#لسوڑا
Explore tagged Tumblr posts
Photo
لسوڑھے – ساجدہ سلطانہ کل ایک صاحبزادے کو ہم نے پیار سے لسوڑھے کا خطاب دیا فرمانے لگے وہ کیا ہوتا ہے ،،، ان کو سمجھانے کی سر توڑ کوشش کی جو کہ ناکام رہی بس تو پھر سوچا کہ کیوں ناں آج اپنے فیس بکیوں کے علم میں اضافہ کیا جائے ،،، آجکل کی نئی نسل بہت سی پرانی اور کم استعمال ہونے والی چیزوں کے بارے میں نہی جانتی ، تو پیاری بہنوں اور ان کے بھائیو! یوں تو لسوڑھا ایک پھل ہے مگر بے چارہ اس کے باوجود پھلوں والی عزت سے محروم ہے،، جیسے کہ ملک کا صدر ،،، اب بے چارہ لسوڑھا جو کہ اپنے لسوڑھ پن کی وجہ سے ہر جگہ شرمندہ ہوتا تھا ناچار اس نے اچار اور چٹنیوں کی مرتبانوں میں منہ چھپانے میں ہی عافیت جانے،، اس کی چپک اور لیس کو جو ناگوار خاطر تھی اچار نے خوب پزیرائی دی اور اب لوگ مانگ مانگ کے لسوڑھے کا اچار کھانے لگے اس کو انسان نے کھایا کم مگر پھر بھی خواص میں کچھ لوگ لسوڑھے جیسے ہی ہوتے ہیں ،، جو لوگ جان نہ چھوڑتے ہوں وقت اور بے وقت چپک جانے اور لٹک جانے کے ماہر ہوں انھیں ہم لسوڑھا ہی کہا کرتے ہیں ،، اب چونکہ بات فب کی ہے تو فب پہ بھی اکثر لسوڑھے نظر آتے ہیں جن کو آن لائین دیکھتے ہی ہم تو کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لیتے ہیں اور کبھی شتر مرغ کی طرح فب سے منہ چھپا کے یو ٹیوب میں پناہ ڈھونڈتے ہیں ، ،، خیر آپ ہمیں اتنا مظلوم بھی نہ سمجھیں ،، بڑے لوگوں کے ساتھ تو یہ سب چلتا ہی رہتا ہے ، اب ہم چلتے ہیں ایک دو لسوڑھے ابھی آن لائین دکھ رہے ہیں ایک کو تو ابھی انباکس میں بیٹھا چھوڑ کے آئے ہیں ، اس سے پہلے کہ وہ ہمارے انباکس میں میسیجز کا انبار کھڑا کردے ہمیں جانا ہی ہوگا، ہماری اس تحریر کو بالکل سنجیدہ لیا جائے ویسے تو آجکل فب پہ انشائیے لکھنے کا فیشن عام ہو رہا ہے مگر ہماری سمجھ میں تو یہ نہی آتا کہ انشاء جی ان پہ کیس کیوں نہی کردیتے،، کس نے حق دیا ہے کہ تحریر خود لکھی اور نام انشاء جی کا ،، خیر ہم کون ہوتے ہیں جب انشاء جی ہی چپ ہیں تو ہم کیوں بول کے برے بنیں جی؟؟؟؟ اب جانیں انشاء جی اور انشائیے لکھنے والے ہم تو چلے اپنے کلینک وہاں بھی کچھ لسوڑھے ،،،، سوری مطلب مریض آئے بیٹھے کب سے ہماری راہ تک رہے ہیں ۔ غور سے پڑھنے والوں کا شونکریہ تحریر، ڈاکٹرنی جی
0 notes
Text
غذاؤں کی تاثیر*
▪٭اچار گرم خشک مزاج رکھتا ہے۔
▪٭اخروٹ گرم تر مزاج رکھتا ہے
▪٭انجیر گرم تر مزاج رکھتا ہے۔
▪٭آلو سرد خشک مزاج رکھتا ہے۔
▪انگور گرم تر مزاج رکھتا ہے۔
▪املی سرد مزاج رکھتی ہے۔
▪اسپغول سرد مزاج رکھتا ہے۔
▪امرود معتدل مزاج رکھتا ہے۔
▪آڑو سرد مزاج رکھتا ہے۔
▪بینگن گرم مزاج رکھتا ہے۔
▪بادام گرم مزاج رکھتا ہے۔
▪کھٹا انار سرد مزاج رکھتا ہے۔
▪آلوچہ سرد مزاج رکھتا ہے۔
▪پان کی تاثیر گرم خشک ہے۔
▪آملہ کی تاثیر سرد خشک ہے۔
▪چونہ کی تاثیر گرم ہے۔
▪پستے کی تاثیر گرم ہے۔
▪برف کی تاثیر سرد خشک ہے۔
▪مگاجر معتدل مزاج ہے۔
▪پودینہ کی تاثیر گرم خشک ہے۔
▪بھنگ سرد مزاج ہے۔
▪تل گرم مزاج ہے۔
▪تمباکو گرم مزاج ہے
▪چائے گرم مزاج ہے۔
▪چنا گرم مزاج ہے۔
▪خربوزہ گرم مزاج ہے۔
▪چقندر گرم مزاج ہے۔
٭بیر خشک مزاج ہے۔
▪جامن سرد مزاج ہے۔
▪جو اور پالک کی تاثیر سرد ہے۔
▪مونگ پھلی گرم مزاج کی ہے۔
🥗 *بھنڈی توری*🥗
▪سرد مزاج اور خشک ہوتی ہے۔
▪پیشاب کی جلن کو دور کرتی ہے۔
▪کبھی کبھی قبض بھی کر دیتی ہے۔ دیر ہضم ہے۔
▪خشکی دور کرتی ہے۔
🍆 *بینگن*🍆
▪خشک مزاج سبزی ہے۔
▪بواسیر کے مریضوں کے لئے لاجواب ہے۔
▪دل کو مضبوط کرتی ہے۔
▪ہاضمہ مضبوط کرتی ہے اور جگر کو اقت دیتی ہے۔
🎋 *ککڑی*🎋
▪پکا کر کھائیں یا دونوں حالتوں میں کھائیں مفید ہے۔
▪��مک کے ساتھ کھائیں تع جلد ہضم ہوتی ہے۔
▪امراض قلب میں بہترین ہے۔
▪پیاس کی شدت کو دور کرتی ہے۔
🔸 *پینٹھا*🔸
▪سرد تر اور نہایت طاقتور ہے۔
٭رسائن ہے۔ خون اور گوشت کو بڑھاتا ہے۔
▪اعصاب اور گرمی کے جملہ امراض کے لئے مفید ہے۔
▪ قبض کو دور کرتا ہے اور حاملہ عورتوں کے لئے بہت مفید ہے۔
✨ *حلوہ کدو*✨
▪سرد تر مزاج رکھتا ہے اور جلد ہضم ہے۔
▪دل دماغ اور جگر کو طاقت دیتا ہے۔
▪پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔
▪گرمی کا بخار دور کرنے کے لئے کدو کا ٹکڑا پاؤں اور ہاتھوں پر ملیں۔
🍈 *ٹنڈا*🍈
▪سرد تر مزاج رکھتا ہے ۔
▪دل دماغ اور جگر کو طاقت دیتا ہے۔
▪گوشت کے ساتھ پکائیں تو دیر سے ہضم ہوتاہے۔
▪نزلہ زکام اور بلغم میں نقصان دہ ہے۔
🍅 *ٹماٹر*🍅
🔸خون پیدا کرتا ہے اور قبض کشا ہے۔
🔸گردوں کی تکلیف میں ٹماٹر سے پرہیز کریں۔
🔸چھلکا ہضم نہیں ہوتا اس لئے چھلکا اتار کر ہی کھائیں۔
🔸موٹاپے اور شوگر کے مرض میں مفید ہے۔
🥬 *ساگ*🥬
▪چولائی کا ساگ زود ہضم اور دافع زہرہے۔
▪ساگ کوٹ کر پلانے سے سوزاک والے مریض کی پیپ ختم ہو جاتی ہے۔
▪قبض کشا ہے اور معدے کو طاقت دیتا ہے۔
▪پتھری اور ریت خارج کرتا ہے۔
▪نکسیر نزلہ اور پتھری کا شافع علاج ہے۔
▪قلفہ کا ساگ درد گردہ کو ختم کرتا ہے۔
🥬 *کریلا*🥬
▪گرم اور خشک مزاج کی سبزی ہے۔
▪خون کی خرابی کو دور کر کے خون صاف کرتی ہے۔
▪تلی جگر اور بخار کے لئے بہت مفید ہے۔ اور شوگر کے مریضوں کے لئے بھی بہت اکسیر ہے۔
▪بھوک لگاتا ہے اور معدے کو طاقت دیتا ہے۔
🍈 *گھیا توری*🍈
✨سرد مزاج کی حامل سبزی ہے۔
✨خون کی گرمی اور جوش کو کم کرتی ہے۔
✨توری کا سالن جریاں خون میں بہت فائدہ دیتا ہے۔
✨مرچ ڈال کا توری کا سالن کھانے سے بخار ختم ہو جاتا ہے۔
✨قبض کشا ہے بھوک لگا تا ہے گرمیوں میں جلن اور پیاس دور کرتا ہےکھانسی اور گرمی کو دور کرنے میں مفید ہے۔
🍈 *گھیا کدو*🍈
▪ سر تر سبزی ہے۔
▪بد ہضمی بخار اور دیگر خون اور گرمی کی بیماریوں کو دور کرتی ہے۔
▪گھیا کاٹ کر پیروں کے تلؤں پر مالش کریں تو گرمی ختم ہو جاتی ہے۔
▪حافظہ تیز کرتی ہے اور معدے کی تیزابیت کو دور کرتی ہے۔
🌿 *سوہانجنہ*🌿
▪ مزاج خشک ہے۔ پھلیاں اور پھول کڑوے ہوتے ہیں
▪بادی امراض اور بلغم کے لئے اکسیر ہے۔
▪فالج ، جوڑوں کے درد ریح کے امراض اور کمر کے لئے بے حد مفید ہے۔
▪گردہ مثانہ کی پتھریاور ریت ختم کرتا ہے۔ معدے کو صاف اور بھوک بڑھاتا ہے۔
🥔 *آلو*🥔
🔸 سرد خشک مزاج کی حامل ہے۔
🔸 زیادہ استعمال سے اپھارا ہو جاتا ہے۔
🔸چھلکے سمیت ابال کر چھلکا اتارا جائے اور کھایا جائے تو طاقت ور ہے۔
🔸آلو تنور میں بھون کر نمک لگا کر کھانے سے گنٹھیا کا مرض ختم ہو جاتا ہے۔
🍡 *مٹر*🍡
✨سرد خشک اور زود ہضم ہے۔
✨ حیاتین اور پروٹین سے بھرپور سبزی ہے۔
✨جسم کی معدنی طاقت کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔
✨دیر ہضم ہے اس لئے امراض شکم کے مریض اس سے پر ہیز کریں۔
🌿 *اجوائن*🌿
▪گرم خشک مزاج کی حامل ہے۔
▪جراثیم کش ہے اور تشنج ختم کرتی ہے۔
▪کسی بھی مقام پر درد ہو اس کا تیل استعمال کرنے سے درد ختم ہو جاتا ہے۔
▪ اجوائن کو میٹھے تیل میں ڈال کر کان میں ڈالنے سے کان کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔
▪ اعضاء کا درد ہچکی نفخ، شکم میں بے حد مفید ہے۔
▪ گندے زخموں اور ناک کے کیڑوں کو ختم کر دیتی ہے۔
🌰 *پیاز*🌰
٭ پیشاب آور اور حیض آور ہے۔
٭پیاز کا اچار قے دست ہیضہ اور امراض معدہ کو دور کرتا ہے
٭ پیاز کی گانٹھ ہاتھ میں ہو تو لو نہیں لگتی
٭بچھو بھڑ کاٹ لے تو پیاز کا رس درد ختم کر دیتا ہے۔
٭پیاز کاٹ کر نمک لگا کر ہچکی کے مریض کو کھلائیں تو ہچکی بند ہو جائے گی۔
وبائی امراض سسے بچنا ہو تو پیاز کو جیب میں رکھیں ۔
✨ *لہسن*✨
🔸معدے کی رطوبت ختم کرتا ہے۔
🔸بچھو یا سانپ کاٹ لیں تو لہسن کھانے سے درد ختم ہو جاتا ہے۔
🔸روزانہ صبح لہسن کے ایک دو جوئے کھانے سے زکام نہیں ہوتا۔
🥬 *کچنار*🥬
▪ بواسیر کا خاتمہ کرتی ہے۔
٭مسلسل استعمال سے کسھ مالا پھوڑے پھسیوں اور برص سے نجات مل جاتی ہے۔
▪سرد خشک تاثیر کی حامل ہے اور معدے کا طاقت دیتی ہے۔
🌹 *چقندر*🌹
♦ گرم تر تاثیر کی حامل ہے۔ عورتوں کے دودھ میں اضافہ کرتی ہے۔
♦جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔
♦جگر کو طاقت دیتی ہے۔
🔆 *لسوڑا*🔆
🔸 سرد تر خاصیت کا حامل ہے۔
🔸پیشاب کی جلن اور پیشاب کا بار بار آنا ختم کرتا ہے۔ 🔸پیاس کی شدت اور گرمی کے بخار کو رفع کرتا ہے۔
🔸قبض کشا ہے اور گلے اور سینے کا طراوت دیتا ہے۔
🍈 *سردا*🍈
🔸 سرد مزاج کا حامل ہے۔
🔸کمزور مریضوں کے لئے پکا ہوا پھل مفید ہے کچا نقصان دہ ہے۔
🔸خون کو صاف کرتا ہے اور صالھ خون بناتا ہے۔
🔸قوت باہ پیدا کرتا ہے۔
🌹 *انار*🌹
♦میٹھا انار سرد تر اور کھٹا انار سرد خشک تاثیر کا حامل ہے گرمی دور کرتا ہے۔
♦کمزوری معدہ جگر دست اور قے میں ے حد مفید ہے۔
♦پیشاب آور ہے اور بھوک پیدا کرتا ہے۔
♦قابض ہے۔ خون صاف کرتا ہے، دیر ہاضم ہے۔ یرقان کے مریضوں کے لئے مفید ہے اور زیابیطس ختم کرتا ہے ، ضعف معدہ ختم کرتا ہے
🍇 *انگور*🍇
▪ گرم تر مزاج کا حامل ہے۔ قبض کشا ہے اور طاقت کا حامل ہے۔
▪دل ہ دماغ اور پھیپھڑوں کو طاقت دیتا ہے۔
▪خشک انگور وزن بڑھاتا ہے
اگر بچوں کو بے ہوشی کے دورے پڑتے ہوں تو انگور کا رس دن میں چار بار پلائیں شفا ہو گی۔
🍐 *امرود*🍐 ▪٭مقوی مفرح اور دیر ہاضم ہے۔ دل و دماغ کو طاقت پہنچاتا ہے اور خوراک ہضم کرتا ہے۔
▪دل کی دھڑکن تیز ہو تو اس کو کھانے سے اعتدال میں آ جاتی ہے۔
▪خونی بواسیر کے مریضوں کے لئے آب حیات ہے۔ تبخیر معدہ ختم کرتا ہے اور پیٹ کے کیڑے مارتا ہے
🍍 *انناس*🍍
🔸سرد تر مزاج کاحامل ہے طراوت بخش اور گھبراہٹ ختم کرتا ہے۔
🔸دل و دماغ کو طاقت دیتا ہے اور پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔
🔸ضعف قلب اور ضعب باہ کی شکایت کو دور کرتا ہے۔ بلڈ پریشر میں مفید ہے اور بخار کو تسکین دیتا ہے
0 notes
Text
کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں ہیں؟
Urdu News on https://goo.gl/d3Zdk8
کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں ہیں؟
ماحول کو صاف رکھنے اور آلودگی سے بچانے کے لیے درخت لگانا بے حد ضروری ہیں لیکن اس سے قبل یہ علم ہونا ضروری ہے کہ کس علاقے کی آب و ہوا اور محل وقوع کے لحاظ سے کون سے درخت موزوں رہیں گے۔
فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر محمد طاہر صدیقی اس بارے میں نہایت مفید معلومات فراہم کرتے ہیں۔
زرعی یونیورسٹی سے ہی تعلیم یافتہ پروفیسر طاہر صدیقی نے ملائشیا اور ��یوزی لینڈ سے بھی تعلیم حاصل کی۔ ماحولیات اور شجر کاری کے موضوع پر ان کی 45 کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔
پروفیسر طاہر صدیقی کے مطابق درخت اپنی افزائش اور ساخت کے اعتبار سے مختلف زمینوں اور مختلف موسمی حالات میں مخصوص اقسام پر مشتمل ہوتے ہیں۔ مخلتف درخت مخصوص آب و ہوا، زمین، درجہ حرارت اور بارش میں پروان چڑھ سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر ٹھنڈے علاقوں کا درخت پائن گرم مرطوب علاقوں میں نہیں بڑھ سکتا۔ لہٰذا موسمی حالات و تغیرات درختوں کے چناؤ میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں جن کا ادراک ہونا بہت ضروری ہے۔
اس کی ایک اور مثال کراچی میں لگائے جانے والے کونو کارپس کے درخت بھی ہیں۔ یہ درخت کراچی کی آب و ہوا سے ہرگز مطابقت نہیں رکھتے۔
یہ درخت شہر میں پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں۔ یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔
تاہم معلومات کی عدم فراہمی کے باعث کراچی میں بڑے پیمانے پر یہ درخت لگائے جا چکے ہیں۔ صرف شاہراہ فیصل پر 300 کونو کارپس درخت موجود ہیں۔
بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
پروفیسر طاہر صدیقی کے مطابق جنگلات کے نقطہ نظر سے جنوبی پنجاب میں زیادہ تر خشک آب و ہوا برداشت کرنے والے درخت پائے جاتے ہیں۔
آب و ہوا خشک ہے تو یہاں پر خشکی پسند درخت زیادہ کاشت کیے جائیں جو خشک سالی برداشت کرسکیں۔ یہاں بیری، شریں، سہانجنا، کیکر، پھلائی، کھجور، ون، جنڈ، فراش لگایا جائے۔
اس کے ساتھ آم کا درخت بھی اس آب و ہوا کے لیے نہایت موزوں ہے۔
ان کے مطابق وسطی پنجاب میں نہری علاقے ہیں لہٰذا وہاں املتاس، شیشم، جامن، توت، سمبل، پیپل، بکاین، ارجن، اور لسوڑا لگایا جائے۔
شمالی پنجاب میں کچنار، پھلائی، کیل، اخروٹ، بادام، دیودار، اوک کے درخت لگائے جائیں۔
پروفیسر طاہر صدیقی کا کہنا ہے کہ کھیت میں کم سایہ دار درخت لگائیں، ان کی جڑیں بڑی نہ ہوں اور وہ زیادہ پانی استعمال نہ کرتے ہوں۔ سفیدہ صرف وہاں لگایا جائے جہاں زمین خراب ہو، یہ سیم و تھور ختم کر سکتا ہے۔ جہاں زیر زمین پانی کم ہو اور فصلیں ہوں وہاں سفیدہ نہ لگایا جائے۔
پروفیسر محمد طاہر صدیقی کے مطابق خطہ پوٹھوہار کے لیے موزوں درخت دلو، پاپولر، کچنار، بیری اور چنار ہیں۔ اسلام آباد میں لگا پیپر ملبری الرجی کا باعث بن رہا ہے اس کو ختم کرنا ضروری ہے۔
اس کی جگہ مقامی درخت لگائے جائیں۔ زیتون کا درخت بھی یہاں کے لیے موزوں ہے۔
سندھ کے ساحلی علاقوں میں پام ٹری اور کھجور لگانا موزوں رہے گا۔
کراچی میں املتاس، برنا، نیم، گلمہر، جامن، پیپل، بینیان�� ناریل اور اشوکا لگایا جائے۔ اندرو�� سندھ میں کیکر، بیری، پھلائی، ون، فراش، سہانجنا اور آسٹریلین کیکر لگانا موزوں رہے گا۔
صوبہ بلوچستان کے لیے موزوں ترین درخت صنوبر کا ہے۔ زیارت میں صنوبر کا قدیم جنگل بھی موجود ہے جو دنیا بھر میں صنوبر کا دوسرا بڑا جنگل ہے۔
باقی بلوچستان خشک پہاڑی علاقہ ہے اس میں ون کرک، پھلائی، کیر، بڑ، چلغوزہ پائن، اور اولیو ایکیکا لگایا جائے۔
پروفیسر طاہر کہتے ہیں کہ خیبر پختونخواہ میں شیشم، دیودار، پاپولر، کیکر، ملبری، چنار اور پائن ٹری لگایا جائے۔
پروفیسر طاہر صدیقی کے مطابق
اگر آپ اسکول، کالج یا پارک میں درخت لگا رہے ہیں تو درخت ایک قطار میں لگیں گے اور ان کے درمیان 10 سے 15 فٹ کا فاصلہ ہونا چاہیئے۔
گھر میں درخت لگاتے وقت دیوار سے دور لگائیں۔
آپ مالی کے بغیر بھی باآسانی درخت لگا سکتے ہیں۔ نرسری سے پودا لائیں، زمین میں ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا کھودیں۔ اورگینک ریت اور مٹی سے بنی کھاد ڈالیں۔
اگر پودا کمزور ہے تو اس کے ساتھ ایک چھڑی باندھ دیں۔ پودا ہمیشہ صبح کے وقت یا شام میں لگائیں۔ دوپہر میں نہ لگائیں اس سے پودا سوکھ جاتا ہے۔
پودا لگانے کے بعد اس کو پانی دیں۔ گڑھا نیچا رکھیں تاکہ اس میں پانی رہیں۔
ہر ایک دن بعد کر پانی دیں۔ پودے کے گرد کوئی جڑی بوٹی نظر آئے تو اس کو کھرپی سے نکال دیں۔
اگر پودا مرجھانے لگے تو گھر کی بنی ہوئی کھاد یا یوریا فاسفورس والی کھاد اس میں ڈالیں لیکن یوریا کم ڈالیں ورنہ اس سے پودا سڑ سکتا ہے۔
گھروں میں لگانے کے لیے شہتوت، جامن، سہانجنا، املتاس اور بگائن نیم کے درخت موزوں ہیں۔
یہ مضمون ٹی آر ٹی اردو کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے جس کی مصنفہ جویریہ صدیق ہیں۔
قالب وردپرس
0 notes