#عمرہ
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 1 month ago
Text
جسٹس منصور علی شاہ کل عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب جائینگے
(امانت گشکوری)سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ کل عمرہ ادائیگی کیلئےسعودی عرب جائیں گے۔ جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس میں شریک نہیں ہو سکیں گے،ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ فیملی کے ساتھ عمرے ادائیگی کیلئے روانہ ہوں گے,جسٹس منصور علی شاہ کی وطن واپسی یکم نومبر کو ہوگی۔ یہ بھی پڑھیں:وفاق کے بعد پنجاب میں آئینی بنچ بنانے کی بازگشت Source link
0 notes
googlynewstv · 4 months ago
Text
اتھلیٹکس فیڈریشن کاارشد ندیم،اہل خانہ کو عمرہ کروانے کااعلان
اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے ارشد ندیم  اوراہلخانہ کو عمرہ کروانے کااعلان کردیا۔ چیئرمین اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان میجرجنرل(ر) محمد اکرم ساہی نے ارشد ندیم کو فیملی سمیت عمرہ کروانے کا اعلان کردیا۔ارشد ندیم ، ان کے بیوی بچوں اور والدین کو عمرے پر بھجوایا جائے گا۔ ارشد ندیم کے تقریبات سے فارغ ہونے کے بعد ان کو عمرے پر بھجوایا جائے گا۔
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
��عودی وزیر نے عمرہ کے لیے آسان وقت اور دن بتا دیا
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ میں ان دنوں موسم انتہائی خوشگوار ہے۔ سعودی وزیر ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ عمرے کی ادائیگی کے لیے اتوار، منگل اور بدھ کو رش کم ہوتا ہے۔ ان کے مطابق عمرے کے لیے بہتر وقت صبح ساڑھے7 سے ساڑھے 10 اور رات 11 سے 2 بجے کا ہوتا ہے۔ سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ رش سے بچنے والے عمرہ زائرین ان اوقات میں پُرسکون طریقے سے عمرے کی سعادت حاصل کر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
nuktaguidance · 6 months ago
Text
حج و عمرہ گائیڈنس 
حج و عمرہ گائیڈنس حج و عمرہ گائیڈنس ایپلیکیشن ہر اس آدمی کی ضرورت ہے جو حج یا عمرہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ Install Hajj Umrah Guidance 
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 1 year ago
Text
خواتین عمرہ زائرین کا لباس کیسا ہو؟ سعودی حکام نے ضوابط جاری کردیے
ریاض: سعودی عرب کے حکام نے خواتین عمرہ زائرین کے لباس کے لیے ضوابط جاری کردئیے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ نے سوشل میڈیا پر بیان میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والی خواتین کے لباس سے متعلق 3 ضوابط جاری کردئیے۔ وزارت حج و عمرہ کے مطابق خواتین عمرہ زائرین  غیر آرائشی لباس کا انتخاب کریں۔ لباس ڈھیلا ہونا چاہیےاور ایسا لباس ہو جو جسم کے کسی بھی حصے کو ظاہر نہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pinoytvlivenews · 1 month ago
Text
مولانا فضل الرحمان بھی جاتی امرا پہنچ گئے
(راؤدلشاد)آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت اور نواز شریف کی جانب سے خصوصی عشائیہ میں شرکت کرنے کیلئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جاتی امرا پہنچ گئے۔   پاکستان مسلم لیگ  ن  کے صدر نواز شریف نے جاتی عمرہ میں سیاسی قائدین کے اعزاز میں عشائیہ کا انتظام کیا ہے جس میں شرکت کیلئے مولانا فضل الرحمان پہنچ گئے ہیں،نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان…
0 notes
asliahlesunnet · 2 months ago
Photo
Tumblr media
حج کا قصد کرکےجانے والےشخص کے متعلق حکم سوال: جو شخص حج کا قصد کرے اور پھر اس سے رک جائے، تو اس کے لیے کیا لازم ہے؟ جواب :اگر اس نے احرام نہ باندھا ہو تو اس حال میں اس کے لیے کچھ لازم نہ ہو گا کیونکہ انسان نے جب تک احرام نہ باندھا ہو، اس کی مرضی ہے چاہے تو سفر جاری رکھے اور چاہے تو اپنے گھر واپس آجائے، البتہ اگر حج فرض ہو تو واجب ہے کہ اسے جلد ادا کرے۔ اگر کوئی رکاوٹ ہو تو اس پر کچھ لازم نہیں۔ اگر رکاوٹ احرام کے بعد پیش آئے اور بوقت احرام اس نے یہ شرط عائد کی ہو کہ اگر مجھے کوئی رکاوٹ پیش آگئی تو میں وہاں حلال ہو جاؤں گا جہاں تو مجھے روک دے گا تو وہ احرام کھول کر حلال ہو جائے گا اور اس پر کچھ لازم نہیں ہو گا اور اگر اس نے ایسی کوئی شرط عائد نہیں کی اور رکاوٹ دور ہونے کی اسے جلد امید ہو تو وہ رکاوٹ دور ہو جانے کا انتظار کرے اور پھر اپنے حج کو پورا کر لے۔ اگر وقوف عرفہ سے قبل رکاوٹ دور ہو جائے تو وہ عرفہ میں وقوف کر لے، اس کا حج پورا ہو جائے گا اور اگر رکاوٹ وقوف عرفہ کے بعد دور ہو اور وہ عرفہ میں وقوف نہ کر سکا ہو تو اس کا حج فوت ہو گیا، وہ عمرہ کرے اور حلال ہو جائے۔ اگر حج فرض ہو تو آئندہ سال اس کی قضا ادا کرے۔ اگر اسے رکاوٹ کے جلد دور ہونے کی امید نہ ہو تو احرام کھول کر حلال ہو جائے اور قربانی کا جانور ذبح کر دے کیونکہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے عموم کا یہی تقاضا ہے: ﴿وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ﴾(البقرۃ: ۲/۱۹۶) ’’اور اللہ (کی خوشنودی) کے لیے حج اور عمرے کو پورا کرو اور اگر (راستے میں) روک لیے جاؤ تو جیسی قربانی میسر ہو (کر دو) ۔‘‘ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۴۵۵، ۴۵۶ ) #FAI00437 ID: FAI00437 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
theclearevidence · 6 months ago
Photo
Tumblr media
Video: Rulings on Hajj e Tamattu - Mufti Umar Shafiq Hijazi (Urdu, English)
Summary in Urdu حج تمتع کے مسنون طریقے کا بیان کیا گیا ہے۔ حج تمتع میں پہلے عمرہ کیا جاتا ہے اور پھر حج۔ عمرے میں چار کام شامل ہیں: احرام باندھنا، طواف کرنا، سعی کرنا، اور بال کٹوانا۔ حج تمتع صرف آفاقیوں کے لیے ہے۔ احرام باندھنے کا طریقہ، طواف اور سعی کے طریقے […]
Continue Reading: https://theclearevidence.org/aspects-of-life/islamic-months/dhul-hijjah/video-rulings-on-hajj-e-tamattu-mufti-umar-shafiq-hijazi-urdu-english/
0 notes
shiningpakistan · 7 months ago
Text
پاکستانی بھکاریوں کے دنیا میں چرچے
Tumblr media
بیرون ملک پاکستانی بھکاریوں کے بارے میں حالیہ خبر نے مجھ سمیت ہر پاکستانی کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں کہ ’’خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب میں گرفتار کئے جانے والے 90 فیصد بھکاریوں کا تعلق پاکستان سے ہے۔‘‘ یہ ہوشربا انکشاف گزشتہ دنوں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں کے اجلاس میں سامنے آیا اور سیکریٹری اوورسیز ذوالفقار حیدر نے اجلاس میں شریک حکام کو مزید حیرت زدہ کر دیا کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی حدود سے گرفتار کئے جانے والے اکثر پاکستانی بھکاری جیب کترے تھے جو عازمین کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے پکڑے گئے۔ سیکریٹری اوورسیز کے مطابق صرف رمضان المبارک میں سعودی عرب کی پولیس نے 202 بھکاریوں جن میں 90 خواتین بھی شامل تھیں، کو گرفتار کر کے پاکستان ڈی پورٹ کیا جو عمرہ کے ویزے پر سعودی عرب گئے تھے اور زیارات کے مقامات پر بھیک مانگنے اور جیب کاٹنے میں ملوث تھے۔ یہ امر قابل افسوس ہے کہ پاکستانی پیشہ ور بھکاریوں کی سرگرمیاں صرف سعودی عرب تک محدود نہیں بلکہ یو اے ای بھی پھیل گئی ہیں۔ صرف رمضان المبارک کے دوران یو اے ای میں پہلے دو عشروں میں 200 سے زیادہ پیشہ ور پاکستانی بھکاری پکڑے اور 5 ہزار درہم جرمانہ کی ادائیگی کے بعد ڈی پورٹ کئے گئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔ 
یہ بھکاری یو اے ای کی نرم ویزا پالیسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آئے تھے تاکہ لوگوں کی رحمدلی کا فائدہ اٹھا کر بھاری رقم بٹوری جاسکے۔ سعودی عرب اور یو اے ای حکام نے پاکستانی حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے اور اور درخواست کی ہے کہ گداگروں کو ان ممالک میں آنے سے روکا جائے کیونکہ ان کی جیلیں پاکستانی بھکاریوں سے بھری ہوئی ہیں اور اطلاعات ہیں کہ پکڑے جانے والے بھکاریوں کو اب پاکستانی قونصلیٹ اور سفارتخانوں کے حوالے کیا جارہا ہے جبکہ یو اے ای حکومت نے پاکستانیوں کیلئے ویزے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ اسی طرح ایران اور عراق سے بھی ایسی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ ان ممالک میں بھی زیارت کے نام پر وہاں جا کر گداگری کا پیشہ اختیار کرنے والے پاکستانیوں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں اور ان ممالک کی حکومتوں نے بھی حکومت ِپاکستان سے شکایت کی ہے۔ گزشتہ دنوں ایف آئی اے کے حوالے سے یہ خبر منظر عام پر آئی کہ ملتان ائیرپورٹ پر عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والے بھکاریوں کے ایک گروہ کو آف لوڈ کر دیا گیا۔ ایف آئی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان مسافروں سے امیگریشن حکام کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ افراد بھیک مانگنے کیلئے سعودی عرب جارہے تھے جہاں ایجنٹ ان کا منتظر تھا اور بھیک کی آدھی رقم اس ایجنٹ کو دینی تھی۔ 
Tumblr media
اطلاعات ہیں کہ یہ ایجنٹ ان افراد سے بیرون ملک بھیجنے کیلئے بھاری رقم وصول کرتے ہیں اور یہ ایجنٹ ملک میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ اسی طرح یو اے ای سے ڈی پورٹ کئے جانے والے پاکستانی بھکاریوں نے فی کس 5 ہزار درہم جو تقریباً 4 لاکھ روپے بنتے ہیں، جرمانہ یو اے ای حکومت کو ادا کیا۔ اس طرح اگر ٹکٹ، ویزا، رہائش اور ٹرانسپورٹ اخراجات بھی شامل کر لئے جائیں تو ایک بھکاری پر 10 لاکھ روپے بنتے ہیں جو معمولی رقم نہیں اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ عرب ممالک میں پکڑے جانے والے غریب افراد نہیں بلکہ فیملی سمیت عرب ممالک جا کر پیشہ ور بھکاری کا روپ دھار لیتے ہیں اور صاحب حیثیت لوگوں کو دیکھ کر انہیں اپنی دکھ بھری داستان سناتے اور بھاری رقم بٹورتے ہیں۔ بھارتی میڈیا بھی پاکستانی بھکاریوں کے حوالے سے منظر عام پر آنے والی خبروں کوخوب مرچ مسالہ لگا کر پیش کر رہا ہے اور مختلف وی لاگ میں تضحیک آمیز تبصرے کئے جارہے کہ پاکستان دنیا کو بھکاری (Beggars) ایکسپورٹ کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ 
اس طرح کے تبصرے پاکستان کی تضحیک کا سبب بن رہے ہیں جس سے نہ صرف ملک کی ساکھ مجروح ہو رہی ہے بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہو رہی ہے۔افسوسناک امر یہ ہے کہ خلیجی ممالک میں ان واقعات کے بعد وہاں مقیم پاکستانی ورکرز کو بھی شک کی نظر سے دیکھا جارہا ہے اور انہیں خفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں بھیک مانگنے پر 3 سال قید کی سزا ہے مگر وکلاء اور پولیس حکام کے بقول ان پیشہ ور بھکاریوں کو یہ سزا کم ہی ملتی ہے اور وہ معمولی جرمانہ ادا کر کے دوبارہ اپنا پیشہ اختیار کر لیتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ پیشہ ور بھکاریوں اور ا�� دھندے میں ملوث مافیا سے سختی سے نمٹا جائے اور سخت قوانین مرتب کئے جائیں تاکہ یہ افراد ملک کی بدنامی کا سبب نہ بن سکیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پیشہ ور بھکاریوں، جو وبا کی صورت اختیار کر گئے ہیں، کے خاتمے کیلئے بھی موثر اقدامات کیے جائیں اور ان ایجنٹس کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے جو لوگوں کی غربت کا فائدہ اٹھاکر انہیں گداگری کیلئے اکسا رہے ہیں۔ اسی طرح خلیجی ممالک سے ڈی پورٹ کئے جانے والے بھکاریوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے تاکہ یہ افراد دوبارہ ان ممالک کا سفر نہ کر سکیں۔
مرزا اشتیاق بیگ 
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
discoverislam · 10 months ago
Text
مسجد نبوی ریاض الجنہ میں آمد و رفت کے لیے نیا نظام
Tumblr media
سعودی عرب میں مسجد نبوی کی انتظامیہ نے ریاض الجنہ میں آمد ورفت کے حوالے سے آسانی پیدا کرنے اور راہداریوں کا نیا نظام جاری کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ الوطن اخبار کے مطابق مسجد نبوی انتظامیہ کا کہنا ہے’ وزارت حج و عمرہ کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق زائرین کو سال میں صرف ایک بار ریاض الجنہ کی زیارت کا پرمٹ ملے گا۔‘ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’نیا پرمٹ 365 دن گزرنے پر نسک یا توکلنا ایپس کے ذریعے حاصل کیا جاسکے گا۔‘ یاد رہے مسجد نبوی کی انتظامیہ زائرین کو جملہ خدمات کی فراہمی اور زیارت و عبادت میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے حوالے سے موثر جامع حکمت عملی اختیار کررہی ہے۔
0 notes
googlynewstv · 1 month ago
Text
جسٹس منصورعلی شاہ کل عمرہ ادائیگی کیلئے روانہ ہوں گے
جسٹس منصورعلی شاہ عمرےکی ادائیگی کیلئےکل مکہ مکرمہ روانہ ہوں گے۔ان کی واپسی نئےچیف جسٹس کےحلف اٹھانےکےبعدہوگی۔ جسٹس منصورعلی شاہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کےالوداعی ریفرنس اور نئےچیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔ میڈٰیارپورٹس کےمطابق جسٹس منصورعلی شاہ کل فیملی سمیت عمرےپرروانہ ہوں گے۔ان کی وطن واپسی یکم نومبرکوہوگی۔ یادرہےکہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
پی آئی اے نے عمرہ ٹکٹ میں 7 ہزار روپے کمی کا اعلان کردیا
پی آئی اے نےعمرہ کرایوں میں فوری طورپر7ہزاروپے کی کمی کا اعلان کردیا،کراچی اورکوئٹہ سے جدہ کا دوطرفہ کرایہ 79000ہزارروپے ہوگیا۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق کراچی اورکوئٹہ سے دوطرفہ عمرہ کرایہ 79000روپے علاوہ ٹیکس ہوگیا۔ لاہور،اسلام آباد،سیالکوٹ، پشاور،ملتان، فیصل آباد سے جدہ کے لئے دوطرفہ عمرہ کرایہ 87000 روپے علاوہ ٹیکس ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق یہ کرائے فوری طورپرنافذالعمل ہوں گے،پی آئی اے عمرہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
nuktaguidance · 6 months ago
Text
عمرہ گائیڈ ایپلیکیشن
عمرہ گائیڈ ایپلیکیشن Umrah Guide App عمرہ گائیڈ ایپلی کیشن عمرہ گائیڈ ایپلیکیشن میں عمرہ کرنے کا مکمل طریقہ اور رہنمائی دی گئی ہے۔ جس میں گھر سے روانہ ہونے سے سعودیہ پہنچنے، ہوٹل بکنگ، بس سروس، احرام باندھنا، حرم داخل ہونا ، طواف کرنا، سعی کرنا، اور زیارات مکہ و زیارات مدینہ سمیت تمام معلومات دی گئی ہیں۔ ایپلیکیشن انسٹال کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
bastawihashimqasmi · 11 months ago
Link
0 notes
emergingpakistan · 11 months ago
Text
ہمارے سیاسی رہنما کن خامیوں کا شکار ہیں؟
Tumblr media
کسی ملک میں ڈالرز کی کمی ہونا اتنی بُری بات نہیں ہے جتنی خیالات کا ختم ہو جانا ہے۔ اپنے مستقبل کے رہنماؤں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان بہت سے راستے تلاش کرسکتا ہے۔ بیلیٹ پیپر پر لوگوں کو ’ان میں سے کوئی نہیں‘ کا انتخاب دے دینا بھی ایسا ہی ایک قدم ہو سکتا ہے اقدام ہوسکتا ہے۔ اس تحریر میں ہم یہ بتائیں گے کہ شہریوں کو اگلے انتخابات کے لیے ’ان میں سے کوئی نہیں‘ کا اقدام کیوں درست محسوس ہوتا ہے۔ تینوں اہم سیاسی جماعتوں کے موجودہ رہنما آٹھ اہم خامیوں کا شکار ہیں جن کی وجہ سے شہریوں کو اپنے آپشنز پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ سب سے پہلی خامی یہ ہے کہ ہمارے موجودہ انتخابی امیدوار فرسودہ ماضی کی میراث لے کر چل رہے ہیں۔ وہ آج تک اپنے آپ کو روایتی نظریات، ذاتی عناد، تنگ نظری، سرکاری خرچ پر عمرہ کرنے کی طرح کے کاموں سے آزاد نہیں کر پائے۔ وہ اب بھی حلف ناموں، فوٹو کاپیوں اور گریڈ 17 سے کاغذات اٹیسٹ کروانے کی دنیا میں رہتے ہیں۔ ان کے پاس ملک کے پیچیدہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے منصوبے، سائنسی مہارت یا اہلیت نہیں ہے۔ دوسری خامی یہ ہے کہ ہمارے انتخابی امیدواروں میں سے کسی میں بھی اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا حوصلہ نہیں ہے۔ 
پچھلی حکومتوں، دیگر جماعتوں یا اداروں پر الزام تراشی اور انہیں قربانی کا بکرا بنانے سے گمان یہ ہوتا ہے کہ انہوں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔ ہم نے کبھی کسی لیڈر کو کھڑے ہو کر یہ تسلیم کرتے ہوئے نہیں سنا کہ ’میں اپنی ناکامی قبول کرتا ہوں، معذرت چاہتا ہوں اور استعفیٰ دیتا ہوں‘۔ تیسری بات، ہمیں ایسے رہنماؤں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اداروں کی تعمیر کے بجائے صرف ’ذاتی وفاداریوں کے ذریعے انتظام‘ یا ’منتخب چند لوگوں کی خوشنودی کے ذریعے انتظام‘ پر یقین رکھتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر اعلیٰ سرکاری افسران کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ اور صوابدیدی فنڈز کے طور پر اربوں کا خرچ رشوت سے بھرے طرز حکمرانی کی ��رف دو مثالیں ہیں۔ چوتھا نقطہ، یہ ہمارے لیے خودکشی کے مترادف ہو گا کہ مستقبل میں ایسا کوئی لیڈر ملے جس کے پاس ملک کی شرح پیدائش یا ہماری بڑھتی ہوئی آبادی کے بارے میں کوئی اور اعداد و شمار نہ ہوں۔ کوئی بھی رہنما پچھلے ادوار میں اس مسئلے سے نمٹا نہیں ہے اور نہ ہی آبادی کے حوالے سے تشویش ان کے مستقبل کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ پاکستان آبادی کے حوالے سے فوری اقدامات کے بغیر خطرے میں پڑ جائے گا اور انتخابات میں کھڑے ہونے والی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے اپنے قدامت پسند عقائد اس خطرے کو مزید قریب لے آئیں گے۔
Tumblr media
پانچویں، انہیں رہنماؤں کو منتخب کرنا تباہ کن ہو گا جن کی پالیسیاں لاپروائی کی وجہ سے 28 لاکھ سے زائد بچوں نے اسکول جانا چھوڑ دیا ہے۔ ان کے پاس اس بارے میں کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ کس طرح تمام بچوں کو معقول تعلیم دیں، موجودہ اسکولوں میں کس طرح اصلاحات لائی جائیں اور ہنر، کام کی اخلاقیات اور تعلیم میں تخلیقی صلاحیتوں کو کس طرح بڑھایا جائے۔ ہم ایسے رہنماؤں کو ووٹ کیوں دیں جو نہ تو ہر روز 17 ہزار 435 نئے بچوں کے اضافے کی رفتار کو کم کر سکیں اور نہ ہی اسکول جانے والے بچوں کو اچھی تعلیم فراہم کرسکیں۔ چھٹا، ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دیں جنہوں نے 32 ہزار روپے کی کم از کم اجرت کے برخلاف کراچی کی سڑکوں پر 15 ہزار روپے ماہانہ پر جھاڑو دینے والے ہزاروں خاکروبوں (جن میں سے 20 فیصد بچے ہیں) کی حالت زار کے حوالے سے کوئی مؤثر اقدام نہیں کیے؟ ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دیں جو 10 لاکھ یا اس سے زیادہ پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز کے لیے کچھ نہیں کرتے۔ یہ دن میں 12 گھنٹے کام کرتے ہیں لیکن سرکاری کی طرف سے نافذ کم از کم اجرت کا صرف ایک تہائی انہیں ادا کیا جاتا ہے۔ 
ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دیں جنہوں نے ریلوے کے ان ہزاروں قُلیوں کے لیے کبھی کچھ نہیں کیا جو اپنی روزانہ کی کمائی کا ایک تہائی حصہ خون چوسنے والے ریلوے ٹھیکیداروں کے حوالے کر دیتے ہیں؟ پاکستانیوں کو ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دینا چاہیے جو اشرافیہ کی بھاری مراعات اور پنشن کم کرنے کے بجائے غربا پر امیروں کو فوقیت دیتے ہیں؟ ساتویں خامی، موجودہ حکمرانوں کے پاس زرعی ٹیکس لگانے، پینشن میں اصلاحات لانے، تمام شہریوں سے ٹیکس ریٹرن فائل کروانے یا دستاویزی معیشت کو فعال کرنے جیسے سنجیدہ مالیاتی اقدامات کرنے کی کوئی دلچسپی یا صلاحیت موجود نہیں ہے اور اس حوالے سے جو معمولی کام کیا جاتا ہے وہ بھی ڈونر ایجنسیوں کے دباؤ پر بے دلی سے کیا جاتا ہے۔ آخری بات، وہی لیڈر ہیں جو سرکاری محکموں میں ہزاروں ملازمین بھرتی کرتے ہیں اور سیکڑوں سینیئر بیوروکریٹس پر سیاسی احسان کر کے انہیں ترقی دیتے ہیں۔ ہم نے انسانی وسائل کے لحاظ سے ترقی یافتہ ممالک کے سرکاری محکموں کے ساتھ ہمارے ملک کے ہر سرکاری محکمے کا موازنہ کیا، ہم نے دیکھا کہ پاکستان کے ان محکموں میں ضرورت سے کم از کم 5 گنا زیادہ ملازمین ہیں۔
ایک شہری کی جانب سے حال ہی میں ’معلومات کے حق‘ کی درخواست دائر کی گئی جس سے انکشاف ہوا کہ ہماری سپریم کورٹ 16 معزز ججز اور 687 مستقل ملازمین کے ساتھ کام کرتی ہے۔ برطانیہ کی سپریم کورٹ کو ایسی ہی ایک درخواست موصول ہوئی ��س میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہاں کی سپریم کورٹ میں 12 ججز کے لیے صرف 64 ملازمین کام کرتے ہیں۔ انتخابات میں حصہ لینے والا کوئی بھی رہنما یہ نہیں سمجھتا کہ ہمارے خراب حکومتی معاملات اور محکموں کی بدترین حالت کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیرفعالیت کس حد تک بڑھ چکی ہے۔ ہمیں ایسے لیڈروں کی ضرورت ہے جو اس بڑے بیوروکریٹک نظام کو ازسرِنو تشکیل دیں اور ایک چھوٹا، مؤثر اور ڈیجیٹل حکومتی ڈھانچہ تشکیل دیں۔ بیلیٹ پیپر پر ’ان میں سے کوئی نہیں‘ کے انتخاب کے حوالے سے بھارت کے ڈکوٹا قبائل سے پاکستان کچھ سیکھ سکتا ہے۔ اس قبیلے کا ماننا تھا کہ ’جب آپ کو پتا چلے ہے کہ آپ مردہ گھوڑے پر سوار ہیں، تو بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ آپ نیچے اتر جائیں‘۔
نعیم صادق   یہ مضمون 29 دسمبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
kanpururdunews · 1 year ago
Text
Tumblr media
عمرہ سے متعلق نئی ھدایت جاری
0 notes