#شپ
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 2 months ago
Text
کیا پاکستان اب بھی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیل سکتا ہے مگر کیسے؟
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے رواں سائیکل میں 10 ٹیسٹ میچز باقی ہیں اور متعدد ٹیمیں فائنل کی دوڑ میں شامل ہیں، جن میں جنوبی افریقا، آسٹریلیا اور بھارت مضبوط امیدوار ہیں۔ نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق درج ذیل دی گئی صورتوں میں بتایا گیا ہے کہ کونسی ٹیم کس طرح ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں رسائی حاصل کر سکتی ہے۔ٹاپ پوزیشن پر موجود جنوبی افریقا کے اس سائیکل میں اب صرف پاکستان…
0 notes
pinoytvlivenews · 4 months ago
Text
130 ارب روپے کاہونہار سکالر شپ پروگرام رجسٹریشن کیسے ہو گی ؟جانیے 
(راؤ دلشاد)وزیراعلی مریم نواز شری��  کا 130 ارب روپے کے ہونہار سکالر شپ پروگرام   کی رجسٹریشن کا آغاز ہو گیا ۔ جامعات میں انفارمیشن ڈیسک قائم،ہونہار سکالر شپ کے تحت 68ڈسپلن/مضامین کے طلبہ کو سکالر شپ دیا جائے گا،وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر ہر سال 30ہزار طلبہ کو سکالر شپ ملیں گے،پنجاب بھر کی50 پبلک سیکٹریونیورسٹیز کے طلبہ سکالر شپ حاصل کر سکیں گے،انڈر گریجوایٹ ڈگری پروگرام کے تحت 4سے5سال…
0 notes
apnibaattv · 2 years ago
Text
ڈزنی نے ہانگ کانگ میں سمپسنز چائنا کی 'جبری مشقت' کا واقعہ کاٹ دیا | سنسر شپ نیوز
ہٹانے کا نشان دوسری بار ہے جب ڈزنی نے سمپسن ایپیسوڈ کو ہانگ کانگ میں اپنی سروس سے ہٹا دیا ہے جس نے چین پر طنز کیا تھا۔ والٹ ڈزنی کمپنی نے دی سمپسنز کارٹون سیریز کی ایک قسط کو ہٹا دیا ہے جس میں ہانگ کانگ میں اپنی سٹریمنگ سروس سے چین میں “جبری لیبر کیمپ” کا حوالہ شامل تھا۔ قسط ون اینگری لیزا، جو اکتوبر میں پہلی بار ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی، ہانگ کانگ میں امریکی کمپنی کی ڈزنی پلس اسٹریمنگ سروس پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 5 months ago
Text
اولمپیاڈ چیس چیمپئن شپ،قومی ٹیم کل ہینگری روانہ ہوگی
اولمپیاڈ چیس چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم کل بڈاپسٹ ہینگری روانہ ہوگی.ایونٹ میں کم عمر ترین قومی چیمپئن آیات عاصمی ان ایکشن ہونگی۔ پاکستان چیس فیڈریشن کے صدر حنیف قریشی نے لاہور میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ چیمپئین شپ میں ایک سو نوے ممالک کے مرد و خواتین کی ٹیمیں شرکت کرینگی۔ چار مرد اورچار خواتین پر مشتمل قومی ٹیم چیمپئن شپ میں ان ایکشن ہوگی۔دو ریزرو کھلاڑیوں کے ویزوں نہیں لگے۔امید یے ان…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
دنیا کا سب سے بڑا کروز شپ، 20 ڈیکس، 8 ہزار مسافروں کی گنجائش کے ساتھ پہلے سفر کے لیے تیار
دنیا کا سب سے بڑا کروز شپ ہفتے کے روز اپنے پہلے سفر کے لئے تیار ہے، لیکن ماحولیاتی گروپوں کو تشویش ہے کہ مائع قدرتی گیس سے چلنے والا جہاز  اور اس کے بعد آنے والے دیگر بڑے کروز لائنرز فضا میں نقصان دہ میتھین کے اخراج کا سبب بنیں گے۔ رائل کیرینبئن انٹرنیشنل کا کروز شپ آئیکون آف سیز 20 ڈیکس کے ساتھ 8 ہزار مسافروں کی گنجائش کے ساتھ مقبولیت کا بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔ یہ جہاز مائع قدرتی گیس ( ایل این…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
desithoughts · 2 months ago
Text
خالی چاہ☕️دا کپ نہ ہووے
گپ شپ ہووے ليکن کھپ نہ ہووے
سجن ساہواں نالوں نيٹرے سجن ہووے سپ 🐍نہ ہووے 🤎
4 notes · View notes
draaklife · 4 months ago
Text
سلام
جیسا کہ آج کل حجاب سیکس کہ ڈماڈ زیادہ تر ہے کجہ لوگ کہتے ہیں کہ جی یہ غیر مسلم لڑکیاں ہوتے ہیں لیکں ایسا نہیں ہے پروں انڈسٹری میں سب سے زیادہ مسلم خواتین جوش خروش سے شمولیت اختیار کر رہے ہیں جس میں عرب ممالک کے خواتین زیادہ تر پرون انڈسٹری میں شامل ہو رہی ہیں ۔ رہے بات حجاب کے خاص طور پر پاکستان انڈیا بنگلادیش میں خواتین سر نقاب سے ڈھانپ کر سکس کرواتے ہیں کیو کہ اقصر ایسے لوگ ہوتے ہیں جو شپ کر سیکس ویڈیو بنا لیتے ہیں اس لے نقاب کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں تاہم اگر ویڈیو لیک بھی ہو جائے ان کا چہرہ چھپا ہوتا ہے
Tumblr media
4 notes · View notes
risingpakistan · 1 year ago
Text
’مغربی میڈیا غزہ میں اپنے صحافی ساتھیوں کو بھی کم تر سمجھ رہا ہے‘
Tumblr media
عالمی میڈیا جیسے بی بی سی، سی این این، اسکائے نیوز اور یہاں تک کہ ترقی پسند اخبارات جیسے کہ برطانیہ کے گارجیئن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان کی ساکھ خراب ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں تقریباً 400 فوجیوں سمیت 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے آنے والے غیر متناسب ردعمل کے حوالے سے ان صحافتی اداروں کی ادارتی پالیسی بہت ناقص پائی گئی۔ حماس کے عسکریت پسند اسرائیل سے 250 کے قریب افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیلی جیلوں میں قید 8 ہزار فلسطینیوں میں سے کچھ کی رہائی کے لیے ان یرغمالیوں کی ضرورت ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں قید ان فلسطینیوں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، ان میں ایک ہزار سے زائد قیدیوں پر کبھی کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ انہیں صرف ’انتظامی احکامات‘ کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ انہیں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ غزہ شہر اور غزہ کی پٹی کے دیگر شمالی حصوں پر اسرائیل کی مشتعل اور اندھی کارپٹ بمباری میں 14 ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے 60 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے تھے جبکہ امریکی قیادت میں مغربی طاقتوں نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے قتل عام، یہاں تک کہ نسل کشی کی یہ کہہ کر حمای�� کی ہے کہ وہ اپنے دفاع کے حق کا استعمال کررہا ہے۔
افسوسناک طور پر ان صحافتی اداروں میں سے بہت سی تنظیموں نے اپنی حکومتوں کے اس نظریے کی عکاسی کی جس سے یہ تاثر دیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع کی ابتدا 7 اکتوبر 2023ء سے ہوئی نہ کہ 1948ء میں نکبہ سے کہ جب فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بڑے پیمانے پر بے دخل کیا گیا۔ چونکہ ان کی اپنی حکومتیں قابض اسرائیل کے نقطہ نظر کی تائید کر رہی تھیں، اس لیے میڈیا اداروں نے بھی اسرائیلی پروپیگنڈے کو آگے بڑھایا۔ مثال کے طور پر غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو لے لیجیے، ان اعداد و شمار کو ہمیشہ ’حماس کے زیرِ کنٹرول‘ محکمہ صحت سے منسوب کیا جاتا ہے تاکہ اس حوالے سے شکوک پیدا ہوں۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے لے کر ہیومن رائٹس واچ اور غزہ میں کام کرنے والی چھوٹی تنظیموں تک سب ہی نے کہا کہ حماس کے اعداد و شمار ہمیشہ درست ہوتے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ جن اعداد و شمار میں تبدیلی تو اسرائیل کی جانب سے کی گئی جس نے حماس کے ہاتھوں مارے جانے والے اسرائیلیوں کی ابتدائی تعداد کو 1400 سے کم کر کے 1200 کر دیا۔ تاہم میڈیا کی جانب سے ابتدائی اور نظر ثانی شدہ اعداد وشمار کو کسی سے منسوب کیے بغیر چلائے گئے اور صرف اس دن کا حوالہ دیا گیا جس دن یہ تبدیلی کی گئی۔
Tumblr media
یہ تبدیلی اس لیے کی گئی کیونکہ اسرائیلیوں کا کہنا تھا کہ حماس نے جن کیبوتز پر حملہ کیا تھا ان میں سے کچھ جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں جن کے بارے میں گمان تھا کہ یہ اسرائیلیوں کی تھیں لیکن بعد میں فرانزک ٹیسٹ اور تجزیوں سے یہ واضح ہوگیا کہ یہ لاشیں حماس کے جنگجوؤں کی ہیں۔ اس اعتراف کے باوجود عالمی میڈیا نے معتبر ویب سائٹس پر خبریں شائع کرنے کے لیے بہت کم کام کیا، حتیٰ کہ اسرائیلی ریڈیو پر ایک عینی شاہد کی گواہی کو بھی نظرانداز کیا گیا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ان گھروں کو بھی نشانہ بنایا جہاں حماس نے اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا تھا یوں دھماکوں اور اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی اپاچی (گن شپ) ہیلی کاپٹر پائلٹس کے بیانات کے حوالے سے بھی یہی رویہ برتا گیا۔ ان بیانات میں ایک ریزرو لیفٹیننٹ کرنل نے کہا تھا کہ وہ ’ہنیبل ڈائیریکٹوز‘ کی پیروی کررہے تھے جس کے تحت انہوں نے ہر اس گاڑی پر گولی چلائی جس پر انہیں یرغمالیوں کو لے جانے کا شبہ تھا۔ اس بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ کو صرف ان میں سے کچھ مثالوں کو گوگل کرنا ہو گا لیکن یقین کیجیے کہ مغرب کے مین اسٹریم ذرائع ابلاغ میں اس کا ذکر بہت کم ہوا ہو گا۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی فوجیوں، عام شہریوں، بزرگ خواتین اور بچوں پر حملہ نہیں کیا، انہیں مارا نہیں یا یرغمال نہیں بنایا، حماس نے ایسا کیا ہے۔
آپ غزہ میں صحافیوں اور ان کے خاندانوں کو اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنانے کی کوریج کو بھی دیکھیں۔ نیویارک ٹائمز کے صحافی ڈیکلن والش نے ایک ٹویٹ میں ہمارے غزہ کے ساتھیوں کو صحافت کے ’ٹائٹن‘ کہا ہے۔ انہوں نے اپنی جانوں کو درپیش خطرے کو نظر انداز کیا اور غزہ میں جاری نسل کشی کی خبریں پہنچائیں۔ آپ نے الجزیرہ کے نامہ نگار کے خاندان کی ہلاکت کے بارے میں سنا یا پڑھا ہی ہو گا۔ لیکن میری طرح آپ کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کم از کم 60 صحافیوں اور ان کے خاندانوں میں سے کچھ کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی علم ہو گا۔ یعنی کہ کچھ مغربی میڈیا ہاؤسز نے غزہ میں مارے جانے والے اپنے ہم پیشہ ساتھیوں کو بھی کم تر درجے کے انسان کے طور پر دیکھا۔ بہادر صحافیوں کی بے لوث رپورٹنگ کی وجہ سے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہری آبادی کو بے دریغ نشانہ بنانے اور خون میں لت پت بچوں کی تصاویر دنیا کے سامنے پہنچ رہی ہیں، نسل کشی کرنے والے انتہائی دائیں بازو کے نیتن یاہو کو حاصل مغربی ممالک کی اندھی حمایت بھی اب آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے۔
اسپین اور بیلجیئم کے وزرائےاعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ اب بہت ہو چکا۔ اسپین کے پیڈرو سانچیز نے ویلنسیا میں پیدا ہونے والی فلسطینی نژاد سیرت عابد ریگو کو اپنی کابینہ میں شامل کیا۔ سیرت عابد ریگو نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد کہا تھا کہ فلسطینیوں کو قبضے کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ پیڈرو سانچیز نے اسرائیل کے ردعمل کو ضرورت سے زیادہ قرار دیا ہے اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔ امریکا اور برطانیہ میں رائے عامہ کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ جن جماعتوں اور امیدواروں نے اسرائیل کو غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کرنے کی کھلی چھوٹ دی ہے وہ اپنے ووٹرز کو گنوا رہے ہیں۔ گزشتہ صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی فتح کا فرق معمولی ہی تھا۔ اسے دیکھتے ہوئے اگر وہ اپنے ’جنگ بندی کے حامی‘ ووٹرز کے خدشات کو دور نہیں کرتے اور اگلے سال اس وقت تک ان ووٹرز کی حمایت واپس حاصل نہیں لیتے تو وہ شدید پریشانی میں پڑ جائیں گے۔
اسرائیل اور اس کے مغربی حامی چاہے وہ حکومت کے اندر ہوں یا باہر، میڈیا پر بہت زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں۔ ایسے میں ایک معروضی ادارتی پالیسی چلانے کے بہت ہی ثابت قدم ایڈیٹرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس انتہائی مسابقتی دور میں میڈیا کی ساکھ بچانے کے لیے غیرجانبداری انتہائی ضروری ہے۔ سوشل میڈیا اب روایتی میڈیا کی جگہ لے رہا ہے اور اگرچہ ہم میں سے ہر ایک نے اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود منفی مواد کے بارے میں شکایت کی ہے لیکن دنیا بھر میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ان پلیٹ فارمز کے شکر گزار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید غزہ میں جاری نسل کشی کی پوری ہولناکی ان کے بغیر ابھر کر سامنے نہیں آسکتی تھی۔ بڑے صحافتی اداروں کی جانب سے اپنے فرائض سے غفلت برتی گئی سوائے چند مواقع کے جہاں باضمیر صحافیوں نے پابندیوں کو توڑ کر حقائق کی رپورٹنگ کی۔ اس کے باوجود یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تھے جنہوں نے اس رجحان کو بدلنے میں مدد کی۔ اگر ہم خوش قسمت ہوئے تو ہم روایتی میڈیا کو بھی خود کو بچانے کے لیے اسی راہ پر چلتے ہوئے دیکھیں گے۔
عباس ناصر   یہ مضمون 26 نومبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
2 notes · View notes
emergingpakistan · 2 years ago
Text
پاکستان کا مستقبل امریکا یا چین؟
Tumblr media
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری بلاشبہ دونوں ممالک کی دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ چین نے ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جب پاکستان دہشت گردی اور شدید بدامنی سے دوچار تھا اور کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چین کی جانب سے پاکستان میں ابتدائی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 62 ارب ڈالر تک ہو چکی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اب تک 27 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ سی پیک منصوبوں سے اب تک براہ راست 2 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع ملے اور چین کی مدد اور سرمایہ کاری سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کا حصہ بنی۔ سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے، لیکن منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے پروجیکٹس کے بعد سی پیک کے دیگر منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام تھا جس کے بعد انڈسٹری اور دیگر پیداواری شعبوں میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ کرنا تھا لیکن اب تک خصوصی اکنامک زونز قائم کرنے کے منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے۔
سی پیک منصوبوں میں سست روی کی ایک وجہ عالمی کورونا بحرا ن میں چین کی زیرو کووڈ پالیسی اور دوسری وجہ امریکا اور مغربی ممالک کا سی پیک منصوبوں پر دباؤ بھی ہو سکتا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی ترجیحات اور رفتار پر تو تحفظات ہو سکتے ہیں لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان کے پاس چینی سرمایہ کاری کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔ پاکستان کا معاشی مستقبل اور موجودہ معاشی مسائل کا حل اب سی پیک کے منصوبوں اور چینی سرمایہ کاری سے ہی وابستہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزیراعظم شہباز شریف کی گفتگو پر مبنی لیک ہونے والے حساس ڈاکومنٹس سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب چین یا امریکا میں سے کسی ایک کو اسٹرٹیجک پارٹنر چننا ہو گا۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات خصوصا مشرقی وسطی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب چین عالمی سیاست کا محور بنتا نظر آرہا ہے۔
Tumblr media
پاکستان کو اب امریکا اور مغرب کو خوش رکھنے کی پالیسی ترک کر کے چین کے ساتھ حقیقی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنا ہو گی چاہے اس کے لیے پاکستان کو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ چین کی طرف سے گوادر تا کاشغر 58 ارب ڈالر ریل منصوبے کی پیشکش کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس منصوبے سے نہ صر�� پاک چین تعلقات کو اسٹرٹیجک سمت دے سکتا ہے بلکہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان چین کو بذریعہ ریل گوادر تک رسائی دیکر اپنے لیے بھی بے پناہ معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان نے تاحال سی پیک کے سب سے مہنگے اور 1860 کلومیٹر طویل منصوبے کی پیشکش پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سوال یہ ہے کیا پاکستان کے فیصلہ ساز امریکا کو ناراض کر کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے یا دونوں عالمی طاقتوں کو بیک وقت خوش رکھنے کی جزوقتی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے؟
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان میں اشرافیہ کے کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جن کے مفادات براہ راست امریکا اور مغربی ممالک سے وابستہ ہیں۔ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے بچے امریکا اور مغربی ممالک کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت کے پاس امریکا اور مغربی ممالک کی دہری شہریت ہے۔ ان کی عمر بھر کی جمع پونجی اور سرمایہ کاری امریکا اور مغربی ممالک میں ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک ہی اشرافیہ کے ان افراد کا ریٹائرمنٹ پلان ہیں۔ یہ لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قربان کر کے چین کے ساتھ طویل مدتی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرے ان کوخوف ہے کہیں روس، ایران اور چین کی طرح پاکستان بھی براہ راست امریکی پابندیوں کی زد میں نہ آجائے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے ریٹائرمنٹ پلان برباد ہو جائیں گے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بہترین خارجہ پالیسی کا مطلب تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات اور معاشی ترقی کے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ لیکن ماضی میں روس اور امریکا کی سرد جنگ کے تجربے کی روشنی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کے لیے امریکا اور چین کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ناممکن نظر آتا ہے۔ جلد یا بدیر پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات کی ق��بانی کا فیصلہ کرنا ہو گا تو کیوں نہ پاکستان مشرقی وسطیٰ میں چین کے بڑھتے کردار اور اثرورسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کرے یہ فیصلہ پاکستان کے لیے مشکل ضرور ہو گا لیکن عالمی حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل اب چین کے مستقبل سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر مسرت امین    
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes · View notes
azharniaz · 2 days ago
Video
youtube
The Leader in Me بچوں میں لیڈر شپ کی سات عادات - Stephen R. Covey-2
0 notes
dr-jan-baloch · 8 days ago
Text
Tumblr media
قابض پنجابی ریاستی دہشتگرد فورسز نے مقبوضہ بلوچستان کے شہر تربت چاہسر سے گزشتہ شپ ایک شخص کو جبری طور پر اُٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ مذکورہ شخص کی شناخت ضمیر ولد سرورکے نام سے ہوئی ہے۔
#ReleaseAllBalochMissingPersons
#StopBalochGenocide
#OccupiedBalochistan
#pakistanaterroristcountry
#BalochistanIsNotPakistan
#UnitedBalochistan
0 notes
topurdunews · 2 months ago
Text
41ویں ملت ٹریکٹرز گورنرز کپ گالف چیمپئن شپ کا آغاز کل سے ہو گا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ کے زیر اہتمام 41ویں ملت ٹریکٹرز گورنرز کپ گالف چیمپئن شپ کا آغاز کل سے لاہور جمخانہ گالف کورس میں ہوگا۔ یہ ایونٹ 8 دسمبر 2024 (اتوار) تک جاری رہے گا، جہاں ملک کے بہترین شوقیہ گالف کھلاڑی فتح اور اعزازات کے لیے میدان میں اتریں گے۔ اس حوالے سے لاہور جمخانہ میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملت ٹریکٹرز کے چیئرمین سکندر مصطفیٰ خان، ملت…
0 notes
pinoytvlivenews · 4 months ago
Text
ہونہار اور مستحق طلباء کیلئے سکالر شپ کا اعلان
(جنید ریاض)پنجاب حکومت نے ہونہار اور مستحق طلباء کیلئے سکالر شپ کا اعلان کر دیا۔ سال 2024 میں میٹرک کرنے والے طلباء سکالر شپ کے اہل ہونگے،پنجاب ایجوکیشن اینڈولمنٹ فنڈ نے 25 اکتوبر تک طلباء سے سکالر شپ کیلئے درخواستیں مانگ لیں۔یتیم طلباء اور گریڈ ایک سے چار تک ملازمین کے بچے اپلائی کرسکیں گے،معذور اور اقلیتی طلباء بھی درخواست جمع کرواسکیں گے۔ طلاق یافتہ خواتین کے بچے اور شہید سویلین کے بچے بھی…
0 notes
dpr-lahore-division · 23 days ago
Text
پریس ریلیز
جنوری 11
*شہباز شریف نے پاکستان کو نئی پہچان دی، بانی فتنہ پارٹی کا کوئی فون تک نہیں سنتا تھا: عظمٰی بخاری*
*سول نافرمانی کی کال کے باوجود ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، اوورسیز پاکستانیوں نے تین ارب دس کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے: عظمٰی بخاری*
*گنڈا پور سمیت کے پی گورنمنٹ کی پوری کابینہ کرپشن میں لت پت ہے: عظمٰی بخاری*
*بارہ سال سے نالائق شخص کی حکومت نے لوگوں کی تکلیف میں اضافہ کر دیا ہے: عظمٰی بخاری*
*بانی پی ٹی آئی جیل میں برانڈڈ چاکلیٹس اور بادام انجوائے کر رہا ہے: عظمٰی بخاری*
*قوم کو بانی پی ٹی آئی کی خراب حالت دکھا کر جذباتی کیا جاتا ہے: عظمٰی بخاری*
لاہور () وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے پاکستان کو نئی پہچان دی، بانی فتنہ پارٹی کا کوئی فون تک نہیں سنتا تھا۔ اڈیالہ جیل سے فتنہ خان نے فائنل کال دی وہ مس کال ثابت ہوئی۔ سول نافرمانی کی کال کے باوجود ترسیلات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، اوورسیز پاکستانیوں نے تین ارب دس کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے۔ سول نافرمانی کی تحریک سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی مگر فتنہ کی پالیسی کو کسی دوست ملک نے توجہ نہیں۔ اسلام آباد میں خواتین پرکانفرنس چل رہی ہے جہاں پچاس ملکوں سے زائد مندوبین موجود ہیں۔ فتنہ خان نے ملک کو تنہا کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اگر پاکستان میں کوئی دوست ملک کا سربراہ آیا ہو تو یہ لوگ مہم جوئی شروع کر دیتے ہیں تاکہ پاکستان کے تعلقات خراب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گنڈا پور سمیت کے پی گورنمنٹ کی پوری کابینہ کرپشن میں لت پت ہے۔ بارہ سال سے نالائق شخص کی حکومت نے ہر شخص کی تکلیف میں اضافہ کر دیا ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ گنڈا پور صاحب میں ایسی کون سی قابلیت ہے کہ اسے سی ایم بنا دیا ہے۔ کے پی میں مساجد کے نام پر دو ارب روپے بانٹے گئے۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں برانڈڈ چاکلیٹس اور بادام انجوائے کر رہا ہے۔ قوم کو بانی پی ٹی آئی کی خراب حالت دکھا کر جذباتی کیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہدرہ میں سمیع اللہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہدرہ کا علاقہ ن لیگ کبھی نہیں بھلا سکتی۔ شاہدرہ میں سیوریج کے بہت مسائل تھے جو کہ اب حل ہو رہے ہیں۔ یہاں کے لوگوں کی زندگیوں میں اب آسانی آئے گی۔ وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کی قیادت میں پنجاب ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ یہاں صرف اعلانات نہیں ہوتےبلکہ کام کر کے دکھایا جاتا ہے۔ دھی رانی پروگرام میں مریم نواز ایک بڑے پروگرام کا آغاز کرنے جا رہی ہیں۔ سکالر شپ پروگرام سے تیس ہزار مستحق بچوں کو تعلیم ملے گی مگر فتنہ پارٹی کے اس پر بھی شرانگیزی کرنے کی کوشش کی ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ مریم نواز نے لائیو سٹاک کارڈ پروگرام پاکپتن سے شروع کیا ہے جس سے مویشی پال لوگ اپنے لئے مویشی خریدیں گے اور روزگار کمائیں گے۔ بہت سارے دوست ممالک پاکستان سے مویشی خریدنا چاہتے ہیں۔ اس پروگرام سے پنجاب سے دوسرے ممالک کو جانور بیچیں جائیں گے۔ انتشار گروپ نے شہباز شریف کے بغض میں لیپ ٹاپ پروگرام کوبند کر دیا۔اب لیپ ٹاپ کی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے، کوئی ایم این اے یا ایم پی اے لیپ ٹاپ پر سفارش نہیں کرسکتا۔ مریم نواز کی حکومت میں کسی کی سفارش کا کوئی نظریہ نہیں، جب لیڈر شپ محنتی ہو تو اللہ کا فضل ہوتاہے۔ ان کے دور میں انڈے، کٹے لنگر خانے، پناہ گاہیں اور بھنگ کی فیکٹریاں شروع کی گئیں۔ ادھر تو پھونکوں اور تعویزوں کی حکومت تھی۔ انتشار گروپ کے جلاؤ گھیراؤ کے باوجود پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔ جو کہتا تھا کہ این آر او نہیں لونگا وہ اب این آر او کیلئے ترلے کر رہا ہے۔اب تو خان کو اس کے گھر والے ملنے بھی نہیں جارہے، اگر کوئی ملنے جائے تو اس سےکہتا ہے مجھ سے جیل میں نہ ملو بلکہ مجھے کسی طرح این آر او دلواکر باہر نکالو۔ اس کے اپنے بچے لندن میں عیاشیاں کررہے ہیں اور قوم کے بچوں کے ہاتھ میں غلیلیں،اسلحہ اور پٹرول بمب تھمایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کئی ہزار ارب روپے کی مقروض ہے وہاں نہ تو سکول ہیں اور نہ ہسپتال۔ وہاں لوگ ڈولیوں میں بیٹھ کر سفر کرتے ہیں۔ عوام پر توجہ دینے کی بجائے ان کے لوگوں کو صرف ایک ہی فکر ہے کہ خان کی اڈیالہ جیل میں بھنا ہوامرغا مل رہا ہے یا نہیں۔
0 notes
googlynewstv · 6 months ago
Text
مکسڈ مارشل آرٹس ایشین چیمپئن شپ سیمی فائنل راؤنڈ مکمل
مکسڈ مارشل آرٹس ایشین چیمپئن شپ سیمی فائنل راونڈ مکمل، پاکستان کی  تین خواتین فائیٹرز سمیت تین مرد فائیٹرز فائنل میں ایکشن میں دکھائی دیں گی، ٹائٹل کے حصول کے لیے فائیٹرز میں کل جوڑ پڑے گا۔ لاہور میں مکسڈ مارشل آرٹس کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں۔سیمی فائنل مقابلوں  میں پاکستان کے عبدالمنان، ذیشان اکبر، شہاب علی اور بانو بٹ نے حریف فائیٹرز کو زیر کر کے فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا جبکہ محمد اروز،…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
7 ویں چیف آف نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپیئن شپ کا آج سے آغاز
ساتویں چیف آف دی نیول اسٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ آج سے 24 دسمبر تک کراچی میں کھیلی جائیگی،ملک بھر سے تقریبا 400 شوٹر شریک ہورہے ہیں۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق چیمپئن شپ 17 سے 24 دسمبر تک پاکستان نیوی شوٹنگ رینج کراچی میں کھیلی جا رہی ہے، چیمپئن شپ میں ملک بھر سے تقریباً 400 شوٹرز شرکت کر رہے ہیں۔ چیمپئن شپ میں مقابلے رائفل، پستول اور شاٹ گن کیٹیگریز میں کھیلے جائیں گے،چیمپئن شپ میں پاکستان آرمی،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes