#اینگل
Explore tagged Tumblr posts
Text
کونسے اینگل پر نصب سولر پینلز سب سے زیادہ بجلی پیدا کرتے ہیں؟
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت میں ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے سفید رنگ کی سطح پر نصب سولر پینلز میں توانائی کی پیداوار پر جھکاو کے زاویے کے اثرات پر تحقیق کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ 30 ڈگری پر نصب کئے گئے پینلز زیادہ بجلی پیدا کرتے ہیں۔تحقیق کے متعلقہ مصنف سپراوا چکرورتی نے پی وی میگزین کو بتایا کہ ’ہم نے دو طرفہ پی وی ماڈیولز (سولر پینلز) سے توانائی کی پیداوار زیادہ سے…
0 notes
Text
میں آفس جانے سے قبل ناشتہ کرتے موبائل دیکھ رہا تھا ۔
یہ تصویر کسی نے پوسٹ کی ہوئی تھی۔
میں اس تصویر کو فوٹوگرافر کی نظر سے دیکھنے لگا۔
بیگم کی موبائل پر نظر پڑی۔ اس نے تصویر دیکھی اور نجانے اسے کیا ہوا۔
یکدم بھڑک گئی
“شیم آن یو” بولا اور پھر کہنے لگی
“جتنی مرضی خدمت کر لو ان کی ان کو بس موقع چاہیئے مجھے ستانے کا”۔
مجھے سمجھ نہیں آئی کہ ہُوا کیا ہے۔
دو منٹ تو میں ذہن کو دوڑاتا رہا کہ آیا میں نے کچھ ایسا کہا تھا کیا ؟
آزو بازو دیکھا کہ کسی عمل کے سبب تو کچھ ایسا نہیں کر بیٹھا۔
آخر جب کچھ بھی ذہن میں نہ آیا تو میں نے آواز دے کر پوچھا
“ ہُوا کیا ہے اب ؟”۔
فوری جواب آیا
“ کچھ نہیں۔ آپ لگے رہیں موبائل پر”۔
پھر میں نے موبائل دیکھا تو یہ تصویر سکرین پر موجود تھی۔
جب صورتحال کا ادراک ہوا تو میں نے ہنستے ہوئے کہا😁
“ یہ تو میں اس لیے دیکھ رہا تھا کہ فوٹوگرافر نے کس اینگل سے کیسی کمپوزیشن کے ساتھ شوٹ کیا ہے۔”۔
بولی �� نہیں آپ مجھے مینٹل ٹارچر کرنا چاہ رہے تھے”۔😒
#urdu shayari#urdu poetry#urdu#urdu shairi#urdupoetry#urdu quote#urdu poem#urduadab#poetry#urdu adab#urdujokes#urdu ghazal#urdu literature#urdu lines#urdu stuff#urdushayri#urdusaying#urdusadpoetry#urdushayari#urdushairi#urdu sher#urdu sad poetry#اردوادب#اردو شاعری#اردو#اردوشاعری#اردو پوسٹ#اردو ادب#اردو غزل#مزاح
8 notes
·
View notes
Text
اگر آپ پاکستان میں 50,000 PKR سے کم بجٹ کے اندر بہترین اسمارٹ فون تلاش کر رہے ہیں تو چند عمدہ آپشنز دستیاب ہیں جو خصوصیات، کیمرہ اور بیٹری لائف کے لحاظ سے بہترین ہیں۔ 1. Infinix Note 30 Infinix Note 30 بہترین انتخاب ہے،جو 6.78 انچ IPS LCD ڈسپلے، 120Hz ریفریش ریٹ اور یہ 8 جی بی ریم کے ساتھ آتا ہے،اس میں 256 جی بی کی وسیع اسٹوریج اور 64MP کا کیمرہ ہے،جو فوٹوگرافی کے شوقین افراد کے لیے موزوں ہے۔ اس کی 5000mAh کی بڑی بیٹری آپ کو گھنٹوں کی کارکردگی فراہم کرے گی۔ اس فون کی قیمت تقریباً Rs 41,399.00 ہے۔ 2. Samsung Galaxy A24 4G سام سنگ کا یہ ماڈل 6.5 ان�� سپر AMOLED ڈسپلے، 50MP مین کیمرہ، 5MP الٹرا وائیڈ، اور 13MP سیلفی کیمرہ کے ساتھ آتا ہے۔ یہ 8 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج کے ساتھ صارفین کیلئے ایک بہترین موبائل ہے۔ یہ فون 47,399 PKR میں دستیاب ہے اور بیٹری لائف بھی 5000mAh کی ہے،جو گھنٹوں کی انٹرٹینمنٹ کی ضمانت دیتی ہے۔ 3. Xiaomi Redmi 13 اگر آپ فوٹوگرافی کے شوقین ہیں تو Xiaomi Redmi 13 ایک بہترین انتخاب ہو گا،کیونکہ اس میں 108MP کا کیمرہ موجود ہے۔ اس کی بیٹری 5000mAh کی ہے،جو دیرپا چارجنگ فراہم کرتی ہے اور اس کا 6.67 انچ AMOLED ڈسپلے ہائی ریفریش ریٹ کے ساتھ آتا ہے،جو گیمنگ کیلئے بھی بہت موزوں ہے۔ یہ 8 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج کے ساتھ صارفین کیلئے ایک اچھا موبائل ہے اس کی قیمت Rs 42,999.00 ہے۔ 4. Tecno Camon 30 Tecno Camon 30 کی خاص بات اس کا 6.8 انچ کا FHD+ ڈسپلے ہے، جو اسے بڑی اسکرین پسند کرنے والوں کے لیے موزوں بناتا ہے۔یہ 12 جی بی ریم اور 256 جی بی سٹوریج پر مشتمل ہے۔اس میں 48MP کا مین کیمرہ، وائیڈ اینگل، اور میکرو لینز شامل ہیں، جو مختلف قسم کی فوٹوگرافی میں بہت مفید ہیں۔اس کی قیمت Rs. 48299ہے۔ 5. Realme C65 Realme C65 بیٹری کے حوالے سے بہترین ہے، کیونکہ اس کی 5000mAh کی بڑی بیٹری صارفین کو پورے دن کی کارکردگی فراہم کرتی ہے۔ اس کی کارکردگی بھی مضبوط ہے اور ہارڈ ویئر بہتر ہے۔ یہ 8 جی بی ریم اور 256 جی بی کی وسیع اسٹوریج پرمشتمل ہے۔یہ ان صارفین کے لیے موزوں ہے جو ایک اچھے کیمرے اور طویل بیٹری لائف کو ترجیح دیتے ہیں۔یہ Rs 49,999.00 میں صارفین کو دستیاب ہے۔ 6. Vivo Y22 Vivo Y22 کا سٹائلش ڈیزائن اور 50MP کا کیمرہ اسے ایک پرکشش انتخاب بناتے ہیں۔ اس کی بیٹری بھی 5000mAh ہے، اور 6.55 انچ کا ڈسپلے ایک بہترین ویوینگ تجربہ فراہم کرتا ہے۔یہ 6 جی بھی ریم اور 128 جی بی سٹوریج کے ساتھ دستیاب ہے۔ اس کی قیمت تقریباً 45,299 PKR ہے۔ Vivo Y28. 7 یہ موبائل ایک بہترین موبائل ہے جس کی قیمت 49,999 پاکستانی روپے بنتی ہے۔اس میں MediaTek Helio G85 چپ سیٹ، 6.68 انچ ڈسپلے، اور 50 MP مین سینسر کے ساتھ ڈوئل کیمرہ سیٹ اپ ہے۔ اس میں 6000mAh کی بڑی بیٹری ہے، اور 16 جی بی ریم اور 256 جی بی کی وسیع اسٹوریج پرمشتمل ہے۔ 8Vivo Y17s. یہ موبائل 33،499 پاکستانی روپے میں دستیاب ہے۔اس میں 6.56 انچ ڈسپلے، Mediatek Helio G85 چپ سیٹ، ڈوئل رئیر کیمرے (50 MP مین)، اور 5000mAh بیٹری شامل ہے۔یہ 6 جی بی ریم اور 128 جی بی سٹوریج پر مشتمل ہے۔ Tecno Pova 5 Pro. 9 یہ اسمارٹ فون 46،999 پاکستانی روپے میں مل جاتا ہے۔اس میں 6.68 انچ ڈسپلے، Mediatek Dimensity 6080 chipset، ڈوئل رئیر کیمرے 50 MP مین اور 5000mAh بیٹری ہے۔ یہ 16 جی بی ریم اور 256 جی بی کی وسیع اسٹوریج پرمشتمل ہے۔ Samsung Galaxy A05s .10 اس میں 6.7 انچ کا HD+ ڈسپلے، Qualcomm Snapdragon 680 chipset، ٹرپل رئیر کیمرے 50 MP مین اور 25W فاسٹ چارجنگ کے ساتھ 5000mAh بیٹری ہے۔یہ 4 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج پر مشتمل ہے۔اس کی قیمت 38،499 پاکستانی روپے ہے۔ یہ تمام موبائل فونز اپنے بجٹ کے حساب سے مختلف ضروریات کو پورا کرتے ہیں،چاہے آ�� کو اچھی فوٹوگرافی،بڑی بیٹری یا اعلیٰ کارکردگی کی ضرورت ہو۔ہر م��ڈل اپنے معیار اور قیمت کی وجہ سے بہترین ویلیو فراہم کرتا ہے۔
0 notes
Text
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ذوالفقار علی بھٹو پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 9 رکنی لارجربینچ نے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی، بنچ میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی شامل تھے، سماعت مکمل ہونے پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ نے رائے محفوظ کر لی ہے آج نہیں مگر پھر کسی روز دوبارہ شاید اپنا فیصلہ سنانے بیٹھیں۔
بتایا جارہا ہے کہ آج کی سماعت میں صنم بھٹو، آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو کے وکیل رضا ربانی کے دلائل دیئے، اس دوران انہوں نے کہا کہ ’بھٹو کیس کے وقت لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آئین کے تحت کام نہیں کر رہے تھے، اس وقت ملک میں مارشل لاء نافذ تھا، بنیادی انسانی حقوق معطل تھے، اس وقت استغاثہ فوجی آمر جنرل ضیاء تھے، اس وقت اپوزیشن اور حکومت کے درمیان نئے الیکشن کے لیے معاملات طے ہو چکے تھے‘۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ ’کیا کوئی معاہدہ بھی ہو چکا تھا؟‘ اس پر رضا ربانی نے کہا کہ ’معاہدے پر دستخط ہونا باقی تھے لیکن پھر مارشل لاء نافذ کر دیا گیا، 24 جولائی کو ایف ایس ایف کے انسپکٹرز کو گرفتار کیا گیا، 25 اور 26 جولائی کو ان کے اقبالِ جرم کے بیانات آ گئے، مارشل لاء دور میں زیرِ حراست ان افراد کے بیانات لیے گئے، اس وقت مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر، چیف جسٹس پاکستان، قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا ٹرائی اینگل تھا، ذوالفقار علی بھٹو کی برییت سے تینوں کی جاب جا سکتی تھی‘۔
اس موقع پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ’رضا ربانی آپ کہہ سکتے ہیں کہ حسبہ بل میں عدالتی رائے بائنڈنگ تھی‘؟ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کہ ’حسبہ بل میں کتنے جج صاحبان تھے؟‘ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ’حسبہ بل کے صدارتی ریفرنس میں بھی 9 جج صاحبان تھے‘، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ’ہم بھی 9 ہی جج ہیں، کوئی اختلاف بھی کر سکتا ہے‘۔ اس بات پر رضا ربانی نے کہا کہ ’اس وقت جج جج نہیں تھے، مختلف مارشل لاء ریگولیشن کے تحت کام کر رہے تھے، مارشل لاء ریگولیشن کے باعث ڈیو پراسس نہیں دیا گیا، بیگم نصرت بھٹو نے بھٹو کی نظر بندی کو چیلنج کیا تھا، اسی روز مارشل لاء ریگولیشن کے تحت چیف جسٹس یعقوب کو عہدے سے ہٹا دیا گیا‘۔
یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے فیصلے کےخلاف اپریل 2011 میں ریفرنس دائر کیا تھا، صدارتی ریفرنس پر پہلی سماعت 2 جنوری 2012 کو ہوئی تھی جو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی لارجر بینچ نے کی تھیں۔
تاہم حال ہی میں اس کیس کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا گیا اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر سربراہی 12 دسمبر کو 9 رکنی بینچ نے مقدمے کی دوبارہ سماعت کا آغاز کیا تھا۔
سابق وزیر اعظم ذوالفقار بھٹو سے متعلق صدارتی ریفرنس 5 سوالات پر مبنی ہے، صدارتی ریفرنس کا پہلا سوال یہ ہے کہ ذوالفقار بھٹو کے قتل کا ٹرائل آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق مطابق تھا؟
دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا ذوالفقار بھٹو کو پھانسی کی سزا دینے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالتی نظیر کے طور پر سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس پر آرٹیکل 189 کے تحت لاگو ہوگا؟ اگر نہیں تو اس فیصلے کے نتائج کیا ہوں گے؟
تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا ذوالفقار علی بھٹو کو سزائے موت سنانا منصفانہ فیصلہ تھا؟ کیا ذوالفقار علی بھٹو کو سزائے موت سنانے کا فیصلہ جانبدار نہیں تھا؟
چوتھے سوال میں پوچھا گیا ہے کہ کیا ذوالفقار علی بھٹو کو سنائی جانے والی سزائے موت قرآنی احکامات کی روشنی میں درست ہے؟
جبکہ پانچواں سوال یہ ہے کہ کیا ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف دیے گئے ثبوت اور گواہان کے بیانات ان کو سزا سنانے کے لیے کافی تھے؟
0 notes
Text
کراچی کی وکٹ پر پاکستان کیلیے کافی اچھا موقع ہے، اسپنر نعمان علی
کراچی کی وکٹ پر پاکستان کیلیے کافی اچھا موقع ہے، اسپنر نعمان علی
کراچی: پاکستانی اسپنر نعمان علی نے کہا ہے کہ کراچی کی وکٹ پر پاکستان کے لیے کافی اچھا موقع ہے،ہم انگلینڈ کو دوسری اننگ میں 200 رنز سے زاٸد کا ہدف دے دیں تو بھی اچھا ہوگا، پچ آنے والے دنوں میں مزید سلو ہوگی۔ کراچی ٹیسٹ کے دوسرے روز کھیل کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بولرز کو استعمال کرنے کا پلان کپتان کا ہوتا ہے، میں اینگل بنانے کی کوشش کر رہا تھا، کپتان اور کوچ کی…
View On WordPress
0 notes
Text
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ عورت مرد کے وجود سے ہی دنیا میں آئ
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ عورت مرد کے وجود سے ہی دنیا میں آئ
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ عورت مرد کے وجود سے ہی دنیا میں آئ ۔ عورت پسلی سے نکلی اس لیے ٹیڑھا پن ہے بات شاید بجا ہو صاحبان علم کی نظر میں پر مجھ کم عقل کی نظر اس بات کو کسی اور اینگل سے دیکھتی ہے میں اسکا جواب ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی یاد رہے کہ جواب آپکو اسی وقت ملنے شروع ہو جاتے ہیں جب غور و فکر اور جستجو بڑھ جائے تب اللہ پاک کائنات کی ایک ایک چیز کو کہتا ہے کہ دیکھو میرا بندہ میرے لیے میری بنائ ہوئ…
View On WordPress
0 notes
Photo
🛎 معرفی محصول جدید ... . ✅ ایزی پایپ ✅ . شروع فعالیت اقتصادی و تولیدی مدیران گروه صنعتی ایزی پایپ ، با اوایل دهه 70 بر میگردد ، که با اشتراک گذاشتن تجربیات در زمینه فروش و تولید و کشف خلاء های موجود و نیاز بازار ، منتج به ثبت شرکت بازرگانی ایزی پایپ در سال 1390 گردید . محوریت کار این شرکت بازرگانی، واردات و عرضه محصولات 5 لایه برنامه ریزی شده بود و این روند تا اواخر سال 1392 ادامه داشت که با تصمیم گیری به هنگام و پیش بینی مطالعه شده هییت مدیره ، تولید داخلی و عدم وابستگی به واردات در دستور کار قرار گرفت . پس از سال ها تلاش بی وقفه ، نتیجه آن را که همانا اعتبار کسب شده است را در قالب محصولات با کیفیت ، با برند تجاری ایزی پایپ تقدیمتان میکنند . . . . از این پس مجموعه سلطانیان افتخار نمایندگی انحصاری استان البرز برند ایزی پایپ را دارد وآماده ی ارائه ی خدمات به شما همراهان همیشگی را داریم . . #کالای_ساختمانی_سلطانیان #تاسیسات#تاسیسات_ساختمانی #تاسیسات_ساختمان #لوله #شیرآلات #شیرآلات_بهداشتی #اینگل#شیرآلات_کلار #بیست_بسپار_اسپادانا#یونیک_پایپ #سانا_عایق #عایق #عایق_الاستومری #ایزی_پایپ #ایزی_پایپ_البرز (at فروشگاه کالای ساختمانی سلطانیان) https://www.instagram.com/p/CBYiy8gjFyf/?igshid=114t6fhw7j80w
#کالای_ساختمانی_سلطانیان#تاسیسات#تاسیسات_ساختمانی#تاسیسات_ساختمان#لوله#شیرآلات#شیرآلات_بهداشتی#اینگل#شیرآلات_کلار#بیست_بسپار_اسپادانا#یونیک_پایپ#سانا_عایق#عایق#عایق_الاستومری#ایزی_پایپ#ایزی_پایپ_البرز
0 notes
Text
فیملی لوور سے مراد اپنے خاندان کی عورتوں پر بری نظر رکھنا جیسے ہم بازار میں یا کہیں بھی عورت کو دیکھ لیں تو دل میں ایک خواہش اٹھتی ہے کہ کاش یہ عورت یا لڑکی مل جائے اسی طرح گھروں میں اجکل دوپٹا کا استعمال بہت کم ہوتا ہے اور کام کرتے یا سوتے وقت یا رت کو گھر کی عورتوں کو سیکس آوازیں سننا یا پھر بریزر پینٹی کا کھلے عام دیکھنا گھر میں یا پھر کسی کو ننگا نہاتے ہوئے دیکھنا اور رہی سہی کثر سیکس کہانیان اور سیکس ویڈیو پورن دنیا میں صرف دو ممالک ہی زیادہ دیکھتے ہیں پاکستان اور بھارت اور لاسٹ اس کی وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ اگر آپ کی گرل فرینڈ محلے کی لڑکی یا عورت ہے تو وہ آپ کو بتاتی ہے کہ آپ کے گھر میں فلان بندہ آتا ہے اس پہ نظر رکھو تو یہ سب چیزیں سٹارٹ میں بہت بری لگتی ہیں بندے کو لیکن آہستہ آہستہ جب آپ کے ذہن میں کسی گھر کی عورت کے بارے میں شک پیدا ہو جائے تو پھر آپ آہستہ آہستہ جیسے ہی وہ آپ کے سامنے آئے گی آپ کو برا لگے گا لیکن پھر آپ دوسرے اینگل سے دیکھنا سٹارٹ کریں گے اور اس کے سینے کے ابھار گانڈ کی گولائ آپ کو اچھی لگے گی اور پھر ایک وقت ایسا آئے گا بلکہ زیادہ تر یہی کرتے ہیں اس عورت کو خیالوں میں چودنا جسے ہم عام زبان میں مشت زنی یا مٹھ مارنا کہتے ہیں اور کچھ پھر اس گھر کی عورت کو بلیک میل کر کے کسی دوسری عورت کو سیٹ کرتے ہیں اور یہی حقیقت ہے لیکن ہم چپ چاپ تماشہ دیکھتے رہتے ہیں اور رہی سہی کثر سیکس کہانیاں اور سیکس موویز نکال دیتی ہیں جہاں پہ بریزر نامی ویپ سائٹ پہ ہر قسم کی سیکس مویز اور یم سٹوریز نامی ویپ سائٹ پہ خاندان کی کہانیاں بھی وجوہات میں شامل ہے
آپ فیملی لوور کیسے بنے
کمنٹس میں رائے دیں
180 notes
·
View notes
Photo
https://youtu.be/QPzktbSowX0 شیطانی سمندر برمودا ٹرائی اینگل یو ایف او پہلا حصہ Subscribe Channel Like + comment Must Share Further https://www.instagram.com/p/B-1hwArnWJG/?igshid=1xr89nmfnqmyk
1 note
·
View note
Text
برمودا ٹرائی اینگل میں غائب ہونے والے جہاز کا ملبہ 100 سال بعد دریافت
برمودا ٹرائی اینگل میں غائب ہونے والے جہاز کا ملبہ 100 سال بعد دریافت
واشنگٹن(این این آئی)برمودا ٹرائی اینگل کے ساتھ جڑی خوفناک اور حیران کن کہانیوں کے باعث یہ جگہ کئی برسوں سے توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس علاقے میں کئی ہوائی جہاز اور بحری جہاز انتہائی غیر عمومی حالت میں غائب ہوئے، ان حادثات کے بعد اس جگہ کو شیطان کی مثلث بھی کہا جانے لگا۔کہا جاتا ہے کہ 1925 میں ماہ نومبر میں جنگ عظیم کے دوران ایس ایس کوٹوپیکسی نامی امریکی بحری جہاز اسی مقام…
View On WordPress
0 notes
Photo
. نمونه تست کارگاهی اتصالات #اینگل که بیانگر #مقاومت و #استحکام بالا در برابر فشار و #انعطاف بالای محصولمیباشد 💯 . . . با اینگل کیفیت را تجربه کنید . . . (لطفا ورق بزنید) . #کالای_ساختمانی_سلطانیان #تاسیسات#تاسیسات_ساختمانی #تاسیسات_ساختمان #لوله #شیرآلات #شیرآلات_بهداشتی #اینگل#شیرآلات_کلار #بیست_بسپار_اسپادانا#یونیک_پایپ #سانا_عایق #عایق #عایق_الاستومری (at Karaj کرج) https://www.instagram.com/p/B__WAqNDJc7/?igshid=1dfwfyn2649xc
#اینگل#مقاومت#استحکام#انعطاف#کالای_ساختمانی_سلطانیان#تاسیسات#تاسیسات_ساختمانی#تاسیسات_ساختمان#لوله#شیرآلات#شیرآلات_بهداشتی#شیرآلات_کلار#بیست_بسپار_اسپادانا#یونیک_پایپ#سانا_عایق#عایق#عایق_الاستومری
0 notes
Text
چودھری شجاعت نے عمران خان کو خبردار کر دیا
چودھری شجاعت نے عمران خان کو خبردار کر دیا
مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم عمران خان کو کہا کہ وہ اپنے مشیروں اور ترجمانوں کے غلط مشورے پر محتاط رہیں۔ سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ جب مشیر ایڈوائس دیتے ہیں تو اس میں کوئی نہ کوئی اینگل ہوتا ہے اور وہ اپنی سوچ کے مطابق چیزوں کو اچھالتے ہیں جب کہ نقصان عمران خان کو ہوتا ہے۔ ہم درستگی کے لیے کہیں تو وہ ان پڑھ مشیر کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی نرم رویہ نہ…
View On WordPress
0 notes
Text
کنی ویسٹ نے 4000 کھلونوں کے فراخدلانہ عطیہ کے لئے 'جدید دور کے سانتا' کے طور پر سراہا
کنی ویسٹ نے 4000 کھلونوں کے فراخدلانہ عطیہ کے لئے ‘جدید دور کے سانتا’ کے طور پر سراہا
کنی ویسٹ نے 4000 کھلونوں کے فراخدلانہ عطیہ کے لئے ‘جدید دور کے سانتا’ کے طور پر سراہا شکاگو کے پورے جنوبی حصے میں بچوں کے لیے تقریباً 4000 کھلونوں کے سب سے زیادہ فراخدلانہ عطیہ پر ریپر کینی ویسٹ کو سراہا جا رہا ہے۔ کینیڈی کنگ جمنازیم میں ٹوائز فار اینگل ووڈ ایونٹ کے دوران کھلونے تقسیم کیے گئے۔ ABC 7 شکاگو. شکاگو کے 16 ویں وارڈ کے ایلڈرمین، سٹیفنی کولمین نے بھی کنیے کے عطیہ کو سراہا اور اسے اس کے…
View On WordPress
0 notes
Text
مولانا ظفر احمد عثمانی رحمتہ اللہ علیہ پاکستان آنے کے کچھ عرصہ بعد واپس ہندوستان اپنے عزیزواقارب سے ملنے کے لئے گئے۔مولانا کے ایک ہندو سے بہت دوستانہ تعلقات تھے۔جب مولانا اپنے آبائی وطن پہنچے تو آپ نے اس ہندو کے بارے میں پوچھا۔کہ وہ زندہ ہے یا نہیں؟کس حال میں ہے اور کہاں ہے؟لوگوں نے بتلایا کہ لالہ جی بہت بیمار ہیں ؛ان کو بڑی خطرناک بیماری ہو گئی ہے اور اپنے گھر میں پڑے ہیں۔کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مولانا اس کی عیادت کے لئے تشریف لےگئے۔جب ان کے گھر پہنچے تو گھروالوں سے پوچھا؛کہ لالہ جی کہاں ہیں ؟انہوں نے گھر کے ایک کونے کی طرف اشارہ کر کے بتایا کہ وہاں ہیں۔مولانا فرماتے ہیں کہ میں نے عجیب ماجرادیکھا؛گھروالوں نے گھر کے ایک طرف دور ایک کونے میں ان کی چارپائی ڈالی ہوئی ہے؛اس پر وہ پڑے ہیں۔کیونکہ سارے گھر والے یہ کہتے تھے کہ اس کو بڑی خطرناک بیماری لگی ہوئی ہے؛اگر ہم اس کے پاس جائیں گے۔تو ہمیں بھی لگ جائے گی۔چھوت چھات کا تصور ہندوؤں میں بہت زیادہ ہے۔مولانا فرماتے ہیں کہ میں سیدھالالہ جی کے پاس چلا گیا۔ اورجا کر اس کے سامنے بیٹھ گیا۔اس نے مجھے پہچانا اور حیران ہو کر مجھ سے کہنے لگا کہ آپ میرے پاس آکربیٹھ گئے؟کیونکہ وہ بھی یہ سمجھ رہا تھا کہ میں اتنا خطرناک مریض ہوں؛ میرے پاس کوئی آہی نہیں سکتا۔حضرت کیسے بے خوف وخطر آکر بیٹھ گئے؟مولانا نے فرمایا کہ ہمارا دین تو کہتا ہے؛کسی کی بیماری کسی دوسرے کو نہیں لگتی۔پھر مولانا کافی دیر اس کے پاس بیٹھے رہے؛باتیں کرتے رہے؛وہ بہت خوش ہوا۔پھراس نے کہا کہ میں جس بیماری میں مبتلا ہوں؛وہ تو ہے ہی ناقابل برداشت؛لیکن اس سے بڑھ کر میرے لئے غم یہ ہے کہ میرے گھروالے بھی مجھ سے دور ہوگئے۔مولانا فرماتے ہیں؛جب دوا کا وقت ہوا تو میں نے عجیب معاملہ دیکھا کی ایک لمبا بانس جس کے آگے ایک اینگل لگا ہوا ہے؛گھروالوں نے اس کے ساتھ بالٹی لٹکائی۔دوا اس میں ڈالی اور بانس کے ذریعے سے اس تک پہنچائی۔لالہ جی نے وہ بالٹی اس بانس سے اتاری اور پھر اس بالٹی سے دوا نکالی؛اس کو پیا اور پھر بالٹی واپس اس بانس پر لٹکا دی؛جس کو اس کے گھر والوں نے کھنیچ لیا۔یہ معاملہ دیکھ کر مجھے بڑا افسوس ہوا۔اور میں نے ان کو تسلی دی؛پھر میں تھوڑی دیر ان کے پاس بیٹھا رہا؛ انہوں نے عجیب بات کہی کہ حضرت میرا دل تو یہ کہہ رہا ہے کہ آپ کا مذہب سچا ہے اور ہمارا مذہب جھوٹا ہے۔اس لئے کہ آپ میرے پاس بیٹھے ہیں؛ یہ اس کے سچے ہونے کی علامت ہے؛اگر ہمارا مذہب سچا ہوتا تو میرے گھروالے اس طرح مجھ سے دور نہ ہوتے۔لہذا جلدی سے مجھے کلمہ پڑھائیں۔میں فورا لالہ جی کو کلمہ پڑھایا؛کلمہ پڑھنے کے تھوڑی دیر بعد ہی ان کا انتقال ہوگیا۔اندازہ کریں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک مبارک سنت پر عمل کرنے سے ایک کافر کو ایمان نصیب ہو گیا۔۔۔۔۔۔۔۔سبحان اللہ۔
0 notes
Text
پراسرار برمودا ٹرائی اینگل سے جہاز کا ملبہ سو سال بعد دریافت
پراسرار برمودا ٹرائی اینگل سے جہاز کا ملبہ سو سال بعد دریافت
پر اسرار برمودا ٹرائی اینگل ایک ایسی حقیقت ہے جس کے بارے میں آج تک کوئی حتمی رائے نہیں قائم کرسکا، خوفناک اور حیران کن کہانیوں کے باعث یہ علاقہ ہمیشہ سے توجہ کا مرکز رہا ہے۔ اس علاقے میں کئی ہوائی جہاز اور بحری جہاز انتہائی غیر عمومی حالت میں غائب ہوئے، ان حادثات کے بعد اس جگہ کو شیطان کی مثلث (Devil’s triangle) بھی کہا جانے لگا۔ کہا جاتا ہے کہ 1925 میں ماہ نومبر میں جنگ عظیم کے دوران ایس ایس…
View On WordPress
0 notes
Text
برمودا ٹرائی اینگل کا 'راز' ایک مرتبہ پھر دریافت کرنے کا دعویٰ
سائنسدانوں نے دنیا کے پراسرار ترین خطے سمجھے جانے والے برمودا ٹرائی اینگل کا راز ایک بار پھر 'دریافت' کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ خیال رہے کہ فلوریڈا، برمودا اور پیورٹو ریکو کے سمندری خطے کی تکون کو برمودا ٹرائی اینگل کا نام دیا گیا ہے جہاں دہائیوں سے بحری جہاز اور طیارے پراسرار طور پر غائب ہونے کی رپورٹس سامنے آتی رہی ہیں اور ان کا ملبہ بھی تلاش نہیں کیا جا سکا۔ برسوں سے سائنسدان اور دیگر حلقے ہر طرح کے نظریات پیش کرتے رہے ہیں تاکہ وہاں 'پراسرار گمشدگیوں' کی وضاحت کی جا سکے۔ درحقیقت سائنسدانوں نے کہا ہے کہ پیورٹو ریکو، فلوریڈا اور برمودا کے درمیان واقع اس سمندری تکون کا اسرار وہاں کی 100 فٹ بلند تیز لہروں میں چھپا ہے۔
برطانیہ کی ساﺅتھ ہیمپٹن یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم کا ماننا ہے کہ برمودا ٹرائی اینگل کے اسرار کی وضاحت تند و تیز لہروں سے ممکن ہے۔ محققین نے اس مقصد کے لیے طوفانی لہروں کو لیبارٹری میں بنایا جو کہ بہت طاقتور اور خطرناک تھی، جبکہ ان کی اونچائی 100 فٹ تک تھی۔ اس قسم کی لہروں کو سائنسدان اکثر شدید طوفانی لہریں قرار دیتے ہیں۔ تحقیقی ٹیم نے ایک بحری جہاز یو ایس ایس سائیکلوپ کا ماڈل تیار کیا تھا، یہ وہ جہاز تھا جو 1918 میں برمودا ٹرائی اینگل میں 300 افراد کے ساتھ گم ہو گیا تھا۔ 542 فٹ کے اس جہاز کا ملبہ کبھی نہیں مل سکا اور نہ ہی عملے اور مسافروں کے بارے میں کچھ معلوم ہو سکا۔
تحقیقی ٹیم کے مطابق اس تکون میں 3 مختلف اطراف سے شدید طوفان آسکتے ہیں جو کہ کسی بہت بڑی لہر کو بنانے کے لیے بہترین ماحول فراہم کرتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اس طرح کی لہر کسی بڑے بحری جہاز کو بھی ڈبو سکتی ہے، جیسا لیبارٹری میں آزمائش کے دوران اس کی کامیاب آزمائش بھی کی گئی۔ اس سے قبل امریکی سائنسدانوں نے یہ خیال ظاہر کیا تھا کہ اس خطے کے اوپر پھیلے شش پہلو بادل ممکنہ طور پر بحری جہازوں اور طیاروں کی گمشدگی کا باعث بنتے ہیں۔ کولوراڈو یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ شش پہلو بادل 65 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں پیدا کرتے ہیں جو 'ہوائی بم' کی طرح کام کرتے ہوئے بحری جہازوں کو غرق اور طیاروں کو گرا دیتی ہیں۔ مگر کسی بھی تحقیق میں اب تک اس سوال کا جواب سامنے نہیں آسکا کہ اگر بادل یا لہر جہازوں اور طیاروں کی تباہی کا باعث بنتے ہیں تو ان کا ملبہ کہاں جاتا ہے، کیونکہ ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال اس خطے میں اوسطاً چار طیارے اور 20 بحری جہاز گم ہو جاتے ہیں۔
1 note
·
View note