#بدلنے
Explore tagged Tumblr posts
0rdinarythoughts · 2 years ago
Text
Tumblr media
"اور کسی کو بدلنے کی کوشش نہ کریں، ان روحوں کو تلاش کریں جو شروع سے آپ جیسے ہوں۔"
And don't try to change anyone, find souls who are like you from the beginning.
178 notes · View notes
ispeakmyhrart · 10 months ago
Text
آپکے حالات ہمیشہ آپکے اختیار میں نہی ہوتے جو لوگ اور حالات آپکے لئے دکھ اور رنج کا بعث بن رہے ہوتے ہیں آپ انھیں بدلنے سے قاصر ہوتے ہو۔
حال ہی میں جب کسی سے اس بارے میں بات ہوئی تو اُنھوں نے بہت اچھی مثال دی کہ ایک بار اشفاق احمد صاحب نے اپنے شاگردوں سے پوچھا کہ اگر��پ دیکھتے ہو کے کچھ بکریاں ہیں اور ایک کُتا اُن پہ بھونک رہا ہے اور حملہ کرنا چاہتا ہے آپ کیا کرو گے۔ کسی نے کہا کہ میں کتے کا منہ پکڑ لوں گا تو کسی نے کہا میں اُسے پتھر ماروں گا۔ اشفاق ڈاحب نے کہا یہ سب کرنے سے آپ کتے کو اپنے ارادے سے نہی روک پاؤ گے تو لوگوں نے کہا پھر ہمیں کیا کرنا چاہیے آپ نے کہا آپ کو کتے کے مالک کو بلانا پڑے گا جس کی وہ بت مانتا ہے صرف وہی اُس کو روک سکتا ہے۔
تو بس اپنی بے بسی کہ رونے اس کہ آگے کیا رونے جو بے بسی کی وجہ ہےجسے آپ رو کہ، یا غصے سے نہی روک سکتے۔ آپ کو اس شخص سے کوئی اُمید نہی رکھنی اس کی منت نہی کرنی مگ اُس کے مالک کو بلانا ہے جو عرشِعظیم کا مالک ہے اُس سے مدد مانگنی ہے اُس سے امید رکھنی ہے۔
پس میں نے اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کیا ۔
حسبي الله لا إله إلا هو عليه توكلت وهو رب العرش العظيم
9 notes · View notes
kishmishwrites · 8 months ago
Text
تبدیلی
انسان بدلتا نہیں بلکہ بدلتے حالات کے ساتھ اس کا اصلی چہرہ سامنے آجاتا ہے زمانہ تب بدلتا ہے جب انسان بدلتا ہے، اور انسان تب بدلتا ہے جب اسکا کردار بدلتا ہے۔ کردار سوچ بدلنے کا نتیجہ ہوتا ہے اور سوچ کا بدلاؤ زیادہ تر حالات سے تعلق رکھتا ہے۔ جب کم ظرف لوگوں کا پیٹ بھرتا ہے تو وہ بدل جاتے ہیں آسمان سر پر اٹھاتے ہیں۔ لوگ بھی خوش آمد کر کرکے ان کو سر پر بٹھاتے ہیں۔ لوگوں کی رائے بدل جاتی ہے یہاں پر، کوئی اس کو ذہین سمجھنے لگتا ہے تو کوئی خوش نصیب کوئی قسمت دار تو کوئی محنتی کا نام سونپ دیتے ہیں حیثیت سے زیادہ عزت ملنے پر وہ اکثر تمیز نام کی چیز بھول جاتا ہے اسکا سوچ بدل جاتا ہے اور احساس برتری کا شکار ہو جاتا ہے
پیسے سے ہم اپنا گھر بار، رہن سہن، کھانا پینا غرض پوری زندگی بدل تو سکتے ہیں لیکن ہماری اوقات وہی رہتی ہے جو اصل میں ہوتی ہے ہماری اوقات پہ پیسے کا کوئی اثر نہیں ہوتا ہاں اگر انسان اعلیٰ ظرف ہے تو اچھا بدلاؤ ہوتا ہے وہ اپنی اوقات کبھی نہیں بھولتا اسی لیے کہتے ہیں:
پیسہ، حیثیت بدل سکتا ہے اوقات نہیں
#copied
7 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 4 hours ago
Text
داغ دل ہم کو یاد آنے لگے
لوگ اپنے دیئے جلانے لگے
کچھ نہ پا کر بھی مطمئن ہیں ہم
عشق میں ہاتھ کیا خزانے لگے
یہی رستہ ہے اب یہی منزل
اب یہیں دل کسی بہانے لگے
خود فریبی سی خود فریبی ہے
پاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
اب تو ہوتا ہے ہر قدم پہ گماں
ہم یہ کیسا قدم اٹھانے لگے
اس بدلتے ہوئے زمانے میں
تیرے قصے بھی کچھ پرانے لگے
رخ بدلنے لگا فسانے کا
لوگ محفل سے اٹھ کے جانے لگے
ایک پل میں وہاں سے ہم اٹھے
بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے
اپنی قسمت سے ہے مفر کس کو
تیر پر اڑ کے بھی نشانے لگے
ہم تک آئے نہ آئے موسم گل
کچھ پرندے تو چہچہانے لگے
شام کا وقت ہو گیا باقیؔ
بستیوں سے شرار آنے لگے
2 notes · View notes
moizkhan1967 · 10 months ago
Text
کہیں اجڑی اجڑی سی منزلیں کہیں ٹوٹے پھوٹے سے بام و در
یہ وہی دیار ہے دوستو! جہاں لوگ پھرتے تھے رات بھر
میں بھٹکتا پھرتا ہوں سے دیر سے یو نہی شہر شہر نگر نگر
کہاں کھو گیا مرا قافلہ کہاں رہ گئے مرے ہم سفر
جنھیں زندگی کا شعور تھا انھیں بے زری نے بچھا دیا
جو گراں تھے سینۂ خام پر وہی بن کے بیٹھے ہیں معتبر
مری بیکسی کا نہ غم کرو مگر اپنا فائدہ سوچ لو!
تمہیں جس کی چھاؤں عزیز ہے میں اسی درخت کا ہوں ثمر
یہ بجا کہ آج اندھیری ہے زرا رت بدلنے کو دیر ہے
جو خزاں کے خوف سے خشک ہے ،وہی شاخ لائے گی برگ و بر
ناصر کاظمی
4 notes · View notes
hasnain-90 · 10 months ago
Text
محبت سے دور رہیں
یہ آباد جگہوں کو کھنڈروں میں بدلنے کا ہنر رکھتی ہے 🥀
3 notes · View notes
maliksohailkhokhar · 2 years ago
Text
داغ دل ہم کو یاد آنے لگے
لوگ اپنے دیئے جلانے لگے
کچھ نہ پا کر بھی مطمئن ہیں ہم
عشق میں ہاتھ کیا خزانے لگے
یہی رستہ ہے اب یہی منزل
اب یہیں دل کسی بہانے لگے
خود فریبی سی خود فریبی ہے
پاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
اب تو ہوتا ہے ہر قدم پہ گماں
ہم یہ کیسا قدم اٹھانے لگے
اس بدلتے ہوئے زمانے میں
تیرے قصے بھی کچھ پرانے لگے
رخ بدلنے لگا فسانے کا
لوگ محفل سے اٹھ کے جانے لگے
ایک پل میں وہاں سے ہم اٹھے
بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے
اپنی قسمت سے ہے مفر کس کو
تیر پر اڑ کے بھی نشانے لگے
ہم تک آئے نہ آئے موسم گل
کچھ پرندے تو چہچہانے لگے
شام کا وقت ہو گیا باقیؔ
بستیوں سے شرار آنے لگے
باقی صدیقی
#دیدارِیار #قطب_شاہی
10 notes · View notes
ariesvibe · 1 year ago
Text
میں جتنی بھی کوشش کر لوں آگے بڑھنے کی، حالات کو یا پھر خود کو بدلنے کی، نا چاہتے ہوئے بھی ہمیشہ وہیں آ کھڑا ہوتا ہوں جہاں سے میں نکلا تھا۔ شاید میں مائل ہی ایسی عارضی اور ناپائیدار چیزوں کی طرف ہوتا ہوں جو کچھ وقت گزرنے کے بعد پہلے جیسی نہیں رہتی۔ اور میں حسبِ معمول ان چیزوں سے بہت امیدیں جوڑ لیتا ہوں۔ پھر جب وہ امیدیں ٹوٹتی ہیں تو ان کے ساتھ میں خود بھی ٹوٹ کر رہ جاتا ہوں۔ سچ کہوں تو میں اکتا گیا ہوں اس عمل سے اور اس کی وجہ سے مجھ میں اک احساس پیدا ہو گیا ہے کہ شاید میں ناکافی ہوں دوسرے لوگوں کے لیے یا شاید میں اس قابل ہی نہیں کہ کوئی مجھ سے جڑ سکے
7 notes · View notes
nobita-here · 1 year ago
Text
بارشوں کے موسم میں تم کو یاد کرنے کی
عادتیں پرانی ہیں اب کی بار سوچا ہے
عادتیں بدل ڈالیں پھر خیال آیا کہ
عادتیں بدلنے سے بارشیں نہیں رکتیں! ❤
نا معلوم
3 notes · View notes
mashriqiyyah · 2 years ago
Text
ساتھ ساتھ چلنے کی سوچ بھی اسکی تھی
پھر راستہ بدلنے کا فیصلہ بھی اسکا تھا
3 notes · View notes
0rdinarythoughts · 2 years ago
Text
محبت سے دور رہیں یہ آباد جگہوں کو کھنڈروں میں بدلنے کا ہنر رکھتی ہے
Stay away from love She has the skill to turn populated places into ruins.
15 notes · View notes
googlynewstv · 10 days ago
Text
توشہ خانہ 2کیس : بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس، بینچ بدلنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ نےتوشہ خانہ 2 کیس میں عمران خان اور��شریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر  ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس راجہ انعام منہاس نے عمران خان اوربشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس ٹو میں بریت کی درخواستوں پرسماعت کی۔ دوران سماعت عمران خان کےوکیل سلمان صفدر نےتوشہ خانہ کیس 2 کے ٹرائل پر حکمِ امتناع کی استدعا کی جس پر جسٹس راجہ انعام نے کہا کہ کرمنل کارروائی کواس…
0 notes
dr-jan-baloch · 15 days ago
Text
Tumblr media
قابض ایران جمہوری فلاحی ریاست بن جائے یا بادشاہت و تھیوکریٹک رہے یہ امر بلوچ کا درد سر نہیں، بلوچ قوم بتدریج اپنی آزادی کی جد و جہد کو آگے لے کر جائیگی۔ ایف بی ایم
لندن (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہمیں بحیثیت مجموعی قوم کسی بھی قابض کی طرزِ حکمرانی اور انتظامی تبدیلیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ اسکے برعکس ہم بحیثیت بلوچ آزادی پسند پارٹی اپنی تمام تر توجہ اس بات پر مرتکز کرچکے ہیں کہ کس طرح ایران و پاکستان کی قبضہ گیریت کو ختم کرکے اپنی قومی آزادی کی حصول کو ممکن بنا سکیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایرانی قبضہ گیر ریاست مختلف طور طریقوں سے بلوچ قومی نسل کشی کی اپنی پالیسیاں نہ صرف برقرار رکھے ہوئے ہے بلکہ اب ان میں مزید شدت لانے کی کوششیں شروع کی جاچکی ہیں ایسے میں یہ تمام بلوچ آزادی پسند سیاسی کارکنان پر فرض بن جاتا ہے کہ وہ اجتماعی بلوچ قومی مفادات کی دفاع کو ممکن بنانے کی حتی الوسع کوشش کریں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ایرانی قابض ریاست میں بلوچ نے زیر تسلط رہتے ہوئے سبھی انتظامی بند و بست کے دوران برابر کے حساب سے ظلم و جبر سہے ہیں ۔یاد رہے کہ چار سال بعد بلوچستان پر ایرانی قبضے کو سوسال پورے ہوجائیں گے، ان سو سالوں میں بلوچ قوم محکومی کی تمامتر تجربات سے آشنا ہوچکی ہے، ان تجربات سے بلوچ قوم میں یہ شعور آچکی ہے کہ وہ قابضین سے بہر طور الگ ہیں اور اپنی ایک جداگانہ ثقافت، معاشرت، طرزِ زندگی اور زبان و ادب رکھتے ہیں، لہذا بلوچ قوم کے لیئے کسی بھی انتظامی تبدیلی سے بالاتر مکمل قومی آزادی کا حصول معنی رکھتا ہے البتہ جمہوری فلاحی ریاست یا مذہبی تعصب سے مبرا ایک سیکولر ایرانی ریاست کی خواہش گجر یا فارسی قوم کی ہوسکتی ہے لیکن بلوچ قومی جد و جہد کا بنیادی نقطہ محض بلوچ قوم کی کامل اور غیر مشروط آزادی ہے، گوکہ بلوچ قوم بھی اپنی قومی آزادی کی حصول کے جہد و جہد کے دوران ہی ان کوششوں میں لگی ہوئی ہے کہ ایک آزاد و خودمختار بلوچستان حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کو ایک جمہوری فلاحی ریاست کی شکل میں ڈھالا جائے جہاں ہر رنگ مذہب اور قومیت سے تعلق رکھنے والوں سے قانونی و سماجی معاملات میں یکساں طور پر برتاؤ کیا جائے اور ہر بالغ فرد کو جمہوری طرز سے ایک ووٹ کی رائے دہی کا حق حاصل رہے خطے کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر ہماری پارٹی کی یہ نصب العین ہے کہ متحدہ بلوچستان کی آزادی کے حوالے سے جتنی ممکن ہوسکے اپنی کوششوں اور کاوشوں کو تیز کرتے ہوئے علاقائی و عالمی برادری اور ہم خیال اقوام پر ثابت کرسکیں کہ بلوچ قوم اپنی سر زمین کی کامل اور غیر مشروط آزادی کے علاوہ کسی بھی نقطے کو اہمیت نہیں دیتی۔
ایف بی ایم ترجمان نے مزید کہا کہ حالیہ کچھ دنوں میں قابض ایران کی طرف سے ایک بار پھر بلوچستان کو تقسیم کرنے، بلوچ وسائل کی لوٹ مار کو مزید آسان بنانے اور بلوچ قوم کو بلوچستان کے سرحدوں کے اندر اقلیت میں بدلنے کی سازشیں چائنا کی سرمایہ کاری کی مدد سے تیز کی جاچکی ہیں جس سے یہی خدشہ سر اٹھا رہا ہے کہ ایران و پاکستان بلوچ قومی نسل کشی کی اپنی پالیسیوں میں مزید جدت و شدت لاتے ہوئے بلوچ قوم کے خلاف اپنی جبر و استبداد اور توسیع پسندانہ عزائم کو حاصل کرنے کے لئیے چینی سرمایہ کاری کی مدد سے اور ترقی و صنعتکاری کے نام پر بلوچ قومی مفادات کے خلاف بہت ہی مذموم ایجنڈے کا آغاز کرچکے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایسے میں نام نہاد ایرانی نمائندگان کی ایرانی دارالخلافہ کو تہران سے جنوب کی طرف ساحلی کنارے منتقل کرنے کے حوالے سے پے در پے بیانات بلوچ قومی و اجتماعی مفادات کے خلاف ایرانی گھنائونی سازشوں کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ ایسا کرتے ہوئے ایران ترقی و توسیع اور صنعتکاری سمیت مزید روزگار کی فراہمی کے بہانے ایک کثیر تعداد میں غیر بلوچ خاص کر فارس قوم کو بلوچستان کی سرزمین پر آباد کرتے ہوئے بلوچ قوم کو مزید اقلیت میں بدلنے کا مصمم ارادہ کرچکے ہیں جوکہ بلوچ قومی مفادات اور اجتماعی سیاسی قوت کو برے طریقے سے زک پہنچانے کی ایرانی و پاکستانی مشترکہ کوششوں اور منصوبوں کا حصہ ہے جسکی براہ راست نگرانی، انتظام و مشاورت چائنا کی طرف سے دی جارہی ہے تاکہ وہ خطے میں پاکستان و ایران کی مدد سے اپنی بالادستی کو مزید بڑھاتے ہوئے بحرِ بلوچ کے دھانے پر واقع گوادر اور چابہار کی گہرے سمندری پانیوں کو اپنی مفادات کوتحفظ دینے کے لئے بلا روک ٹوک استعمال کرسکیں۔
فری بلوچستان موومنٹ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارے لئے یہ ایک لمحہ ہائے فکریہ ہے کہ ایک طرف چائنا کی مفادات کو تحفظ دینے اور بلوچستان پر اپنی قبضے کو مزید مضبوط و مربوط بنانے کے لئے قابض ایران انتہائی شاطرانہ انداز سے اپنی چالیں چل رہی ہے اور اسکے ساتھ ساتھ ساحلی پٹی پر واقع کئی بلوچ خاندانوں کی گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے ۔علاوہ ازیں بلوچوں کو مختلف بوگس مقدمات میں پھنسا کر ان سے زبردستی ایرانی بیانیے کی حمایت کروائی جارہی ہے تاکہ وہ اپنی توسیع پسندانہ و مذموم عزائم کی تکمیل کو یقینی بنا سکے، قابض ایران کے ہاتھ اور جبڑے دونوں بلوچ فرزاندنِ وطن کی لہو سے رنگے ہوئے ہیں اور ایسے میں کچھ ناعاقبت اندیش لوگ گھسی پٹی تاویلیں پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بلوچ قوم کا ایران کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچ قومی آزادی کی بنیادی فلسفے کو لیکر ہمارا یہی نصب العین اور ایمان ہے کہ متحدہ بلوچستان کی سرزمین محض ایک ہی اکائی ہے اور بلوچ دنیا کے کسی بھی خطے میں اپنی مجبوری و لاچاریوں کے باوصف رہتے ہوں وہ ایک ہی قوم ہے اور فری بلوچستان موومنٹ متحدہ بلوچستان کی واگزاری و آزادی سمیت بلوچ قومی مفادات کی تحفظ کے لئیے اپنی زمہ داریوں سے کبھی غفلت بھرتنے کی مرتکب نہیں ہوگی۔
0 notes
urdu-poetry-lover · 1 month ago
Text
کسی کو سال نو کی کیا مبارک باد دی جائے
کلینڈر کے بدلنے سے مقدر کب بدلتا ہے
اعتبار ساجد
5 notes · View notes
moizkhan1967 · 7 days ago
Text
داغ دل ہم کو یاد آنے لگے
لوگ اپنے دیئے جلانے لگے
کچھ نہ پا کر بھی مطمئن ہیں ہم
عشق میں ہاتھ کیا خزانے لگے
یہی رستہ ہے اب یہی منزل
اب یہیں دل کسی بہانے لگے
خود فریبی سی خود فریبی ہے
پاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
اب تو ہوتا ہے ہر قدم پہ گماں
ہم یہ کیسا قدم اٹھانے لگے
اس بدلتے ہوئے زمانے میں
تیرے قصے بھی کچھ پرانے لگے
رخ بدلنے لگا فسانے کا
لوگ محفل سے اٹھ کے جانے لگے
ایک پل میں وہاں سے ہم اٹھے
بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے
اپنی قسمت سے ہے مفر کس کو
تیر پر اڑ کے بھی نشانے لگے
ہم تک آئے نہ آئے موسم گل
کچھ پرندے تو چہچہانے لگے
شام کا وقت ہو گیا باقیؔ
بستیوں سے شرار آنے لگے
1 note · View note
fatimanaseems-blog · 1 month ago
Text
نیا سال کیا صرف ایک دن کا جشن یا پورے سال کی مثبت پلاننگ ۔
Tumblr media
نیا سال آنا صرف ایک دن کا جشن نہیں ہوتا، بلکہ یہ ایک موقع ہوتا ہے، ایک نیا آغاز، جو ہمیں اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کی ترغیب دیتا ہے۔ ہر سال کی ابتدا ہمیں ایک نئی امید اور عزم کے ساتھ جینے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ لیکن کیا واقعی نیا سال ہماری زندگیوں میں تبدیلی لاتا ہے؟ یا پھر یہ صرف ایک تاثر ہوتا ہے جو ہم خود اپنے ذہن میں بٹھا لیتے ہیں؟
عام طور پر ہم نیا سال اپنے مقصدوں کا آغاز سمجھتے ہیں، نئے خواب دیکھتے ہیں اور نئے عزم کے ساتھ قدم رکھتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ حالات اور واقعات ہمیشہ ایک جیسے ہی رہتے ہیں، خواہ سال کا آغاز ہو یا نہ ہو۔ سچ تو یہ ہے کہ تبدیلی ہمارے ارد گرد نہیں بلکہ ہمارے اندر ہونی چاہیے۔ جب تک ہم اپنی سوچ، اپنے طرزِ عمل اور اپنی کوششوں میں تبدیلی نہیں لائیں گے، تب تک باہر کی دنیا میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا امکان نہیں ہوتا۔
.تبدیلی کی اصل طاقت ہمارے اندر ہے
Tumblr media
ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ دنیا کی سب سے بڑی تبدیلی ہم خود ہیں۔ جب ہم اپنی زندگی میں نیا عزم اور نیا جذبہ لے کر آتے ہیں، تب ہی ہم حالات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ نیا سال ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ ہر دن، ہر لمحہ، ایک نیا آغاز ہوتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے اندر کی طاقت کو پہچانیں، اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے کوششیں شروع کریں اور اپنے ارد گرد کی دنیا میں تبدیلی لانے کے لیے عزم و ہمت کے ساتھ قدم اٹھائیں۔
اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں ۔ 
Tumblr media
سب سے پہلی اور اہم تبدیلی جو ہمیں کرنی چاہیے وہ ہماری سوچ میں ہے۔ سوچ ہی ہماری زندگی کی بنیاد ہے۔ جب ہم مثبت سوچیں اپناتے ہیں، تو ہم اپنے ماحول کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ نیا سال ایک نیا موقع ہوتا ہے جس میں ہم اپنی سوچ کو محدودیتوں سے آزاد کر سکتے ہیں، اپنے خوابوں کے بارے میں سوچنے کے طریقے کو بدل سکتے ہیں، اور نئے افق کی طرف قدم بڑھا سکتے ہیں۔ اگر ہم میں تبدیلی کا آغاز ہماری سوچ سے ہو، تو باقی سب خود بخود ہمارے پیچھے آتا ہے۔
نئے عزم اور نئی ہمت کے ساتھ ہر دن کا آغاز کریں ۔
Tumblr media
نیا سال ایک نئی توانائی کے ساتھ آتا ہے، لیکن ہمیں اس توانائی کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر دن ایک نیا موقع ہوتا ہے۔ اگر ہم ہر دن کو ایک چیلنج کے طور پر دیکھیں اور اسے پورا کرنے کے لیے پوری محنت اور ہمت کے ساتھ آگے بڑھیں، تو ہم اپنے مقاصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔ نیا سال یہ سکھاتا ہے کہ کامیابی کا آغاز خود سے ہوتا ہے، جب ہم خود کو چیلنج کرتے ہیں اور اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہیں۔
اپنے کام کو چیلنج سمجھ کر کریں ۔
Tumblr media
کام کو ہمیشہ ایک چیلنج کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ اگر ہم اپنے کام کو ایک روٹین کی طرح کرتے ہیں تو ہم کبھی بھی اس میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ لیکن اگر ہم اپنے کام کو ایک چیلنج کے طور پر دیکھیں اور اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں، تو ہم ہر کام میں بہتری لا سکتے ہیں۔ نیا سال ہمیں اس بات کا عہد کرنے کی دعوت دیتا ہے کہ ہم ہر کام کو اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ کریں اور اس میں بہتری لانے کی کوشش کریں۔
معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں ۔
Tumblr media
نیا سال صرف ذاتی ترقی کے لیے نہیں بلکہ معاشرتی ترقی کے لیے بھی ایک موقع ہوتا ہے۔ ہم میں سے ہر شخص کی زندگی میں کچھ نہ کچھ طاقت ہے جسے وہ دوسروں کی بھلا ئی کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ ہماری صلاحیتیں، ہمارے علم، ہمارا تجربہ، سب کچھ معاشرے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ہمیں اپنے وسائل کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دوسروں کی مدد کر سکیں اور ان کی زندگیوں میں بھی تبدیلی لا سکیں۔
تعلیم کے ذریعے روشنی پھیلائیں ۔
Tumblr media
تعلیم سب سے طاقتور ہتھیار ہے جس سے ہم دنیا کو بدل سکتے ہیں۔ نیا سال ہمیں اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہم اپنی تعلیم کو محض ذاتی فائدے کے لیے استعمال نہ کریں، بلکہ اس سے دوسروں کی زندگیوں میں روشنی ڈالیں۔ ہم میں سے ہر ایک کے پاس علم کی کچھ نہ کچھ شکل موجود ہے، چاہے وہ رسمی تعلیم ہو یا تجربے سے سیکھا ہوا کچھ۔ اس علم کو دوسروں تک پہنچا کر ہم انہیں نہ صرف اپنے تجربات سے آگاہ کر سکتے ہیں بلکہ ان کی زندگیوں میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں  ۔
آخر میں 
نیا سال ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب ہم اپنے آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم تبدیلی لائیں گے۔ لیکن یہ تبدیلی تب تک نہیں آئے گی جب تک ہم خود اس کی ابتدا نہیں کریں گے۔ یہ سال ہمیں سکھاتا ہے کہ اگر ہم اپنی سوچ، عزم اور محنت میں تبدیلی لائیں، تو ہم نہ صرف اپنی زندگیوں میں بلکہ اپنے معاشرتی دائرے میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، تبدیلی باہر نہیں، بلکہ اندر سے شروع ہوتی ہے، اور جب ہم خود میں تبدیلی لائیں گے، تب ہی دنیا میں بھی تبدیلی آئے گی۔
Tumblr media
لہذا، نیا سال صرف ایک دن کا جشن نہیں بلکہ ایک نیا آغاز ہے۔ اس میں زندگی کو نئے انداز سے جینے کا عہد کریں، اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، اور دنیا میں اپنی موجودگی کا فرق ڈالیں۔
تحریر :  فاطمہ ��سیم 
تاریخ : 31 دسمبر 2024 
الوداع: 2024
0 notes