#منکرات
Explore tagged Tumblr posts
ziarat-haj · 5 months ago
Text
منکرات حج چیست؟
حج ماليات فيزيكي و مالي دارد . زائران مسافتی بیش از 80 کیلومتر را طی می کنند که بیشتر آن معمولاً با پای پیاده است. ازدحام شدید خطر آسیب و بیماری عفونی را افزایش می دهد (احمد و همکاران، 2006). حججی‌ها معمولاً استراحت را قربانی می‌کنند تا نماز را در طول اقامت خود به حداکثر برسانند.
0 notes
minhajbooks · 2 years ago
Text
Tumblr media
🔰 روزہ اور قیام اللیل کی فضیلت پر منتخب آیات و احادیث
🔹 فصل 1 : ماہ رمضان المبارک کی فضیلت کا بیان 🔹 فصل 2 : روزے اور قیام کی فضیلت کا بیان 🔹 فصل 3 : نماز تراویح اور اس کی تعداد رکعات کا بیان 🔹 فصل 4 : سحری اور افطاری کی فضیلت کا بیان 🔹 فصل 5 : حالت روزہ میں منکرات و لغویات سے اجتناب کا بیان 🔹 فصل 6 : فضیلت اعتکاف کا بیان 🔹 فصل 7 : لیلۃ القدر کی فضیلت کا بیان 🔹 فصل 8 : رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں تلاش لیلۃ القدر کا بیان 🔹 فصل 9 : رمضان المبارک میں تلاوت قرآن کی فضیلت کا بیان 🔹 فصل 10 : صدقہ فطر کی فضیلت کا بیان 🔹 فصل 11 : شب عید الفطر کی فضیلت کا بیان 🔹 فصل 12 : نفلی روزوں کی فضیلت کا بیان
مصنف : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری زبان : اردو صفحات : 208 قیمت : 370 روپے
🌐 پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں https://www.minhajbooks.com/urdu/book/372/The-Excellence-of-Merit-of-Fasting-and-Night-Vigil
💬 خریداری کیلئے رابطہ کریں https://wa.me/9203097417163
0 notes
kasradoc · 4 years ago
Photo
Tumblr media
‏‎. امربه معروف و نهی از منکر 3 : آشنایی با تعداد بیشتری از معروفات و منکرات هدف : زنده کردن معروف های فراموش شده و رواج آن ها و ایجاد معرفت نسبت به معروف های رایج جهت استحکامشان. از بین بردن منکرات رایج با ایجاد معرفت نسبت به قبح و زشتی آنها و حساس کردن جامعه نسبت به آنها دانلود نمایید : https://www.kasradoc.com/product/enjoining-the-good-and-forbidding-the-evil/ #powerpoint #Document #Kasradoc #ppt #enjoining_the_good_and_forbidding_the_evil #پاورپوینت #مقاله #پروژه #امر_به_معروف_و_نهی_از_منکر #احکام_امر_به_معروف_و_نهی_از_منکر #احکام_دین #اخلاص #تعریف_معروف_و_منکر #جامعه #حرام_و_مکروه #معروفات #منکرات #واجب_و_مستحب #تکلیف_شرعی #علم_به_معروف_و_منکر #احتمال_تاثیر #اصرار_بر_گناه #نداشتن_مفسده #امر_و_نهی_قلبی #امر_و_نهی_لسانی #حرام #مکروه #آداب_امر_به_معروف_و_نهی_ازمنکر #امر_به_معروف_و_نهی_از_منکر_در_قانون_اساسی_جمهوری_اسلامی_ایران #نهاد_های_متولی_امر_به_معروف_و_نهی_از_منکر_در_حکومت_ایران‎‏ https://www.instagram.com/p/CEJ7rrbjstH/?igshid=iwi7fzu0ok1
0 notes
quran-english-arabic · 3 years ago
Text
Tumblr media
Quran (29:45)
اور نماز قائم کیجئے بیشک نماز فحاشی اور منکرات سے روکتی ہے۔
Namazı ikame et. Çünkü namaz, fuhşiyattan ve kötülükten alıkor.
dan laksanakanlah salat. Sesungguhnya salat itu mencegah dari (perbuatan) keji dan mungkar.
¡Haz la azalá! La azalá prohíbe la deshonestidad y lo reprobable.
และจงดำรงการละหมาด (เพราะ) แท้จริงการละหมาด นั้นจะยับยั้งการทำลามกและความชั่วและการ��ำลึกถึงอัลลอ���์นั้น
et accomplis la prière (As-Salât). En vérité la prière (As-Salât) préserve de la turpitude et du blâmable.
28 notes · View notes
deenrahmat · 5 years ago
Photo
Tumblr media
ابوبکر تادیب کننده مرتدان، حقوق و علوم سیاسی نخوانده بود.. عمر شکست دهنده امپراتوری ها، مدرک روابط بین الملل و رتبه مارشالی نداشت.. عثمان ثروتمند، رشته اقتصاد نخوانده بود.. علی صاحب حکمت، دارای مدرک فلسفه نبود.. خالد فارغ التحصیل دانشکده نظامی نبود.. و ابو عبیده مدیر، یک کتاب هم درباره مدیریت نخوانده بود.. بلکه همگی این بزرگ مردان اسلام را #تقوای و #صداقت شان‌به #خدا و #دستورات_خدا "عظیم ساخت، "عزت نصیب شان کرد، تا جاییکه بزرگترین و مجهز ترین امپراتورها را به زانو درآوردند و اسلام‌ را قلمرو اعراب گرفته تا فارس و هسپانیا و پرتگال و شمال آفریقا بردند و وسعت بخشیدند و نام خودرا جاودانه ثبت تاریخ نمودند. ایشان هیچگاهی؛ * حرام‌ نخوردند، * در مقابل مسلمانان متکبر و فخر فروش نبودند، * غذای بالاتر از دیگر سپاهیان نمیخوردند، * در خط نخست نبرد اول خودشان بعد سربازان شان میبود، * در اخلاق و در خانواده هیچگاهی دروغ نگفته بودند، همسر خودرا لت و کوب نمیکردند، با همه متبسم و آرام دارای بخشش و گذشت بودند، * بیشتر صدقه میدادند و شب زنده دار بودند، * عفو و گذشت داشتند، * در مقابل دشمن تند و رک و راست و در مقابل مسلمان متواضع و بردبار بودند، * از بیت المال به خود و خانواده قصر ها نساخته بودند، * در حق کسی ظلم نمیکردند، * به بزرگان احترام و به کوچک شفقت داشتند، * الله و رسولش و و امر خدا و رسول از هر حرفی از هر مقامی و کسی برای شان با اهمیت بود.(یعنی در همه کارها اول رضایت خدا و رسولش را قرار میدادند). * ریاکار نبودند حالا که ما اینقدر؛ - ضعیف و ناتوان، فاسد و شرابی و بچه باز و بد اخلاق و تندخوی و بی ادب و گستاخ در مقابل والدین و همه هستیم علت اصلی اینست که بر عکس آنجا در بالا ذکر شد را انجام میدهیم. الله بی همتا همه ما و شمارا توفیق عمل نیک و خدمتگزاری به دینش و خلق اش نصیب کند، یا الله رزق حلال نصیب مان کن، خدایا اخلاق و شیوه زندگی مان را طبق زندگی رسول اکرم ص و یارانش قرار ده، الهی از ما راضی باش و راضی شو، خدایا نفس ما ما را به بدی ها می کشاند، خدایا تو یار و یاور و هامی نگهدارما باش و مارا تنها مگزار، مگزار غلام نفس خود شویم و ترا فراموش کنیم و از زیان کاران باشیم، خدایا ما را؛ از مال حرام، رابطه حرام، عشق حرام، مخدرات، شراب و قمار، زنا و بچه بازی، خیانت به اسلام، ظلم و ستم به دیگران، از ترویج فحشا و منکرات، حق تلفی و زورگویی، بی احترامی والدین، و از تمام گناهان صغیره و کبیره نگهدار و مارا در راه حق و راه راست ثابت قدم و استوار دار. سبحان ربک رب العزت عما یصفون و سلام علی المرسلین و الحمدلله رب العالمین.
3 notes · View notes
noghtechin12plus · 3 years ago
Photo
Tumblr media
. 🔴علم‌الهدی: کشور از بی‌حجابی و بی‌عفتی رنج می‌برد امام جمعه مشهد: 🔹بی‌حجابی انکر منکرات است؛ نباید به آن بی‌تفاوت بود 🔹عامل گرانی و تنگنای معیشت، یک عده سودجوی دلال هستند 🔹ولنگاری و بی‌عفتی هم در مسئله معیشت، بی‌اثر نیست 🔹جریانی می‌خواهد مشهد را به هم بریزد تا کشور را هدف قرار دهد. https://www.instagram.com/p/CdFrzepuK87/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
panahandegi · 3 years ago
Text
✅علی معلمی، عضو مجلس خبرگان:
✅علی معلمی، عضو مجلس خبرگان:
✅علی معلمی، عضو مجلس خبرگان: با با انتقاد از میزان سفر ایرانیان به برخی کشورها که آنها را مشهور «به مقصد فحشا و منکرات» دانست، گفت: «معتقدم اگر سفر به ترکیه و آنتالیا برای عیاشی تعطیل شود دلار اینگونه افزایش نمی‌یابد.»
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
asliahlesunnet · 3 years ago
Photo
Tumblr media
لوگ حق مہر میں غلو کرتے اور بڑی بڑی رقم کا مطالبہ کرتے ہیں کیا ایسے اموال حلال ہیں یا حرام؟ سوال:… میں بھی اور تمام لوگ دیکھ رہے ہیں کہ اکثر لوگ حق مہر کے معاملہ میں غلو کرتے اور اپنی بیٹیوں کی شادی کے نزدیک بڑی رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ نیز بعض دوسری اشیاء دینے کی شرط لگاتے ہیں… کیا ایسے اموال جو لیے جاتے ہیں وہ حلال ہیں یا حرام؟ (بشیر۔ ع۔ الخرج) جواب:… مشروع بات یہ ہے کہ مہر میں تخفیف اور اس کی رقم تھوڑی ہو اور اس بارے میں بہت سی وارد احادیث پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اس میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش نہیں کرنا چاہیے اور شادی کو آسان بنانا اور نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی عفت پر حریص ہونا چاہیے۔ اور لڑکیوں کے اولیاء کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے لیے اموال کی شرط لگائیں۔ کیونکہ اس معاملہ میں ان کا کوئی حق نہیں۔ بلکہ حق اگر ہے تو وہ صرف عورت کا ہے۔ یا پھر خاص کر اس کے باپ کا۔ وہ ایسی شرط لگا سکتا ہے جس سے اس کی بیٹی کو تکلیف نہ ہو تاہم وہ اس شادی میں تاخیر نہ کرے اور اگر وہ اس شرط کو بھی چھوڑ دے تو یہ اس کے لیے بہتر اور افضل ہے۔ چنانچہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَاَنکِحُوْا الْاَیَامَی مِنْکُمْ وَالصَّالِحِیْنَ مِنْ عِبَادِکُمْ وَاِِمَائِکُمْ اِِنْ یَکُوْنُوْا فُقَرَائَ یُغْنِہِمْ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ﴾ ’’اور اپنی قوم کی بیوہ عورتوں کے نکاح کرایا کرو اور اپنے غلاموں اور لونڈیوں کے بھی۔ اگر وہ محتاج ہوں گے تو اللہ ان کو اپنے فضل سے خوشحال کر دے گا۔‘‘(النور: ۳۲) اور عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی حدیث کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خیرُ الصَّداقِ ایْسَرُہ)) ’’بہتر حق مہر وہ ہے جو زیادہ آسان ہو۔‘‘ اس حدیث کو ابوداؤد نے نکالا اور حاکم نے صحیح قرار دیا۔ ایک عورت نے اپنے آپ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہبہ کر دیا اور آپ کے کسی صحابی نے اس سے شادی کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس صحابی کو فرمایا: ((اِلْتَمِسْ ولَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدید)) ’’حق مہر کے لیے کچھ لاؤ۔ خواہ وہ لوہے کی انگوٹھی ہی ہو۔‘‘ پھر جب اس صحابی کو یہ بھی نہ ملی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چیز پر اس کا نکاح کر دیا کہ قرآن کی جو سورتیں اسے یاد ہیں، وہ اس عورت کو سکھلا دے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے حق مہر پانچ سو درہم تھے۔ جو آج کل کے حساب سے تقریباً ایک سو تیس ریال بنتے ہیں۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں کے چار سو درہم تھے تو تقریباً سو ریال بنتے ہیں۔ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ﴾ ’’تمہارے لیے رسول اللہ کی پیروی بہترین روش ہے۔‘‘ (الاحزاب: ۲۱) اور جب بھی ایسی تکالیف کم اور آسان ہوں گی، مردوں اور عورتوں کی پاک دامنی سہل ہوگی۔ فواہش اور منکرات کم ہوں گے اور امت زیادہ ہوگی۔ اور جب یہ تکالیف بڑی ہوں گی اور لوگ حق مہر کے معاملہ میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی رغبت کریں گے۔ شادیاں کم ہوں گی، زنا عام ہوگا، نوجوان مرد اور عورتیں مجرد رہیں گے۔ الا یہ کہ جسے اللہ بچانا چاہے۔ لہٰذا ہر جگہ کے تمام مسلمانوں کو یہ نصیحت ہے کہ نکاح میں آسانی اور سہولت پیدا کریں اور اس معاملہ میں ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ لمبے چوڑے حق مہر کے مطالبہ سے پوری پوری پرہیز کریں۔ نیز ولیموں کے تکلفات سے بچتے ہوئے صرف شرعی ولیمہ پر اکتفا کریں جس میں زوجین زیادہ تکلف نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ سب مسلمانوں کے حال کو درست فرمائے اور انہیں ہر بات میں سنت سے تمسک کی توفیق عطا فرمائے۔ ایک شخص نے اپنی بیٹی دوسرے کو بیاہ دی اور اس کے عوض اس کی بہن یا بیٹی سے شادی کر لی اور حق مہر کسی کو بھی نہ دیا گیا اس بارے میں کیا حکم ہے؟ سوال:… ایک شخص نے اپنی بیٹی دوسرے شخص کو بیاہ دی کہ اس کے عوض دوسرا شخص اپنی بیٹی یا بہن پہلے سے بیاہ دے گا اور ان لڑکیوں میں سے کسی کو بھی علامتی مہر نہ دیا گیا۔ کیا اس طرح ایک لڑکی کی دوسری لڑکی کے مقابل شادی جائز ہے۔ یا یہ ضروری ہے کہ ان دونوں کے درمیان علامتی حق مہر مقرر ہو؟ (س۔ ع۔ المالکی) جواب:… کسی کو یہ جائز نہیں کہ وہ اپنی بیٹی یا اپنی بہن یا کسی بھی عورت کو جو اس کے زیر ولایت ہو اس شرط پر بیاہ دے کہ دوسرا شخص یا اس کا بیٹا اپنی بیٹی یا اپنی بہن یا کسی بھی عورت کو جو اس کے زیر ولایت ہو بیا دے گا۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا اور اس کا نام شغار رکھا ہے اور بعض لوگوں نے اس کا نام نکاح بدل رکھا ہے۔ اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ اس میں مہر کا نام لیا جائے یا نہ لیا جائے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہر کا ذکر نہیں کیا جو اس بات پر دلیل ہے کہ یہ نہی دونوں صورتوں میں ایسے سب نکاحوں کو عام ہے۔ اور علماء کے دو اقوال میں سے صحیح تر قول یہی ہے اور مسند اور سنن ابوداؤد میں سند جید کے ساتھ معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ امیر مدینہ نے آپ کو دو آدمیوں کے بارے میں لکھا کہ انہوں نے نکاح شغار کیا ہے اور دونوں نکاحوں میں مہر کا نام بھی لیا ہے۔ تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے امیر مدینہ کو جواب لکھا اور اسے حکم دیا کہ ان دونوں نکاحوں میں جدائی کر دی جائے اور کہا کہ یہی وہ شغار ہے جس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا تھا۔ اور اس لیے بھی کہ یہ شرط ان کے ولیوں کی طرف سے عورتوں پر ظلم کی طرف لے جاتی ہے۔ وہ انہیں ایسی بات پر مجبور کرتے ہیں جو عورتوں کو ناپسند ہوتی ہے۔ انہوں نے ان عورتوں کو فروختنی مال بنا رکھا ہے۔ اپنی رغبت اور اپنی مصلحتوں کے مطابق جیسے چاہتے ہیں ان میں تصرف کرتے ہیں اور لوگ فی الواقع ایسا کچھ ہی کرتے ہیں مگر جسے اللہ چاہے (تو بچا لے)۔ البتہ جو شغار کی تفسیر کے بارے میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں آیا ہے کہ نکاح شغاریہ ہوتا ہے کہ ایک آدمی اپنی بیٹی اس شرط پر دوسرے کو بیاہ دے کہ وہ اپنی بیٹی اسے بیاہ دے گا اور ان دونوں کا مہر نہ ہو تو یہ نافع کا کلام ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کلام نہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شغار سے متعلق تفسیر بہرحال نافع کی تفسیر پر مقدم ہے۔ اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ فتاوی ابن باز ( ج ۱ ص ۱۶۷، ۱۶۸، ۱۶۹، ۱۷۰ ) #B100153 ID: B100153
0 notes
islamsonnat · 4 years ago
Photo
Tumblr media
🌻 ﷽ 🌻 سورة هود ۞ وَإِلَىٰ ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ ۖ هُوَ أَنشَأَكُم مِّنَ الْأَرْضِ وَاسْتَعْمَرَكُمْ فِيهَا فَاسْتَغْفِرُوهُ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ ۚ إِنَّ رَبِّي قَرِيبٌ مُّجِيبٌ61 به سوی قوم ثمود یکی از خودشان را (به عنوان پیغمبر) فرستادیم که صالح نام داشت. (به آنان) گفت: ای قوم من! خدا را بپرستید که معبودی جز او برای شما وجود ندارد (و کسی غیر او مستحقّ پرستیدن نمی‌باشد). او است که شما را از زمین آفریده است و آبادانی آن را به شما واگذار نموده است (و نیروی بهره‌وری و بهره‌برداری از آن را به شما عطاء و در شما پدید آورده است). پس، از او طلب آمرزش (گناهان خویش) را بنمائید و به سوی او برگردید (و با انجام عبادات و دوری از منکرات، مغفرت و مرحمت او را بخواهید و بدانید که اگر در این کار صادق باشید، خداوند شما را در می‌یابد و دعای شما را می‌پذیرد). بیگمان خداوند من (به بندگانش) نزدیک (است و استغفار و انگیزه‌ی استغفارشان را می‌داند) و پذیرنده (ی دعای کسانی) است (که او را مخلصانه به زاری می‌خوانند و به یاریش می‌طلبند). [«إِلَی ثَمُودَ»: عطف بر (إِلی عاد ...) در آیه 50 است. «أخاهُمْ»: (نگا: اعراف / 65، هود / 50). «أَنْشَأَکُم مِّنَ الأرْضِ»: شما را از زمین آفریده است. مراد این است که آدم و حوّاء را از خاک آفریده است که پدر و مادر نخستین شما هستند و شما هم از نسل آنان می‌باشید (نگا: طه / 55). «إِسْتَعْمَرَکُمْ فِیهَا»: توان آباد نمودن زمین را به شما داده است. از شما آبادکردن زمین را خواسته است. در زمین عمری به شما داده است و مدّت روزگاری بر جایتان داشته است. «ثُمَّ تُوبُوا إِلَیْهِ»: سپس هر وقت دچار لغزش و گناه شدید، توبه کنید و با انجام اعمال نیک به سوی خدا برگردید. «إِنَّ رَبِّی قَرِیبٌ»: پروردگار من قریب الرحمه است (نگا: اعراف / 56). پروردگار من نزدیک است و از همه‌چیز آگاه است (نگا: بقره / 186). «مُجِیبٌ»: پاسخ‌دهنده. پذیرنده) 🍀کسانی را که دوستشان دارید دعوت کنید 🌸صفحات مفید زیر را دنبال کنید👇 @islamic.baby @toheed.world @um_mohammad_1994 @toheed.farsi @islamic.banoo @ple_ple_ta_molaghat_khoda @banoye__niqabi @banoye.khoda.doost @barana.kurdi @_aber_sabiil @ayat__fa #islam #islamic #quran #deen #muslim #allah #allahuakbar #athkar #hijab #آمين #استغفرالله #ادعية #اذكار #استغفار #اسلاميات #تسبيح #استغفرالله #صدقة #سنی #شيعه  #اهل_البيت  #اهل_السنت_و_الجماعت #قرآن #اسلام — view on Instagram https://ift.tt/3xNFfvK
0 notes
crookedpeachpersona-blog · 4 years ago
Photo
Tumblr media
‏‎اسکوبی لعنت به مسئولان بی رگ🔻. از این رئیس جمهورای بعد جنگ شما تا الان دیدید که حمایت کنند از عفاف و حجاب، بودجه ویژه ای، هدایت وزرا و دستگاه های ذی‌ربطی،🔻 اولی توی فیلم تبلیغاتی انتخاباتش بدحجاب‌ها رو روبه‌رویش گذاشته بود هی اونا اطوار، اینم نیشش باز.🔻 سومی هم که هی جلوی کار پلیس منکرات سنگ می انداختو، فتنه ورزشگاه رفتن رو کلید زد. 🔻دومی هم که جاده صافکن بقیه شدو اصلا بابت همین آزادی ولنگاری جوونا رای گرفتو، 🔻چهارمی هم معرف حضور انورتان هست. رقصیدن. سلبریتی بنفش جلو انداختنو.... قبل از فحاشی به این عروسکان، اونهارو لعن کنید. بعد ما بزرگترها که با رای مان روی کار اوردیمشان بعد اینان رو بنوازیم. دست پرورده خودمونن. 🤔😠🇺🇸🇺🇸🔯🔯😠‎‏ (در ‏‎Nabard Square میدان نبرد‎‏) https://www.instagram.com/p/CKgtDZEhEK3/?igshid=1h7d98yufrlmd
0 notes
kasradoc · 4 years ago
Photo
Tumblr media
‏‎. آثار و عواقب ترک نماز : آثار نماز : آرامش آسانی درمان حرص و ناشکیبایی درمان تکبر مبارزه با شیطان دوری از فحشا و منکرات و… عواقب ترک نماز : بد اخلاقی زندگی سخت بی برکتی عمر بی برکتی روزی محو نشانه صالحان از چهره او اعمال بی پاداش و … دانلود نمایید : https://www.kasradoc.com/product/effects-and-consequences-of-leaving-prayer/ #powerpoint #Document #Kasradoc #ppt #effects_and_consequences_of_leaving_prayer #پاورپوینت #مقاله #پروژه #آثار_و_عواقب_ترک_نماز #آثار_نماز_اول_وقت #آثار_نماز_بر_روح_و_جان_انسان #آثار_نماز_در_زندگی_فردی_و_اجتماعی #آیه_قرآن_در_مورد_ترک_نماز #اثار_نماز_در_زندگی #اهمیت_آثار_نماز #بلا_های_ترک_نماز #ترک_نماز_از_روی_تنبلی #مضرات_نماز_نخواندن #نماز #عواقب_سبک_شمردن_نماز #فواید_نماز #درمان_حرص_و_نا_شکیبایی #انفاق #توشه_آخرت #آثار_نماز_در_دنیا #اهمیت_نماز_در_زندگی #آثار_و_برکات_نماز_در_زندگی #معنا_و_آثار_نماز_چیست #نتایج_و_آثار_نماز_شب #بلا_های_ترک_نماز‎‏ https://www.instagram.com/p/CE9BsGxD-CN/?igshid=r1tk8gmt1c7o
0 notes
amir1428 · 4 years ago
Photo
Tumblr media
توبه نامه شاه طهماسب اول صفوی در مسجد جامع اصفهان -------------------------------------------------------------- مسجد جامع اصفهان مجموعه ای از صنایع،معماری وهنرهای زیبا از ادوار مختلف تاریخ است.این مسجد از بسیاری از حکومتها،پادشاهان و اشخاص در خود یادگار دارد.یکی از این یادگارها را شاه طهماسب اول صفوی (حکومت از 902 تا 955 خورشیدی) در این مسجد به جا گذاشته است.در سمت راست محرابی که در زیر گنبد نظام الملک قرار دارد توبه نامه شاه طهماسب بر ��ک لوح سنگی بطول 70 و عرض 66 سانتیمتر قرار دارد. داستان این گونه بوده است که شاه طهماسب که در 10سالگی به حکومت رسیده بود در 20 سالگی شبی خواب می بیند و بواسطه این خواب تصمیم به توبه از شراب خواری ودیگر کارهای نهی شده می گیرد. در این زمان که پایتخت ایران قزوین بوده است او دستور به ممنوعیت تولید شراب،بستن میخانه ها و روسپی خانه ها در قلمرو حکومت خود می دهد.او همچنین موسیقی را ممنوع و موسیقیدانان را از دربار اخراج می کند. متن کتیبه این توبه نامه به شرح زیر است: « العزة لله جمی��ا" بحمدالله و حسن توفیقه که بتایید مسند صدر نشین معزالله اولیائه و مذل اعدائه لوامع سرمکتوم و رمز مکنون مضمون یمحوالله الباطل و یحق الحق بکلماته از مشرق خاطر مهر انور اعلیحضرة شاه عالمپناه ظل الله ابوالمظفر شاه طهماسب بهادرخان خلدالله ملکه و سلطانه نور تاثیر برافق تقدیر انداخته در حین تقبیل عتبه علیه رضیه رضویه علی مشرفها الصلوة و التحیه جبین مبین اعتقادش بطلایه توبوا الی الله توبة نصوحا محلی و مطلی شده بعد از این توبه نصوح از کل منکرات کوکب امر مطاعش بذروه اتباع رسید که فردی از افراد .....* » * (بقیه کتیبه شکسته شده و قابل خواندن نیست) -------- متن کتیبه: دکتر هنرفر https://www.instagram.com/p/CCCN0EsnJFP/?igshid=1shfu7dfaophs
0 notes
golbargbashi · 5 years ago
Photo
Tumblr media
#Repost @salmanaminn ・・・ ... درباره‌ی طرح #ازدواج_اجباری و جریمه‌ی مالیاتی تخلف از ازدواج چند سوال ذهنم را درگیر کرده: . . ۱. آن‌ها که مطلقه هستند چه‌جوری در این قانون جا می‌گیرند؟ باید باز ازدواج را اعاده کنند یا چی؟ با همان فرد یا با کسی دیگر؟ . . ۲. گیرم که کسی مشکل مردانگی داشت. یعنی از بیخ کاری از دستش برنمی‌آمد. دقیقن باید چه کند؟ . . ۳. اگر آن‌ها که الان متاهل‌اند به هر دلیلی بخواهند طلاق بگیرند باید دست نگه دارند یا این‌که باید قبل از طلاق یکی را توی آب‌نمک بخیسانند تا بعد از طلاق دست‌‌شان به یک جایی بند باشد؟ . . ۴. تکلیف ازدواج موقتی‌ها (صیغه‌ای‌ها) چیست؟ به‌شان پلاک موقت می‌دهند یا همین‌جوری‌اش هم حساب است؟ . . ۵. موضوع به همین ازدواج اجباری ختم می‌شود یا بعد از آن به بارداری اجباری هم ختم می‌شود؟ اگر این‌طور است مسئله‌ی نازایی چه می‌شود؟ . . ۶. برای این طرح چه‌قدر وقت هست؟ یعنی اگر ضرب‌الاجل رو به اتمام بود باید به هرکی سر راه‌مان خورد رضایت بدهیم یا . . این‌که امکان تمدید زمان طرح وجود دارد؟ . . ۷. آن‌ها که چهار زن دارند تشویقی دریافت می‌کنند یا این‌که چون به‌خاطر زن‌ گرفتنِ زیادی آن‌ها زن کافی برای وصلت وجود ندارد مجرم شناخته می‌شوند؟ . . ۸. اگر کسی در شناسنامه صغرسنی بگیرد که کوچک‌تر به نظر برسد جرمش چیست؟ ۹. اگر کسی در دفاع از مرزها شهید شد، همسرش باید به جرم مجر��ی مالیات بدهد؟ . . ۱۰. اگر مردی معتاد و خلافکار بود چه؟ باید با یک دختر معتاد و خلافکار ازدواج کند یا دختر سالم؟ . . ۱۱. زندانیان حاصل از سرپیچی از ازدواج اجباری و زندانیان مهریه را در یک بند نگه می‌دارند یا جداجدا؟ . . ۱۲. ازدواج‌هایی که از این به بعد با عنوان صوری ثبت می‌شوند تخلف مالیاتی‌ محسوب می‌شود؟ . . ۱۳. پول حاصل از جریمه‌ی مجرد بودن ما کجا خرج می‌شود؟ می‌شود کمک‌هزینه‌ی زایمان متاهلین؟ . . ۱۴. جرم پدری که دخترانش را شوهر نمی‌دهد احتکار است؟ . . ۱۵. چه ضمانت اجرایی هست؟ آیا "گشت تجرّد" در سطح خیابان اقدام به جمع‌آوری مجردین می‌کند و اداره‌ی منکرات به اداره‌ی "عقد اجباری" تغییر نام می‌دهد؟ . . ۱۶. اجتماع بدون مجوز را که می‌دانستیم جرم است، یعنی از این به بعد تنهایی بدون مجوز هم جرم است؟ . . ۱۷. در آخر این‌که اگر یکی بخواهد تنهایی بمیرد، اگر بخواهد شما تا تخت‌خواب خانه‌اش نفوذ نکنید، اگر بخواهد بی‌شما و دیدن چهره‌تان یا شنیدن صداتان نفس بکشد باید به آستان چه کسی التجا ببرد؟ https://www.instagram.com/p/CBL7dbVAy5m/?igshid=1hkdzb99clq6d
0 notes
discoverislam · 5 years ago
Text
استقبال رمضان : صبر تقویٰ اور تربیّتِ نفس
ماہِ رمضان بہت ہی برکتوں والا مہینہ ہے۔ اس ماہِ مبارک میں ﷲ کی رحمت گویا ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر کی مانند ہو جاتی ہے اور ہر نیک عمل کا اجر ستّر گنا بڑھ کر ملتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ انسان کسی بھی مشق سے بغیر منصوبہ بندی اور ذہنی تیاری کے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔ انسان کی اسی نفسیات کو مدنظر رکھتے ہوئے ﷲ کے رسول اکرم ﷺ نے بھی شعبان کے آخری روز ایک بلیغ خطبہ ارشاد فرمایا تھا، جس میں رمضان کے فضائل کے ساتھ اس کی خصوصیات کا بھی ذکر فرمایا اور اس میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کی تلقین بھی کی۔ حضرت سلمان فارسیؓ بیان کرتے ہیں کہ ماہِ شعبان کے آخری دن رسول ﷲ ﷺ نے ہمیں ایک اہم خطبہ دیا اور اس میں آپؐ نے فرمایا: ’’اے لوگو! تم پر ایک عظمت اور برکت والا مہینہ سایہ فگن ہو رہا ہے جس کی ایک رات (شب قدر) ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ ‘‘ سورۃ البقرۃ میں بھی اس مہینے کے روزے کی فرضیت کا اعلان کیا گیا ہے: ’’تو جو کوئی بھی تم میں سے اس مہینے کو پائے اس پر لازم ہے کہ روزہ رکھے۔‘‘ اس مہینے میں روزہ رکھنا تو فرض ہے‘ جب کہ رات کا قیام نفل ہونے کے باوجود بہت ہی اجر و ثواب کا باعث ہے۔ قیام اللیل کا اطلاق سورۃ المزمّل کی آیات کی روشنی میں کم سے کم ایک تہائی رات پر ہوتا ہے‘ لیکن خلفائے راشدین کے دور سے ہی اس کا کم سے کم نصاب اُمت کے اندر رواج پا گیا ہے اور وہ ہے نظامِ تراویح۔ یہ قیام اللیل بہت اجر و فضیلت کا باعث ہے۔ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اس مہینے میں ﷲ کی رضا اور اس کا قرب حاصل کرنے کے لیے کوئی غیر فرض عبادت (یعنی سنّت یا نفل) ادا کرے گا تو اس ک�� دوسرے زمانے کے فرضوں کے برابر اس کا ثواب ملے گا اور اس مہینے میں فرض ادا کرنے کا ثواب دوسرے زمانے کے ستّر فرضوں کے برابر ملے گا۔ ‘‘
انسان جو بھی نیکی کرے وہ خالصتاً ﷲ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے اس لیے کہ اگر نیّت ریا کاری اور شہرت کی ہو تو وہ نیکی برباد ہو جائے گی۔ اس ماہ میں خلوصِ نیّت سے ادا کیے گئے نفل کا ثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کا ثواب ستّر فرضوں کے برابر ہو جاتا ہے۔ اسی لیے اس ماہ کو نیکیوں کا موسم بہار کہا جاتا ہے۔ اس ماہ کی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے رسول اکرمؐ نے فرمایا: ’’یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنّت ہے۔ ‘‘ یہ مہینہ واقعی صبر کا ہے اس لیے کہ اس میں جائز، حلال اور طیّب چیزوں سے بھی انسان صبح صادق سے غروبِ آفتاب تک رُکتا ہے۔ یہ رکنا دراصل صبر اور تقویٰ کی تربیت ہے۔ انسان کی نفسانی خواہشات میں حدود کو پھلانگنے کا رجحان پایا جاتا ہے‘ جب کہ تقویٰ یہ ہے کہ انسان سارا سال اپنے آپ کو حرام سے روکے رکھے‘ گناہ سے باز آجائے اور منکرات سے اجتناب کرے، اسی کا نام صبر ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ کسی تکلیف یا مصیبت کو خندہ پیشانی سے برداشت کر لینا ہی صبر ہے‘ جب کہ حقیقت میں صبر کا مفہوم بہت جامع اور ہمہ گیر ہے۔ چناں چہ امام راغب اصفہانیؒ نے صبر کے تین درجے مقرر کیے ہیں (1) گناہوں سے اپنے آپ کو روکنا (2) اطاعت، بندگی اور دینی فرائض کی ادائی پر کاربند ہونا (3) مشکلات اور سختیوں میں صبر کرنا۔ خاص طور پر اقامت دین کی جدوجہد کے مراحل میں آنے والی سختیوں کو جھیلنا‘ برداشت کرنا اور پھر استقامت کا مظاہرہ کرنا۔ اس اعتبار سے گویا پورا دین صبر کی تشریح میں شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں کئی مقامات پر صبر کو جنّت کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ اس مبارک مہینے کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ ’’یہ ہمدردی اور غم خواری کا مہینہ ہے۔‘‘ اس ماہ میں غم گساری اور ہمدردی کے احساسات انسان میں پیدا ہوتے ہیں غالباً اس کا سبب یہ ہے کہ خوش حال اور کھاتے پیتے گھرانے کے لوگ جب روزہ رکھتے ہیں تو انہیں کم از کم ان لوگوں کا احساس ضرور ہوتا ہے جو فاقوں میں زندگی گزارتے ہیں۔
اس ماہ کی تیسری خصوصیت یہ ہے کہ ’’اور یہی وہ مہینہ ہے جس میں مومن بندوں کے رزق میں اضافہ کیا جاتا ہے۔‘‘ عام طور پر روزہ رکھنے سے کچھ لوگ اس لیے بھی کتراتے ہیں کہ سارا دن مشقت نہیں ہو سکے گی تو ہماری کارکردگی پر فرق پڑے گا اور اس طرح ہماری کمائی میں کمی آسکتی ہے۔ اس اندیشے کا ازالہ کر دیا کہ ہرگز ایسا نہیں ہے۔ بندۂ مومن کو یقین ہونا چاہیے کہ روزے کی وجہ سے اس کے رزق میں کوئی کمی نہیں آئے گی، چاہے کارکردگی عام دنوں سے کم ہو جائے۔ آپؐ نے فرمایا: ’’جس نے اس میں کسی روزہ دار کو افطار کرایا تو یہ اس کے گناہوں کی مغفرت اور آتش دوزخ سے آزادی کا ذریعہ ہو گا اور اس کو روزہ دار کے برابر ثواب دیا جائے گا‘ بغیر اس کے کہ روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی کی جائے۔‘‘ یہاں ایک لمحے رک کر سوچنا چاہیے کہ ہماری ہمدردی اور غم گساری کے سب سے زیادہ مستحق کون لوگ ہیں۔ ؟ اس کا جواب یقیناً یہ ہے کہ ہماری ہمدردی کے مستحق معاشرے کے وہ لوگ ہیں جنہیں عام دنوں میں دو وقت کی روٹی بھی میسّر نہیں آتی۔ اگر آپ ان کا روزہ افطار کرائیں تو اس سے معاشرے کے اندر جو بھائی چارے کی فضا بنے گی اس کا ہم اندازہ بھی نہیں کرسکتے۔
رسول اکرمؐ کا انتہائی پُرمغز خطبہ جاری تھا کہ حضرت سلمان فارسیؓ نے گویا درمیان میں یہ سوال پوچھ لیا: ’’اے ﷲ کے رسول ﷺ! ہم میں سے ہر ایک کو تو افطار کرانے کا سامان میسر نہیں ہوتا‘‘ اس پر آنحضورؐ نے فرمایا: ’’ﷲ تعالیٰ یہ ثواب اس شخص کو بھی دے گا جو دودھ کی تھوڑی سی لسی پر یا ایک کھجور پر یا صرف پانی ہی کے ایک گھونٹ پر کسی روزہ دار کا روزہ افطار کرا دے۔ اور جو کوئی کسی روزہ دار کو پورا کھانا کھلا دے اس کو ﷲ تعالیٰ میرے حوض (کوثر) سے ایسا سیراب کرے گا کہ جس کے بعد اس کو کبھی پیاس ہی نہیں لگے گی تاآںکہ وہ جنّت میں پہنچ جائے گا۔ ‘‘ یہاں بین السطور یہ پیغام پنہاں ہے کہ جس کو کچھ میسر نہیں ہے وہ اپنے ساتھ کسی کو پانی‘ دودھ یا لسّی کے ایک گلاس میں بھی شریک کر لیتا ہے تو یہ بہت اجر و ثواب کی بات ہے۔ لیکن اگر معاملہ یہ ہو کہ خود اپنے لیے تو پکوان سجے ہوئے ہوں اور دوسروں کو صرف شربت یا لسی کے دو گھونٹ پر افطار کروایا جا رہا ہے تو یہ پسندیدہ عمل نہیں ہے۔ اس حوالے سے اصل بات یہ ہے کہ اس کی عملی تعبیر سامنے آنی چاہیے اور ہمیں اس پر بالفعل عمل بھی کرنا چاہیے۔
رسول اکرمؐ نے اس ماہ کو تین حصوں میں تقسیم فرماتے ہوئے ہر عشرے کی الگ خصوصیات کا ذکر فرمایا: ’’اس ماہِ مبارک کا ابتدائی حصہ رحمت، درمیانی حصہ مغفرت اور آخری حصہ آتش دوزخ سے آزادی ہے۔‘‘ استقبالِ رمضان کے حوالے سے انتہائی اہم خطبے کے آخری الفاظ یہ ہیں۔ ’’ اور جو آدمی اس مہینے میں اپنے غلام و خادم کے کام میں تخفیف و کمی کر دے گا‘ ﷲ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے گا اور اس کو دوزخ سے رہائی اور آزادی دے گا۔‘‘ یہ بھی گویا ہم دردی اور غم گساری کا ایک مظہر ہے کہ اپنے ماتحت لوگوں کی ذمے داریوں میں تخفیف کر دی جائے۔ رسول اکرمؐ نے فرمایا: ’’کتنے ہی روزے دار ایسے ہیں کہ انہیں روزے سے سوائے بھوک اور پیاس کے اور کچھ حاصل نہیں ہوتا۔‘‘ ایک حدیث میں اس کی وجہ بھی بیان کی گئی ہے: جو شخص (روزہ رکھ کر) جھوٹی بات بنانا اور اس پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو ﷲ کو اس بات کی ضرورت نہیں کہ وہ محض اپنا کھانا پینا چھوڑ دے۔ اصل میں روزہ وہی ہے جو مکمل آداب اور شرائط کے ساتھ رکھا جائے۔
رمضان واقعی نیکیوں کی برسات کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں اگر ہم صحیح معنوں میں محنت کر کے اپنے نفس کی تربیت کر لیں تو اس کا اور کوئی بدل نہیں ہو سکتا اور اگر ہم اس ماہ میں بھی ﷲ کی رحمت سمیٹنے اور اپنی بخشش کرانے سے محروم رہ جائیں تو پھر ہم سے بڑا بدنصیب اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ درحقیقت رمضان المبارک کے دو متوازی پروگرام ہیں، ایک ہے دن کا روزہ اور دوسرا ہے رات کا قیام۔ رسول کریمؐ نے فرمایا: ’’جس نے رمضان کے روزے رکھے ایمان اور اجر و ثواب کی امید کے ساتھ اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے گئے‘ اور جس نے رمضان (کی راتوں) میں قیام کیا (قرآن سننے اور سنانے کے لیے) ایمان اور اجر و ثواب کی امید کے ساتھ اس کے بھی تمام سابقہ گناہ معاف کر دیے گئے‘ اور جو لیلۃ القدر میں کھڑا رہا (قرآن سننے اور سنانے کے لیے) ایمان اور اجر و ثواب کی امید کے ساتھ اس کی بھی سابقہ تمام خطائیں بخش دی گئیں۔‘‘
اسی طرح ایک اور حدیث میں فرمایا: ’’روزہ اور قرآن (قیامت کے روز) بندے کے حق میں شفاعت کریں گے۔ روزہ عرض کرے گا، اے ربّ! میں نے اس شخص کو دن میں کھانے پینے اور خواہشاتِ نفس سے روکے رکھا‘ تو اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما! اور قرآن یہ کہے گا کہ اے پروردگار! میں نے اسے رات کے وقت سونے اور آرام کرنے سے روکے رکھا‘ لہٰذا اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما! چناں چہ (روزہ اور قرآن) دونوں کی شفاعت بندے کے حق میں قبول کی جائے گی اور اس کے لیے جنّت اور مغفرت کا فیصلہ فرما دیا جائے گا۔‘‘
حافظ عاکف سعید   
0 notes
sirafkhabar · 5 years ago
Text
در خانواده‌های زندانیان احتمال آسیب بسیاربالا است
Tumblr media
به گزارش سیراف خبر به نقل از ایسنا، مجید خورشیدی معاون سیاسی، امنیتی و اجتماعی استاندار بوشهر در نشست کمیته مشارکت های مردمی مبارزه با مواد مخدر استان بوشهر گفت: خانواده های زندانیان نیازمند مراقبت و حمایت بیشتری هستند، زیرا فرزندان این خانواده ها می توانند مولد آسیب برای خود و محیط پیرامونی باشند. خورشیدی در ادامه بیان داشت: سازمان مردم نهاد باید چشم بیدار جامعه باشد و اشتباهات، خطاها و قصورهای نهاد دولتی را به موقع یادآور شود. وجود ۸۰۰ نفر واعظ و خطیب در دو ماه محرم و صفر می تواند فرصت بسیار خوبی باشد، چنانچه با محتوای از پیش فکر شده این کار انجام شود تا با استفاده از آمادگی روحانی مردم در راستای کاهش و پیشگیری از آسیب ها تلاش کرد. یکی از بزرگترین آسیب ها و منکرات مسئله مواد مخدر است که متاسفانه دامنگیر همه جوامع بشری شده، خصوصا ما که در منطقه آلوده ای از جهان به سر می بریم. محرم و صفر قطعا می توانند ماه های کاهش آسیب های اجتماعی باشند، و تجربه نیز همین را نشان داده چرا که مردم به صورت سنتی در یک فضای آمادۀ اعتقادی و معنوی قرار می گیرند. معاون سیاسی، امنیتی و اجتماعی استاندار تصریح کرد: احتمال بروز آسیب در خانواده های زندانیان به شدت بالا است و نیازمند مراقبت و حمایت بیشتری هستند و به جد از آموزش و پرورش خواهش می کنم برنامه منسجمی برای نظارت بر کودکان و دانش آموزان این خانواده ها داشته باشند.
فرزندان خانواده زندانیان می توانند مولد آسیب برای خود و محیط پیرامونی باشند. لذا با همکاری دفتر اجتماعی و امور بانوان استانداری یک پرونده باز برای خانواده های زندانیان در معرض آسیب اعم از شناسایی و صیانت از آنها داشته باشیم.
Read the full article
0 notes
nawaemillat · 4 years ago
Text
دینی مدارس اہمیت : موجودہ دشواریاں اور حل ؟
دینی مدارس اہمیت : موجودہ دشواریاں اور حل ؟
دینی تعلیم اور دینی مدارس کی اہمیت یوں تو ہر مسلم سماج میں ہے؛ لیکن خاص کر جہاں مسلمان اقلیت میں ہوں، جہاں ان کا دین، ان کی تہذیب ان کی سماجی روایات ، ان کی شناخت نشانہ پر ہو اور جہاں گمراہی اور منکرات کے دروازے اس طرح کھلے ہوئے ہوں کہ کسی بھی شخص کے لئے کوئی رکاوٹ نہ ہو؛ بلکہ اس کا استقبال کیا جاتا ہو، وہاں دینی مدارس کی اہمیت اور زیادہ ہے؛ اسی لئے ہمارے بزرگوں نے اس ملک میں انگریزوں کے غلبہ کے…
View On WordPress
0 notes