#ویژن
Explore tagged Tumblr posts
Text
مضبوط شفاف اور منصفانہ مالیاتی نظام کا قیام ویژن ہے: مریم نواز
(24نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ مضبوط، شفاف اور منصفانہ مالیاتی نظام کا قیام ویژن ہے۔ بینکوں کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ مالیاتی تنظیموں، ماہرین اور معاشی ترقی کے ہر سٹیک ہولڈر کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، صوبے کی ترقی کے لئے پنجاب بینک کے کردار کو سراہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پنجاب بینک میں جدید اصلاحات متعارف کرا رہے ہیں، بینک معیشت کی ریڑھ کی ہڈی…
0 notes
Link
نمایندگی ایکس ویژن اصفهان کجاست؟ (فروش و تعمیرات) اکس ویژن یکی از برند های لوازم خانگی میباشد که زیر نظر شرکت مادیران میباشد و این برند تولید انواع ماشین لباسشویی ، تلویزیون ، یخچال فریزر ، جاروبرقی ، مانیتور را انجام میدهد. در اینجا در کنار شما هستیم تا نمایندگی ایکس ویژن اصفهان اعم
1 note
·
View note
Text
”مریم نواز کا ویژن محفوظ پنجاب“ کے 8منصوبوں کا افتتاح
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ”میرا پنجاب ۔۔۔محفوظ سے محفوظ تر“محفوظ پنجاب کیلئے8بڑے منصوبوں کا افتتاح کردیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان کے پہلے چائلڈ سیفٹی ورچوئل سینٹر کا افتتاح کردیا ۔28نئے فیچر سے مزین ایمرجنسی 15اپ گریڈڈ سنٹر کا بھی آغاز کردیا۔ون فائیو کا وٹس ایپ نمبر 03370000015 بھی متعارف کرادیا۔پینک بٹن سیفٹی زون کا اغاز، پولیس کی مدد کے لئے صرف پینک بٹن کے کیمرے کے قریب آنا…
0 notes
Text
https://asan-fix.com/%D8%AA%D8%B9%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%AA%D9%84%D9%88%DB%8C%D8%B2%DB%8C%D9%88%D9%86-%D8%A7%DB%8C%DA%A9%D8%B3-%D9%88%DB%8C%DA%98%D9%86/
آموزش تعمیر برد پاور تلویزیون ایکس ویژن همانطور که در ابتدای مقاله نیز اشاره کردیم، روشن نشدن تلویزیون ایکس ویژن به جهت خرابی برد پاور دستگاه یکی از متداول ترین مواردی است که مدت زمانی پس از استفاده، رخ می دهد.
برد پاور، مسئولیت ولت رسانی به قسمت های مختلف دستگاه را بر عهده دارد. از این رو اولین کاری که باید انجام دهید، این است که فورا اتصال برق را مورد بررسی قرار دهید.
گاهی اوقات نوسانات جریان برق عامل اصلی این مشکل است و باید نسبت به برطرف کردن ایراد سیستم برق رسانی ساختمان خود، اقدام کنید.
در صورت اطمینان از کارایی صحیح سیستم برق رسانی منزل خود، نوبت به بررسی برد پاور تلویزیون ایکس ویژن می رسد.
در صورتی که بنا به دلایل مختلف، برد پاور دچار سوختگی شده باشد، حتما نیاز به تعویض دارد. به منظور افزایش طول عمر مفید دستگاه حتما یک قطعه اورجینال را خریداری نمایید
0 notes
Text
عمران خان کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا؟
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں تین سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا جس سے ان کے سیاسی کیریئر کو ایک نیا دھچکا لگا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان میں حزب اختلاف کے اہم رہنما عمران خان کو اس سال کے آخر میں متوقع قومی انتخابات سے قبل اپنے سیاسی کیریئر کو بچانے کے لیے ایک طویل قانونی جنگ کا سامنا ہے۔ اس قانونی جنگ کے بارے میں کئی اہم سوالات ہیں جن کا جواب عمران خان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
کیا عمران خان کا سیاسی کیریئر ختم ہو چکا؟ قانون کے مطابق اس طرح کی سزا کے بعد کوئی شخص کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہو جاتا ہے۔ نااہلی کی مدت کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔ قانونی طور پر اس نااہلی کی مدت سزا کی تاریخ سے شروع ہونے والے زیادہ سے زیادہ پانچ سال ہو سکتے ہیں لیکن سپریم کورٹ اس صورت میں تاحیات پابندی عائد کر سکتی ہے اگر وہ یہ فیصلہ دے کہ وہ بے ایمانی کے مرتکب ہوئے اور اس لیے وہ سرکاری عہدے کے لیے ’صادق ‘ اور ’امین‘ کی آئینی شرط پورا نہیں کرتے۔ اس طرح کا فیصلہ 2018 میں تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کے خلاف دیا گیا تھا۔ دونوں صورتوں میں عمران خان کو نومبر میں ہونے والے اگلے عام انتخابات سے باہر ہونے کا سامنا ہے۔ عمران خان کا الزام ہے کہ ان کی برطرفی اور ان کے اور ان کی پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن میں عسکری عہدیداروں کا ہاتھ ہے۔ تاہم پاکستان کی فوج اس سے انکار کرتی ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسے رہنماؤں کی مثالیں موجود ہیں جو جیل گئے اور رہائی کے بعد زیادہ مقبول ہوئے۔ نواز شریف اور ان کے بھائی موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف دونوں نے اقتدار میں واپس آنے سے پہلے بدعنوانی کے الزامات میں جیل میں وقت گزارا۔ سابق صدر آصف علی زرداری بھی جیل جا چکے ہیں۔
عمران خان کے لیے قانونی راستے کیا ہیں؟ عمران خان کے وکیل ان کی سزا کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے اور سپریم کورٹ تک ان کے لیے اپیل کے دو مراحل باقی ہیں۔ سزا معطل ہونے کی صورت میں انہیں کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ اگر ان سزا معطل کر دی جاتی ہے تو عمران خان اب بھی اگلے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ عمران خان کو مجرم ٹھہرانے کے فیصلے کو بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ فیصلہ جلد بازی میں دیا گیا اور انہیں اپنے گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لیکن سزا سنانے والی عدالت نے کہا ہے کہ عمران خان کی قانونی ٹیم نے جو گواہ پیش کیے ان کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں۔ بار بار طلب کیے جانے کے باوجود کئی ماہ تک عدالت میں پیش ہونے سے عمران خان کے انکار کے بعد عدالت نے مقدمے کی سماعت تیز کر دی تھی۔ تاہم توشہ خانہ کیس ان پر بنائے گئے 150 سے زیادہ مقدمات میں سے صرف ایک ہے۔ ڈیڑھ سو سے زیادہ مقدمات میں دو بڑے مقدمات شامل ہیں جن میں اچھی خاصی پیش رفت ہو چکی ہے انہیں زمین کے معاملے میں دھوکہ دہی اور مئی میں ان کی گرفتاری کے بعد فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے اکسانے کے الزامات کا سامنا ہے۔ امکان یہی ہے کہ انہیں ایک عدالت سے دوسری عدالت میں لے جایا جائے گا کیوں کہ وہ تین سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
عمران خان کی پارٹی کا کیا ہو گا؟ عمران خان کے جیل جانے کے ب��د ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت اب سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں۔ نو مئی کے تشدد اور اس کے نتیجے میں ہونے والے کریک ڈاؤن کے بعد کئی اہم رہنماؤں کے جانے سے پارٹی پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے اور بعض رہنما اور سینکڑوں کارکن تاحال گرفتار ہیں۔ اگرچہ پاکستان تحریک انصاف مقبول ہے لیکن سروے کے مطابق یہ زیادہ تر عمران خان کی ذات کے بدولت ہے۔ شاہ محمود قریشی کے پاس اس طرح کے ذاتی فالوورز نہیں ہیں اور تجزیہ کاروں کے مطابق وہ کرکٹ کے ہیرو کی طرح تنظیمی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے سے قاصر ہوں گے۔ ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے پر پابندی کے بعد بھی عمران خان نے اپنے حامیوں کے ساتھ مختلف سوشل میڈیا فورمز جیسے ٹک ٹاک ، انسٹاگرام، ایکس اور خاص طور پر یوٹیوب تقریبا روزانہ یوٹیوب تقاریر کے ذریعے رابطہ رکھا تھا لیکن اب وہ ایسا نہیں کر سکیں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر انتخابات میں ان کی پارٹی کو کامیابی ملی تو وہ دوبارہ اقتدار میں آ سکتے ہیں۔
روئٹرز
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
3 notes
·
View notes
Text
خرید اقساطی تلویزیون در ساریکا در دنیای امروز، تلویزیونها به یکی از اساسیترین وسایل الکترونیکی در هر خانه تبدیل شدهاند. با پیشرفت تکنولوژی، تلویزیونهای جدید با کیفیت تصویر بالا و امکانات متنوع وارد بازار میشوند. اما خرید این تلویزیونها به دلیل قیمت بالای آنها ممکن است برای بسیاری از افراد دشوار باشد. از این رو، خرید اقساطی تلویزیون به یک راهحل مناسب برای بسیاری از خانوادهها تبدیل شده است. در این مقاله، به بررسی مزایا و نکات خرید اقساطی تلویزیون، به ویژه برندهای معتبر جی پلاس، ایکس ویژن، و تی سی ال میپردازیم. همچنین شرایط خرید تلویزیون اقساطی بدون پیش پرداخت و از دم قسط را نیز بررسی خواهیم کرد. مزایای خرید اقساطی تلویزیون خرید اقساطی تلویزیون یک گزینه جذاب و مقرون به صرفه برای بسیاری از خانوادهها و افراد است که نمیخواهند یا نمیتوانند هزینه زیادی را به صورت یکجا پرداخت کنند. در زیر به توضیح دقیقتر و واضحتر مزایای این نوع خرید میپردازیم: 1. راحتی پرداخت یکی از بزرگترین مزایای خرید اقساطی تلویزیون، راحتی پرداخت است. به جای پرداخت یک مبلغ بزرگ به صورت یکجا، میتوانید هزینه تلویزیون را در چندین قسط ماهانه تقسیم کنید. این روش پرداخت به شما اجازه میدهد تا بدون فشار مالی زیاد، تلویزیون مورد نظر خود را خریداری کنید و از آن لذت ببرید. مثال: فرض کنید هزینه یک تلویزیون 20 میلیون تومان است. اگر این مبلغ را به صورت یکجا پرداخت کنید، ممکن است بودجه خانوادگی شما به شدت تحت تأثیر قرار گیرد. اما اگر بتوانید این مبلغ را در 12 قسط ماهانه پرداخت کنید، هر قسط حدود 1.6 میلیون تومان خواهد بود که پرداخت آن بسیار آسانتر و مدیریتپذیرتر است. 2. دسترسی به مدلهای جدیدتر و پیشرفتهتر خرید اقساطی به شما این امکان را میدهد که به مدلهای جدیدتر و پیشرفتهتر تلویزیون دسترسی پیدا کنید. با توجه به پیشرفت سریع تکنولوژی، تلویزیونهای جدید با ویژگیهای منحصر به فرد مانند وضوح 4K، HDR، و امکانات هوشمند به بازار عرضه میشوند. خرید اقساطی به شما این امکان را میدهد که بدون نیاز به پرداخت هزینههای زیاد، از جدیدترین تکنولوژیها بهرهمند شوید. مثال: تلویزیونهای هوشمند با قابلیت اتصال به اینترنت، امکان استفاده از اپلیکیشنهای مختلف مانند نتفلیکس و یوتیوب را فراهم میکنند. این تلویزیونها معمولاً قیمت بالاتری دارند، اما با خرید اقساطی میتوانید از این امکانات بهرهمند شوید بدون اینکه بار مالی زیادی بر دوش شما بیفتد.
0 notes
Text
خرید اقساطی تلویزیون در ساریکا در دنیای امروز، تلویزیونها به یکی از اساسیترین وسایل الکترونیکی در هر خانه تبدیل شدهاند. با پیشرفت تکنولوژی، تلویزیونهای جدید با کیفیت تصویر بالا و امکانات متنوع وارد بازار میشوند. اما خرید این تلویزیونها به دلیل قیمت بالای آنها ممکن است برای بسیاری از افراد دشوار باشد. از این رو، خرید اقساطی تلویزیون به یک راهحل مناسب برای بسیاری از خانوادهها تبدیل شده است. در این مقاله، به بررسی مزایا و نکات خرید اقساطی تلویزیون، به ویژه برندهای معتبر جی پلاس، ایکس ویژن، و تی سی ال میپردازیم. همچنین شرایط خرید تلویزیون اقساطی بدون پیش پرداخت و از دم قسط را نیز بررسی خواهیم کرد. مزایای خرید اقساطی تلویزیون خرید اقساطی تلویزیون یک گزینه جذاب و مقرون به صرفه برای بسیاری از خانوادهها و افراد است که نمیخواهند یا نمیتوانند هزینه زیادی را به صورت یکجا پرداخت کنند. در زیر به توضیح دقیقتر و واضحتر مزایای این نوع خرید میپردازیم: 1. راحتی پرداخت یکی از بزرگترین مزایای خرید اقساطی تلویزیون، راحتی پرداخت است. به جای پرداخت یک مبلغ بزرگ به صورت یکجا، میتوانید هزینه تلویزیون را در چندین قسط ماهانه تقسیم کنید. این روش پرداخت به شما اجازه میدهد تا بدون فشار مالی زیاد، تلویزیون مورد نظر خود را خریداری کنید و از آن لذت ببرید. مثال: فرض کنید هزینه یک تلویزیون 20 میلیون تومان است. اگر این مبلغ را به صورت یکجا پرداخت کنید، ممکن است بودجه خانوادگی شما به شدت تحت تأثیر قرار گیرد. اما اگر بتوانید این مبلغ را در 12 قسط ماهانه پرداخت کنید، هر قسط حدود 1.6 میلیون تومان خواهد بود که پرداخت آن بسیار آسانتر و مدیریتپذیرتر است. 2. دسترسی به مدلهای جدیدتر و پیشرفتهتر خرید اقساطی به شما این امکان را میدهد که به مدلهای جدیدتر و پیشرفتهتر تلویزیون دسترسی پیدا کنید. با توجه به پیشرفت سریع تکنولوژی، تلویزیونهای جدید با ویژگیهای منحصر به فرد مانند وضوح 4K، HDR، و امکانات هوشمند به بازار عرضه میشوند. خرید اقساطی به شما این امکان را میدهد که بدون نیاز به پرداخت هزینههای زیاد، از جدیدترین تکنولوژیها بهرهمند شوید. مثال: تلویزیونهای هوشمند با قابلیت اتصال به اینترنت، امکان استفاده از اپلیکیشنهای مختلف مانند نتفلیکس و یوتیوب را فراهم میکنند. این تلویزیونها معمولاً قیمت بالاتری دارند، اما با خرید اقساطی میتوانید از این امکانات بهرهمند شوید بدون اینکه بار مالی زیادی بر دوش شما بیفتد.
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر535
ننکانہ صاحب:( )19 نومبر 20224۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ستھرا پنجاب ویژن کے تحت ضلع کے تمام شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں صفائی کا عمل بلاتفریق جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ک��شنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو کی زیرصدارت ضلع میں جاری صفائی مہم اور سی ایم انیشیٹوز پر عملدرآمد بارے اہم اجلاس کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل رائے ذوالفقار علی ، تینوں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز ، ضلع کونسل، لوکل گورنمنٹ ، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔لوکل گورنمنٹ، ضلع کونسل اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران نے صفائی ستھرائی بارے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ایم انیشیٹوز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے ، ون ڈش ، میرج ایکٹ اور ٹائمنگ پر کمپرومائز نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا ضلع کے تمام شہر ، قصبے اور دیہات صاف نظر آئیں ، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر صفائی ٹیموں کی نگرانی کریں ، خود بھی اچانک دورے کرکے صورتحال کا جائزہ لیتا رہوں گا ، اسسٹنٹ کمشنرز اپنی نگرانی میں تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنائیں ، دوبارہ خلاف ورزی کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ آوارہ کتوں کے تلفی کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں ، ہیلتھ ، لائیو سٹاک اور ضلع کونسل پر مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں ۔
0 notes
Text
اپنا گھر بنانے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری آگئی
اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے تحت شہریوں کا اپنا گھر بنانے کا خواب پورا ہونے کے قریب ہیں، 850 سے زائد شہریوں کو 60 کروڑ روپے مل گئے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کا ویژن اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کامیابی سے جاری ہے- ”اپنی چھت، اپنا گھر“ پروگرام کے تحت 850 سے زائد درخواست دہندگان کو پہلی قسط کی ادائیگی مکمل ہوگئی ہے- پنجاب بھر میں مختلف شہریوں کو پروگرام کے تحت گھر بنانے کے لئے 60کروڑ روپے مل…
View On WordPress
0 notes
Text
سعودی قونصل جنرل سے نائب چیئرمین پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کی ملاقات
(اشرف خان )سعودی قائم مقام قونصل جنرل سے پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے نائب چیئرمین نے ملاقات کی ہے ، جس میں ورک فورس سے متعلق اہم فیصلوں کا عندیہ دیا گیا۔ تفصیلا ت کے مطابق پاکستان اووسیز ایمپلائمٹ پروموٹرز نائب چئیرمین عدنان پراچہ نے کہا کہ قونصل جنرل نے ویزا اسٹیمپنگ کے لئے نیاسسٹم لانے کا عندیہ دیتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے تحت ورک فوکس کے…
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 06 ؍نومبر 2024ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ ریاست بھر میں اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کا آغاز
٭ شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نےعوام سے کیے 10؍ وعدے
٭ ریاستی ڈائریکٹر جنرل آف پولس عہدے پر سنجئے ورما کا تقرر
٭ پارلیمنٹ کا سر مائی اجلاس 25؍ نومبر سے
٭ ریاستی اسمبلی انتخاب کی تیاریاں آخری مراحل میں ‘ ایک لاکھ 186؍مرکز پر کی جائے گی ووٹنگ
اور
٭ مرکزی چُنائو کمیشن کے اعلیٰ افسران آج چھتر پتی سنبھا جی نگر میں لیں گے چُناوی تیاریوں کا جائزہ
اب خبریں تفصیل سے...
ریاستی اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کا آغاز ہو چکا ہے ۔ کل سے تمام سیا سی جماعتوں کے رہنمائوں اور امید واروں نے تشہیر ی سر گر میاں شروع کر دی ہیں ۔ خیال رہے کہ یہ تشہیری مہم آئند ہ 14؍ دنوں تک جاری رہے گی ۔ اِسی سلسلے میں شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے ‘ بی جے پی کے رہنما دیویندر پھڑ نویس اور راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے سربراہ اجیت پوار کی موجود گی میں کل کولہا پور میں عظیم اتحاد کی تشہیر کا آغاز کیاگیا ۔ اِس موقعے پر جناب شندے نے عوام سے 10؍ وعدے کیے ۔ ان میں لاڈلی بہنوں کو 2100؍ روپئے ‘ کاشتکاروں کو قرض معافی ‘ بجلی بلوں میں 30؍ فیصد کی تخفیف اور 100؍ دنوں میں ویژن مہا راشٹر 2029ء پیش کرنے سمیت دیگر وعدے شامل ہیں ۔ بھارتیہ ریپبلیکن پارٹی کے سربراہ رام داس آٹھولے بھی جلسے میں موجود تھے ۔
***** ***** *****
شیو سینا اُدھو باڑا صاحیب ٹھاکرے پارٹی کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے بھی کل کولہا پور میں تشہیری مہم کا آغاز کیا ۔ اِس کے بعد انھوں نے رتنا گیری میں جلسے عام سے خطاب کیا ۔
***** ***** *****
راشٹر وا دی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے کل بارامتی کے شِر سو پھڑ گاوں میں پارٹی کے امید وار یو گیندر پوار کے تشہیری جلسے میں خطاب کیا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے کہا کہ آئندہ راجیہ سبھا میں جانا ہے یانہیں اِس پر غور کریں گے ۔ انھوں نے کہا کہ سیاست صرف انتخابات اور اقتدار کے لیے نہیں ہے بلکہ عوام کی زندگی کو بہتر بنا نے کے لیے بھی ہے ۔ اِس موقعے پر جناب شرد پوار نے حلقے میں کیے گئے تر قیاتی کاموں کا جائزہ بھی پیش کیا ۔
***** ***** *****
اورنگ آباد مشرق حلقہ انتخاب سے مہا وکاس آ گھاڑی کے امید وار راجو شندے نے ساتارا میں تشہیری مہم کا آغاز کیا ۔ اِسی طرح مجلس اتحاد المسلمین MIM کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی نے شہر میں جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے امید واروں کی تشہیرکا آغاز کیا ۔ اورنگ آباو وسط سے عظیم اتحاد کے امید وار پر دیپ جیسوال نے پیدل ریلی نکال کر شہر یان سے تبادلہ خیال کیا ۔
***** ***** *****
ونچت بہو جن آ گھاڑی کے سربراہ پر کاش امبیڈ کر نے کل پونا میں جیو تی با شاہو ‘ بابا صاحیب کے خیالات سے متاثرہ جو شا با سمتا پتر نامی منشور جاری کیا ۔
***** ***** *****
ریاستی اسمبلی انتخاب کے لیے کانگریس پارٹی کا منشور آج جاری کیا جائےگا ۔ لوک سبھا میں حزب مخالف کے قائد راہل گاندھی اور پارٹی کے قومی صدر ملکار جن کھر گے کے ہاتھوں آج ممبئی کی واندرہ کُر لا کامپلیکس میں یہ منشور جاری کیا جائے گی ۔ اِس کے بعد وہ مہا وِکاس آ گھاڑی کے جلسےمیں خطاب کریں گے ۔ اِس جلسے میں بزرگ سیاست داں شرد پوار ‘ اُدھو ٹھاکرے ‘ کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر نانا پٹو لے سمیت مہا وِکاس آگھاڑی کےدیگر قائدین بھی موجود رہیں گے ۔
اِس سے قبل راہل گاندھی آج دوپہر ناگپور میں ’’ آئین کا احترام ‘‘ نامی جلسے میں شرکت کریں گے۔
***** ***** *****
ریاستی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ 8؍ تاریخ سے 14؍ تاریخ کے دوران ریاست بھر میں 11؍ جلسوں سے خطاب کریں گے ۔ 8؍تاریخ کو وہ دھولیہ اور ناسک میں ‘ 9؍ تاریخ کو اکولا اور ناندیڑ میں 12؍ تاریخ کو چندر پور ‘ چِمور اور پونا میں جبکہ 14؍ تاریخ کو چھتر پتی سنبھاجی نگر ‘ نوی ممبئی اور ممبئی میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔
***** ***** *****
مہا راشٹر نو نِر مان سینا کے سر براہ راج ٹھاکرے آج لاتور ضلعے کے رینا پور میں لاتور دیہی اسمبلی حلقہ انتخاب سے منسے کے امید وار سنتوش ناگر گوجے کے تشہیری جلسے میں اظہار خیال کریں گے ۔
***** ***** *****
ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولس عہدے پر سنجئے ورما کا تقرر کیاگیا ہے ۔ وہ 1990ء دستے کے بھارتیہ پولس سروِس کے آفیسر ہیں ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
پارلیمنٹ کا سر مائی اجلاس آئندہ 25؍ تاریخ سے شروع ہو گا ۔ پارلیمانی امور کے وزیر کِرن ریجی جو نے کل سوشل میڈیا پر یہ اطلاع دی ۔ انھوں نے بتا یا کہ یہ اجلاس 20؍ دسمبر تک جاری رہے گی ۔ اِس دوران 26؍ نومبر کے روز آئین کی منظوری کی 75؍ ویں سالگرہ منائی جائے گی ۔ جناب ریجی جو نے بتا یا کہ یہ تقریب دستور ساز اسمبلی کے مرکزی دفتر میں منعقد کی جائے گی ۔
***** ***** *****
ریاستی چیف الیکشن آفیسر ایس چوک لنگم نے بتا یا کہ ریاستی اسمبلی انتخاب کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ۔ وہ کل ممبئی میں چُناوی تیاریوں سے متعلق تفصیلات پیش کر رہے تھے ۔ انھوں نے بتا یا کہ ریاست بھر میں رائے دہندگان کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے پولنگ مراکز کی تعداد میں اضا فہ کیاگیا ہے ۔ انھوں نے بتا یا کہ پولنگ کے لیے ایک لاکھ 186؍ مراکز تیار کیے گئے ہیں ۔ اِن میں شہری علاقوں میں 42؍ ہزار 604؍ رائے دہی مراکز اور دیہی علاقوں میں 57؍ ہزار 582؍ رائے دہی مراکز قائم کیے جائیں گے ۔
جناب ایس چوک لنگم نے مزید بتا یا کہ ریاست میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے اب تک 46؍ ہزار 630؍ افراد پر امتناعی کارروائی کی جا چکی ہے ۔ انھوں نے بتا یا کہ اِس دوران ریاست بھر سے 252؍ کروڑ روپئے سے زیادہ مالیت کی ممنوعہ اشیاء بھی ضبط کی گئی ہیں ۔
اِس موقعے پر اپنی مخاطبت میں جناب ایس چوک لنگم نے رائے دہندگان سے آئندہ 20؍ تاریخ کےروز ضرور ووٹ دینے کی اپیل بھی کی ۔
***** ***** *****
سامعین ‘ اسمبلی انتخاب کے خصوص میں آکاشوانی کی جانب سے ہر شام 7؍ بج کر 10؍ منٹ پر نشر کیے جا رہے پروگرام
’’ آڈھا وا وِدھان سبھا متدار سنگھا چا ‘ میںآج ایوت محل ضلعے کے اسمبلی حلقوں کا جائزہ پیش کیا جائے گا ۔
***** ***** *****
مرکزی چنائو کمیشن کے 5؍ اعلیٰ افسران آج چھتر پتی سنبھا جی نگر میں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیں گے ۔ یہ جائزہ میٹنگ شہر کے اسمارٹ سٹی دفتر میں منعقد کی جائے گی ۔ اِس موقعے پر چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلع سمیت ناگپور اور امرا وتی حلقے کا بھی جائزہ لیا جا ئے گا ۔ ضلع چنائو افسر دیویندر کٹکے نے کل چھتر پتی سنبھا جی نگر میں صحافیوں کو یہ معلومات دی ۔
***** ***** *****
رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے پر بھنی ضلع کلکٹر دفتر اور سب ڈویژنل دفتر کی جانب سے چنائو افسر ان و ملازمین کی گاڑیوں پر ’’ میں رائے دہی کروں گا ‘‘ کے اسٹیکر چسپاں کیے گئے ہیں ۔ اِسی طرح گاڑیوں پر لائوڈ اسپیکر لگا کر ووٹ دینے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے ۔
***** ***** *****
دھاراشیو کے رکن اسمبلی رانا جگجیت سنگھ پاٹل نے بتا یا کہ دھا را شیو -تلجا پور ریلوے راستے میں 7؍ کلو میٹر راستے کا بنیادی تعمیری کام مکمل ہو چکا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اگر کام اِسی رفتار سے جاری رہا تو یہ ریلوے راستہ مقررہ مدت سے 24؍ مہینے پہلے ہی مکمل طور پر تعمیر ہو جائے گا ۔
***** ***** *****
جالنہ ضلعے میںسال 2023 - 24 ّ کے موسم خریف کی پیسے واری یعنی مالی منصوبہ بندی ظاہر کر دی گئی ہ�� ۔ اِس کے مطا بق ضلعے کے 971؍ دیہاتوں میں سے 462؍ دیہاتوں میں 50؍ پیسے سے کم اور 509؍ دیہاتوں میں 50؍ پیسے سے زیادہ پیسے واری کا اعلان کیاگیا ہے ۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے بتا یاگیا ہے کہ پر تور تعلقے کا رانی واہے گائوں پوری طرح نمن دودھنا پرو جیکٹ میں سما جانے کی وجہ سے اُس گائوں کی پیسے واری ظاہر نہیں کی گئ ۔
***** ***** *****
ضلع پریشد کی سجاوٹ پروگرام کے تحت کل پر بھنی ضلع پریشد کی خصو صی کا گذار افسر نتیشا ماتھُرنے ضلع پریشد دفتر میں شجر کاری کی ۔ یہ پروگرام شعبہ زراعت کی معرفت سے چلا یا جا رہا ہے ۔ اِس موقعے پر کرنج ‘ گل موہر‘ اشوک ‘ جامن اور کدم جیسے مختلف اقسام کے پودے لگائے گئے ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک بارپھر ...
٭ ریاست بھر میں اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کا آغاز
٭ شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نےعوام سے کیے 10؍ وعدے
٭ ریاستی ڈائریکٹر جنرل آف پولس عہدے پر سنجئے ورما کا تقرر
٭ پارلیمنٹ کا سر مائی اجلاس 25؍ نومبر سے
٭ ریاستی اسمبلی انتخاب کی تیاریاں آخری مراحل میں ‘ ایک لاکھ 186؍مرکز پر کی جائے گی ووٹنگ
اور
٭ مرکزی چُنائو کمیشن کے اعلیٰ افسران آج چھتر پتی سنبھا جی نگر میں لیں گے چُناوی تیاریوں کا جائزہ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
جنوبی کوریا کے صدر نےمارشل لا نافذ کردیا
جنوبی کوریا کےصدریون سک یول نےملک میں مارشل لاعائد کرنےکا اعلان کر دیا۔ جنوبی کوریا کے صدر نے رات گئے ’وائی ٹی این‘ ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر رات گئے ایک خطاب میں مارشل لا کا اعلان کیا۔ یون سک یول کا کہنا تھا کہ ان کےپاس آزاد اورآئینی نظام کےتحفظ کےلیےاس طرح کے اقدام کا سہارا لینےکےعلاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے، مزید کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں نےپارلیمانی پروسیس کویرغمال بنالیا ہے تاکہ ملک…
0 notes
Text
پولش ٹیلی ویژن تے انٹرویو - جوسیلینو لوز
پولش ٹیلی ویژن تے انٹرویو – جوسیلینو لوز جوسیلینو لوز 1) رابطے 2038، 2047 تے 2060 وچ ہون گے (کسے دوجے سیارے توں آن آلے مخلوق دے نال سب توں اہم رابطہ) 2) یوکرین، روس تے دوجے تنازعات دی حکومتاں نوں گھلے گئے اک خط وچ، جوسیلینو لوز نے بہت واضح طور تے آکھیا کہ 2023-2026 وچ دنیا دا واحد حل امن ہووے گا۔
View On WordPress
0 notes
Text
بائیکاٹ اسرائیل تحریک کتنی موثر ہے؟
جولائی دو ہزار پانچ میں فلسطینی نژاد قطری ایکٹوسٹ عمر برغوتی نے مصر میں مقیم فلسطینی ایکٹوسٹ رامی شاعت سے مل کر فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی پر اسرائیل کو مجبور کرنے کے لیے اسرائیل میں سرمایہ کاری کے بائیکاٹ اور بین الاقوامی پابندیاں لگوانے کے لیے بی ڈی ایس ( بائیکاٹ ، ڈائیویسٹمنٹ ، سینگشنز ) تحریک کی بنیاد رکھی۔ دو ہزار سترہ میں عمر کو پرامن جدوجہد میں سرگرم حصہ لینے پر گاندھی امن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بی ڈی ایس سے قبل عمر نے اسرائیل کے تعلیمی و ثقافتی بائیکاٹ کی تحریک بھی شروع کی۔ عمر برغوتی کے ساتھی رامی شاعت کو دو ہزار انیس میں مصری حکومت نے دہشت گرد سرگرمیوں کے الزام میں دو برس سے زائد عرصے تک جیل میں رکھا۔ رہائی کے عوض رامی کی مصری شہریت منسوخ کر کے جبراً اردن بھیج دیا گیا اور اب وہ فرانس میں مقیم ہیں۔ بی ڈی ایس جنوبی افریقہ کی شہری حقوق کی تنظیموں کی جدوجہد سے متاثر بتائی جاتی ہے۔ اس جدوجہد کے نتیجے میں جنوبی افریقی نسل پرست گوری حکومت کا عالمی بائیکاٹ ہوا اور یوں مسلسل عالمی دباؤ نے ��نوبی افریقہ میں اپارتھائیڈ نظام کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا۔
بی ڈی ایس کی بائیکاٹ حکمتِ عملی اس کی فلسطین نیشنل کونسل طے کرتی ہے مگر یہ کوئی مرکز پسند تنظیم نہیں بلکہ دنیا بھر میں انسانی حقوق اور نسل پرستی کے خلاف نبردآزما افراد یا تنظیمیں اپنے اپنے طور پر بھی بی ڈی ایس کے منشور پر عمل کر سکتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ بی ڈی ایس سے متعدد ممالک کی سیکڑوں ورکرز یونینیں ، اکیڈمک تنظیمیں ، چرچ فاؤنڈیشنز اور سرکردہ روشن خیال افراد جڑتے چلے گئے اور اب اس کا دائرہ سو سے زائد ممالک تک پھیل چکا ہے۔ اسرائیل میں بی ڈی ایس کا حامی ہونا قانوناً جرم ہے۔ امریکا کی تیس ریاستوں اور جرمنی میں اس کی سرگرمیوں پر پابندی ہے۔ مگر سوشل میڈیا کی دنیا میں ان پابندیوں کا کوئی مطلب نہیں رہا۔ اس عرصے میں بی ڈی ایس نے کئی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ مثلاً دو ہزار نو میں اسرائیلی کاسمیٹکس کمپنی آہاوا اور چاکلیٹ ساز کمپنی میکس برینر کے بائیکاٹ کی مہم کے سبب آسٹریلیا میں بالخصوص ان کمپنیوں کو خاصا کاروباری نقصان برداشت کرنا پڑا۔ بی ڈی ایس فرانسیسی کمپنی ویولا کے خلاف دو ہزار آٹھ سے مہم چلا رہی تھی کہ وہ یروشلم لائٹ ریلوے منصوبے سے الگ ہو جائے کیونکہ اس کا روٹ فلسطینی اکثریتی مقبوضہ مشرقی یروشلم سے بھی گذرتا ہے۔
بالاخر دو ہزار پندرہ میں اس نے اسرائیل میں اپنے حصص ایک ذیلی کمپنی کے سپرد کر کے بوریا بستر لپیٹ لیا۔ دو ہزار بارہ میں بی ڈی ایس کے حمایتیوں نے سب سے بڑی برطانوی عالمی سیکیورٹی کمپنی سے اسرائیل میں سرمایہ کاری کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ یورپین پارلیمنٹ نے اس سے معاہدے کی تجدید سے انکار کر دیا۔ دو ہزار چودہ میں گیٹس فاؤنڈیشن نے اس سیکیورٹی کمپنی سے ایک سو ستر ملین ڈالر کا سرمایہ نکال لیا۔ دو ہزار سولہ میں ریسٹورنٹس کی بین الاقوامی چین کرپس اینڈ ویفلز نے اس کی سیکیورٹی خدمات لینے سے معذرت کر لی۔ چنانچہ اس کمپنی نے اپنے اثاثے ایک اسرائیلی کمپنی کو فروخت کر دیے مگر اسرائیل کی پولیس اکیڈمی سے اپنا سیکیورٹی اور تربیت کا کنٹریکٹ ختم نہیں کیا۔ لہٰذا اس کا بائیکاٹ جاری ہے۔ دو ہزار چودہ میں اسرائیل سے کاروبار کرنے والی معروف جنوبی افریقی کمپنی وول ورتھ کے اسٹورز کا گھیراؤ کیا گیا۔ دو ہزار سولہ میں اس کمپنی نے فیصلہ کیا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے کی یہودی بستیوں سے مصنوعات نہیں خریدے گی۔
دو ہزار سولہ سے بی ڈی ایس ایک امریکی آئی ٹی کمپنی کے بائیکاٹ کی مہم چلائے ہوئے ہے۔ کیونکہ اس کمپنی نے اسرائیل کو بائیومیٹرک شناختی سسٹم فراہم کیا جس کے ذریعے فلسطینیوں کو محکوم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ اسی سال ایک فرانسیسی ٹیلی کام کمپنی کے خلاف فرانس ، مصر ، تیونس اور مراکش میں بائیکاٹ مہم چلائی گئی۔ چنانچہ اس نے اسرائیلی ٹیلی کام کمپنی پارٹنر کمیونیکیشن سے اپنا لائسنسنگ معاہدہ ختم کر دیا۔ دو ہزار اٹھارہ میں کھیلوں کا سامان بنانے والی ایک عالمی جرمن کمپنی پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اسرائیلی فٹ بال ایسوسی ایشن سے اپنا معاہدہ ختم کرے کیونکہ مقبوضہ مغربی کنارے کے چھ یہودی آبادکار کلب بھی ایسوسی ایشن میں شامل ہیں۔ اس کمپنی کے خلاف لندن انڈر گراؤنڈ ریلوے اسٹیشنوں پر پوسٹرز لگائے گئے۔ دو ہزار بیس میں ملیشیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی یونیورسٹی نے اس کمپنی کے لیے اپنی سپانسر شپ واپس لے لی۔ بی ڈی ایس نے اسرائیل میں منعقد ہونے والے دو ہزار انیس کے موسیقی کے یورو ویژن مقابلے کے بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی۔
معروف پنک فلائیڈز بینڈ کے گلوکار راجر واٹرز سمیت ایک سو سینتالیس فنکاروں نے بھی یورویژن کے بائیکاٹ کی اپیل کی۔ مقابلے میں شریک آئس لینڈ کے بینڈ ہٹاری نے فائنل کے موقع پر فلسطینی جھنڈا لہرایا تو ایک ہنگامہ ہو گیا۔ آنجہانی اسٹیفن ہاکنز سمیت ہزاروں اساتذہ اسرائیل کے تعلیمی بائیکاٹ کی دستخطی مہم میں حصہ لے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ امریکی کیمپسوں میں طلبا تنظیمیں یونیورسٹی انتظامیہ پر مسلسل دباؤ ڈالتی رہتی ہیں کہ وہ اسرائیل سے اکیڈمک ریسرچ میں تعاون نہ کریں۔ اسی طرح جون دو ہزار اکیس میں آئس کریم کے معروف برانڈ پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ مقبوضہ غربِ اردن کی یہودی بستیوں میں اپنا کاروبار بند کر دے۔اب یہ کمپنی صرف اسرائیل کی حدود تک محدود ہے۔ سابق اسرائیلی وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ نے اس کمپنی کے فیصلے پر برستے ہوئے کہا کہ وہ اپنا کاروبار بچانے کے لیے یہود دشمنوں کے سامنے جھک گئی ہے۔ غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد بائیکاٹ مہم میں نئی جان پڑ گئی ہے۔ دراصل جن برانڈز کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری۔
مثلاً ایک ملٹی نیشنل فوڈ کمپنی نے گزشتہ برس اکتوبر میں غزہ پر چڑھائی کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو مفت برگر سپلائی کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے عالمی بائیکاٹ کے بعد اسے اب تک نو ارب ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے اور اس کے حصص کی قدر میں گیارہ فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس نے اسرائیل میں فرنچائز چلانے والی کمپنی سے اپریل میں سوا دو سو ریسٹورنٹس واپس لے لیے مگر اس اقدام سے بائیکاٹ کی شدت کم نہ ہو سکی۔ اس فوڈ کمپنی کی آمدنی میں ایک فیصد کی کمی صرف فرانس میں ہوئی جہاں براعظم یورپ کی سب سے زیادہ مسلمان آبادی ہے۔ امریکانو ریسٹورنٹ چین جو ��لیجی ممالک میں اپنی فرنچائز چلاتی ہے۔ اسے پچھلے دس ماہ میں ایک ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ایک انٹرنیشنل پیزا چین نے جنوری میں اپنے سوشل میڈیا پیجز پر ایسی تصاویر شئیر کیں جن میں فوجی اس کا پیزا کھا رہے ہیں۔ مئی میں اس کمپنی نے فیس بک پر ایک اشتہار شایع کیا جس میں ایک جعلی تصویر میں سرکردہ فلسطینی سیاسی قیدی مروان برغوتی کو پیزا کھاتے ہوئے دکھایا گیا۔ اس کا نتیجہ اس کمپنی نے اپنی عالمی آمدنی میں چار فیصد کمی کی صورت میں بھگت رہا ہے۔
امریکا کی عالمی کافی چین کی یونین نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کا بیان سوشل میڈیا پر لگایا۔ انتظامیہ نے یونین پر مقدمہ کر دیا مگر اس کمپنی کی عالمی آمدنی کو خاصا دھچکا لگا ہے۔ جنوبی افریقہ کا عالمی بائیکاٹ اقوامِ متحدہ کی سطح پر ہوا تھا۔ مگر بی ڈی ایس اپنے بل بوتے پر یہ کام کررہی ہے۔ لہٰذا اسے زیادہ محنت کرنا پڑ رہی ہے۔
وسعت اللہ خان
بشکریہ ایکسپریس نیوز
1 note
·
View note
Text
خرید اقساطی تلویزیون در ساریکا در دنیای امروز، تلویزیونها به یکی از اساسیترین وسایل الکترونیکی در هر خانه تبدیل شدهاند. با پیشرفت تکنولوژی، تلویزیونهای جدید با کیفیت تصویر بالا و امکانات متنوع وارد بازار میشوند. اما خرید این تلویزیونها به دلیل قیمت بالای آنها ممکن است برای بسیاری از افراد دشوار باشد. از این رو، خرید اقساطی تلویزیون به یک راهحل مناسب برای بسیاری از خانوادهها تبدیل شده است. در این مقاله، به بررسی مزایا و نکات خرید اقساطی تلویزیون، به ویژه برندهای معتبر جی پلاس، ایکس ویژن، و تی سی ال میپردازیم. همچنین شرایط خرید تلویزیون اقساطی بدون پیش پرداخت و از دم قسط را نیز بررسی خواهیم کرد. مزایای خرید اقساطی تلویزیون خرید اقساطی تلویزیون یک گزینه جذاب و مقرون به صرفه برای بسیاری از خانوادهها و افراد است که نمیخواهند یا نمیتوانند هزینه زیادی را به صورت یکجا پرداخت کنند. در زیر به توضیح دقیقتر و واضحتر مزایای این نوع خرید میپردازیم: 1. راحتی پرداخت یکی از بزرگترین مزایای خرید اقساطی تلویزیون، راحتی پرداخت است. به جای پرداخت یک مبلغ بزرگ به صورت یکجا، میتوانید هزینه تلویزیون را در چندین قسط ماهانه تقسیم کنید. این روش پرداخت به شما اجازه میدهد تا بدون فشار مالی زیاد، تلویزیون مورد نظر خود را خریداری کنید و از آن لذت ببرید. مثال: فرض کنید هزینه یک تلویزیون 20 میلیون تومان است. اگر این مبلغ را به صورت یکجا پرداخت کنید، ممکن است بودجه خانوادگی شما به شدت تحت تأثیر قرار گیرد. اما اگر بتوانید این مبلغ را در 12 قسط ماهانه پرداخت کنید، هر قسط حدود 1.6 میلیون تومان خواهد بود که پرداخت آن بسیار آسانتر و مدیریتپذیرتر است. 2. دسترسی به مدلهای جدیدتر و پیشرفتهتر خرید اقساطی به شما این امکان را میدهد که به مدلهای جدیدتر و پیشرفتهتر تلویزیون دسترسی پیدا کنید. با توجه به پیشرفت سریع تکنولوژی، تلویزیونهای جدید با ویژگیهای منحصر به فرد مانند وضوح 4K، HDR، و امکانات هوشمند به بازار عرضه میشوند. خرید اقساطی به شما این امکان را میدهد که بدون نیاز به پرداخت هزینههای زیاد، از جدیدترین تکنولوژیها بهرهمند شوید. مثال: تلویزیونهای هوشمند با قابلیت اتصال به اینترنت، امکان استفاده از اپلیکیشنهای مختلف مانند نتفلیکس و یوتیوب را فراهم میکنند. این تلویزیونها معمولاً قیمت بالاتری دارند، اما با خرید اقساطی میتوانید از این امکانات بهرهمند شوید بدون اینکه بار مالی زیادی بر دوش شما بیفتد.
1 note
·
View note