#پریت
Explore tagged Tumblr posts
Text
'چھتری والی' کے ٹریلر میں راکل پریت سنگھ کی سیدھی بات
‘چھتری والی’ کے ٹریلر میں راکل پریت سنگھ کی سیدھی بات
چھتری والی کا ٹریلر: راکل پریت سنگھ کی فلم ’چھتری والی‘ کا ٹریلر جاری۔ ٹریلر کے اندر، اداکارہ کو ملک میں ممنوعہ موضوع ‘جماع’ کے بارے میں بات کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اداکارہ نے اس موضوع کو سب سے آسان طریقے سے اٹھایا ہے اور وہ اس سنگین موضوع کو لوگوں کے سامنے شاندار انداز میں اجاگر کرتی نظر آتی ہیں۔ چھتری والی کا ٹریلر ‘چھتری والی’ کے ٹریلر میں دیکھا گیا ہے کہ اسکول میں ایک بچہ اپنے انسٹرکٹر سے…
View On WordPress
0 notes
Text
صندل تیری پریت ۔۔۔ زین شکیل، جمع و ترتیب: اعجاز عبید
زین شکیل کا ایک اور نظموں کا مجموعہ صندل تیری پریت شاعر زین شکیل جمع و ترتیب اعجاز عبید ڈاؤن لوڈ کریں پی ڈی ایف فائلورڈ فائلٹیکسٹ فائلای پب فائلکنڈل فائل …. مکمل کتاب پڑھیں صندل تیری پریت (نظمیں) زین شکیل جمع و ترتیب: اعجاز عبید انتساب میرے جیون کی اُس صندل کے نام جس کی خوشبو سے میرا جیون بدستور مہکتا چلا جا رہا ہے اور سدا کے لیے مہکتا رہے گا صندل تیری پریت پھر میٹھے سُر میں چھیڑ…
View On WordPress
1 note
·
View note
Text
بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں ہرمن پریت کے روئیے پر بھارت کے سابق کھلاڑی بھی کاررائی کے مطالبے پر مجبور
بھارت بنگلہ دیش خواتین کرکٹ ون ڈے سیریز کئی تنازعات کے ساتھ اور تلخیوں کے احساس کے ساتھ ختم ہو ئی۔ بھارتی کپتان ہرمن پریت سنگھ کو ہر طرف سے تنقید کا سامنا ہے۔ تیسرے ون ڈے میچ کے دوران جب سکو�� 160 پر تین آؤٹ تھا، بنگلہ دیش کی ناہیدہ اختر نے بھارتی کپتان ہرمن پریت کور کو ٹریپ کیا اور ایل بی ڈبلیو کیا، فیصلے پر ہرمن پریت نے غصے سے بلا وکٹوں پر دے مارا، جاتے جاتے وہ آن فیلڈ امپائر کے بارے میں بھی غصے…
View On WordPress
0 notes
Text
قفس میں قید پنچھیوں کی طرح
ہم ان دیواروں کو تکتے رہتے ہیں
کہ جن دیواروں کی اوٹ نے ہماری جوانی چاٹ لی
اور ہم ان قید خانوں کی آخری نشانیاں ہیں جن کے قصے آباؤاجداد سناتے تھے
کہ جن قید خانوں میں عمر کے صفحے پلٹتے پلٹتے انگلیاں تھک جاتی ہیں
سانسیں مر جاتی ہیں
بال جھڑ جاتے ہیں
مگر کتاب زیست میں آزادی کا باب نہیں آتا
اور ہم عرب کے دور کی اس تہذیب کی بیٹیوں جیسے ہیں
کہ جن کی آہ پکار سننے والے بہرے تھے
اور جن کی چیخیں سینوں سے نکلنے سے پہلے ہی زمیں درگور ہوجاتی تھیں
ہم آخری آخری نشانیاں ہیں ان وقتوں کی جہاں وقت کی ساعتیں
اختتام ہوتے ہوتے عمر گزار دیتی ہیں
ہمارے اندر قید ہے درد کی وہ دنیا
کے جسے ہم خود جھانک کر دیکھتے ہیں تو ڈر جاتے
اور مرتے مرتے مر جاتے ہیں
ہم اس پروانے کی صورت ہیں
جو شمع پہ مرتے مرتے مر جاتا ہے
اور جسے آخری لمحات میں بھے وصل میسر نہیں ہوتا
کہ شمع جسے مرنے دیتی ہے اپنی روشنی کے تلے
مگر اس کے دل میں روشنی نہیں کرتی
ہم ساز کے اس تار کے جیسے ہیں
کہ جسے کوئی بے رحم موسیقار کھینچ کھینچ کے چھوڑ دیتا ہے
اور پھر اک پل میں توڑ دیتا ہے
ہم ان آخری آخری لوگوں میں ہیں
جنہیں محبت بھیک میں بھی نہیں ملی
کوئی رنگ نہیں چڑھا کوئی ریت نہیں ملی
کوئی ساتھ نہیں ملا
کوئی پریت نہیں ملی
کوئی پریت نہیں ملی
ازقلم توصیف انیس
3 notes
·
View notes
Text
اُٹھ شاہ حُسینا ویکھ لے اسیں بدلی بیٹھے بھیس
ساڈی جِند نماݨی کُوکدی اسیں رُݪ گئے وِچ پردیس
(اے شاہ حسین اٹھ کے دیکھ لے، ہم نے اپنے طور طریقے بدل لیے، تبھی تو ہماری جان بےسکون ہے اور ہم پردیس (دنیا) میں دھکے کھا رہے ہیں)
ساڈا ہر دم جی کُرلاوندا، ساڈی نِیر وگاوے اَکّھ-
اساں جیوندی جانے مرگئے، ساڈا مادھو ہویا وَکھ
(ہم ہروقت روتے رہتے ہیں اور آنکھوں سے آنسو جاری، ایسا لگتا ہے کہ مادھو (محبوب) کے بچھڑ جانے سے ہم جیتے جی مر گئے ہیں)
سانوں سپّ سمے دا ڈنّگدا، سانوں پَل پَل چَڑھدا زہر
ساڈے اندر بیلے خوف دے، ساڈے جنگݪ بݨ گئے شہر
(وقت کے زہریلے سانپ نے ہمیں ڈس لیا ہے تو زہر لمحہ بہ لمحہ بڑھتا جا رہا ہے، ہمارے اندر خوف نے ڈیرے ڈال لیے ہیں ہمارے شہر جنگل بن گئے ہیں)
اساں شوہ غماں وِچ ڈُبدے، ساڈی رُڑھ گئی ناؤ پتوار
ساڈے بولݨ تے پابندیاں، ساڈے سِر لٹکے تلوار
(ہم ایسے غموں میں ڈوبے کہ ہماری کشتی بھی پانی کے ساتھ بہہ گئی، ایسا دور آگیا ہے کہ سچ بولنے بلکہ کچھ بھی بولنے پر پابندی ہے اور کہیں سے حکم کی اک تلوار ہر وقت ہمارے سروں پر لٹکتی رہتی ہے)
اساں نیناں دے کھوہ گیڑ کے کِیتی وتّر دل دی بھوں
ایہ بنجر رہ نماننڑی، سانوں سجّݨ تیری سَونھ
(ہم نے آنکھوں کے کنویں چلا کر دل کی زمین کو وتر یعنی نم کیا (مطلب رو رو کر ہمارا دل نرم ہوگیا) لیکن اے میرے محبوب تیری قسم! یہ سب کچھ کرنے کے باوجود راہیں ویران اور بنجر ہی رہیں)
اساں اُتوں شانت جاپدے، ساڈے اندر لگی جنگ
سانوں چُپ چپیتا ویکھ کے، پئے آکھݨ لوک ملنگ
(ایسا لگتا ہے ہم باہر سے پرسکون ہیں لیکن ہمارے اندر جنگ لگی ہوئی ہے (موجودہ ملکی حالات کی عکاسی)، ہمیں خاموش دیکھ کے لوگ ہمیں ملنگ (بیوقوف) کہتے ہیں (لیکن وقت سب کچھ بتائے گا ان شاءاللہ)
اساں کُھبھے غم دے کھوبڑے، ساڈے لمے ہو گئے کیس
پا تاݨے باݨے سوچدے، اساں بُݨدے رہندے کھیس
(ہم غموں میں ایسے کھو گئے کہ ہمارے بال (زلفیں) لمبے ہوگئے، ہم تانے بانے بنتے رہتے ہیں کہ کھیس چادریں بنانے سے شاید کوئی بہتری ہو جائے)
ہُݨ چھیتی دوڑیں بُلھیا، ساڈی سوݪی ٹنگی جان
تینوں واسطہ شاہ عنایت دا، نہ توڑیں ساڈا ماݨ
(اے بابا بلھے شاہ جلدی آجائیے ہماری جان سولی پر لٹکی ہے، آپ کو شاہ حسین کا واسطہ ہمارا مان اور بھروسا نہ توڑنا)
اساں پیریں پا لئے کُعھنگرو، ساڈی پاوے جِند دھمال
ساڈی جان لباں تے اپّڑی، ہُݨ چھیتی مُکھ وِکھاݪ
(ہم نے پیروں میں گھنگھرو باندھ لیے ہیں اور ہم دھمالیں اور لڈیاں ڈال رہے ہیں، ہماری جان، جان بلب ہے، جلدی جلدی اپنا منہ دکھا دیجیے)
ساڈے سر تے سورج ہاڑھ دا، ساڈے اندر سِیت سیال
بَݨ چھاں ہُݨ چیتر رُکھ دی، ساڈے اندر بھانبڑ باݪ
(ہمارے سر پر گرم سورج ہے لیکن ہمارا اندر ٹھنڈا ٹھار ہے، چیت یعنی بہار کی چھاؤں بن کے ہمارے ٹھنڈے جسم گرم کر دیجیے)
اساں مچ مچایا عشق دا، ساڈا لُوسیا اِک اِک لُوں
اساں خُود نوں بُھلّے سانوݪا، اساں ہر دم جپیا توں
(ہمارے اندر اتنا عشق (محبت) ہے کہ ہمارا لوم لوم جل رہا ہے، اور ہم نے آپ کا اتنا نام پکارا ہے کہ خود کو بھول گئے ہیں)
سانوں چِنتا چِخا چڑھاوݨ دی، ساڈے تِڑکݨ لَگے ہَڈّ
پَھڑ لیکھاں برچھی دُکھ دی ساڈے سینے دتی گَڈ
(غموں نے ہمیں بہت دکھ دیئے ہیں اور ہماری ہڈیاں بولنے لگ گئی ہیں، قسمت نے دکھوں کی درانتی ہمارے سینے میں گاڑھ دی ہے)
اساں دُھر تُوں دُکھڑے چاکدے ساڈے لیکھیں لکھیا سوگ
ساڈی واٹ لمیری دُکھ دی، ساڈے عُمروں لمے روگ
(ہم ہمیشہ سے دکھ ہی دیکھتے آ رہے ہیں اور ہمارے مقدر میں سوگ اور غم لکھا گیا ہے، ہماری دکھ بھری زندگی کے روگ بہت لمبے ہیں)
ساڈے ویہڑے پھوہڑی دُکھ دی، ساڈا رو رو چویا نور
ایہ اوکڑ ساڈی ٹاݪ دے، تیرا جیوے شہر قصور
(ہمارے اندر اتنا دکھ ہے کہ رو رو کر آنکھوں کا نور ختم ہوگیا ہے، ہماری یہ مشکلات اللہ کرے ختم ہو جائیں اور آپ کا شہر قصور ہنستا بستا رہے)
آ ویکھ سُخن دیا وارثا، تیرے جنڈیالے دی خیر
اَج پُتر بولی ماں دے پئے ماں ناݪ رکھݨ وَیر
(اے دانش و سخن کی باتیں کرنے والے بابا وارث شاہ آپ کے جنڈیالہ شہر کی خیر ہو، آ کے دیکھ لے کہ ماں بولی (پنجابی) کے بیٹے ہی اپنی ماں کے دشمن ہیں)
اَج ہیر تیری پئی سہکدی، اَج کَیدو چڑھیا رنگ
اَج تخت ہزارے ڈھے گئے، اَج اُجڑیا تیرا جَھنگ
(اس دور میں آپ کی ہیر (عورت ذات) سسکیاں بھر رہی ہے اور کیدو (برے لوگوں) پر رنگ چڑھا ہوا ہے، اب تو کئی تخت ہزارے (جھنگ جیسے ہمارے شہر) بھی برباد ہو رہے ہیں)
اَج بیلے ہو گئے سُنجڑے، اَج سُکیا ویکھ چنھا
اَج پِھرن آزُردہ رانجھڑے، اَج کھیڑے کر دے چاء
(اب بیلے اور ڈیرے ویران ہیں اور راوی و چناب سوکھے پڑے ہیں، اب رانجھے (دوسروں کا خیال رکھنے والے لوگ) غمزدہ پھرتے ہیں اور کھیڑے (برے لوگ) خوشیاں منا رہے ہیں)
اَج ٹُٹی ونجݪی پریت دی، اَج مُکے سُکھ دے گِیت
بَݨ جوگی دَر دَر ٹوݪھیا، سانوں کوئی نہ مِݪیا مِیت
(اب تو پیار کی بانسری بجانے والا بھی کوئی نہیں، سب بانسریاں اور سکون بھرے گیت ختم ہوگئے، ہم نے جگہ جگہ اچھا ساتھی ڈھونڈنے کی کوشش لیکن ہمیں ہمارا محبوب نہ ملا)
(بابا غلام حسین ندیمؔ)
(ترجمہ: قاسم سرویا)
source
#uth shah hussain#baba ghulam hussain#siraiki#siraiki poetry#poetry#best#urdu poetry#sufi poetry#bestest#personal
4 notes
·
View notes
Text
میں جانتی ہوں کہ تنہائی کو کسی دوسرے کی موجودگی سے مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن میں یہ بھی جانتی ہوں کہ ایک ساتھی ایک ڈھال ہے، اور کسی دوسرے شخص کے بغیر، تنہائی راستہ بنا لیتی ہے ، پریت کھڑکیوں سے اور آپ کے اندر گھر کر لیتی ہے ، آپ کو ایک غم سے بھر دیتی ہے جس کا جواب کوئی چیز نہیں دے سکتی
I know that loneliness cannot be completely eradicated by the presence of someone else.But I also know that a companion is a shield,And without any other person, loneliness makes a way,Love makes its home through the windows and into you,Fills you with a sadness that nothing can answer
🖊 The road is in the middle of nowhere
17 notes
·
View notes
Text
پریتم ایسی پریت نا کریو
جیسی کرے کھجور
دھوپ لگے تو سایہ ناہی
بھوک لگے پھل دور
پریت کبیرا! ایسی کریو
جیسی کرے کپاس
جیو تو تن کو ڈھانکے
مرو، نہ چھوڑے ساتھ
پریت نہ کیجیٔو پنچھی جیسی
جَل سوکھے اُڑ جائے
پریت تو کیجیٔو مچھلی جیسی
جَل سوکھے مر جائے
بھ��ت کبیر
2 notes
·
View notes
Text
اج آکھاں وارث شاہ نوں
امرتا پریتم
اج آکھاں وارث شاہ نوں، کتھوں قبراں وچوں بول
تے اج کتابِ عشق دا کوئی اگلا ورقہ پَھول
اک روئی سی دھی پنجاب دی، تُوں لکھ لکھ مارے بین
اج لکھاں دھیاں روندیاں، تینوں وارث شاہ نوں کہن
اُٹھ درد منداں دیا دردیا، اُٹھ ویکھ اپنا پنجاب
اج بیلے لاشاں وچھیاں تے لہو دی بھری چناب
کسے نے پنجاں پانیاں وچ دتا اے زہر ملا
تے اونہاں پانیاں دھرت نوں دتا زہر پلا
دھرتی تے لہو وسیا تے قبراں پیاں چون
اج پریت دیاں شہزادیاں ، وچ مزاراں رون
اج سبھے قیدی بن گئے، حسن عشق دے چور
اج کتھوں لیائیے لب کے، وارث شاہ اک ہور
۔۔۔۔۔امرتا پریتم
1 note
·
View note
Text
ملبورن (ایجنسیاں) ہرمن پریت کور خواتین کی بگ بیش لیگ (ڈبلیو بی بی ایل) کے اور سینز پلیئرز ( ڈرافٹ میں منتخب ہونے والی واحد ہندوستانی ہیں۔ اتوار کو یہاں ملبورن رینیگیڈس نے ہندوستانی خواتین ٹیم کی کپتان کو برقرار رکھا۔ بستی کا بھائیہ ، جمائمہ روڈریس اور دیتی شرما سمیت کل 18 ہندوستانی کھلاڑیوں کو ڈبلیو بی بی ایل کے افتتاحی بیرون ملک ڈرافٹ میں نامزد کیا گیا تھا لیکن ہرمن پریت کے علاوہ کسی کو بھی منتخب نہیں کیا گیا۔ ہر من پریت کا نام پلاٹینم کیٹیگری میں تھا۔
0 notes
Video
youtube
Entities and Mental Health غیر مرئ مخلوقات اور زہنی صحت_ بھوت پریت کی سچائی
0 notes
Text
راکل پریت سنگھ: ٹالی ووڈ میڈیسن کیس میں ای ڈی نے راکل پریت سنگھ کو سمن کیا، آج ہو سکتی ہے پوچھ گچھ
راکل پریت سنگھ: ٹالی ووڈ میڈیسن کیس میں ای ڈی نے راکل پریت سنگھ کو سمن کیا، آج ہو سکتی ہے پوچھ گچھ
راکل پریت سنگھ: ساؤتھ سے بالی ووڈ کے کاروبار تک اپنی شکل و صورت اور مٹھاس کو کھولنے والی اداکارہ راکل پریت سنگھ کی مشکلات میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اگر تجربات پر یقین کیا جائے تو ای ڈی نے اداکارہ کو ٹالی ووڈ میڈیسن اور کیش لانڈرنگ کیس میں سمن بھیجا ہے۔ ای ڈی 19 دسمبر کو راکل پریت سے پوچھ گچھ کرنے جائے گی۔ 4 سال پرانے کیس میں انکوائری ہو سکتی ہے۔ میڈیا کے تجربات میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ…
View On WordPress
0 notes
Text
وومنس ٹی-20 عالمی کپ: دلچسپ مقابلے میں انگلینڈ نے ہندوستان کو 11 رنوں سے دی شکست
جنوبی آفریقہ ، 19/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) وومنس ٹی-20 عالمی کپ کرکٹ میچ میں آج ہندوستانی ٹیم نے انگلینڈ کا زبردست مقابلہ کیا، لیکن آخر میں ہرمن پریت کور کی ٹیم 11 رنوں سے ہار گئی۔ ہندوستانی ٹیم کے سامنے 20 اوور میں 152 رن بنانے کا ہدف خاتون انگلش بلے بازوں نے دیا تھا، لیکن ہرمن پریت کور کی قیادت والی ٹیم 5 وکٹ کے نقصان پر محض 140 رن ہی بنا سکی۔ ہندوستان کے لیے اسمرتی مندھانا اور رِچا گھوش…
View On WordPress
0 notes
Text
گھر بیٹھے اپنے کمرے کو فلمی سیٹ میں تبدیل کریں!
فلمی اسکرین پر اڑتے ڈائناسار، پریاں اور بھوت پریت، طیارے، اڑن طشتریاں یا پھر دشمن سے نبرد آزما سپر ہیرو کردار یہ سب اب آپ کے کمرے میں جلوہ افروز ہوسکتے ہیں۔ فلم کی اسکرین ہمیشہ سے ہی ہر عمر کے لوگوں کی توجہ کا مرکز رہی ہے بالخصوص سائنس فکشن کمالات، سپر ہیروز، ڈائنا سار سمیت قوی الجثہ معدوم جانوروں کو پردہ اسکرین پر دیکھنا شائقین کو ہمیشہ اچھا لگتا ہے اور بچے اس کے سحر میں ایک عرصے تک گرفتار…
View On WordPress
0 notes
Text
نیہا ککڑ نے اپنے شوہر اور شادی سے متعلق نئے انکشافات کردیئے
نیہا ککڑ نے اپنے شوہر اور شادی سے متعلق نئے انکشافات کردیئے #NehaKakar #Actor #aajkalpk
بھارتی گلوکارہ نیہا ککڑ اپنے شوہر اور شادی کے حوالے سے نئے نئے انکشافات کررہی ہیں۔ بھارتی ریلٹی شو انڈین آئیڈل، جس میں وہ بطور جج شریک ہوتی ہیں، نے اپنے شوہر روہن پریت سنگھ کے ہمراہ شرکت کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیہا ککڑ نے شو کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اپنے شوہر سے متعلق نیا انکشاف کیا۔ روہن پریت سنگھ نے اس موقع پر اپنے بیوی کی بات کا بھرم رکھتے ہوئے اس کی تصدیق بھی کردی۔ بھارتی…
View On WordPress
0 notes
Text
کیسے بتاؤں میں تمہیں میرے لئے تم کون ہو؟
کیسے بتاؤں میں تمہیں میرے لئے تم کون ہو؟
کیسے بتاؤں میں تمہیں میرے لئے تم کون ہو؟
کیسے بتاؤں میں تمہیں
تم دھڑکنوں کا گیت ہو
جیون کا تم سنگیت ہو
تم زندگی
تم بندگی
تم روشنی
تم تازگی
تم ہر خوشی
تم پیار ہو
تم پریت ہو من ِمیت ہو
آنکھوں میں تم
یادوں میں تم
سانسوں میں تم
آہوں میں تم
نیندوں میں تم
خوابوں میں تم
تم ہو میری ہر بات میں
تم ہو میرے دن رات میں
تم صبح میں ، تم شام میں
تم سوچ میں ، تم کام میں
میرے لئے پانا بھی تم
میرے لئے کھونا بھی تم
میرے لئے ہنسنا بھی تم
میرے لئے رونا بھی تم
اور جاگنا سونا بھی تم
جاؤں کہیں
دیکھوں کہیں
تم ہو وہاں
تم ہو وہی
کیسے بتاؤں میں تمہیں؟
تم بن تو میں کچھ بھی نہیں
کیسے بتاؤں میں تمہیں؟
میرے لئے تم کون ہو؟
یہ جو تمھارا روپ ہے
یہ زندگی کی دھوپ ہے
چندن سے ترشا ہے بدن
بہتی ہے جسم ایک اگن
یہ شوخیاں
یہ مستیاں
تم کو ہواؤں سے ملی
زُلفیں گھٹاؤں سے ملیں
ہونٹوں میں کلیاں کھل گئیں
آنکھوں کو جھیلیں مل گئیں
چہرے میں سمٹی چاندنی
آواز میں ہے راگنی
شیشے کے جیسا انگ ہے
پھولوں کے جیسا رنگ ہے
ندیوں کے جیسے چال ہے
کیا حسن ہے ،کیا حال ہے
یہ جسم کی رنگینیاں
جیسے ہزاروں تتلیاں
باہوں کی یہ گولائیاں
آنچل میں یہ پرچھائیاں
یہ نگریاں ہیں خواب کی
کیسے بتاؤں میں تمہیں
حالت دلِ بیتاب کی
کیسے بتاؤں میں تمہیں میرے لئے تم کون ہو؟
کیسے بتاؤں میں تمہیں
میرے لئے تم دھرم ہو
میرے لئے ایمان ہو
تم ہی عبادت ہو میری
تم ہی تو چاہت ہو میری
تم ہی میرا ارمان ہو
تکتا ہو ہر پل جسے
تم ہی تو وہ تصویر ہو
تم ہی میری تقدیر ہو
تم ہی ستارہ ہو میرا
تم ہی نظارہ ہو میرا
یوں دھیان میں میرے ہو تم
جیسے مجھے گھیرے ہو تم
مشرق میں تم ، مغرب میں تم
شمال میں تم ، جنوب میں تم
سارے میرے جیون میں تم
ہر پل میں تم ، ہر چیز میں تم
میرے لئے رستہ بھی تم
میرے لئے منزل بھی تم
میرے لئے ساگر بھی تم
میرے لئے ساحل بھی تم
میں دیکھتا بس تم کو ہوں
میں سوچتا بس تم کو ہوں
میں جانتا بس تم کو ہوں
میں مانتا بس تم کو ہوں
تم ہی میری پہچان ہو
کیسے بتاؤں میں تمہیں میرے لئے تم کون ہو؟
#اردو#urdu#اردو پوسٹ#urdu poetry#اردوشاعری#اردوادب#urdu shayari#اردوurdu_poetry_lover#urdu poerty#اردو شاعری
1 note
·
View note
Text
بُھوت-پریت، پتر-بھیرو-بیتال جیسی آتمائیں ست بھگتی کرنے والے پریوار کے آس پاس نہیں آتی. دیوتا اُس بھگت پریوار کی رکشا کرتے ہیں.
#KabirisGod #JagatGuru_SaintRampalJi #satsang #सत_भक्ति_संदेश
1 note
·
View note