#تبدیل واحد
Explore tagged Tumblr posts
forgottengenius · 11 months ago
Text
کمپیوٹر نے ملازمتیں ختم کر دیں تو لوگ کیا کریں گے؟
Tumblr media
ہم مستقبل سے صرف پانچ سال دور ہیں۔ تقریباً ایک صدی قبل ماہر معیشت جان مینارڈ کینز نے کہا تھا کہ ہم 2028 تک اپنی ایسی دنیا میں رہ رہے ہوں گے جہاں سہولتیں کثرت سے ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دنیا ٹیکنالوجی پر چلے گی۔ ہم دن میں تین گھنٹے کام کریں گے اور زیادہ تر کام محض اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لیے ہو گا۔ 1928 میں شائع ہونے والے اپنے ’مضمون ہمارے پوتے پوتیوں کے لیے معاشی امکانات‘ میں کینز نے پیش گوئی کی کہ ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی اپنے ساتھ ایسی صلاحیت لائے گی کہ کام کرنے کے ہفتے میں تبدیلی آئے گی۔ کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کرے گا کہ جس ٹیکنالوجی کی کینز نے پیشگوئی کی تھی وہ آج موجود ہے۔ لیکن کام کرنے کا ہفتہ اتنا زیادہ تبدیل نہیں ہوا۔ وہ مستقبل جس کا پانچ سال میں وعدہ کیا گیا تھا واقعی بہت دور محسوس ہوتا ہے۔ رواں ہفتے ایلون مسک نے جدید دور میں ماہرِ معاشیات کینز کا کردار ادا کیا جب انہوں نے برطانیہ کے مصنوعی ذہانت کے سرکردہ رہنماؤں کے اجلاس کے اختتام پر برطانوی وزیر اعظم رشی سونک سے کہا کہ ہم نہ صرف ملازمت میں کیے جانے والے کام میں کمی کرنے جا رہے ہیں بلکہ اس سے مکمل طور پر چھٹکارا حاصل کریں گے۔
جب وزیر اعظم نے مسک سے پوچھا کہ ان کے خیال میں مصنوعی ذہانت لیبر مارکیٹ کے لیے کیا کرے گی تو انہوں نے ایک ایسی تصویر پیش کی جو خوش کن یا مایوس کن ہو سکتی ہے جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ اسے کس طرح دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ’تاریخ میں سب سے زیادہ خلل ڈالنے والی قوت‘ ہے۔ ’ہمارے پاس پہلی بار کوئی ایسی چیز ہو گی جو ذہین ترین انسان سے زیادہ سمجھدار ہو گی۔‘ اگرچہ ان کا کہنا تھا کہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے لیکن انہوں نے کہا کہ ’ایک وقت آئے گا جب کسی نوکری کی ضرورت نہیں رہے گی‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کام کرنے کی واحد وجہ ’ذاتی اطمینان‘ ہو گی، کیوں کہ ’مصنوعی ذہانت سب کچھ کرنے کے قابل ہو گی۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ اس سے لوگوں کو آرام ملتا ہے یا بےآرامی۔‘ ’یہ اچھا اور برا دونوں ہے۔ مستقبل میں چیلنجوں میں سے ایک یہ ہو گا کہ اگر آپ کے پاس ایک جن ہے جو آپ کے لیے وہ سب کچھ کر سکتا ہے جو آپ چاہتے ہیں تو اس صورت میں آپ اپنی زندگی میں معنی کیسے تلاش کریں گے؟‘ سونک اپنی جگہ اس صورت حال کے بارے میں یقینی طور پر بےچین لگ رہے تھے۔ 
Tumblr media
ان کا کہنا تھا کہ کام کرنے سے لوگوں کو معنی ملتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مصنوعی ذہانت کام کی دنیا کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بجائے اسے بہتر بنائے گی۔ دنیا ان دو آدمیوں کے درمیان ایک چوراہے پر کھڑی ہے اور یہ جاننا مشکل ہے کہ کس طرف جانا ہے۔ سوال کا ایک حصہ ٹیکنالوجی کے بارے میں ہے۔ اس کا کتنا حصہ انسانوں کے لیے قدرتی ہے اور کیا مشینیں آخر کار ہماری دنیا کے ہر حصے پر قبضہ کرنے کے قابل ہوں گی؟ لیکن ایک بہت گہرا اور زیادہ اہم سوال بالکل تکنیکی نہیں ہے یعنی ہم یہاں کس لیے ہیں اور ہم اپنی زندگیوں کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو ہم حال ہی میں اپنے آپ سے پوچھنے کے عادی ہو گئے ہیں۔ وبائی مرض نے کام کے مستقبل کے بارے میں ہر طرح کی سوچ کو جنم دیا اور یہ کہ لوگ کس طرح جینا چاہتے تھے اور کچھ نے اسے گہری اور دیرپا طریقوں سے اپنی زندگیوں کو تبدیل کرنے کے مواقع کے طور پر استعمال کیا۔ لیکن اس سوال کی نئی اور گہری شکل مصنوعی ذہانت کے ساتھ آ رہی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ہمیں طویل عرصے تک اس سوال کا جواب نہ دینا پڑے۔ 
مصنوعی ذہانت کی موجودہ رفتار اور جس جنون کے ساتھ اس پر بات کی جا رہی ہے، اس سے یہ سوچنا آسان ہو سکتا ہے کہ روبوٹ صرف چند لمحوں کے فاصلے پر انتظار کر رہے ہیں۔ وہ ہماری نوکریاں (اور شاید ہماری زندگیاں) لینے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن زیادہ تر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کو قدرے بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا اور کم از کم بہت سی صنعتیں طویل عرصے تک محفوظ رہ سکتی ہیں۔ تاہم ہمیں ابھی سے اس کے بارے میں سوچنا شروع کرنا چاہیے کیوں ابھی نوبت یہاں تک نہیں پہنچی۔ ہمارے پاس تیاری کا موقع ہے کہ ہم ان ٹیکنالوجیوں کو کس طرح اپناتے ہیں۔ وہ انداز جو ہم نے پہلے کبھی نہیں اپنایا۔ مصنوعی ذہانت کے بارے میں زیادہ تر بحث خیالی باتوں اور سائنس فکشن کی طرف مائل ہوتی ہے۔ اس پر ہونے والی بحثیں اکثر پالیسی مباحثوں کی بجائے زیادہ تر مستقبل کی ٹرمینیٹر فلموں کے لیے کہانیاں تجویز کرنے والے لوگوں کی طرح لگ سکتی ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اس تجریدی بحث کو حقیقی ٹھوس سوچ کے ساتھ ملا دیں کہ ہم دنیا کو کس طرح دیکھنا چاہتے ہیں۔ کام، معلومات اور اس کے علاوہ بھی بہت کچھ کیسا دکھائی دینا چاہیے۔
لیکن اس کا جواب دینے کا مطلب مقصد، معنی اور ہم یہاں کیوں ہیں کے بارے میں مزید فلسفیانہ بحث کرنا ہوسکتا ہے۔ یہ وہ سوالات ہیں جن سے انسانی ذہانت ہزاروں سال سے نبرد آزما ہے لیکن مصنوعی ذہانت انہیں ایک نئی اور زیادہ فوری اہمیت دینے والی ہے۔ فی الحال بحثیں گھبراہٹ اور اضطراب کے ساتھ ہو رہی ہیں۔ سونک یقینی طور پر اکیلے نہیں ہیں جو آٹومیشن کے بارے میں مایوس کن نقطہ نظر کے بارے میں پریشان ہیں اور اس سے کتنی ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔ یہ ایک اور وجہ ہے کہ ہمیں اس بات پر تبادلہ خیال کرنا چاہیے ک�� وہ خودکار مستقبل کیسا نظر آ سکتا ہے۔ کیوں کہ اسے کم خوفناک بنانے کا موقع موجود ہے۔ یہ یقینی طور پر مشینوں اور مصنوعی ذہانت کے نظام کے بارے میں گھبراہٹ کا سب سے بڑا حصہ جس کے بارے میں بات نہیں کی گئی ہے۔ یہ وہ روبوٹ نہیں ہیں جن سے ہم ڈرتے ہیں۔ یہ انسان ہیں۔ مصنوعی ذہانت کے حوالے سے پریشان کن صورت حال کے بارے میں تمام گھبراہٹ کی بنیاد یہ ہے کہ ملازمتوں کے خودکار ہونے کا کوئی بھی فائدہ ان انسانی کارکنوں کو نہیں جائے گا جو پہلے یہ ملازمت کرتے تھے۔
یہ اضطراب ہر جگہ موجود ہے اور رشی سونک نے ایلون مسک کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران نشاندہی کی کہ جب وہ دنیا میں لوگوں سے ملتے ہیں تو انہیں ذہانت یا کمپیوٹنگ کی حدود کے بڑے سوالات میں دلچسپی نہیں ہوتی بلکہ ملازمتوں میں دلچسپی ہوتی ہے۔ اگر لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ آٹومیشن کے عمل کا حصہ ہیں اور وہ اس سے کچھ حاصل کریں گے تو دنیا کم پریشان کن جگہ ہو گی۔ یہ مقصد مختلف طریقوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے لیکن یہ سب اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ لوگ آٹومیشن کے ذریعہ پیدا ہونے والی پیداواری صلاحیت اور کارکردگی سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اس سوال پر دنیا کا ملا جلا ٹریک ریکارڈ ہے۔ تکنیکی تبدیلی نے ہمیشہ لیبر مارکیٹ میں خرابی پیدا کی لیکن اس کے اثرات مختلف ہیں۔ اکثر وہ لوگ جو تاریخ میں مشینوں کی وجہ سے فالتو ہو گئے اور ان نئی ملازمتوں کی طرف چلے گئے جن عام طور پر خطرہ اور مشقت کم ہے۔ اگر ماضی میں لوگوں نے روبوٹس اور کمپیوٹرز والی ہماری دنیا کو دیکھا ہو تو وہ سوچیں گے کہ یہ ان کے پاس موجود خطرناک اور تھکا دینے والی ملازمتوں کے مقابلے میں ایک کامل اور مثالی جگہ ہے۔ ہمیں ان فوائد کو صرف وجہ سے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ اس وقت ہم انہیں معمولی سمجھتے ہیں۔
لیکن ہمارے پاس ہمیشہ وہ یوٹوپیا نہیں رہا جس کا وعدہ ماضی کے ان لوگوں نے ہم سے کیا تھا۔ جب 1928 میں کینز نے وعدہ کیا تھا کہ دنیا میں دن میں چند گھنٹے کام ہو گا تو اس میں امید کم اور پیشگوئی زیادہ تھی۔ مالی بحران کے وقت بھی انہوں نے ’بجلی، پیٹرول، فولاد، ربڑ، کپاس، کیمیائی صنعتوں، خودکار مشینوں اور بڑے پیمانے پر پیداوار کے طریقوں‘ جیسے وسیع پیمانے پر کام کرنے والی ٹیکنالوجیز کی طرف اشارہ کیا جو آج مصنوعی ذہانت کے فوائد کی بات کرنے والوں کی یاد دلاتا ہے۔ اس کا کوئی اچھا جواب نہیں ہے کہ ہمیں فراوانی اور آرام کی وہ دنیا کیوں نہیں ملی جس کا انہوں نے وعدہ کیا۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ کینز نے پیش گوئی کی تھی کہ لوگ فرصت میں زیادہ وقت گزارنے کے لیے اضافی وسائل کا استعمال کریں گے۔ تاہم جو ہوا ہے وہ یہ ہے کہ ہم نے وسائل کو مزید چیزوں پر صرف کیا ہے۔ بڑے حصے کے طور پر ٹیکنالوجی کی معاشی ترقی صرف فون جیسی زیادہ ٹیکنالوجی خریدنے میں استعمال کی گئی۔ لیکن ایک اور وجہ بھی ہے کہ ہم نے اپنی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے فوائد کو استعمال کرنے کے بارے میں کبھی سنجیدہ بحث نہیں کی۔ کسی نے بھی دنیا سے یہ نہیں پوچھا کہ ہمیں ٹیکنالوجی کی کارکردگی کے ساتھ کیا کرنا چاہیے اور یہی وجہ ہے کہ ہم آج اس صورت کا سامنا کر رہے ہیں۔
اگرچہ انہوں نے فراوانی والی دنیا اور وقت کی فراوانی کی پیشگوئی کہ کینز نے رشی سونک سے مکمل طور پر اختلاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’خوف کے بغیر تفریح ا��ر فراوانی کے دور کا انتظار‘ ناممکن ہے۔ اور یہ کہ ’ہمیں بہت طویل عرصے تک تربیت دی گئی ہے کہ ہم ��شقت کریں اور لطف اندوز نہ ہوں۔‘ لوگوں کو فکر ہے کہ کام کے ذریعے دنیا سے جڑے بغیر ان کے پاس کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہوگا۔ کوئی خاص صلاحیت نہیں ہو گی۔ کوئی دلچسپی نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو یہ جاننے کے لیے کہ زندگی گزارنا مشکل ہو سکتا ہے، صرف امیر لوگوں کو دیکھنا پڑے گا۔ لیکن لوگ اپنے آپ کو مطمئن رکھنے کے لیے دن میں تین گھنٹے کام کر سکتے ہیں۔ زیادہ تر کام اس لیے کیا جائے گا کہ ہمیں کچھ نہ کچھ کرنا ہے۔ ہم تنخواہ کی بجائے بنیادی طور پر کسی مقصد کے تحت کام کر رہے ہوں گے۔ لوگ اس مقصد کو کیسے تلاش کرتے ہیں؟ لوگ کا کیا مقصد ہے؟ ہم اپنا ’ایکی گائے‘ (جاپانی زبان کا لفظ جس مطلب مقصد حیات ہے) کیسے تلاش کرتے ہیں؟ مقصد زندگی کو گزارنے کے قابل بناتا ہے۔ سو سال پہلے جب کینز نے ہم سے پوچھا تو ہمارے پاس اچھا جواب نہیں تھا۔ اور نہ ہی ہزاروں سال پہلے اسی جیسے سوال کا جواب تھا جب افلاطون نے پوچھا۔ لیکن لیکن اب جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے ہمیں اس قدیم سوال کا جواب تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
اینڈریو گرفن  
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
38 notes · View notes
30ahchaleh · 6 months ago
Text
Tumblr media
H = P( a + b + . . . ) / R
ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ
Hunters of Happiness
اگر کسی ازتو پرسید آیا خوشبخت هستی ؟
��دان او پدیده ی خوشبختی را کامل نمیشناسد و نمیداند که در خوشوقتی ساطع میشود
اما تو میتوانی به شوخی به ساعتت نگاه کنی بگی الان آره یا الان نه تا بعد او را متوجه حالت میرا یی خوشبختی کنی که متولد میشود و میمیرد ، متولد میشود و میمیرد ،...ـ
آری خوشبختی چنین است
اقبال به خودی خود قابل حس نیست
.
یک خوشبختی به دلیل ماهیت بشر در فضازمان نمیتواند زیاد دوام بیآورد
البته زمانی که نیست دلیل بر وجود بدبختی نیست بلکه میتواند حالت سوم که آسودگی و استراحت و ریلکسی هست اتفاق افتاده باشد
خوشبختی مثل بسیاری از پدیده ها خـُرد و کلان دارد
خوشبختی های کوچک همچون الماس های خـُرد بسیار فراوان‌ هستن و خوشبختی کلان همچون الماس درشت نایاب
اما این باعث تعجب است که طول عمر خوشبختی های کلان به نسبت نایاب بودنشان زیاد نیست
.
هرچند انسانهای قهاری هستن که میتوانند طول عمر نایاب ها را کش دهند اما غروب آن برای آنها هم اجتناب ناپذیر است
و کسی هم نمیداند طلوع دوباره یک خوشبختی کلان کِی؟ کجا؟ چگونه؟ رخ میدهد!ـ
ولی انسان توانا کسی‌ست که میتواند زندگیش را مثل جواهر سازها با خـُردها آذین کند
.
باید یک اصل را به شما یادآوری کنم ، آن انرزیی را که خوشبختی های خـُرد اما "فراوان" میتوانند به زندگی بشر بدهند نمیتوان از یک خوشبختی کلان اما "نایاب" بدست آورد آنهم با آن طول عمر کم نسبت به نایابی!ـ
بله واضح است راز در "کثرت" است
گاه باید برای شکار یک خوشبختی کلان سالها بلکه دهه ها صبر کرد اما برای شکار خوشبختی های خـُرد کافیست کمی "ذهنی" بجنبانیم
به زبان ریاضی
یک واحد خوشبختی ، آن مقدار انرژی مثبتی هست که ما میتوانیم از هر چیز کاملی که ارزشگذاری کرده‌ایم تقسیم بر تکرار ، بدست آوریم
درنتیجه این برای هر فردی ، شخصی‌و ذهنی‌ست ، اما واقعی‌و بدست آوردنی‌ست
H = P( a + b + . . . ) / R
ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ.ـ
🍓💎
به عنوان مثال
یک توت فرنگی کامل توت فرنگی هست که
خوش (فرم و رنگ و بو و جنس و آب و مزه و . . .) باشد در تعداد کم میتواند به ما احساس خوشبختی بدهد وابسته به آن ارزشگذاری که ما برای خوردن یک توت فرنگی گذاشته ایم
کسی میتواند در ذهنش هیچ ارزشی برای خوردن توت فرنگی قاعل نباشد او عملا نمیتواند خوشبختی خـُرد نهفته در توت فرنگی را شکار کند
اما در مقابل آنکس که میفهمد چقدر خوشبخت است که میتواند از نگاه و لمس و بو و مزه ی یک توت فرنگی بهره مند شود عملا خود را به یک شکارچی خوشوقتی تبدیل کرده است
شکارچیان خوشبختی آگاهند که در این دنیا خوشوقتی ها کجا و چگونه خود را مخفی کرده و میکنند
END
.
پ.ن : عکس این پـُست درخواستی بود از همکار این روز های مـ😅ـن
Photo made by:
DALL·E 3. For @30ahchaleh
.
.
.
3 notes · View notes
sayron · 9 months ago
Text
دختران سرزمینم
گنگ دختران قیطریه (۲)
الان چهار سال از شروع سلطنت بلامنازع ۴ ملکه عضلانی بر همه وجوه زندگی ما میگذره. این ۴ دختر، بر ۵ منطقه از تهران کاملا تسلط دارن. اونا هر کدوم مالک بیش از ۱۰۰۰ واحد مسکونی و ۲۰۰۰ واحد تجاری و... شدن. ۴ ملکه همه چیز رو در قلمروی خودشون تغییر دادن.
نفر اول از راست، تانیا! حجم عضلات بدنش رو چندین برابر کرده. اون مهربونترین و سکسی ترین عضو گروهه. تانیا بیش از ۱۳۰ تا برده یا بهتر بگم، بنده مذکر در مناطق مختلف تهران داره که زیر سایه ی کص عضلانی اون نفس میکشن و اونو پرستش میکنن.‌ تانیا هر سال فقط ۴-۵ تا از برده هلش رو میکشه و بخاطر همین مهربونترین ملکه نامیده میشه.
نفر دوم از راست، همون‌طور که حدس میزنید، خدا و ملکه‌ی ملکه ها، مونای کبیره! مونای بزرگ از همون اول سیکس پک داشت و الانم ورزیده ترین و قدرتمند ترین بدن رو بین ملکه ها داره و قدرت بدنیش خارج از تصور هر مردیه!... اون صاحب بیشترین ملک و املاک در تهرانه... مونای کبیر بیش از ۱۰۰۰۰ تا برده و بنده مذکر داره و وحشتناک ترین ملکه ست. اون هر سال جون تعداد زیادی از بنده هاش رو میگیره. کلا از ابتدای تاجگذاری یعنی ۴ سال پیش تا الان، مونا بیش از ۵۰۰۰ مرد رو مستقیما با دستان قدرتمندش کشته و چند هزار نفر رو به صورت غیر مستقیم و از طریق ارتش دختران! مونا ��ز نظر جنسی یه دو جنسگرا ست و با ۳ ملکه دیگه هم ارتباط جنسی داره.
نفر سوم از راست اما نینا ست. نینا لقب ملکه‌ی سکس رو داره. اون عاشق سکس با پسرها ست و برای تفریح هم در حین سکس جون اونا رو میگیره. نیما در بین ملکه ها تنها کسیه که پدر و برادرهای خودش رو به برده های جنسی خودش تبدیل کرده و باهاشون سکس منظم میکنه. نینا یه شاهزاده خانوم کوچولو هم به دنیا آورده که پدرش مشخص نیست و الان یکسالشه.
نفر آخر از راست هم همون دختر خجالتی و کوچکترین عضو گروهه. لنا!... لنا البته الان دیگه خجالتی نیست!... اون با بدن ورزیده و قدرتمندش فرمانده کل ارتش دختران امپراطریس ۴ ملکه ست. اون کسیه که خودش ارتش دختران رو تشکیل داده. ارتش دختران در واقع ارتش گنگ دختران قیطریه محسوب میشه. ارتشی متشکل از ۲۰۰ هزار دختر جوان ایرانی که همه عضلانی و ورزیده هستن. اونا مسلط به فنون رزمی و با بدنهای قدرتمند و مقاوم هستن. ارتش دختران در واقع ید قدرتمند ۴ ملکه برای گسترش قلمرو هستن. توی چشم انداز ۴ سال آینده ۴ ملکه، تهران کاملا به تسلط اونا در میاد. گام بعدی تشکیل امپراطوری زنان ایرانه! و اولین امپراطرس هم قطعا مونای کبیر خواهد بود.
در قلمروی بزرگ ۴ ملکه مردان از سگ ها هم ارزش کمتری دارن. تمام باشگاه های بدنسازی به زنان و دختران اختصاص داره. روسای کلانتری ها همه زنان پلیسی هستن که بدنهای عضلانی و قدرتمند دارن. پسرها اگه دوس دختر نداشته باشن، در واقع صاحب ندارن و توسط دخترای دیگه مورد تجاوز قرار میگیرن. هر دختری با داغ زدن باید دوس پسرهای خودش رو علامت گذاری کنه.
Tumblr media
7K notes · View notes
farasadr · 9 days ago
Text
نکات ضروری طراحی یک لندینگ پیج موثر
لندینگ پیج (Landing Page) یا صفحه فرود، یکی از ابزارهای کلیدی در دیجیتال مارکتینگ است که برای جلب توجه بازدیدکنندگان و تبدیل آن‌ها به مشتریان بالقوه طراحی می‌شود. طراحی یک لندینگ پیج موثر، نقش مهمی در موفقیت کمپین‌های تبلیغاتی و بازاریابی آنلاین دارد. این صفحه معمولاً به‌طور اختصاصی برای یک هدف خاص طراحی می‌شود و به‌طور مستقیم با یک پیشنهاد خاص یا محصول مرتبط است. برای طراحی یک لندینگ پیج موفق، باید به چندین نکته ضروری توجه کرد تا کاربران به راحتی تبدیل به مشتری شوند. در این مقاله، به نکات ضروری در طراحی لندینگ پیج موثر می‌پردازیم.
1. عنوان واضح و جذاب
عنوان صفحه اولین چیزی است که کاربران با آن مواجه می‌شوند و در همان لحظه می‌تواند تصمیم‌گیری در مورد باقی ماندن یا ترک صفحه را تحت تأثیر قرار دهد. بنابراین، عنوان باید کوتاه، واضح و جذاب باشد. آن باید به وضوح نشان دهد که چه ارزشی برای بازدیدکننده در این صفحه وجود دارد. بهتر است عنوان با محتوای تبلیغاتی و پیشنهاد شما هم‌راستا باشد و از واژه‌های قوی استفاده شود تا توجه کاربر را جلب کند. عنوان خوب باید مشکلات یا نیازهای مخاطب را شناسایی کند و نشان دهد که محصول یا خدمات شم�� می‌تواند آن‌ها را حل کند.
2. تصاویر و ویدئوهای باکیفیت
تصاویر و ویدئوهای جذاب می‌توانند تجربه کاربری را بهبود بخشند و توجه بازدیدکننده را به خود جلب کنند. تصاویر باید به‌طور خاص به محصول یا خدمات مرتبط باشند و به درک بهتر پیشنهاد کمک کنند. در صورتی که ویدئو استفاده می‌کنید، باید کوتاه و کاربردی باشد تا بازدیدکنندگان بتوانند به‌راحتی و در زمانی کوتاه اطلاعات مورد نظر را بدست آورند. ویدئوها و تصاویر باید به‌طور بهینه بارگذاری شوند تا سرعت لود صفحه تحت تأثیر قرار نگیرد.
3. طراحی ساده و شفاف
در طراحی لندینگ پیج، سادگی از اهمیت زیادی برخوردار است. استفاده از طرح‌های پیچیده و رنگ‌های زیاد می‌تواند حواس کاربران را پرت کرده و تجربه کاربری منفی ایجاد کند. به همین دلیل، از طراحی مینیمالیستی استفاده کنید که توجه را به سمت اهداف اصلی صفحه جلب کند. المان‌های صفحه باید به‌طور منطقی و با توجه به اهمیت آن‌ها در کنار یکدیگر قرار بگیرند تا کاربر به راحتی بتواند به هدف خود برسد. نوار منو یا هر نوع منوی اضافی که ممکن است بازدیدکننده را از هدف اصلی دور کند، باید حذف شود.
4. دعوت به اقدام (CTA) واضح و قوی
دعوت به اقدام (Call to Action یا CTA) یکی از مهم‌ترین بخش‌های هر لندینگ پیج است. CTA باید واضح و برجسته باشد و دقیقاً به کاربر بگوید که چه کاری باید انجام دهد. از کلمات مؤثر مانند "خرید اکنون"، "ثبت‌نام رایگان"، "دریافت پیشنهاد ویژه" استفاده کنید و آن را در مکان‌های استراتژیک صفحه قرار دهید. همچنین، مطمئن شوید که دکمه CTA بزرگ و قابل‌مشاهده است تا توجه بازدیدکننده را به خود جلب کند.
5. اطلاعات تماس و اعتبار
یکی از عواملی که می‌تواند اعتماد کاربران را جلب کند، ارائه اطلاعات تماس شفاف است. در طراحی لندینگ پیج باید بخشی برای نمایش شماره تماس، ایمیل و حتی آدرس فیزیکی شرکت وجود داشته باشد. این اطلاعات نه‌تنها باعث اعتماد بیشتر بازدیدکنندگان می‌شود، بلکه نشان می‌دهد که کسب‌وکار شما واقعی و قابل اعتماد است. اگر برند شما دارای گواهی‌نامه‌ها یا نظرات مشتریان است، می‌توانید آن‌ها را به‌صورت برجسته نمایش دهید تا اعتبار بیشتری به لندینگ پیج بدهید.
6. سرعت بارگذاری صفحه
سرعت بارگذاری لندینگ پیج تأثیر زیادی بر نرخ تبدیل دارد. اگر صفحه شما زمان زیادی برای بارگذاری نیاز داشته باشد، احتمالاً بازدیدکنندگان صفحه را ترک خواهند کرد. به همین دلیل، باید از تصاویر بهینه‌شده، فایل‌های سبک و کدهای بهینه‌سازی شده برای افزایش سرعت بارگذاری استفاده کنید. ابزارهایی مانند Google PageSpeed Insights می‌توانند به شما در بهبود سرعت صفحه کمک کنند.
7. تست و بهینه‌سازی مداوم
حتی اگر طراحی لندینگ پیج شما به نظر خوب و کاربرپسند باشد، همواره نیاز به ارزیابی و بهینه‌سازی دارد. با استفاده از ابزارهای تحلیل مانند Google Analytics، می‌توانید رفتار کاربران را بررسی کرده و نقاط قوت و ضعف لندینگ پیج خود را شناسایی کنید. انجام تست‌های A/B (آزمایش‌های دوگانه) نیز به شما کمک می‌کند تا بدانید کدام طراحی یا متن باعث افزایش نرخ تبدیل می‌شود. همچنین، بر اساس نتایج، تغییرات لازم را اعمال کنید.
8. تمرکز بر یک هدف واحد
لندینگ پیج باید بر روی یک هدف خاص تمرکز کند. اگر شما چندین پیشنهاد یا گزینه مختلف را در یک صفحه ارائه دهید، ممکن است بازدیدکننده دچار سردرگمی شود و نتواند تصمیم‌گیری درستی انجام دهد. بنابراین، لندینگ پیج باید تنها یک پیشنهاد یا اقدام را تبلیغ کند و تمام تلاش‌های طراحی باید به‌گونه‌ای باشد که کاربر را به آن اقدام خاص ترغیب کند.
9. استفاده از محتوای متنی موثر
محتوای متنی لندینگ پیج باید مختصر، مفید و جذاب باشد. اطلاعات اضافی یا حشو می‌تواند حواس کاربر را پرت کرده و منجر به ترک صفحه شود. در عوض، از جملات ساده و مستقیم استفاده کنید که دقیقا توضیح دهند چرا پیشنهاد شما ارزشمند است. همچنین، استفاده از نقاط قوت و ویژگی‌های متمایز محصول یا خدمات خود می‌تواند به قانع کردن بازدیدکنندگان کمک کند.
10. موبایل‌پسند بودن
با توجه به افزایش استفاده از دستگاه‌های موبایل، طراحی لندینگ پیج باید به‌طور کامل واکنش‌گرا (Responsive) باشد. صفحه شما باید به‌طور خودکار بر اساس اندازه صفحه نمایش تنظیم شود و تجربه کاربری یکسانی را در دستگاه‌های مختلف فراهم کند. از آنجا که بسیاری از بازدیدکنندگان از تلفن‌های همراه به وب‌سایت‌ها مراجعه می‌کنند، این ویژگی ضروری است.
نتیجه‌گیری
طراحی یک لندینگ پیج موثر می‌تواند به طور قابل‌ملاحظه‌ای نرخ تبدیل شما را افزایش دهد. با توجه به نکات ذکر شده در این مقاله، می‌توانید یک صفحه فرود جذاب، کاربردی و مؤثر ایجاد کنید که بازدیدکنندگان را به مشتریان وفادار تبدیل کند. همواره توجه به تجربه کاربری، محتوا، و بهینه‌سازی مداوم از عوامل کلیدی موفقیت در طراحی لندینگ پیج هستند.
منبع : https://farasadr.co/
0 notes
rdiet1 · 11 days ago
Text
نکات کلیدی: گلوکز منبع اصلی سوخت مغز ما است، مگر اینکه محدود شود، که منجر به تبدیل شدن کتون ها به منبع سوخت کتو می شود. مغز ما توانایی متابولیسم گلوکز و کتون ها را برای انرژی دارد. کتون ها سریعتر از گلوکز متابولیزه می شوند و انرژی بیشتری را تامین می کنند. مدت‌هاست که کتون‌ها به‌عنوان منبع سوخت کتو برتر برای مغز معرفی شده‌اند که دارای طیف گسترده‌ای از مزایای شناختی است. مغز ما از دو نوع سلول تشکیل شده است: سلول های عصبی و سلول های گلیال، و هر دو برای عملکرد صحیح مغز ضروری هستند. [1] در شرایط طبیعی فیزیولوژیکی، منبع اصلی انرژی مورد استفاده سلول های مغز، گلوکز است. [2] انتقال دهنده های گلوکز مویرگ های مغز را اشباع می کنند تا گلوکز از سد خونی مغزی عبور کند. هنگامی که گلوکز وارد مغز می شود، به پیرووات متابولیزه می شود، که برای تولید انرژی از طریق متابولیسم هوازی وارد میتوکندری سلول های مغز می شود. [3]با این حال، اجسام کتون نیز ممکن است از طریق مکانیسم های مختلف انرژی را به مغز ارائه دهند. سوخت مغز علاوه بر گلوکز، سلول‌های مغز می‌توانند از مونوکربوکسیلات‌ها، که شامل لاکتات و اجسام کتون بتا هستند، انرژی بگیرند.هیدروکسی بوتیرات (β-HB) و استواستات (AcAc). [2] بحث وجود دارد در مورد اینکه آیا لاکتات می تواند به عنوان منبع سوخت کتو در مغز استفاده شود یا خیر. با این حال، بسیاری از آزمایشگاه ها گزارش کرده اند که BHB یک تامین کننده اصلی سوخت برای مغز است، به ویژه در شرایط فیزیولوژیکی خاص. [3] [4] BHB و گلوکز مغز را به طور یکنواخت تغذیه نمی کنند، بلکه مناطق خاصی از محلی سازی را دارند. BHB عمدتاً در غدد هیپوفیز و صنوبری و همچنین در بخش‌هایی از هیپوتالاموس و لایه‌های زیرین قشر مغز تجمع می‌یابد. شرایط فیزیولوژیکی که باعث افزایش BHB و در نتیجه افزایش انرژی به نواحی فوق الذکر مغز می شود شامل گرسنگی، روزه داری، بارداری، ورزش طولانی مدت، اورمی در دوران پیش از تولد، نوزادی، مصرف مزمن رژیم غذایی کتوژنیک با چربی/کم کربوهیدرات و احتمالا حتی مکمل کتون [4] کتون ها: ظرفیت استفاده از مغز سطوح پایین گلوکز در گردش به کبد اجازه می دهد تا اجسام کتون را با استفاده از محصولات حاصل از تجزیه اسیدهای چرب سنتز کند. اجسام کتونی می توانند تا 60 درصد انرژی مورد نیاز مغز را تامین کنند. این منبع سوخت اضافی در زمان روزه داری یا گرسنگی قیمتی ندارد، زیرا عملکرد مغز را حفظ می کند و پروتئین های حیاتی را حفظ می کند. [5]اجسام کتون در سراسر سد خونی مغزی و از طریق ناقل مونوکربوکسیلات (MCT-1) به سلول های مغز منتقل می شوند. [2] [3]مرحله محدودکننده سرعت سلول‌های مغزی برای متابولیزه کردن اجسام کتونی ناشی از کمبود آنزیم‌های کتولیتیک نیست، بلکه از کمبود بیان MCT-1 لازم برای انتقال بهینه BHB به مغز ناشی می‌شود. [4] با این حال، افزایش مزمن اجسام کتون در گردش محیطی بیان MCT-1 را در سد خونی مغزی افزایش می دهد. [1]; و این افزایش در بیان MCT-1 با جذب بیشتر BHB و AcAc در مغز همراه است. [6] بنابراین، در شروع یک رژیم کتوژنیک یا گرسنگی، یک دوره سازگاری وجود دارد که در آن سطوح کتون در گردش بالا برای تولید سیستم حمل و نقل بهینه برای افزایش متابولیسم کتون در مغز مورد نیاز است. یکی از بزرگترین سؤالات این است که آیا آستانه ای وجود دارد که در آن کتون ها باید بالا بروند تا امکان انتقال بیشتر فراهم شود. برخی تحقیقات نشان داده اند که جذب مغز کتون ها با تولید آنها تا 12 میلی مول متناسب است. [7] [8] کتون ها: فواید برای مغز مزایای ناشی از استفاده از کتون توسط مغز چند وجهی است. دکتر کربس [9] توانایی تامین سوخت اجسام کتون در گردش را آشکار کرد و کشف کرد که عملکرد آنها مشابه گلوکز و اسیدهای چرب غیر استری شده است. با این حال، اجسام کتون ممکن است منبع سوخت کتو ترجیحی برای مغز نسبت به گلوکز باشند، زیرا بازده انرژی بیشتری دارند. از طرف دیگر، اجسام کتون انرژی سلولی بیشتری به ازای هر واحد اکسیژن مصرفی نسبت به گلوکز فراهم می‌کنند. [10] همچنین اجسام کتون سریعتر از گلوکز متابولیزه می شوند. آنها می توانند مسیر گلیکولیتیک را دور بزنند و مستقیماً وارد چرخه اسید سیتریک شوند در حالی که گلوکز ابتدا باید تحت گلیکولیز قرار گیرد. [11] رژیم کتوژنیک با حفظ سطح انرژی مرتبط است که ممکن است در نتیجه افزایش اجسام کتون ایجاد شود. اجسام کتون سیگنال‌های لپتین و انسولین را در هیپوتالاموس تعدیل می‌کنند تا مستقیماً بر هموستاز انرژی و متابولیسم گلوکز تأثیر بگذارند. [1] اجسام کتون همچنین منبع کربن برای گلوتامات هستند و بنابراین نسبت گلوتامات/گلوتامین را در مغز متعادل می کنند. [12] که ممکن است به جلوگیری از اختلالات و شرایط عصبی کمک کند.
[12] در نهایت، اجسام کتون تولید رادیکال های آزاد را کاهش می دهند، که در نتیجه التهاب بافت را به حداقل می رساند. [12] در مقایسه با گلوکز، اجسام کتون یک بستر انرژی ایده آل برای مغز هستند، زیرا انرژی بیشتری را به ازای اکسیژن مصرفی تامین می کنند، انرژی را با سرعت بیشتری تامین می کنند، سطح انرژی را تنظیم می کنند، نسبت گلوتامات/گلوتامین را متعادل می کنند و رادیکال های آزاد مضر مرتبط با التهاب را کاهش می دهند. . سوالات متداول درباره کتون ها و مغز آیا مغز با کتون بهتر کار می کند یا گلوکز؟ در مقایسه با گلوکز، اجسام کتون یک بستر انرژی ایده آل برای مغز هستند، زیرا انرژی بیشتری را به ازای اکسیژن مصرفی تامین می کنند، انرژی را با سرعت بیشتری تامین می کنند، سطح انرژی را تنظیم می کنند، نسبت گلوتامات/گلوتامین را متعادل می کنند و رادیکال های آزاد مضر مرتبط با التهاب را کاهش می دهند. . مغز چگونه از اجسام کتونی استفاده می کند؟ سطوح پایین گلوکز در گردش به کبد اجازه می دهد تا اجسام کتون را با استفاده از محصولات حاصل از تجزیه اسیدهای چرب سنتز کند. اجسام کتون در سراسر سد خونی مغزی و از طریق ناقل مونوکربوکسیلات (MCT-1) به سلول های مغز منتقل می شوند. مطالب مرتبط نمونه رژیم کتوژنیک یا کتو جهت لاغری سریع غذاهای کتویی ایرانی ؛ دستور پخت غذاهای کتوژنیکی رژیم کتوژنیک از نظر طب سنتی رژیم کتوژنیک برای دیابت نوع ۱ و نوع ۲ قیمت رژیم کتوژنیک رژیم کتوژنیک در دوران شیردهی رژیم کتوژنیک ۲۸ روزه رایگان رژیم کتوژنیک pdf رژیم کتوژنیک ۷ روزه مدت زمان رژیم کتوژنیک رژیم کتوژنیک تخصصی توسط متخصص تغذیه (بهترین دکتر کتو) ورزش در رژیم کتوژنیک رژیم کتو در بدنسازان و عضله سازی رژیم کتوژنیک در کبد چرب رژیم کتوژنیک گیاهی عوارض رژیم کتوژنیک ۷ علائم ورود به کتوز میزان کاهش وزن در رژیم کتوژنیک چقدر است؟ رژیم غذایی کتوژنیک در سندرم تخمدان پلی کیستیک یا PCOS کتوراش چیست چرا در رژیم کتو وزن کم نمیکنم علل استپ وزنی یا افزایش وزن در رژیم کتوژنیک چه چیزهایی نباید خورد رژیم کتوژنیک برای چه کسانی مناسب است رژیم کتوژنیک برای چه افرادی مناسب نیست الکترولیت در رژیم کتوژنیک چیست؟ مکمل های مورد نیاز در رژیم کتوژنیک + لیست ۹ تا از بهترین ها رژیم کتوژنیک دکتر روشن ضمیر رژیم کتوژنیک در ماه رمضان ، فستینگ یا روزه در رژیم کتو میوه های مجاز در رژیم کتوژنیک چگونه رژیم کتوژنیک را شروع کنیم؟ یک راهنمای ساده برای مبتدیان انواع رژیم کتوژنیک : استاندارد هدفمند دوره ای ۲۱۶ کتوپلاس فواید رژیم کتوژنیک رژیم کتوژنیک و پریود، اثر کتو بر قاعدگی چیست؟ دلایل عدم کاهش وزن در رژیم کتوژنیک رژیم کتوژنیک چرخه ای یا دوره ای CKD چیست؟ تمام آنچه نیاز است بدانید آنفولانزای کتوژنیک: علائم و نحوه خلاص شدن از شر آن Source link
0 notes
shopdorna · 18 days ago
Text
پاورپوینت منابع و روش های نوین در تولید برق
این پاورپوینت در به بررسی منابع و روش های نوین در تولید برق می پردازد و شامل موضوعاتی مانند انرژی زمین گرمایی، انرژی هیدروژنی، انرژی خورشیدی، انرژی باد و امواج، و راکتورهای هسته ای به عنوان چشمه تولید انرژی است.
درباره انرژی زمین گرمایی مرکز زمین (به عمق تقریبی 6400 کیلومتر) که در حدود 4000 درجه سانتیگراد حرارت دارد، به عنوان یک منبع حرارتی عمل نموده و موجب تشکیل و پیدایش مواد مذاب با درجه حرارت 650 تا 1200 درجه سانتیگراد در اعماق 80 تا 100 کیلومتری از سطح زمین می گردد.
بطورمیانگین میزان انتشار این حرارت از سطح زمین که فرآیندی مستمر است معادل 82 میلی وات در واحد سطح است که با در نظر گرفتن مساحت کل سطح زمین(10*1/5 متر مربع) ، مجموع کل اتلاف حرارت از سطح آن، برابر با 42 ملیون مگاوات است. در واقع این میزان حرارت غیر عادی، عامل اصلی پدیده های زمین شناسی از جمله فعالیتهای آتشفشانی، ایجاد زمین لرزه ها، پیدایش رشته کوه ها (فعالیتهای کوه زایی) و همچنین جابجایی صفحات تکتونیکی می باشد که کره زمین را به یک سیستم دینامیک تبدیل نموده و پیوسته آن را تحت تغییرات گوناگون قرار می دهد.
پاورپوینت منابع و روش های نوین در تولید برق
کاربرد های انرژی زمین گرمایی امروزه با بهره گیری از فنآوریهای موجود، تنها بخش کوچکی از این منبع سرشار مهار شده و بطور اقتصادی قابل بهره برداری است.بنابراین انرژی زمین گرمایی، همان انرژی حرارتی قابل استحصال از پوسته جامد زمین است. انرژی زمین گرمایی بر خلاف سایر انرژی های تجدیدپذیر منشاء یک انرژی پایدار با فاکتور دسترسی 100% است که بطور شبانه روزی در طول سال قابل بهره برداری است.
از انرژی زمین گرمایی در دو بخش کاربردهای نیروگاهی (غیر مستقیم) و غیر نیروگاهی (مستقیم) استفاده می شود. تولید برق از منابع زمین گرمایی هم اکنون در 22 کشور جهان صورت میگیرد که مجموع قدرت اسمی کل نیروگاه های تولید برق از این انرژی بیش از 8000 مگاوات می باشد. این در حالی است که بیش از 64 کشور جهان نیز با مجموع ظرفیت نصب شده بیش از 15000 مگاوات حرارتی از این منبع انرژی در کاربردهای غیر نیروگاهی بهره برداری می نمایند.
فهرست مطالب انرژی زمین گرمایی انرژِِی هیدروژنی (زیست توده ای) انرژی خورشیدی انرژی باد و امواج راکتور هسته ای به عنوان چشمه تولید انرژی
منبع : بانک مقلات فارسی
0 notes
sayron · 10 months ago
Text
آلا (۱)
دو تا پیرسینگ روی کصش رو ببینید که از روی شورت پیداست!... این دو تا پیرسینگ هرشب روی زبون منه!... آلا حتی یه شب هم بهم استراحت نمیده. هر شب من باید کص تپل و عضلانی خواهر کوچکترمو بخورم تا ارضا بشه!... و هیچ راه فراری هم برام، وجود خارجی نداره. آلا با قدرت بدنی خیره‌کننده‌اش منو مثل یه خرس تدی بزرگ در اختیار میگیره و ازم لذت میبره. بدن ورزیده آلا حاصل سالها ورزش سنگین و قدرتی استقامتیه! آلا در واقع خواهر ناتنی منه! ما از مادر، مشترک هستیم و از پدر، جدا! من صدرا هستم. وقتی ۶ سالم بود، بابام فوت کرد و مامان پری یکسال بعد با آقا محمود که خوزستانیه، ازدواج کرد. من ۸ سالم بود که آلا متولد شد. آقا محمود مرد خوبیه. اون یه تریلی داره و خودشم راننده تریلیه و خیلی وقتا خونه نیست. مامانم با تشویق آقا محمود از یک سالگی آلا رفت باشگاه و خب توی این سالها خیلی عوض شده. الان از به دنیا اومدن آلا ۱۶ سال میگذره. مامان پری به یه زن عضلانی و قوی تبدیل شده که با ابهت و شکوه و عظمتش بر همه ابعاد زندگی ما حکمرانی میکنه. محمود یه برده بی ارزشه واسه مامان پری! خونه و ماشین ها همه بنام مامان پریه. خود مامان پری هم پایه یکش رو گرفته و گاهی با محمود با هم میرن سفر!!! مامان پری یه ساختمان ۱۲ واحده داره و که شامل ۱۰ تا واحد ۱۰۰ متری و دو تا واحد دوبلکس ۲۷۰ متری هستن. آخرین واحد دوبلکس در واقع قصر سلطنت مامان پریه. و واحد دوبلکس زیریش هم مال آلا ست. آلا ۱۶ ساله تمام عمرش رو ورزش کرده. ورزشهای مختلف رزمی، قدرتی و استقامتی. اون الان به کراسفیت و بدنسازی میپردازه. عضو تیم ملی والیبال و قایقرانی هم هست. بعلاوه تسلط کاملی روی فنون رزمی ووشو، کونگ فو و جودو و کاراته داره. من تحت حاکمیت مطلقه ی آلا هستم. یعنی مامان پری، منو در اختیار آلا گذاشته و آلا مالک من بحساب میاد. همونطور که مامان پری مالک همه چیزه، هم مالک ما و هم مالک همه چیز! من یه اتاق از ۷ اتاق واحد دوبلکس آلا رو دارم ولی شبها باید توی اتاق مستر کینگ آلا و روی تخت سه نفره اش بخوابم. آلا خیلی مهربون ولی هرکاری دلش بخواد باهام میکنه. به شدت سکسی و هاته! حجم عضلات نچرال عجیب و غریبی داره و قدرت بدنیش خارج از تصور منه. مامان پری هم که کوه عضله ست و بعدا در موردش براتون میگم.
آلا به من که ۲۴ سالمه اجازه درس خوندن تا دیپلم رو فقط داد و الان خونه نشینم. اون هر روز میره مدرسه و بعدشم می‌ره باشگاه و در رو روی من قفل میکنه. عصر که میاد با بدن دم کرده و حجیمش جلوم لخت میشه و منو با خودش میبره حمام. بعدش من به مدت دو ساعت باید بدنش رو ماساژ بدم و چرب کنم. آلا علاقه زیادی به تماشای انیمه داره و در حین دیدن انیمه بیشتر وقتا منو بین رونهاش محصور میکنه تا کصشو بخورم. بعدشم با یه دیلدو کونم میزاره و پرتم میکنه توی اتاقم. شبها هم معمولا زود میخوابه و من بعد ارضا کردنشون با لیسیدن کصشون باید بهشون کون بدم. البته مامان پری گفتن که بعد از ۱۸ سالگی اجازه داره دوس پسراش رو بیاره خونه. من لحظه شماری میکنم برای اون روز!
Indianara Jung
1K notes · View notes
risingpakistan · 1 month ago
Text
دریائے سندھ کا ڈیلٹا خطرے میں
Tumblr media
سندھ کی معیشت، زراعت اور مقامی ماحول کا انحصار سندھ کے دریا، خاص طور پر دریائے سندھ پر ہے۔ یہ دریا سندھ کے میدانی علاقوں کو تازہ پانی فراہم کرتا ہے جس پر نہ صرف زراعت کا دارومدار ہے بلکہ دریائے سندھ کا ڈیلٹا بھی زندہ ہے۔ بدقسمتی سے، حالیہ برسوں میں نئی نہروں اور پانی کی تقسیم کے منصوبوں کے سبب سندھ کے اس قدرتی نظام کو خطرات لاحق ہیں۔ یہ نہریں بالائی علاقوں میں پانی کے بہاؤ کو کم کرتی ہیں، جس سے سندھ کے لئے پانی کی کمی کا بحران پیدا ہوتا ہے۔ اس صورتحال کا اثر نہ صرف سندھ کے کسانوں پر پڑ رہا ہے بلکہ ڈیلٹا کی بقا بھی خطرے میں ہے۔ نئے نہری منصوبے بالائی علاقوں میں آبپاشی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تشکیل دیے جاتے ہیں، لیکن اس کا براہ راست اثر سندھ پر پڑتا ہے۔ جب دریائے سندھ کے پانی کا بہاؤ کم ہوتا ہے، تو یہ نیچے کے علاقوں تک صحیح مقدار میں نہیں پہنچ پاتا، جس کے نتیجے میں زرعی زمین بنجر ہو جاتی ہے۔ زمین کی نمی ختم ہونے لگتی ہے اور کاشتکاری کے مواقع بھی محدود ہو جاتے ہیں۔ اس کمی کا سیدھا اثر مقامی کسانوں اور ان کی معیشت پر پڑتا ہے، جس سے ان کی معاشی حالت خراب ہو جاتی ہے۔
دریائے سندھ کے ڈیلٹا کی صحت ک�� لئے دریا کا بہاؤ مسلسل اور مناسب مقدار میں ہونا ضروری ہے۔ ڈیلٹا، جو کہ مٹی، پانی اور سمندری حیاتیات کی اہم بقا کا مرکز ہے، اس میں کمی آنے سے سمندری پانی آگے بڑھ جاتا ہے اور زمین میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس سے مچھلیوں کی نسل ختم ہونے لگتی ہے، مینگروو کے جنگلات جو ڈیلٹا کی حفاظت کرتے ہیں، کمزور ہونے لگتے ہیں، اور حیاتیاتی تنوع بھی ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ماہی گیر طبقے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو کہ اپنی روزی روٹی کے لئے ان وسائل پر انحصار کرتے ہیں۔ سمندری پانی کے زمین میں شامل ہونے سے فصلوں اور زمین کی زرخیزی بھی متاثر ہوتی ہے، جو کہ زرعی معیشت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ ڈیلٹا کی تباہی سے نہ صرف ماحولیات پر اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ سندھ کے لوگوں کی روزمرہ زندگی پر بھی اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ پانی کی کمی کے باعث کاشتکاروں کی پیداوار میں کمی آتی ہے، جس سے ان کے مالی وسائل محدود ہوتے ہیں اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے۔
Tumblr media
اسی طرح ماہی گیری کی صنعت پر پڑنے والے اثرات بھی واضح ہیں، کیونکہ ڈیلٹا کے بگاڑ کے سبب مچھلیوں کی تعداد میں کمی ہوتی ہے۔ نتیجتاً، ماہی گیر طبقے کی آمدنی کم ہوتی ہے اور انہیں دیگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نئے نہری منصوبوں کی وجہ سے ماحول پر مرتب ہونے والے اثرات بھی سنگین ہیں۔ جب پانی کا بہاؤ تبدیل ہوتا ہے تو مٹی کے کٹاؤ اور زمین کی زرخیزی ختم ہونے لگتی ہے۔ اس سے موسمیاتی تبدیلیوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، جس کے اثرات نہ صرف زراعت پر بلکہ پورے خطے کی آب و ہوا پر بھی ہوتے ہیں۔ یہ صورتحال سندھ کے لئے ایک بڑے چیلنج کی صورت اختیار کر رہی ہے اور اس کے لئے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔ پانی کی تقسیم کے معاملے میں بین الاقوامی معاہدے اور صوبائی سطح پر بھی کچھ اصول بنائے گئے ہیں۔ لیکن جب تک ان معاہدوں پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوتا، سندھ جیسے زیریں علاقوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ برقرار رہتا ہے۔ 
حکومت اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ پانی کی تقسیم میں تمام صوبوں کے مفادات کو مدنظر رکھیں اور کسی بھی نئے نہری منصوبے کی منصوبہ بندی سے پہلے اس کے ماحولیاتی، سماجی اور اقتصادی اثرات کا جائزہ لیا جائے۔ اس باب میں پانی کے وسائل کا موثر اور پائیدار انتظام ہی واحد راستہ ہے جس سے سندھ کے آبپاشی نظام اور ڈیلٹا کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ ہمیں ایک ایسی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے جو نہ صرف پانی کے قدرتی بہاؤ کو برقرار رکھے بلکہ سندھ جیسے زیریں علاقوں کے مفادات کا بھی خیال رکھے۔ اگر ہم نے اس چیلنج کو نظر انداز کیا تو مستقبل میں نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کو اس کے اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
محمد خان ابڑو
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
katibeisatis · 3 months ago
Text
10 مدل ویدئو پروژکتور خانگی پر فروش
در دنیای امروز که سرگرمی‌های خانگی به یکی از مهم‌ترین بخش‌های زندگی تبدیل شده است، ویدئو پروژکتورها به عنوان ابزاری قدرتمند برای ایجاد تجربه‌ای سینمایی در خانه مورد توجه بسیاری قرار گرفته‌اند. با پیشرفت تکنولوژی، تنوع و کیفیت ویدئو پروژکتورها به شدت افزایش یافته است. در این مقاله، قصد داریم به معرفی 10 مدل از پر فروش‌ترین ویدئو پروژکتورهای خانگی بپردازیم و به شما در انتخاب بهترین گزینه کمک کنیم.
چرا ویدئو پروژکتور؟
تجربه سینمایی در خانه: با استفاده از ویدئو پروژکتور می‌توانید تصاویری با ابعاد بسیار بزرگ و کیفیت بالا بر روی دیوار یا پرده نمایش ایجاد کنید و از تماشای فیلم‌ها و سریال‌ها لذت بیشتری ببرید.
انعطاف‌پذیری: ویدئو پروژکتورها قابل حمل هستند و شما می‌توانید آن‌ها را در هر مکانی که دوست دارید قرار دهید.
قابلیت اتصال به دستگاه‌های مختلف: اکثر ویدئو پروژکتورها قابلیت اتصال به انواع دستگاه‌ها مانند لپ‌تاپ، کنسول بازی، پخش‌کننده بلوری و دستگاه‌های پخش رسانه‌ای را دارند.
عوامل مهم در انتخاب ویدئو پروژکتور
رزولوشن: رزولوشن بالاتر به معنای تصاویر واضح‌تر و با جزئیات بیشتر است.
روشنایی: روشنایی پروژکتور بر اساس واحد انسی لومن اندازه‌گیری می‌شود. هرچه روشنایی بیشتر باشد، تصویر در محیط‌های روشن‌تر نیز قابل مشاهده خواهد بود.
کنتراست: کنتراست نشان‌دهنده تفاوت بین روشن‌ترین و تاریک‌ترین نقاط تصویر است. کنتراست بالاتر به معنای رنگ‌های غنی‌تر و تصاویر با عمق بیشتر است.
تکنولوژی نمایش: دو فناوری اصلی نمایش در ویدئو پروژکتورها DLP و LCD هستند. هر کدام از این فناوری‌ها مزایا و معایب خاص خود را دارند.
اتصالات: ��طمینان حاصل کنید که ویدئو پروژکتور دارای اتصالات مورد نیاز شما مانند HDMI، USB و... باشد.
عمر لامپ: عمر لامپ یکی از عوامل مهم در انتخاب ویدئو پروژکتور است.
10 مدل برتر ویدئو پروژکتور خانگی
Epson Home Cinema 5050UB: این مدل با رزولوشن 4K UHD و روشنایی بالا، تصاویری با کیفیت بسیار بالا ارائه می‌دهد.
Sony VPL-VW270ES: این پروژکتور با فناوری لیزری و عمر مفید بسیار بالا، انتخابی عالی برای کاربران حرفه‌ای است.
Optoma UHD50X: این مدل با قیمت مناسب و ویژگی‌های متنوع، یکی از محبوب‌ترین گزینه‌ها برای کاربران خانگی است.
BenQ HT3550: این پروژکتور با طراحی زیبا و قابلیت‌های هوشمند، تجربه سینمایی بی‌نظیری را ارائه می‌دهد.
LG HU810PW: این مدل با قابلیت پرتاب کوتاه و طراحی جمع و جور، برای فضاهای کوچک بسیار مناسب است.
ViewSonic PX747-4K: این پروژکتور با قابلیت HDR و رنگ‌های دقیق، تصاویر واقع‌گرایانه‌ای را نمایش می‌دهد.
Acer H5383BD: این مدل با قیمت مناسب و ویژگی‌های کاربردی، انتخابی مقرون به صرفه برای کاربران است.
Hisense PX1-PRO: این پروژکتور با طراحی شیک و قابلیت‌های هوشمند، یکی از گزینه‌های جذاب بازار است.
Vivitek DH3660Z: این مدل با قابلیت نصب روی سقف و قابلیت زوم اپتیکال، برای سالن‌های خانگی بزرگ مناسب است.
BenQ W11000: این پروژکتور با رزولوشن 4K UHD و قابلیت HDR10، تصاویری با کیفیت سینما ارائه می‌دهد.
نکته: این لیست تنها شامل برخی از محبوب‌ترین مدل‌ها است و بازار ویدئو پروژکتورها دائماً در حال تغییر است. قبل از خرید، حتماً به ویژگی‌های هر مدل و نیازهای خود توجه کنید.
جمع‌بندی
انتخاب ویدئو پروژکتور مناسب به عوامل مختلفی مانند بودجه، اندازه اتاق، نوع محتوا و نیازهای شخصی شما بستگی دارد. با مطالعه دقیق مشخصات فنی هر مدل و مقایسه آن‌ها با یکدیگر، می‌توانید بهترین انتخاب را داشته باشید.
منبع : https://katibehisatis.ir/
0 notes
forex235 · 3 months ago
Text
عنوان: آشنایی با بازار فارکس: نکات کلیدی برای موفقیت
عنوان: آشنایی با بازار فارکس: نکات کلیدی برای موفقیت
بازار فارکس، یا بازار ارز، بزرگترین بازار مالی جهان است که روزانه بیش از ۶ تریلیون دلار گردش مالی دارد. این بازار به معامله‌گران این امکان را می‌دهد تا ارزهای مختلف را خرید و فروش کنند. درک مفاهیم اساسی فارکس برای هر کسی که به دنبال ورود به این بازار است، بسیار مهم است.
۱. جفت ارزها: در بازار فارکس، ارزها به صورت جفت معامله می‌شوند. هر جفت شامل یک ارز پایه و یک ارز مظنه است، مانند EUR/USD که در آن یورو ارز پایه و دلار آمریکا ارز مظنه است. نرخ تبدیل نشان‌دهنده این است که برای خرید یک واحد از ارز پایه چقدر از ارز مظنه نیاز است.
۲. اهرم: اهرم یکی از ویژگی‌های کلیدی بازار فارکس است. این امکان را به معامله‌گران می‌دهد تا با سرمایه‌ای کمتر، موقعیت‌های بزرگتری را کنترل کنند. به عنوان مثال، با اهرم ۱۰۰:۱، یک معامله‌گر می‌تواند با ۱۰۰۰ دلار، موقعیتی به ارزش ۱۰۰,۰۰۰ دلار را کنترل کند. هرچند اهرم می‌تواند سودها را افزایش دهد، اما ریسک ضررها را نیز افزایش می‌دهد؛ بنابراین، مدیریت ریسک ضروری است.
۳. ساعات معاملاتی: بازار فارکس به‌طور ۲۴ ساعته و پنج روز در هفته فعال است. این بازار شامل سه جلسه معاملاتی اصلی است: آسیایی، اروپایی و آمریکایی. هر جلسه ویژگی‌ها و فرصت‌های خاص خود را دارد که می‌تواند بر تصمیمات معاملاتی تأثیر بگذارد.
۴. آموزش و منابع: آموزش و تمرین برای موفقیت در بازار فارکس ضروری است. بسیاری از کارگزاری‌ها حساب‌های دمو ارائه می‌دهند که به معامله‌گران تازه‌کار این امکان را می‌دهد که بدون ریسک مالی تمرین کنند. همچنین، پیگیری اخبار اقتصادی و تحلیل‌های بازار می‌تواند به تصمیم‌گیری‌های بهتر کمک کند.
در نهایت، درک مفاهیم اساسی بازار فارکس و به‌کارگیری استراتژی‌های مناسب می‌تواند به معامله‌گران کمک کند تا در این بازار پرتحرک موفق شوند. با یادگیری مستمر و داشتن رویکردی منظم، می‌توانید به نتایج مطلوبی دست یابید.
0 notes
swhitenights · 3 months ago
Text
Travelogue of ISFAHAN
درود~
اردوی اصفهان تمام شد و حالا سه روز است که خانه هستم، می‌خواستم پست بگذارم اما نمی‌دانستم از کجا و چطور شروع کنم پس مثل قبلی به موضوع‌های مختلف تقسیمش کردم تا نوشتن آسان‌تر شود.
~ گوش دهید | به اصفهان رو: سالار عقیلی ~
در طول مسیر: اتفاقات غیرمنتظره!
سوار اتوبوس که شدم ظهر 16 بهمن بود حدود ساعت سه؛ مطلقا هیچ‌ به اصطلاح آدم بزرگی همراهمان نبود و همه دانشجو بودیم از پردیس‌های مختلف استان فارس و ورودی‌های متفاوت.
جای من آخر آخر کنار چند سال آخری و یکی از مسئولین بسیج دانشجویی و درواقع معاون کار‌های اردو بود که او هم سال سومی ست.
میانه‌های مسیر که بودیم تازه معلوم شد چرا مسئول اردو از گفتن اینکه قرار است ما را کجا ببرند طفره می‌رفته؛ چون اصلا قرار بود ما را ببرند اصفهان دیدن چند شرکت دانش‌بنیان! به خاطر همین هم بود که تاکید می‌کردند بار علمی این اردو قرار است از تفریحی‌اش بیشتر باشد و ما چه فکر می‌کردیم و مانده بودیم که چه شد؟! همه فکر می‌کردیم منظور از علمی بودن این است که می‌برندمان جاهای تاریخی و درموردشان برایمان صحبت می‌کنند و به اصطلاح می‌شود علم تاریخ؛ اما قرار بود به زور شرکت‌های زیستی و مهندسی را بهمان نشان بدهند. ناامید شدیم اما دیگر راهی بود که نصفش را رفته‌ بودیم. دل را زده به دریا منتظر بودیم ببینیم ته این قصه به کجا می‌رسد.
اصفهان خاموش؛ چرا و چگونه؟: خاموشی ساعت 10 شب و اسکان در جوار صائب تبریزی
حدود ساعت ده شب بود که به اصفهان رسیدیم؛ محل اسکان کانون فرهنگی مساجد بود و دقیقا کنار آرامگاه صائب تبریزی و یک کتابخانه به همین اسم. جالب‌تر از اینکه صائب تبریزی در اصفهان چه می‌کند و ما از شیراز آمده‌ها هم قرار است دو روز اینقدر نزدیک به آرامگاه یک شاعر باشیم این بود که حتی یک پرنده هم در خیابان‌های این شهر پر نمی‌زد!
انتظار داشتیم حالا که مثلا سر شب است مردم توی خیابان‌ها برو بیایی داشته‌باشند و کلی ماشین این‌طرف و آن‌طرف در حال حرکت باشد، هر چه باشد اصفهان است! اما هیچ... شهر انقدر ساکت بود که آدم را به شک و شبهه می‌انداخت اینجا واقعا اصفهان است؟ اما بعدا فهمیدیم کلا اصفهانی‌ها مثل اینکه شب‌ها زود می‌خوابند و اصلا آدم بیرون از خانه نیستند. البته شاید این چند روز اینطور بود اما هر چه هست به اندازه صد نفر هم آدم در خیابان‌هاش ندیدم. اینقدر ساکت و آرام بودو هرکس در لاین خودش رانندگی می‌کرد که فکر می‌کردی نکند وارد شهر ربات‌ها شده‌ای! در شیراز اگر دو دقیقه سرت را پایین بینداری که تلفنت را نگاهی بیندازی به ده نفر توی پیاده رو برخورد کرده‌ای اما آنجا؟ سر جمع ده نفر هم در پیاده رو ندیدیم.
البته این اصلا باعث نمی‌شود لوکس بود�� فروشگاه‌ها و زیبایی شهر (مخصوصا آن میدان سنگ‌فرش که گمانم اسمش میدان شهرداری بود و کتابخانه بزرگش) به چشم نیاید اما از نظر مردمی واقعا شهر ساکت و آرامی‌ست.
محل استراحتمان حدود چهل تخت دو طبقه داشت که بیشترشان کنار هم چسبیده‌بودند و یعنی یکی قرار بود دو شب کنارت بخوابد و اینجا بود که کابوسم شروع شد. حالا بین این همه غریبه که فقط چهارتایشان را فقط در حد اینکه توی خوابگاه یا خط واحد خوابگاه-دانشگاه دیده‌بودم و بقیه عملا غریبه بودند باید کنار کی می‌خوابیدم؟ اینجا بود که سال سومی‌ای مثل فرشته نجات از راه رسید، قبل از حرکت به سمت اصفهان با هم حرف زده بودیم و دوتایی بدون دوستان و فقط به‌خاطر خود خود این شهر اردو را ثبت‌نام کرده‌بودیم. واقعا خدا enfpها را برای نجات دادنم از شرایط سخت آفریده. هر بار و هرکجا، مهم نیست... یک enfp از ناکجا پیدا می‌شود و مرا از تنهایی و حس بی‌مصرف بودن و تعلق‌نداشتن در می‌آورد. همان شب موقع خواب بهم گفت: یک پیشنهاد! از فردا من از تو عکس می‌گیرم تو از من! قبول کردم هرچند اصلا در فکر اینکه از خودم عکس بگیرم یا اینکه یکی را پیدا کنم ازم عکس بگیرد هم نبودم.
هر روز که از خوابگاه بیرون می‌آمدیم سلامی به صائب می‌کردیم و سوار اتوبوس می‌شدیم که بیرون برویم و شب هنگام برگشت خسته و کوفته ازش خداحافظی می‌کردیم. یکی از بچه‌ها پرسید اصلا صائب تبریزی در اصفهان چه می‌کند؟ جواب دادم: همان کاری که خواجوی کرمانی در شیرازxD
روز اول: از مشروطه تا دوغ‌و‌گوشفیل در نقش‌جهان!
هفدهم بهمن؛ ساعت هشت صبح آماده بودیم تا برویم جایی به اسم خانه مشروطیت؛ جایی که زمان قاجار خانه‌ی حاج‌آقا نجفی بوده و محلی که مشروطه‌خواهان دور هم جمع می‌شده‌اند تا درباره اقداماتشان تصمیم بگیرند و حالا تبدیل شده به یک موزه‌ی کوچک که استاد و نامه‌های دستنویس و روزنامه‌های مشروطه‌خواهان دوره قاجار را درش نگهداری می‌کنند.
شبش اصفهانی‌ها کلی سرمان غر زدند که شیرازی-طور رفتار نکنید بگوییم هشت آماده باشید تازه ساعت هشت از خواب بیدار شوید و کلی وقت‌شناسی کاروان اردوی مازندران و همدان را توی سرمان زدند. ما که هشت آماده بودیم خودشان صبحانه را دیر آوردند و مجبور شدیم دیرتر حرکت کنیم.
بعد آن ما را بردند جایی خارج از شهر به اسم آزمایشگاه دانش‌بنیان رویان. یک شرکتی بود که روی دست‌کاری ژنتیکی حیوانات و لقاح مصنوعی کار می‌کردندو اینقدر با شواهد و مدارک این فرایند لقاح مصنوعی را برایمان توضیح دادند که الان  می‌توانم با رسم شکل برایتان توضیحشان بدهم؛ حیف که بد آموزی دارد و بچه اینجا نشسته.
بعدش هم رفتیم و حیواناتشان را دیدیم؛ بزهایی که فقط دوقلو می‌آوردند یا بره‌ای که شیر پرچرب می‌داد برای کره!
حقیقتا اینجا کامل پیدا بود دوستانی که علوم‌تجربی خوانده بودند و به ژنتیک علاقه داشتند چطور با علاقه گوش می‌دادند و از تقسیم میوز و میتوز سوال می‌پرسیدند و ما علوم‌انسانی‌ها جلوی دهنمان را گرفته بودیم فقط بالا نیاوریم توی این حجم از اطلاعات.
عصرش رفتیم نقش جهان! هرچه علوم تجربی به خوردمان داده‌بودند بس بود حالا وقت یک گردش علمی واقعی بود... برایمان بلیط عالی‌قاپو گرفتند و چون دیگر اینجا کسی نبود توضیح علمی بدهد همین‌طور رندم چیزهایی که درموردش می‌دانستم برای غزل (همان سال سومی enfp ) می‌گفتم و او هم گوش می‌داد و سوال می‌پرسید. یک همراه دلپذیر که خدا همین‌طور مفت و مجانی انداخته‌بود توی دامنم.
بعد بهمان گفتند برویم توی بازار و نقش‌جهان برای خودمان گردش کنیم و سر ساعت مشخص برگردیم و غزل همان موقع دستم را کشید و گفت باید برویم من به تو دوغ و گوشفیل بدهم! گوشه نقش‌جهان مغازه کوچکی بود پرسیدیم ببینیم دوغ و گوشفیل دارند یا نه، گفت دارند، غزل پرسید خوشمزه هم هست؟ پسر پشت پیشخوان گفت من که کلا دوست ندارم... گفتیم از لهجه‌تان هم پیداست اصفهانی نیستید وگرنه حتما ازش تعریف می‌کردید. جواب داد: ولک من بچه خوزستانم. دوغ و گوشفیل‌هایمان را داد و رفتیم بیرون روی صندلی‌ها نشستیم و شروع کردیم به خوردن؛ غزل که قبلاً هم خورده‌بود و دوست داشت اما من؟ آخر اولین‌بار به ذهن خلاق کدام اصفهانی رسیده بود که این شیرینی را با دوغ‌ترش تناول کند؟ اصلا از قدیم گفته‌اند ترش و شیرین با هم نخورید حالا اینها آمده‌اند ترش و شیرین را گذاشته‌اند کنار هم کلی هم باهاش حال می‌کنند!
رفتم داخل مغازه و دستمال خواستم، پسر خوزستانی پرسید: شما دوست داشتید؟ گفتم: کاکو مثل اینکه به ذائقه شیرازیام نمی‌سازه. گفت: این فقط برای اصفهانی‌ها خوبه، ما بخوریم رو دل می‌کنیم. و خندید و گفت پول دور ریخته‌ام و دیگر به حرف دوستم گوش نکنم.
بعد هم رفتیم و بازار را گشتیم، همه‌جا پر بود از صنایع دستی که واقعا دوست‌داشتنی بودند اما پول هیچ‌کدام را نداشتیم و از کل بازار فقط دیدن و خیال‌پردازی اینکه این آینه برای خانه‌ی آینده‌ام هست و آن هم سرویس چای‌خوری‌ام بهمان رسید و تماشای دو نوازنده که یکی‌شان واقعا شاهکار می‌خواند... دوبار از کنارش رد شدیم، بار اول سلطان قلب‌ها و بار دوم دریا را می‌خواند که با دومی یاد لوسی‌مِی افتادم و برایش فیلم گرفتم تا بعدا که رفتیم خوابگاه نشانش بدهم.
از مغازه‌ای کنار بازار یک گوشواره و گردنبندی از سنگ شب‌نما خریدم و هرچند بعدش پشیمان شدم اما به عنوان یادگاری دوستشان دارم.
واسونک: برای یه شیرازی همه‌جا می‌شه‌ شعر خوند.
فقط یک شیرازی می‌تواند از صبح تا شب سرپا بایستد و شهر را بگردد بعد هم خسته و کوفته بنشیند گوشه خوابگاه واسونک (شعر محلی با لهجه شیرازی که معمولا در مراسم عقد و عروسی خوانده می‌شود اما به عنوان یک شیرازی می‌توانید هروقت دلتان خواست شادی سر بدهید بخوانیدxD) بخواند و کل بکشد و روی مخ پسر‌های اصفهانی برود که می‌خواهند سر شب بخوابند!
دختر سرایدار مجموعه که حدودا سه ساله بود هم در همین اثنا آمد توی اتاق ما و همراهمان شعر می‌خواند و می‌رقصید. در این دو روز آنقدر بهش خوش‌گذشت که وقت رفتن پشت سرمان به گریه افتاد؛ کم مانده بود برویم و پسرها بگوییم اینقدر گفتید مازندرانی‌ها و همدانی‌ها خوب بودند این طفل معصوم پشت سر کدامشان اینطور به گریه افتاد که پشت سر ما؟ اصلا مگر می‌شود یک شیرازی را دید و عاشقش نشد؟ :دی
روز دوم: از نشستن در کابین خلبان هواپیمای توپولوف تا قدم‌‌زدن روی سی‌وسه‌پل...
هفدهم بهمن؛ شب قبلش کسی از مجموعه‌ای به اسم بهیار آمد و برایمان داد سخن در این باب که به‌صورت دانش‌‌بنیان در شرکتشان چه می‌سازند و چقدر ال و بل هستند داد و حالا قرار بود برویم و از نزدیک این تحفه را تماشا کنیم. این شرکت در شهرک صنعتی اصفهان کنار دانشگاه فنی و مهندسی بود و کلی راه رفتیم تا بالاخره رسیدیم.
در بهیار تخت بیمارستان با قابلیت‌های ویژه، پنل نوری اتاق عمل و دستگاه پرتودرمانی برای سرطان می‌ساختند و اصلا از همه اینها که فقط برای دوستان رشته ریاضی و عاشقان فیزیک جذاب بود بگذریم شرکت خیلی قشنگی بود. همه جا پر از گل و گلدان، آکواریوم و پرنده‌های مختلفی بود که بین آن همه بوی گریس و آهن و سیم حس زندگی بدهد. فکر می‌کنم زندگی کردن میان آن همه ماشین بدون این‌ها که حس زندگی را منتقل کنند چقدر می‌توانست برای کارمندان سخت و طاقت‌فرسا باشد... مثل آن خانمی که ظرف صبحانه‌اش هنوز روی میز دست نخورده کنارش بود و حالا داشتند برایش نهار می‌آوردند اما او دست‌هایش را کرده بود لای موهاش و با حرص به صفحه کامپیوتر نگاه می‌کرد.
توی راه از این اتاق به آن اتاق که می‌رفتیم تا برایمان توضیح بدهند هرجا چه ساخته می‌شود ما عقب افتادیم و دیدیم یک آقایی پشت دستگاهی نشسته که شیشه‌ی لامپ‌های اتاف عمل را می‌ساخت و برایمان توضیح داد که با لامپ‌های معمولی فرق دارند چون نه تنها باید نورشان قوی باشد تا جراح بتواند خوب همه چیز را ببیند بلکه باید بتوانند با نور مخصوص تغییرات رنگ خون حین جراحی را نشان بدهند و تازه سایه‌ای هم تولید نکند تا سایه‌ی دست جراح مانع خوب دیدنش شود. ما هم دستمان را گرفتیم زیر یکی از لامپ‌ها ببینیم واقعا سایه‌ نمی‌اندازد؟ و در همین حین بود که پیرمرد دیگری از اتاقی بیرون آمد و گفت: این که سایه می‌ندازه. توی هر چراغ نودتا از این لامپ‌ها باید باشه تا سایه نندازه و در حالی که نور لامپ را انداخته بود روی شکم آقای اولی که چاق بود گفت: تازه اصلا ببین این یه دونه فقط ناف این یارو رو نشون می‌ده بعد میخواید جراح بیاد با همین یکی جراحی کنه؟ و خندید. آقا هم کم نیاورده به پیرمرد گفت:‌ پس می‌خوای مثل تو لاغر مردنی باشم تا با یه لامپ سر تا پام روشن بشه؟ 
نهار را توی اتوبوس خوردیم و راهی شدیم برای بازدید از شرکت هسا. آنجا که رسیدیم موبایل و هندزفری و شارژر و خلاصه هرچه تکنولوژی همراه داشتیم به بهانه مشکلات امنیتی که ممکن است برایشان اتفاق بیفتد ازمان گرفتند و مجبورمان کردند فرم‌هایی را پر کنیم که باید از اسم تا شماره شناسنامه را درشان می‌نوشتیم! اصلا یک جای خفن و در عین حال ترسناکی به نظر می‌آمد. بعد بردمان تا اجزای داخل هواپیما را ببینیم و یک مرد خوش صحبت را گذاشتند راهنمای تورمان باشد. داشتیم با آقای راهنما حال می‌کردیم که کسی که مثل رئیسش به‌نظر می‌آمد چشم غره‌ای بهش رفت و دکش کرد تا برود چون مثل اینکه داشت زیر زیرکی چیزهایی بهمان می‌گفت که نباید... بعد همان آقای رئیس خودش راهنمایی را به دست گرفت و بردمان بالگرد و جت جنگی و هواپیمای آتشنشانی دیدیم و گذاشت سوار هواپیمای آتشنشان بشویم و حتی توی کابین خلبان بنشینیم. آن هواپیما درواقع یک هواپیمای روسی بود به اسم توپولوف که ایرانی‌ها خریده و تغییر کاربری‌اش داده بودند از مسافربری به آتشنشانی.
از آنجا که هواپیما‌سازی اصلا اصفهان نبود و باید کلی راه می‌رفتیم تا برگردیم اصفهان و آقای رئیس هم کلی وقت اضافه ازمان گرفته بود و به جای اینکه ساعت سه و نیم از آنجا برویم ساعت پنج به زور خودمان را از دستش خلاص کردیم، دیگر وقت نشد تا به آکواریوم و محله جلفا برویم برای دیدن کلیسای وانک و جایش رفتیم سی و سه پل؛ حدود ساعت شش و ربع بود که پسرها را جمع کردیم و گفتیم برگردیم خوابگاه. گفتند ما که تازه آمده‌ایم اینجا! یکی از بچه‌ها دادش بلند شد که: کاکو می تو نمیدونی امشو فوتباله؟ پاشو بیریم تا شرو نشده! 
فوتبال: پیروزی ثروت و نحسی دقیقه 13:13
اصل این بود که اصفهانی‌ها خواسته بودند تا ساعت هفت خوابگاه را خالی کنیم برای گروه بعدی اما ما هم که مرغمان یک پا داشت گفتیم تا فوتبال نبینیم از جایمان جم نمی‌خوریم. تا خواستیم برسیم خوابگاه فوتبال شروع شده‌بود و همه همانجا توی اتوبوس سایت تلوبیون را باز کرده بودند و داشتیم فوتبال تماشا می‌کردیم گل اولی را که زدیم ��وی اتوبوس بودیم و جوری فریاد جیغ و شادی از همه بلند شد که پسرها برگشتند با چشم‌های از حدقه در آمده نگاهمان کردند؛ فکر کنم تا به حال اینقدر دختر فوتبالی ندیده بودند. آنها هم که تا آن موقع داشتند بیرون را تماشا می‌کردند موبایل‌هاشان را در آوردند و چشم دوختیم تا بازی را تماشا کنیم.
به خوابگاه که رسیدیم گفتیم شام را بعد از فوتبال می‌خوریم و آن‌ها که دیده بودند اینقدر مشتاقیم طبقه بالا توی اتاقی شبیه به سینما برایمان مسابقه را به پروژکتور وصل کردند؛ سرایدار هم با ظرف تخمه آمد و گفت فوتبال بدون تخمه نمیشه! بخورید پوستشو هم پرت کنید جلوتون بعدا جارو می‌کنم... البته ما آنقدر بچه‌های خوبی بودیم که پوست تخمه را پرت نکنیم اطرافمان اما بی سر و صدا بودن توی کتمان نرفت که نرفت...
هر بار که کسی جلو می‌آمد برای حمله فریاد جیغ و داد بلند می‌شد و سر پنالتی کم مانده بود آن‌ها که از همه فوتبالی‌تر بودند سکته کنند.
اما سومین گل را که قطر زد دیگر دختر خوب یادشان رفت و یکی از بچه‌ها همچون زد زیر ظرف تخمه‌ها و صندلی و داد زد پول داده‌اند که آفساید نگیره؛ که فکر می‌کنم اگر توی استودیوم بود به‌عنوان پرخاشگر بیرونش می‌کردند xD
توی وقت اضافه وقتی شوتمان به تیرک دروازه خورد دیگر هیچ‌کس سر جاش بند نبود. بد و بیراه بود که از هر طرف روانه قطر می‌شد... خدا همه‌مان را بیامرزد که اکرم عفیف را سر تا پا شستیم و گذاشتیم روی بند...
در باب مذمت غرور: چرا اصفهانی‌ها فکر می‌کنند واقعا صاحب نصف‌جها‌ن‌اند؟
عنوان که محض خنده است و واقعا به جز آن چند پسر که همراهمان بودند و واقعا یک جور حرف می‌زدند انگار صاحب نصف‌جهان اند بقیه کسانی که دیدیم آدم‌های خوب و مهربانی بودند؛ از آقای راهنمای تور هسا تا پیرمردهای شرکت بهیار و سرایدار مجموعه فرهنگی مساجد. 
یکی از پسرها کارش به جایی رسیده بود که می‌گفت: این شیرازی‌های بی‌حال نمی‌دونن پنج دقیقه دیر کنن می‌خوریم به ترافیک اصفهان که مثل شیراز یک وجب راه نیست فقط خیابون زندش ترافیک داشته باشه. حالا اصلا بگذریم این دو روز در اصفهان ترافیک ندیدیم هیچ، خودشان دیر صبحانه را آوردند و باعث شد دیر شود وگرنه ما از نیم ساعت قبل از ساعتی که برایمان مشخص کرده‌بودند آماده بودیم. از اینکه یکی از دوستان هم زحت کشید و کاملا از خجالت آن برادر اصفهانی با چه لفظ و شیوه‌ای هم درآمد بگذریم :دی
به جز سی و سه پل که واقعا معدن فساد به نظر می‌آمد، اصفهان و مردمانش واقعا آرام و ساکت بودند. آرامش و زیبایی‌اش واقعا کم نظیر است واقعا از اینکه بعد از چندین سال باز هم دیدنش را تجربه کردم هرچند سفرمان اصلا آنجه توقع داشتم نبود پشیمان نیستم.
جستار پایانی: اگرچه زنده‌رود آب حیات است *** ولی شیراز ما از اصفهان به
این بیت از چندین سال پیش جواب من است به زینب هربار که از زیبایی اصفهان می‌گوید. حالا؟ درست که اصفهان بزرگ بود و با��کوه و زیبا و آرام... اما هنوز هم یکی از درونم می‌گوید: ولی شیراز ما از اصفهان به :دی
گفتم در بازار صنایع دستی را می‌دیدیم و حسرت می‌خوردیم که پول خریدشان را نداریم... اصفهانی‌ها یکی به‌عنوان یادگاری بهمان دادند و به قول غزل: سعدی شیرازی می‌گه 
خدای ار به حکمت ببندد دری***گشاید به فضل و کرم دیگری
21 Bahman 02
1 note · View note
mortezarahiminia · 4 months ago
Text
راهنمای جامع تتر برای مبتدیان
تتر (Tether) یکی از محبوب‌ترین استیبل‌کوین‌ها در دنیای ارزهای دیجیتال است که به دلیل پایداری قیمت و استفاده آسان، مورد توجه قرار گرفته است. این رمزارز به دلار آمریکا (USD) متصل است، به این معنی که هر واحد تتر به طور نظری معادل یک دلار آمریکا ارزش دارد. هدف اصلی تتر ارائه یک ابزار مالی برای انتقال و ذخیره ارزش است که نوسانات شدید بازار ارزهای دیجیتال را کاهش دهد. در این راهنما، با نحوه کارکرد تتر، کاربردهای آن، ریسک‌ها و مزایا، و همچنین نکات امنیتی مرتبط با آن آشنا خواهید شد.
Tumblr media
نحوه کارکرد تتر
تتر به عنوان یک استیبل‌کوین، با اتصال به یک ارز فیات (معمولاً دلار آمریکا)، طراحی شده است تا از نوسانات قیمتی که در دیگر ارزهای دیجیتال مشاهده می‌شود، جلوگیری کند. هر واحد تتر باید به وسیله یک دلار آمریکا که در حساب‌های بانکی شرکت تتر نگهداری می‌شود، پشتیبانی شود. این شرکت به طور دوره‌ای گزارش‌هایی از میزان ذخایر خود منتشر می‌کند تا شفافیت و اعتماد به سیستم را حفظ کند. تتر بر روی بلاک‌چین‌های مختلفی از جمله بیت‌کوین (با استفاده از پروتکل Omni)، اتریوم (به عنوان یک توکن ERC-20)، و دیگر بلاک‌چین‌ها منتشر می‌شود.
کاربردهای تتر
تتر به دلیل ویژگی‌های منحصر به فرد خود در دنیای مالی کاربردهای گسترده‌ای دارد. یکی از مهم‌ترین کاربردهای تتر، استفاده از آن به عنوان یک وسیله انتقال ارزش در بین صرافی‌ها و کاربران است. از آنجایی که قیمت تتر به دلار آمریکا وابسته است، کاربران می‌توانند با استفاده از آن، دارایی‌های خود را بدون نگرانی از نوسانات قیمتی نگهداری و انتقال دهند. همچنین، تتر به عنوان یک ابزار معاملاتی در صرافی‌ها برای خرید و فروش دیگر ارزهای دیجیتال به کار می‌رود. علاوه بر این، تتر می‌تواند به عنوان یک واسطه برای انتقال بین‌المللی پول و خرید کالا و خدمات استفاده شود.
انتقال بین‌المللی پول با تتر
یکی از کاربردهای مهم تتر، انتقال بین‌المللی پول است. به دلیل سرعت بالا و هزینه‌های پایین‌تر نسبت به روش‌های سنتی مانند حواله‌های بانکی، تتر به یک گزینه جذاب برای انتقال پول در سراسر جهان تبدیل شده است. با استفاده از تتر، کاربران می‌توانند به راحتی و در کمترین زمان ممکن پول خود را به هر نقطه‌ای از دنیا ارسال کنند. این ویژگی به ویژه برای کاربرانی که در کشورهایی با محدودیت‌های مالی یا نرخ ارز غیرقابل پیش‌بینی زندگی می‌کنند، بسیار مفید است.
مزایا و معایب تتر
ثبات قیمت: تتر به دلیل اتصال به دلار آمریکا از نوسانات شدید قیمت که در دیگر ارزهای دیجیتال مشاهده می‌شود، مصون است.
سرعت و هزینه پایین: تراکنش‌های تتر به سرعت انجام می‌شود و هزینه‌های کمتری نسبت به انتقالات بانکی سنتی دارد.
قابلیت دسترسی: تتر در بسیاری از صرافی‌ها و پلتفرم‌های مالی پشتیبانی می‌شود و به راحتی قابل خرید و فروش است.
ریسک‌های قانونی: تتر به دلیل عدم شفافیت کامل در مورد پشتوانه دلار خود، با ریسک‌های قانونی و اعتماد عمومی مواجه است.
متمرکز بودن: برخلاف بسیاری از ارزهای دیجیتال که غیرمتمرکز هستند، تتر توسط یک شرکت مرکزی کنترل می‌شود که این مسئله می‌تواند باعث نگرانی‌هایی در مورد کنترل و مدیریت آن شود.
محدودیت‌های استفاده: تتر در برخی از کشورها یا برای برخی از کاربران ممکن است به دلیل محدودیت‌های قانونی قابل استفاده نباشد.
خرید و نگهداری تتر
خرید و نگهداری تتر نسبتاً ساده است و نیاز به دانش فنی پیچیده‌ای ندارد. کاربران می‌توانند تتر را از طریق صرافی‌های آنلاین یا حتی از دیگر کاربران خریداری کنند. برای نگهداری تتر، می‌توان از کیف پول‌های دیجیتال که از توکن‌های USDT پشتیبانی می‌کنند، استفاده کرد. انتخاب کیف پول مناسب و امن یکی از مهم‌ترین گام‌ها برای نگهداری امن تتر است.
نحوه خرید تتر از صرافی‌ها
خرید تتر از صرافی‌ها به سادگی امکان‌پذیر است. ابتدا باید یک حساب کاربری در یکی از صرافی‌های معتبر مانند بایننس، کوین‌بیس، یا صرافی‌های محلی ایجاد کنید. سپس، با واریز دلار یا دیگر ارزهای دیجیتال به حساب کاربری خود، می‌توانید تتر خریداری کنید. پس از خرید، تتر به کیف پول شما در صرافی منتقل می‌شود و می‌توانید آن را به کیف پول شخصی خود انتقال دهید یا برای خرید دیگر ارزهای دیجیتال استفاده کنید.
Tumblr media
کیف پول‌های مناسب برای تتر
برای نگهداری تتر، انتخاب یک کیف پول امن و مطمئن بسیار اهمیت دارد. کیف پول‌های دیجیتالی که از تتر پشتیبانی می‌کنند شامل کیف پول‌های سخت‌افزاری مانند Ledger Nano S و Trezor، و کیف پول‌های نرم‌افزاری مانند Trust Wallet و MetaMask هستند. این کیف پول‌ها با ارائه امکانات امنیتی پیشرفته مانند احراز هویت دو مرحله‌ای و ذخیره‌سازی آفلاین (کیف پول‌های سرد) به کاربران امکان می‌دهند تا تتر خود را به صورت امن نگهداری کنند.
ریسک‌ها و ملاحظات امنیتی
نگهداری و استفاده از تتر مانند هر ارز دیجیتال دیگری با ریسک‌هایی همراه است. یکی از اصلی‌ترین ریسک‌ها، امکان از دست دادن دسترسی به کیف پول دیجیتال به دلیل فراموشی رمز عبور یا کلید خصوصی است. همچنین، خطر هک و حملات سایبری نیز وجود دارد که ممکن است باعث از دست رفتن دارایی‌ها شود. به همین دلیل، استفاده از کیف پول‌های امن و رعایت نکات امنیتی از جمله نگهداری آفلاین کلیدهای خصوصی و فعال کردن احراز هویت دو مرحله‌ای بسیار ضروری است.
ریسک‌های مرتبط با تتر
علاوه بر ریسک‌های امنیتی، تتر با برخی از ریسک‌های دیگر نیز مواجه است. یکی از این ریسک‌ها، عدم شفافیت کامل در مورد میزان پشتوانه دلاری تتر است. این مسئله باعث شده که برخی از کاربران و مقامات مالی نگرانی‌هایی در مورد پایداری و اعتماد به این استیبل‌کوین داشته باشند. همچنین، تتر به دلیل متمرکز بودن و کنترل توسط یک شرکت واحد، ممکن است تحت تأثیر تصمیمات مدیریتی یا تغییرات قانونی قرار گیرد.
امنیتی در استفاده از تتر
برای استفاده امن از تتر، کاربران باید به برخی از نکات امنیتی توجه ویژه‌ای داشته باشند. اول از همه، استفاده از کیف پول‌های امن و معتبر که از توکن‌های تتر پشتیبانی می‌کنند، بسیار مهم است. دوم، حفظ و نگهداری کلیدهای خصوصی در یک مکان امن و غیرقابل دسترس برای دیگران، امری حیاتی است. همچنین، فعال کردن احراز هویت دو مرحله‌ای برای حساب‌های کاربری در صرافی‌ها و پلتفرم‌های مالی می‌تواند از دسترسی غیرمجاز به حساب‌ها جلوگیری کند.
آینده تتر و استیبل‌کوین‌ها
آینده تتر و دیگر استیبل‌کوین‌ها به شدت وابسته به نحوه توسعه بازار ارزهای دیجیتال و همچنین واکنش مقامات مالی و قانون‌گذاران به این ابزارهای مالی است. با توجه به افزایش استفاده از استیبل‌کوین‌ها در معاملات و انتقالات مالی، انتظار می‌رود که تقاضا برای این ارزها همچنان رو به رشد باشد. همچنین، توسعه تکنولوژی بلاک‌چین و ایجاد استیبل‌کوین‌های جدید با ویژگی‌ها و کاربردهای متفاوت، می‌تواند نقش تتر و دیگر استیبل‌کوین‌ها را در اقتصاد جهانی تقویت کند.
جمع بندی
تتر به عنوان یکی از پرکاربردترین استیبل‌کوین‌ها در دنیای ارزهای دیجیتال، نقش مهمی در تسهیل معاملات و انتقالات مالی ایفا می‌کند. از ثبات قیمت گرفته تا کاربردهای گسترده و آسانی در خرید و نگهداری، تتر یکی از بهترین گزینه‌ها برای کاربرانی است که به دنبال یک ارز دیجیتال پایدار و قابل اعتماد هستند. با این حال، آگاهی از ریسک‌ها و توجه به نکات امنیتی از جمله مواردی است که هر کاربر باید در نظر داشته باشد تا تجربه‌ای امن و موفقیت‌آمیز در استفاده از تتر داشته باشد.
0 notes
agahione · 4 months ago
Text
اجرای تخصصی نما رومی
اجرای تخصصی نما رومی
اجرای نما رومی ساختمان
 اجرای نمای کلاسیک طرح رومی و طرح نمانئوکلاسیک ونما مدرن ساختمان
اجرای نمای کلاسیک سیمانی با کیفیت بالا
گروه نماکاری هنر و بتن
نما رومی همواره در طول سال‌های اخیر تبدیل به یکی از پرطرف‌دارترین سبک طراحی نما در کشور شده است. این سبک معماری نما از جزئیات و ریزه‌کاری‌های بسیاری تشکیل شده است که همین موارد،اجرای آن را نسبتاً دشوار کرده است.
بعد از طراحی نما رومی، نوبت به اجرا نما رومی و انتخاب مصالح و متریال‌های موردنیاز برای اجرای آن است و این قضیه بسیار حائز اهمیت است؛ اگر موارد اصلی رعایت نشود، می‌تواند خسارات بسیاری به بار بیاورد.
نماکاری نمارومی هنر و بتن با بیش از 20 ساله  همراه با استاد کاران با تجربه و حرفه  ای تمام تلاش خود  را بکار گرفت تا از رقیبان خود در این صنعت پیشی بگیرد . با افتخار اعلام میکنیم که گروه هنری هنروبتن در همه نقاط ایران از جمله شیراز . بندر عباس. اصفهان . گیلان م��زندران. خوزستان و مخصوصا مازندران فعالیت کرده است
نما رومی مدرن ، کلاسیک و رومی  توسط مواد نانو تضمین حفظ کیفیت و تمیزی توسط اساتید برجسته سیمان بری و ابزار زن در گروه هنری و هنر و بتن
با تجربه 20 ساله
ادرس :
نوشهر :میدان آزادی ساختمان موسسه مالی ملل طبقه دوم واحد چهارم
09124820414
09193425003
www.nemaromi.ir
https://www.instagram.com/honar_beton
0 notes
thisisavin · 4 months ago
Text
کانکس تاشو
کانکس تاشو
کانکس های تاشو یک نوع سازه هستند که از جنس مواد مقاوم و قابل حمل ساخته شده اند. برای عایق کردن این سازه از ساندویچ پانل سقفی و دیواری استفاده شده است. کانکس های تاشو قابل جداسازی هستند و این ویژگی مناسبی برای سازه های موقت و دائمی است.
ویژگی کانکس تاشو
کانکس های تاشو ویژگی های زیادی دارند که عبارتند از :
سرعت نصب : این نوع کانکس ها بدون نیاز به ابزار خاص و با استفاده از سیستم های قفل و اتصال سریع، به عملیات نصب سرعت می دهند.
انعطاف پذیری : کانکس های تاشو انعطاف پذیرهستند و می توانند به اندازه مورد نیاز بزرگ یا کوچک شوند.
مقاومت : این سازه از مواد مقاوم و با کیفیت ساخته شده است که در برابر باد، باران، آفتاب و دیگر شرایط جوی مقاوم اند.
زیبایی : کانکس های تاشو طراحی زیبا و متنوعی دارند که می توانند با طرح و رنگ های مختلف، جلوه زیبایی به فضا بدهند.
قابل استفاده در مکان های مختلف : این نوع کانکس ها در رویداد های خارجی، نمایشگاه ها، فروشگاه های موقتی، کافه های فضای باز و... قابل استفاده است.
کاربرد کانکس تاشو
کانکس تاشو به عنوان یک سازه تاشو و قابل حمل، در مکان های مختلف و برای مقاصد متنوعی استفاده می شود. برخی از کاربرد های اصلی این کانکس عبارتند از :
استفاده در فضای شهری : کانکس تاشو برای ایجاد فضا های شهری مانند پارکینگ ها، ایستگاه های اتوبوس، مراکز خدمات شهری و... استفاده می شود.
استفاده در فضای سبز : کانکس تاشو می تواند به عنوان فضای موقت در فضای سبز مانند باغ ها، پارک ها و... استفاده شود. این نوع کانکس ها با طراحی زیبا و مناسب برای فضای سبز، جذابیت زیادی دارد.
استفاده در صنایع مختلف : کانکس تاشو در صنایع مختلف مانند صنعت ساختمانی، صنعت نفت و گاز، صنعت خودرو سازی و... برای ایجاد فضا های موقت استفاده می شود. این کانکس به عنوان ادارات موقت، انبار ها، پست های کنترل استفاده می شود.
مشخصات فنی
کانکس تاشو یک سازه قابل حمل است که از موادی مانند فلز، پارچه مقاوم،پلی استر، پلی اتیلن و یا PVC ساخته می شود. این کانکس دارای مشخصات فنی مختلفی هستند که به شرح زیر می باشد :
طول و عرض : ابعاد دقیق تاشو متنوع است و معمولا به صورت استاندارد وجود دارد.اما به طور کلی، طول کانکس تاشو معمولا بین 2 تا 6 متر و عرض آن بین 2 تا 4 متر می باشد.
ارتفاع : ارتفاع کانکس تاشو به طور تقریبی بین 2.5 تا 3 متر است. اما این ارتفاع ممکن است بسته به نوع و طراحی کانکس، قابلیت تنظیم و تغییر داشته باشد.
نوع و ضخامت دیوار : این نوع کانکس دارای دیوار هایی از جنس فلز( معمولا فولاد) هستند و قابل باز و بسته شدن هستند. برخی از کانکس های تاشو دارای ضخامت 40 میلی متری هستند.
نوع و ضخامت سقف : این نوع کانکس، از سقف با جنس ساندویچ پانل سقفی تشکیل شده است. معمولا نیز از ضخامت حدود 50 میلی متر تشکیل شده است.
نوع و ابعاد پنجره : جنس پنجره از نوع  UPVCبا ابعاد 1150 در 2110 میلی متر تشکیل شده است.
نوع درب و تعداد : یک درب یک لنگه از جنس ساندویچ پانل در دیواره عرضی جلو.
مزایا کانکس تاشو
کانکس های تاشو یک راه حل موقت و کارآمد برای ایجاد فضا های مختلف مانند اداری، تجاری، مسکونی و یا صنعتی هستند. مزایای استفاده از کانکس های تاشو عبارتند از :
سرعت نصب : کانکس های تاشو به سرعت نصب می شوند و می توانند در عرض چند روز به فضای کاربری تبدیل شود.
هزینه کمتر : نصب این کانکس معمولا ارزان تر از ساخت ساختمان های دائمی است و این به صرفه ترین راه برای ایجاد فضا های موقت است.
زمان بالاتر استفاده : بسته به نوع و کیفیت کانکس، می توان دوره های زمانی طولانی، از آن استفاده کرد و نیاز به تعمیرات و نگهداری کمتری دارد.
قابلیت حمل و نقل : این کانکس ها به دلیل وزن سبک و ساختار قابل جمع شدگی و جابجایی، قابلیت حمل و نقل آسان به محل مورد نظر را دارند.
قیمت کانکس تاشو
 قیمت کانکس های تاشو ممکن است بسته به اندازه، جنس، کیفیت ساخت، تعداد واحد ها و ویژگی های دیگر متفاوت باشد. به همین جهت بهتر است برای دریافت قیمت دقیق و متناسب با نیاز خود با ما تماس بگیرید.
0 notes
1b1group · 4 months ago
Text
مزایای باشگاه مشتریان متصل به سیستم حسابداری
در دنیای کسب‌وکار امروز، ارتباط موثر با مشتریان و مدیریت دقیق اطلاعات آن‌ها از اهمیت بالایی برخوردار است. یکی از ابزارهای قدرتمند برای دستیابی به این هدف، سیستم‌های حسابداری متصل به باشگاه مشتریان است. این سیستم‌ها با یکپارچه‌سازی اطلاعات مالی و اطلاعات مشتریان، به کسب‌وکارها کمک می‌کنند تا تصمیمات بهتر و هوشمندانه‌تری اتخاذ کنند.
سیستم حسابداری متصل به باشگاه مشتریان چیست؟
سیستم حسابداری متصل به باشگاه مشتریان، یک سیستم یکپارچه است که اطلاعات مالی و اطلاعات مشتریان را در یک پلتفرم واحد ترکیب می‌کند. این سیستم به شما امکان می‌دهد تا به صورت همزمان، تراکنش‌های مالی، اطلاعات مشتریان، سوابق خرید، و سایر داده‌های مرتبط را مدیریت کنید.
مزایای استفاده از سیستم حسابداری متصل به باشگاه مشتریان
بهبود مدیریت مشتریان:
داده‌های جامع: با اتصال سیستم حسابداری به باشگاه مشتریان، یک تصویر کامل و جامع از هر مشتری به دست می‌آید. این اطلاعات شامل تاریخچه خرید، ترجیحات، رفتار خرید و تعاملات با کسب‌وکار است.
شخصی‌سازی ارتباطات: با استفاده از این داده‌ها، می‌توان ارتباطات با مشتریان را شخصی‌سازی کرد و پیشنهادات و تخفیفات ویژه را بر اساس نیازها و علایق آن‌ها ارائه داد.
افزایش وفاداری مشتری: با ارائه خدمات و محصولات متناسب با نیازهای مشتریان، می‌توان وفاداری آن‌ها را افزایش داد و آن‌ها را به مشتریان دائمی تبدیل کرد.
افزایش فروش و درآمد:
شناسایی فرصت‌های فروش: با تحلیل داده‌های مشتریان، می‌توان فرصت‌های فروش جدید را شناسایی کرد و به مشتریان پیشنهادات مناسب ارائه داد.
بهبود بازاریابی هدفمند: با استفاده از داده‌های باشگاه مشتریان، می‌توان کمپین‌های بازاریابی را به صورت هدفمندتر اجرا کرد و بازدهی آن‌ها را افزایش داد.
افزایش ارزش عمر مشتری: با ارائه خدمات پس از فروش مناسب و ایجاد روابط طولانی‌مدت با مشتریان، می‌توان ارزش عمر مشتری را افزایش داد.
بهبود تصمیم‌گیری:
گزارش‌های دقیق: سیستم‌های حسابداری متصل به باشگاه مشتریان، گزارش‌های دقیق و قابل اعتمادی را در اختیار مدیران قرار می‌دهند. این گزارش‌ها به آن‌ها کمک می‌کند تا تصمیما�� بهتری در مورد استراتژی‌های کسب‌وکار اتخاذ کنند.
تحلیل روندها: با تحلیل داده‌های تاریخی، می‌توان روندهای بازار را شناسایی کرد و پیش‌بینی‌های دقیق‌تری از آینده داشت.
شناسایی مشکلات و فرصت‌ها: با بررسی داده‌ها، می‌توان مشکلات موجود در کسب‌وکار را شناسایی کرد و فرصت‌های جدید را به دست آورد.
کاهش هزینه‌ها:
بهینه سازی موجودی: با تحلیل داده‌های فروش، می‌توان موجودی انبار را بهینه کرد و از انباشت کالاهای اضافی جلوگیری کرد.
کاهش هزینه‌های بازاریابی: با اجرای کمپین‌های بازاریابی هدفمند، می‌توان هزینه‌های بازاریابی را کاهش داد و بازدهی آن‌ها را افزایش داد.
کاهش هزینه‌های خدمات پس از فروش: با ارائه خدمات پس از فروش مناسب و به موقع، می‌توان هزینه‌های مربوط به این بخش را کاهش داد.
افزایش کارایی:
خودکارسازی فرآیندها: بسیاری از فرآیندهای مرتبط با مشتریان مانند صدور فاکتور، ثبت سفارش و مدیریت پرداخت‌ها را می‌توان به صورت خودکار انجام داد.
کاهش خطاهای انسانی: با استفاده از سیستم‌های خودکار، می‌توان از بروز خطاهای انسانی جلوگیری کرد و دقت کارها را افزایش داد.
ویژگی‌های یک سیستم حسابداری متصل به باشگاه مشتریان ایده‌آل
یکپارچگی کامل: کلیه اطلاعات مالی و اطلاعات مشتریان باید در یک پلتفرم واحد یکپارچه شوند.
رابط کاربری آسان: سیستم باید دارای رابط کاربری ساده و کاربرپسند باشد تا استفاده از آن برای کاربران آسان باشد.
قابلیت سفارشی‌سازی: سیستم باید قابلیت سفارشی‌سازی داشته باشد تا بتوان آن را با نیازهای خاص هر کسب‌وکار تطبیق داد.
امنیت بالا: داده‌های مشتریان باید به صورت امن و محرمانه ذخیره شوند.
گزارش‌دهی جامع: سیستم باید گزارش‌های متنوعی را در اختیار کاربران قرار دهد تا بتوانند داده‌ها را تحلیل کنند.
در نتیجه
سیستم‌های حسابداری متصل به باشگاه مشتریان، ابزاری قدرتمند برای کسب‌وکارها هستند که به آن‌ها کمک می‌کنند تا روابط خود با مشتریان را بهبود بخشند، فروش خود را افزایش دهند و تصمیمات بهتری اتخاذ کنند. با استفاده از این سیستم‌ها، کسب‌وکارها می‌توانند در دنیای رقابتی امروز موفق‌تر عمل کنند.
موارد دیگری که می‌توانید در مورد سیستم‌های حسابداری متصل به باشگاه مشتریان مطالعه کنید:
مقایسه سیستم‌های مختلف حسابداری متصل به باشگاه مشتریان
بهترین روش‌های پیاده‌سازی این سیستم‌ها
چالش‌های پیاده‌سازی و راهکارهای مقابله با آن‌ها
آینده سیستم‌های حسابداری متصل به باشگاه مشتریان و فناوری‌های نوظهور
منبع : باشگاه مشتریان
0 notes
rdiet1 · 20 days ago
Text
حبوبات یک غذای فوق العاده دیابتی هستند، به این معنی که برای سلامتی شما مفید هستند و دارای فواید خاص دیابت هستند. آنها با گلیسمی پایین هستند و پروتئین و فیبر بالایی دارند. انجمن دیابت آمریکا به افراد مبتلا به دیابت توصیه می کند که هر هفته حبوبات خشک یا کنسرو حبوبات بدون سدیم را به چندین وعده غذایی خود اضافه کنند. آنها دارای شاخص گلیسمی پایینی هستند و می توانند به مدیریت سطح قند خون بهتر از بسیاری از غذاهای نشاسته ای دیگر کمک کنند. حبوبات همچنین حاوی پروتئین و فیبر هستند، که آنها را به یک جزء مغذی سالم برای هر وعده غذایی تبدیل می کند. با انواع مختلف حبوبات موجود، مطمئناً یکی از انواع حبوبات وجود دارد که مناسب شما باشد. فواید حبوبات هنگام برنامه ریزی وعده های غذایی خود، به یاد داشته باشید که 1/3 فنجان حبوبات پخته شده یک واحد نشاسته  محسوب می شود. یک واحد دیابتی از حبوبات حدود 80 کالری و حدود 15 گرم کربوهیدرات فراهم می کند. اگر از حبوبات به عنوان جایگزینی برای پروتئین حیوانی استفاده کنید، اندازه وعده یا واحد دیابتی 1/2 فنجان است. برای هر نصف فنجان حبوبات ، مطمئن شوید که یک تبادل پروتئین بسیار کم چربی و یک واحد نشاسته را در نظر بگیرید. اطلاعات تغذیه ای حبوبات  از حبوباتی به حبوبات دیگر کمی متفاوت است. در اینجا اطلاعات تغذیه ای، 1/3 فنجان، برای برخی از حبوبات است که ممکن است بخواهید امتحان کنید: لوبیا سیاه لوبیا لیما لوبیا قرمز قرمز کالری 75 60 73 پروتئین (گرم) 5 3 5 کربوهیدرات (گرم) 13 11 12 فیبر (گرم) 5 3 4 حبوبات به دلیل داشتن پروتئین زیاد جایگزین خوبی برای گوشت هستند. برخلاف گوشت، حبوبات فاقد چربی اشباع شده و فیبر کافی است. هنگام نگاه کردن به فهرست جانشینی، حبوبات معمولاً با نشاسته هایی مانند نان و سیب زمینی دسته بندی می شوند. اما به یاد داشته باشید که حبوبات نسبت به سایر غذاهای نشاسته ای دارای پروتئین و فیبر بسیار بیشتری است. حبوبات همچنین فیبر محلول قابل توجهی را فراهم می کند که باکتری های سالم روده را تغذیه می کند و نتیجه بهبود سلامت روده و کاهش مقاومت به انسولین در مطالعات حیوانی می دهد. تحقیقات بیشتری در مورد انسان مورد نیاز است، اما یافته های کنونی امیدوارکننده است. توصیه ها حبوبات علاوه بر مغذی و بدون چربی بودن، همه کاره است. آنها می توانند یک غذای جانبی عالی درست کنند، یا می توانید آنها را به سالاد، سوپ، کاسرول، برنج سبوس دار یا هر تعداد غذای دیگر اضافه کنید. زمانی که حبوبات با سایر غذاها ترکیب می شوند، ردیابی اندازه وعده ها می تواند کمی مشکل باشد، اما تا جایی که می توانید تخمین بزنید. حبوبات به عنوان غذاهای جانبی یا اجزای غذای اصلی شما می تواند در هر جایی ظاهر شود. لوبیا سیاه می تواند مقداری فیبر و سایر مواد مغذی را به تاکوی مرغ در یک تورتیلای غلات کامل اضافه کند. فلفل قرمز با لوبیا قرمز (یا لوبیا سیاه، لوبیا گاربانزو یا ترکیبی از لوبیا) غذای مفیدی است، زیرا معمولا با باقیمانده‌هایی که به راحتی گرم می‌شوند، پر می‌شوید. حبوبات می توانند کمی ملایم باشند، اما مراقب باشید که نمک زیاد اضافه کنید یا حبوبات پخته شده را با چربی گوشت بپزید. ابتلا به دیابت خطر ابتلا به مشکلات قلبی را افزایش می دهد. با اضافه کردن نمک زیاد یا غذاهای شور، فواید سلامتی حبوبات را کاهش ندهید. سدیم بیش از حد می تواند فشار خون شما را افزایش دهد. در عوض، با ادویه های دیگر آزمایش کنید، مانند: زیره سبز سیر غیره... حبوبات نه تنها یک افزودنی سالم به رژیم غذایی شماست، بلکه به راحتی ذخیره می شود و ارزان است. کنسرو حبوبات می تواند برای مدت طولانی دوام بیاورد و آنها را به یک ماده اصلی انبارداری عالی برای یک ماده با گلیسمی پایین با استفاده آسان تبدیل می کند. با یک متخصص مشورت کنید برای کسب اطلاعات بیشتر در مورد اینکه چگونه حبوبات و سایر غذاهای سالم می توانند بخشی منظم از رژیم غذایی شما باشند، با یک متخصص تغذیه یا یک مربی تایید شده دیابت (CDE) مشورت کنید. برای دریافت گواهی، یک متخصص تغذیه باید آموزش گسترده ای در زمینه پیشگیری و مدیریت دیابت از طریق رژیم غذایی داشته باشد. خدمات ترویج شهرستان شما همچنین ممکن است بتواند اطلاعات مفیدی در مورد برنامه ریزی وعده غذایی دیابتی ارائه دهد. اگر دیابت دارید، در مورد پیوستن به یک گروه حمایتی یا سایر سازمان های محلی فکر کنید که در آن می توانید اطلاعات کسب کنید و نکاتی در مورد رژیم غذایی و سبک زندگی بیاموزید. نکته اصلی این است که حبوبات باید جزء اصلی رژیم غذایی شما باشد، به خصوص اگر دیابت دارید. مطالعه منتشر
شده در مجله JAMA دریافتند که خوردن بیشتر لوبیا، عدس و سایر حبوبات به افراد مبتلا به دیابت نوع 2 کمک می کند تا کنترل بهتری قند خون داشته باشند و خطر بیماری قلبی را کاهش دهند. Source 
0 notes