#سندھ رینجرز
Explore tagged Tumblr posts
urduchronicle · 1 year ago
Text
کراچی: عبداللہ شاہ غازی مزار پر حملے کے لیے 5 خودکش بمبار بلانے والا طالبان کا دہشتگرد گرفتار
پاکستان رینجرز سندھ اور پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر اتحاد ٹاؤن میں مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کے مبینہ دہشتگرد کو گرفتار کرلیا۔ ملزم نے عبداللہ شاہ غازی مزار پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ملزم عبدالغفار عرف امجد عرف عرفان گرفتار ملزم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد کمانڈر محمد علی عرف مفتی خالد کا قریبی ساتھی ہے۔ ملزم نے اکتوبر 2011 میں اپنے قریبی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 2 months ago
Text
فائنل کال کے بعد؟
Tumblr media
پہلے سوال کا تعلق تحریک انصاف اور حکومت دونوں سے ہے۔ تحریک انصاف سے پوچھا جانا چاہیے کہ اس کی قیادت عام کارکنان سے تو یہ اپیل کر رہی تھی کہ بچوں اور فیملیوں سمیت اس احتجاج کا حصہ بنیں تو کیا پارٹی قیادت بھی اپنے بچوں اور فیملیوں سمیت اس احتجاج میں شامل ہوئی۔ کے پی حکومت کے وزیر اعلی کیا اہل خانہ سمیت اس احتجاج میں شریک تھے؟ عمر ایوب صاحب کے بچے اور اہل خانہ کیا اس احتجاج میں شامل تھے؟ کیا کے پی کے کی کابینہ اپنے بچوں اور اہل خانہ سمیت احتجاج کا حصہ بنی؟ کیا حماد اظہر کے اہل خانہ شریک ہوئے؟ یہ سیاست کا ایندھن صرف عام کارکن کو ہی کیوں بنایا جاتا ہے؟ اسی طرح حکومت سے یہ پوچھا جانا چاہیے کہ عام کارکن پر تو اس نے قانون نافذ کر دیا، سوال یہ ہے کہ علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی ڈی چوک سے نکلنے میں کیسے کامیاب ہوئے؟ راستے سارے بند تھے، سڑکیں ساری بند تھیں، یہ کیسے ممکن ہوا کہ وہ ڈی چوک سے نکلے اور مانسہرہ تک کوئی ان کی راہ میں حائل ہوا۔ یہ کیسا بندوبست تھا کہ ڈی چوک سے وہ لوگ آرام سے نکل گئے، جو کارکنان کو اکسا کر لائے تھے اور کوئی ان کی راہ میں مزاحم نہ ہوا۔ 
جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں کیا یہ ممکن ہے کہ چاروں اطراف سے گھیرے میں لیے گئے ڈی چوک میں سے قیادت گاڑی بھگا کر نکل جائے اور اسلام آباد کے تین درجن ناکوں سے بحفاظت نکل کر مانسہرہ پہنچ جائے۔ قانون کا اطلاق سب پر کیوں نہیں ہوا؟ کیا یہ سمجھا جائے کہ حزب اقتدار کی اشرافیہ نے حزب اختلاف کی اشرافیہ کی موقع سے فرار میں پوری سہولت کاری کی؟ اور دونوں کے ہاں اس بات پر اتفاق ہے کہ عوام کی حیثیت سیاست کی اس بساط پر رکھے مہرے سے زیادہ کچھ نہیں۔ بادشاہوں، وزیروں اور ملکہ کو بچانا ہے، ان کے کھیل اور ان کے شوق سلامت رہیں، اس کھیل اور اس شوق میں مہروں کی کوئی اوقات ��ہیں۔ یہ بڑا ہی اہم اور بنیادی سوال ہے کہ سیاسی قیادت کی نظر میں کارکن کی حیثیت کیا ہے؟ وہ ایک زندہ انسانی وجود ہے یا وہ قربانی کا بکرا ہے جسے بار بار ریاست کی انتظامی قوت سے ٹکرایا جاتا ہے؟ معاملات کے حل کے لیے سیاسی بصیرت سے کام کیوں نہیں لیا جاتا؟ کیا سیاسی جماعت کو اپنے کارکنان کے لیے عافیت تلاش کرنی چاہیے یا ان کے جذبات میں آگ لگا کر انہیں احتجاجی سیاست کا ایندھن بنا دینا چاہیے؟
Tumblr media
یہ سوال ان وکیلوں کے بارے میں بھی ہے جو اچانک ہی پارٹی رہنما قرار پائے یا وہ جو پہلے سے ہی اس پارٹی کے رہنما تھے۔ ان میں سے کتنے تھے جو اس احتجاج میں شریک ہوئے؟ کیا ان میں سے کوئی اپنے بچوں اور اہل خانہ کو بھی لے کر آیا؟ کیا پولیس سے ٹکرانے، اور قانون کو ہاتھ میں لینے کے لیے ہمیشہ غریب کارکن کا ہی جذباتی استحصال کیا جاتا رہے گا؟ کیا کہیں بیرسٹر گوہر نظر آ ئے؟  سلمان اکرم راجہ کہاں تھے؟ حامد خان صاحب نے کن قافلوں کی قیادت کی؟ غریب کا بچہ ہی کیوں؟ تحریک انصاف کے کارکنان کو سوچنا چاہیے کہ اس احتجاج کا مقصد کیا تھا اور کیا وہ مقصد حاصل ہو سکا؟ متعدد مقدمات میں عمران خان کی ضمانت منظور ہو چکی ہے اور جو چند ایک مقدمات باقی ہیں ان کی نوعیت اتنی سنگین نہیں ہے اور امکان تھا کہ ایک ڈیڑھ ماہ میں ان میں بھی ضمانت ہو جائے گی۔ صاف نظر آ رہا تھا کہ تحریک انصاف اگر اس موقع پر احتجاج کرے گی تو احتجاج میں اگر کچھ ناخوشگوار واقعہ ہو گیا تو اس کا مقدمہ قیادت پر قائم ہو گ�� اور نتیجہ یہ نکلے گا کہ عمران خان پر دس بیس مزید ایف آئی آر ز درج ہو جائیں گی۔ 
یعنی اس احتجاج کا مقصد اگر عمران خان کو جیل سے نکالنا تھا تو یہ مقصد پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا تھا لیکن اگر اس کا مقصد یہ تھا کہ عمران خان باہر نہ آنے پائیں تو توقع تھی کہ یہ مقصد کامیابی سے حاصل کر لیا جائے گا۔ فائنل کال کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔ رینجرز اہلکار بھی شہید ہو چکے، پولیس کے آنگن میں بھی لاشہ رکھا ہے اور خود تحریک انصاف بھی اپنے کارکنان کے لاشوں پر دکھی بیٹھی ہے۔ تحریک انصاف چاہے تو اس سوال پر غور کر لے کہ کے پی حکومت کے وسائل کے سہارے وفاق پر اس یلغار کے بعد عمران خان کی رہائی، اب آسان ہو گئی ہے یا اسے مزید مشکل بنا دیا گیا ہے۔ کے پی سے لائے گئے کارکنان کو اس احتجاج میں، قیادت کی جانب سے صرف ایک صوبے، یعنی کے پی کے لوگوں کو بہادری کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب کیوں دی جاتی رہی؟ یہ اگر بہادری تھی تو اس بہادری میں شمولیت کی ترغیب پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے لوگوں کو بھی دی جاتی۔ کیا یہ سمجھا جائے کہ تحریک انصاف بھی سکڑ کر ایک صوبے کی جماعت بن چکی؟ یاا س سے یہ تا ثر لیا جائے کہ چونکہ اقتدار اسی صوبے میں تھا اس لیے حکومتی وسائل سے مستفید ہونے کے لیے اس صوبے پر فوکس کیا گیا؟
یہ چیز بھی قابل توجہ ہے کہ کارکن کو غیرت مندی کا تازیانہ لگا کر جو قائدین اپنے ساتھ لائے، جب وہی کارکن زخمی ہو رہے تھے تو وہ قائدین وہاں سے ایسے بھاگے کہ مانسہرہ تک پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ کارکنان کا رویہ اگر غیرت مندی کہلا سکتا ہے تو قیادت کا رویہ کیا کہلائے گا؟ یہ سوال بھی اہم ہے کہ تحریک انصاف کا فیصلہ ساز کون ہے۔ کے پی حکومت کا ترجمان ان افواہوں کی تصدیق کر رہا ہے کہ عمران خان متبادل جگہ پر دھرنے پر قائل ہو گئے تھے، پارٹی لیڈر شپ کا بھی یہی فیصلہ تھا لیکن بشری بی بی نے کہا کہ ہر حال میں ڈی چوک جانا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے فیصلے کہاں ہونے چاہییں اور یہ فیصلے کون کر رہا ہے؟ پارٹی میں ایک تنظیم موجود ہے، اس میں سینییر قانون دان ہیں، صوبے میں ایک حکومت ہے، ایک کابینہ ہے۔ فیصلوں کا اختیار ان کے پاس کیوں نہیں؟ بشری بی بی کے پاس تحریک انصاف کا کون سا عہدہ ہے کہ وہ پارٹی میں فیصلہ ساز بنی بیٹھی ہیں۔ اسے موروثی سیاست قرار دیا جائے یا اسے بھی ماسٹر سٹروک قرار دے کر اس کی داد و تحسین کی جائے؟ بیرسٹر گوہر اس جماعت کے چیئرمین ہیں۔ کیا ان کے پاس فیصلوں کا کوئی اختیار بھی ہے؟ کیا احتجاج کے کسی بھی مرحلے پر فیصلہ سازی میں ان کا بھی کوئی کردار تھا؟
آصف محمود 
بشکریہ روزنامہ 92 نیوز
0 notes
topurdunews · 2 months ago
Text
پی ٹی آئی احتجاج؛رینجرزاہلکاروں کے قتل کی سیل ایف آئی آر منظرعام پر آ گئی
(طیب سیف)تحریک انصاف کے احتجاج میں رینجرزاہلکاروں کی ہلاکت پر تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ بشریٰ بی بی  کیخلاف قتل کے مقدمہ کی سیل ایف آئی آر منظرعام پر آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق اعلیٰ حکام کے حکم پرمقدمہ کی ایف آئی آرسیل کردی گئی تھی،متن کے مطابق مقدمہ سندھ رینجرز کے اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا،وقوعہ کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا،رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا وقوعہ بانی پی ٹی…
0 notes
usamaahadbinsajjad · 2 years ago
Photo
Tumblr media
مجھے حال ہی پتہ چلا کہ بریگیڈیئر اظہر نوید حیات، سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی انٹرنل ونگ سندھ نےحامد میرپر قاتلانہ حملہ کروایا، گولیاں لگیں مگر حملہ ناکام رہا۔ بعد میں میجر جنرل بن کر ڈی جی رینجرز پنجاب لگا اور ٹی ایل پی میں لفافے بانٹتے نظر آیا۔ باجوہ لیفٹیننٹ جنرل بنانا چاہتا تھا مگر حامد میر پر ناکام قاتلانہ حملے کی ایم آئی رپورٹ مزید پروموشن میں آڑے آئی۔ اب حامد میر کیا اپنے نئے دوستوں، ڈرٹی ہیری اور عاصم منیر سے جنرل اظہر نوید حیات بشمول بریگیڈیئر راشد نصیر اور فہیم رضا کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کریں گے؟ یہ 100 فیصد سچی خبر ہے۔ (at Dammam, Saudi Arabia) https://www.instagram.com/p/CpmeFZUINhm/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
gamekai · 2 years ago
Text
ڈکیتی کے دوران سرکاری اہلکار کا قتل، ملزم ایک ماہ بعد گرفتار
کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائی میں سرکاری اہلکار کو ڈکیتی کے دوران قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق رینجرز اور پولیس نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مشترکہ کارروائی کی، کارروائی میں سرکاری اہلکار کو ڈکیتی کے دوران شہید کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ملزم عثمان غنی عرف بلوچ، اورنگی ٹاؤن اور اطراف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 2 years ago
Text
ڈکیتی کے دوران سرکاری اہلکار کا قتل، ملزم ایک ماہ بعد گرفتار
کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائی میں سرکاری اہلکار کو ڈکیتی کے دوران قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق رینجرز اور پولیس نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مشترکہ کارروائی کی، کارروائی میں سرکاری اہلکار کو ڈکیتی کے دوران شہید کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ملزم عثمان غنی عرف بلوچ، اورنگی ٹاؤن اور اطراف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
762175 · 2 years ago
Text
دہشت گردوں کی گولیوں کا سامنا کیا، ہمت نہیں ہاری: رینجرز اہلکار
آئی جی سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے دفتر ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لیے ’ہائی پاورڈ‘ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ کراچی پولیس آفس پر جمعے کو ہونے والے حملے میں مرنے والے افراد کی تعداد پانچ  ہو گئی ہے جب کہ دیگر زخمی اس وقت جناح ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جن میں آٹھ رینجرز اہلکار، چار پولیس اہلکار اور ایک ایدھی رضاکار شامل ہیں۔ حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years ago
Text
دہشت گردوں کی گولیوں کا سامنا کیا مگر ہمت نہیں ہاری: زخمی رینجرز اہلکار
آئی جی سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے دفتر ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لیے ’ہائی پاورڈ‘ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ کراچی پولیس آفس پر جمعے کو ہونے والے حملے میں مرنے والے افراد کی تعداد پانچ  ہو گئی ہے جب کہ دیگر زخمی اس وقت جناح ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جن میں آٹھ رینجرز اہلکار، چار پولیس اہلکار اور ایک ایدھی رضاکار شامل ہیں۔ حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years ago
Text
کراچی پولیس آفس حملے میں شہید رینجرز سب انسپکٹر کی نماز جنازہ ادا
(فوٹو انٹرنیٹ)   کراچی: کراچی پولیس آفس پرحملے میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت پانے والے سندھ رینجرزکے سب انسپکٹرکی نماز جنازہ رینجرز ہیڈ کوارٹر میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ سندھ ، کورکمانڈر کراچی ، ڈی جی رینجرز سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت رینجرز و پولیس افسران و جوانوں نے شرکت کی۔ بعد ازاں شہید کی میت تدفین کے  لیے آبائی علاقے ملتان روانہ کردی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 2 years ago
Text
سندھ پولیس کا وفاقی تحقیقاتی اداروں کو صوبے کے کرمنلز کا ڈیٹا فراہم کرنے کا فیصلہ
کراچی: سندھ پولیس نے وفاقی تحقیقاتی اداروں کو بھی سندھ کے کرمنلز کا ڈیٹا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دیگر صوبوں میں مقیم جرائم پیشہ افراد قانون کی گرفت میں آسکیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس انفارمیشن ٹیکنالوجی پرویز احمد چانڈیو نے بتایا کہ سندھ رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے سندھ پولیس سے ’’تلاش‘‘ ایپ کی رسائی مانگی ہے۔ تفصیلات کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
کراچی: رینجرز نے ممکنہ دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا
سندھ رینجرز نے کراچی میں ممکنہ دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ رینجرز نے خفیہ اطلاع پر لیاری کے علاقے جہان آباد میں کاروائی کرتے ہوئے خالی پلاٹ سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کرلیا۔ ترجمان کے مطابق کاروائی میں مختلف اقسام کے بارہ ہتھیار اور 243 رائونڈز برآمد کیے گئے، برآمد ہونے والے اسلحے میں ایک کاشنکوف، ایک ڈبل ڈبل ٹو رائفل، سات نائن ایم ایم پستول سمیت تین تیس بور کے پستول شامل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
weaajkal · 6 years ago
Photo
Tumblr media
سندھ رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 90 روز کی توسیع #Sindh #Rangers #Pakistan #aajkalpk کراچی: سندھ حکومت نے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں مزید توسیع کردی ہے، رینجرز کو پولیس کے دئیے گئے اختیارات میں 90 روز کی توسیع کی گئی ہے۔
0 notes
gamekai · 2 years ago
Text
دہشت گردوں کی گولیوں کا سامنا کیا مگر ہمت نہیں ہاری: زخمی رینجرز اہلکار
آئی جی سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے دفتر ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لیے ’ہائی پاورڈ‘ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ کراچی پولیس آفس پر جمعے کو ہونے والے حملے میں مرنے والے افراد کی تعداد پانچ  ہو گئی ہے جب کہ دیگر زخمی اس وقت جناح ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جن میں آٹھ رینجرز اہلکار، چار پولیس اہلکار اور ایک ایدھی رضاکار شامل ہیں۔ حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 2 years ago
Text
دہشت گردوں کی گولیوں کا سامنا کیا مگر ہمت نہیں ہاری: زخمی رینجرز اہلکار
آئی جی سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے دفتر ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لیے ’ہائی پاورڈ‘ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ کراچی پولیس آفس پر جمعے کو ہونے والے حملے میں مرنے والے افراد کی تعداد پانچ  ہو گئی ہے جب کہ دیگر زخمی اس وقت جناح ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جن میں آٹھ رینجرز اہلکار، چار پولیس اہلکار اور ایک ایدھی رضاکار شامل ہیں۔ حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years ago
Text
دہشتگردوں کی ہلاکت کے بعد افسران و جوانوں کے فلک شگاف نعرے، ویڈیو دیکھیں
کراچی پولیس آفس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملا دیئے۔ مذکورہ آپریشن انتہائی کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کے بعد پولیس رینجرز اور پاک فوج کے جوانوں نے مل کر جذباتی انداز میں نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور سندھ پولیس زندہ باد کے نعرے لگائے۔ واضح رہے کہ پولیس سندھ رینجرز نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے کراچی پولیس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
nowpakistan · 5 years ago
Photo
Tumblr media
مزار قائد پر رینجرز کی جانب سے شاندار لیزر لائٹس شو (ویڈیو)۔
0 notes