#سمارٹ
Explore tagged Tumblr posts
Text
سمارٹ فون کی عادت سے بچنے کیلئے باربی فون متعارف کرا دیا
(ویب ڈیسک)نوکیا برانڈ کے مالک نے ماضی کی طرح 2024 میں بھی فلپ باربی فون لانچ کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فلپ فون ہیومین موبائل ڈیوائسز (ایچ ایم ڈی) کی جانب سے تیار کیا گیا ہے جس میں شخصیت کو بہتر بنانے کی ٹپس موجود ہیں جبکہ ایک کیمرا بھی دیا گیا ہے۔ مذکورہ موبائل فون میں صارفین کو تصاویر لینے، کال کرنے اور ٹیکسٹ میسج بھیجنے کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، مگر اس میں انٹرنیٹ یا کوئی سوشل…
0 notes
Text
آج پنجاب کے 10 اضلاع میں سمارٹ لاک ڈاؤن، سکول بند، بازار سہ پہر 3 بجے کے بعد کھلیں گے
لاہور سمیت پنجاب کے 10 اضلاع میں اسموگ کے باعث آج اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد اور منڈی بہاؤ الدین میں آج اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے، جس کے تحت نقل و حرکت محدود ہو گی۔ تمام…
View On WordPress
0 notes
Text
کتب بینی کے شوقین افراد مفت کتابیں کیسے پڑھ سکتے ہیں؟
ڈیجیٹل دور میں جہاں زندگی کے معمولات میں بے شمار تبدیلیاں آئی ہیں وہاں روایتی کتابوں کے حوالے سے بھی بہت کچھ تبدیل ہو چکا ہے۔ تاہم یہ حقیقت نظرانداز نہیں کی جا سکتی کہ کتب بینی کے عادی افراد تاحال روایتی کتابیں پڑھنے کی اپنی عادت سے مجبور ہیں اور وہ اپنے اس شوق کی تسکین کے لیے جب تک کتاب کا مطالعہ نہ کریں تو ذہنی ��کون حاصل نہیں کر پاتے۔ یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ ایسے افراد کتب بینی کے حوالے سے ایک قسم کے سحر میں مبتلا ہوتے ہیں۔ دورحاضر میں جب کوئی کتب بینی کا شوقین اپنے مطالعہ کی عادت سے مجبور ہو کر چند پسندیدہ کتب خریدنے کی خواہش کرتا ہے تو وہ ان کی قیمت دیکھ کر کچھ دیر تو ضرور پریشان ہو جاتا ہے کیونکہ ان قیمتوں میں بے حد اضافہ ہو چکا ہے اور ایک کتاب 13.95 سے 18 ڈالر تک دستیاب ہے، اس حساب سے اگر چند اضافی کتب خریدی جائیں تو بل باآسانی 100 ڈالر کا تو بن ہی جاتا ہے۔ سعودی میگزین الرجل نے مطالعے کے شوقین افراد کے لیے چند ایسے طریقے بتائے ہیں جنہیں برائے کار لا کر وہ اضافی رقم خرچ کیے بغیر مفت میں اپنی من پسند کتابیں حاصل کرسکیں گے۔
1 ۔ لائبریری جائیں ہر ملک میں ہزاروں عوامی کتب خانے موجود ہوتے ہیں جہاں انواع و اقسام کی کتابیں خواہ وہ روایتی ہوں یا ڈیجیٹل کاپی کی صورت میں دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ بھی یقینی امر ہے کہ کسی نہ کسی لائبریری میں آپ کی من پسند کتابیں بھی ضرور موجود ہوں گی۔ اب آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ آپ اس لائبریری کے رُکن بن جائیں اور وہاں سے اپنی من پسند کتابیں یا سیریز حاصل کریں اور انہیں پڑھنے کے بعد مقررہ وقت پر واپس کر دیں۔ اس طرح آپ کو کتابیں خریدنے کے لیے اضافی رقم خرچ نہیں کرنا پڑے گی۔
2 ۔ کتب خانوں کی ایپلکیشنز آپ اگر کسی لائبریری میں جانے کے خواہاں نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، سمارٹ ایپس نے یہ مسئلہ بھی تقریباً حل کر ہی دیا ہے جس کے ذریعے آپ آسانی سے کسی بھی کتب خانے میں موجود کتابوں کا مطالعہ کرسکتے ہیں، جس کے لیے آپ کو صرف یہ کرنا ہو گا کہ کتب خانے کے ہوم پیچ پر اپنا اکاؤنٹ بنائیں جس کے بعد آپ کوئی رقم ادا کیے بغیر کسی وقت بھی اپنی من پسند کتابوں کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔
3 ۔ مفت ڈیجیٹل کتابیں روایتی کتاب کی طرح ڈیجیٹل کتب کو اگر آپ اپنے ہاتھوں میں نہیں تھام سکتے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ باقاعدہ کتاب نہیں ہے، ویب سائٹ ’بک بوب‘ آپ کو یہ سہولت بھی فراہم کرتی ہے کہ جس کتاب کا آپ مطالعہ کرنا چاہتے ہیں اس کا عنوان درج کریں اور ویب سائٹ چند لمحوں میں تمام معلومات فراہم کر دے گی کہ مذکورہ کتاب کس لائبریری میں دستیاب ہے، اور اسے مفت میں کیسے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔
4 ۔ بک ٹریڈنگ سائٹس کے رُکن بنیں انٹرنیٹ پر اب شیئرنگ کی سہولت بھی دستیاب ہے جس سے آپ دیگر قارئین کے ساتھ کتابیں شیئر کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے متعدد ویب سائٹس موجود ہیں جن میں ’بک موچ‘ ’پیپربیک سواپ‘ وغیرہ شامل ہیں جن پر آپ اپنی کتاب دوسرے قارئین کے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں۔ شیئرنگ کے لیے جب آپ کسی کو میل کرتے ہیں تو آپ کو اس کے پوائنٹس بھی ملتے ہیں۔
5۔ ریٹنگ کرنا کسی بھی کتاب کے بارے میں رائے دینا بہت اہم ہوتا ہے۔ اس حوالے سے آپ اگر رائے دیتے ہیں تاکہ دوسرے لوگ آپ کے مطالعہ اور حاصل مطالعے کا جائزہ لینے کے بعد کتاب کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں تو ’نیٹ گیلی‘ جیسی ویب سائٹس کی جانب سے کتاب کی درجہ بندی کرنے یعنی اس کے بارے میں رائے دینے والوں کو پیشگی کاپیاں ارسال کی جاتی ہیں۔ آپ اگر سوشل میڈیا پر ایکٹیو ہیں اور آپ کے فالوورز کی تعداد بھی زیادہ ہے اور کتابوں پر اپنی رائے بھی دیتے ہیں تو اس صورت میں کوئی بھی پبلشر آپ کو نئی کتابوں کی کاپیاں ارسال کرنے میں پس و پیش سے کام نہیں لے گا۔
6۔ چھوٹی اور مفت لائبریری تلاش کریں جب بھی آپ اپنے علاقے کی سیر کریں تو کوشش کریں کہ وہاں چھوٹی لائبریری تلاش کریں جہاں آپ کو متعدد کتابیں مفت میں پڑھنے کے لیے مل جائیں گی۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آپ اپنی پڑھی ہوئی کسی کتاب کے بدلے میں دوسری کتاب حاصل کرسکیں۔
7 ۔ سوشل میڈیا آپ اگر سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں اور کتب بینی کے شوقین بھی ہیں تو اس صورت میں آپ یقینی طور پر پبلشرز کے ایڈریسز سے بھی واقف ہوں گے۔ عام طور پر پبلشرز ایسے افراد کو جو کتب بینی کا شغف رکھتے ہیں انہیں مفت میں نئی کتابیں تحفے کے طور پر بھی ارسال کرتے ہیں تو کچھ یوں بھی آپ بنا کچھ خرچ کیے اپنے مطالعے کا شوق پورا کر سکتے ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
2 notes
·
View notes
Text
جتنا ممکن ہو، اسمارٹ فون نظروں سے اوجھل رکھیں
دوستوں سے رابطے میں رہنا، ویڈیوز یا خبریں دیکھنا، اپوائنٹمنٹ کا خیال رکھنا اور بار بار وقت دیکھتے رہنا۔ آج کے دور میں اسمارٹ فون ہماری روزمرہ کی زندگی کو تشکیل دے رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کے لیے اسمارٹ فون کا استعمال بہت زیادہ ہو جاتا ہے، جس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جرمنی کی ماہر نفسیات نکولا جانسن کہتی ہیں کہ سمارٹ کو اپنی جیب میں، دراز میں یا پھر کاغذ یا پیڈ کے نیچے رکھیں۔ اس ماہر نفسیات کے مطابق اسمارٹ فون کو نظروں سے دور رکھنا بہتر ہے۔ نکولا جانسن کا جرمنی کی بریمر اپولون یونیورس��ی آف ہیلتھ اکنامکس میں لیکچر دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر آپ ارتکاز یا توجہ کے ساتھ کام کرنا یا سیکھنا چاہتے ہیں تو موبائل کو خود سے رکھیں۔ ان کے مطابق کئی مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ انسانی دماغ اس وقت بھی اسٹریس ہارمونز خارج کرتا ہے، جب موبائل فون پر نوٹیفیکیشنز آتے ہیں اور آپ فقط کنکھیوں سے انہیں دیکھتے ہیں۔
سوتے وقت موبائل فون کمرے سے باہر رکھیے ان کا کہنا تھا کہ نیند میں خرابی پر تحقیق کرنے والے سائنسدان سیل فون کو ''بیڈ روم سے باہر‘‘ رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ نکولا جانسن کا کہنا تھا کہ سن 2010 سے سن 2017 کے درمیان نیند کی خرابی کے مسائل میں 300 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے اور تحقیق بتاتی ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا کے پھیلاؤ نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق اگر نیند پوری نہیں ہوئی اور کوئی بھی شخص، جب دن کا آغاز کم توانائی کے ساتھ کرتا ہے، تب بھی اسٹریس کے ہارمونز خارج ہوتے ہیں، جبکہ ذہنی امراض میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہونے کی ایک اہم وجہ تناؤ ہے۔ اسمارٹ فون ہماری زندگیوں کا لازمی حصہ بن چکے ہیں لیکن ان کے صحت پر منفی اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں تاہم نکولا جانسن کا مزید کہنا تھا کہ ان کا مقصد ڈیجیٹل میڈیا کو برا بھلا کہنا ہرگز نہیں ہے بلکہ ان کی تحقیق کا مقصد اسٹریس کو کم یا اسے بہتر طریقے سے مینیج کرنے کے طریقے دریافت کرنا ہے۔
موبائل اور ٹیبلٹ کی نیلی روشنی، نیند کی دشمن اس ماہر نفسیات کے مطابق مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ خاص طور پر نوجوان بیڈ سائیڈ ٹیبل پر سمارٹ فون کی وجہ سے پریشانی محسوس کرتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ سوشل میڈیا کا استعمال خود اعتمادی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ نوجوان سوشل میڈیا پر اپنا موازنہ دوسروں سے کرتے ہیں اور اس موازنے سے بچنا اتنا آسان نہیں، جتنا کہ خیال کیا جاتا ہے۔ جانسن نے مشورہ دیا کہ اپنے کمروں میں اسمارٹ فون کے بجائے الارم والی گھڑی رکھیں اور بار بار وقت دیکھنے کے لیے بھی بازو والی گھڑی کا استعمال کریں۔ اسٹریس میں کمی کے لیے موبائل فون کے مقررہ اوقات بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر رات آٹھ بجے کے بعد سیل فون کا استعمال نہ کرنا۔ اسی طرح پُش نوٹیفیکیشن کو آف کرنا اور بلیک اینڈ وائٹ موڈ آن کرنا اسمارٹ فون کے استعمال کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ نکولا جانسن کے مطابق یہ تمام اقدامات کرنے سے اسٹریس لیول فوری طور پر کم ہوتا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اپنا سمارٹ فون اپنی خواہش سے زیادہ استعمال کر رہے ہیں، تو آپ کا متبادل تلاش کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کوئی کتاب پڑھنا شروع کر دیں، کوئی ورزش کریں یا پھر چہل قدمی کے لیے نکل جائیں۔
ا ا / ش ر (کے این اے، ڈی پی اے)
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
0 notes
Text
موبائل فون،وی لاگ اور نیوز اینکر، نئے چیف جسٹس کا فیورٹ کون؟
پاکستان کے تیسویں چیف جسٹس، مسٹر جسٹس یحییٰ آفریدی کروڑوں لوگوں کے برعکس نہ تو سمارٹ فون استعمال کرتے ہیں ، نہ سوشل میڈیا سے انہیں کوئی دلچ��پی ھے اور نہ وہ وی لاگز اور نیوز چینلز دیکھنے کے شوقین ہیں۔ قسمت کے دھنی قرار پانے والے نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی ذاتی زندگی کے حوالے سے سامنےآنے والے حقائق بھی عوامی دلچسپی سے خالی نہیں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی کے قریبی رفقاء کے مطابق…
youtube
View On WordPress
0 notes
Text
آئی فون خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر
(ویب ڈیسک)آئی فونز دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونیوالے سمارٹ فونز ہیں اور یہ گیجٹ نہ صرف نت نئے فیچرز سے بھرپور ہے بلکہ کئی لوگوں کیلئے status symbol کی بھی نمائندگی کرتا ہے۔ لیکن آئی فون کی بڑھتی مانگ کے سبب ایک ہی جیسے دکھنے والے آئی فون کے جعلی ماڈلز بھی مارکیٹس میں فروخت ہورہے ہیں۔اگر آپ بھی ایپل اسٹور کے علاوہ عام مارکیٹ سے آئی فون خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یقیناً یہ خطرہ آپ…
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر1005
وزیر اعلیٰ مریم نوازکی زیر صدارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کا ساڑھے 6گھنٹے طویل اجلاس،تعلیم، صحت، زراعت، لائیو سٹاک، روڈز اوردیگر شعبوں میں اہم فیصلے
وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ستھراپنجاب پروگرام،وسط نومبر سے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے صفائی کے جامع نظام کا نفاذ
پنجاب کی 100 تحصیلوں میں 15اکتوبر تک ستھرا پنجاب کی لانچنگ، دو ہفتے میں 100 تحصیلوں میں آؤٹ سورس ماڈل کے تحت صفائی کے عمل کا آغاز
پنجاب میں سولر پینل کی مقامی طور پر تیاری کیلئے چیف منسٹر فنڈ فار سولر پینل پروڈکشن ومینوفیکچرنگ کی منظوری، نومبر میں سولر پینل ملنا شروع ہوجائیں گے
لاہور میں پاکستان کاپہلا سرکاری آٹزم سکول پراجیکٹ ایک سال میں مکمل کرنیکی ہدایت، پنجاب میں 11ہزار کلومیٹر روڈز کی تعمیر ومرمت کی 482 سکیموں کا جائزہ
وزیر اعلیٰ مریم نواز کا نواز شریف کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ سرگودھا اور نواز شریف کینسر ہسپتال کی تعمیر کی فوری اقدامات کی ہدایت
ہر شہر میں کارڈیالوجی علاج معالجے کی سہولیات یقینی بنانے کا حکم، جنوبی پنجاب کے 581 بنیادی مراکز صحت کی ری ویمپنگ شروع اگلے جنوری تک تکمیل کا ہدف
17 اضلاع کے دیہات میں خواتین کو2-ارب کی لاگت سے 11000 مویشی پالنے کے لئے دئیے جائینگے
فارمرز کیلئے پنجاب کا پہلا لائیو سٹاک کارڈ اگلے ماہ لانچ ہوگا، 0 2 ہزار فارمرخوراک، ادویات اور آلات وغیرہ حاصل کر سکیں گے
وائلڈ لائف تحفظ کیلئے پنجاب میں پہلی مرتبہ جنگلی حیات شماری کرانے کا فیصلہ، سرکاری ویسٹ لینڈ پر ایگرو فارسٹری پراجیکٹ کی منظوری
لاہور اور ڈی جی خان میں Pangasius اور دیگر فش کیلئے ہیچری قائم کرنیکی منظوری، شریمپ فارمنگ کیلئے مخصوص ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے کی اصولی منظوری
باڈی کیم پائلٹ پراجیکٹ شیخوپورہ میں شروع، 30 کیمروں سے آغاز، سمارٹ سیف سٹی کے دوسرا فیز کی تکمیل کی ڈیڈ لائن اگلا مارچ مقرر
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی تمام شہروں میں ضرورت کے تحت کیمروں کی تعداد بڑھانے کی ہدایت، مزید 9اضلاع میں دستک سروسز شروع کرنیکی منظوری
پنجاب میں پہلی بار کاربن کریڈٹ سکیم کے اجرا کی منظوری، جیو گرافک انفارمیشن سسٹم میپنگ کے ذریعے سموگ ایریا کی نشاندھی کا پر اجیکٹ بھی شروع
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہونہار بچوں کی فیس کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت،پنجا ب کا پہلا فلم فنڈ قائم کر نے کی منظوری
سی ایم سکلز ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کا پہلا بیج مکمل، وزیر اعلی مریم نواز کی روزگار کی فراہمی کے لئے اقدامات کی ہدایت
وزیر اعلیٰ مریم نواز کا تمام شہریوں میں میٹرو ٹریک کی جلد تکمیل کا حکم، مارگلہ تا جھیکا گلی ٹورسٹ گلاس ٹرین پروجیکٹ پر بریفنگ
پنجاب میں 35 ہزار سے زائد کسان کارڈز کاشتکاروں کو مل گئے،پہلے فیز میں 7500 ٹیوب ویل کی سولرائزیشن کا فیصلہ،اگلے جون کی تکمیل پر اتفاق
ایگریکلچر گریجویٹ پروگرام کو متعلقہ یونین کونسل میں ہی تعینات کرنیکا فیصلہ،پہلے فیز کے 9500گرین ٹریکٹرکے ڈیزائن اور دیگر امور کی منظوری،31مارچ ڈیڈ لائن
ائیر ایمبولینس کی لینڈ نگ کیلئے ائیر سٹرپ بنانے اور ریسکیو سروسز کی ضرورت کے تعین کیلئے میپنگ کا حکم، ہر شہر میں ریسکیو ایمبولینس فراہم کرنیکی ہدایت
پانچ سال عوام کی خدمت کیلئے دئیے گئے،جلسے جلوس کیلئے نہیں،الحمدللہ، پنجاب ہر شعبے میں لیڈ لے رہا ہے۔ مریم نواز
لاہور19 ستمبر:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ میں ساڑھے 6گھنٹے طویل جائزہ اجلاس منعقدا ہوا جس میں تعلیم، صحت، زراعت، لائیو سٹاک روڈز سمیت دیگر شعبوں کے بارے میں اہم فیصلے کئے گئے۔ مریم نواز شریف کے ستھرا……پنجاب پروگرام کے تحت وسط نومبر سے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے صفائی کے جامع نظام نفاذ کیا جائے گا۔ پنجاب کی 100 تحصیلوں میں 15-اکتوبر تک ستھرا پنجاب کی لانچنگ شروع کر دی جائے گی۔ دو ہفتے میں 100 تحصیلوں میں آؤٹ سورس ماڈل کے تحت صفائی کے عمل کا آغازکر دیا جائے گا۔ ستھرا پنجاب کے دوسرے فیز میں 15-نومبرسے مزید 34 تحصیلوں میں بھی آغاز کر دیا جائے گا۔ پنجاب میں سولر پینل کی مقامی طور پر تیاری کے لئے چیف منسٹر فنڈ فار سولر پینل پروڈکشن اورمینوفیکچرنگ کی منظوری دی گئی۔ نومبر میں عوام کو وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے پروگرام کے تحت سولر پینل ملنا شروع ہو جائیں گے۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے لاہور میں پاکستان کاپہلا سرکاری آٹزم سکول کا پراجیکٹ ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں پنجاب میں 11ہزار کلومیٹر روڈز کی تعمیر ومرمت کی 482 سکیموں کا جائزہ لیا گیا۔ جنوبی پنجاب کے 581 بنیادی مراکز صحت کی ری ویمپنگ شروع ہوچکی ہے اور اگلے جنوری تک تکمیل کا ہدف مقررہ کیا گیا ہے۔ طلبہ کی ہیلتھ سکریننگ اور تھلیسیمیا سینٹر قائم کرنے کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ہسپتالوں میں صفائی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے نواز شریف کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ سرگودھا اور نواز شریف کینسر ہسپتال کی تعمیرکے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے ہر شہر میں کارڈیالوجی علاج معالجے کی سہولیات یقینی بنانے کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پولیس باڈی کیم پروگرام کی ڈیڈ لائن طلب کرلی۔ 17 -اضلاع کے دیہات میں خواتین کو2-ارب کی لاگت سے 11000 مویشی پالنے کے لئے دئیے جائینگے۔ فارمرز کے لئے پنجاب کا پہلا لائیو سٹاک کارڈ اگلے ماہ لانچ ہوگا۔ 0 2 ہزار فارمرلائیو سٹاک کارڈ کے ذریعے خوراک، ادویات اور آلات وغیرہ حاصل کر سکیں گے۔ اجلاس میں سرکاری ویسٹ لینڈ پر ایگرو فارسٹری پراجیکٹ کی منظوری دی گئی جس کے تحت پیاز،آلو اور زیتون وغیرہ کاشت کیا جائے گا۔ وائلڈ لائف تحفظ کے لئے پنجاب میں پہلی مرتبہ جنگلی حیات شماری کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ چھانگا مانگا میں ”ایکو ٹورزم“ پراجیکٹ کی لانچنگ اور لاہور میں صوبہ کی پہلی ماڈل فش مارکیٹ بنانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں شرمپ فارمنگ ایکسپورٹ کی کمپنی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں مظفرگڑھ میں 100 ایکڑ پر شریمپ پائلٹ تجرباتی فارم کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں شریمپ فارمنگ کے لئے مخصوص ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے کی اصولی منظوری دی گئی۔ شریمپ فارمنگ کے لئے ایریا 50 ہزار ایکڑ تک بڑھانے اور فارمر ٹرینگ کرانے، ویلیو ایڈڈ چین قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ لاہور اور ڈی جی خان میں Pangasiusاور دیگر فش کیلئے ہیچری قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پلانٹ فار پاکستان کی ڈرون کے ذریعے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ باڈی کیم پائلٹ پراجیکٹ شیخوپورہ میں شروع کر دی گئی ہے جس کا 30 کیمروں سے آغاز کیا گیا۔ سمارٹ سیف سٹی کے دوسرا فیز کی تکمیل کی ڈیڈ لائن اگلے مارچ تک مقررکر دی گئی۔ شیخوپورہ میں داخلی خارجی راستوں کی نگرانی،فری وائی فائی،پینک بٹن بھی فنکشنل ہوگئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے تمام شہروں میں ضرورت کے تحت کیمروں کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں پنجاب کے مزید 9اضلاع میں دستک سروسز شروع کرنے اور پنجاب میں پہلی بار کاربن کریڈٹ سکیم کے اجرا کی منظوری دی گئی۔ جیو گرافک انفارمیشن سسٹم میپنگ کے ذریعے سموگ ایریا کی نشاندھی کا پراجیکٹ بھی شروع کیا جائے گا۔ لیپ ٹاپ سکیم، انڈر گریجویٹ سکالر شپ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازنے ہونہار بچوں کی فیس کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجا ب کا پہلا فلم فنڈ قائم کر نے کی منظوری دے دی۔ سی ایم سکلز ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کے تحت مکمل ہونے والے پہلے بیج کے لئے وزیر اعلی مریم نواز نے روزگار کی فراہمی کے لئے اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازنے تمام شہریوں میں میٹرو ٹریک کی جلد تکمیل کا حکم دیا۔ مارگلہ تا جھیکا گلی ٹورسٹ گلاس ٹرین پراجیکٹ پر بریفنگ دی گئی۔ ماڈل ایگریکلچر مال کی تھری ڈی فوٹیج پیش کی گئی، ملتان بہاولپور سرگودھا ساہیوال کے یونیفارم ڈیزائن کی منظوری دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 35 ہزار سے زائد کسان کارڈزکاشتکاروں کو مل چکے ہیں۔ پنجاب میں پہلے فیز میں 7500 ٹیوب ویل کی سولرائزیشن کا فیصلہ کیا گیا اس ضمن میں اگلے جون تک تکمیل پر اتفاق کیا گیا۔ چیف منسٹر ایگریکلچر گریجویٹ پروگرام کو متعلقہ یونین کونسل
0 notes
Text
انٹرنیٹ ہماری زندگی تباہ کر رہا ہے؟
جب میری عمر کم تھی تو والدہ اس بات پر فکرمند ہوتی تھیں کہ میں انٹرنیٹ کی لت میں مبتلا ہوں۔ ذہن میں رہے کہ یہ 2000 کی دہائی کے وسط کی بات ہے جب انٹرنیٹ عام طور پر گھر کے ایک خاص کمرے تک محدود ہوتا تھا۔ اگر آپ ایم ایس این میسنجر یا جاپانی اینیمیٹڈ ٹیلی ویژن سیریز ڈریگن بال زیڈ پر اپنی شام ضائع کرنا چاہتے تھے تو آپ کو ساکن مانیٹر کے سامنے بیٹھنا پڑتا تھا اور کوئی بھی آپ کی سرگرمی دیکھ سکتا تھا۔ تیزی سے موجودہ دور میں آئیں۔ سمارٹ فونز کی بدولت میں جب بھی چاہوں ڈریگن بال زیڈ دیکھ سکتا ہوں۔ درحقیقت اگر مجھے اندازہ لگانا پڑے تو میں شاید اس مضمون کو لکھنے سے پہلے اپنے فون کو پانچ سے 10 بار چیک کروں گا۔ اگر میں 2005 میں انٹرنیٹ کا عادی تھا تو مجھے نہیں معلوم کہ اب آپ میرے رویے کو کیا کہیں گے۔ سخت قسم کی لت؟ یا جنون�� مجھے لگتا ہے کہ اس مرتبہ آپ اسے صرف ’21 ویں صدی کی دنیا میں رہنا‘ کہیں گے کیوں کہ ہمیشہ آن لائن رہنے کی میری لازمی ضرورت وہ ہے، جو زمین پر تقریباً ہر شخص کی ہے۔ خاصی ستم ظریفی یہ ہے کہ اس میں میری والدہ بھی شامل ہیں (یہ درست ہے دوستو انہیں بھی آن لائن رہنا ہو گا) پھر اصل سوال یہ ہے کہ ویب کی ہماری اجتماعی لت کتنا نقصان پہنچا رہی ہے؟ ٹھیک ہے، ایلون مسک کا شکریہ کہ ان کی بدولت ہمیں ایک جواب مل سکتا ہے۔
کار ساز کمپنی ٹیسلا کے ممتاز چیف ایگزیکٹیو افسر اور سوشل میڈیا پلیٹ فار ٹوئٹر پر ہلچل مچانے والے ایلون مسک نے اپنے سٹار لنک سیٹلائٹ سسٹم کے ذریعے ایک نیم الگ تھلگ ایمازون قبیلے کو نیٹ سے جوڑنے میں مدد کی۔ اس نظام کی مدد سے زمین کے دور دراز علاقوں میں بھی تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس ویڈیو گریب میں ایلون مسک کو نیورالنک پریزنٹیشن کے دوران سرجیکل روبوٹ کے ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) ماروبو قبیلے نے گذشتہ نو ماہ انسانی علم کے ہمارے اجتماعی ذخیرے کے عجائبات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے گزارے اور نتائج کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔ اس موضوع پر اخبار نیویارک ٹائمز کے ایک مضمون کے مطابق قبیلے کے ارکان جلد ہی سوشل میڈیا اور فلموں کے عادی ہو گئے اور وہ اپنے دن کا زیادہ تر حصہ ویڈیوز دیکھنے اور پرتشدد ویڈیو گیمز کھیلنے میں گزارتے ہیں۔ خاص طور پر نوجوان اپنے فون میں اس قدر مشغول ہو گئے ہیں کہ انہوں نے قبیلے کے شکار کرنے اور ماہی گیری کے معمولات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ یہ ایسی سرگرمیاں ہیں جو برادری کی بقا کے لیے اہم ہیں۔
بے لگام انٹرنیٹ کے استعمال کے خطرات کے بارے میں کیس سٹڈی کے طور پر، نتائج بہت خوفناک ہیں۔ ایک سال سے بھی کم عرصے میں بلیوں کی ویڈیوز اور فلموں کی کشش قبیلے میں وائرس کی طرح پھیل گئی، جس کے نتیجے میں قبیلے کی عادات اور رویے مکمل طور پر تبدیل ہو کر رہ گئے۔ اس بارے میں ایک دلیل پیش کی جا سکتی ہے کہ شاید وہ اس لیے بہت زیادہ متاثر ہوئے کیوں کہ انہوں نے اس ضمن میں کوئی تیاری نہیں کی تھی لیکن اگر ہم ایمانداری سے بات کریں تو ریڈاِٹ تک رسائی کے بعد کا ان کا معاشرہ ہمارے معاشرے سے کتنا مختلف دکھائی دیتا ہے؟ مجھے غلط مت سمجھیں۔ یقیناً کچھ فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ سٹار لنک سسٹم کو ماروبو میں لانے کا بنیادی مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ وہ ہنگامی صورت حال کی صورت میں بیرونی دنیا اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطے کے قابل ہوں گے، جو ایک اچھا خیال ہے، چاہے آپ نئی ٹیکنالوجی کے کتنے ہی بے مخالف کیوں نہ ہوں۔ قبیلے کے لوگ زیادہ تر دنوں میں صرف صبح اور شام کو اپنا انٹرنیٹ آن کرتے ہیں (اگرچہ اتوار سب کے لیے مفت ہوتا ہے) جو آن لائن دنیا تک نیم محدود رسائی کے میرے کم عمری کے تجربات کے تھوڑا سا قریب عمل ہے۔
لیکن مجموعی طور پر، ایمازون (مقام کا نام، ویب سائٹ نہیں) کو ایمازون (ویب سائٹ، جگہ نہیں) تک رسائی دینا تھوڑا سا خطرناک ہے۔ یہ آپ کے اس بات پر غور کرنے کے لیے کافی ہے کہ آپ کی جیب میں موجود چھوٹا سا باکس واقعی آپ کے رویے پر کتنا اثر انداز ہوتا ہے۔ سچی کہانی۔ میں نے 2016 تک سمارٹ فون نہیں لیا حالاںکہ میری زندگی میں شامل زیادہ تر لوگوں کے پاس پہلے سے ہی سمارٹ فون تھا۔ بات یہ ہے کہ میں غیرروایتی نہیں تھا۔ میں واقعی 26 سال کی عمر تک فون لینے کے معاہدے کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا، اس لیے اس وقت تک میں نے ایک پرانا نوکیا فون استعمال کیا جس کا کوئی ماہانہ بل نہیں تھا۔ فون کے آدھے بٹن غائب تھے۔ مجھے یاد ہے کہ میں اپنے دوستوں سے بہت مایوس تھا جو رات کے وقت تفریح کے لیے گھر سے نکلنے کے بعد اپنے فون سے چپکے رہتے تھے یا بات چیت کے دوران اپنے نوٹیفیکیشن چیک کرتے رہتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ جیسے ہی مجھے اپنا فون ملا میں کتنی جلدی ان لوگوں میں سے ایک بن گیا۔ ہم فون اور انٹرنیٹ کی ’لت‘ کے بارے میں مذاق کرتے ہیں لیکن شاید ہمیں مذاق کرنا بند کر کے واقعی جائزہ لینا شروع کرنا چاہیے کہ یہ اصل میں کس قدر حقیقی لت کی طرح ہے۔
خاص طور پر نوجوانوں کے لیے، ایک ایسے آلے تک رسائی جو دن میں 24 گھنٹے فوری تسکین فراہم کرسکتا ہے، بہترین خیال نہیں ہوسکتا۔ حتیٰ کہ ماروبو کو بھی کام کے اوقات کے دوران اپنے انٹرنیٹ کو بند رکھنے کی سمجھ تھی۔ سچی بات یہ ہے کہ یہ معجزہ ہی ہو گا کہ اگر ہم کبھی کچھ اور کر پائیں، کام ہی کیوں، جب میں اپنے جالی دار جھولے میں لیٹ کر لوگوں یا گرتے ہوئے لوگوں کی پرمزاح ویڈیوز دیکھ سکتا ہوں؟ لوگوں سے بالمشافہ بات کیوں کی جائے جب وٹس ایپ مجھے زیادہ پرمزاح یا زیادہ ذہانت پر مبنی ردعمل کی منصوبہ بندی کرنے کا وقت دیتا ہے؟ زندگی میں کیا پریشانی ہے جب فون موجود ہو تو؟ مجھے یہ کہتے ہوئے شرم آتی ہے کہ میں نے اس مضمون کو لکھنے سے پہلے 12 بار اپنا فون دیکھا لیکن اچھی بات یہ ہے کہ میں اسے مکمل کرنے میں کامیاب رہا۔ شاید ابھی تک ہمارے لیے امید باقی ہے۔
رائن کوگن
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
1 note
·
View note
Text
آئی فون سے ’چار گنا وزنی‘: دنیا کا پہلا موبائل فون آج کے جدید سمارٹ فونز سے کتنا مختلف تھا؟
http://dlvr.it/T511KG
0 notes
Text
اینڈرائیڈ فون کے سسٹم کی رفتار کو کیسے بڑھایا جا سکتا ہے؟
سمارٹ فون استعمال کرنے والے بیش تر افراد کو یہ شکایت رہتی ہے کہ ان کا اینڈرائیڈ سسٹم چلتے چلتے سست پڑ جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کافی دشواری کا سامنا رہتا ہے۔ مجلہ ’سیدتی‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اینڈرائیڈ سسٹم کے سست پڑنے کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں جن میں سب سے کامن وجہ سٹوریج کا بھر جانا ہوتا ہے جس کے باعث سسٹم کی رفتار سست پڑ جاتی ہے۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق سمارٹ فون کی رفتار کو بڑھانے کے متعدد طریقے ہیں جن میں فون کو ’ری سٹارٹ‘ کرنا سب سے پہلا طریقہ ہے۔ ایسا کرنے سے فون کی میموری بھی دوبارہ مرتب ہو جاتی ہے اور اضافی جگہ بھی مل جاتی ہے جس سے فون کی رفتار میں قدرے بہتر آ جاتی ہے۔ ایسا کرنے سے یعنی فون کو ری سٹارٹ کرنے کے باوجود بھی حالت میں بہتری نہ آنے کی صورت میں کچھ اور طریقوں پر عمل کیا جاسکتا ہے۔ ۔ ممکن ہے کہ فون کی میموری بھر چکی ہو۔ اس میں کمی کریں۔ ۔ اینڈرائیڈ سسٹم کو اَپ ڈیٹ کیا جائے۔ ۔ فون میں انسٹالڈ متعدد ایپلی کیشنز جو بیک گراؤنڈ میں ایکٹیو رہتی ہیں، وہ بھی فون کی رفتار کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ۔ جدید ایپلی کیشنز جو کہ مخصوص فونز کے لیے ہوتی ہیں، اگر انہیں پرانے ورژن کے فون میں انسٹال کیا جائے تو اس سے پرانے فون کی رفتار پر فرق پڑ سکتا ہے۔
اینڈرائیڈ فون کو فاسٹ کرنے کے بعض طریقے سکرین کو صاف کرنا بعض اوقات سمارٹ فون کی سکرین بھی رفتار کو کم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ متعدد ونڈوز سکرین پر ایکیٹو ہوتی ہیں جیسے ای میلز ، موسم کے حالات یا کیلنڈر وغیرہ، اس صورت میں بھی فون کی رفتار کم ہو سکتی ہے۔ جب بھی آپ اپنے فون کو استعمال کرنے کے لیے ایکٹیو کرتے ہیں تو اس صورت میں آپ کا فون ان تمام ایپلی کیشنز کو ایکٹیو کرتا ہے۔ اگر ان ایپلی کیشنز کی تعداد کو کم کر دیا جائے تو فون کی رفتار بھی قدرے بہتر ہو سکتی ہے۔
ایپلی کیشنز کی صفائی وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے فون پر ایپلی کیشنز کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات آپ ضروری سمجھ کر کسی ایپلی کیشن کو انسٹال کر لیتے ہیں مگر وہ آپ کے استعمال میں نہیں آتی مگر فون کی میموری میں جگہ بنا لیتی ہے جس سے فون کے سٹوریج بھر جاتی ہے۔ ’فیس بک‘ ایپلی کیشن آپ کے فون کی زیادہ سپیس استعمال کرتی ہے۔ اس کی جگہ اگر آپ ’فیس بک لائٹ‘ استعمال کریں تو یہ زیادہ مناسب ہو گی جو فون کے وسائل کو بھی زیادہ استعمال نہیں کرتی۔ اسی طرح ’ایکس ایپ‘ سابق ٹوئٹر یا اوبر اور یوٹیوب کے بھی لائٹ ورژن موجود ہیں تاہم یہ ورژن تمام ممالک کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ ’اینڈرائیڈ گو‘ سسٹم کو استعمال کریں۔
محفوظ ڈیٹا کی صفائی اس مرحلے میں آپ کو چاہیے کہ اپنے فون کی رفتار کو بہتر بنانے کے لیے غیرضروری سٹور کیے ہوئے ڈیٹا کو فون سے نکالیں کیونکہ اضافی و غیرضروری ڈیٹا آپ کے فون کی رفتار کو کم کرنے کا باعث ہوتا ہے۔ اس عمل کو بہتر طور پر کرنے کے لیے آپ کو گوگل سے ’فائلز‘ ایپ کو انسٹال کرنا ہو گا جو خودکار طریقے سے آپ کے فون کی سٹوریج کا جائزہ لینے کے بعد تمام غیرضروری یا ڈبل سٹور ہونے والی فائلز جو آپ کے استعمال میں نہیں، کو ڈیلیٹ کر دے گی۔ اگر آپ کے فون کی سٹوریج کیپسٹی 16 گیگا بائٹس ہو تو اس ایپ کے ذریعے اضافی ڈیٹا کو اپنے فون سے نکالنے میں معاون ثابت ہو گی۔ اس کے علاوہ آپ اپنے فون کو اضافی لوڈ سے محفوظ رکھنے کے لیے ’گوگل ڈرائیو‘ یا ’کلاؤڈ‘ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں تاکہ فون کی سٹوریج پر دباؤ میں کمی کی جا سکے۔
بیک گراؤنڈ کے عمل کو محدود کرنا فون ک�� بیک گراؤنڈ میں استعمال ہونے والی ایپس کسی بھی ڈیوائس کے لیے مفید نہیں ہوتیں، ان سے کارکردگی بہترین نہیں ہو سکتی۔
جی پی یو کی کارکردگی فون کی رفتار کو بہتر رکھنے کےلیے اپنے سیٹ کے سافٹ ویئر پر انحصار کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ ’جی پی یو‘ سسٹم کی کارکردگی کو فعال کریں۔ اس سے سیٹ کی کارکردگی بہتر ہو گی۔
نقصان دہ پروگرامز سے بچیں سمارٹ فونز کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ وہ پروگرامز ہوتے ہیں جو فون کی میموری کے لیے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ یہ پروگرامز بعض ایپلی کیشنز کے ساتھ ضمنی طور پر انسٹال ہو جاتے ہیں، اس لیے انہیں فون سے نکالنا ضروری ہوتا ہے۔ آخر میں اس بات کو یاد رکھیں کہ فون کو وائرس سے محفوظ رکھنے اور اس کی رفتار کو بہتر رکھنے کےلیے ضروری ہے کہ آپ اچھی قسم کا اینٹی وائرس اپنے فون میں انسٹال کریں اور اس کے ذریعے اپنے فون کو ان نقصان دہ پروگراموں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
Text
ٹرمپ نے سابق فوجی اور ٹی وی میزبان کو امریکا کا وزیر دفاع نامزد کردیا
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق فوجی اور ٹی وی میزبان پیٹ ہیگزے کو وزیردفاع نامزد کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ٹرمپ نے نامزدگی کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ پیٹ ہیگزے ایک سخت،سمارٹ اور سب سے پہلے امریکہ میں یقین رکھنے والے ہیں۔جب وہ اس عہدے پر ہوں گے تو امریکا کے دشمنوں کو اس کا نوٹس لینا ہو گا۔ ہماری فوج پھر عظیم ہو گی،امریکا کو پسپائی نہیں ہو گی۔پیٹ…
0 notes
Text
سیلولر کمپنیاں شہریوں کو قسطوں پر سمارٹ فونز فراہم کریں گی، نادہندگان کے فون بلاک کئے جائیں گے
شہریوں کو موبائل فونز قسطوں پر دینے کے حوالے سے وزارت آئی ٹی نے پالیسی تیار کرلی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی پر تمام موبائل کمپیوں کے درمیان اتفاق ہوگیا، قسط ادا نہ کرنیوالے نادہندگان کے موبائل فون بلاک ہونگے۔ ذرائع کے مطاق موبائل کمپنیوں کے بجائے پی ٹی اے موبائل فون بلاک کرے گا،نادہنگان کی سمز، شناختی کارڈز بلاک کرنے کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے ڈی آئی آر بی ایس نظام کے…
View On WordPress
0 notes
Text
اسلام آباد کی بہت
خوشحال اور اعلیٰ تعلیم
یافتہ فیملی کی
��Extra Cute Smart
۔Gorgeous Daughter
انتہائی خوبصورت سمارٹ
گوری رنگت دراز قد
27 سال عمر
ایم فل سائیکالوجی
کیلئے
اسلام آباد یا قریب
کے شہروں سے
خوبصورت سمارٹ
اعلی تعلیم یافتہ
لڑکے کی تلاش ہے
1 note
·
View note
Text
کیا موبائل فون کی رات بھر چارجنگ سے بیٹری کمزور ہو جاتی ہے؟
موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین اکثر بیٹری کی لائف کم ہونے پر نالاں نظر آتے ہیں اور کچھ لوگ تو بیٹری کی لائف کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہی موبائل فون خریدتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت موبائل فون چارج کیے بغیر گزارا جا سکے۔ تاہم اس کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے کیونکہ موبائل فون کی بیٹری کی عمر کو کم کرنے کے متعدد عوامل ہیں۔ العربیہ کے مطابق بیٹری تیار کرنے والوں کی جانب سے اس کی زیادہ سے زیادہ لائف کا بھی تعین کیا جاتا ہے جبکہ بیٹری کی کیمیائی ساخت اور استعمال کے حوالے سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے جس کے حوالے سے کچھ اہم معلومات پیشِ خدمت ہیں۔ ایپل کمپنی کے مطابق ایک آئی فون کی بیٹری کو اس طرح مینوفیکچر کیا جاتا ہے کہ اسے عام حالات میں چارج کرنے پر اس کی 80 فیصد صلاحیت برقرار رہتی ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سنہ 2019 کے سمارٹ فونز میں دو برس بعد اس کی بیٹری کی عمر تیزی سے کم ہونے لگتی ہے۔
جدید سمارٹ فونز میں چارجنگ کی رفتار کو بڑھایا گیا ہے اس اعتبار سے 30 منٹ سے دو گھنٹے کے اندر بیٹری مکمل طور پر چارج ہو جاتی ہے۔ بیٹری کی چارجنگ کا دورانیہ اس کے سائز اور ایمپیئر کے مطابق ہوتا ہے۔ زیادہ گنجائش والی بیٹری کی چارجنگ میں زیادہ وقت لگتا ہے تاہم اس کے استعمال کا دورانیہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ساری رات موبائل کو چارج پر لگا کر رکھنا کسی طور پر مناسب نہیں اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے کیونکہ ایسا کرنے سے بیٹری کی لائف جلد ختم ہو جاتی ہے۔ بیٹری کو طویل عرصے تک چلانے کے لیے اسے سو فیصد ہونے پر چارجنگ کیبل سے الگ کر دینا چاہیے۔ یہ بھی بہتر ہے کہ بیٹری کو سو فیصد تک چارج کرنے کے بجائے 80 فیصد چارج کیا جائے اور کم سے کم 20 فیصد چارجنگ رہ جانے پر اسے چارجنگ کے لیے لگایا جائے۔
’سائنس الرٹ‘ کے مطابق لیتھیم آئن بیٹری کی کیمیائی عمر وقت گزرنے کے ساتھ رفتہ رفتہ کم ہونے لگتی ہے اور اس کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ جہاں تک لیتھیم آئن بیٹری کے زیادہ چارج کرنے کا تعلق ہے تو ایسا کرنا بعض اوقات خطرناک ثابت ہوتا ہے، زیادہ دیر چارج کرنے سے یہ گرم ہو کر پھٹ بھی سکتی ہے جس سے آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ زیادہ تر جدید سمارٹ فونز میں بلٹ اِن حفاظتی نظام ہوتا ہے جو خود کار طریقے سے بیٹری کو 100 فیصد چارج ہونے کے بعد چارجنگ کے عمل کو منقطع کر دیتا ہے۔ بہتر ہے کہ بیٹری کو بار بار چارج نہ کیا جائے اور ایک ہی بار فل ہونے کے بعد موبائل استعمال کریں کیونکہ موبائل فون بار بار چارجنگ پر لگانے سے بیٹری کی لائف متاثر ہوتی ہے۔
چارجنگ کے دوران فون پھٹ سکتا ہے؟ پہلے کی بات اور تھی تاہم اب جتنے موبائل فونز مینوفیکچر کیے جا رہے ہیں ان میں خود کار حفاظتی سسٹم موجود ہے جس سے چارجنگ کے دوران موبائل فون کے پھٹنے کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔ ماضی میں یہ بھی سننے میں آتا رہا ہے کہ موبائل فون چارجنگ کے دوران پھٹ گیا تاہم یہ موبائل کے نقص کی وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ جب بیٹری کا درجہ حرارت بڑھتا تو وہ گرم ہوکر پھٹ جاتی تھی۔ موجودہ موبائل فونز کی بیٹریاں اس انداز سے ڈیزائن کی گئی ہیں کہ یہ صفر سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بھی بہتر طور پر کام کر سکتی ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
Text
چین کے افغانستان میں بڑھتے ہوئے قدم، امکانات اور چیلنج
اگست 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلا کے دو سال بعد، چین افغانستان میں سب سے بااثرملک کے طور پر ابھرا ہے۔ چین واشنگٹن کے افغانستان سے نکلنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے خلا سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے سفارتی اور سٹریٹجک اثررسوخ کو بڑھا رہا ہے۔ چین خطے میں ایک نجات دہندہ اور علاقائی شراکت دار کے طور پر اپنی اہمیت اجاگر کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ چین کا موجودہ نقطہ نظر بنیادی طور پر نایاب زمینی معدنیات کی تلاش، یوریشیا کے ساتھ علاقائی روابط کے کوششیں اور سلامتی کے خدشات کے گرد گھومنے والے اس کے معاشی مفادات پر مبنی ہے۔ سفارتی سطح پر بیجنگ اور کابل دونوں نے ایک دوسرے کے ممالک میں اپنے سفیر تعینات کیے ہیں۔ دنیا میں چین پہلا ملک ہے جس نے طالبان کے نامزد سفیر کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ کابل میں اپنا سفیر بھی مقرر کیا ہے۔ تاہم بیجنگ نے احتیاط برتتے ہوئے طالبان کی حکومت کو سفارتی طور پر تسلیم نہیں کیا۔ چین طالبان کے ساتھ اپنے تعلقات کو اس سطح تک مضبوط کرنے کا سوچ رہا ہے جہاں سب پہلے اقتصادی، معدنی اور قدرتی وسائل تک رسائی کے ساتھ مغربی ممالک کی موجودگی بہت کم ہو۔
طالبان کے لیے، چینی پیسہ اہمیت کا عامل ہے اور یہ طالبان کی حکومت کی معیشت کو پائیدار طریقے سے سنبھالنے کی صلاحیت میں عام افغانوں کا اعتماد بحال کرنے میں بھی مددگار ہو سکتا ہے۔ اقتصادی محاذ پر، چینی کمپنیاں سکیورٹی خدشات کے باوجود خاص طور پر کان کنی کے شعبے میں کاروباری مواقع تلاش کرنے کے لیے افغانستان کا دورہ کرتی رہتی ہیں۔ افغانستان میں چین کے سفیر واگ یو طالبان کے وزرا اور دیگر سرکاری حکام سے باقاعدہ ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں۔ جولائی 2023 میں، طالبان نے اعلان کیا کہ فین چائنا افغان مائننگ پروسیسنگ اینڈ ٹریڈنگ کمپنی بجلی کی پیداوار، سیمنٹ، مینوفیکچرنگ اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبوں میں 350 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ اسی طرح، جنوری 2023 میں، طالبان نے شمالی افغانستان میں دریائے آمو کے آس پاس تیل کی تلاش کے لیے سنکیانگ سینٹرل ایشیا پیٹرولیم اینڈ گیس کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا۔ اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد یہ طالبان کا پہلا اہم اقتصادی معاہدہ تھا ��ور اس کا آغاز 150 ملین ڈالر کے سالانہ سرمایہ کاری سے ہوا، جس کا حجم تین سال میں 540 ملین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
آمو دریا وسط ایشیائی ممالک اور افغانستان کے درمیان پھیلا ہوا ہے جو 4.5 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔ معاہدے کے مطابق طالبان کو تیل اور گیس کی تلاش کا 20 فیصد حصہ ملے گا، جو مستقبل میں 75 فیصد تک بڑھ جائے گا۔ جولائی 2022 کے بعد سے، چین نے 98 فیصد افغان اشیا پر صفر ٹیرف عائد کیا ہے اور افغان پائن نٹ کی درآمد میں اضافہ کیا ہے۔ ٹیرف میں کمی افغان معیشت کو چین کی معیشت کے ساتھ ہم آہنگ کرتی ہے۔ افغانستان میں لیتھیم، تانبے اور نایاب زمینی معدنیات کے وسیع ذخائر میں بھی چین کو بہت دلچسپی ہے۔ خام مال کے دنیا کے سب سے بڑے خریدار کے طور پر، چین افغانستان کے غیر استعمال شدہ قدرتی وسائل کو اس کی اقتصادی توسیع اور تکنیکی ترقی کے لیے اہم سمجھتا ہے۔ چین سے عالمی سپلائی لائن کو الگ کرنے اور چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی نینو چِپس تک رسائی کو محدود کرنے کی امریکی کوششوں کی وجہ سے یہ قدرتی وسائل تک رسائی چین کی اقتصادی استحکام اور عالمی سطح پر توسیع کے لیے اور بھی اہم ہو گئی ہے۔ یہ نایاب زمینی معدنیات برقی گاڑیوں، سمارٹ فونز اور الیکٹرانک بیٹریوں میں استعمال ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ، چین کو ترکستان اسلامک پارٹی (ٹی آئی پی) جسے چین مخالف عسکریت پسند گروپوں جسے مشرقی ترکستان اسلامک پارٹی بھی کہا جاتا ہے اور داعش خراسان کی موجودگی سے تشویش ہے۔ طالبان حکومت نے (ٹی آئی پی) کو کنٹرول کرنے اور چین کے خلاف حملوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے میں چین کے ساتھ تعاون کیا ہے اور اس کے باوجود اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق، گروپ کی تعداد 300 سے بڑھ کر 1,200 تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح، ٹی آئی پی نے اپنے آپریشنل اڈوں کی تشکیل نو کے ساتھ داعش خراسان اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ آپریشنل تعلقات قائم کر کے ہتھیار بھی حاصل کیے ہیں۔ اگرچہ طالبان نے (ٹی آئی پی) عسکریت پسندوں کو شمالی صوبہ بدخشاں سے چین کی سرحد کے قریب منتقل کیا، لیکن وہ واپس بدخشاں چلے گئے ہیں۔ اب، چین طالبان سے کہہ رہا ہے کہ وہ ٹی آئی پی کے عسکریت پسندوں کو گرفتار کر کے ان کے حوالے کریں۔ تاہم طالبان اس مطالبے کو پورا کرنے سے گریزاں ہیں۔
ٹی آئی پی عسکریت پسند ایک دوراہے پر ہیں انہوں نے طالبان کے ساتھ اس کے بنیادی مقصد ایک خود مختار مشرقی ترکستان ریاست کا قیام کے لیے مدد حاصل کرنے کی امید میں تعاون کیا۔ طالبان نے چین کے کہنے پر ٹی آئی پی پر دباؤ ڈالا ہے۔ تاہم، دو سال کی خاموشی کے بعد ٹی آئی پی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے اور اس کے کچھ عسکریت پسند پہلے ہی داعش خراسان میں شامل ہو چکے ہیں اور اگر طالبان نے اپنی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی نہیں ہٹائی تو اسے مزید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے پہلے ہی اس کے متبادل کے طور پر ٹی ٹی پی اور داعش خراسان کے ساتھ قریبی آپریشنل روابط قائم کر لیے ہیں۔ مختصراً، بڑھتے ہوئے تعلقات کے باوجود اففانستان میں چین کی سلامتی کے لیے خطرات بدستور برقرار ہیں، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات ایک حد سے زیادہ مستحکم نہیں۔ آنے والے برسوں میں طالبان چین کے مستقبل کے تعلقات کا رخ یہی سکیورٹی مسائل متعین کریں گے۔
عبدالباسط خان
مصنف ایس راجارتنم سکول آف انٹرنیشنل سٹڈیز، سنگاپور میں سینیئر ایسوسی ایٹ فیلو ہیں۔
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
Text
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ”بیک ٹو سکول“ کمپئن لانچ کردی
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے پنجاب بھر میں ”بیک ٹو سکول“ کمپئن لانچ کردی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی گورنمنٹ کنیئرڈ گرلز ہائی سکول ایمپرس روڈ میں کمسن بچی کی انرولمنٹ رجسٹریشن کمپین کا باقاعدہ آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے سمارٹ کلاس روم پراجیکٹ کا افتتاح،طالبات سے پودے لگواکر شجرکاری کا آغاز کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کمسن بچی کو گود میں اٹھا کر پیار کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم…
0 notes