#شپ
Explore tagged Tumblr posts
Text
کیا پاکستان اب بھی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیل سکتا ہے مگر کیسے؟
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے رواں سائیکل میں 10 ٹیسٹ میچز باقی ہیں اور متعدد ٹیمیں فائنل کی دوڑ میں شامل ہیں، جن میں جنوبی افریقا، آسٹریلیا اور بھارت مضبوط امیدوار ہیں۔ نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق درج ذیل دی گئی صورتوں میں بتایا گیا ہے کہ کونسی ٹیم کس طرح ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں رسائی حاصل کر سکتی ہے۔ٹاپ پوزیشن پر موجود جنوبی افریقا کے اس سائیکل میں اب صرف پاکستان…
0 notes
Text
130 ارب روپے کاہونہار سکالر شپ پروگرام رجسٹریشن کیسے ہو گی ؟جانیے
(راؤ دلشاد)وزیراعلی مریم نواز شریف کا 130 ارب روپے کے ہونہار سکالر شپ پروگرام کی رجسٹریشن کا آغاز ہو گیا ۔ جامعات میں انفارمیشن ڈیسک قائم،ہونہار سکالر شپ کے تحت 68ڈسپلن/مضامین کے طلبہ کو سکالر شپ دیا جائے گا،وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر ہر سال 30ہزار طلبہ کو سکالر شپ ملیں گے،پنجاب بھر کی50 پبلک سیکٹریونیورسٹیز کے طلبہ سکالر شپ حاصل کر سکیں گے،انڈر گریجوایٹ ڈگری پروگرام کے تحت 4سے5سال…
0 notes
Text
ڈزنی نے ہانگ کانگ میں سمپسنز چائنا کی 'جبری مشقت' کا واقعہ کاٹ دیا | سنسر شپ نیوز
ہٹانے کا نشان دوسری بار ہے جب ڈزنی نے سمپسن ایپیسوڈ کو ہانگ کانگ میں اپنی سروس سے ہٹا دیا ہے جس نے چین پر طنز کیا تھا۔ والٹ ڈزنی کمپنی نے دی سمپسنز کارٹون سیریز کی ایک قسط کو ہٹا دیا ہے جس میں ہانگ کانگ میں اپنی سٹریمنگ سروس سے چین میں “جبری لیبر کیمپ” کا حوالہ شامل تھا۔ قسط ون اینگری لیزا، جو اکتوبر میں پہلی بار ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی، ہانگ کانگ میں امریکی کمپنی کی ڈزنی پلس اسٹریمنگ سروس پر…
View On WordPress
0 notes
Text
پولیس نے کرائم سین کو دوبارہ بنایا، گپ شپ شروع کی۔
پولیس نے کرائم سین کو دوبارہ بنایا، گپ شپ شروع کی۔
تیونشا کیس بدلنا: تیونشا شرما ٹی وی تجارت کی بہت سی کم عمر اور معروف اداکاراؤں میں سے ایک تھیں۔ بہر حال، تیونشا نے 24 دسمبر کو سیریل ‘علی بابا’ کی اکائیوں میں 20 سال کی کم عمر میں خودکشی کر لی۔ اداکارہ کی خودکشی کے پیچھے کیا وجہ تھی، اس بارے میں تاحال کچھ واضح نہیں ہو سکا۔ متبادل کے طور پر، زیادہ تر تیونشا کی ماں کی شکایت کی بنیاد پر، آنجہانی اداکارہ شیجان خان کا سابق بوائے فرینڈ پولیس کی حراست…
View On WordPress
0 notes
Text
اولمپیاڈ چیس چیمپئن شپ،قومی ٹیم کل ہینگری روانہ ہوگی
اولمپیاڈ چیس چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم کل بڈاپسٹ ہینگری روانہ ہوگی.ایونٹ میں کم عمر ترین قومی چیمپئن آیات عاصمی ان ایکشن ہونگی۔ پاکستان چیس فیڈریشن کے صدر حنیف قریشی نے لاہور میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ چیمپئین شپ میں ایک سو نوے ممالک کے مرد و خواتین کی ٹیمیں شرکت کرینگی۔ چار مرد اورچار خواتین پر مشتمل قومی ٹیم چیمپئن شپ میں ان ایکشن ہوگی۔دو ریزرو کھلاڑیوں کے ویزوں نہیں لگے۔امید یے ان…
0 notes
Text
دنیا کا سب سے بڑا کروز شپ، 20 ڈیکس، 8 ہزار مسافروں کی گنجائش کے ساتھ پہلے سفر کے لیے تیار
دنیا کا سب سے بڑا کروز شپ ہفتے کے روز اپنے پہلے سفر کے لئے تیار ہے، لیکن ماحولیاتی گروپوں ک�� تشویش ہے کہ مائع قدرتی گیس سے چلنے والا جہاز اور اس کے بعد آنے والے دیگر بڑے کروز لائنرز فضا میں نقصان دہ میتھین کے اخراج کا سبب بنیں گے۔ رائل کیرینبئن انٹرنیشنل کا کروز شپ آئیکون آف سیز 20 ڈیکس کے ساتھ 8 ہزار مسافروں کی گنجائش کے ساتھ مقبولیت کا بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔ یہ جہاز مائع قدرتی گیس ( ایل این…
View On WordPress
0 notes
Text
خالی چاہ☕️دا کپ نہ ہووے
گپ شپ ہووے ليکن کھپ نہ ہووے
سجن ساہواں نالوں نيٹرے سجن ہووے سپ 🐍نہ ہووے 🤎
4 notes
·
View notes
Text
سلام
جیسا کہ آج کل حجاب سیکس کہ ڈماڈ زیادہ تر ہے کجہ لوگ کہتے ہیں کہ جی یہ غیر مسلم لڑکیاں ہوتے ہیں لیکں ایسا نہیں ہے پروں انڈسٹری میں سب سے زیادہ مسلم خواتین جوش خروش سے شمولیت اختیار کر رہے ہیں جس میں عرب ممالک کے خواتین زیادہ تر پرون انڈسٹری میں شامل ہو رہی ہیں ۔ رہے بات حجاب کے خاص طور پر پاکستان انڈیا بنگلادیش میں خواتین سر نقاب سے ڈھانپ کر سکس کرواتے ہیں کیو کہ اقصر ایسے لوگ ہوتے ہیں جو شپ کر سیکس ویڈیو بنا لیتے ہیں اس لے نقاب کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں تاہم اگر ویڈیو لیک بھی ہو جائے ان کا چہرہ چھپا ہوتا ہے
4 notes
·
View notes
Text
’مغربی میڈیا غزہ میں اپنے صحافی ساتھیوں کو بھی کم تر سمجھ رہا ہے‘
عالمی میڈیا جیسے بی بی سی، سی این این، اسکائے نیوز اور یہاں تک کہ ترقی پسند اخبارات جیسے کہ برطانیہ کے گارجیئن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان کی ساکھ خراب ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں تقریباً 400 فوجیوں سمیت 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے آنے والے غیر متناسب ردعمل کے حوالے سے ان صحافتی اداروں کی ادارتی پالیسی بہت ناقص پائی گئی۔ حماس کے عسکریت پسند اسرائیل سے 250 کے قریب افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیلی جیلوں میں قید 8 ہزار فلسطینیوں میں سے کچھ کی رہائی کے لیے ان یرغمالیوں کی ضرورت ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں قید ان فلسطینیوں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، ان میں ایک ہزار سے زائد قیدیوں پر کبھی کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ انہیں صرف ’انتظامی احکامات‘ کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ انہیں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ غزہ شہر اور غزہ کی پٹی کے دیگر شمالی حصوں پر اسرائیل کی مشتعل اور اندھی کارپٹ بمباری میں 14 ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے 60 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے تھے جبکہ امریکی قیادت میں مغربی طاقتوں نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے قتل عام، یہاں تک کہ نسل کشی کی یہ کہہ کر حمایت کی ہے کہ وہ اپنے دفاع کے حق کا استعمال کررہا ہے۔
افسوسناک طور پر ان صحافتی اداروں میں سے بہت سی تنظیموں نے اپنی حکومتوں کے اس نظریے کی عکاسی کی جس سے یہ تاثر دیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع کی ابتدا 7 اکتوبر 2023ء سے ہوئی نہ کہ 1948ء میں نکبہ سے کہ جب فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بڑے پیمانے پر بے دخل کیا گیا۔ چونکہ ان کی اپنی حکومتیں قابض اسرائیل کے نقطہ نظر کی تائید کر رہی تھیں، اس لیے میڈیا اداروں نے بھی اسرائیلی پروپیگنڈے کو آگے بڑھایا۔ مثال کے طور پر غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو لے لیجیے، ان اعداد و شمار کو ہمیشہ ’حماس کے زیرِ کنٹرول‘ محکمہ صحت سے منسوب کیا جاتا ہے تاکہ اس حوالے سے شکوک پیدا ہوں۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے لے کر ہیومن رائٹس واچ اور غزہ میں کام کرنے والی چھوٹی تنظیموں تک سب ہی نے کہا کہ حماس کے اعداد و شمار ہمیشہ درست ہوتے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ جن اعداد و شمار میں تبدیلی تو اسرائیل کی جانب سے کی گئی جس نے حماس کے ہاتھوں مارے جانے والے اسرائیلیوں کی ابتدائی تعداد کو 1400 سے کم کر کے 1200 کر دیا۔ تاہم میڈیا کی جانب سے ابتدائی اور نظر ثانی شدہ اعداد وشمار کو کسی سے منسوب کیے بغیر چلائے گئے اور صرف اس دن کا حوالہ دیا گیا جس دن یہ تبدیلی کی گئی۔
یہ تبدیلی اس لیے کی گئی کیونکہ اسرائیلیوں کا کہنا تھا کہ حماس نے جن کیبوتز پر حملہ کیا تھا ان میں سے کچھ جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں جن کے بارے میں گمان تھا کہ یہ اسرائیلیوں کی تھیں لیکن بعد میں فرانزک ٹیسٹ اور تجزیوں سے یہ واضح ہوگیا کہ یہ لاشیں حماس کے جنگجوؤں کی ہیں۔ اس اعتراف کے باوجود عالمی میڈیا نے معتبر ویب سائٹس پر خبریں شائع کرنے کے لیے بہت کم کام کیا، حتیٰ کہ اسرائیلی ریڈیو پر ایک عینی شاہد کی گواہی کو بھی نظرانداز کیا گیا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ان گھروں کو بھی نشانہ بنایا جہاں حماس نے اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا تھا یوں دھماکوں اور اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی اپاچی (گن شپ) ہیلی کاپٹر پائلٹس کے بیانات کے حوالے سے بھی یہی رویہ برتا گیا۔ ان بیانات میں ایک ریزرو لیفٹیننٹ کرنل نے کہا تھا کہ وہ ’ہنیبل ڈائیریکٹوز‘ کی پیروی کررہے تھے جس کے تحت انہوں نے ہر اس گاڑی پر گولی چلائی جس پر انہیں یرغمالیوں کو لے جانے کا شبہ تھا۔ اس بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ کو صرف ان میں سے کچھ مثالوں کو گوگل کرنا ہو گا لیکن یقین کیجیے کہ مغرب کے مین اسٹریم ذرائع ابلاغ میں اس کا ذکر بہت کم ہوا ہو گا۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی فوجیوں، عام شہریوں، بزرگ خواتین اور بچوں پر حملہ نہیں کیا، انہیں مارا نہیں یا یرغمال نہیں بنایا، حماس نے ایسا کیا ہے۔
آپ غزہ میں صحافیوں اور ان کے خاندانوں کو اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنانے کی کوریج کو بھی دیکھیں۔ نیویارک ٹائمز کے صحافی ڈیکلن والش نے ایک ٹویٹ میں ہمارے غزہ کے ساتھیوں کو صحافت کے ’ٹائٹن‘ کہا ہے۔ انہوں نے اپنی جانوں کو درپیش خطرے کو نظر انداز کیا اور غزہ میں جاری نسل کشی کی خبریں پہنچائیں۔ آپ نے الجزیرہ کے نامہ نگار کے خاندان کی ہلاکت کے بارے میں سنا یا پڑھا ہی ہو گا۔ لیکن میری طرح آپ کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کم از کم 60 صحافیوں اور ان کے خاندانوں میں سے کچھ کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی علم ہو گا۔ یعنی کہ کچھ مغربی میڈیا ہاؤسز نے غزہ میں مارے جانے والے اپنے ہم پیشہ ساتھیوں کو بھی کم تر درجے کے انسان کے طور پر دیکھا۔ بہادر صحافیوں کی بے لوث رپورٹنگ کی وجہ سے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہری آبادی کو بے دری�� نشانہ بنانے اور خون میں لت پت بچوں کی تصاویر دنیا کے سامنے پہنچ رہی ہیں، نسل کشی کرنے والے انتہائی دائیں بازو کے نیتن یاہو کو حاصل مغربی ممالک کی اندھی حمایت بھی اب آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے۔
اسپین اور بیلجیئم کے وزرائےاعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ اب بہت ہو چکا۔ اسپین کے پیڈرو سانچیز نے ویلنسیا میں پیدا ہونے والی فلسطینی نژاد سیرت عابد ریگو کو اپنی کابینہ میں شامل کیا۔ سیرت عابد ریگو نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد کہا تھا کہ فلسطینیوں کو قبضے کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ پیڈرو سانچیز نے اسرائیل کے ردعمل کو ضرورت سے زیادہ قرار دیا ہے اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔ امریکا اور برطانیہ میں رائے عامہ کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ جن جماعتوں اور امیدواروں نے اسرائیل کو غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کرنے کی کھلی چھوٹ دی ہے وہ اپنے ووٹرز کو گنوا رہے ہیں۔ گزشتہ صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی فتح کا فرق معمولی ہی تھا۔ اسے دیکھتے ہوئے اگر وہ اپنے ’جنگ بندی کے حامی‘ ووٹرز کے خدشات کو دور نہیں کرتے اور اگلے سال اس وقت تک ان ووٹرز کی حمایت واپس حاصل نہیں لیتے تو وہ شدید پریشانی میں پڑ جائیں گے۔
اسرائیل اور اس کے مغربی حامی چاہے وہ حکومت کے اندر ہوں یا باہر، میڈیا پر بہت زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں۔ ایسے میں ایک معروضی ادارتی پالیسی چلانے کے بہت ہی ثابت قدم ایڈیٹرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس انتہائی مسابقتی دور میں میڈیا کی ساکھ بچانے کے لیے غیرجانبداری انتہائی ضروری ہے۔ سوشل میڈیا اب روایتی میڈیا کی جگہ لے رہا ہے اور اگرچہ ہم میں سے ہر ایک نے اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود منفی مواد کے بارے میں شکایت کی ہے لیکن دنیا بھر میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ان پلیٹ فارمز کے شکر گزار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید غزہ میں جاری نسل کشی کی پوری ہولناکی ان کے بغیر ابھر کر سامنے نہیں آسکتی تھی۔ بڑے صحافتی اداروں کی جانب سے اپنے فرائض سے غفلت برتی گئی سوائے چند مواقع کے جہاں باضمیر صحافیوں نے پابندیوں کو توڑ کر حقائق کی رپورٹنگ کی۔ اس کے باوجود یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تھے جنہوں نے اس رجحان کو بدلنے میں مدد کی۔ اگر ہم خوش قسمت ہوئے تو ہم روایتی میڈیا کو بھی خود کو بچانے کے لیے اسی راہ پر چلتے ہوئے دیکھیں گے۔
عباس ناصر یہ مضمون 26 نومبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
2 notes
·
View notes
Text
پاکستان کا مستقبل امریکا یا چین؟
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری بلاشبہ دونوں ممالک کی دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ چین نے ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جب پاکستان دہشت گردی ��ور شدید بدامنی سے دوچار تھا اور کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چین کی جانب سے پاکستان میں ابتدائی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 62 ارب ڈالر تک ہو چکی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اب تک 27 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ سی پیک منصوبوں سے اب تک براہ راست 2 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع ملے اور چین کی مدد اور سرمایہ کاری سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کا حصہ بنی۔ سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے، لیکن منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے پروجیکٹس کے بعد سی پیک کے دیگر منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام تھا جس کے بعد انڈسٹری اور دیگر پیداواری شعبوں میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ کرنا تھا لیکن اب تک خصوصی اکنامک زونز قائم کرنے کے منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے۔
سی پیک منصوبوں میں سست روی کی ایک وجہ عالمی کورونا بحرا ن میں چین کی زیرو کووڈ پالیسی اور دوسری وجہ امریکا اور مغربی ممالک کا سی پیک منصوبوں پر دباؤ بھی ہو سکتا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی ترجیحات اور رفتار پر تو تحفظات ہو سکتے ہیں لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان کے پاس چینی سرمایہ کاری کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔ پاکستان کا معاشی مستقبل اور موجودہ معاشی مسائل کا حل اب سی پیک کے منصوبوں اور چینی سرمایہ کاری سے ہی وابستہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزیراعظم شہباز شریف کی گفتگو پر مبنی لیک ہونے والے حساس ڈاکومنٹس سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب چین یا امریکا میں سے کسی ایک کو اسٹرٹیجک پارٹنر چننا ہو گا۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات خصوصا مشرقی وسطی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب چین عالمی سیاست کا محور بنتا نظر آرہا ہے۔
پاکستان کو اب امریکا اور مغرب کو خوش رکھنے کی پالیسی ترک کر کے چین کے ساتھ حقیقی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنا ہو گی چاہے اس کے لیے پاکستان کو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ چین کی طرف سے گوادر تا کاشغر 58 ارب ڈالر ریل منصوبے کی پیشکش کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس منصوبے سے نہ صرف پاک چین تعلقات کو اسٹرٹیجک سمت دے سکتا ہے بلکہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان چین کو بذریعہ ریل گوادر تک رسائی دیکر اپنے لیے بھی بے پناہ معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان نے تاحال سی پیک کے سب سے مہنگے اور 1860 کلومیٹر ط��یل منصوبے کی پیشکش پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سوال یہ ہے کیا پاکستان کے فیصلہ ساز امریکا کو ناراض کر کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے یا دونوں عالمی طاقتوں کو بیک وقت خوش رکھنے کی جزوقتی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے؟
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان میں اشرافیہ کے کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جن کے مفادات براہ راست امریکا اور مغربی ممالک سے وابستہ ہیں۔ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے بچے امریکا اور مغربی ممالک کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت کے پاس امریکا اور مغربی ممالک کی دہری شہریت ہے۔ ان کی عمر بھر کی جمع پونجی اور سرمایہ کاری امریکا اور مغربی ممالک میں ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک ہی اشرافیہ کے ان افراد کا ریٹائرمنٹ پلان ہیں۔ یہ لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قربان کر کے چین کے ساتھ طویل مدتی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرے ان کوخوف ہے کہیں روس، ایران اور چین کی طرح پاکستان بھی براہ راست امریکی پابندیوں کی زد میں نہ آجائے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے ریٹائرمنٹ پلان برباد ہو جائیں گے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بہترین خارجہ پالیسی کا مطلب تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات اور معاشی ترقی کے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ لیکن ماضی میں روس اور امریکا کی سرد جنگ کے تجربے کی روشنی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کے لیے امریکا اور چین کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ناممکن نظر آتا ہے۔ جلد یا بدیر پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات کی قربانی کا فیصلہ کرنا ہو گا تو کیوں نہ پاکستان مشرقی وسطیٰ میں چین کے بڑھتے کردار اور اثرورسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کرے یہ فیصلہ پاکستان کے لیے مشکل ضرور ہو گا لیکن عالمی حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل اب چین کے مستقبل سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر مسرت امین
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes
·
View notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1285
پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکالر شپ پروگرام،وزیراعلیٰ مریم نوازشریف آج دوسرے فیزکا آغاز کریں گی
چیف منسٹر ہونہار سکالر شپ پروگرام کے تحت 30ہزار طلبہ کی تعلیمی اخراجات وظائف کی صورت ادا کیے جائیں گے
پنجاب 65یونیورسٹیوں،12میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج،359کالج کے طلبہ چیف منسٹر ہونہار سکالر شپ حاصل کررہے ہیں
68مضامین /ڈسپلن کے طلبہ ہونہار سکالر شپ کے تحت وظائف کی صورت میں تعلیمی اخراجات پورے کرسکیں گے
ہونہار سکالر شپ کے تحت کامیاب طلبہ کے سو فیصد تعلیمی اخراجات کی ادائیگی حکومت پنجاب کی ذمہ داری ہے
ہونہار سکالر شپ کے تحت سالانہ 30ہزار اورچار سال میں 1لاکھ20ہزار طلبہ کو وظائف ملیں گے
پنجاب کا ڈومیسائل رکھنے والے 22سال سے کم عمر طلبہ ہونہار سکالر شپ کے اہل ہوں گے،والدین کی ماہانہ آمدن3لاکھ سے کم ہونی چاہیے
لاہور22دسمبر:……وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے سکالر شپ پروگرام کے دوسرے فیز میں چیک تقسیم کریں گی۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف اسلام آباد کے معروف تعلیمی ادارے فاسٹ نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ انجینئرنگ سائنس اسلام آباد میں ہونہار سکالر شپ کی تقریب میں شرکت کریں گی۔چیف منسٹر ہونہار سکالر شپ پروگرام کے تحت 30ہزار طلبہ کی تعلیمی اخراجات وظائف کی صورت ادا کیے جائیں گے۔پنجاب 65یونیورسٹیوں،12میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج،359کالج کے طلبہ چیف منسٹر ہونہار سکالر شپ حاصل کررہے ہیں۔68مضامین /ڈسپلن کے طلبہ ہونہار سکالر شپ کے تحت وظائف کی صورت میں تعلیمی اخراجات پورے کرسکیں گے۔تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں کے لیے 4 ارب کی خطیر رقم سے ہونہار سکالرشپ سکیم کا آغازکیا۔ہونہار سکالرشپ پروگرام کے تحت سالانہ 30,000 سکالرشپ دی جائیں گی، 4 سال میں جس کی تعداد 120,000 ہوگی۔اس سکالرشپ کے ذریعے ہونہار طلبہ مالی حالات کی فکر کے بغیر اعلیٰ تعلیم بہترین اداروں سے حاصل کرسکتے ہیں۔ہونہار سکالرشپ پروگرام کے تحت طلبہ کے 100 فیصد تعلیمی اخراجات حکومت پنجاب کی ذمہ داری ہوں گے۔اس پروگرام کے تحت 68 مختلف شعبہ جات میں طلبہ کے لئے سکالرشپ رکھی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 22 سال سے کم عمر طلبہ جن کے پاس پنجاب کا ڈومیسائل ہے اور ان کے گھر کی ماہانہ انکم 3 لاکھ سے کم ہے وہ اس پروگرام کے لئے اہل ہیں۔ہونہار سکالرشپ پروگرام میں شفافیت کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے تمام درخواستیں آن لائن پورٹل پر موصول اور پراسیس کی گئیں۔ہر تعلیمی ادارے کی کمیٹی کے علاوہ صوبائی سطح پر بھی کمیٹی کے ذریعے سکروٹنی کے عمل کو مکمل کیا گیا۔سینئر منسٹر کی زیر صدارت اسٹیرنگ کمیٹی نے پورے عمل کی نگرانی کی۔ہونہار سکالرشپ پروگرام کی پہلی تقریب یونیورسٹی آف پنجاب میں منعقد ہوئی جس میں 2473 طلبہ کو سکالرشپ تقسیم کی گئیں۔ہونہار سکالرشپ پروگرام کے تحت یو ای ٹی لاہور کے 1886 طلبہ کو بھی سکالرشپ دی جاچکی ہے۔فاسٹ یونیورسٹی اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں راولپنڈی ڈویژن کے کل 2570 طلبہ میں سکالرشپ تقسیم کی جائیں گی۔1660 سکالرشپ پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے طلبہ جبکہ 637 سکالرشپس فیڈرل اور پرائیوٹ سیکٹر یونیورسٹیز کے طلبہ میں تقسیم کی جائیں گی۔
0 notes
Text
41ویں ملت ٹریکٹرز گورنرز کپ گالف چیمپئن شپ کا آغاز کل سے ہو گا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ کے زیر اہتمام 41ویں ملت ٹریکٹرز گورنرز کپ گالف چیمپئن شپ کا آغاز کل سے لاہور جمخانہ گالف کورس میں ہوگا۔ یہ ایونٹ 8 دسمبر 2024 (اتوار) تک جاری رہے گا، جہاں ملک کے بہترین شوقیہ گالف کھلاڑی فتح اور اعزازات کے لیے میدان میں اتریں گے۔ اس حوالے سے لاہور جمخانہ میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملت ٹریکٹرز کے چیئرمین سکندر مصطفیٰ خان، ملت…
0 notes
Text
ہونہار اور مستحق طلباء کیلئے سکالر شپ کا اعلان
(جنید ریاض)پنجاب حکومت نے ہونہار اور مستحق طلباء کیلئے سکالر شپ کا اعلان کر دیا۔ سال 2024 میں میٹرک کرنے والے طلباء سکالر شپ کے اہل ہونگے،پنجاب ایجوکیشن اینڈولمنٹ فنڈ نے 25 اکتوبر تک طلباء سے سکالر شپ کیلئے درخواستیں مانگ لیں۔یتیم طلباء اور گریڈ ایک سے چار تک ملازمین کے بچے اپلائی کرسکیں گے،معذور اور اقلیتی طلباء بھی درخواست جمع کرواسکیں گے۔ طلاق یافتہ خواتین کے بچے اور شہید سویلین کے بچے بھی…
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 20 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۲۰؍ نومبر ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ریاست کے 288 حلقوں میں ر ائے دہی کا عمل جاری؛ سیاسی قائدین اور رہنمائوں کی جانب سے حقِ رائے دہی کی اد ائیگی۔
٭ ووٹر شناختی کارڈ سمیت دیگر 12 دستاو یزات میں سے کوئی ایک دستاویز بتاکر اپنی شناخت کی تصدیق کرکے رائے دہی کرنے کی اپیل۔
٭ ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے بھی آج ر ائے دہی- ضلعے کے چھ اسمبلی حلقوں کے را ئے دہندگان کو ایک ہی مرکز پر دو بار ووٹ ڈالنے کے ذمہ داری۔
٭ امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کے معاملے میں بی جے پی رہنما ونود تائوڑے کے خلاف مقدمہ درج ۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت فائنل میں داخل - آج چین سے مقابلہ۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاستی اسمبلی کی 288نشستوں سمیت ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے ر ائے دہی کا عمل جاری ہے۔ ریاست میں نو کروڑ 70 لاکھ 25 ہزار 119 ر ائے دہندگان کیلئے ایک لاکھ 427 را ئے دہی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ شام چھ بجے تک ر ائے دہی کا عمل جار ی رہے گا۔
دریں اثنا‘ ریاستی گورنر سی پی رادھا کرشنن‘ چیف الیکشن آفیسر ایس چوکّ لنگم‘ چیف سیکریٹری سجاتا سَونِک‘ معروف کرکٹر بھارت رَتن سچن تنڈولکر نے ممبئی میں اپنے پولنگ مرکز پر جاکر ووٹ د یا۔
چھترپتی سمبھاجی نگر میں رائے دہی کا عمل بہتر طور پر جاری ہے۔ ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے و یب کاسٹنگ کے ذریعے ضلع کے ووٹنگ مراکز کا مشاہدہ کیا۔ پربھنی شہر میں سخت سردی میں را ئے دہی کا عمل ہورہا ہے ا ور ووٹروں کی لمبی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں۔
ہنگولی شہر میں صبح سے ہی رائے دہی کیلئے عو ام کا بہتر ردّ عمل دکھائی دے رہا ہے۔
بارامتی اسمبلی حلقے کے مہایوتی کے اُمیدوار اجیت پوار نے کاٹے واڑی کے مرکز پر ووٹ د یا۔
عثمان آباد اسمبل ی حلقے کے مہاوِکاس آگھاڑی کے امید وار کیلاش گھاڑگے ا ور لا تور شہر حلقے سے مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدو ار امیت دیشمکھ نے اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کیا۔
دریں اثنا‘ رائے دہی مراکز پر ر ائے دہندگان کی تصدیق کیلئے ووٹر شناختی کارڈ کے ساتھ 12 دیگر دستاویزات میں سے کوئی بھی ایک دستاویز قبول کیا جائے گا۔ ان دستاو یزات میں ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، آدھار کارڈ، پاسپورٹ، منریگا جاب کارڈ، بینک یا ڈاک محکمے کی تصویر والی پاس بک، ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ، قومی آبادی رجسٹر کے تحت حاصل کردہ اسمارٹ کارڈ، خصوصی معذوری شناختی کارڈ وغیرہ دستاو یزات قابلِ قبول ہوں گے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے تمام ر ائے دہند گان سے اپنی شناخت کی تصدیق کرکےر ائے دہی کر نے کی اپیل کی ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ جمہوریت کے اس جشن میں سبھی کو شرکت کرنی چاہیے۔
چیف انتخابی افسر ایس چو کّ لنگم نے ریاست کے سبھی ر ائے دہندگان سے کثیر تعداد میں اپنا حقِ ر ائے دہی ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات میں مجموعی طور پر چار ہزار 136 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ان میں سے تین ہزار 771 مرد امیدواروں کے علاوہ، 363 خواتین اور تیسری جنس کے دو امید وار ہیں۔ پونے ضلعے میں سب سے زیادہ 303 امیدوار ، جبکہ سندھو دُرگ ضلعے میں سب سے کم 17 امیدوار مید ان میں ہیں۔
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے کے نو اسمبلی حلقوں میں 183 امیدوار میدان میں ہیں، جبکہ جالنہ ضلعے کے پانچ اسمبلی حلقوں میں 109 امیدوار، بیڑ ضلع کے چھ اسمبلی حلقوں میں 139 امیدوار، پربھنی ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں 58 امیدوار، ہنگولی ضلعے کے تین حلقوں میں 53 امیدوار میدان میں ہیں۔ اسی طرح لاتور ضلعے کے چھ انتخابی حلقوں میں 106 امیدوار، دھا را شیو ضلعے کے چار حلقوں میں 66 امیدوار اور ناندیڑ ضلعے کے نو اسمبلی حلقوں میں 165 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب میں ر ائے دہندگان 19 امیدواروں میں سے کسی ایک امیدو ار کو اپنا نمائندہ منتخب کریں گے۔ اس لوک سبھا حلقہ کے ناندیڑ شمال، ناندیڑ جنوب، بھوکر، نائیگاؤں، دیگلور اور مکھیڑ اسمبلی حلقوں کے ر ائے دہندگان دو بار ووٹ دے رہے ہیں۔ لوک سبھا ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ مشین پر سفید اسٹیکر، جبکہ اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ووٹنگ مشین پر گلابی اسٹیکرز چسپاں کیے گئے ہیں۔ پولنگ مرکز پر رائے دہندگان اپنی شناخت کی تصدیق کے بعد پہلے لوک سبھا اور پھر اسمبلی کیلئے ووٹ دے رہے ہیں۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
مرکزی انتخابی کمیشن کے حکم کے مطابق ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے 'خواتین پولنگ عملے کے ماتحت 426رائے دہی مر اکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان تمام مراکز پر خواتین افسران و ملازمین انتخابی اُمور انجام دے رہی ہیں۔
***** ***** *****
رائے دہی کے عمل کی تکمیل کیلئے گزشتہ روز ہی پولنگ عملے اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گئے ہیں۔ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے میں تین ہزار 273 ر ائے دہی مر اکز پر پولنگ اُمور کی انجام دہی کیلئے 18 ہزار 178 افسران اور ملا زمین کو تعینات کیا گیا ہے۔
جالنہ ضلعے کے پانچ حلقوں میں جملہ ایک ہزار 775 پولنگ مراکز پر ر ائے دہی ہو رہی ہے‘ جبکہ بیڑ ضلعے کے چھ حلقوں میں دو ہزار 416 پولنگ اسٹیشنوں پر 11 ہزار 469 افسران و ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے۔
ناندیڑ ضلع میں تین ہزار 88 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں اور پولنگ عملے کی نگرانی میں ان تمام مراکز پر صبح سات بجے سے ر ائے دہی شروع ہو چکی ہے۔
دھاراشیو ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں 14 لاکھ چار ہزار ووٹر ایک ہزار 523 ر ائے دہی مراکز پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے دوران 15 اکتوبر سے گذشتہ کل تک ریاست بھر میں سی ویجل ایپ پر نو ہزار 293 شکایات موصول ہوئیں ہیں‘ جن میں سے نو ہزار 265 شکایات کا ازالہ کرنے کی اطلاع چیف الیکشن آفیسر دفتر نے دی ہے۔ اس دوران جملہ 673 کروڑ 22 لاکھ روپے ضبط کیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تائوڑے کے خلاف پال گھر ضلع کے نالاسوپارہ کے تُڑِنج پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انتخابات کی تشہیری مہم ختم ہونے کے بعد قائدین و کارکنان کے انتخابی حلقے میں نہ رہنے کے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پرتاوڑے سمیت مہایوتی کے امیدوار راجن نائیک اور تقریباً 250 کارکنان پر مقدمہ درج کیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی ر ائے دہی سے قبل تشہیری مہم کے اختتام کے بعد صحافتی کانفرنس منعقد کرنے او ر ہوٹل کے کمروں کی تلاشی کے دو ر ان نقد رقم ملنے کے دو دیگر مقدمے بھی پولس نے درج کیے ہیں۔
دریں اثنا‘ بہوجن وکاس آگھاڑی پارٹی نے ونود تائوڑے پر نالاسوپارہ کی ایک ہوٹل میں پیسے تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تائوڑے سمیت بی جے پی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے معاملے کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
***** ***** *****
صحت و خاند انی بہبودمحکمے نے ریاست اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کو موسم کی تبد یلی اور صحت پر اسکے اثرات کیلئے ضلع اور شہری سطح پر ضروری منصوبہ بندی کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔ مرکزی صحت سیکریٹری پنیہ سلیلا شریواستو نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریوں کو اس سلسلے میں ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ جس میں فضائی آلودگی کا سامنا کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔ آلودگی سے ہونے والی بیماریوں اور اس کے مطابق طبّی پالیسیاں تبد یل کرنے جیسی ہدایات اس میں شامل ہیں۔
***** ***** *****
بہار کے راجگیر میں جاری خواتین کے ایشیائی چیمپئن شپ ٹو رنامنٹ کا فائنل مقابلہ آج بھارت اور چین کے درمیان ہوگا۔ شام پونے پانچ بجے سے میچ کا آغاز ہوگا۔ کل کھیلے گئے سیمی فائنل مقابلے میں بھارت نے جاپان کو دو۔ صفر سے جبکہ چین نے ملائیشیا کوتین ۔ ایک سے شکست دی تھی۔
***** ***** *****
پربھنی ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں رائے دہی کے د وران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رو کنے او ر رائے دہندگان کو لبھانے جیسے غیر قانونی کاموں پر نظر رکھنے کیلئے پولس انتظامیہ کی جانب سے ڈرون پیٹرولنگ کی جارہی ہے۔ جن علاقوں میں پہنچنا ممکن نہ ہو‘ وہاں پر ڈرون پیٹرولنگ مؤـثر ثابت ہونے کی اطلاع پولس سپرنٹنڈنٹ نے د ی ہے۔
بیڑ ضلعے میں رائے دہی کا عمل پُرامن طریقے سے مکمل کرنے کیلئے ایک ہزار 209 رائے دہی مراکز پر منظر کشی کی جارہی ہے۔
جالنہ ضلعے کے پانچ اسمبلی حلقوں میں چار ہزار پولس ملازمین کو بندوبست پر تعینا ت کیا گیا ہے۔ چار حساس ر ائے دہی مراکز کیلئے سی اے پی ایف دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ ویب کاسٹنگ او ر مائیکرو آبزرورس کے ذریعے نگرانی کرو ائی جارہی ہے۔
***** ***** *****
55و اں بھارتی بین ا لاقو امی فلم فیسٹیول یعنی IFFI کا آج سے گوا میں آغاز ہورہا ہے۔ اس فلم فیسٹیول میں 81 ممالک کی تقریباً 18 فلمیں دکھائی جائیں گی۔ آئندہ 28 نومبر تک یہ فیسٹیول جا ری رہے گا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ریاست کے 288 حلقوں میں ر ائے دہی کا عمل جاری؛ سیاسی قائدین اور رہنمائوں کی جانب سے حقِ رائے دہی کی اد ائیگی۔
٭ ووٹر شناختی کارڈ سمیت دیگر 12 دستاو یزات میں سے کوئی ایک دستاویز بتاکر اپنی شناخت کی تصدیق کر��ے رائے دہی کرنے کی اپیل۔
٭ ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے بھی آج ر ائے دہی- ضلعے کے چھ اسمبلی حلقوں کے را ئے دہندگان کو ایک ہی مرکز پر دو بار ووٹ ڈالنے کے ذمہ داری۔
٭ امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کے معاملے میں بی جے پی رہنما ونود تائوڑے کے خلاف مقدمہ درج ۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت فائنل میں داخل - آج چین سے مقابلہ۔
***** ***** *****
0 notes
Text
مکسڈ مارشل آرٹس ایشین چیمپئن شپ سیمی فائنل راؤنڈ مکمل
مکسڈ مارشل آرٹس ایشین چیمپئن شپ سیمی فائنل راونڈ مکمل، پاکستان کی تین خواتین فائیٹرز سمیت تین مرد فائیٹرز فائنل میں ایکشن میں دکھائی دیں گی، ٹائٹل کے حصول کے لیے فائیٹرز میں کل جوڑ پڑے گا۔ لاہور میں مکسڈ مارشل آرٹس کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں۔سیمی فائنل مقابلوں میں پاکستان کے عبدالمنان، ذیشان اکبر، شہاب علی اور بانو بٹ نے حریف فائیٹرز کو زیر کر کے فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا جبکہ محمد اروز،…
0 notes