#مائی
Explore tagged Tumblr posts
nabihahahahahaha · 3 months ago
Text
Tumblr media Tumblr media
اودے پیراں دی مائی دھول بن جاوا
Oode pairaan di mai dhool banjawa
جے کڈے میرا یار مل جائے
Je kade mera yaar mil jaye-
114 notes · View notes
starlightshadowsworld · 11 months ago
Text
Desi Chuuya Nakahara (Bungou stray dogs)
Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media
ڈھل چکی رات، بکھرنے لگا تاروں کا غبار
لڈکھڈانے لگیں آیواں میںخوابدہ چراغ
تو گیا راستہ تک تک کے ہر ایک رہگزار
اجنبی کھاک نہ دھونڈلا دیے قدموں کے سورگ
گل کرو شامین بڈھا دو مائی-او-مینا-او-آگ
اپنے بارے میں سوچوں کو موفق کر لو
اب یہاں کوئی نہیں، کوئی نہیں آئے گا
The night has passed, waiting, the star-dust is settling
Sleepy candle-flames are flickering in distant palaces
Every pathway has passed into sleep, tired of waiting
Alien dust has smudged all traces of footsteps
Blow out the candles, let the wine and cup flow
Close and lock your sleepless doors
No one, no one will come here now
(Tanhaa’i/Loneliness by Fiaz Ahmed Faiz
Also made an Atsushi one)
33 notes · View notes
pyaariposting · 2 years ago
Text
بہت کچھ دل مائی آتا ہے مگر اب کہنا نہیں آتا
boht kuch dil mai aata hai magar ab kehna nahi aata
25 notes · View notes
dr-jan-baloch · 21 days ago
Text
Tumblr media
بلوچ مورخ اور قوم دوست رہنما مائی کولاچی ( کراچی ) کو تاریخی طور پر بلوچستان کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ ماہی کولاچی (کراچی) ماضی میں بلوچستان کے سماجی، ثقافتی اور جغرافیائی اثر و رسوخ کے دائرے میں شامل تھا۔ اس حوالے سے یہ دلیل دی جاتی ہے کہ کراچی کی تاریخ میں بلوچ قبائل، خاص طور پر لیاری اور دیگر علاقوں میں بلوچ آبادی کی موجودگی، واضح اہمیت رکھتی ہے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ 1839 میں برطانوی راج سے پہلے ماہی کولاچی (کراچی) بلوچستان کا حصہ رہاتھا ،1839 میں جب انگریز نے بلوچستان پر قبضہ کرنے کے بعد بلوچستان کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنا شروع کر دیا ،1928 میں ایرانی مقبوضہ بلوچستان کو ایرانی گجر کے حوالے کیا اور افغانستان کے بلوچ علاقے ، 1948 انگریز کی مدد سے پنجابی نے بلوچستان پر قبضہ کیا تاریخی طور پر کراچی بلوچستان کا حصہ رہا ہے ، انگریز نے سازشوں کو پروان چڑھانے کے لئے کراچی کو ایک علیحدہ بندرگاہ کے طور پر ترقی دی تھی اور بعد ازاں یہ سندھ کا حصہ بنا دیا گیا ، بلوچ قوم کے کچھ حلقے کچھ سندھی کامریڈوں کی دوستی کے خاصر کھبی بھی مائی کولاچی سے دستبردار نہیں ہوگی اور اسی طرح ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں کچھ بلوچ عناصر کی ایرانی گجر کی دوستی کی وجہ سے لاکھوں بلوچوں کے ارمان متحدہ بلوچستان کا قتل ہونے نہیں دے گی بلوچ قوم کی سرزمین متحدہ بلوچستان ہے جس میں مائی کولاچی سے لیکر جیکب اباد سے لیکر راجن پو ر سے لیکر فاضل پور سے لیکر ڈیرہ جات سے لیکر زرنج سے لیکر بندر عباس سے لیکر مکران ، سراوان ، جھالاوان ، رخشان ، بیلہ سے لیکر کوہ سلیمان سے لیکر گورکھ ہل متحدہ بلوچستان کا وجود ہے تھا ، وجود ہیں اور وجود رہے گا اور بلوچ قوم کی بقا متحدہ بلوچستان کی آزادی ہی میں پیوست ہیں-
0 notes
airnews-arngbad · 3 months ago
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 06 ؍نومبر 2024ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭  ریاست بھر میں  اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کا آغاز 
٭  شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نےعوام سے کیے  10؍ وعدے   
٭  ریاستی ڈائریکٹر جنرل آف پولس عہدے پر سنجئے ورما کا تقرر
٭ پارلیمنٹ کا سر مائی اجلاس 25؍ نومبر سے 
٭ ریاستی اسمبلی انتخاب کی تیاریاں آخری مراحل میں  ‘  ایک لاکھ  186؍مرکز پر کی جائے  گی ووٹنگ 
اور
٭ مرکزی چُنائو کمیشن کے اعلیٰ افسران  آج چھتر پتی سنبھا جی نگر میں لیں گے چُناوی تیاریوں کا جائزہ
اب خبریں تفصیل سے...
ریاستی اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کا آغاز ہو چکا ہے ۔ کل سے تمام سیا سی جماعتوں کے  رہنمائوں  اور  امید واروں نے تشہیر ی سر گر میاں شروع کر دی ہیں ۔ خیال رہے کہ یہ تشہیری مہم آئند ہ  14؍ دنوں تک جاری رہے گی ۔ اِسی سلسلے میں شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے  ‘  بی جے پی کے رہنما  دیویندر پھڑ نویس  اور  راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے سربراہ اجیت پوار کی موجود گی میں کل کولہا پور میں عظیم اتحاد کی تشہیر کا آغاز کیاگیا ۔ اِس موقعے پر جناب شندے نے عوام سے 10؍ وعدے کیے ۔ ان میں لاڈلی بہنوں کو  2100؍ روپئے  ‘ کاشتکاروں کو قرض معافی  ‘  بجلی بلوں میں   30؍ فیصد کی تخفیف   اور  100؍ دنوں میں ویژن مہا راشٹر  2029؁ء پیش کرنے سمیت دیگر وعدے شامل ہیں ۔ بھارتیہ ریپبلیکن پارٹی کے سربراہ رام داس آٹھولے بھی جلسے میں موجود تھے ۔ 
***** ***** ***** 
شیو سینا اُدھو باڑا صاحیب ٹھاکرے پارٹی کے سربراہ  اُدھو ٹھاکرے نے بھی کل کولہا پور میں تشہیری مہم کا آغاز کیا ۔ اِس کے بعد انھوں نے رتنا گیری میں جلسے عام سے خطاب کیا ۔ 
***** ***** ***** 
راشٹر وا دی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی کے سربراہ  شرد پوار نے کل بارامتی کے شِر سو پھڑ گاوں میں پارٹی کے امید وار  یو گیندر پوار کے تشہیری جلسے میں خطاب کیا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے کہا کہ آئندہ راجیہ سبھا میں جانا ہے یانہیں اِس پر غور کریں گے ۔ انھوں نے کہا کہ سیاست صرف انتخابات  اور  اقتدار کے لیے نہیں ہے بلکہ عوام کی زندگی کو بہتر بنا نے کے لیے بھی ہے ۔ اِس موقعے پر جناب شرد پوار نے حلقے میں کیے گئے تر قیاتی کاموں کا جائزہ بھی پیش کیا ۔
***** ***** ***** 
  اورنگ آباد مشرق حلقہ انتخاب سے مہا وکاس آ گھاڑی کے امید وار  راجو شندے  نے ساتارا میں تشہیری مہم کا آغاز کیا ۔  اِسی طرح مجلس اتحاد المسلمین  ‏MIM کے رکن اسمبلی  اکبر الدین اویسی نے  شہر میں جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے امید واروں کی تشہیرکا آغاز کیا ۔  اورنگ آباو  وسط سے عظیم اتحاد کے امید وار  پر دیپ جیسوال نے پیدل ریلی نکال کر شہر یان سے تبادلہ خیال کیا ۔
***** ***** ***** 
ونچت بہو جن آ گھاڑی کے سربراہ  پر کاش امبیڈ کر نے کل پونا میں جیو تی با شاہو  ‘ بابا صاحیب کے خیالات سے متاثرہ   جو شا با سمتا پتر  نامی منشور جاری کیا ۔  
***** ***** ***** 
ریاستی اسمبلی انتخاب کے لیے کانگریس پارٹی کا منشور آج جاری کیا جائےگا ۔ لوک سبھا میں حزب مخالف کے قائد  راہل گاندھی  اور  پارٹی کے قومی صدر  ملکار جن کھر گے کے ہاتھوں آج ممبئی کی واندرہ کُر لا کامپلیکس میں یہ منشور جاری کیا جائے گی ۔ اِس کے بعد وہ  مہا وِکاس آ گھاڑی کے جلسےمیں خطاب کریں گے ۔ اِس جلسے میں بزرگ سیاست داں  شرد پوار  ‘   اُدھو ٹھاکرے  ‘ کانگریس پارٹی کے ریاستی ��در  نانا پٹو لے سمیت مہا وِکاس آگھاڑی کےدیگر قائدین بھی موجود رہیں گے ۔ 
اِس سے قبل راہل گاندھی آج دوپہر ناگپور میں  ’’  آئین کا احترام ‘‘  نامی جلسے میں شرکت کریں گے۔
***** ***** ***** 
ریاستی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی  آئندہ  8؍ تاریخ سے  14؍ تاریخ کے دوران ریاست بھر میں 11؍ جلسوں سے خطاب کریں گے ۔  8؍تاریخ کو وہ دھولیہ  اور  ناسک میں  ‘  9؍ تاریخ کو  اکولا  اور  ناندیڑ میں  12؍ تاریخ کو چندر پور  ‘  چِمور  اور  پونا میں  جبکہ  14؍ تاریخ کو چھتر پتی سنبھاجی نگر  ‘  نوی ممبئی   اور  ممبئی میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔
***** ***** ***** 
مہا راشٹر نو نِر مان سینا کے سر براہ راج ٹھاکرے آج لاتور ضلعے کے رینا پور میں لاتور دیہی اسمبلی حلقہ انتخاب سے منسے کے امید وار سنتوش ناگر گوجے کے تشہیری جلسے میں اظہار خیال کریں گے ۔
***** ***** ***** 
ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولس عہدے پر سنجئے ورما کا تقرر کیاگیا ہے ۔ وہ  1990؁ء دستے کے بھارتیہ پولس سروِس کے آفیسر ہیں ۔ 
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
پارلیمنٹ کا سر مائی اجلاس آئندہ  25؍ تاریخ سے شروع ہو گا ۔ پارلیمانی امور کے وزیر کِرن ریجی جو نے کل سوشل میڈیا پر یہ اطلاع دی ۔ انھوں نے بتا یا کہ یہ اجلاس  20؍ دسمبر تک جاری رہے گی ۔ اِس دوران 26؍ نومبر کے روز آئین کی منظوری کی 75؍ ویں سالگرہ منائی جائے گی ۔  جناب ریجی جو نے بتا یا کہ یہ تقریب دستور ساز اسمبلی کے مرکزی دفتر میں منعقد کی جائے گی ۔ 
***** ***** ***** 
ریاستی چیف الیکشن آفیسر  ایس  چوک لنگم نے بتا یا کہ ریاستی اسمبلی انتخاب کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ۔ وہ کل ممبئی میں چُناوی تیاریوں سے متعلق تفصیلات پیش کر رہے تھے ۔ انھوں نے بتا یا کہ ریاست بھر میں رائے دہندگان کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے پولنگ مراکز کی تعداد میں اضا فہ کیاگیا ہے ۔  انھوں نے بتا یا کہ پولنگ کے لیے  ایک لاکھ  186؍ مراکز تیار کیے گئے ہیں ۔ اِن میں شہری علاقوں میں  42؍ ہزار  604؍  رائے دہی مراکز  اور  دیہی علاقوں میں  57؍ ہزار  582؍ رائے دہی مراکز قائم کیے جائیں گے ۔ 
جناب ایس چوک لنگم نے مزید بتا یا کہ ریاست میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے اب تک  46؍ ہزار  630؍ افراد پر امتناعی کارروائی کی جا چکی ہے ۔ انھوں نے بتا یا کہ اِس دوران ریاست بھر سے  252؍ کروڑ روپئے سے زیادہ مالیت کی ممنوعہ اشیاء بھی  ضبط کی گئی ہیں ۔ 
 اِس موقعے پر اپنی مخاطبت میں جناب ایس  چوک لنگم نے رائے دہندگان سے آئندہ  20؍ تاریخ کےروز  ضرور ووٹ دینے کی اپیل بھی کی ۔
***** ***** ***** 
سامعین  ‘  اسمبلی انتخاب کے خصوص میں آکاشوانی کی جانب سے ہر شام  7؍ بج کر  10؍ منٹ پر   نشر کیے جا رہے پروگرام
  ’’  آڈھا وا   وِدھان سبھا  متدار سنگھا چا   ‘    میںآج   ایوت محل ضلعے کے  اسمبلی حلقوں کا جائزہ  پیش کیا جائے گا ۔
***** ***** ***** 
مرکزی چنائو کمیشن کے  5؍ اعلیٰ افسران  آج چھتر پتی سنبھا جی نگر میں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیں گے ۔  یہ جائزہ میٹنگ شہر کے اسمارٹ سٹی دفتر میں منعقد کی جائے گی ۔ اِس موقعے پر چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلع سمیت   ناگپور  اور  امرا وتی حلقے کا بھی جائزہ لیا جا ئے گا ۔ ضلع چنائو افسر  دیویندر کٹکے نے کل چھتر پتی سنبھا جی نگر میں صحافیوں کو یہ معلومات دی ۔
***** ***** ***** 
رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے پر بھنی ضلع کلکٹر دفتر  اور  سب ڈویژنل دفتر کی  جانب سے چنائو افسر ان   و   ملازمین کی گاڑیوں پر   ’’  میں رائے دہی کروں گا  ‘‘  کے اسٹیکر چسپاں کیے گئے ہیں ۔  اِسی طرح گاڑیوں پر لائوڈ اسپیکر لگا کر ووٹ دینے کی اپیل بھی کی جا  رہی ہے ۔ 
***** ***** ***** 
دھاراشیو کے رکن اسمبلی رانا جگجیت سنگھ پاٹل نے بتا یا کہ دھا را شیو -تلجا پور  ریلوے راستے میں  7؍ کلو میٹر راستے کا بنیادی تعمیری کام مکمل ہو چکا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اگر کام اِسی رفتار سے جاری رہا  تو  یہ ریلوے راستہ مقررہ  مدت سے  24؍ مہینے پہلے ہی مکمل طور پر تعمیر ہو جائے گا ۔ 
***** ***** *****
جالنہ ضلعے میںسال  2023 - 24 ّ کے موسم خریف کی پیسے واری یعنی مالی منصوبہ بندی  ظاہر کر دی گئی ہے ۔ اِس کے مطا بق ضلعے کے 971؍  دیہاتوں میں سے  462؍ دیہاتوں میں  50؍ پیسے سے کم  اور  509؍ دیہاتوں میں  50؍ پیسے سے زیادہ پیسے واری  کا اعلان کیاگیا ہے ۔ 
ضلع انتظامیہ کی جانب سے بتا یاگیا ہے کہ پر تور تعلقے کا رانی واہے گائوں پوری طرح نمن دودھنا پرو جیکٹ میں سما جانے کی وجہ سے اُس گائوں کی پیسے واری ظاہر نہیں کی گئ ۔
***** ***** *****
 ضلع پریشد کی سجاوٹ پروگرام کے تحت کل پر بھنی ضلع پریشد کی خصو صی کا گذار افسر  نتیشا ماتھُرنے ضلع پریشد دفتر میں شجر کاری کی ۔ یہ پروگرام شعبہ زراعت کی معرفت سے چلا یا جا رہا ہے ۔ اِس  موقعے پر  کرنج ‘  گل موہر‘ اشوک  ‘  جامن  اور  کدم جیسے مختلف اقسام کے پودے لگائے گئے ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک بارپھر  ...
٭  ریاست بھر میں  اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کا آغاز 
٭  شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نےعوام سے کیے 10؍ وعدے  
٭  ریاستی ڈائریکٹر جنرل آف پولس عہدے پر سنجئے ورما کا تقرر
٭ پارلیمنٹ کا سر مائی اجلاس 25؍ نومبر سے 
٭ ریاستی اسمبلی انتخاب کی تیاریاں آخری مراحل میں  ‘  ایک لاکھ  186؍مرکز پر کی جائے  گی ووٹنگ 
اور
٭ مرکزی چُنائو کمیشن کے اعلیٰ افسران  آج چھتر پتی سنبھا جی نگر میں لیں گے چُناوی تیاریوں کا جائزہ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
admiring-pleiades · 3 months ago
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media
✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊
بنجارن
منزل انتظار مائی تھی،
راہ کا پتہ نہ تھ۔
بس تھا تو واہ،
ستاروں کا جھمکا۔
جسے دیکھ بنجارن،
چلتی رہی، بس چلتی رہی۔
ملّاح
نا روک سکی وہ لہریں اسے،
نا روک سکا وہ طوفان۔
ملّاح چلاتا گیا اس کی کشتی کو،
مہتاب گیا اسے پہچان۔
چاندنی چھائی،
راہ دِکھی۔
لیکن منزل تو کہیں اور ہی لکھی تھی،
مگر سمجھ نہ پایا وہ انسان۔
✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊
آف (āf)
(n.) Author's pen name
An individual in her early 20s. Believes in importance of ink rather than blood. Drawn to debates & discussions over a cup of caffeine. Receptive to diversity. Fiction fascination. Music helps in shaping muse. Being boring is a boon.
✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊
Follow Me On : 
Wattpad: @AdmiringPleiades 
Tumblr: @admiring-pleiades 
Another Tumblr Blog: @pleiades-pages  
Instagram: @_admiring_pleiades_
✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊✧ ✩₊˚.⋆☾⋆⁺₊
0 notes
googlynewstv · 5 months ago
Text
باس کا چھٹی دینےسےانکار،خاتون طبعیت ناسازی سےہلاک
تھائی لینڈ میں ایک30سالہ فیکٹری ورکراس وقت موت کےمنہ میں چلی گئیں جب ان کےمینیجرنےان کی بیماری کی چھٹی کی درخواست قبول نہیں کی۔ بنکاک پوسٹ کےمطابق خاتون جن کی شناخت مائی کےنام سےہوئی ہے۔تھائی لینڈ کے سموت پراکان صوبے میں ایک الیکٹرانکس پلانٹ میں ملازم تھیں۔ 30سالہ خاتون نےپہلی بار5ستمبرسے9ستمبر تک میڈیکل سرٹیفکیٹ کےساتھ چھٹی لی تھی جب انکی بڑی آنت میں سوجن کی تشخیص ہوئی تھی۔انہوں نے اپنی حالت…
0 notes
shiningpakistan · 6 months ago
Text
’عدلیہ وکٹری کے نشان والے ہجوم کے نرغے میں‘
Tumblr media
سنا ہے کوئی زمانہ تھا جب کوئی سینیئر قانون دان جج کی کرسی پر بیٹھتے ہی دنیا تیاگ دیتا تھا۔ اپنا سماجی حقہ پانی خود ہی بند کر لیتا۔ شادی، بیاہ، سالگرہ، برسی، جنازے اور سیمیناروں میں جانا حرام کر لیتا۔ سوائے گھر والوں، قریبی عزیزوں یا دو چار پرانے دوستوں کے کسی دور پرے کے رشتہ دار یا واقف کار سے ملنا گناہ سمجھتا۔ سنا ہے مائی لارڈ کی کسی بھی وکیل سے صرف کمرہِ عدالت میں ہی ملاقات ممکن تھی۔ ججز چیمبرز میں پیش کار، رجسٹرار یا نائب قاصد کے سوا تیسرا شخص داخل نہیں ہو سکتا تھا۔ جسے بھی کچھ کہنا سننا یا درخواست دینا مقصود ہو اس کے لیے عدالتی سیکرٹیریٹ کا نظام آج کی طرح کل بھی تھا۔ جج کا رابطہ اسی نظام کے توسط سے سرکار اور عوام سے رہتا تھا۔ جج کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ خود نہیں بولتا اس کے فیصلے بولتے ہیں۔ آج جب ہم اس طرح کے قصے سنتے ہیں تو یہ کوئی افسانہ یا سوشل ناول کا کوئی باب معلوم ہوتے ہیں۔ ہمارے باپ دادا نے ایسے جج ضرور دیکھے ہوں گے۔ ہم نے تو نہیں دیکھے۔
ہم نے تو عزت مآب کو ہر طرح کی تقریبات، کانفرنسوں، صحت افزا مقامات اور سب سے زیادہ ٹی وی چینلز کی پٹیوں میں دیکھا ہے۔ بھلا ہو میڈیائی کیمرے کے سحر کا کہ عدالتی کارروائی لائیو براڈ کاسٹ ہونے لگی۔ وکلا کو آستین چڑھاتے منھ سے تھوک نکالتے مائی لارڈ سے بدتمیزی کی سوشل میڈیا ویڈیوز دیکھی ہیں۔ لیک ہونے والی خفیہ ٹیپس سنی ہیں۔ خفیہ فلمیں افشا ہوتی دیکھی ہیں۔ توہینِ عدالت کو ایک پامال روایت بنتے دیکھا ہے۔ پلاٹوں اور بے نامی کاروبار سے لگنے والی چھوت کی بیماری دیکھی ہے، بے باک اور اصول پسند ججوں کا گھیراؤ اور کردار کشی کی مہم دیکھی ہے۔ اپنی اپنی پسند کے فیصلوں پر موکلوں کی جانب سے قصیدہ خوانی اور ناپسندیدہ فیصلوں پر جج کی ذات پر رکیک اور گھٹیا حملے دیکھے ہیں۔ نامعلوم سایوں کو ججوں، ان کے اہلِ خانہ اور جاننے والوں کو ہراساں کرتے سنا ہے اور ان کی نجی زندگی میں براہ راست مداخلت کی داستانیں خود ان ججوں کی زبانی سنی ہیں۔
Tumblr media
عدالتوں کے اکثر فیصلے یقیناً آج بھی منصفانہ اور معیاری ہوتے ہیں۔ مگر اس مطالبے کا کیا کیا جائے کہ میرا مقدمہ فلاں کے بجائے فلاں جج سنے۔ ان سرگوشیوں سے کیسے کان بند کریں کہ بس اس جج کو ریٹائر ہونے دو۔ اس کے بعد آنے والا معاملات سیدھے کر دے گا۔ کئی وکلا اور پیش کاروں کو پسندیدہ فیصلوں کے لیے دلالی کا دعوی کرتے سنا ہے۔ عمارت ایک دن میں نہیں گرتی۔ نہ ہی ایک ضرب سے گرتی ہے۔ مگر ہر ضرب اسے کمزور ضرور کرتی چلی جاتی ہے۔ بھلا کون سی ایسی سیاسی جماعت ہے جس نے برسراقتدار آ کر ججوں کو طرح طرح کی ترغیبات اور بعد از ریٹائرمنٹ پیش کشوں سے رجھانے کی کوشش نہ کی ہو۔ عدلیہ کے احترام کی تسبیح پڑھتے پڑھتے ہجوم اکھٹا کر کے انصاف کے ایوان پر چڑھ دوڑنے اور عدلیہ کو ’ساڈے تے پرائے‘ میں تقسیم کرنے کی کوشش نہ کی ہو۔ کون سی سرکار ہے جس نے عدلیہ کے ناپسندیدہ فیصلوں پر بھی بلا چون و چرا مکمل عمل کیا ہو۔ بلکہ ناپسندیدہ فیصلوں کو مسخ کرنے کے لیے آئین کو موم کی ناک بنا کر استعمال نہ کیا ہو۔
آخر ایسا کیا ہوا کہ اس زمین پر انصاف کی مقدس نشست پر بیٹھنے والی جس ہستی کو عام آدمی واقعی خدا کا نائب سمجھتا تھا۔ اب وہی آدمی شاید ہی کسی جج کو رول ماڈل سمجھتا ہو۔ سوچیے ایسے کروڑوں انسانوں کی تنہائی کا کیا عالم ہو گا جنھیں زمین پر انصاف کی آخری امید جج میں نظر آتی تھی اور اب اس کی پتھرائی ہوئی آنکھ صرف آسمان کی جانب ہی مرکوز ہے۔ عمارت ایک ضرب سے منہدم نہیں ہوتی۔ خود ججوں نے انصاف کے مندر کے ساتھ کیا کیا؟ پہلی کاری ضرب اندر سے جسٹس منیر کے نظریہِ ضرورت نے لگائی۔ اس نظریے نے آئینی حرام کو بیک قلم حلال قرار دے دیا۔ یہ نظریہ آج ستر برس بعد بھی شکل بدل بدل کے آئین کو بھوت کی طرح ڈراتا رہتا ہے۔ بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ عدلیہ کے حلق میں آج بھی کانٹے کی طرح چبھ رہا ہے۔ نہ اُگلتے بنے نہ نگلتے بنے۔ کسی آمر کے کرسی پر متمکن ہوتے ہوئے کسی عدالت نے مارشل لا کو بالائے آئین شب خون قرار نہیں دیا گیا۔ یحییٰ خان اور پرویز مشرف کو بھی معزولی کے بعد غاصب ڈکلیئر کیا گیا۔ بلکہ ہر طالع آزما کو آئین سے کھلواڑ کا انعام عبوری آئینی حکم نامے کے تحت حلف اٹھا کے دیا گیا۔ 
غیر منظورِ نظر سیاسی حکومتوں کا باہم مل کے ہانکا کیا گیا اور منظورِ نظر کے سات گناہ بھی درگذر ہو گئے۔ اب یہ کوئی خبر نہیں کہ عدلیہ نے اپنی پنشنوں اور تنخواہوں میں ازخود کتنا اضافہ کر لیا۔ کتنے جج باقی ہیں جنھیں حاصل سرکاری مراعات و وسائل کا اہلِ خانہ استعمال نہیں کرتے۔ بہت عرصے سے یہ خبر بھی تو نہیں آئی کہ کسی جج نے یہ مراعات لینے سے صاف انکار کر دیا۔ زیریں سے اعلیٰ عدالتوں میں روزانہ کچھ نہ کچھ ہو رہا ہے مگر مقدمات کا انبار ہے کہ سال بہ سال بڑھتا ہی جا رہا ہے اور اس انبار کے سبب جنتا کے عدم اعتماد کا بوجھ بھی پہاڑ ہوتا جا رہا ہے۔ جب سب نے ریاستی استحکام کے نام پر عدم استحکام کے ہتھوڑوں سے اپنے ہی اداروں کو ضرب در ضرب کمزور کرنا شروع کر دیا تو پھر ہجوم بھی دلیر ہوتا چلا گیا۔ پارلیمنٹ بانجھ ہوئی تو فیصلے سڑک پر ہونے لگے۔ حتیٰ کہ غضب ناک ہجوم کے دباؤ کی تپش اعلیٰ عدالتوں کے کمروں میں محسوس ہو رہی ہے۔ 
اب تک ججوں کے فیصلوں پر جج ہی نظرثانی کرتے آئے ہیں۔ مگر یہ چلن بھی دیکھنا پڑ گیا ہے کہ اب ہجوم کے سرخیل ابھی اور اسی وقت فیصلے پر نظرِ ثانی کی دھمکی آمیز درخواست کرتے ہیں اور لجلجاتے کمرہِ عدالت میں اندر کے شور سے زیادہ باہر کھڑے ہجوم کے نعرے سنائی دیتے ہیں۔ مگر عدالت بھی خلا میں تو سماعت نہیں کرتی۔ عدالت کے پیچھے جب ریاست اور سماج کھڑا ہوتا ہے تو اس کے فیصلوں کا معیار ہی کچھ اور ہوتا ہے ��ور جب ریاست اور سماج بھی عدلیہ کو بے توقیری کی جانب دھکیلنے پر سڑک سے ہاتھ ملانے پر تل جائیں تو پھر عدالت اور جرگے میں تمیز کہاں رہتی ہے۔ ہم نے مسلسل ساڑھے سات دہائیوں تک زوال کو عروج تک پہنچانے کے لیے خوب محنت کی اور اب اس محنت کا ثمر ادارہ جاتی انہدام کی شکل میں اپنے سامنے دیکھ کر خود ہی وکٹری کا نشان بھی بنا رہے ہیں۔
خدا بچائے کس طرف مرا وطن چلا ہے یہ ابھی تو کچھ نہیں ہوا ابھی تو ابتدا ہے یہ ( حمایت علی شاعر )
وسعت اللہ خان
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
emergingpakistan · 1 year ago
Text
معذرت فیس بک، اب کوئی آپ کو ’لائیک‘ نہیں کرتا
Tumblr media
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کو 20 سال ہو چکے ہیں اور اس حقیقت کو بھول جانا آپ کی غلطی ہو گا۔ بہرحال اگر فیس بک کی کوئی اچھی بات ہے تو یہ کہ وہ آپ کو ان لوگوں کی سالگرہ یاد دلاتی ہے جن کے آپ واقعی قریب ہوا کرتے تھے لیکن برسوں سے یہ رابطہ ختم ہو چکا اور واقعی اس وقت اس کی یہی بات اچھی ہے۔ ایسا کوئی طریقہ نہیں جس سے مارک زکربرگ کو یہ جاننے کا موقع مل سکے کہ جب انہوں نے 2004 میں پہلی بار فیس بک لائیو کا آغاز کیا تو دنیا کو کس قسم کی تباہی سے دوچار کر رہے تھے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنے کے ایک طریقے کے طور پر جو کچھ شروع کیا، وہ بالآخر ڈیٹا سے ذاتی معلومات کے حصول، پروپیگنڈا اور خوف ناک بنیاد پرستی پھیلانے کا سبب بن گئی، جس مسئلے کا آج ہم سامنا کر رہے ہیں۔ کون اندازہ لگا سکتا تھا کہ وہ شخص جس نے خواتین کو ایک شے کے طور پر پیش کرنے کے لیے ویب سائٹ بنائی وہ اس طرح کے غلط کام میں سہولت کاری کے قابل ہو گا؟ میں نے خاصی تاخیر کے ساتھ فیس بک پر اپنا اکاؤنٹ بنایا، جب 2009 میں ہمیں سٹوڈنٹ ہاؤس میں اضافی کمرے میں کسی کے رہائش اختیار کرنے کی اشد ضرورت تھی۔
یہ کمرہ ہمارے ایک ساتھی کے تعلیم ترک کرنے کے بعد خالی ہوا۔ تب تک میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم مائی سپیس کا سختی کے ساتھ وفادار ہوا کرتا تھا اور مجھے پورا یقین تھا کہ بالآخر اس کے شریک بانی ٹام واپس آئیں گے اور اس گھٹیا نقال کو پچھاڑ دیں گے۔ میرا مطلب فیس بک ہے کیا؟ آپ اپنے ہوم پیچ پر ’ڈیتھ کیب فار کیوٹی‘ نامی راک بینڈ کا گانا نہیں رکھ سکتے۔ ماضی میں جائیں تو ایسے اشارے ملیں گے کہ ممکن ہے فیس بک مکمل طور پر قابل بھروسہ ثابت نہ ہو۔ جس طرح ہمیں کسی دوسرے شخص (’ریان کوگن ڈیٹھ فار کیوٹی کا گانا سن رہے ہیں‘) کا ذکر کرتے ہوئے فیس بک پر پوسٹوں کا آغاز کرتے تھے۔ جس طرح ہم دوسرے لوگوں کی پوسٹوں پر تبصرے کے حصے میں نجی گفتگو شروع کرتے تھے۔ (یو او کے؟‘)۔ تعلقات کا سٹیٹس تبدیل کر کے جس انداز میں ہم اپنے رومانوی پارٹنر کے ب��رے میں سرعام بات کرتے تھے۔ (’نہیں۔ میں ٹھیک نہیں۔ یہ پیچیدہ مسئلہ ہے۔‘) کہا جا رہا ہے کہ فیس بک کے اپنے فوائد ضرور تھے۔ یہ تقریبات کی منصوبہ بندی اور لوگوں کو مدعو کرنے کا ایک عمدہ طریقہ تھا۔
Tumblr media
یہ ہم خیال لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے اچھا تھا، جن کے ساتھ آپ مخصوص دلچسپیاں اور مشاغل شیئر کرتے تھے۔ اور یہ ان لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے پہلی ویب سائٹ تھی جن کے ساتھ آپ سکول جاتے تھے اور حسد سے اپنی زندگی کا موازنہ ان کی زندگی سے کرتے تھے۔ معذرت چاہتا ہوں میرا مطلب ’پرانے دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہنا‘ تھا۔ تاہم زیادہ تر لوگوں کی طرح میں نے واقعی کئی عرصے فیس بک استعمال نہیں کیا۔ سوشل میڈیا کے ایک وقت کے بادشاہ کی تقریباً ہر خصوصیت کو دوسری ویب سائٹس نے تبدیل کیا اور بہتر بنایا۔ اگر میں واضح مقصد ظاہر نہ کرنا چاہتا ہوں تو میں ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاتا ہوں۔ اگر میں کسی سابق پارٹنر کا گلہ کرنا چاہتا ہوں تو میں انسٹاگرام پر جاتا ہوں۔ میں جہاز چھوڑنے پر لوگوں کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا۔ ایک موقعے پر ہمارے تمام والدین اور رشتہ دار سوشل میڈیا کا حصہ بن گئے اور اس فیس بک پر قابض ہو گئے جو کبھی خوبصورت حویلی ہوا کرتی تھی۔ ’آپ یہاں کیا کر رہے ہیں، انکل پیٹ؟ میری تمام خاتون دوستوں کی پوسٹوں کو لائیک کرنا بند کریں۔‘
آج کل فیس بک 50 سال سے کم عمر اور سیاسی طور پر بائیں بازو یا انقلابی خیالات کے مالک کسی بھی شخص کے لیے ناقابل استعمال ہے۔ شاذ و نادر مواقع پر جب میں لاگ اِن کرتا ہوں تو مجھے فوری طور پر قابل اعتراض میمز، ویب سائٹس سے جعلی خبروں اور مصنوعات اور خدمات کے اشتہارات دیکھنے پڑتے ہیں جو حقیقی ہونے کا دکھاوا تک نہیں کرتے۔ ایسا لگتا ہے کہ فیس بک کا واحد مقصد یہ رہ گیا ہے کہ وہ مجھ سے باقی رہ جانے والا وہ احترام چھین لے جو میرے اندر ان بڑوں کے لیے ہے، جنہوں نے میری پرورش کی۔ یہ لوگ کرہ ارض کے سب سے زیادہ سادہ اور کم پڑھے لوگوں میں شامل لوگوں کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ فیس بک پر جانا ایسا ہی ہے جیسے کسی ڈراؤنے تھیم پارک میں جایا جائے۔ اس کے رنگ پھیکے پڑ چکے ہیں۔ ہر بات عجیب سی ہو چکی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگر میں زیادہ دیر تک پلیٹ فارم پر موجود رہا تو مجھے قتل کیا جا سکتا ہے۔ اس کا معیار پہلے کے مقابلے میں گر چکا ہے لیکن اپنے عروج پر بھی یہ زیادہ متاثر کن نہیں تھا۔ ہاں ایک بات ہے کہ فیس بک اب بھی اتنی برا نہیں جتنا ایکس یا سابقہ ٹوئٹر ہے۔
رائن کوگن  
بشکریہ انڈ��ینڈنٹ اردو
0 notes
urduzz · 1 year ago
Text
میرے ایک دوست کو سخت غصہ ہے کہ انگریزوں نے ہماری اردو پر ڈاکا ڈال لیا ہے اور اب ہر بندہ رومن انگریزی میں اردو لکھنے لگا ہے۔ انہوں نے اس کا بدلہ لینے کے لیے انگریزی کو اردو میں لکھنا شروع کر دیا ہے۔
پچھلے دنوں ان کے چھوٹے بچے کو بخار تھا، موصوف نے اردو میں انگریزی کی درخواست لکھ کر بھجوا دی۔
”ڈیئر سر! آئی بیگ ٹو سے دیٹ مائی سن از اِل اینڈ ناٹ ایبل ٹو گوسکول، کائنڈلی گرانٹ ہم لیو فار ٹو ڈیز۔ یورس اوبی ڈی ��ینٹلی”۔
جونہی ان کی درخواست پرنسپل صاحب تک پہنچی انہوں نے غور سے درخواست کا جائزہ لیا، کچھ سمجھ نہ آیا تو ایک خاتون ٹیچر کو بلایا اور درخواست دکھا کر مطلب پوچھا، خاتون کچھ دیر تک غور سے درخواست دیکھتی رہیں، پھر اچانک ان کے چہرے کا رنگ زرد پڑ گیا، کپکپاتی ہوئی آواز میں بولیں”سر! یہ کسی نے آپ پر انتہائی خطرناک تعویز کرایا ہے”۔
مشتاق احمد یوسفی
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
کراچی: ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں نے 70 کروڑ کی نادر مچھلیاں پکڑ لیں
کھلے سمندر میں شکار کے دوران جال میں پھنسنے والی گولڈن سوامچھلی نے ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کی چاندی کردی،راتوں رات کروڑ پتی بن گئے،سوا مچھلی کے ائیربلیڈر(پوٹا)ہیرے جواہرات کے مول بکتا ہے۔ ابراہیم حیدری کے ماہی گیرحاجی یونس بلوچ کی کراچی کے کھلے سمندر (شمالی بحیرہ عرب )میں مچھلی کے شکار پر موجود لانچ کے عملے کے ہاتھ  70 کروڑ کی سوا مچھلی اگئی،اتنی بڑی مقدار میں سوا مچھلی کے شکار سے مائی گیروں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
notdoni · 1 year ago
Text
نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
نت دونی , نت پیانو , نت متوسط پیانو , نت پیانو فرید زلاند , notdoni , نت های پیانو فرید زلاند , نت های پیانو , پیانو , فرید زلاند , نت فرید زلاند , نت های فرید زلاند , نت های امیر عبدالهی , نت های متوسط پیانو , نت پیانو متوسط
پیش نمایش نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
Tumblr media
نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
دانلود نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
خرید نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
جهت خرید نت پیانو آهنگ قاصد از ابی روی لینک زیر کلیک کنید
نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
متن آهنگ قاصد از ابی
یه قاصد خبرم داد که آفتاب لب بوم نوشتم رو تن شب که خوشبختی تمومه نه من مونده نه مائی نه حرفی نه صدائی   هزار دفعه شکستم عجب حادثه هایی نپرس از شب و روزم تو خوابم تو چه خوابی به مستی شب و تا صبح خرابم چه خرابی به شب زل زده بودم به این عشق که شب مهتابی میشه نگاهم به هوا بود به این عشق که روز آفتابی میشه بهار پشت زمستون پس از تو برام قصه ی غم داشت نبودی که نبودی پس از تو بهارم تو رو کم داشت نپرس از شب و روزم تو خوابم تو چه خوابی به مستی شب و تا صبح خرابم چه خرابی به گل طعنه زدم من به این عشق که تو فصل بهاری به غم طعنه زدم من به این عشق که تو عشقو می آری بهار پشت زمستون پس از تو برام قصه ی غم داشت نبودی که نبودی پس از تو بهارم تو رو کم داشت نپرس از شب و روزم تو خوابم تو چه خوابی به مستی شب و تا صبح خرابم چه خرابی نپرس از شب و روزم تو خوابم تو چه خوابی به مستی شب و تا صبح خرابم چه خرابی
نت پیانو آهنگ قاصد از ابی
کلمات کلیدی : نت دونی , نت پیانو , نت متوسط پیانو , نت پیانو فرید زلاند , notdoni , نت های پیانو فرید زلاند , نت های پیانو , پیانو , فرید زلاند , نت فرید زلاند , نت های فرید زلاند , نت های امیر عبدالهی , نت های متوسط پیانو , نت پیانو متوسط
0 notes
desire-poetry · 2 years ago
Text
Tumblr media
I have to express my love now,
You are the only one in my thoughts.
___________________________
करना है इज़हार-ए-मोहब्बत मुझे अब,
मेरे ख्यालों में तुम ही तुम रहते हो
___________________________
کرنا ہے اظہار محبت مجھے اب،
میرے خیالوں میں مائی تم ہی تم رہتے ہو۔
1 note · View note
thethinkerwinker · 2 years ago
Text
تیری آنکھوں کا یہ سمندر
اب پار نا کر پاونگا مائی
تیری باتوں کی یہ لہر
سہ نا پونگا مائی
تو کیا تھی نا ہمشا ساتھ دے گی؟
تجھے سا جھوت بولنا
تجھے سی فریبی کرنا
تلاش پونگا نہ مائی۔...
0 notes
apnabannu · 2 years ago
Text
انتخابات کے التوا کا معاملہ: ’کیا کوئی تیسرا راستہ نکل سکتا ہے، مائی لارڈ؟‘
http://dlvr.it/Sls3MF
0 notes
airnews-arngbad · 5 months ago
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 06 ؍ستمبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
 Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 06 September 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ  :  ۶ ؍ستمبر۲۰۲۴؁ ء
وقت  :  صبح  ۹.۰۰   سے  ۹.۱۰   بجے 
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭  درس  و  تدریس کا پیشہ انسانیت کی فلاح وبہبودکی مقدس مہم ہے  ‘  صدر جمہوریہ درو پدی مُر مو 
٭  مراٹھواڑہ  اور  وِدربھ سمیت ریاست میں ایک لاکھ کروڑ روپئے سر مایہ کاری پر مشتمل 4؍ پروجیکٹس کی منظوری 
٭ کوکن کا اضافی پانی مراٹھواڑے کی جانب موڑ نے کے تخمینے کو انتظامیہ کی منظوری 
اور
٭ لاتور میں قائم کردہ ریلوے کوچ بنا نے کے کار خانے میں کام کاج شروع
اب خبریں تفصیل سے...
صدر جمہوریہ محتر مہ درو پدی مُر مو نے کہا ہے کہ درس  و  تدریس کا پیشہ  صرف ملازمت نہیں بلکہ انسانیت کی فلا وح و بہبود کی مقدس مہم ہے ۔   وہ کل یومِ اساتدہ کے موقعے پر نئی دِلّی میں قومی مثالی ٹیچر ایواڈس عطا کرنے کے بعد اظہار خیال کر رہی تھیں ۔ اِس موقعے پر انھوں نے کہا کہ اساتذہ ‘  طلباء کو خواتین کے تئیں حُسن سلوک کی تعلیم دیں ۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر طلباء کی کار کر دگی میں کوئی کمی نظر آئے تو ایسی صورت میں  تعلیمی نظام  اور اساتذہ کی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہے ۔  انھوںنے کہا ...
’’ کوئی بچے یدی اچھا پر در شن نہیں کر پا تا ہے تو  اِس میں شکشن ویوستھا اور  شکشکو ں کی زیادہ بڑی ذمہ داری بنتی ہے ۔کسی بھی شکشا پرنالی کی سپھلتا میں سب سے مہتو پورن بھو میکا شکشکوں کی ہو تی ہے ۔شکشک کی کیول ایک نوکری نہیں ہے ۔یہ مانو نِر مان کا پوِتر ابھیان ہے ۔شکشک کو پر تیک بچوں کی نئے سر گِک پر تیبھا کو پہچان کر اُسے اُسی طرح کی مدد دینا چاہیے  اور  آگے بڑھا نا چاہیے۔‘‘
اِس تقریب میں ملک بھر کے 82؍ اساتذہ کو اعزازات سے سر فراز کیاگیا ۔ ا ن میں کولہا پور ضلعے کے آرٹ ٹیچر ساگر بگاڈے  اور  گڈ چِرولی ضلعے کے مینتا بیڈ کے بھی شامل ہیں ۔ یہ اعزاز  50؍ ہزار  روپئے  ‘  چاندی کا تمغہ  اور  توصیفی سند پر مشتمل ہے ۔ 
***** ***** ***** 
ممبئی میں کرانتی جیو تی ساوتری مائی پھُلے ریاستی اساتذہ ایوارڈ بھی کل تقسیم کیے گئے ۔ اِس تقریب میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے  ‘ اسمبلی اسپیکر  راہل نار ویکر  اور  اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسر کر سمیت متعدد معزز شخصیات موجود تھیں ۔ اِس موقعےپر اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اساتدہ کے تعا ون کے بغیر ملک کی تر قی ممکن نہیں ہے ۔ اِس تقریب میں 109؍ اساتدہ کو مثالی استاد  اعزاز سے سر فراز کیاگیا ۔ 
چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے 128؍ اسکولوں کو کل یوم اساتدہ کے موقعے پر بہترین اسکول کے اعزاز سے نوا زا گیا ۔
***** ***** ***** 
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ریاست میں ایک لاکھ  17؍ ہزار  220؍ کروڑ  روپئے سر مایہ کاری پر مشتمل  4؍ پروجیکٹس کو منظوری دی  ہے۔ یہ پرو جیکٹس اعلیٰ تیکنا لو جی پر مبنی ہوں گے ۔ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں شعبہ صنعت کی مجلس وزراء کی ذیلی کمیٹی کی میٹنگ منعقد کی گئی تھی جس میں یہ منظوری دی گئی ۔ اِن پرو جیکٹس کے سبب ریاست میں  روز گار کے مزید  29؍ ہزار مواقع دستیاب ہوں گے ۔ 
اِن منصبوں میں سے چھتر پتی سنبھا جی نگر میں 21؍ ہزار  273؍ کروڑ  روپئے سر مایہ کاری پر مشتمل آٹو موبیل پرو جیکٹ قائم کیا  جائے گا جس میں روز گار کے  12؍ ہزار مواقع دستیاب ہوں گے ۔ اِسی طرح سیمی کنڈکٹربنا نے کا دوسرا پرو جیکٹ پنویل میں قائم کیا جائے گا جس میں 83؍ ہزار  947؍ کروڑ  روپئے سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ اِس پروجیکٹ کے سبب روز گار کے 15؍ہزار مواقع دستیاب ہو ں گے ۔ 
تیسرا پرو جیکٹ پونا میں قائم کیا جائے گا ۔ اِس میں الیکٹریک گاڑیاں تیار کی جا ئیں گی ۔ اِس پرو جیکٹ میں  12؍ ہزار کروڑ  روپئے سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ اِس منصوبے کے سبب روز گار کے ایک ہزار مواقع دستیاب ہو ں گے ۔ اِسی طرح پارچہ بافی یعنی ٹیکسٹائل کا چوتھا پروجیکٹ  امرا وتی ضلعے کے ناند گائوں میں قائم کیا جائے گا ۔ اِس میں 188؍ کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس کے سبب روز گار کے 550؍ مواقع دستیاب ہوں گے ۔ 
***** ***** ***** 
  چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے پیٹھن  اور  گنگا پور میں ڈسٹرکٹ ایڈیشنل کورٹ کا قیام  اِسی طرح  ہنگولی میں آزادانہ جوڈیشیل ڈسٹرکٹ کورٹ قائم کرنے کی منظو ری دی گئی ہے ۔ ریاستی کا بینہ کے گزشتہ روزمنعقدہ میٹنگ میں یہ منظوری دی گئی ہے ۔
اِس کے علا وہ پونا-  چھتر پتی سنبھا جی نگر قومی شاہراہ کی تجدید  ‘  آنگن واڑی مراکز  کو شمسی توانائی کِٹ مہیا کرنا  ‘   مرغی پالن کرنے والے کاروباری اِداروں کو بقایہ جات ادا کرنے کی صورت میں جُر مانہ معاف کرنا  ‘  کنویں  یا چھوٹے زرعی تالابوں کو بجلی کنکشن دستیاب کر وانے کے لیے امداد  اِسی طرح  بیڑ ضلعے کے دھارور تعلقہ میں آباد  سُکڑی نامی دیہات کی باز آباد کاری کرنے کی بھی منظوری ریاستی کابینہ نے دی ہے ۔ 
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
ریاست میں نومبر  2023؁ء  سے  جولائی  2024؁ء  کے دوران ہوئی بے موسم بارش  اور  ژالہ باری کی وجہ سے ضائع ہو ئی فصلوں کے نقصان بھر پائی کی مد میں  307؍ کروڑ  25؍ لاکھ روپئے کی امداد منظور کی گئی ہے ۔ اِس خصوص میں حکو متی فیصلہ کل جاری کیاگیا ۔ اِس میں بتا یاگیا ہے کہ یہ امدادی رقم متعلقہ  کاشتکاروں کے بینک کھاتوںمیں براہ راست منتقل کی جائے گی ۔
***** ***** ***** 
کو کن کا اضا فی پانی مراٹھواڑے کی سمت موڑ نے کے لیے جامع خاکہ تیار کرنے کے تخمینے کو انتظامیہ نے منظوری دیدی ہے ۔  کوکن سے 54؍ اعشاریہ  70؍ ٹی  ایم  سی  اضا فی پانی مراٹھواڑے کی سمت موڑ نا  ممکن ہے  لہذا  ایک جامع خاکہ تیار کر نے کے لیے  61؍ کروڑ  52؍ لاکھ روپئے کے تخمینے کو انتظامیہ نے منظوری دیدی ہے ۔اِس منصوبے کی تکمیل سے مراٹھواڑے کی تقریباً  2؍ لاکھ  40؍ ہزار  ہیکٹر زرعی زمین کی آبپاشی  اِسی طرح پینے کے پانی کی ضرورت  اور  صنعتی استعمال کی ضرورت پو ری ہو گی ۔
***** ***** ***** 
معذور مسافروں کے لیے  اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن   ایس  ٹی  کی تمام بسوں میں مستقل طور پر  ریزرو سیٹ  دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ اِس کے مطا بق معذور مسافر بس میں داخل ہونے پر اُنھیں فوراً  ریزرو سیٹ دینے کی ذمہ داری  متعلقہ کنڈیکٹر کی ہو گی ۔ اِس کے علاوہ  متعلقہ بس کے ڈرائیور  اور  کنڈیکٹر کو  معذور مسافروں کو بس میں سوار ہونے  اور  اُتر نے میں ہر ممکن مدد کرنی ہوگی ۔
***** ***** ***** 
لاتورمیں قائم کردہ ریلوے کوچ بنا نے کے کار خانے میں کام کاج شروع ہو چکاہے ۔ اِس کار خانے کو وندے بھارت ٹرین کے  ایک ہزار  920؍ ڈبے تیار کر نے  اور  آئندہ   35؍ برسوں تک  ضرورت پڑ نے پر اُن کی مرمت کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔
***** ***** ***** 
ناندیڑ ضلع کلکٹر ابھیجیت رائوت نے  آنے والے گنیش اُتسو  اور  عید میلاد النبی ﷺ کے موقعے پر شہر یان سے باہمی مفاہمت  اور  ہم آ ہنگی کو بر قرار رکھنے کی اپیل کی ہے ۔وہ کل امن کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرر ہے تھے ۔
***** ***** ***** 
پونا شہرٹرانسپوٹر لمیٹیڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر  نیز  اُس وقت کی بیڑ ضلع کلکٹر  دیپا مُدھور مُنڈے  کو  اسکوائچ  نامی اِدارے کی جانب سے   ’’  اکسواچ2024 ؁ء  ‘‘ ایوارڈ کے لیے چُنا گیا ہے ۔ بیڑ ضلعے میں بچپن کی شادیوں پر روک لگا نے کے لیے موثر اقدام کرنے پر اُنھیں اِس ایوارڈ سے نوازا جا رہا ہے ۔ آئندہ  22؍ تاریخ کے روز  نئی دِلّی میں اُنھیں یہ ایوارڈ عطا کیا جائے گا ۔
***** ***** ***** 
دھارا شیو ضلعے کے تلجا پور تعلقے میں منگرُڑ کی آنگن واڑیوں کے احاطوں میں آنگن واڑی خادمائوں  اور  مقامی ساکنان کی مدد سے  باغیچے لگائے گئے ہیں ۔اِن باغیچوں میں کاشت کی جا رہی سبزیاں  اور  پھل  وہاں تربیت حاصل کر رہے بچوں کو کھلائے جاتے ہیں ۔ جس کے سبب بچوں میں غذائیت کی کمی دور کرنے میں مدد مل رہی ہے۔
***** ***** ***** 
جالنہ ضلع کے سبھی کاشتکار  ای  فصل  جائز ے کے لیے جلد از جلد اندراج کر وائیں ۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر شری کرشن پنچاڑ نے یہ اپیل کی ہے ۔
اُنھوں نے بتا یا کہ جو کاشتکار  ای  فصل  جائزہ ایپ پر   اپنی تخم ریزی کا اندراج کر وائیں گے  صرف اُنھیں ہی فصل قرض  ‘  فصل بیمہ  اور  نقصان بھر پائی  سمیت دیگر سرکاری اسکیمات کا فائدہ ملے گا ۔
***** ***** *****
اپنےمختلف مطالبات کی تکمیل کے لیے قبائلی برادری نے کل ہنگولی ضلع کلکٹر دفتر پر مورچہ نکا لا تھا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے ایک محضر بھی ضلع کلکٹر کو پیش کیا ۔ اِس مورچے میں ہنگولی تعلقہ سمیت  ‘  کلمنوری  ‘  سین گائوں  ‘   اَونڈھا ناگناتھ  اور  بسمت تعلقہ میں آباد قبائیلی براران کثیر تعداد میں شامل تھے ۔
***** ***** ***** 
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے  ...
٭  درس  و  تدریس کا پیشہ انسانیت کی فلاح وبہبودکی مقدس مہم ہے  ‘  صدر جمہوریہ درو پدی مُر مو 
٭  مراٹھواڑہ  اور  وِدربھ سمیت ریاست میں ایک لاکھ کروڑ روپئے سر مایہ کاری کے 4؍ پروجیکٹس کی منظوری 
٭ ریاست میں  نومبر2023؁ٍ   سے جولائی  2024؁ء کے دوران ہوئے فصلوں کے نقصانات کی مد میں   307؍ کروڑ  25؍ لاکھ روپئے کی امداد منظور
٭ کوکن کا اضافی پانی مراٹھواڑے کی جانب موڑ نے کے تخمینے کو انتظامیہ کی منظوری 
اور
٭ لاتور میں قائم کردہ ریلوے کوچ بنا نے کے کار خانے میں کام کاج شروع
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes