#سال 2017
Explore tagged Tumblr posts
Text
عام انتخابات اور عوامی لاتعلقی
عام انتخابات کے انعقاد میں گنتی کے دن باقی ہیں لیکن سوشل میڈیا کے علاوہ گراؤنڈ پر عام انتخابات کا ماحول بنتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ کسی بڑی سیاسی جماعت کو جلسے کرنے کی جرات نہیں ہو رہی اور اگر کوئی بڑا سیاسی لیڈر جلسہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے عوامی سرد مہری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور میاں نواز شریف جیسا سینئر سیاستدان اپنی تقریر 20 منٹ میں سمیٹتے ہوئے وہاں سے نکل جانے میں ہی عافیت سمجھتا ہے۔ اگرچہ بعض جگہوں پر بلاول بھٹو اور مریم نواز جلسے منعقد کر رہے ہیں لیکن وہاں کی رونق ماضی کے انتخابی جلسوں سے یکسر مختلف ہے۔ پاکستان کا مقبول ترین سیاسی لیڈر اس وقت پابند سلاسل ہے اور اس کی جماعت کو جلسے کرنے کی اجازت نہیں جبکہ عوام اسی کی بات سننا چاہتے ہیں۔ جبکہ جنہیں 'آزاد چھوڑ دیا گیا ہے انہیں جلسے کرنے کی آزادی تو ہے لیکن عوام ان کی بات پر کان دھرنے کے لیے تیار نہیں۔ کراچی سے لے کر خیبر تک سنسان انتخابی ماحول ہے تقریریں ہیں کہ بے روح اور عوام ہیں کہ لا تعلق۔
اس لاتعلقی کی متعدد وجوہات ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ تحریک انصاف کے خلاف جاری کریک ڈاؤن ہے۔ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو اس کے انتخابی نشان سے محروم کر دیا اور ان کے نامزد امیدواروں کو بغیر نشان کے انتخابات لڑنے پر مجبور کیا گیا۔ ایک مرتبہ پھر وہی عمل دہرایا گیا جو 2017 میں میاں نواز شریف کی مسلم لیگ کے ساتھ کیا گیا تھا۔عمران خان اور ان کے اہم ساتھی مقدمات کی وجہ سے سلاخوں کے پیچھے ہیں اور وہ 9 مئی سمیت متعدد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان اقدامات نے نہ صرف انتخابات کو متنازع بنا دیا ہے بلکہ انہیں عوام سے بھی دور کر دیا ہے۔ دوسری بڑی وجہ گزشتہ دو سال سے جاری شدید معاشی بحران ہے۔ شہباز حکومت نے عوام کی بنیادی استعمال کی چیزوں اور اشیاء خورد و نوش عوام کی پہنچ سے دور کر دیے تھے اور ان اقدامات کا نتیجہ یہ ہے کہ عام آدمی بجلی کا بل بھی ادا کرنے سے قاصر ہے۔ بیشتر عوام اپنے اور اپنے گھر والوں کے لیے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے میں مصروف ہیں۔ انہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ انتخابات ہوتے ہیں یا نہیں اگلی حکومت کون بناتا ہے، حکومت کا اتحادی کون کون ہو گا اور اپوزیشن کس کا مقدر ٹھہرے گی۔
انہیں تو اس بات سے غرض ہے کہ ان کے بچے کھانا کھا سکیں گے یا نہیں، وہ اپنے بچوں کی فیسیں ادا کر سکیں گے یا نہیں۔ شہباز حکومت کے اقدامات کے باعث آج معیشت اوندھے منہ پڑی ہے۔ ملازم پیشہ افراد اپنی ضروریات زندگی پورا کرنے کے لیے ایک سے زائد جگہوں پر ملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔ کاروباری طبقہ جو پہلے ہی بے ہنگم ٹیکسوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار تھا عوام کی ��مزور ہوتی معاشی حالت نے اس کی کمر بھی توڑ کے رکھ دی ہے۔ مالی بد انتظامی اور سیاسی عدم استحکام نے معیشت کی ڈوبتی کشتی پر بوجھ میں اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے وہ معاشی دلدل میں دھنستی جا رہی ہے جس کے براہ راست اثرات عوام پر منتقل ہو رہے ہیں۔ نگراں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی ہے لیکن بدانتظامی کے باعث اس کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے۔ ذرائع نقل و حمل کے کرایوں میں کمی نہیں آئی نہ ہی بازار میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ جس کے باعث عوامی بیزاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو انہیں انتخابات اور انتخابی عمل سے دور کر رہا ہے۔
میری دانست میں اس کی تیسری بڑی وجہ ریاستی اداروں اور عام آدمی کے مابین اعتماد کا فقدان ہے عوام اس بات پر توجہ ہی نہیں دے رہے کہ آٹھ فروری کے انتخابات میں کون سی جماعت زیادہ نشستیں حاصل کرے گی کیونکہ ایک تاثر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آپ جس کو چاہیں ووٹ دیں ایک مخصوص سیاسی جماعت کو ہی اقتدار کے منصب پر فائز کیا جائے گا۔ اس عدم اعتماد کے باعث بھی عوام اس انتخابی مشق سے لا تعلق نظر آتے ہیں۔ رہی سہی کسر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی ووٹر لسٹوں نے پوری کر دی ہے۔ ان ووٹر لسٹوں میں بد انتظامی اور نالائقیوں کے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں۔ بہت کم لوگ ایسے ہیں جن کے ووٹ ماضی میں قائم کردہ پولنگ اسٹیشن پر موجود ہیں۔ ووٹر لسٹوں میں غلطیوں کی بھرمار ہے، ایک وارڈ کے ووٹ دوسرے وارڈ کے پولنگ اسٹیشن پر شفٹ کر دیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا سسٹم ابھی سے بیٹھ گیا ہے اور مخصوص نمبر پر کیے گئے میسج کا جواب ہی موصول نہیں ہوتا۔
ووٹر لسٹیں جاری ہونے کے بعد امیدواروں اور ان کے انتخابی ایجنٹوں میں عجیب بے چینی اور مایوسی کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ شہروں میں ووٹر لسٹوں کی یہ کیفیت ہے تو دیہات میں کیا حال ہو گا۔ اور اس پر مستزاد یہ کہ روزانہ انتخابات کے حوالے سے نت نئی افواہوں کا طوفان آ جاتا ہے جو امیدواروں کو بددل کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں غیر یقینی کی کیفیت پختہ کر دیتا ہے۔ اور پھر یہ سوال بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ اگر ایک مخصوص گروہ کو انجینئرنگ کے ذریعے اقتدار پر مسلط کر بھی دیا گیا تو کیا وہ عوام کے دکھوں کا مداوا کر بھی سکے گا؟ عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی اشد ضرورت ہے جس میں تمام جماعتوں کو انتخاب میں حصہ لینے کے مساوی مواقع میسر ہوں اور ساتھ ساتھ ووٹر لسٹوں میں پائی جانے والی غلطیوں بے ضابطگیوں اور نالائقیوں کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔عوام کو ان کے جمہوری حق کے استعمال سے محروم کرنے کی سازش اگر کامیاب ہو گئی تو یہ ملک کے جمہوری نظام کے لیے اچھا شگون نہیں ہو گا۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
#Imran Khan#Pakistan#Pakistan Election 2024#Pakistan Politics#Pakistan Tehreek-e-Insaf#Politics#PTI#World
4 notes
·
View notes
Text
بوریس جانسون مدعی است پس از دیدار نتانیاهو در سال 2017، دستگاه شنود در حمام وزارت خارجه پیدا شده است
به گفته نخستوزیر اسبق بریتانیا، پس از خروج نتانیاهو از اتاقک، یک دستگاه شنود پیدا کرد. بوریس جانسون، نخستوزیر سابق بریتانیا مدعی شد که پس از دیدار بنیامین نتانیاهو، نخستوزیر اسرائیل در سال 2017، یک دستگاه شنود در حمام شخصی وی در وزارت خارجه کشف شد. این حادثه که در کتاب خاطرات جانسون منتشر شده است، نشان میدهد که این اشکال پس از استفاده نتانیاهو از امکانات در طی ملاقات با جانسون پیدا شده…
0 notes
Text
یحییٰ سنوار، حماس سربراہ کون ہیں؟
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ یحییٰ سنوار ایک سخت اور پُرعزم جنگجو شخصیت کے مالک ہیں جو اسرائیل کے خلاف فلسطینی تحریک میں نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
پس منظر اور ابتدائی زندگی یحییٰ سنوار 1962 میں غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں پیدا ہوئے۔ انکا تعلق ایک غریب فلسطینی خاندان سے ہے اور بچپن ہی سے انہوں نے اسرائیل کے خلاف فلسطینی جدوجہد میں حصہ لیا۔ حماس سربراہ کی جوانی 1980 کی دہائی کے ابتدائی سالوں میں گزری، جو فلسطین کی آزادی کے لیے ایک اہم دور سمجھا جاتا ہے۔
حماس میں شمولیت اور قیادت کا سفر یحییٰ سنوار نے حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کی رہنمائی میں 1980 کی دہائی میں حماس میں شمولیت اختیار کی، وہ جلد ہی تنظیم کے اندرونی سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ بن گئے، یہ یونٹ اسرائیلی حکام کےلیے جاسوسی کرنے والوں کی نشاندہی کرنے اور سزا دینے کےلیے ذمہ دار تھا۔ ان کے اس کردار نے انہیں ایک سخت گیر اور غیر مصالحانہ شخصیت کے طور پر م��عارف کروایا۔
قید اور رہائی یحییٰ سنوار کو 1988 میں اسرائیل نے گرفتار کیا اور متعدد قتل کے الزامات میں انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ انہوں نے اسرائیل کی جیلوں میں تقریباً 22 سال گزارے جہاں ان کے نظریات اور ان کی عسکری صلاحیتوں میں مزید پختگی آئی۔ انہیں 2011 میں ایک اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے میں ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں کے ساتھ رہا کیا گیا۔ یہ رہائی انہیں حماس کے اندر ایک مضبوط مقام دلوانے کا سبب بھی بنی۔
حماس کی قیادت میں کردار رہائی کے بعد یحییٰ سنوار نے تیزی سے حماس میں اپنی پوزیشن مضبوط کی۔ 2017 میں انہیں حماس کے غزہ پٹی کے لیے سیاسی دفتر کا سربراہ منتخب کیا گیا۔ ان کے اس عہدے نے انہیں حماس کے عسکری اور سیاسی ونگز کے درمیان ایک رابطے کا کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کیا۔ سنوار کو حماس کی حکمت عملی میں ایک کلیدی کردار ادا کرنے والا رہنما مانا جاتا ہے، خصوصاً اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور مسلح جدوجہد کے حوالے سے۔ ان کے فیصلے اکثر سخت گیر ہوتے ہیں اور وہ کسی بھی قسم کے مذاکرات یا سمجھوتے کے حامی نہیں سمجھے جاتے۔
حماس کے موجودہ حالات اور سنوار کی قیادت اکتوبر 2023 میں اسرائیل کے خلاف حملوں کے بعد یحییٰ سنوار زیر زمین چلے گئے اور ان کی تلاش اسرائیل کے لیے ایک اولین ترجیح بن گئی۔ اسرائیلی فوج نے متعدد بار غزہ میں یحییٰ سنوار کو تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ مسلسل اسرائیلی جاسوسی اور حملوں سے بچنے میں کامیاب رہے۔ یحییٰ سنوار کی قیادت میں حماس نے ناصرف اپنی عسکری صلاحیتوں میں اضافہ کیا بلکہ فلسطینی عوام کے درمیان اپنی مقبولیت کو بھی برقرار رکھا۔ ان کی حکمت عملی نے حماس کو تنقید کے باوجود بین الاقوامی سطح پر ایک طاقتور مزاحمتی تحریک کے طور پر قائم رکھا ہے۔
شخصیت اور اثرات
یحییٰ سنوار کو ایک کرشماتی اور سخت گیر رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے دریغ نہیں کرتے۔ ان کی قیادت نے حماس کو ایک مضبوط عسکری اور سیاسی قوت میں تبدیل کر دیا جو ناصرف اسرائیل بلکہ بین الاقوامی کمیونٹی کےلیے بھی ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔ سنوار کی زندگی اور ان کے کارنامے فلسطینی تحریک کی مزاحمت اور اسرائیل کے خلاف جدوجہد کی ایک مضبوط علامت بن چکے ہیں۔ ان کی قیادت نے حماس کی صفوں میں اتحاد اور مزاحمت کی ایک نئی روح پھونک دی ہے جو آنے والے وقتوں میں بھی فلسطینی تحریک کی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھے گی۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
بهترین صرافیهای بیت کوین در ایران
بازار ارزهای دیجیتال در ایران، طی سالهای اخیر با رشد چشمگیری مواجه شده و خرید و فروش بیت کوین به عنوان معروفترین رمز ارز، طرفداران بسیاری پیدا کرده است. با وجود محدودیتها و تحریمهای بینالمللی، بسیاری از کاربران ایرانی به دنبال راههای مطمئن برای خرید و فروش بیت کوین هستند. صرافیهای ارز دیجیتال، پلتفرمهایی هستند که افراد میتوانند از طریق آنها به خرید، فروش و مبادله رمز ارزها بپردازند. در این مقاله قصد داریم به بررسی بهترین صرافیهای بیت کوین در ایران و همچنین صرافیهای خارجی محبوب برای کاربران ایرانی بپردازیم.
برترین صرافی های خارجی برای خرید و فروش رمز ارز
در بازار جهانی، صرافیهای مختلفی برای خرید و فروش رمز ارزها فعالیت میکنند که هر یک از آنها مزایا و معایب خاص خود را دارند. کاربران ایرانی نیز از برخی از این صرافیها استفاده میکنند. در ادامه، به معرفی چند صرافی مطرح خارجی که محبوبیت زیادی در میان کاربران دارند، میپردازیم.
صرافی بایننس (Binance)
بایننس یکی از بزرگترین و معتبرترین صرافیهای ارز دیجیتال در جهان است. این صرافی از سال 2017 فعالیت خود را آغاز کرده و در مدت کوتاهی توانست به یکی از محبوبترین پلتفرمهای خرید و فروش ارز دیجیتال تبدیل شود. بایننس علاوه بر ارائه امکاناتی همچون معاملات فیوچرز و مارجین، از تعداد زیادی از رمز ارزها پشتیبانی میکند. یکی از مزایای اصلی بایننس، کارمزد پایین تراکنشها است. با این حال، پس از افزایش تحریمهای بینالمللی، این صرافی محدودیتهایی برای کاربران ایرانی اعمال کرده است.
بایننس همچنین به دلیل نقدینگی بالا، پشتیبانی گسترده از ارزهای دیجیتال مختلف و رابط کاربری کاربرپسند، انتخاب اول بسیاری از معاملهگران حرفهای است. اگرچه استفاده از بایننس برای کاربران ایرانی با چالشهایی همراه است، اما همچنان با استفاده از روشهای جایگزین مانند VPN و VPS برخی از کاربران از خدمات آن بهره میبرند.
صرافی کوکوین (Kucoin)
کوکوین یکی دیگر از صرافیهای معروف ارز دیجیتال است که در سال 2017 تأسیس شده و به عنوان یک گزینه مناسب برای کاربران ایرانی شناخته میشود. این صرافی از تعداد زیادی ارز دیجیتال پشتیبانی میکند و دارای رابط کاربری ساده و کاربرپسند است. کوکوین همچنین به دلیل عدم الزام به احراز هویت، برای کاربرانی که به دنبال حفظ حریم خصوصی هستند، گزینه مناسبی به شمار میآید.
یکی از ویژگیهای بارز کوکوین، ارائه خدمات و ابزارهای متنوع برای معاملات حرفهای است. این صرافی همچنین دارای سیستم معاملات فیوچرز و مارجین بوده و با توجه به نقدینگی مناسب و کارمزدهای رقابتی، به یکی از انتخابهای اول کاربران ایرانی تبدیل شده است.
صرافی کوینکس (CoinEx)
صرافی کوینکس به دلیل سیاستهای دوستانهاش نسبت به کاربران ایرانی، یکی از محبوبترین گزینهها برای خرید و فروش بیت کوین در ایران محسوب میشود. این صرافی در سال 2017 تأسیس شد و تاکنون توانسته اعتماد کاربران ایرانی را به دست آورد. کوینکس از تعداد زیادی رمز ارز پشتیبانی میکند و خدمات متنوعی از جمله معاملات اسپات، فیوچرز و مارجین ارائه میدهد.
عدم نیاز به احراز هویت برای کاربران و عدم اعمال محدودیتهای بینالمللی برای کاربران ایرانی، از مهمترین مزایای استفاده از کوینکس است. این صرافی همچنین دارای اپلیکیشن موبایل است که به کاربران این امکان را میدهد تا به راحتی از طریق تلفن همراه خود به معاملات رمز ارزها بپردازند.
صرافی بای بیت (Bybit)
بای بیت یک صرافی محبوب برای معاملات فیوچرز و مارجین است که از سال 2018 فعالیت خود را آغاز کرده است. این صرافی در میان معاملهگران حرفهای و کسانی که به دنبال کسب سود از نوسانات بازار هستند، طرفداران زیادی دارد. بای بیت از رابط کاربری قدرتمند و کاربرپسند برخوردار است و به دلیل نقدینگی بالا و سرعت بالای انجام تراکنشها، برای معاملات فیوچرز بسیار مناسب است.
هرچند بای بیت نیز مانند سایر صرافیهای بینالمللی به دلیل تحریمها محدودیتهایی برای کاربران ایرانی ایجاد کرده، اما همچنان برخی از کاربران از طریق روشهای خاص به این صرافی دسترسی دارند و از خدمات آن استفاده میکنند.
صرافی کوین بیس (Coinbase)
کوین بیس یکی از قدیمیترین و معتبرترین صرافیهای ارز دیجیتال در جهان است که از سال 2012 فعالیت خود را آغاز کرده است. این صرافی به دلیل امنیت بالا و رابط کاربری ساده، به ویژه برای کاربران تازهوارد به دنیای ارزهای دیجیتال، گزینه بسیار مناسبی است. کوین بیس همچنین دارای اپلیکیشن موبایل است که امکان معاملات آسان و سریع را برای کاربران فراهم میکند.
با این حال، یکی از معایب اصلی کوین بیس برای کاربران ایرانی، تحریمهای بینالمللی و محدودیتهای سختگیرانه در احراز هویت است. به همین دلیل، استفاده از این صرافی برای کاربران ایرانی با چالشهای زیادی همراه است و معمولاً ترجیح میدهند از گزینههای دیگر استفاده کنند.
صرافی کراکن (Kraken)
کراکن نیز یکی دیگر از صرافیهای معتبر و باسابقه در دنیای ارزهای دیجیتال است که از سال 2011 فعالیت میکند. این صرافی به دلیل امنیت بالا، پشتیبانی از تعداد زیادی ارز دیجیتال و ارائه ابزارهای حرفهای برای معاملهگران، مورد توجه کاربران حرفهای قرار گرفته است. کراکن همچنین یکی از صرافیهایی است که معاملات فیوچرز و مارجین را با شرایط مناسبی ارائه میدهد.
مانند بسیاری از صرافیهای بینالمللی، کراکن نیز برای کاربران ایرانی محدودیتهایی ایجاد کرده است و استفاده از آن نیازمند احراز هویت کامل است. این امر موجب شده تا کاربران ایرانی به دنبال راهکارهای جایگزین برای دسترسی به این صرافی باشند.
جمع بندی
انتخاب صرافی مناسب برای خرید و فروش بیت کوین، یکی از مهمترین تصمیمات برای هر معاملهگر ارز دیجیتال است. با توجه به تحریمهای بینالمللی، انتخاب یک صرافی که هم امنیت بالایی داشته باشد و هم خدمات متنوعی ارائه دهد، برای کاربران ایرانی بسیار حیاتی است. صرافیهایی مانند بایننس، کوکوین، کوینکس و بای بیت، از جمله گزینههایی هستند که کاربران ایرانی با توجه به شرایط خود میتوانند از آنها استفاده کنند. هرچند محدودیتهای اعمال شده توسط برخی از این صرافیها، دسترسی مستقیم کاربران ایرانی را دشوار کرده است، اما همچنان برخی از این صرافیها همچون کوینکس، گزینههای مناسبی برای کاربران ایرانی محسوب میشوند.
در نهایت، هر کاربر باید با توجه به نیازها، سطح تجربه و ریسکپذیری خود، صرافی مناسب را انتخاب کرده و همواره به امنیت داراییهای خود توجه ویژهای داشته باشد. مهم است که قبل از انتخاب صرافی، به مسائلی مانند کارمزد تراکنشها، امنیت، پشتیبانی و نقدینگی دقت کنید تا بتوانید بهترین تجربه ممکن را در بازار پرنوسان ارزهای دیجیتال داشته باشید.
0 notes
Text
Andrew Ng کیست؟
مهم است که بدانیم Andrew Ng یک دانشمند کامپیوتر و کارآفرین فناوری بریتانیایی-آمریکایی است که در زمینه هوش مصنوعی و یادگیری ماشین تخصص دارد. او یکی از چهرههای پیشرو و تأثیرگذار در حوزه هوش مصنوعی به شمار میرود. اهمیت او در دنیای هوش مصنوعی و یادگیری ماشین: Ng به عنوان یکی از تأثیرگذارترین افراد در حوزه هوش مصنوعی شناخته میشود. او در سال 2023 در لیست Time 100 AI به عنوان یکی از تأثیرگذارترین افراد در حوزه هوش مصنوعی قرار گرفت. تلاشهای او در زمینه دموکراتیزه کردن آموزش هوش مصنوعی و یادگیری عمیق، باعث شده بیش از 8 میلیون نفر از طریق دورههای آنلاین او آموزش ببینند.
زندگینامه مختصر Andrew Ng:
تاریخ و محل تولد: Andrew Yan-Tak Ng در 18 آوریل 1976 در بریتانیا متولد شد. پدر و مادرش مهاجرانی از هنگ کنگ بودند. او در دوران جوانی در هنگ کنگ و سنگاپور زندگی کرده است.
تحصیلات و دستاوردهای آکادمیک:
1997: مدرک کارشناسی در رشتههای علوم کامپیوتر، آمار و اقتصاد از دانشگاه کارنگی ملون 1998: مدرک کارشناسی ارشد در مهندسی برق و علوم کامپیوتر از MIT 2002: دکترای علوم کامپیوتر از دانشگاه کالیفرنیا، برکلی
دستاوردهای حرفهای:
فعالیتهای آکادمیک (استاد دانشگاه استنفورد): 2002: شروع به کار به عنوان استادیار در دانشگاه استنفورد 2009: ارتقا به مقام دانشیار مدیریت آزمایشگاه هوش مصنوعی استنفورد (SAIL) تدریس دوره محبوب یادگیری ماشین CS229 با بیش از 1000 دانشجو در برخی سالها نقش در شرکتهای بزرگ فناوری: Google Brain (2011-2012): بنیانگذار و مدیر پروژه Google Brain توسعه شبکههای عصبی مصنوعی بزرگ با استفاده از زیرساخت محاسباتی توزیع شده گوگل Baidu (2014-2017): دانشمند ارشد در Baidu هدایت گروه هوش مصنوعی شرکت با بیش از 1300 نفر توسعه پلتفرم هوش مصنوعی DuerOS و فناوریهای دیگر تأسیس و مدیریت استارتاپها: Coursera (2012): همبنیانگذار و مدیرعامل یکی از پیشگامان در زمینه آموزش آنلاین انبوه (MOOC) DeepLearning.AI (2017): بنیانگذار ارائه دورههای آنلاین در زمینه یادگیری عمیق و هوش مصنوعی Landing AI (2017): بنیانگذار و مدیرعامل ارائه محصولات SaaS مبتنی بر هوش مصنوعی AI Fund (2018): راهاندازی صندوق سرمایهگذاری 175 میلیون دلاری برای حمایت از استارتاپهای هوش مصنوعی
دستاوردهای Andrew Ng
تأثیر بر آموزش آنلاین و دموکراتیزه کردن هوش مصنوعی - نقش در توسعه MOOCs: در سال 2011، NG نقشی کلیدی در راهاندازی اولین دورههای آنلاین گسترده و آزاد (MOOCs) در دانشگاه استنفورد ایفا کرد. او دوره یادگیری ماشین (CS229a) را ارائه داد که بیش از 100,000 دانشجو در آن ثبتنام کردند. این اقدام، جرقهای برای انقلاب در آموزش آنلاین بود. - تأسیس Coursera و تأثیر آن بر آموزش آنلاین: در سال 2012، Ng به همراه Daphne Koller، Coursera را تأسیس کرد. این پلتفرم به سرعت به یکی از بزرگترین ارائهدهندگان MOOCs در جهان تبدیل شد. دورههای Ng در Coursera، بهویژه "یادگیری ماشین" و "شبکههای عصبی و یادگیری عمیق"، از محبوبترین دورههای این پلتفرم هستند. Coursera با ارائه دورههای رایگان و با کیفیت از دانشگاههای برتر جهان، دسترسی به آموزش عالی را برای میلیونها نفر در سراسر جهان فراهم کرده است. - تلاشهای او برای گسترش دسترسی به آموزش هوش مصنوعی: Ng با تأسیس DeepLearning.AI در سال 2017، گامی دیگر در جهت دموکراتیزه کردن آموزش هوش مصنوعی برداشت. این پلتفرم دورههای تخصصی در زمینه یادگیری عمیق و هوش مصنوعی ارائه میدهد. علاوه بر این، در سال 2019، او دوره "هوش مصنوعی برای همه" را راهاندازی کرد که هدف آن آشنا کردن افراد غیرفنی با مفاهیم و کاربردهای هوش مصنوعی است. تا سال 2023، تخمین زده میشود که حدود 8 میلیون نفر از دورههای Ng بهره بردهاند. پروژههای تحقیقاتی مهم - Stanford Autonomous Helicopter project: این پروژه یکی از پیشرفتهترین هلیکوپترهای خودمختار در جهان را توسعه داد. این دستاورد نشاندهنده توانایی Ng در کاربرد الگوریتمهای یادگیری ماشین در دنیای واقعی است. - پروژه STAIR و توسعه ROS: پروژه STAIR (Stanford Artificial Intelligence Robot) منجر به توسعه ROS (Robot Operating System) شد، که امروزه یکی از پرکاربردترین پلتفرمهای نرمافزاری رباتیک با متن باز است. این پروژه نقش مهمی در پیشرفت رباتیک و هوش مصنوعی داشته است. - مشارکت در توسعه الگوریتمهای یادگیری عمیق: Ng در Google Brain، پروژهای را هدایت کرد که منجر به توسعه یک شبکه عصبی شد که توانست بدون آموزش قبلی، گربهها را در ویدیوهای YouTube تشخیص دهد. این پروژه نقطه عطفی در پیشرفت یادگیری عمیق بود. جوایز و افتخارات Andrew Ng افتخارات متعددی کسب کرده است، از جمله: - قرار گرفتن در فهرست 35 مبتکر زیر 35 سال MIT Technology Review (2008) - جایزه Computers and Thought از IJCAI (2009) - قرار گرفتن در فهرست 100 شخصیت تأثیرگذار مجله Time (2013) - قرار گرفتن در فهرست 40 زیر 40 سال Fortune (2013) - قرار گرفتن در فهرست 10 متفکر برتر CNN (2013) - قرار گرفتن در فهرست خلاقترین افراد در کسب و کار Fast Company (2014) - رهبران جوان جهانی مجمع جهانی اقتصاد (2015) - قرار گرفتن در فهرست 100 شخصیت تأثیرگذار در هوش مصنوعی Time (2023)
دیدگاههای Andrew Ng درباره آینده هوش مصنوعی
- نظرات او درباره تأثیر هوش مصنوعی بر آینده کار: Ng معتقد است که تهدید واقعی هوش مصنوعی، نه رباتهای قاتل، بلکه تأثیر آن بر آینده کار است. او تأکید میکند که دانشگاهها، صنعت و دولت باید درباره چالشهای ایجاد شده توسط این فناوریها برای نیروی کار گفتگو کنند. - دیدگاههای او درباره تنظیم مقررات هوش مصنوعی: در مصاحبهای با Financial Times در دسامبر 2023، Ng نگرانیهایی را درباره تأثیر احتمالی قوانین بر هوش مصنوعی متنباز مطرح کرد. او استدلال میکند که تنظیم مقررات برای فناوریهای پایه مانند مدلهای متنباز میتواند پیشرفت را مختل کند بدون اینکه امنیت را به طور قابل توجهی افزایش دهد. Ng طرفدار قوانینی است که با دقت طراحی شدهاند تا مانع توسعه و توزیع فناوریهای هوش مصنوعی مفید نشوند. Andrew Ng با ترکیبی از نوآوریهای علمی، کارآفرینی و تعهد به آموزش، نقشی حیاتی در شکل دادن به چشمانداز هوش مصنوعی و یادگیری ماشین ایفا کرده است. دیدگاه او مبنی بر دموکراتیزه کردن هوش مصنوعی و آمادهسازی جامعه برای تغییرات آینده، او را به یکی از تأثیرگذارترین چهرههای این حوزه تبدیل کرده است. Read the full article
0 notes
Text
حضور مستمر مایکروسافت در ایران: عبور از چالش ها و فرصت ها
مایکروسافت بهعنوان یکی از شرکتهای پیشرو در عرصه فناوری، حضور دیرینهای در ایران داشته و مجموعهای از محصولات و خدمات نرمافزاری را به شرکتها و افراد در کشور ارائه میکند. با این حال، در سال های اخیر, مایکروسافت ایرانبه دلیل تنش های سیاسی و تحریم های اعمال شده توسط ایالات متحده و سایر کشورها با چالش های فزاینده ای مواجه شده اند. با وجود این چالش ها، مایکروسافت همچنان متعهد به خدمت به مشتریان ایرانی خود و سازگاری با محیط نظارتی در حال تغییر در کشور است.
مایکروسافت برای اولین بار در اوایل دهه 2000 در ایران حضور پیدا کرد و سیستم عامل محبوب ویندوز و مجموعه ابزارهای بهره وری آفیس خود را به مشاغل و سازمان های دولتی ارائه کرد. این شرکت به سرعت در ایران طرفداران وفاداری پیدا کرد و بسیاری از سازمانها به محصولات مایکروسافت برای تقویت فعالیتهای روزانه خود متکی بودند. با این حال، با تشدید تنشها بین ایران و ایالات متحده در سالهای بعد، مایکروسافت خود را گرفتار آتش متقابل سیاست بینالملل دید.
در سال 2017، ایالات متحده تحریم های جدیدی را علیه ایران در پاسخ به برنامه هسته ای این کشور و ادعای حمایت از تروریسم اعمال کرد. این تحریم ها طیف وسیعی از صنایع ایران از جمله فناوری را هدف قرار داده و شرکت های آمریکایی را از تجارت با نهادهای ایرانی منع می کند. مایکروسافت به عنوان یک شرکت مستقر در ایالات متحده مجبور شد از این تحریم ها تبعیت کند که منجر به تعلیق برخی از فعالیت های خود در ایران و مسدود شدن دسترسی به برخی محصولات و خدمات شد.
با وجود این چالش ها، مایکروسافت به یافتن راه هایی برای خدمت به مشتریان ایرانی خود و سازگاری با محیط در حال تغییر مقررات در کشور ادامه داده است. این شرکت از نزدیک با شرکای ایرانی و توزیع کنندگان برای عبور از چشم انداز پیچیده قانونی و اطمینان از تبعیت از تحریم های بین المللی همکاری کرده است. در برخی موارد، مایکروسافت توانسته است مجوزهای ویژه ای از دولت ایالات متحده برای ادامه ارائه محصولات و خدمات خاص به مشتریان در ایران دریافت کند.
مایکروسافت همچنین اقداماتی را برای تقویت حضور خود در ایران و حمایت از بخش فناوری رو به رشد کشور انجام داده است. در سالهای اخیر، این شرکت ابتکارات متعددی را با هدف تقویت نوآوری و کارآفرینی در ایران راهاندازی کرده است، از جمله مشارکت با دانشگاههای داخلی و شتابدهندههای استارتآپ. مایکروسافت همچنین به توسعه دهندگان ایرانی آموزش و پشتیبانی ارائه کرده و به آنها در ساخت اپلیکیشن برای پلتفرم ابری محبوب Azure کمک کرده است.
با وجود این تلاشها، فعالیتهای مایکروسافت در ایران به دلیل تنشهای سیاسی و تحریمهای جاری همچنان با چالشهایی مواجه است. این شرکت باید برای اطمینان از رعایت مقررات ایالات متحده و در عین حال پاسخگویی به نیازهای مشتریان ایرانی خود با دقت قدم بردارد. این عمل متعادل کننده ظریف، مایکروسافت را ملزم می کند تا به طور مداوم تحولات ایران را رصد کند و در مورد عملیات تجاری خود در کشور تصمیمات استراتژیک بگیرد.
با نگاهی به آینده، مایکروسافت با چالش ها و فرصت هایی در ایران مواجه است. بخش فناوری رو به رشد کشور، با جمعیت جوان و آگاه به فناوری که مشتاق پذیرش نوآوری دیجیتال هستند، بازار جذابی را برای این شرکت ارائه می دهد. با این حال، بی ثباتی سیاسی و عدم اطمینان نظارتی می تواند مانع از توانایی مایکروسافت برای استفاده کامل از این فرصت ها و گسترش حضور خود در کشور شود.
با وجود این چالش ها، مایکروسافت همچنان به مشتریان ایرانی خود متعهد است و به یافتن راه هایی برای پیمایش در محیط پیچیده نظارتی در کشور ادامه خواهد داد. مایکروسافت با دسترسی جهانی و تعهد قوی خود به نوآوری، موقعیت خوبی برای غلبه بر این چالش ها دارد و همچنان به عنوان یک شریک قابل اعتماد برای مشاغل و افراد در ایران خدمت می کند.
https://social.studentb.eu/read-blog/177309
https://www.anobii.com/en/collections/6074371
0 notes
Text
قومی اسمبلی کا ایک دن قوم کو کتنے میں پڑتا ہے؟
نئی قومی اسمبلی وجود میں آ چکی ہے۔ اس کے پہلے اجلاس کا ماحول دیکھا تو کرامزن کے ناول کا وہ چرواہا یاد آ گیا جو آتش فشاں پر بیٹھ کر بانسری بجا رہا تھا۔ میں نے سوشل میڈیا پر سوال اٹھایا کہ قومی اسمبلی کے ماحول سے لطف اندوز ہونے والوں کو کیا یہ معلوم ہے کہ قومی اسمبلی کا ایک دن قوم کو قریب آٹھ سو لاکھ میں پڑتا ہے؟ کچھ نے حیرت کا اظہار کیا، بعض نے اپنے تئیں تصحیح فرمانے کی کوشش کی کہ شاید یہ رقم آٹھ لاکھ ہے جو ��لطی سے آٹھ سو لاکھ لکھ دی گئی ہے۔ قومی اسمبلی ایک سال میں قریب 135 دن اجلاس منعقد کرتی ہے۔ 2017 کے اسمبلی بجٹ کے مطابق پارلیمان کے ایک دن کے اجلاس کا اوسط خرچ ڈھائی کروڑ روپے سے زیادہ تھا۔ اس دوران کئی بار تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیے گئے۔ پوچھنے والا تو کوئی تھا نہیں کہ پارلیمان خود ہی فیصلہ ساز تھی اور اپنی مراعات کے فیصلے خود ہی کرتی تھی۔ ساتھ ہی مہنگائی بھی بڑھ رہی تھی اور اوسط اخراجات برھتے ہی جا رہے تھے۔ چند سال تک میں اس مشق سے جڑا رہا اور مراعات و معاوضے میں اضافے اور مہنگائی کی شرح کے حساب سے تخمینہ لگاتا رہا کہ بات اب کہاں تک پہنچی ہے۔
قریب 2020 میں تنگ آ کر اور تھک کر جب میں نے یہ سلسلہ منقطع کر دیا کیونکہ متعلقہ وزارتوں سے تازہ ترین معلومات اکٹھے کرتے رہنا ایک بلاوجہ کی مشقت تھی اور اس سے بہتر تھا کہ جنگل میں جا کر کسی چرواہے سے بانسری سن لی جائے۔ جس وقت یہ سلسلہ منقطع کیا اس وقت تک محتاط ترین اندازے کے مطابق یہ اخراجات دگنے ہو چکے تھے۔ اس کے بعد مہنگائی کا وہ طوفان آیا کہ الامان۔ اخراجات، مہنگائی اور افراط زر کی شرح کے مطابق اگر جمع تقسیم کی جائے اور انتہائی محتاط جمع تقسیم کی جائے تو اس وقت قومی اسمبلی کا ایک دن کا اجلاس قوم کو قریب آٹھ سو لاکھ میں پڑتا ہے۔ نہ جھکنے والے ، نہ بکنے والے ، عوام کے خیر خواہ ، کردار کے غازیوں اور بے داغ ماضیوں میں سے کوئی ایوان میں سوال کر دے کہ اسمبلی کے آخری مالی سال کے بجٹ کے مطابق تازہ ترین اعدادو شمار کیا ہیں اور مہنگائی کی اس لہر میں قومی اسمبلی کے ایک دن کا اجلاس اوسطا قوم کو کتنے میں پڑتا ہے تو جواب سن کر شاید بہت ساروں کو دن میں وہ تارے بھی نظر آ جائیں جو آج تک ماہرین فلکیات بھی نہیں دیکھ سکے۔
سوال البتہ اخراجات کا نہیں ہے۔ پارلیمان چلانی ہے تو اخراجات تو اٹھیں گے۔احساس کیا جائے تو اخراجات کم ضرور ہو سکتے ہیں لیکن پھر بھی ہوں گے تو سہی۔ اس لیے سوال اخراجات کا نہیں بلکہ کارکردگی کا ہے۔ چارجڈ ماحول میں ایک آدھ اجلاس تلخی اور اودھم کی نذر ہو جائے تو یہ ایک فطری سی بات ہے۔ لیکن اگر یہ مشق مسلسل جاری رہنے لگے تو پھر یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ عالم یہ ہے کہ قومی اسمبلی کے رولز آف بزنس کی دفعہ 5 کے مطابق صرف ایک چوتھائی اراکین بھی موجود ہوں تو کورم پورا تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے باوجود ہم اکثر یہ خبر پڑھتے ہیں کہ کورم ٹوٹ گیا اور اجلاس ملتوی ہو گیا۔ گزشتہ سے پیوستہ سابقہ اسمبلی کے 74 فیصد اجلاس کا عالم یہ تھا کہ ان میں حاضری ایک چوتھائی سے بھی کم تھی۔ اس اسمبلی میں پارلیمانی لیڈروں میں سب سے کم حاضریاں عمران خان کی تھیں تو اس کا جواز یہ پیش کیا جاتا تھا کہ وہ اس اسمبلی کو دھاندلی کی پیداوار سمجھتے ہیں لیکن اب جس اسمبلی نے انہیں وزیر اعظم بنایا تو اس میں ان کی دلچسپی کا عالم یہ تھا کہ پہلے 34 اجلاسوں میں وہ صرف چھ اجلاسوں میں موجود تھے۔
اسمبلی کے رولز آف بزنس کے تحت ارکان کو باقاعدہ چھٹی کی درخواست دینا ہوتی ہے لیکن ریکارڈ گواہ ہے کہ اس تردد میں اراکین اسمبلی تو کیا، خود سپیکر اور ڈپٹی سپیکر بھی نہیں پڑتے۔ ہر محکمے کی چھٹیوں کا کوئی ضابطہ اور تادیب ہے لیکن اراکین پارلیمان سے کوئی سوال نہیں ہو سکتا کہ عالی جاہ آپ کو لوگوں نے منتخب کیا ہے تو اب ایوان میں آ کر اپنی ذمہ داری تو ادا کیجیے۔ یہ خود ہی قانون ساز ہیں اس لیے انہوں نے یہ عظیم الشان قانون بنا رکھا ہے کہ جو رکن اسمبلی مسلسل 40 اجلاسوں میں نہیں آئے گا اس کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ غور فرمائیے مسلسل چالیس اجلاس کی شرط کیسی سفاک ہنر کاری ہے۔ غریب قوم کا یہ حق تو ہے کہ وہ اپنی پارلیمان سے سنجیدگی کی توقع رکھے۔ بنیادی تنخواہ، اس کے علاوہ اعزازیہ، سمپچوری الاؤنس ، آفس مینٹیننس الاؤنس الگ سے ، ٹیلی فون الاؤنس ، اسکے ساتھ ایک عدد ایڈ ہاک ریلیف الائونس، لاکھوں روپے کے سفری واؤچرز، حلقہ انتخاب کے نزدیک ترین ایئر پورٹ سے اسلام آباد کے لیے بزنس کلاس کے 25 ریٹرن ٹکٹ، اس کے علاوہ الگ سے کنوینس الاؤنس، ڈیلی الاؤنس کے ہزاروں الگ سے، اور پھر پارلیمانی لاجز کے باوجود ہاؤسنگ الاؤنس۔
یہی نہیں بلکہ موجودہ اور سابق تمام ارکان قومی اسمبلی اور ان کے اہل خانہ تاحیات 22 ویں گریڈ کے افسر کے برابر میڈیکل سہولت کے حقدار ہیں۔ تمام موجودہ اور سابق اراکین قومی اسمبلی کی اہلیہ اور شوہر تاحیات بلیو پاسپورٹ رکھنے کے بھی مجاز ہیں۔ سپیکر صاحبان نے جاتے جاتے خود کے لیے جو مراعات منظور کیں وہ داستان ہوش ربا اس سب سے الگ ہے۔ مسئلہ پارلیمان کے اخراجات ہی کا نہیں، مسئلہ کارکردگی کا بھی ہے۔ کارکردگی اگر اطمینان بخش ہو تو یہ اخراجات بھی گوارا کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن ہماری پارلیمان کی کارکردگی ہمارے سامنے ہے۔ حتیٰ کہ یہاں اب جو طرز گفتگو اختیار کیا جاتا ہے وہ بھی لمحہ فکریہ ہے۔ وہ زمانے بیت گئے جب نا مناسب گفتگو کو غیر پارلیمانی کہا جاتا تھا۔ اب صورت حال یہ ہے کہ گالم گلوچ اور غیر معیاری خطابات فرمائے جاتے ہیں اور خواتین پر جوتے اچھالے ��اتے ہیں۔ پارلیمان کو کسی کارپوریٹ میٹنگ جیسا تو یقینا نہیں بنایا جا سکتا اور اس میں عوامی رنگ بہر حال غالب ہی رہتا ہے لیکن رویے اگر ایک معیار سے گر جائیں تو پھر یہ تکلیف دہ صورت حال بن جاتی ہے۔ پارلیمان اسی بحران سے دوچار ہو چکی ہے۔
سوال اٹھایا جائے تو اراکین پارلیمان جواب آں غزل سناتے ہیں کہ فلاں اور فلاں کے اخراجات بھی تو ہیں۔ معاملہ یہ ہے کہ یہ فلاں اور فلاں کے اخراجات کو بھی ایک حد میں پارلیمان نے ہی رکھنا ہے۔ پارلیمان اگر اپنے اخلاقی وجود کا تحفظ کرے تو پھر وہ اس ذمہ داری کو بھی نبھا سکتی ہے لیکن وہ اگر یہاں بے نیازی کرے تو پھر وہ فلاں اور فلاں کے اخراجات پر سوال نہیں اٹھا سکتی۔ ہمیں اس وقت معاشی مسائل کا حل چاہیے۔ صرف عوام کی رگوں سے بجلی گیس کے بلوں کے نام پر لہو نچوڑ لینا کوئی حکمت نہیں۔ کب تک اور کتنا نچوڑیں گے؟ اصل چیز معاشی بحالی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ پارلیمان کا ماحول بہتر ہو اور یہاں سنگین موضوعات پوری معنویت سے زیر بحث آئیں۔
آصف محمود
بشکریہ روزنامہ 92 نیوز
0 notes
Text
قیمت اپل تی وی
اپل تی وی چیست؟
نام این دستگاه برای افرادی که برای اولین بار آن را کشف می کنند گمراه کننده است. برخلاف تصور رایج، Apple TV یک تلویزیون نیست، حداقل به معنای سنتی آن نیست. این گجت اپل یک پخش کننده خانگی یا ستاپ باکس است که از طریق کابل HDMI به تلویزیون متصل می شود. البته کابل HDMI تنها مورد نیاز این دستگاه نیست و تنها با اتصال به اینترنت می توانید از اپلیکیشن های زیاد اپل تی وی بهره ببرید. اگرچه این جعبه سیاه در کف دست شما جای می گیرد، اما از نظر قدرت سخت افزاری می تواند رقیب برخی لپ تاپ ها باشد، حداقل مدل های جدیدترش! برای اطلاع از قیمت اپل تی وی به فروشگاه اینترنتی پارسان می مراجعه کنید. اپل تی وی بخشی از خانواده بزرگ کوپرتینویی است و علاوه بر ارتباط با آیفون، مک بوک و آی پد، بر روی یک پلتفرم اجرا می شود. نام سیستم عامل Apple TV tvOS است. تا اینجا احتمالا ساده ترین پاسخ را به این سوال داده ایم که Apple TV چیست. حالا بیایید این سوال را با جزئیات بیشتری بررسی کنیم.
اگر به تکامل محتوای تلویزیونی در 40 سال گذشته دقت کنید، ظهور دستگاه های زیادی را مشاهده خواهید کرد که شاید در نگاه اول برای کاربران چندان انقلابی به نظر نمی رسید. یکی از آنها بدون شک ایجاد تلویزیون های هوشمند بود. به زبان ساده، تلویزیون های هوشمند می توانند به اینترنت متصل شوند و ویژگی های جدیدی را از طریق اپلیکیشن های خود به مصرف کننده ارائه دهند. یکی از این ویژگی های جدید دسترسی آسان به سرویس هایی مانند یوتیوب، نتفلیکس و رقبای آن است. اگر کسی بپرسد که هدف Apple TV چیست، اولین پاسخ این است که Apple TV تلویزیون های غیر هوشمند را هوشمند می کند. البته اگر استفاده از Apple TV با این مشکل به پایان برسد، با وجود فراوانی تلویزیون های هوشمند، تقاضا زیاد نخواهد بود. اگر به دنبال خرید سرفیس پرو9 با قیمت مناسب هستید به فروشگاه اینترنتی پارسان می سر بزنید.
مدل های مختلف اپل تی وی در طول این 15 سال، تقریبا هر 3 سال یک بار شاهد رونمایی از یک مدل جدید تلویزیون اپل بوده ایم. می توان گفت که آمریکایی ها رمزگشاهای خود را در فواصل زمانی معقول به روز می کنند. در حال حاضر تنها دو مدل از این محصول تولید و به فروش می رسد: نسل چهارم Apple TV (یا Apple TV HD) و نسل دوم Apple TV 4k. Apple TV HD در سال 2015 با چیپست Bionic A8، 32 گیگابایت حافظه داخلی، HDMI 1.4�� Wi-Fi 5 و بلوتوث 4 راه اندازی شد. سپس در سال 2017، اولین نسل از پخش کننده های خانگی اپل با وضوح 4K معرفی شد. در سال 2021 با نسل دوم Apple TV 4k جایگزین شد.
0 notes
Text
شرکت پیوند شیمی
شرکت پیوند شیمی آبادسازان پارس طی سال هـای اخیـر در سـایه لطـف حـق تعـالی و بـا همت جمعی از متخصصان ایرانی و سرمایه گذاری سنگین بخش خصوصی، به عنوان یکـی از پیشـرو تـرین تولیدکننـدگان داخلـی در زمینه صنایع شیمی ساختمان ، در راستای رسیدن به تولید علم، فن آوری و خودکفائی تکنولوژیک در این عرصه گـام هـای موفقیـت آمیزی را در داخل کشور برداشته است که این تلاش ها نه تنها متوقف نشده بلکه با هدف صـادرات دانـش و محصـولات جدیـد تکنولـوژی بـه خارج از کشور شتاب بیشتری نیز یافته است.
مجموعه چسب و رزین پیوند از سال ۱۳۶۲ شروع به تولید نمود و در سال ۱۳۶۳ به طور رسمی ثبت علامت گردید. در حال حاضر با تولید انواع چسب های تخصصی صنعت چوب و MDF چسب صنعتی، چسب پلی اورتان مخصوص قطعات PVC ، چسب های مورد مصرف در صنعت خودرو سازی و صنایع کفاشی، انواع چسب های مورد مصرف در صنایع چاپ و بسته بندی ، مبلمان و همچنین چسب های مورد مصرف در صنعت ساختمان از قبیل چسب کاشی ، انواع درزگیرها و چسب بتن و افزودنی های بتن خمیرهای آب بندی توانسته ایم سهمی در بازارهای داخلی و خارج از کشور کسب نماییم. اکنون مشتریان ما با چسب پیوند تولیدی ماندگار را تجربه کرده اند.
لازم به ذکر است که مجموعه چسب پیوند با استفاده از مواد اولیه اروپایی مطابق با استاندارد های بین المللی ASTM ،ISO GREEN CHEMICAL ،IPS صنعت نفت محصولات خود را در بالاترین نقطه کیفیت تولید می نماید .
ما توانسته ایم برای هفتمین سال متوالی استاندارد های ISO1004 و ISO9001 وISO45001 و ISO14001 اخذ نماییم، بدون شک اتکا به اعتماد مشتری مهمترین انگیزه و دلگرمی ما در تحقق آرمان هایمان بوده است. امروز با سربلندی اعلام می نماییم در طول سابقه کاری ۳۶ ساله خود همواره با نگاهی خلاق به آینده و بر اساس نوآوری بر طبق استاندارد های زیست محیطی و سلامت کارگران در تهیه مواد اولیه مرغوب و تعیین فرمولاسیون مقرون به صرفه بسیار تلاش کرده ایم و این روند را ادامه خواهیم داد .
بسته بندی مناسب و مقرون به صرفه
رعایت اصول فنی و استاندارد های جهانی در تولیدات چسب های خود
تسریع در سفارش و تحویل به موقع کالا به مشتریان
قیمت های بسیار منصفانه و مقرون به صرفه
اهداف ما ادامه روند تولید باکیفیت برتر و یافتن راههای خلاق برای ارائه محصولاتی بینظیر در داخل کشور هست. در ذیل به تعدادی از دستاوردها و توانمندی های شرکت پیوند شیمی آبادسازان پارس اشاره شده است:
دارنده گواهی سیستم مدیریت کیفیت ISO 9001:2015
دارنده گواهی احراز صلاحیت آزمایشگاه ها ISO 17025:2017
دارنده گواهی سیستم مدیریت زیست محیطی ISO 14001:2015
دارنده گواهی ایمنی و بهداشت شغلی ISO 45001:2018
دارنده گواهی سیستم رضایت مشتریان ISO 10004:2018
دارنده نشان CE برای صادرات محصولات به کشورهای عضو اتحادیه اروپا
عضویت انجمن صنفی تولیدکنندگان مواد شیمیایی صنعت ساختمان ایران
ارائه دهنده طرح اختلاط بتن های توانمند(پرمقاومت، کم سیمان، خودتراکم پذیر، نفوذناپذیر)
1 note
·
View note
Text
اسموگ کے نام پر تعلیم دشمنی
یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ ہم اجتماعی طور پر تعلیم دشمن رویہ رکھنے والے لوگ ہیں۔ تعلیم کے نام پر جو کچھ ہمارے بچوں کو پڑھایا جا رہا ہے اسکے اثرات معاشرے پر ظاہر ہو رہے ہیں۔ اختلاف رائے اور مخالفت کا فرق ختم ہو چکا ہے۔علمی مکالمہ نا��ید ہو چکا ہے۔ تعلیمی اداروں میں سوال کرنے کا رجحان اس حد تک ناپید ہو چکا ہے کہ یونیورسٹی کی سطح پر اگر کوئی طالب علم سوال کرے تو اسے اساتذہ کے متعصبانہ رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ دینی اداروں میں زیادہ سوال کرنیوالے کو گستاخ اور بے ادب تصور کیا جاتا ہے۔ ایک ایسے تعلیمی ماحول میں جہاں پاکستان اپنے جی ڈی پی کا محض 2.3 فیصد تعلیم پر خرچ کر رہا ہو، جہاں شرح خواندگی کو 66 فیصد ظاہر تو کیا جائے لیکن زمینی حقائق اس سے قطعاً مختلف ہوں، ایک ایسا ملک جو یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق تعلیمی معیار کے اعتبار سے دنیا میں 152 نمبر پر ہے، جہاں اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد 23 فیصد ہو،جہاں کووڈ کے بعد تقریباً 9 لاکھ 70 ہزار بچے جو اسکول چھوڑ گئے اور واپس ہی نہ آئے، جہاں کا تعلیمی نظام پرائمری معیار کے عالمی اہداف حاصل کرنے میں 50 سال پیچھے ہو، وہاں مختلف حیلے بہانوں سے اسکول بند کرنا تعلیم دشمنی نہیں تو اور کیا ہے؟
ہمارے تعلیمی ادارے کبھی سردیوں کے نام پر بند ہوتے ہیں تو کبھی گرمیوں کے نام پر، کبھی دسمبر کی چھٹیاں ہوتی ہیں تو کبھی اپریل کی تعطیلات، کبھی طلبہ ہڑتال پر ہوتے ہیں تو کبھی اساتذہ سڑکوں پر، مردم شماری ہو یا الیکشن ڈیوٹی، المختصر پاکستان کا کوئی بھی ایسا کام جس کا تعلیم سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں اسے سرانجام دینے کیلئے تعلیمی سرگرمیاں معطل کر کے اساتذہ کرام کو سڑکوں پر لا کھڑا کیا جاتا ہو، وہاں اسموگ کے نام پر تعلیمی ادارے بند کرنا علم دشمنی نہیں تو اور کیا ہے؟ کیا پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پر اسموگ ہوتی ہے؟ ایسا نہیں ہے۔ دنیا میں پہلی مرتبہ اسموگ کا لفظ 1950ء کی دہائی میں استعمال کیا گیا جب یورپ اور امریکہ کو پہلی بار صنعتی انقلاب کی وجہ سے فضائی آلودگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 40 فیصد امریکی ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں اسموگ یعنی آلودگی کی مقدار کافی زیادہ ہے۔ چین میں فضائی آلودگی 2013ء میں دنیا میں سب سے زیادہ تھی لیکن ستمبر 2013ء میں اس حوالے سے اپنے واضح پلان کا اعلان کیا اس پلان پر عملدرآمد کے بعد فضائی آلودگی میں واضح کمی آئی۔
دنیا کے تمام ترقی یافتہ صنعتی ممالک اس مسئلے سے دوچار ہیں لیکن آج تک کہیں سے بھی یہ رپورٹ نہیں ہوا کہ کسی بھی ملک نے اپنے تعلیمی ادارے بند کر دیئے ہوں بلکہ ان ممالک نے طویل المیعاد منصوب�� بندی کے ذریعے نہ صرف اس مسئلے پر قابو پایا۔ ہمارے ہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ اسموگ کے اسباب میں 40 فیصد حصہ ان ناقص اور غیر معیاری ڈیزل گاڑیوں کا ہے جن کا زہریلا دھواں اسموگ کا سبب بنتا ہے۔ اسکے بعد وہ فیکٹریاں ہیں جو کوالٹی کنٹرول کے بغیر چل رہی ہیں ان کا دھواں اسموگ کا سبب بن رہا ہے۔ تیسرے نمبر پر اینٹوں کے وہ بھٹے ہیں جو جدید ٹیکنالوجی کے بجائے قدیم ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں اور انکی چمنیوں سے نکلنے والا دھواں فضائی آلودگی کا سبب بنتا ہے۔ چوتھے نمبر پر فصلوں کی باقیات کا جلایا جانا اسموگ کا سبب ہے۔ ہمارے ارباب بست و کشاد نے نہ تو گاڑیوں کی مناسب چیکنگ کا بندوبست کیا، نہ فیکٹریوں کے کوالٹی کنٹرول پر زور دیا، نہ فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی عائد کی اور اگر پابندی عائد کی بھی گئی تو اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اسموگ اس وقت پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ یونیورسٹی آف شکاگو کی ایئر کوالٹی لائف انڈیکس کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہوا کی آلودگی کے سبب سالانہ ایک لاکھ 35 ہزار افراد موت کے گھاٹ اتر رہے ہیں۔ جبکہ ان میں سے زیادہ اموات پنجاب میں ہو رہی ہیں۔ اسموگ کی وجہ سے سانس، ڈسٹ الرجی اور دل کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہور کی موجودہ فضا میں اگر کوئی صحتمند شخص سانس لیتا ہے تو وہ گویا 300 سگریٹس کے برابر دھواں اپنے پھیپھڑوں میں اتار رہا ہوتا ہے لیکن اس سنگین مسئلے سے نپٹنے کیلئے ہماری افسر شاہی اور حکمرانوں کے پاس کوئی طویل المعیاد منصوبہ موجود نہیں۔ 2017 ء میں فضائی آلودگی سے نپٹنے کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا جو پنجاب حکومت کی فائلوں میں ہی دبا رہ گیا۔ اور اب حکمرانوں کا سارا زور تعلیمی اداروں اور کاروبار بند کرنے پر صرف ہو رہا ہے۔فیکٹریاں فضا آلودہ کر رہی ہیں، غیر معیاری بھٹے فضائی آلودگی میں دن بدن اضافہ کر رہے ہیں، فصلوں کی باقیات دھڑا دھڑ جلائی جا رہی ہیں، لیکن افسر شاہی کا سارا نزلہ تاجروں اور اسکولوں پر گر رہا ہے، خدارا ہوش کے ناخن لیں تعلیم دشمن رویہ ترک کریں اور اگر اس مسئلے پر قابو پانا ہے تو یہ اقدامات کریں۔
ذاتی ٹرانسپورٹ کے بجائے پبلک ٹرانسپورٹ کی اہمیت اجاگر کی جائے، غیر معیاری اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی نقل و حمل بند کی جائے، حکومت کو ری سائیکلنگ اور ری یوز کی پالیسی پر عمل کرنا چاہیے، پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے، جنگلات کے کاٹنے اور انہیں جلانے پر پابندی ہونی چاہیے اور درخت کاٹنے والوں کیخلاف فوجداری کارروائی کرنی چاہئے، ایئرکنڈیشنر کے غیر ضروری استعمال کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، شجرکاری کے رجحان میں اضافہ کرنا چاہیے، اور شجرکاری صرف حکومت کی فائلوں میں نہیں بلکہ گراؤنڈ پر ہونی چاہئے۔ اس کیلئے کثیر الجہتی پالیسی کی ضرورت ہے۔ تعلیمی ادارے اور دکانیں بند کرنے سے اسموگ پر تو شاید کوئی اثر نہ پڑے لیکن تعلیم اور کاروبار دونوں مزید تباہ ہو جائیں گے۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
تاریخچه بیتکوین| آنچه که تا الآن درباره بیتکوین نمی دانستید!
بیتکوین، که با نماد BTC شناخته میشود، اولین ارز دیجیتال و پرمخاطبترین ارز دیجیتال در دنیا است. این ارز در سال 2008 توسط یک شخص یا گروهی به نام ساتوشی ناکاموتو معرفی شد، اما هویت واقعی این فرد یا گروه هنوز هم مشخص نیست.
در زیر، تاریخچه مهم بیتکوین را به طور خلاصه برای شما مرور میکنم:
اکتبر 2008: مقاله "Bitcoin: A Peer-to-Peer Electronic Cash System" توسط ساتوشی ناکاموتو منتشر میشود. این مقاله اصول اولیه بیتکوین را شرح میدهد و ایده ایجاد یک ارز دیجیتال بر پایه فناوری بلاکچین (Blockchain) را مطرح میکند.
3 ژانویه 2009: نسخه اولیه نرمافزار بیتکوین (Bitcoin Core) منتشر میشود و شبکه بیتکوین رسماً راهاندازی میشود. این رویداد به عنوان "بلاکچین تأمینی" شناخته میشود.
22 مه 2010: معامله اولین خرید بیتکوین با مبلغ واقعی صورت میگیرد. لاسزلو هانیچ (Laszlo Hanyecz)، کاربری از انجمن بیتکوین، 10,000 بیتکوین را در مقابل دو پیتزا خریداری میکند. این رویداد به عنوان "روز پیتزا" جشن گرفته میشود و به عنوان یکی از اولین معاملات تجاری با استفاده از بیتکوین شناخته میشود.
2011: بیتکوین به شکل گستردهتری در بازارهای تارنما (آنلاین) و تجارت الکترونیکی پذیرفته میشود. این سال شاهد رشد نسبتاً قابل توجهی در ارزش بیتکوین است.
2013: قیمت بیتکوین به شکل قابل توجهی افزایش مییابد و به رکورد بالاترین قیمت خود در آن زمان، که حدود 1,200 دلار برای هر بیتکوین بود، میرسد. همچنین، صرافیهای بیتکوین معروفی مانند Mt. Gox به توجه جهانی درآمدهاند.
2017: قیمت بیتکوین به طور چشمگیری افزایش مییابد و به رکورد بالاترین قیمت تا آن زمان، حدود 20,000 دلار برای هر بیتکوین، میرسد. این افزایش قیمت به عنوان "افتخارات بادران" شناخته میشود و بسیاری از رسانهها و عموم مردم به بیتکوین توجه میکنند.
2018: با شروع سقوط قیمت بیتکوین، بازار ارزهای دیجیتال به یک دوره اصلاحی و کاهش قیمت وارد میشود. قیمت بیتکوین به طور مداوم کاهش مییابد و به حدود 3,000 دلار در سال 2018 میرسد.
2020: بیتکوین پس از مدتها کاهش قیمت، دوباره روند رشد خود را آغاز میکند. در اواخر سال 2020، قیمت بیتکوین به رکورد بیش از 20,000 دلار برای هر بیتکوین میرسد.
2021: قیمت بیتکوین به طور چشمگیری افزایش مییابد و در آوریل 2021 به رکورد تاریخی بالای 64,000 دلار میرسد. اما پس از آن، بازار ارزهای دیجیتال مجدداً به یک دوره کاهش قیمت وارد میشود و قیمت بیتکوین به حدود 30,000 دلار کاهش مییابد.
مهم است به یاد داشته باشید که بازار ارزهای دیجیتال بسیار پویا و قابل تغییر است و قیمت بیتکوین ممکن است به طور مداوم تغییر کند. همچنین، این تاریخچه فقط بخشی از رویدادهای مهم بیتکوین است و تعداد زیادی رویداد دیگر در طول تاریخ وجود دارد که میتوانند تأثیرگذار باشند.
صرافی بیستی بزرگترین صرافی ایرانی در کانادا
1 note
·
View note
Text
آشنایی با صرافی بایننس، بزرگ ترین صرافی ارز دیجیتال!
بایننس (Binance) یکی از بزرگترین و معتبرترین صرافیهای ارز دیجیتال در جهان است. این صرافی در سال 2017 توسط چانگپنگ ژائو (Changpeng Zhao) تأسیس شد و در کوتاهترین زمان ممکن به یکی از محبوبترین و پربازدیدترین صرافیها در جهان تبدیل شد.
0 notes
Text
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس 6 سال کی بلند ترین سطح پر بند ہوا
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان جمعرات کے روز بھی جاری رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروباری اوقات میں 279 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس 48772 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ جمعرات کو کاروباری اوقات کے اختتام پر انڈیکس کی سطح گذشتہ چھ سال کے بعد بلند سطح پر تھی۔ عارف حبیب سیکورٹیز کے مطابق انڈیکس کی نو جولائی 2017 کے بعد یہ بند ترین سطح ہے جب انڈیکس 49000 پوائنٹس کی سطح…
View On WordPress
0 notes
Text
سمعک زیمنس SIEMENS
سمعک زیمنس Siemens نیز یکی از انواع سمعک می باشد در این مقاله به توضیح گروههای مختلف سمعک زیمنس و معرفی انواع تکنولوژی های موجود در این برند سمعک می پردازیم.
کمپانی زیمنس یکی از قدیمی ترین کمپانی های تولید کننده سمعک و تجهیزات شنوایی در آلمان می باشد. خوشبختانه سمعکهای برند زیمنس در ایران نمایندگی دارد و با ارائه طیف وسیعی از سمعک ها با تکنولوژی های مختلف کمک شایانی به برطرف کردن نیاز کم شنوایان عزیز می کند.
نام جدید سمعک زیمنس Siemens به سیگنیا تغییر یافته است. در واقع سمعک های سیگنیا همان برند قدیمی و معتبر زیمنس می باشند. برای آگاهی از قیمت سمعک زیمنس, به مراکز معتبر و تخصصی مراجعه کنید.
برای آشنایی با انواع سمعک زیمنس Siemens همراه متخصصین شنوایی سمعک ماندگار باشید.
انواع سمعک سمعک زیمنس Siemens
سمعک زیمنس Siemens در 4 خانواده اصلی طبقه بندی می شود:
سمعک زیمنس مدل X یا Signia Xperience
سمعک زیمنس مدل NX یا Signia Natural Experience
سمعک زیمنس مدل پرایمکس یا Signia Primax
سمعک زیمنس مدل تنئو یا Teneo Family
در زیر به توضیح ویژگی ها، تکنولوژی ها و تفاوت های ظاهری انواع سمعک ها در هر خانواده می پردازیم.
سمعک زیمنس Siemens مدل X یا سمعک سیگنیا Signia Xperience
سمعکهای گروه X آخرین و جدیدترین نسل از سمعک های زیمنس یا همان سیگنیا می باشند که در دو گروه سمعک های قابل شارژ و سمعک های با باطری های غیر قابل شارژ، قابل استفاده هستند. از ویژگی های اصلی این گروه که در نسل های قبلی وجود نداشت، تکنولوژی سنسور اکوستیکی حرکتی می باشد.
با وجود این تکنولوژی در سمعک های رده X زیمنس یک صدای شفاف و واضحی برای فرد کم شنوا فراهم می شود زیرا این تکنولوژی محیط شنیداری فرد را حتی اگر در حرکت باشد اسکن می کند و پردازش صدا را با محیط های مختلف فرد ��نجام می دهد. سمعک های گروه X در سه سطح تکنولوژی 3، 5 و 7 قرار دارند.
طی تحقیقات دیده شده است که درصد زیادی از کاربران سمعک X زیمنس صدای طبیعی را در حین حرکت با این سمعک تجربه کردند سمعک های خانواده X زیمنس شامل:
Pure x charge & go
Pure 312 X
هردو گروه از این سمعک ها از نظر شکل ظاهری از نوع سمعک RIC هستند، یعنی رسیور سمعک داخل گوش قرار می گیرد. برای مطالع بیشتر در ارتباط با ظاهر سمعک ها می توانید مقاله انواع شکل ظاهری سمعک را مطالعه نمایید.
این گروه از سمعک ها، محیط شنیداری را تحلیل و درک می کنند و پردازش صدا را بر طبق محیط شنیداری فرد انجام می دهند و تا حد خیلی زیادی صدای طبیعی گفتار را به فرد کم شنوا تحویل می دهند.
سمعکهای گروه X زیمنس شامل ویژگی های زیر هستند:
1 – قابلیت اتصال مستقیم به گوشی تلفن همراه را دارند در نتیجه شما مددجو عزیز میتوانید صدای مکالمه تلفن یا موسیقی تلفن خود را به طور مستقیم از داخل سمعک بشنوید.
2 – اتصال به اپلیکشن سیگنیا، شما مددجوی عزیز میتوانید با نصب اپلیکیشن سیگنیا روی تلفن همراه خود روی صدای سمعک کنترل داشته باشید و ولوم صدا را کم یا زیاد کنید و محیط شنیداری خود را انتخاب کنید
تفاوت سمعک Pure x charge & go و Pure 312 X این است که مدل Pure x charge & go باطری شارژی دارد و سمعک با شارژر قابل شارژ است، اما در مدل Pure 312 X باطری یک بار مصرف استفاده میشود.
سمعک زیمنس Siemens مدل NX یا سمعک سیگنیا Signia Natural Experience
سمعکهای گروه NX محصول سال 2017 میباشند و از نظر سطح تکنولوژی در سه سطح 3، 5 و 7 طبقه بندی میشوند. در این گروه از سمعکها از پلت فورم پردازشی NX استفاده شده است که ویژگی منحصر به فرد این تکنولوژی شامل:
مجهز به فناوری OVP است، یعنی صدای خود کاربر را به طبیعیترین شکل ممکن درمیآورد و تقویت سمعک را به گونهای انجام میدهد که صدای کاربر برایش طبیعی باشد.
بهترین درک گفتار را در محیطهای پر سر و صدا برای مددجویان فراهم میکند.
آنالیز محیط صوتی به صورت سه بعدی
فناوری شفافیت صدا که منجر به افزایش محدوده پویایی سمعک و افزایش پهنای ��اند سمعک میشود و پردازش صدا در محیط بازآوا را بهبود میبخشد.
تکنولوژی Ultra HD e2e منجر به جهت داری باریک، تمرکز فضایی بر روی گفتار و گوش دادن به مکالمات تلفنی به صورت دو گوشی میباشد.
ارتباط بلوتوثی مستقیم در سمعکهای signia NX فراهم است و سمعکهای NX میتوانند به گوشیهای هوشمند و سایر تجهیزات جانبی کمک شنوایی متصل شوند.
گروه سمعک های NX از نظر شکل ظاهری در تمام سایزها موجود می باشند که شامل:
1- Pure NX
2- Motion 13 NX
3- Silk NX
4- Insio NX
1- Pure NX
سمعک Pure NX جز سمعک های RIC یعنی سمعک با رسیور در گوش و شامل چهار سایز:
Pure10 NX
Pure312 NX
Pure13 NX
Pure charge & go NX
در Pure10 NX باطری شماره 10 استفاده میشود و طراحی بسیار ظریفی دارد. برای آگاهی ازقیمت سمعک زیمنس, به مراکز معتبر و تخصصی مراجعه کنید.
در Pure312 NX باطری شماره 312 استفاده میشود.
در Pure13 NX باطری شماره 13 استفاده میشود.
در Pure charge & go NX باطری شارژی استفاده میشود.
کلیه سمعکهای گروه Pure NX قابلیتهای زیر را دارند:
اتصال به اپلیکیشن سیگنیا: از این طریق بیمار میتواند کنترل صدای سمعک را با موبایل خودش داشته باشد
بهترین حالت طبیعی صدای خود فرد را ایجاد میکند.
ارتباط دوگوشی سمعکها از طریق بلوتوث و با کیفیت HD برای کاربر فراهم میشود
کیفیت بالای درک گفتار در نویز
قابل انطباق با سمعکهای کراس مناسب افرادی که در یک گوش امکان استفاده از سمعک را ندارند
طولانیترین زمان انتقال صدا به صورت بیسیم
2- Motion 13 NX
سمعک پشت گوشی خانواده NX سیگنیا با نام motion 13 NX موجود است که برای این مدل سمعک باطری شماره 13 استفاده میشود در سه سطح تکنولوژی 3، 5 و 7 قرار دارد و تا کمشنوایی شدید را پوشش میدهد. قابلیت اتصال به اپلیکیشن سیگنیا را دارد و قادر به ارتباط بیسیم دو سمعک با هم در تجویز سمعک به صورت دو گوشی میباشد.
3- Silk NX
سمعکهای Silk NX در خانواده سمعک نامرئی قرار دارد و در سه سطح تکنولوژی 3، 5 و 7 طبقه بندی میشوند.
از ویژگیهای سمعک Silk NX شامل:
نامرئی و پنهان
ارتباط دو گوشی دو سمعک به صورت الترا HD
سر سیلیکونی این سمعک منجر به تحویل سریع آن شده است
بدون نیاز به قالبگیری
صدای طبیعی درک گفتار فوقالعاده
جهتداری میکروفن
4- Insio NX
سمعک Insio NX سیگنیا از نظر ظاهری در گروه سمعکهای داخل گوشی قرار دارد و در دو گروه سمعک CIC و سمعک IIC قرار دارد. یک سمعک نامرئی اما صدای بسیار طبیعی و درک گفتار فوق العاده را برای کاربر ایجاد میکند. از ویژگیهای منحصر به فرد این گروه:
ارتباط دو گوشی سمعک
آپشنهای کامل کنترل از راه دور و بیسیم برای همه مدلها و سایزها
ارتباط دو گوشی سمعک
درک گفتار فوق العاده و طبیعی
سمعک زیمنس Siemens مدل پرایمکس یا سمعک سیگنیا Signia Primax
سمعک پرایمکس سیگنیا یا همان زیمنس محصول سال 2016 میباشد که از پلت فورم Primax star در آن استفاده شده است که تحولی عظیم در سمعک ایجاد کرد این خانواده از سمعک زیمنس Siemens راحتی شنیداری را برای استفاده کنندگان از سمعک فراهم میکند تفاوت اصلی آن با سمعکهای گروه NX این است که تمرکز کمتری به پردازش صدای خود فرد اختصاص داده است.
این مدل سمعک در 5 سطح تکنولوژی 1، 2، 3، 5 و 7 قرار دارد که تعداد کانالهای سمعک برای پردازش صدا در گروههای مختلف تکنولوژی متفاوت است. ویژگیهای سمعک پرایمس زیمنس شامل:
speech master
twinphone موجود در تکنولوژی ۳ به بالا
frequency compression
feedback cancelation
noise reduction
sound smoothing
سمعکهای گروه پرایمکس سیگنیا (زیمنس) از نظر شکل ظاهری به گروههای زیر تقسیم میشوند:
1- Ace primax
2- pure primax
3- cellion primax
4- carat primax
5- motion primax
6- silk primax
7- insio primax
1- Ace primax
سمعک Ace primax با طراحی بسیار ظریف امکان شنوایی دو طرفه HD را فراهم میکند و با باطری شماره ده استفاده می شود از ویژگی های منحصر به فرد مدل Ace primax امکان ناچ تراپی برای درمان تینیتوس یا وزوز میباشد.
2- pure primax
در سمعکهای مدل pure primax امکان استفاده از باطری شارژی و غیر قابل شارژ وجود دارد. امکان ارتباط بی سیم با گوشی هوشمند در این مدل سمعک وجود دارد. سایز باطری سمعک pure primax شماره 312 میباشد و شنوایی الترا HD به صورت دو طرفه برای کاربر فراهم میکند.
3- cellion primax
سمعک cellion primax زیمنس با باطری لیتیومی یک سمعک شارژی میباشد و تا 24 ساعت بدون وقفه و کاهش شارژ قابل استفاده میباشد. امکان انتقال وایرلس جریان صدا وجود دارد. سمعک cellion primax شنوایی دوطرفه HD را فراهم میکند.
4- carat primax
سمعک carat primax جز سمعکهای رسیور در گوش، یعنی سمعک RIC است باطری شماره 13 مناسب این نوع سمعک است. در برخی مدلهای سمعک carat primax امکان اتصال مستقیم به ورودی صوتی وجود دارد. سمعک carat primax وایرلس است و امکان ارتباط بی سیم با اپلیکیشن موبایل برای کنترل صدای سمعک را دارد.
5- motion primax
سمعک motion primax از نوع سمعکهای پشت گوشی کلاسیک میباشد امکان شنوایی دوطرفه را برای کاربر فراهم میکند. بهبود چشمگیری در تلاش برای شنیدن برای فرد فراهم میکند. مناسب کم شنوایی ملایم تا عمیق میباشد. سمعک motion primax وایرلس است و قابلیت اتصال به گوشی تلفن همراه بدون سیم را نیز دارد.
6- silk primax
ویژگی سمعک های silk primax زیمنس به شرح زیر است:
از نوع سمعک های داخل گوشی هستند که نیازی به قالب گیری ندارند و سری آنها سیلیکونی میباشد که در سایزهای مختلف موجود است.
میکروفن سمعک های silk primax زیمنس از نوع جهت دار هستند.
سمعکهای silk primax زیمنس قابلیت وایرلس و اتصال مستقیم به گوشی تلفن همراه را دارند.
امکان ناچ تراپی برای درمان وزوز یا تینیتوس را دارد.
7- insio primax
ویژگی سمعکهای silk primax زیمنس به شرح زیر است:
شامل سایزهای مختلف سمعکهای داخل گوشی
اندازه کوچک با ماتریس خیلی قوی
آپشنهای کامل کنترل از راه دور و بی سیم برای همه مدلها و سایزها
میکروفن جهت دار
ارتباط مستقیم با گوشی تلفن همراه و استفاده از اپلیکیشن سیگنیا
امکان ناچ تراپی برای درمان وزوز
سمعک زیمنس Siemens مدل تنئو یا سمعک سیگنیا Teneo Family
سمعک Teneo زیمنس برای انواع کم شنوایی مناسب است و پوشش دهی انواع کم شنوایی از متوسط تا شدید و عمیق را دارد. برای همه سطوح کم شنوایی مناسب است از ویژگیهای سمعک Teneo میتوان به موارد زیر اشاره کرد:
امکان استفاده از ریموت برای بیشترین سطح راحتی
ارتباط سمعک در دو گوش به صورت وایرلس
feed back cancellation
frequency compression
automatic acclimization
tinnitus thrapy
برای مطالعه بیشتر در ارتباط با انواع برند سمعک می توانید مقاله های سمعک برنافن Bernafon و سمعک اینترتون Interton را مطالعه نمایید.
منبع:
0 notes
Text
در زمینه نکات مهم برای لاغری سریع ، رژیمهای غذایی، مکملها و برنامههای جایگزین وعدههای غذایی بیپایانی وجود دارند که ادعا میکنند کاهش وزن سریع را تضمین میکنند، اکثر آنها فاقد هرگونه شواهد علمی هستند. با این حال، برخی از استراتژیها با حمایت علم وجود دارند که بر مدیریت وزن تأثیر دارند. این استراتژی ها شامل ورزش، پیگیری میزان کالری دریافتی، روزه داری متناوب و کاهش تعداد کربوهیدرات ها در رژیم غذایی است. در این مقاله 9 روش موثر برای کاهش وزن را بررسی می کنیم. نکات مهم برای لاغری سریع چیست؟ روزه متناوب (IF) الگویی از غذا خوردن است که شامل روزه های منظم کوتاه مدت و مصرف وعده های غذایی در بازه زمانی کوتاه تری در طول روز است. چندین مطالعه نشان داده است که روزه داری متناوب کوتاه مدت که تا 24 هفته طول می کشد، منجر به کاهش وزن در افراد دارای اضافه وزن می شود. رایج ترین روش های روزه متناوب شامل موارد زیر است: نکات مهم برای لاغری سریع : روزه جایگزین روزه منبع مورد اعتماد (ADF) یک روز در میان روزه بگیرید و در روزهای غیر روزه از یک رژیم غذایی معمولی استفاده کنید. نسخه اصلاح شده منبع مطمئن شامل خوردن تنها 25 تا 30 درصد انرژی مورد نیاز بدن در روزهای روزه داری است. نکات مهم برای لاغری سریع : رژیم5:2 از هر 7 روز 2 روز ناشتا باشید. در روزهای روزه داری 500 تا 600 کالری مصرف کنید. نکات مهم برای لاغری سریع : رو��8/16 16 ساعت ناشتا باشید و فقط در یک پنجره 8 ساعته غذا بخورید. برای اکثر مردم، پنجره 8 ساعته حدود ظهر تا 8 بعد از ظهر است. مطالعه در مورد نکات سریع لاغری نشان داد که غذا خوردن در یک دوره محدود منجر به مصرف کالری کمتر و کاهش وزن شرکتکنندگان میشود. بهتر است در روزهای غیر روزه داری الگوی تغذیه سالم را در پیش بگیرید، و از پرخوری خودداری کنید. پیگیری رژیم غذایی و ورزش تاثیری بر لاغری سریع دارد؟ اگر کسی میخواهد وزن کم کند، باید از آنچه میخورد و مینوشد آگاه باشد. موثرترین راه برای انجام این کار، ثبت این موارد در یک مجله یا یک ردیاب آنلاین غذا است. محققان در سال 2017 تخمین زدند که تا پایان سال 3.7 میلیارد دانلود اپلیکیشن سلامتی وجود خواهد داشت. منبع معتبر تحقیقات نشان می دهد که ردیابی رژیم غذایی، فعالیت بدنی و پیشرفت کاهش وزن در حال حرکت می تواند نکات مهم برای لاغری سریع و مدیریت وزن باشد. یک منبع معتبر مطالعه نشان داد که پیگیری مداوم فعالیت بدنی به کاهش وزن کمک می کند. در همین حال، یک مطالعه مروری منبع معتبر ارتباط مثبتی بین کاهش وزن و دفعات نظارت بر مصرف غذا و ورزش پیدا کرد. حتی یک دستگاه ساده مانند گام شمار می تواند ابزار مفیدی برای کاهش وزن باشد. طبق نکات مهم برای لاغری سریع ، خوردن آگاهانه تاثیری دارد؟ خوردن آگاهانه تمرینی است که در آن افراد به نحوه و مکان خوردن غذا توجه می کنند. این عمل می تواند افراد را قادر سازد از غذایی که می خورند لذت ببرند، و وزن سالمی داشته باشند. از آنجایی که بیشتر مردم زندگی پرمشغله ای دارند، اغلب تمایل دارند در هنگام فرار، در ماشین، کار پشت میز کار و تماشای تلویزیون سریع غذا بخورند. در نتیجه، بسیاری از مردم به سختی از غذایی که می خورند آگاه هستند. تکنیک های تغذیه آگاهانه چیست؟ نشستن برای غذا خوردن، ترجیحا پشت میز: به غذا توجه کنید و از تجربه لذت ببرید. اجتناب از حواس پرتی هنگام غذا خوردن: تلویزیون، لپ تاپ یا تلفن را روشن نکنید. آهسته غذا خوردن: برای جویدن و مزه کردن غذا زمان بگذارید. این تکنیک به کاهش وزن کمک می کند، زیرا به مغز فرد زمان کافی می دهد تا سیگنال های سیر بودن را تشخیص دهد، که می تواند به جلوگیری از پرخوری کمک کند. انتخاب های غذایی در نظر گرفته شده: غذاهایی را انتخاب کنید که سرشار از مواد مغذی مغذی باشند و غذاهایی را انتخاب کنید که برای ساعت ها به جای چند دقیقه سیر کننده باشند. طبق نکات مهم برای لاغری سریع ، خوردن پروتئین برای صبحانه موثر است؟ طبق نکات مهم برای لاغری سریع ، پروتئین می تواند هورمون های اشتها را تنظیم کند تا به افراد کمک کند احساس سیری کنند. این بیشتر به دلیل کاهش هورمون گرسنگی گرلین و افزایش هورمون های سیری پپتید YY، GLP-1 و منبع مورد اعتماد کوله سیستوکینین است. منبع معتبر تحقیقاتی بر روی بزرگسالان جوان همچنین نشان داده است که اثرات هورمونی خوردن صبحانه با پروتئین بالا می تواند تا چند ساعت ادامه داشته باشد. انتخاب های خوب برای یک صبحانه با پروتئین بالا شامل تخم مرغ، جو دوسر، کره مغزها و دانه ها، فرنی کینوا، ساردین و پودینگ دانه چیا ا
ست کاهش مصرف شکر و کربوهیدرات های تصفیه شده در نکات مهم برای لاغری سریع ، رژیم غذایی غربی به طور فزاینده ای سرشار از قندهای افزوده است که ارتباط قطعی با چاقی دارد، حتی زمانی که قند در نوشیدنی ها به جای غذا وجود دارد. کربوهیدرات های تصفیه شده غذاهایی هستند که به شدت فرآوری شده اند و دیگر حاوی فیبر و سایر مواد مغذی نیستند. اینها شامل برنج سفید، نان و ماکارونی است. این غذاها سریع هضم می شوند و به سرعت به گلوکز تبدیل می شوند. گلوکز اضافی وارد خون می شود و هورمون انسولین را تحریک می کند که باعث ذخیره چربی در بافت چربی می شود. این به افزایش وزن کمک می کند. در صورت امکان، مردم باید غذاهای فرآوری شده و شیرین را با گزینه های سالم تر جایگزین کنند. تعویض مواد غذایی خوب عبارتند از: برنج سبوس دار، نان و پاستا به جای انواع سفید میوه، آجیل و دانه ها به جای تنقلات با قند بالا دمنوش های گیاهی و آب دم کرده میوه به جای نوشابه های حاوی قند بالا اسموتی با آب یا شیر به جای آب میوه طبق نکات مهم برای لاغری سریع خوردن فیبر زیاد برای لاغری موثر است؟ فیبر غذایی کربوهیدراتهای گیاهی را توصیف میکند که برخلاف شکر و نشاسته، هضم آنها در روده کوچک غیرممکن است. گنجاندن مقدار زیادی فیبر در رژیم غذایی می تواند احساس سیری را افزایش دهد و به طور بالقوه منجر به کاهش وزن شود. غذاهای غنی از فیبر عبارتند از: غلات صبحانه سبوس دار، ماکارونی سبوس دار، نان سبوس دار، جو، جو و چاودار میوه و سبزیجات نخود، لوبیا و حبوبات آجیل و دانه ها شما می توانید با خریداری کردن محصول فیبر فایبرسل گیاهی نیز به لاغری سریع خود کمک کنید. تعادل باکتری های روده در زمینه نکات مهم برای لاغری سریع یکی از حوزههای نوظهور تحقیقات، تمرکز بر نقش باکتریهای روده در مدیریت وزن است. روده انسان میزبان تعداد زیادی از میکروارگانیسمها و انواع مختلفی است، از جمله حدود 37 تریلیون باکتری. هر فردی انواع و مقادیر متفاوتی از باکتری ها در روده خود دارد. برخی از انواع می توانند میزان انرژی دریافتی فرد از غذا را افزایش دهند و منجر به رسوب چربی و افزایش وزن شوند. برخی از غذاها می توانند تعداد باکتری های خوب روده را افزایش دهند، از جمله: نکات مهم برای لاغری سریع : تنوع گسترده ای از گیاهان افزایش تعداد میوه ها، سبزیجات و غلات در رژیم غذایی منجر به افزایش جذب فیبر و مجموعه متنوع تری از باکتری های روده می شود. مردم باید سعی کنند اطمینان حاصل کنند که سبزیجات و سایر غذاهای گیاهی 75 درصد از وعده غذایی آنها را تشکیل می دهند. نکات مهم برای لاغری سریع : غذاهای تخمیر شده اینها عملکرد باکتری های خوب را تقویت می کنند و در عین حال از رشد باکتری های بد جلوگیری می کنند. کلم ترش، کیمچی، کفیر، ماست، تمپه و میسو همگی حاوی مقادیر خوبی از پروبیوتیک ها هستند که به افزایش باکتری های خوب کمک می کنند. محققان کیمچی را به طور گسترده مورد مطالعه قرار داده اند و نتایج مطالعه نشان می دهد که این کیمچی دارای اثرات ضد چاقی است. به طور مشابه، مطالعات نشان داده اند که کفیر ممکن است به کاهش وزن در زنان دارای اضافه وزن کمک کند. نکات مهم برای لاغری سریع : غذاهای پری بیوتیک اینها رشد و فعالیت برخی از باکتری های خوب را تحریک می کنند که به کنترل وزن کمک می کنند. فیبر پری بیوتیک در بسیاری از میوه ها و سبزیجات به ویژه ریشه کاسنی، کنگر فرنگی، پیاز، سیر، مارچوبه، تره فرنگی، موز و آووکادو وجود دارد. در غلات مانند جو و جو نیز موجود است. خواب خوب شبانه در نکات مهم برای لاغری سریع قرار میگیرد؟ مطالعات متعدد نشان داده اند که خواب کمتر از 5 تا 6 ساعت در شب با افزایش بروز چاقی مرتبط است. دلایل متعددی پشت این موضوع وجود دارد. تحقیقات نشان میدهد که خواب ناکافی یا بیکیفیت، روند تبدیل کالریها به انرژی را که متابولیسم نامیده میشود، کند میکند. هنگامی که متابولیسم کمتر موثر باشد، بدن ممکن است انرژی استفاده نشده را به عنوان چربی ذخیره کند. علاوه بر این، کم خوابی می تواند تولید انسولین و کورتیزول را افزایش دهد که باعث ذخیره چربی می شود. مدت زمانی که فرد می خوابد نیز بر تنظیم هورمون های کنترل کننده اشتها لپتین و گرلین تأثیر می گذارد. لپتین سیگنال های سیری را به مغز می فرستد. سطوح استرس خود را مدیریت کنید استرس باعث ترشح هورمون هایی مانند آدرنالین و کورتیزول می شود که در ابتدا اشتها را به عنوان بخشی از واکنش مبارزه یا فرار بدن کاهش می دهد. با این حال، زمانی که افراد تحت استرس دائمی هستند، کورتیزول می تواند برای مدت طولانی تری در جریان خون باقی بماند، که اشتهای آنها را افزایش می دهد و به طور بالقوه منجر به خوردن
بیشتر آنها می شود. کورتیزول نشان دهنده نیاز به پر کردن ذخایر غذایی بدن از منبع سوخت ترجیحی یعنی کربوهیدرات است. سپس انسولین قند را از کربوهیدرات ها از خون به ماهیچه ها و مغز منتقل می کند. اگر فرد از این قند در مبارزه یا فرار استفاده نکند، بدن آن را به عنوان چربی ذخیره می کند. محققان دریافتند که اجرای یک برنامه مداخله ای 8 هفته ای برای مدیریت استرس منجر به کاهش قابل توجه شاخص توده بدنی (BMI) کودکان و نوجوانان دارای اضافه وزن یا چاق می شود. برخی از روش های مدیریت استرس عبارتند از: یوگا، مدیتیشن یا تای چی تکنیک های تنفس و آرامش گذراندن مدتی در خارج از منزل، به عنوان مثال پیاده روی یا باغبانی مهم است که به یاد داشته باشید که هیچ راه حل سریعی برای کاهش وزن وجود ندارد. بهترین راه برای کنترل وزن، داشتن یک رژیم غذایی مغذی و متعادل است. این باید شامل 10 قسمت میوه و سبزیجات، پروتئین با کیفیت خوب و غلات کامل باشد. همچنین ورزش حداقل 30 دقیقه در روز مفید است. چگونه می توانم با کمک نکات مهم سریع لاغری ، وزن کم کنم؟ افراد چاق بیشتر در معرض خطر عوارض مختلف سلامتی هستند. به همین دلیل بسیاری از افراد دوست دارند وزن خود را کاهش دهند. راه های کاهش وزن می تواند شامل تغییرات رژیم غذایی، ورزش، استفاده از مکمل ها و تعیین اهداف واقعی باشد. افراد با مصرف انرژی بیشتر از آنچه می سوزانند وزن اضافه می کنند، بنابراین مصرف کالری یا انرژی کمتر می تواند کمک کننده باشد. با این حال، عوامل دیگری مانند عوامل ژنتیکی، متابولیسم، هورمون ها، نوع غذایی که می خورید، تیپ بدنی و سبک زندگی شما نقش دارند. خطرات سلامتی ناشی از اضافه وزن چیست؟ خطر ابتلا به دیابت بیشتر است سکته انواع خاصی از سرطان چرا باید با کمک نکات مهم برای لاغری سریع وزن کم کنیم؟ دلایل زیادی برای کاهش وزن وجود دارد: ظاهر: برخی از افراد ممکن است احساس کنند که در صورت کاهش وزن، جذاب تر، خوش اندام تر یا سالم تر به نظر می رسند. اعتماد به نفس و تصویر بدن: برخی از افراد مبتلا به اضافه وزن یا چاقی ممکن است در مورد ظاهر خود احساس ناراحتی کنند. سلامت کلی: حفظ وزن مناسب می تواند به تقویت سلامت کلی و پیشگیری از بیماری هایی مانند دیابت نوع 2 کمک کند. شرایط خاص: برای مثال، علائم آپنه خواب یا دیابت نوع 2 ممکن است با کاهش وزن اضافی بهبود یابند یا از بین بروند. تناسب اندام: یک برنامه کاهش وزن که شامل ورزش می شود، می تواند احساس تناسب اندام، انرژی و استقامت بیشتری را در فرد ایجاد کند. مسابقات ورزشی: در برخی از ورزشها، مانند بوکس، یک فرد ممکن است به دنبال کنترل وزن خود باشد تا در رده وزنی موجود خود باقی بماند. باروری: به نظر می رسد درمان باروری در زنان مبتلا به چاقی و سندرم تخمدان پلی کیستیک (PCOS) در صورت کاهش وزن قبل از درمان مؤثرتر باشد. رژیم های غذایی در زمینه نکات مهم برای لاغری سریع نقشی دارد؟ بسیاری از برنامه های غذایی ادعای کاهش وزن دارند. تشخیص درست بودن آنها ممکن است دشوار باشد. برخی مبتنی بر شواهد، ایمن و موثر هستند، اما برخی دیگر اینگونه نیستند. بسیاری از متخصصان سلامت، متخصصان تغذیه و متخصصان تغذیه موافق هستند که بهترین نتایج از ترکیب یک رژیم غذایی سالم و کاهش وزن با فعالیت بدنی بهویژه در دراز مدت حاصل میشود. این مقاله در سال 2017 نه رژیم غذایی محبوب را که توسط متخصصان رتبه بندی شده اند مورد بحث قرار می دهد. همیشه نمی توان فهمید که یک رژیم چقدر موثر خواهد بود. نکات مهم برای لاغری سریع در رابطه با کالری چیست؟ عوامل زیادی تعیین می کنند که یک فرد باید چه مقدار کالری در روز برای کاهش وزن مصرف کند. برخی از این عوامل عبارتند از: کاهش وزن مورد نظر سرعت مورد نظر کاهش وزن سن ارتباط جنسی در زیر توصیه های کالری روزانه برای بزرگسالان از وزارت کشاورزی ایالات متحده (USDA) آورده شده است. مصرف کالری توصیه شده روزانه برای مردان: سن 19-20 کم تحرک: 2600 متوسط فعال: 2800 فعال: 3000 سن 21-30 کم تحرک: 2400 متوسط فعال: 2600-2800 فعال: 3000 سن 31-50 کم تحرک: 2200-2400 متوسط فعال: 2400-2600 فعال: 2800-3000 سن 51+ کم تحرک: 2000-2200 متوسط فعال: 2200-2400 فعال: 2400-2800 مصرف کالری توصیه شده روزانه برای خانم ها: سن 19 تا 30 سال کم تحرک: 1800 تا 2000 نسبتاً فعال: 2000 تا 2200 فعال: 2,400 سن 31-50 سال کم تحرک: 1800 نسبتا فعال: 2000 فعال: 2200 سن 51+ سال کم تحرک: 1600 متوسط فعال: 1800 فعا
ل: 2000 تا 2200 اگر فردی می خواهد وزن کم کند، باید کالری کمتری نسبت به مقادیر ذکر شده در بالا مصرف کند. پیروی از یک رژیم غذایی سالم و متعادل بسیار مهم است. یک فرد باید قبل از تغییر رژیم غذایی خود در صورت امکان با یک متخصص تغذیه، متخصص تغذیه یا پزشک مشورت کند. فرد باید مطمئن شود که نسبت کربوهیدرات، پروتئین و چربی برای سلامتی مناسب است. نکات مهم برای لاغری سریع در رابطه با مکمل چیست؟ بسیاری از مکمل ها در دسترس هستند که ادعا می کنند به کاهش وزن افراد کمک می کنند. برخی از این موارد عبارتند از: محصولات امگا 3 و روغن ماهی کیتوزان، مشتق شده از صدف عصاره چای سبز برخی از گیاهان چینی عصاره پرتقال تلخ به گفته مرکز ملی سلامت مکمل و یکپارچه (NCCIH)، اینها منبع قابل اعتماد بی اثر هستند و احتمالاً دارای عوارض جانبی هستند. افدرا که زمانی جزء برخی از مکمل های کاهش وزن بود، اکنون به دلیل نگرانی های ایمنی ممنوع شده است. نگرانی های بیشتر شامل فروش "چربی سوز" هایی است که تاییدیه سازمان غذا و دارو (FDA) را ندارند. همچنین، برخی از مکمل های گیاهی ممکن است دقیقاً حاوی آن چیزی نباشند که روی برچسب نوشته شده است. در زمینه نکات مهم برای لاغری سریع جراحی چاقی نقشی دارد؟ جراحی چاقی که به عنوان جراحی کاهش وزن نیز شناخته می شود، یک روش جراحی برای افرادی است که شاخص توده بدنی آنها به اندازه ای بالاست که آنها را در معرض خطر عوارض جدی قرار می دهد. اگر سایر استراتژی های کاهش وزن موثر نبودند، پزشک ممکن است جراحی چاقی را توصیه کند. این روش شامل کاهش اندازه معده با باند معده یا برداشتن بخشی از معده با جراحی است. در برخی موارد، پزشک ممکن است نوعی جراحی بای پس معده را توصیه کند که در آن رودههای کوچک به یک کیسه کوچک معده هدایت میشوند. این جراحی اشتهای فرد را به میزان قابل توجهی کاهش می دهد و نمی تواند مانند قبل غذا را به طور کامل جذب یا هضم کند. جراحی چاقی می تواند یک راه موثر برای کاهش شاخص توده بدنی (BMI) منبع مورد اعتماد برای افراد مبتلا به چاقی شدید باشد. با این حال، نتایج تحقیقات برای روش های مختلف تایید نکرده است که کدام نوع جراحی در هر مورد بهترین است. طبق نکات مهم برای لاغری سریع ، چه زمانی کاهش وزن سریع بد است؟ در برخی موارد، کاهش وزن ممکن است مشکلاتی ایجاد کند. کاهش وزن زمانی اتفاق می افتد که فرد انرژی بیشتری نسبت به مصرف انرژی خود اعمال کند. به این حالت تعادل انرژی منفی می گویند. بدن به دنبال ذخایر انرژی است که از چربی شروع می شود تا کمبود را جبران کند. در فردی که چربی کمی دارد، عضله و بافت بدون چربی بیشتری مصرف می شود. این می تواند منجر به مشکلات سلامتی بیشتر شود. این شامل: خطر بیشتر پوکی استخوان کاهش توده عضلانی و قدرت مشکلات منبع قابل اعتماد تنظیم کننده دمای بدن توانایی منبع مطمئن کمتر برای مقاومت در برابر عفونت ها کاهش شدید توده بدن می تواند تهدید کننده زندگی باشد. فردی که کاهش وزن غیرقابل توضیحی را تجربه می کند باید در صورت امکان با یک متخصص پزشکی صحبت کند. سوالات متداول در رابطه با نکات مهم برای لاغری سریع آیا چربی ها برای شما مفید هستند؟ کربوهیدرات ها چیست؟ پروتئین ها چیست؟ در برنامه نکات مهم برای لاغری سریع ، برنامه غذایی باید از نظر مواد مغذی متعادل باشد، زیرا رژیم غذایی نامناسب و سوء تغذیه بدون در نظر گرفتن کالری ممکن است رخ دهد. رژیم غذایی نامناسب همچنین می تواند منجر به خلق و خوی ضعیف و از دست دادن انگیزه شود. هنگامی که یک فرد به وزن بدن هدف خود رسید، باید به تدریج کالری دریافتی روزانه خود را افزایش دهد تا زمانی که به رقم "حفظ وزن" خود برسد. خلاصه در این مقاله نکات مهم برای لاغری سریع مورد بررسی قرار گرفت. اگر فردی بخواهد وزن خود را کاهش دهد، عوامل زیادی مانند سن، جنس، رژیم غذایی، سطح فعالیت و شرایط سلامتی باید در نظر گرفته شود. متخصصان سلامت دریافته اند که کاهش کالری، ورزش، خوردن یک رژیم غذایی سالم و متعادل و خواب کافی می تواند به کاهش وزن افراد کمک کند. در برخی موارد، فرد ممکن است از جراحی مانند جراحی چاقی برای کاهش وزن بهره مند شود. در برخی موارد، کاهش وزن بیش از حد می تواند برای سلامت فرد مشکل ساز باشد. یک فرد باید قبل از تغییر رژیم غذایی و برنامه ورزشی خود، در صورت امکان با یک متخصص پزشکی مشورت کند. در مقاله های بعدی جیم شاپ با ما همراه باشید. منابع https://www.medicalnewstoday.com/articles/215100#summary
0 notes
Text
نقد و بررسی باربی
باربی، آثار بینظیر کارگردانی گرتا گرویگ، نمادی از هنر و خلاقیت در صنعت سینماست. این فیلم به دست زرنگی گرویگ و همراهی نوآ بامباک، توانسته است دنیای هنر را به شگفتی بیاورد. گرتا گرویگ، با کارگردانی فیلمهای ممتازی چون "لیدی برد" محصول سال 2017 و "زنان کوچک" محصول سال 2019، میان دیگر هنرمندان این صنعت شهرت ویژهای کسب نموده است. این دو اثر سینمایی، با موفقیتهای بیشماری همراه بوده و توانستهاند جوایز اسکار را در دست گیرند. "باربی 2023"، اثری است که تهیهکنندگی آن به وسیله چندین هنرمند با استعداد به عهده گرفته شده است؛ از جمله دیوید هیمن، مارگو رابی، تام اکرلی و رابی برنر که به عنوان تهیهکنندگان اصلی این آثار، خلاقیت و زحمات خود را در این اثر نمایان کردهاند. همچنین، تدوین این اثر هنری به دست نیک هوی انجام شده که توانسته با حساسیت و توانمندی، ��ین داستان را به صورت هنرمندانهای به تصویر بکشد. در ساخت این اثر، چندین استودیو بزرگ از جمله کمپانیهای Heyday Films، LuckyChap Entertainment، NB/GG Pictures و Mattel Films، با هم همکاری نمودهاند و با تلاش مشترک، این اثر سینمایی را به پرتوی جلوههای بینظیری رسانیدهاند. این تلاشها موجب شده تا "باربی 2023"، به عنوان یک اثر خلاقانه و فراموشنشدنی، در دنیای هنر و سینما شناخته شود
0 notes