#جانشین
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 3 months ago
Text
معروف بھارتی صنعتکار رتن ٹاٹا کی موت کے بعد انکا جانشین کون ہو گا ؟ جانیے
نئی دہلی ( مانیٹرنگ ڈیسک )معروف  صنعتکار کی رتن ٹاٹا کی موت کے بعد انکا جانشین کون ہو گا ؟  اس حوالے سے  بھارت میں کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں ۔  بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رتن ٹاٹا کی موت کے ساتھ ہی یہ سوال گردش کرنے لگا ہے کہ ٹاٹا سنز سمیت 165 بلین ڈالرز کے کاروبار کا نیا مالک کون ہو گا؟ 2011ء میں دیئے گئے ایک انٹرویو میں رتن ٹاٹا نے بتایا تھا کہ مختلف وجوہات و خدشات کی وجہ سے وہ 4 بار…
0 notes
zeshanali313 · 3 months ago
Text
🌹🎂🌹🎂🌹ولادت باسعادت حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام وارثِ پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی 11 جانشین حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام 10 ربیع الثّانی 232 ھجری بروز جمعرات بمطابق 6 دسمبر 846 عیسوی مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور چودہ معصومین علیہ السلام اور حضرت امام محمد مہدی علیہ السلام کی بارگاہ اقدس میں مبارک باد پیش کرتے ہیں🎂🌹🎂🌹🎂🌹
@zeshanali313
Tumblr media
7 notes · View notes
efshagarrasusblog · 6 days ago
Text
‼️رضا قاسمی - جانشین فرمانده گردان ۹۰۵ امام علی #تهران
Continue reading ‼️رضا قاسمی – جانشین فرمانده گردان ۹۰۵ امام علی #تهران
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
dr-jan-baloch · 2 months ago
Text
Tumblr media
فری بلوچستان موومنٹ نے ایران کیلئے جمہوری عبوری منصوبے کاروڈ میپ پیش کردیا۔ ترجمہ: ادارہ ہمگام
https://humgaam.net/?p=99577
فری بلوچستان موومنٹ نے قومی رہنما حیربیار مری کی سرابراہی میں ایران کے لیے جمہوری عبوری منصوبہ کا جامعہ روڈ میپ پیش کیا ہے ۔ یہ منصوبہ فری بلوچستان موومنٹ نے ایران میں موجود دیگر نسلی گروہوں، جیسے کرد، اہوازی، اور آذری اقوام کے سامنے پیش کیا ہے۔ اس منصوبے کو ان سب نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ فی الحال، یہ واحد منصوبہ ہے جس پر وسیع پیمانے پر تمام غیرفارسی اقوام نے اتفاق کیا ہے۔
موجودہ ایرانی تھیوکریٹک (مذہبی) حکومت کو فارسیوں اور غیر فارسیوں دونوں کی طرف سے عوامی مزاحمت کا سامنا ہے۔ کردستان اور بلوچستان جیسے علاقوں میں موجود مسلح قومی مزاحمتی گروہ حکومت کا تختہ الٹنے اور اپنی آزادی دوبارہ حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ لیکن تصور کریں کہ اگر حکومت آج گر جائے تو اس کے بعد کیا ہوگا؟
کیا بلوچ، کرد، عرب، اور ترک ملا رجیم کے بعد بھی ایران کے ساتھ تنازعے میں الجھ جائیں گے؟ کیا نئی حکومت بلوچستان، کردستان، الاحواز، اور ترک آذربائیجان میں آزادی کی عوامی تحریکوں کو دبانے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کرے گی؟کیا ایران دوبارہ ایک طویل مدتی تنازعے میں الجھ جائے گا؟ کیا فارسی ، غیر فارسی علاقوں میں نسلی تطہیر کرتے ہوئے وہاں فارسیوں کی آبادکاری کریں گے ؟”
اس مسئلے کو حل کرنے اور ایران میں داخلی تنازعے سے بچنے کا بہترین راستہ جمہوری عبوری منصوبہ ہے۔ منصوبے کے تفاصیل درج ہیں:
ایران کے لیے جمہوری عبوری منصوبہ کا مکمل متن:
تعارف
ایران، جسے مغربی دنیا میں 1935 تک فارس یا فارسی سلطنت کے نام سے جانا جاتا تھا، ایک جدید نوآبادیاتی جغرافیائی و سیاسی تشکیل ہے۔ اس کی موجودہ سرحدوں میں فارس، بلوچ، کرد، ترک، عرب، اور دیگر تاریخی اقوام کے علاقے شامل ہیں۔ “ایرانی” اور “فارسی” کے اصطلاحات کا اکثر مترادف کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، مگر علمِ بشریات کے مطابق، ایرانی قومیت اور ایرانی لوگوں کے بطور نسلی-لسانی گروہ کے مختلف تشریحات ہیں۔
جدید ایرانی اقوام میں بلوچ، کرد، لور، مازندرانی، اوسیٹین، تات، تاجک، تالش، پشتون، پامیری، فارسی، یغنوبی، وخی، اور گیلک شامل ہیں۔ یہ اقوام ایرانی سطح مرتفع (Iranian plateau)پر آباد ہیں، جو ایک جغرافیائی و سیاسی خطہ ہے اور جدید افغانستان، آذربائیجان، ایران، عراق (عراقی کردستان)، پاکستان (خیبر پختونخوا اور مقبوضہ بلوچستان) اور ترکمانستان کے کچھ حصوں پر مشتمل ہے۔
ایران/فارس
تاریخی طور پر، فارس قدیم فارسی سلطنت پر حکومت کرتے رہے، یہاں تک کہ سکندر اعظم نے ان کو شکست دے کر فتح کر لیا۔ سکندر کی وفات کے بعد، اس کی سلطنت اس کے جرنیلوں کےحکمرانی میں آ گئی۔ بعد ازاں، قدیم دور میں مختلف فارسی اور غیر فارسی خاندانوں نے اس خطے پر حکومت کی۔ تاہم، عربوں کی فتح کے بعد، یہ مسلسل غیر فارسی حکمرانوں کے زیرِ اثر رہا، یہاں تک کہ 20ویں صدی کے اوائل میں ایک فوجی افسر رضا میرپنج نے برطانوی حمایت کے ساتھ اقتدار پر قبضہ کیا اور قاجار سلطنت کو تحلیل کر دیا، جو کہ ایک ترک خاندان کی حکومت تھی۔
رضا میرپنج، جو بعد میں رضا پہلوی کہلایا، نے مغربی طاقتوں کی مدد سے موجودہ ایران کو مرکزیت دی اور غیر فارسی اقوام کی خودمختاری اور آزادی کو دبا دیا۔ رضا پہلوی نے فارسی قوم پرستی کو فروغ دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ قدیم فارسی سلطنت کا تسلسل ہے۔ رضا اور اس کے جانشین محمد رضا نے موجودہ ایران میں مرکزیت Centralization))اور فارسیانے (Persianisation) کی پالیسیاں اپنائیں۔ ان پالیسیوں کا نتیجہ شہری بدامنی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اور سیاسی جبر کی صورت میں برآمد ہوا، جو بالآخر ایک انقلاب پر منتج ہوا جسے شیعہ ملاؤں نے اپنے قبضے میں لے لیا، کیونکہ اس وقت مذہبی گروہ سیاسی مخالفین کے مقابلے میں زیادہ منظم تھے۔
سال 1979 کے بعد سے، ایرانی ملا ایران پر حکومت کر رہے ہیں۔ یہ لوگ مذہبی انتہا پسند ہونے کے باوجود پہلوی خاندان کی طرح قوم پرست ہیں۔ انہوں نے غیر فارسی اقوام کے خلاف فارسیانے کی پالیسیوں کو جاری رکھا اور بلوچ، عرب، ترک، اور کرد اقوام کی نسلی تطہیر میں ملوث رہے۔
ایران جدید دور میں کبھی ایک واحد ملک نہیں رہا۔ ایران کا اتحاد ہمیشہ طاقت کے زور پر قائم کیا گیا، سامراجی مقاصد کے تحت جو فارسیوں کو نہ صرف فارسی سرزمین بلکہ ایران کے ان تمام علاقوں کا حکمران تصور کرتے تھے جو تاریخی طور پر مختلف اقوام کا وطن رہی ہیں۔ سامراج کا دور بہت پہلے ختم ہو چکا ہے۔ فارسیوں کے غیر جمہوری تجربے کے بدولت ہی آج ملّا اقتدار میں ہیں۔ لہٰذا، ایران کے مسئلے کے کسی بھی طویل مدتی حل کے لیے بنیادی مسئلے کو حل کرنا ہوگا، یعنی اقوام کے دور میں ایک سلطنت کی تشکیل۔
مسئلے کی بنیادی وجہ کا حل
ایران میں بحران کی بنیادی وجہ مختلف اقوام پر ایران کو بطور ملک مسلط کرنا ہے، جن کا اس کا حصہ بننے کا ارادہ نہیں، یا جن کی اپنی منفرد ریاستوں کی تاریخ ہے، یا جو ماضی کی ناانصافیوں کی وجہ سے محسوس کرتے ہیں کہ وہ آزاد اقوام بنے بغیر ترقی یا کامیابی حاصل نہیں کر سکتے، اپنے قوانین خود نہیں بنا سکتے۔
مثال کے طور پر، کچھ فارسی جمہوریہ (Republic) کے حق میں ہیں، جبکہ دیگر بادشاہت کی حمایت کرتے ہیں۔ اگر فارسیوں کی اکثریت بادشاہت کا انتخاب کرے تو بلوچوں، کردوں، عربوں، اور ترکوں کو کیوں مجبور کیا جائے کہ وہ ایک فارسی بادشاہ کو اپنا حکمران تسلیم کریں؟ 1979 کے انقلاب کے دوران فارسی اکثریت نے خمینی کی حمایت کی اور اس طرح مذہبی حکومت کو جائز قرار دیا۔ ایران کے بنیادی مسائل میں سے ایک یہ ہے کہ آیا فارس دیگر اقوام پر اپنی مرضی اور سیاسی فیصلے مسلط کریں، یا صرف اپنی قوم کے فیصلوں اور سیاسی ذمہ داریوں کے پابند ہوں۔ اگر ایک قوم کا دوسری قوم پر اپنی مرضی مسلط کرنا غلط ہے تو غیر فارسی اقوام کو فارسیوں کے فیصلوں کے نتائج کیوں بھگتنا پڑیں، جیسا کہ رضا شاہ کے 1921 کے بغاوت یا 1979 کے انقلاب میں ہوا، جو غیر فارسی اقوام کے لیے تباہی اور بدحالی کا باعث بنی۔
اسی طرح بلوچ، کرد، ترک، عرب اور ��یگر اقوام کو بھی اپنے قومی حقِ خودارادیت کا حق حاصل ہونا چاہیے اور انہیں اپنے فیصلوں اور غلطیوں کی ذمہ داری آزاد اقوام کی حیثیت سے خود اٹھانی چاہیے۔ زیادہ تر جغرافیائی اقوام، یعنی وہ جو اپنے آبائی علاقے میں آباد ہیں اور اپنے تاریخی علاقوں میں اکثریت میں ہیں، اپنی ریاستیں قائم کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ یہ اقوام آزاد ریاستوں جیسے بلوچستان، کردستان، ترک آذربائیجان، اور الاحواز کے قیام کی جدوجہد کر رہی ہیں۔
جمہوری حل ان اقوام کو ان کے قومی حقوق دینے کے ساتھ ساتھ ان کی آزادی کی امنگوں کا احترام کرے گا۔ لیکن یہ حقوق ایک مقررہ مدت کے اندر نافذ کیے جانے چاہییں تاکہ افراتفری، بدامنی اور عدم استحکام سے بچا جا سکے۔ اس طریقے سے ایران میں غیر فارسی اقوام کے قومی مسائل کو جمہوری اصولوں اور طریقوں کے تحت حل کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
جمہوری راستے سے قومی آزادی کا حل
موجودہ ایرانی تھیوکریٹک (مذہبی) حکومت کو فارسیوں اور غیر فارسیوں دونوں کی طرف سے عوامی مزاحمت کا سامنا ہے۔ کردستان اور بلوچستان جیسے علاقوں میں موجود مسلح ق��می مزاحمتی گروہ حکومت کا تختہ الٹنے اور اپنی آزادی دوبارہ حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ لیکن تصور کریں کہ اگر حکومت آج گر جائے تو اس کے بعد کیا ہوگا؟
کیا بلوچ، کرد، عرب، اور ترک ملا رجیم کے بعد بھی ایران کے ساتھ تنازعے میں الجھ جائیں گے؟ کیا نئی حکومت بلوچستان، کردستان، الاحواز، اور ترک آذربائیجان میں آزادی کی عوامی تحریکوں کو دبانے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کرے گی؟کیا ایران دوبارہ ایک طویل مدتی تنازعے میں الجھ جائے گا؟ کیا فارسی ، غیر فارسی علاقوں میں نسلی تطہیر کرتے ہوئے وہاں فارسیوں کی آبادکاری کریں گے؟
ایران میں اس مسئلے کا بہترین حل اور داخلی تنازعے سے بچنے کا راستہ ایک جمہوری عبوری منصوبے کے ذریعے ممکن ہے۔ اس منصوبے کے تحت، ایرانی/فارسی قبضے میں رہنے والی اقوام فوری طور پر علیحدگی کا اعلان نہیں کریں گی، اور نہ ہی فارسیوں کو پہلوی خاندان کی طرح ایران پر غلبہ حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ یہ مفاہمت تمام فریقین کے لیے فائدہ مند ہوگی اور امن، جمہوریت، آزادی، اور قومی آزادی کے حصول کا راستہ ہموار کرے گی۔
یہ جمہوری عبوری منصوبہ ایک معاہدے کی صورت میں ہوگا جس کے لیے بین الاقوامی ضامن موجود ہوں گے۔ اگر فارس یا کوئی اور گروہ اس منصوبے پر عملدرآمد میں رکاوٹ ڈالے تو غیر فارسی اقوام کو یکطرفہ آزادی کا قانونی حق حاصل ہوگا۔
پہلا مرحلہ: کونسل کا قیام اور اختیارات کی منتقلی
عبوری کونسل ایک انتظامی ادارے کے طور پر قائم کی جائے گی جو ایران کی عبوری حکومت کے طور پر کام کرے گی۔ اس کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا، مابعد ملا رجیم ایران کو چلانا، اور عبوری منصوبے پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ یہ کونسل اپوزیشن کے اکثریتی گروہوں کے درمیان معاہدے کے ذریعے تشکیل دی جائے گی، جو جغرافیائی بنیادوں پر اقوام اور فارسیوں کی بھی نمائندگی کرےگی۔
کونسل کا کوئی بھی فیصلہ، قرارداد، یا منصوبہ جو قومی حق خودارادیت، قومی آزادی، ریاستی خودمختاری کے حق، یا بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری و سیاسی حقوق کے اصولوں کے منافی ہو، غیر قانونی اور کالعدم سمجھا جائے گا۔ عبوری کونسل کے قیام کی بنیادی شرط یہی ہوگی کہ وہ عبوری منصوبے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور اقوام کو جمہوری طریقے سے اپنے قومی مستقبل کا تعین کرنے کا موقع فراہم کرے۔
کونسل میں ہر جغرافیائی قوم کو مساوی نمائندگی دی جائے گی، خواہ ان کی آبادی کا حجم کچھ بھی ہو۔ نمائندے ان سیاسی تحریکوں کے ذریعے مقرر کیے جائیں گے جو موجودہ ملا حکومت کو گرانے کے لیے کوشاں ہیں۔ تمام اقوام ایران کو آزاد کرانے اورموجودہ حکومت کو ختم کرنے کے لیے مسلح اور سیاسی مزاحمت کا حصہ بن کر مشترکہ جدوجہد کریں گی۔
ہر تاریخی لحاظ سے علاقہ دار قوم اپنی سرزمین کو ملا حکومت اور اس کی افواج سے آزاد کرانے کی ذمہ داری خود اٹھائے گی۔ عبوری کونسل ان اقوام کے اتحاد سے وجود میں آئے گی جو موجودہ حکومت کو ختم کرنے اور جمہوری نظام قائم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گی۔
مثالی طور پر (ideally) ، عبوری کونسل حکومت کے خاتمے سے پہلے قائم کی جانی چاہیے۔ یہ کونسل سوئس فیڈرل کونسل کے ماڈل پر کام کرے گی، جس میں ��مام اراکین اجتماعی طور پر ریاست اور ایران کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔ عبوری دور میں انتظامی اختیارات تمام اقوام کے درمیان مساوی طور پر تقسیم ہوں گے، اور تمام اقتصادی، سیاسی، اور فوجی فیصلے شامل اقوام کی متفقہ رضامندی سے کیے جائیں گے۔
ایران کی موجودہ حکومت 18 وزارتوں پر مشتمل ہے۔ عبوری دور میں ان وزارتوں میں سے بیشتر میں جامع اصلاحات کی جائیں گی اور ان کے اختیارات جزوی طور پر صوبوں کو منتقل کیے جائیں گے۔ عبوری کونسل صرف ان وزارتوں کو مرکزی کنٹرول میں رکھے گی جو ریاست کے بنیادی انتظامی امور کے لیے ضروری ہوں گی۔ ان میں دفاع، توانائی، معیشت، انصاف، پٹرولیم، اور خارجہ امور شامل ہیں، جو تیسرے مرحلے کی تکمیل تک مرکزی کنٹرول میں رہیں گی۔
صوبائی صلاحیت سازی کو فروغ دینے کے لیے، تمام وزارتیں سوائے خارجہ امور کے اپنے صوبائی دفاتر قائم کریں گی تاکہ وفاقی، کنفیڈرل، یا آزادی کی جانب ہموار منتقلی ممکن ہو سکے۔ وزارت خارجہ بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور عبوری منصوبے کے نفاذ میں کونسل کی مدد پر توجہ مرکوز کرے گی۔
تیسرے مرحلے کے بعد، صوبائی حکومتوں کو اپنے غیر ملکی نمائندہ دفاتر قائم کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، جیسا کہ مغربی ممالک میں اسکاٹ لینڈ، کیوبیک، اور کیٹالونیا جیسے خودمختار علاقوں میں موجود ہے۔
انتظامی اختیارات حاصل کرنے کے فوراً بعد، عبوری کونسل اختیارات کی فوری منتقلی کے عمل کا آغاز کرے گی۔ یہ عمل صوبوں کو اپنی آئین سازی میں مدد فراہم کرے گا، جو تیسرے مرحلے کے دوران نافذ کی جائے گی۔ صوبائی گورنر اور اہم شعبوں کے سربراہوں کو 36 ماہ کی مدت کے لیے عبوری کونسل اور تحریکوں کے نمائندوں کے ذریعے مشترکہ طور پر مقرر کیا جائے گا۔
فی الحال، ایران ایک انتہائی مرکزیت پسند ریاست ہے، جہاں تمام بڑے فیصلے تہران میں کیے جاتے ہیں۔ عبوری کونسل گورننس کے عمل کو غیر مرکزیت دے کر زیادہ تر مرکزی وزارتوں کو تہران سے صوبوں میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ہر شعبے کی سربراہی ایک صوبائی وزیر کرے گا، جبکہ صوبے کے سربراہ کو گورنر کے طور پر مقرر کیا جائے گا۔ گورنر صوبے کا انتظامی اختیار رکھے گا، اور تمام شعبوں کے سربراہان صوبائی کابینہ تشکیل دیں گے۔
موجودہ صوبوں کو درج ذیل شعبوں کے انتظامی اختیارات دیے جائیں گے: • زراعت، جنگلات، اور ماہی گیری • سرحدی تحفظ • تعلیم • ماحولیات • ایمرجنسی خدمات • صحت اور سماجی دیکھ بھال • رہائش • قانون نافذ کرنے والے ادارے • مقامی حکومت • شاہراہیں اور نقل و حمل • صفائی ستھرائی اور فضلے کا انتظام
دوسرا مرحلہ: ایران کی تنظیمِ نو اندرونی سرحدوں کی نئی تشکیل اور اکائیوں کا قیام
حکومت کے خاتمے کے بعد اندرونی سرحدوں کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی۔ تاریخی دستاویزات، نقشے، آبادی کے اعداد و شمار، اور دیگر متعلقہ عوامل کی بنیاد پر ایران کی اندرونی سرحدوں کو 36 ماہ کے اندر دوبارہ ترتیب دیا جائے گا۔ ایران میں موجودہ صوبائی اور انتظامی تقسیم غیر فارسی اقوام کے علاقوں کو تقسیم کرنے اور انہیں فارسی اکثریتی صوبوں میں ضم کرنے کے لیے جان بوجھ کر ترتیب دی گئی تھی، جو گزشتہ ایک صدی کے دوران گہری منصوبہ بندی کے تحت کی گئی حدبندی کی حکمت عملی تھی۔
کسی بھی جمہوری حل کے لیے، خواہ وہ وفاقی نظام ہو، کنفیڈرل نظام ہو، یا آزادی، کے لیے اندرونی سرحدوں کا مسئلہ حل کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ اس مسئلے کو حل کیے ��غیر ایران میں کوئی جمہوری حل مؤثر طریقے سے نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ اگر صوبائی سرحدیں متنازع رہیں تو وفاقیت کمزور پڑ جائے گی، اور علاقوں کی تقسیم اور ان کے فارسی خطوں میں انضمام سے جڑی تاریخی ناانصافیاں جوں کی توں برقرار رہیں گی۔کنفیڈریشن اس صورت میں ناممکن ہو گی اگر شریک اکائیاں تاریخی وطنوں پر مبنی نہ ہوں، جس کے نتیجے میں غیر فارسی قوموں کی بڑی تعداد فارسی حکمرانی کے ماتحت رہ جائے گی۔ اس اہم مسئلے کو نظرانداز کرنا خطے کو مسلسل بےچینی، نسلی کشیدگی، اور طویل تنازعات کی طرف دھکیل سکتی ہے۔
سب سے پہلے، عبوری کونسل غیر فارسی اقوام کو متاثر کرنے والی جغرافیائی حدود کے مسئلے کو ترجیح دے گی۔ 36 ماہ کے اندر ان علاقوں کو ان اقوام کے سپرد کیا جائے گا، جنہیں استعماری دور میں فارسی اکثریتی علاقوں میں ضم کیا گیا تھا۔ ایران کے صوبوں کو جغرافیائی طور پر خود مختار قومی خطوں میں سیاسی طور پر از سر نو منظم کیا جائے گا، تاکہ ہر قوم کے علاقے کو ایک واحد خطے میں متحد کیا جا سکے۔
یہ خطے عبوری ایران کے جزو کے طور پر تسلیم کیے جائیں گے، اور عبوری دور کے دوران ہر خطہ ایک مساوی اکائی کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔ یہ اکائیاں جغرافیائی طور پر متعین اقوام پر مبنی ہوں گی، جیسے عربستان -الاحواز، آذربائیجان، بلوچستان، گیلان، کردستان، فارس اور دیگر۔
کونسل ہر خطے کو اپنے قانونی، مالیاتی، سیاسی، اور فوجی ادارے قائم کرنے میں مدد فراہم کرے گی اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے بین الاقوامی نگرانی میں معاونت کرے گی۔ ہر خطہ اپنا آئین، عملیاتی شعبہ، پارلیمنٹ، اور انتظامی ڈھانچہ قائم کرے گا۔
اگر 36 ماہ کے اندر کچھ علاقوں پر سرحدی تنازعات حل نہ ہو سکیں، تو کونسل مخلوط قومی آبادی والے ان متنازعہ علاقوں کا نظم و نسق سنبھالے گی تاکہ استحکام، امن، اور ہمسایہ خطوں کے درمیان مثبت تعلقات کو یقینی بنایا جا سکے۔ کونسل، جو تمام قومیتوں کی نمائندگی کرے گی، ان علاقوں پر اس وقت تک اختیار رکھے گی جب تک کہ مسئلہ ریزیلیوشن کمیشن کے ذریعے حل نہ ہو جائے۔
اگر کمیشن 12 ماہ کے اندر تنازعہ حل کرنے میں ناکام رہے تو ملوث فریقین کو عدم جارحیت معاہدوں پر دستخط کرنے ہونگے۔ اس کے بعد کونسل متنازعہ علاقے کا انتظام کسی غیرجانبدار ادارے یا اداروں کو منتقل کرے گی۔ دعوے دار فریقین اس منتقلی کو روک نہیں سکیں گے، لیکن انہیں ممکنہ منتظم یا منتظمین پر باہمی اتفاق کرنا ہوگا۔
غیر جانبدار انتظامیہ کے دوران تنازعہ کسی بین الاقوامی عدالت یا ثالثی ٹریبونل کے سپرد کیا جائے گا۔ غیر جانبدار ادارے اس وقت تک علاقے کا انتظام سنبھالے رکھیں گے جب تک کہ حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا۔ اس کے بعد علاقے کا اختیار عدالت یا ٹریبونل کے فیصلے کے مطابق متعلقہ خطے یا خطوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔
تیسرا مرحلہ: خود مختار اکائیاں اور انتخابات
جب سرحدی تنازعات حل ہو جائیں اور ایران کو خود مختار اکائیوں میں سیاسی طور پر از سر نو منظم کیا جائے، تو عبوری کونسل بین الاقوامی برادری کی مدد اور نگرانی کے ساتھ ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن قائم کرے گی۔ یہ الیکشن کمیشن جس کی حمایت اور نگرانی بین الاقوامی برادری بھی کرے گی ، علاقائی پارلیمانوں اور انتظامیہ کے لیے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے منصوبے، تیاری، اور انعقاد کا ذمہ دار ہوگا۔
عبوری دور میں، ہر خود مختار خطہ اپنے آئین، انتظامیہ اور قانون ساز ادارے کے ساتھ خود مختار طور پر کام کرے گا۔ خطے کے آئین میں انتخاب کا طریقہ، قانون سازوں کی مدت، قانون ساز اداروں کے اختیارات، انتظامیہ کے اختیارات، اور علاقائی گورننس کے لیے دیگر سیاسی ڈھانچے کی وضاحت ہوگی۔
چوتھا مرحلہ: آزادی، کنفیڈریشن، یا فیڈریشن
جب ایران کو تاریخی قومی سرحدوں پر مبنی خودمختار اکائیوں میں دوبارہ منظم کیا جائے گا، اور ان اکائیوں کو اپنے اداروں اور آئین کے ساتھ بااختیار بنا دیا جائے گا، تب چوتھے مرحلے کا آغاز ہوگا۔
پہلا ریفرنڈم
تیسرے مرحلے کی تکمیل کے 24 ماہ بعد، فارس کے علاوہ ہر خطہ یہ فیصلہ کرنے کے لیے ایک ریفرنڈم منعقد کرے گا کہ آیا وہ ایک آزاد ریاست بننا چاہتا ہے یا ایران/فارس کے ساتھ سیاسی اتحاد میں رہنا چاہتا ہے۔ ریفرنڈم کا سوال واضح طور پر مرتب کیا جائے گا، اور ہر خطے کے مستقل رہائشیوں اور مقامی باشندوں کو دو غیر مبہم انتخاب دیے جائیں گے۔ ہر خطے میں الگ ریفرنڈم منعقد ہوگا، تاکہ وہ اپنا سیاسی مستقبل آزادانہ طور پر طے کر سکیں۔
تاہم، وہ فارسی جو غیر فارسی اقوام کے علاقوں میں جان بوجھ کر ان خطوں کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی پالیسی کے تحت آباد کیے گئے، ان ریفرنڈمز میں ووٹ دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔
نتائج کا نفاذ
جو علاقے آزادی کے حق میں ووٹ دیں گے، انہیں خودمختاری دی جائے گی اور ایران کی طرف سے باضابطہ طور پر آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔ اس کے بعد، مالیات، جائیداد، اور اثاثوں سے متعلق مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔ ان مذاکرات میں ایران/فارس اور نئی آزاد خودمختار ریاستوں کے درمیان ریاستی تعلقات کا قیام بھی شامل ہوگا۔
دوسرا ریفرنڈم
پہلے ریفرنڈم کے 12 ماہ بعد دوسرا ریفرنڈم منعقد ہوگا۔ اس ووٹ میں، خودمختار خطے جنہوں نے آزادی کو مسترد کیا اور ایران کے ساتھ سیاسی اتحاد کا انتخاب کیا، جمہوری عمل کے ذریعے ملک کے سیاسی نظام کا تعین کریں گے۔ فارس کی خودمختار ریاست بھی اس ریفرنڈم میں شریک ہوگی۔
سیاسی اتحاد کا انتخاب کرنے والے ہر خطے کی آبادی فیصلہ کرے گی کہ آیا ایران کو وفاقی (Federal) یا کنفیڈرل (Confederal) نظام اپنانا چاہیے۔
نتیجہ نافذ کرنے کا عمل
دوسرے ریفرنڈم کے بعد، ایک آئینی کمیشن بین الاقوامی نگرانی کے تحت قائم کیا جائے گا۔ وہ تمام سیاسی جماعتیں، جن کے خطوں نے ایران کے ساتھ اتحاد کا انتخاب کیا ہوگا، نئے آئین کی تشکیل میں شریک ہوں گی۔ آئین ریفرنڈم کے نتائج کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا۔
اگر اکثریت وفاقیت کے حق میں ووٹ دے، تو کمیشن وفاقی آئین کا مسودہ تیار کرے گا۔ اس کے برعکس، اگر اکثریت کنفیڈریشن کے حق میں ووٹ دے، تو کمیشن کنفیڈرل آئین کا مسودہ تیار کرے گا۔آئین کے مسودے کی تیاری کا عمل شفاف ہونا ضروری ہے، جس میں عوام کی شرکت اور قانونِ آئین کے بین الاقوامی ماہرین سے مشاورت شامل ہوگی۔ نئے آئین کے حتمی مسودے کا ان تمام خطوں کی آئینی اسمبلیوں سے منظور ہونا ضروری قرار پائے گا جنہوں نے ایران کے ساتھ سیاسی اتحاد کے لیے ووٹ دیا۔
ایران اور نئی آزاد ریاستوں میں قومی اقلیتوں کا تحفظ
ایران کی اندرونی تنظیمِ نو اور خودمختار قومی خطوں کے قیام کے بعد بھی قومی اقلیتوں سے متعلق چیلنجز موجود رہیں گے۔ ہر خودمختار قوم میں ناگزیر طور پر دیگر اقوام کی چھوٹی آبادی شامل ہوگی، جنہیں قومی اقلیتوں کا درجہ حاصل ہوگا۔ یہ وہ گروہ ہوں گے جو اپنی تاریخی سرزمینوں سے باہر رہ رہے ہوں گے، خواہ وہ نئی آزاد ریاستوں میں ہوں یا ایران کے اندر۔
یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ سیاسی سرحدوں کی از سرِ نو حد بندی کتنی ہی دانشمندانہ کیوں نہ ہو، نسلی یا قومی اقلیتوں سے متعلق پیچیدگیوں کو مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتی۔ تمام فریقین خواہ وہ آزادی کا انتخاب کریں یا ایران کے ساتھ اتحاد میں رہیں کو قومی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک معاہدے پر بات چیت اور اتفاق کرنا ہوگا۔
یہ کثیر الجہتی معاہدہ ان کی ثقافت، آزادی اور انسانی و شہری حقوق کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جائے گا۔ تجویز ہے کہ ایک جامع معاہدہ اور فریم ورک تیار کیا جائے، جو فریم ورک کنونشن فار دی پروٹیکشن آف نیشنل مائناریٹیز کے اصولوں کی بنیاد پر ہو۔
0 notes
googlynewstv · 3 months ago
Text
حسن نصر اللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق
لبنان کی تحریک مزاحمت حزب اللہ نےسینئر رہنما ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق کردی۔ حزب اللہ کے مطابق ہاشم صفی الدین اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے تھے، انہیں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کےبعد ان کا جانشین سمجھا جارہا تھا۔ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نےحزب اللہ کےقائم مقام سربراہ ہاشم صفی الدین کو شہید کرنےکا دعویٰ کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ہاشم صفی الدین کوتین ہفتےپہلےبیروت…
0 notes
kokchapress · 4 months ago
Text
نتانیاهو: صفی الدین، جانشین احتمالی نصرالله کشته شد
بنیامین نتانیاهو، نخست وزیر رژیم صهیونیستی مدعی شد که هاشم صفی الدین، رئیس شورای اجرایی حزب الله، که به عنوان جانشین احتمالی حسن نصرالله نشان داده شده بود، در این حمله کشته شد. بنیامین نتانیاهو، نخست وزیر رژیم صهیونیستی در پیام ویدئویی انگلیسی خود خطاب به مردم لبنان و ادعاهایی درباره وضعیت کنونی مطرح کرد. نتانیاهو با مقصر دانستن ایران برای وضعیت لبنان، استدلال کرد که تهران، نه اسرائیل، مسئول ��ین…
0 notes
ai-7team · 5 months ago
Text
هوش مصنوعی Flux
Tumblr media
هوش مصنوعی Flux یک مدل پیشرفته و نوآورانه در زمینه تولید تصاویر است که به سرعت توجه زیادی را به خود جلب کرده است. این مدل به دلیل کیفیت بالای خروجی‌ها و قابلیت‌های منحصر به فردش، به عنوان یک رقیب جدی برای دیگر مدل‌های تولید تصویر مانند Stable Diffusion شناخته می‌شود. در این مقاله، به بررسی جامع و دقیقی از هوش مصنوعی Flux خواهیم پرداخت.
تاریخچه و توسعه هوش مصنوعی Flux
هوش مصنوعی Flux توسط تیمی از توسعه‌دهندگان که قبلاً در Stability AI فعالیت می‌کردند، طراحی و توسعه یافته است. این تیم با هدف ایجاد یک مدل متن‌باز و با کیفیت بالا که بتواند نیازهای مختلف کاربران را برآورده کند، Flux را معرفی کرد. Flux به عنوان یک جانشین بالقوه برای Stable Diffusion در نظر گرفته می‌شود و به دلیل قابلیت‌های پیشرفته‌اش، به عنوان یک تغییر دهنده بازی در دنیای هوش مصنوعی مولد شناخته می‌شود.
ویژگی‌های کلیدی هوش مصنوعی Flux
کیفیت بصری بالا یکی از ویژگی‌های بارز Flux، توانایی آن در تولید تصاویر با جزئیات بسیار بالا و واقع‌گرایی است. این مدل به گونه‌ای طراحی شده است که خروجی‌های بصری جذاب و مطابق با درخواست‌های ورودی تولید کند. به طور خاص، نسخه FLUX.1 برای توسعه‌دهندگان و کاربردهای غیرتجاری طراحی شده است و عملکرد قوی‌تری را ارائه می‌دهد. نسخه‌های مختلف هوش مصنوعی Flux دارای چندین نسخه است که هر کدام ویژگی‌ها و کاربردهای خاص خود را دارند: - FLUX.1 : این نسخه برای توسعه‌دهندگان طراحی شده و امکان دسترسی به قابلیت‌های تولید تصویر را فراهم می‌کند. - FLUX.1 : این نسخه برای استفاده شخصی بهینه شده و تعادلی بین سرعت و کیفیت ارائه می‌دهد. این نسخه برای کاربرانی که به سرعت و کارایی در فرآیندهای خلاقانه خود اهمیت می‌دهند، مناسب است.
نحوه نصب و استفاده از هوش مصنوعی Flux
تست آنلاین هوش مصنوعی Flux شما میتوانید این هوش مصنوعی را به صورت آنلان در سایت getimg آزمایش کنید. این سایت در حال حاضر امکان تولید 100 تصویر به صورت رایگان را با موتور Flux به کاربران میدهد. هرچند پس از آن مجبور به خرید اشتراک هستید. همچنین این امکان وجود دارد که در آینده این محدودیت بیشتر شود.   نصب بر روی رایانه یا سرور شخصی برای استفاده از هوش مصنوعی Flux، کاربران نیاز به حداقل ۸ الی ۱۲ گیگابایت VRAM در کارت گرافیک خود دارند. پیشنهاد می‌شود که برای بهترین عملکرد، از کارت‌های گرافیکی با ۱۶ گیگابایت VRAM یا بیشتر استفاده شود. مراحل نصب 1. دانلود فایل‌های مورد نیاز: کاربران باید فایل‌های مربوط به نسخه‌های مختلف Flux را دانلود کنند. 2. نصب رابط کاربری: Flux می‌تواند بر روی رابط‌های کاربری مختلفی مانند ComfyUI و Forge اجرا شود. به عنوان مثال، برای اجرای Flux روی ComfyUI، کاربران باید این رابط را بر روی سیستم خود نصب کنند. 3. پیکربندی و اجرای مدل: پس از نصب، کاربران می‌توانند مدل Flux را بارگذاری کرده و از آن برای تولید تصاویر استفاده کنند.
Tumblr media
 تصویر تولید شده با هوش مصنوعی Flux
مقایسه با دیگر مدل‌های هوش مصنوعی
در مقایسه با دیگر مدل‌های تولید تصویر، Flux عملکرد بسیار خوبی از خود نشان می‌دهد. تست‌های بنچمارک نشان داده‌اند که Flux در تولید تصاویر با کیفیت و جزئیات بالا، از بسیاری از رقبای خود پیشی گرفته است. به عنوان مثال، در مقایسه با مدل‌های معروفی مانند Midjourney و Stable Diffusion، Flux توانسته است نتایج بهتری را ارائه دهد.
کاربردهای هوش مصنوعی Flux
هوش مصنوعی Flux در زمینه‌های مختلفی کاربرد دارد، از جمله: - هنر دیجیتال: هنرمندان می‌توانند از Flux برای تولید آثار هنری جدید و خلاقانه استفاده کنند. - تبلیغات و بازاریابی: این مدل می‌تواند به تولید تصاویر تبلیغاتی با کیفیت بالا کمک کند. - توسعه بازی: طراحان بازی می‌توانند از Flux برای تولید تصاویر و گرافیک‌های مورد نیاز در بازی‌های خود استفاده کنند.
نتیجه‌گیری
هوش مصنوعی Flux به عنوان یک مدل پیشرفته و نوآورانه در زمینه تولید تصاویر، قابلیت‌های فراوانی را به کاربران ارائه می‌دهد. با توجه به کیفیت بالای خروجی‌ها و قابلیت‌های منحصر به فردش، Flux به سرعت به یکی از گزینه‌های محبوب در دنیای هوش مصنوعی مولد تبدیل شده است. این مدل نه تنها به عنوان یک جانشین برای Stable Diffusion در نظر گرفته می‌شود، بلکه به عنوان یک ابزار قدرتمند برای هنرمندان، طراحان و توسعه‌دهندگان نیز شناخته می‌شود. در نهایت، با توجه به ویژگی‌های منحصر به فرد و کاربردهای گسترده، هوش مصنوعی Flux قطعاً در آینده‌ای نزدیک نقش مهمی در دنیای هنر و فناوری ایفا خواهد کرد. منابع: https://bitgraph.ir/flux-artificial-intelligence/ https://kolai.ir/all-about-flux-ai-blackforestlabs/ https://www.youtube.com/watch?v=UYdg8v1NbF4 https://artech.cafe/blog/flux-ai/ https://ir.tgstat.com/channel/iFutureAI Read the full article
0 notes
notdoni · 5 months ago
Text
نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
نت دونی , نت ویولن , نت متوسط ویولن , نت ویولن محسن چاوشی , notdoni , نت های ویولن محسن چاوشی , نت های ویولن , ویولن , محسن چاوشی , نت محسن چاوشی , نت های محسن چاوشی , نت های رضا سامیر , نت های متوسط ویولن , نت ویولن متوسط
پیش نمایش نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
Tumblr media
نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
دانلود نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
خرید نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
جهت خرید نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی روی لینک زیر کلیک کنید
نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
نت ویولن خداحافظی تلخ از محسن چاوشی
تنظیم نت ویولن » رضا سامیر
این نت جهت اجرا با ویولن توسط رضا سامیر نت نویسی و تنظیم شده است جهت مشاهده نسخه های دیگر نت آهنگ خداحافظی تلخ از محس چاوشی از طریق لینک های زیر اقدام نمایید 
⭐ نت پیانو خدا حافظی تلخ از محسن چاوشی
⭐ نت کیبورد خدا حافظی تلخ از محسن چاوشی
⭐ نت ویولن خدا حافظی تلخ از محسن چاوشی
⭐ نت گیتار خدا حافظی تلخ از محسن چاوشی
⭐ نت فلوت خدا حافظی تلخ از محسن چاوشی
متن آهنگ  خداحافظی تلخ از محسن چاوشی به خداحافظیِ تلخ تو سوگند نشد که تو رفتی و دلم ثانیه ای بند نشد لب تو میوه ی ممنوع، ولی لب هایم هر چه از طعمِ لب سرخ تو دل کند نشد بی قرار توئم و در دل تنگم گله هاست آه بی تاب شدن، عادت کم حوصله هاست با چراغی همه جا گشتم و گشتم در شهر هیچ کس، هیچ کس اینجا به تو مانند نشد هر کسی در دل من جایِ خودش را دارد جانشین تو در این سینه، خداوند نشد خاطرات تو و دنیای مرا سوزاندند تا فراموش شود یادِ تو، هر چند نشد من دهان باز نکردم که نرنجی از من مثل زخمی که لبش باز به لبخند نشد بی قرار توئم و در دل تنگم گله هاست آه بی تاب شدن، عادت کم حوصله هاست
نت ویولن آهنگ خداحافظی تلخ
کلمات کلیدی : نت دونی , نت ویولن , نت متوسط ویولن , نت ویولن محسن چاوشی , notdoni , نت های ویولن محسن چاوشی , نت های ویولن , ویولن , محسن چاوشی , نت محسن چاوشی , نت های محسن چاوشی , نت های رضا سامیر , نت های متوسط ویولن , نت ویولن متوسط
0 notes
tehrandental · 6 months ago
Text
ایمپلنت دندان و بررسی روش نویگیشن در آن
سیستم نویگیشن باعث شده است که زمینه دندانپزشکی خصوصا درمان و جراحی ایمپلنت به طور چشمگیری توسعه پیدا کند چرا که وقتی ایمپلنت در محل درست خود قرار گیرد، هم از لحاظ زیبایی هم از لحاظ عملکرد رضایت بیمار را جلب می کند. از طرفی این روش جدید کارآمد،زمان درد پس از جراحی را کاهش و بهبود را سرعت بخشیده است. ایمپلنت دندان تاریخچه طولانی و موفقیت آمیز در جایگزینی دندان از دست رفته دارد، چند دهه است که جراحان دندانپزشک، ایمپلنت های دندان را جایگزین کرده و نتایج مثبتی را کسب کرده اند، پیشرفت های جدید در تکنولوژی دندانپزشکی باعث به وجود آمدن نتایج مثبت شده که این نتایج، درمان های دندانپزشکی را از خوب به عالی تبدیل کرده است. عملکرد ایمپلنت های دندان چگونه است؟ ایمپلنت های دندانی انقلابی را در دندانپزشکی به وسیله ی جایگزینی دندان از دست رفته که بسیار شبیه دندان طبیعی است ایجاد کرده اند، ایمپلنت تنها جایگزین دندان طبیعی است که نبود ریشه را نیزجبران می کند، زیرا در سایرافرادی که دندان از دست رفته دارند تنها قسمتی از دندان که نمایان است جانشین می شود. در صورتی که اتصال ایمپلنت به استخوان وجود نداشته باشد، در این صورت برای جایگزینی از دندان های مجاور جهت پشتیبانی استفاده می شود، که معمولا باعث آسیب به دندان های مجاور می شود،. پایه های ایمپلنت در استخوان فک قرار می گیرند، این سیستم جایگزین ریشه دندان طبیعی می شود که کاربردهایی برای افرادی که یک دندان، تعدادی دندان و یا ه��ه دندان های خود را از دست داده اند خواهند داشت. مهم ترین فاکتور در موفقیت ایمپلنت دندان: در صورتی که ایمپلنت در محل درستی قرار بگیرد، می تواند هم از لحاظ زیبایی و هم عملکرد رضایت کافی را ایجاد کند، و طول عمر بالایی داشته باشد، مطالعات نشان داده که وقتی نتیجه کاشت ایمپلنت از لحاظ عملکرد و زیبایی قابل قبول خواهد بود که ایمپلنت در مکان سه بعدی مناسبی قرار گرفته باشد . چگونه پیشرفت تکنولوژی موفقیت های جراحی را بهبود می بخشد؟ هدف از تکنولوژی این است که روش های جراحی موجود قابل پیش بینی تر و کارآمدتر باشد. قابل پیش بینی بودن به این معنی است که دراین روش میزان موفقیت بهبود می یابد و خطرات کمتری متوجه جراحی شده و نتایج از قبل قابل حدس زدن می باشد. کارآمدتر، به این معنی است که هیچ کس تمایل ندارد زمان زیادی در دندانپزشکی صرف کند، روش جراحی کارآمد باعث کم شدن درد پس از جراحی و بهبود سریع تر می شود. تکنولوژی دندانپزشکی جهت دستیابی به موفقیت مطلوب: با استفاده از تکنولوژی های جدید مثل سیستم های هدایتگر جدید ، دقیق ترین محل قرار گیری ایمپلنت در دسترس قرار گرفته و مطالعات نشان داده قرارگیری ایمپلنت به وسیله این تکنولوژی از قرارگیری ایمپلنت به صورت دستی توسط جراح دقیق تر است. مزایای آن عبارتند از: مدت زمان رفت و آمد به دندانپزشکی کوتاه می شود برش محل جراحی کاهش می یابد درد وتورم پس از جراحی کم می شود ترمیم سریع تر اتفاق می افتد نرخ موفقیت طولانی مدت می شود http://.loxblog.com/post.php?p=131
0 notes
kabulmorning · 6 months ago
Text
سرکنسول طالبان در مشهد آغازه به کار کرد
Tumblr media
سرکنسول جدید طالبان در کنسول گری مشهد آغازه به کار کرد.
فیض‌الرحمن عطایی جانشین عبدالجابر انصار شد.
https://irafnews.com/political/%d8%b3%d8%b1%d9%be%d8%b1%d8%b3%d8%aa-%d8%ac%d8%af%db%8c%d8%af-%da%a9%d9%86%d8%b3%d9%88%d9%84%da%af%d8%b1%db%8c-%d8%a7%d9%81%d8%ba%d8%a7%d9%86%d8%b3%d8%aa%d8%a7%d9%86-%d8%af%d8%b1-%d9%85%d8%b4%d9%87/
0 notes
swinginturtlescissorsmonger · 6 months ago
Text
e text with your camera
«بی بی کا علم» که گمان می‌رود حاوی تکه‌ای از تخته‌های چوبی است که بیش از 430 سال پیش در زمان سلسله قطب‌شاهی، دختر پیامبر، بی‌بی فاطمه زهرا، وضوی نهایی را بر روی آن قرار دادند و بر روی فیلی که از کارناتاکا آورده شده بود، حمل شد. . بی بی کا علم یا عالم مبارک یک راهپیمایی سالانه در ایام محرم است. بی بی کا علم، به نام نوه پیامبر و سومین جانشین پیامبر در عاشورخانه شیعیان در دارالشفاء حیدرآباد هند در دهمین روز پس از محرم نصب شده است. یک رویداد شیعه است. این راهپیمایی از علوة بی بی واقع در دبیرپورا شروع می شود و در چادرغات به پایان می رسد. در این راهپیمایی، مشتاقان با خواندن نوحی (روایت حوادث دهم محرم 60 هجری در کربلا) عزاداری می کنند. دختر محمد. حضرت فاطمه زهرا را بی بی می نامند. این محل به نام محله بی بی کا علوا معروف است. در طول تاریخ سلطنت قطب شاهی، سنت آزاداری یا عزاداری شهادت امام حسین (ع) و یاران آن حضرت، تحت نظارت دولت با احترام فراوان انجام می شد. این آشورخانه توسط نظام هفتم به توصیه نواب زین یار جونگ بازسازی شد. ورودی اصلی و سقف آن بدون تغییر باقی مانده است که بر روی آن سال ساخت 1299 حک شده است. اتاقی که علم در آن نصب شده است، اتاق محکمی است و علم در گاوصندوقی که بر روی طرح سارکوفاگ ساخته شده است نگهداری می شود. در این علم نیز یادگاری محصور است. ضریح تکه ای از تخته چوبی است که جناب سیده قبل از دفن توسط شوهرش وضوی نهایی خود را بر آن داده است. این یادگار مدتها در کربلا بود. در زمان عبدالله قطب شاه به گلکنده رسید. این یادگار در خط علم خوشنویسی با حروف عربی الله، محمد و علی حفظ شد. با آلیاژی از فلزات و طلا پوشانده شده بود. بعدها نصیرالدوله جواهراتی را به عالم عرضه کرد که هنوز وجود دارد. یک فرمان سلطنتی وجود داشت که بودجه ای را برای مخارج و اعطای جاگیرها برای نگهداری خدمه تحریم می کرد. همچنین لوازم نوبت، ماهی مراتیب و چتر سلطنتی برای راهپیمایی تدارک دیده شد. در تمام طول سال یک کرکره چوبی در ورودی قرار می‌گیرد دو کیسه سبز رنگ به شکل گوشواره‌هایی که حاوی نگین‌های قیمتی است در دو طرف عالم آویزان شده‌اند. این علم نماد اوج گرفتن عزاداری محرم در حیدرآباد است. در روز دهم محرم بر روی فیل بیرون می آید و جلوه یک هیئت سلطنتی در صفوف را نشان می دهد. علم، همانطور که از علوا بیرون می آید، عزاداران مدام به خواندن ابن الزهرا و وائله می پردازند که به معنای خداحافظ پسر زهرا است که اعتراضی به قتل حسین پسر زهرا است. از سال‌های دور سنت مرثیه سرایی عزاداران در دسته جمعی است.
1 note · View note
idararohaniamliyat · 7 months ago
Text
*🕌idara Rohani Amliyat*
*🕌 ادارہ روحانی عملیات 🕌*
🌹 عملیات سیکھنے والے حضرات کے لئے بہت بڑی خوشخبری🌹🙏🏻
*🌹 روحانی عملیات کورس🌹*
*🌹دعائے برہتیہ شریف عملیات کورس 3 روز ہدیہ 40 ہزار 🌹*
🌹 منجانب🌹👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
🕌 ادارہ روحانی عملیات🕌
🌹 *زیر نگرانی* 🌹👇🏻👇🏻👇🏻
*پیر طریقت رہبر راہ شریعت شیخ الروحانیات ماہر عملیات و تعویزات و طلسمات ماہر علوم مخفی و ماہر علوم روحانیت استاذ العاملین عامل باعمل و عامل کامل بابا توصیف علی سرکار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد توصیف علی خان قادری چشتی برکاتی رضوی حشمتی دامت برکاتہم العالیہ*
🌹 یہ *دعائے برھتیہ شریف عملیات کورس* بہت ہی خاص الخاص عملیات کورس ہیں👇🏻 آپ یہ دعائے برہتیہ عملیات کورس کرنے کے بعد آپ عملیات کی دنیا🌍 کے بے👑 تاج بادشاہ بن جائیں گے پھر آپ عملیات کی🌍 دنیا کا کوئی بھی کام ہو کیسا بھی کام ہو آپ سب کام کرسکتے ہیں 🙏🏻 نزدیک سے بھی کر سکتے ہیں اور دور سے بھی کر سکتے ہیں
⭕ نوٹ ⭕👆🏻 اپ دعائے برہتیہ شریف کے عامل بننے کے بعد پھر اپ کو کسی بھی دوسرے عمل کی ہرگز ہرگز ضرورت ہی نہیں ہوگی 🙏🏻
🌹دعوت برہتیہ الہامی طور پر حضرت سلیمان بن داؤد علیہم السلام پر نازل ہوئی۔ پھر ان کے بعد ان کے وصی و جانشین حضرت آصف بن برخیا کو امانت اور وراثت کے طور پر ملی۔ ان کے بعد ان کے شاگردوں کی طرف منتقل ہوتی ہوئی عہد حاضر کے اکابر ومشائخ تک پہنچی ہے۔ اس دُعا کے عامل کے حکم سے کوئی مؤکل ۔ جن جنات۔ عفریت نوری ناری سفلی و علوی سرکشی و نافرمانی نہیں کر سکتا۔ موکلات واعوان کو حاضر کرنے اور ان سے کام لینے کے سلسلے میں واعمال خیر وشر میں کلی طور پر کامیاب وکامران ہوتا ہے اور بحکم خدا کسی بھی عمل میں اسے ناکامی نہیں ہوتی۔ دُعائے برہتیہ کو عہد سلیمانی یا ہیکل سلیمانی یا قسم سلیمانی بھی کہتے ہیں۔ سلیمان بن داؤد علیہما السلام نے اپنی سلطنت کے وقت سریانی زبان کے عظیم القدر اسماء جو تمام اسماء اور عزائم پر فضیلت رکھتے ہیں کے ساتھ کل جنات سے عہد لیا تھا تمام ارواح روحانیات و مؤکلات خواه علوی وسفلی ہو۔ ان اسماء کے تابع ہےجو شخص ان اسماء روحانی سے دعا کرتا ہے تمام ملائکہ روحانیت اس کی اجابت کو بہت جلد حاضر ہوتے ہیں اور ہر قسم کی خدمت بجالاتے ہیں اور ان اسماء کے حکم سے کوئی پیچھے نہیں رہ سکتا امام غزالی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ یہ دعائے برہتیہ شریف اعمال روحانی کے ہر عمل میں کام اتے ہیں اس دعا سے بڑھ کر کوئی دعا نہیں ہے اس عظیمت سے بڑھ کر کوئی عظیمت نہیں ہے لکھنے والے اس دعا کے بڑی بڑی کتابیں بھی لکھ ڈالے تب بھی اس کے پورے خواص و فوائد نہیں لکھ سکیں گےدعائے برھتیہ عبرانی و سریانی کی مشہور و معروف دعوت برھتیہ میں اٹھائیس اسماء ہیں جو حروف ابجد اور منازل قمری سے منسوب ہیں ہر اسم کے بے شمار خواص و افعال ہیں روحانیت کے نصاب میں دعا برھتیہ کی دعوت شامل ہے اس وقت تک کوئی عامل عامل نہیں بن سکتا جب تک کہ وہ دعا مذکورہ کی ریاضت نہ کرے یہ ایک عظیم دعا ہے جو حضرت سلیمان بن داؤد علیہ السلام پر نازل ہوئی عہد قدیم کے تمام عاملین و کاملین نے اپنی اپنی کتب و رسائل میں اس عظیم دعا کا بڑی تفصیل سے ذکر کیا ہے دعائے برھتیہ شریف جس سے خطرناک سے خطرناک جنات بھی جس کے موکلین سے ڈرتے ہیں یہ دعائے برھتیہ شریف نہایت ہی نایاب و لاجواب دعاء ہے اس کے موکلین کی طاقت کا اندازہ لگانا نا ممکن ہے اس دعا کے عامل کا وار عمل کبھی خالی نہیں جاتا ہے ہر عامل کا عمل دعاۓ برھتیہ شریف کے بغیر ادھورا اور نامکمل ہے اس دعاۓ برھتیہ شریف کے عامل کے حکم سے کوئی مؤکل جنات اور شیاطین نافرمانی نہیں کر سکتا اور دعاۓ برھتیہ کے عامل کو کسی عمل میں ناکامی نہیں ہوتی کیوں کہ تمام ارواح روحانیت علوی و سفلی تمام جنات و مؤکلات و شیاطین ان اسماۓ برھتیہ کے تابع ہیں تمام ملائیکہ و روحانیت اس کی اجابت کو بہت جلد حاضر ہوتے ہیں ہر قسم کی خدمت کرتے ہیں یہ اسماۓ برھتیہ اعمالِ روحانی میں ہر عمل میں کام کرتے ہیں کسی بھی مریض کو کسی بھی عمل کا دم کرتے وقت عمل کے آخر میں ان اسماۓ برھتیہ کو ایک یا تین بار پڑھ کا دم کیا جاۓ تو دم تیر کی طرح بجلی کی طرح تیز کریں اثر کرے گا کسی تعویذ پر اسماۓ برھتیہ دم کر کے مریض کو یا عامل اپنے کام میں لاۓ تو تعویذ گولی کی طرح اپنا اثر دکھاۓ گا اس کے علاوہ جتنی عزیمتیں اور قسمیں علوم روحانیہ میں ہیں ان تمام کے اس دعا کا عامل بے پرواہ ہوتا ہے تمام اعمال میں دعاۓ برھتیہ کے عامل کو تصرف حاصل ہوتا ہے مؤکلات کسی بھی جنات کو حاضر کرنے میں اور ان سے کام لینے کے سلسلے میں چیزوں کو مخفی اور ظاہر کرنے میں لوگوں کو بیمار کرنے اور شفا دینے کے اعمال میں خیر وشر ہمہ قسم میں کامیابی حاصل کرتا ہے یہ وہ اسما ہیں جو حضرت سلیمان علیہ السلام نے تمام جنات سے عہد لیا تھا🙏🏻
*⭕ نوٹ ⭕* 👆🏻 یہ دعائے برھتیہ عملیات کورس یہ کوئی معمولی کورس نہیں ہے یہ کوئی عام کورس نہیں ہے یہ بہت ہی خاص خاص عملیات کورس ہے ویسے تو دعائے برھتیہ کا کورس کافی عاملین کرواتے ہیں لیکن دعائے برھتیہ عملیات کورس جو ادارہ روحانی عملیات میں کروایا جاتا ہے یہ بہت ہی خاص الخاص کورس ہے بس سمجھدار کے لیے اشارہ ہی کافی ہے،اور دعائے برھتیہ کے عملیات یہ کوئی عام عملیات نہیں ہے،دعائے برھتیہ کے عملیات بہت ہی خاص خاص راز سینہ راز مخفی ایک لاکھ فیصد مجرب المجرب نایاب تجربہ شدہ ایک لاکھ فیصد گارنٹی شدہ عملیات ہیں،بس ان عملیات کو کرنے کی ہی دیر ہے فورن سے فورن عملیات کام کریں گے( اسرع من البرك الخاطف وريح العاصف) بجلی کی طرح تیز ترین کام کریں گے
ان شاءاللہ 👈🏻 کورس کرنے کے بعد صرف دعائے برھتیہ شریف سے آپ 🌍 دنیا کا ہر خیر و شر سب کام لے سکتے ہیں کر سکتے ہیں 🙏🏻 دعائے برھتیہ شریف سے ہر خیر و شر سب کام لیا جا سکتا ہے چند کام درج ذیل ہے
*مثلاً 👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻*
*🌹 کسی بھی روحانی مخلوق موکل دیو ہمزاد جن جنات پری کو حاضر کرنا🌹
🌹🏆 خزانہ دفینہ کا پتہ لگانا اور نکالنا
💰 گو ڈاؤن کا مسئلہ ��فٹنگ شفٹنگ پیسہ ایک جگہ سے دوسری جگہ ٹرانسفر کرنا
🍋 لیمبو اڑانا 🌹
💸 پیسوں کی بارش کرنا
🌹 سرکش شیاطین جن جنات کو جلانا 🙏🏻
🌹 یا سرکش شیاطین جن جنات کو قید کرنا یا بوتل میں بند کرنا 🙏🏻
🌹 کتنا بھی بڑا اگھوری جادوگر ہو اوگھڑ جادوگر ہو اس کو سزا دینا اس کی انکھیں پھوڑنا اس کا جادو اسی پر ڈبل رفتار سے واپس پلٹانا 🙏🏻
🌹⚗️ پانی میں حاضرات کرنا 🌹
🌹🪞شیشے میں حاضرات کرنا
🌹🕯️موم بتی میں حاضرات کرنا 🌹
🌹🪔 چراغ میں حاضرات کرنا
🌹 سایل کی آنکھیں بند کرکے حاضرات کرنا
🌹 خود پر عورت مرد پر بڑوں پر بچوں پر ہر عمر کے فرد پر سب پر حاضرات کرنا 🌹
🌹 ہتھیلی میں انگوٹھے میں حاضرات کرنا 🌹
🌹📿 تسبیح سے حاضرات کرنا🌹
🌹🗾 نقش میں حضرات کرنا
🌹 اور کسی بھی چیز پر حاضرات کرنا
🌹 مریض پر حاضرات کرنا 🌹
🌹 دور سے نزدیک سے جلب سحرg جادو کو حاضر کرنا🌹
🌹 کسی بھی جگہ سےہر قسم جنات شیاطین کو بھگانا🌹
🌹💍 انگوٹھی میں جن جنات موکلات کو حاضر کرنا
🌹 کسی کے جسم سے جنات کو بھگانا،اور نکالنا🌹
🌹 خود پر حاضرات کرنا، بڑوں پر بچوں پر سب پر حضرات کرنا حاضرات کرکے ہر کام لینا🌹
🌹 ہر قسم جادو جنات چڑیل آسیب ہمزاد نظر بد بندش جیسے تمام معاملات کو ختم کرنا🌹
🌹ہر بیماری کا علاج کرنا
🌹 دور سے نزدیک سے تشخیص و جادو جنات و بندش ہر قسم روحانی جسمانی امراض کا علاج کرنا
🌹 کسی بھی نوری ناری علوی سفلی موکلات و جن جنات کو حاضر کر کے ان سے کام لینا
🌹 مریض کے جسم میں حاضرات کرنا
🌹دور سے نظدیک سے جلب سحر تعویزات جادو کو حاضر کرنا🌹
🌹 ہر قسم امراض کا دم کرنا
🌹 حاضرات کرنا
🌹 محبوب، معشوق، بیوی، یا شوہر، لاپتہ شخص، چور، کسی کو بھی حاضر کرنا
🌹 قرض کی واپسی جیسے ہر قسم قضائے حاجت کا کام لینا🙏🏻
🌹 شادی کے لیے گھر والوں کو یا کسی کو بھی راضی کرنا
*
🌹 *حب،ڈب،محبت، عداوت،نفرت، طلاق، جدائی، بندش، ہلاکت، بیمار کرنا ہر قسم خیر و شر سب کام لینا*
🌹 وغیرہ،وغیرہ
🌹 غرض یہ کہ ہر کام کر سکتے ہیں جو خواہشمند حضرات عامل کامل بنا چاہتے ہیں عملیات سیکھنا چاہتے ہیں عملیات سیکھنے والے خواہشمند حضرات یہ کورس کرسکتے ہیں کورس ہونے کے بعد دعائے برھتیہ کے خاص الخاص اعمال کی کتاب اعمال دعائے برھتیہ پی ڈی ایف کی شکل میں دی جائے گی ان شاءاللہ🙏🏻
*⭕ ضروری نوٹ ⭕*
🙏🏻 اس عمل کورس کو سیکھنے کی سب سے بڑی سب سے اہم شرط یہ ہے 👇🏻
🙏🏻- *عامل سنی صحیح العقیدہ سنی بریلوی مسلمان ہو مسلک اعلیٰ حضرت والا ہو،پابند شرع ہو،* 🙏🏻
*👇🏻⭕ ضروری نوٹ⭕👇🏻*
👈🏻 یہ سب بہت ہی خاص اعمال ہیں جو کہ کتابوں میں نہیں ملتے ہیں لکیروں میں نہیں ملتے ہیں ایسے اعمال آپ کو کسی کے پاس کسی بھی کتابوں میں نہیں ملیں گے اور ایسے اعمال کسی عامل کامل استاد کے علاوہ ہر کسی کے پاس نہیں ہوتے ہیں یہ سب بہت ہی خاص راز مخفی سینے کے راز اعمال ہیں یہ کورس کرنے کے بعد آپ ایک زبردست عامل کامل بن کر خلق خدا کی خدمت کر سکو گے ان شاءاللہ اور آپ خود کو ناز و وہ فخر سے کہ سکو گے کے آپ واقعی میں عامل کامل ہو زیادہ ت��ریف نہیں کروں گا دانشمندی کے خلاف ہے بس سمجھدار کے لیے اشارہ کافی ہے یہ کورس کرنے کے بعد آپ کو کسی بھی کتاب یا کسی بھی دوسرے عامل یا عمل کی ضرورت نہیں ہوگی دعائے برھتیہ شریف کے اس کورس میں کامیابی کے بعد عامل عملیات کی دنیا کا بے👑 تاج بادشاہ بن جائے گا
Call WhatsApp Number
+91 90362 01349
*⭕ ضروری نوٹ⭕👇🏻*
👆🏻 یہ *دعائے برھتیہ عملیات کورس* اس کورس کو کرنے کے لئے آپ کو کہیں پر بھی آنے جانے کی ضرورت نہیں ہے 🙏🏻 یہ *دعائے برھتیہ عملیات کورس* آن لائن ہوگا آپ 🌍 دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو 🌍دنیا کے کسی بھی ملک میں کیوں نہ ہو آپ اپنے گھر🏡 بیٹھے ہی یہ کورس باآسانی بہترین انداز سے کر سکتے ہیں اور اپنے 🏡 گھر بیٹھے ہی ماہر زبردست باعمل عامل کامل بن سکتے ہیں 🙏🏻اور خدمت خلق کر سکتے ہیں🙏🏻
Tumblr media
0 notes
zeshanali313 · 3 months ago
Text
🌹🎂🌹🎂🌹ولادت باسعادت حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام وارثِ پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی 11 جانشین حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام 10 ربیع الثّانی 232 ھجری بروز جمعرات بمطابق 6 دسمبر 846 عیسوی مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور چودہ معصومین علیہ السلام اور حضرت امام محمد مہدی علیہ السلام کی بارگاہ اقدس میں مبارک باد پیش کرتے ہیں🎂🌹🎂🌹🎂🌹
6 notes · View notes
efshagarrasusblog · 14 days ago
Text
امیر محمد حاتمی -جانشین گردان احمد کاظمی #تهران #شهرقدس
Continue reading امیر محمد حاتمی -جانشین گردان احمد کاظمی #تهران #شهرقدس
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
parsi-holding · 7 months ago
Text
مواد مغذی سویا | چرا سویا باید در رژیم غذایی باشد؟
سویا در رده حـبوبـات قـرار دارد و یک گیاه استوایی، بومی جنوب شرقی آسیاست. این گیاه فاقد کلسترول بوده و مقدار اسیدهای چرب اشباع (SFA) در آن پایین است. لوبیای سویا تنها غذای گیاهی است که تمام 8 اسید آمینه ضروری را داراست. همچنین منبع خوب فیبر، آهن، کلسیم، روی و ویتامین‌های گروه B می‌باشد. سویا ارزان‌ترین و کامل‌ترین منبع پروتئین محسوب می‌گردد. این دانه‌ی مغذی می‌تواند جانشین پروتیئن حیوانی به‌ ویژه در رژیم غذایی گیاهخواران گردد.
مواد مغذی سویا در هر ۱۰۰ گرم  را می توان به کالری ۱۷۲، کربوهیدرات ۸.۴ گرم، پروتئین ۱۸.۲ گرم ،چربی ۹ گرم و فیبر ۶ گرم تقسیم کرد. همچنین از سایر مواد مغذی سویا می توان به ویتامین C، ویتامین K، تیامین، ریبوفلاوین، فولات، آهن، منیزیم، فسفر، پتاسیم، روی، منگنز و مس اشاره کرد.
Tumblr media
مصرف سویا برای لاغری در کنار برخی از رژیم‌های غذایی توصیه می‌شود. سویا در بهبود دیابت، کلسترول بالا، سلامت پوست و مو و بهبود برخی بیماری‌ها نقش موثری دارد. علاوه بر این، مواد مغذی سویا از ارزش غذایی و پروتئین بالایی برخوردار است که با کمک‌به ‌احساس سیری، باعث می‌شود فرد به‌سمت پرخوری نرود. مصرف شیرسویا نیز در رژیم‌های کاهش وزن به‌جای شیر گاو توصیه می‌شود. سویای سبز ارزش غذایی کمتری نسبت‌به‌ آجیل سویا دارد. از سویا در پخت برخی غذاها استفاده می‌شود.
0 notes
googlynewstv · 4 months ago
Text
حزب اللہ کےممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی اطلاعات
لبنان پراسرائیلی حملےمیں حزب اللہ کےممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی اطلاعات ہیں۔ برطانوی میڈیانےاسرائیلی سکیورٹی ذرائع کےحوالےسےدعویٰ کیاہےکہ  حسن نصراللہ کےممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین شہیدہوچکےہیں۔ گزشتہ دو روز سےبیروت کےجنوب میں اسرائیلی فوج کی جانب سےشدید بمباری کی جا رہی ہے۔امریکی اخبار کےمطابق اسرائیلی حملوں میں ہاشم صفی الدین کو ٹارگٹ کیا گیا۔ لبنانی سکیورٹی ذرائع نےکہا ہےکہ بیروت…
0 notes