#غ��ور
Explore tagged Tumblr posts
Text
جلیانوالہ باغ کا خون آشام واقعہ
مارچ 1919ء میں انگریز حکومت نے ہندوستان میں 'رولٹ ایکٹ‘ کو نافذ کیا جس کے خلاف ملک گیر نفرت اور غم و غصہ موجود تھا۔ اس ایکٹ کے تحت تمام بنیادی انسانی حقوق سلب کر لیے گئے تھے اور پولیس کو جبر کی کھلی چھوٹ دے دی گئی تھی۔ رولٹ ایکٹ کے خلاف عوامی غم و غصہ تحریک کی شکل میں ابھرا اور پورے ملک میں احتجاجی مظاہروں کے ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے کا آغاز ہو گیا۔ اس ایکٹ کے خلاف سب سے پہلے 30 مارچ کو ملک گیر ہڑتال کی کال دی گئی۔ یہ ہڑتال کافی حد تک کامیاب رہی جس میں ملک بھرکے اہم شہروں میں کاروبار زندگی معطل رہا۔ بمبئی، کلکتہ، امرتسر اور احمد آباد سمیت پورے ہندوستان میں ایسی ہی شدت موجود تھی اور لاکھوں افراد سڑکوں پر احتجاج کر رہے تھے۔
اس صورتحال میں 12 اپریل کو خفیہ طور پر مارشل لا نافذ کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے اور عوام کو اس سے بے خبر رکھا گیا۔ یہی وجہ تھی کہ 13 اپریل کو جلیانوالہ باغ میں جمع ہونے والے افراد اس حکم نامے سے بے خبر تھے اور وہاں مقررین کی تقریروں کو سن رہے تھے۔ حکومتِ پنجاب نے مرکزی انگریز حکومت سے 13 اپریل کو مارشل لا کے نفاذ کی درخواست کی تھی چناںچہ 15 اپریل ۱۹۱۹ء کو لاہور اورامرتسر میں مارشل لا نافذ کر دیا گیا۔ لیکن عوام مارشل لا کی حدوں کو توڑ کر گھروں سے نکل کر سڑکوں پر آگئے؛ نعروں، جوشیلے فقروں اور تقریروں سے پنجاب بالخصوص امرتسر کے گلی کوچے گونج اٹھے کیونکہ وہ مارشل لا سے بے خبر تھے۔
جنرل ڈائر فرنگی فوج کا ایک اعلیٰ ترین کمانڈر ہونے کی حیثیت سے 2 لاکھ فوج کے ہمراہ فوراً امرتسر پہنچا، اور کمانڈرانہ غرور اور متکبرانہ لب و لہجہ میں یہ اعلان کیا کہ ''شہر کے بازاروں میں یا شہر کے کسی حصہ میں یا شہر کے باہر کسی وقت بھی کسی قسم کا جلوس نکالنے کی اجازت نہیں، اس طرح کے جلوس اور چار آدمیوں کے اجتماعات کو خلافِ قانون سمجھا جائے گا اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ہتھیاروں کے ذریعہ منتشر کر دیا جائے گا۔ جب جنر ل ڈائر فوجی دستوں کے ہمراہ شہر کے گلی کوچوں کا گشت لگاتے ہوئے مذکور ہ بالا اعلان کی خود ہی تشہیر کرتے ہوئے 12 بجکر 40 منٹ پر اپنی قیام گاہ باغ میں پہنچا تو اسے پولیس کی خفیہ خبر رساں ایجنسی نے یہ اطلاع دی کہ آج سوا چار بجے جلیا نوالہ باغ میں اجتماعی جلسہ ہونے والا ہے، اصل میں یہ لوگ بیساکھی کے میلے کے لئے جمع تھے جو کہ مکمل طور پر پر امن تھے۔
جنرل ڈائر اسی وقت اجتماع کے خون سے قحط زدہ باغ کی تشنگی بجھانے کی ٹھان لی۔ جب جلسہ کا وقتِ مقررہ قریب ہوا تو چاروں طرف سے لوگ کثیر تعداد میں باغ کی طرف جوق در جوق جانے لگے اور آن کی آن میں پندرہ ہزار کا مجمع اکٹھا ہو گیا؛ عین اسی وقت جنرل ڈائر بھی، ہٹلرانہ رعب و وقار اور چنگیزانہ غرور اور نادر شاہانہ مزاج و دماغ سے مر صع ہو کر خون آشام فوج کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچ گیا۔ ہمہ نوع جنگی اسلحوں کے علاوہ مشین گن بھی ساتھ تھی؛ لیکن باغ کا راستہ تنگ ہونے کی بنا ء پر اسے باہر ہی راستہ پر کھڑا کر دیا گیا۔
فوج کو مختلف ٹولیوں میں تقسیم کر کے جنگی مورچوں کی طرح پوزیشن سنبھالنے پر مامور کرنے اور با غ کی چوطرفہ حصار بندی کرا لینے کے بعد اس نے جلسہ گاہ پر ایک نظر ڈالی، اس نے دیکھا کہ ایک آدمی حکام اور حکومت کے خلاف اشتعال انگیز و پرجوش تقریر کر رہا ہے اور مجمع ہمہ تن گوش ہے، یہ منظر دیکھ کر اس کے کمانڈ رانہ غر ور کو مہمیز لگی، اس کے تن بدن میں آگ لگ گئی، اس کا پیمانہ صبر چھلک اٹھا، اس کا پارہ غیظ و غضب آخری حد تک پہنچ گیا، اس کی خون آشام فطرت مچلنے لگی، اس کی رگ وپے میں حاکمانہ خمار سرایت کر گیا، تابِ ضبط پر اس کا قابو نہ رہا، اس کے جسم میں چنگیز و ہلا کو کی روحیں حلول کر گئیں، اس کے دماغ میں نادر شاہی درندگی رقص کرنے لگی، اس کے سامنے ہٹلرانہ داروگیر کا نقشہ ابھر آیا۔
بالآخر ظالم نے حاضرین کو منتشر ہونے کی تنبیہ و اطلاع دیے بغیر مسلح فوج کو عام فائرنگ کا حکم دے کر محوِ تماشا ہو گیا۔ پھر کیا تھا! وحشیوں کے لیے ایک بزمِ تفریح سج گئی، ظالموں کے لیے سامانِ کیف و سرور فراہم ہو گیا، جنرل ڈائر اور اس کے ارکانوں کے ہونٹوں پر خفیف مسکراہٹ ابھری اور تدریجاً زور دار قہقہوں میں تبدیل ہو گئی، گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے ہنگامہ صور بپا ہو گیا، جلیانوالہ باغ ایک انسانی مذبح بن گیا، جلسہ گاہ محشرستانِ قتل میں تبدیل ہو گئی، اجتماعی جلوس کا اسٹیج مقتلِ عام کی صو رت اختیار کر گیا، انسانوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر لاشوں کا ڈھیر بن گیا، حاضرینِ بزم مرغِ بسمل کی طرح تڑپنے لگے، زلزلہ قیامت کا منظر سامنے آگیا، چنگیز و ہلا کو خان کی روحیں بھی شرمانے لگیں،
نادرشاہی سفاکی منہ چھپانے لگی، ہٹلرانہ گیرودار ماند پڑ گئی، فرنگی اقتدار کی دیوی اپنی مراد پاگئی، برطانوی دیو کو مدت کے بعد پوری خوراک ملی، درندگانِ مغرب کی خون آشام فطرت آسودہ ہو گئی، معافی کا دروازہ بند ہو چکا تھا، بھاگنے کے تمام ر استے مسدود تھے، ناکے ناکے پر مسلح فوج تعینات تھی، سسکیوں ، آہوں، چیخ و پکار اور نالہ و فغاں سے کہرام مچا ہوا تھا، موت کی سرا سیمگی قابلِ دید تھی، وہ روحوں کو گولیوں سے چھیدنے کا منظر ہی عجیب تھا، کشتوں کے پشتے لگ رہے تھے، نوجوانوں کی لاشیں مرغِ نیم جاں کی طرح تڑپ تڑپ کر ٹھنڈی ہو رہی تھیں، کمسن اور نونہالانِ بزم خون اگل اگل کر جانیں دے رہے تھے، بڑے بوڑھے تو کراہنے اور آہ کرنے کی بھی تاب نہ لاسکے، کْشتگانِ وطن سے جلیا نوالہ باغ بھر گیا۔
انگریزی مورخ ٹامسن کے بقول پندرہ سو مقتولین اور ایک معتبر روایت کے مطابق بارہ سو زخمیوں کو مقتلِ انسانی میں چھوڑ کر یہ بے رحمانہ و سنگ دلانہ حکم نافذ کرتے ہوئے جنرل ڈائر اپنی قیام گاہ کو فر حاں و شاداں روانہ ہوا۔ یہاں صرف ایک ایسی ستم رسیدہ خاتون کی رودادِ غم سپردِ قرطاس کی جا رہی ہے جس کا سرتاجِ حیات ڈائرانہ سفاکیت کا شکار ہوا تھا۔ مسٹر ٹامسن کے سوال کر نے پر اس زخم خوردہ خاتون نے اپنی خون بار آنکھوں کو پونچھا،غمزدہ چہرے کو چھپایا، ہچکیوں کو ضبط کیا، دل پر صبر و تحمل کا گراں بار پتھر رکھا، قوتِ ہوش وحواس کو جمع کیا ، تابِ سخن پر بمشکلِ تمام قابو حاصل کیا، ڈگمگاتے قدموں کوسنبھالا، لرزہ بر اندامانہ کیفیت پر قدرے کنٹرول کیا، پھر لڑکھڑاتی زبان سے دردوکرب بھرے لہجے میں با دلِ ناخواستہ با یں طورحکایت افشاں ہوئی کہ گولی چلنے کے کچھ عرصہ کے بعدمجھے اپنے بازارمیں پتہ چلا کہ ہزاروں آدمی قتل کر دیے گئے ہیں، یہ سن کر میں پریشان ہوئی اور میں نے دل میں ارادہ کیا کہ باغ میں فوراً پہنچنا چاہیے؛
چناں چہ ہمسایہ عورتوں کے ہمراہ وہاں پہنچی جہاں پرتمام جگہ کو مردہ لاشوں سے بھراہوا پایا، میں نے اپنے مقتول خاوند کی لاش کو ان میں ڈھونڈھنا شروع کیا؛ چناں چہ لاشوں کے انبار کے نیچے سے میں نے اپنے شوہر کی لاش کو ��اہر کھینچ کر نکالا، وہ تمام جگہ خون کا تالاب نظر آتی تھی، میں نے اس لاش کو اوپر پہنچانے کے لیے امداد کی تلاش کی؛ لیکن ناکام رہی، آخر کار مایوس ہوکر واپس آگئی، اور اپنے خاوند کی لاش کے پاس بیٹھ کر تمام رات اس طرح گذار دی ، جہاں پر کتوں کی وجہ سے اکثر مجھے چھتری استعمال کرنی پڑتی تھی، رات کے دوبجے ایک زخمی سکھ کے کراہنے کی آواز سن کے اس کے پاس گئی اور اس کی ٹانگ کو ٹھیک کر کے رکھ دیا،جس سے اس غریب کو افاقہ ہوا،
وہاں بارہ سال کا ایک زخمی بچہ بھی تھا جو تمام شب روتا رہا ،اور مجھ سے باربار التجا کرتا رہا کہ میں اس کے پاس بیٹھی رہوں؛ کیوں کہ وہ حالتِ تاریکی میں ڈرتا تھا، پاس ہی میں ایک اور زخمی تھا جو نہایت درد ناک طریقہ سے تمام رات پانی کے لیے التجا کرتا رہا، میں نے ہر چند پانی مہیا کرنے کی کوشش کی؛ لیکن ناکام رہی، تمام رات زخمیوں کی چیخیں سنتی رہی، کتوں کے بھونکنے اور گدھوں کے ہنہنانے کی آوازیں آتی رہیں۔ یہ تو ایک مصیبت زدہ خاتون کی داستانِ رنج و الم تھی، اس طرح کی بے انتہا ستم خوردہ خواتین کی رودادیں چمنستانِ تاریخ میں بکھری پڑی ہیں، جن کے احاطہ وشمار کے لیے دفتر کی ضرورت ہے۔
ولی اللہ ولی
بشکریہ دنیا نیوز
0 notes
Photo
زادروز محمد مختاری (۱ اردیبهشت ۱۳۲۱ ) شاعر، نویسنده، مترجم و منتقد گرامی باد زندگینامه مختاری در ۱ اردیبهشت ۱۳۲۱ در مشهد زاده شد و در ۱۲ آذر ۱۳۷۷ در ماجرای موسوم به قتلهای زنجیرهای کشته شد. وی، چندین سال در بنیاد شاهنامه، فعالیت داشت. از اعضای کانون نویسندگان ایران و همچنین عضو هیئت دبیران آن بود. او در پاییز ۱۳۷۷ ترور شد. مختاری، آثاری در بررسی آثار شاعران معاصر از جمله نیما یوشیج و منوچهر آتشی دارد. محمد مختاری برای نخستینبار، شعرهای پل سلان، شاعر آلمانی را به فارسی ترجمه کرد و دربارهاش نوشت کتابشناسی اشعار پنجاه و هفت. تهران بر شانه فلات. تهران: در وهم سندباد: (مجموعه شعر). تهران سحابی خاکستری (۱۳۶۵–۱۳۷۰) و پانزده شعر از خیابان بزرگ (۱۳۶۵–۱۳۶۸). تهران: قصیدههای هاویه. تهران آرایش درونی (یک شعر بلند). تهران منظومه ایرانی. تهران وزن دنیا: مجموعه اشعار. تهران مجموعه اشعار محمد مختاری. مشهد ترجمهها تراس، ویکتور. مایاکوفسکی. تهران کینگ، مارین. مارینا تسوتایوا. تهران درایور، سام. آنا آخماتووا. تهران سایر آثار اسطوره زال: تبلور تضاد و وحدت در حماسه ملی. تهران انسان در شعر معاصر، یا، (درک حضور دیگری): با تحلیل شعر نیما، شاملو، اخوان، فرخزاد. تهران تمرین مدارا: (بیست مقاله در بازخوانی فرهنگ و…). تهران چشم مرکب (نواندیشی از نگاه شعر معاصر). تهران حماسه در رمز و راز ملی. تهران زاده اضطراب جهان (۱۵۰ شعر از ۱۲ شاعر اروپایی). تهران منوچهر آتشی. تهران هفتاد سال عاشقانه: تحلیلی از ذهنیت غنایی معاصر و گزینهٔ شعر ۲۰۰ شاعر ۱۳۷۰–۱۳۰۰. تهران https://www.instagram.com/p/B_OrJZWH-ck/?igshid=w69lviiycwr5
0 notes
Text
پانی کے زیادہ استعمال سے ذہن تیز ہوتا ہے
امریکا میں پانی کے فوائد پر کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پانی کا زیادہ استعمال صرف جلد کی ترو تازگی اور شادابی کا ظامن نہیں بلکہ اس سے ذہن بھی تیز ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے دما غ کو تیز کر نے کے مہنگے با دا م کھا نا ہی ضر ور ی نہیں ہے کیو نکہ انسانی دماغ کا ساٹھ فیصد حصہ پانی سے بنا ہوا ہے اس لیے پانی کا زائد استعمال ذہن کو توانارکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ پانی پینے سے جسم میں نمکیات کی کمی نہیں ہوتی اور ذہنی کمزوریوں سے بھی نجات ملتی ہے۔ Read the full article
0 notes
Text
The Future of Electronic Media in Pakistan by Talat Hussain
کبھی ہم مسئلے کا حل تھے مگر اب مسئلہ ہیں۔ کبھی ہمارے حق میں احتجاج ہو تا تھا اب پتھر بردار گروہ گھیراؤاور جلاؤکی نیت کے سا��ھ احتجاج کررہے ہیں۔ کبھی ہم خوبصورت تھے، اب ہر کوئی بدصورتی کا الزام لگاتا ہے۔ قصور نہ ذرایع ابلاغ کا ہے نہ صحافیوں کا،یہ سب کیا دھرا اس نظام کا ہے جسے چلانے والے مالکان اور پھیلانے والے وہ منشی ہیں جو صحافی کے لبادے میں سامنے آکر بیٹھ گئے اور ہر وہ کام کرنے لگے جس کا تعلق اس شعبے کے کسی ضابطے کے ساتھ نہیں تھا۔
پاکستان میں پچھلے دس سال میں صحافیوں نے قربانیوں کے ذریعے نام بھی پیدا کیا اور عظیم تبدیلیوں کا باعث بھی بنے۔معاشرے کو سوال کرنے کی عادت ڈالی اور چھپے ہو ئے چہر ے بے نقاب کیے۔ بدعنوانی، ظلم، استحصال اور لوٹ مار کے گرم بازار کو عوام کے سامنے ایسا رکھا کہ اب ان سے دھوکا کرنے والے دو مرتبہ سوچتے ضرور ہیں۔ فیس بک، بلاگ اور سو شل میڈیا نے جمہوریت کو ایسے متعارف کرایا کہ اس میں موجود دیوقامت دانش ور وضاحتیں کرنے پر مجبور ہو گئے۔ اسلامی دنیا کی تاریخ میں خون خرابے کے بغیر آئینی، جمہوری تبدیلیوں کا عمل پاکستان میں ذرایع ابلاغ نے مکمل کیا۔ انتخابات اور عدالتوں پر حملوں کے بعد کے حالات ذرایع ابلا غ کی بہتر ین کار کر دگی کے بغیر کبھی بھی نہ بن پاتے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اگر کسی شعبے نے اگر حقیقت میں اپنی طاقت کا احسا س دلا یا تو وہ پا کستان کا میڈیا ہے۔
بدقسمتی سے یہ طا قت بعض حلقوں میں گھمنڈ کی شکل اختیار کر گئی۔غرور اور اجاہ داری مل کر مالکا نہ جبر میں تبدیل ہوگئی۔صحافیوں کو کونوں میں دکھیل دیا گیا، شعبدوں بازوں اور نوسر بازوں کی منڈی لگا دی گئی۔اس تمام عمل کے دوران ریاست کے ادارے اور سیاسی جماعتیں ہنسی خوشی اس پانی سے ہاتھ دھوتی رہیں۔ عمران خان سمیت تمام سیاست دانوں نے میڈیا کو سیاسی زینے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے وہ زینت حاصل کی جس کی وجہ سے وہ آج طاقت کے کھیل کا حصہ بن گئے ہیں۔ ہمیں وہ دن یاد ہے جب ایک انٹرویو کرانے کے لیے یہ زعماء ہفتوں منتیں کیا کر تے تھے۔خبر چلانے کے لیے دفتروں کے چکر لگانا عام سی بات تھی۔
اچھے اور برے کی تمیز (جس کے بارے میں ہر اچھا صحا فی مسلسل آواز اٹھا رہا تھا)کا معاملہ ان کے لیے تر جیح نہیں تھا۔ دہشت گردوں سے نپٹنا ہو، عسکری معرکوں کی کامیابیوں کے جھنڈوں کو دکھلانا ہو، ریاست کے دشمنوں کے خلاف بیان جاری کرنا ہو یا اپنے مخالفین کو نیچا دکھانا ہو، سیاست، ریاست اور صحافت میں موجود اجاہ داروں کا اکٹھ ان تینوں کے لیے فائدہ مند تصورکیا جاتا تھا چونکہ اس وقت میڈیا کی تشہیر فائدہ مند تھی لہٰذا کچلے گئے اصولوں پر کوئی اعتراض کرنے والا نہیں تھا۔ یقیناً ذرایع ابلاغ کے چلانے والوں کو احساس کرنا چاہیے تھا کہ بے اصولی کے جو جن وہ بوتلوں سے نکال رہے ہیں وہ کسی دن ان سب کو ہڑپ کر جائیں گے۔ جو گھوڑا ایک مرتبہ تانگے میں جوت دیا جاتا ہے وہ آزاد دوڑ میں شریک ہونے کے قابل نہیں رہتا۔ ذرایع ابلاغ کے چلانے والوں کو یہ بھی سمجھنا چاہیے تھا کہ کوئی ادارہ معاشرے کی ثقافتی اساس اور قومی ترجیحات کے خلاف ایجنڈا چلا کر زیادہ دیر اپنا توازن برقرار نہیں رکھ سکتا۔
صبح کے شو زمیں جو کچھ ہوتا رہا ہے اور آج کل جو حالات،حالات حاضرہ کے بنا دیے گئے ہیں ان میں سے نہ خیر کی خبر نکلی اور نہ نکلے گی۔ پروپیگنڈا اور ذاتی جنگ و جدل اداروں کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔ اگر جھوٹے اور مکار معاشرے کے سر پر سنجیدہ کرداروں کی طور پر تھو پے جائیں گئے تو بدی کا راج از خود قائم ہوجائے گا۔ اصولوں اور ظابطوں سے انخراف کی بیماری پولیو وائرس سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے اور میڈیا کے چلانے والوں نے اس وائرس کو اپنے ہاتھوں سے بنایا، پیار سے پالا اور توانا کیا۔ لہٰذا آج جو آپ دیکھ ر ہے ہیں وہ پچھلے دس سالوں کے کرتوتوں کا نتیجہ ہے۔ صحافت کے خلاف ہونے والی سازشوں کا سب سے بڑا توڑ صحافتی ضابطے ہیں۔سیاسی طور پر بازو مروڑنے والے ہوں یا ریاستی جبر کو لاگو کر نے والے۔ اچھی صحافت کے اصول یعنی توازن، تصدیق، تجزیے اور طاقت کے داؤ پیچ سے اجتناب ہمیشہ کارگر ہتھیار ثابت ہوتے ہیں۔
لوگوں کی نظر میں آج کل جو کچھ ہورہا ہے وہ تطہیر اور درستگی کا عمل ہے۔ یہ جراحی ہے جس سے پیپ نکالی جارہی ہے۔ میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔ایک خرابی کو ختم کرنے کے لیے بیسووں خرابیوں کا سہارہ لیا گیا ہے۔ جن معاملات کو قانون، آئین اور پروفیشنل اصولوں کے تحت طے کیا جاتا تھا، وہ فتویٰ دینے والوں کے ہاتھوں میں دے دیے گئے ہیں۔ جہاں پر ذہانت اور تدبیر استعمال کرنی تھی وہاں پر ہجوم کو چھوڑ دیا گیا ہے۔آج ہم ایک ایسے موڑ پر کھڑے ہیں جہاں پر میر ے دوست صحافیوں کو صرف اس وجہ سے اپنی شناخت چھپانی پڑتی ہے کہ وہ کسی ایک خاص گروپ سے منسلک ہیں۔اس گروپ نے کیا کیا؟کس کے کہنے پر کیا؟ اس کی تمام ذمے داری کا بوجھ اب صحافیوں کے کندھے پر ڈال دیا گیا ہے۔
اس طرح اداروں کی لڑائی میںصحافت کے نام پر بدترین جنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ بہروپیے، اٹھائی گیرے جو اپنی قیمت لگوانا جانتے ہیں ہر طرف سے خود کو خدمت کے لیے پیش کر رہے ہیں۔صحافتی ادارے اندر اور باہر سے شدید انتشار کا شکار ہیں۔اگر اخبارات اور چینل صحافی خود چلا رہے ہوتے تو مسئلہ نہ ہوتا مگر کیا کریں، مالکان کے پلیٹ فارم کے بغیر صحافت نہیں کی جاسکتی۔اگر ہم پروفیشنل صحافیوں نے ان معاملات کو اپنے ہاتھ میں نہ لیا تو ہمارے کام کرنے کی گنجائش ختم ہو جائے گی۔ ہمیں یا مالکان، سیاسی اور ریاستی اداروں کے پتلی تماشوں کا حصہ بننا ہو گا اور یا پھر کھیتی باڑی کرنی ہوگی۔اس وجہ سے ذرایع ابلاغ کی تنظیمیں، پریس کلبز اور ��مایندہ ادارے صحافت کے اصولوں کی پامالی پر خاموش نہیں رہ سکتے، اُن کو بو لنا ہوگا۔افراد کی غلطیاں پیشے کو نہیں بھگتنی چاہیے۔پاکستان کا صحافی محنت اور دیانت دارہے۔ یہ کیا دھرا اُس کا نہیں ہے۔ اگرچہ جو آگ ہر طرف لگ چکی ہے، وہ اُس کے تلووں کو بھی جلا رہی ہے۔
طلعت حسین
The Future of Electronic Media in Pakistan by Talat Hussain
#Twitter#Talat Hussain#Quran#Pakistan#Government#Future of Electronic Media in Pakistan#Business and Economy#Asia#Allah
0 notes
Video
#نون_خونگی #نون #نان_خانگی #نان نان بربری (خانگی) مواد لازم: آرد ۵ پیمانه مخمر خشک ۱ ق م کنجد ۲-۳ ق غ روغن ۳ ق غ شکر ۲ ق غ نمک ۱ ق غ طرز تهیه: مخمر خشک + ۱ ق غ شکر + نیم پیمانه آب ولرم حل کنید و بگذارید ۵-۶ دقیقه در جای گرم بماند. در ظرف دیگری یک پیمانه آب ولرم + نمک + روغن + باقیمانده شکر را اضافه و هم بزنید. محلول مخمر را اضافه کنید. ۵ پیمانه آرد را کم کم اضافه کنید و با دست یا کاردک چوبی هم بزنید تا خمیر نسبتا سفتی به دست آید. روی تخته آرد بپاشید و خمیر را با پاشنه ی دست ورز دهید. اگر هم دستگاه خمیرزنی دارید از آن استفاده کنید. ده دقیقه ورز کافیست. سپس ظرفی را چرب کرده و خمیر را در آن بگذارید و روی آن را با سلفون و پتو بپوشانید به مدت دو ساعت در جای گرم تا ور بیاید. بعد از این زمان باد خمیر را با مشت بخوابانید. روی تخته کمی آرد بپاشید. خمیر را روی آن بیندازید. با کارد دو نیم کنید. هر نیمه را به صورت یک چانه در بیاورید. روی چانه ها آرد بپاشید و بگذارید ۳۰ دقیقه دیگر در هوای آشپزخانه بماند. سپس هر چانه را داخل یک سینی بگذارید و با دست به شکل بیضی یا دایره پهن کنید. یک پارچه ی دو نم روی سینی ها بکشید و ۵۰ -۶۰ دقیقه دیگر استراحت دهید. بعد از این زمان انگشتهای خود را در آب سرد بزنید و روی خمیر نقش بیندازید. با قلم مو روی نان رومال (توضیح در مورد رومال در پایان دستور) بمالید و کمی کنجد بپاشید. فر را روی ۲۳۰ درجه سانتی گراد داغ کنید. سینی را در طبقه ی وسط فر و ۱۲-۱۵ دقیقه بپزید همین قدر که رویه ی نان برشته شود. رومال کردن نان بربری: یک قاشق مرباخوری آرد سفید یا یک قاشق چای خوری نشاسته را در یک پیمانه آب سرد بریزید و بزنید تا حل شود. سپس روی آتش ملایم بگذارید و هم بزنید تا کمی غلیظ شود و به رنگبلوری در آید. بردارید و بگذارید خنک شود. با قلم مو روی خمیر آماده ی نان بمالید. تجربیات من ☺️ ب نظرم 1ق شکر کافی هست براش ولی طعم جالبی داره و اگر بخواهید نان شیرین بشه شکرشو 3تا ق بریزید و چونه های کوچیک بردارید و فانتزی بزنید و نوش جان کنید #chefmehrab (at Tehran, Iran) https://www.instagram.com/p/B2mbU5Bhmc6/?igshid=1s5aonn85jbt3
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via India Pakistan News
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Daily Khabrain
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگ�� تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Today Urdu News
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Urdu News
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Hindi Khabrain
#pakistani urdu newspaper daily#khabrain#the hindu newspaper#punjab news#bengali news#akhbar urdu pep
0 notes
Text
The Future of Electronic Media in Pakistan by Talat Hussain
کبھی ہم مسئلے کا حل تھے مگر اب مسئلہ ہیں۔ کبھی ہمارے حق میں احتجاج ہو تا تھا اب پتھر بردار گروہ گھیراؤاور جلاؤکی نیت کے ساتھ احتجاج کررہے ہیں۔ کبھی ہم خوبصورت تھے، اب ہر کوئی بدصورتی کا الزام لگاتا ہے۔ قصور نہ ذرایع ابلاغ کا ہے نہ صحافیوں کا،یہ سب کیا دھرا اس نظام کا ہے جسے چلانے والے مالکان اور پھیلانے والے وہ منشی ہیں جو صحافی کے لبادے میں سامنے آکر بیٹھ گئے اور ہر وہ کام کرنے لگے جس کا تعلق اس شعبے کے کسی ضابطے کے ساتھ نہیں تھا۔
پاکستان میں پچھلے دس سال میں صحافیوں نے قربانیوں کے ذریعے نام بھی پیدا کیا اور عظیم تبدیلیوں کا باعث بھی بنے۔معاشرے کو سوال کرنے کی عادت ڈالی اور چھپے ہو ئے چہر ے بے نقاب کیے۔ بدعنوانی، ظلم، استحصال اور لوٹ مار کے گرم بازار کو عوام کے سامنے ایسا رکھا کہ اب ان سے دھوکا کرنے والے دو مرتبہ سوچتے ضرور ہیں۔ فیس بک، بلاگ اور سو شل میڈیا نے جمہوریت کو ایسے متعارف کرایا کہ اس میں موجود دیوقامت دانش ور وضاحتیں کرنے پر مجبور ہو گئے۔ اسلامی دنیا کی تاریخ میں خون خرابے کے بغیر آئینی، جمہوری تبدیلیوں کا عمل پاکستان میں ذرایع ابلاغ نے مکمل کیا۔ انتخابات اور عدالتوں پر حملوں کے بعد کے حالات ذرایع ابلا غ کی بہتر ین کار کر دگی کے بغیر کبھی بھی نہ بن پاتے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اگر کسی شعبے نے اگر حقیقت میں اپنی طاقت کا احسا س دلا یا تو وہ پا کستان کا میڈیا ہے۔
بدقسمتی سے یہ طا قت بعض حلقوں میں گھمنڈ کی شکل اختیار کر گئی۔غرور اور اجاہ داری مل کر مالکا نہ جبر میں تبدیل ہوگئی۔صحافیوں کو کونوں میں دکھیل دیا گیا، شعبدوں بازوں اور نوسر بازوں کی منڈی لگا دی گئی۔اس تمام عمل کے دوران ریاست کے ادارے اور سیاسی جماعتیں ہنسی خوشی اس پانی سے ہاتھ دھوتی رہیں۔ عمران خان سمیت تمام سیاست دانوں نے میڈیا کو سیاسی زینے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے وہ زینت حاصل کی جس کی وجہ سے وہ آج طاقت کے کھیل کا حصہ بن گئے ہیں۔ ہمیں وہ دن یاد ہے جب ایک انٹرویو کرانے کے لیے یہ زعماء ہفتوں منتیں کیا کر تے تھے۔خبر چلانے کے لیے دفتروں کے چکر لگ��نا عام سی بات تھی۔
اچھے اور برے کی تمیز (جس کے بارے میں ہر اچھا صحا فی مسلسل آواز اٹھا رہا تھا)کا معاملہ ان کے لیے تر جیح نہیں تھا۔ دہشت گردوں سے نپٹنا ہو، عسکری معرکوں کی کامیابیوں کے جھنڈوں کو دکھلانا ہو، ریاست کے دشمنوں کے خلاف بیان جاری کرنا ہو یا اپنے مخالفین کو نیچا دکھانا ہو، سیاست، ریاست اور صحافت میں موجود اجاہ داروں کا اکٹھ ان تینوں کے لیے فائدہ مند تصورکیا جاتا تھا چونکہ اس وقت میڈیا کی تشہیر فائدہ مند تھی لہٰذا کچلے گئے اصولوں پر کوئی اعتراض کرنے والا نہیں تھا۔ یقیناً ذرایع ابلاغ کے چلانے والوں کو احساس کرنا چاہیے تھا کہ بے اصولی کے جو جن وہ بوتلوں سے نکال رہے ہیں وہ کسی دن ان سب کو ہڑپ کر جائیں گے۔ جو گھوڑا ایک مرتبہ تانگے میں جوت دیا جاتا ہے وہ آزاد دوڑ میں شریک ہونے کے قابل نہیں رہتا۔ ذرایع ابلاغ کے چلانے والوں کو یہ بھی سمجھنا چاہیے تھا کہ کوئی ادارہ معاشرے کی ثقافتی اساس اور قومی ترجیحات کے خلاف ایجنڈا چلا کر زیادہ دیر اپنا توازن برقرار نہیں رکھ سکتا۔
صبح کے شو زمیں جو کچھ ہوتا رہا ہے اور آج کل جو حالات،حالات حاضرہ کے بنا دیے گئے ہیں ان میں سے نہ خیر کی خبر نکلی اور نہ نکلے گی۔ پروپیگنڈا اور ذاتی جنگ و جدل اداروں کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔ اگر جھوٹے اور مکار معاشرے کے سر پر سنجیدہ کرداروں کی طور پر تھو پے جائیں گئے تو بدی کا راج از خود قائم ہوجائے گا۔ اصولوں اور ظابطوں سے انخراف کی بیماری پولیو وائرس سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے اور میڈیا کے چلانے والوں نے اس وائرس کو اپنے ہاتھوں سے بنایا، پیار سے پالا اور توانا کیا۔ لہٰذا آج جو آپ دیکھ ر ہے ہیں وہ پچھلے دس سالوں کے کرتوتوں کا نتیجہ ہے۔ صحافت کے خلاف ہونے والی سازشوں کا سب سے بڑا توڑ صحافتی ضابطے ہیں۔سیاسی طور پر بازو مروڑنے والے ہوں یا ریاستی جبر کو لاگو کر نے والے۔ اچھی صحافت کے اصول یعنی توازن، تصدیق، تجزیے اور طاقت کے داؤ پیچ سے اجتناب ہمیشہ کارگر ہتھیار ثابت ہوتے ہیں۔
لوگوں کی نظر میں آج کل جو کچھ ہورہا ہے وہ تطہیر اور درستگی کا عمل ہے۔ یہ جراحی ہے جس سے پیپ نکالی جارہی ہے۔ میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔ایک خرابی کو ختم کرنے کے لیے بیسووں خرابیوں کا سہارہ لیا گیا ہے۔ جن معاملات کو قانون، آئین اور پروفیشنل اصولوں کے تحت طے کیا جاتا تھا، وہ فتویٰ دینے والوں کے ہاتھوں میں دے دیے گئے ہیں۔ جہاں پر ذہانت اور تدبیر استعمال کرنی تھی وہاں پر ہجوم کو چھوڑ دیا گیا ہے۔آج ہم ایک ایسے موڑ پر کھڑے ہیں جہاں پر میر ے دوست صحافیوں کو صرف اس وجہ سے اپنی شناخت چھپانی پڑتی ہے کہ وہ کسی ایک خاص گروپ سے منسلک ہیں۔اس گروپ نے کیا کیا؟کس کے کہنے پر کیا؟ اس کی تمام ذمے داری کا بوجھ اب صحافیوں کے کندھے پر ڈال دیا گیا ہے۔
اس طرح اداروں کی لڑائی میںصحافت کے نام پر بدترین جنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ بہروپیے، اٹھائی گیرے جو اپنی قیمت لگوانا جانتے ہیں ہر طرف سے خود کو خدمت کے لیے پیش کر رہے ہیں۔صحافتی ادارے اندر اور باہر سے شدید انتشار کا شکار ہیں۔اگر اخبارات اور چینل صحافی خود چلا رہے ہوتے تو مسئلہ نہ ہوتا مگر کیا کریں، مالکان کے پلیٹ فارم کے بغیر صحافت نہیں کی جاسکتی۔اگر ہم پروفیشنل صحافیوں نے ان معاملات کو اپنے ہاتھ میں نہ لیا تو ہمارے کام کرنے کی گنجائش ختم ہو جائے گی۔ ہمیں یا مالکان، سیاسی اور ریاستی اداروں کے پتلی تماشوں کا حصہ بننا ہو گا اور یا پھر کھیتی باڑی کرنی ہوگی۔اس وجہ سے ذرایع ابلاغ کی تنظیمیں، پریس کلبز اور نمایندہ ادارے صحافت کے اصولوں کی پامالی پر خاموش نہیں رہ سکتے، اُن کو بو لنا ہوگا۔افراد کی غلطیاں پیشے کو نہیں بھگتنی چاہیے۔پاکستان کا صحافی محنت اور دیانت دارہے۔ یہ کیا دھرا اُس کا نہیں ہے۔ اگرچہ جو آگ ہر طرف لگ چکی ہے، وہ اُس کے تلووں کو بھی جلا رہی ہے۔
طلعت حسین
The Future of Electronic Media in Pakistan by Talat Hussain
#Twitter#Talat Hussain#Quran#Pakistan#Government#Future of Electronic Media in Pakistan#Business and Economy#Asia#Allah
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Roznama Urdu
#jang online newspaper#roznama urdu#naija newspapers#khabrain news epaper#all pakistani newspapers in
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Today Pakistan
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via
#jang news today#jang akhbar today#pakistan urdu newspapers online#pakistan papers#daily jang pk#dail
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Urdu News Paper
#urdu news paper#indian urdu news papers#inquilab urdu news paper#sahara urdu news paper#kashmir urdu
0 notes
Text
خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک
سعوی عرب کے علاقے عسیر کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز آل سعود نے علاقائی افتاء کونسل کے رکن الشیخ سعد الحجری کو خواتین کے بارے میں ایک متنازع بیان دینے کے بعد امامت، خطابت اور تمام دیگر دعوتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ عالم دین الشیخ الحجری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ
خواتین کے پاس مردوں کی نسبت ’ایک چوتھائی عقل’ ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔عسیر گورنری کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے جنرل سپروائزر اور سرکاری ترجمان سعد بن عبداللہ آل ثابت نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ شہزادہ فیصل بن خالد نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی ہیں
کہ وہ الشیخ سعد الحجری کو مساجد میں امامت، خطابت اور دیگر تمام دعوتی ودینی سرگرمیوں سے روک دیں۔یہ ہدایت ان کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے خواتین بارے ایک متنازع بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔الشیخ سعد الحجری نے خواتین کی ڈرائیونگ کے نقصان پر ایک طویل لیکچر دیا جس میں انہوں نے خواتین کی گاڑی چلانے کے بیس نقصانات بیان کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پاس ایک چوتھائی عقل ہوتی ہے۔ ان کے اس متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تند وتیز بحث چھڑ گئی تھی اوربہت سے لوگوں نے ان کے خواتین بارے ریمارکس کو نا مناسب قرار دیا ہے۔عرب کی ایک مشہور عالمہ کی اپنی بیٹی کو دس وصیتیں جو قیامت تک آنے والی عورتوں کی ضرورت ہیں1 ”میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ،
جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔ 2 میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو ششکرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تا ہے ۔ 3 میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھیاستطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے 4 میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5 میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔ 6 میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ 7 میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8 میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔ 9 میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤ گی۔ 10 میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور
انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post خواتین کے اندر مردوں کی نسبت ایک چوتھائی کیا چیز ہوتی ہے ؟ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین و مفتی نے خواتین بارے ایسا بیان دیدیا ک appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2DdeNku via Urdu News
0 notes