#منصوبہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل
(24 نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی، مذکورہ کمیٹی آئی ایم ایف کے نقطہ نظر کو پیش رکھتے ہوئے کام کرے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم کی خرداری کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، گندم خریداری کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ وزیر خزانہ ہوں گے۔کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیر برائے نیشنل فوڈ…
0 notes
Text
تیسرا ٹیسٹ، راولپنڈی کی پچ کے بارے میں قومی ٹیم کے سلیکٹرز کیا منصوبہ بندی بنا رہے ہیں؟ جانئے
راولپنڈی (ویب ڈیسک) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے تیسرے میچ کے لیے پچ کی تیاری جاری ہے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں آخری میچ کے لیے پنڈی سٹیڈیم میں پچ کی تیاری جاری ہے اور سلیکٹرز پنڈی ٹیسٹ کی پچ سے بھی ہوم ایڈوانٹیج لینے کے خواہشمند ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ سلیکٹر عاقب جاوید پنڈی ٹیسٹ کی پچ پربھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور انہوں نے…
0 notes
Text
مونالیسا جلد ہی ماں بن جائے گی! انوینٹری کی منصوبہ بندی
مونالیسا جلد ہی ماں بن جائے گی! انوینٹری کی منصوبہ بندی
مونالیسا گھریلو منصوبہ بندی: مونالیسا بھوجپوری بزنس میں ایک مشہور پہچان ہے۔ بھوجپوری سنیما میں دھوم مچانے کے بعد اداکارہ نے ہندی ٹی وی سیریلز میں شاندار کام کیا ہے۔ مونالیسا اپنی ازدواجی زندگی کو بھی اچھی طرح سے انجوائے کر رہی ہیں۔ وہیں اب اداکارہ کو چائلڈ پلاننگ پر بولتے دیکھا گیا ہے۔ مونالیسا گھریلو منصوبہ بندی بتادیں کہ مونالیسا حال ہی میں کامیڈی فلم ’فوارہ چوک‘ کے لیے سرخیوں میں ہیں۔ اداکارہ…
View On WordPress
0 notes
Text
کیا یوتھیے ججز قابو کرنے کا حکومتی منصوبہ کامیاب ہو پائے گا؟
اگرچہ 26ویں ترمیم نے عمراندار ججز کہلانے والے جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس بننے سے روک دیا ہے لیکن حکومت کو یہ توقع نہیں کرنی چاہیے کہ نئے چیف جسٹس حکومت کے احکامات پر چلیں گے۔ نئے چیف جسٹس نےجسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کو پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں شامل کرتے ہوئے انہیں سپریم جوڈیشل کونسل کا رکن بنا کرعدلیہ کو کنٹرول کرنے کے حکومتی گیم پلان کو سبوتاژ کر دیا ہے۔ معروف صحافی اور…
0 notes
Text
اٹلی نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے علیحدگی اختیار کر لی
سرکاری ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ اٹلی نے چین کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سے دستبردار ہو رہا ہے، اٹلی نے اس خدشے کو مسترد کیا کہ اس اقدام سے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں اور اطالوی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ 2019 میں اٹلی تجارت اور سرمایہ کاری کے پروگرام میں شامل ہونے والا پہلا اور اب تک کا واحد بڑا مغربی ملک ہے، جس نے امریکا کی وارننگز کو نظر انداز کیا کہ…
View On WordPress
0 notes
Text
تسخیر عالم کا یہودی منصوبہ ۔۔۔ ابو الحسن، پیشکش: محمد آصف مغل، ابو عبیدہ، جمع و ترتیب: اعجاز عبید
تسخیر عالم کا یہودی منصوبہ ابو الحسن پیشکش: محمد آصف مغل، ابو عبیدہ جمع و ترتیب: اعجاز عبید ماخذ: اردو مجلس فورم یہودیوں کی مختصر تاریخ سیدنا آدمؑ سے لے کر سیدنا نوحؑ تک انبیاء کرام کا سلسلہ جاری رہا۔ سیدنا نوحؑ کے بعد سیدنا ابراہیمؑ پہلے نبی تھے جنہیں اللہ تعالیٰ نے اسلام کی عالمگیر دعوت پھیلانے کے لئے مقرر کیا۔ سیدنا ابراہیمؑ کی نسل سے دو بڑی شاخیں نکلیں۔ ایک سیدنا اسماعیلؑ کی اولاد جو…
View On WordPress
#ابو الحسن#ابو عبیدہ#اسرائیل#اعجاز عبید#بو عبیدہ#تسخیر عالم کا یہودی منصوبہ ۔۔۔ ابو الحسن#جمع و ترتیب: اعجاز عبید#محمد آصف مغل#یشکش: محمد آصف مغل#یہودی منصوبہ
0 notes
Text
میں اس دن کا انتظار نہیں کر سکتا جہاں سب کچھ سمجھ میں آتا ہے، لیکن میں جانتا ہوں کہ وہ ایک شاہکار کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور جلد بازی میں کوئی فن نہیں ہے۔
I can't wait for that someday where everything makes sense, but I know He is planning a masterpiece and there is no art in a hurry
"ابھی کے لیے میں چلتا رہوں گا"
"for now I'll keep going"
Recc
42 notes
·
View notes
Text
حرم مکی میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کی توسیع کا منصوبہ
مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کے توسیعی منصوبے کے نتیجے میں اب اس کی کُل منزلوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے جن کا مجموعی رقبہ 87 ہزار مربع میٹر سے تجاوز کر چکا ہے۔ منصوبے کے ایک ذمہ دار کا کہنا ہے کہ "رواں سال رمضان المبارک میں مطاف کے میزانائن کو پُل کے ذریعے مسعی کے میزانائن سے ملا دیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ معذور افراد کے لیے داخل ہونے کے دو راستے ہیں۔ مغربی سمت سے آنے والوں کے لیے "جسر شبیکہ" اور جنوبی سمت سے آنے والوں کے لیے "جسر جیاد" ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے حرم شریف کی نئی توسیع کے نتیجے میں ایک گھنٹے کے اندر مجموعی طور پر 1 لاکھ 18 ہزار افراد سعی کرسکیں گے۔ مسعی کی بالائی منزلوں تک پہنچنے کے لیے خودکار متحرک زینوں اور لفٹوں کے علاوہ تین پُل بھی موجود ہیں۔
اس سلسلے میں معتمرین نے مسعی کی نئی توسیع پر مسرت و افتخار کے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔ ایک بزرگ معتمر کے مطابق سابق فرماں روا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے دور سے موجودہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور تک ہونے والی توسیعات قابل تحسین ہیں۔ ایک دوسرے معتمر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفا اور مروہ کے درمیان چار منزلہ مسعی نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنے اندر سمو لیا ہے اور حالیہ توسیع کے بعد معتمرین کو سو فی صد راحت اور آرام میسر آرہا ہے۔ مسعی کے منصوبے کی عمارت اپنی تمام منزلوں، سعی اور دیگر خدمات کے علاقوں سمیت مجموعی طور پر تقریبا 1 لاکھ 25 ہزار مربع میٹر پر مشتمل ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکام، اژدہام کو انتہائی حد تک کم کرنے اور مناسک کی ادائیگی کے لیے نقل و حرکت کو آسان بنانے کی کس قدر خواہش رکھتے ہیں۔
بشکریہ العربیہ اردو
3 notes
·
View notes
Text
پاکستان کا مستقبل امریکا یا چین؟
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری بلاشبہ دونوں ممالک کی دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ چین نے ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جب پاکستان دہشت گردی اور شدید بدامنی سے دوچار تھا اور کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چین کی جانب سے پاکستان میں ابتدائی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 62 ارب ڈالر تک ہو چکی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اب تک 27 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ سی پیک منصوبوں سے اب تک براہ راست 2 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع ملے اور چین کی مدد اور سرمایہ کاری سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کا حصہ بنی۔ سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے، لیکن منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے پروجیکٹس کے بعد سی پیک کے دیگر منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام تھا جس کے بعد انڈسٹری اور دیگر پیداواری شعبوں میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ کرنا تھا لیکن اب تک خصوصی اکنامک زونز قائم کرنے کے منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے۔
سی پیک منصوبوں میں سست روی کی ایک وجہ عالمی کورونا بحرا ن میں چین کی زیرو کووڈ پالیسی اور دوسری وجہ امریکا اور مغربی ممالک کا سی پیک منصوبوں پر دباؤ بھی ہو سکتا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی ترجیحات اور رفتار پر تو تحفظات ہو سکتے ہیں لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان کے پاس چینی سرمایہ کاری کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔ پاکستان کا معاشی مستقبل اور موجودہ معاشی مسائل کا حل اب سی پیک کے منصوبوں اور چینی سرمایہ کاری سے ہی وابستہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزیراعظم شہباز شریف کی گفتگو پر مبنی لیک ہونے والے حساس ڈاکومنٹس سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب چین یا امریکا میں سے کسی ایک کو اسٹرٹیجک پارٹنر چننا ہو گا۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات خصوصا مشرقی وسطی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب چین عالمی سیاست کا محور بنتا نظر آرہا ہے۔
پاکستان کو اب امریکا اور مغرب کو خوش رکھنے کی پالیسی ترک کر کے چین کے ساتھ حقیقی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنا ہو گی چاہے اس کے لیے پاکستان کو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ چین کی طرف سے گوادر تا کاشغر 58 ارب ڈالر ریل منصوبے کی پیشکش کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس منصوبے سے نہ صرف پاک چین تعلقات کو اسٹرٹیجک سمت دے سکتا ہے بلکہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان چین کو بذریعہ ریل گوادر تک رسائی دیکر اپنے لیے بھی بے پناہ معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان نے تاحال سی پیک کے سب سے مہنگے اور 1860 کلومیٹر طویل منصوبے کی پیشکش پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سوال یہ ہے کیا پاکستان کے فیصلہ ساز امریکا کو ناراض کر کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے یا دونوں عالمی طاقتوں کو بیک وقت خوش رکھنے کی جزوقتی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے؟
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان میں اشرافیہ کے کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جن کے مفادات براہ راست امریکا اور مغربی ممالک سے وابستہ ہیں۔ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے بچے امریکا اور مغربی ممالک کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت کے پاس امریکا اور مغربی ممالک کی دہری شہریت ہے۔ ان کی عمر بھر کی جمع پونجی اور سرمایہ کاری امریکا اور مغربی ممالک میں ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک ہی اشرافیہ کے ان افراد کا ریٹائرمنٹ پلان ہیں۔ یہ لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قربان کر کے چین کے ساتھ طویل مدتی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرے ان کوخوف ہے کہیں روس، ایران اور چین کی طرح پاکستان بھی براہ راست امریکی پابندیوں کی زد میں نہ آجائے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے ریٹائرمنٹ پلان برباد ہو جائیں گے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بہترین خارجہ پالیسی کا مطلب تمام ممالک کے س��تھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات اور معاشی ترقی کے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ لیکن ماضی میں روس اور امریکا کی سرد جنگ کے تجربے کی روشنی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کے لیے امریکا اور چین کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ناممکن نظر آتا ہے۔ جلد یا بدیر پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات کی قربانی کا فیصلہ کرنا ہو گا تو کیوں نہ پاکستان مشرقی وسطیٰ میں چین کے ��ڑھتے کردار اور اثرورسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کرے یہ فیصلہ پاکستان کے لیے مشکل ضرور ہو گا لیکن عالمی حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل اب چین کے مستقبل سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر مسرت امین
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes
·
View notes
Text
دریائے سندھ کا ڈیلٹا خطرے میں
سندھ کی معیشت، زراعت اور مقامی ماحول کا انحصار سندھ کے دریا، خاص طور پر دریائے سندھ پر ہے۔ یہ دریا سندھ کے میدانی علاقوں کو تازہ پانی فراہم کرتا ہے جس پر نہ صرف زراعت کا دارومدار ہے بلکہ دریائے سندھ کا ڈیلٹا بھی زندہ ہے۔ بدقسمتی سے، حالیہ برسوں میں نئی نہروں اور پانی کی تقسیم کے منصوبوں کے سبب سندھ کے اس قدرتی نظام کو خطرات لاحق ہیں۔ یہ نہریں بالائی علاقوں میں پانی کے بہاؤ کو کم کرتی ہیں، جس سے سندھ کے لئے پانی کی کمی کا بحران پیدا ہوتا ہے۔ اس صورتحال کا اثر نہ صرف سندھ کے کسانوں پر پڑ رہا ہے بلکہ ڈیلٹا کی بقا بھی خطرے میں ہے۔ نئے نہری منصوبے بالائی علاقوں میں آبپاشی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تشکیل دیے جاتے ہیں، لیکن اس کا براہ راست اثر سندھ پر پڑتا ہے۔ جب دریائے سندھ کے پانی کا بہاؤ کم ہوتا ہے، تو یہ نیچے کے علاقوں تک صحیح مقدار میں نہیں پہنچ پاتا، جس کے نتیجے میں زرعی زمین بنجر ہو جاتی ہے۔ زمین کی نمی ختم ہونے لگتی ہے اور کاشتکاری کے مواقع بھی محدود ہو جاتے ہیں۔ اس کمی کا سیدھا اثر مقامی کسانوں اور ان کی معیشت پر پڑتا ہے، جس سے ان کی معاشی حالت خراب ہو جاتی ہے۔
دریائے سندھ کے ڈیلٹا کی صحت کے لئے دریا کا بہاؤ مسلسل اور مناسب مقدار میں ہونا ضروری ہے۔ ڈیلٹا، جو کہ مٹی، پانی اور سمندری حیاتیات کی اہم بقا کا مرکز ہے، اس میں کمی آنے سے سمندری پانی آگے بڑھ جاتا ہے اور زمین میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس سے مچھلیوں کی نسل ختم ہونے لگتی ہے، مینگروو کے جنگلات جو ڈیلٹا کی حفاظت کرتے ہیں، کمزور ہونے لگتے ہیں، اور حیاتیاتی تنوع بھی ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ماہی گیر طبقے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو کہ اپنی روزی روٹی کے لئے ان وسائل پر انحصار کرتے ہیں۔ سمندری پانی کے زمین میں شامل ہونے سے فصلوں اور زمین کی زرخیزی بھی متاثر ہوتی ہے، جو کہ زرعی معیشت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ ڈیلٹا کی تباہی سے نہ صرف ماحولیات پر اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ سندھ کے لوگوں کی روزمرہ زندگی پر بھی اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ پانی کی کمی کے باعث کاشتکاروں کی پیداوار میں کمی آتی ہے، جس سے ان کے مالی وسائل محدود ہوتے ہیں اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے۔
اسی طرح ��اہی گیری کی صنعت پر پڑنے والے اثرات بھی واضح ہیں، کیونکہ ڈیلٹا کے بگاڑ کے سبب مچھلیوں کی تعداد میں کمی ہوتی ہے۔ نتیجتاً، ماہی گیر طبقے کی آمدنی کم ہوتی ہے اور انہیں دیگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نئے نہری منصوبوں کی وجہ سے ماحول پر مرتب ہونے والے اثرات بھی سنگین ہیں۔ جب پانی کا بہاؤ تبدیل ہوتا ہے تو مٹی کے کٹاؤ اور زمین کی زرخیزی ختم ہونے لگتی ہے۔ اس سے موسمیاتی تبدیلیوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، جس کے اثرات نہ صرف زراعت پر بلکہ پورے خطے کی آب و ہوا پر بھی ہوتے ہیں۔ یہ صورتحال سندھ کے لئے ایک بڑے چیلنج کی صورت اختیار کر رہی ہے اور اس کے لئے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔ پانی کی تقسیم کے معاملے میں بین الاقوامی معاہدے اور صوبائی سطح پر بھی کچھ اصول بنائے گئے ہیں۔ لیکن جب تک ان معاہدوں پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوتا، سندھ جیسے زیریں علاقوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ برقرار رہتا ہے۔
حکومت اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ پانی کی تقسیم میں تمام صوبوں کے مفادات کو مدنظر رکھیں اور کسی بھی نئے نہری منصوبے کی منصوبہ بندی سے پہلے اس کے ماحولیاتی، سماجی اور اقتصادی اثرات کا جائزہ لیا جائے۔ اس باب میں پانی کے وسائل کا موثر اور پائیدار انتظام ہی واحد راستہ ہے جس سے سندھ کے آبپاشی نظام اور ڈیلٹا کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ ہمیں ایک ایسی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے جو نہ صرف پانی کے قدرتی بہاؤ کو برقرار رکھے بلکہ سندھ جیسے زیریں علاقوں کے مفادات کا بھی خیال رکھے۔ اگر ہم نے اس چیلنج کو نظر انداز کیا تو مستقبل میں نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کو اس کے اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
محمد خان ابڑو
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
خیبرپختونخوا میں سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا منصوبہ شروع
(ویب ڈیسک)خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا منصوبہ شروع کر دیا ہے۔ سولرانرجی کیلئے 55 ارب روپے کے 2منصوبے شروع کیے جارہے ہیں، ہسپتال، جامعات، کالجز، تھانے، جیل خانہ جات، ٹیوب ویلز اور دفاتر کو سولرائز کیا جائے گا۔ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے مجموعی منصوبے کا تخمینہ 20 ارب روپے ہے،1لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو 35 ارب کی لاگت سے سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے۔ صوبے کی سرکاری…
0 notes
Text
مارگلہ ہلز مونال سے کنکریٹ کا جنگل ختم لیکن ایک اور منصوبہ تیار
سکون، ہنسی، خوشی، پر لطف لمحات ان سب کے لیے مونال جانا ہر کوئی پسند کرتا تھا اور بیشتر افراد جو تنہا وقت گزارنا زیادہ پسند کرتے تھے وہ بھی مارگلہ ہلز کی اونچائیوں پر جا کے چپکے چپکے مونال کے دامن میں اپنی تنہائی کو خود اپنی ذات کے ساتھ سیلیبریٹ کرتے تھے، کیا ملکی اور کیا غیر ملکی سیاح یہ مقام ہر ایک کا پسندیدہ تھا دل میں بستا تھا مگر جہاں جیتے جاگتے ہنستے مسکراتے انسان ادھر آکے خوش ہوتے تھے بے…
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 16 ؍نومبر 2024ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
سب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے لیے آخری 3/ دِن باقی ‘ امید واروں کی جانب سے جلسے ‘ جلوس اور کارنر میٹنگز کا سلسلہ جاری ٭ مرکزی وزیر داخلہ امِت شاہ نے کل ہنگولی میں کانگریس کوبنا یا تنقید کا نشانہ ‘ وہیں کانگریس نے بھی بی جے پی سے ذات کی بنیاد پر مر دُم شماری معاملے میں اپنا موقف واضح کرنے کا کیا چیلنج ٭ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں شراب کے کار خانے میں 4/ مزدوروں کی حادثاتی موت اور ٭ جنوبی افریقہ کو چو تھے T-20 / کرکٹ میچ میں 135/ رنوں سے ہرا کر بھارت نے جیتی سیریز اب خبریں تفصیل سے... اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے لیے آخری 3/ دِن رہ گئے ہیں۔ اِس کے پیش نظر تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے امید واروں کے ساتھ ساتھ مقامی چھو ٹی پارٹیوں کے امید واروں اور آزاد امید واروں کی جانب سے جلسوں‘ کار نر میٹنگز اور گھر گھر ملا قاتوں پر زور دیا جا رہاہے۔ دیکھا جا رہا ہے کہ کم و بیش سبھی امید واروں نے روایتی انداز میں رکشوں پر چُنا وی مہم چلانے کو تر جیح دی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے سینئر قائد امِت شاہ نے کل ہنگولی کے رام لیلا میدان میں مہا یو تی امید واروں کے لیے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اِس موقع پر وزیر موصوف نے مہا یو تی حکو مت کی جانب سے نافذ کی گئی اسکیمات کا ذکر کیا اور ساتھ ہی کانگریس پارٹی پر تنقید کی۔
انھوں نے کہا کہ کانگریس کشمیر میں دفعہ370/ نافذ کرنے کا وعدہ کر رہی ہے۔ لیکن گاندھی خاندان کی چو تھی نسل بھی ایسا نہیں کر پائے گی۔ شاہ نے ہندوتو کے معاملے پر سابق وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھاکرے پر بھی تنقید کی۔ ہمارے نامہ نگار نے بتا یا کہ انتخابی کمیشن کی ٹیم نے ہنگولی پہنچنے پر شاہ کے بیگ کی جانچ کی۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے سو یا بین کی خریدی کر تے وقت کم از کم بنیادی قیمت کے فرق کو ختم کرنے کے لیے قیمتوں کے فرق کی اسکیم نافذ کر نے کا وعدہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کل ناندیڑ میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ اِسی بیچ وزیر اعلیٰ نے خوراک‘ شہری فراہمی اور مار کیٹنگ کے محکمے کو ہدایت دی ہے کہ وہ پیاز کا غیر قا نو نی ذخیرہ کرنے والے تاجروں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ شیو سینا اُدھو با لا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے سر براہ اُدھو ٹھاکرے نے کل چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے سلوڑ میں مہا وِکاس آ گھاڑی کے امید وار سُریش بنکر کے لیے انتخابی تشہیر کی۔ اِس موقع پر تقریر کر تے ہوئے ٹھاکرے نے تیقن دیا کہ مہا وِکاس آ گھاڑی حکو مت کے اقتدار میں آ نے کے بعد ضروری اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں گی اور سو یا بین کی قیمت 7/ ہزار روپئے ملے گی۔کانگریس کے مہا راشٹر کے انچارج رمیش چینی تھلا نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا ہے کہ وہ ذات پات کی بنیاد پر مر دُم شماری کے حوالے سے اپنے موقف ظاہر کریں۔ وہ کل ممبئی میں ایک صحا فتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اِس الزام کو مسترد کر دیا کہ کانگریس درج فہرست ذاتوں ایس سی اور قبائل ایس ٹی کے ریزر ویشن کو ختم کرنے جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ کانگریس ہی تھی جس نے ریزر ویشن دے کر پسماندہ طبقات کو حقوق دیے۔ اِسی بیچ کانگریس قائدین راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی آج ریاست میں اپنے امید واروں کی انتخابی تشہیر میں شر کت کریں گے۔
چینی تھلا نے بتا یا کہ راہل گاندھی آج چِمور اور دھا من گاؤں ریلوے جبکہ پرینکا گاندھی شر ڈی اور کولہا پور میں جلسے عام سے خطاب کریں گے۔ پرینکا گاندھی کل گڈ چِرو لی اور ناگپور میں انتخابی میٹنگ کریں گی۔ونچت بہو جن آ گھاڑی کے سر براہ ایڈوکیٹ پر کاش امبیڈ کر آج چھتر پتی سنبھا جی نگر میں اپنے امید واروں کی تشہیر کریں گے۔ وہ آج شام عام خاص میدان پر جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔اسمبلی انتخابات کے لیے رائے دہی کر نے کے لیے صرف 5/ دن باقی رہ گئے ہیں۔ اِن انتخابات میں رائے دہی کے فیصد میں اضا فے کی خاطر روایتی میڈیا کے ساتھ ساتھ رائے دہندگان کو معلو مات کی فراہمی اور انتخابی شر کت کے منصوبہ بند پروگرام کے تحت بہت سی اختراعی سر گر میوں کے ذریعے بڑے پیما نے پر عوامی آ گاہی کا کام جاری ہے۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں ہاٹ ایئر بلون کے ذریعے رائے دہندگان میں بیداری پیدا کی جائے گی۔ میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ سویپ نوڈل افسر انکُش پانڈے نے یہ اطلاع دی۔مرکزی انتخابی کمیشن نے ٹی وی چینلس پر نشر کی جانے والی انتخابات سے متعلق خبروں کی نگرانی کے لیے الیکٹرانک میڈیا مانیٹرنگ سینٹر قائم کیا ہے۔ مہا راشٹر میں رائے دہی کے دن اور اِس سے ایک دن قبل کمیشن کی جانب سے ٹی وی چینلس پر نشر ہونے والی ہر خبر کی نگرانی کی جائے گی۔سامعین کرام‘ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ” آڈھا وا وِدھان سبھا متدار سنگھا چا “ نامی پروگرام آکاشوانی کی جانب سے روزآ نہ شام 7/ بج کر10/ منٹ پر نشر کیا جا رہاہے۔ آج اِس پروگرام میں کولہا پور ضلعے کے اسمبلی حلقوں کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔ ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جارہی ہیں مجلس اتحاد المسلمین ایم آئی ایم کے مرکزی رہنما اسد الدین اویسی نے کل چھتر پتی سنبھا جی نگر میں اپنے امید واروں کی انتخابی تشہیر کے لیے مختلف علاقوں میں پد یاترا کی اور رائے دہندگان سے آئندہ 20/ نومبر کو ایم آئی ایم کے امید واروں کو اکثر یت سے جِتانے کی اپیل کی۔چھتر پتی سنبھا جی نگر کے شیندرا صنعتی علاقے میں کل دو پہر شراب بنا نے والے کار خانے میں مکئی کا ذخیرہ کرنے والی ٹینک کے پھٹنے سے 4/ مزدوروں کی موت ہو گئی جبکہ دیگر 4/ شدید زخمی ہو گئے۔ یہ حادثہ ریڈی کو ڈِسٹی لری نامی کمپنی میں پیش آ یا۔ بتا یا جا تا ہے کہ مکئی کے ٹینک کی ویلڈنگ کے دوران وہ نیچے سے پھٹ گیا جس سے کئی کوئٹل مکئی اور لو ہے کی چادریں کام کرنے والے مزدوروں پر گر گئیں۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے میں ضابطہ اخلاق نافذ کرنے کے لیے مقرر کی گئی سر وے ٹیم نے گزشتہ جمعرات کی رات سلوڑ حلقے کے سلوڑ پھاٹے سے19/ کلو سو نا اور 37/ کلو چاندی ضبط کی جس کی قیمت تقریباً 19/ کروڑ روپئے ہے۔ ضابطہ اخلاق سیل کے معا ون نوڈل افسر راجندر دیسلے نے یہ اطلاع دی۔گووا کے پنچی میں منعقد کیے جا رہے 55/ ویں اِنٹر نیشنل فلم فیسٹِول آف اِنڈیا میں مشہور مراٹھی فلم ” ہجار ویڑا شیلے پا ہی لے لا مانُس “ کو شامل کیاگیا ہے۔ اِس فلم کے لیے گا لا پریمئر اور ریڈ کار پیٹ اعزازات کا اعلان کیا گیاہے۔ یہ تقریب آئندہ 24/ نومبر کو منعقد کی جائے گی۔ فلم کے نام سے ہی اِس کی کہا نی کا تعلق شعلے فلم سے معلوم ہو تا ہے جس سے اُس کے پلاٹ کے بارے میں تجسس پیدا کر دیا ہے۔ اِس فلم میں دلیپ پر بھو لکر‘ سو نالی کلکر نی‘ سدھارتھ جا دھو اور دیگر فنکار مرکزی کردار میں نظر آ ئیں گے۔سِکھ مذہب کے بانی گرو نانک کا 555/ واں یومِ پیدائش کل ہر ط��ف عقیدت اور جوش و جذبے کے ساتھ منا یاگیا۔ گرو نا نک جینتی کے اِس موقع پر سکھ بھائیوں کی بڑی تعداد نے مختلف گرو دواروں میں منعقد کیے گئے شبد ‘ بھجن اور کیر تن میں شر کت کی۔لاتور ضلعے میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد سے فلائنگ اسکواڈ اور نگرانی ٹیموں نے تقریباً 42/ لاکھ33/ ہزار 400/ روپئے کی نقد رقم ضبط کی ہے۔ اِس سلسلے میں آئندہ سماعت18/ نومبر کو ہو گی۔ اِس دوران لاتور میں ہاؤس پولنگ 11/ نومبر سے جا ری ہے۔ لاتور شہر حلقے کے 368/ رائے دہند گان میں سے349/ نے گھر بیٹھے ووٹ ڈالے۔ اِن میں 100/ بر سے زائد عمر کے10/ ووٹرس شامل ہیں۔ اُدگیر حلقے میں اِس سہو لت کے تحت 626/ رائے دہندگان نے اپنے ووٹ دینے کا حق استعمال کیا۔ اِن میں کرڈ کھیل کی جیجا بائی کِسن کسبے شامل ہیں جن کی عمر 105/ برس ہے۔رائے دہندگان کی بیداری کی خاطر لاتور شہر میں آج میرا تھان اور واکے تھان کا انعقاد کیا گیا ہے۔ یہ مقابلہ صبح ساڑھے سات بجے شروع ہو گئے۔ ضلع کے کھیل افسر جگن ناتھ لکڑے نے شہر یوں سے اِن مقابلوں میں بڑی تعداد میں شرکت کرنے کی اپیل کی تھی۔بھارت اور جنوبی افریقہ کے در میان کل جو ہانسبرگ میں کھیلے گئے T-20 / کر کٹ سیریز کے چو تھے اور آخری میچ میں بھارت نے میزبان ٹیم کو 135/ رنز سے شکست دے کر 4/ میچوں کی سیریز 3 - 1 / سے جیت لی۔ بھارتی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں ایک وکٹ کے نقصان پر 283/ رنز بنائے۔ تِلک ور ما نے47/ گیندوں پر 120/ جبکہ سنجیو سیمسن نے56/ گیندوں پر 105/ رنز بنائے۔ وہیں عرش دیپ سنگھ نے3/ وکٹیں حاصل کیں۔ فتح کے لیے284/ رنوں کے ہدف کے تعا قب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم نے 18/ اوورس اور 2/ گیندوں میں 148/ رنز ہی بنائے۔ 120/ رنز بنا نے والے تِلک ور ما کو مین آ ف دی میچ اور مین آ ف دی سیریز کے اعزاز سے نوازا گیا۔آخرمیں خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے...
٭ اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے لیے آخری 3/ دِن باقی ‘ امید واروں کی جانب سے جلسے ‘ جلوس اور کارنر میٹنگز کا سلسلہ جاری ٭ مرکزی وزیر داخلہ امِت شاہ نے کل ہنگولی میں کانگریس کوبنا یا تنقید کا نشانہ ‘ وہیں کانگریس نے بھی بی جے پی سے ذات کی بنیاد پر مر دُم شماری معاملے میں اپنا موقف واضح کرنے کا کیا چیلنج ٭ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں شراب کے کار خانے میں 4/ مزدوروں کی حادثاتی موت اور ٭ جنوبی افریقہ کو چو تھے T-20 / کرکٹ میچ میں 135/ رنوں سے ہرا کر بھارت نے جیتی سیریز علاقائی خبریں ختم ہوئیں آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔ ٭٭٭٭
0 notes
Text
کیا 9 مئی کے حملوں کے منصوبہ سازوں کو آج مکافات عمل کا سامنا ہے؟
معروف لکھاری اور تجزیہ کار وسعت اللہ خان نے کہا ہے کہ مکافات عمل کے قانون کے تحت اگست 2014 میں عمران خان کی زیر قیادت پارلیمنٹ ہائوس کی آہنی باڑھ پر پہلے اپنے کچھے اور بنیانیں سکھانے اور بعد میں حملہ کر کے اسی جنگلے کو گرانے والی پی ٹی آئی کی قیادت آج پارلیمنٹ ہاؤس سے اپوزیشن کے اراکین قومی اسمبلی کی گرفتاری کو جمہوریت کا نائن الیون قرار دے رہی ہے۔ دوسری جانب سرکار اسے ایک اتفاقی حادثے سے زیادہ…
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر506
ننکانہ صاحب:( )04 نومبر 2024۔۔۔۔۔۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا "اپنی چھت اپنا گھر" منصوبہ پنجاب بھر کی طرح ضلع ننکانہ صاحب میں بھی کامیابی سے جاری ہے۔وزیر اعلی پنجاب کے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے تحت ضلع ننکانہ صاحب میں بھی گھروں کی تعمیر کا آغاز ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے تحصیل شاہکوٹ میں اپنی چھت اپنا گھر منصوبہ کے تحت قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والے خوش نصیبوں کو مبارکباد کے لیٹرز تقسیم کرنے کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔سابق گورنر برجیس طاہر ، ممبر صوبائی اسمبلی رانا محمد ارشد ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو شہرینہ غلام مرتضی جونیجو ، اسسٹنٹ کمشنر شاہکوٹ ثناءشرافت سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر ممبران اسمبلی اور ضلعی افسران نے اپنی چھت اپنا گھر کے خوش نصیبوں کو مبارکباد دی اور وزیر اعلی پنجاب کے اپنی چھت اپنا گھر منصوبہ کے تحت گھروں کا سنگ بنیاد رکھا۔حکومت پنجاب کی جانب سے مبارکباد کے لیٹرز ملنے اور رقوم اکاو¿نٹس میں ٹرانسفر ہونے پر متعلقہ افراد اور انکے خاندان انتہائی خوشی میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کو دعائیں دے رہے تھے۔اس موقع پر سابق گورنر برجیس طاہر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اپنی چھت اپنا گھر" پروگرام وزیراعلیٰ پنجاب کا ایک انقلابی اقدام ہے۔حکومت پنجاب کی جانب سے قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والے خاندانوں کے اکاو¿نٹس میں گھروں کی تعمیر کے لیے رقم منتقل ہو چکی ہے اور قرعہ اندازی میں کامیاب خاندانوں نے اپنے گھروں کے تعمیراتی کاموں کا آغاز کر دیا ہے۔ممبر صوبائی اسمبلی رانا محمد ارشد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب پہلے مرحلے میں پنجاب کے 70 ہزار خاندانوں کو گھر کی تعمیر کیلئے 15 لاکھ تک کا بلاسود قرض فراہم کر رہی ہے جبکہ قرض 7 سال کی آسان اقساط میں حکومت پنجاب کو واپس ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ شہری وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے اپنی چھت اپنا گھر منصوبے کو 77 سالہ تاریخ کا بڑا اور عوام دوست منصوبہ قرار دے رہے ہیں۔
0 notes