#muharram ki fazilat
Explore tagged Tumblr posts
farazhussain · 7 months ago
Text
Muharram ke Fazail
The beauty of Muharram shines brightest in the darkness, as lanterns and candles light up homes and hearts. https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/muharram-k-fazail
Tumblr media
1 note · View note
informationzon · 7 months ago
Text
9 10 muharram ka roza ki fazilat| محرم کے روزے کی فضیلت #islamizone786
Tumblr media
0 notes
goqurankalam-blog · 6 years ago
Photo
Tumblr media
Muharram Ke Roze Ki Fazilat(محرم کے روزوں کی فضیلت) بسم الله الرحمن الرحیم محرم الحرام ہجری تقویم کا پہلا مہینہ ہے جس کی بنیاد نبی صلی الله علیه وسلم کے واقعہ ہجرت پر ہے۔ گویا مسلمانوں کے نئے سال کی ابتدا محرم کے ساتھ ہوتی ہے۔  محرم کے روزوں کی فضیلت: رمضان المبارک کے روزے سال بھر کے دیگر تمام روزوں سے افضل ہیں۔ البتہ رمضان کے ماسوا محرم کے روزوں کی فضیلت سب سے بڑھ کر ہے جیسا کہ درج ذیل صحیح احادیث سے ثابت ہے : 1. حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: «أفضل الصيام بعد رمضان: شهر الله المحرم وأفضل الصلاة بعد الفريضة:صلاة الليل» (مسلم: کتاب الصیام: باب فضل صوم المحرم؛۱۱۶۳). ''رمضان المبارک کے بعد اللہ کے مہینے محرم کے روزے سب روزوں سے افضل ہیں اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز آدھی رات (یعنی تہجد) کے وقت پڑھی جانے والی نماز ہے۔'' 2. صحیح مسلم ہی کی دوسری روایت میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ سے سوال کیا گیا کہ «أي الصلاة أفضل بعد المکتوبة وأي الصيام أفضل بعد شهر رمضان؟» ''فرض نمازوں کے بعد کون سی نماز سب سے افضل ہے اور رمضان المبارک کے بعد کون سے روزے سب سے افضل ہیں؟ تو آپؐ نے وہی جواب دیا جو پہلی حدیث (مسلم؛ ۱۱۶۳) میں مذکور ہے۔'' 3. حضرت علی سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ سے ایک آدمی نے عرض کیا: '' اے اللہ کے رسولؐ! اگر رمضان کے علاوہ کسی مہینے میں، میں روزے رکھنا چاہوں تو آپؐ کس مہینے کے روزے میرے لئے تجویز فرمائیں گے؟ آپؐ نے فرمایا کہ اگر تو رمضان کے علاوہ کسی مہینے میں روزے رکھنا چاہے تو محرم کے مہینے میں روزے رکھنا کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے۔ اس میں ایک دن ایسا ہے کہ جس دن اللہ تعالیٰ نے ایک قوم کی توبہ قبول فرمائی اور ایک قوم کی توبہ (آئندہ بھی) قبول فرمائیں گے۔'' (ترمذی: کتاب الصوم، باب ماجاء فی صوم المحرم ؛ ۷۴۱). امام ترمذی نے اس روایت کو 'حسن' قرار دیا ہے. Hurmat And Tazeem Muharram (حرمت و تعظیم) الله تعالی همیں قرآن وسنت سمجهنے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرماۓ. آمین
0 notes
rooh-e-insan · 4 years ago
Text
Waqia-e-Karbala | Hazrat Imam Hussain Shahadat | Documentary Urdu/Hindi
https://youtu.be/vptn_gpzYX4
WellCome To My Channel, Subscribe My channel And More Videos Click Here History of 10th Muharram Youm-e-Ashura and Waqia Karbala waqai e karbala urdu waqia karbala video biyanat karbala ka waqia complete hussain or waqia karbala karbala ka khoni manzar Mola Ali Sher Zulfqar Ziarat e Nahiya Dua e Nudba Ziarat e Warisa Dua Joshan e Kabeer Ziarat Aal e Yaseen Dua e Meraj Dua e Noor imam hussain and waqia karbala full history waqia e kaarbala saniha e karbala imam husasin shaeed karbala waqia karbala ka haqiqi pasmanzar Panjsoorah Panjtan Pak Darood e Paak Dua e Arafah Munajat Shabaniyah Shia ki Sham e garbia Bibi pakdamn kon ti kahan se ayn 12 Imam Suni with shia Shia Azadari Shia love with imam hussain Ziaraat shaheed e karbala hazrat imam hussain or karbala ka waqia daricha e karbala in urdu karbala portey khaq e karbala quotes of hazrat imam hussain karbala live wallpaper VR karbala 360 story of karbala in english nahjul balgah hazrat imam hussain sham e karbala HD hazrat ali k aqwal Waqia e Karbala KARBALA History Of Islam Muharam 12 imam a.s in urdu the history of karbala gham e hussain poetry ziyarat imam hussain with urdu translation nad e ali har mushkil ka hal complate detail about karbala hazrat ali R.A kay fasilay in urdu ziarat e imam hussain A.s story of karbala moharram remember karbala karbala sachi kahaniyon ka majmua live karba wallpapers karbala lock screen and wallpapers urdu islamin, aik ansu mai karbala imam hussain martyred and karbala hadees e karbala yaad e karbala shahadat e hussain fulkul hussain be karbala story of karbala karbala status noha status karbala directory karabala DP and status ashura yom e ashura al hasan and al hussain seerat of hazarat imam hussin karbala tourist guide moharram ul haram muharam kay rozay muhrram ki fazilat moharam in urdu Roza imam e Hussain Bibi pak Daman Hadis, Ziarat e Ashura Ziarat e Arbaeen Munajat of Imam Ali A.S Bibi rukeea AS,Bibi Fatima A.S Ali Asghar Shahzada Maidan e Karbala Hoor Tauzeeh ul Masail Dua Joshan e Sagheer Dua e Hujjat Ziarat Jamia Kabira Dua e Faraj Janna k Sardaar waqia karbala karbala ka waqia karbala imam hussain waqia karbala history of islam waqia karbala videos Don't Forget to SUBSCRIBE our Channel (: Thank You Vice By Ali Raza Editor By Madni Khoja
1 note · View note
discoverislam · 8 years ago
Text
محرم الحرام کے روزے
محرم الحرام، چار حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے، اس کی حرمت کا تقاضا ہے کہ اللہ اور اُس کے پیارے رسولؐ کے احکامات کو مان کر آدمی محترم بنے، مخالفت کر کے مجرم نہ بنے، جہاں تک ہو سکے مسلمانوں کو ماہِ محرم کا خصوصی احترام کرنا چاہئے اور حتی الامکان اس میں گناہوں اور جنگ وجدال سے اجتناب کرنا چاہئے۔۔۔ اس مہینے کی ایک فضیلت یہ ہے کہ اسے رسول اللہؐ نے اللہ کا مہینہ کہا ہے اور اس ماہ کے روزوں کی اور خاص طورپر عاشوراء کے روزے کی احادیث میں بڑی فضیلت وارد ہے۔ سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: رمضان المبارک کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے محرم کے روزے ہیں اور فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز (یعنی تہجد کی نماز) ہے۔ (رواہ مسلم)
سنن ابوداود اور سنن الدارمی میں نعمان بن سعد سیدنا علیؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے ان سے دریافت کیا کہ رمضان کے بعد آپ مجھے کس ماہ کے روزے رکھنے کا حکم دیتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: مَیں نے ایک آدمی کے سوا کسی کو اس بارے میں سوال کرتے نہیں سُنا اس شخص کو مَیں نے رسول اللہؐ سے دریافت کرتے ہوئے سُنا اس حال میں کہ مَیں رسول اللہ ؐکے پاس بیٹھا ہوا تھا اُس نے عرض کیا یا رسول اللہؐ ماہِ رمضان کے بعد آپ مجھے کس ماہ کے روزے رکھنے کا حکم دیتے ہیں؟ رسول اللہؐ نے فرمایا: اگر رمضان کے بعد روزے رکھنا چاہو تو محرم کے روزے رکھو، کیونکہ یہ اللہ کا مہینہ ہے۔۔۔ یہ تو اس ماہ کے عمومی روزوں کی فضیلت ہوئی، مگر خاص طور سے عاشوراء کے روزوں کی اور زیادہ فضیلت ہے ان سے ایک سال گزشتہ کے صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ سیدنا قتادہؓ سے مروی ایک طویل حدیث میں ہے کہ نبی کریمؐ نے فرمایا: مجھے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ عاشوراء کے روزوں کی وجہ سے وہ ایک سال گزشتہ کے گناہوں کو معاف فرما دے گا۔ (مسلم)
سیدنا ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں: رسول اللہؐ کو مَیں نے عاشوراء کے روزوں اور رمضان کے روزوں کے علاوہ فضیلت کے کسی دن کے روزے کا اتنا اہتمام کرتے نہیں دیکھا۔ (متفق علیہ)۔۔۔ آپ ؐ کے ان روزوں کے اہتمام کا حال یہ تھا کہ ہجرت سے قبل بھی آپ قریش کے ساتھ عاشوراء کے روزے رکھا کرتے تھے۔ سیدہ عائشہؓ فرماتی ہیں: عاشوراء کے دن کا روزہ قریش جاہلیت میں رکھتے تھے اور رسول اللہ ؐ بھی ہجرت سے قبل یہ روزہ رکھتے تھے پھر جب آپ مدینہ منورہ تشریف لائے تو یہاں بھی آپ نے روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی اس کا حکم دیا پھر جب رمضان کے روزے فرض کیے گئے تو آپ نے اس کا (حکم دینا اور تاکید کرنا) ترک کر دیا اور جو چاہتا یہ روزہ رکھتا اور جو چاہتا نہ رکھتا۔ (بخاری ومسلم)
علامہ ابن قیمؒ زاد المعاد میں فرماتے ہیں: بلاشبہ قریش اس دن کی تعظیم کرتے تھے اور اسی دن کعبہ کو غلاف پہناتے تھے اور اس دن روزہ رکھنا اس کی مکمل تعظیم کی وجہ سے تھا۔۔۔ امام قرطبیؒ فرماتے ہیں: شاید قریش اس کے روزے کے سلسلہ میں سیدنا ابراہیمؒ جیسے ماضی کے کسی نبی کی شریعت پر اعتماد کرتے تھے۔۔۔ بہرحال قریش یوم عاشوراء کی تعظیم کرتے تھے اور اس کا روزہ رکھتے تھے اور رسول اللہؐ بھی ہجرت سے قبل اس کا روزہ رکھتے تھے پھر رسول اللہؐ جب ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لائے تو یہاں یہود کو بھی دیکھا کہ عاشوراء کا روزہ رکھتے ہیں۔ ان سے اس کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ بڑا عظیم دن ہے۔ اس دن اللہ نے سیدنا موسیٰ ؑ اور ان کی قوم کو نجات دی تھی اور فرعون اور اس کی قوم کو غرق کیا تھا اور حضرت موسیٰؑ نے شکرانہ کے طور پر اس دن کا روزہ رکھا اور ہم لوگ بھی اس کا روزہ رکھتے ہیں۔ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’تم لوگوں کی بہ نسبت سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی متابعت کے زیادہ حق دار ہم لوگ ہیں‘‘۔۔۔ پھر آپؐ نے خود روزہ رکھا اور مسلمانوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔
بخاری کی بعض روایتوں میں ہے:(نَحْنُ نَصُوْمُہُ تَعْظِیْمًا) ہم اس کی تعظیم میں روزہ رکھتے ہیں۔ مسند احمد میں سیدنا ابوہریرہؓکی روایت میں ہے: یہی وہ دن ہے، جس میں حضرت نوحؒ کی کشتی جودی پہاڑ پر ٹھہری تھی تو انہوں نے شکر کے طور پر روزہ رکھا۔ ان روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا نوح ؒ اور سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے بھی اس دن روزہ رکھا اور قریش ویہود بھی اس کا روزہ رکھتے تھے اور رسول اللہ ؐ نے بھی اس کا روزہ رکھا اور مسلمانوں کو بھی اس کا حکم دیا، پھر رسول اللہ ؐ نے اس کی مزید تاکید کی اور لوگوں کو برابر اس کا حکم دیتے اور اس پر اُبھارتے رہے حتیٰ کہ سیدہ ربیع بنت معوذؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہؐ نے عاشوراء کی صبح انصار کی بستیوں میں یہ کہلا بھیجا کہ جو صبح سے روزہ سے ہو وہ اپنے روزہ کو مکمل کرے اور جو صبح سے روزہ سے نہ ہو وہ اس وقت سے باقی دن کا روزہ رکھے۔ اس کے بعد ہم سب لوگ اس کا روزہ رکھتے تھے اور اپنے چھوٹے بچوں کو بھی روزہ رکھواتے تھے۔ ہم ان کے لیے اون کے رنگین کھلونے بنا کر انہیں مسجد لے جاتی تھیں اور جب ان میں سے کوئی کھانے کے لیے رونے لگتا تو ہم اسے یہ کھلونے دے دیتیں یہاں تک کہ افطار کا وقت ہو جاتا۔ (البخاری ومسلم)
سیدنا جابر بن سمرہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں: رسول اللہؐ ہمیں یوم عاشوراء کے روزوں کا تاکیدی حکم دیتے ہمیں اس کی ترغیب دیتے ہمارا حال چال معلوم کرتے اور نصیحت فرماتے۔ پھر جب رمضان کے روزے فرض کر دیئے گئے تو نہ آپؐ نے ہمیں اس کا پہلے کی طرح حکم دیا اور نہ منع ہی فرمایا۔ (مسلم)
ان حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ پہلے عاشوراء کا روزہ فرض تھا پھر رمضان کے روزوں کی فرضیت کے بعد اس کی فرضیت منسوخ ہو گئی البتہ اس کا استحباب اور اس کی فضیلت برقرار رہی۔ یہی امام ابوحنیفہؓ امام احمدؒ (ایک روایت میں) امام ابن القیمؒ حافظ ابن حجرؒ اور امام مالکؒ وغیرہ کا مذہب ہے اور یہی راجح ہے۔ اس کے استحباب اور فضیلت کے باقی رہنے کی دلیل یہ ہے کہ رسول اللہؐ آخری عمر تک اس کا اہتمام فرماتے رہے۔ سیدہ حفصہؒ فرماتی ہیں: چار چیزیں رسول اللہ ؐ کبھی ترک نہیں فرماتے تھے عاشوراء کے روزے 2 عشرہ ذی الحجہ کے روزے 3 ہر مہینے کے تین دن (ایام بیض، یعنی چاند کی تیرھویں، چودھویں، پندرہویں) کے روزے 4 فجر سے پہلے کی دو رکعتیں۔ (رواہ النسائی واحمد)
سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے: جب رسول اللہؐ نے عاشوراء کے دن کا روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی رکھنے کا حکم دیا تو انہوں نے عرض کیا کہ اللہ کے رسول ! یہ تو ایسا دن ہے جس کی تعظیم یہود ونصاریٰ کرتے ہیں؟ تو رسول اللہؐ نے فرمایا: اگر میں اگلے سال زندہ رہا تو نویں تاریخ کا بھی روزہ رکھوں گا۔ (مسلم)
ایک اور روایت میں ہے کہ آپؐ نے فرمایا : عاشوراء کا روزہ رکھو اور یہود کی مخالفت کرو اور ایک دن اس سے قبل یا ایک دن اس کے بعد بھی روزہ رکھو۔ (مسلم احمد)
اسی واسطے بعض علماء نے کہا کہ عاشوراء کے روزوں کے تین درجے ہیں سب سے اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ نو دس اور گیارہ محرم کے روزے رکھے جائیں۔ اس کے بعد دوسرا درجہ یہ ہے کہ نو اور دس محرم کے روزے رکھے جائیں۔ تیسرا اور آخری درجہ یہ ہے کہ صرف دس محرم کا روزہ رکھا جائے۔ (زاد المعاد، فتح الباری)
 رانا شفیق پسروری
0 notes
bastawihashimqasmi · 3 years ago
Link
0 notes
irfnaiindonesia · 3 years ago
Link
0 notes
Text
2 notes · View notes
farazhussain · 7 months ago
Text
Muharram ki Fazilat
Muharram, the first month of the Islamic calendar, is honored for its significance in history and faith. https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/muharram-k-fazail
Tumblr media
1 note · View note
islamicbloghindi · 5 years ago
Link
Yun To Tamam Mahine aur unme kiye jaane waale nek amaal Allah ki bargaah me kabool aur makbool hote hai par khas mahine aur din aise bhi hote hai jinke ahmiyat aam din wa mahine kay mukable bahot zyada hoti...
0 notes
shabbir83 · 5 years ago
Photo
Tumblr media
*9 or 10 Muharram yani Ashure Ka Roza aur Uski Fazilat* Mafhoom-e-Hadees: 👉 Abdullah Bin Abbas (Radhiallahu Anhu) se Riwayat hai ke Jub Allah ke Rasool (ﷺ) *Ashure ke Din (10 Muharram) ka Roza rakha aur Hukm (Order) kiya is Rozey ka, to logo ne Arz kiya, Ya RasoolAllah(ﷺ) ! ye din to aisa hai ki iski Taazeem Yahud Or Nasara karte hain* Toh Aap (Sallallahu Alaihi wasallam) ne farmaya ki Jub *Agla Saal aayega toh In’ sha’ Allah Hum 9 Muharram ka Roza Bhi Rakhege,* Aakhir Agla Saal na aane paya ki Aap (Sallallahu Alaihi wasallam) is *Duniya se Rukhsatt kar gaye*. (isliye hum Musalman 9 Muharram Or 10 Muharram dono Din ka Roza rakhte hain). 📚(Sahih Muslim, Vol 3, 2666) *👆ye Roze Rakhne Ki Fazilat Ke Issey pichle gunah maaf kar diye jate hain.* 👇 👉Mafhoom-e-Hadees: Abu Qatada al-Ansari (Radhiallahu Anhu) se Riwayat hai ki RasoolAllah (ﷺ) se Aashura Yani (10 Muharram) ke din ke Rozey ke bare mein pucha toh Aap (ﷺ) ne farmaya: *Ye Guzrey huye Saal ke Gunahon ka kaffara hai*.’ Ab jis Musalmaan Bhai ya Bahen ko Chahiyye ke Apne Pichley Gunaah Allah Rabbul Aalameen se Maaf kraye toh usko Chahiyye ke ab 9 Or 10 Muharram ke Roze Rakhey, 📚(Sahih Muslim, Vol 3, 2747) *Yahudi Ashure ka Roza kyu Rakhte they ?* 👉10th Muharram ko Allah Ta’ala ne Hazrat Musa (Alaihissalaam) ki Ummat ko Firoun ki Qaid se Azad kiya yani Firoun ko Paani mein Gark Kar diya tha, Lihaza iske Shukrane ke tor par Musaa (Alaihissalaam) ki Ummat ye Ashoora ka Roza rakhti thi, Or *Ummat-e-Mohammadiya* ko *9 Or 10 Muharram* ka Roza Rakhna hai. Takey Yahood Or nasara se Mushabihatt na ho Yani unki mukhalifatt ho jaye. 👉 *Mohaddaseen a Kiraam Or Ulema a Kiraam Unki Mukhalifat ke talluq se kehte hain ke unki Mukhalifatt ka hukm isliye diya kunki woh Qoum bhi Aizaz paane ke baad Allah Or uske Nabiyo ke Hukm ki mukhalifatt karne lagg gaye they,.. Lihaza unki mukhalifatt mein hamey ek ke bajaye 2 roze rakhne ka hukm mila.* Share To Others. Aakhir mein Allah Subhanahu wataa alaa se Dua hai ke Allah Rabbul Aalameen Hum Musalmano ko Ye *9* Or *10* Muharram ke Roze rakhne Ki Taufeeq de or Hum Sub Musalmano ko Quran O Sunnat par Sabit Qadam karde Ameen. *Jazak Allahu khairan*. https://ift.tt/2ZGGIaF
1 note · View note
quranwahadeesdaily · 4 years ago
Video
youtube
Muharram Ki Fazilat Virtues of The Month of Moharram
0 notes
discoverislam · 8 years ago
Text
یوم عاشورہ کی فضیلت
’’حضرت ابوقتادہؓ سے (ایک طویل روایت میں) ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اللہ تعالیٰ سے امید رکھتا ہوں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ گذشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہوجائے۔‘‘ (رواہ مسلم)
محرم کی دسویں تاریخ کا نام’’ یوم عاشوراء ‘‘ اسلام سے پہلے ہی چلا آرہا ہے۔ لغت کی کتابوں میں یہ نام چار انداز سے ملتا ہے۔ عشوریٰ، عاشور، عاشوراء ، عاشوریٰ، لیکن اردو میں لکھی گئی کتب میں اکثر جگہ ’’ عاشورہ‘‘ لکھا گیا ہے۔ اس دن کا نام ’’ یوم عاشوراء ‘‘ اس لئے رکھا گیا کہ اس تاریخ کو بہت سے اہم واقعات پیش آئے تو کئی دسویں تاریخیں جمع ہونے کی بناء پر اس کا نام ’’ یوم عاشورہ‘‘ ہوگیا۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمۃ اللہ علیہ ’’ خصائل نبوی شرح شمائل ترمذی‘‘ ص۰۸۱ میں لکھتے ہیں کہ ’’ عاشوراء کو آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی تھی‘ نوح ؑ کی کشتی جودی پہاڑ کے کنارے پر ٹھہری تھی‘ موسی علیہ السلام کو فرعون سے نجات ملی تھی‘ اور فرعون غرق ہوا تھا‘ عیسیٰ ؑ کی ولادت ہوئی‘ اور اسی دن آسمان پر اٹھائے گئے ،اسی دن یونس ؑ کو مچھلی کے پیٹ سے نجات ملی اور اسی دن ان کی امت کا قصور معاف ہوا‘ یوسف علیہ السلام کنعان کے کنویں سے نکالے گئے‘ اور حضرت یعقوب ؑ کو مشہور مرض سے صحت ہوئی‘ ادریس ؑ آسمان پر اٹھائے گئے‘ ابراہیم ؑ کی ولادت ہوئی‘ سلیمان ؑکو ملک عطا ء ہوا۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے‘ تو یہودیوں کو عاشوراء کے دن روزہ رکھتے دیکھا، آپؐ نے ان سے پوچھا تم اس دن کیساروزہ رکھتے ہو۔ یہودیوں نے کہا یہ بڑی عظمت والا دن ہے‘ اس روز خدا نے موسیٰ اور ان کی قوم کو نجات دی‘ فرعون اور اس کی قوم کو غرق کیا‘ موسیٰ ؑنے شکر کے طور پر اس دن روزہ رکھا اس لیے ہم بھی رکھتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم تم سے زیادہ موسیٰ ؑ کے حقدار ہیں پس آپ ؐ نے خود بھی روزہ رکھا اور دوسرے لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم فرمایا۔ (رواہ البخاری ومسلم،مشکوٰۃ صفحہ ۰۸۱)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عاشوراکا روزہ رکھا اور دوسروں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم فرمایا تو عرض کیا گیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دن تو یہود ونصاریٰ تعظیم کرتے ہیں۔ تو آپؐ نے فرمایا‘‘ اگر میں آئندہ سال زندہ رہا تو نویں تاریخ کا بھی روزہ رکھوں گا۔‘‘(رواہ مسلم مشکوٰۃ صفحہ۹۷۱)
لیکن اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم اگلا محرم آنے سے سے پہلے وصال فرماگئے۔ ’’ جمع الفوائد‘‘ میں ارشاد نبوی منقول ہے تم عاشورا کا روزہ رکھو اور اس بارے میں یہود کی مخالفت اس طرح کرو کہ ایک دن پہلے یا ایک دن بعد کا روزہ بھی رکھ لو’’ جمع الفوائد‘‘ ہی میں ایک روایت منقول ہے کہ رمضان کے روزوں کی فرضیت سے پہلے عاشورہ کا روزہ فرض تھا لیکن جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو پھر جس کا جی چاہتا عاشوراء کا روزہ رکھتا اور جس کا جی چاہتا نہ رکھتا۔‘‘(یعنی مستحب ہوگیا) 
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یعنی جس شخص نے عاشوراء کے دن اپنے اہل وعیال پرخرچ میں فراخی کی تو اللہ تعالیٰ تمام سال اس کے رزق میں فراخی فرما دے گا۔‘‘ان تمام ارشادات نبویہ سے معلوم ہوا کہ دسویں محرم کا تعلق اسلامی تعلیمات سے بہت گہرا ہے اور یہ دن ہر مسلمان کے لیے ارشادات نبویہ کے مطابق قابل احترام ہے۔ 
خلاصہ یہ کہ اس دن مسلمانوں کے لیے دو کام مستحب ہیں
(۱) عاشوراء کے دن کا روزہ رکھنا اور اس کے ساتھ ایک روزہ نو یا گیارہ محرم کا شامل کرلینا۔
(۲) گھر میں ہر روز کے مقابلہ میں کھانے کے اندر اپنی حیثیت کے مطابق کشادگی اور فراخی کرنا۔ اور اس سلسلہ میں مذکورہ حدیث ضرور پیش نظرر ہے۔اللہ رب العزت ہم سب کو یوم عاشوراء کی برکتیں عطا فرمائے۔
مولانا حافظ فضل الرحیم
0 notes
msfnetwork786 · 4 years ago
Video
10 Muharram Ashura Ke Roze Ki Fazilat | محرم کے روزے کی فظیلت
0 notes
tohfa-tul-wazaif · 4 years ago
Video
youtube
Roz E Ashura ke Amaal | 10 Muharram ke Amaal | Muharram ki Fazilat | Zia...
0 notes
aijaz3130 · 4 years ago
Text
Watch "Muharram Ki Fazilat Aur Kiye Janewale Bida'at || Mohammad Fayaz Clip Badi Hai, Time Nikal kar Suniye" on YouTube
youtube
0 notes