#شمالی کوریا
Explore tagged Tumblr posts
Text
شمالی کوریا باز نہ آیا،کچہرے کے تھیلے جنوبی کوریا میں گرادیئے
شمالی کوریا باز نہ آیا ،ایک بار پھر کچرے سے بھرے تھیلے غباروں کی مدد سے جنوبی کوریا کے علاقوں میں گرادیئے۔ رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا نے کچرے سے بھرے تھیلے غباروں سے باندھ کر سیول میں جنوبی کوریا کے صدارتی کمپاؤنڈ اور اس کے قریب واقع امریکی فوجی اڈے کے گراؤنڈ میں پھینکے تھے ۔کچرے سے بھرے تھیلوں کی لینڈنگ جنوبی کوریا کے صدراتی دفتر نے دیکھی تھی ۔ حکام نے بتایا کہ غباروں کی لینڈنگ کو غور سے…
0 notes
Text
شمالی کوریا نے سٹرٹیجک کروز میزائل تجربے کی تصدیق کردی
شمالی کوریا نے کہا کہ اس نے بدھ کے روز اپنے نئے اسٹریٹجک کروز میزائل کا تجربہ کیا۔ “Pulhwasal-3-31” نامی میزائل اس وقت ترقی کے مراحل میں ہے اور ٹیسٹ فائرنگ کا پڑوسی ممالک کی سلامتی پر کوئی اثر نہیں پڑا، ریاستی میڈیا نے مزید کہا کہ اس کا علاقائی صورتحال سے “کوئی تعلق” نہیں ہے۔ رپورٹ میں میزائل ایڈمنسٹریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ تجربہ ملک کے ہتھیاروں کے نظام کو اپ ڈیٹ کرنے کے عمل کا بھی…
View On WordPress
0 notes
Text
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی سرحد کے قریب سڑکوں کو تباہ کردیا
پیانگ یانگ (ڈیلی پاکستان آن لائن)شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان تناؤ مزید بڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے، شمالی کوریا نے دونوں ممالک کی سرحد کے اطراف میں سڑکوں اور ریلوے لائنز کے کچھ حصوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے اس اقدام کے جواب میں جنوبی کوریا کی فوج نے انتباہی گولیاں چلائیں۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا نے اس واقعے کی مذمت کی اور اسے ماضی کے بین…
0 notes
Text
شمالی کوریا نے بڑی فوجی پریڈ میں ممکنہ نئے ICBM کا مظاہرہ کیا | فوجی خبریں۔
شمالی کوریا نے رات کے وقت ایک تقریب کے دوران دارالحکومت پیانگ یانگ کے ذریعے اپنے سب سے بڑے جوہری میزائلوں کی پریڈ کی ہے جس میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ ایک نیا ٹھوس ایندھن ہے۔ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM). رہنما کم جونگ اُن اپنی اہلیہ کے ہمراہ تھے۔ جوان بیٹینے بدھ کی رات شمالی کوریا کی فوج کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر پریڈ کی صدارت کی۔ ملک کی سرکاری کورین سنٹرل…
View On WordPress
0 notes
Text
پاکستان میں قائم اس فاشسٹ حکومت اور ان کو لانے والوں کو بھی گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے?
پاکستان کا طالب علم، یہ ہے تمہارا جنون جو صرف عمران خان کو آزاد ہی نہیں بلکہ پاکستان میں قائم اس فاشسٹ حکومت اور ان کو لانے والوں کو بھی گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لیکن خدارا! اپنے مستقبل کا سوچ لو، اپنے آپ کا خیال کرو، اپنے آنے والے سنہرے وقت کا سوچو۔ آج نکل آؤ پاکستان کی اس صورتحال کو بدلنے کے لئے، اپنی آزادی کے لئے۔ ورنہ یاد رکھنا، یہ ملک شمالی کوریا بن جائے گا جہاں کوئی ایک تصویر بھی نہیں لے…
0 notes
Text
جنوبی کوریا سے چاول کی بوتلیں شمالی کوریا کیوں بھیجی جا رہی ہیں؟
http://dlvr.it/T7jvQd
0 notes
Link
0 notes
Text
کوریا شمالی بین ده کشور عقب مانده
و کوریا جنوبی در ردیف ده اقتصاد برتر!
یک نژاد، یک سرزمین، و آب و هوای مشترک!
تفاوت این دو کشور در چیست؟
ساختار و سیاست!
در کوریا جنوبی وزارت اول: آموزش و پرورش
اما در کوریا شمالی: ارتش
0 notes
Text
پاکستان ایک ناکام ریاست ہے؟
Fund for Peace ایک تھنک ٹینک ہے۔ یہ ایک تحقیقی ادارہ ہے جو ملکوں اور ریاستوں کو سائنسی اور منطقی انداز میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کامیاب یا ناکام قرار دیتا ہے۔ یہ محنت طلب اور دلیل پر مبنی کام ہے۔ کیونکہ کسی بھی صورت میں‘ کسی بھی ملک کے متعلق غلط بات کرنا‘ اپنے آپ کو عذاب میں ڈالنے والی بات ہے۔ چنانچہ ‘ اس ادارے کو بہت زیادہ احتیاط کرنی پڑتی ہے۔ یہ امریکی تھنک ٹینک تحقیق حد درجہ محتاط انداز پر کرتا ہے۔ اس میں جذباتیت یا تعصب نہ ہونے کے برابر ہے۔ ہر سال یہ ادارہ ایک فہرست چھاپتا ہے جس میں مختلف ممالک کی ساخت‘ کامیابی یا ناکامی کے حساب سے ان کا تقابلی جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس فہرست کو پہلے Failed State Index کہا جاتا تھا۔ لیکن اب اس کا نام Fragile State Index رکھ دیا گیا ہے۔ مگر مطلب تقریباً ایک جیسا ہی ہے۔ یعنی کمزور ریاستیں یا جنھیں توڑنا مشکل نہ ہو۔ یہ ادارہ ’’فارن پالیسی‘‘ کے نام سے ایک رسالہ بھی شایع کرتا ہے۔ اس مرتبہ 179 ملکوں کا ایک جائزہ لیا گیا ہے۔ ہر ملک کو 120 میں سے نمبر دیتے جاتے ہیں‘ ملک کے نمبر جتنے کم ہوں گے‘ وہ اتنا ہی مستحکم ہو گا۔
اس تحقیق کے مطابق فن لینڈ دنیا کا سب سے مستحکم اور بہترین ملک ہے۔ اس کے مجموعی نمبر صرف پندرہ ہیں۔ اس کے علاوہ ناروے‘ آئس لینڈ ‘ نیوزی لینڈ بھی کم نمبروں کی بدولت استحکام پر مبنی معاشرے ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان اس فہرست کے 89.7 ویں نمبر پر ہے‘ صرف یمن‘ صومالیہ‘ ایتھوپیا‘ عراق‘ افغانستان اور لیبیا وغیرہ ہم سے نیچے ہیں۔ شمالی کوریا‘ کینیا اور فلسطین ہم سے کئی گنا بہتر ہیں۔ علم میں نہیں کہ ہمارے ملک میں اس ناکامی اور اس کے اسباب پر کیوں غور نہیں کیا گیا۔ کسی بھی حکومتی یا ریاستی ادارے نے اس رپورٹ کے حقائق کے حساب سے نفی کیوں نہیں کی۔ اس معذوری کی صرف ایک وجہ ہو سکتی ہے کہ ہمارے متعلق جو کچھ اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے۔ وہ بالکل درست ہے۔ اور اسے غلط ثابت کرنا حکومتی سطح پر ناممکن ہے۔ اب میں ان نکات کی طرف آتا ہوں جو کہ اس مقالہ کی بنیا د ہیں۔ بنیادی طور پر پانچ ایسے ٹھوس نکات ہیں جو قوموں کی تقدیر کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ان میں ہر ایک کے آگے مزید نکات بھی شامل ہیں۔ سب سے پہلے ان پانچ نکات کو بیان کرتا ہوں۔
Economic, Cohesion (معاشی)‘ Political (سیاسی) ‘ Social (سماجی) اور Cross Cutting ۔ یہاں میں ایک اہم ترین عنصر کی طرف توجہ مبذول کرواتا ہوں۔ تنزلی کا سفر آہستہ آہستہ طے ہوتا ہے۔ یہ بھی نہیں کہ اس ملک میں صلاحیت کی کمی ہوتی ہے۔ مگر اصل مسئلہ قومی صلاحیت کو بروئے کار نہ لانے کا المیہ ہے۔ تمام ناکارہ ریاستوں میں اشرافیہ ‘ اقتدار اور وسائل پر ناجائز طریقے سے قابض ہو جاتی ہے۔ اور عوام بتدریج غریب سے غریب تر ہوتے جاتے ہیں اور یہ خاموش المیہ‘ قوموں کو ختم کر دیتا ہے۔ ہاں ‘ ایک اور حد درجہ تلخ سچ جو اس رپورٹ میں درج ہے۔ وہ یہ کہ ریاستی اور حکومتی ادارے بنیادی طور پر Extractive طرز کے ہوتے ہیں۔ وہ ہر قسم کی جدت کو ختم کرتے ہیں۔ عام لوگوں کے ٹیلنٹ کو برباد کیا جاتا ہے۔ ان پر کامیابی کے تمام راستے بند کر دیے جاتے ہیں۔ اس کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ اس ملک کے اشرافیہ Extraction کی بدولت زندہ اور توانا رہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ اشرافیہ‘ تمام جمہوری اداروں کو اپنی طرز پر ڈھال لیتی ہے۔ پورے نظام کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیتی ہے۔
مگر اس رپورٹ کے مطابق ایک بات طے ہے۔ اشرافیہ کی اکثریت‘ ملک کے ختم یا برباد ہونے کے ساتھ ہی ڈوب جاتی ہے۔ مگر یہ سب کچھ ایک حد درجہ تکلیف دہ عمل ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں یہ تمام عوامل موجود ہیں۔ چند ممالک کی عملی مثال بھی اس زاویہ کو تقویت دیتی ہے۔ شمالی کوریا‘ افغانستان‘ مصر‘ صومالیہ‘ کولمبیا‘ پیرو‘ بولیویا وغیرہ اس بربادی کی بھرپور مثالیں ہیں۔ مصر کی مثال ہمارے ملک کے قریب ترین ہے۔ مصر میں ریاستی اور حکومتی اداروں کے پاس ملکی معیشت کا پچاس فیصد قبضہ تھا۔ حسنی مبارک کے اقتدار اور اس کے بعد کے عسکری سربراہان نے معیشت کو De-regulate کرنے کی جعلی کوشش کی۔ مگر اس ڈرامے میں اشرافیہ کے چند حلقوں کو تمام وسائل کا مالک بنا دیا گیا۔ حسنی مبارک کا بیٹا جمال‘ مکمل طور پر صنعتی زار بن گیا۔ تمام صنعت کار جو ��یاستی حلقوں کے نزدیک تھے۔ وہ مزید امیر بنا دیے گئے۔ جیسے احمد از کو لوہے کے کارخانے دے دیے گئے‘ سوارس خاندان ‘ ٹیلی کمیونیکشن کا بادشاہ بنا دیا گیا۔ اور محمد نصیر کو میڈیا ڈان کر دیا گیا۔ بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے ان لوگوں اور صنعتی گروپوں کو وہیل مچھلی سے تشبیہہ دی۔ جنھوں نے مصر کی معیشت کو ہڑپ کر لیا۔
پاکستان میں بعینہ یہی مماثلت موجود ہے۔ حکومت کی طرف سے بنائی گئی اشرافیہ ملک کے تمام وسائل کو ناجائز طریقے سے ہڑپ کر چکی ہے۔ اور اس ظلم کو روکنے والا کوئی بھی نہیں ہے‘ نا فرد اور نا ہی کوئی ادارہ۔ ایک کالم میں تو خیر اس Fragile index کا سرسری تذکرہ بھی نہیں ہو سکتا۔ مگر جو پانچ سنجیدہ نکات شروع میں عرض کیے تھے۔ ان کی حد درجہ معمولی سی تفصیل ضرور درج کرنا چاہتا ہوں۔ Cohesion کے عنوان کے نیچے ‘دفاعی مشین ‘ حصوں میں بٹی ہوئی اشرافیہ اور گروہی رقابتیں شامل کی گئیں ہیں۔ غور سے پرکھیے۔ ہمارا دفاعی نظام‘ کیا واقعی لوگوں کی حفاظت کر رہا ہے۔ اس میں پولیس اور دیگر ریاستی ادارے بھی شامل ہیں۔ کسی بھی ذی شعور کا جواب منفی میں ہو گا۔ اس طرح مختلف حصوں پر قابض اشرافیہ بڑی مہارت سے عوام کے ایک حصے کو دوسرے کے خلاف لڑوا رہی ہے۔ پھر گروہی رقابتیں بھی عروج پر ہیں۔ مذہبی جماعتوں کے پاس مسلح ملیشیا موجود ہیں۔ جو ایک دوسرے کے مسالک کے خلاف استعمال ہوتے ہیں۔ اب ذرا معاشی صورت حال کی طرف آیئے۔ اس میں معاشی تنزلی ‘غربت‘ ناہموار ترقی اور ذہین لوگوں کا ملک چھوڑنے کا رجحان شامل ہے۔
جو اب دیجیے۔ کیا یہ تمام عناصر بھرپور طریقے سے ہمارے سماج میں برہنہ ہو کر رقص نہیں کر رہے۔ غربت عروج پر ہے۔ صنعت دم توڑ چکی ہے۔ ملک کے کچھ علاقے ترقی یافتہ نظر آتے ہیں۔ چند کلو میٹر کی ترقی کے باہر یک دم آپ کو غربت‘ جہالت اور پسماندگی کے سمندر نظر آتے ہیں۔ جواب دیجیے۔ کیا کوئی شخص ملک میں رہنے کے لیے تیار ہے۔ ہرگز نہیں‘ ہماری سیاسی قیادت تک پاکستان رہنے کے لیے تیار نہیں۔ اب ذرا سیاسی معاملات کی طرف نظر دوڑائیے جو کہ اس فہرست میں تیسرا حصہ ہے۔ حکومت کا قانونی جواز‘ عوامی رعایت کے معاملات‘ انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی‘ اس کے لازم جزو ہیں۔ اس تیسرے حصے میں کوئی ایک ایسا معاملہ نہیں جس میں ہم لوگ مثبت ڈگر پر چل رہے ہوں۔ سماجی نکتہ میں۔ آبادی کا بڑھنا اور مہاجرین کا عنصر شامل ہے۔ آبادی تو خوفناک طریقے سے مسلسل پھیل رہی ہے۔ اور ہر ملک کے مہاجرین بھی ہر جگہ موجود ہیں۔ آخری نکتہ Crosscutting ہے جس میں بیرونی مداخلت شامل ہے۔ اس میں بھی دو رائے نہیں کہ ہم ہر طور پر بیرونی مداخلت بلکہ جنگ کی کیفیت میں ہیں۔ ہماری افغانستان اور ہندوستان بلکہ ایران تک سے بھی لڑائی ہی لڑائی ہے۔
طالب علم نے حد درجہ احتیاط سے کام لے کر پاکستان کا ’’ناکام اقوام‘‘ میں معاملہ دلیل کی روشنی میں پیش کیا ہے۔ دراصل ہم مکمل طور پر ناکام ریاست بن چکے ہیں۔ ہر ذی شعور کو معلوم ہے۔ مگر حکومتی اور ریاستی سطح پر ہم سے بھرپور طریقے سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ سب اچھا تو دور کی بات‘ کچھ بھی اچھا اور درست سمت میں نہیں ہے۔ ریاستی دروغ گوئی ہمیں اس سطح پر لے آئی ہے۔ کہ غربت‘ جہالت کے ساتھ ساتھ مسلح جتھے پوری طاقت سے عسکری اداروں سے جنگ کر رہے ہیں۔ کوئی مثبت بات یا خبر بھٹک کر بھی ہمارے سامنے نہیں آتی۔ بین الاقوامی ادارے ہماری اشرافیہ کی ناجائز دولت سے واقف ہیں۔ لہٰذا اب ہمیں کوئی بھی قرض دینے کے لیے تیار نہیں۔ ورلڈ بینک کھل کر کہہ چکا ہے کہ پاکستان ٹیکس اور امداد وصول کر کے اپنی اشرافیہ کو مزید سہولت فراہم کرتا ہے۔ دنیا کا ہر ملک ہمیں منفی انداز میں دیکھتا ہے۔ کسی جگہ پر ہماری کوئی عزت نہیں ہے۔
ہم جھوٹ فریب‘ ریاکاری‘ دوغلہ پن‘ منافقت کا وہ ملغوبہ بن چکے ہیں۔ جس کو دیکھ کر مہذ ب ممالک اپنے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہیں۔ ہم سے کوسوں دور رہتے ہیں۔ مگر ہم ہیں کہ بڑی ڈھٹائی سے اپنے متعلق کسی منفی عنصر کو خاطر میں نہیں لاتے۔ بلکہ اپنی پہاڑ جیسی غلطیاں تسلیم کرنے کے بجائے ‘ یہود و ہنود کی سازش کے مفروضہ میں پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر اب شاید پانی سر سے گزر چکا ہے۔ بدقسمتی سے اب ہمارا ملک ایک ناکام ریاست ہے! جس کا کوئی والی وارث نہیں!
راؤ منظر حیات
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
شمالی کوریا کے دو بیلسٹک میزائل تجربے
شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے دو تجربات کیے ہیں، جاپان اور جنوبی کوریا نے بھی شمالی کوریا کے اس میزائل تجربے کی تصدیق کی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے ہفتے کو دارالحکومت پیانگ یانگ کے قریب موجود سائٹ سے میزائل فائر کیا۔ اس حوالے سے جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے مشرقی ساحل سے سمندر کی طرف طویل فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل…
View On WordPress
0 notes
Text
شمالی کوریا نے مغربی ساحل سے کئی کروز میزائل فائر کئے، سیئول
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا، شمالی کوریا نے بدھ کے روز اپنے مغربی ساحل سے سمندر کی طرف متعدد کروز میزائل فائر کیے۔ شمالی کوریا کا یہ اقدام جزیرہ نما کوریا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی تازہ ترین علامت ہے۔ JCS نے ایک بیان میں کہا کہ یہ میزائل صبح 7 بجے (منگل کو 2200 GMT) کے قریب فائر کیے گئے اور جنوبی کوریا اور امریکی انٹیلی جنس کے ذریعے میزائل لانچ تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ یہ نہیں بتایا…
View On WordPress
0 notes
Text
شمالی کوریا کیساتھ سٹریٹجک معاہدہ پیوٹن نے بل ایوان کو بھجوا دیا
ماسکو ( ڈیلی پاکستان آن لائن )روس کے صدر ولادی��یر پیوٹن نے شمالی کوریا کے ساتھ سٹریٹجک معاہدے کی توثیق کا بل ڈوما (یعنی ایوانِ زیریں) کو بھجوا دیا۔نئے معاہدے کے تحت فریقین میں سے کسی ایک پر اگر کسی ملک یا ریاستوں نے حملہ کیا اور اس نے خود کو حالت جنگ میں پایا تو دوسرا فریق فوری طور پر تمام تر میسر ذرائع کی مدد سے فوجی اور دیگر معاونت فراہم کرے گا۔اس معاہدے پر پیانگ یانگ میں روسی صدر ولادیمیر…
0 notes
Text
شمالی کوریا کے کم نے متوقع فوجی پریڈ سے پہلے فوج کی تعریف کی۔ جوہری ہتھیاروں کی خبریں۔
کم نے شمالی کوریا کی فوج کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنی بیٹی کے ساتھ فوجی حکام سے ملاقات کی۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اپنی جوہری مسلح افواج کی “ناقابل مزاحمت قوت” کی تعریف کی ہے کیونکہ انہوں نے اپنی فوج کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریبات کے دوران اپنی بیٹی کے ہمراہ فوجی حکام کا دورہ کیا۔ یہ دورہ اور فوجی حکام سے خطاب ایسے اشارے کے درمیان سامنے آیا ہے کہ شمالی کوریا…
View On WordPress
0 notes
Text
شمالی کوریا کے دو بیلسٹک میزائل تجربے
شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے دو تجربات کیے ہیں، جاپان اور جنوبی کوریا نے بھی شمالی کوریا کے اس میزائل تجربے کی تصدیق کی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے ہفتے کو دارالحکومت پیانگ یانگ کے قریب موجود سائٹ سے میزائل فائر کیا۔ اس حوالے سے جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے مشرقی ساحل سے سمندر کی طرف طویل فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل…
View On WordPress
0 notes
Text
جنوبی کوریا سے چاول کی بوتلیں شمالی کوریا کیوں بھیجی جا رہی ہیں؟
http://dlvr.it/T7jjGr
0 notes