#یا رسول الله
Explore tagged Tumblr posts
Text
To my Shia brothers & sisters, IRGC deliberately set the route for the missiles to cross over Karbala...
If you know you know❤️🔥,
if you don't... look up the phrase "هیهات من الذله"
#لا یوم کیومک یا اباعبدالله#هیهات من الذله#🇵🇸❤️🔥لبیک یا حسین#و ما رمیت اذ رمیت ولکن الله رمی#☝🏻 حسبنا الله و نعم الوکیل#یا قدیم الاحسان بحق الحسین#اللهم انصر جیوش المسلمین#یا رسول الله#الا ان نصر الله قريب#عرب تمبلر#ایران#from the river to the sea palestine will be free#long live the resistance#glory to the martyrs#no justice no peace#free palestine#free us all#death to america#death to israel#revenge era#iran#proud to be iranian#Shia#karbala#iraq#Ya Hussain
7 notes
·
View notes
Text
Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel Death to Israel
Airstrikes caught on live television during an AlJazeera broadcast in Rafah. There is no where that is safe in Gaza.
#from the river to the sea palestine will be free#gaza genocide#long live the resistance#anti israel#anti zionisim#death to america#death to israel#حسبنا الله ونعم الوكيل#یا رسول الله#یا قدیم الاحسان بحق الحسین#اللهم عجل لولیک الفرج
3K notes
·
View notes
Text
اللهم صل صلاه گاملة و سلم سلاماً تاماً علی نبی تنحل به العقد وتنفرج به الکرب وتقضی به الحوائج وتنال به الرغائب وحسن الخواتیم ویستسقی الغمام بوجهه الگریم وعلی آله و صحبه و سلم تسلیماً گثیراً
#السلام_عليكم#سنرحل_ويبقي_الاثر#اللهم صل وسلم على نبينا محمد#نسائم الجنة#اللهم آمین یا رب العالمین 🤲#نسائم#ص��اح_الخير#الله كريم#تمبلر#نسمات الجنة#صبحكم الله بالخير#نسيم الجنة#نسمات#heavensbreezes#اللهم صل على محمد#صلوات#صلى الله عليه وسلم#رسول الله صلى الله عليه وسلم#صلوا على النبي محمدﷺ#يوم جمعة#جمعه مباركه#جمعة طيبة#جمعة مباركة#جمعة معطرة بذكر الله#آمـــــــــين#سًےـمِےـا عَےـلَيّےـ#تصاميمي#تصميمي
6 notes
·
View notes
Text
𝑫𝒂𝒊𝒍𝒚 𝑹𝒆𝒎𝒊𝒏𝒅𝒆𝒓
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا : ( اللہ کے ذکر کے لیے ) کون سا کلمہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جسے اللہ نے اپنے فرشتوں کے لیے یا ( ان سمیت ) اپنے تمام بندوں کے لیے منتخب فرمایا ہے : سبحان الله وبحمده " میں ( ہر نعمت کے لیے ) اللہ کی حمد کے ساتھ ہر ناشایان چیز سے اس کی پاکیزگی بیان کرتا ہوں ۔ "
𝗪𝗵𝗮𝘁𝘀𝗮𝗽𝗽 𝗖𝗵𝗮𝗻𝗻𝗲𝗹
𝙵𝚘𝚕𝚕𝚘𝚠 𝚝𝚑𝚎 𝚌𝚑𝚊𝚗𝚗𝚎𝚕 𝚏𝚘𝚛 𝚕𝚊𝚝𝚎𝚜𝚝 𝙸𝚜𝚕𝚊𝚖𝚒𝚌 𝚞𝚙𝚍𝚊𝚝𝚎𝚜
2 notes
·
View notes
Text
🔰 سیرت نبوی ﷺ کا اصل خاکہ
🛒 گھر بیٹھے کتاب حاصل کرنے کیلئے کلک کریں۔ https://www.minhaj.biz/item/sirat-e-nabawi-ka-asal-khakah-be-0058
📄 صفحات: 220 🧾 زبان: اردو 📕 اعلیٰ پیپر اینڈ پرنٹنگ 🔖 قیمت: 450 🚚 ہوم ڈیلیوری
📖 کتاب کی خصوصیات و امتیازات
📗 رسول الله ﷺ کی سیرتِ طیبہ صرف عالمِ اِسلام کے لیے نہیں بلکہ پورے عالمِ اِنسانیت کے لیے عظیم نمونۂ حیات ہے۔ آپ ﷺ کی پوری سیرتِ طیبہ کا حقیقی خاکہ اِس کتاب میں پیش کیا گیا ہے۔
📗 رسول الله ﷺ خُلقِ عظيم كے اعلیٰ مرتبے پر فائز ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے حسنِ خُلق کی تمام صفات آپ ﷺ کی جبلّت اور طبیعت میں پیدائشی طور پر ودیعت فرما دی تھیں۔
📗 رسول الله ﷺ كى صفتِ رحمت سارى كائنات پر محیط اور غیر محدود طور پر وسیع ہے، جس سے مخلوق كا ہر طبقہ فیض یاب ہوتا رہا ہے اور قيامت تك ہوتا رہے گا؛ بلكہ اختتامِ قيامت تك تمام اُمتیں بھى اِس چشمۂ رحمت سے اپنی تشنگی مٹاتی رہیں گی۔
📗 رسول الله ﷺ کے چہرۂ اَقدس پر ہمیشہ کُشادگی اور بشاشت رہتی تھی۔ آپ ﷺ کے اَخلاق اور برتاؤ میں ہمیشہ نرمی ہوتی، اس لیے آپ ﷺ سے معاملہ کرنا نہایت آسان ہوتا تھا۔ آپ ﷺ طبعاً نرم جُو تھے۔ (گویا آپ ﷺ کی طبیعتِ مقدسہ اور عادتِ مبارکہ میں ہمیشہ نرمی اور لچک ہوتی تھی۔)
📗 رسول الله ﷺ نہ سخت مزاج تھے، اور نہ ہی سخت دل تھے۔ آپ ﷺ نہ تو سختی کے ساتھ اپنی آواز بلند فرماتے، اور نہ ہی کبھی (کسی سے) سخت کلامی فرماتے تھے۔ آپ ﷺ نہ تو عیب جُو تھے، اور نہ ہی بخیل تھے (یعنی طبیعت میں سخاوت، فراخی اور پردہ پوشی تھی)۔
📗 رسول اللہ ﷺ بہت زیادہ حیا دار تھے۔ آپ ﷺ سے جب بھی کسی چیز کا سوال کیا جاتا تو آپ ﷺ وہ عطا فرما دیتے۔ آپ ﷺ پردہ دار کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔
📗 رسول الله ﷺ بچوں، عورتوں اور کمزور و نادار اَفراد کے ساتھ نرمی اور شفقت سے پیش آتے تھے۔
📗 رسول الله ﷺ کبھی اگلے دن کے لیے کوئی چیز ذخیرہ نہ فرماتے تھے۔ آپ ﷺ صحابہ کرام ��ضی اللہ عنہم کو بھی سامانِ خور و نوش ذخیرہ کرنے سے منع فرماتے تھے۔
📗 رسول اللہ ﷺ جب کھانا تناول فرماتے تو اپنے سامنے سے تناول فرماتے۔ آپ ﷺ کا ہاتھ برتن میں اِدھر اُدھر نہیں جاتا تھا (یعنی آپ ﷺ صرف اپنے سامنے سے تناول فرماتے تھے)۔
📗 رسول اللہ ﷺ تحفہ قبول فرما لیتے اور اس کا بدلہ بھی عطا کر دیتے تھے۔
📗 رسول اللہ ﷺ مریضوں کی عیادت اور اُن کی صحت یابی کے لیے دعا فرماتے تھے۔
📗 رسول اللہ ﷺ نرم برتاؤ کو پسند فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی خوب ترغیب دیتے تھے۔ آپ ﷺ کا فرمان ہے: اللہ تعالیٰ ہر کام میں نرمی کو پسند فرماتا ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: جس شخص کی طبیعت کو نرمی میں سے حصۂ وافر دیا گیا اُسے بھلائی کا بڑا حصہ دیا گیا اور جسے نرمی کے حصہ سے محروم رکھا گیا اُسے بھلائی کے حصہ سے محروم رکھا گیا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: اے ابن آدم! اپنے رب سے ڈرو، اپنے والدین سے حسنِ سلوک کرو اور صلہ رحمی کرو، تمہاری عمر دراز ہوگی، تمہیں آسانیاں نصیب ہوں گی، تم تنگی و پریشانی سے محفوظ رہو گے اور تمہارے رزق میں بھی اضافہ کر دیا جائے گا۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ بیٹیوں پر بہت زیادہ رحم فرمانے والے تھے۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں، وہ اُن سے اچھا سلوک کرے اور اُن کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے تو اُس کے لیے جنت ہے۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ یتیموں کے والی تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: یتیم کی پرورش کرنے والا، اگرچہ وہ اُس کا رشتہ دار ہو یا نہ ہو، وہ اور میں جنت میں اِس طرح ہوں گے۔ راوی (مالک) نے درمیانی انگلی اور شہادت کی انگلی ملا کر اشارہ کیا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ کو وہ گھر سب سے زیادہ محبوب ہے جس میں یتیم باعزت (زندگی گزار رہا) ہو۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ بیواؤں اور مساکین پر رحم فرمانے والے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: بیوہ عورت اور مسکین کے (کاموں) کے لیے کوشش کرنے والا راہِ خدا میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ قیدیوں پر بھی رحمت و شفقت فرمانے والے تھے آپ ﷺ نے فرمایا ہے: بھوکے کو کھانا کھلاؤ، بیمار کی عیادت کرو اور قیدی کو آزاد کراؤ۔
📗 رسول اللہ ﷺ مریضوں پر شفقت فرمانے والے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا ہے: بے شک ایک مسلمان جب اپنے کسی مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو وہاں سے لوٹنے تک مسلسل جنت کے باغ میں رہتا ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو کوئی اپنے بھائی کے لیے اُس کی عدم موجودگی میں دعا کرتا ہے تو ایک فرشتہ (اُس کے لیے دعا کرتا اور) کہتا ہے: تیرے لیے بھی اِس کی مثل ہو (یعنی جس چیز کی دعا تو نے اپنے بھائی کے لیے کی ہے وہ تجھے بھی نصیب ہو)۔
📗 رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: تمہارا اپنے بھائی سے مسکرا کر ملنا صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے، بھٹکے ہوئے کو راستہ بتانا صدقہ ہے، کسی اندھے کو راستہ دکھانا بھی صدقہ ہے، راستے سے پتھر، کانٹا اور ہڈی (وغیرہ) ہٹانا بھی صدقہ ہے، اپنے برتن سے دوسرے بھائی کے برتن میں پانی ڈالنا بھی صدقہ ہے۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جو شخص دنیا میں کسی کے عیب کا پردہ رکھے گا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اُس کے عیب کا پردہ رکھے گا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے اعلیٰ فضیلت یہ ہے کہ تم اس شخص سے رشتہ جوڑو جو تم سے تعلق توڑتا ہے، اُسے عطا کرو جو تجھے (ضرورت کے وقت) انکار کرتا ہے اور اُس سے درگزر کرو جو تجھے گالی دیتا ہے۔
📗 حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ بلحاظِ صورت و خِلقت انسانوں میں سب سے زیادہ حسین تھے۔
📗 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول الله ﷺ کا چہرۂ انور سب سے حسین و جمیل تھا اور رنگت و نگہت سب سے زیادہ (براق اور) روشن تھی۔ جس نے بھی آپ ﷺ کا وصف بیان کیا ہے اورجو ہم تک پہنچا ہے ہر ایک نے آپ ﷺ کے چہرۂ انور کو چودھویں کے چاند سے تشبیہ دی ہے۔ اُن میں سے کوئی کہنے والا یہ کہتا ہے: شاید ہم نے چودھویں رات کا چاند دیکھا۔ کوئی کہتا ہے: حضور نبی اکرم ﷺ ہماری نظروں میں چودھویں رات کے چاند سے بھی بڑھ کر حسین تھے۔ آپ ﷺ کی رنگت و نزہت بہت روشن، اور چہرہ نہایت دل کش اور نورانی تھا۔ یہ روئے انور (زمین پر) یوں جگمگاتا تھا جیسے چودھویں رات کا چاند (آسمان پر) چمکتا ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ کی رحمت و رافت اور شفقت و عنایت کا اعجاز تھا کہ ہر کہ و مہ کو محسوس ہوتا کہ آپ ﷺ اسی سے مخاطب ہیں۔ ہر شخص اپنی سماعتوں کے دامن اور قلب و نظر کے سفینے میں حکمت و بصیرت، ذکاوت و ذہانت اور دین و دانش کے انمول اور نادر و نایاب موتیوں کو سمیٹتا چلا جاتا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: مجھے کلمات کے آغاز اور اِختتام کا حسن و کمال اور ان کی جامعیت عطا کی گئی ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے جو کسی کو خوشی و مسرت بہم پہنچانے کا موجب ہو۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا سب سے محبوب بندہ وہ ہے جو (اُس کے) بندوں کو سب سے زیادہ نفع پہنچانے والا ہو۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: جس نے (اِس دنیا میں) کسی مومن کی دنیاوی تکالیف میں سے کوئی تکلیف دور کی، اللہ تعالیٰ اُس سے قیامت کی مشکلات میں سے کوئی مشکل رفع فرما دے گا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اَعلیٰ مقام تلاش کرو: جو تمہارے ساتھ جہالت سے پیش آئے، تم اس سے بردباری سے پیش آؤ اور جو تمہیں محروم رکھے تم اُسے عطا کرو۔
📗 رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: تمام مخلوق اللہ تعالیٰ کا کنبہ ہے، اللہ تعالیٰ کو ساری مخلوق میں سب سے زیادہ وہ شخص محبوب ہے جو اس کے کنبہ کے لیے سب سے زیادہ نفع رساں ہو۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایسا کام نہ بتاؤں جو درجے میں نماز، روزہ اور زکوٰۃ سے بھی افضل ہے؟ لوگ عرض گزار ہوئے: (یا رسول اللہ!) کیوں نہیں! (ضرور بتائیے۔) آپ ﷺ نے فرمایا: لوگوں کے درمیان صلح کرانا، (کیونکہ) باہمی تعلقات کا بگاڑ اَمن و سلامتی کو تباہ کرنے (اور ظلم و زیادتی کو فروغ دینے) والا عمل ہے (اور قطع رحمی کا باعث بنتا ہے)۔
💬 وٹس ایپ لنک / نمبر 👇 https://wa.me/9203224384066
#SirateNabawi#SeeratunNabi#SiraalNabi#books#TahirulQadri#minhajbooks#Islamicbooks#BooksbyDrQadri#DrQadri#MinhajulQuran#IslamicLibrary#UrduBooks#سیرترسول#فضائلرسول#سیرت_مصطفی
0 notes
Text
عبداللہ ابن عمر کی نظریں حذیفہ بن الیمان پر تھیں. وہ کہتے ہیں کہ میں حذیفہ بن یمان کو ابا جان کی نماز جنازہ پر دیکھ کر بہت خوش ہوا اور ہم جنازہ لے کر روضہ رسول کی طرف چلے گئے۔ دروازے پر کھڑے ہو کر میں نے کہا۔ "يا أمنا! ولدك عمر في S9الباب
هل تأذنين له"؟ اے ہماری ماں، آپ کا بیٹا عمر دروازے پر ہے، کیا آپ تدفین کی اجازت دیتی ہیں؟
ام المؤمنین نے جواب دیا! مرحبا یا عمر۔ عمر کو اپنے ساتھیوں کی ساتھ دفن ہونے پر مبارک ہو۔ ام المؤمنین نے اپنی چادر سمیٹی اور روضہ رسولﷺ سے باہر نکل آئیں۔ رضي الله
عنهم و رضو عنه.
1 note
·
View note
Text
13 جمادی الثانی
زیارت حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا
بسم الله الرحمن الرحیم
اشهد ان لا اله الّا الله وحده لا شریک له و اشهد انّ محمدا عبدُه و رسولُه. السلام علیکَ یا رسول الله . السلام علیکَ یا امیر المومنین . السلام علیکِ یا فاطمةَ الزهراء. السلام علی الحسن و الحسین سیدی شبابَ اهلِ الجنة السلام علیکِ یا زوجة وصی رسول الله السلام علیکِ یا عزیزة الزهراء السلام علیکِ یا اُمَّ البُدور السَّواطع یا فاطمة بنت حِزام الکِلابیه المُکَنّاة باُمِّ البنین و رحمت الله و برکاته. اُشهِد الله و رسولَه اَنَّکِ جاهدتِ فی سبیل الله اذ ضحیّتِ باولادک دون الحسین ابنِ بنتِ رسولِ الله و عبدتِ اللهَ مُخلَصَةً له الدین بِوِلائک للائمة المعصومین و صبرتِ علی تلک الرزیة و احتسبتِ ذلک عند الله رب العالمین. وآزرتِ الامام علی بن ابیطالب علیه السلام فی المِحَنِ و الشَدائِد و المصائِبِ و کنتِ فی قُمّة الطاعة و الوفاء و انَّکِ اَحسَنتِ الکفالةَ و ادّیتِ الامانةَ الکبری فی حفظِ ودیعتی الزهراء البتول علیها السلام، السّبطین الحسن و الحسین وبالغتِ و آثرتِ و رعیتِ حُجَجَ الله المیامین و سعیتِ فی خدمةِ ابناءِ رسول رب العالمین عارفةً بحقّهم ، موقن
0 notes
Text
RECOMMENDED DHIKR after each Prayer five (5) Times a day You may pick and choose the Dhikr you like and make it a habit of asking for forgiveness, help and support in your deen and dunya from Allah (Subhanahu wa Ta’ala).
اعوذ بالله من الشيطان الرجيم
بسم الله الرحمٰن الرحيم،
ان اللہ و ملائكته يصلون على النبي ، يا أيها الذين آمنوا صلوا عليه وسلموا تسليما
درود ابراہيمى -٣
اللھم صلى على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد ، اللهم بارك على محمد و على آل محمد كما باركت على إبراهيم و على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
الله اكبر
استغفرالله - ٣
اللھم انت السلام و منك السلام و إليك يرجع السلام ، حينا ربنا بالسلام و ادخلنا دار السلام ، تبارکت ربنا و تعالیت يا ذالجلال والإكرابم
درود ابراہيمى
اللهم انى أعوذ بك من العجز و الکسل و الجبن و البخل و الهم والحزن و الغلبة الدين و من قهر الرجال و من عذاب القبر و من عذاب الحشر و من فتنة الدجال
يا قوى -٣٣
دعا برا ئے دین و دنیا والوالدین ولاقربا والابرار یا عزیز یا غفار یا رب العالمین ، آمین ثم آمین
یا احکم الحاکمین یا ارحم الراحمین یا رب العالین ، یا رب العالمین ، یا رب العالمین ، یا ذوالجلال والإكرام
لا إله الا الله وحده لاشريك له ، له الملك و له الحمد و هو على كل شيء قدير
درود ابراہيمى - ٣
صلى الله عليك يا رسول الله و سلم عليك يا حبيب الله , ٣٣
تسبیح فاطمه
سبحان الله - ٣٣
الحمد الله - ٣٣
الله اكبر - ٣٣
اللهم صلى على سيدنا محمد و آل سیدنا مرحبا - ٣٣
لا إله الا الله وحده لاشريك له ، له الملك و له الحمد و هو على كل شيء قدير - ٣
اللهم انى أسألك من فضلك جنة الفردوس مع الوالدين والاقربا والابرار يا عزیز يا غفار يا رب العالمين
دعاء برائے والدین
رب ارحمهما کما ربیانی صغيرا - ٣
اللهم اجرنى و أهلى من النار - ٧
اشهد ان لا اله الا الله اشهد ان محمد الرسول الله - ٣
اللهم انى أسألك من فضلك جنة الفردوس مع الوالدين والاقربا والابرار يا عزیز يا غفار يا رب العالمين
اللھم اعنی علی ذکرك و شکرک و حسن عبادتک - ٣
اللھم اعنی علی فعل الخیرات و ترک المنکرات و حب المساکین - ٣
يا الله يا رحمن يا رحيم يا خالق يا مالك يا رازق يا حي يا شافى يا كافى
ياحي يا قيوم -٣
برحمتك استغيث-٣
يا وليى يا الله -٣
يا فاطر السموات والارض ، انت وليى فى الدنيا و الآخرة ، توفنى مسلما و الحقنى بالصالحين
ربنا تقبل منا إنك أنت السميع العليم و تب علينا انك أنت التواب الرحيم
سبحان ربك رب العزت عما يصفون و سلام مرسلين والحمد لله رب العالمين ، آمین يا احكم الحاکمین ، يا ارحم الراحمين ، يا رب العالمين ، يا رب العالمين ، ثم آمین يا رب العالمين ،
یا ذوالجلال والإكرام
0 notes
Text
🌹🌹🅴🆅🅴🆁🆈🅾🅽🅴 🅸🆂 🅷🅴🅻🅳
🆁🅴🆂🅿🅾🅽🆂🅸🅱🅻🅴
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
6️⃣1️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
🍁 *EVERYONE IS HELD RESPONSIBLE*
*The Prophet of Islam ﷺ said, “Listen, every one of you is a shepherd. And every one of you will be asked about your flock.”*
(Sahih al-Bukhari, Hadith No. 893)
*In this hadith, we are told about a fact of life with the example of a shepherd and a flock.*
*Just like a shepherd has a flock, every human being has a flock according to his circumstances, and he should fulfil his responsibility in herding this flock.*
*For example, for the eldest member of a household, his family is his herd or flock.*
*He must take care of his family.*
*Similarly, a school or college teacher is responsible for his students.*
*He must fulfil his academic responsibility to the best of his ability.*
*Similarly, a leader is responsible for his followers.*
*He must be their well-wisher in the full sense.*
*Similarly, the president of an organization is responsible for the people belonging to his organization.*
*He must fulfil his responsibilities towards the institution concerned.*
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
🍁 *ہر ایک کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا :*
*ہمارے پیارے نبی ﷺ نے فرمایا: "سنو ! تم میں سے ہر ایک چرواہا ہے۔ اور تم میں سے ہر ایک سے اپنے ریوڑ کے بارے میں پوچھا جائے گا۔"*
(صحیح البخاری، حدیث نمبر 893)
*اس فرمان نبی ﷺ کے ذریعے ہمیں ایک چرواہے اور اس کے ریوڑ کی مثال دے کر زندگی کی ایک حقیقت سمجھائی گئی ہے۔*
*جس طرح ہر ایک چرواہے کا ایک ریوڑ ہوتا ہے اسی طرح ہر انسان کے پاس اس کے حالات کے مطابق ایک ریوڑ (خاندان کے افراد، رشتے دار، دوست احباب) ہوتا ہے اور اس ریوڑ کو سنبھالنے (تربیت کرنے) کی اپنی ذمہ داری کو ہر انسان نے پورا کرنا چاہیے۔*
*مثال کے طور پر، ہر گھر کے سب سے بڑے فرد (بزرگ) کے لیے، اس کا خاندان اس کا ریوڑ یا گلہ ہوتا ہے۔*
*اس بزرگ شخص کو اپنے خاندان کی پرورش اور تربیت کا پورا خیال رکھنا چاہیے۔*
*اسی طرح اسکول یا کالج کے اساتذہ اپنے طلبہ کے ذمہ دار (نگراں) ہیں۔*
*ان اساتذہ کو اپنے طلبہ کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری کو اپنی صلاحیت کے مطابق پورا کرنا چاہیے۔*
*اسی طرح ایک لیڈر اپنے پیروکاروں کا ذمہ دار (نگراں) ہوتا ہے۔*
*اس لیڈر کو ہر طرح سے اپنے پیروکاروں کا خیر خواہ ہونا چاہیے۔*
*اسی طرح کسی تنظیم کا صدر اپنی تنظیم سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے ذمہ دار (نگراں) ہوتا ہے۔*
*اس تنظیم کے صدر کو متعلقہ ادارے کے تئیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیے۔*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
🍃 *عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے ہر آدمی نگہبان ہے اور اپنی رعیت کے بارے میں جواب دہ ہے، چنانچہ لوگوں کا امیر ان کا نگہبان ہے اور وہ اپنی رعایا کے بارے میں جواب دہ ہے، اسی طرح مرد اپنے گھر والوں کا نگہبان ہے اور ان کے بارے میں جواب دہ ہے، عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگہبان ہے اور اس کے بارے میں جواب دہ ہے، غلام اپنے مالک کے مال کا نگہبان ہے اور اس کے بارے میں جواب دہ ہے-“*
(صحیح البخاری، حدیث نمبر 893)
🍁 *اسلامی معاشرہ میں ہر فرد کی ذمہ داریاں :*
🍃 *’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے لہٰذا نہ خود اس پر ظلم و زیادتی کرے نہ دوسروں کو ظالم بننے کے لیے اس کو بے یار و مددگار چھوڑے نہ اس کی تحقیر کرے (آپ ﷺ نے تین مرتبہ سینے کی طرف اشارہ کر کے فرمایا) ’’تقویٰ یہاں ہوتا ہے‘‘ کسی شخص کے لیے یہی برائی کافی ہے کہ وہ اپنے کسی مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے اور اس کی تحقیر کرے ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان کے لیے حرام ہے اس کا خون، اس کا مال اور اس کی آبرو۔‘‘* (مسلم شریف)
▪️ *اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو پیدا فرما کر مختلف قبیلوں اور خاندانوں میں تقسیم فرما دیا پھر یہ انسان مل جل کر زندگی گزارنے لگا یہی معاشرہ کہلانے لگا اور اس میں رہنے والے انسان معاشرہ کے افراد کہلانے لگے لفظ معاشرہ کا مطلب ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر زندگی گزارنا ہے لیکن اصطلاح میں معاشرہ سے مراد وہ انسانی اجتماعی زندگی ہے جو کسی خاص فکر و عمل کے نظام پر چل رہی ہو-*
▪️ *"اگر کچھ انسان ایک جگہ جمع ہو کر بے مقصد زندگی گزاریں تو اسے معاشرہ نہیں کہا جائے گا"۔*
▪️ *لہٰذا اسلامی معاشرہ ایسا معاشرہ کہلائے گا جو خالص اسلامی فکر و عمل کے نظام پر قائم ہو‘ احکام اسلام پر عمل کرنے والا معاشرہ ہو-*
▪️ *یہ تب ہو گا جبکہ ہر فرد ان ذمہ داریوں کو پورا کر رہا ہو جو اسلام نے اس پر فرض کی ہیں لیکن جب معاشرہ کے افرادیہ کہنے لگیں کہ جناب! معاشرہ ہی خراب ہے ہم کیا کریں یا یہ کہا جائے دوسرے افراد تو فرائض انجام نہیں دیتے ہمارے کرنے سے کیا ہو گا یعنی معاشرہ کا ہر فرد یہی سوچ کر فرائض کی طرف سے آنکھ بند کر لے تو پھر یقینا پورا معاشرہ بے سکون ہو جائے گا کیونکہ انہی افراد کا نام معاشرہ تھا۔ اگر ہر شخص کی سوچ یہ بن جائے کہ میں اپنا فرض ادا کروں گا چاہے اور کوئی کرے یا نہ کرے دوسروں کو فرائض ادا کرنے کی ترغیب بھی دوں گا چاہے کوئی مانے یا نہ مانے تو پھر وہ معاشرہ ایک کامیاب معاشرہ کہلائے گا-*
▪️ *ہر ایک کا عمل اور سوچ جب ایک جیسی ہو گی تو یہ کسی معاشرہ کے مستحکم ہونے کی پہلی شرط ہے۔*
▪️ *اب یہ افراد زندگی گزارنے لگے تو قدرتی تقسیم کے مطابق خاندانوں، ذاتوں، برادریوں اور قبیلوں میں بٹ کر زندگی گزارنے لگے۔ یہ ایک قدرتی اور فطرتی تقسیم ہے لیکن انسان سے یہاں ایک غلطی ہو گئی، وہ اس تقسیم کو باہمی تعارف کے بجائے عزت و ذلت کا معیار سمجھنے لگا جبکہ اللہ رب العزت نے فرمایا : "اللہ کے نزدیک تم میں سے زیادہ عزت والا وہ شخص ہے جو تم میں سے زیادہ متقی ہے۔‘‘ اسلام نے عزت و ذلت کا معیار خاندانی تعلق نہیں بنایا بلکہ ہر فرد کے ذاتی اخلاق اور اچھے اعمال کو عزت کا معیار بنایا اور ہر فرد پر تقویٰ اختیار کرنا فرض قرار دیا۔*
▪️ *پھر یہ افراد معاشرتی زندگی میں مختلف معاملات انجام دیتے ہیں ان میں عدل و انصاف کو فرض قرار دیا‘ گھریلو زندگی میں عدل کا حکم دیا‘ یتیموں کے ساتھ عدل کا حکم دیا‘ ناپ تول میں انصاف کا حکم دیا‘ لین دین میں‘ عدالتی امور میں، دستاویزات لکھنے میں، گواہی دینے میں، فیصلہ کرنے میں حتیٰ کہ اپنی ذات سے بھی انصاف کرنے کا حکم دیا گیا۔*
▪️ *ا��ک اسلامی معاشرہ میں ہر فرد کو رواداری کا مظاہرہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے اسی چیز سے کسی معاشرہ میں باہمی احترام پیدا ہوتا ہے رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا باہمی شفقت، محبت اور مہربانی میں تم ایمان والوں کو ایک جسم کی طرح پائو گے‘ اگر جسم کا ایک عضو تکلیف میں مبتلا ہو جائے تو سارا جسم بی��اری اور بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اگر ایک گھر میں ایک خاندان میں ایک شہر میں کسی فرد کو تکلیف پہنچے باقی افراد اس تکلیف اور دُکھ کو محسوس کر کے ہمدردی اور بھائی چارے کے جذبات کے ساتھ اس مصیبت اور دکھ کو دور کرنے کا فریضہ انجام دیں تو یہی معاشرہ فلاحی معاشرہ بن جائے گا۔*
▪️ *بسا اوقات معاشرہ کے افراد میں ایک دوسرے سے دوری اور فاصلہ بڑھ جاتا ہے جب وہ افراد سادگی کا فرض ادا کرنے کی بجائے نام اونچا کرنے اور نمائش کرنے میں مبتلا ہو جائیں اس لیے کہ نمائش کرنے والا اپنے کو برتر اور دوسرے کو حقیر سمجھے گا اور جس کو حقیر سمجھا گیا وہ اپنے آپ کو بے بسی اور دوسرے کو نفرت کی نگاہ سے دیکھے گا اس طرح معاشرہ کے افراد کے دلوں میں دوریاں پیدا ہوں گی۔*
▪️ *اس لیے اسلام نے معاشرتی زندگی میں فضول خرچی سے منع کیا‘ نمائش کو ممنوع قرار دیا اور سادگی اختیار کرنے کی تلقین کی۔ اس کے ساتھ ساتھ ظاہری اور باطنی پاکیزگی بھی ہر فرد پر فرض قرار دی ہر فرد اپنے اندر سے حسد، بغض، کینہ،نفرت، جھوٹ، منافقت نکال دے اور محبت‘ سچائی اور ہمدردی کے ذریعہ پاکیزہ بنے، اسی طرح ظاہری طہارت اور پاکیزگی کو بھی فرض قرار دیا۔*
▪️ *اپنے جسم کو پاک رکھے اپنے کپڑوں کو پاکیزہ رکھے جہاں رہتا ہو، صاف ستھرا ہو، جہاں سے گزرتا ہو اس کی صفائی کا خیال رکھتا ہو۔ رسول اکرم ؐ نے توراستے سے گندگی اور تکلیف دہ چیز ہٹانے کو صدقہ قرار دیا۔*
▪️ *اس لیے ایک مسلمان فرد کی یہ ذمہ داری بھی ہو گی کہ وہ اپنے اردگرد یعنی اپنے ماحول کو آلودہ ہونے سے محفوظ رکھے۔*
▪️ *اس لیے کہ مسلمان کی شان ہی یہی ہے۔ مسلمان وہ شخص ہے جس کے قول و فعل سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں -*
▪️ *اسلام نے ہر فرد کو مکمل آداب و اطوار کے ساتھ زندگی گزارنے کا پابند کیا ہے کھانے پینے، اٹھنے، بیٹھنے، سونے جاگنے، چلنے پھرنے غرض زندگی کے ہر مرحلے کے لیے آداب سکھائے، اس لیے اسلامی معاشرہ ایک منظم معاشرہ ہوتا ہے۔*
▪️ *اس کے ہر فرد کا عمل تعمیری ہوتا ہے اسلام نے کسی فرد کو وقت کے کسی لمحہ کو ضائع کرنے سے منع کیا اور واضح کر دیا کہ آخرت میں وقت کے بارے میں باقاعدہ پوچھا جائے گا کہ تم نے وقت کہاں کہاں صرف کیا پھر جب یہ فرد بے کار کاموں سے بچے گا تو یہ اس کی خوبی ہو گی۔*
🍃 *ارشاد نبویﷺ ہے:’’کسی شخص کے اسلام کی یہ خوبی ہے کہ وہ بے مقصد کاموں کو چھوڑ دے، اور بامقصد کام کرنے میں یہ فرد اپنا پورا وقت صرف کر دے اور وہ کام جو ہر وقت کرنا ہے وہ ہے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر۔‘‘*
🍂 *ارشاد باری تعالیٰ ہے: "(مسلمانو) تم وہ بہترین امت ہو جو لوگوں کے فائدے کے لیے وجود میں لائی گئی ہے، تم نیکی کی تلقین کرتے ہو، برائی سے روکتے ہو"۔*
▪️ *’’لہٰذا نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے روکنا یہ معاشرہ کے ہر فرد کافرض ہے۔‘‘*
🍃 *ارشاد نبویﷺ ہے:’’ جو تم میں سے کسی برائی کو دیکھے تو اسے چاہیے کہ ہاتھ سے روکے اگر اس کی طاقت نہ ہو تو زبان سے روکے اگر اس کی بھی ہمت نہ ہو تو اس برائی کو دل میں بُرا سمجھے اورفرمایا کہ یہ آخری درجہ کمزور ترین ایمان کا ہے۔‘‘*
▪️ *لہٰذا معاشرہ کا ہر فرد جب خود ا��نی ذمہ داریاں پوری کرنے کی فکر کرے گا اور دوسرے کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے نیکی کی تلقین اور برائیوں سے روکنے کی کوشش کرتا رہے گا تو پھر یقینا اسلامی معاشرہ کا ہر فرد خود بھی ایک پرسکون اور مطمئن زندگی گزار سکے گا اس کے اردگرد رہنے والے اس کے ہمدرد اور دکھ درد میں شریک رہیں گے‘ ایک ایسا معاشرہ نصیب ہو گا جسے ہر فرد سکون کا گہوارہ محسوس کرے گا۔*
🍂 *اللہ سبحان تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو اچھے مسلمان بننے کی توفیق عطا فرمائے -*
*آمین ثم آمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes
Text
🔖سە گروە کە اللە متعال در روز قیامت با آنان سخن نمی گوید.
🔸حضرت ابوذر رضی الله عنه میگوید که رسول الله صلی الله علیه وسلم فرمودند: سه گروه هستند که الله متعال با آنها سخن نمیگوید و پاکشان نمیکند و عذاب دردناکی برای آنان خواهد بود. ابوذر گوید: تباه شدند اینها چهکسانی هستند یا رسول الله! حضرت رسول صلی الله علیه وسلم فرمودند: کسی که لباسش بلند است، منتگذار و کسی که کالایش را با قسم دروغ بهفروش میرساند.
📜صحیح مسلم
•—————••—————•
▫️عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ، وَلَا يُزَكِّيهِمْ، وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ". قَالَ : فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ مِرَارًا. قَالَ أَبُو ذَرٍّ : خَابُوا، وَخَسِرُوا، مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : " الْمُسْبِلُ ، وَالْمَنَّانُ، وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ ".
📜رواه مسلم
🔻 خوبی:
www.youtube.com/@khobi_fa
www.facebook.com/khobi.fa
instagram.com/Khobi.fa
t.me/khobi_fa
0 notes
Text
لبیک یا رسول الله Labaik ya Rasool Allah
0 notes
Text
🔰 سیرت نبوی ﷺ کا اصل خاکہ
اِس کتاب میں حضور نبی اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ کا اصل خاکہ (Real Sketch) شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کی کتب اور اِفادات و ملفوظات سے مرتب کیا گیا ہے۔ اِس کتاب میں حضور نبی اکرم ﷺ کی شخصیت، حسن و جمال، سیرت و کردار، اخلاق و اوصاف، رحمت و رافت، جود و سخا، عدل و انصاف، انسانی ہمدردی، محبت و الفت اور عظمت و شان کا اَصل خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ کتاب کے ورق ورق اور سطر سطر میں پیغمبر اسلام ﷺ کی حیات بخش، فیض رساں اور انسان دوست سیرت کی نورانی کرنیں پھوٹتی نظر آئیں گی۔ یہ ایمان افروز کتاب سیرت طیبہ پر لکھی جانے والی کتب میں اَہمیت و مؤثریت اور جامعیت کے اِعتبار سے بہت عشق آمیز، روح پرور اور فقید المثال ہے۔
یہ کتاب دراصل فروری 2021ء میں طبع ہونے والی کتاب A Real Sketch of the Prophet Muhammad ﷺ کا اُردو ترجمہ ہے۔
📖 کتاب کی خصوصیات و امتیازات
📗 رسول الله ﷺ کی سیرتِ طیبہ صرف عالمِ اِسلام کے لیے نہیں بلکہ پورے عالمِ اِنسانیت کے لیے عظیم نمونۂ حیات ہے۔ آپ ﷺ کی پوری سیرتِ طیبہ کا حقیقی خاکہ اِس کتاب میں پیش کیا گیا ہے۔
📗 رسول الله ﷺ خُلقِ عظيم كے اعلیٰ مرتبے پر فائز ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے حسنِ خُلق کی تمام صفات آپ ﷺ کی جبلّت اور طبیعت میں پیدائشی طور پر ودیعت فرما دی تھیں۔
📗 رسول الله ﷺ كى صفتِ رحمت سارى كائنات پر محیط اور غیر محدود طور پر وسیع ہے، جس سے مخلوق كا ہر طبقہ فیض یاب ہوتا رہا ہے اور قيامت تك ہوتا رہے گا؛ بلكہ اختتامِ قيامت تك تمام اُمتیں بھى اِس چشمۂ رحمت سے اپنی تشنگی مٹاتی رہیں گی۔
📗 رسول الله ﷺ کے چہرۂ اَقدس پر ہمیشہ کُشادگی اور بشاشت رہتی تھی۔ آپ ﷺ کے اَخلاق اور برتاؤ میں ہمیشہ نرمی ہوتی، اس لیے آپ ﷺ سے معاملہ کرنا نہایت آسان ہوتا تھا۔ آپ ﷺ طبعاً نرم جُو تھے۔ (گویا آپ ﷺ کی طبیعتِ مقدسہ اور عادتِ مبارکہ میں ہمیشہ نرمی اور لچک ہوتی تھی۔)
📗 رسول الله ﷺ نہ سخت مزاج تھے، اور نہ ہی سخت دل تھے۔ آپ ﷺ نہ تو سختی کے ساتھ اپنی آواز بلند فرماتے، اور نہ ہی کبھی (کسی سے) سخت کلامی فرماتے تھے۔ آپ ﷺ نہ تو عیب جُو تھے، اور نہ ہی بخیل تھے (یعنی طبیعت میں سخاوت، فراخی اور پردہ پوشی تھی)۔
📗 رسول اللہ ﷺ بہت زیادہ حیا دار تھے۔ آپ ﷺ سے جب بھی کسی چیز کا سوال کیا جاتا تو آپ ﷺ وہ عطا فرما دیتے۔ آپ ﷺ پردہ دار کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔
📗 رسول الله ﷺ بچوں، عورتوں اور کمزور و نادار اَفراد کے ساتھ نرمی اور شفقت سے پیش آتے تھے۔
📗 رسول الله ﷺ کبھی اگلے دن کے لیے کوئی چیز ذخیرہ نہ فرماتے تھے۔ آپ ﷺ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی سامانِ خور و نوش ذخیرہ کرنے سے منع فرماتے تھے۔
📗 رسول اللہ ﷺ جب کھانا تناول فرماتے تو اپنے سامنے سے تناول فرماتے۔ آپ ﷺ کا ہاتھ برتن میں اِدھر اُدھر نہیں جاتا تھا (یعنی آپ ﷺ صرف اپنے سامنے سے تناول فرماتے تھے)۔
📗 رسول اللہ ﷺ تحفہ قبول فرما لیتے اور اس کا بدلہ بھی عطا کر دیتے تھے۔
📗 رسول اللہ ﷺ مریضوں کی عیادت اور اُن کی صحت یابی کے لیے دعا فرماتے تھے۔
📗 رسول اللہ ﷺ نرم برتاؤ کو پسند فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی خوب ترغیب دیتے تھے۔ آپ ﷺ کا فرمان ہے: اللہ تعالیٰ ہر کام میں نرمی کو پسند فرماتا ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: جس شخص کی طبیعت کو نرمی میں سے حصۂ وافر دیا گیا اُسے بھلائی کا بڑا حصہ دیا گیا اور جسے نرمی کے حصہ سے محروم رکھا گیا اُسے بھلائی کے حصہ سے محروم رکھا گیا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: اے ابن آدم! اپنے رب سے ڈرو، اپنے والدین سے حسنِ سلوک کرو اور صلہ رحمی کرو، تمہاری عمر دراز ہوگی، تمہیں آسانیاں نصیب ہوں گی، تم تنگی و پریشانی سے محفوظ رہو گے اور تمہارے رزق میں بھی اضافہ کر دیا جائے گا۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ بیٹیوں پر بہت زیادہ رحم فرمانے والے تھے۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں، وہ اُن سے اچھا سلوک کرے اور اُن کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے تو اُس کے لیے جنت ہے۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ یتیموں کے والی تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: یتیم کی پرورش کرنے والا، اگرچہ وہ اُس کا رشتہ دار ہو یا نہ ہو، وہ اور میں جنت میں اِس طرح ہوں گے۔ راوی (مالک) نے درمیانی انگلی اور شہادت کی انگلی ملا کر اشارہ کیا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ کو وہ گھر سب سے زیادہ محبوب ہے جس میں یتیم باعزت (زندگی گزار رہا) ہو۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ بیواؤں اور مساکین پر رحم فرمانے والے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: بیوہ عورت اور مسکین کے (کاموں) کے لیے کوشش کرنے والا راہِ خدا میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ قیدیوں پر بھی رحمت و شفقت فرمانے والے تھے آپ ﷺ نے فرمایا ہے: بھوکے کو کھانا کھلاؤ، بیمار کی عیادت کرو اور قیدی کو آزاد کراؤ۔
📗 رسول اللہ ﷺ مریضوں پر شفقت فرمانے والے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا ہے: بے شک ایک مسلمان جب اپنے کسی مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو وہاں سے لوٹنے تک مسلسل جنت کے باغ میں رہتا ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو کوئی اپنے بھائی کے لیے اُس کی ع��م موجودگی میں دعا کرتا ہے تو ایک فرشتہ (اُس کے لیے دعا کرتا اور) کہتا ہے: تیرے لیے بھی اِس کی مثل ہو (یعنی جس چیز کی دعا تو نے اپنے بھائی کے لیے کی ہے وہ تجھے بھی نصیب ہو)۔
📗 رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: تمہارا اپنے بھائی سے مسکرا کر ملنا صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے، بھٹکے ہوئے کو راستہ بتانا صدقہ ہے، کسی اندھے کو راستہ دکھانا بھی صدقہ ہے، راستے سے پتھر، کانٹا اور ہڈی (وغیرہ) ہٹانا بھی صدقہ ہے، اپنے برتن سے دوسرے بھائی کے برتن میں پانی ڈالنا بھی صدقہ ہے۔
📗 حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جو شخص دنیا میں کسی کے عیب کا پردہ رکھے گا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اُس کے عیب کا پردہ رکھے گا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے اعلیٰ فضیلت یہ ہے کہ تم اس شخص سے رشتہ جوڑو جو تم سے تعلق توڑتا ہے، اُسے عطا کرو جو تجھے (ضرورت کے وقت) انکار کرتا ہے اور اُس سے درگزر کرو جو تجھے گالی دیتا ہے۔
📗 حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ بلحاظِ صورت و خِلقت انسانوں میں سب سے زیادہ حسین تھے۔
📗 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول الله ﷺ کا چہرۂ انور سب سے حسین و جمیل تھا اور رنگت و نگہت سب سے زیادہ (براق اور) روشن تھی۔ جس نے بھی آپ ﷺ کا وصف بیان کیا ہے اورجو ہم تک پہنچا ہے ہر ایک نے آپ ﷺ کے چہرۂ انور کو چودھویں کے چاند سے تشبیہ دی ہے۔ اُن میں سے کوئی کہنے والا یہ کہتا ہے: شاید ہم نے چودھویں رات کا چاند دیکھا۔ کوئی کہتا ہے: حضور نبی اکرم ﷺ ہماری نظروں میں چودھویں رات کے چاند سے بھی بڑھ کر حسین تھے۔ آپ ﷺ کی رنگت و نزہت بہت روشن، اور چہرہ نہایت دل کش اور نورانی تھا۔ یہ روئے انور (زمین پر) یوں جگمگاتا تھا جیسے چودھویں رات کا چاند (آسمان پر) چمکتا ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ کی رحمت و رافت اور شفقت و عنایت کا اعجاز تھا کہ ہر کہ و مہ کو محسوس ہوتا کہ آپ ﷺ اسی سے مخاطب ہیں۔ ہر شخص اپنی سماعتوں کے دامن اور قلب و نظر کے سفینے میں حکمت و بصیرت، ذکاوت و ذہانت اور دین و دانش کے انمول اور نادر و نایاب موتیوں کو سمیٹتا چلا جاتا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: مجھے کلمات کے آغاز اور اِختتام کا حسن و کمال اور ان کی جامعیت عطا کی گئی ہے۔
📗 رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے جو کسی کو خوشی و مسرت بہم پہنچانے کا موجب ہو۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا سب سے محبوب بندہ وہ ہے جو (اُس کے) بندوں کو سب سے زیادہ نفع پہنچانے والا ہو۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: جس نے (اِس دنیا میں) کسی مومن کی دنیاوی تکالیف میں سے کوئی تکلیف دور کی، اللہ تعالیٰ اُس سے قیامت کی مشکلات میں سے کوئی مشکل رفع فرما دے گا۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اَعلیٰ مقام تلاش کرو: جو تمہارے ساتھ جہالت سے پیش آئے، تم اس سے بردباری سے پیش آؤ اور جو تمہیں محروم رکھے تم اُسے عطا کرو۔
📗 رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: تمام مخلوق اللہ تعالیٰ کا کنبہ ہے، اللہ تعالیٰ کو ساری مخلوق میں سب سے زیادہ وہ شخص محبوب ہے جو اس کے کنبہ کے لیے سب سے زیادہ نفع رساں ہو۔
📗 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایسا کام نہ بتاؤں جو درجے میں نماز، روزہ اور زکوٰۃ سے بھی افضل ہے؟ لوگ عرض گزار ہوئے: (یا رسول اللہ!) کیوں نہیں! (ضرور بتائیے۔) آپ ﷺ نے فرمایا: لوگوں کے درمیان صلح کرانا، (کیونکہ) باہمی تعلقات کا بگاڑ اَمن و سلامتی کو تباہ کرنے (اور ظلم و زیادتی کو فروغ دینے) والا عمل ہے (اور قطع رحمی کا باعث بنتا ہے)۔
📧 کتاب حاصل کرنے کیلئے رابطہ کریں https://wa.me/p/6916217205118025/923097417163
🔗 https://www.minhajbooks.com/english/book/688/Sirat-e-Nabawi-ka-Asal-Khakah-Real-Sketch
🔗 https://www.google.com/search?q=milad+un+nabi+books+minhajbooks.com
#MawlidunNabi#MiladunNabi#SeeratunNabi#SiraalNabi#books#TahirulQadri#MiladunNabibooks#minhajbooks#Islamicbooks#RabiulAwwal#RabiulAwal#BooksbyDrQadri#DrQadri#MinhajulQuran#IslamicLibrary#UrduBooks#pdfbooks#میلادالنبی#سیرترسول#فضائلرسول#ربیعالاول#سیرت_مصطفی
0 notes
Text
اَلسَّــلاَمُ عَلَيـكُــم وَرَحْـمَــةُ اللهِ وَبَــرَكـَاتــه
صَــلَّــی اللّٰـهُ تَـعَالٰـی عَـلَـیْـہِ وَاٰلِــہ وَسَــــلَّم
(صبح بخیر زندگی)
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ کم ہی ایسا ہوتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
اپنے صحابہ کی کسی مجلس سے یہ دعا کیے بغیر اٹھے ہوں :
اللهمَّ اقسِمْ لنا مِنْ خشيَتِكَ ما تحولُ بِهِ بينَنَا وبينَ معاصيكَ ،
اے اللہ! تو ہمیں اپنے خوف میں سے اتنا عطا کر کہ وہ ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان حائل ہو جائے،
ومِنْ طاعَتِكَ ما تُبَلِّغُنَا بِهِ جنتَكَ ،
اور اتنی اطاعت کی توفیق دے کہ وہ ہمیں تیری جنت تک پہنچا دے،
ومِنَ اليقينِ ما تُهَوِّنُ بِهِ علَيْنَا مصائِبَ الدُّنيا ،
اور اس قدر یقین کی قوت عطا کر دے کہ ہم پر دنیا کی سب مصیبتیں ہلکی ہو جائیں،
اللهمَّ متِّعْنَا بأسماعِنا ، وأبصارِنا ، وقوَّتِنا ما أحْيَيْتَنا ، واجعلْهُ الوارِثَ مِنَّا ،
اے اللہ! جب تک تو ہمیں زندہ رکھ، ہمیں اپنے کانوں، اپنی آنکھوں، اور اپنی قوتوں سے فائدہ اٹھانے کی توفیق دئیے رکھ،
اور اس فائدے کو آگے ہماری نسلوں میں جاری کر دے،
واجعَلْ ثَأْرَنا عَلَى مَنْ ظلَمَنا ،
اور جن لوگوں نے ہم پر ظلم کیا، ان سے ہمارا انتقام لے، (یا) ہمارا انتقام انہی سے ہو جنہوں نے ہم پر ظلم کیا ہے،
وانصرْنا عَلَى مَنْ عادَانا ،
اور ہمیں ہمارے دشمنوں پر نصرت عطا فرما،
ولا تَجْعَلِ مُصِيبَتَنا في دينِنِا ،
اور ہمارے دین کو آزمائشوں سے دو چار نہ کر،
ولَا تَجْعَلِ الدنيا أكبرَ هَمِّنَا ، ولَا مَبْلَغَ عِلْمِنا ،
اور دنیا کو ہمارے غموں کا محور اور ہمارے علم کا مُنتہی نہ بنا،
ولَا تُسَلِّطْ عَلَيْنا مَنْ لَا يرْحَمُنا .
اور ہم پر ایسے لوگ مسلط نہ کر جو ہم پر رحم نہ کریں.
(سنن الترمذی : 3502)
8 notes
·
View notes
Text
جاء رجل إلى النبي ﷺ فقال: "یا رسول الله كيف أقول حين أسأل ربي؟، قال: قل اللهم اغفر لي، وارحمني، وعافني، وارزقني، وجمع أصابعه الأربع إلا الإبهام فإن هؤلاء يجمعن لك دينك ودنياك"
اللهم صل وسلم وبارك على سيدنا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين
2 notes
·
View notes
Text
MULTIPURPOSE MASNOON Dhikr & Du'as
After each prayer, recite:
الله اكبر ، استغفرالله استغفرالله استغفرالله ،
اللهم انت السلام و منک السلام و الیک یرجع السلام، حینا ربنا بالسلام و ادخلنا دار السلام ، تباركت و تعالیت یا ذو الجلال و الاکرام
Then recite آیت الکرسی
اللہ لا إله الا ھو الحی القیوم لا ��اخذہ سنة و لا نوم له ما فی السموات و ما في الارض من ذالزی یشفع عندہ الا باذنه یعلم ما بین ایدیھم وماخلفھم ولا یحیطون بشىء من علمه الا بما شاء وسع کرسیه السموات و الارض ولا یؤدہ حفظھما و ھو العلی العظيم
Then recite درود ابراہیمی
ان اللہ ملائكته يصلون على النبي يا أيها الذين آمنوا صلوا عليه وسلموا تسليما ، اللهم صلى على سيدنا محمد و على آل سیدنا محمد كما صليت على سيدنا ابراهيم وعلى آل سيدنا ابراهيم انك حميد مجيد ، اللهم بارك على سيدنا محمد و على آل سیدنا محمد كما باركت على سيدنا ابراهيم و على آل سیدنا ابراهيم انك حميد مجيد…
Then Recite دعاءالهموالحزن .. "اللهمإنيأعوذبكمنالهموالحزنوالعجزوالكسلوالبخلوالجبنوضلعالدينوغلبةالرجالومنعذابالنار , وَمِنْعَذَابِاَلْقَبْرِ , ومنعذابالحشر , وَمِنْفِتْنَةِاَلْمَحْيَاوَالْمَمَاتِ , وَمِنْشَرِّفِتْنَةِاَلْمَسِيحِاَلدَّجَّالِ “
Then Three Times صلى الله عليك يا رسول الله و سلم علیک یا حبیب اللہ
Then recite Tasbeeh Fatima تسبیح فاطمه
Each of the following 33 times
سبحان اللہ
الحمد اللہ
الله اكبر
Completing 100 with
اشھد ان لا اله وحدہ لا شریک له ، له الملک و له الحمد و ھو علی کل شئیء قدیر
Then Three Times اللھم صلی علی سیدنا محمد و علٰی آل سیدنا محمد
رب ارحمهما كما ربيني صغيرا ،three times
اللھم اجرنى و أهلى من النار seven times
اشهدانلاالهالااللهواشهدانمحمدعبدهورسوله، three times
Then recite
اللھم انى أسألك من فضلك جنة الفردوس مع الوالدين والاقربا والابرار يا عزيز يا غفار يا رب العالمين
اللھم اعنى على ذكرك و شكرك و حسن عبادتك
اللهم اعنى على فعل الخيرات و ترك المنكرات و على حب المساكين
اعوذ بكلمات التامات من شر ما خلق
اللھم انى اجعلك فى نحورهم و نعوذ بک من شرورهم
يا الله يا رحمن يا رحيم يا خالق يا مالك يا رازق يا شافی يا كافى يا حي يا قيوم برحمتك استغيث
يا وليى يا الله ، يا وليى يا الله ، يا وليى يا الله
يا فاطر السموات والارض انت وليى فى الدنيا و الآخرة توفنى مسلما و الحقنى بالصالحين
سبحان ربك رب العزة عما يصفون و سلام على المرسلين والحمد لله رب العالمين
آمین يا احكم الحاكمين يا أرحم الراحمين يا رب العالمين
برحمتك استغيث ، یا حی یا قیوم
Lastly, yet importantly, please pray to Allah (Subhanahu wa Ta’ala) in your own language or recite the following Du’a (Supplication), honestly and sincerely;
انالصلاتيونسكىومحيايومماتيللهربالعالمين،ربناثققبلمناإنكأنتالسميع العليم وتبعليناانكأنتالتوابالرحيم،آمینثمآمینیاربالعالمین
Or you may pick and choose your favorite supplication from the above list.
And then supplicate to Allah (Subhanahu wa Ta’ala) so, “Yaa Allah, give us the courage, the strength and the wisdom to obey and follow You and Your Last Prophet Muhammad (SallAllahu ‘alaihi wa Sallam) and serve his Ummah to the best of our capabilities, information and knowledge with your Message through Prophet Muhammad (SallAllahu ‘alaihi wa Sallam), Ameen, and serve his Umma with the blessings that you have bestowed upon us, as long as we live, Thumma Ameen.
0 notes
Text
🌹🌹ՈO⅄ ϺO⅂Ǝꓭ ƎNO ƎHꓕ ꓕ∀ ꓘOO⅂
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
3️⃣1️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
🍁 *LOOK AT THE ONE BELOW YOU :*
*The Prophet of Islam ﷺ has enjoined his followers not to look to those above themselves but look to those below themselves in material matters. In this way, they will not degrade the blessings of God upon them.*
(Sunan al-Tirmidhi, Hadith No. 2513)
The system of this world is made by God in such a way that there are always ups and downs.
Some are ahead, and some are behind. The advantage of this condition is that an environment of competition is always maintained.
It is because of this challenge and competition that progress and development take place in life.
On this basis, it happens that someone is ahead of someone and behind another.
A man should always look at the one below him.
The advantage of this comparison is that he will see more of what God has given him. He will continue to thank God for it.
On the contrary, if he only looks at the one above him, he will develop a feeling of hatred and resentment.
Maintaining a positive temperament contributes to a person’s mental and spiritual growth. And negative temperament hinders man’s mental and spiritual growth.
*A man should not deprive himself of mental growth for the sake of others.*
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
🍁 *اپنے سے نیچے والے کو دیکھیں :*
*ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان لوگوں کی طرف دیکھو جو دنیاوی اعتبار سے تم سے کم تر ہوں اور ان لوگوں کی طرف نہ دیکھو جو تم سے اوپر ہوں، اس طرح زیادہ مناسب ہے کہ تم اللہ کی ان نعمتوں کی ناقدری نہ کرو، جو اس کی طرف سے تم پر ہوئی ہیں“۔*
(سنن الترمذی، حدیث نمبر 2513)
اس دنیا کا نظام خدا نے اس طرح بنایا ہے کہ اس میں ہمیشہ اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔
کچھ آگے بڑھ جاتے ہیں، اور کچھ پیچھے رہ جاتے ہیں. اس خدا کی سنت کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ زندگی میں ہمیشہ رونق بنی رہتی ہے اور مقابلے کا ماحول برقرار رہتا ہے۔
اسی چیلنج اور مقابلے کی وجہ سے ہی زندگی کا سفر جاری رہتا ہے ، اور زندگی کی نشو و نما ہوتی رہتی ہے۔
اس بنیاد پر، ایسا ہوتا ہے کہ کوئی کسی سے آگے ہو جاتا ہے اور کوئی کسی سے پیچھے رہ جاتا ہے۔
ہم کو ہمیشہ ہم سے نیچے والے کو دیکھنا چاہیے۔
اس موازنہ کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ہم ان نعمتوں کو دیکھ پاتے ہیں جو اللہ سبحان تعالی نے ہم کو دی ہیں۔ اور ہم اس پر اللہ سبحان تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں۔
اس کے برعکس، اگر ہم صرف اپنے سے اوپر والوں کو دیکھتے ہیں تو ہمارے اندر ناراضگی، حسد اور نفرت کا احساس پیدا ہو جائے گا۔
مثبت مزاج کو برقرار رکھنے سے انسان کی ذہنی اور روحانی نشوونما ہوتی ہے۔ جبکہ منفی مزاج انسان کی ذہنی اور روحانی نشوونما میں رکاوٹ بنتا ہے۔
*اسی لیے انسان کو دوسروں کی خاطر اپنے آپ کو اپنی ذہنی نشوونما سے محروم نہیں رکھنا چاہیے*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*فوائد:*
➊ اگر کوئی شخص انہی لوگوں کی طرف دیکھے جنہیں دنیا کی نعمتیں اس سے زیادہ دی گئی ہیں تو خطرہ ہے کہ اس کے ��ل میں خالق کا شکوہ پیدا ہو جائے یا اس شخص پر حسد پیدا ہو جائے۔ اور یہ دونوں چیزیں اس کی بربادی کا باعث ہیں۔ حدیث میں اس کا علاج بتایا گیا ہے۔ جب وہ ان لوگوں کو دیکھے گا جو دنیاوی نعمتوں میں اس سے بھی نیچے ہیں اس کا دل خالق کے شکر، اپنی حالت پر صبر و قناعت اور دوسرے بھائیوں پر رحم سے بھر جائے گا۔ اور وہ اللہ تعالیٰ کی نعمت کو حقیر نہیں جانے گا۔
➋ اپنے سے نیچے سے مراد وہ ہے جو دنیاوی نعمتوں میں اس سے کمتر ہے۔ اگر تندرست ہے تو بیماری میں مبتلا لوگوں کی طرف دیکھے اس سے اسے اللہ کی عطا کردہ صحت پر شکر کی نعمت حاصل ہو گی۔ اگر بیمار ہے تو انہیں دیکھے جو اس سے بھی زیادہ بیمار ہیں بلکہ ان کے اعضاء ہی نہیں ہیں وہ اندھے بہرے، لنگڑے یا کوڑھی ہیں۔ اس سے اسے اپنی عافیت کی قدر معلوم ہو گی۔ اگر تنگدست ہے تو انہیں دیکھے جو اس سے بھی بڑھ کر فقیر ہیں جنہیں محتاجی نے سراسر ذلیل کر دیا ہے۔ یا وہ قرض کے خوفناک بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ غرض دنیا کی کسی آزمائش میں مبتلا ہو اسے اپنے سے بڑھ کر مصیبت میں مبتلا لوگ ہزاروں کی تعداد میں مل جائیں گے ان کے حال پر غور کرے گا تو اسے شکر، صبر اور قناعت کی نعمت حاصل ہو گی۔
➌ دین کے معاملات میں ہمیشہ ان لوگوں کو دیکھے جو اپ سے اوپر ہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
○وَفِي ذَٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ○ [83-المطففين:26]
(سبقت لے جانے والوں کو اسی میں سبقت کرنی چاہئے)
اور فرمایا:
○فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ○ [5-المائدة:48]
(پسں نیکیوں میں ایک دوسرے سے آگے بڑھو۔)
جب نعمتوں میں اپنے سے کمتر لوگوں کو اور نیکیوں میں اپنے سے بالاتر لوگوں کو دیکھے گا۔ تو پہلی نظر سے اللہ کی نعمتوں پر شکر کرے گا اور اللہ پر خوش ہو جائے گا۔ اور دوسری نظر سے اسے اپنی کوتاہیوں کا احساس ہو گا، پروردگار کے سامنے حیا کی وجہ سے انتہائی عجز اختیار کرے گا اور ندامت کے احساس سے گناہوں سے تائب ہو کر اپنے سے بالاتر لوگوں کی صف میں شامل ہونے کی کوشش کرے گا۔
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes