#گرا
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 3 months ago
Text
عوام کو پیٹرول سستا ہونے کا انتظار حکومت گیس بم گرا دیا 
(اویس کیانی)مہنگائی کی چکی میں پسی اعوام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی آس لگائے بیٹھے ہیں ایسے میں حکومت نے گیس بم گرا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق خبریں زیر گردش ہیں کہ آج حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جائیگا جس کااعوام بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں لیکن حکومت نے اس  سے قبل ہی  ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ  کر دیا ،گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 34 روپے 9 پیسے کا…
0 notes
urduchronicle · 2 years ago
Text
آئی سی سی ورلڈ کپ: چار بہترین ٹیمیں کون سی ہیں؟ میک گرا نے بتادیا
ون ڈے ورلڈ کپ کے آغاز میں تقریباً دو ماہ باقی رہ گئے ہیں، آسٹریلیا کے عظیم فاسٹ بولر گلین میک گرا نے “بہترین چار” ٹیموں کا انت��اب کیا ہے، جو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے تیار ہیں۔ میک گرا تین بار ورلڈ کپ جیتنے اور ٹورنامنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ میک گرا کے خیال میں بھارت میں ہونے والا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ بہت سنسنی خیز ہوگا، میک گرا نے ورلڈ کپ میں چار بہترین ٹیموں کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
my-urdu-soul · 7 months ago
Text
وہ تَہی دَست بھی کیا خوب کہانی گَر تھا
باتوں باتوں میں مجھے چاند بھی لا دیتا تھا
ہنساتا تھا مجھ کو تو پھر وہ رُلا بھی دیتا تھا
کر کے وہ مجھ سے اکثر وعدے بُھلا بھی دیتا تھا
بے وفا تھا بہت مگر دل کو اچھا لگتا تھا
کبھی کبھار باتیں محبت کی سُنا بھی دیتا تھا
کبھی بے وقت چلا آتا تھا ملنے کو
کبھی قیمتی وقت محبت کے گنوا بھی دیتا تھا
تھام لیتا تھا میرا ہاتھ کبھی یوں ہی خود
کبھی ہاتھ اپنا میرے ہاتھ سے چھڑا بھی لیتا تھا
عجیب دھوپ چھاؤں سا مزاج تھا اُس کا
معتبر بھی رکھتا تھا نظروں سے گرا بھی دیتا تھا...!
- پروین شاکر
7 notes · View notes
0rdinarythoughts · 2 years ago
Text
Tumblr media Tumblr media
مجھے اللہ سے پیار ہو گیا جب میں نے محسوس کیا کہ جب میں گرا تو اس نے مجھے پکڑا، جب میں مصیبت میں تھا تو مجھے بچایا اور جب میں ہر رات سوتا تھا تو میری نگرانی کرتا تھا۔
I fell in love with Allāh when i realized he was the only one who caught me when i fell, rescued me when i was in distress, and watched over me as i slept every night.🌿🤍
61 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 1 month ago
Text
اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج تیرے نام پہ رونا آیا
یوں تو ہر شام اُمیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
کبھی تقدیر کا ماتم، کبھی دنیا کا گِلہ
منزلِ عشق میں ہر گام پہ رونا آیا
ﺟﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻮ ﻧﮯ ﺩﯾﺎ میرﮮ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ گرا
ﺳﺎﻗﯿﺎ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺳﯽ ﺟﺎﻡ ﭘﮧ ﺭﻭﻧﺎ ﺁﯾﺎ
مُجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلہ نوحہ گری
اِس قدر گردشِ ایام پہ رونا آیا
جب ہُوا ذکر زمانے میں مسرت کا شکیل
مُجھ کو اپنے دلِ ناکام پہ رونا آیا
2 notes · View notes
shazi-1 · 2 years ago
Text
پلکوں کی حد کو توڑ کے دامن پہ آ گرا
اِک اشک میرے صبر کی توہین کر گیا
Palkon ki Hadd ko tor kar Daaman pe aa Gira
Ek Ashk Mery Sabr ki Toheen kar gaya ..
55 notes · View notes
pyaariposting · 2 years ago
Text
"جو ہاتھ اللہ کی طرف اٹھایا جائے وہ کبھی گرا نہیں جاتا"
"a hand that is lifted to Allah is never let down"
35 notes · View notes
diary-o-clock · 2 years ago
Text
اگر یہ کاغذ کا ٹکڑا ہوتا تو میں اسے پھاڑ دیتا۔ اگر یہ بوتل ہوتی تو میں اسے توڑ دیتا۔ اگر یہ دیوار ہوتی تو میں اسے گرا دیتا لیکن یہ میرا دل ہے۔
If it was a piece of paper I'd tear it. If it was a bottle I'd break it. If it were a wall I'd knock it down But it's my heart.
16 notes · View notes
versesnmoon · 10 months ago
Text
The real goodbye is the one that happens slowly, over time, wordlessly. There is no "see you again". There are no future plans. You stop catching up on each other and eventually you go back to being strangers.
🥀اشکِ نادان سے کہو بعد میں پچھتائیں گےاپ گر کر میری آنکھوں سے کدھر جائیں گے؟ اپنے لفظوں کو تكلم سے گرا کر جاناں اپنے لہجے کی تھکاوٹ میں بکھر جائیں گےاس سے پہلے کے جدائی کی خبر تم سے ملے ہم نے سوچا ہے کہ ہم تم سے بچھڑ جائیں گے. (خلیل الرحمان قمر)
3 notes · View notes
aashufta-sar · 2 years ago
Text
When parveen shakir said
میری طلب تھا ایک شخص وہ جو نہیں ملا تو پھر، ہاتھ دعا سے یوں گرا بھول گیا سوال بھی
When mohsin naqvi said
وہ اک دعا میری ، جو نامراد لوٹ آئی، زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم
When amir usmani said
باقی ہی کیا رہا ہے تجھے مانگنے کے بعد، بس اک دعا میں چھوٹ گئے ہر دعا سے ہم
When ejaz kamravi said
اک تیری تمنا نے کچھ ایسا نوازا ہے، مانگی ہی نہیں جاتی اب کوئی دعا ہم سے
and that's how I stopped praying for some things to happen and all of a sudden I stopped praying for anything at all. Going to go with the flow now!
12 notes · View notes
hasnain-90 · 2 years ago
Text
اک تم تھے کہ معیار کے پیانے سے ماپتے رہے
اور ایک میں تھا کہ اپنا آپ گرا کر پیش کر تا رہا 🥀
6 notes · View notes
officialkahanimarkaz · 11 days ago
Text
 میری نظریں میری ماں کے چہرے پر مرکوز تھی وہ بڑی مشکل سے سانس لے پا رہی تھی جب میری ماں کی سانس لینا کی آواز دھیمی ہو جاتی تو میرے دل کی دھڑکنیں تیز ہو جاتی تھی میں فورا ان کے قریب جاتا ان کی جانب دیکھتا بعض اسے پکڑ کر ہلاتا ہاتھ تھام لیتا اور کہتا اماں اماں بولتی کیوں نہیں ہو اگلے ہی پل میری اماں کی تھوڑی سی آنکھیں کھلتی اور آنکھیں کھول کر کہتی کہ بیٹا ابھی تیری ماں کی سانسیں باقی ہیں ۔اماں ایسی باتیں کیوں کرتی ہو ابھی تو تم نے بہت کچھ دیکھنا ہے تم سونا چاہتی ہو سو جاؤ لیکن اگر ذرا سا بھی تکلیف محسوس کرو تو مجھے بتانا میں فورا ڈاکٹر کو بلا لوں گا میری اماں نے صرف سر کو جمبش دی تھی اور پھر آنکھیں موند  لی ایک دم سے اس کی سانسوں کی آواز اس قدر تیز ہو جاتی  میرا دل گھبرانے لگتا عجیب طرح کے وسوسے میرے دماغ میں آنے لگتے تھے لیکن اگلے ہی پل وہ ایک دم سے پھر نارمل ہو جاتی تھی میرے ہاتھ میں سورہ یاسین تھی میں پچھلے تین گھنٹوں سے کتنی ہی مرتبہ سورہ یاسین پڑھ کر اپنی ماں پر پھونک چکا تھا ایسے کرنے کا مقصد صرف اور صرف یہ تھا کہ میری ماں ٹھیک ہو جائے اس کا جو بھی مسئلہ ہے خدا معجزاتی طور پر ٹھیک کر دے لیکن معجزے مجھ جیسے لوگوں کے لیے عام تھوڑی ہوا کرتے ہیں میں رونے لگا بے بسی کا شکار تھا کاش میں اپنی ماں کی قدر پہلے کر لیتا جیسے اب کر رہا تھا میں پہلے ہی اپنی ماں کی ہر حرکت پر نظر رکھتا دیکھتا کہ وہ کیا چاہتی ہیں کیا محسوس کر رہی ہیں لیکن میں نے ان کے بارے میں ہمیشہ لاپرواہی کا ہی مظاہرہ کیا تھا نہ جانے  اپنی ماں کے ہاتھ پر رکھے میری بھی آنکھ لگ چکی تھی جب میری انک کھلی تو میرے بالوں میں کوئی ہاتھ پھیر رہا تھا آنکھیں کھول کر دیکھا تو بے ساختہ  میرے منہ سے اماں نکلا تھا میری ماں بھلے ہی  نیند کی شکار تھی لیکن اس کے باوجود وہ میرے بالوں میں دھیرے دھیرے ہاتھ پھیر رہی  تھی کہنے لگا کہ بیٹا سو جانا جا کر مت فکر کر میری میں ٹھیک ہو جاؤں گی اب دیکھنا میں تو یہاں پر لیٹی آرام کر رہی ہوں لیکن تجھے میں نے اس قدر پریشان رکھا ہے درد ہو جائے گا تجھے کمر میں ایسے بیٹھ بیٹھ کر جا شاباش گھر جا کر آرام کر لے میری فکر مت کر میری طبیعت خراب ہوئی تو میں یہاں پر نرس کو بولوں گی وہ تجھے بلا لے گی میری آنکھوں سے بے ساختہ آنسو ٹوٹ کر نکلنے پر آئے تھے کتنی فکر تھی میری ماں کو میری اس حالت میں بھی اسے صرف میری ہی فکر تھی میں رونے لگا روتے ہوئے کہنے لگا کہ اماں بس کر دو مت کیا کرو میری فکر میں کوئی بچہ نہیں ہوں تمہارا بیٹا ہوں بیٹا اور بیٹوں پر کئی ��رح کے فرائض ہوتے ہیں میں نے تو ٹھیک سے وہ فرائض بھی نہیں نبھائیں جو کہ ہر بیٹے کو اپنی ماں کے لیے نبھانے چاہیے تھے تم تو میرا ماں اور باپ دونوں بن کر میرے ساتھ رہی لیکن میں اگر ہو سکے تو مجھے معاف کر دینا اماں میں تجھ سے معافی چاہتا ہوں بس میرا اللہ تجھے جلدی جلدی ٹھیک کر دے مجھے ماضی کا وہ وقت یاد آنے لگا میں اس وقت صرف چھ سال کا تھا جیسے ہی ہوش سنبھالا تھا تو گھر میں لڑائی جھگڑے ہی دیکھے تھے ۔ میرے ابا زیادہ پڑھے لکھے نہ تھے۔  مگر پھر بھی تھوڑا بہت پیسہ ضرور جمع کر رکھا تھا۔ مگر مجھے اپنے ابا  زیادہ پسند  نہ تھے۔ کیونکہ  وہ ایک جھگڑالو قسم کے مرد تھے۔یہی کہتے تھے کہ بیٹا تیری ماں سے تو شادی کر کے میں نے غلطی کر دی ارے اس نے کوئی سیدھا کام کیا ہی کیا ہے میں خاموشی سے ابا کی باتیں سنتا رہتا تھا اماں روتی بھی رہتی اور ابا کے کام بھی کرتی رہتی اسے جھگڑتی بھی رہتی اور اس کی ٹانگیں بھی دباتی رہتی جبکہ ابا اسے وہی ٹانگ ٹھوکر مار کر بستر سے گرا دیا کرتا تھا بار بار اماں کو کہتا تھا کہ اپنی اوقات میں رہ تو میرے پاؤں کی جوتی ہے جوتی اگر زیادہ تکلیف دینے لگ گئی تو اتار کر پھینک دوں گا اور نہیں جوتی پاؤں میں پہن لوں گا اس طرح کی باتیں کر کر کے ابا اماں کو بہت تکلیف دیا کرتے تھے پہلے پہل تو میں بھی ابا کی طرح اماں سے نفرت کرنے لگا تھا لیکن دھیرے دھیرے مجھے احساس ہونے لگا کہ ابا کو نہ ہی مجھ سے محبت ہے اور نہ ہی اماں سے بلکہ انہیں تو ہر اس عورت سے محبت ہے جو ان سے ہنس کر دو گھڑی بات کر لیا کرتی ہے گاؤں میں کوئی تقریب ہوتی یا ہمارے گھر میں مہمان خواتین آ جاتی تو ابا کی خوشی کی کوئی انتہا نہیں ہوتی تھی وہ تو ان عورتوں کے آگے پیچھے گھومنے لگتا تھا ایسے پیار بھری رسیلی باتیں کرتا کہ جیسے اس سے زیادہ میٹھا اور اخلاق والا بندہ ہی کوئی نہیں ہے آج تک میں نے ابا کو اماں سے محبت بھری باتیں کرتے ہوئے نہیں دیکھا تھا ہاں شاید جب نئی نئی شادی ہوئی ہوگی تب کچھ عرصے تک ابا اماں سے محبت بھری باتیں کرتے رہے ہوں گے لیکن میں نے تو اب صرف اور صرف ان کو اماں سے لڑتے دیکھا تھا اور غیر عورتوں میں دلچسپی لیتے ہی دیکھا تھی ایک روز اماں کی سہیلی ہمارے ہاں آئی وہ بھی کالا 
youtube
0 notes
my-urdu-soul · 1 year ago
Text
ہیں یوں مست آنکھوں میں ڈورے گلابی
شرابی کے پہلو میں جیسے شرابی
وہ آنکھیں گلابی اور ایسی گلابی
کہ جس رت کو دیکھیں بنا دیں شرابی
بدلتا ہے ہر دور کے ساتھ ساقی
یہ دنیا ہے کتنی بڑی انقلابی
جوانی میں اس طرح ملتی ہیں نظریں
شرابی سے ملتا ہے جیسے شرابی
نچوڑو کوئی بڑھ کے دامن شفق کا
فلک پر یہ کس نے گرا دی گلابی
گھنی مست پلکوں کے سائے میں نظریں
بہکتے ہوئے مے کدوں میں شرابی
ذرا مجھ سے بچتے رہو پارساؤ
کہیں تم کو چھو لے نہ میری خرابی
نذیرؔ اپنی دنیا تو اب تک یہی ہے
شراب آفتابی فضا ماہتابی
- نذیر بنارسی
3 notes · View notes
0rdinarythoughts · 2 years ago
Text
Tumblr media
إذا كانت قطعة من الورق ، فسأمزقها. إذا كانت زجاجة ، فسأكسرها.إذا كان هذا جدارًا،لكنت سأهدمه، لكن هذا قلبي.
اگر یہ کاغذ کا ٹکڑا ہوتا تو میں اسے پھاڑ دیتا۔ اگر یہ بوتل ہوتی تو میں اسے توڑ دیتا۔ اگر یہ دیوار ہوتی تو میں اسے گرا دیتا لیکن یہ میرا دل ہے۔
If it was a piece of paper I'd tear it. If it was a bottle I'd break it. If it were a wall I'd knock it down But it's my heart.
Mahmood Darwish
38 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 4 months ago
Text
سب کی آواز میں آواز ملا رکھی ہے
اپنی پہچان مگر سب سے جدا رکھی ہے
جانے کس راہ سے آ جائے وہ آنے والا
میں نے ہر سمت سے دیوار گرا رکھی ہے
ایسا ہوتا ہے کہ پتھر بھی پگھل جاتا ہے
تو نے سینے میں مگر چیز یہ کیا رکھی ہے
2 notes · View notes
surindigital · 15 days ago
Text
تفاوت تابلو روان و تلویزیون شهری
در دنیای امروز، تابلوهای دیجیتال به یکی از ابزارهای مهم در تبلیغات �� اطلاع‌رسانی تبدیل شده‌اند. در این میان، دو نوع از این تابلوها به نام‌های "تابلو روان" و "تلویزیون شهری" به شدت مورد توجه قرار دارند. با وجود شباهت‌های ظاهری، این دو محصول دارای تفاوت‌های بسیاری از نظر عملکرد، کاربرد، هزینه و قابلیت‌ها هستند. در این مقاله به بررسی تفاوت‌های اصلی میان تابلو روان و تلویزیون شهری پرداخته خواهد شد.
1. تعریف تابلو روان و تلویزیون شهری
تابلو روان به نوعی نمایشگر دیجیتال گفته می‌شود که قابلیت نمایش متن، تصاویر و گرافیک‌های ساده را دارد. این تابلوها معمولاً از LEDهایی با قابلیت تغییر رنگ برای نمایش اطلاعات استفاده می‌کنند. تابلوهای روان به دلیل هزینه‌های نسبی پایین‌تر و سادگی در استفاده، در مکان‌های مختلف مانند فروشگاه‌ها، شرکت‌ها و مکان‌های عمومی به کار می‌روند.
از سوی دیگر، تلویزیون شهری یک نوع نمایشگر بزرگ و پیشرفته است که قادر به نمایش ویدیوها، تصاویر با کیفیت بالا، انیمیشن‌ها و محتوای متنوع است. این تلویزیون‌ها معمولاً در فضاهای باز نصب شده و به عنوان ابزار تبلیغاتی یا اطلاع‌رسانی در میدان‌ها، خیابان‌ها و مراکز تجاری بزرگ استفاده می‌شوند.
2. ساختار و فناوری
تابلو روان معمولاً از تکنولوژی LED برای نمایش محتوا استفاده می‌کند. این تابلوها دارای پیکسل‌های RGB (قرمز، سبز و آبی) هستند که می‌توانند رنگ‌های مختلف را تولید کنند. در بیشتر تابلوهای روان، اطلاعات به صورت متنی یا گرافیکی ساده نمایش داده می‌شود و بیشتر از برای اطلاع‌رسانی استفاده می‌شود.
تلویزیون شهری از نمایشگرهای LED با وضوح بالا استفاده می‌کند. این تلویزیون‌ها معمولاً دارای پیکسل‌های کوچکتری هستند که به آن‌ها اجازه می‌دهد تصاویر و ویدیوها را با کیفیت بالا و جزئیات دقیق‌تری نمایش دهند. همچنین، تلویزیون‌های شهری به سیستم‌های پردازش تصویری پیشرفته‌تری مجهز هستند که قادر به پخش محتوای ویدئویی و انیمیشن‌های پیچیده می‌باشند.
3. اندازه و قابلیت نمایش
یکی از مهم‌ترین تفاوت‌های تابلو روان و تلویزیون شهری در اندازه آن‌ها است. تابلوهای روان معمولاً اندازه کوچکتری دارند و بیشتر برای نمایش پیام‌های متنی و گرافیکی ساده در فضاهای داخلی یا محیط‌های با فضای محدود مناسب هستند. این تابلوها به دلیل اندازه کوچک و وزن سبک، قابل نصب در مکان‌های مختلف از جمله فروشگاه‌ها، شرکت‌ها و مراکز تجاری هستند.
تلویزیون شهری، اما به طور معمول نمایشگرهای بزرگ و عریضی هستند که برای نمایش تصاویر و ویدیوهای با کیفیت بالا در فضاهای باز طراحی شده‌اند. این تلویزیون‌ها به دلیل اندازه بزرگ، معمولاً در محیط‌هایی همچون خیابان‌ها، میدان‌ها، مراکز خرید و یا حتی استادیوم‌ها نصب می‌شوند. قابلیت نمایش ویدیوهای با کیفیت بالا و گرافیک‌های پیچیده، تلویزیون‌های شهری را به ابزاری ایده‌آل برای تبلیغات عمومی تبدیل می‌کند.
4. محتوا و کاربرد
تابلو روان معمولاً برای نمایش پیام‌های ساده و کوتاه، همچون اطلاع‌رسانی‌ها، تبلیغات محلی، ساعت، دما و دیگر اطلاعات مهم مورد استفاده قرار می‌گیرد. این تابلوها بیشتر در مکان‌هایی که نیاز به اطلاع‌رسانی سریع و ساده وجود دارد، نصب می‌شوند. به عنوان مثال، در کنار فروشگاه‌ها، خیابان‌ها، ایستگاه‌های اتوبوس و در مسیرهای رفت و آمد پر رفت‌وآمد می‌توان از تابلوهای روان استفاده کرد.
تلویزیون‌های شهری اما برای نمایش محتوای تصویری و ویدئویی با کیفیت بالا طراحی شده‌اند. این تلویزیون‌ها به دلیل توانایی نمایش ویدیوها، فیلم‌ها، انیمیشن‌ها و تبلیغات ویدیویی، کاربرد گسترده‌تری دارند. آنها به عنوان ابزار تبلیغاتی در فضاهای عمومی مورد استفاده قرار می‌گیرند و می‌توانند محتوای داینامیک و جذاب‌تری را به نمایش بگذارند.
5. هزینه و نگهداری
هزینه تابلو روان معمولاً کمتر از تلویزیون شهری است. این تابلوها به دلیل اندازه کوچک‌تر، تکنولوژی ساده‌تر و استفاده محدودتر از پیکسل‌ها، هزینه کمتری دارند. همچنین، نصب و نگهداری تابلوهای روان نسبت به تلویزیون‌های شهری راحت‌تر است و نیاز به تعمیرات پیچیده‌ای ندارند.
تلویزیون‌های شهری به دلیل اندازه بزرگ‌تر، کیفیت بالاتر و تکنولوژی پیچیده‌تر، هزینه نصب و نگهداری بالاتری دارند. این تلویزیون‌ها معمولاً نیاز به سیستم‌های پشتیبانی و تعمیرات خاص دارند و نگهداری از آنها ممکن است نیاز به تخصص‌های بیشتری داشته باشد.
6. انعطاف‌پذیری در استفاده
تابلو روان معمولاً تنها قابلیت نمایش متن یا گرافیک‌های ساده را دارد. این تابلوها به دلیل عدم توانایی در نمایش ویدیو و تصاویر پیچیده، انعطاف‌پذیری کمتری دارند. از طرف دیگر، تلویزیون‌های شهری قابلیت نمایش هر نوع محتوای ویدئویی، گرافیکی، انیمیشنی و حتی زنده را دارند. بنابراین، تلویزیون‌های شهری به مراتب انعطاف‌پذیری بیشتری در نمایش انواع مختلف محتوا دارند.
نتیجه‌گیری
با توجه به ویژگی‌ها و کاربردهای ذکر شده، می‌توان نتیجه گرفت که تابلو روان و تلویزیون شهری هرکدام کاربردهای خاص خود را دارند و برای شرایط مختلف مناسب هستند. تابلو روان برای مکان‌هایی که نیاز به نمایش پیام‌های ساده و سریع دارند، مناسب است، در حالی که تلویزیون‌های شهری برای محیط‌هایی که نیاز به نمایش محتوای تصویری، ویدئویی و تبلیغات پیچیده‌تر دارند، گزینه بهتری هستند. انتخاب بین این دو بستگی به نیازهای خاص هر پروژه، هزینه‌ها و محیط نصب دارد.
منبع : https://surindigital.com/photo/category/58962-ویدئو-وال
1 note · View note