#والدہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
پیر سید عبد الماجد محبوب کی والدہ کی دعائے مغفرت کیلئے تعزیتی کانفرنس
(24نیوز) آستانہ عالیہ محبوبیہ اسٹیٹ لائف سوسائٹی میں پیر سید عبد الماجد محبوب حویلیاں شریف کی والدہ ماجدہ المعروف بڑی ماں جی صاحبہ کی دعائے مغفرت کیلئے تعزیتی کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ تفصیلات کےمطابق تعزیتی دعا میں پیر سید منور حسین جماعتی علی پور شریف، پیر مخدوم سید سرمد الحسنی گیلانی دربار میاں میر پیر، سید تنویر گیلانی چشتیاں آباد شریف، پیر سید عامر گیلانی ڈیریانوالہ، پیر سید سرفراز شاہ صاحب…
0 notes
Text
اج کل بیٹے پچھلے راستے کے بہت شوقین ہو گئے ہیں اسی لیے مائیں اپنا پچھواڑا اپنے بیٹوں کے سامنے کھلا رکھنے کی کوشش کرتی ہیں کس کی والدہ اپنے بیٹے کو ایسا دیدار کرواتی ہے
19 notes
·
View notes
Text
دوست کے فون میں ایک بے باک خاتون کی تصاویر دیکھ کر میرا دل دہل گیا۔ جب اس نے بتایا کہ وہ ان دونوں ( باپ اور بیٹے ) کی گرل فرینڈ ہے۔لیکن دونوں ایک دوسرے سے چھپ چھپ کر اس سے ملتے ہیں۔
میرے قدموں تلے زمین نہ رہی۔ کہ وہ تصاویر تو میری باپردہ صوم و صلوات کی پابند بیوہ والدہ کی تھیں۔ جن کی عصمت کی قسم ہر ایک کھاتا تھا۔۔۔
9 notes
·
View notes
Text
Walida Marhooma Ki Yaad Mein (Bang-e-Dra-139)
Jab Tere Daman Mein Palti Thi Woh Jaan-e-Natwan Baat Se Achi Tarah Mehram Na Thi Jis Ki Zuban
When that helpless life was nurtured in your lap, Whose tongue was not properly familiar with words.
Aur Ab Charche Hain Jis Ki Shoukhi-e-Guftar Ke Be-Baha Moti Hain Jis Ki Chashm-e-Gohar Baar Ke
And now he is famous for the charm of his speech; His eyes, which shed jewels, are priceless pearls.
Ilm Ki Sanjeeda Guftari, Barhape Ka Shaur Dunyavi Izaz Ki Shoukat, Jawani Ka Gharoor
The serious discourse of wisdom, the awareness of old‐age, The grandeur of worldly honours, the pride of youth—
Zindagi Ki Auj-Gahon Se Uter Ate Hain Hum Sohbat-e-Madir Mein Tifl-e-Sada Reh Jate Hain Hum
We come down from the pinnacles of life’s towers And in the company of our mother remain a simple child.
Be Takaluf Khandazan Hain, Fikr Se Azad Hain Phir Ussi Khoye Huwe Firdous Mein Abad Hain
We observe no formality, we laugh, we are free from care: Once more we abide in this paradise which we had lost.
Kis Ko Ab Ho Ga Watan Mein Aah! Mera Intizar Kon Mera Khat Na Ane Se Rahe Ga Be-Qarar
Now, who will wait for me, alas!, in my homeland? Who will be anxious when my letter does not arrive?
Khak-e-Marqad Par Teri Le Kar Ye Faryad Aun Ga Ab Duaye Neem Shab Mein Kis Ko Main Yaad Aun Ga!
I shall come to the dust of your grave, bringing this lament: Now who will remember me in midnight prayers?
Tarbiat Se Teri Main Anjum Ka Hum-Qismat Huwa Ghar Mere Ajdad Ka Sarmaya-e-Izzat Huwa
Because you brought me up, I shared the fate of the stars; The house of my forefathers was accorded honour.
Daftar-e-Hasti Mein Thi Zareen Waraq Teri Hayat Thi Sarapa Deen-o-Dunya Ka Sabaq Teri Hayat
In the scroll of existence your life was a golden page. Your life was from beginning to end a lesson in faith and the world.
Umer Bhar Teri Mohabbat Meri Khidmat Rahi Main Teri Khidmat Ke Qabil Jab Huwa Tu Chal Basi
Throughout my life, your love was my servant, And when I was able to serve you, you departed this world.
(Bang-e-Dra-139) Walida Marhooma Ki Yaad Mein
والدہ مرحومہ کی یاد میں
جب ترے دامن میں پلتی تھی وہ جانِ ناتواں بات سے اچھی طرح محرم نہ تھی جس کی زباں معانی: جانِ ناتواں : کمزور، نومولود جان ۔ محرم: واقف، جاننے والی ۔ مطلب: بے شک مجھے وہ وقت یاد آ رہا ہے جب میرا کمزور جسم تیرے سایہ عاطفت میں پرورش پا رہا تھا اور میں نے ابھی اچھی طرح بولنا نہیں سیکھا تھا ۔
اور اب چرچے ہیں جس کی شوخیِ گفتار کے بے بہا موتی ہیں جس کی چشمِ گوہر بار کے معانی: شوخیِ گفتار: یعنی دل کش شاعری ۔ بے بہا: بہت قیمتی ۔ چشمِ گوہر بار: موتی برسانے والی آنکھ ۔ مطلب: جب کہ آج ہر جگہ میری شوخی گفتار یعنی شاعری کے چرچے ہو رہے ہیں اور میری آنکھوں سے بہنے والے آنسو موتی تصور کیے جاتے ہیں ۔
علم کی سنجیدہ گفتاری، بڑھاپے کا شعور دنیوی اعزاز کی شو��ت، جوانی کا غرور معانی: سنجیدہ گفتاری: بات چیت میں احتیاط کا اور بڑوں کا سا طریقہ ۔ بڑھاپے کا شعور: بوڑھے ہونےکا احساس ۔ دنیوی اعزاز: دنیا کی عزت ۔ شوکت: شان، دبدبہ ۔ غرور: فخر، گھمنڈ ۔ مطلب: علم کے حصول اور اس کے بعد سنجیدگی سے گفتگو کرنے کا عمل، اپنی ضعیفی اور عمر کے باعث حاصل ہونے والی دانائی اور حکمت، زندگی میں ملنے والے مراتب اور منصب، اس کے ساتھ جوانی کی عمر کا غرور اور ولولہ
زندگی کی اوج گاہوں سے اتر آتے ہیں ہم صحبتِ مادر میں طفلِ سادہ رہ جاتے ہیں ہم معانی: اوج گاہ: بلند مرتبہ ۔ صحبت مادر: ماں کے ساتھ ہونا، رہنا ۔ طفلِ سادہ: بے سمجھ سا بچہ، بھولا بھالا بچہ ۔ مطلب: بے شک عرف عام میں انہیں انسانی بلندی سے تعبیر کیا جا سکتا ہے لیکن جب وہ ماں کے سامنے ہوتا ہے تو پھر ان تمام بلندیوں سے نیچے اتر آتا ہے اور محض ایک معصوم بچہ بن کر رہ جاتا ہے ۔ ماں کے روبرو تو بڑے سے بڑے شخص کی یہی کیفیت ہوتی ہے ۔
بے تکلف خندہ زن ہیں ، فکر سے آزاد ہیں پھر اسی کھوئے ہوئے فردوس میں آباد ہیں معانی: بے تکلف: بناوٹ، ظاہر داری کے بغیر ۔ خندہ زن: ہنسنے والا ۔ کھویا ہوا فردوس: یعنی بچپن کی بھولی بھالی معصوم زندگی ۔ آباد ہیں : رہ رہے ہیں ۔ مطلب: ماں کی محبت میں تو بڑے بڑے لوگوں کی یہی کیفیت ہوتی ہے کہ وہ سب تکلفات بالائے طاق رکھ کر بلند بانگ قہقہے لگاتے ہیں اور ہر نوع کے تفکرات سے آزاد ہو جاتے ہیں ۔ ماں کے سامنے وہ خود کو ماضی کی کھوئی ہوئی دنیا میں محسوس کرتے ہیں جو ایک طرح سے جنت گم گشتہ کی مانند تھی ۔
کس کو اب ہو گا وطن میں آہ! میرا انتظار کون میرا خط نہ آنے سے رہے گا بے قرار مطلب: اقبال کہتے ہیں کہ والدہ کے انتقال کے بعد اب وطن میں میرا اور میرے خط کا انتظار کون کرے گا ۔ واضح رہے کہ ان دنوں اقبال یورپ میں مقیم تھے ۔
خاکِ مرقد پر تری لے کر یہ فریاد آوَں گا اب دعائے نیم شب میں کس کو میں یاد آوَں گا معانی: خاکِ مرقد: قبر کی مٹی، مراد قبر ۔ تربیت: زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھانا ۔ مطلب: واضح رہے کہ ان دنوں اقبال یورپ میں مقیم تھے وہ کہتے ہیں کہ جب میری وطن واپسی ہو گی تو اے ماں ! تیری قبر پر یہ فریاد لے کر آوَں گا کہ نصف شب کے وقت میری بہبودی کے لئے تو جو دعائیں کرتی تھی اب کون کرے گا
تربیت سے تیری میں انجم کا ہم قسمت ہوا گھر مرے اجداد کا سرمایہَ عزت ہوا معانی: تربیت: زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھانا ۔ انجم کا ہم قسمت: مراد ستاروں کی طرح بلند مقدر والا ۔ اجداد: جمع جد، باپ دادا، پرانے بزرگ ۔ سرمایہَ عزت: شان اور مرتبے کی دولت ۔ مطلب: اے ماں تیری پرورش اور تربیت کا نتیجہ ہی تھا کہ آج مجھے یہ عزت و وقار حاصل ہوا ہے اور ساری دنیا کی نظروں میں ہمارے خاندان کے احترام میں اضافہ ہوا ہے ۔
دفترِ ہستی میں تھی زرّیں ورق تیری حیات تھی سراپا دین و دنیا کا سبق تیری حیات معانی: دفترِ ہستی: زندگی کی کتاب ۔ زریں ورق: سنہری ورقوں ، صفحوں والی ۔ سراپا: مکمل ۔ دین و دنیا کا سبق: دین اور دنیا کے مطابق تربیت ۔ مطلب: عملاً تیری زندگی دین و دنیا کے حوالے سے ایک سبق کی مانند تھی ۔ ساری عمر تو میری محبت و شفقت سے سرشار میری تربیت میں کوشاں رہی ۔
عمر بھر تیری محبت میری خدمت گر رہی میں تری خدمت کے قابل جب ہوا، تو چل بسی معانی: خدمت گر: خدمت کرنے والی ۔ تو چل بسی: تو فوت ہو گئی ۔ مطلب: ساری عمر تو میری محبت و شفقت سے سرشار میری تربیت میں کوشاں رہی لیکن جب میں تیری خدمت کے قابل ہوا تو کس قدر دکھ کی بات ہے کہ تو داغ مفارت دے گئی ۔
#AllamaIqbal #Walida #Marhooma #Mother #Maan #Iqbaliyat #Poetry #lines #Quotes #Sad #Emotional #Urdu #Iqbal
#inspiration#motivation#Mother's Day#Mother#Love#Walida#Iqbaliyat#Poetry#Islam#Muslims#Urdu#lines#Qutoes#urdu shayari#urdu poetry
4 notes
·
View notes
Text
The famous Brazilian writer Paulo Kahlo published a story in which he said,
باپ اخبار پڑھنے کی کوشش کر رہا تھا مگر اس کا چھوٹا بیٹا اسے تنگ کرنے میں لگا ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ مکمل یکسوئی سے اخبار نہیں پڑھ پا رہا تھا بالآخر باپ نے تنگ آ کر اخبار میں سے کچھ حصہ کاٹا جس پر دنیا کا نقشہ بنا ہوا تھا پھر اس نقشے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا اور بیٹے کو کہا کہ اسے ترتیب دے اور وہ دوبارہ اپنا اخبار پڑھنے لگ گیا ابھی پندرہ منٹ بھی نہیں گزرے تھے کہ بیٹے نے نقشہ دوبارہ ترتیب دے دیا باپ نے حیرت زدہ ہو کر بیٹے سے پوچھا " کیا آپ کی والدہ نے آپ کو جغرافیہ سکھایا ہے؟" بیٹے نے جواب دیا "نہیں، مگر کاغذ کے دوسری طرف انسان کی تصویر تھی جب میں نے انسان کو دوبارہ بنایا تو دنیا کو دوبارہ آباد کیا۔" یہ ایک بے ساختہ جملہ تھا لیکن یہ ایک خوبصورت اور گہرے معنی کے ساتھ تھا کہ جب انسان کو دوبارہ تعمیر کیا تو آپ نے دنیا کو دوبارہ تعمیر کیا۔
The father was trying to read the newspaper, but his little son was bothering him, due to which he was not able to read the newspaper properly. Finally, the father got fed up and cut a part of the newspaper, on which the world The map was made then he divided the map into small pieces and asked the son to arrange it and he started reading his newspaper again. Not even fifteen minutes had passed when the son rearranged the map and the father was surprised. He asked his son, "Did your mother teach you geography?" The son replied, "No, but on the other side of the paper was a picture of man. When I recreated man, I repopulated the world." It was a simple phrase but it was with a beautiful and deep meaning that when you rebuilt man, you rebuilt the world.
12 notes
·
View notes
Text
امریکی شہری نےبال کٹوانےپرگرل فرینڈکومارڈالا
امریکا میں ایک شخص نےمحبوبہ کو بال کٹوانےپرچاقو کا وار کرکے قتل کردیا۔ امریکی ریاست پنسلوینیا میں49 سالہ شخص کو پولیس نے اپنی 50 سالہ گرل فرینڈ کو قتل کر��ے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ مقتولہ کی بیٹی نے پولیس کوبتایا کہ ملزم بینجمن اسکی ماں مارٹنیز سلوا سے بال کٹوانے پر ناراض تھا، بینجمن نےان کی والدہ کواس سےپہلےبھی بال کٹوانے پر قتل کی دھمکی دی تھی جس کےبعد وہ بینجمن سےچھپ کربیٹی کےگھررہ رہی…
0 notes
Text
طلبا و طالبات کیلئے اچھی خبر وظائف کی رقم بڑھا دی گئی
(جنید ریاض)سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم طلبا کیلئے اچھی خبر،بےنظیر تعلیمی وظائف کی رقم بڑھا دی گئی۔منصوبہ سے 60 لاکھ سے زائد طلباوطالبات مستفید ہونگے،سکول پڑھنے والے بچوں کے وظائف کی رقم جنوری 2025 میں جاری کی جائیگی،وظائف کی رقم نرسری تا 12ویں کلاس تک سکول پڑھنے والے بچوں کی والدہ کو ملے گی۔والدین کووظائف کےحصول کیلئےبینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹریشن کروانے کی ہدایات جاری،پرائمری لیول میں…
0 notes
Photo
عورت کا محرم کے بغیر حج کرنا سوال ۴۵۸: جب عورت کسی محرم کے بغیر حج کرے، تو کیا اس کا حج صحیح ہے؟ کیا باشعور بچہ محرم ہو سکتا ہے؟ محرم کے لیے کیا شرط ہے؟ جواب :اس کا حج تو صحیح ہے لیکن محرم کے بغیر اس کا یہ فعل اور سفر حرام ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی نافرمانی ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((لَا تُسَافِرِ اْمَرْأَۃٍ إِلَّا مَعَ ذِی مَحْرَمٍ))( صحیح البخاری، جزاء الصید، باب حج النساء، ح: ۱۸۶۲، وصحیح مسلم، الحج، باب سفر المرأۃ مع محرم الی الحج وغیرہ، ح: ۱۳۴۱۔) ’’عورت کسی محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔‘‘ چھوٹا نابالغ بچہ محرم نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ تو خود سرپرستی اور نگہداشت کے لیے محتاج ہے،اس وجہ سے نابالغ بچہ کسی دوسرے کا محافظ اور ولی کیسے ہو سکتا ہے؟۔ محرم کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ مسلمان، مرد، بالغ اور عاقل ہو۔ جس میں یہ شرائط نہ ہوں، وہ محرم نہیں ہو سکتا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ بعض عورتیں محرم کے بغیر ہوائی جہاز کے ذریعے سے سفر میں بہت سستی کا م��اہرہ کرتی ہیں اور وہ اس کا سبب یہ بیان کرتی ہیں کہ ان کے محرم نے انہیں ایئرپورٹ سے رخصت کیا ہے اور دوسرا محرم ایئرپورٹ سے انہیں لے لے گا اور ہوائی جہاز میں کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ امر واقع یہ ہے کہ یہ دلیل مجروح ہے کیونکہ رخصت کرنے والا محرم ہوائی جہاز کے اندر داخل ہو کر رخصت نہیں کرتا بلکہ وہ تو اسے لاونج ہی سے رخصت کر دیتا ہے۔ طیارے کی پرواز میں بسا اوقات تاخیر ہو جاتی ہے اور اس طرح اس عورت کے گم ہونے کا خطرہ ہو سکتا ہے یا بسا اوقات کسی سبب سے طیارہ اگلے ایئر پورٹ پر اتر ہی نہیں سکتا اور اسے کسی دوسرے ایئرپورٹ پر اترنا پڑتا ہے اس صورت میں بھی عورت کے گم ہونے کا اندیشہ ہے۔ کئی دفعہ یہ ہوتا ہے کہ طیارہ ایئرپورٹ پر اترتا ہے لیکن استقبال کے لیے آنے والا محرم بیماری، نیند یاگاڑی کے ایکسیڈنٹ یا اس طرح کے کسی اور سبب کی وجہ سے پہنچ نہیں سکتا اور اگر ان رکاوٹوں میں سے کوئی رکاوٹ بھی نہ ہو، ہوائی جہاز بھی بروقت پہنچ جائے اور استقبال کے لیے آنے والا محرم بھی آجائے تو ہو سکتا ہے کہ طیارے کے اندر اس عورت کے ساتھ بیٹھنے والا شخص ایسا ہو، جو اللہ تعالیٰ سے نہ ڈرتا ہو، بندگان الٰہی پر رحم نہ کرتا ہو۔ ہو سکتا ہے کہ وہ اسے فریب میں مبتلا کر دے اور یہ اس شخص پر فریفتہ ہو جائے اور اس کے نتیجہ میں فتنہ اور خرابی رونما ہو جائے جو اس طرح کے واقعات میں رونما ہوا کرتی ہے۔ عورت کے لیے واجب ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرے، محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔ عورتوں کے وارثوں کو بھی چاہیے جنہیں اللہ تعالیٰ نے ان کا نگہبان بنایا ہے کہ وہ بھی اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور اپنی محرمات کے بارے میں کوتاہی کریں نہ بے عزتی اور بے دینی کا مظاہرہ کریں۔ انسان سے اس کے گھر والوں کے متعلق پوچھا جائے گا کیونکہ انہیں اللہ تعالیٰ نے اس کے پاس امانت کے طور پر رکھا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یٰٓاََیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْا اَنفُسَکُمْ وَاَہْلِیْکُمْ نَارًا وَّقُوْدُہَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ عَلَیْہَا مَلَائِکَۃٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا یَعْصُوْنَ اللّٰہَ مَا اَمَرَہُمْ وَیَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ، ﴾(التحریم:۶) ’’اے مومنو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو آتش (جہنم) سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اور جس پر تند خو اور سخت مزاج فرشتے (مقرر) ہیں، اللہ جو حکم ان کو فرماتا ہے وہ اس کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم ان کو ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں۔‘‘ سوال ۴۵۹: ایک عورت نے یہ سوال پوچھا ہے کہ میری نیت ہے کہ میں رمضان میں عمرہ ادا کروں لیکن میرے ساتھ میری بہن، اس کا شوہر اور میری والدہ ہوں گی، تو کیا میرے لیے ان کے ساتھ عمرے کے لیے جانا جائز ہے؟ جواب :تمہا��ے لیے ان کے ساتھ عمرے کے لیے جانا جائز نہیں ہے کیونکہ تمہاری بہن کا شوہر تمہارا محرم نہیں ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: ((لَا یَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَۃٍ إِلَّا مع ذی مَحْرَمٍ وَلَا تُسَافِرِ امَرْأَۃُ اِلاَّ مَعَ ذِیْ مَحْرَمٍ))( صحیح مسلم، الحج، باب سفر المرأۃ مع محرم الی الحج وغیرہ، ح: ۱۳۴۱۔) ’’کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ اس کے محرم کے بغیر خلوت اختیار نہ کرے اور نہ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر کرے۔‘‘ یہ سن کر ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میری بیوی حج کے لیے چلی ہے اور میرا نام فلاں فلاں غزوے کے لیے لکھا جا چکا ہے، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنْطَلِقْ فَحَجَّ مَعَ امْرَأَتِکَ))( صحیح البخاری، جزاء الصید، باب حج النساء، ہ: ۱۸۶۲ وصحیح مسلم، الحج، باب سفر المرأۃ مع ذی محرم الی الحج وغیرہ، ح: ۱۳۴۱۔) ’’جاؤ جا کر اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر یہ وضاحت طلب نہیں فرمائی کہ اس عورت کے ساتھ خواتین ہیں؟ کیا یہ عورت جو ان ہے یا بوڑھی؟ کیا راستے میں امن ہے یا نہیں؟ یہ عورت اگر اس وجہ سے عمرہ ادا نہ کر سکے کہ اس کے لیے کوئی محرم نہ تھا، تو اسے کوئی گناہ نہیں ہوگا، خواہ اس نے پہلے کبھی عمرہ نہ بھی کیا ہو کیونکہ حج و عمرے کے وجوب کے لیے شرط یہ ہے کہ عورت کے ساتھ اس کا کوئی محرم بھی ہو۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۴۱۰، ۴۱۱، ۴۱۲ ) #FAI00371 ID: FAI00371 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Link
0 notes
Text
انٹرنیٹ ہماری زندگی تباہ کر رہا ہے؟
جب میری عمر کم تھی تو والدہ اس بات پر فکرمند ہوتی تھیں کہ میں انٹرنیٹ کی لت میں مبتلا ہوں۔ ذہن میں رہے کہ یہ 2000 کی دہائی کے وسط کی بات ہے جب انٹرنیٹ عام طور پر گھر کے ایک خاص کمرے تک محدود ہوتا تھا۔ اگر آپ ایم ایس این میسنجر یا جاپانی اینیمیٹڈ ٹیلی ویژن سیریز ڈریگن بال زیڈ پر اپنی شام ضائع کرنا چاہتے تھے تو آپ کو ساکن مانیٹر کے سامنے بیٹھنا پڑتا تھا اور کوئی بھی آپ کی سرگرمی دیکھ سکتا تھا۔ تیزی سے موجودہ دور میں آئیں۔ سمارٹ فونز کی بدولت میں جب بھی چاہوں ڈریگن بال زیڈ دیکھ سکتا ہوں۔ درحقیقت اگر مجھے اندازہ لگانا پڑے تو میں شاید اس مضمون کو لکھنے سے پہلے اپنے فون کو پانچ سے 10 بار چیک کروں گا۔ اگر میں 2005 میں انٹرنیٹ کا عادی تھا تو مجھے نہیں معلوم کہ اب آپ میرے رویے کو کیا کہیں گے۔ سخت قسم کی لت؟ یا جنون؟ مجھے لگتا ہے کہ اس مرتبہ آپ اسے صرف ’21 ویں صدی کی دنیا میں رہنا‘ کہیں گے کیوں کہ ہمیشہ آن لائن رہنے کی میری لازمی ضرورت وہ ہے، جو زمین پر تقریباً ہر شخص کی ہے۔ خاصی ستم ظریفی یہ ہے کہ اس میں میری والدہ بھی شامل ہیں (یہ درست ہے دوستو انہیں بھی آن لائن رہنا ہو گا) پھر اصل سوال یہ ہے کہ ویب کی ہماری اجتماعی لت کتنا نقصان پہنچا رہی ہے؟ ٹھیک ہے، ایلون مسک کا شکریہ ک�� ان کی بدولت ہمیں ایک جواب مل سکتا ہے۔
کار ساز کمپنی ٹیسلا کے ممتاز چیف ایگزیکٹیو افسر اور سوشل میڈیا پلیٹ فار ٹوئٹر پر ہلچل مچانے والے ایلون مسک نے اپنے سٹار لنک سیٹلائٹ سسٹم کے ذریعے ایک نیم الگ تھلگ ایمازون قبیلے کو نیٹ سے جوڑنے میں مدد کی۔ اس نظام کی مدد سے زمین کے دور دراز علاقوں میں بھی تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس ویڈیو گریب میں ایلون مسک کو نیورالنک پریزنٹیشن کے دوران سرجیکل روبوٹ کے ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) ماروبو قبیلے نے گذشتہ نو ماہ انسانی علم کے ہمارے اجتماعی ذخیرے کے عجائبات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے گزارے اور نتائج کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔ اس موضوع پر اخبار نیویارک ٹائمز کے ایک مضمون کے مطابق قبیلے کے ارکان جلد ہی سوشل میڈیا اور فلموں کے عادی ہو گئے اور وہ اپنے دن کا زیادہ تر حصہ ویڈیوز دیکھنے اور پرتشدد ویڈیو گیمز کھیلنے میں گزارتے ہیں۔ خاص طور پر نوجوان اپنے فون میں اس قدر مشغول ہو گئے ہیں کہ انہوں نے قبیلے کے شکار کرنے اور ماہی گیری کے معمولات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ یہ ایسی سرگرمیاں ہیں جو برادری کی بقا کے لیے اہم ہیں۔
بے لگام انٹرنیٹ کے استعمال کے خطرات کے بارے میں کیس سٹڈی کے طور پر، نتائج بہت خوفناک ہیں۔ ایک سال سے بھی کم عرصے میں بلیوں کی ویڈیوز اور فلموں کی کشش قبیلے میں وائرس کی طرح پھیل گئی، جس کے نتیجے میں قبیلے کی عادات اور رویے مکمل طور پر تبدیل ہو کر رہ گئے۔ اس بارے میں ایک دلیل پیش کی جا سکتی ہے کہ شاید وہ اس لیے بہت زیادہ متاثر ہوئے کیوں کہ انہوں نے اس ضمن میں کوئی تیاری نہیں کی تھی لیکن اگر ہم ایمانداری سے بات کریں تو ریڈاِٹ تک رسائی کے بعد کا ان کا معاشرہ ہمارے معاشرے سے کتنا مختلف دکھائی دیتا ہے؟ مجھے غلط مت سمجھیں۔ یقیناً کچھ فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ سٹار لنک سسٹم کو ماروبو میں لانے کا بنیادی مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ وہ ہنگامی صورت حال کی صورت میں بیرونی دنیا اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطے کے قابل ہوں گے، جو ایک اچھا خیال ہے، چاہے آپ نئی ٹیکنالوجی ��ے کتنے ہی بے مخالف کیوں نہ ہوں۔ قبیلے کے لوگ زیادہ تر دنوں میں صرف صبح اور شام کو اپنا انٹرنیٹ آن کرتے ہیں (اگرچہ اتوار سب کے لیے مفت ہوتا ہے) جو آن لائن دنیا تک نیم محدود رسائی کے میرے کم عمری کے تجربات کے تھوڑا سا قریب عمل ہے۔
لیکن مجموعی طور پر، ایمازون (مقام کا نام، ویب سائٹ نہیں) کو ایمازون (ویب سائٹ، جگہ نہیں) تک رسائی دینا تھوڑا سا خطرناک ہے۔ یہ آپ کے اس بات پر غور کرنے کے لیے کافی ہے کہ آپ کی جیب میں موجود چھوٹا سا باکس واقعی آپ کے رویے پر کتنا اثر انداز ہوتا ہے۔ سچی کہانی۔ میں نے 2016 تک سمارٹ فون نہیں لیا حالاںکہ میری زندگی میں شامل زیادہ تر لوگوں کے پاس پہلے سے ہی سمارٹ فون تھا۔ بات یہ ہے کہ میں غیرروایتی نہیں تھا۔ میں واقعی 26 سال کی عمر تک فون لینے کے معاہدے کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا، اس لیے اس وقت تک میں نے ایک پرانا نوکیا فون استعمال کیا جس کا کوئی ماہانہ بل نہیں تھا۔ فون کے آدھے بٹن غائب تھے۔ مجھے یاد ہے کہ میں اپنے دوستوں سے بہت مایوس تھا جو رات کے وقت تفریح کے لیے گھر سے نکلنے کے بعد اپنے فون سے چپکے رہتے تھے یا بات چیت کے دوران اپنے نوٹیفیکیشن چیک کرتے رہتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ جیسے ہی مجھے اپنا فون ملا میں کتنی جلدی ان لوگوں میں سے ایک بن گیا۔ ہم فون اور انٹرنیٹ کی ’لت‘ کے بارے میں مذاق کرتے ہیں لیکن شاید ہمیں مذاق کرنا بند کر کے واقعی جائزہ لینا شروع کرنا چاہیے کہ یہ اصل میں کس قدر حقیقی لت کی طرح ہے۔
خاص طور پر نوجوانوں کے لیے، ایک ایسے آلے تک رسائی جو دن میں 24 گھنٹے فوری تسکین فراہم کرسکتا ہے، بہترین خیال نہیں ہوسکتا۔ حتیٰ کہ ماروبو کو بھی کام کے اوقات کے دوران اپنے انٹرنیٹ کو بند رکھنے کی سمجھ تھی۔ سچی بات یہ ہے کہ یہ معجزہ ہی ہو گا کہ اگر ہم کبھی کچھ اور کر پائیں، کام ہی کیوں، جب میں اپنے جالی دار جھولے میں لیٹ کر لوگوں یا گرتے ہوئے لوگوں کی پرمزاح ویڈیوز دیکھ سکتا ہوں؟ لوگوں سے بالمشافہ بات کیوں کی جائے جب وٹس ایپ مجھے زیادہ پرمزاح یا زیادہ ذہانت پر مبنی ردعمل کی منصوبہ بندی کرنے کا وقت دیتا ہے؟ زندگی میں کیا پریشانی ہے جب فون موجود ہو تو؟ مجھے یہ کہتے ہوئے شرم آتی ہے کہ میں نے اس مضمون کو لکھنے سے پہلے 12 بار اپنا فون دیکھا لیکن اچھی بات یہ ہے کہ میں اسے مکمل کرنے میں کامیاب رہا۔ شاید ابھی تک ہمارے لیے امید باقی ہے۔
رائن کوگن
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
1 note
·
View note
Text
بابا صدیقی کو قتل کرنیوالے شوٹرکی والدہ کا ویڈیو بیان سامنے آگیا
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی سیاستدان اور بھارتی ریاست مہارا شٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کو قتل کرنے والے ایک شوٹر کی والدہ نے کہا ہے کہ ان کا بیٹا گھر والوں کو پونےمیں نوکری کا کہہ کر گھر سے نکلا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 12 اکتوبر کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر اور مہاراشٹرا کے سابق ریاستی وزیر بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں مارے گئے تھے۔قتل کی ذمہ داری سلمان خان پر حملہ کرنے والے…
0 notes
Text
گھر میں والدہ کی چھاتیوں کے اُبھار ایک جوان بیٹے میں شہوت پیدا کرنے کے لئے کافی ہے،
بے شک آج کل ہر بندہ شریف ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرتا ہے لیکن جب اپنے ہی گھروں میں یہ اپنی والدہ کو بنا سنورا اور بے پردہ دیکھتے ہیں
تو سب کا ایمان ڈگمگا جاتا ہے۔❣️
22 notes
·
View notes
Text
کیا اسلام آباد میں ایک دیوانے کی گنجائش بھی نہیں؟
نگران حکومت کے سنہرے دور کے آغاز میں ہی ایک وزیر نے سب کو خبردار کیا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اس لیے یہاں پر اداروں کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ میرا خیال تھا نگران شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے چلے ہیں۔ جتنا بڑا آپ کے پاس ہتھیار ہوتا ہے، خوف اتنا ہی کم ہونا چاہیے۔ جب سے ہم نے بم بنایا ہے ہمیں یہی بتایا گیا ہے کہ اب دشمن ہمیں کبھی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ امریکہ سے انڈیا تک جتنی آوارہ طاقتیں ہیں، جہاں چاہے گھس جاتی ہیں وہ پاکستان کی سرحدوں کے اند آتے ہوئے سو دفعہ سوچیں گے۔ دفاعی تجزیہ نگار بھی یہی بتاتے تھے کہ یہ والا بم چلانے کے لیے نہیں، دشمن کو دھمکانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جب نگران وزیر صاحب نے اس بم سے اپنے ہی عوام کو دھمکانا شروع کیا تو لگا کے شاید پاکستان ایک اور طرح کی دفاعی ریاست بننے جا رہی ہے۔ کل اسلام آباد میں زیرِ حراست صحافی اور یوٹیوبر اسد طور کی 78 سالہ والدہ کا ایک مختصر سا ویڈیو دیکھا جب وہ اپنے بیٹے سے مل کر آئی تھیں۔ وہ کھانا لے کر گئیں تھیں طور نے نہیں کھایا، وہ اصرار کرتی رہیں۔ طور بھوک ہڑتال پر تھا اس لیے غالباً والدہ کو ٹالنے کے لیے کہا بعد میں کھا لوں گا۔
ان کی والدہ نے ایف آئی اے کو، عدالتوں کو یا کسی اور ادارے سے کوئی شکوہ نہیں کیا صرف یہ دعا کی کہ اللہ میرے بیٹے کو ہدایت دے۔ اسلام آباد کو ہمیشہ دور سے حسرت کی نظر سے دیکھا ہے۔ کبھی جانے کا اتفاق ہوا تو ایک ہی شام میں دس سیانوں سے ملاقات ہو جاتی ہے۔ کسی کے پاس اندر کی خبر، کسی کے پاس اندر سے بھی اندر کی اور پھر وہ جو اندر کی خبر باہر لانے والوں کے نام اور حسب نسب بھی بتا دیتے ہیں۔ اسد طور سے نہ کبھی ملاقات ہوئی نہ کبھی سیانا لگا۔ کبھی کبھی اس کے یوٹیوب چینل پر بٹن دبا دیتا تھا۔ منحنی سا، جذباتی سا، گلی کی نکڑ پر کھڑا لڑکا جو ہاتھ ہلا ہلا کر کبھی ٹھنڈی کبھی تلخ زبان میں باتیں کرنے والا۔ گذشتہ ماہ اسلام آباد میں بلوچستان سے اپنے اغوا شدہ پیاروں کا حساب مانگنے آئی ہوئی بچیوں اور بزرگوں نے کیمپ لگایا اور اسلام آباد کے زیادہ تر سیانے اپنے آتش دانوں کے سامنے الیکشن کے نتائج پر شرطیں لگا رہے تھے تو وہ کیمرا لے کر احتجاجی کیمپوں سے ان کی آواز ہم تک پہنچاتا رہا۔
میں نے سوچا کہ یہ کیسا یوٹیوبر ہے جسے یہ بھی نہیں پتا کہ بلوچ کہانیاں سنا کر کبھی بھی کوئی یوٹیوب سٹار نہیں بنا۔ اس سے پہلے سنا ہے کہ جب سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس پر بُرا وقت آیا تھا تو ان کی عزت کا محافظ بنا ہوا تھا۔ عدلیہ کی سیاست کی کبھی سمجھ نہیں آئی لیکن میں یہی سمجھا کہ سیانوں کے اس شہر اسلام آباد میں شاید ہمیشہ ایک دیوانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہماری تاریخ اور ثقافتی روایت بھی ہے۔ بادشاہ بھی اپنے دربار میں مسخرہ رکھتے تھے، گاؤں کا چوہدری بھی میراثی کو برداشت کرتا ہے۔ گاؤں میں ایک ملنگ نہ ہو تو گاؤں مکمل نہیں ہوتا۔ اسد طور بھی مجھے کیمرے والا ملنگ ہی لگا جس کے بغیر اسلام آباد کا گاؤں مکمل نہیں ہوتا۔ اس گاؤں میں ابھی تک یہ طے نہیں ہے کہ طور پر زیادہ غصہ عدلیہ عظمیٰ کو ہے یا ان کو جن کے لیے اسلام آباد کے صحافی کندھوں پر انگلیاں رکھ کر بتاتے تھے، پھر کسی نے بتایا کہ یہ کوڈ ورڈ پاکستان کے عسکری اداروں کے لیے ہے۔ اسلام آباد کے ایک بھیدی نے بتایا کہ مسئلہ یہ نہیں کہ کس ادارے کی زیادہ بےعزتی ہوئی ہے لیکن یہ کہ اسد طور تھوڑا سا بدتمیز ہے، کسی کی عزت نہیں کرتا۔
مجھے اب بھی امید ہے کہ اسلام آباد میں کوئی سیانا کسی بڑے سیانے کو سمجھا دے گا کہ ہم ایک ایٹمی قوت ہیں اور ہم نے دشمن چنا ہے اتنا دبلا پتلا طور۔ اچھا نہیں لگتا۔ ہمارے نگران وزیراعظم ہمیں ایک دفعہ یہ بھی بتا چکے ہیں کہ دہشت گردوں کی بھی مائیں ہوتی ہیں۔ اسد طور کی والدہ کیمرے پر دعا مانگ چکی ہیں کہ اللہ ان کے بیٹے کو ہدایت دے۔ دونوں ادارے جن کے ساتھ اسد طور نے بدتمیزی کی ہے، ان کے سربراہ ہمیں کبھی کبھی دین کا درس دیتے ہیں۔ دعا ہر دین کا بنیادی عنصر ہے۔ اگر وہ انصاف نہیں دے سکتے تو طور کی والدہ کی دعا ک�� ساتھ دعا کریں کہ اللہ ہمارے بیٹے کو ہدایت دے اور اس کے ساتھ اپنے لیے بھی اللہ سے ہدایت مانگ لی��۔
محمد حنیف
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 19 February-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۱۹؍ فروری ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ شیوجینتی کے موقع پر آج ریاست بھر میں جوش و خرو ش کا ماحول؛ مختلف پرو گرا موں کا انعقاد۔
٭ مرکزی حکومت نے پیاز کی برآمدات پر سے پابندی ہٹالی؛ تین لاکھ میٹرک ٹن پیاز کی برآمد کو منظوری۔
٭ کانگریس رہنما ا ور سابق وزیر رَجنی ساتَو کا انتقال۔
اور��۔۔ ٭ راجکوٹ ٹیسٹ مقابلے میں بھارت نے انگلینڈ کو 434 رنوں کے بڑے فرق سے دی شکست۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
چھترپتی شیواجی مہاراج کا یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔ اس مناسبت سے پوری ریاست میں جوش و خروش کا ماحول ہے اور مختلف جلسوں ا و ر اجتماعات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی موجودگی میں شیو نیری قلعہ میںشیو جینتی کی تقریب منعقد ہوگی۔ وزیرِ اعلیٰ کے ہاتھوں شیوائی دیوی کی سرکاری مہاپوجا اور شیو اجی مہاراج کے جھولے سمیت دیگر یادگاروں کی پوجا کی جائےگی اور دیگر مذہبی پروگرام بھی منعقد ہوں گے۔ شیو نیری قلعہ پر محبانِ شیواجی مہاراج کی ممکنہ بھیڑ کو مدنظر رکھتے ہوئے قلعے پر گیارہ سو پولس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے ریاست کی عو ام کو شیو جینتی کی مبارکباد دیتے ہوئے ریاست کے کونے کونے میں شیو جینتی کا تہوار مناتے ہوئے شیواجی مہاراج کے کارناموں سے تحریک لینے کی ترغیب دی ہے۔
چھترپتی سمبھاجی نگر میں گذشتہ نصف شب سے شیوجینتی جشن کا ا ٓغاز ہوگیا۔ شیواجی مہاراج کے عقیدت مندو ں نے شہر کے کرانتی چوک پر چھترپتی شیواجی مہاراج کے گھوڑ سوار مجسّمے کے گرد زوردار آتش بازی کی۔ اس ضمن میں ضلع شیو جینتی مہوتسو کمیٹی کی جانب سے مختلف پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی میں اسمارٹ سٹی کے کارگذار افسر رویندر جوگدنڈ، ’’رعایا کے راجہ چھترپتی شیورائے ‘‘ کے موضوع پر خطاب کریں گے۔
شیو جینتی کے موقع پر نکالے جانے والے جلوس کی وجہ سے چھترپتی سمبھاجی نگر کے نظامِ ٹریفک میں تبدیلی کی گئی ہے۔ گوپال ٹی پوائنٹ سے سلح خانہ چوک، پیٹھن گیٹ، گل منڈی، سٹی چوک تک کا راستہ آج صبح گیارہ بجے سے رات بارہ بجے تک گاڑیوں کیلئے بند رہے گا۔ اسی طرح سڈکو علاقہ میں این 12، ٹی وی سنٹر، بلی رام پاٹل چوک، بجرنگ چوک راستہ بھی ٹریفک کیلئے بند رہے گا اور گاڑیوں کیلئے متبادل راستے کا انتظام کیا گیا ہے۔
شیوجینتی کے ضمن میں مراٹھواڑہ بھر میں بائیک ریلیاں، پرچم کشائی، شیو گیتوں کے پروگراموں سمیت ثقافتی پروگراموں، طبّی جانچ کیمپ، عطیۂ خون کیمپ جیسے رفاہی ا ور تفریحی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔
***** ***** *****
مرکزی حکومت نے پیاز کی برآمدات پر عائد پابندی ہٹا دی ہے۔ معاونت کے محکمے کے مرکزی وزیر امت شاہ کی سربر اہی و الی وزراء کی کمیٹی نے کل منعقدہ اجلاس میں پیاز کی برآمد کو منظوری دے دی۔ ساتھ ہی اس اجلاس میں تین لاکھ میٹرک ٹن پیاز کی برآمد کو بھی منظوری دی گئی۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیرِ مملکت ڈاکٹر بھارتی پوار نے بتایا کہ بی جے پی حکومت کے دوران پچھلے دس سالوں میں پیاز کے کاشتکاروں اور تاجروں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں اور بڑے پیمانے پر پیاز کی خریدی کی گئی ہے۔ وہ کل اجلاس کے بعد صحافیوں سے مخاطب تھیں۔
دریں اثنا، وزیر محصول رادھا کرشنا وکھے پاٹل نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے پیاز کی برآمد پر پابندی ہٹا کرپیاز کے کاشتکاروں کو بڑی راحت دی ہے۔ وکھے پاٹل نے اس فیصلے کیلئے مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس فیصلے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومت ہمیشہ کسانوں کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے۔
***** ***** *****
کانگریس رہنما اور سابق ریاستی وزیر رجنی ساتَو کا کل مختصر علالت کے بعد76 برس کی عمر میں ناندیڑ میں انتقال ہوگیا۔رَجنی ساتَو کے سیاسی کیرئیر کا آغاز 1980 میں کلمنوری اسمبلی حلقے میں فتح سے ہوا تھا۔ انہوں نے ریاست کے وزیرِ صحت، وزیرِ محصول ا ور بازآبادکاری محکمے کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے مسلسل دو میعادمیں کلمنوری اسمبلی حلقے کی نمائندگی کی۔ 1987 میں، وہ خواتین کے مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن کی صدر بھی منتخب ہوئیں، انھوں نے 1995 سے 1999 تک قانون ساز کونسل میں حزبِ اختلاف کے قائدکے طور پر ذمہ داریاں بھی سنبھالیں‘ ساتھ ہی ریاستی خو اتین کمیشن کے صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ رجنی سا توسابق رکنِ پارلیمان آنجہانی راجیو ساتو کی والدہ تھیں۔ رجنی ساتو کے جسدِ خاکی پر آج ہنگولی ضلعے کے کلمنوری میں آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
***** ***** *****
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے یقین دلایا ہے کہ ریاست میں قانون کی حکمرانی ہوگی اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔ وہ کل نئی ممبئی کے واشی میں راشٹروادی کانگریس پا رٹی کے ر یاستی اقلیتی سیل کی جانب سے منعقدہ ریاستی سطح کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر پوار نے اقلیتوں کیلئے چلائی جارہی مختلف اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی۔
***** ***** *****
ریاست میں آج سے موتیابین کے آپریشن کی مہم شروع ہو رہی ہے۔ آئندہ ماہ 4 مارچ تک جاری رہنے والی اس مہم میں 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کی سرکاری اسپتالوں یا تسلیم شدہ این جی اوز کے اسپتالوں میں موتیا بین مرض کے مفت آپریشن کئے جائیگے۔
***** ***** *****
جنوبی کاشی کے نام سے مشہور ناسک میں گوداوری ندی کی مستقل پوجا کی جائے گی۔ ثقافتی محکمہ کی جانب سے اس کام کیلئے بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئےضلع انتظامیہ کو 11 کروڑ 77 لاکھ روپئے کا فنڈ فراہم کیا گیا ہے‘ ساتھ ہی گود اوری ندی کی پوجا کیلئے 11 پلیٹ فارم بھی تیار کیے جائیں گے۔ ضلع انتظامیہ نے کہا کہ عقیدت مندوں کے بیٹھنے کیلئے گیلری، ہائی ماسٹ قمقمے ‘ راستوں کی رو شنائی، ایل ای ڈی بلب اور برقی کاری جیسے کام سرعت کے ساتھ مکمل کیے جائیں گے۔
***** ***** *****
امدادِ باہمی ہائوزنگ ادارو ں کے مختلف مسائل کے سلسلے میں آج ممبئی کے چیمبورمیں ایک روزہ قومی کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا۔ ہاؤسنگ محکمے کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری، مرکزی وزیرِ مملکت برائے تعاون بی۔ ایل۔ ورما، ممبئی کے رابطہ وزیر منگل پربھات لوڈھا اس کنونشن میں خصوصی طور پر شریک رہیں گے۔ سہکار بھارتی کے قومی اور ریاستی سطح کے سرکردہ عہدیداران اس کنونشن میں حاضرین کی رہنمائی کریں گے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
ر اجکوٹ میں ہوئے تیسرے کرکٹ ٹیسٹ مقابلے میں بھارت نے انگلینڈ کو 434 رنوں کے بڑے فرق سے شکست دیکر جیت حاصل کی۔ کل مقابلے کے چو تھے دِن بھارت نے اپنی دوسری اِننگ میں 430 رنز بناکر انگلینڈ کے سامنے 556 رنوں کا ہدف رکھا۔ بھارت کی جانب سے سلامی بلّے باز یشسوی جیسوال نے غیر مفتوح 214 رنز بنائے۔ اس ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے انگلینڈ کی ٹیم صرف 122 رنوں پر آل آئوٹ ہوگئی۔ رو یندر جڈیجہ نے پانچ‘ کُلدیپ یادو نے دو ‘ جسپریت بمرا ہ او ر روی چندرن اشون نے ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔
پہلی اننگ میں 112 رن او ر دو وِکٹ‘ جبکہ دو سری اننگ میں پانچ وِکٹ حاصل کرنے والے رویندر جڈیجہ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس جیت کے ساتھ بھارت نے پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں دو۔ ایک سے برتری حاصل کرلی ہے۔
***** ***** *****
ملیشیا میں ایشیا کپ بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں بھا رتی خو اتین ٹیم نے پہلی مرتبہ جیت حاصل کی ہے۔ کل اس ٹورنامنٹ کے فا ئنل مقابلے میں بھارتی ٹیم نے تھائی لینڈ کو تین۔ دو سے شکست دی۔
***** ***** *****
ناندیڑ میں جاری ثقافتی میلہ آج شیوجینتی کے موقعے پر مختلف پروگر اموں کے ذریعے اختتام پذیر ہوگا۔ دریں اثنا اس میلے میں نند گِری قلعے پر منعقدہ تصویری نمائش سے عوام نے بڑی تعداد میں استفادہ کیا۔ اس نمائش میں ناندیڑ ضلعے کے اہم مقامات‘ قدرتی مناظر‘ فنِ تعمیر‘ سیاحتی موضوع پر تصو یری نمائش منعقد کی گئی۔
***** ***** *****
لاتو ر تعلقے کے نِیوڑی میں وِلاس کو آپریٹیو شکر کارخانہ علاقے میں سابق وزیرِ اعلیٰ آنجہانی وِلا س رائو دیشمکھ کے مجسّمے کی نقا ب کشائی کل معززین کی موجود گی میں کی گئی۔ اس تقریب میں کانگریس قائد پرتھو ی ر اج چوہان‘ نانا پٹولے‘ با لاصا حب تھورات‘ راشٹرواد ی کانگریس شرد پوار گروپ کے ریاستی صدر جینت پاٹل‘ رکنِ اسمبلی امیت دیشمکھ سمیت دیشمکھ خاندان کے افراد موجود تھے۔ مجسّمے کی نقاب کشائی کے بعد معزز مہمانوں نے وِلاس رائو د یشمکھ کے نمایاں کاموں پر روشنی ڈالی۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ شیوجینتی کے موقع پر آج ریاست بھر میں جوش و خرو ش کا ماحول؛ مختلف پرو گرا موں کا انعقاد۔
٭ مرکزی حکومت نے پیاز کی برآمدات پر سے پابندی ہٹالی؛ تین لاکھ میٹرک ٹن پیاز کی برآمد کو منظوری۔
٭ کانگریس رہنما ا ور سابق وزیر رَجنی ساتَو کا انتقال۔
اور۔۔۔ ٭ راجکوٹ ٹیسٹ مقابلے میں بھارت نے انگلینڈ کو 434 رنوں کے بڑے فرق سے دی شکست۔
***** ***** *****
اس کے ساتھ ہی علاقائی خبریں ختم ہوئیں۔
ان خبروں کو آپ AIR چھترپتی سمبھاجی نگر یوٹیوب چینل‘ پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
***** ***** ********** ***** *****
0 notes
Text
یہ بات میں نے شروع میں ہی سیکھ لی تھی کہ احتجاجاً چیخنے چلانے سے کام جلد نکل آتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دوسرے بہن بھائی اگر کبھی سکول سے واپسی پر بسکٹ وغیرہ مانگتے تو والدہ انہیں صاف انکار کردیتیں ۔ مگر میں اتنا شور مچاتا اور روتا کہ بسکٹ دیئے بنا نہ بن پڑتا ۔ وہ مجھے سے کہتیں " آخر تم ولفرڈ ( جو سب سے کالا تھا) کی طرح اچھے بچے کیوں نہیں بنتے ؟“ مگر مجھے پتہ تھا کہ اچھا بن کر صرف بھوکا رہا جاسکتا ہے ۔ میرا تجربہ یہی ہے کہ اگر آپ نے کچھ حاصل کرنا ہے تو شور مچانا ضروری ہے ۔
I had learnt from the beginning that shouting in protest leads to work quicker. That is why if other siblings ever asked for biscuits etc. on their way back from school, mother would have refused them clearly. But I would have shouted so much and Crying as the biscuits aren't made. They ask me "why can't you be a good kid like Wilford (who was the darkest)? “But I knew that being good would only lead to hunger. My experience is that if you’re going to achieve something, you have to make noise.”
Book: Until it's home (you passed)
3 notes
·
View notes