#کر فیو
Explore tagged Tumblr posts
Text
آسٹریلیا کےشہر میلبورن میں کرفیو نافذ ، دنیا بھر میں کوروناسے 685،000 اموات
آسٹریلیا کےشہر میلبورن میں کرفیو نافذ ، دنیا بھر میں کوروناسے 685،000 اموات
آسٹریلیا کے دوسرے سب سے بڑے شہر میلبورن کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے ، جس میں کرفیو اور شادی کی تقریبات پر پابندی بھی شامل ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ، جولائی کے شروع میں میلبورن میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا ، لیکن اب بھی روزانہ سیکڑوں واقعات کی اطلاع دی جارہی ہے۔
میلبورن میں حکام کا کہنا ہے کہ کورونا کے معاملات بڑھتے ہی شہریوں کو شام 8 بجے سے صبح 5 بجے تک…
View On WordPress
0 notes
Text
آسٹریلیا کےشہر میلبورن میں کرفیو نافذ ، دنیا بھر میں کوروناسے 685،000 اموات
آسٹریلیا کےشہر میلبورن میں کرفیو نافذ ، دنیا بھر میں کوروناسے 685،000 اموات
آسٹریلیا کے دوسرے سب سے بڑے شہر میلبورن کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے ، جس میں کرفیو اور شادی کی تقریبات پر پابندی بھی شامل ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ، جولائی کے شروع میں میلبورن میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا ، لیکن اب بھی روزانہ سیکڑوں واقعات کی اطلاع دی جارہی ہے۔
میلبورن میں حکام کا کہنا ہے کہ کورونا کے معاملات بڑھتے ہی شہریوں کو شام 8 بجے سے صبح 5 بجے تک…
View On WordPress
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad. Date : 26 February 2022 Time: 09 : 00 to 09: 10 AM آکاشوانی اَورنگ آباد علاقائی خبریں تاریخ: ٗٗٗٗٗٗٗٗٗٗٗٗ ۲۶ ؍ فروری ۲۰۲۲ء وَقت: صبح ۰۰۔۹ سے ۱۰۔۹؍ بجے
سب سے پہلے اِس وقت کی سر خیاں...
٭ روس اور یوکرین کے در میان جاری جنگ میں مہاراشٹر کے 1200؍ طلبا کے یو کرین میں پھنسے ہونے کا
انکشاف‘ اِن طلبا میں مراٹھواڑہ کے 91؍ طلبا بھی شامل
٭ مراٹھا سماج کی پسماندگی کی وجو ہات کا مطالعہ کرنے کے لیے آزادانہ کمیشن تشکیل دینے کا
مہاراشٹر حکو مت کا فیصلہ ‘ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں مراٹھا سماج کی بہبود کے لیے
اب تک ہوئے فیصلوں پر عمل آوری کا لیا گیا جا ئزہ
٭ پولس کانسٹیبلوں کو خد مات کی مقررہ میعاد مکمل کرنے پر
PSI کےعہدےپر تر قی دینے سے متعلق
سر کاری حکم نا مہ جاری
اور
٭ بھارت اور سری لنکا کے در میان آج دھرم شالہ میں کھیلا جا ئے گا دوسرا
T-20
؍ مقابلہ
سیریز میں بھارتی ٹیم کو ایک صفر کی بر تری حاصل
کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ ’’اومیکرون‘‘ فکر مندی کی وجہ ہے۔لہذاہم اپنے سننے والوں سے احتیاط برتنے اور 15 سے 18؍ سال کے بچوں سمیت دیگر سبھی لوگوں کو کورونا وائرس سے بچائو کاٹیکہ لگوانے میں مدد کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔محفوظ رہنے کے لئے تین آسان طریقے اپنائیں۔ماسک پہنیں، دوگز کا محفوظ جسمانی فاصلہ بنائے رکھیں ‘ ہاتھ اور چہراصاف رکھیں۔کووڈ- 19سے متعلق جانکاری اور رہنمائی کے لئے ہیلپ لائن نمبر
011-23 97 80 46 یا 1075 ؍پرکال کریں۔
اب خبریں تفصیل سے....
مدد اور باز آ باد کاری کے ریاستی وزیر وِجئے وڈیٹوار نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے تقریباً1200؍ طلبا یو کرین میں پھنسے ہیں اور اُنھیں بحفا ظت واپس بھارت لانے کے لیے ہر طرح کی کوشِشیں جاری ہیں ۔وڈیٹّوار نے کَل ممبئی میں اخباری کانفرنس میں یہ اطلاع دی ۔ اُنھوں نے کہا کہ اِن طلبا میں سے300؍ طلبا کے سر پرستوں سے
رابطہ کیا جا چکا ہے ۔
یو کرین میں پھنسے مہاراشٹر کے1200؍ طلبا میں سے91؍ طلبا مراٹھواڑہ سے ہیں ۔ اِن میں ناندیڑ ضلعے سے29؍ لاتور سے28؍ عثمان آ باد سے12؍ اور جالنہ سے7؍ طلبا شامل ہیں اِس کے علا وہ اورنگ آباد ضلعے کے7؍ طلبا بھی جنگ کے بیچ یو کرین میں پھنسے ہیں ۔ وہیں پر بھنی کے6؍ اور بیڑ اور ہنگولی ضلعوں کےایک- ایک طالب علم کو یو کرین سے بھارت واپس لا نے کی کوشِشیں جاری ہیں ۔
***** ***** *****
مراٹھا سماج کی پسماندگی کی وجو ہات کا مطالعہ کرنے کے لیے ہنگا می بنیادوں پر پسماندہ طبقات کا آزادانہ کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ لیا گیاہے ۔مہا راشٹر کے وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھا کرے کی صدارت میں کَل مراٹھا ریزر ویشن سے متعلق ذیلی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں یہ فیصلہ لیا گیا ۔ اِس کے علا وہ مراٹھا سماج کی بہبود سے متعلق لیے گئے فیصلوں پر عمل آ وری اور حکو مت کے مختلف محکموں کے در میان تال میل پیدا کرنے کے لیے جوائنٹ سیکریٹری سطح کے افسر کا تقرر کر نے کا بھی حکو مت نے فیصلہ کیا ہے ۔اِس میٹنگ میں مہاراشٹر حکو مت اور کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی جانب سے مراٹھا سماج سے متعلق ابھی تک لیے گئے فیصلوں پر ہوئی عمل آ وری کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے زیر التوامعا ملوں پر مقررہ وقت کے اندر کار وائی کرنے کے بھی احکا مات دیے ۔
***** ***** *****
پولس کانسٹیبلوں کو خد مات کی مقررہ معیاد مکمل ہونے پر پولس سب اِنسپکٹر‘پی ایس آئی کے عہدے پر تر قی دینے سے متعلق سر کا ری حکم نا مہ جاری کر دیا گیا ہے ۔ اِس فیصلے کے بعد پولس کانسٹیبل ملازمین ‘ 3؍پر موشن ملنے کے بعد پی ایس آئی کے عہدے سے سبکدوش ہو سکیں گے ۔ اِس فیصلے پر عمل آ وری کے لیے ڈائریکٹر جنرل کی سطح پر کمیٹی تشکیل دی جا ئے گی ۔
***** ***** *****
ممبئی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ایس ٹی ملازمین کی ہڑ تال کے بارے میں قائم کی گئی 3؍ رکنی کمیٹی کی رپورٹ پر 2؍ ہفتوں کے اندر ریاستی کا بینہ میں تبا دلۂ خیال کے بعد فیصلہ لیا جا ئے اور اِس فیصلے سے عدالت کو واقف کر وا یا جا ئے ۔ کَل ہوئی سماعت کے دوران عدالت نے یہ حکم دیا ۔ اِس معاملے کی اگلی سنوا ئی 11؍ مارچ کو ہو گی ۔
***** ***** *****
مُلک میں معاشی لین دین کو فروغ دینے کے مقصد سے کورونا پا بندیوں میں نر می کرنے کی ضرورت کا اظہار مرکزی حکو مت نے کیا ہے ۔ مرکزی حکو مت میں داخلہ سیکریٹری اجئے بھلّا کی جانب سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکو متوں کو بھیجے خط میں کہا گیا ہے کہ ثقا فتی اور مذہبی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت دی جا ئے ‘ تجا رتی پا بندیاں ہٹائی جا ئیں اور رات کا کر فیو اُٹھا لیا جا ئے ۔اپنے خط میں داخلہ سیکریٹری نے مزید کہا کہ اِس بارے میں کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے مقامی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلائو کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے اور کورونا مخالف ضابطوں پر عمل آ وری کو یقینی بنا یا جا ئے ۔
***** ***** *****
اساتذہ کے اہلیتی امتحان ‘TET میں ہوئے گھپلے کی جانچ کےتحت اب تک1778؍ اساتذہ کو نا اہل قرار دیا جا چکا ہے ۔ جانچ میں پا یا گیا کہ اِن سبھی افراد کو نا اہل ہونے کے با وجود امتحان میں کامیاب قرار دیا گیا تھا ۔ اِس پورے معاملے میں مزید12؍افراد کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور سائبر پولس اِن سبھی ملزمین کی تلاش میں لگی ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی اورنگ آ باد سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** *****
مہا راشٹر میں کَل ایک دِن میں973؍ نئے کورونا پا زیٹیو مریض پائے گئے ۔ اِس اضا فے کے بعد اِس وبا کی شروعات کے بعد سے اب تک ریاست میں کورونا پا زیٹیو ہوئے مریضوں کی کُل تعداد78؍ لاکھ
63؍ ہزار623؍ ہو گئی ہے ۔ وہیں کَل ریاست بھر میں12؍ کورونا مریضوں کی دوران علاج موت ہو گئی ۔ اِن اموات کو ملا کر مہاراشٹر میں کورونا وائرس کی وجہ سے جان گنوا نے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ
43؍ ہزار687؍ ہو گئی ہے ۔ ریاستی شرح اموات لگ بھگ 2؍ فیصد رہی۔
دوسری جانب کَل دِن بھر میں ریاست کے مختلف اسپتالوں سے 2521؍ کورونا مریضوں کو صحت یاب ہو نے کے بعد گھروں کو رخصت کیا گیا ۔ اس طرح مہاراشٹر میںاِس بیما ری سے ٹھیک ہونے والوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 77؍ لاکھ7؍ ہزار254؍ تک جا پہنچی ہے ۔ کووِڈ19- سے ٹھیک ہو نے والوں کا ریاستی تنا سب98؍ فیصد رہا ۔ فی الحال مہاراشٹر بھر میں کورونا پا زیٹیو مریضوں کی درج شدہ مجموعی تعداد گھٹ کر10؍ ہزار کے قریب رہ گئی ہے اور اِن سبھی مریضوں کا علاج جاری ہے ۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ میں گزشتہ روز38؍ کورونا پا زیٹیو مریض پائے گئے اور ایک مریض کی موت کا اندراج ہوا ۔ جان گنوا نے والے مریض کا تعلق لاتور ضلعے سے ہے ۔ پر بھنی ضلعے میں کَل10؍ مریضوں کا اضا فہ درج کیاگیا ۔ وہیں لاتور میں8؍ اورنگ آباد میں7؍بیڑ میں6؍ ناندیڑ میں4؍ اور ہنگولی ضلعے میں3؍ افراد میں کَل کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ جالنہ اور عثمان آباد ضلعوں میں کورونا وائرس کا کَل ایک بھی مریض نہیں پا یا گیا ۔
***** ***** *****
مہاراشٹر میں گزشتہ روز62؍ او میکرون پا زیٹیو مریض منظر عام پر آئے ۔ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ او میکرون سے متاثرہ یہ سبھی62؍ مریض پونے ضلعے میں پا ئے گئے ہیں ۔ اِس انکشاف کے بعد مہاراشٹر میں اب تک او میکرون پا زیٹیو پائے گئے مریضوں کی مجموعی تعداد 4629؍ ہو گئی ہے ۔ اِس تعداد میں سے4456؍ مریض ٹھیک بھی ہو چکے ہیں ۔
***** ***** *****
بیڑ ضلع کلکٹر دفتر میں کَل ہوئی فائرنگ میں ایک شخص شدید زخمی ہو گیا ۔ کہا جارہا ہے کہ رجسٹری دفتر میں زمین خرید و فروخت معاملے پر 2؍ گروپوں کے بیچ جھگڑا ہواجِس کے بعدفائرنگ ہو گئی ۔ آکاشوانی کے بیڑ کے نمائندے نے بتا یا کہ پولس سُپرنٹنڈنٹ راجہ راما سوامی نے اپنی ٹیم کے ساتھ جائے واردات کا معائنہ کیا ۔ اِس معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے ۔
***** ***** *****
عثمان آباد ضلعے کے واشی تعلقے میں2؍ مقامات پر افیم کی کاشت کرنے پر2؍ کسانوں کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے ۔ واشی اور اِندا پور گائووں سے قریب واقع کھیتوں میں افیم کی کاشت کیے جانے کی اطلاع ملتے ہی مقامی کرائم برانچ اور واشی پولس نے کار وائی کرتے ہوئے400؍ کلو افیم ضبط کر لی ۔ دو نوں کسانوں نرسنگھ ویتال اور وِشو شمبھرپارڈے کے خلاف NDPS ایکٹ کے تحت کیس درج کر لیا گیا ہے ۔
***** ***** *****
این سی پی رہنما اور اقلیتی امور کے ریاستی وزیر نواب مَلِک کی گرفتاری کے خلاف کَل اورنگ آباد کے کرانتی چوک میں مہا وِکاس آ گھاڑی کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا ۔ اِس احتجاج میں شیو سینا‘ کانگریس اور این سی پی کے کارکنان بڑی تعداد میں شریک تھے ۔
***** ***** *****
پر بھنی ریلوے اسٹیشن پر عوامی نظام تقسیم کے تحت اُتارے گئے راشن کے اناج کے ذخیرے کو سُورّوں کی جانب سے تباہ و بر باد کرنے کا معاملہ سامنے آ یا ہے ۔ پر بھنی ضلعے میں راشن دکانوں کے ذریعے تقسیم کرنے کے لیے اناج کا یہ ذخیرہ پر سوں مال گاڑی سے ریلوے اسٹیشن پہنچا تھا ۔ آکاشوانی پر بھنی کے نمائندے نے بتا یا کہ اناج کے اِس ذخیرے کوٹرکوں کے ذریعے گوداموں تک پہنچا یا جانا تھا تا ہم ایسا نہ ہونے سے یہ واقعہ پیش آ یا ہے ۔
***** ***** *****
ناندیڑ ضلع کلکٹر دفتر کی جانب سے جاری بیان میں حکم دیا گیا ہے کہ ضلع کے سبھی سر کاری نیم سر کاری اور پرائیوٹ اسکولوں اور کالجیس 28؍ فروری پیر کو تمبا کو نو شی نہ کرنے کا حلف اٹھا ئیں ۔ ناندیڑ ضلع انتظا میہ کی جانب سے تمبا کو نو شی سے بچا نے کے لیے مختلف اقدا مات کیے جا رہے ہیں ۔ یہ حکم بھی اِسی مہم کا حصہ ہے ۔ ضلع انتظامیہ نے تعلیمی اداروں سے کہا ہے کہ وہ تمبا کو نو شی سے بچنے کے لیے اُٹھا ئے گئے حلف کی رپورٹ 2؍ مارچ تک انتظامیہ کو پیش کرے ۔
***** ***** *****
بھارت اور سری لنکا کے در میان جاری تینT-20 مقابلوں کی سیریز کا دوسرا مقابلہ آج ہماچل پر دیش کے دھرم شالہ میں کھیلا جا ئے گا ۔ یہ مقابلہ شام7؍ بجے شروع ہو گا ۔3؍ مقابلوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ جیت کر بھارت نے ایک صفر کی سبقت حاصل کر لی ہے ۔ جس سے بھارتی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں ۔
***** ***** *****
اورآخر میں اہم خبریں ایک بار پھر سن لیجیے ...
٭ روس اور یوکرین کے در میان جاری جنگ میں مہاراشٹر کے 1200؍ طلبا کے یو کرین میں پھنسے ہونے کا
انکشاف‘ اِن طلبا میں مراٹھواڑہ کے 91؍ طلبا بھی شامل
٭ مراٹھا سماج کی پسماندگی کی وجو ہات کا مطالعہ کرنے کے لیے آزادانہ کمیشن تشکیل دینے کا
مہاراشٹر حکو مت کا فیصلہ ‘ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں مراٹھا سماج کی بہبود کے لیے
اب تک ہوئے فیصلوں پر عمل آوری کا لیا گیا جا ئزہ
٭ پولس کانسٹیبلوں کو خد مات کی مقررہ میعاد مکمل کرنے پر
PSI کےعہدےپر تر قی دینے سے متعلق
سر کاری حکم نا مہ جاری
اور
٭ بھارت اور سری لنکا کے در میان آج دھرم شالہ میں کھیلا جا ئے گا دوسرا
T-20
؍ مقابلہ
سیریز میں بھارتی ٹیم کو ایک صفر کی بر تری حاصل
اِس کے ساتھ ہی آکاشوانی اورنگ آ باد سےعلاقائی خبریں ختم ہوئیں۔
٭٭٭٭٭
0 notes
Text
اوبرن، گونزاگا اے پی ٹاپ 25 میں 1-2 رہے؛ ٹیکساس ٹیک 9 تک #ٹاپسٹوریز
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%d8%a7%d9%88%d8%a8%d8%b1%d9%86%d8%8c-%da%af%d9%88%d9%86%d8%b2%d8%a7%da%af%d8%a7-%d8%a7%db%92-%d9%be%db%8c-%d9%b9%d8%a7%d9%be-25-%d9%85%db%8c%da%ba-1-2-%d8%b1%db%81%db%92%d8%9b-%d9%b9%db%8c%da%a9/
اوبرن، گونزاگا اے پی ٹاپ 25 میں 1-2 رہے؛ ٹیکساس ٹیک 9 تک
ایسوسی ایٹڈ پریس مینز کالج باسکٹ بال پول میں نمبر 1 پر اپنی گرفت برقرار رکھنے کے لیے – اوبرن جیتنے کے طریقے تلاش کرتا رہتا ہے — یہاں تک کہ بعض اوقات توقع سے زیادہ مشکل گیمز میں بھی۔
بروس پرل کے ٹائیگرز نومبر کے بعد سے نہیں ہارے ہیں اور پیر کے پول میں 61 میں سے 48 پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے بعد مضبوطی سے پہلے نمبر پر ہیں۔ یہ ہفتے کے آخر میں جارجیا کی چھ جیتنے والی ٹیم کے خلاف ایک تنگ سڑک کی جیت کے بعد آیا، جو نو جیتنے والی مسوری ٹیم کے خلاف ایک پوائنٹ سے فرار ہونے کے دو ہفتوں سے بھی کم وقت کے بعد آیا۔
FOXNEWS.COM پر کھیلوں کی مزید کوریج کے لیے یہاں کلک کریں۔
پھر بھی، اوبرن (22-1) نے نومبر میں کنیکٹیکٹ سے ڈبل اوور ٹائم میں ہارنے کے بعد سے مسلسل 19 گیمز جیتے ہیں، بشمول اس کے جنوب مشرقی کانفرنس کے تمام 10 گیمز۔
“ہم ایک وجہ سے 22-1 پر ہیں،” وینڈل گرین جونیئر نے کہا، جس نے جارجیا کو شکست دینے میں دیر سے ٹائی بریکنگ لی۔ “ہمارے پاس فاتح ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ہم ملک کی کسی بھی ٹیم کے خلاف جیت سکتے ہیں۔ ہمارے پاس بڑے وقت کے کھلاڑی ہیں جو بڑے وقت کے ڈرامے کرنے جا رہے ہیں۔”
اوبرن ٹیموں کے منتخب گروپ کا حصہ ہے جو کین پوم کے قومی اعدادوشمار میں عدالت کے دونوں سروں پر اعلیٰ درجہ رکھتی ہے۔ ٹائیگرز ایڈجسٹ جارحانہ کارکردگی (116.5 پوائنٹس فی 100 مال) میں 13 ویں اور دفاعی کارکردگی (90.1) میں 14 ویں نمبر پر ہیں، نمبر 2 گونزاگا، نمبر 4 ایریزونا، نمبر 5 کینٹکی، نمبر 6 ہیوسٹن اور نمبر 7 ڈوک۔ واحد ٹیمیں جو ہفتے میں داخل ہونے والی دونوں کیٹیگریز کے ٹاپ 15 میں شامل ہیں۔
“مجھے یقین ہے کہ ہم ایک بہترین ٹیم بن رہے ہیں،” گارڈ کے ڈی جانسن نے کہا، “اور ہم کسی بھی صورت حال سے مطمئن ہیں۔”
ٹاپ ٹیئر
مارک فیو کے بلڈوگس نے پہلے نمبر پر آنے والے دیگر 13 ووٹ حاصل کیے اور اوبرن کے تین ہفتے کے قیام کے دوران وہ نمبر 2 پر رہے۔ گونزاگا نے دسمبر کے اوائل میں الاباما میں گرنے کے بعد سے مسلسل 12 جیتے ہیں۔
پرڈیو ایک جگہ چڑھ کر نمبر 3 پر آگیا، اس کے بعد ایریزونا اس سیزن میں ٹاپ فائیو میں وائلڈ کیٹس کے دوسرے مرحلے میں ہے۔ کینٹکی اور ہیوسٹن اس کے بعد تھے۔
چیپل ہل کے ریٹائر ہونے والے ہال آف فیمر مائیک کرزیوزکی کے آخری دورے میں حریف شمالی کیرولائنا میں یکطرفہ جیت کے بعد ڈیوک دو درجے بڑھ کر نمبر 7 پر آگیا، اس کے بعد کنساس، ٹیکساس ٹیک اور موجودہ قومی چیمپیئن بایلر ٹاپ 10 میں شامل ہوئے۔
ریڈ رائڈرز نے اپنی پہلی ظہور پہلے سال کے کوچ مارک ایڈمز کے تحت ٹاپ 10 میں کی، جس نے کرس بیئرڈ کے ٹیکساس کے لیے روانہ ہونے پر ذمہ داری سنبھالی۔ ٹیکساس ٹیک نے پچھلے ہفتے لانگ ہارنز اور ویسٹ ورجینیا کو شکست دینے کے بعد پانچ مقامات کو چھلانگ لگا دی۔
ایتھنز، گا میں 5 فروری، 2022 کو ہفتہ، 5 فروری، 2022 کو NCAA کالج باسکٹ بال گیم میں جارجیا کے خلاف جیت کے بعد عدالت سے باہر نکلتے ہوئے اوبرن گارڈ کے ڈی جانسن (0) بھیڑ کو لہرا رہا ہے۔ (اے پی فوٹو/جان بازمور)
FRIARS رولنگ
پروویڈنس چار درجے بڑھ کر نمبر 11 پر پہنچ گیا، جو کہ 2015-16 کے سیزن کے بعد سے سب سے زیادہ پرچ ہے جب فریئرز نے اے پی ٹاپ 25 میں 12 ہفتے گزارے، جنوری میں نمبر 8 پر پہنچ گئے۔ Ed Cooley کے پروگرام نے 1972-73 کے سیزن کے بعد اپنے پہلے 20-2 آغاز کے لیے مسلسل سات گیمز جیتے ہیں اور بگ ایسٹ پلے میں اس کا پہلا 10-1 آغاز ہے۔
بڑھتی ہوئی
مارکویٹ نے سب سے بڑی چھلانگ لگائی، ولاانووا کو ہرانے کے بعد پہلے سال کے کوچ شاکا اسمارٹ کے تحت چھ مقامات بڑھ کر 18 نمبر پر پہنچ گئے۔ نمبر 13 ایلی نوائے نے وسکونسن کو ہرانے کے بعد پانچ مقامات پر چڑھ کر ٹیکساس ٹیک کی چڑھائی سے مماثل ہے۔
مجموعی طور پر، 10 ٹیمیں گزشتہ ہفتے کی درجہ بندی سے اوپر چلی گئیں۔
سلائیڈنگ
نمبر 12 UCLA نے ہفتے کی بڑی گڑبڑ کا مظاہرہ کیا، ایریزونا سے ہارنے کے بعد نو مقامات پر گرا اور ایریزونا اسٹیٹ کی سات جیتنے والی ٹیم – بعد میں ٹرپل اوور ٹائم میں آنے والی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ برونز، گزشتہ سال کی فائنل فور کی ٹیم اور پری سیزن نمبر 2 کا انتخاب، ٹاپ 10 سے باہر ہو گیا ہے۔
نمبر 24 UConn کو بھی طویل زوال کا سامنا کرنا پڑا، گھر میں کرائٹن سے ہارنے کے بعد اور ولانووا کی سڑک پر سات مقامات پر پھسل گیا۔ وائلڈ کیٹس تین درجے گر کر 15 ویں نمبر پر آگئے۔
مجموعی طور پر، گزشتہ ہفتے سے آٹھ ٹیمیں گر گئیں۔
پرانا نظام
پانچ ٹیموں نے گزشتہ ہفتے سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی، نمبر 16 اوہائیو اسٹیٹ نے اوبرن، گونزاگا، کینٹکی اور ہیوسٹن میں شمولیت اختیار کی۔
خوش آمدید
نمبر 22 سینٹ میریز اور نمبر 23 مرے اسٹیٹ ہفتے کے نئے اضافے تھے۔ گیلز کا پول 2019-20 کے سیزن کے آغاز کے بعد سے ان کا پہلا انتخاب ہے، جبکہ ریسرز مارچ 2015 میں نمبر 25 پر ایک ہفتہ گزارنے کے بعد پہلی بار پول میں ہیں۔
فاکس نیوز ایپ حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
الوداعی (ابھی کے لیے)
آئیووا اسٹیٹ (نمبر 20) اور ایل ایس یو (نمبر 25) گزشتہ ہفتے کی درجہ بندی سے باہر ہو گئے۔
کانفرنس واچ
بگ ٹین اور بگ ایسٹ پانچ رینک والی ٹیموں کے ساتھ ملک کی قیادت کرتے ہیں۔ بگ 12 چار ٹیموں کے ساتھ اگلا تھا، حالانکہ اس نے دوسرے ہفتے کو نشان زد کیا کہ لیگ کی کم از کم ایک ٹیم فاپ فائیو میں نہیں تھی۔ یہ آخری بار 2018-19 سیزن کے فائنل پول میں ہوا تھا۔
SEC اور Pac-12 تین ٹیموں کے ساتھ اگلے نمبر پر تھے، اس کے بعد ویسٹ کوسٹ کانفرنس دو کے ساتھ تھی۔ اٹلانٹک کوسٹ، امریکن ایتھلیٹک اور اوہائیو ویلی کانفرنسوں میں ہر ایک میں ایک تھی۔
Source link
0 notes
Text
Hamara Bemar Nizam e Sehat
Hamara Bemar Nizam e Sehat
ہمارا بیمار نظامِ صحت گو وطنِ عزیز میں کورونا کی نئی قسم کی ویسی بری حا لت تونہیں جو ہمسا یہ ملک بھا رت میں ہے۔وہا ں حالت اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ اس کے دارلخلا فہ نئی دہلی میں ویک اینڈ پر کر فیو نا فذ کر دیا گیا ہے۔ تا ہم ہمارے ہاں بھی کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے سامنے آنے کے بعد کورونا کی یومیہ مثبت کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور یو ںاس نے ابھی تک عوام کا پیچھا نہیں چھوڑا۔ حکومت کا…
View On WordPress
0 notes
Text
بربادی کی داستان* مفتی محمد ثناءالہدیٰ قاسمی
بربادی کی داستان* مفتی محمد ثناءالہدیٰ قاسمی
بربادی کی داستان مفتی محمد ثناءالہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پٹنہ جنت نشاں کشمیر میں جوحالات پیدا ہوئے یا پید اکیے گیے، اس نے گذشتہ تیس(30) سالوں میں کشمیر کی اقتصادیات کو غیر معمولی نقصان پہونچایا ہے، مبینہ دہشت گردی کے تیس (30)سال میں، سیاحت اور صنعت سب کچھ تہہ وبالا ہو کر رہ گئی ہے، اس مدت میں سترہ سو چھیانوے (1796)دن ریاست میں کر فیو نافذ رہا، ایک اندازہ کے مطابق ایک دن کے کر فیو میں…
View On WordPress
0 notes
Photo
امریکا: سیاہ فام کا قتل، مظاہرے روکنے کیلئے رات کا کرفیو امریکی شہر فلاڈیلفیا میں سیاہ فام شخص کے قتل کے بعد پر تشدد مظاہروں کی روک تھام کے لیے رات کا کر فیو لگا دیا گیا جو رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک نافذ رہے گا۔
0 notes
Text
کشمیرکی قسمت کا فیصلہ، کشمیریوں کو بولنے کی اجازت نہیں
بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کو نیم خود مختار حیثیت دینے والے قانون آرٹیکل 370 کو ختم کر دیے جانے کے بعد خود بھارت میں اس اقدام کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،'' جموں اور کشمیر کو یک طرفہ فیصلے سے توڑنا، منتخب نمائندوں کو قید کرنا اور آئین کی خلاف ورزی کرنا قومی انضمام کے خلاف ہے۔ یہ قوم اس کے لوگوں سے بنی ہے نہ کہ زمین کے حصوں سے۔ ایگزیکیٹیو طاقت کا غلط استعمال ہماری قومی سلامتی پر بھاری پڑے گا۔ ‘‘
بھارت کے سابق وزیر خزانہ چدم برم نے بھی بھارتی حکومت کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس حوالے سے انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ''جموں اور کشمیر کے رہنماؤں کی نظر بندی کرنا ظاہر کرتا ہے کہ حکومت اپنے عزائم کو پورا کرنے کے لیے تمام جمہوری عقائد کے خلاف چلی جائے گی۔ میں نظر بندیوں کی مذمت کرتا ہوں۔‘‘ بھارتی صحافی سدھارتھ بھاٹیہ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،''جموں اور کشمیر کے لوگ اتنی بڑی تبدیلی کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں ؟ ہم نہیں جانتے کیوں کہ ان پر خاموشی کی چادر ڈال دی گئی ہے۔ ان کی قسمت کا فیصلہ کیا جا رہا ہے لیکن انہیں بولنے کی اجازت نہیں ہے اور ہم اپنے آپ کو اب بھی جمہوریت کہتے ہیں۔‘‘
بھارتی صحافی نیہا ڈکشٹ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،'' سوا کروڑ لوگوں کی قسمت کا فیصلہ ان پر کر فیو نافذ کر کے اور ان کے سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کر کے کیا گیا۔ ہمیں ابھی بھی معلوم نہیں ہے کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔‘‘ بھارتی ٹوئٹر صارف رانجونا بینرجی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا،''وہ لوگ جو بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے تحت کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اعلان پر خوش ہو رہے ہیں دراصل یہی لوگ بھارت کے لیے اصل خطرہ ہیں۔ نہ صرف بھارت کے لیے بلکہ انسانیت کے لیے۔‘‘ صحافی سواتی چوتروردی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا،'' قانون پر عمل درآمد ایک جمہوری حکومت کا اہم حصہ ہیں مودی کی حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ مودی کو اس کی بالکل فکر نہیں۔‘‘
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
0 notes
Text
کرونا وائرس، سعودی عرب میں جزوی کر فیو نافذ کر دیا گیا
ریاض (آن لائن ) خادم حرمین شریفین شاہ سلمان عبدالعزیز نے کورونا وائرس کے پھیلائو کو کنٹرول کرنے، شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت اور سلامتی کی خاطر گزشتہ شام سے21 دن کے لیے مملکت بھر میں جزوی کرفیو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ عرب نیوز اورسعودی خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ’ کرفیو روز انہ شام7 سے صبح 6 بجے تک اکیس دن جاری رہے گا‘۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے…
View On WordPress
0 notes
Text
شش و پنج سے باہر نکلیں، فیصلہ کر گزریں- حبیب الرحمن
وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کی چند باتیں ایسی ہیں جو شاید عام آدمی کو مشکل ہی سے سمجھ میں آئیں۔ مثلاً ایک جانب وہ لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے نظر آتے ہیں تو دوسری جانب صوبوں کی طرف سے اٹھائے گئے لاک ڈاؤن کے اقدامات کو واپس لینے کے احکامات بھی جاری نہیں کر رہے۔ ایک جانب وہ کرفیو جیسا ماحول بھی نہیں دیکھنا چاہتے لیکن کر فیو جیسی صورت حال کو برداشت بھی کئے جا رہے ہیں۔ اسی طرح ملک میں کھانے پینے کی اشیائے کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں لیکن حیران ہیں کہ آخر ذخیرہ اندوزی کر کون رہا ہے۔ پھر بات یہیں پر ہی آ کر ختم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی بلکہ اس بات کا اقرار بھی کیا جاتا رہا ہے کہ وفاق سب ذخیرہ اندوزوں کے نام اور شکلیں بھی جانتا ہے لیکن نہ تو ان کے نام فی الحال ظاہر کئے جا رہے ہیں اور نہ ہی اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی جا سکی ہے۔ یہ ہیں وہ چند باتیں جس پر عوام نہ صرف حیران ہیں بلکہ سخت پریشان ہیں کہ اگر حاکم وقت کے علم میں ذخیرہ اندوزوں کے نام و پتے موجود ہیں تو آخر وہ کیا رکا��ٹ ہے جو ان کے خلاف کوئی قدم اٹھانے میں مانع ہے یا وہ کیا ڈر اور خوف ہے جو بااثر افراد کو ان کے انجام تک پہنچانے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔آج بھی اخبار میں شائع ہونے والی یہ خبر بہ�� حیران کن ہے کہ "وزیراعظم عمران خان نے مختلف شہروں میں آٹے کی قلت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب وافر مقدار میں آٹا موجود ہے توقلت کون پیداکررہا ہے"۔ وزیر اعظم کی اس سادگی پر مرجانے کو جی چاہنے لگتا ہے کہ وہ لڑ بھی رہے ہیں اور ان کے ہاتھ میں تلوار بھی نہیں ہے۔ ان کی برہمی سمجھ سے باہر اس لئے ہے کہ جس میز کے ساتھ وہ بیٹھے ہیں اس میں ایک کافی بڑی دراز بھی ہے اور اس دراز میں اُس تحقیقاتی ٹیم کی ایک رپورٹ بھی موجود ہے جس کی تشکیل انھوں نے آج سے کچھ ہفتوں پہلے اُس وقت کی تھی جب پورے ملک میں مصنوعی طریقے سے آٹے اور چینی کا بحران پیدا کیا تھا جس کی وجہ سے حکومت شدید دباؤ میں آ گئی تھی اور پورے ملک کے عوام بلبلا اٹھے تھے۔ بقول خود، اس رپورٹ میں ایک ایک ذخیرہ اندوز کا نام و پتہ درج تھا لیکن نہ معلوم کیوں ان کے خلاف نہ صرف کارروائی کرنے سے گریز کیا گیا بلکہ ان کے نام پتے جان لینے کے باوجود ان کے چہرے عوام کے سامنے لانے سے بھی اجتناب برتا گیا۔ کل کی میٹنگ میں عمران خان صاحب آٹے کی جس قلت پر برہمی کا اظہار کر رہے تھے وہ ذخیرہ اندوز اچانک آسمان سے نہیں ٹپکے ہونگے بلکہ یہ وہی ہونگے جو چند ہفتے پہلے ایسا قومی جرم کر چکے تھے کیونکہ آٹا ہو یا چینی مافیا، ملک میں سیکڑوں کے حساب سے نہیں، چند ایسے افراد پر مشتمل ہے جن کو انگلیوں پر گنا جا سکتا ہے لہٰذا سیدھے بھولے بننے کی بجائے اپنی میز کی دراز کھولیں اور جتنے بھی نام ان میں جلی حرفوں سے لکھے نظر آئیں ان کے خلاف بلا تا خیر بے رحمانہ کارروائی عمل میں لائیں تو اللہ نے چاہا، بازاروں میں آٹے یا اشیائے ضروریا کی کوئی کمی نہ رہے گی۔ منیر نیازی نے کیا خوب کاہ تھا کہ روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو کچی مٹی تو مہکے گی یہ مٹی کی مجبوری اگر وزیر اعظم نے پہلی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف نام و پتے جان لینے کے بعد کوئی کارروائی کر لی ہوتی تو آج جو بات دوبارہ ان کی پیشانی کو شکن آلود کر رہی ہے، وہ کبھی سامنے نہیں آتی لیکن کیونکہ انھوں نے سب کچھ جان لینے کے باوجود بھی قومی مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تھی اس لئے میں اپنے پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اب وہ اگر کچھ کرنا چاہیں گے بھی تو نہیں کر پائیں گے کیونکہ جن جن وجوہات کی بنیاد پر وہ قومی مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں نہیں لا سکے تھے وہ ساری وجوہات نہ صرف اب بھی موجود ہونگی بلکہ اب اس سے کہیں مضبوطی کے ساتھ مجرموں کا دفاع کر رہی ہونگی۔ ایک جانب مختلف شہروں میں آٹے کی مصنوعی قلت کا سامنے آنا اور پھر اس کے خلاف کوئی مؤثر قدم کا نہ اٹھا یا جانے جیسا مسئلہ در پیش ہے تو دوسری جانب وفاق اب تک اس الجھن میں پڑا ہوا ہے کہ لاک ڈاؤن ہونا چاہیے یا نہیں۔ ہونا چاہیے یا نہیں ہونا نہیں ہونا چاہیے کے بیچ اب تک وزیر اعظم صاحب جس اندیشے کا اظہار کرتے رہے ہیں وہ لوگوں کے گھروں تک کھانے پینے کی اشیا کے نہ پہنچنے کا خدشہ ہے۔ انھیں اس بات کا اندیشہ ہے کہ اگر لوگوں کے گھروں تک کھانے پینے کی اشیا نہ پہنچ سکیں تو پھر لوگوں کو گھروں کے اندر روکے رکھنا نا ممکن ہو جائے گا۔ ان کا یہ خدشہ بجا لیکن کیا ضرورت مندوں کی دہلیز تک اشیائے ضروریہ کا پہنچایا جانا اتنا مشکل ہے کہ ایک ایسی حکومت جس کے پاس نہ تو عوام کی تائید کی کمی ہو، نہ ایسے مخلص افراد کی جو گلی کوچوں میں عوامی خدمت بغیر کسی لالچ کرنے کیلئے رات دن تیار رہتے بھی ہوں اور خدمت میں لگے ہوئے بھی ہوں، جس سے افواج پاکستان مکمل تعاون کرنے کیلئے تیار ہو اور جس حکومت کے پیج پر ملک کے ہر صوبے کی انتظامیہ ہاتھ باندھے کھڑی ہو، کیا وہ اس قابل بھی نہیں کہ لوگوں کو گھروں میں بند کردینے کے بعد ان کے گھر کی دہلیز تک دو وقت کی روٹی بھی نہ پہنچا سکے۔ یہ ہے وہ سوال جس کا جواب اگر پاکستان کے عوام کو عملی صورت میں نہیں ملا تو جس خدشے کا اظہار عمران خان صاحب کر رہے ہیں وہ نہ صرف سچ ثابت ہو جائے گا بلکہ حالات قابو سے باہر بھی ہو سکتے ہیں۔ ایک جانب تو وفاق یہ بات ماننے کیلئے تیار ہی نظر نہیں آتا کہ ملک میں لاک ڈاؤن کیا جائے تو دوسری جانب وہ اتنا بے بس نظر آتا ہے کہ وہ صوبائی حکومتوں کو پورے پورے صوبے لاک ڈاؤن کرنے سے باز رکھ سکے۔ یہ بھی عجب کنفیوژن ہے کہ ایک جانب یہ کہا جائے کہ ملک لاک ڈاؤن نہیں کیا جا سکتا تو دوسری جانب وفاق یہ کہتا ہوا نظر آئے کہ "کورونا وائرس کیخلاف وفاق اورصوبائی حکومتیں مشاورت سے تمام معاملات طے کررہی ہیں، لاک ڈاؤٔن کا دورانیہ مزید جاری رکھنے کی تاریخ آج دی جائے گی۔ وفاقی وزیر حماد اظہر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پرنیشنل کمانڈ سینٹر بنادیا گیا ہے، اس میں صوبے اورادارے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں فیصلہ سازی میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے، شہریوں کو بچانا ہے اور بیماری کو پھیلنے سے روکنا ہے، اسی طرح معاشی بوجھ بھی لوگوں پر نہیں پڑنا چاہیے، اگر زندہ رہیں گے تو بیماری سے لڑ سکیں گے۔ اگر لوگ گھروں میں بھوکے رہیں گے توآپ لاک ڈاؤن میں باہر نکلنے سے نہیں روک سکتے، حکومت کی کوشش ہے کہ امدادی پیکیج کی رقم فوری عوام تک پہنچے تاکہ وہ اشیا ئے ضروریہ خرید سکیں"۔یہی وہ کنفیوژن ہے جو اس بات کا غماز ہے کہ وفاق اب تک اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہے کہ پورا ملک لاک ڈاؤن ہے یا نہیں۔ ایک جانب وفاق مسلسل لاک ڈاؤن کی مخالفت پر کمر بستہ ہے تو دوسری جانب "آج" کے دن وہ صوبوں کی مشاورت کے ساتھ لاک ڈاؤن کا دورانیہ بڑھانے کا فیصلہ بھی کرے گا۔ لاک ڈاؤن موجودہ مسئلے کا مستقل حل نہیں لیکن اسد عمر کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ زندہ ہونگے تو حالات کے معمول پر آ جانے کے بعد ایک نئی زندگی کا آغاز بھی کر سکیں گے اس ��ئے لوگوں کا گھروں میں مقید ہونا بہت ضروری ہے۔ اس نقطہ نظر کو سامنے رکھا جائے تو اب اگر کوئی مشکل کام ہے تو وہ مستحق افرا کے گھروں تک کھانے پینے کی اشیا پہنچانا۔ یہ بے حد مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں۔ جب حکومت گھر گھر پہنچ کر پولیو کے قطرے پلاسکتی ہے اور مختلف مقامات پر ان قطروں کے پلائے جانے کے خلاف شدید رد عمل کے باوجود ہر گھر کے بچوں کا ٹھیک ٹھیک حساب رکھنا اور ان کو گھر کی دہلیز پر قطرے پلادینا جیسا کام کیا جا سکتا ہے تو ایک ایک ضرورت مند تک پہنچنا بھی کوئی ناممکنات میں سے نہیں۔ اس لئے جس طرح بھی ممکن ہو، پورے پاکستان کو لاک ڈاؤن کردینا بہت ضروری ہے اور اس میں جتنی بھی تاخیر سے کام لیا جائے گا اتنا ہی کورونا بے قابو ہوتا جائے گا اس لئے ذرا بھی وقت ضائع کئے، ملک کو کچھ عرصے لاک ڈاؤن کر دیا جائے تو آنے ولی کئی پریشانیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ Read the full article
0 notes
Text
کرکٹ بجا…… مگر یہ سیاپا کیوں؟
کرکٹ بجا…… مگر یہ سیاپا کیوں؟
میں نے گزشتہ دو کالم پاکستان کو درپیش مسائل کے بارے میں لکھے تھے۔ پہلا کالم تو عمومی قسم کے داخلی اور خارجی مسائل کے بارے میں تھا جبکہ دوسرا کالم میں نے ملک میں بڑھتی ہوئی شدید مہنگائی پر لکھا تھا۔ آج کا کالم لکھتے ہوئے میرے سامنے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے اچانک یکطرفہ طور پر دورہ منسوخ کرکے واپس چلے جانے اور اس کے فورا بعد برطانوی کرکٹ ٹیم کے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کا مسئلہ ہے۔ اگر آپ اپنے ٹی۔وی چینلز، اخبارات اور سوشل میڈیا پر نظر ڈالیں تو لگتا ہے آج کے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے لئے سب سے سنگین مسائل یہی ہیں۔ پہلا یہ کہ عین وقت پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کے کان میں کیا پھونکا گیا کہ اس نے ایک چارٹر طیارہ منگوایا اور پاکستان سے اس طرح فرار ہوگئی جیسے یہاں کوئی شدید زلزلہ آنے والا ہے۔ دوسرا یہ کہ برطانوی کرکٹ کونسل نے کیوں پاکستان کا طے شدہ دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ بلا شبہ یہ دونوں واقعات، جو ایک دوسرے سے جڑے ہیں، ہمارے لئے تشویش کا باعث ہیں۔ اس تشویش کا سبب یہ نہیں کہ کچھ لوگ یہ میچ دیکھنے کی سعادت سے محروم رہے یا پی۔ٹی۔وی اور کسی دوسرے ادارے کو کروڑوں کا نقصان ہو گیا، اس لئے کہ ان دونوں واقعات کا براہ راست منفی اثر ملک کی ساکھ پر پڑا ہے جو دنیا میں پہلے ہی بہت نیچے جا چکی ہے۔
یہ آج سے کوئی گیارہ سال پہلے مارچ 2009 کا ذکر ہے جب لاہور میں، قذافی اسٹیڈیم کے قریب اس بس کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جو سری لنکن کرکٹ ٹیم کو لے کے جا رہی تھی۔ گھات میں بیٹھے بارہ دہشت گردوں نے اچانک بس پر فائرنگ شروع کر دی جس سے چھ سری لنکن کھلاڑی زخمی ہو گئے۔ چھ پاکستانی پولیس مین اور دو عام شہری اس فائرنگ سے شہید ہو گئے۔ وہ دن اور آج کا دن، دنیا بھر کے کھلاڑی سہمے ہوئے ہیں۔ ہم انہیں کسی نہ کسی طرح یہاں لانے کے سو سو جتن کرتے ہیں۔ لالچ دیتے ہیں۔ منت سماجت کرتے ہیں۔ کبھی ہماری یہ کوشش جزوی طور پر کامیاب ہو جاتی ہے اور کبھی اس سب کچھ کے باوجود کوئی اپنی جان خطرے میں ڈالنے پر آمادہ نہیں ہوتا۔ بارہ سال سے یہی کچھ ہو رہا ہے۔ اس کے اثرات پتہ نہی�� کہاں کہاں پڑے لیکن ہماری کرکٹ ٹیم کی کارکردگی بھی بری طرح متاثر ہوئی۔ وہ اس سطح سے بہت نیچے آگئی ہے جہاں پندرہ بیس سال پہلے کھڑی تھی۔
اب ایک اور پہلو پر نظر ڈالئے۔ جب ہماری بھرپور منت سماجت کے بعد کوئی ٹیم پاکستان آنے پر آمادہ ہو جاتی ہے تو ہم اس�� معمول کی کاروائی سمجھنے کے بجائے اس طرح خوشی کے شادیانے بجاتے ہیں جیسے کوئی بہت بڑی عالمی کامیابی حاصل کر لی گئی ہے۔ اب یہاں حال یہ ہوتا ہے کہ باہر کی ٹیم اور ساتھ آئے پندرہ بیس افراد کی سیکیورٹی کے لئے ہمیں جان کے لالے پڑ جاتے ہیں۔ دو دن پہلے ہی اس ہوٹل کو محاصرے میں لے لیا جاتا ہے جہاں باہر کی ٹیم کو ٹھہرانا ہوتا ہے۔ اس ہوٹل کو جانے والی سڑکیں یا تو بند کر دی جاتی ہیں یا اس طرح ناکے لگا دئیے جاتے ہیں کہ ٹریفک کی لمبی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہاں تک کہ بچے اسکولوں کو نہیں جا سکتے۔ مریض ہسپتالوں کو نہیں پہنچ سکتے اور ملازمین کے لئے اپنے دفتروں کو آنا جانا محال ہو جاتا ہے۔ کھیل کے میدان میں جا کر لطف اندوز ہونے والے تماشائی جتنے بھی ہوں، وہ شہر ایک طرح کے عذاب کا شکار ہو جاتا ہے۔ جہاں لاکھوں شہریوں کی روز مرہ زندگی اور لوگوں کا کاروبار متاثر ہوتا ہے۔ آج ہی میں نے ایک معروف کالم نگار کا کالم پڑھا کہ نیوزی لینڈ کے دورے کے وقت اسلام آباد اور راولپنڈی کا کیا حال تھا۔ راولپنڈی سٹیڈیم روڈ پر سینکڑوں دکانیں، ہوٹل، ریستوران اور دیگر تجارتی مراکز بند کر دئیے گئے۔ میچ سے دو دن پہلے ہی وہاں کر فیو کی کیفیت پیدا کر دی گئی۔ سب سے بڑی تجارتی شاہراہ، مری روڈ کا بھی یہی حال ہوا جہاں سینکڑوں بڑی دکانیں ہیں اور راولپنڈی کا سب سے بڑا بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال بھی ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم تو کسی نا معلوم سیکیورٹی تھریٹ کا بہانہ بنا کر چلی گئی لیکن راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں پر جو کچھ گزری وہ انہیں دیر تک یا درہے گا۔ مجھے یہ بھی پتہ چلا کہ راولپنڈی کے تمام بڑے کلینکس بھی بند رہے کیوں کہ ڈاکٹرز اور مریضوں کے لئے گھروں سے نکلنا مشکل بنا دیا گیا تھا۔ کیا فائدہ ایسی تفریح کا؟ دنیا میں بڑے بڑے سٹیڈیم ہیں۔ ان میں فٹ بال، کرکٹ یا ہاکی کے میچ ہوتے ہیں تو باہر چاروں طرف کی سڑکیں کھلی ہوتی ہیں اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلتا کہ سٹیڈیم میں کوئی میچ ہو رہا ہے۔ یہاں ہمارے وزیر داخلہ نے نہایت فخر سے بتا یا ہے کہ ہم نے نیوزی لینڈ کی فوج سے بھی زیادہ سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے تھے۔
ایک اور قابل ذکر پہلو یہ ہے کہ ہمارے مختلف وزراء دونوں ٹیموں، خاص طور پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کو اس طرح نشانہ بنائے ہوئے ہیں کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے تعلقات کا بھی خیال نہیں رکھا جا رہا۔ اس صورتحال پر آخر اتنا برہم ہونے کی کیا ضرورت ہے؟ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے، یا حکومت نے جو کچھ بھی کیا اچھا نہیں کیا۔ اسباب کچھ بھی ہوں، اس سے پاکستان کی سبکی ہوئی ہے۔ اگر کوئی سنگین قسم کی دھمکی تھی بھی تو حکومت پاکستان اور ہماری متعلقہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو ساری تفصیلات سے آگاہ کرنا چاہیے تھا۔ بار بار کے مطالبے کے باوجود نیوزی لینڈ ہمیں اس تھریٹ کی تفصیلات اور نوعیت سے آگاہ نہیں کر رہا۔ اب ہمارے وزراء نے کہا ہے کہ یہ ایک سازش تھی جس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ تھا اور اسی نے یہ جھوٹا تھریٹ الرٹ نیوزی لینڈ تک پہنچایا۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ بھارت ہمارا جانا پہنچانا دشمن ہے۔ وہ ہمیں دنیا بھر میں ملامت اور رسوائی کا نشانہ بنانے کے لئے سرگرم رہتا ہے۔ اس کی سفارت کاری ہم سے کہیں زیادہ موثر ہے۔ لہذا اگر ایک دشمن نے یہ سب کچھ کیا بھی تو اس کا شکوہ کیسا؟ دوسری بات یہ کہ اگر نیوزی لینڈ اور برطانیہ یہاں کھیلنے نہیں آرہے تو ہم مرے کیوں جا رہے ہیں؟ صبح و شام سیاپا کیوں ڈالا ہو ا ہے؟ اپنے آپ کو اتنا ہلکا کیوں سمجھ رہے ہیں؟ احساس کمتری میں کیوں مبتلا ہیں؟ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنے حال پر کیوں غور نہیں کر رہے؟ کیا بھارت کا دورہ کرنے والی کسی ٹیم کو ہم ایک جعلی سیکیورٹی تھریٹ بھیج کر وہاں سے نکال سکتے ہیں؟ ہر گز نہیں۔ ایسا صرف پاکستان کے حوالے سے ہو سکتا ہے۔ سب باتیں چھوڑ کر ہمارے لئے یہ سوال اہم ہونا چاہیے کہ آخر ہم میں ایسی کیا خرابی ہے کہ لوگ یہاں آنے سے ڈرتے ہیں اور ہمارے بارے میں کسی جھوٹے تھریٹ الرٹ کو بھی کیوں درست مان لیا جاتا ہے؟
window.fbAsyncInit = function() FB.init( appId : 315458908831110, xfbml : true, version : "v2.12" ); FB.AppEvents.logPageView(); ; (function(d, s, id) var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = "https://connect.facebook.net/ur_PK/sdk.js"; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); (document, "script", "facebook-jssdk")); Source link
0 notes
Text
Hamara Bemar Nizam e Sehat
Hamara Bemar Nizam e Sehat
ہمارا بیمار نظامِ صحت گو وطنِ عزیز میں کورونا کی نئی قسم کی ویسی بری حا لت تونہیں جو ہمسا یہ ملک بھا رت میں ہے۔وہا ں حا لت اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ اس کے دارلخلا فہ نئی دہلی میں ویک اینڈ پہ کر فیو نا فذ کر دیا گیا ہے۔ تا ہم ہمارے ہا ں بھی کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے سامنے آنے کے بعد کورونا کے یومیہ مثبت کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور یو ںاس نے ابھی تک عوام کا پیچھا نہیں چھوڑا۔ حکومت…
View On WordPress
0 notes
Photo
لاک ڈاؤن سے ان لاک تک کورونا وائرس کی دہشت نے حکومت ہند کو مجبور کیا کہ وہ ملک میں کاروبار زندگی کو معطل کر دے ، چنانچہ وزیر اعظم نے پہلے ۲۲ مارچ کو جنتا کر فیو کا اعلان کیا ، تالی اور تھالی پٹوایا، یہ منظر دیکھ کر گاؤں میں سر شام دیہاتیوں کے شور ہنگامے کی بہت یاد آئی، جب جانوروں سے مصیبتوں کو دور کرنے کے لیے لوگ شور شروع کر تے تھے اور یہ آواز پھیلتی ہوئی کئی گاؤں تک پہونچ جاتی تھی ، دیہاتی اور ان پڑھ لوگ اس قسم کے اوہام میں مبتلا ہوتے ہیں، ہمارے وزیر اعظم پڑھے لکھے ہیں، اور پہلے وزیر اعظم ہندوستان کے ہی نہیں دنیا کے ہیں، جن کی ڈگری پریس کانفرنس کرکے دکھائی گئی ، ایسے پڑھے لکھے وزیر اعظم نے کیوں تالی اور تھالی پٹوائی ، لوگ سمجھ نہیں سکے، پھر انہوں نے صرف ایک دن بعد چار گھنٹے کا وقفہ دے کر پورے ملک کو لاک کر دیا، اور ایک دن انہوں نے لوگوں سے بجلی گل کرکے موم بتی اور ٹارچ جلا کر زمانہ قدیم میں ہندوستان کو پہونچانے کا کام کیا، اس سے جو فضائی آلودگی پیدا ہوئی وہ الگ ، لوگوں نے وزیر اعظم کی بات مان لی اور سب کچھ بند ہو گیا سماجی فاصلہ بنائے رکھنے اور سوشل ڈسٹنسنگ کے نام پر پورے ملک میں ہاہا کار مچ گیا ، مزدوروں کو جب کام نہیں ملا اور کمپنوں نے ان کے تعاون سے ہاتھ کھینچ لیے تو وہ گھر واپسی کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، پیدل ، ٹرک، ٹھیلہ ، سائیکل ، موٹر سائکل جو دستیاب ہوا اس پر چل پڑے، اوپر کھلا آسمان ، سورج کی تمازت شباب پر ، نیچے تار کول کی تپتی سڑک ، ہزار ڈیڑھ ہزار کیلو میٹر کا فاصلہ ، بچے ، عورتیں، بوڑھے، سب شریک سفر ، خورد ونوش کا سامان عنقا ، بھوک سے تڑپتے لوگ اور دودھ کے لیے بلکتے بچے، یہ منظر بھی ان گناہ گار آنکھوں کو دیکھنا تھا ، سودیکھا کیے، بہت سارے لوگ دم توڑ گیے بعد از خرابیٔ بسیار گاڑیاں چلیں تو راستہ بھٹکنے لگیں، ٹرین کے راستہ بھٹکنے کی بات پہلی بار سننے میں آئی ، بھٹکی ہوئی ٹرینوں نے مزدور مسافروں کو بھی بھٹکایا اور خبر ہے کہ کم وبیش پچاسی مزدور ٹرین میں ہی دم توڑ گیے، لاک ڈاؤن کا سلسلہ بڑھتا ہی رہا ، پہلے اکیس دن، پھر انیس دن ، پھر چودہ دن اور پھر اکتیس مئی تک پورا ملک لاک ڈاؤن کا کرب جھیلتا رہا۔
0 notes
Text
چکوٹھی کے قریب کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف دھرنا جاری
چکوٹھی کے قریب کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف دھرنا جاری
احتجاجی دھرنا چناری اور لائن آف کنٹرول چکوٹھی کے درمیان (چنوئیاں،بھرائیاں ) کے مقام پر چوتھے روز بھی جاری۔ فوٹو:فائل
ہٹیاں بالا: کر فیو اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی دھرنا چناری اور لائن آف کنٹرول چکوٹھی کے درمیان (چنوئیاں،بھرائیاں ) کے مقام پر چوتھے روز بھی جاری رہا۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا مقبوضہ کشمیر میں کر فیو اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی دھرنا چناری اور لائن آف کنٹرول…
View On WordPress
0 notes
Text
پرفیوم استعمال کریں، لیکن کہیں غلط جگہ پرفیوم لگا کر بڑا نقصان نہ کروا بیٹھیں
لاہور:آجکل ہر انسا ن خوش لباس نظر آنے کیساتھ ساتھ یہ بھی چاہتا ہے کہ اس کی شخصیت پر کشش ہو ۔ ایسے میں بہت مختلف ہربے آزماتے نظر اآتے ہیں ان میں سے اچھے پر فیو م کا استعما ل بھی ایک ہربہ ہے ۔ پرفیوم استعمال کریں، لیکن شدید گرمی کے موسم میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے کہ کہیں غلط جگہ پرفیوم لگا کر بڑا نقصان نہ کروا بیٹھیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پرفیوم اور دھوپ کا ملاپ بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
۔اگر آپ گردن پر پرفیوم چھڑک کر دھوپ
میں نکل جاتے ہیں تو اس پر براہ راست دھوپ پڑنے کی صورت میں ’پوئیکیلو ڈرما آف سیواٹ‘ نامی جلدی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔ یہ ��یماری جلد پر دھبوں کی صورت میں نمودار ہوتی ہے، جن میں کھجلی، درد اور شدید جلن ہوتی ہے۔ یہ دھبے دراصل جلد میں خون کی شریانوں کے پھٹنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں اور ان کے نشان ایک مدت تک باقی رہتے ہیں
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تا کہ دوسرے لوگ بھی اس سے فائدہ اُٹھا سکیں۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post پرفیوم استعمال کریں، لیکن کہیں غلط جگہ پرفیوم لگا کر بڑا نقصان نہ کروا بیٹھیں appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2Se4R3S via India Pakistan News
0 notes
Text
پرفیوم استعمال کریں، لیکن کہیں غلط جگہ پرفیوم لگا کر بڑا نقصان نہ کروا بیٹھیں
لاہور:آجکل ہر انسا ن خوش لباس نظر آنے کیساتھ ساتھ یہ بھی چاہتا ہے کہ اس کی شخصیت پر کشش ہو ۔ ایسے میں بہت مختلف ہربے آزماتے نظر اآتے ہیں ان میں سے اچھے پر فیو م کا استعما ل بھی ایک ہربہ ہے ۔ پرفیوم استعمال کریں، لیکن شدید گرمی کے موسم میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے کہ کہیں غلط جگہ پرفیوم لگا کر بڑا نقصان نہ کروا بیٹھیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پرفیوم اور دھوپ کا ملاپ بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
۔اگر آپ گردن پر پرفیوم چھڑک کر دھوپ
میں نکل جاتے ہیں تو اس پر براہ راست دھوپ پڑنے کی صورت میں ’پوئیکیلو ڈرما آف سیواٹ‘ نامی جلدی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔ یہ بیماری جلد پر دھبوں کی صورت میں نمودار ہوتی ہے، جن میں کھجلی، درد اور شدید جلن ہوتی ہے۔ یہ دھبے دراصل جلد میں خون کی شریانوں کے پھٹنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں اور ان کے نشان ایک مدت تک باقی رہتے ہیں
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تا کہ دوسرے لوگ بھی اس سے فائدہ اُٹھا سکیں۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
The post پرفیوم استعمال کریں، لیکن کہیں غلط جگہ پرفیوم لگا کر بڑا نقصان نہ کروا بیٹھیں appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2Se4R3S via Urdu News
0 notes