#لبیک
Explore tagged Tumblr posts
Text
This is our truth.
#free palestine#anti israel#end israeli apartheid#al aqsa storm#death to israel#from the river to the sea palestine will be free#pro hamas#is equal to#pro resistance#and#pro palestine#حسبنا الله ونعم الوكيل#اللهم عجل لوليك الفرج#god is with us#long live the resistance#long live yemen#long live hamas#🇵🇸❤️🔥لبیک یا حسین#peace is not the answer; liberation is.#خیبر خیبر یا صیهون#🔥جَیش محمد (ص) قادمون#أَیْنَ الطّالِبُ بِدَمِ الْمَقْتُولِ بِکَرْبَلاءَ#وَ تَوَاصَوْا بِالصَّبْر#ای لشکر صاحب زمان عج آماده باش آماده باش#با لشکری از شهدا می آید🌅
49 notes
·
View notes
Text
LABBAIKA YA HUSSAIN- لبيك يا حسين
Salamun Alaikum, As we reflect on the teachings of our faith and the legacy of our revered Imams, it is important to draw connections between their struggles and our responsibilities today. The Call of Imam Hussain When we visit the shrine of Imam Hussain (peace be upon him), we often express a deep sense of regret for not being able to physically stand by his side when he asked, “Is there…
0 notes
Text
کرکٹر خالد لطیف کراچی سے تحریک لبیک کی ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کے امیدوار
سابق قومی کرکٹر خالد لطیف نے تحریک لبیک پاکستان کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا،خالد لطیف کراچی کے علاقے ملیر کے حلقے سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 89 سے امیدوار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی نے خالد لطیف سے رابطہ کیا تھا، ملاقات کے دوران انہیں این اے 231 سے پیپلز پارٹی کے حکیم بلوچ کے خلاف الیکشن لڑنے کی پیشکش کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ خالد لطیف نے پی ایس 89 کا…
View On WordPress
0 notes
Text
بجلیاں ٹوٹ پڑیں جب وہ مقابل سے اٹھا
مل کے پلٹی تھیں نگاہیں کہ دھواں دل سے اٹھا
جلوہ محسوس سہی آنکھ کو آزاد تو کر
قید آداب تماشا بھی تو محفل سے اٹھا
پھر تو مضراب جنوں ساز انا لیلیٰ چھیڑ
ہائے وہ شور انا القیس کہ محمل سے اٹھا
اختیار ایک ادا تھی مری مجبوری کی
لطف سعی عمل اس مطلب حاصل سے اٹھا
عمر امید کے دو دن بھی گراں تھے ظالم
بار فردا نہ ترے وعدۂ باطل سے اٹھا
خبر قافلۂ گم شدہ کس سے پوچھوں
اک بگولہ بھی نہ خاک رہ منزل سے اٹھا
ہوش جب تک ہے گلا گھونٹ کے مر جانے کا
دم شمشیر کا احساں ترے بسمل سے اٹھا
موت ہستی پہ وہ تہمت تھی کہ آساں نہ اٹھی
زندگی مجھ پہ وہ الزام کہ مشکل سے اٹھا
کس کی کشتی تہ گرداب فنا جا پہنچی
شور لبیک جو فانیؔ لب ساحل سے اٹھا
- فانی بدایوانی
3 notes
·
View notes
Photo
بھول کر ممنوعات احرام کا ارتکاب کرنے والے کے متعلق حکم سوال ۴۹۲: جو شخص بھول کر یا ناواقفیت کی وجہ سے کسی ایسے فعل کا ارتکاب کرے جو حالت احرام میں ممنوع ہو تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :جب وہ ممنوعات احرام میں سے کسی چیز کا اس وقت ارتکاب کرے، جب اس نے احرام تو پہن لیا ہو لیکن ابھی تک نیت نہ کی ہو تو اس پر کچھ لازم نہیں کیونکہ اعتبار نیت کا ہے، محض احرام کے پہننے کا نہیں اور جب وہ نیت کر لے اور حج یا عمرے میں داخل ہو جائے، پھر بھول کر یا عدم واقفیت کی وجہ سے ممنوعات احرام میں سے کسی چیز کا ارتکاب کرلے تو اس پر کچھ لازم نہیں، البتہ اگر وہ بھول جانے کی وجہ سے کوئی ممنوع کام کر رہا ہو تو اسے یاد دلا دیا جائے اور اگر عدم واقفیت کی وجہ سے کر رہا ہو تو اسے معلوم کروا دیا جائے اس کے بعد اس شخص کے لیے واجب ہے کہ اب وہ اس ممنوع کام کو ترک کر دے۔ اس کی مثال یہ ہے جیسے کوئی محرم بھول کر سلے ہوئے کپڑے پہن لے تو اس پر کوئی چیز واجب نہ ہوگی لیکن جب اسے یاد دلا دیا جائے تو اس کے لیے واجب ہوگا کہ وہ ان کپڑوں کو اتار دے۔ اسی طرح اگر بھول جانے کی وجہ سے اس نے ابھی تک شلوار پہنی ہو اور پھر اسے نیت کرنے اور لبیک کہنے کے بعد یاد آیا ہو تو واجب ہے کہ وہ شلوار کوفوراً اتار دے، اس صورت میں اس پر کوئی کفارہ وغیرہ لازم نہ ہوگا۔ اسی طرح اگر وہ جاہل تھا اور اسے حکم شریعت کا علم ہی نہ تھا تو اس پر بھی کچھ لازم نہ ہوگا، مثلاً: اگر وہ سویٹر پہن لے جس کی سلائی تو نہ ہوئی ہو، البتہ اسے بنا گیا ہو اور اس نے یہ خیال کیا ہو کہ ایسا کپڑا پہننے میں کوئی حرج نہیں جس میں سلائی نہ کی گئی ہو اور جب اس کے سامنے یہ بات واضح ہو جائے کہ اگرچہ سویٹر میں سلائی نہیں ہوتی لیکن حالت احرام میں اسے پہننا بھی ممنوع ہے، تو اس کے لیے واجب ہوگا کہ اسے فوراً اتار دے۔ اس سلسلے میں عام اصول یہ ہے کہ انسان جب ممنوعات احرام میں سے کسی فعل کو بھول جانے یا عدم واقفیت کی وجہ سے یا مجبور کر دیے جانے کی وجہ سے کرے تو اس پر کوئی کفارہ وغیرہ نہیں ہوتا کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا﴾ (البقرۃ: ۲۸۶) ’’اے ہمارے پروردگار! اگر ہم سے بھول یا چوک ہوگئی ہو تو ہم سے مواخذہ نہ کیجئے۔‘‘ اور اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ’’میں نے ایسا ہی کیا۔‘‘ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ فِیْمَآ اَخْطَاْتُمْ بِہٖ وَ لٰکِنْ مَّا تَعَمَّدَتْ قُلُوْبُکُمْ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا﴾ (الاحزاب: ۵) ’’اور جو بات تم سے غلطی کے ساتھ ہوگئی ہو اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں لیکن جو قصد دل سے کرو (اس پر مواخذہ ہے) اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے شکار کے بارے میں فرمایا ہے، جو ممنوعات احرام میں سے ہے: ﴿وَ مَنْ قَتَلَہٗ مِنْکُمْ مُّتَعَمِّدًا﴾ (المائدۃ: ۹۵) ’’اور جو تم میں سے جان بوجھ کر اسے مارے (تو اس کا بدلہ دے ۔‘‘) اور اس اعتبار سے کوئی فرق نہیں کہ ممنوع امور کا تعلق لباس سے ہو یا خوشبو سے، شکار مارنے سے ہو یا سر کے بال منڈا دینے وغیرہ سے۔ اگرچہ بعض علماء نے فرق کیا ہے لیکن صحیح بات یہ ہے کہ ان میں کوئی فرق نہیں کیونکہ یہ وہ ممنوع امور ہیں جن میں انسان بھول جانے یا عدم واقفیت ��ا مجبور کر دیے جانے کی وجہ سے معذور ہے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۴۳۱، ۴۳۲ ) #FAI00402 ID: FAI00402 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Text
Do you know about TLP (Tehreek Labbaik Pakistan)
Its Pakistan's 3rd largest Islamic-political party lead by Allama Khadim Hussain Rizvi and now by his son Allama Saad Hussian Rizvi the movement that mainly stands against the terrorism like blasphemy of Islam and its respected figures like Final Prophet Muhammadﷺ, genocide on Palestinians and other oppressions in Pakistan their main slogan is لبیک یارسول اللہ which means 'O messanger of Allah i am present' here are some related Images
0 notes
Text
فلسطین بارے مطالبات، تحریک لبیک کا فیض آباد پر ایک اور دھرنا
تحریک لبیک پاکستان نے ایک بار پھر فلسطین سے متعلق اپنے تین مطالبات کی منظوری تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راول پنڈی کے سنگم فیض آباد کے مقام پر دھرنا دے دیا۔ ٹی ایل پی نے آج فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے راولپنڈی کے لیاقت باغ سے فیض آباد تک مارچ کیا جس کے بعد دھرنے کا اعلان کیا گیا۔ٹی ایل پی کے شعبہ نشرواشاعت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں تنظیم کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے کہا…
0 notes
Text
سابق کرکٹر خالد لطیف سندھ اسمبلی کی نشست پر الیکشن ہار گئے - ایکسپریس اردو
کراچی: سابق انٹرنیشنل کرکٹر خالد لطیف سندھ اسمبلی کی نشست پر الیکشن ہار گئے۔ عالمی انڈر19 کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 2004 کے فاتح کپتان 38 سالہ خالد لطیف نے پی ایس 89، ملیر سے تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے انتخاب میں حصہ لیا اور 5،843 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ ایشین گیمز2010 میں برانز میڈل جیتنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے رکن خالد لطیف کو 2017 کے پی ایس ایل میں ٹیسٹ کرکٹر شرجیل خان کے ساتھ…
View On WordPress
0 notes
Text
حج بیت اللہ کی فضیلت واہمیت
اسلام کے بنیادی ارکان میں سے چوتھا رکن حج ہے، حج 9ھ میں فرض ہوا، اس کی فرضیت قطعی ہے، جو اس کی فرضیت کا انکار کرے کافر ہے مگرعمر بھر میں صرف ایک بار فرض ہے۔ جو صاحب استطاعت ہو۔ حج، اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک ایسا رکن ہے جو اجتماعیت اور اتحاد و یگانگت کا آئینہ دار ہے۔ قرآن کریم میں حج کی فرضیت کے حوالے سے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَكَّةَ مُبٰرَكًا وَّ هُدًى لِّلْعٰلَمِیْنَۚ فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰهِیْمَ وَمَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًاؕ-وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًا° وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ۔ (آل عمران) ترجمہ : بے شک پہلا گھر جو لوگوں کے لیے بنایا گیا وہ ہے جو مکہ میں ہے، برکت والا اور ہدایت تمام جہان کے لیے، اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں، مقام ابراہیم اور جو شخص اس میں داخل ہو با امن ہے اور ﷲ کے لیے لوگوں پر بیت ﷲ کا حج ہے، جو شخص باعتبار راستہ کے اس کی طاقت رکھے اور جو کفر کرے تو ﷲ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔ اور دوسری جگہ ارشاد فرماتا ہے:{وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِؕ}(البقرۃ) حج و عمرہ کو ﷲ کے لیے پورا کرو۔ کتب احادیث میں سے ایسی کثیر روایات ہیں جن میں حج کی اہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ان میں سے چند ایک روایات ذیل میں درج کی جارہی ہیں:
حج مبرور کی فضیلت ٭ حج مبرور وہ حج ہے جس میں شہوانی باتیں فسق وفجور اور لڑائی جھگڑا اور معصیت نہ ہو۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ربانی ہے {الْحَجُّ أَشْہُرٌ مَّعْلُومَاتٌ فَمَن فَرَضَ فِیْہِنَّ الْحَجَّ فَلاَ رَفَثَ وَلاَ فُسُوقَ وَلاَ جِدَالَ فِیْ الْحَجِّ}(البقرہ) ترجمہ کنزالایمان: حج چند معلوم مہینے ہیں تو جو ان میں حج کی نیت کرے توحج میں نہ عورتوں کے سامنے صحبت کا تذکرہ ہو اور نہ کوئی گناہ ہو اور نہ کسی سے جھگڑا ہو۔ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک عمرہ دوسرے عمرہ تک ان (گناہوں) کا کفارہ ہے، جو ان دونوں کے درمیان ہوئے ہوں، اور حج مبرور کا بدلہ صرف جنت ہے۔ (بخاری)
احرام کی فضیلت ٭ ام المومنین ام سلمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے رسول ﷲﷺ کو فرماتے سنا کہ: جو مسجد اقصیٰ سے مسجد الحرام تک حج یا عمرہ کا احرام باندھ کر آیا اس کے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے یا اس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔ (ابو داؤد) رسول ﷲﷺ ارشاد فرماتے ہیں: محرم جب آفتاب ڈوبنے تک لبیک کہتا ہے تو آفتاب ڈوبنے کے ساتھ اس کے گناہ غائب ہو جاتے ہیں اور ایسا ہو جاتا ہے جیسا اس دن کہ پیدا ہوا۔ (ابن ماجہ)
آب زمزم کی فضیلت ٭ رسول اللہﷺ نے فرمایا: زمزم کا پانی جس نیت سے پیا جائے وہی فائدہ اس سے حاصل ہوتا ہے۔ (ابن ماجہ) نبی کریمﷺ نے فرمایا: روئے زمین پر سب سے بہتر پانی زمزم ہے جو بھوکے کے لیے کھانا اور بیمار کے لیے شفا ہے۔ (طبرانی) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا زمزم کا پانی (مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ) لے جایا کرتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ رسول اللہﷺ بھی لے جایا کرتے تھے۔ (ترمذی)
حج پرخرچ کرنے کی فضیلت ٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: حج پر خرچ کرنا اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی طرح ہے، (جس کا ثواب) سات سو گنا تک ہے۔ (مسند احمد) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تیرے عمرے کا ثواب تیری خرچ کے بقدر ہے یعنی جتنا زیادہ اس پر خرچ کیا جائے گا اتنہا ہی ثواب ہو گا۔ (الحاکم)
غربت اور گناہوں کو مٹانے والا عمل ٭ رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: حج و عمرہ محتاجی اور گناہوں کو ایسے دور کرتے ہیں، جیسے بھٹّی لوہے اور چاندی اور سونے کے میل کو دور کرتی ہے اور حج مبرور کا ثواب جنت ہی ہے۔ (ترمذی) رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے اللہ کے لیے حج کیا اور (اس دوران) فحش کلامی یا جماع اور گناہ نہیں کیا تو وہ (حج کے بعد گناہوں سے پاک ہو کر اپنے گھر اس طرح) لوٹا جیسا کہ اس کی ماں نے اسے آج ہی جنا ہو۔ (بخاری)
حج کرنے پر نیکیوں کی تعداد ٭ رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: جو حاجی سوار ہو کر حج کرتا ہے اس کی سواری کے ہر قدم پر ستر نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور جو حج پیدل کرتا ہے اس کے ہر قدم پر سات سو نیکیاں حرم کی نیکیوں میں سے لکھی جاتی ہیں۔ آپﷺ سے دریافت کیا گیا کہ حرم کی نیکیاں کتنی ہوتی ہیں تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ہوتی ہے۔ (بزاز، کبیر، اوسط)
حج کی نیکی کیا ہے؟ ٭ آپﷺ سے پوچھا گیا کہ حج کی نیکی کیا ہے تو آپﷺ نے فرمایا: ”حج کی نیکی لوگوں کو کھانا کھلانا اور نرم گفتگو کرنا ہے۔ (رواہ احمد و الطبرانی فی الاوسط و ابن خزیمۃ فی صحیحہ)۔ مسند احمد اور بیہقی کی روایت میں ہے کہ حضور اکرمﷺ نے فرمایا: حج کی نیکی، کھانا کھلانا اور لوگوں کو کثرت سے سلام کرنا ہے۔
حج کی تلبیہ ٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جب حاجی لبیک کہتا ہے تو اس کے ساتھ اس کے دائیں اور بائیں جانب جو پتھر، درخت اور ڈھیلے وغیرہ ہوتے ہیں وہ بھی لبیک کہتے ہیں اور اسی طرح زمین کی انتہا تک یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے (یعنی ہر چیز ساتھ میں لبیک کہتی ہے)۔ (ترمذی، ابن ماجہ)
بیت اللہ پر رحمتوں کا نزول ٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ جل شانہ کی ایک سو بیس رحمتیں روزانہ اس گھر (خانہ کعبہ) پر نازل ہوتی ہیں جن میں سے ساٹھ طواف کرنے والوں پر، چالیس وہاں نماز پڑھنے والوں پر اور بیس خانہ کعبہ کو دیکھنے والوں کو حاصل ہوتی ہیں ۔ (طبرانی) رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: جس نے خانہ کعبہ کا طواف کیا اور دو رکعات ادا کیں گویا اس نے ایک غلام آزاد کیا۔ (ابن ماجہ)
حجر اسود، مقام ابراہیم اور رکن یمانی ٭ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود اور مقام ابراہیم قیمتی پتھروں میں سے دو پتھر ہیں، اللہ تعالی نے دونوں پتھروں کی روشنی ختم کر دی ہے، اگر اللہ تعالی ایسا نہ کرتا تو یہ دونوں پتھر مشرق اور مغرب کے درمیان ہر چیز کو روشن کر دیتے۔ (ابن خزیمہ) حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود جنت سے اترا ہوا پتھر ہے جو کہ دودھ سے زیادہ سفید تھا لیکن لوگوں کے گناہوں نے اسے سیاہ کر دیا ہے۔ (ترمذی) نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود کو اللہ جل شانہ قیامت کے دن ایسی حالت میں اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی جن سے وہ دیکھے گا اور زبان ہو گی جن سے وہ بولے گا اور گواہی دے گا اس شخص کے حق میں جس نے اس کا حق کے ساتھ بوسہ لیا ہو۔ (ترمذی، ابن ماجہ) رسول اللہﷺ فرماتے ہیں ان دونوں پتھروں (حجر اسود اور رکن یمانی) کو چھونا گناہوں کو مٹاتا ہے۔ (ترمذی) حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: رکن یمانی پر ستر فرشتے مقرر ہیں جو شخص وہاں جا کر یہ دعا پڑھے "اللھم انی اسئلک العفو و العافیۃ فی الدنیا و الاخرۃ ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاخرۃ حسنۃ و قنا عذاب النار ”تو وہ سب فرشتے آمین کہتے ہیں۔ (ابن ماجہ)
حطیم بیت اللہ کا حصہ ہے ٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں کعبہ شریف میں داخل ہو کر نماز پڑھنا چاہتی تھی۔ رسول اللہﷺ میرا ہاتھ پکڑ کر حطیم میں لے گئے اور فرمایا: جب تم بیت اللہ (کعبہ) کے اندر نماز پڑھنا چاہو تو یہاں (حطیم میں) کھڑے ہو کر نماز پڑھ لو۔ یہ بھی بیت اللہ شریف کا حصہ ہے۔ تیری قوم نے بیت اللہ (کعبہ) کی تعمیر کے وقت (حلال کمائی میسر نہ ہونے کی وجہ سے) اسے (چھت کے بغیر) تھوڑا سا تعمیر کرا دیا تھا۔ (نسائی)
سفر حج میں انتقال ٭ رسول اﷲﷺ نے فرمایا: جو حج کے لیے نکلا اور مر گیا۔ قیامت تک اُس کے لیے حج کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا اور جو عمرہ کے لیے نکلا اور مر گیا اس کے لیے قیامت تک عمرہ کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا اور جو جہاد میں گیا اور مر گیا اس کے لیے قیامت تک غازی کا ثواب لکھا جائے گا۔ (مسند أبي یعلی) ام المومنین صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول ﷲﷺ فرماتے ہیں: جو اس راہ میں حج یا عمرہ کے لیے نکلا اور مر گیا اس کی پیشی نہیں ہو گی، نہ حساب ہو گا اور اس سے کہا جائے گا تو جنت میں داخل ہو جا۔ (المعجم الأوسط) اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حبیب پاکﷺ کے روضہ کی زیارت نصیب فرما آمین
قاری عبدالرحیم حنفی خطیب مرکزی عیدگاہ مسجد پنوعاقل
0 notes
Text
TASBEEHAAT FOR AFTER FAJR AND MAGHRIB PRAYERS
تسبيحات بعد صلواة الفجر و صلواة المغرب
درود ابراہیمی
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa ‘alaa aali Muhammadin kamaa Sallaita ‘alaa Ibrahima wa ‘alaa aali Ibrahima innaka Hameedum-Majeed, Allahumma Baarik ‘alaa Muhammadin wa ‘alaa aali Muhammadin kamaa Baarakta ‘alaa Ibrahima wa ‘alaa aali Ibrahima innaka Hameedum-Majeed
اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر و للہ الحمد
Allahu Akbar, Allahu Akbar, laa ilaaha illAllahu wAllahu Akbar, Allahu Akbar, wa lillaahil Hamd.
اللھم اکفنی بحلالک عن حرامک و اغننی من فضلک و عمن سواک
Allahumma akfinee biHalaalika ‘an haraamika wa aghninee min Fadlika ‘amman siwaaka
سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظيم
SubhaanAllah wa biHamdihee SubhaanAllahil ‘Azeem
سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر اللہ اکبر و للہ الحمد
SubhaanAllah walHamdu lillah wa laa ilaaha illAllahu wAllahu Akbar, Allahu Akbar, wa lillaahil Hamd.
سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر و لا حول ولا قوة الا باللہ العلي العظيم
SubhaanAllah walHamdu lillaah wa laa ilaaha illAllahu wAllahu Akbar, wa laa Hawla walaa Quwwata illaa billaahil’ Aliyyul ‘Azeem
سبحانک اللھم ربنا و بحمدک اللھم اغفرلي
SubhaanakAllahumma Rabbanaa wa biHamdika, Allahummaghfirlee
لا الہ الا اللہ
Laa ilaaha IllAllah
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
Laa ilaaha IllAllahu Muhammad ar-Rasoolullah
لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ ، لہ الملک و لہ الحمد و ھو علی کل شئیء قدیر
Laa ilaaha IllAllahu Wahdahu laa shareekalahu lahul-Mulk wa lahul Hamd, wa Huwa ‘alaa kulli shay’in Qadeer
لا الہ الا انت سبحانك انی کنت من الظالمين
Laa ilaaha illaa Anta Subhaanaka innee kuntu min-az-Zaalimeen
لبیک اللھم لبیک ، لبیک لا شریک لک لبیک ، ان الحمد و انعمت لک ملک و لا شریک لک
Labbaik Allahumma labbaik, labbaika laa shareeka laka labbaik, innal Hamda wan-Ni’mata laka Mulk, wa laa shareeka lak
درود ابراہیمی
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa ‘alaa aali Muhammadin kamaa Sallaita ‘alaa Ibrahima wa ‘alaa aali Ibrahima innaka Hameedum-Majeed, Allahumma Baarik ‘alaa Muhammadin wa ‘alaa aali Muhammadin kamaa Baarakta ‘alaa Ibrahima wa ‘alaa aali Ibrahima innaka Hameedum-Majeed
0 notes
Text
ایک سوچ اردو نظم
کیوں منتظر ہو ابھی سے جائے پناہ ہو کر کچھ وقت گزارنے دو بندہ اے خدا ہو کر قبر کے برابر خیمہ میسر ہے میدان مینا میں عبادت کر لیں پوری رات تیاری قبر سمجھ کر اللہ کے نیمتوں کا کیسے انکار کر دوں میں سوال ہی یہی آیا ہے سورہ رحمن بن کر ابتدائے زندگی میں بہت گستاخیاں کر لیں اب تو زندگی گزار لوں اطاعت گزار بن کر سانسیں کب لبیک کر دیں حکم خدا پر آؤ اب توبہ کر لیں گُناہوں سے عبداللہ بن کر एक सोच…
View On WordPress
0 notes
Text
🇵🇸🫂🇮🇷Takbirs of the people of the north of the Gaza Strip with the emergence of Iranian rockets
...and you did not throw when you threw, rather, it was Allah who threw [Quran 8:17]
#we stand with palestine#long live the resistance#from the river to the sea palestine will be free#iran#death to america#excuse my language#fuck israel#fuck the idf#fuck this motherfuckers#☝🏻 حسبنا الله و نعم الوکیل#الله اکبر#اللهم نصرك#الا لعنه الله علی القوم الظالمین#الا ان نصر الله قریب#🇵🇸❤️🔥لبیک یا حسین#anti zionism#anti imperialism#anti bullshit#irgc#free palestine#free us all#arab tumblr#muslim ummah#shame on any muslim who is helping the genocide
10 notes
·
View notes
Text
آهنگ محمود کریمی لبیک اللهم لبیک https://www.music-single.com/mahmoud-karimi-labbayk-allahumma-labbayk.html
0 notes
Text
سیاستدانوں نے ملکی سیاست میں سٹیبلشمنٹ کے کردار کو مضبوط کیا، سعد رضوی
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاست دانوں نے سیاست میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو مضبوط کیا ہے۔ 2016 میں فائر برینڈ عالم، خادم رضوی کے ذریعہ قائم کی گئی، تحریک لبیک کو ایک سال بعد اس وقت اہمیت حاصل ہوئی جب اس نے پاکستان کے دارالحکومت اور جڑواں شہر راولپنڈی کے درمیان ایک اہم چوراہے پر دھرنا دیا۔ اس احتجاج کا مقصد ختم نبوت کے بارے میں انتخابی امیدواروں…
View On WordPress
0 notes
Text
حج بیت اﷲ کی تاثیر
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا، مفہوم: ’’ جو شخص اﷲ تعالیٰ کے لیے حج کرے اور اس میں بُری باتیں اور بُرے کام نہ کرے، تو وہ حج کرکے اسی طرح لوٹتا ہے گویا کہ آج اس کی ماں نے اسے جنا۔‘‘ (متفق علیہ) حج کی حقیقت ہی یہی ہے کہ خدا کی رحمتوں اور برکتوں کے نازل ہونے کی جگہ میں حاضری دینا، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرح اﷲ کی دعوت پر لبیک کہنا اور اس عظیم الشان قربانی کی…
View On WordPress
0 notes
Photo
تلبیہ کے مسنون الفاظ سوال ۴۷۴: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تلبیہ کے کون سے صحیح الفاظ ثابت ہیں؟ عمرہ و حج میں تلبیہ کب ختم کرنا چاہیے؟ جواب :نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ تلبیہ کے الفاظ یہ ہیں: ((لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ))( صحیح البخاری، الحج، باب التلبیۃ، ح: ۱۵۴۹، وصحیح مسلم، الحج، باب التلبیۃ وصفتہا، ح: ۱۱۸۴۔) ’’میں حاضر ہوں۔ اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں۔ بے شک ساری تعریفیں اور نعمتیں تیری ہی ہیں اور سارا ملک بھی تیرا ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔‘‘ امام نسائی رحمہ اللہ نے مزید یہ الفاظ بھی بیان فرمائے ہیں: ((لَبَّیْکَ اِلٰہَ الْحَقِّ))( سنن النسائی، المناسک، باب کیف التلبیۃ، ح: ۲۷۵۳۔) ’’اے معبود حقیقی! میں حاضر ہوں۔‘‘ اس روایت کی سند حسن ہے۔ عمرہ کرنے والا اس وقت تلبیہ بند کر دے جب وہ طواف شروع کرے اور حج کرنے والا اس وقت تلبیہ بند کرے، جب وہ عید کے دن جمرۂ عقبہ کو کنکریاں مارے کیونکہ امام ترمذی رحمہ اللہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اس مرفوع حدیث کو روایت کیا ہے: ((اَنَّہَ کَانَ یُمْسِکُ عَنِ الْتَلْبِیَۃِ فِی الْعُمْرَۃِ اِذَا اسْتَلَمَ الْحَجَرَ))( سنن ابی داود، المناسک، باب متی یقطع المعتمر التلبیۃ، ح: ۱۸۱۷، و��امع الترمذی، الحج، باب ماجاء متی تقطع التلبیۃ فی العمرۃ، ح: ۹۱۹۔) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمرے میں تلبیہ سے اس وقت رک جاتے تھے جب حجر اسود کو بوسہ دیتے۔‘‘ امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے لیکن اس کی سند میں ایک راوی محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ ہے جسے اکثر محدثین نے ضعیف قرار دیا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ عرفہ سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے آپ کی سواری پر سوار تھے اور پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل رضی اللہ عنہ کو اپنے پیچھے سوار کر لیا، ان دونوں نے روایت کی ہے: ((لَمْ یَزَلِ یُلَبِّی حَتَّی رَمَی جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ))( صحیح البخاری، الحج، باب الرکوب والارتداف فی الحج، ح: ۱۵۴۳۔) ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ کہتے رہے۔‘‘ امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک عمرہ میں تلبیہ حرم میں پہنچنے کے بعد بند کر دینا چاہیے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیت اللہ کے پاس پہنچ کر یا بیت اللہ کو دیکھ کر تلبیہ بند کردینا چاہیے۔ لبیک کے معنی اطاعت بجا لانا اور دعوت قبول کرنا ہیں یہ لفظ اگرچہ تثنیہ کا ہے لیکن کثرت کے معنی میں ہے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۴۱۹، ۴۲۰ ) #FAI00384 ID: FAI00384 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes