#مشورہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
بابراعظم کو فارم کی بحالی کیلئے ویرات کوہلی والا طریقہ اپنانا چاہئے، رکی پونٹنگ کا مشورہ
میلبرن(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق آسٹریلوی کرکٹر رکی پونٹنگ نے پونٹنگ کا بابراعظم کو مشورہ دیا ہے کہ بابراعظم کو فارم میں واپس آنے کیلئے ویرات کوہلی کو دیکھنا چاہئے،بابراعظم کو ایسا راستہ نکالنا چاہئے کہ فارم میں واپس آکرٹیسٹ ٹیم میں جگہ بنائیں،بابراعظم کو فارم کی بحالی کیلئے ویرات کوہلی والا طریقہ اپنانا چاہئے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق رکی پونٹنگ کا کہناتھا کہ ویرات کوہلی نے تب…
0 notes
Text
53شادیاں کرنیوالے شخص نے اہم مشورہ دیدیا
53شادیاں کرنیوالے سعودی عرب نے شادی سے متعلق اہم مشورہ دیدیا ۔ ابو عبداللّٰہ نامی شخص کو زیادہ شادیاں کرنے کی وجہ سے’صدی کے کثیر الازدواجی شخص‘ کا لقب دیا ۔ کہ سچ یہ ہے کہ زندگی میں بڑی عورت کے ساتھ ملتا ہے۔ سعودی شہری نے کہا کہ پہلی شادی میں نے 20 سال کی عمر میں 6 سال بڑی خاتون سے کی۔اس وقت میں نے ایک سے زیادہ خواتین سے شادی کا ارادہ نہیں تھا۔ ابوعبداللہ نے بتایا کہ 23 سال کی عمر میں دوبارہ…
0 notes
Text
امبر ہرڈ اور جانی ڈیپ سیٹلمنٹ: ایمبر ہرڈ جانی ڈیپ کے ساتھ سیٹلمنٹ کے لیے گئی، انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی اور پوری چیز کا مشورہ دیا۔
امبر ہرڈ اور جانی ڈیپ سیٹلمنٹ: ایمبر ہرڈ جانی ڈیپ کے ساتھ سیٹلمنٹ کے لیے گئی، انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی اور پوری چیز کا مشورہ دیا۔
امبر ہرڈ اور جانی ڈیپ: ہالی ووڈ اداکارہ ایمبر ہرڈ اور ان کے سابق شوہر جانی ڈیپ ایک طویل عرصے سے ایک مجاز جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہر ایک نے ایک دوسرے پر تنقیدی الزامات لگائے۔ اداکارہ ایمبر ہرڈ نے اداکار جانی ڈیپ پر تنقیدی الزامات عائد کیے جس کے بعد جانی ڈیپ نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا۔ جیوری نے جانی ڈیپ کے حق میں غلبہ حاصل کیا۔ تاہم اس کے بعد بھی فریقین کے درمیان کوئی تصفیہ نہیں ہو سکا۔ اب…
View On WordPress
#امبر#انسٹاگرام#اور#ایمبر#پر#پوری#پوسٹ#جانی#چیز#دیا#ڈیپ#ساتھ#سیٹلمنٹ#شیئر#کا#کی#کے#گئی#لیے#مشورہ#ہرڈ
0 notes
Text
خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے
ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے
Khizan ki rut mein gulab lahja bana ke rakhna kamal ye hai
Hawa ki zad pe diya jalana jala ke rakhna kamal ye hai
ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے
سو ایسے ویسوں سے بھی تعلق بنا کے رکھنا کمال یہ ہے
Zara si laghzish pe tod dete hain sab talluq zamane wale
So aise waison se bhi talluq bana ke rakhna kamal ye hai
کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے
اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا کمال یہ ہے
Kisi ko dena ye mashwara ki wo dukh bichhadne ka bhool jaaye
Aur aise lamhe mein apne aansu chhupa ke rakhna kamal ye hai
خیال اپنا مزاج اپنا پسند اپنی کمال کیا ہے
جو یار چاہے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا کمال یہ ہے
Khayal apna mizaj apna pasand apni kamal kya hai
Jo yaar chahe wo haal apna bana ke rakhna kamal ye hai
کسی کی رہ سے خدا کی خاطر اٹھا کے کانٹے ہٹا کے پتھر
پھر اس کے آگے نگاہ اپنی جھکا کے رکھنا کمال یہ ہے
Kisi ki rah se Khuda ki Khatir utha ke kante hata ke patthar
Phir us ke aage nigah apni jhuka ke rakhna kamal ye hai
وہ جس کو دیکھے تو دکھ کا لشکر بھی لڑکھڑائے شکست کھائے
لبوں پہ اپنے وہ مسکراہٹ سجا کے رکھنا کمال یہ ہے
Wo jis ko dekhe to dukh ka lashkar bhi ladkhadaye shikast khaye
Labon pe apne wo muskurahat saja ke rakhna kamal ye hai
#Mubarak siddiqui#urdu words#urdu sher#urdupoetry#urdu shayari#urdu literature#urdu lines#urduposts#ishqurdu#urdu poems#urduthoughts#urdu stuff#urdu poetry
59 notes
·
View notes
Text
کاش آپ کو معلوم ہوتا!... میرے پاس بھی کھلے دل سے بات کرنے والا کوئی نہیں ہے، اور میرے پاس مشورہ مانگنے والا کوئی نہیں ہے، اور میں گلی میں کسی شخص سے مخاطب نہیں ہو سکتا۔ آپ ایک استثناء ہیں!
If only you only knew!... I also don't have anyone to talk to with an open heart, and I can't talk to a person on the street. You're an exception!
Friends of Faski
54 notes
·
View notes
Text
Just because I carry it well, doesn't mean it's not heavy.
کسی کو مضبوط رہنے کا مشورہ دینے سے پہلے یاد رکھا کریں،
"انسان مضبوط رہ رہ کر بھی تھک جاتا ہے۔"
#urdu aesthetic#aestethic#aesthetic#writers on tumblr#writing#tumblrstuff#vintage#poets on tumblr#tumblrpost#quotes#urdu quotes#urduposts#faiz ahmed faiz#mohsin naqvi#ahmed faraz#sahir ludhianvi#urdu shairi#urdu literature#urdu shayari
18 notes
·
View notes
Text
ھمارا پھر سے جھگڑا ہوا اور میں ہمیشہ کی طرح اپنا بچہ اٹھا کر اپنے میکے چلی ائی دو دن بعد مجھے خبر ملی کہ میرے شوہر ہسپتال میں ہیں میرے گھر والوں نے مشورہ دیا کہ مجھے انہیں دیکھنے جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ میری بہنوں کا کہنا تھا کہ یہ سب ڈرامہ ہے تمہیں ایموشنلی بلیک میل کرنے کیلئے وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں رھے نہ میں ملنے گئی اور نہ ہی کال کی کچھ دنوں کی بعد مجھے طلاق کا سامان ملا مجھے طلاق نہیں چاہیے تھی مجھے اپنے شوہر سے محبت تھی میں اپنا گھر خراب نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن میری انا اڑے ا رہی تھی مجھے لگا کہ طلاق معنہ کر کے میں نیچی ھو جاو گی میں نے انہیں کال کی کہ جب چاہیں طلاق لے لیں میں بھی اس جہنم میں نہیں رہنا چاہتی کورٹ نے ہمارا کیس اسانی سے نمٹ گیا میرے شوہر نے میری ساری ڈیمانڈز بچے کی کسٹڈی اور ��رچہ دینا قبول کر لیا ان کا کہنا تھا کہ وہ میری سب باتیں ماننے کے لیے تیار ہیں آنھیں صرف طلاق چاہیے اس طرح میری طلاق ہو گئی میرے شوہر نے کچھ عرصے بعد دوسری شادی کر لی آنکے بچے بھی ہو گئے لیکن میرے بچے سے ملنے اکثر اتے ہیں اس کی ہر ضرورت کا خیال کرتے ہیں بچے کا خرچہ بھی مجھے پابندی سے ملتا ہےبلکہ میرا گزارا بھی انہیں پیسوں سے ہوتا ہے میں اپنے بچے کے ساتھ میکے میں رہتی ہوں میرے تمام بہن بھائیوں اپنی اپنی زندگی میں خوش میری وہ بہنیں ہے جو فون کر کے میرے شوہر کو باتیں سنایا کرتی تھی وہ اب مجھے غلط الزام ٹھہراتی ہیں مجھے اب احساس ہوتا ہے کہ میں اپنی شادی بچا سکتی تھی اگر میں نے ہر بات میں دوسروں کو نہ انوالو کیا ہوتا کبھی کبھی ہمارے خیر خواہ ہی ہمیں ڈبوتے ہیں میں ابھی بھی یہ نہیں کہہ رہی کہ میرے شوہر یا میری غلط ہی نہیں تھی لیکن ہمارے جھگڑے اتنے بڑے نہیں تھے جن کی وجہ سے طلاق لے جاتی یہ میری درخواست سارے کپل سے کہ جہاں تک ہو سکے اپنے معاملے خود نمٹائیں اپ کا خود سے بڑھ کر کوئی خیر خوا نہیں
5 notes
·
View notes
Text
نمی دے کر جو مٹی کو مسلسل گوندھتے ہو تم
بتاؤ کیا بناؤ گے؟؟؟
کوئی کوزہ ، کوئی مورت یا پھر محبوب کی صورت؟
سخن ور ہوں
کہو تو مشورہ اک دوں۔۔!
یہ گھاٹے کا ہی سودا ہے
یہاں مٹی کی مورت کی اگر آ نکھیں بناؤ گے
تمھیں آ نکھیں دکھائے گی
تراشو گے زبان اسکی
تو ترشی جھیل پاؤ گے؟؟؟؟
اگر جو دل بنایا تو
ہزاروں خواہشیں بن کر تمھیں تم سے ہی مانگے گی
عطائے خلعتِ احمر اسے خود سر بنائے گی
وہاں اپنی محبت کا جو نادر تاج پہنایا
خدا خود کو ہی سمجھے گی
ابھی بھی وقت ہے مانو ،
ارادہ ملتوی کر دو
اسے مٹی ہی رہنے دو
12 notes
·
View notes
Text
Tumhari zaat sy aagay kuch humein ab dikhai nahi deta ,yeh عشق hai ,koi مشورہ nahi jo pory shehar sy karlen
۔
2 notes
·
View notes
Text
کیوں کسی کے مطابق بسر میں کروں؟
زندگی ہے مری مشورہ تھوڑی ہے
2 notes
·
View notes
Text
رمضان اور صحت ساتھ ساتھ ماہرین غذائیت نے مشورہ دیدیا
(��منہ نثار)رمضان کے آتے ہی پکوڑے ، سموسے اور کچوریاں کا استعمال زیادہ ہو جاتا ہےجس سے ہم بیمار ہوجاتے ہیں ،رمضان اور صحت ساتھ ساتھ برقرار رکھنے کیلئے ماہرین غذائیت نے مشورے دے دیئے۔ تفصیلات کے مطابق ماہ صیام میں ہر گھر میں سحر اور افطار میں مرغن غذائیں تیار ہوتی ہیں , یہی وجہ ہے کہ شہری بیمار ہوجاتے ہیں۔ اس حوالے سے ماہر طب نیوٹریشن آویز علی کہتی ہیں کہ سحرو افطار میں زیادہ تلی ہوئی چیزوں…
0 notes
Text
شیخ رشید نے اداروں کو مذاکرات کامشورہ دیدیا
سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہےکہ مسائل حل نہیں ہورہے لہٰذا ادارے تمام لوگوں کو ایک جگہ بٹھائیں۔ شیخ رشید کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ھربوں کے ٹیکس لگا دیےگئے،لوگ بجلی کے بل اور اسکولوں کی فیس نہیں دے سکتے، 24 کروڑ عوام کو بجلی کی تار پر لٹکا دیا ہے۔تمہاری وجہ سے ملک کھڈے میں چلا گیا ہے، ملک عوام سے ہوتا ہے کسی ایک سے نہیں، نواز شریف کے پلے نہیں دھیلہ کردی میلہ میلہ۔ شیخ رشید کا کہنا…
View On WordPress
0 notes
Text
بابل خان شندہ نے مشورہ دیا کہ کنگنا رناوت 'کالا' کی مداح بن گئیں۔
بابل خان شندہ نے مشورہ دیا کہ کنگنا رناوت ‘کالا’ کی مداح بن گئیں۔
کنگنا رناوت قلعہ پر: ہندی سنیما کی معروف اداکارہ کنگنا رناوت کو ان کی معصوم قسم کے لیے سمجھا جاتا ہے۔ اداکارہ قوم کے ہر چھوٹے بڑے چیلنج پر اپنی رائے برقرار رکھتی ہیں۔ اس سب کے درمیان انہوں نے فلم ‘کالا’ کے لیے آنجہانی اداکار عرفان خان کے بیٹے بابل خان کی تعریف کی ہے۔ کنگنا نے ‘کالا’ کو پسند کیا او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر یکم دسمبر کو لانچ ہونے والی فلم ‘کالا’ کی ہر کوئی تعریف کر رہا ہے۔ صرف…
View On WordPress
0 notes
Text
ابن رشد
ابن رشد ابن رشد پر یورپ میں سب سے مکمل بحث فرانسیسی عالم پروفیسر ریان نے کی ہے، اور ایک مستقل تصنیف فلسفہ ارسطو کے اس سب سے بڑے شارح کے نذر کی ہے، ۱۹۰۳ء میں مصر کے ایک عیسائی عالم فرح انٹون نے اپنے رسالہ الجامعہ میں ابن رشد و فلسفہ کے نام سے رینان کی کتاب کی عربی میں تلخیص کی لیکن ہندوستان نے رینان کی کتاب کی اس سے زیادہ قدر کی ، حیدر آباد دکن میں غالبا مولوی سید علی بلگرامی کے مشورہ سے رینان کی…
View On WordPress
2 notes
·
View notes
Text
میں تم کو یہ مشورہ دیتا ہوں: ایسے لوگوں پر اعتماد نہ کرو جن میں سزا دینے کا جذبہ قوی ہو! یہ بری جنس اور برے نسب کے لوگ ہیں: ان کے چہرے سے ان کے جلاد اور سراغ رساں کتے ہونے کا پتا چلتا ہے_
I give you this advice: Never trust people with a strong passion to punish! These are people of evil sex and bad descent: their faces show that they are executioners and cunning dogs_
Neitzche
4 notes
·
View notes
Text
کراچی میں نئی بسوں کی آمد؟
بہت دیر کی مہرباں آتے آتے ۔ میں نے اپنی صحافت کا آغاز ہی بلدیاتی رپورٹنگ سے کیا تھا۔ اُس زمانے میں شام کے اخبارات شہری مسائل پر زیادہ توجہ دیتے تھے چاہے وہ پانی کا مسئلہ ہو، ٹرانسپورٹ کے مسائل ہوں یا شہر کا ’’ماسٹر پلان‘‘۔ کرائمز کی خبریں اس وقت بھی سُرخیاں بنتی تھیں مگر اُن کی نوعیت ذرا مختلف ہوتی تھی۔ مجھے میرے پہلے ایڈیٹر نے ’’ٹرانسپورٹ‘‘ کی خبریں لانے کی ذمہ داری سونپی، ساتھ میں کرائمز اور کورٹ رپورٹنگ۔ اب چونکہ خود بھی بسوں اور منی بسوں میں سفر کرتے تھے تو مسائل سے بھی آگاہ تھے۔ یہ غالباً 1984ء کی بات ہے۔ جاپان کی ایک ٹیم شہر میں ان مسائل کا جائزہ لینے آئی اور اُس نے ایک مفصل رپورٹ حکومت سندھ کو دی جس میں شہر میں سرکلر ریلوے کی بہتری کیساتھ کوئی پانچ ہزار بڑے سائز کی بسیں بشمول ڈبل ڈیکر لانے کا مشورہ دیا اور پرانی بسوں اور منی بسوں کو بند کرنے کا کیونکہ ان کی فٹنس نہ ہونے کی وجہ سے شدید آلودگی پھیل رہی تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب غالباً ٹرام یا تو ختم ہو گئی تھی یا اُسے بند کرنے کی تیاری ہو رہی تھی۔ اُس وقت کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے سربراہ چوہدری اسماعیل ہوتے تھے جن کے ماتحت کئی پرائیویٹ بسیں چلتی تھیں اور اُن کی گہری نظر تھی۔ اِن مسائل پر وہ اکثر کہتے تھے ’’ شہر جس تیزی سے پھیل رہا ہے ہم نے اس لحاظ سے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہ کیا تو بات ہاتھوں سے نکل جائے گی‘‘۔
کوئی چالیس سال بعد مجھے یہ نوید سُنائی جا رہی ہے کہ اب انشا ءالله کئی سو نئی بسیں اور ڈبل ڈیکر بسیں بھی آرہی ہیں۔ مگر مجھے خدشہ ہے کے اِن ٹوٹی ہوئی سڑکوں پر یہ بسیں کیسے چلیں گی مگر خیر اب یہ بسیں آ رہی ہیں لہٰذا ان کا ’’خیر مقدم‘‘ کرنا چاہئے۔ میں نے حیدر آباد اور کراچی میں ڈبل ڈیکر بسوں میں سفر کیا ہے پھر نجانے یہ کیوں بند کر دی گئیں۔ ایک مضبوط کراچی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تحت بڑی بڑی بسیں چلا کرتی تھیں جن کے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹرمینل ہوتے تھے۔ اس کے اندر جس طرح لوٹ مار کی گئی اُس کی کئی خبریں میں نے ہیڈ لائن میں دی ہیں اور اچانک یہ بند ہو گئیں کیوں اور کیسے؟ پھر وہ بسیں کہاں گئیں ٹرمینلز کی زمینوں کا کیا بنا۔ ایسا ہی کچھ حال سرکلر ریلوے کا ہوا ورنہ تو یہ ایک بہترین سروس تھی، اب کوئی دو دہائیوں سے اس کی بحالی کی فائلوں پر ہی نجانے کتنے کروڑ خرچ ہو گئے۔ اس سارے نظام کو بہتر اور مربوط کیا جاتا تو نہ آج کراچی کی سڑکوں پر آئے دن ٹریفک جام ہوتا نہ ہی شہر دنیا میں آلودگی کے حوالے سے پہلے پانچ شہروں میں ہوتا۔
قیام پاکستان کے بعد بننے والا ’’کراچی ماسٹر پلان‘‘ اُٹھا لیں اور دیکھیں شہر کو کیسے بنانا تھا اور کیسا بنا دیا۔ ماسٹر پلان بار بار نہیں بنتے مگر یہاں تو کیونکہ صرف لوٹ مار کرنا تھی تو نئے پلان تیار کئے گئے۔ میں نے دنیا کے کسی شہر میں اتنے بے ڈھنگے فلائی اوور اور انڈر پاس نہیں دیکھے جتنے اس معاشی حب میں ہیں۔ عروس البلاد کراچی کی ایک دکھ بھری کہانی ہے اور یہ شہر ہر لحاظ سے اتنا تقسیم کر دیا گیا ہے کہ اسکی دوبارہ بحالی ایک کٹھن مرحلہ ہے۔ تاہم خوشی ہے کہ وزیر اطلاعات نے رنگ برنگی اے سی بسیں لانے کا وعدہ کیا ہے جن کا کرایہ بھی مناسب اور بکنگ آن لائن۔ یہ سب کراچی ماس ٹرانسزٹ کا حصہ تھا جو کوئی 30 سال پہلے بنایا گیا تھا۔ اُمید ہے یہ کام تیزی سے ہو گا کیونکہ جو حال پچھلے پانچ سال سے کراچی یونیورسٹی روڈ کا ہے اور وہ بھی ایم اے جناح روڈ تک، اللہ کی پناہ۔ شہر کی صرف دو سڑکیں ایم اے جناح روڈ اور شاہراہ فیصل، چلتی رہیں تو شہر چلتا رہتا ہے۔ حیرت اس بات کی ہے کہ چند سال پہلے ہی جیل روڈ سے لے کر صفورہ گوٹھ تک جہاں جامعہ کراچی بھی واقع ہے ایک شاندار سڑک کوئی ایک سال میں مکمل کی گئی، بہترین اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں جس پر ایک ڈیڑھ ارب روپے لاگت آئی اور پھر... یوں ہوا کہ اس سڑک کو توڑ دیا گیا۔ اب اس کا حساب کون دے گا۔
اگر ایک بہتر سڑک بن ہی گئی تھی تو چند سال تو چلنے دیتے۔ ہمیں تو بڑے پروجیکٹ بنانے اور چلانے بھی نہیں آتے صرف ’’تختیاں‘‘ لگوا لو باقی خیر ہے۔ دوسرا بسوں کا جال ہو یا پلوں کی تعمیر یہ کام دہائیوں کو سامنے رکھتے ہوئے کئے جاتے ہیں اس شہر کا کھیل ہی نرالا ہے یہاں پلان تین سال کا ہوتا ہے مکمل 13 سال میں ہوتا ہے۔ میں نے کئی بار شرجیل میمن صاحب کو بھی اور خود وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ صاحب کو بھی کہا کہ سڑکوں کا کوئی بڑا پروجیکٹ ہو، کوئی فلائی اوور یا انڈر پاس تو سب سے پہلے سائیڈ کی سڑکوں کو اور متبادل راستوں کو بہتر کیا جاتا ہے اور سڑکوں کی تعمیر یا مرمت سے پہلے متعلقہ اداروں سے پوچھا جاتا ہے کہ کوئی لائن و غیرہ تو نہیں ڈالنی؟ یہاں 80 فیصد واقعات میں واٹر بورڈ، سوئی گیس اور کے الیکٹرک والے انتظار کرتے ہیں کہ کب سڑک بنے اور کب ہم توڑ پھوڑ شروع کریں۔ اب دیکھتے ہیں ان نئی بسو ں کا مستقبل کیا ہوتا ہے کیونکہ 70 فیصد سڑکوں کا جو حال ہے ان بسوں میں جلد فٹنس کے مسائل پیدا ہونگے۔ مگر محکمہ ٹرانسپورٹ ذرا اس کی وضاحت تو کرے کہ چند سال پہلے جو نئی سی این جی بسیں آئی تھیں وہ کہاں ہیں کیوں نہیں چل رہیں اور ان پر لاگت کتنی آئی تھی۔
اگر یہ اچھا منصوبہ تھا تو جاری کیوں نہ رکھا گیا اور ناقص تھا تو ذمہ داروں کو سزا کیوں نہ ملی۔’’خدارا‘‘، اس شہر کو سنجیدگی سے لیں۔ ریڈ لائن، اورنج لائن، گرین لائن اور بلیو لائن شروع کرنی ہے تو اس کام میں غیر معمولی تاخیر نہیں ہونی چاہئے مگر اس سب کیلئے ٹریک بنانے ہیں تو پہلے سائیڈ ٹریک بہتر کریں ورنہ ایک عذاب ہو گا، یہاں کے شہریوں کیلئے بدترین ٹریفک جام کی صورت میں۔ سرکلر ریلولے بحال نہیں ہو سکتی اس پر پیسہ ضائع نہ کریں۔ اس کی وجہ سرکار بہتر جانتی ہے۔ جب بھی میں یا کوئی شہر کے مسائل کے حل کے اصل مسئلے پر آتا ہے تو اُسے سیاسی رنگ دے دیا جاتا ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ اور ڈیفنس والے بھی خوش نہیں ہوتے ایک ’’میٹرو پولیٹن سٹی‘‘، ایک میئر کے انڈر ہوتی ہے۔ اُس کی اپنی لوکل پولیس اور اتھارٹی ہوتی ہے۔ کیا وقت تھا جب ہم زمانہ طالب علمی میں نارتھ ناظم آباد کے حسین ڈسلوا ٹائون کی پہاڑیوں پر جایا ک��تے تھے، ہاکس بے ہو یا سی ویو پانی اتنا آلودہ نہ تھا، بو نہیں مٹی کی خوشبو آتی تھی۔ جرم و سیاست کا ایسا ملاپ نہ تھا۔ اس شہر نے ہم کو عبدالستار ایدھی بھی دیئے ہیں اور ادیب رضوی بھی۔ اس شہر نے سب کے پیٹ بھرے ہیں اور کچھ نہیں تو اس کو پانی، سڑکیں اور اچھی بسیں ہی دے دو۔ دُعا ہے نئی بسیں آئیں تو پھر غائب نہ ہو جائیں، نا معلوم افراد کے ہاتھوں۔
مظہر عباس
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes