#عیدالضحی
Explore tagged Tumblr posts
Text
کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی طرف سے آلائشین اور فضلہ اٹھانے کا آپریشن جاری
کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی جانب سے عیدالضحی کے موقع پر آلائش اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے آپریشن جاری،ہے۔ ترجمان سی بی سی کے مطابق کلفٹن، ڈیفنس سمیت دیگر علاقوں میں سی بی سی کا عملہ ڈور ٹو ڈور کام کر رہا ہے،عید قربان کے موقع پر شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں، ترجمان کے مطابق مرکزی شاہراہوں، گلی محلوں کو صاف رکھنے اور قربانی کے جانوروں کی باقیات کو بروقت اٹھانے کے لیے 130…

View On WordPress
0 notes
Text
قربانی دءِ گوشت کوں ٢ مہینے تک محفوظ کرݨ دے آسان طریقے
قربانی دءِ گوشت کوں ٢ مہینے تک محفوظ کرݨ دے آسان طریقے
کراچی ۔ قربانی دی عید دی آمد دے نال ھی گھراں ءچ قربانی دے جانوراں دا گوشت کٹھا تھئی ویسی تے ایندے خراب تھیوݨ دا اندیشہ وی ہوندا ھِ ایں پاروں تساں گوشت کوں ٢ مہینے کیتے محفوظ بنڑاں سکدے وےـ تفصیل دے مطابق سعودی عرب تے خلیجی ممالک سمیت دنیا دے مختلف ملکاں ءچ اج عیدالضحی جوش و خروش نال منائی گئی اج پاکستان تے ایشیاء ءچ وی سنت ابراہمی ادا کیتی گئی ، لوگاں قربانی کیتی تے نماز عید دے بعد جانور اللہ دی…

View On WordPress
0 notes
Photo
پنجاب میں آج رات سے 5 اگست تک مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ #Punjab #LockDown #Markets #aajkalpk لاہور: حکومت پنجاب نے کرونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے آج رات سے 5 اگست تک مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
0 notes
Text
مویشی منڈیوں میں خریداروں کی کمی - Pakistan
مویشی منڈیوں میں خریداروں کی کمی – Pakistan
ملک بھر کی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی عیدالاضحی کے لیئے مویشی منڈیاں قائم ہیں ، لیکن کورونا کے باعث منڈی میں خریدار کم ہیں ساتھ ایس او پی کا بھی کوئی خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف مقامات پر عیدالضحی کے لیئے مویشی منڈیاں قائم ہیں،ایک طرف ان منڈیوں میں کرونا وباء سے لوگوں کی قوت خرید میں کمی آئی ہے تو دوسری طرف کرونا وباء اور کانگو وائرئیس سے بچاو کے لیئے بھی کوئی خاص…
View On WordPress
0 notes
Photo

عیدالاضحی، پی آئی اے کا اندرون ملک کرایوں میں رعایت کا اعلان – اردو نیوز پیڈیا اردو نیوز پیڈیا آن لائین لاہور: پی آئی اے حکام نے عیدالضحی کے موقع پر اسلام آباد،کراچی، کوئٹہ اور پشاور کے درمیان کرایوں کی مد میں خصوصی رعایت کا اعلان کیا ہے، اسلام آباد اور کراچی کے درمیان کرایہ8ہزار6 سو52 روپے،کوئٹہ اور کراچی کے درمیان کرایہ 11ہزار 5سو35 جبکہ پشاور اور کراچی کے درمیان کرایہ 11 ہزار7سو14 روپے ہوگا۔
0 notes
Text
حکومت میں کرائے کے گوریلے شامل ہیں لگتا ہے یہ رسوا ہوکر گھر جائیں گے: مولابخش چانڈیو
حکومت میں کرائے کے گوریلے شامل ہیں لگتا ہے یہ رسوا ہوکر گھر جائیں گے: مولابخش چانڈیو
حیدرآباد: پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف حکومت نہ سیاسی ہے نہ جمہوری۔ انہوں نے سیاست کو گالی بنانے کی کوشش کی انہیں محب وطن اپوزیشن ملی ہے ورنہ حکومت روز بےنقاب ہوتی دیکھتےہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو نے قاسم آباد میں نماز عیدالضحی ادا کی نماز کی ادائیگی کے بعد میڈیا گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے تحریک انصاف حکومت کو…
View On WordPress
0 notes
Photo

پیرمحل ؛؛عیدالضحی تمام مکتبہ فکر کے لیے لوگوں کے لیے یکساں اہمیت کاحامل تہوارمعاشرے کے تمام طبقات کو انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے جمیل حیدرشاہ اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل پیرمحل ؛؛عیدالضحی تمام مکتبہ فکر کے لیے لوگوں کے لیے یکساں اہمیت کاحامل تہوار جس میں محبت ایثار سمیت قربانی کاعظیم فلسفہ موجود ہے موجودہ حالات کے پیش نظر عیدا لضحیٰ کے موقع پر امن وامان کے لیے قیام کو یقینی بنانے کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کو انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے ان خیالات کا اظہارجمیل حیدرشاہ اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل نے عیدا لاضحی کے موقع پر شہریوں تاجروں اور مختلف مکتبہ فکر کے سرکردہ رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا اپنے اردگرد کے ماحول پر کڑی نظر رکھنی چاہیے تاکہ خوشی کے اس پر مسرت موقع پر کسی قسم کے بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچاجاسکے دہشت گرد نہ صرف انسانیت کے دشمن ہے بلکہ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے ہر وہ کام جس سے بگاڑ پیدا ہو ان دہشت گردوں کے مقاصد میں شامل ہے جس کو ہم آہنگی اور مذہبی رواداری سے منظم انداز میں ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے عید الضحیٰ کے موقع پرکالعدم تنظیموں کو کھالیں اکھٹی کرنے پرمکمل پابندی عائد ہے باقاعدہ اجازت سے کھالیں اکھٹی کرنے والے سڑکوں پر کیمپ لگا کر کھالیں اکھٹی نہ کریں گے جانوروں کی آلائشیں کھلی جگہوں پر جمع کرنے والوں کے خلاف ��ہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ کا اندراج کروائیں گے حکومت پنجاب کی ہدایا ت پر مکمل عملدرآمد کروائیں گے شہر کی صفائی کو برقرار رکھنے اور قر بانی کے جانوروں کی آلائشیں و دیگر فضلات بروقت اٹھانے اور منتقل کرنے کے لیے میونسپل کمیٹی پیرمحل نے ’’عید صفائی پلان‘‘ کو حتمی شکل دے دی ہے عید الضحیٰ کے تینوں ایام میں تمام افسران اور سینیٹری سٹاف کی چھٹیاں منسوخ رہیں گی ورکرز اپنی خدمات سر انجام دیتے رہیں گے عید قربان کے موقع پر شہر بھر میں اہم مقامات پر آلائش سنٹر قائم کرکے آلائشوں کو زمین میں دباکر تلف کیاجائے گا لاؤڈ اسپیکر پر کھالیں مانگنے والوں اور بغیر پیشگی اجازت لیے مدارس اور کالعدم تنظیموں کے کھالیں اکھٹی کرنے پر مکمل پابندی ہے جس پر مکمل طورپر عملدرآمد ر کروائیں گے خلاف ورزی کی صورت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے بروقت کاروائی کرکے غیر قانونی طریقہ سے جمع کی گئی کھالیں بحق سرکارضبط کریں گے اور فوجداری مقدمات کا اندراج کروائیں گے
0 notes
Text
ایئرپورٹ کے نواح میں جانوروں کی آلائشیں نہ پھینکیں، ترجمان پی آئی اے کی اپیل
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کی جانب سے عیدالضحی کے پر مسرت موقع پر پوری قوم کو مبارک باد کے ساتھ ساتھ خصوصی درخواست کی گئی ہے کہ تمام اہلیان وطن قربانی کے جانوروں کی آلائشیں، اور فضلہ کھلے علاقوں بالخصوص ائیرپورٹ کے اطراف پھیلانے سے گریز کریں۔ ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ آلائشوں پر منڈلانے والے پرندے جہازوں کے “ٹیک آف” اور “لینڈنگ” کے وقت سنگین حادثات کا سبب بنتے ہیں،پرندے ٹکرانے سے ناصرف جہازوں…

View On WordPress
0 notes
Photo

کابل ، امریکی سفارتخانے کے قریب خودکش دھماکہ13 افراد ہلاک ، 9 زخمی کابل (آئی این پی ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی سفارتخانے کے قریب خودکش دھماکے میں13 افرادہلاک جبکہ 9زخمی ہو گئے، افغان طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ منگل کو افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش دھماکے میں13 افراد ہلاک جبکہ 9 زخمی ہو گئے۔افغان وزارت صحت کے افسرکے مطابق خودکش دھماکا کابل میں امریکی سفارتخانے کے قریب ہوا جس میں13 افراد ہلاک اور9 زخمی ہو گئے۔سکیورٹی فورسز نےعلاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیاہے، ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔افغان وزارت داخلہ کے مطابق یہ دھماکا ایسے وقت پر ہوا جب سکیورٹی فورسز کے اہلکار قبل از وقت عیدالضحی کی تنخواہیں لینے کے لیے بینک پہنچنا شروع ہوئے تھے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کے بقول یہ دھماکا شہر کے مصروف چوک مسعود اسکوائر میں ہوا ہے اور اس کے قریب ہی نیشن�� بینک کی برانچ ہے۔دھماکے سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ افغان طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
0 notes
Photo

عیدالضحی پر سیاحت: پابندی کے باوجود پاکستانی سیاح مشہور سیاحتی مقامات تک کیسے غیرقانونی طریقوں سے پہنچ رہے ہیں؟ محمد زبیر خانصحافی5 منٹ قبلگذشتہ ہفتے اسلام آباد سے ایک خاندان مری کی سیاحت کے لیے نکلا۔ مری کے داخلی راستے پر پولیس کھڑی تھی جو گاڑیوں میں موجود افراد کے شناختی کارڈ چیک کر رہی تھی اور صرف انھیں افراد کو آگے جانے کی اجازت تھی جن کے شناختی کارڈ پر تحصیل مری کا پتہ درج تھا۔اس موقع پر مذکورہ خاندان نے دیکھا کہ چیک پوائنٹ سے کچھ پہلے فاصلے فاصلے پر مری کے مقامی لوگ کھڑے ہیں۔ یہ گاڑیوں میں موجود ان سیاحوں کے پاس جاتے اور آفر دیتے کہ اگر وہ کسی مقامی شخص کو اپنی گاڑی میں بیٹھا لیں تو پولیس چوکی باآسانی عبور کی جا سکتی ہے۔باڑیاں مری کے علاقے میں یہ ’خدمات‘ سرانجام دینے والے مقامی شخص محمد ناصر نے بتایا کہ وہ عیدالفطر کی چھٹیوں میں اپنے علاقے کے دوستوں کے ہمراہ سٹرک کے کنارے بیٹھے سیاحوں کی گاڑیوں کا یہ تماشا دیکھ رہے تھے کہ کیسے انھیں پولیس چوکی سے واپس بھیجا جا رہا تھا۔’اتنے میں ایک گاڑی جس میں ایک خاندان موجود تھا ہمارے پاس آ کر رکی۔ گاڑی میں بیٹھے افراد نے ہم سے پوچھا کہ ہم میں سے کسی کے پاس مقامی شناختی کارڈ موجود ہے۔ جس پر میں نے ہاں میں جواب دیا تو انھوں نے درخواست کی کہ ہمارے ساتھ گاڑی میں بیٹھو جب پولیس والے شناختی کارڈ مانگیں تو اپنا شناختی کارڈ دینا اور ناکہ کراس کرنے کے بعد اُتر جانا۔‘محمد ناصر کے مطابق ایسے ہی ہوا اور انھیں گاڑی سے اتارتے وقت کچھ رقم بھی دی گئی۔محمد ناصر کورونا سے قبل ایک ہوٹل میں ویٹر تھے مگر ہوٹل بند ہونے کے بعد وہ بیروزگار ہو گئے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس واقعے کے بعد انھیں کمائی کا نیا طریقہ مل گیا۔ ’اب دن میں اگر چار، پانچ گاڑیوں کو بھی ناکہ کراس کرا دوں تو دو سے پانچ ہزار تک مل جاتے ہیں۔‘،تصویر کا ذریعہShaukat Salar،تصویر کا کیپشنناران کا داخلی راستہ، 14 جولائی کو لی گئی تصویرمری، ایبٹ آباد، سوات، مانسہرہ، چترال اور دیگر سیاحتی علاقوں میں اب بہت سے مقامی لوگ یہ کام کر رہے ہیں اور اس کے عوض وہ ہر گاڑی سے پانچ سو سے لے کر دو ہزار روپے تک طلب کرتے ہیں۔یہ اور اس سے ملتے جلتے بہت سے ’غیرقانونی‘ حربے ایسے ہیں جن کا استعمال کر کے مختصر تعداد میں سیاح مشہور سیاحتی مقامات تک پہنچنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔رابطہ کرنے پر ڈسڑکٹ پولیس آفیسر مانسہرہ صادق بلوچ نے بتایا کہ مانسہرہ پولیس نے کم از کم چار ایسے مقامی افراد پر مقدمات درج کیے ہیں جو کہ سیاحوں کو ناران کاغان لے جانے کی کوشش کر رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ مقامی افراد کی جانب سے پیسوں کے عوض سیاحوں کو غیرقانونی طور پر مدد کرنے کی بات پولیس فورس کے علم میں ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔مقامی افراد کے علاوہ سیاحت کی صنعت سے وابستہ افراد کیسے اپنے کسٹمرز کو ان مقامات تک پہنچانے میں کامیاب ہو رہے ہیں اس کا ذکر آگے چل کر، اس سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ کیا عیدالضحی کے موقع پر بھی سیاحت پر پابندی عائد رہے گی۔’پورے ملک میں سیاحت پر پابندی ہے‘پاکستان میں عموما لوگ عیدین کے موقع پر ملنے والی چھٹیوں کے دوران سیر و تفریح کی غرض سے ملک کے مختلف سیاحتی مقامات کا رُخ کرتے ہیں۔رواں برس کورونا کی عالمی وبا کے باعث صورتحال کافی مختلف ہے۔پاکستان میں سیاحت پر عائد سخت پابندیوں کے باوجود عید الفطر کے موقع پر لوگ اپنے گھروں سے نکلے مگر بیشتر کو اُن کی منزل مقصود نہ مل سکی کیونکہ ملک کے مشہور سیاحتی مقامات کے داخلی راستوں پر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے چیک پوائنٹس قائم کی گئی تھیں جہاں سے سیاحوں کو واپس بھیجا جاتا رہا۔اب عید الضحی کی آمد آمد ہے اور گرمی کے ستائے مگر سیاحت کے شوقین افراد کے ذہن میں ایک ہی سوال کلبلا رہا ہے اور وہ یہ کہ کیا عیدالضحی کی چھٹیاں بھی انھیں گھر بیٹھ کر گزارنی پڑیں گی یا وہ ملک کے شمالی علاقہ جات اور دیگر ٹھنڈے سیاحتی مقامات کا رخ کر پائیں گے۔حکومت کی جانب سے یہ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ عید الضحی کے موقع پر بھی سیاحت پر عائد پابندی جاری رہے گئی اور وزیر اعظم عمران خان بارہا اپنی تقریروں میں ان خدشات کا اظہار کر چکے ہیں کہ اگر عید الضحی پر احتیاط نہ کی گئی تو وائرس زیادہ پھیل سکتا ہے۔محکمہ سیاحت گلگت بلتستاں کے ڈائریکٹر محمد اقبال کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں لگ نہیں رہا کہ حکومت کی جانب سے عید الضحی کے موقع پر سیاحت کی اجازت دی جائے۔،تصویر کا ذریعہShaukat Salar،تصویر کا کیپشنجھیل سیف الملوک، 14 جولائی کو لی گئی تصویرانھوں نے بتایا کہ اس وقت پورے ملک میں سیاحت پر مکمل پابندی عائد ہے اور کوئی ایک ایسا سیاحتی مقام نہیں جہاں غیرمقامی افراد کو جانے کی اجازت ہو۔خیبرپختونخوا انتظامیہ کے مطابق شمالی علاقہ جات کے سیاحتی مقامات مالاکنڈ، ہزارہ ڈویثرن کے علاوہ گلگت بلتستان کے داخلی راستوں پر عید الضحی کے موقع پر پولیس موجود ہو گئی جو صرف مقامی لوگوں ہی کو جانے کی اجازت دے گئی۔سیاحت کی صنعت سے جڑے افراد کیسے مدد کر رہے ہیں؟مقامی افراد کے علاوہ سیاحت اور خاص طور پر ہوٹلز کی صنعت سے وابستہ افراد بھی سیاحوں کی ڈھکے چھپے مدد کر رہے ہیں۔اگر سیاحوں نے کسی مقامی ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس میں اپنے بکنگ کروا رکھی ہے تو ہوٹل والے پہلے ہی اپنے سٹاف کے کسی رکن کو پولیس چیک پوائنٹ پر مہمانوں کو ریسیو کرنے بھیج دیتے ہیں۔طریقہ کار وہی ہے یعنی ہوٹل کے عملے کا رکن ڈرائیونگ سیٹ سنبھالتا ہے اور پولیس ناکے پر اپنا شناختی کارڈ دکھا کر گاڑی آگے بڑھا دیتا ہے۔ اس کے علاوہ مقامی سیاحت سے جڑے افراد سیاحوں کو اپنا فون نمبر بھی فراہم کرتے ہیں۔ اگر پولیس ناکے پر روکے تو پولیس کو بتایا جاتا ہے کہ ہم مقامی افراد کے مہمان ہیں اور پولیس اہلکار کی فون کے ذریعے مقامی فرد سے بات کروائی جاتی ہے جو بتاتا ہے کہ یہ ہمارے رشتہ دار ہیں اور ہمارے گھر آ رہے ہیں۔سیاح خاندان ملتان سے ناران اور پھر سوات کیسے پہنچے؟،تصویر کا کیپشن(فائل فوٹو)اس صورتحال میں رینٹ اے کار اور ٹور آپریٹرز کمپنیوں نے بھی نت نئے طریقے اختیار کر لیے ہیں۔ملتان کے رہائشی حسین اکبر اور ان کے خاندان نے گذشتہ دونوں ملتان سے کاغان، ناران اور پھر کالام اور سوات تک سیاحتی سفر کیا تھا۔حسین اکبر بتاتے ہیں کہ اس ٹور کے لیے جب انھوں نے ٹور آپریٹر سے بات کی تو انھیں بتایا گیا کہ پابندی کے باوجود کوئی مسئلہ نہیں ہے۔’اسلام آباد پہنچ کر ٹور آپریٹر نے ہمیں دو گاڑیاں فراہم کیں۔ ہمیں پہلے ناران کاغان جانا تھا۔ ان گاڑیوں کے دونوں ڈرائیوروں کا تعلق ضلع مانسہرہ سے تھا۔ ہر ناکے پر دونوں ڈرائیور اپنا شناختی کارڈ دکھاتے اور سکون سے گزر جاتے تھے۔‘حسین اکبر کے مطابق اسلام آباد سے وہ سیدھے کاغان پہنچے جہاں پر بہت زیادہ رش تو نہیں تھا مگر سیاح موجود تھے۔ ہوٹل چھپ چھپا کر کھلے ہوئے تھے اور سروسز کا معیار بھی تسلی بخش تھا۔حسین اکبر کے مطابق واپسی پر ہزارہ موٹر وے پر ان دونوں گاڑیوں کے ڈرائیور تبدیل ہو گئے اور اب دونوں ڈرائیوروں کا تعلق سوات سے تھا۔ کالام تک جہاں بھی ناکہ ہوتا یہ دونوں ڈرائیور اپنا شناختی کارڈ دکھاتے اور واپسی پر انھوں نے ہمیں اسلام آباد ڈراپ کر دیا۔ڈی پی او مانسہرہ صادق بلوچ کہتے ہیں کہ ’جب ایک انتہائی بااثر سیاح جو کہ قیمتی گاڑی پر کراچی یا کسی اور بڑے شہر سے چلتا ہے تو اس کو نہ تو سندھ اورنہ ہی پنجاب کی حدود میں روکا جاتا ہے۔ اس طرح سارا دباؤ ہم پر آ جاتا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ اس کے باوجود پولیس جوان سارا دن ایسے افراد کی گاڑیوں کو روکتے ہیں، ان کا دباؤ برداشت کرتے ہیں جو کچھ ان سے ممکن ہوتا ہے احکامات پر عمل در آمد کے لیے کرواتے ہیں۔’سرکاری افسران بھی مددگار‘ایک اور طریقہ بھی کافی زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے جس میں مبینہ طور پر سیاحتی مقامات پر تعینات سرکاری اداروں کے افسران بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔مقامی افراد نے بتایا کہ عموما ہوتا اس طرح ہے کہ مختلف سرکاری محکموں میں خدمات انجام دینے والے افسران کا پہلے نام استعمال کیا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ہم ان کے مہمان ہیں۔’اگر اس طرح کام چل جائے تو ٹھیک لیکن اگر اس طرح کام نہ چلے تو پھر ان کے دفاتر کے نمبر دیے جاتے ہیں، جہاں پر موجود عملہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ صاحب کے مہمان آ رہے ہیں۔‘اس سے ملتا جلتا طریقہ سرکاری اہلکار بھی سیاحت کے لیے اختیار کرتے ہیں۔ کسی بھی ناکے پر پہنچ کر پولیس اہلکاروں کو بتاتے ہیں کہ وہ فلاں سرکاری محکمے میں ملازم ہیں اور ضروری اور سرکاری کام سے جا رہے ہیں۔ایبٹ آباد کے چیک پوسٹ پر خدمات انجام دینے والے ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ’کچھ سیاح تو اتنے بااثر ہوتے ہیں کہ ان سے بات کرنا بھی ہمارے لیے ممکن نہیں ہوتا۔ ایسی گاڑیوں کو جب ہم روکتے ہیں تو وہ رکتے ہی ہماری بات مقامی بڑے سرکاری افسر سے کرواتے ہیں۔ جس کے بعد ہمارے لیے ان کو روکنا ممکن نہیں ہوتا ہے۔‘سستے کرایوں کی وجہ سے بھی سیاح راغب،تصویر کا ذریعہGetty Images،تصویر کا کیپشنکیلاش میلہ (فائل فوٹو)گلگت بلتستان اور ��یگر تمام سیاحتی مقامات پر مئی سے اکتوبر تک سب سے زیادہ آنے والے سیاحوں کا تعلق کراچی سے ہوتا ہے۔کراچی کے ایک ٹور آپریٹر سے پوچھا گیا تو انھوں نے بتایا رواں سیزن میں بھی کراچی سے بہت سے سیاح شمالی علاقہ جات کی طرف جا رہے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے سیاحت پر اٹھنے والے اخراجات کم ہو چکے ہیں۔ہوائی سفر سمیت سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے کرائے بہت کم ہو چکے ہیں۔ اسی طرح ان مقامات پرکھانے پینے کے اشیا کی قیمتیں بھی کم ہیں۔اسلام آباد سے کراچی کا فضائی مصروف ترین ہے اور کورونا کے باعث اس وقت اس روٹ پر دو طرفہ کرایہ سولہ ہزار سے لے بیس ہزار تک ہے۔ اس وقت ٹرین کا یک طرفہ کرایہ چھ ہزار سے شروع ہو رہا ہے۔اسی طرح اسلام آباد سے گلگت کا دوطرفہ فضائی ٹکٹ 20700 سے شروع ہو رہا ہے۔ٹور آپریٹر کے مطابق اس صورتحال میں بھی بہت سے کراچی والوں کو یہ ترغیب ملی ہے کہ وہ سیاحت کریں۔ فضائی سفر کرنے والوں کو ایک فائدہ یہ بھی ہو رہا ہے کہ وہ بہت سکون سے بغیر کسی رکاوٹ اور روک ٹوک کے ہوائی سفر کے ذریعے گلگت پہنچ جاتے ہیں جہاں سے آگے کا بندوبست پہلے سے موجود ہوتا ہے۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesاسی طرح سکردو، ہنزہ، ناران، کاغان، سوات، مری اور گلیات کے اندر اس وقت درمیانے درجے کے ہاٹلوں اور گیسٹ ہاوسز کے کرایہ دو ہزار سے شروع ہو کر چار ہزار تک جا رہا ہے جبکہ گذشتہ برس یہی کرایہ اس موسم میں چھ ہزار سے شروع ہو کر بارہ ہزار تک تھا۔عید کے دونوں میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں سے نوجوان اور منچلے سیاح جو کہ عموماً سیاحتی مقامات کے راستوں پر رقص کرتے نظر آتے ہیں ان کو ممکنہ طور پر اس طرح کے سفر کرنے کی اجازت ملنا مشکل ہی معلوم ہوتا ہے۔انتظامیہ کا موقف کیا ہے؟محکمہ سیاحت گلگت بلتستاں کے ڈائریکٹر محمد اقبال کے مطابق گلگت بلتستان میں سیاحت پر مکمل پابندی ہے۔ مقامی لوگوں کے علاوہ دیگر لوگوں کے داخلے پر پابندی ہے تاہم کاروباری مقاصد، سرکاری فرائض اور دیگر اہم امور کی انجام دہی کے لیے سفر کیا جا سکتا ہے۔جب ان سے غیرقانونی ذرائع استعمال کر کے ان مقامات تک پہنچنے والوں کی بابت سوال کیا گیا تو محمد اقبال کا کہنا تھا کہ ’ہو سکتا ہے کہ یہ لوگ جب گلگت بلتستان میں داخل ہوتے ہوں تو اپنے ضروری کاموں کی انجام دہی کے ساتھ کچھ گھوم پھر بھی لیتے ہوں۔‘ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد کے مطابق کچھ معاملات میں لوگوں کو چترال میں داخلے کی اجازت دیتے ہیں، جن میں بہرحال سیاحت شامل نہیں ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کی جانوں کے تحفظ کے لیے سیاحت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ عوام کو اس پر عمل کرنا چاہیے کیونکہ عید الضحی کے دوران خدشات ہیں کہ وائرس زیادہ نہ پھیلے۔ڈسڑکٹ پولیس آفسیر مانسہرہ صادق بلوچ کا کہنا ہے کہ وہ پورے پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ سیاحت کی غرض سے کاغان، ناران، مانسہرہ اور دیگر سیاحتی مقامات کا رخ نہ کریں کیونکہ پولیس ویسے ہی فعال ہے اور سیاحوں کو ان علاقوں میں داخل نہیں ہونے دے گی۔ صادوق بلوچ کا کہنا ہے کہ عید کے موقع پر پولیس مزید سختی کرے گی اور سیاحوں کو روکنے کے لیے جو اقدامات کرنے پڑے وہ کیے جائیں گے۔
0 notes