#عیسائی
Explore tagged Tumblr posts
Photo
بائبل پڑھیں: beblia.com 🙏
متفق ہو تو آمین کہیں۔
1 تھسّلنیکیوں 2:13
beblia.com
#بائبل#خدا اچھا ہے#انجیل مقدس#عیسائی#خدا#یسوع#ایمان#چرچ#زندگی#سچائی#محبت کرتا ہے#مسیح#پیار کیا#محبت#صحیفہ#انجیل#عبادت#فضل#دعا#اچھی خبر#زبردست#گرجا گھروں#عیسائیت
0 notes
Text

کرسمس کا جادو: خوشی اور محبت کا تہوار
جیسے ہی کرسمس کا موسم قریب آتا ہے، دنیا بھر میں ہر طرف خوشی اور جوش کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ گھروں میں رنگین لائٹس کی چمک، خوشبوؤں کا سنگیت، اور دلوں میں محبت اور امن کی دعاؤں کا پیغام پھیلتا ہے�� کرسمس ایک ایسا تہوار ہے جو نہ صرف عیسائیوں کے لیے بلکہ دنیا کے ہر گوشے میں رہنے والوں کے لیے خوشی، محبت اور دینے کے جذبے کا پیغام لے کر آتا ہے۔ اس بلاگ میں ہم کرسمس کے حوالے سے اس کے تاریخی پس منظر، روایات، اور اس کے اندر چھپے ہوئے جادوئی پیغام پر بات کریں گے۔
کرسمس کی تاریخ ۔
کرسمس کا تہوار 25 دسمبر کو منایا جاتا ہے، جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کا دن ہے۔ عیسائی دنیا میں یہ دن مذہبی اہمیت کا حامل ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کرسمس نے دنیا بھر میں ثقافتی اور سماجی حیثیت بھی اختیار کر لی ہے۔ آج کرسمس کی خوشی نہ صرف عیسائی کمیونٹیز بلکہ دنیا کے مختلف حصوں میں منائی جاتی ہے، جہاں اس دن کو محبت، ہم آہنگی اور خیرات کے جذبے کے طور پر منایا جاتا ہے۔
کرسمس کی روایات ۔
کرسمس کی خوشی کا ایک اہم حصہ اس کے مختلف روایات ہیں، جو لوگوں کو آپس میں جوڑتی ہیں اور ان کے دلوں میں خوشی کی لہر دوڑاتی ہیں۔ کرسمس کے دوران لوگ اپنے گھروں کو سجاتے ہیں، کرسمس ٹری لگاتے ہیں اور اس پر رنگین لائٹس اور خوبصورت آرائشی سامان آویزاں کرتے ہیں۔ یہ ایک خوبصورت روایت ہے جسے خاندان اور دوست مل کر انجام دیتے ہیں۔
کرسمس کی رات ایک خاص لمحہ ہوتا ہے جب لوگ ایک دوسرے کو تحفے دیتے ہیں۔ تحفے دینا محبت اور شکرگزاری کا اظہار ہوتا ہے، اور یہ کرسمس کا سب سے خوشی کا لمحہ ہوتا ہے۔ چاہے یہ ایک سادہ سا تحفہ ہو یا کسی عزیز کی پسندیدہ چیز، ہر تحفہ دل سے دیا جاتا ہے۔
ایک اور دلچسپ روایت کرسمس کی سویوں یا جرابوں کا لٹکانا ہے۔ بچے اپنی سویوں کو چمنی کے قریب لٹکا دیتے ہیں اور صبح کو ان میں سانتا کلاز سے چھوٹے تحفے اور مٹھائیاں ملتی ہیں۔ یہ روایت بچوں کے لیے خاص طور پر دلچسپ ہوتی ہے کیونکہ وہ کرسمس کی صبح کو انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منتظر رہتے ہیں۔
کرسمس کا روحانی پیغام: دینے کا جذبہ
کرسمس کی سب سے اہم بات اس کا روحانی پیغام ہے جو محبت، ہمدردی اور انسانیت کے لئے دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ کرسمس ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں نہ صرف اپنے خاندان اور دوستوں کے لیے بلکہ ضرورت مندوں کے لیے بھی دل کھول کر دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ چاہے وہ کسی خیرات کو عطیہ ہو، کسی بے کس کی مدد ہو، یا صرف ایک نرم لفظ کہنا ہو، کرسمس کا اصل پیغام دوسروں کے ساتھ محبت اور تعاون ہے۔
اس تہوار کے دوران بہت سے لوگ فلاحی اداروں کو چندہ دیتے ہیں، بے گھروں کے لیے کھانا فراہم کرتے ہیں یا بیماروں کی عیادت کرتے ہیں۔ اس کے ذریعے کرسمس کا اصل پیغام دنیا بھر میں پھیلتا ہے کہ دنیا میں امن، محبت اور خیرات کا پیغام پھیلانا ضروری ہے۔
کرسمس کا موسیقی اور محافل ۔
کرسمس کا تہوار موسیقی کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ کرسمس کے گانے اور کیرولز ایک الگ ہی دنیا میں لے جاتے ہیں، جہاں ہر دھن میں محبت اور خوشی کی جھرمٹ محسوس ہوتی ہے۔ "جنگل بیلز" سے لے کر "سائلنٹ نائٹ" تک، کرسمس کی موسیقی دلوں میں ایک خاص سکون اور خوشی پیدا کرتی ہے۔
کرسمس کے دوران، بہت سی جگہوں پر کنسرٹس اور مذہبی محافل کا انعقاد ہوتا ہے جہاں لوگ مل کر کرسمس کے گانے گاتے ہیں اور اس کی روحانیت میں شریک ہوتے ہیں۔ کرسمس کی عبادات میں خاص طور پر "ہالیلویہ" اور "سائلنٹ نائٹ" جیسے گانے شامل ہوتے ہیں جو دلوں میں سکون اور محبت کا پیغام دیتے ہیں۔
کرسمس دنیا بھر میں ۔
اگرچہ کرسمس کی روایات مختلف ممالک اور ثقافتوں میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن اس کا پیغام ہر جگہ ایک جیسا ہی ہے: محبت، ہمدردی اور خوشی۔ دنیا کے مختلف حصوں میں لوگ اس دن کو اپنے اپنے انداز میں مناتے ہیں۔ جرمنی میں کرسمس مارکیٹس مشہور ہیں، جہاں لوگ تحفے خریدتے ہیں اور خوشی مناتے ہیں۔ اسپین اور میکسیکو میں کرسمس کی رات پارٹیاں اور ریلیز منعقد ہوتی ہیں، جبکہ سویڈن میں "جولبورد" نامی کرسمس کا خاص کھانا پیش کیا جاتا ہے۔
فلپائن میں کرسمس کی عبادت "سمبانگ گابی" کہلاتی ہے، جو رات کے وقت ہونے والی عبادت ہے اور وہاں کے لوگ اسے بڑی ��قیدت سے مناتے ہیں۔ اس طرح ہر ملک میں کرسمس کی محافل کا الگ انداز ہے لیکن اس کا جوہر ہمیشہ ایک ہی ہوتا ہے: محبت، خوشی اور انسانیت کی خدمت۔
نتیجہ
کرسمس کا حقیقی پیغام
کرسمس صرف ایک تہوار نہیں، بلکہ ایک ایسا وقت ہے جب ہم اپنے دلوں میں محبت اور شکرگزاری کا جذبہ پیدا کرتے ہیں۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں دوسروں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا چاہیے اور ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔ کرسمس کے دوران ہمیں اپنی زندگیوں میں چھوٹے چھوٹے خوشیوں کے لمحات کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔ یہ دن نہ صرف تحفے دینے کا دن ہے بلکہ محبت، امن اور خیرات کا دن بھی ہے۔
یقیناً، کرسمس کا جادو اس کے تحفوں میں نہیں بلکہ اس میں چھپے ہوئے پیغام میں ہے: اپنے آپ کو دوسروں کے لیے قربان کرنا، محبت بانٹنا اور دنیا میں خوشی پھیلانا۔
تحریر : فاطمہ نسیم
تاریخ : 5 دسمبر 2024
0 notes
Text
مصر کا نجومی عمران بشریٰ اور درباری بھانڈ میراثی
میرا دوست میرے ساتھ رکھی کُرسی پر آکر بیٹھ گیا اور کہا چائے پلاؤ، بڑی خبر بتانے جا رہا ہوں، مائیکل قبطی عیسائی ہے جو تین سال کی فوجی ٹریننگ کے لیے لے جایا گیا اس کا دعویٰ ہے کہ تین سال میں سے ایک سال وہ صحرا میں گُم ہوگیا وہ کہاں ہے کہاں رہا کیا کھایا؟ ایک سال بعد جب وہ پہنچا تو اسے بتایا گیا کہ وہ ایک سال بعد آیا ہے، اُس پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اسرائیل کا ایجنٹ ہے، اس پر تشدد کیا گیا، وہ…
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر399
ننکانہ صاحب:( )15 ستمبر 2024۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مری�� نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب کے زیراہتمام ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے سیرت النبی کانفرنس کی تقریب آفیسر کلب ننکانہ میں منعقد ہوئی۔تقریب میں ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس، ضلعی افسران، ضلعی میلاد مصطفی کمیٹی، مختلف مکاتب فکر کیعلماء کرام سکھ، عیسائی برادری کے علاؤہ سول سوسائٹی کے افراد اور شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ربیع الاول کا مہینہ رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا درس امن، محبت، اخوت، بردباری اور تحمل برداشت و درگذر کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دن صرف منانا ہی نہیں بلکہ درس پر عمل کرنا ہے جو درس ہمیں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے دیا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی پاک تمام جہانوں کے لیے رحمت بن کر آئے، نبی پاک کی محبت بارے اپنی نسلوں کو تربیت دیں کہ وہ رسول اللّٰہ کے اسوہ حسنہ پر عمل کریں، ہمارے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی زندگی ہمارے لیئے بہترین نمونہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے محبوب ترین نبی ہیں جشن میلاد النبی کے دن کو جوش و خروش اور محبت سے منائیں گے۔ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے کہا کہ ضلع بھر میں بارہ ربیع الاوّل کے جلوسوں کے روٹس پر پیچ ورک، صفائی ستھرائی، لائٹنگ سمیت سیکورٹی کے فول پروف انتطامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء و مشائخ فرقہ وارانہ تقاریر سے پرہیز کریں، بارہ ربیع الاوّل کے بابر کت دن کی آمد قریب ہے، ضلع ننکانہ امن کا گہوارہ ہے،ضلع میں امن و امان کے قیام میں علماء کرام کا اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے ملکر امن کی اس فضاء کو برقرار رکھنا ہے، پہلے کی طرح ربیع الاوّل کے پر امن انعقاد کیلئے تما م مکتبہ فکر کے علماء کر ام کے بھر پور تعاون کی ضرورت ہے۔تقریب کے اختتام پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود سلام کا نزرانہ پیش کیا گیا اور ملک پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا بھی کی گئی۔
0 notes
Text
کینیا میں 95سالہ شخص کو 60سال بعد محبت مل گئی
کینیا میں 95سالہ شخص نے 60سال بعد اپنی محبت سے شادی کرلی۔ رپورٹ کے مطابق ابراہیم نامی کینیا کے باشندے نے 90سالہ خاتون سے نیبروبی کے ایک چرچ میں شادی کی ۔ 95سالہ ابراہیم مبوگو نے بتایا کہ میں اور تبیتھا وانگوئی پہلی بار 1960ء میں ملے تھے اور تبھی ہمیں ایک دوسرے سے محبت ہوئی۔ہم اپنی کیکویو روایات کے مطابق قانونی طور پر شادی شدہ ہیں مگر ہم عیسائی ہیں اس لیے ہم نے شادی کی رسم چرچ میں اداکی۔ تبیتھا…
0 notes
Photo
بے نماز اہل خانہ کے ساتھ رہنا کیسا ہے ؟ سوال ۱۸۹: وہ شخص کیا کرے جو اپنے اہل خانہ کو نماز کا حکم دے مگر وہ اس کی بات کو نہ سنیں، کیا وہ ان کے ساتھ رہے یا گھر سے نکل جائے؟ جواب :اگر اہل خانہ بالکل نماز نہیں پڑھتے تو وہ کافر مرتد اور دائرۂ اسلام سے خارج ہیں، ان کے ساتھ رہنا سہنا جائز نہیں۔ لیکن واجب ہے کہ وہ انہیں اصرار کے ساتھ بار بار دعوت دیتا رہے، شاید اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے دے کیونکہ تارک نماز کتاب وسنت، اقوال صحابہ اور عقلی دلائل کی روشنی میں کافر ہے۔ والعیاذ باللّٰہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ بے نمازی کافر نہیں، میں نے ان کے دلائل پر غور کیا ہے، وہ درج ذیل چار حالتوں سے خالی نہیں ہیں: ٭ ان کے پاس اصلاً کوئی دلیل ہی نہیں ہے۔ ٭ یا یہ کسی ایسے وصف کے ساتھ مقید ہیں، جس کے ساتھ ترک نماز ممنوع ہے۔ ٭ یا یہ کسی ایسی حالت کے ساتھ مقید ہیں، جس میں تارک نماز معذور ہے۔ ٭ یا یہ دلائل عام ہیں، جب کہ تارک نماز کے کفر کی احادیث خاص ہیں۔ کتاب وسنت سے یہ قطعاً ثابت نہیں کہ تارک نماز مومن ہے یا یہ کہ وہ جنت میں داخل ہوگا یا یہ کہ وہ دوزخ سے نجات پا جائے گا تاکہ ہم تارک نماز کے بارے میں وارد کفر کی یہ تاویل کر سکیں کہ اس سے مراد کفران نعمت یا کفر دون کفر ہے۔ جب یہ بات واضح ہوگئی کہ تارک نماز کافر اور مرتد ہے تو اس کے کفر پر مرتدین کے احکام مرتب ہوں گے، جو حسب ذیل ہیں: ۱۔ اسے رشتہ دینا صحیح نہیں۔ اگر اس کے نماز نہ پڑھنے کے باوجود عقد نکاح ہوگیا تو یہ نکاح باطل ہوگا اور اس کی وجہ سے بیوی اس کے لیے حلال نہ ہوگی کیونکہ مہاجر عورتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے: ﴿فَاِنْ عَلِمْتُمُوْہُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَرْجِعُوْہُنَّ اِلَی الْکُفَّارِ لَا ہُنَّ حِلٌّ لَّہُمْ وَلَا ہُمْ یَحِلُّوْنَ لَہُنَّ﴾ (الممتحنۃ: ۱۰) ’’سو اگر تم کو معلوم ہو کہ وہ مومن ہیں تو ان کو کفار کے پاس واپس نہ بھیجو کیونکہ نہ یہ ان کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ ان کے لئے جائز ہیں۔‘‘ ۲۔ اگر اس نے عقد نکاح کے بعد نماز کو ترک کیا ہے تو اس کا نکاح فسخ ہو جائے گا اور بیوی اس کے لیے حلال نہ ہوگی جیسا کہ اس آیت کریمہ سے معلوم ہو رہا ہے جسے ہم نے قبل ازیں ذکر کیا ہے اور قبل از دخول اور بعد از دخول کے اعتبار سے اس کی تفصیل اہل علم کے ہاں معروف ہے۔ ۳۔ یہ شخص جو نماز نہیں پڑھتا اگر وہ کسی جانور کو ذبح کرے تو اس کے ذبیحہ کو نہیں کھایا جائے گا، کیوں؟ کہ اس لیے کہ وہ حرام ہے۔ اگر کوئی یہودی یا عیسائی جانور ذبح کرے تو اس کے ذبیحہ کو ہمارے لیے کھانا حلال ہے، گویا بے نمازی کا ذبیحہ یہود ونصاریٰ کے ذبیحہ سے زیادہ خبیث ہے۔ ۴۔ بے نمازی کے لیے مکہ مکرمہ یا حدود حرم میں داخل ہونا حلال نہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْمُشْرِکُوْنَ نَجَسٌ فَلَا یَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِہِمْ ہٰذَا﴾ (التوبۃ: ۲۸) ’’اے مومنو! مشرک تو پلید ہیں، لہٰذا اس برس کے بعد وہ خانہ کعبہ کے پاس نہ جانے پائیں۔‘‘ ۵۔ اس کے قرابت داروں میں سے اگر کوئی فوت ہو جائے تو اس کی میراث میں اس کا کوئی حق نہیں ہوگا۔ فرض کریں کہ اگر ایک شخص فوت ہو جائے اور اس کا بیٹا نماز نہ پڑھتا ہو، یعنی وہ شخص تو مسلمان ہے اور نماز پڑھتا ہے اور اس کا بیٹا نماز نہیں پڑھتا اور ایک اس کے چچا کا بیٹا (عصبہ) ہے تو اس کے چچا کا بیٹا جو قرابت میں اس سے دور ہے، وہ تو اس کا وارث ہوگا مگر اس کا اپنا حقیقی بیٹا اس کا وارث نہیں ہوگا کیونکہ حدیث حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلَا الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ)) (صحیح البخاری، الفرائض باب لا یرث المسلم الکافر ولا الکافر المسلم، ح: ۶۷۶۴ وصحیح مسلم، الفرائض، باب لا یرث المسلم الکافر ولا یرث الکافر المسلم، ح:۱۶۱۴۔) ’’مسلمان کافر کا وارث نہیں ہوتا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں ہوتا۔‘‘ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے: ((أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَہْلِہَا فَمَا بَقِیَ فَلِأَوْلَی رَجُلٍ ذَکَرٍ)) (صحیح البخاری، الفرائض، باب میراث الولد من ابیہ وامہ، ح: ۶۷۳۲ وصحیح مسلم، الفرائض، الحقوا الفرائض باہلہا، ح: ۱۶۱۵۔) ’’میراث کے حصے ان کے حق داروں کو دے دو اور جو باقی بچ جائے وہ قریب ترین مرد کے لیے ہے۔‘‘ یہ مثال تمام وارثوں پر منطبق ہوتی ہے: ۶۔ بے نمازی جب مر جائے تو اسے غسل نہیں دیا جائے گا، کفن نہیں دیا جائے گا، اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی اور اسے مسلمانوں کے ساتھ دفن بھی نہیں کیا جائے گا، تو پھر اس کے ساتھ ہم کیا کریں؟ اسے صحرا میں لے جائیں گے اور ایک گڑھا کھود کر، اس کے اپنے کپڑوں سمیت اسے دفن کر دیں گے کیونکہ اس کی کوئی حرمت نہیں۔ لہٰذا کسی کے لیے یہ حلال نہیں کہ اس کے پاس کوئی ایسا شخص فوت ہو جائے جس کے بارے میں اسے معلوم ہو کہ یہ نماز نہیں پڑھتا، مگر وہ اسے مسلمانوں کے سامنے لائے تاکہ وہ اس کی نماز جنازہ پڑھیں۔ ۷۔ یہ قیامت کے دن فرعون، ہامان، قارون اور ابی بن خلف جیسے ائمہ کفر کے ساتھ اٹھایا جائے گا، (والعیاذ باللّٰہ) یہ جنت میں بھی داخل نہیں ہوگا، اس کے گھر والوں میں سے کسی کے لیے یہ حلال نہیں کہ اس کے لیے رحمت ومغفرت کی دعا کرے کیونکہ وہ کافر ہے اور دعاء خیر کا مستحق نہیں ،اس لیے کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿مَا کَانَ لِلنَّبِیِّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِکِیْنَ وَ لَوْ ک��انُوْٓا اُولِیْ قُرْبٰی مِنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُمْ اَنَّہُمْ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ، ﴾ (التوبۃ: ۱۱۳) ’’پیغمبر اور مسلمانوں کو شایان نہیں کہ جب ان پر ظاہر ہوگیا کہ مشرک اہل دوزخ ہیں تو ان کے لیے بخشش مانگیں گو وہ ان کے قرابت دار ہی ہوں۔‘‘ یہ مسئلہ بے حد اہم ہے مگر افسوس کہ بعض لوگ اس معاملہ میں بہت سستی کرتے ہیں اور وہ اپنے گھر میں ایسے لوگوں کو برداشت کر لیتے ہیں جو نماز نہیں پڑھتے حالانکہ یہ جائز نہیں۔[1] واللّٰہ اعلم فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۲۴۱، ۲۴۲، ۲۴۳، ۲۴۴ ) #FAI00142 ID: FAI00142 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Link
0 notes
Text
اسرائیلی طیاروں نے غزہ کا پورا ضلع ملیا میٹ کردیا،علاقہ چھوڑنے کے لیے صرف 30 منٹ کی مہلت، چرچ بھی تباہ
اسرائیل نے آبادی کو فرار ہونے کی آدھے گھنٹے کی وارننگ دینے کے بعد جمعہ کے روز شمالی غزہ کے ایک ضلع کو ملیا میٹ کر دیا، اور ایک آرتھوڈوکس عیسائی چرچ کو بھی نشانہ بنایا جہاں لوگ پناہ لیے ہوئے تھے۔ اسرائیل نے غزہ پر حکمرانی کرنے والے گروپ حماس کا صفایا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے جمعرات کو غزہ کی سرحد پر جمع ہونے والے فوجیوں سے کہا کہ “آپ اب غزہ کو دور سے دیکھ رہے ہیں، آپ اسے…
View On WordPress
0 notes
Photo
بائبل پڑھیں: beblia.com 🙏
متفق ہو تو آمین کہیں۔
رومیوں 14:11-12
beblia.com
#بائبل#خدا اچھا ہے#انجیل مقدس#عیسائی#خدا#یسوع#ایمان#چرچ#زندگی#سچائی#محبت کرتا ہے#مسیح#پیار کیا#محبت#صحیفہ#انجیل#عبادت#فضل#دعا#اچھی خبر#زبردست#گرجا گھروں#عیسائیت
0 notes
Text
حضرت ادریس ان کی زندگی، تعلیمات اور اہمیت کو دریافت کرنا
Visit the mentioned link to see the full article uploaded on my website:
0 notes
Photo
خالق ومخلوق پر سیدنا امام مہدی گوہر شاہی علیہ صلوۃ وسلام کا احسانِ عظیم: 🙏سیدی نے فرمایا۔🌹 صحابہ اکرام نے حضورپاکؐ سے پوچھا یا رسول للہ یہ نقطہ سمجھا دیں کہ اگر قلب کی اصلاح ہو جائے تو پورا جسم درست کیسے ہو گا ۔ لیکن حضور�� نے انکو یہ رازنہیں بتایا فرمایا یہ امام مہدیؑ کے لیئے ہے۔ یہ حدیث ‘‘ اے بنی آدم تیرے جسم میں گوشت کا ایک لوتھڑاایسا ہے اگر اُسکی اصلاح ہو جائےتوپورے جسم کی اصلاح ہو جاتی ہے’’ حضورؐ یہ اپنی امت کو نہیں کہہ رہے بلکہ اس فرقے کو کہہ رہے ہیں جو گوہر شاہی کے آگے پیچھے جمع ہو گا کوئی ہندو،کوئی سکھ،کوئی عیسائی،کوئی مسلم ہو گا اُنکو مخاطب ہو رہے ہیں کہ اس دور میں بس اپنے دلوں کی اصلاح کروالینا اسی سے تمھارا جسم پاک ہوجائے گا۔ یہ حدیث امام مہدیؑ کے لیئے تحفہ تھی اگر یہ اُس دور کے لیئے بھی مؤثر تھی تو پھرتم جنگلوں میں کیوں گئے۔ آخری زمانے میں یہ کرم سیدنا گوہر شاہی کا ہے کہ قلب کی اصلاح ہو گئی تو جسم کی اصلاح بھی ہوہی جائے گی اور ایک دن تو روشن ضمیر بن ہی جائے گا۔ ایسا فضل،ایسا ٖفیض،ایسا،کرم،ایسا انداز،ایسی جودوسخا جو سیدنا گوہر شاہی نے اس دنیا پربرسائی ہے تاریخِ انسانیت،تاریخِ نبوت ورسالت، تاریخِ الوہیت میں اسکی نظیر نہیں ملتی۔ یہ فقط سیدنا امام مہدی گوہر شاہی علیہ صلوۃ وسلام کا خالق و مخلوق پراحسانِ عظیم ہے۔ 28.03.2019. @younus_algohar #ifollowgoharshahi #goharshahi #younusalgohar https://www.instagram.com/p/Cp7REKjvCPv/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
Text
09 فروری کے اہم واقعات
1667 l روس اور پولینڈ کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوئے ۔1788 l آسٹریا نے روس کے خلاف اعلان جنگ کیا۔1801 l فرانس اور آسٹریا نے لونے ویلے امن معاہدے پر دستخط کیے ۔1824l انیسویں صدی کے مشہور بنگالی شاعر اور ڈرامہ نگار مائیکل مدھوسودن دتہ نے عیسائی مذہب اختیار کیا۔1931 l ہندوستان میں پہلی بار کسی شخص کے اعزاز میں تصویر کے ساتھ ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔1941 l برطانوی فوج نے لیبیا کے ساحلی شہر العثیلہ پر…
View On WordPress
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر ننکانہ صاحب
ننکانہ صاحب:15 ستمبر 2024
ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب کے زیراہتمام آفیسر کلب میں سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد
ڈپٹی کمشنر ننکانہ محمد تسلیم اختر راو ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس سمیت ضلعی افسران موجود
ضلعی میلاد مصطفی کمیٹی ، مختلف مکاتب فکر کےعلماء کرام سکھ عیسائی برادری کے علاؤہ سول سوسائٹی کی کثیر تعداد میں شرکت
ربیع الاول کا مہینہ رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ
نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا درس امن محبت اخوت بردباری اور تحمل برداشت و درگذر کرنا ہے۔ڈی سی تسلیم اختر راو
ہمیں یہ دن صرف منانا ہی نہیں بلکہ درس پر عمل کرنا ہے جو درس ہمیں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے دیا۔ڈی سی ننکانہ
ہمارے پیارے نبی پاک تمام جہانوں کے لیے رحمت بن کر آئے۔ڈپٹی کمشنر تسلیم اختر راو
نبی پاک کی محبت بارے اپنی نسلوں کو تربیت دیں کہ وہ رسول اللّٰہ کے اسوہ حسنہ پر عمل کریں۔ڈی سی ننکانہ
ہمارے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی زندگی ہمارے لیئے بہترین نمونہ ہے۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے محبوب ترین نبی ہیں جشن میلاد النبی کے دن کو جوش و خروش اور محبت سے منائیں گے۔ڈی سی ننکانہ
علماء و مشائخ فرقہ وارانہ تقاریر سے پرہیز کریں۔ڈی سی محمد تسلیم اختر راو
بارہ ربیع الاوّل کے بابر کت دن کی آمد قریب ہے ، ضلع ننکانہ امن کا گہوارہ ہے۔سید ندیم عباس
ضلع میں امن و اما ن کے قیام میں علماء کرام کا اہم کردار ہے۔ڈی پی او سید ندیم عباس
ہم سب نے ملکر امن کی اس فضاء کو برقرار رکھنا ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر
پہلے کی طرح ربیع الاوّل کے پر امن انعقاد کیلئے تما م مکتبہ فکر کے علماء کر ام کے بھر پور تعاون کی ضرورت ہے۔سید ندیم عباس
تقریب کے اختتام پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود سلام کا نزرانہ پیش کیا گیا اور ملک پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا بھی کی گئی
0 notes
Text
09 فروری کے اہم واقعات
1667 l روس اور پولینڈ کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوئے ۔1788 l آسٹریا نے روس کے خلاف اعلان جنگ کیا۔1801 l فرانس اور آسٹریا نے لونے ویلے امن معاہدے پر دستخط کیے ۔1824l انیسویں صدی کے مشہور بنگالی شاعر اور ڈرامہ نگار مائیکل مدھوسودن دتہ نے عیسائی مذہب اختیار کیا۔1931 l ہندوستان میں پہلی بار کسی شخص کے اعزاز میں تصویر کے ساتھ ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔1941 l برطانوی فوج نے لیبیا کے ساحلی شہر العثیلہ پر…
View On WordPress
0 notes
Text
عیسائی ظلم و ستم
______________________________________________________________ ______________________________________________________________ پاکستان عیسائیوں پر ظلم کرتا ہے۔ ______________________________________________________________ عیسائی دنیا کا سب سے زیادہ ستایا جانے والا مذہبی گروہ ہے – 2016 میں تقریباً 90,000 عیسائی مارے گئے – ہر چھ منٹ میں ایک عیسائی مارا جاتا ہے۔ تقریباً 70 فیصد شہید عیسائیوں کا…
View On WordPress
0 notes
Text
09 فروری کے اہم واقعات
1667 l روس اور پولینڈ کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوئے ۔1788 l آسٹریا نے روس کے خلاف اعلان جنگ کیا۔1801 l فرانس اور آسٹریا نے لونے ویلے امن معاہدے پر دستخط کیے ۔1824l انیسویں صدی کے مشہور بنگالی شاعر اور ڈرامہ نگار مائیکل مدھوسودن دتہ نے عیسائی مذہب اختیار کیا۔1931 l ہندوستان میں پہلی بار کسی شخص کے اعزاز میں تصویر کے ساتھ ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔1941 l برطانوی فوج نے لیبیا کے ساحلی شہر العثیلہ پر…
View On WordPress
0 notes