#عدالت نے نواز شریف کو بڑی خوشخبری سنا دی
Explore tagged Tumblr posts
Text
عدالت نے نواز شریف کو بڑی خوشخبری سنا دی
New Post has been published on https://khouj.com/pakistan/144497/
عدالت نے نواز شریف کو بڑی خوشخبری سنا دی
سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت سے متعلق کیس پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی۔ ڈی جی نیب عرفان نعیم منگی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، جسٹس عامر فاروق نے ڈی جی نیب سے استفسار کیا کہ بار بار عدالت نوٹس کرتے ہیں، تاخیر کیوں ہے۔
عرفان منگی نے جواب دیا کہ کام کی زیادہ ہونے کی وجہ سے تاخیر ہوئی، آئندہ ایسا نہیں ہوگا، عدالت نے ڈی جی نیپ عرفان منگی کی معذرت قبول کر لی۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو 6 ہفتوں کی ضمانت دی تھی، سپریم کورٹ نے مدت مکمل ہونے پر ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے سابق وزیراعظم کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایک بنیاد پر دائر درخواست مسترد ہوتی ہے تو اسی بنیاد پر دوبارہ دائر نہیں ہو سکتی۔کیا نواز شریف کی عدالت میں کوئی نیا گراونڈ بنایا گیا ہے۔ خواجہ حارث نے جواب دیاکہ طبی بنیاد پر درخواست مسترد ہونے پر فریش گراؤنڈز کے ساتھ ویسی ہی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔طبی بنیادوں پر اگر شوگر کی بیماری پر درخواست مسترد ہوتی ہے تو دوبارہ دل کے مرض میں عدالت آ سکتا ہے۔
سابق وزیراعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی دائیں جانب کی شریانوں میں 60 فیصد سے زیادہ بند ہو چکی ہیں، نواز شریف کے دماغ کو خون سپلائی کرنے والے شریان ٹھیک سے کام نہیں کر رہی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیایہ بتائیں 6 ہفتوں میں نواز شریف کا کیا علاج ہوا، جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ چھ ہفتے میں ان کا علاج نہ ہوسکا، نواز شریف کا مرض اتنا بڑھ چکا ہے کہ ان کا علاج یہاں نہیں ہو سکتا۔
وکیل نواز شریف کا کہنا تھا ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو جس علاج کی ضرورت ہے وہ پ��کستان میں ممکن نہیں۔عدالت نے سابق وزیراعظم کی مزید دستاویزات جمع کرانے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔۔ جب کہ العزیزیہ ریفرنس کیس کی مرکزی اپیل پر سماعت 27 جون تک ملتوی کردی۔
0 notes
Text
سپریم کورٹ نے نواز شریف کو بڑی خوشخبری سنا دی
New Post has been published on https://khouj.com/pakistan/116630/
سپریم کورٹ نے نواز شریف کو بڑی خوشخبری سنا دی
سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے بڑی خوشخبری سناتے ہوئے فریقین سے رپورٹ طلب کر لی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا طبی بنیادوں پر معطل کر کے ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی یہ درخواست مسترد کردی تھی۔ سپریم کورٹ میں سماعت کے آغاز پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا ‘نواز شریف کی میڈیکل ہسٹری ہے، آپ نے ان کی ساری رپورٹس لگائی ہیں’۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس، سندھ ہائیکورٹ کا دبنگ فیصلہ
وکیل نواز شریف نے عدالت کو بتایا کہ 29 جولائی 2018 سے نواز شریف کی مختلف میڈیکل رپورٹس لگائی ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا ہمیں تمام میڈیکل رپورٹس پڑھنا ہوں گی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کے معالج ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس ہیں جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ‘ہمیں معلوم ہے نوازشریف کا علاج لندن میں ہوا تھا، 29 جولائی 2018 کی میڈیکل رپورٹس سے پڑھنا شروع کرتے ہیں اور تمام رپورٹس کا جائزہ لیتے ہیں۔
چیف جسٹس نے خوجاہ حارث سے استفسار کیا لندن کی رپورٹس یہاں کے ڈاکٹرز کو نہیں دی گئیں، ہم پمز کی پہلی رپورٹس دیکھنا چاہیں گے، پہلی رپورٹ میں نواز شریف کی عمر 65 اور دوسری میں 69 سال ہے، ڈاکٹر نے نواز شریف کی عمر 4 سال بڑھا دی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا 17 جنوری 2019 کو نواز شریف کی دوسری میڈیکل رپورٹ آئی، دوسری رپورٹ کے مطابق نواز شریف کا بلڈ پریشر کافی زیادہ ہے، انہیں گردے میں پتھری، ہیپا ٹائٹس، شوگر اور دل کا عارضہ ہے، رپورٹس اس لیے دیکھ رہے ہیں کہ کیا انہیں یہ چاروں پرانی بیماریاں ہیں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا سب کو معلوم ہے کہ نواز شریف مختلف بیماریوں کی ادویات استعمال کرتے ہیں، الیکشن سے قبل نواز شریف جلسے جلوس اور ریلیاں بھی نکالتے رہے ہیں۔ کمرہ عدالت نمبر ایک میں محدود نشستوں کے باعث خصوصی سیکیورٹی پاس جاری کیے گئے جہاں صرف وکلاء ، درخواست گزار اور فریقین کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سردار ایاز صادق، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، حمزہ شہباز اور راجا ظفرالحق کمرہ عدالت میں موجود رہے۔ یاد رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی اور وہ یہ سزا لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں کاٹ رہے ہیں۔
0 notes