرح محبت کو ہر دم تائیدِ تازہ کی ضرورت رہتی ہے: ''محبت کی طبیعت میں یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے/ کہ یہ جتنی پُرانی جتنی بھی مضبوط ہو جائے/ اسے تائیدِ تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے/ اسے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے‘‘ امجد کی نظموں میں خیال کی رفعت اور نغمے کی مٹھاس گھل مل گئے ہیں۔ فلسفیانہ تصورات امجد کے اسلوب میں ڈھل کر عام فہم بن جاتے ہیں۔ محبت اس کی شاعری کا ایک اہم موضوع ہے‘ لیکن جوں جوں امجد کی شاعری کا سفر آگے بڑھتا گیا۔ اس میں نت نئے موضوعات کی چاندنی بکھرتی گئی۔ اس کی بعد میں آنے والی نظموں میں ایک لطیف فلسفیانہ دبازت تہہ در تہہ اُبھرنے لگی۔ امجد کی شاعری میں 'وقت‘ بھی ایک اہم موضوع ہے۔ وقت کا دریا جو ہر دم رواں رہتا ہے۔ وقت جو کبھی لوٹ کر نہیں آتا:؎
زندگی کے میلوں میں خواہشوں کے ریلے میں تُم سے کیا کہیں جاناں، اس قدر جھمیلے میں
وقت کی رو انی ہے، بخت کی گرانی ہے سخت بے زمینی ہے، سخت لامکانی ہے
وقت کے سفر میں چلتے چلتے بعض اوقات اچانک ایک حقیقت اس پر منکشف ہوتی ہے‘ جس سے اس سفر کی غرض و غایت ہی بدل جاتی ہے؎
تلاشِ منزل جاناں تو اک بہانا تھا تمام عمر میں اپنی طرف روانہ تھا
امجد کے ہاں بعض اوقات اس کی سنجیدہ شاعری میں ہلکا سا مزاح کا رنگ شامل ہو کر معنی کو بلیغ اور لطف کو دوبالا کر دیتا ہے؎
سارا فساد بڑھتی ہوئی خواہشوں کا تھا دل سے بڑا جہان میں امجد عدو نہیں
نہ آسماں سے نہ دشمن کے زور و زر سے ہوا یہ معجزہ تو میرے دستِ بے ہنر سے ہوا
وقت کا بہتا دریا ہر لحظہ منظر بدلتا آگے بڑھتا رہا ہے۔ وقت کے دریا کی تیز رفتاری ہر چیز کے کے عارضی پن کو اور واضح کر دیتی ہے۔ امجد کی شاعری میں وقت کی تندی و تیزی اور اپنی نارسائی کا تذکرہ یہاں وہاں ملتا ہے:؎
خواب کیا کیا چُنے، جال کیا کیا بُنے موج تھمتی نہیں، رنگ رُکتے نہیں
وقت کے فرش پر، خاک کے رقص پر نقش جمتے نہیں ابر جُھکتے نہیں
یہی عارضی پَن جذبوں کی کیفیت کا بھی ہے۔ امجد کو اس بات کا ادراک ہے کہ جذبوں کے دریا نے ایک دن اُتر جانا ہوتا ہے:؎ دل کے دریا کو کسی روز اُتر جانا ہے 
اتنا بے سمت نہ چل لوٹ کے گھر آنا ہے
وہ ترے حُسن کا جادو ہو کہ میرا غمِ دل
ہر مسافر کو کسی گھاٹ اُتر جانا ہے امجد جتنا بڑا شاعر ہے اتنا ہی اہم ڈرامہ نگار ہے۔ اس کی شاعری میں تمثیل کا رنگ نظر آتا ہے اور اس کے ڈراموں پر شاعری کی گہری چھاپ ہے۔ امجد کے ہاں کائنات کو سمجھنے اور کھوجنے کا عمل مسلسل نظر آتا ہے۔ سمجھنے اور جاننے کے عمل میں سوالات کا کردار انتہائی اہم ہے۔ امجد کی شاعری میں یہ استفہامیہ انداز کائنات کو سمجھنے کی کوشش ہے: ''گزرتے لمحو مجھے بتاؤ کہ زندگی کا اصول کیا ہے؟ تمام چیزیں اگر حقیقت میں ایک سی ہیں تو پھول کیوں ہیں ببول کیا ہے؟‘‘ امجد کا تخلیقی سفر چھ دہائیوں سے جاری ہے۔ خوب سے خوب تر کی تلاش اسے ہر دم متحرک رکھتی ہے۔ نئے منظروں کے خواب اسے اب بھی اپنی طرف بُلاتے ہیں لیکن اب وہ ان رنگوں کو دور سے دیکھتا ہے۔ کبھی کبھی شام کو لاہور میں اپنے گھر کے ٹیرس پر بیٹھے ڈوبتے سورج کے رنگوں کو دیکھتے ہوئے نجانے کیوں اپنا شعر یاد آجاتا ہے:؎
سمے کے سمندر، کہا تو نے جو بھی، سُنا، پر نہ سمجھے جوانی کی ندی میں تھا تیز پانی، ذرا پھر سے کہنا
شاہد صدیقی
بشکریہ دنیا نیوز  
5 notes · View notes
arp-newz · 4 years ago
Text
ارطغرل غازی‘ کے اداکار جلال آل نے بڑی کامیابی حاصل کرلی
ارطغرل غازی‘ کے اداکار جلال آل نے بڑی کامیابی حاصل کرلی
دُنیا بھر میں مقبول تُرک سیریز ’ارطغرل غازی‘ میں عبدالرحمٰن غازی کا کردار ادا کرنے والے ترک اداکار جلال آل نے بطور پروڈیوسر اپنے پہلے پراجیکٹ کے لیے ہارپٹ شارٹ فلم فیسٹیول میں قومی فلمی مقابلے میں ایوارڈ حاصل کرلیا۔   جلال آل نے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر اپنی چند نئی تصاویر شیئر کی ہیں جن میں انہیں اپنا ایوارڈ وصول کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔     انہوں نے یہ تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ…
Tumblr media
View On WordPress
1 note · View note
urdu-poetry-lover · 4 years ago
Text
پاکستان کے 50 یادگار گانے
بی بی سی نے مختلف ادوار میں مقبول 50 پاکستانی گانوں کی فہرست مرتب کی ہے. جن کی مدد سے یادداشت کھودینے کے مرض ڈیمینشیا سے متاثرہ افراد کی یادیں تازہ کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ یہ الزائمرز کے عالمی دن پر ڈیمینشیا کا شکار افراد کے لیے بی بی سی اردو کا تحفہ ہے.
بی بی سی اردو نے اپنے قارئین، موسیقی سے وابستہ افراد اور صحافیوں کی مدد سے ایسے 50 گانے جمع کیے ہیں جو ایک عالمی پلے لسٹ کا حصہ ہوں گے جنھیں بی بی سی ورلڈ سروس ’میوزک میموریز پراجیکٹ‘ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
بی بی سی اُردو کی میوزک میموریز پلے لسٹ میں مندرجہ ذیل گانے، نغمے، غزلیں اور دھنیں شامل ہیں. یہ فہرست کسی مخصوص ترتیب میں نہیں...
نور جہاں: چاندنی راتیں،
مجھ سے پہلی سی محبت،
سانوں نہر والے پُل تے بلا کے
نصرت فتح علی خان: دم مست قلندر،
یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے
مہدی حسن: گلوں میں رنگ بھرے،
زندگی میں تو سبھی
احمد رشدی: بندر روڈ سے کیماڑی، کو کو کورینا
اقبال بانو: دشتِ تنہائی،
الفت کی نئی منزل
عطا اللہ عیسی خیلوی: قمیض تیری کالی،
یہ زندگی کے میلے (عارف لوہار کے ساتھ)
عابدہ پروین: تیرے عشق نچایا،
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
زبیدہ خانم: آئے موسم رنگیلے سہانے
طفیل نیازی: میں نئیں جانا کھیڑیاں دے نال
رونا لیلٰی: کاٹے نہ کٹے رے
صابری برادرز: بھر دو جھولی
فریدہ خانم: آج جانے کی ضد نہ کرو
ریشماں: اکھیاں نوں رہن دے
امانت علی خان: انشا جی اٹھو
عزیز میاں قوّال: تیری صورت (میں شرابی)
عالمگیر: دیکھا نہ تھا
یعقوب عاطف بلبلہ: پانی کا بلبلہ
منی بیگم: آوارگی میں حد سے گزر جانا چاہیے
ملکہ پکھراج اور طاہرہ سید: ابھی تو میں جوان ہوں
حبیب ولی محمد: یہ نہ تھی ہماری قسمت
بینجمن سسٹرز: گاڑی کو چلانا بابو
نازیہ حسن: ڈِسکو دیوانے
ٹینا ثانی: بہار آئی
وائٹل سائنز: دل دل پاکستان
حسن جہانگیر: ہوا ہوا
الن فقیر اور محمد علی شہکی: اللہ اللہ کر بھیا
سٹرنگز: سر کیے یہ پہاڑ
سجاد علی: بے بیا
علی حیدر: پرانی جینز
نجم شیراز: ان سے نین ملا کے دیکھو
شازیہ خشک: دانے ��ہ دانہ
ابرار الحق: کنے کنے جانا بلّو دے گھر
عدنان سمیع خان:ذرا ڈھولکی بجاؤ
جنید جمشید: تمہارا اور میرا نام
جنون: سئیو نِی
شازیہ منظور: آ جا سوہنیا
حدیقہ کیانی: بوہے باریاں
فریحہ پرویز: پتنگ باز سجنا
اس کے علاوہ بی بی سی کے میوزک میموریز پراجیکٹ کے تحت بی بی سی اُردو کی اسلام آباد اور لندن میں موجود ٹیموں نے مل کر پاکستانی گلوکار عالمگیر کا مشہور نغمہ ’دیکھا نہ تھا‘ کو ملک کے چند مقبول نوجوان گلوکاروں اور موسیقاروں کی مدد سے دوبارہ تشکیل دیا ہے۔ اس گانے کی ریکارڈنگ اور ویڈیو کی فلم بندی کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران ہوئی اور تمام فنکاروں نے اپنے اپنے حصے خود گھر بیٹھے ریکارڈ کیے ۔
یہ ویڈیو بی بی سی اُردو کے فیس بک اور یو ٹیوب صفحات پر ریلیز کردی گئی۔
1 note · View note
googlynewstv · 15 days ago
Text
سلمان خان کی فلم ’ سکندر ‘ کو بڑےنقصان کاسامنا
بالی وڈ کے دبنگ  اسٹار سلمان خان کی نئی فلم ’ سکندر ‘ سنیماؤں پر آنے سے پہلے آن لائن لیک ہوگئی۔بڑےنقصان کاسامناکرناپڑگیا۔ دبنگ اسٹار کے مداح عید کے تہوار پر سلمان خان اور رشمیکا مندانا کی فلم ’ سکندر ‘  کے بے صبری سے منتظر تھے جو بالآخر اب سنیما گھروں کی زینت بن گئی۔  تاہم  ریلیز سے قبل   ہی  فلم’  سکندر ‘ کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا اور فلم سنیماؤں پر آنے سے پہلے  ہی  آن لائن لیک ہوگئی۔ دوسری…
0 notes