#تعزیتی
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 21 days ago
Text
پیر سید عبد الماجد محبوب کی والدہ کی دعائے مغفرت کیلئے تعزیتی کانفرنس
(24نیوز) آستانہ عالیہ محبوبیہ اسٹیٹ لائف سوسائٹی میں پیر سید عبد الماجد محبوب حویلیاں شریف کی والدہ ماجدہ المعروف بڑی ماں جی صاحبہ کی دعائے مغفرت کیلئے تعزیتی کانفرنس کا انعقاد ہوا۔  تفصیلات کےمطابق تعزیتی دعا میں پیر سید منور حسین جماعتی علی پور شریف، پیر مخدوم سید سرمد الحسنی گیلانی دربار میاں میر پیر، سید تنویر گیلانی چشتیاں آباد شریف، پیر سید عامر گیلانی ڈیریانوالہ، پیر سید سرفراز شاہ صاحب…
0 notes
googlynewstv · 19 days ago
Text
روسی صدر کی کوئٹہ دھماکے کی مذمت،مکمل تعاون کی پیشکش بھی کردی
روس کے صدرولادی میر پیوٹن نےکوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعے پر پاکستان سے تعزیت ی  اورساتھ ہی دہشت گردی کے خاتمےکیلئے تعاون کی پیشکش بھی کردی۔ تفصیلات کےمطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے پاکستانی ہم منصب آصف علی زرداری اوروزیر اعظم شہباز شریف سے کوئٹہ ریلوےاسٹیشن پر ہونےوالےدہشت گردی کے واقعے پرتعزیت کا اظہار کیا۔ روسی صدرکاتعزیتی پیغام روسی صدرکا تعزیتی پیغام کریملن کی ویب…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کے انتقال پر کویت کے کراچی قونصلیٹ میں تعزیتی کتاب رکھ دی گئی
کراچی میں کویت کے قونصل خانے نے مرحوم ��میر کے لئے تعزیتی کتاب رکھنے کا اعلان کردیا۔ کراچی میں کویتی قونصل خانے کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا،امیر کویت شیخ نواف الأحمد الجابر الصباح 86 برس کی عمر میں انتقال کرگئے،کراچی میں کویت کے قونصل خانے نے مرحوم امیر کے لئے تعزیتی کتاب رکھنے کا اعلان کردیا۔ تعزیتی کتاب آج پیر 18 دسمبر سے تین روز کے لئے صبح 11 بجے سے 3:30 تک قونصل خانے میں رکھی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 2 years ago
Text
ترک عوام تنہا نہیں
Tumblr media
ترکیہ میں آنے والے صدی کے قیامت خیز زلزلے کے دلخراش مناظر نے مجھ سمیت ہر پاکستانی کو سوگوار کر دیا ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں کئی علاقے صفحہ ہستی سے مٹ گئے، 3 ہزار سے زیادہ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں اور 32 ہزار سے زیادہ شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔ حالیہ سانحہ کے باعث ترکیہ میں سوگ کا سماں ہے اور ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے جب کہ صدر طیب اردوان ریسکیو اور ریلیف آپریشن کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ ترکیہ میں 1939ء کے بعد یہ سب سے بڑی قدرتی آفت ہے جس نے 2005ء کے پاکستان میں آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا میں آنے والے ہولناک زلزلے کی یاد تازہ کر دی ہے۔ پاکستان میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.6 ریکارڈ کی گئی تھی جس میں مجموعی طور پر 74 ہزار سے زائد شہری جاں بحق ہوئے تھے جب کہ ترکیہ کے حالیہ زلزلے کی شدت 7.8 ہے اور خدشہ ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تجاوز کر سکتی ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں آنے والے زلزلے میں ترکیہ کے بھائیوں نے اپنے پاکستانی بھائیوں کی جو مدد کی، اس بے پناہ محبت کے اظہار کا اندازہ اس واقعہ سے لگایا جاسکتا ہےکہ جب ترکیہ میں قائم پاکستانی سفارتخانے کو ایک ترک لڑکے کا خط موصول ہوا جس میں 2 ڈالر کے مساوی ترکیہ کی کرنسی موجود تھی۔ 
خط میں تحریر تھا کہ ’’میں یتیم لڑکا ہوں، والد کے انتقال کے بعد گھر کی معاشی کفالت کی ذمہ داری مجھ پر آن پڑی ہے، میں محنت مزدوری کر کے یومیہ 2 ڈالر کماتا ہوں جس سے میرے گھر کا چولہا جلتا ہے مگر پاکستان میں آنے والے زلزلے کی تباہ کاریاں دیکھ کر میں اور میری ماں نے فیصلہ کیا کہ ایک دن کی کمائی پاکستان کے زلزلہ متاثرین کو بھجوائیں ۔‘‘ مجھے یہ واقعہ اس وقت پاکستانی سفارتخانے میں ملٹری اتاشی کے عہدے پر فائز بریگیڈیئر (ر) خالد مسعود ترمذی نے سنایا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لفافے پر پتہ درج نہ ہونے کے باعث پاکستانی سفارتخانے کو یتیم بچے کا سراغ نہ مل سکا اور ہم اپنے محسن کی سخاوت کا شکریہ ادا نہ کر سکے۔ اسی طرح 2010ء میں جب پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے سینکڑوں افراد جا ںبحق اور لاکھوں بے گھر ہوئے تو اس وقت ترکیہ کے وزیراعظم اور موجودہ صدر رجب طیب اردوان کی اہلیہ ایمان اردوان پاکستان تشریف لائیں اور مظفر گڑھ کے سیلاب متاثرین کی حالت زار دیکھ کر اتنی متاثر ہوئیں کہ انہوں نے قیمتی ہیروں کا ہار اپنے گلے سے اتار کر پاکستانی حکام کو یہ کہتے ہوئے عطیہ کر دیا کہ اسے فروخت کر کے سیلاب زدگان کی مدد کی جائے مگر افسوس کہ یہ قیمتی ہار بعد ازاں غائب ہو گیا۔
Tumblr media
کراچی میں ترکیہ کے قونصل جنرل جمال سانگی سے میرے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، حالیہ سانحہ کے بعد کراچی میں ترکش قونصلیٹ جنرل میں تعزیتی کتاب رکھی گئی اور مختلف ممالک کے قونصل جنرلز اور معزز شخصیات کو اپنے تاثرات درج کرنے کیلئے مدعو کیا گیا جس میں، میں بھی شامل تھا۔ میں جب کلفٹن میں واقع ترکش قونصلیٹ کی خوبصورت اور دلکش عمارت میں پہنچا تو وہاں کی فضا سوگوار تھی اور قونصلیٹ کی عمارت پر نصب ترکیہ کا قومی پرچم سرنگوں تھا۔ اس موقع پر ترکیہ کے قونصل جنرل اور اُن کے عملے کے چہرے پر شدت غم کے آثار نمایاں تھے۔ میں نے تعزیتی کتاب میں تحریر کیا کہ ’’پاکستانی عوام اپنے ترک بہن بھائیوں کے غم کو محسوس کر سکتے ہیں اور مشکل کی اس گھڑی میں وہ تنہا نہیں۔‘‘ اس موقع پر ترکیہ کے قونصل جنرل جمال سانگی نے مجھے بتایا کہ 500 سال قبل بھی اسی مقام پر زلزلہ آیا تھا اور حالیہ آنے والے دو زلزلوں کی مجموعی قوت کا اندازہ لگایا جائے تو یہ 500 ایٹم بموں کی قوت کے برابر بنتے ہیں جب کہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی جس کی وجہ سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا۔ یہ بات قابل ستائش ہے کہ پاکستان سے مسلم ہینڈز انٹرنیشنل، المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور الخدمت جیسے فلاحی اداروں کے رضا کار زلزلے کے فوراً بعد ہی ترکیہ پہنچ گئے اور ریسکیو آپریشن میں مصروف عمل ہیں۔
ترک بھائیوں کی پاکستان کیلئے محبت کے واقعات بیان کرنے کا مقصد قارئین کو یہ بتانا ہے کہ ترکیہ کے عوام نے قدرتی آفات اور مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور آج ترک عوام سے اظہار محبت اور ان کی مدد پاکستان پر قرض ہے جس کا اندازہ امریکہ میں پیش آنے والے ایک حالیہ واقعہ سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں مقیم ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری نے ترک سفارتخانے جاکر اپنی زندگی کا پورا سرمایہ 30 ملین ڈالرز (8 ارب روپے سے زائد) نام بتائے بغیر خاموشی سے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے دے کر پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند کر دیے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کا امیر طبقہ بھی اسی طرح کی سخاوت کا مظاہرہ کرے تاکہ ہم اپنے ترک بھائیوں کو یہ پیغام دے سکیں کہ پاکستانی عوام احسان فراموش نہیں اور مشکل کی گھڑی میں اپنے محسنوں کو یاد رکھتے ہیں۔
مرزا اشتیاق بیگ 
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
762175 · 2 years ago
Text
اردو اکادمی دہلی میں پروفیسر ابن کنول کے سانحۂ ارتحال پر تعزیتی نشست
نئی دہلی، (یو این آئی)اردو کے معروف افسانہ نگار، ڈرامہ نگار، خاکہ نگار، ناقد اور محقق پروفیسر ابن کنول (ناصر محمود کمال) کے انتقال پر آج اردو اکادمی، دہلی کے دفتر میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی، جس میں اکادمی کے جملہ اسٹاف شریک تھے۔اس موقع پر سکریٹری اردو اکادمی، دہلی محمد احسن عابد نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ابن کنول کا تعلق ایک علمی و ادبی گھرانے سے تھا، آپ کے والد کنول…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 2 years ago
Text
اردو اکادمی دہلی میں پروفیسر ابن کنول کے سانحۂ ارتحال پر تعزیتی نشست
نئی دہلی، (یو این آئی)اردو کے معروف افسانہ نگار، ڈرامہ نگار، خاکہ نگار، ناقد اور محقق پروفیسر ابن کنول (ناصر محمود کمال) کے انتقال پر آج اردو اکادمی، دہلی کے دفتر میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی، جس میں اکادمی کے جملہ اسٹاف شریک تھے۔اس موقع پر سکریٹری اردو اکادمی، دہلی محمد احسن عابد نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ابن کنول کا تعلق ایک علمی و ادبی گھرانے سے تھا، آپ کے والد کنول…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years ago
Text
اردو اکادمی دہلی میں پروفیسر ابن کنول کے سانحۂ ارتحال پر تعزیتی نشست
نئی دہلی، (یو این آئی)اردو کے معروف افسانہ نگار، ڈرامہ نگار، خاکہ نگار، ناقد اور محقق پروفیسر ابن کنول (ناصر محمود کمال) کے انتقال پر آج اردو اکادمی، دہلی کے دفتر میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی، جس میں اکادمی کے جملہ اسٹاف شریک تھے۔اس موقع پر سکریٹری اردو اکادمی، دہلی محمد احسن عابد نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ابن کنول کا تعلق ایک علمی و ادبی گھرانے سے تھا، آپ کے والد کنول…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years ago
Text
اردو اکادمی دہلی میں پروفیسر ابن کنول کے سانحۂ ارتحال پر تعزیتی نشست
نئی دہلی، (یو این آئی)اردو کے معروف افسانہ نگار، ڈرامہ نگار، خاکہ نگار، ناقد اور محقق پروفیسر ابن کنول (ناصر محمود کمال) کے انتقال پر آج اردو اکادمی، دہلی کے دفتر میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی، جس میں اکادمی کے جملہ اسٹاف شریک تھے۔اس موقع پر سکریٹری اردو اکادمی، دہلی محمد احسن عابد نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ابن کنول کا تعلق ایک علمی و ادبی گھرانے سے تھا، آپ کے والد کنول…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 2 years ago
Text
اردو اکادمی دہلی میں پروفیسر ابن کنول کے سانحۂ ارتحال پر تعزیتی نشست
نئی دہلی، (یو این آئی)اردو کے معروف افسانہ نگار، ڈرامہ نگار، خاکہ نگار، ناقد اور محقق پروفیسر ابن کنول (ناصر محمود کمال) کے انتقال پر آج اردو اکادمی، دہلی کے دفتر میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی، جس میں اکادمی کے جملہ اسٹاف شریک تھے۔اس موقع پر سکریٹری اردو اکادمی، دہلی محمد احسن عابد نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ابن کنول کا تعلق ایک علمی و ادبی گھرانے سے تھا، آپ کے والد کنول…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
topurdunews · 2 months ago
Text
ایم اے رؤف کی یاد میں قائداعظم یونیوسٹی اسلام آباد میں تعزیتی ریفرنس
(24نیوز)سابق کنٹرولرامتحانات قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباداوریونیورسٹی آف لاہور کے پیٹرن ایم اے رؤف مرحوم کی خدمات کوخراج عقیدیت پیش کرنے ایک تعزیتی ریفرنس کاانعاد کیاگیا،اس موقع پرایم اے رؤف کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ قائداعظم یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے اس تعزیتی ریفرنس میں یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران، ایلومینائی،آفسیرزاورملازمین کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔ تعزیتی ریفرنس کے…
0 notes
googlynewstv · 4 months ago
Text
مرحوم کیلئے ’’کلمہ خیر ‘‘ کی چند مثالیں !
تحریر:عطا الحق قاسمی۔۔۔۔۔۔۔بشکریہ:روزنامہ جنگ ہمارےہاں جنازوں، قلوں اور چہلموں میں تعزیتی گفتگو کچھ اس طرح کی ہوتی ہےکہ اگرمرحوم سن لے تو تعزیت کنندہ کو اپنے ہاتھوں سے مار ڈالے۔ ذیل میں ایک مکالمہ ۔ ’’مرحوم میرے بچپن کے دوست تھے۔ دسویں تک تعلیم ہم نےایک ہی اسکول میں حاصل کی!‘‘ ’’پھر تو آپ ان کے بے حد قریب رہے ہونگے؟‘‘ ’’ہاں اور میں اسے اپنی خوش بختی سمجھتا ہوں۔ ہمارے ہمسائے میںایک حکیم صاحب رہتے…
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years ago
Text
پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں امجد اسلام امجد کیلئے تعزیتی ریفرنس  
امجد اسلام امجد (فائل فوٹو) لاہور: پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے آخری روز معروف شاعر امجد اسلام امجد کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ معروف شاعر افتخار عارف نے کہا کہ آج کے معاشرے میں چالیس سال تک ادب کے ساتھ جڑے رہنا بہت مشکل کام ہے لیکن امجد اسلام امجد نے یہ مشکل کام کیا، بہت سارے شاعر ادیب درباری ہوتے ہیں لیکن امجد اسلام امجد کو کبھی ایسا نہیں دیکھا، نوجوان اس کی کتاب ’نئے پرانے چراغ‘…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
شکیل کا ڈرامہ آن ایئر ہوتا تو میں شوٹنگ کینسل کر دیتا تھا، مصطفیٰ قریشی، تعزیتی ریفرنس
معروف اداکارشکیل(یوسف کمال)کی یاد میں آرٹس کونسل کراچی میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیاگیا،پروگرام میں اداکارمصطفیٰ قریشی،بشریٰ انصاری،ساجد حسن سمیت دیگرشریک ہوئے،غلام محی الدین،نیلوفرعباسی،زینت یاسمین نے ٹیلی فونک گفتگوکی۔  آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام پاکستان کے معروف اداکار شکیل (یوسف کمال) کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد جون ایلیا لان میں کیاگیا، تعزیتی ریفرنس کا آغاز تلاوت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
762175 · 2 years ago
Text
پرویز مشرف بھارت کے ناقابلِ تسخیر دشمن تھے،بھارتی رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے اعتراف کر لیا
(24 نیوز )بھارتی کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ ششی تھرور نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے انتقال پر منفرد انداز میں  افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ششی تھرور نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پرویز مشرف کے انتقال پر تعزیتی پیغام میں کہاکہ پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف طویل عرصے تک زیرِ علاج رہنے کے بعد لا علاج بیماری کے باعث انتقال کر گئےہیں ، وہ بھارت کے ناقابل تسخیر دشمن تھے جو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
mubashirnews · 2 years ago
Text
یہ دھرتی ہماری ماں اور اس کی حفاظت ہمارا ایمان ہے، آصف زرداری
یہ دھرتی ہماری ماں اور اس کی حفاظت ہمارا ایمان ہے، آصف زرداری
  کراچی: سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ یہ دھرتی ہماری ماں ہے اور اس کی حفاظت ہمارا ایمان ہے۔ سانحہ اے پی ایس کے 8 سال مکمل ہونے پر سابق صدر نے تعزیتی بیان جاری کیا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ قوم اے پی ایس کے محصوم شہیدوں کو آج بھی نہیں بھولی، دہشت گردوں اور شدت پسندوں کے مکمل خاتمے تک معصوم شہیدوں کے خون کا قوم پر قرض باقی رہے گا۔ سابق صدر نے کہا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
moazdijkot · 2 years ago
Text
اردو صحافت عامر سلیم کی کمی محسوس کرے گی: مولانا فضل الرحمن قاسمی - Latest News | Breaking News
اردو صحافت عامر سلیم کی کمی محسوس کرے گی: مولانا فضل الرحمن قاسمی – Latest News | Breaking News
نئ دہلی (پریس ریلیز)جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولاناسیدارشدمدنی کے پریس سکریٹری فضل الرحمن قاسمی نے سینئرصحافی عامرسلیم خاں کی اچانک رحلت پر گہرے رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ عامرسلیم خاں کے اس طرح اچانک چلے جانے سے دل کو ایک دھچکاسالگاہے، ان کا انتقال میرے لئے ایک ذاتی صدمہ کی طرح ہے، انہوں نے کہا کہ ان سے میرے 2008سے مراسم تھے اور اس پورے عرصہ میں کبھی ایسانہیں ہواکہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes