#چیمپئنز کپ
Explore tagged Tumblr posts
Text
شعیب ملک چیمپئنز کپ میں اسٹالیئنز کے مینٹور ہونگے۔
سابق کپتان شعیب ملک چیمپئنز کپ میں اسٹالیئنز کے مینٹور ہوں گے۔چیمپئنز کپ ون ڈے ٹورنامنٹ بارہ ستمبر سے فیصل آباد میں شروع ہوگا۔ سابق کپتان شعیب ملک کاکہنا ہے کہ اس نئے رول میں اپنا بہترین کردار ادا کرنے کے لیے ُپر امید ہوں۔مجھے یقین ہے کہ میں اب بھی اپنے تجربے اور جنون کو شیئر کرکے اسٹالینز کے لیے اپنا کردار ادا کرسکتا ہوں۔چیمپئنز کپ ملک میں بہترین ٹیلنٹ کو سامنے لائے گا اور ڈومیسٹک کرکٹ کو…
0 notes
Text
فاتح مینٹور کیلئے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیمپئنز ون ڈے کپ کی فاتح ٹیم کے مینٹور کو ایک کروڑ روپے کا انعام ملے گا۔ نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق ذرائع پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ پہلے سیزن کی چیمپیئن ٹیم پین��ھرز کے مینٹور ثقلین مشتاق پی سی بی سے جلد اپنا انعام وصول کریں گے۔ انعامی رقم ٹورنامنٹ کی اعلان کردہ انعامی رقم سے الگ ہے۔ پی سی بی نے حوصلہ افزائی کے لیے بونس کے طور پر رقم دینے کا…
0 notes
Text
بین سٹوکس ورلڈ کپ کے بعد گھٹنے کی سرجری کرائیں گے
انگلینڈ کے اسٹار بین اسٹوکس نے جمعہ کو کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد اپنے گھٹنے کی سرجری کرائیں گے اور امید کرتے ہیں کہ وہ جنوری میں بھارت میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے لیے فٹ ہوجائیں گے۔ 32 سالہ کھلاڑی کو ایک ماہر بلے باز کے طور پر ورلڈ کپ کے لیے منتخب کیا گیا تھا کیونکہ ان کے گھٹنے کے طویل مسئلے نے انھیں باؤلر کے طور پر باہر کر دیا۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز دفاعی چیمپئنز کے لیے اپنے تین میچوں میں صرف 48…
View On WordPress
0 notes
Text
یو اے ای کو چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی میں زیادہ دلچسپی
یو اے ای کو چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی میں زیادہ دلچسپی لاہور: اماراتی بورڈ پی سی بی کے ہمراہ آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کیلیے تیار ہے، 8 ملکوں پر مشتمل چیمپئنز ٹرافی میں زیادہ دلچسپی ظاہر کردی۔ آئی سی سی نے 2023 سے2031 تک کے ایونٹس کی میزبانی کے خواہشمند ملکوں سے اظہار دلچسپی طلب کیا تھا، ایک انٹرویو میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا تھا کہ ہم آئندہ فیوچر ٹور پروگرام میں میگا ایونٹس کرانے کیلیے تیار ہیں، امید ہے کہ 1یا2 کی میزبانی مل جائے گی، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یو اے ای کے ساتھ مل کر مشترکہ طورپرآئی سی سی ایونٹس کرانے کیلیے بھی بات چیت جاری ہے۔ گذشتہ روز اماراتی کرکٹ بورڈ کے جنرل سیکریٹری مبشر عثمانی نے کہا کہ ہم نے انڈر19 ورلڈ کپ اور کوالیفائرز سمیت چند ایونٹس انفرادی طور پر کرانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، مشترکہ میزبانی کے لیے پی سی بی کے ساتھ بھی بات ہوئی ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اور50 اوورز کا میگاایونٹ بھی پلان کا حصہ ہے، صرف 8 ملکوں پر مشتمل چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کا منصوبہ زیادہ قابل عمل ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2 سال قبل یو اے ای میں ہونے والے ایشیا کپ کو زبردست پذیرائی حاصل ہوئی تھی، خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے میچز بھرپور توجہ کا مرکز بنے، امید ہے کہ یہاں کوئی میگاایونٹ ہوا تو بھرپور کامیاب ہوگا، ہم توقع کر رہے ہیں کہ جون میں ہونے وال�� آئی سی سی میٹنگ میں کوئی حوصلہ افزا پیش رفت ہوگی۔ یاد رہے کہ 2005 میں آئی سی سی کے دفاتر لندن سے دبئی شفٹ کرنے کا فیصلہ ہوا تو اس وقت صدارت احسان مانی کے پاس تھی، اس لیے میگا ایونٹ کی میزبانی کیلیے انھیں یو اے ای سے بھرپور سپورٹ ملنے کا امکان ہے۔ https://www.express.pk/story/2033056/16 Read the full article
1 note
·
View note
Text
Villarreal 'چیمپئنز لیگ کے لیے بنایا گیا': کلوپ | ایکسپریس ٹریبیون
Villarreal ‘چیمپئنز لیگ کے لیے بنایا گیا’: کلوپ | ایکسپریس ٹریبیون
لیورپول: جورجین کلوپ نے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے کہ لیورپول کا چیمپئنز لیگ کے سیمی فائنل ڈرا کا خواب ہے کیونکہ وہ بے مثال چوگنی کی تلاش کے اگلے مرحلے میں ولاریال کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ریڈز، جو بدھ کو اینفیلڈ میں پہلے مرحلے کے لیے ہسپانوی کھلاڑیوں کی میزبانی کر رہے ہیں، چیمپئنز لیگ، پریمیئر لیگ، ایف اے کپ اور لیگ کپ جیتنے والی پہلی ٹیم بننے سے ممکنہ طور پر نو گیمز دور ہیں۔ پیلی…
View On WordPress
0 notes
Text
کرکٹ کھیلنے کے معاملے میں ہم نہیں بلکہ بھارت دباؤ میں ہے، رمیز راجا - اردو نیوز پیڈیا
کرکٹ کھیلنے کے معاملے میں ہم نہیں بلکہ بھارت دباؤ میں ہے، رمیز راجا – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین کراچی: رمیز راجا کا کہنا ہے کہ بھارت سے کرکٹ کھیلنے کے معاملے میں دباؤ میں ہم پر نہیں بلکہ بھارت پر ہے، بھارت کو انٹرنیشنل کٹمنٹ کو پورا کرنا ہوگا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے کہا کہ ایشیا کپ اور چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی شمولیت یا عدم شمولیت نہیں، ان کا شاندار انعقاد اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کا تصور بدل گیا…
View On WordPress
0 notes
Text
کرکٹ کھیلنے کے معاملے میں ہم نہیں بلکہ بھارت دباؤ میں ہے، رمیز راجا
کرکٹ کھیلنے کے معاملے میں ہم نہیں بلکہ بھارت دباؤ میں ہے، رمیز راجا
اب ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کا تصور بدل گیا ہے، چیئرمین پی سی بی – فوٹو:فائل کراچی: رمیز راجا کا کہنا ہے کہ بھارت سے کرکٹ کھیلنے کے معاملے میں دباؤ میں ہم پر نہیں بلکہ بھارت پر ہے، بھارت کو انٹرنیشنل کٹمنٹ کو پورا کرنا ہوگا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے کہا کہ ایشیا کپ اور چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی شمولیت یا عدم شمولیت نہیں، ان کا شاندار انعقاد اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی…
View On WordPress
0 notes
Text
پاکستان کو 29 سال بعد آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی مل گئی ، پاکستان 2025 میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔ انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل ( آئی سی سی ) کی جانب سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر میں آئندہ آنے والے 8 ایونٹس کی میزبانی کی پوسٹ کی گئی ۔ پوسٹ کے مطابق ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کی میزبانی مشترکہ طور پر ویسٹ انڈیز اور امریکہ کرے گا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کرے گا۔ ٹی 20 ورلڈ کپ…
View On WordPress
0 notes
Text
چیمپئنز ون ڈے کپ کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان
چیمپئنز ون ڈے کپ کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان کردیاگیا۔علیم ڈار اور آصف یعقوب 12 ستمبر کو افتتاحی میچ کی امپائرنگ کریں گے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر علی نقوی پلینگ کنٹرول ٹیم کی قیادت کریں گے، جس میں ولید یعقوب اور ذوالفقار جان بھی تھرڈ اور فورتھ امپائر کے طور پر شامل ہوں گے۔ علیم ڈار، آصف یعقوب، ولید یعقوب اور ذوالفقار جان نو امپائرز کے پینل میں شامل کیاگیا۔دیگر پانچ امپائرز میں فیصل آفریدی، امتیاز اقبال،…
0 notes
Text
بین سٹوکس کو سپرمین سمجھنے کی بجائے ہر کھلاڑی کو کارکردگی دکھانا پڑے گی، مارک ووڈ
انگلینڈ ٹیم کے مارک ووڈ کے مطابق، اگر دفاعی چیمپئنز کو ورلڈ کپ میں اپنی مہم کو دوبارہ پٹری پر لانا ہے تو بین اسٹوکس کو “مسیحا” یا “سپرمین” سمجھنے سے گریز کرنا چاہیے۔ انگلینڈ کے ٹائٹل ڈیفنس کا آغاز اس وقت خراب ہوا جب جمعرات کو ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں اسے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں نو وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹیسٹ کپتان اسٹوکس تینوں اہم فارمیٹس میں انگلینڈ کو مشکل حالات سے نکالنے کی صلاحیت کے…
View On WordPress
0 notes
Text
انڈر19 ورلڈ کپ کرکٹ،دلچسپ معلومات
پریٹوریا(جی سی این رپورٹ)اس سال کرکٹ شائقین محدود اوورز کے عالمی مقابلوں کی بہار دیکھنے کے لیے تیار ہوجائیں۔ ایک طرف آسٹریلیا کے میدانوں میں مردوں اور خواتین کی ٹیمیں ٹی20 کے عالمی خطاب کے لیے ایک دوسرے کے مدِمقابل ہوں گی تو دوسری طرف نوجوان مرد کھلاڑی جنوبی افریقہ میں اگلے 3 ہفتے تک جاری رہنے والے 50 اوورز کے مقابلوں میں انڈر 19 کا عالمی اعزاز پانے کی خاطر ایک دوسرے کو پچھاڑنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔رینبو نیشن پکارا جانے والا جنوبی افریقہ 22 سالوں بعد ایک بار پھر انڈر 19 ورلڈ کپ کے مقابلوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ انڈر 19 مقابلوں کا یہ 13واں ایڈیشن ہے جبکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی چھتری تلے منعقد ہونے والا 12واں ایڈیشن ہے۔ آئی سی سی ہر 2 برس بعد ان مقابلوں کا انعقاد کرواتا ہے۔
پہلی مرتبہ یہ عالمی مقابلے 1988ء میں اس وقت کھیلے گئے جب آسٹریلیا نے اپنے قومی دن کی 200ویں سالگرہ کے موقعے پر Bicentennial Youth World Cup کا انعقاد کیا، جس میں اس وقت کی 7 ٹیسٹ ٹیموں کے ساتھ ساتھ آئی سی سی ایسوسی ایٹس نے بھی حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد سے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنے کیریئر کا عروج حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔ مگر سارے لیجنڈ کھلاڑیوں نے اس درجے کی کرکٹ نہیں کھیلی اس لیے ہم سب کو اس فہرست میں شامل نہیں کرسکتے۔ آپ شاید اس بات کو زیادہ اہمیت نہ دیں لیکن پاکستان کے وقار یونس اور بھارت کے سچن ٹنڈولکر کے ناموں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ دونوں وہ کھلاڑی ہیں جنہوں نے انڈر 19 ورلڈ کپ کھیلے بغیر نومبر 1989ء میں کراچی کے میدان پر اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ ایک طرف وقار یونس محض 18 سال کی عمر میں ایسے فاسٹ باؤلر کے طور پر سامنے آئے جن کا سامنا کرنے سے دنیا کے کئی بلے باز ڈرتے تھے۔ دوسری طرف ٹنڈولکر بھی صرف 16 برس کی عمر میں غیر معمولی صلاحیتوں سے مالامال بلے باز کی حیثیت میں دنیائے کرکٹ میں ابھرے اور آگے چل کر ٹیسٹ اور ایک روزہ فارمیٹس میں عمدہ صلاحیتوں کے ساتھ خود کو دنیا کی کارگر رنز مشین ثابت کیا۔ پھر چونکہ پہلے انڈر 19 ورلڈ کپ کے بعد دوسرے ورلڈ کپ کے درمیان 10 سالہ طویل وقفہ آگیا تھا اس وجہ سے دنیا کے دیگر کئی نامور کھلاڑیوں کو بھی اس عالمی فورم پر کھیلنے کا موقع میسر نہیں آیا۔ کھلاڑیوں کی اس کھیپ میں جیکس کیلس، رکی پونٹنگ، یونس خان، متھیا مرلی دھرن، راہول ڈریوڈ، شین واٹسن، محمد یوسف، جونٹی رہوڈز، گلین مک گیراتھ، انیل کومبلے، معین خان، شعیب اختر، کمار سنگاکارا، شان پولک، مہیلا جے وردنے، اسٹیفن فلیمنگ، شِو نارائن چندرپال، جیمز اینڈرسن اور چمندا واس کے نام نمایاں ہیں۔ حیرت انگیز طور پر انگلینڈ اور پاکستان اب تک انڈر 19 ورلڈ کپ کی میزبانی سے محروم رہے ہیں، جبکہ ویسٹ انڈیز 2022ء میں پہلی مرتبہ انڈر 19 عالمی مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔ اس سے پہلے کن ٹیموں نے کب کب اس عالمی میلے کی میزبانی کی، آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔ آسٹریلیا (1988ء اور 2012ء)، جنوبی افریقہ (1998ء اور 2020ء)، سری لنکا (2000ء اور 2006ء)، نیوزی لینڈ (2002ء، 2010ء اور 2018ء)، بنگلہ دیش (2004ء اور 2016ء)، حتٰی کہ ملائشیا بھی (2008ء) اور متحدہ عرب امارات (2014ء) میں ان مقابلوں کی میزبانی کرچکے ہیں۔
سینئر عالمی کپ کے برعکس نوجوانوں کے ان مقابلوں میں شرکا کی زیادہ تعداد اور رنگا رنگی دیکھنے کو ملتی ہے کیونکہ ان مقابلوں میں ان ملکوں کو بھی اپنی نمائندگی کا موقع ملتا ہے جہاں کرکٹ کا مناسب سیٹ اپ تو موجود نہیں ہوتا ہے لیکن وہاں کے نوجوان کھلاڑی عالمی تنظیم کے علاقائی کوالیفائنگ مراحل آسانی سے عبور کرکے مقابلوں میں حصہ لینے کے اہل ہوجاتے ہیں۔ مثلاً ماضی میں ڈینمارک (1998)، یوگانڈا (2004 اور 2006)، فجی (2016) اور ملائشیا (2008) کی ٹیمیں ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کرچکی ہیں۔ اس بار ان مقابلوں میں پہلی بار عالمی سطح پر جاپان اور نائجیریا کی ٹیمیں کرکٹ کے میدانوں میں اتریں گی۔ یہ دونوں ممالک کرکٹ سے زیادہ دیگر کھیلوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ ان ملکوں کی نمائندگی کی شمولیت سے انڈر 19 ورلڈ کپ مقابلوں میں حصہ لینے والی ٹیموں کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔ انڈر 19 ورلڈ کپ کے مقابلے بھی سیکیورٹی خدشات سے جڑے مسائل سے مستثنٰی نہیں رہے ہیں، کیونکہ 2016ء میں آسٹریلیا نے اپنے کھلاڑیوں کی حفاظت سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بنگلہ دیش میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب تک آسٹریلیا اور بھارت 3، 3 فتوحات کے ساتھ سب سے زیادہ مرتبہ انڈر 19 کا عالمی خطاب جیتنے والے ممالک ہیں، جبکہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے پہلے خالد لطیف اور پھر سرفراز احمد کی قیادت میں لگاتار 2 مرتبہ عالمی اعزاز اپنے نام کیا ہے۔ سرفراز احمد کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ واحد ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنی قیادت میں ملک کو 2 عالمی خطابات جتوائے، انہی کی زیرِ قیادت پاکستانی ٹیم نے 2006ء میں انڈر 19 ورلڈ کپ جیتا اور پھر 2017ء میں آئی سی سی چیمپئنز شپ ٹرافی میں فتح حاصل کی۔
انڈر 19 ورلڈ کپ سے کچھ انوکھے پہلو بھی جڑے ہوئے ہیں کیونکہ ان مقابلوں میں کچھ ایسے کھلاڑیوں نے بھی حصہ لیا جو پیدا تو کسی اور ملک میں ہوئے، مگر آگے جاکر انہوں نے کرکٹ کسی اور ملک کے لیے کھیلی۔ ان کھلاڑیوں میں نیوزی لینڈ میں پیدا ہونے والے انگلینڈ کے اسٹار پیس مین انڈریو کیڈک اور جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے گرانٹ ایلیٹ، کریگ کیسویٹر اور جوناتھن ٹراٹ کے نام نمایاں ہیں۔ حال ہی میں ریٹائرمنٹ لینے والے پاکستانی نژاد جنوبی افریقی اسپنر عمران طاہر نے ابتدائی طور پر پاکستان کے لیے انڈر 19 ٹیم میں نمائندگی کرنے اور پاکستانی ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں کھیلنے کے بعد جب یہ محسوس کیا کہ انہیں اپنے آبائی ملک میں ٹاپ لیول تک رسائی کا موقع نہیں ملے گا تو انہوں نے اس ملک کی نمائندگی کا فیصلہ جہاں انہوں نے سکونت اختیار کی تھی۔ انڈر 19 ورلڈ کپ میں جیت کے حوالے سے عام طور پر پیش گوئی کرنا عقل والی بات نہیں سمجھی جاتی کیونکہ مدِمقابل آنے والی ٹیموں کو ناقابلِ اعتبار معلوماتی ذرائع کے ساتھ ریٹنگ دی جاتی ہے۔ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے تقریباً تمام ہی ٹیمیں ’فیورٹ‘ قرار دی جاتی ہیں۔ تاہم کچھ عرصے سے بھارت انڈر 19 کرکٹ میں پاور ہاؤس کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، جس کا اندازہ گزشتہ 6 ٹورنامنٹس کے دوران ان کی 3 فتوحات سے لگایا جاسکتا ہے۔ دوسری طرف پاکستان عالمی خطاب حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے لیکن ٹین ایج پیس کے لیے شہرت رکھنے والے نسیم شاہ کو بظاہر ہر معیار پر اترنے کے باوجود ’جبری طور پر‘ ٹیم سے غیر حاضر رکھنے کی وجہ سے جیت کے امکانات کو تھوڑی ٹھیس پہنچی ہے۔ نسیم شاہ کو سینئر ٹیم کے کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس کی سفارش پر ٹیم سے نکالا گیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بار نوجوانوں کی نرسری پاکستان کرکٹ کو کن سپر اسٹارز کا تحفہ دیتی ہے۔ ماضی میں انضمام الحق، مشتاق احمد، شعیب ملک، بازد خان، محمد عامر، عبدالرزاق، دانش کنیریا، عمران فرحت، اظہر علی، بابر اعظم، سلمان بٹ، امام الحق اور شاداب خان جیسے کھلاڑی اسی نرسری سے سینئر ٹیم کا حصہ بنے تھے۔ اگر دیگر ٹیموں کے کھلاڑیوں کا ذکر کریں تو برائن لارا، مائیکل اتھرٹن، ناصر حسین، سنتھ جے سوریا، گریم اسمتھ، کرس گیل، مارلن سیمؤلز، ڈیرن سیمی، سینئر ورلڈ کپ فاتحین کپتان ایؤن مورگن اور مائیکل کلارک، لستھ مالنگا، کرس کرینز، ہاشم آملہ، اسٹیو اسمتھ، مچل جانسن، شین واٹسن، ہربھجن سنگھ، وریندر سہواگ، یووراج سنگھ، السٹر کوک، برینڈن میکلم، گریم سوان، راس ٹیلر، ویرات کوہلی، جو روٹ، کین ولیمسن اور ٹرینٹ بولٹ جیسے نام شامل ہیں۔ اس بار انڈر 19 ورلڈ کپ کے ٹورنامنٹ میں ایک دوسرے کے مدِمقابل ٹیموں کو مندرجہ ذیل باصلاحیت کھلاڑیوں سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے: قومی ٹیم کے کپتان روحیل نذیر بھارتی ٹیم کے کپتان پریم گارگ حیدر علی (پاکستان) قاسم اکرم (پاکستان)، جو دنیا کا بہترین بلے بزا بننے کا عزم رکھتے ہیں۔ ابراہیم زردان (افغانستان) اکبر علی (بنگلہ دیش) توحید ہردے (بنگلہ دیش) جیک فریسر مک گرک (آسٹریلیا) میکنزی ہاروے (آسٹریلیا) لیام اسکاٹ (آسٹریلیا) بین چارلس ورتھ (انگلینڈ) حمید اللہ قادری (انگلینڈ) گیرالڈ کوئٹزی (جنوبی افریقہ) Read the full article
0 notes
Text
لیورپول کو Man Utd کے خلاف 'ناراض' اور 'لالچی' ہونا پڑے گا۔ ایکسپریس ٹریبیون
لیورپول کو Man Utd کے خلاف ‘ناراض’ اور ‘لالچی’ ہونا پڑے گا۔ ایکسپریس ٹریبیون
لندن: لیورپول مینیجر جورجین کلوپ نے اپنے کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ وہ منگل کے روز بعد میں مانچسٹر یونائیٹڈ کے خلاف پریمیئر لیگ کے کھیل کو اپنی زندگی کے سب سے اہم تین پوائنٹس کے طور پر دیکھیں کیونکہ وہ ایک بے مثال چوگنی کے لیے اپنا زور جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لیورپولجو پہلے ہی لیگ کپ جیت چکے ہیں اور FA کپ کے فائنل اور چیمپئنز لیگ کے سیمی فائنل میں ہیں، لیگ لیڈر مانچسٹر سٹی کو سات گیمز کے ساتھ ایک پوائنٹ…
View On WordPress
0 notes
Text
ٹی 20 کرکٹ ؛ سرفرازکامیاب ترین ملکی کپتان بن گئے - اردو نیوز پیڈیا
ٹی 20 کرکٹ ؛ سرفرازکامیاب ترین ملکی کپتان بن گئے – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین کراچی: سرفراز احمد ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کے کامیاب ترین کپتان بن گئے، انھوں نے شعیب ملک کو پیچھے چھوڑدیا جنھوں نے85 میچز جیتے تھے۔ ورلڈکپ اسکواڈ سے باہر سرفراز احمد ان دنوں قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بہترکارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ویب سائٹ ’’کرکٹ پاکستان‘‘ کی رپورٹ کے مطابق وہ پاکستانی تاریخ کے سب سے کامیاب ٹی ٹوئنٹی کپتان بن گئے ہیں۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں…
View On WordPress
0 notes
Text
فٹ بال کے عظیم کھلاڑی جنھوں نے فٹ بال پر حکمرانی کی
فٹ بال دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے۔ آئیے فٹ بال کے دس بہترین کھلاڑیوں کے بارے میں جانیں۔
ایڈسن ارنٹس ڈو ناسیمیٹو المعروف پیلے
پیلے کے نام سے وہ بھی واقف ہیں جنہیں فٹ بال سے دلچسپی نہیں۔ پیلے کو ہر دور کے کھلاڑیوں میں سب سے اعلیٰ قرار دیا جاتا ہے۔ فیفا نے اسے بیسویں صدی کا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔ اسے برازیل کا قومی خزانہ سمجھا جاتا ہے۔ پیلے 1940ء میں برازیل میں پیدا ہوا۔ اس نے اپنے فٹ بال کیرئیر کا آغاز ’’سانٹوس‘‘ کے ساتھ معاہدہ کر کے کیا۔ تب پیلے کی عمر 15 برس تھی۔ اپنے پہلے مقابلے میں وہ بحیثیت فارورڈ کھیلا اور اس نے چار گول کیے۔ پیلے کے اصل نام میں لفظ Edson کو پیدائشی سرٹیفکیٹ میں غلطی سے Edison لکھ دیا گیا اور پھر وہ اسی سے منسوب ہو گیا۔ اس کا نام تھامس ایڈیسن سے متاثر ہو کر رکھا گیا۔ پیلے کا خاندانی نِک نیم ’’ڈیکو‘‘ تھا، لیکن سکول میں اس کے ساتھی اسے پیلے کہنے لگے۔
دوسری طرف پیلے کا کہنا ہے کہ اسے خود نہیں پتا یہ مختصر نام کیسے وجود میں آیا۔ پیلے کا بچپن ساؤ پاولو میں غربت میں گزرا۔ اس نے چائے کی دکان پر کام کیا تاکہ گھر کے بل ادا کر سکے۔ اس کے والد نے اسے فٹ بال کھیلنا سکھایا لیکن شروع میں غربت کی وجہ سے وہ فٹ بال نہیں خرید سکتا تھا، اس لیے اس نے دوسری چیزوں کو فٹ بال کی شکل دے کر پریکٹس کی۔ پھر وہ وقت آیا کہ پیلے دنیا میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا کھلاڑی بن گیا۔ پیلے نے تین شادیاں کیں۔ 2016ء میں اس نے 73 برس کی عمر میں 41 سالہ خاتون سے شادی کی۔ وہ واحد کھلاڑی ہے جو تین ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیموں میں شامل رہا۔
لیونل میسی
میسی 24 جون 1987ء کو ارجنٹائن کے شہر روساریو میں پیدا ہوا۔ اس ��ی پیدائش اسی شہر میں ہوئی جہاں معروف انقلابی چے گویرا پیدا ہوا تھا۔ بچپن میں میسی زیادہ صحت مند نہیں تھا۔ اسے ہارمون کی کمی کے مسئلے کی تشخیص ہوئی تھی جس سے اس کی نمو کم ہو گئی تھی۔ میسی کے پاس دو پاسپورٹ ہیں۔ ایک ارجنٹائن کا اور دوسرا سپین کا۔ اس نے 13 برس کی عمر میں ’’بارسلونا‘‘ میں شمولیت اختیار کی اور اس کے لیے سب سے زیادہ 491 گول کیے۔ اسے فیفا کی جانب سے پانچ بار سال کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اسے سپین کی قومی ٹیم میں شمولیت کی دعوت دی گئی لیکن اس نے اس سے انکار کر دیا۔ کھیلنے کے سٹائل اور جسمانی ساخت کے سبب اسے ڈیگو میرا ڈونا سے مماثل قرار دیا جاتا ہے۔ میرا ڈونا اسے اپنا جانشین کہہ چکا ہے۔
ڈیگو میراڈونا
اس فہرست میں تیسرا نمبر ڈیگو میرا ڈونا کا ہے۔ وہ 30 اکتوبر 1960ء کو پیدا ہوا۔ اس نے ارجنٹائن کی 91 بار نمائندگی کی اور 34 گول کیے۔ اس نے اپنے ملک کے لیے چار ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کھیلے۔ عالمی کپ میں کسی بھی ملک کی جانب سے سب سے زیادہ بار بطور کپتان شامل ہونے کا اعزاز ڈیگو میرا ڈونا کے پاس ہے۔ اس نے 15 برس کی عمر میں پروفیشنل کیرئیر کا آغاز کیا۔ میراڈونا کے بازو پر چے گویرا کا ٹیٹو ہے۔ عالمی کپ میں اس کے خلاف سب سے زیادہ فاؤل ہونے کا ریکارڈ قائم ہوا۔ 1982ء میں اٹلی نے اس کے خلاف 23 بار فاؤل کیے۔ ارجنٹائن کے اس مِڈ فیلڈر کو ڈربلنگ اور فُٹ ورک کی وجہ سے شہرت ملی۔ اس نے عالمی کپ میں انگلینڈ کے خلاف ’’صدی کا بہترین گول‘‘ کیا جس میں وہ گیند کو ارجنٹائن کے ہالف سے لے کر پوری انگلینڈ کی ٹیم میں سے نکال کر لے گیا اور نیٹ میں ڈال دیا۔
رونالڈو نازاریو
برازیل میں اسے ’’او فنومینو‘‘ یا ’’ایک مظہر‘‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ دنیا کا سب سے اچھا سٹرائیکر ہے۔ وہ 1999ء تک اپنے ملک کے لیے ’’رونالڈینو‘‘ کے نام سے کھیلتا رہا۔ 1998ء کے فائنل میں جب برازیل کا مقابلہ فرانس سے تھا، تمام نظریں بہترین کھلاڑی رونالڈو پر تھیں۔ لیکن وہ دن اس کے لیے بدقسمت تھا۔ فائنل کے دن اسے اچانک جھٹکے (seizure ) پڑے۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا اور ایک گھنٹے بعد وہ ڈس چارج ہو گیا۔ ڈاکٹروں نے اسے کھیلنے سے منع کر دیا۔ جب ٹیسٹ ٹھیک آئے تو اسے آخر میں کھیل میں شامل کر لیا گیا۔ اس بارے میں بہت سے سازشی نظریات نے جنم لیا۔
کرسٹینو رونالڈو
وہ ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوا۔ اس کا ایک بھائی ہے اور دو بہنیں ہیں۔ غربت کے سبب انہیں ایک ہی کمرے میں سونا پڑتا۔ اس کے لیے غربت سے نکلنے کا ایک راستہ فٹ بال تھا۔ اس کے والدین نے اس کی بھرپور معاونت کی۔ وہ کئی برس رئیل میڈریڈ کا پرتگالی ستون رہا۔ اسے چار بار فیفا پلیئر کا اعزاز ملا، اس نے تین چیمپئنز لیگ میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ بڑی لیگ میں چھ مسلسل سیزن تک 50 گول کرنے میں کامیاب ہونے والا واحد کھلاڑی ہے۔
الفرڈو ڈی سٹیفانو
فہرست میں اس کھلاڑی کا نمبر چھٹا ہے۔ اپنے 20 سالہ کیرئیر میں ارجنٹائن کے اس کھلاڑی نے رئیل میڈرڈ کے ساتھ 307 گول سکور کیے۔ یورپی کپ کے فائنلز میں مسلسل پانچ بار سکور کرنے والا وہ واحد کھلاڑی ہے۔ اس نے یورپی کپ کے 58 میچوں میں 49 گول کیے۔ وہ ارجنٹائن میں پیدا ہوا لیکن عالمی کپ میں کبھی اس ملک کی نمائندگی نہ کر سکا۔
فرانز بیکن باؤر
ہو سکتا ہے آج کی نوجوان نسل اس نام سے زیادہ واقف نہ ہو لیکن وہ اپنے دور کا بہت مشہور کھلاڑی تھا۔ میدان میں اس نے اپنی پوزیشن کا حق ادا کیا۔ وہ جرمنی کا سنٹرل ڈیفنڈر تھا۔ اس کا شمار ان دو کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جو بطور کھلاڑی اور بطور منیجر دونوں حیثیتوں میں عالمی کپ جیتے۔
جوہان کرویف
فہرست میں اس کھلاڑی کی پوزیشن آٹھویں ہے۔ اس ولندیزی کھلاڑی کو ’’ٹوٹل فٹ بالر‘‘ کا لقب ملا۔ اس نے سوائے گول کیپر کے تمام پوزیشنز کی تربیت حاصل کی۔ وہ کھیل کے اس داؤ کا ماہر تھا جسے ’’کرویف ٹرن‘‘ کہا جاتا ہے۔
زین الدین زیدان
فرانس کے اس شاندار کھلاڑ ی نے 1998ء کے عالمی کپ میں اپنے ملک کو جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ فرانس بس یہی عالمی کپ ہی جیتا۔ اسے بال کو ہینڈل کرنے کی مہارت پر شہرت ملی۔ چیمپئنزلیگ 2002ء میں اس نے فٹ بال کی تاریخ کے بہترین گولوں میں سے چند کیے۔
نیمار ڈا سلوا سانتوس جونیئر
نوجوان برازیلی سپر سٹار اپنی عمر کے لحاظ سے میسی اور رونالڈو سے آگے نکل چکا ہے یعنی نوجوانی میں جتنا اچھا کھیل ان دو کھلاڑیوں نے پیش کیا نیمار نے شاید ان سے بہتر پیش کیا۔ بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ دنیا کے صفِ اول کے فٹ بال کھلاڑیوں میں شامل ہو جائے گا۔
ناتھن جیمز
بشکریہ دنیا نیوز
0 notes
Text
چیمپئنز ون ڈے کپ کے شیڈول کا اعلان
پی سی بی نے چیمپئنز ون ڈے کپ کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔ چیمپئنز ون ڈے کپ ٹورنامنٹ 12 سے 29 ستمبر تک اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلا جائے گا، پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کا اعلان کر دیا ہے ایونٹ بارہ ستمبر ��ے اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلا جائے گا ۔ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی پانچوں ٹیموں کے 150 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان بھی کردیا ہے ۔ پی سی بی کے مطابق افتتاحی میچ…
0 notes
Photo
دھونی کے بعد سریش رئنا کا بھی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان نئی دہلی: سابق بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی کے بعد کرکٹر سریش رئنا نے بھی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سریش رئنا نے انسٹا گرام پر انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔تصاویر شیئرنگ کی معروف ایپلیکیشن انسٹاگرام پر انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کھیل کے کس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت سے مجھے کھیل سے ریٹائر تصور کیا جائے۔خیال رہے کہ مہندر سنگھ دھونی ٹیسٹ کرکٹ سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے تھے جب کہ وہ عالمی کپ 2019 کے بعد سے بھارتی ٹیم کا حصہ نہیں بنے۔دھونی کا شمار بھارت کے کامیاب ترین کپتانوں میں ہوتا ہے، انہوں نے بھارت کو 2007 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، 2013 میں چیمپئنز ٹرافی اور متعدد ایشیا کپ کے ٹورنامنٹ جتوائے ہیں۔2004 میں ڈیبیو کرنے والے مہندر سنگھ دھونی نے 350 ون ڈے میچز میں 50 کی اوسط سے 10 ہزار 773 رنز بنائے جب کہ 98 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں بھارت کی نمائندگی کرنے کے بعد 37.5 کی اوسط سے 1617 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ خبرکا ذریعہ : ہم نیوز
0 notes