#pakistan travel
Explore tagged Tumblr posts
Text
0 notes
Text
🌟 Join Us in Jahaz Banda, Dir Upper KPK, Pakistan
Ready for an adventure of a lifetime? Jahaz Banda, located in Dir Upper KPK, Pakistan, is a stunning alpine meadow that offers an escape into nature’s beauty like no other. With its lush green fields, majestic mountain views, and vibrant wildflowers, this enchanting landscape is perfect for travelers looking to experience the thrill of trekking, camping, or simply enjoying the serene beauty of…
#Adventure Tourism#Adventure Tours#Alpine Meadows#best travel spots#best trekking routes#camping experiences#camping spots#Dir Upper KPK#explore Dir Upper#explore mountains#family vacations#hiking adventures.#hiking enthusiasts#hiking trails Pakistan#holiday destinations#Jahaz Banda#Jahaz Banda camping#Katora Lake trek#Kumrat Tourism Pvt Ltd#Kumrat Valley Tours#meadows in Pakistan#Mountain Views#nature adventure#Nature Exploration#Nature Retreats#offbeat travel#Outdoor Activities#outdoor experiences#Pakistan travel#photography destinations
0 notes
Text
شاہراہ قراقرم دنیا کی بلند ترین پختہ سڑک
شاہراہ قراقرم اپنے مشکل گزار راستوں کے باعث معروف ہے۔ سڑکوں اور ہائی ویز پر مشتمل مواصلاتی نظام کی تعمیر سے قبل گلگت بلتستان سمیت ملک کے بیشتر شمالی علاقے دنیا بھر سے کٹے ہوئے تھے اور یہاں مقامی افراد کا طرز زندگی صدیوں پرانے طور طریقوں کے مطابق چلتا تھا۔ مگر یہاں تبدیلی کی سب سے بڑی وجہ قراقرم ہائی وے کی تعمیر ہے جو دنیا کی ’بلند ترین پختہ سڑک‘ کہلائی جاتی ہے۔ چین کے سرحدی علاقے کاشغر سے شروع ہونے والی یہ شاہراہ خنجراب پاس کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوتی ہے اور پھر ملک کے مختلف حصوں سے ہوتی ہوئی حسن ابدال میں جی ٹی روڈ سے جُڑ جاتی ہے۔ شاہراہ قراقرم کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور اس کی تکمیل سنہ 1978 میں ہوئی۔ 1300 کلومیٹر طویل اس شاہراہ کی بنیاد قدیم شاہراہ ریشم تھی۔ اس شاہراہ کا 887 کلومیٹر کا حصہ پاکستان جبکہ 400 کلومیٹر سے زائد حصہ چین میں ہے۔
اس شاہراہ کی منصوبہ بندی سے لے کر تعمیر تک ہر قدم ایک چیلنج تھا۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے دو سال قبل اس شاہراہ کی تعمیر سے متعلق ایک دستاویزی فلم جاری کی ہے جس میں اس دور کے کچھ نایاب مناظر بھی دکھائے گئے ہیں۔ دستیاب اعدادوشمار کے مطابق موسم کی شدت، شدید برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ کر اس سڑک پر کام کرنے والوں میں سے 800 سے زائد پاکستانی جبکہ 80 سے زائد چینی شہری تعمیر کے مختلف مراحل کے دوران ہلاک ہوئے۔ قراقرم کی سخت پتھریلی چٹانوں میں رستے بنانے کے لیے آٹھ ہزار ٹن ڈائنامائیٹ استعمال ہوا اور شاہراہ کی تکمیل تک 30 ملین کیوسک میٹر سنگلاخ پہاڑوں کو کاٹا گیا تھا۔
0 notes
Text
رنی کوٹ
رنی کوٹ 62 کلومیٹر پر پھیلا ہوا دنیا کا بڑے قلعوں میں سے ایک قلعہ ہے۔ کراچی سے پانچ سو بائیس کلومیٹرز کے فاصلے پر، دادو کی جانب سفر کرتے ہوئے راستے میں ایک چھوٹا قصبہ آتا ہے، جس کا نا م سن ہے۔ اس سے تھوڑا آگے بائیں طرف مڑتے ہوئے تقریبا 30 کلومیٹر کے فاصلے پر رنی کوٹ نظر آتا ہے۔ سندھ کے دیگر قلعے مختلف مٹیریل سے بنے ہیں۔ مثال کے طور پر مٹی کی پکی اینٹیں اور پتھر وغیرہ مگر یہ کوٹ مقامی پتھر سے بنا ہوا ہے، جس میں چونا، چیرولی اور مقامی پتھر استعمال کیا گیا ہے۔ اس کوٹ میں اندر تین چھوٹے قلعے بھی موجود ہیں جن میں میری کوٹ، شیر گڑھ اور موہن کوٹ شامل ہیں۔ اس کے درمیان سے ایک برساتی نالہ گذرتا ہے، جس میں چشمے کا پانی بھی شامل ہے۔ جس کو ”نئیں” کہا جاتا ہے۔ سندھی میں” نئیں” کا مطلب برساتی نالہ ہیں۔ جس کی وجہ سے اس کا نام رنی کوٹ پڑا۔ رنی کا مطلب ہے بہتا ہوا پانی۔ گرد واطراف میں یہاں کے گبول، رستمانی اور کھوسہ رہائش پذیر ہیں، جو کھیتی باڑی کا کام کرنے کے ساتھ مویشی پالتے ہیں۔ شہر کی زندگی سے دور یہ ایک پرسکون تفریحی مقام ہے، جہاں جا کر انسان تازہ دم ہو جاتا ہے۔ شہر کی آلودہ ہوا سے دور یہاں کی فریش ہوا میں سانس لینے کا لطف ہی الگ ہے۔ ایک کھلی جگہ آپ کا استقبال کرے گی۔
آپ سیڑھیوں پر چڑھ کر اوپر جائیں گے تو دور آسمان کے مٹیالے اور نیلے رنگ خوش آمدید کہیں گے۔ ہوا خوشگوار تھی اور اس کا جھونکا مقامی جھاڑیوں اور جنگلی پودوں کی خوشبو ساتھ لے کر آتا۔ اس قدامت میں ایک عجیب سحر تھا۔ میں فقط یہ سوچ رہی تھی کہ یہ کوٹ کس نے تعمیر کروایا ہو گا۔ اور وہ بھی ایک دور افتادہ جگہ پر۔ نامورآرکیلوجسٹ اشتیاق انصاری نے اپنی کتاب سندھ کے کوٹ اور قلعہ میں واضح تحریر کیا ہے کہ ’’اس قلعے کے قریب جاتے ہی طلسماتی کشش آپ کو گھیر لیتی ہے۔ یہ قلعہ سحرانگیز، پراسرار اور افسانوی داستان جیسا دکھائی دیتا ہے۔ کوٹ کے اند بڑی فصیلیں ہیں اور ان پر برج بنے ہوئے ہیں۔ چونکہ یہ قلعہ پہاڑ پر تعمیر کیا گیا ہے، لہٰذا اوپر جانے کے لیے اونچی سیڑھیاں تعمیر کی گئی ہیں۔ کوٹ کے اندر کنواں اور تالاب موجود ہیں۔ گائیڈ نے بتایا کہ ساسانی سلطنت جو فارس (موجودہ ایران) میں 622 غ سے 156 تک قائم رہی۔ ممکن ہے کہ حملہ آوروں سے بچنے کے لیے یہ قلعہ تعمیر کیا گیا ہو، یہ قلعہ کسی معمے سے کم نہیں ہے۔ ہم لوگ جیسے جیسے کوٹ کو دیکھتے گئے تجسس بڑھتا رہا کہ آخر اس کوٹ کے خالق کو اس کی تعمیر کا خیال کیسے آیا ہو گا۔ اس کی تعمیر کے حوالے سے کئی مفروضے تخلیق کیے گئے ہیں۔
رنی کوٹ پر سندھ کے محقق بدر ابڑو نے بھی کتاب لکھی ہے۔ دوسرے محققین بھی رنی کوٹ پر کام کرتے رہے ہیں، اگر قبل مسیح کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو قلعے کی تعمیر کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ اسے یونانی، ساسانی اور کچھ محقق اسے ٹالپر دور سے منسوب کرتے ہیں۔ جب کہ ’’ سائرس اعظم’’کا نام بھی لیا جاسکتا ہے۔ سائرس کا اصلی نام گورد یا کورش تھا اور عبرانی میں اس کا تلفظ خورس بتایا جاتا ہے۔ بسیار ارمیا اور دانیال کے صحائف میں جابجا اس نام کا ذکر آیا ہے۔ عربی میں خسرو یا خیسرو کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کا پارسی نام چیہ تھا۔ یہ قدیم فارس (ایران) کا عظیم شہنشاہ تھا۔ جس کا عروج قبل مسیح 955 سے 530 تک رہا۔ اس کا شمار دنیا کے بڑے فاتحین میں ہوتا ہے۔ اس نے غیر معمولی شجاعت کے باعث ایک امیر سے ترقی کرتے ہوئے شہنشاہوں کی صف میں جگہ پیدا کی۔ اس نے تین بڑی سلطنتوں میڈیا، لیڈیا اور بابل کو زیر کر کے فارس کی چھوٹی ریاست کو عظیم الشان سلطنت میں بدل دیا۔ جو کورش کے حکومت کے خاتمے تک، سلطنت ایشیائے، کوچک اور اناطولیہ سے لے کر دریائے سندھ تک پھیلی ہوئی تھی۔ اس کے بعد، اس نے دریائے سیحوں (سندھ) اور دریائے جہوں کے درمیانی علائقے صغدیہ کو فتح کیا، یوں ان کی سلطنت ماورالنہر اور ہندوکش تک پھیل گئی۔
ممکن ہے کہ دی گریٹ وال آف سندھ (رنی کوٹ) سائرس اعظم یعنی کورش اعظم نے تعمیر کا حکم دیا ہو، بہرکیف اس کوٹ کی تعمیر ایک حیرت انگیز تخلیق ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد قلعہ ہے، جو اپنی بناوٹ، محل وقوع اور تاریخی تناظر میں ایک شہ پارہ ہے۔ کسی دور میں کہا جاتا تھا کہ یہاں پریاں آتی ہیں، لہٰذا اس کا نام پریوں کا تڑ پڑگیا۔ یعنی پریوں کا تالاب۔ وہاں پریاں تو نظر نہیں آئی مگر لینڈ اسکیپ خوبصورت تھا۔ خاموش اور باوقار۔ نیلے آسمان کے نیچے پہاڑ ماضی کی بھول بھلیوں میں گم تھے۔ اس کوٹ کے ارد گرد آبادی نہیں ہے۔ یہ بالکل الگ تھلگ اپنے وجود میں انفرادیت کا حامل ہے۔ یہاں کئی پوشیدہ غاریں ہیں۔ جن پر سائینٹیفک انداز میں کام ہونا چاہیے۔ آرکیالوجسٹ و انتھروپالوجسٹ اس پر مزید کام کریں۔ اس کوٹ کی بلند چوٹی کا نام ہنج چوٹی ہے، جو سطح سمندر سے دو ہزار فٹ بلند ہے۔ ہنج یعنی ہنس پرندہ ہے۔ میری دوست جو اس جگہ ہر موسم میں وزٹ کرتی رہی ہے اس کے بقول یہاں سورج ڈوبنے کا منظر حسین ہوتا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس جگہ پورے چاند کی رات کا منظر بھی خواب ناک ہو گا۔
میرے خیال میں نوجوانوں میں تاریخ کا شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ وقت میں نوجوان تاریخ سے ناواقف ہیں۔ سندھ کی تاریخ کے مختلف ادوار میں منفرد رنگ ملتے ہیں۔ یہاں مستقل گائیڈ مقرر ہونا چاہیے۔ بڑے شہروں سے ٹورسٹ بسیں چلنی چاہئیں تاکہ لوگ اس حیرت انگیز کوٹ کو دیکھ سکیں۔ حالیہ سیلاب نے اس کوٹ کو جو نقصان پہنچایا ہے مگر انڈومینٹ فنڈ ٹرسٹ اس کوٹ کی بحالی کا کام کروا رہے ہیں۔ قلعے کو عالمی معیار کے مطابق محفوظ کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے آثار قدیمہ کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔ یہاں پر دنیا کے جدید قلعوں کی طرح سہولیات ہونی چاہئیں تاکہ آنیوالے لوگ یہاں رک کر آرام سے قلعے کو وزٹ کرسکیں۔
بلقیس سکندر
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
Dao (2024)
#ocean#dao#pakistani drama#pakistan#sea#sky#views#travel#nature#screencaps#psalmstree#recent#light#atiqa odho#haroon shahid#arez ahmed#kiran haq#edited
434 notes
·
View notes
Text
wazir khan mosque in lahore, pakistan
#wazir khan mosque#mosque#lahore#pakistan#south asia#asia#photo#photograph#photography#photographer#travel#view#vista#tourism#architecture#detail#details#inspo#inspiration#art#artist#history#insta#instagram#twitter#tumblr#pinterest#blog
922 notes
·
View notes
Text
Arang Kel, Pakistan
#arang kel#pakistan#south asia#mountains#cottagecore#nature#green#peaceful#forest mist#forest#beautiful places#travel goals#dailystreetsnapshots#travel#photography#street#streets#places
166 notes
·
View notes
Text
Please DO //nate, my Ink is in b10
I need
https://gofund.me/e78bd254
@johncrocker @araccoonthatlikesmurder @alphabootayyyshaker9000 @ysolt
@shesnake @akajustmerry @sabrebash @himejoshikomaeda @opencommunion @wellwaterhysteria @ripley-stark @paandaan @itsfookingloosah @rooh-afza @arunima @balaclava-trismegistus @heritageposts @irhabiya @feluka @anneemarye @timetravellingkitty @papenathys @slicedblackolives @heliopixels @nimboo @appsa @deathlonging @briarhips @dirhwangdaseul-archived @mahoushojoe @rhubarbspring @schooloutfitideas @pcktknife @transmutationist @sawasawako @halalchampagnesocialist @spooksiero @artemis-pendragon @smokebreaks-blog @doubleca5t @wuntrum @mysharona1987 @fairycosmos @watermotif @vague-humanoid @mavigator @legallybrunettedotcom @odinsblog @ibtisams
#tumblr milestone#thank you#inside job#25 reblogs#phil lester#scions of the seventh dawn#wwe#spooky month#halloween is coming#digital art#fyp fy fyy viral video viralexplore funnyvideo journey travel catsoftiktok capcut edit dogsoftiktok reels usa pakistan uk#@na motivation#@n@ tips#@na buddy#@na rules
55 notes
·
View notes
Text
39 notes
·
View notes
Photo
Pakistan Travel Advisory Map
by Alihyder_268
41 notes
·
View notes
Text
0 notes
Text
📍Chalt Valley, Nagar District, Pakistan 🇵🇰
#video#paradise#nature#view#paraiso#natureza#explore#travel#pakistan#valley#mountains#road#street#trip#music#montanhas#trees#autumn#fall#lake#lago
56 notes
·
View notes
Text
Bishai Meadows in Swat Kalam, Pakistan
57 notes
·
View notes
Text
تفریحی سفر پر روانہ ہونے سے قبل کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
کسی بھی سفر کے لیے سب سے پہلے ذاتی بجٹ مرتب کرنا انتہائی اہم ہے۔ بجٹ ایسا ہونا چاہیے کہ کم سے کم اخراجات میں بہتر تفریحی مواقع میسر آسکیں۔
بہتر منصوبہ بندی
سفری منصوبہ بندی کے لیے بہتر طریقے سے تیار کیا گیا بجٹ آپ کے سفر کو خوش گوار بناتا ہے بلکہ اس طرح سے اضافی اخراجات کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا اس لیے ضروری ہے کہ سفر پر نکلنے سے قبل تمام جزئیات کو سامنے رکھتے ہوئے بہتر منصوبہ تیار کیا جائے۔
سفری سکیموں سے استفادہ بعض فضائی یا سیاحتی کمپنیاں تعطیلات کے دوران مختلف اقسام کے سیاحتی و تفریحی پیکجز کا اعلان کرتی ہیں جس سے سفری اخراجات میں نہ صرف کمی آتی ہے بلکہ بچت بھی کی جاسکتی ہے۔ اگر آپ زیادہ سفر کرتے ہیں خواہ وہ کام کی غ��ض سے ہو یا تفریحی، اس صورت میں بھی اگر آپ سفری آفرز سے استفادہ کریں تو آپ کو کافی بچت ہوسکتی ہے۔
مناسب فضائی کمپنی اور ہوٹل کا انتخاب فضائی ٹکٹ کے لیے کافی رقم درکار ہوتی ہے جبکہ رہائش کی غرض سے ہوٹل کے اخراجات کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ اس حوالے سے مناسب فضائی کمپنی اور کم اخراجات والے ہوٹلز کا انتخاب کیا جائے جو آپ کے بجٹ سے اضافی نہ ہو۔
متبادل رہائشی ہوٹل کی تلاش محدود بجٹ میں رہتے ہوئے بیرون ملک سفر کے لیے مناسب تیاری کی اشد ضرورت ہوتی ہے تاکہ تفریح سے بہتر طور پر لطف اندوز ہوسکیں۔ اس کے لیے مختلف امور پر غور کرنا ضروری ہے جس میں مناسب رہائش کے لیے ہوٹل کا انتخاب بھی بہت اہم ہے۔
محدود بجٹ کے لیے سیاحتی مقام کا انتخاب سب سے پہلے اس بات کا یقین کرلیں کہ جن دنوں آپ تفریحی سفر پر نکلنے کا ارادہ کر رہے ہوں وہ ایسا وقت نہ ہو جب سیاحتی سیزن عروج پر ہوتا ہے۔ محدود بجٹ میں تفریحی پروگرام کے لیے وقت کا تعین کرنے کے بعد آپ کو چاہیے کہ مناسب ہوٹل کا انتخاب کریں تاکہ آپ کا بجٹ متاثر نہ ہو۔
بجٹ کے مطابق اخراجات کا تعین کریں اپنے سفر پر روانہ ہونے سے قبل ممکنہ اخراجات کا تعین کرنے سے آپ کو بجٹ مختص کرنے میں آسانی ہو گی۔ انتہائی ضروری امور کے مطابق اخراجات کا تعین کیا جائے تاکہ حسب ضرورت بجٹ کو کنٹرول کیا جا سکے۔ اس حوالے سے بعض ایپس بھی موجود ہیں جن سے استفادہ کیا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر ایپ کی مدد سے آپ مناسب فضائی ٹکٹ اور رہائشی ہوٹلوں کا تعین کر سکتے ہیں۔
ہوٹل کی بکنگ جس جگہ کے سفر کا تعین کیا جائے وہاں کے رہائشی ہوٹلوں کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔ بجٹ کی حدود کا تعین کرنے کے بعد رہائش کا انتخاب کرتے ہوئے مناسب ہوٹل کی بکنگ کرائی جائے۔
سیاحتی سیزن عام طور پر سیاحتی سیزن میں جہاں سفری اخراجات بڑھ جاتے ہیں وہاں ہوٹلوں کی بکنگ اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس لیے محدود بجٹ میں رہتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ سیاحتی سیزن کے دنوں کا انتخاب نہ کیا جائے۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
Text
Kuwait Airways travel poster for Pakistan (c. 1960). Artwork by Alain Gauthier.
#vintage poster#vintage travel poster#pakistan#kuwait airways#1960s#alain gauthier#rose#travel#tourism#holiday
108 notes
·
View notes
Text
Sirf tum (2023)
#sirf tum#anmol baloch#hamza sohail#mohsin abbas haider#recent#psalmstree#sunset#sunrise#tv show#pakistan#sky#views#travel
954 notes
·
View notes