#ڈاکٹرعافیہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کیلئےابھی کامیابی نہیں ملی،اسحاق ڈار
ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے حوالے سے ابھی کامیابی نہیں ہوئی ۔ سی پیک نے توانائی کے ڈھانچے کو مضبوط کیا،ڈار وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر لوڈشیڈنگ کے مسائل پر قابو پانے میں مدد دی ہے۔چین-پاکستان اقتصادی راہداری کو پاکستان کے لیے چین کا “شاندار تحفہ” قرار…
0 notes
Photo
ترجمان دفتر خارجہ نے ڈاکٹرعافیہ سے متعلق بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا #aajkalpk ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق اُن کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
0 notes
Text
ڈاکٹرعافیہ صدیقی ساتھی قیدی کے حملے سے زخمی
ڈاکٹرعافیہ صدیقی ساتھی قیدی کے حملے سے زخمی
امریکی جیل کارزویل میں قیدپاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی ساتھی قیدی کے حملے میں زخمی ہوگئیں. اس حوالے سے دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے تصدیق کردی ہے . اپنے بیان میں زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ خبر ملتے ہی ہمارے واشنگٹن میں سفارتخانے کے علاوہ ہاوسٹن میں قونصل جنرل نے فوری طور معاملہ متعلقہ امریکی حکام کے ساتھ اٹھایاجبکہ قونصل جنرل ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خیریت دریافت کرنے جیل پہنچے. جیل…
View On WordPress
0 notes
Text
ڈاکٹرعافیہ صدیقی امریکی جیل میں قیدی کے حملے میں زخمی - اردو نیوز پیڈیا
ڈاکٹرعافیہ صدیقی امریکی جیل میں قیدی کے حملے میں زخمی – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین ہیوسٹن، ٹیکساس: امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی ساتھی قیدی کے حملے میں زخمی ہوگئیں۔ امریکی جیل کارزویل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی جیل میں ایک قیدی کے حملے کے نیتجے میں زخمی ہوگئیں، اس حوالے سے دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے تصدیق کردی ہے۔ زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ خبر ملتے ہی ہمارے قونصل جنرل ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خیریت دریافت کرنے جیل پہنچے،…
View On WordPress
0 notes
Text
کیا ڈاکٹر عافیہ صدیقی زندہ ہیں ؟
دم گُھٹتا جارہا ہے افسردہ دلی سے یارو! کوئی افواہ ہی پھیلا دو کہ کچھ رات کٹے
امریکی قید میں مظلوم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ کئی برس سے حکمرانوں کی بےحسی کی چادر تانے پڑا تھا۔ کل سوشل میڈیا پر اچانک ہی ان کی موت کی افواہ نے ہل چل پیدا کر دی۔ انٹرنیٹ اب ہماری زندگیوں کا لازمی اور غالب جزو بن چکا ہے۔ ہم اس کی اطلاعات کی تصدیق کیے بِنا ہی متاثر ہو جاتے ہیں۔ پھر یہ متاثر ہونا لائک، کمنٹ اور شیئر کے ذریعے دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو جاتا ہے۔ کل ڈاکٹر عافیہ کی موت کی خبر بھی ایک غیرمستند سائٹ پر سامنے آئی، اور چونکہ عافیہ قوم کی دُکھتی رگ ہے‘ لہٰذا یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ لوگ بےچین ہو کر اپنی مظلوم بہن کی خیریت معلوم کرنے ان کی فیملی کی جانب لپکے
فیملی ترجمان ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے مطابق :
ڈاکٹر عافیہ کی زندگی اور صحت سے متعلق ہمیں حکومتِ پاکستان، وزارت خارجہ اور امریکی جیل حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ اطلاع نہیں ملی، اور کوشش کے باوجود پاکستانی اور امریکی حکام سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ جبکہ دو سال سے زائد عرصہ گزر گیا، اہلِ خانہ رسمی رابطے سے بھی محروم ہیں۔ اس لیے عوام کسی افواہ پر یقین نہ کریں اور دعا کریں کہ اللّٰہ تعالیٰ جلد ہماری بہن کو مکمل عافیت کے ساتھ وطن واپس لانے والے حکمران عطا فرما دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی پروٹوکول یہ ہے کہ سب سے پہلے فیملی کو اطلاع دی جاتی ہے، اور اس کے بعد جس ملک کا باشندہ ہوتا ہے اس ملک کے قونصلیٹ یا سفارتخانہ کو اطلاع دی جاتی ہے۔
امریکہ میں پاکستانی قونصلیٹ عائشہ فاروقی سے بذریعہ ای میل رابطہ کرنے پر جواب آیا ہے کہ وہ پی�� کے دن کنفرم کر سکیں گی۔ سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عافیہ کے انتقال کی افواہ کے بعد اندرون و بیرونِ ملک سے ٹیلی فون کالوں کا تانتا بندھ گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ٹیلی فون، ایس ایم ایس اور سوشل میڈیا کے ذریعے عافیہ کی خیریت دریافت کر رہے ہیں، عوام مظلوم عافیہ کی واپسی کے بغیر امریکی قاتل کرنل جوزف کو چھوڑ دینے پر شدید غم و غصے اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ سے متعلق افواہیں پھیلانے کا مقصد امریکی قاتل کرنل جوزف کی شرمناک واپسی پرشدید عوامی تنقید کا رخ موڑنا بھی ہو سکتا ہے۔
واضح رہے، ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو 2003 میں مبینہ طور پر اس وقت کے حکمران پرویز مشرف کی اجازت پر کراچی سے تین چھوٹے بچوں سمیت اغوا کر کے بگرام ایئربیس افغانستان لے جایا گیا تھا۔ یہاں پانچ سال تک امریکی عقوبت خانے میں انسانیت سوز مظالم توڑے گئے۔ برطانوی نَو مسلم صحافی ایوون ریڈلے نے یہاں موجود قیدی نمبر 650 کے ڈاکٹر عافیہ ہونے کا انکشاف عالمی میڈیا کے سامنے کیا۔ اس کے بعد اس خاتون کے خلاف ایک عجیب و غریب مقدمہ تیار کیا گیا۔ جس کے مطابق یہ کمزور اور زخموں سے چُور خاتون M_4 گن اٹھا کر امریکی فوجیوں پر حملے کی مرتکب ہوئی ہے۔ ایک فوجی قریب سے گولی مار کر عافیہ کو زخمی کر دیتا ہے۔ وہ بچ جاتی ہے اور 2009 میں امریکہ منتقل کر دی جاتی ہے۔
امریکی قیدیوں پر حملہ کرنے اور مارنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا۔ فرضی اور رسمی عدالتی کارروائی کے بعد چھیاسی (86) سال قید کی سزا سنا دی جاتی ہے۔ قید کی سزا کے طور پر انہیں 6×6 کی تنگ و تاریک کوٹھری میں رکھا گیا ہے۔ جسمانی تشدد اور برہنگی کی اذیت، قرآن کی بےحرمتی پر لباس دینے کی شرط، مظالم کا حصہ ہونے کے باوجود اس خاتون کا عزم مضبوط ہے۔ دوسری جانب اس کے اہلِ خانہ اس مظلوم بیٹی کے لیے انصاف کی تلاش میں مسلسل کوشاں ہیں۔ عدالتی فیصلے میں ان کو دی جانے والی سزا کو سیاسی سزا کہا گیا ہے۔ اس لیے اس معاملے کو سیاسی کیس کے طور پر ڈیل کیا جانا چاہیئے تھا۔ مگر افسوس! سیاست کے ایوانوں میں اس کیس کے لئے کوئی ڈیل نہ کی جا سکی۔
مبینہ طور پر، پرویز مشرف نے اس کی گرفتاری کے عوض ڈالرز وصول کیے اور اپنی کتاب میں اس کا شرمناک تذکرہ بھی کیا۔ آصف زرداری نے امریکہ سے آئی ہوئی کیس کی اہم دستاویز پر دستخط صرف اس وجہ سے نہیں کیے کہ یہ عافیہ کو بھیجنے والوں کا کام ہے۔ اس طرح پیپلز پارٹی کی حکومت نے عافیہ کی رہائی کے سلسلے کی اہم ترین کوشش کو ناکام بنا دیا۔ شائد یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کے اہل خانہ اور ان سے محبت کرنے والے اس معاملے میں حسین حقانی کے کردار کوسفاکانہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے بیوہ اور غمزدہ ماں کے ساتھ ان کی بیٹی کو واپس لانے کا جھوٹا مذاق کیا۔ حکومت سے ��یسے بٹورنے کے باوجود عافیہ کو ٹارچر سیل کے حوالے کیا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنی مدت کے ابتدائی 100 دنوں میں عافیہ کو وطن لانے کا اپنا وعدہ کیا بھولے، گویا اپنی نااہلی کے سفر کا آغاز کر بیٹھے اور بجا طور نفرت کے حقدار ٹھہرے۔ ڈاکٹر عافیہ پاکستانی قیدی ہے۔ اس کے کیس کو ریاستی طور پر حل کیا جانا چاہیے تھا۔ لیکن ہماری نام نہاد مصلحت کیش سیاسی پالیسیاں اس کی متحمل نہ ہو سکیں۔ ماضی اور حال میں امریکی سفارتکار، حادثاتی طور پر پاکستانیوں کے قتل کے مرتکب ہوئے۔ چیف جسٹس صاحبان کے بلند و بانگ دعووں کے باجود حکومت ہر بار امریکی غلامی کے آگے بےبسی کی تصویر بن گئی، نتیجتاََ دونوں قاتل سفارتکاروں کو باعزت ان کے وطن رخصت کیا گیا۔
اب شکیل آفریدی کی صورت میں ایک اور موقع موجود ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے سی آئی اے (CIA) کو اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے میں مدد کی تھی۔ ایک روسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو چھڑانے کے بدلے پاکستان کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی پیشکش کی تھی، تاہم پاکستان نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ ڈاکٹر عافیہ کے معاملے میں ہر حکومت کی پسپائی اس بات کا اعلان ہے کہ اس معاملے کو کسی سیاسی پارٹی کی مکمل/ غیرمشروط حمایت حاصل نہیں۔ نئے انتخابات قریب ہیں، ان کی تیاریوں کے سلسلے میں سیاسی وفاداریوں کی تبدیلی، اتحاد اور جلسے جلوس سبھی کچھ ہو رہا ہے مگر دیکھنا یہ ہے کہ عافیہ کتنا، کہاں، کس کس کو یاد رہتی ہے؟
بے حسی کی اس گھمبیر فضا میں اگر اس کی موت کی افواہ وائرل ہوتی ہے تو یہ ایک جھنجھوڑ دینے والی یاد دہانی ہی ہے۔ افواہ بذاتِ خود بِلاتحقیق خبر اور ممکنہ شر ہے۔ مگر شر سے خیر کو نکالنے پر بھی اللّٰہ ہی قادر ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کی آخری خبر گیری کا تذکرہ بھی یاد رہے۔ امریکہ میں پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی عافیہ سے ملاقات کرنے جیل گئیں۔ ان کے مطابق جنیوا کنونشن کی شق 2047 کا حوالہ دینے پر انہیں ملاقات کے لیے اس بیرک تک لے جایا گیا جہاں عافیہ قید ہے۔
عائشہ فاروقی کے الفاظ ملاحظہ ہوں! کیا حکمران اور سیاستدان یہ الفاظ اپنے جگر گوشوں کے لیے پسند کریں گے؟ “سلاخوں کے پیچھے بیڈ پر ایک خاتون منہ پر چادر اوڑھے لیٹے ہوئے تھی۔ ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے ہڈیوں اور گوشت کا ڈھیر بیڈ پر دھرا ہے، بےحس و حرکت جیل حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ یہی عافیہ ہے۔” اس طرح عافیہ کے زندہ ہونے کی تصدیق ہو گئی، ورنہ ماضی میں تقریباََ گیارہ برس قبل صرف ایک مرتبہ پاکستانی سینیٹرز کے ایک وفد کو عافیہ سے ملاقات کی اجازت ملی تھی۔ جب کہ گذشتہ ڈھائی سال سے ٹیلی فون پر ہونے والی اہلِ خانہ سے چند منٹ کی گفتگو کا سلسلہ بھی منقطع ہے۔
��س کی صحت کی تشویش ناک اطلاعات کے بعد حکومت سے کئی بار نجی خرچ پر عافیہ سے ملاقات کروانے کی درخواست کی جا چکی ہے۔ ضعیف والدہ اپنی بیٹی، اور بچے اپنی ماں سے ملاقات کے لیے ساڑھے چودہ سال سے تڑپ رہے ہیں۔ ہمارے دفترِخارجہ کے ترجمان، ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق : “پاکستان کی جانب سے انسانی ہمدردی کا کام چودہ سو (1400) سال پہلے کی تعلیمات کی روشنی میں کیا جاتا ہے۔ ہمارے ہاں قیدیوں کی رہائی چودہ سو برس پرانی اسلامی روایات کی عکاس ہے۔ ” کتنے صدر، وزیر اعظم، چیف جسٹس اور آرمی چیف آئے اور چلے گئے… کیا عافیہ کو وطن واپس لانے کی سعادت کسی کو نہیں ملے گی؟
وقت کا مؤرخ سراپا انتظار ہے!
رضوانہ قائد
2 notes
·
View notes
Text
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی بڑی اُمید پیدا ہوگئی
اسلام آباد (گلوبل کرنٹ نیوز) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی بڑی امید پیدا ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وفاقی حکومت نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کے لئے بے بسی کا اظہار کیا ہے تا ہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے رحم کی اپیل پر دستخط کر دیئے ہیں۔ سینیٹر مشتاق احمد کا سینیٹ اجلاس میں کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کی گھر والوں سے ٹیلیفون پر بات نہیں کرائی جارہی، جس پروزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ عافیہ صدیقی نے رحم کی اپیل پر دستخط کر دیے ہیں ،پہلے ڈاکٹرعافیہ صدیقی رحم کی اپیل دائر کرنے پر تحفظات کررہی تھیں،ہمارے اختیار میں ہوتا تو ہم عافیہ صدیقی کو 24 گھنٹے کے اندر لے آتے۔ ڈاکٹر بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کو ای میل رسائی حاصل ہے ،عافیہ صدیقی اس کے ذریعے اپنے خاندان اورقونصل سے رابطے میں رہیں،ڈاکٹر عافیہ نے ہمارے سفارتخانے سے کئی مرتبہ ایمبیسی ٹیلیفون پر بات کی ،خاندان سےٹیلیفون پر بات کرنے کا مجھے علم نہیں ،ہوسٹن کے سفارتخانے کے ذمے لگا سکتا ہوں کہ وہ ان کے گھروالوں سے عافیہ صدیقی کا رابطہ کرادیں۔ بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کو حوالے کرنے والوں کیخلاف بالکل کارروائی ہو سکتی ہے، عافیہ صدیقی اور ایمل کانسی کو حوالے کرنیوالوں کو عدالت لے جایا جا سکتا Read the full article
0 notes
Text
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو دختر پاکستان کا خطاب دینے کا مطالبہ ، قراردار جمع قرارداد پی ٹی آئی رکن اسمبلی سیمابیہ طاہرکی جانب سےجمع کروائی گئی
https://tns.world/urdu/?p=90866
لاہور مارچ 18 (ٹی این ایس): امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو دختر پاکستان کا خطاب دینے کے مطالبے کی پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں امریکی جیل میں قید ڈاکٹرعافیہ صدیقی کودخترپاکستان کا خطاب دینے کے مطالبے کی قرارداد جمع کروادی گئی ہے ۔ قرارد...
0 notes
Photo
کراچی: عافیہ کے آنے کی خبر غلط تھی تو حکومت خاموش کیوں رہی، فوزیہ صدیقی. کراچی(حکیم محمد یوسف سے) ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لگ رہا تھا کہ عافیہ واپس آرہی ہیں اور قوم جو عافیہ سے محبت کرتی ہے خوش ہوگئی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور عوام مایوس ہوگئے، عافیہ کے آنے کی خبر غلط تھی تو حکومت خاموش کیوں رہی؟ امریکا میں قید پاکستانی ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چند روز سے سوشل میڈیا پر خبریں پھیل رہی ہیں کہ 16 مارچ کو ڈاکٹر عافیہ رہا ہوکر آرہی ہیں، اس فضا میں امید پیدا ہوئی کہ عافیہ واپس آرہی ہیں اورقوم جو عافیہ سے محبت کرتی ہے خوش ہوگئی لیکن ایسا نہیں ہوا اور عوام مایوس ہوگئے۔ ڈاکٹر عافیہ سے متعلق میڈیا پر خبریں وائرل ہونے اور موجودہ حکومت کو کریڈٹ دینے کا سلسلہ جاری رہا مگر حکومت خاموش رہی.
0 notes
Text
عافیہ صدیقی کیس بیرون ملک قید پاکستانیوں سے منسلک کرنے کا حکم
عافیہ صدیقی کیس بیرون ملک قید پاکستانیوں سے منسلک کرنے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی وطن واپسی کیس کو بیرون ملک قید پاکستانیوں کے کیس سے منسلک کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی ہرتین ماہ بعد پاکستانی کونسلر سے ملاقات ہوتی ہے۔
جسٹس عظمت سعید نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ جائزہ…
View On WordPress
0 notes
Text
عافیہ صدیقی کیس بیرون ملک قید پاکستانیوں سے منسلک کرنے کا حکم
عافیہ صدیقی کیس بیرون ملک قید پاکستانیوں سے منسلک کرنے کا حکم
عافیہ کا معاملہ دیگر پاکستانی قیدیوں کیساتھ اٹھانے سے شاید کچھ ہوجائے، سپریم کورٹ فوٹو:فائل
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی وطن واپسی کیس کو بیرون ملک قید پاکستانیوں کے کیس سے منسلک کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی…
View On WordPress
0 notes
Photo
ڈاکٹرعافیہ صدیقی نے رحم کی اپیل پر دستخط کر دیئے.بابر اعوان – اردو نیوز پیڈیا اردو نیوز پیڈیا آن لائین اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بتایا ہے کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی نے رحم کی اپیل پر دستخط کر دیئے۔
0 notes
Text
ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو “دخترپاکستان ” کا خطاب دیا جائے ، وزیراعظم سے مطالبہ
ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو “دخترپاکستان ” کا خطاب دیا جائے ، وزیراعظم سے مطالبہ
پنجاب اسمبلی میں امریکی جیل میں قید ڈاکٹرعافیہ صدیقی کودخترپاکستان کا خطاب دینے کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی اور کہا گیا ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے سفارتی سطح پربھرپور اقدامات کئے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے متعلق ایک اور قرارداد جمع کرادی گئی ، قرارداد پی ٹی آئی رکن اسمبلی سیمابیہ طاہرکی جانب سے جمع کرائی گئی۔
قرارداد میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ…
View On WordPress
0 notes
Text
عافیہ صدیقی کی رہائی پرحکومت اور پاکستانی عدالتیں کچھ نہیں کرسکتیں، چیف جسٹس
https://tns.world/urdu/?p=70373
اسلام آباد25 جون(ٹی این ایس) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عافیہ صدیقی زندہ ہیں،اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے، ہم امریکی حکومت کوکیسے حکم دے سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ...
0 notes
Photo
کراچی: عافیہ کے آنے کی خبر غلط تھی تو حکومت خاموش کیوں رہی، فوزیہ صدیقی. کراچی(حکیم محمد یوسف سے) ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لگ رہا تھا کہ عافیہ واپس آرہی ہیں اور قوم جو عافیہ سے محبت کرتی ہے خوش ہوگئی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور عوام مایوس ہوگئے، عافیہ کے آنے کی خبر غلط تھی تو حکومت خاموش کیوں رہی؟ امریکا میں قید پاکستانی ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چند روز سے سوشل میڈیا پر خبریں پھیل رہی ہیں کہ 16 مارچ کو ڈاکٹر عافیہ رہا ہوکر آرہی ہیں، اس فضا میں امید پیدا ہوئی کہ عافیہ واپس آرہی ہیں اورقوم جو عافیہ سے محبت کرتی ہے خوش ہوگئی لیکن ایسا نہیں ہوا اور عوام مایوس ہوگئے۔ ڈاکٹر عافیہ سے متعلق میڈیا پر خبریں وائرل ہونے اور موجودہ حکومت کو کریڈٹ دینے کا سلسلہ جاری رہا مگر حکومت خاموش رہی.
0 notes
Text
عافیہ صدیقی کیس بیرون ملک قید پاکستانیوں سے منسلک کرنے کا حکم
عافیہ صدیقی کیس بیرون ملک قید پاکستانیوں سے منسلک کرنے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی وطن واپسی کیس کو بیرون ملک قید پاکستانیوں کے کیس سے منسلک کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی ہرتین ماہ بعد پاکستانی کونسلر سے ملاقات ہوتی ہے۔
جسٹس عظمت سعید نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ جائزہ…
View On WordPress
0 notes
Text
عافیہ صدیقی کی بہن حکومت پربرس پڑیں
New Post has been published on https://khouj.com/pakistan/115969/
عافیہ صدیقی کی بہن حکومت پربرس پڑیں
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لگ رہا تھا کہ عافیہ واپس آرہی ہیں اور قوم جو عافیہ سے محبت کرتی ہے خوش ہوگئی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور عوام مایوس ہوگئے، عافیہ کے آنے کی خبر غلط تھی تو حکومت خاموش کیوں رہی؟
امریکا میں قید پاکستانی ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چند روز سے سوشل میڈیا پر خبریں پھیل رہی ہیں کہ 16 مارچ کو ڈاکٹر عافیہ رہا ہوکر آرہی ہیں، اس فضا میں امید پیدا ہوئی کہ عافیہ واپس آرہی ہیں اورقوم جو عافیہ سے محبت کرتی ہے خوش ہوگئی لیکن ایسا نہیں ہوا اور عوام مایوس ہوگئے۔
ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ آج یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ ��یا عافیہ آرہی ہیں؟ سوال اب یہ نہیں کہ کیا آرہی ہیں بلکہ یہ کہ کب آرہی ہیں؟ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے لگ رہا تھا کہ وہ واپس آئیں گی، وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ خاموش رہیے گا اس حوالے سے لیکن اس بیان کو توڑ مروڑ کر سوشل میڈیا پر پھیلا دیا گیا اگر ایسا نہ ہوتا تو شاید آج عافیہ کو ویلکم کر رہے ہوتے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ میں اس مسئلے پر خاموش رہی تو میرے نام سے جعلی اکاؤنٹ بنا کر بے تکی خبریں پھیلائی گئیں،ان خبروں نے عوام کو گمراہ کردیا۔
0 notes