#Ayesha Gulalai
Explore tagged Tumblr posts
crystalheart-kazmi · 7 months ago
Text
The Political Storm: Unpacking Ayesha Gulalai’s Allegations Against Imran Khan
The image depicts the controversy surrounding Ayesha Gulali’s allegations against Imran Khan Niazi. The background features a courtroom setting with shadowy figures whispering, symbolizing intrigue and conspiracy. In the foreground, a concerned Imran Khan is shown with a text overlay: “The FINE PRINT in Ayesha Gulali’s allegations on Imran Khan Niazi.” Nearby, Ayesha Gulali holds a mobile phone…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shanalitv · 2 years ago
Video
youtube
Ayesha Gulalai Untold Story | Biography | Imran Khan | Shan Ali T
0 notes
mypakistan · 7 years ago
Text
کیا سیاسی رہنمائوں کے ذاتی کردار پر سوال اٹھایا جا سکتا ہے؟
پاکستانی سیاست گالم گلوچ سے آگے بڑھتے ہوئے اب مزید گندگی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پر سنگین نوعیت کے الزام لگاتے ہوئے کہا عمران خان ایک بدکردار شخص ہے جس کے ہاتھوں پی ٹی آئی کی خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں۔ گلالئی نے اپنے ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت نہ دیے جبکہ عمران خان کی طرف سے ابھی تک اس معاملہ پر کوئی جواب نہیں آیا۔ گلالئی کی طرف سے الزامات کے جواب میں تحریک انصاف کی طرف سے بھی غیر مناسب انداز میں گلالئی کی بہن جو سکواش کی چیمپئن ہیں پر ذاتی نوعیت کے حملے کیے گئے۔
ایسا کرنے میں پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کے ساتھ ساتھ پارٹی کی کچھ خواتین رہنما بھی پیش پیش تھیں جو افسوس ناک بات ہے۔ جہاں تک عائشہ گلالئی کے الزامات کی بات ہے اُس نے پاکستانی سیاست میں اگرچہ وقتی طور پر ہلچل پیدا کر دی لیکن یہ وہ معاملہ ہے جس کی تحقیقات کی ضرورت ہے جس کے لیے گلالئی کو ثبوت پیش کرنا پڑیں گے۔ اگرچہ عمران خان کی ذاتی زندگی کے بارے میں طرح طرح کی باتیں گاہے بگاہے اُن کے مخالفین کی طرف سے کی جاتی رہیں لیکن یہاں الزام لگانے والی خاتون کا تعلق کل تک نہ صرف پی ٹی آئی سے تھا بلکہ وہ قومی اسمبلی کی رکن بھی ہے ۔ اگر گلالئی کوئی ثبوت پیش نہیں کرتی تو پھر خان صاحب کو چاہیے کہ خود آگے بڑھ کر عدالت کے ذریعے ایک کمیشن بنانے کا مطالبہ کریں تا کہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا ثابت کر سکیں۔ 
ماضی میں جب اس نوعیت کے الزامات خان صاحب پر لگائے گئے تو انہوں نے ہمیشہ ذاتی زندگی کے معاملات پر پردہ داری کی بات کی۔ خان صاحب نے میڈیا کو کبھی اپنی ذاتی زندگی کے متعلق بات کرنے کی اجازت نہیں دی لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کسی رہنما یا اہم ترین حکومتی ذمہ دار کے ذاتی ��ردار پر سوال اٹھنا شروع ہو جائیں تو آیا اُسے درگزر کرنا چاہیے یا نہیں۔ جہاں تک الزامات کی بات ہے تو ایک بات تسلیم کرنی پڑے گی کہ خان صاحب نے بھی ہر اختلاف کرنے والے کی پگڑی اچھالی۔ کسی کو کرپٹ کہا تو ک��ی کو چور ڈاکو گردانا۔ کسی پر اپنے سیاسی مخالفین سے پیسہ کھانے کا الزام لگا دیا تو جب جی چاہا تو اختلاف کرنے والوں کو انڈین ایجنٹ بھی کہہ دیا ۔
بغیر ثبوت کے عائشہ گلالئی کی طرف سے عمران خان پر لگائے گئے الزامات اگر غلط بات ہے تو خان صاحب کی طرف سے دوسروں پر الزام تراشی بھی نہیں ہونی چاہیے۔ کاش خان صاحب اس واقع سے سبق سیکھتے ہوئے اختلاف کرنے والوں کے متعلق بہتان تراشی اور غلط زبان استعمال کرنا چھوڑ دیں۔ اس سے خان صاحب کی اپنی عزت میں اضافہ ہو گا اور سیاست میں شائستگی آئے گی۔ جہاں تک ذاتی زندگی اور کردار کے متعلق بحث کا تعلق ہے تو یہ بات درست ہے کہ ہم میں سے کوئی فرشتہ نہیں۔ غلطی، کوتاہی اور گناہ سے ہم میں سے کوئی پاک نہیں لیکن جہاں تک سیاسی رہنمائوں اور اعلیٰ ترین حکومتی ذمہ داروں کی بات ہے وہ رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اور اس وجہ سے اُن کے لیے یہ بات اہم ہے کہ وہ کسی بڑے گناہ یا برائی کی وجہ سے مشہور نہ ہوں اور یہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 62-63 کی شرائط میں بھی شامل ہے۔
آئین کے مطابق کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا ممبر نہیں بن سکتا اگر وہ ’’اچھے کردار کا حامل نہ ہوـ‘‘ اور ’’کبیرہ گناہوں سے مجتنب نہ ہو‘‘ وغیرہ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان آئینی شقوں پر عمل درآمد کے لیے میکنزم بنایا جائے تاکہ معاشرہ کے بہترین کردار کے افراد ہی اسمبلیوں اور ایوان اقتدار تک پہنچ پائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ہر سیاسی پارٹی کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے رہنمائوں کے چنائو میں اُن کے کردار کو ضرور سامنے رکھیں۔ عائشہ گلالئی کے الزامات کی ابھی حیثیت نہیں لیکن ایک بات طے ہے کہ ہمارے معاشرہ میں عورت کا استحصال کیا جاتا ہے، انہیں ہراساں کیا جاتا ہے، انہیں وہ احترام نہیں دیا جاتا جس کی وہ مستحق ہیں۔ اس مسئلہ میں ہمیں زبانی جمع خرچ کرنے اور مغرب کی نقالی کی بجائے اسلامی تعلیمات کے مطابق ماحول تشکیل دینا چاہیے۔
انصار عباسی  
0 notes
risingpakistan · 7 years ago
Text
کیا سیاسی رہنمائوں کے ذاتی کردار پر سوال اٹھایا جا سکتا ہے؟
پاکستانی سیاست گالم گلوچ سے آگے بڑھتے ہوئے اب مزید گندگی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پر سنگین نوعیت کے الزام لگاتے ہوئے کہا عمران خان ایک بدکردار شخص ہے جس کے ہاتھوں پی ٹی آئی کی خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں۔ گلالئی نے اپنے ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت نہ دیے جبکہ عمران خان کی طرف سے ابھی تک اس معاملہ پر کوئی جواب نہیں آیا۔ گلالئی کی طرف سے الزامات کے جواب میں تحریک انصاف کی طرف سے بھی غیر مناسب انداز میں گلالئی کی بہن جو سکواش کی چیمپئن ہیں پر ذاتی نوعیت کے حملے کیے گئے۔
ایسا کرنے میں پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کے ساتھ ساتھ پارٹی کی کچھ خواتین رہنما بھی پیش پیش تھیں جو افسوس ناک بات ہے۔ جہاں تک عائشہ گلالئی کے الزامات کی بات ہے اُس نے پاکستانی سیاست میں اگرچہ وقتی طور پر ہلچل پیدا کر دی لیکن یہ وہ معاملہ ہے جس کی تحقیقات کی ضرورت ہے جس کے لیے گلالئی کو ثبوت پیش کرنا پڑیں گے۔ اگرچہ عمران خان کی ذاتی زندگی کے بارے میں طرح طرح کی باتیں گاہے بگاہے اُن کے مخالفین کی طرف سے کی جاتی رہیں لیکن یہاں الزام لگانے والی خاتون کا تعلق کل تک نہ صرف پی ٹی آئی سے تھا بلکہ وہ قومی اسمبلی کی رکن بھی ہے ۔ اگر گلالئی کوئی ثبوت پیش نہیں کرتی تو پھر خان صاحب کو چاہیے کہ خود آگے بڑھ کر عدالت کے ذریعے ایک کمیشن بنانے کا مطالبہ کریں تا کہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا ثابت کر سکیں۔ 
ماضی میں جب اس نوعیت کے الزامات خان صاحب پر لگائے گئے تو انہوں نے ہمیشہ ذاتی زندگی کے معاملات پر پردہ داری کی بات کی۔ خان صاحب نے میڈیا کو کبھی اپنی ذاتی زندگی کے متعلق بات کرنے کی اجازت نہیں دی لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کسی رہنما یا اہم ترین حکومتی ذمہ دار کے ذاتی کردار پر سوال اٹھنا شروع ہو جائیں تو آیا اُسے درگزر کرنا چاہیے یا نہیں۔ جہاں تک الزامات کی بات ہے تو ایک بات تسلیم کرنی پڑے گی کہ خان صاحب نے بھی ہر اختلاف کرنے والے کی پگڑی اچھالی۔ کسی کو کرپٹ کہا تو کسی کو چور ڈاکو گردانا۔ کسی پر اپنے سیاسی مخالفین سے پیسہ کھانے کا الزام لگا دیا تو جب جی چاہا تو اختلاف کرنے والوں کو انڈین ایجنٹ بھی کہہ دیا ۔
بغیر ثبوت کے عائشہ گلالئی کی طرف سے عمران خان پر لگائے گئے الزامات اگر غلط بات ہے تو خان صاحب کی طرف سے دوسروں پر الزام تراشی بھی نہیں ہونی چاہیے۔ کاش خان صاحب اس واقع سے سبق سیکھتے ہوئے اختلاف کرنے والوں کے متعلق بہتان تراشی اور غلط زبان استعمال کرنا چھوڑ دیں۔ اس سے خان صاحب کی اپنی عزت میں اضافہ ہو گا اور سیاست میں شائستگی آئے گی۔ جہاں تک ذاتی زندگی اور کردار کے متعلق بحث کا تعلق ہے تو یہ بات درست ہے کہ ہم میں سے کوئی فرشتہ نہیں۔ غلطی، کوتاہی اور گناہ سے ہم میں سے کوئی پاک نہیں لیکن جہاں تک سیاسی رہنمائوں اور اعلیٰ ترین حکومتی ذمہ داروں کی بات ہے وہ رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اور اس وجہ سے اُن کے لیے یہ بات اہم ہے کہ وہ کسی بڑے گناہ یا برائی کی وجہ سے مشہور نہ ہوں اور یہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 62-63 کی شرائط میں بھی شامل ہے۔
آئین کے مطابق کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا ممبر نہیں بن سکتا اگر وہ ’’اچھے کردار کا حامل نہ ہوـ‘‘ اور ’’کبیرہ گناہوں سے مجتنب نہ ہو‘‘ وغیرہ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان آئینی شقوں پر عمل درآمد کے لیے میکنزم بنایا جائے تاکہ معاشرہ کے بہترین کردار کے افراد ہی اسمبلیوں اور ایوان اقتدار تک پہنچ پائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ہر سیاسی پارٹی کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے رہنمائوں کے چنائو میں اُن کے کردار کو ضرور سامنے رکھیں۔ عائشہ گلالئی کے الزامات کی ابھی حیثیت نہیں لیکن ایک بات طے ہے کہ ہمارے معاشرہ میں عورت کا استحصال کیا جاتا ہے، انہیں ہراساں کیا جاتا ہے، انہیں وہ احترام نہیں دیا جاتا جس کی وہ مستحق ہیں۔ اس مسئلہ میں ہمیں زبانی جمع خرچ کرنے اور مغرب کی نقالی کی بجائے اسلامی تعلیمات کے مطابق ماحول تشکیل دینا چاہیے۔
انصار عباسی  
0 notes
weaajkal · 6 years ago
Photo
Tumblr media
عائشہ گلالئی کو چاروں حلقوں سے شکست کا سامنا #AyeshaGulalai #Election #Election2018 #aajkalpk لاہور: منحرف رکن کو پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنا مہنگا پڑ گیا۔ عائشہ گلالئی کو چاروں حلقوں سے شکست کا سامنا ہے۔ این اے 53 اسلام آباد سے شکست عائشہ گلا لئی کامقدر بنی جبکہ دیگر حلقوں میں بھی قسمت نے عائشہ گلالئی کا ساتھ نہ دیا۔ خیال رہے کہ 16 فروری کو عائشہ گلالئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے انہیں اور ان کے والد کو فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی شرط پر سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹ دینے کی پیشکش کی گئی تھی یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ عائشہ گلالئی کا کہنا تھا میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا۔ پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
0 notes
pukaarme-blog · 7 years ago
Photo
Tumblr media
ریٹرننگ آفیسر کا بڑا فیصلہ, عمران خان شاہد حاقان, عائشہ گلالئی کے کاغزات مسترد۔ چییرمین عمران خان کے کاغزات این 131 لاہور سے منظور کر لیے گیے ہیں۔ ملک بھر میں آج کاغزات نامزدگی کی سکروٹنی کا آخری روز ہے, این اے 53 میں چاروں امیدواران کے کاغزات مسترد کر دیے گئے.پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان, ساطق وزیر اعظم شاہد حاقان عباسی, عائشہ گلالئی, مہتاب عباسی کے کاغزات مسترد کر دیے گیے, کاغزات بیان خلفی نا مکمل ہونے پر مسترد کیے گیے، شق این کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا،امیدواران حلقہ میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے تسلی بخش جوابات جمع نا کرواسکے جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا.عمران خان پر سیتا وائٹ کے حوالے سے لگائے گیے اعتراضات بھی مسترد کر دیے گیے ہیں,امیدواراں دو دن کے اندر عدالت میں ریویو کی درخواست جمع کر ��اسکتے ہیں.اس سے قبل پرویز مشرف کے این اے 1 چترال اور فاروق ستار کے این اے 245 سے کاغزات مسترد کر دیے گیے تھے جبکہ تحریک انصاف کے چییرمین عمران خان کے کاغزات این 131 لاہور سے منظور کر لیے گیے ہیں. مزید خبروں کے لیے لنک پر کلک کریں فیس بک پیچ لائک کریں
0 notes
blogger4zero · 7 years ago
Video
youtube
PTI Workers Pelted Eggs On Ayesha Gulalai
0 notes
pakistan-news-update-blog · 7 years ago
Text
Ayesha Gulalai Telling About Her Deal With Nawaz Sharif
Ayesha Gulalai Telling About Her Deal With Nawaz Sharif
http://www.dailymotion.com/video/x6eqddq Ayesha Gulalai Telling About Her Deal With Nawaz Sharif Copyright Disclaimer: This video embed is sourced from Dailymotion Official page of the content producer. For any copyright claims or violation please refer to Dailymotion Copyright Notification at this link: @http://www.dailymotion.com/legal/copyright Dekho world delivers the Entertainment, Comedy,…
View On WordPress
0 notes
qaumisafeer · 7 years ago
Photo
Tumblr media
شریف برادران کب تک دولت بچانے کے لیے غیر ملکی رہنماؤں سے مدد مانگیں گے: عمران ا سلا م آ با د: تحر یک ا نصا ف کے چیر مین عمر ا ن خا ن نے کہا کہ آ خر پا کستا ن کوکتنی د یر تک شر یف بر ا دران کی لا لچ بر د اشت کر نا پڑ ے گی ۔ سماجی ر ا بطے کی و یب سا ئٹ ٹو ئٹر پر چیر مین تحر یک ا نصا ف نے نو ا ز شر یف اور شہبا ز شر یف کو تنقید کا نشا نہ بنا تے ہو ئے کہا کہ شر یف بر ادران کب تک دولت بچا نے کے لیے غیر ملکی ر ہنما ؤں سے مد د ما نگیں گے،ان کا کہنا تھا دونوںبھا ئیو ں کی لا لچ ملک کی قو می سلا متی کے لیے خطر ہ بن چکی ہے ۔  بنی گالہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ مل کر کرپشن کررہے ہیں جبکہ ایک اور این آر او لینے کی کوشش کی جارہی ہے اور نوازشریف کا نظریہ کرپشن ہے۔ اسحٰق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں جاری قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر ریفرنس کی سماعت کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ اسحٰق ڈار کے والد کی لاہور میں سائیکل کی دکان تھی اور محنت سے کمانہ کوئی بری بات نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی میں اسحٰق ڈار، شریف خاندان سے ملے، اسحٰق ڈار نے 1981 سے 2002 تک کوئی انکم ٹیکس نہیں دیا گیا اور 2007 میں 81 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کیے گئے۔ نوٹ: براہِ مہربانی اِس خبر کو اپنے دوستوں کے ساتھ ضرور شئیر کریں اور کمنٹ کے ذریعے اپنی قیمتی رائے کا اِظہار بھی کریں
0 notes
pakworldnews-blog · 7 years ago
Link
0 notes
urdutahzeeb · 7 years ago
Text
عائشہ گلالئی کے خلاف قومی احتساب بیورو میں شکایت کرنے والے نور زماں کا قتل
لکی مروات: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان پر اکتوبر2013میں انہیں نازیبا پیغامات ارسال کرنے اور پارٹی میں خواتین کے تئیں کوئی احترام نہ ہونے کے الزامات لگا نے کے باعث سرخیوں میں رہنے والی پی ٹی آئی کی سابق رہنما و رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کے سابق ذاتی معاون نور زماں کو اتوا...
0 notes
mediawatchpk · 7 years ago
Video
Anchor Badly Insults To Ayesha Gulalai In Live Show | Capital Front
0 notes
powerplaypkblog-blog · 7 years ago
Photo
Tumblr media
Ayesha Gulalai Was First As A Pashto Newscaster At The PTV In Peshawar Ayesha Gulalai Was First As A Pashto Newscaster At The PTV In Peshawar
0 notes
mtctutorials · 7 years ago
Video
youtube
Former PTI member, Ayesha Gulalai entering in the Parliament wearing a turban.
0 notes
weaajkal · 7 years ago
Photo
Tumblr media
فاٹا کا صوبہ خیبرپختونخوا میں انضمام خوش آئند ہے،عائشہ گلالئی #Ayeshagulalai #Pti #KPK #ParlimentHouse #KPKGovt #aajkalpk #KPKgovt #ayeshagulalai آئندہ عام انتخابات کے بعد فاٹاسےصوبہ کا پہلا وزیراعلیٰ ہونا چاہیے، میڈیا سے گفتگو اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ فاٹا کا صوبہ خیبرپختونخوا میں انضمام خوش آئند ہے ٗآئندہ عام انتخابات کے بعد فاٹا سے صوبہ کا پہلا وزیراعلیٰ ہونا چاہئے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعائشہ گلالئی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے فاٹا کو صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم کرکے قبائلی عوام کے دل جیت لئے ہیں، اس پرمسرت موقع پر میں فاٹا کے عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، عائشہ گلالئی نے کہا فاٹا انضمام سے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھ جائے گا جس سے فاٹا کے عوام کو اعلیٰ عدالتوں تک رسائی ہو سکے گی۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد فاٹا سے صوبہ کا پہلا وزیراعلیٰ ہونا چاہئے جس سے ملک میں ایک اچھا پیغام جائے گا عائشہ گلالئی نے کہا کہ دوسری مرتبہ ایک منتخب جمہوری حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنے جا رہی ہے۔
0 notes
pukaarme-blog · 7 years ago
Photo
Tumblr media
شہلا رضا کا عائشہ گلالئی پر حملہ مزید خبروں كے لیے یہاں کِلک کریںتحریک انصاف کے ساتھ عائشہ گلائی کو دشمنی مانگی پر گئی پی ٹی آئی کے کارکنان کا گلائی پر انڈوں سے حملہ کر دیا۔
0 notes