#پروموشن
Explore tagged Tumblr posts
Text
آرمی چیف کی توجہ کے لیے
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا اپنی تقریروں میں اسلامی حوالے دینا بہت اچھا لگتا ہے۔ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے پاکستان کا صدر ہو، وزیراعظم ہو، جرنیل ہوں، وزیر، مشیر، گورنر، وزرائے اعلی، ممبران پارلیمنٹ یا اعلی عہدوں پر فائز سرکاری افسران، ان سب کیلئے لازم ہونا چاہئے کہ اُن کا اسلام سے متعلق علم عام پاکستانیوں سے زیادہ ہو۔ یہ اس لیے ضروری ہے کہ ہمارے فیصلے، ہمارے قوانین ، ہماری پالیسیاں سب اسلام کی تعلیمات کے مطابق ہوں۔ ہماری موجودہ صورتحال بہت خراب ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر قائم تو ہو گیا، اسلامی آئین بھی دے دیا گیا، بار بار اسلام کا نام بھی لیا گیا لیکن ہمارے قوانین، ہماری پالیسیاں دیکھیں، ہمارا ماحول، ہمارا میڈیا، ہماری معیشت، ہماری پارلیمنٹ، ہماری یونیورسٹیوں اور کالجوں پر نظر ڈالیں تو پتا چلے گا کہ اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش آج تک نہیں ہوئی، جس کے نتیجے میں ہم ایک Confused قوم بن چکے ہیں۔ نام اسلام کا لیتے ہیں جبکہ نقالی مغربی کلچر کی کر رہے ہیں۔ ہمارے آئین کی تو منشاء ہے کہ پارلیمنٹ کے مسلمان ممبران باعمل مسلمان ہوں، اسلامی تعلیمات کے بارے میں کافی علم رکھتے ہوں اور کسی بڑے گناہ کی وجہ سے نہ جانے جاتے ہوں۔
یہ بھی تمام ممبران کیلئے لازم ہے کہ وہ پاکستان کے اسلامی نظریے کا دفاع کرتے ہوں۔ حقیقت میں کیسے کیسے لوگ پارلیمنٹ میں آتے ہیں یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ آئین کی اسلامی شقوں کی کھلے عام خلاف ورزی ہوتی ہے لیکن کوئی بولتا نہیں۔ ہمارے کئی اراکینِ پارلیمنٹ پاکستان کے اسلامی نظریےکی مخالفت کرتے ہیں، کئی سیکولر پاکستان کی بات کرتے ہیں لیکن آئین کی منشاء کے خلاف جانے کے باوجود اُن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ اس ماحول میں ایک حافظ قرآن جنرل کا آرمی چیف بننا اور اُن کی طرف سے اپنی ہر تقریر میں اسلامی تعلیمات کا بڑے فخر سے حوالہ دینا بہت خوش آئند ہے، جس کی ہم سب کو حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ میری آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے گزارش ہے کہ وہ پاک فوج میں اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے اقدامات کریں۔ اس سلسلے میں، میں سابق نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی کی مثال دوں گا جنہوں نے اپنے تین سالہ دور میں پاکستان نیوی میں ایسا انقلاب برپا کیا جو نہ صرف قابلِ تحسین بلکہ قابلِ تقلید بھی ہے۔
ایڈمرل عباسی کی ہدایت پر پاک بحریہ اور بحریہ فائونڈیشن کے تحت چلنے والے تمام اسکولوں میں قرآن حکیم کو فہم کے ساتھ لازمی طور پر پڑھایا جا نے لگا، جس کیلئے پرانے اساتذہ کی تربیت کی گئی اور نئے استاد بھی بھرتی کئے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ بحریہ کے رہائشی علاقوں میں قرآن سینٹرز کھولے گئے جہاں بچوں، بڑوں اور بوڑھوں، سب کو قرآن حکیم کی فہم کے ساتھ تعلیم ، اسلامی اقدار کے فروغ اور مغرب کی ذہنی غلامی سے چھٹکارے پر زور اور تربیت دینے کے اقدامات کیے گئے۔ اسلامی لباس اور اسلامی شعائر کو اپنانے پر زور دیا گیا اور طلبہ کو بالخصوص علامہ اقبال کے فکری انقلاب سے روشناس کروانے کیلئے بھی کام کیا گیا۔ پاک بحریہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ Religious Motivation Officers بھرتی کئے گئے۔ اِن افسران نے بہترین دینی اور دنیاوی تعلیم حاصل کی ہوئی ہے اور ��یول اکیڈمی کے تربیت یافتہ ہیں۔ اِن Religious Motivation Officers کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ نیول افسران اور ماتحت اہلکاروں کی اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کے حوالے سے حوصلہ افزائی کریں۔
اِن افسران کو نیوی کے جہازوں میں بھی افسران اور ماتحت اہلکاروں کی اسلامی اصولوں کے مطابق تعلیم و تربیت کیلئے بھیجا گیا۔ اِن افسران کی یہ بھی ذمہ داری لگائی گئی کہ خطبہ جمعہ دیں اور دورِ حاضر کے ایشوز پر دسترس رکھتے ہوئے عوام کی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں رہنمائی کریں۔ سابق نیول چیف کے دور میں بحریہ کے تحت چلنے والی تمام مساجد کی بہترین انداز میں تزین و آرائش بھی کی گئی جبکہ خطیبوں اور ائمہ مساجد کی تعداد ماضی کے مقابلے میں دگنا کر دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس کیلئے عربی زبان کی تعلیم کو لازم کر دیا گیا ہے۔ خواتین کو پردہ کرنے کی ترغیب دینے، اُن کیلئے خصوصاً پڑھاتے وقت اعضائے ستر کو چھپا کر رکھنے، جبکہ مردوں کو نگاہوں کی حفاظت کرنے اور شائستگی اپنانے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔ پروموشن کیلئے پاک بحریہ کے افسران کے کردار کو اہمیت دی جانے لگی یعنی اگر کوئی افسر چاہے کتنا ہی قابل اور لائق کیوں نہ ہو اگر باکردار نہ ہو تو اُسے ترقی نہیں دی جاتی۔ امید ہے کہ موجودہ نیول چیف کے دور میں بھی یہ پالیسیاں پاکستان نیوی میں جاری و ساری رہیں گی۔ میں ماضی میں اپنے کالمز کے ذریعے یہ گزارش پاک فوج اور ائیرفورس کی اعلیٰ قیادت سے بھی کر چکا ہوں کہ پاکستان نیوی کی طرح اُنہیں بھی یہ اقدامات اپنی اپنی فورس میں کرنے چاہئیں۔ اس سلسلے میں آرمی چیف سے امید اس لیے زیادہ ہے کیوں کہ وہ خود اسلامی تعلیمات کی اہمیت کو کسی عام فرد سے بہت زیادہ سمجھتے ہیں۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes
·
View notes
Text
Recharge Google Ads account
0 notes
Text
اسلام آباد پولیس کے 240 افسران کی اگلے عہدوں پر ترقیاں
(24 نیوز)اسلام آباد پولیس کے 240 افسران کی اگلے عہدوں پر ترقیاں ہوگئیں۔ ڈی آئی جی ڈاکٹر سید مصطفیٰ تنویر کی زیر صدارت ڈپارٹمنٹل پروموشن بورڈز کا اجلاس ہوا۔ پروموشن بورڈ نے 2 انسپکٹرز، 20 سب انسپکٹر، 55 اے ایس آئیز، 65 ہیڈ کانسٹیبلز کی اگلے عہدوں پر ترقی کی سفارش کی۔ کانسٹیبل سے ہیڈ کانسٹیبل کی ترقی کا بورڈ اجلاس اے آئی جی لاجسٹکس شعیب مسعود کی زیرِ صدارت ہوا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بورڈ نے 98…
0 notes
Text
خون کے عطیات اور انسانی اعضاء بارے آگاہی کیلئے IUCPSS اور روٹری ایکشن گروپ کے درمیان معاہدہ
(24 نیوز) پاکستان میں رضاکارانہ طور پر خون کے عطیہ اور انسانی اعضاء کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر انٹر یونیورسٹی کنسورشیم فار پروموشن آف سوشل سائنسز (IUCPSS) اور روٹری ایکشن گروپ فار بلڈ اینڈ آرگن ڈونیشن پاکستان چیپٹر کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت (MOU) پر دستخط کیے گئے۔ اس تقریب میں ملک بھر سے وائس چانسلرز، سینئر ماہرین تعلیم اور روٹری کلب کے عہدیداروں سمیت معززین نے…
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1060
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 17 واں اجلاس، اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے تاریخی پروگرام کی منظوری
تین ہزار غریب خاندان کی بچیوں کی اجتماعی شادی کا پراجیکٹ منظور،دلہن کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی دی جائیگی
فرنیچر، ملبوسات، ڈنر سیٹ سمیت استعمال کی13 اشیاگفٹ کی جائیں گی، وزیر اعلیٰ مریم نوازکی اجتماعی شادیوں کا دائر کار مزید بڑھانے کی ہدایت
پنجاب بھر میں عارضی کاشت کیلئے ایک لاکھ ایکڑ اراضی کوتین اور پانچ سال کیلئے لیز پر بے زمین کاشتکاروں کو الاٹ کرنیکی منظوری
ای بس سروس کی منظوری، پہلے مرحلے میں 27 بسیں آئیں گی، چارجنگ کیلئے 1.2 میگا واٹ کے سولر پینل لگائے جائیں گے، 680 ای بسیں سال کے آخر تک فنکشنل ہونگی
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے لاہور میں الیکٹرک ٹیکسی سروس کا پلان طلب کر لیا، صوبہ بھر میں آٹا اور چکن کے نرخ کی کڑی مانیٹرنگ کا حکم
پنجاب میں ایک لاکھ 70ہزار کاشتکاروں کو کسان کارڈ مل گئے، دو لاکھ 67ہزار کاشتکاروں کیلئے کسان کارڈ جاری کر دیئے گئے: بریفنگ
کسان کارڈ کیلئے 11لاکھ کاشتکاروں نے اپلائی کیا،گرین ٹریکٹر سکیم کیلئے 12لاکھ درخواستیں وصول کی گئی، سات لاکھ درخواستوں کی جانچ پڑتال مکمل
لاہور08 - اکتوبر:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 17 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب میں اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے تاریخی پروگرام کی منظوری دی گئی۔ پنجاب بھر میں تین ہزار غریب خاندان کی بچیوں کی اجتماعی شادی کا پراجیکٹ منظور۔ دلہن کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی دی جائے گی۔ فرنیچر، ملبوسات، ڈنر سیٹ سمیت استعمال کی13 اشیاگفٹ کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے اجتماعی شادیوں کا دائر کار مزید بڑھانے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے پنجاب بھر میں عارضی کاشت کے لئے ایک لاکھ ایکڑ اراضی کوتین اور پانچ سال کیلئے لیز پر بے زمین کاشتکاروں کو الاٹ کرنے کی منظوری دی۔اجلاس میں پنجاب میں ای بس سروس س��یم کی منظوری دی گئی جس کے تحت پہلے مرحلے میں 27 بسیں آئیں گی۔ ای بسوں کی پارکنگ میں چارجنگ کے لئے 1.2 میگا واٹ کے سولر پینل لگائے جائیں گے۔ پنجاب بھر میں 680 ای بسیں سال کے آخر تک فنکشنل ہوجائیں گی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے لاہور میں الیکٹرک ٹیکسی سروس کا پلان طلب کر لیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے صوبہ بھر میں آٹا اور چکن کے نرخ کی کڑی مانیٹرنگ کا حکم دیا۔ اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ایک لاکھ 70ہزار کاشتکاروں کو کسان کارڈ مل گئے۔ دو لاکھ 67ہزار کاشتکاروں کے لئے کسان کارڈ جاری کر دیئے گئے۔ کسان کارڈ کے لئے 11لاکھ کاشتکاروں نے اپلائی کیا۔ گرین ٹریکٹر سکیم کے لئے 12لاکھ درخواستیں وصول کی گئی۔سات لاکھ درخواست دہندگان کی گرین ٹریکٹرز کے لئے جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی۔ اجلاس میں رائیونڈ، چنیوٹ اور سرگودھا میں نئے پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے 839 گھر اور فنڈز ہاؤسنگ ڈیپارنمنٹ کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔ انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدوں پر پروموشن کے لئے پانچ سال کی عمر میں رعایت کی منظوری دی گئی۔ گورنمنٹ آف پنجاب کے ہیلی کاپٹرکی سالانہ مرمت کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے شیخو پورہ میں آئل سٹوریج اور دیگر مقاصد کے لئے اراضی آئل سٹوریج پاکستان سٹیٹ آئل کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔ ای سٹیمپنگ سسٹم
(جاری۔۔صفحہ2)
(بقیہ ہینڈ آؤٹ نمبر1060) (2)
کے ذریعے غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس کی وصولی کے لیے بورڈ آف ریونیو اور پنجاب بینک کے معاہدہ کی منظوری دی گئی۔ وفاق میں سیڈ سے متعلق بورڈ میں نمائند گی کے لئے منسٹر زراعت اور ٹیکنیکل ممبر کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ہیلتھ انیشیٹوز مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دوبارہ تعیناتی اور نئے ڈائریکٹرز کی خالی آسامیوں پر تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ٹرشری کیئر ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے لئے سامان اور فرنیچر خریدنے کیلئے 1.7 ارب روپے فنڈز کے اجراء کی منظوری دی گئی۔ پانچ بڑے ہسپتالوں میں ترقیاتی منصوبوں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کے بورڈ آف کمشنر کی تشکیل نو اور محکمہ آبپاشی سے شیئر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کومنتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔ وقف انتظامیہ، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2023 ء کے لیگل فریم ورک ڈرافٹ کی منظوری دی گئی۔ پنجاب فرانزک ایکٹ 2007 ء کو منسوخ کرکے پنجاب فرانزک سائنس ایکٹ2024 ء کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ہوم ڈیپارنمنٹ کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے سٹاف کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری دی۔ چائلڈ پروٹیکشن کورٹ لاہورکے لئے پریزائیڈنگ آفیسر کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ اے کیٹگری پراپرٹی خریدار کے لئے سیل ڈیڈ کے نفاذ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ رولز 2024 ء کی منظوری دی گئی اور ہر ضلع میں جوائنٹ لوکل گورنمنٹ اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چائلڈ میرج کی روک تھام کے لئے ایکٹ 1929 ء میں ترمیم کے لئے اعلیٰ سطح وزراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور الحمراء میں اجوکا انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول کے لئے 10ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ لائیوسٹاک اینڈ ڈیر ی ڈویلپمنٹ کے سلیکشن بورڈ کے اجلاس کی کارروائی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ لائیوسٹاک اینڈ ڈیر ی ڈویلپمنٹ اور پی آئی ٹی بی کے درمیان ہیلپ لائن کے معاہدے کے تجدید کی منظوری دی گئی۔توسیعی فیملی ویلفیئر سنٹرز اینڈ انٹروڈکشن آف کمیونٹی بیس فیملی ورکر2024-21 کے ملازمین کے کنٹریکٹ میں چھ ماہ توسیع کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چھ نان آفیشل ممبرز کی تعیناتی اور پیڈمک اور فیڈمک کے آرٹیکل آف ایسوسی ایشن میں ترمیم کی منظوری دی۔ وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس کے قیام کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس3408 ملین ہیکٹر اراضی پر مشتمل 96 پروٹیکڈ وائلڈ لائف ایریاز میں فرائض سرانجام دے گی۔ پیر محل، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چکوال میں سنٹر آف ایکسی لنس سکولز کی تکمیل اور سٹاف کی بھرتی کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پنجاب سکول ری آرگنائزیشن پروگرام کے سبسڈی ریٹس بڑھا کر1200 کرنے کی منظوری دی۔ 13ہزار پرائمری سکولوں کی ایلیمنٹری لیول پر اپ گریڈیشن ہوگی جس کے تحت ایک لاکھ 4ہزار تعلیم یافتہ مرد و خواتین کو روزگار ملے گا۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر فیڈمک کی عارضی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب سروس ٹربیونل لاہور کے ممبران کی تعیناتی کے لئے نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ہیلتھ فیسلٹیز مینجمنٹ کمپنی کے کنٹریکٹس کی تجدید کی منظوری اور کلینک آن ویلز پراجیکٹ کے لئے فنڈز کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی اور پاکستان سنگل ونڈو کے مابین معاہدے کی منظوری دی گئی۔ ڈینگی سٹاف کی بھرتی اورڈینگی کٹس کی خریداری کے لئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کو سپلیمنٹری گرانٹ کے تحت فنڈز کی منظوری دی گئی۔ سینئر سکیل سٹینوگرافر قمر مبین کے علاج معالجہ کے لئے آٹھ لاکھ روپے کے میڈیکل چارجز کی ادائیگی اورمحکمہ خوراک کے سینئر ریسرچ آفیسر محمد عمر دراز کے لئے ایکس گرایشیاگرانٹ کی منظوری دی گئی۔ ویسٹ پاکستان سول سرونٹس میڈیکل انٹنڈٹس رولز کے تحت میڈیکل چارجز ری ایمبرسمنٹ میں نرمی کی منظوری دی گئی۔ صوبائی وزراء،معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، آئی جی،سیکرٹریز اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر، مشیر صحت ڈاکٹر اظہر کیانی اور سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئرنے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
٭٭٭٭
0 notes
Text
کترینہ امید سے نہیں،وکی کوشل کی تردید
کترینہ کیف کے شوہر وکی کوشل نے اہلیہ کے امید کے ہونے کی تردید کردی۔ وکی کوشل کاکہنا تھا کہ کترینہ کی امید سے ہونے کی خبر میں کوئی سچائی نہیں۔ وکی کوشل فلم ’بیڈ نیوز‘ کی پروموشن میں مصروف ہیں۔وکی اور انکی اہلیہ کترینہ کیف نےاننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ کی شادی میں شرکت کی تھی۔ وکی سے کترینہ کی سالگرہ کے حوالے سے پلان پوچھا گیا اور کہا گیا کہ وہ گڈ نیوز کب دینگے؟ توکہنا تھا کہ کترینہ کی سالگرہ…
0 notes
Text
گوگل ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ پروموشن کے لیے مسترد ہونا 'بھیس میں برکت' تھا: 'میں جانتا تھا کہ مجھے دکھانے کی ضرورت ہے...'
گوگل کے ایک ماہر نے بتایا کہ اسے تنظیم میں پروموشن کے لیے مسترد کر دیا گیا جو بالآخر “بھیس میں برکت” ثابت ہوئی۔ اس تکنیکی نے اکتوبر 2011 میں گوگل میں شمولیت اختیار کی اور کہا کہ یہ “ایک مشکل آغاز تھا کیونکہ میرے پاس دو ہفتوں سے ٹیم نہیں تھی۔ جب میں نے آخر کار ایسا کیا تو میرے مینیجر نے میرے کردار میں دو ماہ چھوڑ دیئے۔ میرے پاس کئی عبوری مینیجر تھے۔ میں بدقسمت تھا – میرے کسی بھی دوست نے جو اسی وقت…
View On WordPress
0 notes
Text
فلائٹ اٹنڈنٹ سے ملازمت شروع کرنے والی خاتون جاپان ایئر لائنز کی صدر بن گئی
جاپان ایئر لائنز نے پہلی بار ایک خاتون کو اپنا اگلا صدر نامزد کیا ہے، جو کہ ایک بڑی جاپانی فرم اور عالمی ایئر لائن کے لیے ایک غیر معمولی تقرری ہے۔ مٹسوکو ٹوٹوری نے 1985 میں فلائٹ اٹینڈنٹ کے طور پر فلیگ کیریئر میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی پروموشن سے دیگر خواتین کو اپنے کیریئر میں اگلا قدم اٹھانے کی ہمت ملے گی۔ کچھ بہتری کے باوجود، بہت کم بڑی ایئرلائنز میں اعلیٰ…
View On WordPress
0 notes
Text
پاکستان اسٹیل کا مستقبل؟
نگراں حکومت کی جاری کردہ نجکاری پروگرام کی تازہ فہرست میں پاکستان اسٹیل ملز شامل نہیں حالانکہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں میں اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری طویل عرصے سے سب سے زیادہ ضروری قرار دی جا تی رہی ہے۔ تاہم نگراں وفاقی وزیر برائے نجکاری کے مطابق اسٹیل ملز کی اب نہ بحالی ممکن ہے نہ نجکاری جبکہ سیکرٹری نجکاری ڈویژن نے پچھلے دنوں بتایا تھا کہ گزشتہ مالی سال اسٹیل مل کے مالی نقصانات 206 ارب تھے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اس کا ک��ئی خریدار نہیں مل رہا۔ بہرکیف پی آئی اے سمیت فہرست میں شامل باقی 26 اداروں کی نجکاری کیلئے پیش رفت جاری ہے۔ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کو ایک مدت سے ناگزیر سمجھے جانے کے باوجود سیاسی مخالفت اور بعض عدالتی فیصلے اس میں رکاوٹ بنے رہے جس کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے جبکہ دنیا بھر میں اب اداروں کو سرکاری تحویل میں چلانے کے بجائے اس حوالے سے نجی شعبے کی بھرپور شرکت ناگزیر سمجھی جاتی ہے۔
پاکستان میں بھی 1970ء کی دہائی میں کیا جانے والا بینکوں اور تجارتی و تعلیمی اداروں کی نیشنلائزیشن کا تجربہ بری طرح ناکام رہا اور بالآخر معاشی بحالی کیلئے ڈی نیشنلائزیشن کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔ لہٰذا نجکاری کے عمل کو اب قومی اتفاق رائے کے ساتھ جاری اور پایہ تکمیل تک پہنچایا جانا چاہیے تاکہ یہ ادارے نجی شعبے میں جاکر بہتر کارکردگی دکھائیں اور قومی وسائل بھی ضائع نہ ہوں۔ اسٹیل ملز جیسے قومی ادارے کے مستقبل کے بارے میں بھی وسیع تر مشاورت سے مناسب فیصلہ ضروری ہے خصوصاً اسے ایکسپورٹ پروموشن زون بنانے کی جو تجویز وفاقی وزیر برائے نجکاری کے مطابق زیر غور ہے، مناسب سمجھے جانے کی صورت میں اس پر حتی الامکان جلد ازجلد عمل درآمد ہونا چاہئے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
پاکستانی اور امریکی سپریم کورٹ کا ضابطۂ اخلاق، ایک موازنہ
امریکی سپریم کورٹ نے تاریخ میں پہلی بار اپنے لیے ایک ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں اس میں کیا لکھا ہے اور یہ پاکستان کی سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق سے کتنا مختلف ہے؟ امریکی سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق کی سب سے اہم بات اپنے اخلاقی وجود کا تحفظ اور جواب دہی کا احساس ہے۔ اس کی شان نزول ہی خود پر ہونے والے تنقید کو بنایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے ضابطے میں لکھا ہے کہ وہ یہ ضابطہ تحریری طور پر اس لیے جاری کر رہی ہے کہ لوگوں میں یہ غلط فہمی پیدا ہونا شروع ہو گئی تھی کہ امریکی سپریم کورٹ کسی اخلاقی ضابطے کی پابند نہیں۔ پاکستان کی سپریم کورٹ کا ضابطہ اخلاق 2009 میں جاری کیا گیا تھا اور اس کی شان نزول میں ایسی کوئی بات بیان نہیں کی گئی تھی۔ یہ بس ایک ضابطہ تھا جسے آئین کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے جاری کرنا تھا تو اس نے جاری کر دیا۔ ہو سکتا ہے پاکستان سپریم کورٹ کے بارے میں عوامی سطح پر کوئی ایسی ’غلط فہمی‘ نہ پائی جاتی ہو جیسی امریکی سپریم کورٹ کے بارے امریکہ میں پائی جاتی ہے یا پھر شاید امریکہ میں اسے معیوب نہ سمجھا جاتا ہو کہ اپنے بارے میں عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کو تسلیم کیا جائے اور پھر اس کا ازالہ کیا جائے۔
امریکی ضابطہ اخلاق کے ابتدائیے میں لکھا ہے کہ اس غلط فہمی کے خاتمے کے لیے یہ ضابطہ اخلاق جاری کر رہے ہیں اور یہ کوئی نئے اصولوں کا مجموعہ نہیں ہے بلکہ ہم کامن لا کے جن اخلاقی ضابطوں پر عمل پیرا ہیں انہی کو تحریری شکل دے رہے ہیں۔ پاکستانی ضابطہ اخلاق کو بھی عمومی اخلاقیات اور روایات کا مجموعہ قرار دیا گیا ہے۔ امریکی سپریم کورٹ کا ضابطہ اخلاق امریکی سپریم کورٹ کے ججوں نے خود جاری کیا ہے اور آخر میں اس کا ذکر کیا ہے۔ جب کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کا ضابطہ اخلاق سپریم جوڈیشل کونسل نے جاری کیا ہے اور یہ اس کے سیکریٹری ڈاکٹر فقیر حسین کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔ یعنی امریکی ضابطہ اخلاق پر ایک عہد اجتماعی کا رنگ غالب ہے جب کہ پاکستانی ضابطہ اخلاق پر ایک حکم نامے کا رنگ غالب ہے۔ امریکی سپریم کورٹ کا ضابطہ اخلاق واضح ہے اور اس پر ایک قانون کا سا گمان ہوتا ہے جس میں ججوں سے متعلق ایک ایک چیز کو وضاحت سے بیان کر دیا گیا ہے، جب کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کا ضابطہ اخلاق عمومی اخلاقی اصول طے کرتا ہے اور زیادہ جزئیات میں نہیں جاتا۔
امریکی سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق کے مطالعے سے لگتا ہے آپ قانون کی کوئی دستاویز پڑھ رہے ہیں جو اپنے متن کی شرح میں بہت واضح ہے جب کہ پاکستانی ضابطہ اخلاق سے بعض مقامات پر ایسے لگتا ہے جیسے آپ آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 جیسی کسی چیز کا مطالعہ کر رہے ہیں جہاں بہت کچھ تشریح طلب ہے۔ امریکی سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق میں 53 مقامات پر ’should‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے اور صرف چھ جگہوں پر ’must‘ کا لفظ لکھا ہے۔ اس سے امریکی ضابطہ اخلاق پر یہ تنقید ہو رہی ہے کہ یہ دوستانہ اور میٹھی میٹھی تجاویز کا مجموعہ ہے۔ دوسری طرف پاکستان کی سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق میں 11 مقامات پر ’should‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے اور سات جگہوں پر ’must‘ کا لفظ لکھا ہے۔ یعنی اگر ’should‘ کے استعمال سے ’دوستانہ اور میٹھی میٹھی تجاویز‘ کا تاثر جاتا ہے تو پاکستانی دستاویز میں دوستانہ اور میٹھی میٹھی تجاویز کا عنصر قدرے کم ہے۔
سیاسی سرگرمیوں سے اجتناب کا ذکر دونوں میں ہے، عوامی اجتماعات پر جانے کے بارے میں البتہ امریکی ضابطہ اخلاق میں زیادہ تفصیل موجود ہے۔ اسی طرح امریکی ضابطہ اخلاق میں لکھا ہے کہ قانون سے متعلق امور پر جج لیکچر بھی دے سکتا ہے اور لکھ بھی سکتا ہے۔ یعنی قانونی امور پر لکھنے کے لیے اس کا ریٹائر ہونا ضروری نہیں۔ پاکستانی ضابطہ اخلاق میں ایسی کوئی بات نہیں۔ یہاں ایسا کلچر بھی نہیں ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی یہاں جج صاحبان کم ہی قانونی امور پر لکھتے ہیں۔ پاکستانی یونیورسٹیوں میں لیکچر بھی شاید صرف جناب قاضی فائز عیسیٰ نے دیے ہیں ورنہ ایسی کوئی رسم بھی یہاں نہیں ہے۔ البتہ جج صاحبان بیرون ملک جاتے ہیں تو وہاں کے تعلیمی اداروں میں لیکچر اور خطاب کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ امریکہ میں ججوں کو فنڈ ریزنگ کی مہم میں مشروط شرکت کی اجازت ہے جب کہ پاکستان کے ضابطہ اخلاق میں اسے زیر بحث نہیں لایا گیا۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ڈیم فنڈ کے بعد البتہ اس کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کہ ضابطہ اخلاق اس بارے میں رہنمائی کرے کہ اس کی اجازت ہونی چاہیے یا نہیں۔
امریکی ضابطہ اخلاق میں کتاب اور علم کو بطور خاص موضوع بنایا گیا ہے۔ شاید یہ معاشرے کے عمومی ماحول کا فرق ہو۔ وہاں لکھا ہے کہ جج کسی کمرشل تقریب یا کسی کی پروموشن کے لیے کسی کاروباری تقریب میں نہیں جائے گا لیکن اگر اس کی اپنی کتاب کہیں برائے فروخت رکھی ہو تو اس تقریب میں جا سکتا ہے۔ یعنی وہاں جج دوران ملازمت بھی کتاب لکھ سکتا ہے۔ پاکستان کی سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق میں البتہ بعض مقامات پر ادبی اور شاعرانہ اسلوب میں بات کی گئی ہے یا یوں کہہ لیں کہ انگریزی بڑے اہتمام سے لکھی گئی ہے۔ لیکن امریکی ججوں نے اپنے ضابطہ اخلاق میں سادہ، سیدھے، واضح اور دوٹوک انداز سے بات لکھی ہے۔ پاکستانی سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق میں لکھا ہے کہ انصاف کرتے ہوئے جج کو وہ شہرت مل جاتی ہے جو اس کے لیے اچھی ہوتی ہوتی ہے اس لیے اسے اس سے زیادہ شہرت کی طلب نہیں کرنی چاہیے۔ یہ چیز امریکی ضابطے میں نہیں ہے۔ وہ اس بارے میں خاموش ہے۔ شاید یہ بھی ماحول کا فرق ہو۔
پاکستانی ضابطے میں جج کے لیے خدا خوفی کی شرط موجود ہے اور لکھا ہے کہ چونکہ اختیارات کا مالک اللہ ہے اس لیے انصاف کا ماخذ بھی اللہ ہی کی ذات ہے۔ ایسے میں یہ سوال بہت اہمیت اختیار کر جاتا ہے کہ امریکی سپریم کورٹ کا ضابطہ اخلاق تو اپنی روایات کے باب میں کامن لا کا ذکر کرتا ہے، ہماری سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق میں روایات کے حوالے سے کیا مراد ہے؟ کیا یہ بھی کامن لا اور نو آبادیاتی دور غلامی کی روایات ہیں یا ان کی تعلق اسلام کی عدالتی روایات سے ہے؟ اسلام کی روایات سے ہے تو کیا وجہ ہے کہ فیصلوں میں کامن لا کے حوالے تو موجود ہیں لیکن اسلامی فقہ سے کم ہی کوئی حوالہ دیا جاتا ہے؟ آداب القاضی کب اس ضابطے کا حصہ بنیں گے؟ امریکی ضابطہ اخلاق پر ایک بڑی تنقید یہ ہو رہی ہے کہ اس میں عمل درآمد کی شقیں موجود نہیں ہیں۔ یعنی یہ نہیں بتایا گیا کہ ضابطہ اخلاق کی کس شق پر عمل نہ کرنے کا نتیجہ کیا ہو گا اور ان پر عمل درآمد یقینی کیسے بنایا جائے، ’should‘ والی شقوں پر عمل نہ کرنے کا نتیجہ کیا ہو گا اور ’must‘ والی شقوں کی حیثیت کیا ہو گی۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ عمل درآمد کی شقیں پاکستانی ضابطہ اخلاق میں بھی موجود نہیں ہیں۔
آصف محمود
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
#Code of conduct#Judiciary#Law#Pakisan#Pakistan Judiciary#Supreme Court of Pakistan#United States#US Judiciary#World
0 notes
Text
پاکستان اسٹیل مل : ڈیڈ اثاثہ
پاکستان کے مالی بحران کی ایک بڑی وجہ حکومتی کنٹرول میں موجود خسارے والے ادارے ہیں۔ ان میں پاکستان ریلوے ، پی آئی اے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاکستان اسٹیل مل اور بجلی بنانے والی کمپنیاں سرفہرست ہیں۔ نگران وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے ایک پریس کانفرنس میں حقائق سے پردہ اٹھایا ہے کہ 2020 تک ان اداروں کے نقصانات جی ڈی پی کے سات فیصد کے مساوی تھے جو اب کہیں زیادہ بڑھ چکے ہیں۔ پی آئی اے اورا سٹیل مل سمیت 15 بڑے اداروں کے ذمے ہزاروں ارب روپے کا قرضہ ہے۔ اس رقم سے 10 یونیورسٹیاں، بھاشا ڈیم اور ایم ایل ون کا پورا ٹریک بن سکتا تھا۔ اسٹیل مل ایک ایسا ادارہ ہے جس کی نجکاری چاہتے ہوئے بھی ممکن نہیں ہو رہی۔ وزیر نجکاری کا اسے ڈیڈ اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری ہو سکتی ہے نہ ہی بحالی۔ ادارے کا خسارہ 230 ارب کے قریب ہے اور موجودہ کپیسٹی پر چلانے کیلئے 585 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔
اسٹیل مل پاکستان میں اسٹیل کی کمی اور ضروریات پوری کرنے اور غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کرنے کے ارادے سے بنائی گئی تھی جس کیلئے 1973 میں 19000 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی اور اسٹاف کیلئے تقریباً 4500 گھر بنائے گئے۔ 55 میگا واٹس کے تین تھرمل پاور پلانٹس، دنیا کی تیسری بڑی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کی سہولت، ڈھائی ایکڑ پر محیط انڈر گراؤنڈ سرنگیں ہیں۔ پاکستان اسٹیل کی موجودہ زمین کی مارکیٹ ویلیو بیسیوں کھرب بنتی ہے جسے اب بند کر کے ایکسپورٹ پروموشن زون بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ 1970 کے عشرے میں تمام بڑی صنعتوں کو قومیا لیا گیا جو معاشی تباہی کا باعث بنا۔ بعد میں نجکاری کے پروگرام بنائے گئے لیکن اس کی راہ میں رکاوٹیں حائل رہیں۔ اسٹیل مل کی نجکاری بھی سپریم کورٹ نے ایک سوموٹو ایکشن لے کر روک دی تھی۔ اب ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے شفافیت کے ساتھ نجکاری کاعمل ضروری ہو گیا ہے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
ڈی چوک احتجاج میں گرفتاری کےبعد رہا ہونیوالے سرکاری ملازمین کی ترقی
(24 نیوز)وزیر اعلیٰ پختونخوا کا ڈی چوک احتجاج میں گرفتاری کے بعد رہا ہونیوالے ملازمین کیلئے پروموشن کا اعلان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے احتجاج میں گرفتاری کے بعد رہا ہونے والے سرکاری ملازمین کے لیے بڑا اعلان کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ڈی چوک احتجاج میں گرفتار سرکاری ملازمین رہائی کے بعد پشاور پہنچ گئے۔ علی امین گنڈا پور نے ملازمین کا استقبال کیا اور پھولوں کے ہار بھی پہنائے۔ وزیر…
0 notes
Text
ٹیبل ماؤنٹین کیسینو - بلاگ تعارف: ٹیبل ماؤنٹین کیسینو کے سنسنی دریافت کریں۔ آپ پہنچ گئے ہیں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینوتمام کیلیفورنیا میں رہنے کے لیے سب سے دلچسپ جگہ۔ جوش و خروش، عیش و عشرت اور گیمنگ ماحول کی تلاش میں آنے والے زائرین ٹیبل ماؤنٹین کیسینو کے سفر سے مایوس نہیں ہوں گے، جو شاندار سان جوکین ویلی میں واقع ہے۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو ایک بہترین تفریحی مقام ہے، جس میں کیسینو گیمز کی ایک بڑی قسم، کھانے کے بہترین اختیارات، لائیو تفریح، اور شاندار رہائش موجود ہے۔ کے لیے یہاں کلک کریں۔ کیسینو کی خبریں. کسی دوسرے کی طرح کا تجربہ: سینکڑوں مختلف کیسینو گیمز ٹیبل ماؤنٹین کیسینو ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں گیمنگ کے ایک سنسنی خیز تجربے کے لیے تیار ہو جائیں۔ 2,000 سے زیادہ سلاٹ مشینوں پر، کھلاڑی پرانے معیارات سے لے کر جدید ترین ریلیز تک ہر چیز سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں وہ سب کچھ شامل ہے جو آپ جوئے کی منزل سے چاہتے ہیں، بشمول سلاٹ مشینیں اور ٹیبل گیمز۔ کچھ بلیک جیک، پوکر، یا رولیٹی کھیلیں، یا دلچسپ بنگو گیمز کو شاٹ دیں۔ ہائی لِمٹ گیمنگ سیکشن ہائی رولرز کے لیے مخصوص ہے جو بہتر سروس کے ساتھ زیادہ خوشحال ماحول میں بڑے داؤ پر کھیلنا چاہتے ہیں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ ہر دورہ دلچسپ اور اپنے دوستانہ ڈیلرز اور جاندار ماحول کے ساتھ جیک پاٹ اسکور کرنے کے امکانات سے بھرپور ہوگا۔ لاجواب ریستوراں کسی بھی ذائقے کو خوش کرنے کے لیے مزیدار کھانا پیش کر رہے ہیں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں بہت سے مزیدار اختیارات میں سے ایک کو آزمائیں۔ کسی بھی موقع کے لیے ایک ریستوراں ہے، فوری کاٹنے سے لے کر پانچ کورس کے کھانے تک۔ ماؤنٹین فیسٹ بفے سے مکمل ناشتے کے ساتھ اپنے دن کی اچھی شروعات کریں۔ Quick-Serve ریستوراں ان لوگوں کے لیے پیزا اور سینڈوچ کا وسیع انتخاب فراہم کرتے ہیں جنہیں فوری کھانے یا دیر رات کے ناشتے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایگلز لینڈنگ ریسٹورنٹ ایک خاص کھانے کے موڈ میں آنے والوں کے لیے مزیدار سٹیکس، سمندری غذا اور میٹھے کے نفیس کھانے پیش کرتا ہے۔ ایک بہتر ماحول میں، کھانے والے ریستوراں کی بڑی شراب کی فہرست سے شراب پیتے ہوئے دھیان سے کام کرنے والے عملے کے ذریعے پیش کیے گئے مزیدار پکوانوں کا مز�� لے سکتے ہیں۔ لائیو پرفارمنس: آپ کی شام کو روشن کرنے کے لیے دلچسپ شوز [embed]https://www.youtube.com/watch?v=RI27ebBGqWk[/embed]ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں لائیو ایکٹس کا دلچسپ شیڈول تفریح کو بالکل نئی سطح پر لے جاتا ہے۔ ایونٹ سینٹر عالمی معیار کے موسیقاروں سے لے کر مزاحیہ اسٹینڈ اپ کامکس تک ہر قسم کی لائیو پرفارمنس دیکھنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے۔ سنسنی خیز ماحول کا لطف اٹھائیں کیونکہ شاندار اداکار اپنی مہارت سے ہجوم کو حیران کر دیتے ہیں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو تمام قسم کے موسیقی کے شائقین کے لیے بہترین تفریح فراہم کرنے کے لیے جانا جاتا ہے، راک سے لے کر اسٹینڈ اپ کامیڈی تک۔ آنے والے ایونٹس کے بارے میں جانیں اور ٹکٹ حاصل کریں تاکہ آپ لائیو پرفارمنس دیکھنے کے سنسنی سے محروم نہ ہوں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو کی عالیشان رہائش میں بہترین آرام سے لطف اٹھائیں۔ ایک طویل دن کے جوش و خروش کے بعد پرتعیش ٹیبل ماؤنٹین کیسینو ہوٹل میں انداز میں آرام کریں۔ ہوٹل کے کشادہ کمرے اور سوئٹ ایک پُرسکون ماحول فراہم کرتے ہیں جس میں آرام اور ریچارج ہوتا ہے۔ ہر کمرے میں ہائی ٹیک سہولیات، پرتعیش کپڑے، اور وادی کے خوبصورت نظارے ہیں۔ ہوٹل کے فٹنس سنٹر، سوئمنگ پول، اور سپا سے مکمل طور پر آرام اور جوان ہونے کا لطف اٹھائیں۔ ہر وہ شخص جو ٹیبل ماؤنٹین کیسینو ہوٹل میں ٹھہرتا ہے، خواہ ایک رات کے لیے ہو یا طویل مدت کے لیے، اس کا وقت بہت اچھا گزرتا ہے۔ دلچسپ واقعات اور منفرد ڈیلز جنہیں ہم ایونٹس اور پروموشن کہتے ہیں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں ایونٹس اور پروموشنز کا شاندار شیڈول کیسینو کے شہرت کے سب سے بڑے دعووں میں سے ایک ہے۔ حالیہ پیش رفت کے بارے میں جاننے کے لیے کیسینو کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر عمل کریں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں گیمنگ مقابلوں سے لے کر تھیمڈ ایونٹس تک ہمیشہ کچھ نہ کچھ دلچسپ ہوتا رہتا ہے۔ اپنے دورے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے ہماری خصوصی پیشکشوں اور لائلٹی پروگراموں سے فائدہ اٹھائیں۔ آپ جو پوائنٹس حاصل کرتے ہیں ان کو آپ مفت کھانے، ہوٹل میں قیام، اور یہاں تک کہ کنسرٹ کے ٹکٹوں جیسی چیزوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں جیسے آپ کھیلتے ہیں۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو کے وفادار سرپرست خصوصی فوائد حاصل کرتے ہیں اور ایک بے مثال گیمنگ اور تفریحی تجربے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے خوبصورت مقام: قدرتی سیرا نیواڈا کے دامن میں واقع، دلکش نظارے اور پرامن ماحول پیش کرتا ہے۔
تمباکو نوشی کا ماحول: بعض علاقوں میں تمباکو نوشی کی اجازت ہے، جو تمباکو نوشی نہ کرنے والوں یا دوسرے ہاتھ کے دھوئیں سے حساس ہونے والوں کے لیے تشویش کا باعث ہو سکتی ہے۔ گیمز کی وسیع رینج: سلاٹس، ٹیبل گیمز، اور بنگو کا متنوع انتخاب، مختلف ترجیحات اور مہارت کی سطحوں کو پورا کرتا ہے۔ محدود رہائش: سائٹ پر رہائش کا کوئی آپشن نہیں، زائرین کو کہیں اور رہائش تلاش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انعامات اور پروموشنز: خصوصی فوائد کے ساتھ لائلٹی پروگرام جیسے مفت کھیل، کھانے کی چھوٹ، اور خصوصی تقریب کے دعوت نامے۔ ��ہری علاقوں سے فاصلہ: شہری علاقوں میں رہنے والوں کے لیے دور دراز مقام کم آسان ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے طویل سفر کرنا پڑتا ہے۔ تفریحی اختیارات: معروف موسیقاروں، مزاح نگاروں اور فنکاروں کو نمایاں کرنے والے لائیو ایونٹس، اضافی تفریحی انتخاب فراہم کرتے ہیں۔ ممکنہ ہجوم: چوٹی کے اوقات میں، جوئے بازی کے اڈوں پر بھیڑ ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں گیمز اور کھانے کے لیے انتظار کا وقت زیادہ ہو جاتا ہے۔ کھانے کے اختیارات: کھانے کے متعدد مقامات مختلف ذائقوں اور بجٹ کے مطابق کھانے کے تجربات کی ایک حد پیش کرتے ہیں۔ محدود تفریحی قسم: بڑے کیسینو ریزورٹس کے مقابلے تفریحی اختیارات کا چھوٹا انتخاب۔ دوستانہ ماحول: استقبال کرنے والا اور دوستانہ عملہ جو بہترین کسٹمر سروس کے لیے جانا جاتا ہے، مہمانوں کے لیے خوشگوار ماحول پیدا کرتا ہے۔ جوئے کی لت کے خطرات: کسی بھی کیسینو کی طرح، Table Mountain Casino سے منسلک جوئے کی لت کا خطرہ ہے۔ مجموعی طور پر، ٹیبل ماؤنٹین کیسینو کا دورہ آپ کو کسی دوسرے کے برعکس تجربہ فراہم کرے گا۔ خلاصہ یہ ہے کہ کیلیفورنیا کے ٹیبل ماؤنٹین کیسینو کی سان جوکین ویلی تفریح اور جوش و خروش کے لیے آپ کا نمبر ایک انتخاب ہے۔ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو اپنے مہمانوں کو کیسینو گیمز، کھانے کے مزیدار اختیارات، دل لگی لائیو پرفارمنس، آرام دہ رہائش، اور سنسنی خیز ایونٹس اور پروموشنز کی وسیع اقسام پیش کرتا ہے۔ پرجوش ماحول، مددگار عملہ، اور بہت سے تفریحی اختیارات سے لطف اندوز ہونے کے لیے تیار ہو جائیں۔ جیسے ہی آپ ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں داخل ہوں گے، آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ آپ ایک ایسے تجربے کے لیے ہیں جو آپ جلد ہی بھول نہیں پائیں گے۔ خطرے کے کنارے کو دریافت کریں، عیش و عشرت کی بلندی کا تجربہ کریں، اور ایسی یادیں بنائیں جو ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں زندگی بھر رہے گی۔ دیگر گیمز ��ے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. معیاری سوالات اور جوابات ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں تفریح کبھی نہیں رکتی کیونکہ ہم ہفتے کے ہر دن نان اسٹاپ کھلے رہتے ہیں۔ شراب خریدنے کے لیے مہمانوں کی عمر کم از کم 21 سال ہونی چاہیے اور کیسینو میں داخل ہونے کے لیے ان کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے۔ پلیئرز کلب ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں ایک انعامی پروگرام ہے جو اراکین کو مراعات اور خصوصی سودوں تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ جی ہاں، ٹیبل ماؤنٹین کیسینو کا ہوٹل شاندار ہے اور مختلف قسم کے عالیشان کمرے اور سوئٹ پیش کرتا ہے۔ اگر آپ کو جوئے بازی کے اڈوں تک یا وہاں سے سواری کی ضرورت ہے تو، ٹیبل ماؤنٹین کیسینو میں شٹل سروس مفت ہے۔ https://blog.myfinancemoney.com/table-mountain-casino/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/table-mountain-casino/
0 notes
Text
SSPaints: SSPaints(R) बहुत-बहुत धन्यवाद और शुभकामनाएं देती है। जिनका आज जन्मदिन, सालगिरह, नौकरी, नौकरी में प्रमोशन और बिजनेस हुआ है
SSPaints: SSPaints(R) gives many thanks and best wishes. Those who have birthday, anniversary, job, job promotion and business today
SSPaints: SSPaints(R) के तरफ स बहुत बहुत धन्यवाद आ शुभकामना। जिनका आइ जन्मदिन, सालगिरह, नौकरी, नौकरी प्रमोशन आ बिजनेस अछि
SSPaints: SSPaints(R) के ओर से बहुत बहुत धन्यवाद आ शुभकामना बा। जेकरा आज जन्मदिन, सालगिरह, नौकरी, नौकरी प्रमोशन आ बिजनेस बा
SSPaints: SSPaints (R) लाई धेरै धेरै धन्यवाद र शुभकामना। जसको आज जन्मदिन, वार्षिकोत्सव, जागिर, जागिरमा बढुवा र व्यवसाय छ
SSPaints: SSPaints(R) ઘણા આભાર અને શુભેચ્છાઓ આપે છે. જેમનો આજે જન્મદિવસ, વર્ષગાંઠ, નોકરી, નોકરીમાં પ્રમોશન અને બિઝનેસ છે
SSPaints: SSPaints(R) अनेक धन्यवाद आणि शुभेच्छा देतो. ज्यांचा आज वाढदिवस, वाढदिवस, नोकरी, नोकरीत बढती आणि व्यवसाय आहे
SSPaints: SSPaints(R) بہت شکریہ اور نیک خواہشات پیش کرتا ہے۔ جن کی آج سالگرہ، سالگرہ، نوکری، ملازمت میں پروموشن اور کاروبار ہے۔
SSPaints: SSPaints(R) மிக்க நன்றியையும் வாழ்த்துக்களையும் தெரிவிக்கிறார். இன்று பிறந்தநாள், ஆண்டுவிழா, வேலை, வேலை உயர்வு மற்றும் வியாபாரம் உள்ளவர்கள்
SSPaints: SSPaints(R) చాలా ధన్యవాదాలు మరియు శుభాకాంక్షలు తెలియజేస్తుంది. ఈ రోజు పుట్టినరోజు, వార్షికోత్సవం, ఉద్యోగం, ఉద్యోగ ప్రమోషన్ మరియు వ్యాపారం ఉన్నవారు
SSPaints: SSPaints(R) ಅನೇಕ ಧನ್ಯವಾದಗಳು ಮತ್ತು ಶುಭಾಶಯಗಳನ್ನು ನೀಡುತ್ತದೆ. ಇಂದು ಜನ್ಮದಿನ, ವಾರ್ಷಿಕೋತ್ಸವ, ಉದ್ಯೋಗ, ಉದ್ಯೋಗ ಪ್ರಚಾರ ಮತ್ತು ವ್ಯಾಪಾರ ಹೊಂದಿರುವವರು
SSPaints: SSPaints(R) ഒരുപാട് നന്ദിയും ആശംസകളും അറിയിക്കുന്നു. ഇന്ന് ജന്മദിനം, വാർഷികം, ജോലി, ജോലിയിൽ പ്രമോഷൻ, ബിസിനസ്സ് ഉള്ളവർ
SSPaints: SSPaints(R)는 많은 감사와 행운을 빕니다. 오늘 생일, 기념일, 취업, 승진, 사업이 있으신 분
SSPaints: SSPaints (R) ਬਹੁਤ ਬਹੁਤ ਧੰਨਵਾਦ ਅਤੇ ਸ਼ੁਭਕਾਮਨਾਵਾਂ ਦਿੰਦੇ ਹਨ। ਜਿਨ੍ਹਾਂ ਦਾ ਅੱਜ ਜਨਮ ਦਿਨ, ਵਰ੍ਹੇਗੰਢ, ਨੌਕਰੀ, ਨੌਕਰੀ ਵਿੱਚ ਤਰੱਕੀ ਅਤੇ ਕਾਰੋਬਾਰ ਹੈ
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1032
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیاحت کے فروغ اور ترقی کیلئے 26رکنی سٹیئرنگ کمیٹی قائم، سینیٹر پرویز رشید کی خصوصی نامزد گی
سینئر منسٹر مریم اورنگزیب چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی آن پنجاب ٹورازم پروموشن اینڈ ڈویلپمنٹ کی کنویئنر ہونگی
وزیر اطلاعات وثقافت عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر تعمیر و مواصلات صہیب احمد ملک، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبراور ایم این اے افضل کھوکھرکمیٹی کے ممبر ہونگے
سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کیلئے موزوں تاریخ��،مذہبی،ثقافتی اور تجارتی مقامات کی اپ گریڈیشن سے متعلق سفارشات پیش کرے گی
کمیٹی سیاحت کے فروغ کیلئے کمیونیکیشن سٹریٹجی تشکیل دیگی، ون سٹاپ سلوشن کے تحت ڈیجیٹل، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کیا جائیگا
چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو ختم اورسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے 15دن میں سفارشات پیش کریگی
لاہور28 ستمبر:……پنجاب میں سیاحت کے فروغ کیلئے اہم اعلان۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پر سیاحت کے فروغ اور ترقی کے لئے 26رکنی سٹیئرنگ کمیٹی قائم کر دی گئی۔ سینیٹر پرویز رشید کوچیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی برائے پنجاب ٹورازم پروموشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے لئے خصوصی نامزد کیا گیا۔ سینئر منسٹر مریم اورنگزیب چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی آن پنجاب ٹورازم پروموشن اینڈ ڈویلپمنٹ کی کنویئنر ہونگی۔وزیر اطلاعات وثقافت عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر تعمیر و مواصلات صہیب احمد ملک، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبراور ایم این اے افضل کھوکھرکمیٹی کو ممبرز مقرر کیا گیا۔ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری ٹورازم، سیکرٹری تعمیرات،سیکرٹری انفارمشین، سیکرٹری پی اینڈ ڈی،سیکرٹری فارسٹ، سیکرٹری انوائرمنٹ پروٹیکشن اور سیکرٹری ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ممبران میں شامل ہونگے۔ ڈی جی والڈ سٹی لاہور، چیئرمین پی آئی ٹی بی، سی ای او آئی ڈیپ، سی اوای اربن یونٹ، ڈی جی پی ایچ اے، ڈی جی وائلڈ لائف اینڈ پارکس، ڈی جی ایل ڈی اے اور پرنسپل این سی اے کمیٹی کے ممبر ہونگے۔ چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی آن پنجاب ٹورازم پروموشن اینڈ ڈویلپمنٹ کاب باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کے فروغ کے لئے اہم سیاحتی مقامات کی تعمیر وبحالی اور مرمت کی پلاننگ کرے گی۔ سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کے لئے موزوں تاریخی،مذہبی،ثقافتی اور تجارتی مقامات کی اپ گریڈیشن سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔ چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کے فروغ کے لئے کمیونیکیشن سٹریٹجی تشکیل دے گی۔ چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کے فروغ کے لئے ون سٹاپ سلوشن کے تحت ڈیجیٹل، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کیا جائے گا۔ چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کے فروغ کے لئے پلانز کی نشاندہی، منظوری اور عملدآمد کے لئے اشتراک کارکرے گی۔ چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی سیاحت کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرے گی۔ سیکرٹری ٹورازم چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی کی انتظامی معاونت کریں گے۔ چیف منسٹر سٹیئرنگ کمیٹی برائے سیاحت سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے 15دن میں سفارشات پیش کرے گی۔
٭٭٭٭
0 notes
Text
کیا مریم حکومت صرف سوشل میڈیا پر پرفارم کررہی ہے یا۔۔؟
مریم نواز کی پنجاب حکومت اس وقت سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہے جہاں ایک طرف ناقدین پنجاب حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہے ہیں ناقدین کے مطابق پنجاب حکومت فنکاروں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو پیسے دے کر مسلم لیگ ن کی پروموشن کے لیے ویڈیوز بنوارہی ہے سوشل میڈیا پر معاوضے کے عوض ن لیگ کے حق میں تشہیری مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسی لئے نون لیگ کی کارکردگی صرف سوشل میڈیا تک محدود ہے دوسری جانب نون…
0 notes