#umar akmal match fixing
Explore tagged Tumblr posts
news24fr · 2 years ago
Text
Le Pakistan a interdit mardi le joueur polyvalent Asif Afridi de tout cricket pour une période de deux ans après avoir plaidé coupable à deux violations du code anti-corruption du conseil. "Afridi s'est vu infliger une période d'inéligibilité de deux ans, tandis qu'il s'est vu infliger une interdiction de six mois pour violation d'une deuxième clause", a déclaré le Pakistan Cricket Board dans un communiqué. Afridi a été initialement suspendu en septembre de l'année dernière pour avoir omis de signaler une approche "pour se livrer à une conduite corrompue" lors du tournoi National Twenty20. Lors de l'annonce de la décision, le PCB a déclaré qu'il avait examiné la demande d'Afridi d'examiner son cas avec compassion. Il a affirmé qu'il avait involontairement enfreint le code. Le joueur de 36 ans faisait partie d'une équipe pour affronter l'Australie lors de matches à durée limitée l'année dernière, mais n'a joué dans aucun d'entre eux. Le cricket pakistanais a une histoire d'interdictions de matchs truqués, avec une enquête judiciaire interdisant l'ancien skipper Salim Malik et le couturier Ata-ur-Rehman à vie et infligeant une amende à six meilleurs joueurs de cricket - dont Wasim Akram et Waqar Younis - en 2000. Salman Butt, qui était alors le skipper de l'équipe, Mohammad Amir et Mohammad Asif ont été bannis pendant cinq ans dans une affaire de spot-fixing en Angleterre en 2010. Deux ans plus tard, le danois Kaneria, qui fait tourner les jambes, a été banni à vie pour une affaire de spot-fixing dans le cricket anglais. Dans un passé plus récent, Umar Akmal, Sharjeel Khan, Khalid Latif, Shahzaib Hasan, Mohammad Nawaz et Mohammad Irfan ont également été interdits dans diverses affaires de spot-fixing.(Cette histoire n'a pas été éditée par le personnel de NDTV et est générée automatiquement à partir d'un flux syndiqué.)
0 notes
khabrisala · 5 years ago
Text
Umar Akmal may have ban partly suspended, former teammate makes ‘underperformance’ allegation
By: Sports Desk | Updated: April 30, 2020 1:15:58 pm
Tumblr media Tumblr media
Umar Akmal (File Photo/AP)
Pakistan batsman Umar Akmal could have a part of his three-year anti-corruption bansuspended, a PCB source has said. However, there was fresh trouble for the under-fire batsman on Thursday, with former teammate Zulqarnain Haider sharing details of how…
View On WordPress
0 notes
digimakacademy · 4 years ago
Photo
Tumblr media
उमर अकमल पर बैन की सजा तीन साल से घटाकर आधी हुई Edited By Arun Kumar | आईएएनएस | Updated: 29 Jul 2020, 04:02:00 PM IST लाहौर पाकिस्तान के मध्यक्रम के बल्लेबाज …
0 notes
qaumisafeer · 4 years ago
Photo
Tumblr media
سزا کیخلاف اپیل پر فیصلہ ہونے پر جس پر عمر اکمل کی سزا میں کمی کردی گئی قومی کرکٹر عمراکمل کی تین سالہ پابندی کیخلاف اپیل کا فیصلہ سنا دیا گیا  جس کے تحت ان کی سزا میں ڈیڑھ سال کی کمی کی گئی ہے۔
0 notes
rnewsworldenglish · 5 years ago
Text
A decade after Lord's scandal, match-fixing still haunts Pakistan cricket
A decade after Lord’s scandal, match-fixing still haunts Pakistan cricket
When Mohammad Amir bowled a no-ball in opposition to England on the opening day of the 2010 Take a look at at Lord’s, nobody might have imagined his lengthy stride previous the crease marked step one in a historic fixing scandal.
Two days later it was revealed that three no-balls — two by Amir, and one by his tempo accomplice Mohammad Asif — had been a part of a shady betting deal.
Pakistan’s…
View On WordPress
0 notes
awesometeennews · 5 years ago
Text
A decade after Lord's scandal, match-fixing still haunts Pakistan cricket
A decade after Lord’s scandal, match-fixing still haunts Pakistan cricket
[ad_1]
When Mohammad Amir bowled a no-ball against England on the opening day of the 2010 Test at Lord’s, no one could have imagined his long stride past the crease marked the first step in a historic fixing scandal.
Two days later it was revealed that three no-balls — two by Amir, and one by his pace partner Mohammad Asif — had been part of a shady betting deal.
Pakistan’s captain Salman Butt…
View On WordPress
0 notes
news24fresh · 5 years ago
Text
A decade after Lord's scandal, match-fixing still haunts Pakistan cricket
A decade after Lord’s scandal, match-fixing still haunts Pakistan cricket
[ad_1]
When Mohammad Amir bowled a no-ball against England on the opening day of the 2010 Test at Lord’s, no one could have imagined his long stride past the crease marked the first step in a historic fixing scandal.
Two days later it was revealed that three no-balls — two by Amir, and one by his pace partner Mohammad Asif — had been part of a shady betting deal.
Pakistan’s captain Salman Butt…
View On WordPress
0 notes
sportsclassic · 5 years ago
Text
عمر اکمل پاکستانی کوہلی کیوں نہ بن سکا
تین اگست 2009 کی بات ہے سری لنکا کے شہر دمبولا میں ایک نوجوان اپنے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں بیٹنگ کیلیے میدان میں اترا اور 66 رنز کی عمدہ اننگز سے سب سے دادوتحسین سمیٹی۔ اس میچ سے تقریباً ایک سال پہلے کی بات ہے، اسی دمبولا اسٹیڈیم میں ایک اور نوجوان بیٹسمین ایکشن میں نظر آیا مگر ڈییبو پر 12 رنز سے آگے نہ بڑھ سکا۔ پہلے والا بیٹسمین عمر اکمل اور دوسرا ویرات کوہلی تھا، دونوں کی عمروں میں تقریباً ایک سال کا فرق ہے، کیریئر میں بھی ایسا ہی رہا، مگر آج اگ�� ہم عمر اکمل کو دیکھیں توانھوں نے 11 سالہ کیریئر میں ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں مجموعی طور پر 6 ہزار رنز بھی نہیں بنائے، ان کے کیریئر ریکارڈ میں صرف 3 سنچریاں ہی درج ہیں۔ دوسری جانب کوہلی بھارت کے کپتان بن چکے، انھوں نے تینوں طرز میں تقریباً 22 ہزار رنز بنا لیے، 70 سنچریاں ان کے ریکارڈ کا حصہ ہیں، یقین مانیے عمر اکمل بھی کوہلی سے کم نہ تھے،آپ صرف کرکٹ کھیلیں تو اچھی بات ہے لیکن اگر کرکٹ سے کھیلیں گے تو معافی نہیں ملے گی۔
کوہلی کو بھی آغاز میں رویے کے حوالے سے مسائل کا سامنا تھا مگر انھوں نے بہت جلد اپنی خامیوں کا اندازہ لگا کر کھیل پر ہی توجہ مرکوز کر لی جس کی وجہ سے آج دنیا کے نمبر ون بیٹسمین ہیں، عمر اکمل نے خود کو کھیل سے بڑا سمجھا جس کی وجہ سے آج یہ حال ہے، بیچارے عبدالقادر بھی اپنے داماد کی وجہ سے پریشان ہی رہے، وہ انھیں سمجھاتے مگر کوئی فائدہ نہ ہوتا، عمر اکمل اگر فضول حرکات میں نہ پڑتے تو ان کا کیریئر ریکارڈ بھی شاندار ہوتا مگر انھوں نے کبھی کرکٹ کو ترجیح نہیں دی، دیگر ’’مشاغل‘‘ میں پڑے رہے جس کی وجہ سے یہ دن دیکھنا پڑا، زیادہ دور کیوں جاتے ہیں اپنے کزن بابر اعظم سے ہی سبق لیں جو مختصر کیریئر میں قیادت کے منصب پر فائز ہو چکے، دنیا بھر میں انھیں اپنی کارکردگی کی وجہ سے سراہا جاتا ہے مگر افسوس عمر نے اپنے کیریئر کا خود گلا گھونٹ دیا، دورۂ آسٹریلیا میں جب انھوں نے بھائی کی ’’محبت‘‘ میں جھوٹی انجری کا بہانہ بنایا تب ہی سب کو اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ بڑے ’’فنکار‘‘ ہیں، بعد میں لاتعدا�� تنازعات میں پھنسے، ہر بارسزا کے بعد واپس بھی آ جاتے مگر اب معاملہ سنگین لگ رہا ہے، مشکوک رابطے کی بروقت اطلاع نہ کرنے پر وہ تین سال کی پابندی بھگتیں گے، اگر کوئی ’’سیٹنگ‘‘ نہیں ہوئی تو وہ اپیل نہیں کریں گے۔
البتہ اگر یہ پری پلان گیم ہے تو شاید اپیل پر سزا کم کر دی جائے اور پھر آئندہ سال دوبارہ واپس آ جائیں، ان کے ’’چاہنے والے‘‘ بہت ہیں جو ایک سیٹ مہرے کو ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے، دیکھتیں ہیں آگے کیا ہوتا ہے، بہت کم لوگ یہ جانتے ہوں گے کہ پی ایس ایل 3 میں بھی عمر اکمل کے حوالے سے شکایات موجود تھیں مگر ان پر پی سی بی نے توجہ نہیں دی، چوتھے ایڈیشن کے ایک اہم میچ سے قبل ان کے حوالے سے ٹپ ملی جس پر وارننگ دے کر میچ کھلایا گیا، اس سال قسمت نے ساتھ نہ دیا اور وہ پھنس گئے،ابتدا میں بورڈ نے ٹھوس ثبوت ہونے کی بات کہی تھی بعد میں کیس صرف رپورٹ نہ کرنے کا بنا، عمر اکمل نے تسلیم کیا کہ وہ مشکوک افراد سے ملے تھے لیکن وجہ ذاتی قرار دی، یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہے کہ کہیں کوئی انھیں بلیک میل تو نہیں کر رہا تھا، افسوس اس بات کا ہے کہ ہماری کرکٹ میں متواتر ایسے واقعات ہو رہے ہیں، لیکچرز وغیرہ کا کسی پر اثر ہی نہیں ہوتا، یہ تو وہ کیسز ہیں جو سامنے آ گئے۔
نجانے کتنے کھلاڑی اب بھی آزاد گھوم رہے ہوں گے، دراصل یہ سارا قصور پی سی بی کا ہے جس نے نام کی زیرو ٹولیرنس پالیسی اپنائی ہے، اگر فکسرز کو نشان عبرت بنا دیا جاتا تو دوسروں کو ایسا کرنے کی ہمت نہ ہوتی، مگر افسوس یہاں عامر جیسے جیل جانے والے فکسرز کو پھر ہیرو بنایا گیا، اب شرجیل خان کو واپس لانے کی باتیں ہو رہی ہیں، ماضی کے داغدار کرکٹرز کو بڑے بڑے عہدے دیے گئے، اسی لیے ایسا ہوتا رہا اور آئندہ بھی ہو گا، عمر اکمل کو ابھی تین سال سزا ہوئی کیا بورڈ ان کے بینک اکاؤنٹس اور اثاثے چیک کرائے گا؟ یہاں کہا جائے گا کہ اختیار نہیں ہے، میں نہیں مانتا کہ اگر پی سی بی کسی قانون نافذ کرنے والے ادارے سے کسی کھلاڑی کے خلاف تحقیقات کا کہے تو وہ انکار کر دے گا۔
بات قدم اٹھانے کی ہے، جتنے مشکوک کرکٹرز ہیں آپ نہ صرف ان کے بلکہ اہلیہ، بہن، بھائی، قریبی دوستوں، ڈرائیورز اور مالی تک کے اکاؤنٹس چیک کرائیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، اگر واقعی کرپشن ختم کرنا چاہتے ہیں تو سینٹرل کنٹریکٹ میں یہ شق شامل کریں کہ اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی تفصیلات چیک کی جا سکیں گی، اگر کوئی کھلاڑی انکار کر دے تو اسے کنٹریکٹ نہ دیں کہیں ویسے ہی کھیلے اور پھر شک ہو تو کسی ایجنسی سے چیک کرنے کی درخواست کر دیں، نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ بورڈ حکام کے ساتھ بھی ایسا ہی کریں تاکہ انھیں ایسا نہ لگے کہ امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ساتھ فکسنگ پر تاحیات پابندی کا اعلان کر دیں، اس کے بعد دیکھیے گا کہ یقینی طور پر بہتری آئے گی، ابھی تو قوم کو بے وقوف بنانے کیلیے زیرو ٹولیرنس کا راگ الاپتے رہیں، مگر اس سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، آج عمر اکمل تو کل کوئی اور کھلاڑی اپنی غلطی سے پکڑا جائے گا پھر اس پر چند برسوں کی پابندی لگ جائے گی مگر اصل مسئلہ برقرار رہے گا، آپ کو مرض کی جڑ تک پہنچنا ہے تو گڑے مردے اکھاڑنے ہوں گے،ان کے پوسٹ مارٹم سے ہی پاکستان کرکٹ میں سرایت کرنے والے کرپشن وائرس کا درست اندازہ ہو گا، جسٹس قیوم کی رپورٹ کا پھر مطالعہ کریں اور نائنٹیز کے نام نہاد ہیروز کو گھر بھیجیں، شاید کچھ بہتری آ جائے، ورنہ قوم کو پھر زیرو ٹولیرنس کا لالی پاپ پکڑا کر چین کی نیند سو جائیں۔
سلیم خالق    
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
cricworldcup-blog · 5 years ago
Text
GT20 Canada 2019: Umar Akmal reports corrupt match-fixing approach by former Pakistan cricketer Mansoor Akhtar
GT20 Canada 2019: Umar Akmal reports corrupt match-fixing approach by former Pakistan cricketer Mansoor Akhtar
Pakistan batsman Umar Akmal reported that he was approached for match-fixing in the ongoing Global T20 Canada tournament. The T20 franchise league boasts of the participation of cricketing superstars like Yuvraj Singh, Shahid Afridi, Chris Gayle and Andre Russell.
According to Pakistani media reports, Akmal immediately contacted the anti-corruption wing of the Pakistan Cricket Board (PCB). He…
View On WordPress
1 note · View note
khabrisala · 5 years ago
Text
Ramiz Raja suggests jail time for match-fixing, compares it to COVID-19
Ramiz Raja suggests jail time for match-fixing, compares it to COVID-19
By: PTI | Updated: April 28, 2020 2:16:51 pm
Tumblr media Tumblr media
Ramiz Raja said all stakeholders of the game must come together to eradicate match fixing. (Express File)
Former Pakistan captain Ramiz Raja on Tuesday said criminalising match-fixing can be a “useful deterrent” to fight the menace which, according to him, needs a concerted effort…
View On WordPress
0 notes
digimakacademy · 4 years ago
Photo
Tumblr media
उमर अकमल पर बैन की सजा तीन साल से घटाकर आधी हुई Edited By Arun Kumar | आईएएनएस | Updated: 29 Jul 2020, 04:02:00 PM IST लाहौर पाकिस्तान के मध्यक्रम के बल्लेबाज …
0 notes
fastworldnews1 · 4 years ago
Text
Relief for Umar Akmal as court reduces ban to 12 months
Tumblr media
The Court of Arbitration for Sports (CAS) on Friday reduced Umar Akmal's ban to 12 months, which he has been serving since his suspension on February 20 last year.
A press release by the Pakistan Cricket Board (PCB) said that Akmal had been found guilty of violating Article 2.4.4 of the PCB Ant--Corruption Code and a fine of Rs4.25 million had been imposed on him.
The right-handed batsman — who was suspended on February 20, 2020 — "will now be eligible to reintegrate into competitive cricket subject to deposits of fine of PKR4,250,000 and undergoing the program of rehabilitation under the PCB Anti-Corruption Code", said the PCB.
The CAS has also turned down Akmal's request to obtain his two mobile phones back which are being held by the PCB for different investigations, adding that as per the PCB's Anti-Corruption Code, the body has the right to do so.
On 27 April 2020, the Chairman Disciplinary Panel had found Umar Akmal guilty on two charges of separate breaches of Article 2.4.4 of the PCB Anti-Corruption Code in two unrelated incidents and handed a three-year suspension with the periods of ineligibility to run concurrently.
After Akmal appealed against the decision on July 29, 2020, the Independent Adjudicator modified the sentence and reduced the ineligibility period to 18 months.
The PCB and Akmal had both approached the CAS against this decision, with the latter claiming he was not guilty of the charges while the PCB's appeal "had been filed focusing on a point of law in regard with cumulative operation of the sanctions for the two charges upheld by the Independent Adjudicator".
The PCB reminded all cricketers to promptly report incidences of match-fixing and spot-fixing when they take place to help "the anti-corruption unit effort to eliminate the anathema of fixing".
In April 2020, the PCB had banned Akmal for three years after finding him guilty of breaching Article 2.4.4 of the PCB's Anti-Corruption Code.
Akmal had landed in hot water after he revealed in an interview that he was offered $200,000 by fixers to leave two deliveries in one of the matches. He had also claimed that he was offered money to skip matches against India.
“I was once offered $200,000 for leaving two deliveries. I was also offered to skip matches against India,” he had said in the interview.
The batsman had also said that he was approached by fixers during the ICC World Cup, including the 2015 edition played in Australia and New Zealand.
However, Akmal had failed to mention if he had reported this to the anti-corruption unit or not.
According to the ICC's Anti-Corruption Code 2.4.4 and 2.4.5, players are bound to report all the corrupt approaches made to them during any event and failure of doing so carry a minimum punishment of five years.
Akmal was suspended from the Pakistan Super League (PSL) on Feb 2, 202 and charged with two separate violations of the PCB's code of conduct.
https://ift.tt/3uzIkyM
0 notes
news-chhondomela · 4 years ago
Text
Umar Akmal files appeal in CAS against 18-month ban
Umar Akmal files appeal in CAS against 18-month ban
By: PTI | Published: August 20, 2020 10:02:16 pm
Tumblr media Tumblr media
Umar was banned for three years in April by a one-man disciplinary panel of the board after he failed to report two approaches to spot-fix matches in the Pakistan Super League in February. (File Photo)
Pakistan batsman Umar Akmal on Thursday filed an appeal in the Court of Arbitration for…
View On WordPress
0 notes
kalerkhobor · 4 years ago
Text
Pakistan's Akmal has three-year cricket ban halved on appeal
Pakistan’s Akmal has three-year cricket ban halved on appeal
[ad_1]
Tumblr media
Pakistan batsman Umar Akmal’s three-year ban from cricket for failing to report a match-fixing approach was on Wednesday reduced to 18 months on appeal, meaning he can resume playing in August next year.
Former Pakistan supreme court judge and independent adjudicator Faqir Mohammad Khokhar announced the appeal result, which had been reserved two weeks ago, after a short hearing in Lahore…
View On WordPress
0 notes
headlineenglish · 4 years ago
Photo
Tumblr media
Cricketer Umar Akmal's three-year ban halved on his appeal He was banned after failing to report a match-fixing approach in April, 2020. http://www.headlineenglish.com/sports-news/cricketer-umar-akmals-three-year-ban-halved-on-his-appeal/?feed_id=5350&_unique_id=5f21458a4eafd #banreduced #cricketer #matchfixing #pakistan #umarakmal
0 notes
ddtvnews · 4 years ago
Text
Umar Akmal's Ban Reduced To 18 Months, Batsman Wants It Shortened Further | Cricket News
Umar Akmal’s Ban Reduced To 18 Months, Batsman Wants It Shortened Further | Cricket News
[ad_1]
Tumblr media
Umar Akmal arrives with his lawyer at the Pakistan Cricket Board office in Lahore.© AFP
Pakistan batsman Umar Akmal‘s three-year ban from cricket for failing to report a match-fixing approach was on Wednesday reduced to 18…
View On WordPress
0 notes