Tumgik
#سنگل
shazi-1 · 7 months
Note
ہر قیمتی چیز ہمیشہ سنگل ہوتی ہے
جیسے سورج، چاند اور تم
مجھے تنہائی کی عادت ہے میری بات چھوڑیں
یہ لیجے آپ کا گھر آ گیا ہے ہات چھوڑیں ...
4 notes · View notes
googlynewstv · 25 days
Text
وزیراعظم سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات،کراچی کیلئے تجاویز پیش کیں
وزیراعظم شہبازشریف سے خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات،عوامی خوشحالی،کراچی کے شہریوں کی بہتری کیلئے تجاویز پیش کیں۔  ایم کیو ایم کے وفد وفد نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں معاشی پالیسیوں کی بدولت مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آنے پر وزیرِاعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔وفد نے وزیرِ اعظم کی کاروبار دوست پالیسیوں اور برآمدی صنعت کی ترقی کیلئے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ وفد نے وزیرِ اعظم…
0 notes
airnews-arngbad · 2 months
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 29 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ  :  ۲۹ ؍جولائی  ۲۰۲۴؁ ء
وقت  :  صبح  ۹.۰۰   سے  ۹.۱۰   بجے 
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑھ سکتا ہے  ‘  وزیر اعظم نریندر مودی کا 
من کی بات پروگرام سے خطاب 
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ  ‘  تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز 
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت  ‘  ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ 
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعظم نے من کی بات پروگرام سے ملک کی عوام سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقا فت پر فخر محسوس کر تا ہے ۔ بھارت میں بھی تہذیب و ثقا فت کو بہت اہمیت دی جا تی ہے ۔ انھوں نے پبلک آرٹ آف انڈیا اِس اسکیم کا ذکر بھی کیا ۔ عوامی فنون کو عام کرنے کے لیے فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کر وانے کے لیے یہ پلیٹ فارم ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ  15؍ اگست کے موقع پر ہر گھر ترنگا مہم میں حصہ لیں  اور  اِس کے ساتھ فوٹو کھچوا کر ویب سائٹ پر اپلوڈ کر یں۔
 ہر گھر ترنگا مہم کی اہمیت بتلا تے ہوئے انھوں نے کہا کہ ...
’’  جب کالو نی  یا  سو سائٹی کے ایک ایک گھر پر ترنگا لہرا تا ہے تو دیکھتے ہی دیکھتے دوسرے گھروں پر بھی ترنگا دکھنے لگتا ہے ۔ 
یعنی ہر گھر ترنگا ابھیان ترنگے کی شان میں ایک یونیک فیسٹول بن چکا ہے ‘‘
یوم آزادی کے موقعے پر ہونے والے خطاب کے لیے ہر سال کی طرح اس بار بھی عوام  مائے جی او وی  یا  نمو ایپ پر وزٹ کر نے کی اپیل انھوں نے کی ۔ دنیا بھر میں فی الحال پیرس اولمپک کی دھوم ہے ۔ اولمپک کی وجہ سے اپنے کھلاڑیوں کو عالمی پلیٹ فارم پر ترنگا لہرانے کے لیے موقع فراہم  ہوتا ہے ۔ اِس لیے ملکی عوام اپنے کھلاڑیوں  کی حوصلہ افزائی کریں ۔ وزیر اعظم نے کھا دی ہینڈ لوم صنعت کو بڑ ھا وا دینے کی اپیل کی ۔ اِس موقع پر انھوں نے مہا راشٹر کے پیٹھن  اور  وِدربھ کی ہینڈ بلاک پرنٹ کی صنعت کا ذکر کیا ۔
***** ***** ***** 
بی جے پی کی حکو مت والی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ  و  نائب وزراء اعلیٰ کے دہلی میں ہوئی 2؍ روزہ کانفرنس کا کل اختتام ہوا ۔ اِس میں وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکو مت  اور  ریاستی حکو مت ایک ساتھ عوامی فلاح کی کوشش کر یںگے ۔ تب ہی قومی فلاح کو پا سکتے ہیں ۔ تر قی یافتہ بھارت کے تصور میں وراثت کی تر قی کے ساتھ ساتھ وراثت کی تخلیق بھی اہم ہے ۔ اِس کانفرنس میں  13؍ وزراء اعلیٰ  و  15؍  نائب وزراء اعلیٰ نے شر کت کی ۔
***** ***** ***** 
  قانون ساز کونسل کے منتخب اراکین کی حلف بر داری تقریب گزشتہ روز قانون ساز کونسل کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی جس میں قانون ساز کونسل کی ڈپٹی اسپیکر نیلم گورہے نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا ۔ پنکجا منڈے  ‘  ساد بھائو کھوت  ‘ پری نئے پھوکے  ‘  یو گیش ٹیڑیکر  ‘  امِت گور کھے  ‘  بھائو نا گئو لی  ‘  کُر پال تو ما نے  ’  پر گیا سا تو  ‘ راجیش وِٹیکر  ‘  شیواجی رائو گر جے  اور  ملند ناروے کرنے حلف لیا ۔
***** ***** ***** 
مرکزی وزیر خزا نہ نِر ملا سیتا رمن کے ذریعہ حال ہی میں پیش کیے گئے بجٹ کو سابق وزیر مملکت برائے خزا نہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے عوام کے لیے راحت بخش قرار دیا  وہ  کل جالنہ میں صحافتی کانفرنس سے مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے تر قی یافتہ بھارت کا تصور پیش کیا  اور   140؍ کروڑ  عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکو مت کو شش کر رہی ہے ۔ اِس بجٹ میں پال گھر ضلع کے توسیعی بند رگاہ منصوبے کے لیے  75؍ ہزار  کروڑ  روپئے جبکہ مراٹھواڑہ  اور  وِدربھ کے آبپاشی منصوبے کے لیے  600؍ کروڑ  روپئے منظور ہوئے ہیں ۔
***** ***** ***** 
پیرس اولمپک میں نشا نہ بازی میں  10؍ میٹر ایئر پستول زمرہ میں بھارت کی منو بھا کر نے کانسے کا تمغہ حاصل کر کے تاریخ رقم کی ہے ۔ یہ نشانہ بازی میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون قرار پائی ۔ اِس مرتبہ اولمپک میں تمغہ جیتنے والی خاتون کا اعزاز بھی انھوں نے حاصل کیا ۔ صدر جمہوریہ دروپدی مُر مو  اور  وزیر اعظم نریندر مودی نے منو بھا کر کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اولمپک میں نشا نہ بازی کے سنگل زمرہ میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون قرار پا نے پر بہت اہم کامیابی ہے ۔ مرکزی وزیر کھیل منسکھ مانڈویہ وزیر داخلہ امِت شاہ نے بھی منو بھا کر کی ستائش کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے   اور  نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مہاراشٹر کی اولمپک تنظیم کی جانب سے منو بھا کر کی ستائش کی ۔
***** ***** ***** 
دریں اثناء اِس ٹور نا منٹ میں کل خواتین کے  10؍ میٹر ایئر رائفل میں بھارت کی رمیتا جِندال آخری رائونڈ میں داخل ہوئی ۔ انھوں نے  631؍ عشاریہ 5؍ فیصد پوائنٹ حاصل کر کے پانچویں پو زیشن حاصل کی ۔ بھارتی وقت کے مطا بق آج دو پہر ایک بجے آخری رائونڈ ہو گا ۔
کشتی رانی کھلاڑی بلراج پنور نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے ۔
بیڈ منٹن میں خواتین سنگل میں پی وی سندھو نے شروعاتی مقابلہ میں اپنے مد مقابل کھلاڑی  کو 21 - 6 , 21 -  9 ؍  سے شکست دی جبکہ مردوں کے سنگل زمرہ میں ایچ ایس پر نائے نے بھی فاتحانہ شروعات کی ۔
***** ***** ***** 
ٹیبل ٹینس میں خواتین کے سنگل زمرہ میں شری جا اکو لا  اور  مینکا بترا  اگلے رائونڈ میں داخل ہوئیں ۔ مر دوں کے سنگل زمرہ میںبھارت کے شرتھ کمل کو سلوانیہ کے کھلاڑی سے شکست ہوئی ۔ مُکے بازی میں خواتین کے  50؍ کلو وزنی زمرہ میں بھارت کی نکہت زرین نے کوارٹر فائنل میں جگہ بنا لی ہے  اور  آئندہ ایک اگست کو اُن کا مقابلہ چین کی ویو  سے ہو گا ۔
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
مردوں کے کر کٹ میں کل پلّے  کے لیے میں ہوئے دوسرےT- 20 ؍ مقابلے میں بھارت نے شری لنکا کو ڈک ورتھ لو ئس قانون کے مطابق  7؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ سری لنکا نے پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں 9؍ وکٹ پر  161؍ رن بنائے ۔ روی بشنوئی نے  3؍ وکٹ لیے ۔ بارش کی رکاوٹ کی وجہ سے بھارت کو ڈک ور تھ لو ئس قانون کے مطا بق  8؍ اووروں میں  78؍ رنوں کا ہدف دیا گیا ۔ بھارتی ٹیم نے 6 ؍ اوور  اور  3؍ گیندوں میں 81؍ رن اسکور کیے ۔  3؍ مقابلوں کی سیریز کا تیسرا مقابلہ کل کھیلا جائے گا ۔
***** ***** ***** 
خواتین کے T-20 ؍ ایشیا ٹور نا منٹ مقابلے میں بھارت کو رنر اپ پر اکتفا کر نا پڑا ۔کل سر ی لنکا کے دامبو لا میں ہوئے آخری مقابلے میں میز بان سری لنکا ٹیم نے بھارت کو 8؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ بھارتی خواتین نے پلے بلّے بازی کر تے  ہوئے مقررہ  اوورس میں 6؍ وکٹ پر  165؍ رن بنئاے ۔ سری لنکا کی خواتین نے یہ ہدفت  19؍ ویں  اوور میں حاصل کیا ۔
***** ***** *****
اننا صاحب پاٹل معاشی پسماندہ تر قی بورڈ کی جانب سے خواہش مند نو جوانوں کو مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے  اور  انھیں  کاروباری بنا یا جا رہا ہے ۔ کار پوریشن  اور  حکو مت مراٹھا سماج کی ہمہ جہت تر قی کے لیے پُر عزم ہیں ۔ اِن خیا لات کا اظہار بورڈ کے صدر  نریندر پاٹل نے کیا ۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلع کے کنڑ میں مستدین کے ایک پروگرام سے وہ مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے ایک لاکھ مراٹھا کو کاروباری بنا نے کا عزم ہے ۔ جس کے لیے یہ پروگرام رکھا گیا ہے ۔ مراٹھا سماج کی ہمہ جہت ترقی کے لیے حکو مت نے  سارتھی کے ذریعہ مختلف اسکیمیں چلائی ہے ۔
***** ***** *****
دھا را شیو ضلعے میں  ’’  وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن  ‘‘  اسکیم کے لیے  17؍ ہزار  اہل در خواست دہندگان کو تعلقہ کمیٹی نےمنظوری دی ہے ۔ جبکہ ضلعے میں 4؍ لاکھ سے زائد خواتین کو اِس اسکیم سے مستفید کرنے کی ضلع انتظامیہ نے منصوبہ بندی کی ہے ۔ اِس ا سکیم کے لیے اب تک دیہی  اور  شہری حدود سے ایک لاکھ  79؍ ہزار  995؍ خواتین کی در خواستیں موصول ہو چکی ہیں ۔ ضلع انتظامیہ نے زیادہ سے زیادہ خواتین سے اسکیم کا فائدہ اٹھا نے کی اپیل کی ہے ۔
***** ***** *****
آ شاڑھی واری کی تقریبات ختم ہونے کے بعد شیو گائوں کی جانب جانے والی سنت گجا نن مہاراج کی پالکی کل بیڑ شہر میں داخل ہوئی ۔ رم جھم بارش کے دوران عقیدتمندوں نے زو ردار نعروں کے ساتھ پالکی کااستقبال کیا ۔ اِس موقع پر سینکڑوں عقیدتمند پالکی کے درشن کے لیے موجود تھے ۔ آج یہ پالکی آگے کے سفر پر روانہ ہو گی ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے کلمنوری تعلقے کے موضع سُکڑی ویر میں بر قی جھٹکے سے ایک نوجوان کسان سمیت  2؍ مویشیوں کی موت ہو گئی ۔ کل صبح کھیت میں کام ختم ہونے کے بعد کسان سُبھاش کھندارے بیل کی جوری واپس کرنے کےلیے جام گو ہان کی جانب جا رہا تھا ۔ سُکڑی ویر تا جام گو ہان راستے پر جنگلی چرند و پرند کے نقصانات سے بچنے کے لیے کچھ کسانوں نے کھیتوں کو تار فینسگ کرکے اِس میں بر قی رو چھوڑ دی ہے ۔ اِن ہی تاروں کی زد میں آ کر کسان سُبھاش کھندارے  اور  2؍ جانور وں کی ہلاکت ہوئی ۔
***** ***** *****
ناندیڑ ضلعے میں عوامی مقامات سمیت مختلف بازاروں سے سر قہ ہونے والے  32؍ لاکھ  89؍ ہزار  205؍ روپئے کے موبائک فون پولس نے ضبط کرلیے ۔ گمشدہ مو بائل فونز کا سُراغ لگانے کے لیے انتظامیہ نے سائبر سیل ‘  مقامی کرائم برانچ  اور  ضلعے کے تمام پولس اسٹیشنوں کے ملازمین پر مشتمل دستے تیار کر کے خصوصی جانچ مہم چلائی تھی ۔ 
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے  ...
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑھ سکتا ہے  ‘  وزیر اعظم نریندر مودی کا 
من کی بات پروگرام سے خطاب 
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ  ‘  تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز 
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت  ‘  ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ 
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
shiningpakistan · 5 months
Text
معیشت کی بحالی کیلئے آخری موقع
Tumblr media
گزشتہ دنوں میری کراچی اور اسلام آباد میں ملکی معیشت پر گہری نظر رکھنے والے دوستوں سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں زیادہ تر نے معیشت کی بحالی کیلئے سخت اقدامات کئے جانے کو آخری موقع (Lifeline) قرار دیا۔ انکا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس اب وقت نہیں کہ وہ ان اقدامات کو مزید موخر کرسکے۔ میں بھی ان سے اتفاق کرتا ہوں کہ پاکستانی معیشت اب اس ڈگر پر آگئی ہے جہاں ہمیں سیاسی سمجھوتوں کے بجائے ملکی مفاد میں سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔ گزشتہ دنوں کراچی میں ملک کے ممتاز صنعتکاروں اور بزنس مینوں کی ایک ’’گریٹ ڈیبیٹ‘‘ اور اسلام آباد میں ’’لیڈرز اِن اسلام آباد بزنس سمٹ‘‘ میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیر خزان�� محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، معاشی ماہرین اور میں نے ملکی معیشت پر اہم تجاویز دیں جس میں معیشت کی بہتری کیلئے اسٹیٹ بینک کے 22 فیصد ڈسکائونٹ ریٹ اور حکومتی اخراجات میں کمی، درآمدات میں اضافہ، ٹیکس نیٹ میں توسیع، خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں PIA، واپڈا، ریلویز، ڈسکوز جو 500 ارب روپے سالانہ کا نقصان کر رہے ہیں، کی فوری نجکاری، صنعتی سیکٹر کو مقابلاتی اور سستی توانائی کی فراہمی شامل ہے۔
دوست ممالک بھی اب مالی امداد کے بجائے پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن اس کیلئے ملک میں امن و امان کی بہتر صورتحال اور سیاسی استحکام اشد ضروری ہے جو موجودہ حالات میں نظر نہیں آرہا۔ بینکوں کی 24 فیصد شرح سود پر کوئی سرمایہ کار نئی صنعت لگانے کو تیار نہیں بلکہ موجودہ صورت حال میں بینکوں کے نجی شعبے کے قرضوں میں 80 فیصد کمی آئی ہے جس سے معاشی گروتھ متاثر ہوئی ہے۔ حکومت کے زیادہ شرح سود پر قرضے لینے کی وجہ سے ہمیں 8500 ارب روپے کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ڈسکائونٹ ریٹ میں کمی لاکر ہم بجٹ خسارے میں 2500 ارب روپے کی کمی لاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ معیشت کی دستاویزی سے ہم 3000 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کر سکتے ہیں۔ صرف رئیل اسٹیٹ، زراعت اور ریٹیل کے شعبوں میں 2000 ارب روپے کی ٹیکس کی چوری ہے۔ حکومت کو اپنے اخراجات میں کمی اور ریونیو یعنی آمدنی میں اضافہ کرنا ہو گا۔ روپے کی قدر کو مصنوعی طور پر کنٹرول کرنے کے نقصانات ہم بھگت چکے ہیں لہٰذا ہمیں روپے کی قدر اور ڈالر ریٹ کو مارکیٹ میکنزم کے حساب سے طلب اور سپلائی کے مطابق رکھنا ہو گا۔ 
Tumblr media
افراط زر یعنی مہنگائی 17.3 فیصد ہو چکی ہے جو مئی 2023 ء میں 38 فیصد کی بلند ترین شرح تک پہنچ چکی تھی اور اسے بتدریج کم کر کے سنگل ڈیجٹ پر لانا ہو گا تاکہ اسٹیٹ بینک کے پالیسی ریٹ میں کمی لائی جاسکے۔ گوکہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں رہتے ہوئے ان اقدامات پر عمل کرنا انتہائی مشکل ہے تاہم ان سے آئندہ 2 سال میں ملکی معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ ہمیں اپنے توانائی اور ٹیکس کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کرنا ہونگی۔ پرانے IPPs معاہدوں کی تجدید ملک میں توانائی کی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے مقابلاتی آفر (Bidding) پر کی جائے تاکہ بجلی نہ خریدنے کی صورت میں حکومت کو کیپسٹی سرچارج کی ناقابل برداشت ادائیگی نہ کرنا پڑے جس کے باعث پاکستان کے گردشی قرضے بڑھ کر ریکارڈ 5500 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ ہمیں ٹیکس نظام میں اصلاحات کی سخت ضرورت ہے۔ زراعت کا شعبہ جس کا معیشت میں حصہ 20 فیصد ہے، بمشکل 1.5 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے جبکہ ٹریڈر جس کا ملکی جی ڈی پی میں 18 فیصد حصہ ہے، بمشکل ایک فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے، یہی حال رئیل اسٹیٹ سیکٹر کا ہے جبکہ صنعتی سیکٹر، جس کا ملکی معیشت میں حصہ 20 فیصد ہے، پر ٹیکسوں کا 65 فیصد بوجھ ہے۔ 
اسی طرح سروس سیکٹر کا جی ڈی پی میں حصہ 60 فیصد ہے لیکن یہ سیکٹر صرف 28 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے لہٰذا ہمیں ملکی معیشت کے ہر سیکٹر سے اس کے حصے کے مطابق ٹیکسوں کی وصولی یقینی بنانا ہو گی جس کیلئے حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنا ہو گی۔ پاکستان کی جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح 9 فیصد ہے جسے بڑھاکر ہمیں خطے کے دیگر ممالک کی طرح 18 فیصد تک لے جانا ہو گا جو آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی شامل ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ خطے میں سب سے زیادہ توانائی کے نرخ، بینکوں کے شرح سود اور ٹیکس ریٹ ہیں جو سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ مہنگی بجلی اور گیس کے نرخ کی وجہ سے ہماری ایکسپورٹس غیر مقابلاتی ہورہی ہیں لہٰذا حکومت کو سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ان تینوں رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا۔ پاکستان کے زراعت اور IT سیکٹرز میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے جنہیں فروغ دیکر ہم فوری طور پر ایکسپورٹس میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ہمیں ایران اور خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور قطر کیساتھ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہو گا۔ 
مجھے خوشی ہے کہ آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کی 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط پاکستان کو موصول ہو گئی ہے جس نے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا ہے۔ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر کے 3 سال یا زیادہ مدت کے قرض پروگرام کی درخواست کی ہے جس پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کا مشن دو ہفتے کے دورے پر پاکستان آئے گا۔ آئی ایم ایف نے پنشن پر ٹیکس کا نفاذ اور پنشن ادائیگی کی مدت میں کمی پر زور دیا ہے۔ اسکے علاوہ حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کیلئے بھی سخت فیصلے کرنا ہونگے۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان کے پاس اب مزید وقت نہیں کہ وہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے ایڈہاک فیصلے کرے۔ حکومت کے پاس یہ آخری موقع ہے کہ وہ مذکورہ اصلاحات پر عملدرآمد کرکے ملک کو معاشی خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے۔
ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
سب جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام ہے، مل کر حکومت بنائیں گے، زرداری، فضل الرحمان اور فاروق ستار بات کریں گے، نواز شریف
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر سامنے آئی ہے، سب جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرتے ہیں، سب کو دعوت دیتے ہیں ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں اور ملک کو بھنور سے نکالیں۔ ماڈل ٹاؤن لاہور میں پارٹی ہیڈکوارٹرز میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میں آپ سب کی آنکھوں میں جیت کی چمک دیکھ رہا ہوں،یہ چمک کہہ رہی ہے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 10 months
Text
جب شیر بلی کی تنخواہ پر کام کرنے لگے
Tumblr media
ویسے پچھتر برس میں ایسا کون سا وزیرِ اعظم یا وزیر گزرا ہے جو لاڈلا ہونے کی سند لیے بغیر اپنے عہدے پر آیا بھی ہو اور ٹک بھی پایا ہو۔ پچپن برس پہلے اپنے بچپن میں رحمے نائی کی دکان سے سردار موچی کے کھوکھے اور تانگہ سٹینڈ کے جیرو کوچوان تک ہر ماجھے ساجھے کن کٹے کو پورے تیقن سے یہی کہتے سنا کہ اگر کوئی امریکہ کا لاڈلا نہ ہو تو اس کی اجازت کے بغیر پتا تک نہیں ہلا سکتا۔ پھر اس آقا جاتی فہرست میں سعودی عرب بھی شامل ہو گیا۔ مگر آج کی جنریشن سمجھتی ہے کہ اب نہ وہ امریکہ رہا نہ اس کے ویسے وفادار۔ سعودی عرب بھی اب پہچانا نہیں جاتا۔ ان دونوں سمیت کسی کو بھی پاکستان کی شکل میں ویسٹ اوپن کارنر پلاٹ کی فی الحال ضرورت نہیں۔ یہ اکیسویں صدی ہے۔ زمانہ بدل گیا ہے۔ اب تو جرنیل جسے چاہیں وہی ہیرو۔ نہ چاہیں تو وہی ہیرو زیرو۔ جو خود کو لاڈلا نہیں سمجھتے انھیں بھی سردار اپنا کام نکلوانے کے لیے اٹھا کے لے جاتا ہے اور اپنی مرضی کے نکاح نامے اور طلاق نامے پر ایک ساتھ دستخط کروا لیتا ہے۔
سندھ کے ایک اسٹیبلشمنٹی چہیتے وزیرِ اعلی جام صادق علی کے بارے میں مشہور تھا کہ جس پر مہربان ہوتے تو سرکاری دکان پر دادا جی کی فاتحہ کے مصداق کوئی بھی پلاٹ یا قطعہِ اراضی بخش دیتے اور جب متعلقہ سیکریٹری ممنمناتا کہ حضور نے جو پلاٹ اپنے جس لاڈلے کو کوڑیوں کے مول بخشا ہے قانون میں اس کی گنجائش نہیں بنتی۔ اس اعتراضِ بے جا پر جام صاحب گرجتے کہ بابا میں نے تیرے کو سیکرٹری مفت کا مشورہ دینے کے لیے نہیں کام کرنے کے لیے رکھا ہے۔ میں نے آرڈر نکال دیا ہے اب اس کے لیے قانون ڈھونڈنا تیرا کام ہے۔ ورنہ قانون مجھے تیرے تبادلے یا ڈیموٹ کرنے یا او ایس ڈی بنا کے کراچی سے نکال کے کشمور میں پھینکنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔ ذرا سی ترمیم و اضافے کے ساتھ یہ ’جام صادق ڈاکٹرائن‘ اسٹیبلشمنٹ بھی اپنا چکی ہے۔ مہربان ہو تو کھل جا سم سم، ہر مقدمہ خارج، ہر موڑ پر سرخ قالین، دانے دنکے کے اسیر ہر کبوتر کو لاڈلے کے کندھے پر بیٹھنے کا اشارہ، ہر قانون و ضابطہ موم کی ناک۔
Tumblr media
سنگ دل ہو جائے تو قدموں تلے سے وہی سرخ قالین کھینچ کر، کبوتروں کو سیٹی بجا کر واپس چھت پر اتار کر، بدلے حقائق کی چلچلاتی دھوپ میں ننگے پاؤں چلواتے ہوئے سوائے جیل کے ہر دروازہ ایک ایک کر کے بند، مقدمات کا مسلسل پتھراؤ، ایک مقدمے میں ضمانت کے بدلے دس نئے پرچے تیار اور کردار کشی کی واشنگ مشین میں ڈال کے دھلائی الگ۔ اب ہر لاڈلا تو ’آج بازار میں پابجولاں چلو‘ نہیں گا سکتا۔ کچھ سائیڈ پکڑ لیتے ہیں، کچھ سیاسی پلاسٹک سرجری کروا لیتے ہیں، کچھ ’باہرلے ملخ‘ چلے جاتے ہیں اور کچھ شیر معافی تلافی کر کے بلی کی تنخواہ پر کام کرنے کے لیے پھر سے آمادہ ہو جاتے ہیں۔ مسئلہ اسٹیبلشمنٹ نہیں ہے کیونکہ مالک مکان کبھی مسئلہ نہیں ہوتا۔ مسئلہ کرائے دار پیدا کرتے ہیں۔ حالانکہ تمام شرائط کاغذ پر طے ہوتی ہیں۔ مثلاً مالک مکان کی اجازت کے بغیر کوئی اضافی کیل دیوار میں نہیں ٹھونکی جائے گی۔ کوئی دروازہ، کھڑکی اور روشندان تبدیل نہیں ہو گا۔ دیواروں کو داغ دھبوں سے پاک رکھا جائے گا۔ کوئی شے تبدیل کروانی ہو تو مالک سے درخواست کی جائے گی۔ اگر اس نے مناسب سمجھا تو درخواست قبول کر لے گا۔ نہ سمجھا تو اس سے فالتو کی جرح نہ کی جاوے۔ کرایہ ہر ماہ کی طے شدہ تاریخ تک پہنچا دیا جائے یا جمع کرا دیا جائے۔
پانی کی موٹر مسلسل نہیں چلے گی۔ تمام یوٹیلٹی بلز باقاعدگی سے مقررہ تاریخ سے پہلے پہلے ادا کرنا ہوں گے۔ ٹوٹ پھوٹ کے نقصان کی بھرپائی بھی کرائے دار کی ذمہ داری ہو گی۔ کرایہ نامہ گیارہ ماہ کے لیے ہو گا۔ مالک مطمئن ہو گا تو معاہدے کی تجدید ہو گی ورنہ گھر خالی کرنا پڑے گا۔ اور اگلا معاہدہ کم از کم دس فیصد اضافی کرائے کے ساتھ ہو گا۔ پھر بھی اگر مالک کو ضرورت ہو یا وہ جز بز ہو جائے تو ایک ماہ کے نوٹس پر گھر خالی کرا سکتا ہے تاکہ اسے اونچے کرائے پر کسی اور کو چڑھا سکے۔ جھگڑا تب شروع ہوتا ہے جب کرائے دار چھ ماہ گزرنے کے بعد اپنے تئیں انوکھا لاڈلا بن کے فرمائشیں شروع کر دیتا ہے، اضافی ایگزاسٹ فین لگوا دو، پانی کی موٹر پرانی ہے اس کی جگہ بڑی موٹر ہونی چاہیے۔ گیلری کی ریلنگ بدصورت ہے اسے بھی بدلنا ہو گا۔ اے سی کے بغیر گزارہ نہیں ہو سکتا لہذا سنگل کے بجائے ڈبل کنکشن کی تار بدلوا دو۔ گھر فوری طور پر خالی نہیں ہو سکتا۔ اس لیے دوسرے برس کے لیے بھی ابھی سے معاہدہ کر لو۔ زبردستی کی تو عدالت جاؤں گا اور کرایہ تمھیں دینے کے بجائے فیصلہ ہونے تک عدالت میں جمع کرواتا رہوں گا وغیرہ وغیرہ۔
تگڑے کرائے دار مالک مکان کو دبا لیتے ہیں۔ مگر ہم نے تو پچھلے پچھتر برس میں کرائے داروں کا سامان ہی سڑک پر دیکھا ہے اور احتجاج یا قانون کی دھمکی دینے پر مالک مکان کے مسٹنڈوں کے ہاتھوں چھترول اور پرچے کا اندیشہ الگ۔ ایسی صورت میں کم از کم اس محلے میں ایسے بدعقلوں کو کوئی اور اپنا مکان کرائے پر نہیں دیتا۔ ہم نے تو یہی دیکھا ہے بھیا۔ 
وسعت اللہ خان  
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
emergingpakistan · 1 year
Text
زرمبادلہ کے ذخائر میں فوری اضافہ کیسے؟
Tumblr media
پاکستان کو اس وقت جن معاشی مسائل کا سامنا ہے اس کی بڑی وجہ ملکی خزانے میں ڈالرز کی قلت ہے۔ اگرچہ حکومت کی طرف سے ڈالر کی ا سمگلنگ کو روکنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ اور بینکوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے۔ تاہم اب ضرورت اس امر کی ہے کہ جن لوگوں نے معاشی غیر یقینی کی وجہ سے ڈالر خرید کر اپنے پاس جمع کئے ہوئے ہیں انہیں یہ ڈالر بینکوں میں جمع کروانے پر راغب کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں حکومت کو شہریوں سے اپیل کرنی چاہئے کہ پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لئے جو شہری ڈالر اپنے پاس رکھنے کی بجائے بینکوں میں جمع کروائیں گے انہیں اور ان کے سرمائے کو مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ یقین دہانی بھی کروائی جائے کہ جب بھی انہیں اپنے جمع کروائے گئے ڈالرز کی ضرورت ہو گی وہ انہیں فراہم کئے جائیں گے۔ برٹش پاؤنڈز، یورو، سعودی ریال اور اماراتی درہم سمیت دیگر غیر ملکی کرنسیوں کے حوالے سے بھی پالیسی متعارف کروائی جا سکتی ہے۔ اس طرح قومی خزانے یا زرمبادلہ کے ذخائر میں فوری نمایاں اضافہ ہو جائے گا اور پاکستان کو غیر ملکی مالیاتی اداروں اور درآمدات کے حوالے سے ادائیگیوں میں درپیش مالیاتی دباؤ سے نجات مل جائے گی۔
اس سلسلے میں بینکوں کی جانب سے شہریوں کو غیر ملکی کرنسی میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لئے نرم شرائط پر ترجیحی سروسز فراہم کرنی چاہئے۔ اس سلسلے میں حکومت کو فوری پالیسی بنا کر اس کا اعلان کرنا چاہئے کہ آئندہ دس دن یا ایک مہینے کے اندر اس سہولت سے فائدہ اٹھانے والے شہریوں سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کی جائے گی کہ ان کے پاس یہ ڈالرز یا غیر ملکی کرنسی کب اور کہاں سے آئی ہے بلکہ انہیں مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اس حوالے سے یہ پالیسی بھی بنائی جا سکتی ہے کہ کوئی شہری کتنی مالیت کی غیر ملکی کرنسی اپنے پاس رکھ سکتا ہے تاکہ مقررہ مالیت سے زیادہ غیر ملکی کرنسی اپنے پاس رکھنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔ اس سلسلے میں کم از کم پانچ ہزار ڈالرز یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسی کی حد مقرر کی جا سکتی ہے کہ کوئی بھی شہری اپنی فوری ضرورت کیلئے اتنا فارن ایکسچینج اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔ اس سے تسلسل کے ساتھ بیرون ملک سفر کرنے والے ایکسپورٹرز، بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے والدین یا علاج کے لئے بیرون ملک جانے والے شہریوں کے اہلخانہ کو اپنی فوری ضرورت کے پیش نظر درکار غیر ملکی کرنسی مقررہ حد کے مطابق اپنے پاس رکھنے کا قانونی استحقاق حاصل ہو جائے گا اور حکومت کے پاس جمع زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی کوئی بڑا دباؤ نہیں پڑے گا۔ علاوہ ازیں اس اقدام سے فاریکس مارکیٹ میں جاری سٹے بازی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں آنے والے غیر معمولی اتار چڑھاؤ کا بھی تدارک کیا جا سکے گا۔
Tumblr media
اس طرح نہ عالمی سطح پر پاکستان کی مالیاتی ساکھ میں بہتری آئے گی، شہریوں کےبھی حکومت پراعتماد میں اضافہ ہو گا اور وہ بوقت ضرورت باآسانی بینکوں سے ڈالرز یا دیگر غیر ملکی کرنسی حاصل کر سکیں گے۔ یہ اقدام ملک میں مالیاتی نظم ونسق کو بہتر بنانے میں بھی معاون ہو گا اور لوگوں کو غیر ملکی کرنسی کیش میں بیرون ملک لیجانے یا بھیجنے سے نجات مل جائے گی اور وہ بینکنگ چینل کے ذریعے غیر ملکی کرنسی بیرون ملک بھجوا سکیں گے۔ اگر ملک کے مفاد میں وسیع تر تناظر میں دیکھیں تو اس ایک اقدام سے ہی ملک کے بہت سے مسائل میں بہتری آسکتی ہے۔ مثال کے طور پر زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آنے سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم ہو گی جس سے پاکستان کو بیرون ملک سے خام مال اور دیگر اشیائے ضرورت درآمد کرنے پر کم زرمبادلہ خرچ کرنا پڑے گا۔ اس سے نہ صرف ملک میں جاری مہنگائی کی بلند شرح کو نیچے لایا جا سکتا ہے بلکہ پاکستانی ایکسپورٹرز کو بھی برآمدات میں اضافے کے لئے ��ازگار ماحول میسر آئے گا اور وہ اپنی مصنوعات کی قیمت کم کرکے عالمی منڈی سے زیادہ برآمدی آرڈرز حاصل کر سکیں گے۔ علاوہ ازیں ڈالر کی قدر میں کمی سے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی جس سے عام آدمی کو ریلیف میسر آئے گا اور انڈسٹری کی پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو مارک اپ کی شرح کو بھی سنگل ڈیجٹ پر واپس لانے کے لئے سنجید ہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ارباب اقتدار کو یہ بات سمجھنا چاہئے کہ 24 فیصد کی بلند ترین شرح سود کے ساتھ دنیا کے کسی بھی ملک میں انڈسٹری نہیں چلائی جا سکتی ہے بلکہ ایسے حالات میں دنیا کے بڑے سے بڑے ادارے بھی دیوالیہ ہو جاتے ہیں جس سے جہاں عالمی سطح پر ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے وہیں معاشی سرگرمیوں کو بھی بحال ہونے میں لمبا عرصہ لگ جاتا ہے۔ ضروری ہے کہ مارک اپ کی شرح کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ پر واپس لانے کے لئے روڈ میپ کا اعلان کیا جائے تاکہ انڈسٹری کا اعتماد بحال ہو اور پاکستان سے جاری سرمائے کے انخلا کو روک کر مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر راغب کیا جا سکے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مارک اپ میں اضافے کو عمومی طور پر افراط زر میں کمی کے لئے جواز کے طور پر پیش کیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں گزشتہ پانچ سال کے تجربے نے یہ ثابت کیا ہے کہ مارک اپ میں اضافے کی پالیسی نے ملک کو نقصان ہی پہنچایا ہے۔
چوہدری سلامت علی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
apnabannu · 1 year
Text
پرویزالٰہی کی حفاظتی ضمانت،گرفتاری پرپابندی؛ سنگل بنچ کے فیصلے پر حکم امتناعی میں توسیع
http://dlvr.it/St57y2
0 notes
cryptoguys657 · 2 years
Text
16 سال سے قابض اسلام آباد پولیس کو سی ڈی اے فلیٹس خالی کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے فلیٹس پر اسلام آباد پولیس کا قبضہ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے 16 سال تک فلیٹس پر قابض پولیس حکام کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق سی ڈی اے کے فلیٹس پر قبضے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے فیصلہ سنادیا جس میں جسٹس محسن اختر اور جسٹس طارق محمود جہانگیری شامل تھے۔ ہائی کورٹ نے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فلیٹس خالی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years
Text
نظام حیدرآباد کی جائیدادوں کے معاملات میں بے قاعدگیوں پر چیف جسٹس کی برہمی - Siasat Daily
سی بی آئی یا انفورسمنٹ سے تحقیقات کی دھمکی، سنگل جج کے مشتبہ احکامات کی تحقیقات کا حکمحیدرآباد۔10۔ فروری (سیاست نیوز) چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس اجل بھویاں کی زیر قیادت ڈیویژن بنچ نے نظام حیدرآباد کی جائیدادوں سے متعلق تنازعات کی سی بی آئی یا انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے ذریعہ تحقیقات کی دھمکی دی ہے۔ اراضی تنازعہ سے متعلق ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس اجل بھویاں نے کہا کہ نظام حیدرآباد کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
762175 · 2 years
Text
الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں اس پر عدالتی فیصلے موجود ہیں: عدالت
لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر کی جانب سے آئینی طور پر مقررہ مدت میں انتخابات یقینی بنانے کے لیے متفرق درخواستوں  پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں اور اس پر عدالتی فیصلے موجود ہیں۔ جسٹس جواد حسن پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے جمعرات کو اسد عمر کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ’ہم نے ایسا حکم دینا ہے جس پر عمل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 1 month
Text
3ممالک کو آپس میں ملانے والے برج کی تصویر وائرل
دریائے رائن تھری کنٹریز نامی برج 3 یورپی ممالک کو آپس میں جوڑتا ہے جس سے سیاح ایک دن میں 3 ملکوں کی سیر کرسکتے ہیں۔ طویل سنگل سسپنشن برج ہے جو دریائے رائن کے اوپر تعمیر کیا گیا ۔90لاکھ یورو کی لاگت سے تعمیر ہونے والا یہ برج سوئٹزر لینڈ، جرمنی اور فرانس کو آپس میں ملارہا ہے۔ دریا کے اوپر برج کے حصے میں کوئی مرکزی ستون موجود نہیں اور اسی لیے یہ جدید انجینئرنگ کا شاہکار بن چکا۔برج پیدل چلنے والے اور…
0 notes
gamekai · 2 years
Text
الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں اس پر عدالتی فیصلے موجود ہیں: عدالت
لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر کی جانب سے آئینی طور پر مقررہ مدت میں انتخابات یقینی بنانے کے لیے متفرق درخواستوں  پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں اور اس پر عدالتی فیصلے موجود ہیں۔ جسٹس جواد حسن پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے جمعرات کو اسد عمر کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ’ہم نے ایسا حکم دینا ہے جس پر عمل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
پاکستانی اداکارہ میشا شفیع کی حجاب کے ساتھ تصویر وائرل
پاکستانی اداکارہ میشا شفیع کی حجاب کے ساتھ تصویر وائرل
یہ تصویر اداکارہ کی نئی آنے والی فلم ’مَس ٹیش‘ کی ہے (فوٹو: انسٹاگرام) ٹورنٹو: پاکستان کی معروف گلوکار اور اداکارہ میشا شفیع کی حجاب کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ یہ تصویر اداکارہ کی نئی آنے والی فلم ’مَس ٹیش‘ کی ہے اور اسے میشا شفیع نے خود ہی انسٹاگرام پر پوسٹ کیا ہے۔ اداکارہ نے عمران جے خان کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم کا ایک سنگل شاٹ اپنے مداحوں کے سامنے پیش کیا ہے جس میں انہوں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 9 months
Text
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب سزا یافتہ افراد کی نااہلی کی مدت 10 سال بحال کردی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کیسز میں سزا یافتہ افراد کیلئے 10 سالہ نااہلی کی مدت بحال کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کا فیصلہ ڈویژن بنچ نے معطل کردیا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سزا یافتہ افراد کے الیکشن لڑنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ نیب نے عدالت سے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ الیکشن لڑنے کے لیے نیب سزا یافتہ کی 10 سال نااہلی کی مدت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 2 years
Text
ترک اپوزیشن صدارتی انتخابات جیت سکتی ہے
Tumblr media
ترکیہ میں 2023ء میں ایک ساتھ ہونے جا رہے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات تاریخ کے اہم ترین انتخابات تصور کئے جا رہے ہیں اور دنیا بھر کی نظریں ابھی سے ان انتخابات کی جانب مرکوز ہیں۔ صدر ایردوان کے لئے یہ انتخابات ماضی کے تمام انتخابات سے یکسر مختلف ہیں اور پہلی بار ان کو اپنے بیس سالہ دور اقتدار میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ترکیہ میں آنے والے زلزلوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے جب کہ اپوزیشن اپنے آپ کو اس وقت مسندِ اقتدار پر بیٹھنے کے سہا��ے خواب کو حقیقت کےروپ میں دیکھ رہی ہے۔ اس بار بھی ترکیہ میں انتخابی صورتِ حال 2002ء کی صورتِ حال سے کافی حد تک مشابہت رکھتی ہے۔ (اگرچہ ابھی انتخابات میں دو ماہ باقی ہیں) اور اس بار بیس سال بعد پہلی بار اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہے۔ اگرچہ آق پارٹی بیس سال سے برسر اقتدار ہے اور اسے عوامی حمایت بھی حاصل ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اب اس کی حمایت میں کمی آتی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود رائے شماری کے نمایاں ادارے صدر ایردوان کے صدارتی انتخابات بڑی آسانی سے جیتنے سے متعلق سروے پیش گوئی کر رہے ہیں (اس قسم کے سرویز ذاتی رائے کے مطابق آق پارٹی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں)۔ 
شاید اس کی وجہ ان کمپنیوں پر بر سراقتدار آق پارٹی کا دبائو ہو سکتا ہے جب کہ عوامی جوش و خروش اور دیگر سرویز کمپنیوں کے سروے سے یہ حقیقت آشکار ہو رہی ہے کہ اپوزیشن جماعتوں پر مبنی ’’ ملت اتحاد ‘‘ پہلے سے بہت مضبوط ہو چکا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ صدر ایردوان اس وقت تک ترکیہ کی تاریخ کے طویل عرصہ تک اپنی حمایت کو جاری رکھنے والے یگانہ رہنما ہیں اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ وہ ترکیہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اسے دنیا کے عظیم ممالک کی صف میں شامل کرنے والے واحد ترک رہنما ہیں۔ اس کے باوجود صدر ایردوان کی مقبولیت میں کمی آنے کی سادہ سی وجہ ان کا طویل عرصے برسر اقتدار رہنا اور عوام کا ان سے اُ کتا جانا بھی ہو سکتا ہے تاہم ان کی مقبولیت میں کمی آنے کی سب سے بڑی وجہ ملک میں ناقابلِ برداشت مہنگائی، افراطِ زر اور عوام کی بڑی تعداد کا غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہونا ہے۔ 
Tumblr media
ترکیہ گزشتہ تین برسوں سے شدید افرطِ زر کے طوفان کی لپیٹ میں ہے۔ اگرچہ حکومت نے تنخواہوں میں اضافہ کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی مالی حالت بہتر بنانے کی کوشش تو ضرور کی ہے لیکن تنخواہوں میں اضافے نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے مہنگائی آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگی اور تنخواہوں میں ہونے والا اضافہ افراطِ زر کی شرح کو بلند کرنے کا باعث بنا۔ حکومت نے انتخابات سے قبل افراطِ زر پر قابو پانے کیلئے بڑی سنجیدگی سے قد م اٹھانا شروع کر دیے ہیں جس سے افراطِ زر کی شرح 55 فیصد تک گرانے میں کچھ حد تک کامیابی بھی حاصل کی ہے لیکن اپوزیشن نے اسے مسترد کرتے ہوئے ان اعدادو شمار کو غلط قرار دیا ہے۔ اپوزیشن، اس مہنگائی اور افراطِ زر کا سہارا لیتے ہوئے صدر ایردوان کے خلاف انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور عوام کے برسر اقتدار آنے کی صورت میں افرطِ زر کو سنگل ڈی جٹ میں لانے کی یقین دہانی کروا رہی ہے جس کے نتیجے میں اپوزیشن کے اتحاد کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ترکیہ کی تاریخ میں صدر ایردوان پہلے رہنما ہیں جو مسلسل بیس سال سے تمام انتخابات جیتنے کا ریکارڈ قائم کر چکے ہیں اوراب ان مشکل حالات سے نکلنے اور صدارتی انتخابات میں یقینی کامیابی حاصل کرنے کے لئے اپنے نئے پلان پر عمل درآمد کا آغاز کر چکے ہیں۔ مختلف ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق صدر ایردوان نے اپوزیشن کے اتحاد کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے اپوزیشن جماعتوں ہی میں سے’’ مملکت پارٹی ‘‘ ( جس کے رہنما اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت CHP سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ’’ مملکت پارٹی ‘‘ تشکیل دے چکے ہیں ) کے چیئرمین محرم انجے کے لئے صدارتی امیدوار بننے کی راہ ہموار کر چکے ہیں (اپوزیشن نے اسے ایردوان کی ناکام چال قرار دیا ہے ) تاکہ صدارتی انتخابات کے پہلے ہی رائونڈ میں اپوزیشن کے درمیان پھوٹ ڈلوا کر اور ان کے ووٹ تقسیم کرواتے ہوئے شکست سے دوچار کیا جا سکے اور دوسرے مرحلے کے انتخابات سے بچا جاسکے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ایردوان انتخابات جیتنے اور شکست کو گلے لگانے کی بجائے آخری وقت تک جنگ جاری رکھتے ہوئے شکست کو فتح میں تبدیل کرنے کے فن کے ماہرکے طورپر جانے جاتے ہیں۔
صدارتی انتخابات کے علاوہ پارلیمانی انتخابات بھی ترکیہ کے لئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں، اگر صدر ایردوان صدارتی انتخابات جیت بھی لیتے ہیں تو اس بار ان کے’’جمہور اتحاد‘‘ کو پارلیمنٹ میں پہلے جیسی برتری حاصل نہیں ہو سکے گی کیونکہ پارلیمانی انتخابات کے لئے اپوزیشن نے پاکستان کی جماعتوں کے اتحاد کا طریقۂ کار اپناتے ہوئے ، صدر ایردوان کے ’’ جمہور اتحاد‘‘ کے مقابلے میں الگ الگ امیدواروں کی بجائے ملت اتحاد کے مشترکہ امیدوار کھڑے کرتے ہوئے کامیابی کی راہ ہموار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طریقۂ کار سے اپوزیشن کے ’’ ملت اتحاد ‘‘ کو ’’ جمہور اتحاد‘‘ سے زیادہ نشستیں حاصل ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
ڈاکٹر فر قان حمید
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes