#سانگلہ ہل
Explore tagged Tumblr posts
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر512
ننکانہ صاحب:( )07 نومبر 2024۔۔۔۔۔۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر عوام الناس کو معیاری اور مقررہ کردہ نرخوں پر اشیاءکی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب گراں فروشوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف متحرک ہے۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو شہرینہ غلام مرتضی جونیجو کی زیرصدارت پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس ڈی سی کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اسسٹنٹ کمشنر سانگلہ ہل ظہیر الدین بابر سمیت تمام ضلعی پرائس مجسٹریٹس اجلاس میں شریک تھے۔ڈسٹرکٹ آفیسر انڈسٹریز خاور حفیظ نے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی رواں ماہ کے پہلے ہفتے کی کارکردگی بارے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پرائس مجسٹریٹس کی جانب سے ماہ نومبر کے پہلے ہفتے میں 07 ہزار 500 مقامات کو چیک کیا۔ دوران انسپکشن 352 افراد خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے جن کو 10 لاکھ 19 ہزار 500 سو روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔روٹی و نان کی قیمتوں اور کوالٹی کا جائزہ لینے کے لیے 116 مقامات کو چیک کیا گیا ، خلاف ورزی پر 03 لاکھ 19 ہزار روپے کے جرمانے کیے گئے ہیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو شہرینہ غلام مرتضی جونیجو نے ضلعی پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ پرائس مجسٹریٹس روزانہ کی بنیاد پر 35 مقامات کی کڑی چیکنگ یقینی بنائیں اور ماہانہ ٹارگٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروائیاں عمل میں لائیں ، چیکنگ مکمل نہ کرنے والے افسران اپنا قبلہ درست کریں اور اپنے فرائض احسن طریقے سے سر انجام دیں۔انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز پرائس چیکنگ کے لیے خود بھی فیلڈ میں نکلیں اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی مانیٹرنگ کریں۔انہوں نے کہا کہ تمام پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ڈی سی کاونٹرز اور تمام دوکانوں پر شہریوں کی سہولت کے لئے ریٹ لسٹ کو نمایاں جگہ پر آویزاں کروائیں اور انتظامی افسران مہنگی اشیاءفروخت کرنے اور ریٹ لسٹ آویزاں نہ کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں، گراں فروشی پر سخت ایکشن لیتے ہوئے موثر کاروائیاں جاری رکھیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے لئے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں ، ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب سبزی و فروٹ منڈیوں میں رسد و طلب کے عمل کی سخت مانیٹرنگ کو مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔
0 notes
Text
سانگلہ ہل کے بے شمار مساٸل ہیں جن کو حل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کررہے ہیں ۔منی پارک کینال روڈ کی جلد صفاٸی کرواٸی جاۓ گی ۔فقیر محمد بادشاہ
سانگلہ ہل کے بے شمار مساٸل ہیں جن کو حل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کررہے ہیں ۔منی پارک کینال روڈ کی جلد صفاٸی کرواٸی جاۓ گی ۔فقیر محمد بادشاہ
سانگلہ ہل ۔(تحیصل رپورٹر) سانگلہ ہل کے مساٸل پر بات چیت کرتے ھوۓ بلدیہ سانگلہ ہل کے چیرمین فقیر محمد بادشاہ نے کہا کہ سانگلہ ہل کے بے شمار مساٸل ہیں جن کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں ۔طارق محمود بیورو چیف مناقب ننکانہ کے سوال کینال روڈ پر بناۓ گے منی پارک کی صفاٸی کے بارے میں کہا کہ ان کی صفاٸی کے لیے سابقہ ادوار میں 130 ملازم بھرتی کیے گۓ ہیں لیکن عملی طور پر کچھ نظر نہیں آرہا ھم اپنے طور…
View On WordPress
0 notes
Text
ضلع ننکانہ میں ترقی کے منصوبے شروع کیے گئے:سرور
ضلع ننکانہ میں ترقی کے منصوبے شروع کیے گئے:سرور
ننکانہ صاحب: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ حکومت عوام کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو شاہین چوک سانگلہ ہل میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی میں کوئی آمریت نہیں اور اپوزیشن ناکام رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ دیہات اور شہروں میں رہنے والے عوام کو صاف پانی کی فراہمی ہم��را مشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں ترقیاتی منصوبے…
View On WordPress
0 notes
Text
نوجوان کی تلاش میں غیر ملکی خاتون نے ہوٹل کی کھڑکی سے چھلانگ لگادی
نوجوان کی تلاش میں غیر ملکی خاتون نے ہوٹل کی کھڑکی سے چھلانگ لگادی
ملتان میں پاکستانی نوجوان کو ڈھونڈنے کے لیے آنے والی غیر ملکی خاتون نے ہوٹل کی کھڑکی سے چھلانگ لگادی، معمولی زخمی ہوگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ روسی خاتون سانگلہ ہل کے ایک نوجوان سے ملنے پاکستان آئی تھی۔ پولیس کے مطابق سانگلہ ہل کا رہائشی عبداللّٰہ اور خاتون ��بئی میں ساتھ رہتے تھے، عبداللّٰہ خاتون کو دبئی چھوڑ کر آگیا تھا اور خاتون اس ڈھونڈنے کے لیے پاکستان آئی تھی۔ پولیس کے مطابق روسی خاتون آئی…
View On WordPress
0 notes
Photo
These beautiful hands are always raised for my success and long life . (at پنجاب دی شان سانگلہ ہل) https://www.instagram.com/gulzaibghauri/p/CXVJn1dqGq6/?utm_medium=tumblr
0 notes
Text
مظاہرین کا احتجاج ،ٹرینوں کو متبادل روٹ سے چلانے کا فیصلہ
مظاہرین کا احتجاج ،ٹرینوں کو متبادل روٹ سے چلانے کا فیصلہ
محکمہ ریلوے نے مظاہرین کے احتجاج کے باعث پشاور، راولپنڈی سے لاہور آنے جانے والی ٹرینوں کو متبادل روٹ سے چلانے کا فیصلہ کرلیا۔ پشاور اور راولپنڈی سے آنے اورجانے والی ٹرینوں کو براستہ جنڈ، بسال، کندیاں، سرگودھا، سانگلہ ہل، شیخوپورہ، لاہور روانہ کیا جارہا ہے۔ ترجمان ریلوے کے مطابق موجودہ حالات کے پیش نظر ریلوے انتظامیہ نے پشاور، راولپنڈی سے لاہور آنے اور جانے والی ٹرینوں کو متبادل روٹ سے چلانے کا…
View On WordPress
0 notes
Text
رشتہ سے انکار پر 2 بھائیوں نے تایا زاد بہنوں کو قتل کردیا - اردو نیوز پیڈیا
رشتہ سے انکار پر 2 بھائیوں نے تایا زاد بہنوں کو قتل کردیا – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین سانگلہ ہل / مانانوالہ: چک نمبر31رڑیانہ میں رشتہ دینے سے انکار 2 بھائیوں نے اپنی تایا زاد بہنوں کو گلے میں دوپٹے کا پھندا ڈال کر قتل کردیا۔ سانگلہ ہل کے نواحی چک نمبر31رڑیانہ میں رشتہ دینے سے انکار 2 بھائیوں وقاص عرف کاشی اور اشتیاق نے اپنی تایا زاد بہنوں 18سالہ سجل بی بی اور 16سالہ حجاب فاطمہ کو گلے میں دوپٹے کا پھندا ڈال کر قتل کردیا۔ پولیس نے دونوں ملزمان کوگرفتار کر…
View On WordPress
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر ننکانہ صاحب
ننکانہ صاحب:02 اکتوبر 2024
وزیر اعلیٰ پنجاب کے " ستھرا پنجاب مشن " کو عملی جامہ پہنانے کے ڈی سی ننکانہ فیلڈ میں متحرک
ننکانہ سٹی ، بچیکی ، موڑ کھنڈا اور منڈی فیض آباد کا ہنگامی دورہ ، صفائی ، تجاوزات اور دیگر معاملات کا ��ائزہ لیا
اسسٹنٹ کمشنر وجہیہ ثمرین ، سی او ضلع کونسل ، سی او ایم سی ، ایکسین ہائی وے ، انکروچمنٹ انسپکٹرز بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ
موڑ کھنڈا اور منڈی فیض آباد کا علاقہ تجاوزات سے پاک کر دیا گیا ہے۔ڈی سی محمد تسلیم اختر راو
ضلع کے تمام شہروں میں ریڑھی بانوں کے جگہ مختص کر دی گئی ہے ، جہاں ریڑھی بان اپنا بہتر روزگار کما سکیں گے۔ڈپٹی کمشنر
وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق غریب لوگوں کے لیے روزگار کے بہتر مواقع پیدا کریں گے۔ڈی سی ننکانہ
ننکانہ سٹی ، شاہکوٹ ، سانگلہ ہل سمیت دیگر علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ڈی سی ننکانہ
دوکانوں کے آگے تعمیر پختہ تھڑے مسمار اور عارضی رکاوٹیں ہٹا کر سامان کو ضبط کیا جا رہا ہے۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ
شہریوں کیطرف سے تجاوزات کیخلاف آپریشن کرنے پر ضلعی انتظامیہ کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین۔
تاجروں کو آئندہ مقرر حد سے تجاوز کرنیکی صورت میں سخت کارروائی کیلئے تیار رہنے کی وارننگ
شہروں کا حسن بحال رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ
ضلع بھر میں شہروں کی صفائی کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدام جاری ہیں۔ڈی سی محمد تسلیم اختر راو
0 notes
Text
اسسٹنٹ کمشنرسانگلہ ہل ڈاکٹر مبارک رضا راجپوت نے سیون سٹار مل کا دورہ کیا۔
اسسٹنٹ کمشنرسانگلہ ہل ڈاکٹر مبارک رضا راجپوت نے سیون سٹار مل کا دورہ کیا۔
سانگلہ ہل(اسپیشل رپورٹر ) ڈپٹی کمشنر ننکانہ زاہد پرویز وڑائچ کی خصوصی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر سانگلہ ہل ڈاکٹر مبارک رضا راجپوت نے سیون سٹار مل کا دورہ کیا،شوگر مل انتظامیہ کو 19 نومبر تک کرشنگ سیزن 22 -2021 شروع کرنے کے احکامات جاری کیے
View On WordPress
0 notes
Photo
احساس کفالت پروگرام کے تحت ملنے والی امدادی رقوم سے فنگر پرنٹ نہ آنے والے افراد تاحال محروم ننکانہ صاحب(این این آئی)سانگلہ ہل وزیر اعظم پاکستان کے احساس کفالت پروگرام کے تحت ملنے والی امدادی رقوم سے فنگر پرنٹ نہ آنے والے افراد تاحال محروم ۔ حکومت کی طرف سے ہمارے موبائل پر پیسے آنے کی اطلاع موصول ہو چکی ہے مگر سینٹر پر عملہ فنگر پرنٹ شو نہ ہونے پر رقم دینے سے انکاری ہیں۔ متاثرین۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کے احساس کفالت پروگرام کے تحت ملنے والی
0 notes
Photo
ماسک مہنگے داموں اور بلیک میں فروخت کرنیوالوں کی شامت آ گئی، سٹور سیل، بھاری جرمانے ننکانہ صاحب(این این آئی)سانگلہ ہل اسسٹنٹ کمشنر سمیرا عنبرین کا ایکشن۔ماسک مہنگے داموں اور بلیک میں فروخت کرنے پر شہر کے بڑے لاوا میڈیکل سٹورکو 80ہزار جرمانہ کے ساتھ سیل کر دیاسیل کرتے وقت لاوا میڈیکل سٹورکے کروڑ پتی مالکان نے
0 notes
Photo
سانگلہ ہل حمید نظامی روڈ پر خان بابا ہوٹل سے زیریلا کھانا کھانے سے خاتون کی حالت غیر ننکانہ صاحب(این این آئی)سانگلہ ہل حمید نظامی روڈ پر خان بابا ہوٹل سے زیریلا کھانا کھانے سے خاتون کی حالت غیر‘ ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر نغمانہ نے ٹیم کے ہمراہ بر وقت کارروائی کرتے ہوئے زہریلا کھانا تلف کر کے ہوٹل مالک کو 20ہزار روپے جرمانہ کر دیا ۔بتایا گیا ہے کہ محلہ شریف پورہ کے رہائشی عثمان نے حمید نظامی روڈ پر واقع خان بابا ہوٹل سے فیملی کیلئے کھانا لیا جو مضر صحت تھا کھانا کھاتے ہی عثمان کی بیوی کی حالت غیر ہوگئی جسے مقامی نجی ہسپتال میں طبی امداد کیلئے منتقل کر دیا عثمان جب
0 notes
Text
پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب آگئے
پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب آگئے
پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، تیز بارش سے ندی نالے بھی بپھر گئے، چھتیں گرنے کے واقعات میں ایک بچی جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ مون سون رنگ دکھانے لگا۔ ملک کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ فیصل آباد، نارووال، جھنگ، چنیوٹ میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ چناب نگر، سانگلہ ہل، پنڈی بھٹیاں میں جھل تھل ایک…
View On WordPress
0 notes
Photo
تاریخ فیصل آباد تاریخ فیصل آباد شہر فیصل آباد کی تاریخ سوا صدی پرانی ہے آج سے کم و بیش123 سال پہلے جھاڑیوں پر مشتمل یہ علاقہ مویشی پالنے والوں کا گڑھ تھا۔ 1892ء میں اسے جھنگ اور گوگیرہ برانچ نامی نہروں سے سیراب کیا جاتا تھا۔ 1895ء میں یہاں پہلا رہائشی علاقہ تعمیر ہوا، جس کا بنیادی مقصد یہاں ایک منڈی قائم کرنا تھا۔ ان دنوں شاہدرہ سے شورکوٹ اور سانگلہ ہل سے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے مابین واقع اس علاقے کو ساندل بار کہا جاتا تھا۔ یہ علاقہ دریائے راوی اور دریائے چناب کے درمیان واقع دوآبہ رچنا کا اہم حصہ ہے۔ لائلپور شہر کے قیام سے پہلے یہاں پکا ماڑی نامی قدیم رہائشی علاقہ موجود تھا، جسے آجکل پکی ماڑی کہا جاتا ہے اور وہ موجودہ طارق آباد کے نواح میں واقع ہے۔ یہ علاقہ لوئر چناب کالونی کا مرکز قر��ر پایا اور بعد ازاں اسے میونسپلٹی کا درجہ دے دیا گیا۔ موجودہ ضلع فیصل آباد انیسویں صدی کے اوائل میں گوجرانوالہ، جھنگ اور ساہیوال کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ جھنگ سے لاہور جانے والے کارواں یہاں پڑاؤ کرتے۔ اس زمانے کے انگریز سیاح اسے ایک شہر بنانا چاہتے تھے۔ اوائل دور میں اسے چناب کینال کالونی کہا جاتا تھا، جسے بعد میں پنجاب کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل سر جیمز بی لائل کے نام پر لائلپور کہا جانے لگا۔ 1896ء میں گوجرانوالہ، جھنگ اور ساہیوال سے کچھ علاقہ الگ کر کے اس پر مشتمل لائلپور تحصیل قائم ہوئی جسے انتظام و انصرام کے لئے ضلع جھنگ میں شامل کر دیا گیا۔ 1902ء میں اس کی آبادی 4 ہزار نفوس پر مشتمل تھی۔ 1903ء میں گھنٹہ گھر کی تعمیر کا آغاز ہوا اور وہ 1906ء میں مکمل ہوا۔ 1904ء میں ضلع کا درجہ دیا گیا، اس سے قبل یہ ضلع جھنگ کی ایک تحصیل تھا۔ 1906ء میں لائلپور کے ضلعی ہیڈکوارٹر نے باقاعدہ کام شروع کیا۔ یہی وہ دور تھا جب اس کی آبادی سرکلر روڈ سے باہر نکلنے لگی۔ 1908ء میں یہاں پنجاب زرعی کالج اور خالصہ سکول کا آغاز ہوا، جو بعد ازاں بالترتیب جامعہ زرعیہ فیصل آباد جو زرعی یونیورسٹی کے نام سے بھی جانی جاتی ہے اور خالصہ کالج کی صورت میں ترقی کر گئے۔ خالصہ کالج آج بھی جڑانوالہ روڈ پر میونسپل ڈگری کالج کے نام سے موجود ہے۔ 1909ء میں ٹاؤن کمیٹی کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دے دیا گیا اور ڈپٹی کمشنر کو پہلا چیئرمین قرار دیا گیا۔ 1910ء میں پنجاب کے نہری نظام کی قدیم ترین اور مشہورنہر لوئر چناب تعمیر ہوئی۔ 1920ء میں سرکلر روڈ سے باہر پہلا باقاعدہ رہائشی علاقہ ڈگلس پورہ قائم ہوا۔ 1930ء میں یہاں صنعتی ترقی کا آغاز ہوا۔ 1934ء میں مشہورِ زمانہ لائلپور کاٹن ملز قائم ہوئی۔ 1943ء قائد اعظم محمد علی جناح فیصل آباد تشریف لائے اور انہوں نے دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں عظیم الشان اجتماع سے خطاب کیا۔ 3 مارچ 1947ء کو قیام پاکستان کا اصولی فیصلہ اور لائلپور کی پاکستان میں شمولیت بارے خبر ملنے پر لائلپور کے مسلمانوں نے شکرانے کے نوافل ادا کئے اور مٹھایاں بانٹیں۔ 1947ء میں قیامِ پاکستان کے بعد شہر کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا، جس کے باعث شہر کا رقبہ بھی وسعت اختیار کر گیا۔ قیامِ پاکستان کے وقت شہر کا رقبہ صرف 3 مربع میل تھا، جو اب 10 مربع میل سے زیادہ ہو چکا ہے۔ بہت سے نئے رہائشی علاقے بھی قائم ہوئے، جن میں پیپلزکالونی اور غلام محمدآباد جیسے بڑے علاقے بھی شامل ہیں۔ 1977ء میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر لائلپور کو میونسپلٹی سے ترقی دے کر میونسپل کارپوریشن کا درجہ دیا گیا۔ 1985ء میں اسے ضلع فیصل آباد، ضلع جھنگ اور ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ پر مشتمل ڈویژنل صدر مقام قرار دیا گیا۔ اسی موقع پر اس کا نام لائلپور سے تبدیل کرتے ہوئے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ فیصل شہید کے نام پر فیصل آباد رکھ دیا گیا۔ 2005ء میں یہاں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نظام لاگو کیا گیا۔ گھنٹہ گھر: فیصل آباد کی اہم خصوصیت شہر کا مرکز ہے، جو ایک ایسے مستطیل رقبے پر مشتمل ہے، جس کے اندر جمع اور ضرب کی اوپر تلے شکلوں نے اسے 8 حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ اس کے درمیان میں، جہاں آ کر آٹھوں سڑکیں آپس میں ملتی ہیں، مشہورِ زمانہ گھنٹہ گھر کھڑا ہے۔ گھنٹہ گھر کے مقام پر ملنے والی آٹھوں سڑکیں شہر کے 8 اہم بازار ہیں، جن کی وجہ سے اسے آٹھ بازاروں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ گھنٹہ گھر سے شروع ہو کر بیرونی طرف پھیلتے ہوئے بازار اس جگہ کو برطانوی پرچم کی شکل دیتے ہیں، جو سر جیمز لائل نے اپنے ملک کی یادگار کے طور پر یہاں چھوڑا ہے۔ گھنٹہ گھر کی تعمیر کا فیصلہ ڈپٹی کمشنر جھنگ کیپٹن بیک (Capt Beke) نے کیا اور اس کا سنگ بنیاد 14 نومبر 1903ء کو سر جیمز لائل نے رکھا۔ جس جگہ کو گھنٹہ گھر کی تعمیر کے لئے منتخب کیا گیا وہاں لائلپور شہر کی تعمیر کے وقت سے ایک کنواں موجود تھا۔ اس کنوئیں کو سرگودھا روڈ پر واقع چک رام دیوالی سے لائی گئی مٹی سے اچھی طرح بھر دیا گیا۔ یونہی گھنٹہ گھر کی تعمیر میں استعمال ہونے والا پتھر 50 کلومیٹر کی دوری پر واقع سانگلہ ہل نامی پہاڑی سے لایا گیا۔ 1906ء کے اوائل میں گھنٹہ گھر کی تعمیر کا کام گلاب خان کی زیرنگرانی مکمل ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ گلاب خان کا تعلق اسی خاندان سے تھا، جس نے بھارت میں آگرہ کے مقام پر تاج محل تعمیر کیا تھا۔ گھنٹہ گھر 40 ہزار روپے کی لاگت سے 2 سال کے عرصے میں تعمیر ہوا۔ اس کی تکمیل پر ایک تقریب کا انعقاد ہوا، جس کے مہمانِ خصوصی اس وقت کے مالیاتی کمشنر پنجاب مسٹر لوئیس تھے۔ گھنٹہ گھر میں نصب کرنے کے لئے گھڑی بمبئی سے لائی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ لائلپور کا گھنٹہ گھر ملکہ وکٹوریہ کی یاد میں تعمیر کیا گیا، جو 80 سال قبل فوت ہو چکی تھیں۔ گھنٹہ گھر کی تعمیر سے پہلے شہر کے آٹھوں بازار مکمل ہو چکے تھے۔ برطانوی پرچم یونین جیک پر مبنی فیصل آباد شہر کا نقشہ اس دور کے ماہرتعمیرات ڈیسمونڈ ینگ (Desmond Yong) نے ڈیزائن کیا، جو درحقیقت سرگنگا رام کی تخلیق تھا، جو اس دور کے مشہور آبادیاتی منصوبہ ساز (town planner) تھے۔ آٹھ بازاروں پر مبنی شہر کا کل رقبہ 110 مربع ایکڑ تھا۔ گھنٹہ گھر کے مقام پر باہم جڑنے کے علاوہ یہ آٹھوں بازار گول بازار نامی دائرہ شکل کے حامل بازار کی مدد سے آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ یونین جیک کی بیرونی مستطیل آٹھوں بازاروں کے آخری سروں کو بھی سرکلر روڈ کی شکل میں آپس میں ملاتی ہے۔ گھنٹہ گھر کی تعمیر کے وقت اس کے گرد 4 فوارے بنائے گئے تھے، جو کچہری بازار، امیں پور بازار، جھنگ بازار اور کارخانہ بازار کی سمت موجود تھے اور انہیں آٹھوں بازاروں میں سے دیکھا جا سکتا تھا، مگر مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ ان میں سے 2 فوارے غائب ہو چکے ہیں۔ اب صرف کچہری بازار اور جھنگ بازار کی سمت والے فوارے قائم ہیں۔ اگرچہ 100 سال گزرنے کے باوجود گھنٹہ گھر کی بیرونی حالت درست حالت میں ہے، تاہم اس کی اندرونی حالت شکست و ریخت کا شکار ہے۔ اگر اس کی مرمت پر بروقت توجہ نہ دی گئی تو اہل فیصل آباد زلزلے کے کسی چھوٹے جھٹکے سے ایک اہم تاریخی ورثے سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔ گھنٹہ گھر کی اندرونی سیڑھیوں اور ستونوں کا پلستر ٹوٹنا شروع ہو چکا ہے۔ سیاح اس کی اڑی ہوئی رنگت اور ہر طرف اڑتی ہوئی دھول سے پریشان ہوتے ہیں۔ آٹھ بازار: گھنٹہ گھر کے گرد قائم 8 بازاروں کے نام اس سمت واقع کسی اہم علاقے کی غمازی کرتے ہیں۔ ریل بازار - اس کی بیرونی سمت ریلوے روڈ واقع ہے، جو ریلوے اسٹیشن کو جا نکلتا ہے۔ کچہری بازار - اس کی بیرونی طرف عدالتیں قائم ہیں۔ چنیوٹ بازار - اس طرف ضلع چنیوٹ واقع ہے۔ امیں پور بازار - یہاں سے ایک سڑک امیں پور بنگلہ کی طرف جاتی ہے۔ بھوانہ بازار - اس سمت میں بھوانہ واقع ہے۔ جھنگ بازار - اس بازار کا رخ جھنگ کی طرف ہے۔ منٹگمری بازار - اس بازار کا نام ساہیوال کے پرانے نام منٹگمری کی وجہ سے رکھا گیا، جو اسی سمت واقع ہے۔ کارخانہ بازار - اس جانب قدیم دور میں کارخانے قائم تھے، جن میں سے چند ایک اب بھی باقی ہیں۔ آٹھ بازاروں کی کہاوت قیام پاکستان کے موقع پر انگریزوں کا یہ کہنا تھا کہ وہ لائلپور کے آٹھ بازاروں کی صورت میں اپنی شناخت، برطانوی پرچم (یونین جیک) ہمیشہ کے لئے اس خطے میں امر کر کے جا رہے ہیں، جبکہ ردعمل میں یہاں کے باسیوں کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ برطانیہ کے پرچم کو صبح و شام اپنے قدموں تلے روندھتے رہیں گے۔ نام: پکا ماڑی (پکی ماڑی) - 1890ء کے لگ بھگ طارق آباد کے قریب واقع شہر کی سب سے قدیم بستی ساندل بار - لائلپور کے قیام سے قبل یہ زرخیز میدانی علاقہ ساندل بار کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ لائلپور - 1896ء میں جھنگ کی تحصیل کے طور پر لائلپور کے نام سے شہر کا باقاعدہ قیام عمل میں آیا۔ فیصل آباد - 1979 میں ڈویژنل صدر مقام بناتے وقت سعودی فرمانروا شاہ فیصل شہید کے نام سے موسوم کیا گیا۔ مراسلہ طارق تاسی لاہور پاکستان
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر423
ننکانہ صاحب:27( ) ستمبر 2024۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ناجائز تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے ناجائز تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کا جائزہ لینے کے لیے موڑ کھنڈا سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کیا۔سی او ضلع کونسل عامر اختر بٹ ، سی او میونسپل کمیٹی ، پولیس ، ریونیو سمیت دیگر اداروں کے افسران بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ۔تھے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ننکانہ سٹی ، موڑ کھنڈا ، منڈی فیض آباد کا 90 فیصد علاقہ ناجائز قابضین سے واگزار کروا لیا گیا ہے ، دوران آپریشن بل بورڈ ، تھڑوں سمیت دیگر پکی تجاوزات کو گرایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تحصیل شاہکوٹ ، تحصیل سانگلہ ہل سمیت دیگر شہروں میں ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز آج سے کیا جا رہا ہے ، ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لیے آپریشن کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز ، اسسٹنٹ کمشنرز سمیت دیگر متعلقہ افسران ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لیے آپریشن ٹیموں کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں ، تاجر حضرات ناجائز تجاوزات کو خود ہٹا لیں ، آپریشن کے دوران کسی کے ساتھ رعایت نہیں برتی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ضلع ننکانہ کو ناجائز تجاوزات سے پاک کرنا میرا مشن ہے ، وزیر اعلی پنجاب کے ویڑن کے مطابق عوامی گزرگاہوں کو ہر صورت ناجائز تجاوزات سے پاک کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن کو کسی صورت موخر نہیں کیا جائے گا ، ناجائز قابضین سے اسٹیٹ لینڈ کو واگزار کروانے کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لیے آپریشن میں حصہ لینے والے افسران و ملازمین کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لیے کسی قسم کا دباو برداشت نہ کیا جائے تمام مقامات پر بلاتفریق آپریشن جاری رکھا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریڑھی بانوں کے لیے ضلع کے تمام شہروں میں ریڑھی بازاروں کے لیے جگہ مختص کر رہے ہیں ، ریڑھی بان متعلقہ اداروں کو جگہ کے حصول کے لیے فوری درخواستیں جمع کروا دیں ، درخواست جمع نہ کروانے والے ریڑھی بانوں کو جگہ آلاٹ نہیں کی جائے گی۔
0 notes