#جھوٹا
Explore tagged Tumblr posts
Text
جھوٹا اشتہار کیوں چلایا؟ ارب پتی تاجر کا میٹا کیخلاف ایکشن
(ویب ڈیسک)پولینڈ کے ارب پتی تاجر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اور فیس بک کی مالک کمپنی “میٹا” کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولینڈ کے ارب پتی رافل برزوکا اور ان کی اہلیہ نے فیس بک اور انسٹاگرام پر نشر کیے جانے والے جھوٹے اشتہارات کے معاملے پر ’میٹا‘ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ…
0 notes
Text
بات تو دل شکن ہے پر یارو عقل سچی تھی عشق جھوٹا تھا
baat to dil-shikan hai par yaaron aqal sacchi thi ishq jhoota tha
Jaun elia / جون ایلیا
#urdu#urdu poetry#urdublr#urdu posts#urdushayari#shayari#urdu stuff#urdu ghazal#jaun#jaun elia#اردو شعر#اردو غزل#اردو ادب#اردو شاعری#اردو#جون ایلیا#اردوشاعری
34 notes
·
View notes
Text
میں ثابت کس طرح کرتا کہ ہر آئینہ جھوٹا ہے
کئی کم ظرف چہروں کو اتر جانے کی جلدی تھی
______
اسے اب کے وفاؤں سے گزر جانے کی جلدی تھی
مگر اس بار مجھ کو اپنے گھر جانے کی جلدی تھی
ارادہ تھا کہ میں کچھ دیر طوفاں کا مزہ لیتا
مگر بے چارے دریا کو اتر جانے کی جلدی تھی
میں اپنی مٹھیوں میں قید کر لیتا زمینوں کو
مگر میرے قبیلے کو بکھر جانے کی جلدی تھی
میں آخر کون سا موسم تمہارے نام کر دیتا
یہاں ہر ایک موسم کو گزر جانے کی جلدی تھی
وہ شاخوں سے جدا ہوتے ہوئے پتوں پہ ہنستے تھے
بڑے زندہ نظر تھے جن کو مر جانے کی جلدی تھی
میں ثابت کس طرح کرتا کہ ہر آئینہ جھوٹا ہے
کئی کم ظرف چہروں کو اتر جانے کی جلدی تھی
راحت اندوری
3 notes
·
View notes
Note
تمہاری قبر پر
میں فاتحہ پڑھنے نہیں آیا
مجھے معلوم تھا
تم مر نہیں سکتے
تمہاری موت کی سچی خبر جس نے اڑائی تھی
وہ جھوٹا تھا
وہ تم کب تھے
کوئی سوکھا ہوا پتہ ہوا سے مل کے ٹوٹا تھا
مری آنکھیں
تمہارے منظروں میں قید ہیں اب تک
میں جو بھی دیکھتا ہوں
وہ وہی ہے
جو تمہاری نیک نامی اور بد نامی کی دنیا تھی
سوچتا ہوں
کہیں کچھ بھی نہیں بدلا
تمہارے ہاتھ میری انگلیوں میں سانس لیتے ہیں
میں لکھنے کے لیے
جب بھی قلم کاغذ اٹھاتا ہوں
تمہیں بیٹھا ہوا میں اپنی ہی کرسی میں پاتا ہوں
بدن میں میرے جتنا بھی لہو ہے
وہ تمہاری
لغزشوں ناکامیوں کے ساتھ بہتا ہے
مری آواز میں چھپ کر
تمہارا ذہن رہتا ہے
مری بیماریوں میں تم
مری لاچاریوں میں تم
تمہاری قبر پر جس نے تمہارا نام لکھا ہے
وہ جھوٹا ہے
تمہاری قبر میں میں دفن ہوں
تم مجھ میں زندہ ہو
کبھی فرصت ملے تو فاتحہ پڑھنے چلے آنا
Nida Fazli on his father's death
One of my fav poems
Can anyone please translate it? I really want to read.
2 notes
·
View notes
Text
میں آپ کی خوشی کی خواہش کرتا ہوں: الوداع کہتے وقت سب سے زیادہ جھوٹا جملہ محبت کرنے والے استعمال کرتے ہیں۔ "
"I wish you happiness: The most false phrase lovers use when saying goodbye."
Mark Twain
20 notes
·
View notes
Text
تمہاری قبر پر میں فاتحہ پڑھنے نہیں آیا مجھے معلوم تھا تم مَر نہیں سکتے تمہاری موت کی سچی خبر جس نے اڑائی تھی وہ جھوٹا تھا
3 notes
·
View notes
Text
گھر میں والدہ کی چھاتیوں کے اُبھار ایک جوان بیٹے میں شہوت پیدا کرنے کے لئے کافی ہے،
بے شک آج کل ہر بندہ شریف ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرتا ہے لیکن جب اپنے ہی گھروں میں یہ اپنی والدہ کو بنا سنورا اور بے پردہ دیکھتے ہیں
تو سب کا ایمان ڈگمگا جاتا ہے۔❣️
22 notes
·
View notes
Text
احتجاجیوں کی اموات کے دعوے جھوٹے اور منفی پروپیگینڈہ ہے ، سیکیورٹی ذرائع
سیکیورٹی ذرائع نےاسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی)کےاحتجاج کے خاتمے کےبعد سوشل میڈیا پرکیے جانے والےپروپیگنڈےکومستردکردیا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ چند لوگوں کی جانب سےجھوٹا پروپیگنڈا کیاجارہا ہےاور سوشل میڈیا پرمظاہرین کی اموات کا جھوٹا الزام لگایا جارہاہے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ اپنی ناکامیوں اورکوتاہیوں کو چھپانےکیلیےسوشل میڈیا پرجھوٹا اورمنفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے��پولیس…
0 notes
Text
پی آئی اے کا عروج و زوال
بیرون ملک رہنے والے پاکستانی، ’’پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز‘‘ کے ساتھ ایک رومانس رکھتے تھے۔ جو شخص بھی بیرون ملک روانہ ہوتا یا پاکستان واپس جاتا تو پاکستانی پرچم بردار ائیر لائن کو ترجیح دیتا۔ دیار غیر میں ایئرپورٹ پر کہیں کونے میں بھی پی آئی اے کا کیبن دیکھتے تو وہیں ایک چھوٹا سا پاکستان آباد ہو جاتا۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ایک ہی اڑان میں یورپ اور کینیڈا سے مسافروں کو اپنی بانہوں میں بھرتی اور لاہور اسلام آباد یا کراچی میں انکے مطلوبہ ایئرپورٹ پر اتار دیتی۔ اگر کوئی شخص بیرون ملک مزدوری کرتے ہوئے وفات پا جاتا تو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن ایک ہمدرد ادارے کی طرح اسکے سارے فرائض اپنے ذمہ لیتی اور اسکی میت کو پاکستان منتقل کرنے کے تمام انتظامات منٹوں میں طے پا جاتے۔ ایک طویل عرصہ تک پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن بیرون ملک رہنے والوں کیلئے ایک ماں کا کردار ادا کرتی رہی۔ پھر اس ایئرلائن کو نظر لگ گئی۔ محافظ، راہزن بن گئے۔ عروج سے زوال تک کا سفر ایسے بے ڈھنگے طریقے سے طے ہوا کہ آج اسکا نوحہ لکھتے ہوئے قلم بھی رو رہا ہے اور دل بھی بوجھل ہے۔
میں ان دنوں بیرون ملک سفر پر ہوں جس جگہ بیٹھتا ہوں پی آئی اے کا نوحہ شروع ہو جاتا ہے ہر پاکستانی کا دل پی آئی اے کے توہین آمیز اختتام پر انتہائی اداس ہے۔ جو مسافر ایک ہی اڑان میں دنیا کے کسی بھی کونے سے پاکستان پہنچ جاتے تھے آج انہیں پاکستان آنے کیلئے دربدر ہونا پڑتا ہے، پروازیں بدلنا پڑتی ہیں، کئی ملکوں کی خاک چھاننا پڑتی ہے، سامان اتارنا اور چڑھانا پڑتا ہے اور جو کام پی آئی اے سات گھنٹوں میں سر انجام دے دیتی تھی آج وہ 12 گھنٹوں میں بھی بطریق احسن انجام نہیں پاتا۔ دیار غیر میں وفات پانے والوں کی میتیں جو ضروری کارروائی کے بعد پی آئی اے اپنے ذمے لے لیتی تھی آج اس میت کو کئی کئی دن سرد خانے کی نذر ہونا پڑتا ہے۔ اول تو کوئی ائیر لائن میت لانے کیلئے تیار ہی نہیں ہوتی اور اگر کوئی تیار ہو بھی جائے تو اس کے اخراجات اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ مرنے والے کی ساری جمع پونجی بھی لگا دی جائے وہ اخراجات پورے نہ ہو سکیں۔ مجبوراً پاکستانی کمیونٹی سے چندہ کر کے اپنے بھائی کی میت دیار غیر سے وطن بھیجی جاتی ہے اور وہ بھی کارگو کے ذریعے۔
ایک شخص کے خاندان کیلئے اس سے بڑی اذیت کی بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ جو شخص ساری عمر دیار غیر کی خاک چھانتا رہا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے، انکے گھر بنانے، بچوں کی شادیاں کرنے کیلئے اپنی عمر صرف کر دی جب اسے مردہ حالت میں پاکستان آنا پڑا تو وہ مناسب طریقے کے بجائے ایک کارگو سامان کے ایک حصے کے طور پر پاکستانی ایئرپورٹ پر اترتا ہے۔ اخراجات کی تو بات چھوڑیں اصل بات تو عزت و وقار کی ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل کا پرچم دنیا کے ہر ایئرپورٹ پر لہراتا تھا آج وہ پرچم اندرون ملک بھی رسوا ہو رہا ہے، جس کے طیاروں پر غیر ملکی ایئر لائنز تربیت لیا کرتی تھیں آج ان طیاروں کی حالت ایسی ہے کہ شاید انہیں سڑکوں پر بھی نہ چلایا جا سکے۔ جو ادارہ غیر ملکی ایئر لائنوں کو فضائی میزبان تیار کر کے دیتا تھا آج وہاں پر ڈھنگ کے میزبان بھی دستیاب نہیں ، جس کے پائلٹ دنیا بھر کیلئے عزت و فخر کا نشان ہوا کرتے تھے آج ان کے ماتھے پر جعلی ڈگری کا جھوٹا داغ لگا کر پوری دنیا میں ان کا داخلہ ممنوع کر دیا گیا ہے۔
پی آئی اے کے زوال کا ہر دن پاکستانیوں کے دل زخمی کرنے والی داستان ہے، یہ کہانی لکھتے ہوئے انگلیاں فگار ہیں، کس کے ہاتھ پہ میں پی آئی اے کا لہو تلاش کروں۔ ایک ایسی ائیر لائن جسکے پاس کل 33 طیارے ہیں جن میں 17 اے 320، 12 بوئنگ 777 اور چار اے ٹی آر ہیں۔ جس کے مجموعی اثاثوں کی بک ویلیو (کتابی قیمت) تقریباً 165 ارب روپے اور 60 فیصد شیئرز کی مالیت تقریباً 91 ارب روپے بنتی ہے۔ جبکہ حکومت نے خریداروں کو راغب کرنے کے لیے کم از کم بولی 85 ارب روپے مقرر کر رکھی ہو، اس کی بولی محض دس ارب روپے لگانا بذات خود توہین آمیز اور ناقابل یقین ہے۔ ایک ایسی کمپنی جیسے ہوا بازی کا تجربہ ہی نہیں اس کو نیلامی کی بولی میں شامل کرنا کئی سوالات جنم دے رہا ہے۔ ’’غیر سیاسی‘‘ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف، وزیر نجکاری جناب عبدالعلیم خان، وزیر خزانہ جناب محمد اورنگزیب کی صلاحیتوں کا امتحان ہے۔ انہیں سمجھنا چاہئے کہ ہر قومی اثاثہ برائے فروخت نہیں ہوتا۔
ہم تو یہ توقع لگائے ہوئے تھےکہ ملکی ��عیشت کے اشاریے بہتر ہوں گے اور اسٹیل مل پی آئی اے جیسے ادارے پاؤں پر کھڑے ہوں گے۔ خدارا ملک کی سلامتی اور ملک کا امتیازی نشان بننے والے اداروں کو فروخت کرنے کے بجائے ان کی بحالی پر توجہ دیں۔ اگر صوبہ خیبرپختونخوا، صوبہ پنجاب اور پلاٹ بیچنے والی کمپنی یہ ادارہ چلانے کا دعویٰ کر سکتی ہے تو خود حکومت کیوں نہیں چلا سکتی۔ پی آئی اے بچائیں اور اسے چلائیں۔ امیگریشن حکام کی بدسلوکی اور بے توقیری کا نشانہ بننے والوں کے زخموں پر مرہم اسی صورت میں رکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن ایک مرتبہ پھر اڑان بھرے اور سبز ہلالی پرچم پوری دنیا میں لہرائے۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑵𝒂𝒂𝒎 𝒔𝒆, 𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑾𝒂𝒔'𝒕𝒆.
🌹🌹 𝗧𝗔𝗞𝗜𝗡𝗚 𝗠𝗢𝗥𝗘 𝗧𝗛𝗔𝗡 𝗬𝗢𝗨𝗥
𝗥𝗜𝗚𝗛𝗧:
♦️"𝘼 𝙟𝙤𝙪𝙧𝙣𝙚𝙮 𝙩𝙤𝙬𝙖𝙧𝙙𝙨 𝙚𝙭𝙘𝙚𝙡𝙡𝙚𝙣𝙘𝙚".♦️
✨ 𝗦𝗲𝘁 𝘆𝗼𝘂𝗿 𝘀𝘁𝗮𝗻𝗱𝗮𝗿𝗱 𝗶𝗻 𝘁𝗵𝗲 𝗿𝗲𝗮𝗹𝗺 𝗼𝗳
𝗹𝗼𝘃𝗲 ❗
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹𝟭𝟬𝟬 𝗣𝗥𝗜𝗡𝗖𝗜𝗣𝗟𝗘𝗦 𝗙𝗢𝗥
𝗣𝗨𝗥𝗣𝗢𝗦𝗘𝗙𝗨𝗟 𝗟𝗜𝗩𝗜𝗡𝗚. 🔹
(ENGLISH/اردو/हिंदी)
7️⃣6️⃣ 𝗢𝗙 1️⃣0️⃣0️⃣
💠 𝗧𝗔𝗞𝗜𝗡𝗚 𝗠𝗢𝗥𝗘 𝗧𝗛𝗔𝗡 𝗬𝗢𝗨𝗥
𝗥𝗜𝗚𝗛𝗧:
𝗧𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁ﷺ 𝗼𝗻𝗰𝗲 𝘀𝗮𝗶𝗱 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗶𝗳 𝘁𝘄𝗼 𝗺𝗲𝗻 𝗮𝗽𝗽𝗿𝗼𝗮𝗰𝗵 𝗺𝗲 𝘄𝗶𝘁𝗵 𝗮 𝗹𝗮𝗻𝗱 𝗱𝗶𝘀𝗽𝘂𝘁𝗲, 𝗮𝗻𝗱 𝘁𝗵𝗲 𝗹𝗮𝗻𝗱 𝗶𝘀 𝗴𝗶𝘃𝗲𝗻 𝘁𝗼 𝘁𝗵𝗲 𝗼𝗻𝗲 𝘄𝗵𝗼 𝗰𝗹𝗲𝘃𝗲𝗿𝗹𝘆 𝗽𝘂𝘁𝘀 𝗳𝗼𝗿𝘄𝗮𝗿𝗱 𝗮 𝗳𝗮𝗹𝘀𝗲 𝗰𝗮𝘀𝗲, 𝘁𝗵𝗲𝗻 𝗶𝘁 𝗶𝘀 𝗮𝘀 𝗶𝗳 𝗵𝗲 𝗵𝗮𝘀 𝗯𝗲𝗲𝗻 𝗴𝗶𝘃𝗲𝗻 𝗮 𝗽𝗶𝗲𝗰𝗲 𝗼𝗳 𝗳𝗶𝗿𝗲.
(Musnad Ahmad, Hadith No. 26717)
● This shows that when something doesn’t belong to someone, and even if he gets a court order in his favor, it will not be his.
● No court decision can change reality and the truth.
● The fact is that illegal possession of something is wrong, and no court decision can justify a wrong.
● If a person’s conscience says that he possesses something that is not his, then the right thing for him to do is to hand it over to the rightful owner and not expropriate another person’s right.
● A person’s conscience is the ultimate court.
● The biggest decision is that which is issued by the court of conscience.
🌹🌹And Our ( Apni ) Journey Continues...
-------------------------------------------------------
؏ منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر
6️⃣7️⃣ اپنے حق سے زیادہ لینا:
ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر دو آدمی زمین کا جھگڑا لے کر میرے پاس آئیں اور زمین چالاکی سے جھوٹا مقدمہ پیش کرنے والے کو دے دی جائے تو گویا اسے آگ کا ٹکڑا دے دیا گیا ہے۔
(مسند احمد، حدیث نمبر 26717)
● اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب کوئی چیز کسی کی نہیں ہوتی اور اگر اس کے حق میں عدالتی حکم بھی آجاتا ہے تو وہ اس کا نہیں ہوگا۔
● کوئی عدالتی فیصلہ حقیقت اور سچائی کو نہیں بدل سکتا۔
● حقیقت یہ ہے کہ کسی چیز پر غیر قانونی قبضہ غلط ہے، اور کوئی بھی عدالتی فیصلہ غلط کو درست ثابت نہیں کر سکتا۔
● اگر کسی شخص کا ضمیر یہ کہے کہ اس کے پاس کوئی ایسی چیز ہے جو اس کی نہیں ہے تو اس کے لیے صحیح کام یہ ہے کہ وہ اسے حق دار کے حوالے کرے اور کسی دوسرے کا حق غصب نہ کرے۔
● انسان کا ضمیر آخری عدالت ہے۔
● سب سے بڑا فیصلہ وہ ہوتا ہے جو ضمیر کی عدالت جاری کرتی ہے۔
🌹🌹اور ہمارا سفر جاری ہے...
-----------------------------------------------------
7️⃣6️⃣ अपने अधिकार से अधिक लेना:
पैगम्बर ने एक बार कहा था कि यदि दो व्यक्ति भूमि विवाद लेकर मेरे पास आएं और भूमि उस व्यक्ति को दे दी जाए जिसने चतुराई से झूठा मामला दर्ज कराया हो, तो यह ऐसा है जैसे उसे आग का टुकड़ा दे दिया गया हो।
(मुसनद अहमद, हदीस नं. 26717)
● इससे पता चलता है कि जब कोई चीज किसी की नहीं होती है, और भले ही वह अपने पक्ष में अदालती आदेश प्राप्त कर ले, तो भी वह उसकी नहीं होगी।
● कोई भी अदालती फैसला वास्तविकता और सच्चाई को नहीं बदल सकता।
● तथ्य यह है कि किसी चीज़ पर अवैध कब्ज़ा रखना गलत है, और कोई भी अदालती फैसला किसी गलत बात को उचित नहीं ठहरा सकता।
● यदि किसी व्यक्ति का विवेक कहता है कि उसके पास कोई ऐसी चीज़ है जो उसकी नहीं है, तो उसके लिए सही यही होगा कि वह उसे उसके असली मालिक को सौंप दे, न कि किसी दूसरे व्यक्ति के अधिकार को छीन ले।
● किसी व्यक्ति का विवेक ही अंतिम न्यायालय है।
● सबसे बड़ा फैसला वह है जो अंतरात्मा की अदालत द्वारा जारी किया जाता है।
🌹🌹और हमारा सफर जारी है...
0 notes
Text
جنوبی افریقہ نے چیمپئنز ٹرافی پاکستان سے منتقلی کے پراپیگنڈہ کا بھانڈا پھوڑ دیا
نئی دہلی (ویب ڈیسک) پاکستانی کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے ہائبرڈ ماڈل سے انکار پر پورا ٹورنامنٹ جنوبی افریقا منتقل کیے جانے کا بھارتی شوشا جھوٹا نکلا۔ نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق گزشتہ روز بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ہائبرڈ ماڈل سے انکار پر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جنوبی افریقا منتقل کردی جائے گی۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کو جنوبی افریقا منتقل کرنے کے حوالے سے…
0 notes
Photo
تارک نماز کی نماز جنازہ درست نہیں سوال ۳۴۷: جو میّت تارک نماز ہو یا اس کی نماز ترک کرنے میں شک ہو یا اس کا حال مجہول ہو تو اس کی نماز جنازہ پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا اس کے وارثوں کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اس کی نماز جنازہ کے لیے اہتمام کریں؟ جواب :جس شخص کے بارے میں یہ معلوم ہو کہ وہ بے نماز فوت ہوا ہے تو اس کی نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں اور نہ اس کے اہل خانہ کے لیے حلال ہے کہ وہ اسے مسلمانوں کے سامنے نماز جنازہ اداکرنے کے لیے پیش کریں کیونکہ وہ کافرہے اور اسلام سے مرتد ہے۔ اس کے بارے میں واجب یہ ہے کہ قبرستان کے علاوہ کسی دوسری جگہ گڈھاکھود کر اسے اس میں پھینک دیا جائے اور اس کی نماز جنازہ نہ پڑھی جائے کیونکہ ایسے شخص کے أعزاز واکرام کی کوئی ضرورت نہیں ، اور عزت کا کیا سوال؟ اسے تو روز قیامت فرعون، ہامان، قارون اور ابی بن خلف جیسے بڑے بڑے کافروں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ جس مسلمان کا حال معلوم نہ ہوپائے یااس کی حالت مشکوک ہو تو اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی کیونکہ اصلا وہ مسلمان ہے حتیٰ کہ اس بات کی وضاحت ہوجائے کہ وہ مسلمان نہیں ہے۔ اگر کسی میّت کے بارے میں انسان کو شک و شبہ ہو تو پھر استثنائی انداز میں دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں مثلاً: وہ اس طرح دعا کرسکتا ہے کہ اے اللہ اگر یہ مومن تھا تو تو اسے معاف فرمادے اور اس پر رحم وکرم کا معاملہ فرما کیونکہ دعا میں استثنا ثابت ہے مثلاً جو لوگ اپنی بیویوں پر بدکاری کی تہمت لگائیں اور چار گواہ پیش نہ کرسکیں تو وہ لعان کرتے ہوئے پانچویں بار یہ کہیں گے: ﴿اَنَّ لَعْنَۃَ اللّٰہِ عَلَیْہِ اِنْ کَانَ مِنَ الْکَاذِبِیْنَ، ﴾ (النور: ۷) ’’اگر وہ جھوٹا ہو تو اس پر اللہ کی لعنت۔‘‘ اور عورت پانچویں بار یہ کہے: ﴿اَنَّ غَضَبَ اللّٰہِ عَلَیْہَا اِنْ کَانَ مِنْ الصَّادِقِیْنَ، ﴾ (النور: ۹) ’’اگر یہ سچا ہو تو مجھ پر اللہ کا غضب (نازل ہو)۔‘‘ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۳۳۶، ۳۳۷ ) #FAI00274 ID: FAI00274 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Text
مشتری ہوشیار باش
احمدیہ جماعت میں ایک خلیفہ کی موت کے بعد نئے خلیفہ کا انتخاب کرنے کے لیے ایک خلافت کمیٹی موجود ہوتی ہے جو پرانے خلیفہ کی موت پر ایک عالمی اجلاس منعقد کرتی ہے جس میں پوری دنیا کے ہر ملک سے نیشنل امیر اور نیشنل مشنری انچارج کو مدعو کیا جاتا ہے اور صرف یہی لوگ ووٹ دینے یا اپنی پسند کے خلافت کے امیدوار کو چننے کے اہل ہوتے ہیں۔
خلافت کمیٹی نام تجویز کرتی ہے ،جو بعض اوقات ایک اور بعض اوقات ایک سے زیادہ ہوتے ہیں۔
پھر ان ناموں پر ووٹنگ ہوتی ہے اور جس مجوزہ نام کے ووٹ سب سے ��یادہ ہوں وہ خلیفہ بن جاتا ہے۔
احمدیہ جماعت کا سب سے بڑا جھوٹ
احمدیہ جماعت ان افراد کے ذریعہ خلیفہ منتخب کر کے دنیا میں ایک نیا جھوٹا ڈھنڈورا پیٹتی ہے اور وہ یہ ہے کہ خلیفہ خدا بناتا ہے۔حالانکہ صاف نظر آتا ہے کہ ان کی خ��افت کمیٹی و ممبران ووٹنگ کر کے خلیفہ منتخب کرتے ہیں لیکن یہ جماعت برابر اس بات کا دعویٰ کرتی ہے کہ خلیفہ خدا بناتا ہے۔
اس جماعت کے دعوےداروں سے ایک سچا سوال ہے کہ وہ کونسا خدا ہے جو ہمیشہ مرزا غلام احمد کے خاندان میں سے ہی خلیفہ چنتا ہے۔ہم جس خدا کو جانتے ہیں وہ تو العدل ہے اور سب سے بڑھ کر انصاف کرنے والا ہے لیکن یہ خدا جو مسلسل مرزا خاندان سے ہی خلیفہ چن رہا ہے العدل تو دور خدا بھی نہیں معلوم ہوتا۔اتنی جانبداری مرزا خاندان کے راتب خواروں میں تو ہو سکتی ہے لیکن اللہ عزوجل اتنا جانبدار نہیں ہو سکتا۔سو ثابت ہو گیا کہ اگر واقعی احمدیہ کی خلافت خداوند کریم کی جانب سے جاری ہوتی تو خدا کبھی کوئی پنجابی خلیفہ بنتا،کبھی کوئی حبشی خلیفہ بنتا،کبھی مرزا،کبھی کوئی فرنگی،کبھی کوئی ہسپانوی،کبھی کوئی اور نسل سے چنا جاتا۔لہذا احمدیہ جماعت جو خلافت کی آڑ میں ایک ہی خاندان کو نظام بادشاہت سونپنے کے درپے ہے اس کو آنکھ بند کر کے سوائے غلامانہ ذہنیت کے حامل افراد کے کوئی ترقی پسند دماغ کبھی قبول نہیں کرتا۔
احمدیہ مرکز ربوہ کے اندر جتنے دفاتر بڑی کرسیاں رکھتے ہیں وہاں مرزا کے فیملی سے پوتے ،پڑپوتے نواسے پڑ نواسے اور مرزا کے خاندان سے نسبت رکھنے والوں کو بڑی کرسیاں عطا کی جاتی ہیں جو اس نظام کو ایک دیمک کی طرح کھا رہے ہیں اور چونکہ مرزا کا نام ساتھ جڑا ہے اس لیے انکی شکایت کرنا گناہ تصور ہوتا ہے بلکہ اگر اس مرزا کی کوئی جائز شکایت بھی کرے تو مرزا کی باقیات اس کے خلاف سازش کر کے اسے سائیڈ لائن کر دیتے ہیں۔
دراصل مرزا خاندان کو انگریزوں کی پشت پناہی حاصل تھی،اور آج بھی فرنگی محل سے اس خاندان کے لیے خاص آشیرباد نازل ہوتی ہے۔مبارک ہے وہ جو اس ایک خاندان کی استعماریت و قبضہ گیری کے خلاف جہاد کرتا ہے۔سچا ہے وہ جو خدا کو العدل حقیقت کے ساتھ ثابت کرنا چاہتا ہے۔خدا اتنا جانبدار اور انصاف سے دور کیسے ہو سکتا ہے جسے ہمیشہ خلافت کی گدی مرزا کے خاندان سے ہی ملتی ہے۔ثابت ہوتا ہےکہ خلافت احمدیہ چند سازشی عناصر کے دماغوں کی ذہانت کا ایک مرکب ہے اور اس طرح کی خلافت کو بالکل بھی خدا پسند نہیں کرتا۔لہذا مرزا کے خاندان کو گدی سونپ کر یہ کہنا کہ خلیفہ خدا بناتا ہے خدا پر افترا ء باندھنے کے مترادف ہے اور ایسے سب لوگ ہلاک کیئے جاویں گے۔
0 notes
Text
منصف بھی مخالف کا طرف دار ہی نکلا
میں ہاتھ سے خالی تھا مجھے پھر بھی کہا ،کھیل
لوگوں کے سوالات مری جان نہ لے لیں
جھوٹا ہی سہی مجھ سے محبت کا رچا ، کھیل
فضل الرحمن
4 notes
·
View notes
Text
خاور مانیکا کا بیان جھوٹ پر مبنی تھا خاور مانیکا نے جھوٹا الزام لگایا ہے جو ثابت نہیں کرسکا قرآن میں لکھا ہے ایسے شخص کو 80کوڑے مارے جائیں، اعتزاز احسن
https://www.siasat.pk/threads/900422
0 notes
Text
"اور ہمیں ہر اس کھوئے ہوئے دن پر غور کرنا چاہیے جس پر ہم نے کم از کم ایک بار بھی نہ رقص کیا ہو۔ اور ہمیں ہر اس سچ کو جھوٹا کہنا چاہیے جس کے ساتھ کم از کم ایک قہقہہ نہ ہو۔"
"And we should consider every day lost on which we haven't danced at least once. And we should call every truth a liar without at least one laugh."
Neitzche
10 notes
·
View notes