#غیرمتزلزل
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 1 month ago
Text
دیہی خواتین کومساوی سہولیات فراہم کر نے کا عزم غیرمتزلزل ہے : مریم نواز
(24نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز  نے کہا کہ دیہی خواتین کو مساوی سہولیات فراہم کر نے کا عزم غیر متزلزل ہے۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے دیہی خواتین کے عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ دیہی خواتین کی عظمت، قربانی اور انتھک محنت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، دیہی خواتین محنت، محبت، احساس ذمہ داری اور قربانی کی زندہ مثال ہیں، زرعی معیشت کے استحکام میں دیہی خواتین کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، دیہی…
0 notes
dpr-lahore-division · 2 months ago
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1021
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کیلئے قانونی کارروائی جلدازجلد مکمل کرنیکا حکم
مصنوعی مہنگائی اورذخیرہ اندوزی کے خاتمے کیلئے مجاز اتھارٹی کا قیام ناگزیر ہے،ہر سیکٹر میں سٹرکچرل ریفارمز متعارف کرا رہے ہیں
پنجاب کے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کا عزم غیر متزلزل ہے،گلیو ں او ربازاروں میں تجاوزات کی اجازت نہیں دی جا سکتی:مریم نواز
صوبائی، ڈویژنل، ڈسٹرکٹ او رتحصیل کی سطح پر پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیز قائم ہوں گی،ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ ریگولیٹری بورڈ بنے گا: بریفنگ
تحصیل کی سطح پر سب ڈویژنل انفورسمنٹ آفیسر قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے گا،ہیرنگ آفیسر تحصیل کی سطح پر اپیل سن کر فیصلہ دے گا
وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس، پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ
لاہور24 ستمبر:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لئے قانونی کارروائی جلد از جلد مکمل کرنے کا حکم دیا ہے-وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب کے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کا عزم غیرمتزلزل ہے۔ مصنوعی مہنگائی اورذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے لئے مجاز اتھارٹی کا قیام ناگزیر ہے-ہر سیکٹر میں سٹرکچرل ریفارمز متعارف کرا رہے ہیں -گلیو ں او ربازاروں میں تجاوزات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبائی، ڈویژنل، ڈسٹرکٹ اور تحصیل کی سطح پر پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیز قائم ہوں گی۔ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ ریگولیٹری بورڈ بنے گا۔ تحصیل کی سطح پر سب ڈویژنل انفورسمنٹ آفیسر قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے گا۔ ہیرنگ آفیسر تحصیل کی سطح پر اپیل سن کر فیصلہ دے گا۔ پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی مہنگائی کے خاتمے کے لئے موثر کردار ادا کرے گی۔ تحصیل میں انفورسمنٹ افسر سمیت 40 اہلکار اشیائے صرف کے نرخ کی مانیٹرنگ اور کارروائی کریں گے۔عوام کی شکایات پر بھی گرانفروشوں کے خلاف موثر کارروائی ممکن ہوگی۔ غیر منقولہ تجاوزات کے مستقل خاتمے کے لئے تحصیل کی سطح پر کارروائی جاری رکھے گا۔تحصیل کی سطح پر چار ایپلٹ فورم پر فیصلے کے لئے ٹائم لائن مقرر ہوگی۔ مووایبل تجاوزات کو ہٹا کر گلیاں بازار وسیع کیے جائیں گے۔سینیٹرپرویز رشید، سینئر منسٹر مریم اورنگزیب، چیف سیکرٹری،چیئرمین پی اینڈ ڈی، آئی جی،سیکرٹری داخلہ، سی سی پی او اور دیگر حکام بھی موجود تھے-
٭٭٭٭
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
قوم کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، ایئرچیف
سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پاک فضائیہ کی جانب سے ناکام بنائے گئے حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد پاک فضائیہ کے میانوالی ایئر بیس کا دورہ کیا۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق دورے کے دوران، ایئر چیف نے دشمنان وطن کو جہنم واصل کرکے دراندازی کی اس بہیمانہ کوشش کو بروقت ناکام بنانے پر پاک فضائیہ کے اہلکاروں کی غیرمتزلزل پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری  کو سراہا۔ اس موقع پر چیف آف دی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 1 year ago
Text
’ہمیں اپنی معاشی حقیقت تسلیم کرنے کی ضرورت ہے‘
Tumblr media
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک ڈیفالٹ نہیں ہو رہا، وزیرِ خزانہ اسحٰق ڈار نے واضح کیا ہے کہ حکومت بیرونی قرضوں کے معاملے پر مذاکرات کررہی ہے۔ اس سے ہمیں ان کے اس دلیرانہ دعوے پر حیرت ہوتی ہے کہ ملک قرضوں کی ادائیگیاں بروقت کرے گا۔ توقعات کے مطابق اسحٰق ڈار کی بجٹ تقریر کھوکھلے دعووں سے بھرپور تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اس وقت جب ملک کو تاریخ کے بدترین بحران کا سامنا ہے، ایسے میں انہوں نے عوام دوست یا مقبول بجٹ پیش کیا۔ تاہم بجٹ میں آنے والے معاشی بحران کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا۔ بجٹ پیش کرنے کے بعد ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرِ خزانہ اسحٰق ڈار نے آئی ایم ایف کے سخت موقف کو جغرافیائی سیاست سے منسوب کیا۔ وہ ابھی تک یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں کہ ان کی اپنی غلطیوں کی وجہ سے آئی ایم ایف ان پر اعتماد کرنے سے ہچکچا رہا ہے۔ زیادہ تر اقتصادی ماہرین اتفاق کرتے ہیں کہ اس عوامی بجٹ میں سخت اصلاحاتی اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے قرضے واپس لوٹانا مزید مشکل ہو جائے گا۔ یہ بجٹ ایک ایسی حکومت نے پیش کیا ہے جس کی آئینی مدت صرف 2 ماہ رہ گئی ہے لیکن اسحٰق ڈار اب بھی خوابوں کی دنیا میں جی رہے ہیں۔ ووڈو اکنامکس پر ان کا یقین غیرمتزلزل ہے، اور ان کے اسی یقین نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
معروف ماہرِ معیشت اور پرنسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر عاطف میاں نے پاکستان کی صورتحال کا سری لنکا اور گھانا سے موازنہ کیا ہے۔ یہ دونوں ایسے ممالک ہیں جو ڈیفالٹ ہو چکے ہیں۔ اس ��ر اسحٰق ڈار نے کافی سخت ردعمل دیا۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ قرض لوٹانے کی تاریخ کو ری شیڈول کرنے سے آخر کیا حاصل ہو گا۔ ہم ابھی باضابطہ طور پر ڈیفالٹ نہیں ہوئے لیکن ہم اس کے بہت قریب ہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ کیا ہم آنے والی مشکلات سے نبردآزاما ہونے کے لیے تیار ہیں۔ جب کوئی حقیقت تسلیم کرنے سے انکاری ہوتا ہے تب زیادہ دشوار صورت حال پیدا ہو جاتی ہے۔ ہمارے پاس ایسے بہت سے ممالک کی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے اس سے بھی بدتر مالیاتی حالات کا سامنا کیا لیکن پہلے اپنی مالی حالات کی حقیقت کو تسلیم کر کے اور پھر اپنی گرتی ہوئی معیشت کے حوالے سے سخت اصلاحاتی اقدامات کر کے، وہ اپنی مشکلات کو موقع میں بدلنے میں کامیاب ہوئے۔ مثال کے طور پر بھارت نے 1991ء میں اسی طرح کی صورت حال کا سامنا کیا تھا جب ملک میں زرِمبادلہ کے ذخائر ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز سے بھی کم رہ گئے تھے اور بیرونی ادائیگیوں کے وعدوں کی وجہ سے ڈیفالٹ ہونے سے صرف چند ہفتوں کی دوری پر تھا۔
Tumblr media
آئی ایم ایف نے اپنا قرض پروگرام معطل کر دیا اور عالمی بینک نے بھی تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ڈیفالٹ ہونے سے بچنے کے لیے حکومت نے متعدد اقدامات لیے جیسے اپنے سونے کے ذخائر کا بڑا حصہ بینک آف انگلیند اور یونین بینک آف سویٹزرلینڈ کو بطور ضمانت دیا ہو گا تاکہ قرضے کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے زرِمبادلہ حاصل کیا جاسکے۔ 1991ء میں بھارتی وزیرِ خزانہ من موہن سنگھ کی جانب سے کی جانے والی بجٹ تقریر یادگار ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم نے جس طویل اور دشوار سفر کا آغاز کیا ہے اس میں آگے والی مشکلات کو میں کم نہیں کر سکتا۔ لیکن جیسا وکٹر ہوگو نے ایک بار کہا تھا ’زمین پر موجود کوئی بھی طاقت اس خیال کو نہیں روک سکتی جس کا وقت آچکا ہوتا ہے‘۔ ایک جانب وہ آنے والے چیلنجز سے خبردار کر رہے تھے جبکہ دوسری جانب وہ پُراعتماد تھے کہ سخت لیکن ضروری اصلاحات کر کے وہ بھارتی معیشت کی صورتحال کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد بھارت نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اس وقت کی بھارتی حکومت کی جانب سے لیے جانے والے اصلاحاتی اقدامات کی وجہ سے بھارت دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن کر ابھرا۔ حکومتیں تبدیل ہونے کے باوجود پالیسیوں پر عمل درآمد کو جاری رکھا گیا اور اسی نے بھارت کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ہم بھی حالیہ بحران کو ایک موقع میں ��بدیل کرسکتے ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہو گا۔ بدقسمتی سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے اور معیشت کو مستحکم بنانے کے لیے جن سخت اصلاحاتی اقدامات کی ضرورت ہے وہ اقدامات لینے کے حوالے سے نہ ہی حکومت پر عزم ہے اور نہ اس میں ایسے اقدامات لینے کی صلاحیت موجود ہے۔ بھارت نے ملک کو بحران سے باہر نکالنے کے لیے ماہرِ معیشت کی خدمات حاصل کیں جبکہ ہمارے ملک میں معیشت کا پہیہ ایک اکاؤنٹنٹ کے ہاتھ میں ہے جن کی واحد سند یہ ہے کہ ان کا تعلق ایک طاقتور حکمران جماعت سے ہے۔ ملک کو بگڑتی معیشت اور تیزی سے بڑھتی ہوئی افراطِ زر کے ذریعے جمود کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ بڑھتی ہوئی بےروزگاری کی وجہ سے سنگین معاشی اور سماجی مسائل نے جنم لیا ہے۔ سیاسی وجوہات کی بنا ہر سخت فیصلے لینے سے گریز کیا جارہا ہے، جس سے ملک کا مستقبل داؤ پر لگ رہا ہے۔ اسحٰق ڈار کا یہ دعویٰ کہ ملک ڈیفالٹ نہیں ہورہا، اس کھیل کی جانب اشارہ کرتا ہے جو معاشی انتظام کے نام پر کھیلا جارہا ہے۔
اسحٰق ڈار شاید معیشت کی موجودہ صورت حال کے پوری طرح ذمہ دار نہ ہوں، لیکن بحران کو حل کرنے میں ان کی نااہلی نے معاشی بحران کو مزید سنگین بنانے میں حصہ ضرور ڈالا ہے۔ عاطف میاں نے خبردار کیا ہے کہ ’پاکستان کی معیشت بحران سے تباہی کی طرف جارہی ہے جبکہ ملکی نظام بے قابو ہوتا جارہا ہے‘۔ عاطف میاں جنہیں آئی ایم ایف نے دنیا کے 25 ٹاپ نوجوان ماہرِ معیشت میں شامل کیا ہے، وہ اپنے حالیہ ٹوئٹس میں پی ڈی ایم حکومت کی بدانتظامی کو کچھ ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں ’اس حکومت نے کسی منصوبہ بندی کے بغیر مرکزی بینک کے گورنر کو تبدیل کر دیا، اپنے ہی تعینات کردہ وزیرِ خزانہ کے خلاف ہو گئے اور آخر میں وزیرِاعظم کے قریبی رشتہ دار کو ان کی جگہ عہدے پر تعینات کر دیا۔۔۔ اہلیت جائے بھاڑ میں‘۔ ملک میں جاری سیاسی افراتفری اور اقتدار کے کھیل نے معاشی عدم استحکام میں اضافہ کیا ہے، اس صورت حال میں ایسا بجٹ دینے کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے۔ اس کے علاوہ بجٹ میں طے کیے جانے والے ریونیو اہداف کے حوالے سے بھی سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔
بہت سے ماہرِ معیشت اتفاق کرتے ہیں کہ یہ اہداف حقیقت کے منافی ہیں۔ ہمارے وزیرِخزانہ اعدادوشمار کے ساتھ کھیلنے کے پرانے کھلاڑی ہیں، یہ رویہ ملک کو مزید گہرے بحران میں دھکیل دے گا۔ ملک کو اس وقت بیان بازی کی نہیں بلکہ دلیرانہ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے نہیں ہوتے تو ان کے پاس اس حوالے سے پلان بی بھی موجود ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت میں بھی کسی کو اس خفیہ پلان کے حوالے سے علم نہیں ہے۔ اگر وزیرِ خزانہ کو یہ گمان ہے کہ وہ دوست ممالک سے پیسے حاصل کر سکتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے۔ کوئی بھی ملک مفت میں پیسے دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ اگر ایسا ہو بھی جاتا ہے تو یہ عارضی طور پر معیشت کو سہارا دے گا لیکن معیشت کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی ساختی مسائل کا حل ثابت نہیں ہو گا۔ موجودہ صورتحال سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت بلخصوص وزیرِخزانہ کو پتا نہیں ہے کہ ملک کس جانب جارہا ہے۔ لوگوں کا نظام پر سے بھروسہ اُٹھ گیا ہے اور بھروسہ کھوکھلے وعدوں سے بحال بھی نہیں جاسکتا۔ وقت تیزی سے ہمارے ہاتھوں سے نکل رہا ہے۔
زاہد حسین   یہ مضمون 14 جون 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
risingpakistan · 1 year ago
Text
عمران خان کا سیاسی سکور کارڈ
Tumblr media
پاکستان کے لاکھوں لوگ اب بھی عمران خان پر یقین رکھتے ہیں، انہیں پاکستان میں موجودہ سیاسی شخصیات میں سب سے بہتر سمجھتے ہیں لیکن سوال پھر بھی یہی اٹھتا ہے کہ کیا عمران خان سیاسی قیادت کا موقع فی الحال گنوا چکے ہیں یا وہ کسی نہ کسی صورت میں اگلے الیکشن میں پارلیمان میں واپس آ سکتے ہیں؟ ان کا فی الحال اگلے وزیراعظم بننے کا بظاہر سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ نو مئی کے بعد عمران خان پر مشکلات کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اور ان مشکلات کا براہ راست اثر عمران خان کی پارلیمانی سیاست پر ہو گا۔ وہ ذاتی طور پر جتنے بھی پرعزم اور غیرمتزلزل دکھائی دیں، ان مشکلات سے عمران خان کی پارلیمانی سیاست یقیناً کمزور پڑے گی۔ سیاسی رہنما انفرادی طور پر جتنا بھی مقبول ہو پارلیمانی سیاست کی کامیابی کا دارومدار ایک مربوط سیاسی ڈھانچے پر ہوتا ہے۔ تاریخ اس کی گواہ ہے کہ پاکستان کی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ ہونے کی صورت میں سیاسی حکمت عملی اور سیاسی ڈھانچہ ایک ثانوی حیثیت اختیار کر سکتے ہیں۔ مثلا مسلم لیگ ن پیدائش کے وقت، اس کے بعد مسلم لیگ قاف، پھر کسی حد تک پاکستان تحریک انصاف 2013 اور 2018 میں ان جماعتوں کو جب اسٹیبلشمنٹ کا سہارا ملا تو سیاسی ڈھانچے اور حکمت عملی کا بھی کچھ' انتظام' ہو ہی گیا-
جب اسٹیبلشمنٹ کے آپ منظور نظر ہو تو پھر مقابلہ ہی کیسا؟ جو لاڈلا ہو تو جیسے پی ٹی آئی کے موجودہ صدر پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ’اسٹیبلشمنٹ آپ کے ڈائپر بھی بدلتی ہے۔‘ گود لی ہوئی پارٹیز کو کسی حقیقی سیاسی اکھاڑے میں اترنا نہیں پڑتا- معاملات اب پی ٹی آئی کے لیے بہت مختلف ہیں۔ یہ نیا سیاسی سفر جس کا آغاز قریب 2021 کے آخر میں شروع ہوا، پی ٹی آئی اور عمران خان کے لیے ایک حقیقی سیاسی مقابلے کا سفر ہے۔ حقیقی آزادی آج کی بات ہے اور اس کے خدوخال کی بھی تشریح کرنا مشکل ہے۔ ہاں نعرہ بازی خوب ہے اور جذبہ جنون بھی خوب سے خوب تر رہا، لیکن معاملہ سنجیدہ پی ٹی آئی کے لیے تب ہوا جب عمران خان نے پاکستان کے پاور پلے کے اکھاڑے میں اتر کر ایک قسم کا اعلان جنگ کر دیا۔ عمران خان کچھ تذبذب کا شکار ہیں اور کچھ سوچ میں تضاد کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔ مثلا جنرل قمر جاوید باجوہ کو اپنے نشانے پر رکھتے اور کبھی ان کو دوسری ایکسٹینشن کی پیشکش کرتے، کبھی ان سے ملاقات کرتے اور کبھی ان کو اپنا سیاسی دشمن بھانپتے۔
Tumblr media
شاید یہ کہنا درست ہو گا کہ جب سے عمران خان نے جنرل باجوہ سے سیاسی راہیں جدا کیں انہوں نے کسی بھی موقع پر نیک قول اور فعل سے یہ نہیں دکھایا کہ وہ دور دور سے پاکستان کی پارلیمانی سیاست یا پاکستان کے درینہ اور دائمی پاور پلے کی پیچیدگیوں کو سمجھتے ہیں۔ ہاں عمران خان نہایت شدت کے ساتھ اپنی سوچ اور اپنی بات کا برملا اظہار کرنا جانتے ہیں اور یہی انہوں نے اپنی دور حکومت میں بھی کیا۔ اس پاکستانی قوم کو جو ایک باعزت، ترقی پزیر، خوددار، خوشحال اور ایمان دار قیادت کی تلاش میں تھی اس کے لیے عمران خان نے اپنی بات اور اظہار کے ذریعے ایک نفسیاتی سحر پیدا کیا۔ چاہے یہ بات حقائق سے جتنی بھی دور ہو عمران خان کی بات تھی۔ یہ باتیں ان کے اپنے ماضی کے قول اور فعل کی نفی کرتی تھیں اور پھر کمال یہ تھا کہ اس پر اعتراض کرنے پر سیاست دان، صحافی، سوشل میڈیا والوں کو عموماً نہایت غیرمہذب تنقید کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ بہت حد تک جب ’اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ‘ تھا کوئی حقیقی سیاسی مقابلے کا سامنا نہیں تھا اور تنقید کو سختی سے روندھا جاتا تھا، عمران خان پاکستان کی پارلیمانی سیاست پر چھائے ہوئے تھے۔ اب عمران خان کے لیے حالات بہت حد تک تبدیل ہو گئے ہیں۔
لاکھوں دلوں پر آج بھی راج کرنے والے اور اپنے حق میں سوشل میڈیا پر بے تحاشہ حمایت حاصل کرنے والے عمران خان نو مئی کے واقعات کے بعد پارلیمانی سیاست میں تقریباً تنہا اور دباؤ سے دوچار ہیں۔ ان کی بہت سی مشکلات میں سے سات ایسی ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کا سیاسی ڈھانچہ نہایت کمزور اور تقریباً شکست خوردہ کر دیا ہے۔ ایک: پی ٹی آئی کے تقریباً 70 رہنما جن میں سے بہت سے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی میں تھے وہ زیادہ تر ’خوف، دباؤ اور ڈر‘ کی فضا میں پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں۔ دو: عمران خان کے خلاف کوئی 140 سے زیادہ مقدمات ہیں جن میں کچھ اگر اسٹیبلشمنٹ اور حکومت چاہے تو ان کی نااہلی کا باعث بن سکتے ہیں۔ تین: اس وقت عمران کی سب سے بڑی طاقت ان کے حامی اب سڑکوں پر نہیں آ سکتے۔ چار: عمران خان سے حکومت مذاکرات کرنے کے لیے فی الحال بالکل تیار نہیں ہے۔ پانچ: ملک کی عدالتیں جو حال ہی میں عمران خان کے لیے ایک قسم کی طاقت دکھائی دیتی تھیں اس وقت بظاہر نسبتاً بے اختیار ہیں۔ چھ: عمران خان کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل خارج الامکان نہیں ہے۔
سات: پی ٹی آئی کے الیکٹیبلز کی اپنے نئے سیاسی سفر کی اڑان شروع ہو چکی ہے اس وقت مسلم لیگ ق اور جہانگیر ترین کے گروپ نے پاکستانی سیاست کے فصلی بٹیروں کو خوش آمدید کہنا شروع کر دیا ہے۔ ان سب مشکلات کے ب��وجود دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان کے ‏وفادار جن میں عمر رسیدہ اور علیل ڈاکٹر یاسمین راشد، محمود الرشید، عمر چیمہ اور وہ لوگ جو پی ٹی آئی کے سیاسی اثاثے کے سہارے سیاست میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں مثلا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شفقت محمود اور متعدد سینیٹرز وہ مستقبل کی پی ٹی آئی کو اور عمران خان کے سیاسی کردار کو محفوظ بنا سکتے ہیں یا نہیں۔ یہ ہے اب ملین ڈالر سوال۔
نسیم زہرہ 
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
omega-news · 3 years ago
Text
سید علی گیلانی نے کشمیر کی تین نسلوں کوعزم وحوصلہ دیا. پاکستان کا خراج تحسین
سید علی گیلانی نے کشمیر کی تین نسلوں کوعزم وحوصلہ دیا. پاکستان کا خراج تحسین
پاکستان نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی استصواب رائے کی کشمیریوں کی تحریک کی حقیقی آواز اور ہیرو تھے۔سید علی گیلانی طویل عرصہ گھر میں نظر بند رہے، لیکن کشمیر کاز پر غیرمتزلزل عزم سے ڈٹے رہے، بے پناہ ذاتی مشکلات و مصائب اور جبر و استبداد کا کوئی ہتھکنڈا ان کے آہنی عزم کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکا، عمر بھر انصاف اور آزادی کے حصول کی جدوجہد کرنے والے سید علی گیلانی کو قوم شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gcn-news · 4 years ago
Text
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلہا ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کا ثمر ہے۔
Tumblr media
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلہا ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کا ثمر ہے۔ پاک فوج (گلوبل کرنٹ نیوز) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں علاقائی اور اندرونی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایاکہ کورکمانڈرز کانفرنس نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی اور سیکیورٹی بحران ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرعالمی فورمز کے بڑھتے احساس کو مثبت طور پر نوٹ کیا گیا۔ Read the full article
0 notes
mrhfz90 · 4 years ago
Text
ویکیپیڈیا: لامحدود اور اس سے آگے؟
ویکیپیڈیا: لامحدود اور اس سے آگے؟
[ad_1]
5 سال میں ،000 100،000؟
مجھے بز ہلکا سا پسند ہے۔ غیرمتزلزل امید۔ پختہ یقین ہے کہ وہ اڑ سکتا ہے۔ اس کا دوست جس طرح سے اس سے پیار کرتا ہے حالانکہ وہ مکمل طور پر گمراہ ہے۔ لیکن پھر ، جب چپس نیچے ہیں ، تو وہ مڑ جاتا ہے۔
Tumblr media
لامحدود اور اس سے آگے ویسے بز کی یہ تصویر ذہن میں آجاتی ہے جب میں نے بٹ کوائن پر بلومبرگ انٹلیجنس کا ٹکڑا پڑھا جہاں وہ 5 سال میں بٹ کوائن کو $ 100،000 پر پیش کرتے ہیں۔…
View On WordPress
0 notes
swstarone · 4 years ago
Text
کویتی امیر شیخ صباح الاحمدالصباح کےلئے امریکی ملٹری ایوراڈ - World
کویتی امیر شیخ صباح الاحمدالصباح کےلئے امریکی ملٹری ایوراڈ – World
Tumblr media Tumblr media
امریکا کے صدرڈونلڈٹرمپ نے کویت کے امیرشیخ صباح الاحمدالصباح کو لیجن آف میرٹ ایوارڈ سے نواز دیا.
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں امیرکویت کی تعریف کرتے ہوئے انہیں امریکا کا غیرمتزلزل دوست اورشراکت دارقراردیاہے جنہوں نے عراق کی آزادی کےلئے آپریشن، پائیدار آزادی آپریشن اور داعش کوشکست دینے میں امریکا سے بھرپورتعاون کیا۔
کویت کے امیرکے چھوٹے صاحبزادے شیخ نصرصباح الاحمدالجابرالصباح نے اپنے والد کا ایوارڈ…
View On WordPress
0 notes
topurdunews · 4 days ago
Text
بچے ہمارے مستقبل کے معمار سب سے قیمتی اثاثہ ہیں: شہبازشریف
(24نیوز)وزیراعظم شہبازشریف نے بچوں کے حقوق،فلاح وبہبود اور ان کی بہتری کیلئے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کااعادہ کیا ہے۔ عالمی یومِ اطفال کے موقع پر پیغام میں وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ یہ بچے ہمارے مستقبل کے معمار ہیں اور ہماری قوم کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں ، یہ دن ہمیں اس اجتماعی ذمہ داری کی یاد دلاتا ہے کہ ہم بلا تفریق ہر بچے کے حقوق کے تحفظ اور تکمیل کو یقینی بنائیں،انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا فرض…
0 notes
dpr-lahore-division · 2 months ago
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1021
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کیلئے قانونی کارروائی جلدازجلد مکمل کرنیکا حکم
مصنوعی مہنگائی اورذخیرہ اندوزی کے خاتمے کیلئے مجاز اتھارٹی کا قیام ناگزیر ہے،ہر سیکٹر میں سٹرکچرل ریفارمز متعارف کرا رہے ہیں
پنجاب کے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کا عزم غیر متزلزل ہے،گلیو ں او ربازاروں میں تجاوزات کی اجازت نہیں دی جا سکتی:مریم نواز
صوبائی، ڈویژنل، ڈسٹرکٹ او رتحصیل کی سطح پر پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیز قائم ہوں گی،ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ ریگولیٹری بورڈ بنے گا: بریفنگ
تحصیل کی سطح پر سب ڈویژنل انفورسمنٹ آفیسر قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے گا،ہیرنگ آفیسر تحصیل کی سطح پر اپیل سن کر فیصلہ دے گا
وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس، پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ
لاہور24 ستمبر:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لئے قانونی کارروائی جلد از جلد مکمل کرنے کا حکم دیا ہے-وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب کے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کا عزم غیرمتزلزل ہے۔ مصنوعی مہنگائی اورذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے لئے مجاز اتھارٹی کا قیام ناگزیر ہے-ہر سیکٹر میں سٹرکچرل ریفارمز متعارف کرا رہے ہیں -گلیو ں او ربازاروں میں تجاوزات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبائی، ڈویژنل، ڈسٹرکٹ اور تحصیل کی سطح پر پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیز قائم ہوں گی۔ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ ریگولیٹری بورڈ بنے گا۔ تحصیل کی سطح پر سب ڈویژنل انفورسمنٹ آفیسر قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے گا۔ ہیرنگ آفیسر تحصیل کی سطح پر اپیل سن کر فیصلہ دے گا۔ پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی مہنگائی کے خاتمے کے لئے موثر کردار ادا کرے گی۔ تحصیل میں انفورسمنٹ افسر سمیت 40 اہلکار اشیائے صرف کے نرخ کی مانیٹرنگ اور کارروائی کریں گے۔عوام کی شکایات پر بھی گرانفروشوں کے خلاف موثر کارروائی ممکن ہوگی۔ غیر منقولہ تجاوزات کے مستقل خاتمے کے لئے تحصیل کی سطح پر کارروائی جاری رکھے گا۔تحصیل کی سطح پر چار ایپلٹ فورم پر فیصلے کے لئے ٹائم لائن مقرر ہوگی۔ مووایبل تجاوزات کو ہٹا کر گلیاں بازار وسیع کیے جائیں گے۔سینیٹرپرویز رشید، سینئر منسٹر مریم اورنگزیب، چیف سیکرٹری،چیئرمین پی اینڈ ڈی، آئی جی،سیکرٹری داخلہ، سی سی پی او اور دیگر حکام بھی موجود تھے-
٭٭٭٭
0 notes
dailyshahbaz · 5 years ago
Photo
Tumblr media
ڈیل اور کنفیوژن پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم میاں محد نوازش شریف مبینہ طور پرپیر کے صبح بغرض علاج لندن روانہ ہوں گے تاہم ن لیگ اور حکومت کے درمیان ڈیل کے حوالے سے جہاں خود مسلم لیگ ن میں غیریقینی پائی جاتی ہے وہیں حکومتی ارکان بھی اس حوالے سے کنفیوژن کا شکار نظر آرہے ہیں اور جانبین کی طرف سے متضاد دعوے اور اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ بہرحال نوازشریف کی صحت کے مسائل کے حوالے سے حکومت کنفیوژن کا شکار بالکل بھی نہیں رہی اور وزیراعظم سمیت حکومتی وزراء کا نہ صرف لب و لہجہ بدل گیا ہے بلکہ بظاہر حکومت اپنا سارا بیانیہ ہی تبدیل کیے ہوئے نظر آرہی ہے۔ دوسری جانب ن لیگ بھی بظاہر اس معاملے پر دو حصوں میں بٹی ہوئی دکھائی دے رہی ہے جہاں ایک گروپ کے سرخیل میاں شہباز شریف ہیں جن کے حالیہ اقدامات اور بیانات سے ڈیل ہی کی غمازی ہوتی ہے تو دوسری جانب ایک بذات خود میاں نواز شریف کا ٹولہ یا پارٹی ہے جس کی قیادت محترمہ مریم نواز کررہی ہیں۔ اسلام آباد میں جاری آزادی مارچ کے حوالے سے بھی متذکرہ بالا دونوں گروپوں یا حصوں میں تضاد واضح ہے جہاں میاں شہابز شریف اپنے قائد کے خط کی تشریح کرتے ہوئے کہتے پائے جا رہے ہیں کہ نواز شریف نے صرف ایک ہی دن کیلئے آزادی مارچ میں شرکت کی تاکید کی تھی جبکہ دوسری جانب ن لیگ ہی کے قائدین اور کارکنان ہیں جن کے خیال میں میاں نواز شریف انہیں مولانا فضل الرحمان کی مکمل سپورٹ کا حکم دے چکے ہیں۔ اس گروپ کے سرکردہ قائدین ڈیل پر، ڈیل دینے والوں اور لینے والوں پر لعنت بھی کہہ چکے ہیں۔ بہرحال پاکستان مسلم لیگ ن کی سیاس�� ہو یا پھر وطن عزیز کی، اس امر میں کوئی دو رائے نہیں کہ حالات اور معاملات ایک فیصلہ کن موڑ پر آچکے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس امر کا ادراک میاں نواز شریف کو بذات خود بھی ہے اور یہ گماں کہ وہ ڈیل کرکے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اس ملک اور ملکی سیاست سے کنارہ کش ہو جائیں گے بالکل بے بنیاد قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ ماضی قریب میں وہ اپنی اہلیہ کو بسترِ مرگ پر اکیلا چھوڑ کر ملک واپسی کا حیران کن اور غیرمتزلزل فیصلہ کر چکے تھے۔ اس امر میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ میان نوازشریف علیل ہیں اور بدقسمتی سے کہا یہی جا رہا ہے کہ ان کا علاج بھی یہاں ممکن نہیں اس لیے ان کا بیرون ملک جانا ضروری ہو گیا ہے تاہم اس سے بھی زیادہ ضروری ان کی مکمل صحتیابی کے بعد دوبارہ وطن واپسی بھی ہے کہ یہ اس ملک اور اس قوم کے مستقبل کا سوال ہے جو ہمارے تئیں بلا شک و شبہ جمہوریت سے وابستہ ہے۔ امید واثق ہے کہ میاں نواز شریف بشرطِ زندگی و صحتیابی ملک واپس آکر اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
0 notes
healthzigzag · 6 years ago
Photo
Tumblr media
’’سلمان تاثیرکاخون رائیگاں نہیں جائیگا‘‘ ممتاز قادری کے ہاتھوں قتل ہونیوالےسابق گورنر پنجاب کی برسی ، بلاول بھٹو نے کن الفاظ میں خراج عقیدت پیش کر دیا لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سلمان تاثیر کی 8 ویں برسی پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلمان تاثیر پکا جیالا اور جمہوریت کا سپاہی تھا،وہ پنجاب میں رواداری اور ترقی پسند سوچ کی بلند و توانا آواز تھے ۔بلاول بھٹو زرداری نے سلمان تاثیر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظلم و جبر کا نشانہ بننے کے باوجود تاثیر خاندان کا عزم و حوصلہ غیرمتزلزل ہے۔سلمان تاثیر اور ان کے اہلخانہکو سلام پیش کرتا ہوں ۔ سلمان تاثیر کا خوں رائیگاں نہیں جائیگا۔انہوں نے کہا کہزوال
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years ago
Text
دیگر کم ہونے والے پرتشدد جرائم کے باوجود اٹلانٹا میں قتل عام، عصمت دری میں اضافہ: 'گراؤنڈ ہاگ ڈے' کی طرح محسوس ہوتا ہے' #اہمخبریں
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%d8%af%db%8c%da%af%d8%b1-%da%a9%d9%85-%db%81%d9%88%d9%86%db%92-%d9%88%d8%a7%d9%84%db%92-%d9%be%d8%b1%d8%aa%d8%b4%d8%af%d8%af-%d8%ac%d8%b1%d8%a7%d8%a6%d9%85-%da%a9%db%92-%d8%a8%d8%a7%d9%88%d8%ac%d9%88/
دیگر کم ہونے والے پرتشدد جرائم کے باوجود اٹلانٹا میں قتل عام، عصمت دری میں اضافہ: 'گراؤنڈ ہاگ ڈے' کی طرح محسوس ہوتا ہے'
Tumblr media
نئیاب آپ فاکس نیوز کے مضامین سن سکتے ہیں!
اٹلانٹا پرتشدد سے نبرد آزما ہے۔ جرم 2021 سے نئے سال تک جاری رہنے والے رجحانات، اور مقامی حکام نئے حل کے ساتھ آنے کے لئے کام کر رہے ہیں.
جنوبی شہر میں گزشتہ سال قتل کے واقعات میں 30 سالہ ریکارڈ دیکھا گیا، جب اس میں 2020 میں 157 اور 2019 میں 99 کے مقابلے میں 158 قتل ہوئے۔
2022 میں اب تک، 2021 کی اسی مدت کے مقابلے میں قتل عام میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس سال کل 20 قتل کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جو پچھلے سال کے اسی وقت میں 14 تھے۔ عصمت دری کے واقعات میں حیران کن طور پر 236% اضافہ ہوا ہے، 2021 میں ایک ہی وقت میں 11 کے مقابلے اس سال اب تک 37 رپورٹ ہوئے۔
پولیس رجحانات پر تبادلہ خیال کرتی ہے۔
اٹلانٹا پولیس ڈیپارٹمنٹ نے 16 فروری کو مقامی ایجنسیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی تاکہ وہ اپنی کمیونٹیز کو محفوظ رکھنے کے لیے حل تلاش کر سکیں۔
اے پی ڈی کے ترجمان نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا، “ہم بار بار ایک ہی چیز کے بارے میں بات کر رہے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ یہ میٹنگ اس لیے ہوئی تاکہ اے پی ڈی سرحدی شہروں کے ساتھ ایسے ہی جرائم کے رجحانات سے نمٹنے کے لیے معلومات کا تبادلہ کر سکے۔ ریسنگ
“لہذا ہم سب صرف اس بات کے لیے اکٹھے ہوئے کہ ہم کیا دیکھ رہے ہیں، اس کے کچھ حل کیا ہیں؟ وہ کون سی چیزیں ہیں جو دوسرا محکمہ استعمال کر رہا ہے جن کے بارے میں ہم نے سوچا بھی نہیں ہو گا؟” ترجمان نے کہا.
اٹلانٹا پولیس کے سابق فوجی کو گینگ ممبر کی گرفتاری کی کوشش کے دوران گولی مار دی گئی
اور جب کہ جائیداد کے جرائم میں سال بہ سال 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے – حالانکہ موجود ہیں۔ ان جرائم کی اطلاع کیسے دی جاتی ہے اس سے متعلق سوالات – اے پی ڈی نے 16 فروری کی فیس بک پوسٹ میں متعدد بار بار املاک کے جرائم کے مشتبہ افراد کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے “ایک واضح بار بار ہونے والے عنصر” کو نوٹ کیا۔
“[M]ہمارے گرفتار افراد میں سے کوئی بھی بار بار مجرم ہیں،” محکمہ پولیس نے لکھا۔
Tumblr media
ڈپٹی چیف چارلس ہیمپٹن جونیئر 18 مارچ 2021 کو اٹلانٹا، جارجیا میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ (تصویر بذریعہ میگن ورنر/گیٹی امیجز)
گرفتار کیے گئے چار مشتبہ افراد کے درمیان 155 پیشگی گرفتاریاں اور 30 ​​کو سزائیں سنائی گئیں۔ فاکس 5 اٹلانٹا سب سے پہلے اطلاع دی.
“ہماری سختی اور/یا ان گرفتاریوں میں ہماری کامیابی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم و��ضح ہیں کہ ہم اس مخمصے سے نکلنے کا راستہ نہیں روک سکتے۔ پولیس اکیلے دوبارہ مجرم یا جرم کے مسئلے کو حل نہیں کر سکتی۔ ہم انہیں گرفتار کرتے ہیں، اور ہم انہیں لے جائیں گے۔ جیل، لیکن یہ کافی نہیں ہے،” اے پی ڈی نے لکھا۔ “پورے فوجداری نظام انصاف اور کمیونٹی کو تبدیلی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ اگر نہیں، تو گھومتا ہوا دروازہ گھومتا رہے گا اور روزمرہ کا منظر، جو اکثر اوقات ‘گراؤنڈ ہاگ ڈے’ (فلم) کی طرح لگتا اور محسوس ہوتا ہے، جاری رہے گا۔ دائمی.”
اٹلانٹا بیوٹی سٹور کو 15 ہزار ڈالر سے زیادہ کے بالوں میں لوٹ لیا گیا
محکمہ نے مزید کہا کہ اس کے باوجود وہ “غیرمتزلزل” ہے اور “قانون شکنی کرنے والوں کے تعاقب” اور اٹلانٹا کو محفوظ بنانے اور رکھنے کے اپنے مشن میں “انتھک” رہے گا۔
میئر کے دفتر نے فاکس نیوز ڈیجیٹل سے انٹرویو کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
تشدد کے پیچھے
جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے اینڈریو ینگ اسکول آف پالیسی اسٹڈیز میں کرمنل جسٹس کے پروفیسر، وولکن ٹوپلی نے، “جرائم میں یقینی طور پر اضافہ کیا ہے،” نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا، اسی وقت یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ جرائم کی موجودہ شرح اب بھی نمایاں طور پر اس سے کم ہے۔ اٹلانٹا کوئی 30 سال پہلے۔
Tumblr media
اٹلانٹا میں بدھ، 20 اکتوبر 2021 کو ایک پولیس افسر رہائشی عمارت کے دروازے کے قریب کھڑا ہے۔ (اے پی فوٹو/برائن اینڈرسن)
طویل عرصے سے جرائم کے ماہر نے گزشتہ سال اٹلانٹا کی کمیونٹی کو اس وقت چونکا دیا تھا جب اسے خود اس وقت گولی مار دی گئی تھی جب وہ شہر کے ایک ایسے علاقے میں ملچ خرید رہے تھے جہاں جرائم میں حالیہ اضافہ دیکھا جا رہا تھا۔ ٹوپلی جب اسٹور کے باہر قدم رکھا تو ایک دوسرے پر گولی چلاتے ہوئے دو گروپوں کے درمیان فائرنگ میں پھنس گیا تھا۔
“[W]ہمارے پاس اس قسم کے تنازعات ہیں، اور ہمارے پاس ایسے علاقے ہیں جہاں مسائل ہیں، ہم ان علاقوں پر توجہ نہیں دیتے،” انہوں نے وضاحت کی۔ یہ کم امکان تھا کہ مجھے گولی لگنے والی تھی، لیکن کسی کو گولی لگنے والی تھی۔”
اٹلانٹا ہائی اسکول میں چاقو سے 2 طلباء زخمی؛ متعدد مشتبہ افراد گرفتار
جب کہ ٹوپلی کے لیے یہ صورت حال نایاب تھی، قتل اور غیر ارادی طور پر چوٹ 2016 میں 1 سے 24 سال کے درمیان سیاہ فام مردوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ تھی۔ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (CDC).
“یہ ایک بہت پریشان کن اعدادوشمار ہے،” پروفیسر نے کہا۔ “لہذا، یہ صرف یہ نہیں ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ تشدد کہاں مرتکز ہے اور کون اس کا ارتکاب کر رہا ہے، بلکہ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ تشدد کے متاثرین کون ہیں۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔”
Tumblr media
بینک آف امریکہ پلازہ ٹاور، کوکا کولا کی دنیا کے اوپر، اٹلانٹا ایکویریم، اور اٹلانٹا، جارجیا میں نیشنل سینٹر فار سول اینڈ ہیومن رائٹس کے سیاحتی مقامات کے اوپر۔ فوٹوگرافر: ایلیاہ نوویلج/بلومبرگ
ممکنہ حل
ٹوپلی نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا زیادہ تر حصہ اٹلانٹا جیسے بڑے شہروں میں مجرموں کا انٹرویو لینے میں صرف کیا ہے تاکہ وہ بہتر طور پر یہ سمجھ سکیں کہ انہیں جرم کرنے کی کیا وجہ ہے۔
ٹوپلی نے فاکس نیوز کو بتایا، “میرے خیال میں زیادہ تر لوگوں کا یہ خیال ہے کہ قتل اور حملے ڈکیتیوں کے خراب ہونے کا نتیجہ ہیں۔” “اور اس کی کافی مقدار موجود ہے۔ لیکن درحقیقت، بہت زیادہ تشدد جو ہم بڑھتی ہوئی وارداتوں کے دوران دیکھ رہے ہیں… اور جو کہ بڑھتی ہوئی وارداتوں سے پہلے موجود تھا، اس کے ساتھ ساتھ، واقعی تنازعات ہیں جو افراد کے درمیان پیدا ہوتے ہیں۔”
اٹلانٹا میں گرل فرینڈ کا دورہ کرنے والی برطانوی سائنسدان آوارہ گولی لگنے سے ہلاک: پولیس
انہوں نے مزید کہا کہ آتشیں اسلحے تک رسائی افراد کے درمیان تنازعات کو بڑھا سکتی ہے جو بصورت دیگر مٹھی کی لڑائی میں حل ہو سکتے ہیں۔
کے مطابق، گزشتہ سال اٹلانٹا میں گاڑیوں سے 2,000 سے زیادہ آتشیں اسلحہ چرایا گیا تھا۔ فاکس 5 اٹلانٹا.
انسانی رویے کے نمونے جو COVID-19 وبائی امراض اور بلیک لائفز میٹر موومنٹ کے دوران تبدیل ہوئے، جسے ٹوپلی نے پولیس کے احتساب کی تحریک کے ساتھ ساتھ کام اور اسکولوں کی بندش کے طور پر بیان کیا، نے نہ صرف اٹلانٹا بلکہ دیگر علاقوں میں پرتشدد جرائم میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ شکاگو اور فلاڈیلفیا جیسے بڑے شہر۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات کی غیر متوقعیت نے بھی پولیس کے لیے پرتشدد جرائم کا مقابلہ کرنا مزید مشکل بنا دیا۔
Tumblr media
20 اپریل 2021 کو اٹلانٹا، جارجیا میں ڈیریک چوون کے مقدمے کی سماعت کے دوران مجرمانہ فیصلے کے بعد مارچ کرتے ہوئے Qri Montague ایک نشانی پکڑے ہوئے ہیں۔
ٹوپلی کا خیال ہے کہ اضافی فنڈنگ، نہ صرف پولیس اور پولیس ٹیکنالوجی جیسے CCTV کیمروں کے لیے بلکہ کمیونٹی پر مبنی جرائم کی مداخلت کے پروگراموں اور تعلیمی پروگراموں کے لیے، اٹلانٹا جیسے شہروں کو پرتشدد جرائم سے نمٹنے میں مدد کرے گی۔
فاکس نیوز ایپ حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
مئی 2020 میں جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد سے بہت سے بڑے امریکی شہروں نے گزشتہ دو سالوں میں اپنے کمیونٹی پر مبنی تشدد کی روک تھام کے پروگراموں کو نافذ یا مضبوط کیا ہے۔ وہ افراد جو کمیونٹی جرائم کی روک تھام کے پروگرام بناتے ہیں وہ اکثر سابقہ ​​مجرم یا محلے کے عام دوست ہوتے ہیں، جو تنازعات کا سامنا کرنے والوں کے لیے مشورہ لینا آسان بنا سکتے ہیں۔
ٹوپلی نے کمیونٹی جرائم کی روک تھام کے پروگراموں کے بارے میں کہا، “میرے خیال میں یہ وہ چیز ہے جو ریاستہائے متحدہ میں ایک طویل عرصے سے غائب ہے۔” “امریکہ میں، ہم جرائم کو خالصتاً پولیس کے محکموں کے دائرہ کار کے طور پر سوچتے ہیں، اور مجھے نہیں لگتا کہ یہ واقعی ہے… قانون نافذ کرنے والے ادارے سب کچھ نہیں کر سکت��۔ انہیں کمیونٹی کو ان چیزوں پر ان کے ساتھ رہنے کی ضرورت ہے۔ کچھ کمیونٹی پر مبنی کوششوں جیسے تشدد، رکاوٹ کے پروگراموں کے لیے فنڈنگ ​​کرنا، میرے خیال میں واقعی، واقعی ایک اچھا پہلا قدم ہے۔”
Source link
0 notes
weaajkal · 4 years ago
Text
یو این چارٹر کے تحت عالمی امن کے لیے پاکستان کام جاری رکھے گا: آرمی چیف
یو این چارٹر کے تحت عالمی امن کے لیے پاکستان کام جاری رکھے گا: آرمی چیف
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا ہے کہ ��المی امن کےلیےپاکستان کاعزم غیرمتزلزل ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے امن مشنزکےعالمی دن کےموقع پرپیغام میں کہا کہ آج پاکستان اپنےبہادرامن دستوں کےقربانی کےجذبےکویادکرتا ہے، پاکستانی امن دستے دنیا کے دشوار گزار اور شورش زدہ علاقوں میں انسانیت کی خدمت جاری رکھےہوئےہیں۔
آرمی چیف نے کہا…
View On WordPress
0 notes
gcn-news · 4 years ago
Text
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلہا ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کا ثمر ہے۔
Tumblr media
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلہا ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کا ثمر ہے۔ پاک فوج (گلوبل کرنٹ نیوز) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں علاقائی اور اندرونی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایاکہ کورکمانڈرز کانفرنس نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی اور سیکیورٹی بحران ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرعالمی فورمز کے بڑھتے احساس کو مثبت طور پر نوٹ کیا گیا۔ Read the full article
0 notes