#زندگی میں کامیابی
Explore tagged Tumblr posts
Text
زندگی میں کامیابی کیلئے صبرکرنا سکیھا ہے،شاہ رخ خان
بالی ووڈ اداکارشاہ رخ خان نےکہا ہے کہ زندگی میں کامیابی کیلئےاپنےخاندان سے صبر کرناسیکھا ہے۔ شاہ رخ خان نےباندرہ کےعلاقے میں اپنی59 ویں سالگرہ کے موقع پرایک تقریب میں پرستاروں سے گفتگوکی اداکار نے اپنےمداحوں کے ساتھ ایک لائیومیں بہت سے سوالات کاجواب دیا۔ شاہ رخ نےکہا کہ وہ آریان خان اور ابرام کےساتھ لڑائی کےدوران بیٹی سہانا خان کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں۔شاہ رخ نےمزاحیہ اندازمیں کہا، بچوں میں…
0 notes
Text
.
#دیکھنے کو زندگی بالکل مکمل نظر آتی ہے کہ میں اپنی مرضی جی زندگی گزار رہا ہوں#ہر وہ چیز میرے پاس موجود ہے جس کی میں نے ہمیشہ سے تمنا کی تھی#اپنے ہر مقصد میں کامیاب رہا ہوں#پر پھر بھی دل کے ایک کونے میں بہت دور گہرائی میں اداسی کی ایک لہر اٹھتی ہے جو مجھے بے چین کر کے رکھ دیتی ہے#میں ہر طرح سے کوشش کر چکا ہوں اس سے چھٹکارا پانے کے لیے لیکن اب تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی#کوئی بھی چیز مجھے سکون نہیں دے پا رہی
2 notes
·
View notes
Text
"کبھی کبھی زندگی میں آپ کی سب سے مضبوط کامیابی یہ ہوتی ہے کہ آپ کی ذہنی طاقت اب بھی ہے، اور آپ اخلاقی طور پر کام کرتے ہیں، حالانکہ آپ بے شمار احمقوں میں گھرے ہوئے ہیں۔"
"Sometimes your strongest achievement in life is that you still have the strength of mind, and that you act morally, even though you are surrounded by countless idiots."
Najeeb Mahfooz
23 notes
·
View notes
Text
𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑵𝒂𝒂𝒎 𝒔𝒆, 𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑾𝒂𝒔'𝒕𝒆.
🌹🌹 𝗖𝗢𝗡𝗧𝗘𝗡𝗧𝗠𝗘𝗡𝗧:
♦️"𝘼 𝙟𝙤𝙪𝙧𝙣𝙚𝙮 𝙩𝙤𝙬𝙖𝙧𝙙𝙨 𝙚𝙭𝙘𝙚𝙡𝙡𝙚𝙣𝙘𝙚".♦️
✨ 𝗦𝗲𝘁 𝘆𝗼𝘂𝗿 𝘀𝘁𝗮𝗻𝗱𝗮𝗿𝗱 𝗶𝗻 𝘁𝗵𝗲 𝗿𝗲𝗮𝗹𝗺 𝗼𝗳
𝗹𝗼𝘃𝗲 ❗
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹𝟭𝟬𝟬 𝗣𝗥𝗜𝗡𝗖𝗜𝗣𝗟𝗘𝗦 𝗙𝗢𝗥
𝗣𝗨𝗥𝗣𝗢𝗦𝗘𝗙𝗨𝗟 𝗟𝗜𝗩𝗜𝗡𝗚. 🔹
(ENGLISH/اردو/हिंदी)
8️⃣0️⃣ 𝗢𝗙 1️⃣0️⃣0️⃣
💠 𝗖𝗢𝗡𝗧𝗘𝗡𝗧𝗠𝗘𝗡𝗧:
𝗧𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼��𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝗼𝗻𝗰𝗲 𝗼𝗯𝘀𝗲𝗿𝘃𝗲𝗱, "𝗦𝘂𝗰𝗰𝗲𝘀𝘀𝗳𝘂𝗹 𝗶𝘀 𝘁𝗵𝗲 𝗼𝗻𝗲 𝘄𝗵𝗼𝗺 𝗚𝗼𝗱 𝗵𝗮𝘀 𝗽𝗿𝗼𝘃𝗶𝗱𝗲𝗱 𝘀𝘂𝘀𝘁𝗲𝗻𝗮𝗻𝗰𝗲 𝗮𝗰𝗰𝗼𝗿𝗱𝗶𝗻𝗴 𝘁𝗼 𝗵𝗶𝘀 𝗻𝗲𝗲𝗱𝘀, 𝗮𝗻𝗱 𝗵𝗲 𝗶𝘀 𝘀𝗮𝘁𝗶𝘀𝗳𝗶𝗲𝗱 𝘄𝗶𝘁𝗵 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗽𝗿𝗼𝘃𝗶𝘀𝗶𝗼𝗻."
(Sunan ibn Majah, Hadith No. 4138)
● It becomes clear from this observation that the secret of success lies in being content with what one has received instead of grieving over what one has not received.
● Whenever a person in the world tries to earn according to the right principles, he will earn enough to meet his needs.
● If he agrees to what he has earned, he will get the benefit in the form of peace of mind.
● But peace always comes from contentment, which means being satisfied with what one receives.
● On the contrary, a person who underestimates what he has received and keeps running towards what he did not have will never be satisfied.
● For there is no limit to things in the world, no matter how many things a person accumulates, there will still be something that he will be tempted to acquire.
● In that way, he will always be greedy for more and more.
● Consequently, he will live a life of restlessness until the day he dies.
🌹🌹And Our ( Apni ) Journey Continues...
-------------------------------------------------------
؏ منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر
0️⃣8️⃣ قناعت:
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار فرمایا: ’’کامیاب وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اس کی ضرورت کے مطابق رزق دیا اور وہ اس رزق سے راضی ہو‘‘۔
(سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر 4138)
● اس حدیث سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ کامیابی کا راز جو نہیں ملا اس پر غمگین ہونے کے بجائے اس پر راضی رہنے میں مضمر ہے۔
● دنیا میں جب بھی کوئی شخص صحیح اصولوں کے مطابق کمانے کی کوشش کرے گا تو وہ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے اتنا کمائے گا۔
● اگر وہ اپنی کمائی پر راضی ہو جائے تو اسے ذہنی سکون کی صورت میں فائدہ ملے گا۔
● لیکن امن ہمیشہ قناعت سے حاصل ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ جو کچھ ملتا ہے اس سے مطمئن رہنا۔
● اس کے برعکس، جو شخص اپنے حاصل کردہ کو کم سمجھتا ہے اور جو اس کے پاس نہیں تھا اس کی طرف دوڑتا رہتا ہے، وہ کبھی مطمئن نہیں ہوگا۔
● اس لیے کہ دنیا میں چیزوں کی کوئی حد نہیں، انسان کتنی ہی چیزیں جمع کر لے، پھر بھی کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا جسے حاصل کرنے کے لیے اسے آزمایا جائے گا۔
● اس طرح وہ ہمیشہ زیادہ سے زیادہ کا لالچی رہے گا۔
● چنانچہ وہ مرنے کے دن تک بے سکونی کی زندگی بسر کرے گا۔
🌹🌹اور ہمارا سفر جاری ہے...
-----------------------------------------------------
8️⃣0️⃣ संतोष:
पैगम्बरे इस्लामﷺ ने एक बार कहा था, "सफल वह व्यक्ति है जिसे अल्लाह ने उसकी आवश्यकताओं के अनुसार जीविका प्रदान की है और वह उस प्रावधान से संतुष्ट है।"
(सुनन इब्न माजाह, हदीस नंबर 4138)
● इस अवलोकन से यह स्पष्ट हो जाता है कि सफलता का रहस्य, जो मिला है उससे संतुष्ट रहने में निहित है, न कि जो नहीं मिला है उस पर दुखी होने में।
● दुनिया में जब भी कोई व्यक्ति सही सिद्धांतों के अनुसार कमाने की कोशिश करता है, तो वह अपनी जरूरतों को पूरा करने के लिए पर्याप्त कमा लेता है।
● यदि वह अपनी कमाई से सहमत हो जाए तो उसे मानसिक शांति के रूप में लाभ मिलेगा।
● लेकिन शांति हमेशा संतोष से आती है, जिसका अर्थ है कि जो मिलता है, उससे संतुष्ट रहना।
● इसके विपरीत, जो व्यक्ति अपने पास जो कुछ है उसे कम आंकता है तथा जो उसके पास नहीं है उसकी ओर भागता रहता है, वह कभी संतुष्ट नहीं हो सकता।
● क्योंकि संसार में वस्तुओं की कोई सीमा नहीं है, चाहे कोई व्यक्ति कितनी भी वस्तुएं एकत्रित कर ले, फिर भी कुछ न कुछ ऐसा अवश्य होगा जिसे प्राप्त करने का उसे प्रलोभन होगा।
● इस तरह, वह हमेशा अधिक से अधिक पाने का लालची रहेगा।
● परिणामस्वरूप, वह मरते दम तक बेचैनी का जीवन जीएगा।
🌹🌹और हमारा सफर जारी है...
2 notes
·
View notes
Text
(Bal-e-Jibril-124) Masjid-e-Qurtaba (مسجد قرطبہ)
Jis Mein Na Ho Inqilab, Mout Hai Woh Zindagi Rooh-E-Ummam Ki Hayat Kashmakash-E-Inqilab
In which there is no revolution, that life is worse than death, The life of the spirit of nations lies in the struggle for revolution.
Soorat-E-Shamsheer Hai Dast-E-Qaza Mein Woh Qaum Karti Hai Jo Har Zaman Apne Amal Ka Hisaab
That nation is like a sword in the hand of destiny, Which takes account of its deeds at each step.
Naqsh Hain Sub Na-Tamam Khoon-E-Jigar Ke Begair Naghma Hai Soda’ay Kham Khoon-E-Jigar Ke Begair
All creations are incomplete without their creator's passion. Soulless is the melody without the blood of passion.
جس میں نہ ہو انقلاب، موت ہے وہ زندگی رُوحِ ��ُمم کی حیات کشمکشِ انقلاب مطلب: جس زندگی میں انقلاب نہ آتا ہو وہ زندگی نہیں بلکہ موت ہے اور قوموں کی روحیں انقلابی کشمکش کے سبب ہی زندہ رہتی ہیں۔
صورتِ شمشیر ہے دستِ قضا میں وہ قوم کرتی ہے جو ہر زماں اپنے عمل کا حساب مطلب: جو قوم ہر وقت اپنے اعمال کی جانچ پڑتال ��رتی رہتی ہے وہ قوم اپنی غلطیوں اور ٹھوکروں کا اندازہ کر لیتی ہے اور کامیابی کی منزلیں طے کرتی ہے اور قدرت کے ہاتھ میں تلوار کی طرح ہوتی ہے یعنی قدرت اس سے کام لیتی رہتی ہے۔
نقش ہیں سب ناتمام، خونِ جگر کے بغیر نغمہ ہے سودائے خام، خونِ جگر کے بغیر مطلب: جن نقوش میں جگر کا خون شامل نہ ہو وہ مکمل نہیں ہوا کرتے بلکہ نامکمل رہتے ہیں خونِ جگر کے بغیر شاعری بھی ادھوری ہے یعنی شاعر بھی شعور سے عاری رہتا ہے جب تک اپنے فن میں اپنے جگر کا خون شامل نہ کرے۔
Recited by: Zia Mohyeddin Sahib Recitation Courtesy: Iqbal Academy Pakistan
#inspiration#iqbaliyat#motivation#islam#muslims#encouragement#poetry#urdu#love#Pakistan#pakistan news#pakistan zindabad
2 notes
·
View notes
Text
نفرت
نفرت ایک ایسی چیز ہے جو نہ صرف دوسروں کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ خود انسان کو بھی اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے۔ یہ ایک منفی جذبات ہے جو انسان کو دوسروں سے دور کر دیتا ہے اور سماج میں انتشار پھیلاتا ہے۔
نفرت کی جڑیں مختلف وجوہات میں ہو سکتی ہیں جیسے کہ:
* تعصب: کسی خاص گروہ، مذہب، یا قومیت کے خلاف نفرت۔
* حسد: دوسرے کی کامیابی یا خوشی پر حسد کرنا۔
* بدلہ: کسی سے کسی نقصان یا تکلیف کی وجہ سے بدلہ لینا۔
* نہ سمجھنا: دوسرے کی سوچ اور احساسات کو سمجھنے میں ناکامی۔
نفرت کے اثرات بہت سنگین ہوتے ہیں جن میں شامل ہیں:
* دوسروں کو نقصان: جس شخص سے نفرت کی جاتی ہے اسے جسمانی اور نفسیاتی طور پر نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔
* سماج میں انتشار: نفرت سے سماج میں نفرت، دشمنی اور تشدد پھیلتا ہے۔
* ذاتی زندگی تباہ ہونا: نفرت سے انسان کی ذاتی زندگی تباہ ہو سکتی ہے اور وہ دوسروں سے تعلقات قائم نہیں رکھ پاتا۔
* نفسیاتی بیماریاں: نفرت سے انسان میں مختلف نفسیاتی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
نفرت سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
* دوسروں کو سمجھنے کی کوشش کریں: دوسروں کی سوچ اور احساسات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
* تعصب سے بچیں: کسی بھی قسم کے تعصب سے بچیں۔
* معاف کرنے کی عادت ڈالیں: اگر کوئی آپ کو نقصان پہنچاتا ہے تو اسے معاف کرنے کی کوشش کریں۔
* محبت اور شفقت پھیلائیں: دوسروں کے ساتھ محبت اور شفقت کا سلوک کریں۔
* اپنے آپ کو مثبت سوچوں سے بھرپور رکھیں: منفی سوچوں سے دور رہیں اور مثبت سوچوں کو فروغ دیں۔
نفرت ایک ایسی چیز ہے جس سے انسان کو بچنا چاہیے۔ اس کے بجائے محبت، شفقت اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیے
2 notes
·
View notes
Text
ہارورڈ یونیورسٹی دنیا کی پانچ بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ھے ،
اِس یونیورسٹی میں 16 ہزار ملازم ہیں۔
جن میں سے ڈھائی ہزار پروفیسر ہیں ۔
سٹوڈنٹس کی تعداد 36 ہزار ھے۔
اس یونیورسٹی کے 160 سائنسدانوں اور پروفیسرز نے نوبل انعام حاصل کئے ہیں
ہارورڈ یونیورسٹی کا یہ دعویٰ ھے کہ ہم نے دنیا کو آج تک جتنے عظیم دماغ دیۓ ہیں وہ دنیا نے مجم��عی طور پر پروڈیوس نہیں کیۓ اور یہ دعویٰ غلط بھی نہیں ھے کیونکہ دنیا کے 90 فیصد سائنسدان ، پروفیسرز ، مینجمنٹ گرو اور ارب پتی بزنس منیجرز اپنی زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں ہارورڈ یونیورسٹی کے طالب علم رھے ہیں ،
اس یونیورسٹی نے ہر دور میں کامیاب ہونے والے لوگوں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ھے.
ہارورڈ یونیورسٹی کا ایک میگزین ھے ، جس کا نام ھے
Harvard University Business Review
اور اس کا دنیا کے پانچ بہترین ریسرچ میگزینز میں شمار ہوتا ھے ،
اس میگزین نے پچھلے سال تحقیق کے بعد یہ ڈکلئیر کیا کہ ہماری یونیورسٹی کی ڈگری کی شیلف لائف محض پانچ سال ھے ، یعنی اگر آپ دنیا کی بہترین یونیورسٹی میں سے بھی ڈگری حاصل کرتے ہیں تو وہ محض پانچ سال تک کارآمد ھو گی.
یعنی پانچ سال بعد وہ محض ایک کاغذ کا ٹکڑا رہ جائے گی ۔
آپ خود بھی یقیناً ایک ڈگری ہولڈر ہوں گے ، چند لمحوں کے لیے ذرا سوچئے اور جواب دیجئے
آپ نے آخری مرتبہ اپنی ڈگری کب دیکھی تھی اور آپ کی ڈگری اِس وقت کہاں پڑی ھے شائد آپ کو یہ یاد بھی نہ ہو ۔
ہمارے پاس اِس وقت جو علم ھے اُس کی شیلف لائف محض پانچ سال ھے یعنی پانچ سال بعد وہ آوٹ ڈیٹڈ ہو چکا ہوگا اور اس کی کوئی ویلیو نہیں ہوگی
آپ اگر آج ایک سافٹ ویئر انجینئر بنتے ہیں تو پانچ سال بعد آپ کا نالج کارآمد نہیں رہے گا اور آپ اس کی بنیاد پر کوئی جاب حاصل نہیں کر سکیں گے ۔
اس کو اس طرح سمجھ لیں جیسے کمپیوٹر کی ڈپریسیشن ویلیو %25 ہے مطلب چار سال بعد ٹیکنالوجی اتنا آگے بڑھ جا چکی ہوگی کہ آج خریدا ہوا کمپیوٹر چار سال بعد مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوجائے گا۔
*آج کے دور میں انسان کے لۓ بہت زیادہ ضروری ھے*
*مسلسل نالج*
آپ خود کو مسلسل اَپ ڈیٹ اور اَپ گریڈ کرتے رھیں ۔۔پھر ہی آپ دنیا کے ساتھ چل سکتے ہیں
*آپ سال میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے شعبے سے متعلق کوئی نیا کورس ضرور کریں*
یہ کورس آپ کے نالج کو بڑھا دے گا اور نئی آنے والی ٹیکنالوجی سے آپ کو باخبر رکھے گا۔
نالج بھی اس وقت تک نالج رہتا ھے جب تک آپ اُس کو ریفریش کرتے رہتے ہیں ۔۔
آپ اسے ریفریش نہیں کریں گے تو وہ ٹہرے ہوئے گندے پانی کی طرح بدبو دینے لگے گا۔
آج آپ دیکھیں ہم دنیا سے بہت پیچھے کیوں رہ گئے ہیں۔
دو وجوہات تو بہت واضع ہیں اکثر شعبوں میں ہم 50 سال یا اس سے بھی پرانی ٹیکنالوجی سے کام چلا رہے ہیں۔۔مثال کے طور پر ہمارا ریلوے نظام۔۔ہمارا نہری نظام، فی ایکڑ پیداواری نظام ،خوراک کو محفوظ کرنے کا طریقہ کار وغیرہ وغیرہ
دوسری وجہ نوکری مل جانے کے بعد مکھی پر مکھی مارنے کی عادت ، ہم شعوری طور پر سمجھتے ہیں کہ تعلیم حاصل کرنے کا مطلب نوکری ک�� حصول تھا وہ مل گئی۔۔جس طرح سالوں سے وہ شعبے چل رہے ہیں ہم اس کا حصہ بن جاتے ہیں بجائے اس کے کہ اپنے علم سے وہاں بہتری لائیں ، ادارے کی کارکردگی میں ایفشینسی لائیں اور خود اپنے اور لوگوں کے لئیے سہولتیں پیدا کریں۔
دنیا میں بارہ برس میں آئی فون کے چودا ورژن آگئے ، لیکن آپ اپنے پرانے نالج سے آج کے دور میں کام چلانا چاہ رھے ھیں ۔۔
یہ کیسے ممکن ھے؟
یہ اَپ گریڈیشن آپ کو ہر سال دوسروں کے مقابلے کی پوزیشن میں رکھے گی ۔ ورنہ
دنیا آپ کو اٹھا کر کچرے میں پھینک دے گے
9 notes
·
View notes
Text
میں کیسے مان لوں کہ عشق بس اک بار ہوتا ہے
تجھے جتنی دفعہ دیکھوں مجھے ہر بار ہوتا ہے
فقط کٹنے کو یوں بھی کٹ رہی ہے زندگی لیکن
وہی ہے زندگی جس پل ترا دیدار ہوتا ہے
تجھے پانے کی حسرت اور ڈر نا کامیابی کا
انہیں دو تین باتوں سے یہ دل دو چار ہوتا ہے
اگر ہے عشق سچا تو نگاہوں سے بیاں ہوگا
زباں سے بولنا بھی کیا کوئی اظہار ہوتا ہے
کنارے بیٹھ کر کے کوئی بھی منزل نہیں پاتا
جو ٹکراتا ہے لہروں سے وہ دریا پار ہوتا ہے
4 notes
·
View notes
Text
🎯 کامیاب ترین لوگوں کی سات عادتیں 🎯
🎯 SEVEN HABIT’S 🎯of highly effective people “Seven Habits of Highly Effective People”✅ یہ ایک کتاب ہے جو اسٹیفن کووی نے 1989 میں لکھی تھی۔ کتاب میں سات عادات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو ذاتی اور پیشہ ورانہ کامیابی کے لیے ضروری ہیں۔ 1 🎯 فعال بنیں:اپنی زندگی کی ذمہ داری خود لیں اور اپنے ساتھ ہونے والی چیزوں کا انتظار کرنے کے بجائے چیزوں کو انجام دیں۔ 2 🎯 ذہن میں اختتام کے ساتھ شروع کریں:واضح…
View On WordPress
#dream#effective people#GreatPeopleSayings#Habits#improvement#Information#Inspiration#motivation#qualityoflife#salman dheraiwala#sdw spark#seven habits#successful people#tips#Urdu article
3 notes
·
View notes
Text
quotes in urdu
Quote:
“آپ اپنی زندگی سے بھلے خوش نہ ہوں پر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اپکی جیسی زندگی گزارنے کے لیے ترستے ہیں۔”
Meaning:
Lesson: This quote teaches us gratitude. Instead of focusing on what we lack, we should value our blessings. Gratitude brings peace and contentment.
Quote:
“محنت اتنی خاموشی سے کرو کہ تمہاری کامیابی شور مچا دےؔ”
Lesson: Success doesn’t come from boasting but from consistent hard work. This quote emphasizes humility and perseverance.
Quote:
“برے لوگوں کی زندگی میں کبھی خوشی نہیں آ سکتیؔ”
Lesson: True happiness comes from good deeds, kindness, and selflessness. Negative actions always lead to dissatisfaction.
Quote:
“ہم دنوں کو کبھی یاد نہیں رکتے ہیں، ہمیں صرف لمحے یاد رہتے ہیںؔ”
Lesson: Life is about cherishing beautiful moments, not counting days. Focus on creating memories.
Quote:
“نفسیات کے مطابق، اگر آپ کسی کو پسند کرتے ہیں اور وہ آپ کے اردگرد موجود ہو تو آپ کا رویہ کافی عجیب ہو جائے گا۔”
Lesson: This quote highlights the vulnerability of emotions. Understanding your feelings helps you navigate relationships better.
Quote:
“چھوٹی چھوٹی غلطیوں سے بچو، ایک ایک چھوٹا سوراخ ہی بچھے جہاز کو ڈبو دیتا ہےؔ”
Lesson: This quote teaches us to pay attention to minor details, as they can have significant consequences in the long run.
Quote:
“خوش رہو کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ آپ کے پاس کتنا وقت بچا ہےؔ”
Lesson: This quote emphasizes the value of living in the moment and spreading positivity. Cherish life and make every moment count.
Quote:
“جس کو راضی کرنے سے سکون ملتا ہو اس سے ناراض کر کے سکون حاصل نہیں کر سکتےؔ”
Lesson: This quote reminds us of the importance of nurturing relationships that provide inner peace. Value the people who matter in your life.
Quote:
“جب انسان پر اچھا وقت آتا ہے تو وہ بھولنے والی چیزوں میں سب سے پہلے اپنی اوقات بھولتا ہےؔ”
Lesson: This quote teaches us to stay grounded and humble, even during moments of success and prosperity.
Quote:
“بڑوں سے بد تمیزی کی سزا بد تمیز بچوں کی صورت میں ملتی ہے۔”
Lesson: This quote teaches us to respect our elders and set a positive example for the next generation.
Quote:
“تمہاری وجہ سے اگر کوئی بے سکون ہو جائے تو سمجھ لو کہ تم ظالموں میں سے ہو۔”
Meaning: If your actions disturb someone’s peace, consider yourself an oppressor.
Lesson: This quote emphasizes the importance of being mindful of others’ well-being and avoiding harm.
Quote:
“جب خاموشی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جائے تو یہ الفاظ سے بھی زیادہ زخم دے سکتی ہے۔”
Lesson: This quote highlights the power of silence and the importance of using it wisely.
Quote:
“آپ کے پاس دو راستے ہیں، یا تو آپ اپنے ذہن کو کنٹرول کر لیں یا آپ کا ذہن آپ کو کنٹرول کرے گا۔”
Lesson: This quote inspires self-discipline and mental strength to lead a balanced life.
Quote:
“مشکلات اس بات کا اشارہ ہوتی ہیں کہ آپ اپنی زندگی میں لاپروائی سے کام لے رہے ہیں۔”
Lesson: This quote teaches us to view difficulties as opportunities for self-improvement and responsibility.
Quote:
“لفظوں سے ہی خاموشی ٹوٹتی ہے اور لفظ ہی خاموش کر دیتے ہیں۔”
Lesson: This quote underscores the power of speech and its impact on communication and relationships.
Quote:
“جس چیز کے لیے آپ بہت زیادہ محنت کرتے ہیں، اسے حاصل کرنے کے بعد آپ کو اتنی ہی زیادہ خوشی ہوتی ہے۔”
Lesson: This quote highlights the value of hard work and the immense satisfaction of achieving your goals.
Quote:
“دل کی سچائی اور پاکیزگی سے کامیابی انسان کا مقدر بن جاتی ہے۔”
Lesson: This quote teaches us that genuine intentions and honesty lead to success and fulfillment.
Quote:
“غریبی اکثر انسان کو تمام خوبیوں سے محروم رکھتی ہے، خالی بیگ کا سیدھے کھڑے ہونا مشکل ہے۔”
Lesson: This quote highlights the struggles of poverty and the importance of helping those in need.
Quote:
“جب آپ غلط ہوں تو قبول کریں اور جب آپ صحیح ہوں تو خاموش رہیں۔”
Lesson: This quote teaches humility in mistakes and grace in correctness.
Quote:
“وہم میں مبتلا لوگوں کا کوئی علاج نہیں۔”
Lesson: This quote reminds us to stay grounded in reality and avoid the trap of baseless assumptions.
Quote:
“دو چیزیں انسان کی کمزوری کو ظاہر کرتی ہیں: جہاں بولنا ہو وہاں خاموش رہنا اور جہاں خاموش رہنا ہو وہاں بولنا۔”
Lesson: This quote teaches the importance of timing and wisdom in communication.
Quote:
“دھوکے بازوں کو لگتا ہے کہ ہر کوئی دھوکے باز ہے اور جھوٹوں کو لگتا ہے کہ ہر کوئی جھوٹا ہے۔”
Lesson: This quote reflects the projection of one’s character onto others and the need for self-awareness.
Quote:
“جب رزق حلال نہ ہو تو زندگی میں سکون نہیں ہوتا۔”
Lesson: This quote emphasizes the importance of earning through honest and ethical means for a peaceful life.
Quotes In Urdu
1 note
·
View note
Text
Tuesday Motivational Quotes
Description
Tuesdays are considered as another day when people continue following a week’s tough schedule and, yes, it’s true but the day itself gives you a chance to stay on track and keep working hard on your achievements. So sit tight as we present to you 10 of the most inspirational Tuesday Motivational Quotes that you need to keep you wanting to seize the day.
These quotes are lovely for fighting the midweek doldrums and keeping up motivation. No matter what you are looking for ideas in working, changing your self, or a view at life these inspirational words will assist you to refresh and carry on.
Related Qoutes:
Tuesday motivational quotes
Inspirational quotes for Tuesday
Positive Tuesday vibes
Tuesday quotes to boost productivity
Tuesday motivation for success
top 10 motivational quotes for your Tuesday inspiration:
"Tuesday is the day to make progress. Stay focused and keep moving forward."
"Let your Tuesday be filled with positivity, productivity, and purpose."
"Every Tuesday is a chance to reset and refocus on your dreams."
"Success comes to those who work for it—make your Tuesday count!"
"Tackle your challenges today, and you’ll thank yourself tomorrow."
"Tuesday is the perfect time to evaluate your goals and take action."
"Stay inspired—small steps on Tuesday lead to big achievements."
"Believe in yourself, and let your determination shine this Tuesday."
"Turn your Tuesday into a triumph by embracing hard work and gratitude."
"Your potential is limitless—make this Tuesday extraordinary."
qoutesheaven
"زندگی کا سب سے بڑا استاد وقت ہوتا ہے۔"
"ہر غلطی ایک نیا سبق سکھاتی ہے۔"
"مشکلات کو مواقع میں بدلنا سیکھیں۔"
"ہر دن کو اپنی زندگی کا بہترین دن بنائیں۔"
"مشکل وقت ہمیشہ نہیں رہتا، لیکن مضبوط لوگ رہتے ہیں۔"
"زندگی کی دوڑ میں وہی جیتتے ہیں جو صبر کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔"
"صبر اور محنت کا نتیجہ ہمیشہ بہترین ہوتا ہے۔"
"ہر دن ایک نیا آغاز ہے، ہمت کریں اور آگے بڑھیں۔"
"زندگی میں کبھی ہار نہ مانیں، یہی اصل کامیابی ہے۔"
"آپ کی محنت ہی آپ کی پہچان ہے۔"
Conclusion
Tuesdays are scientifically not just any other day, they are a chance to work further towards your dreams and ambitions. You could put into practice these motivational quotes to help you get back on track, have the self-confidence which you need, and stay on the side of optimism and productivity.
Here are some motivational quotes for a Tuesday which would help you recall how capable you are and encourage you to seize every day. Work harder and concentrate on the task ahead of you and welcome the challenges that come your way. Actually, success cannot be achieved in one day, just as every Tuesday is another small step to becoming successful.
0 notes
Text
نعمتِ خداوندی اور انسانی رویّے
حضرت صہیبؓ سے روایت ہے کہ رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’ بندۂ مومن کا بھی عجیب حال ہے کہ اس کے ہر حال میں خیر ہی خیر ہے اور یہ بات کسی کو حاصل نہیں سوائے اس بندۂ مومن کے کہ اگر اسے کوئی تکلیف بھی پہنچی تو اسے نے شکر کیا تو اس کے لیے اس میں بھی ثواب ہے اور اگر اسے کوئی نقصان پہنچا اور اس نے صبر کیا تو اس کے لیے اس میں بھی ثواب ہے۔‘‘ ( صحیح مسلم) شُکر کی تعریف: شُکر کے لغوی معنی نعمت دینے والے کی نعمت کا اقرارِ کرنا اور کسی کی عنایت یا نوازش کے سلسلے میں اس کا احسان ماننے کے ہیں۔ اصطلاحی طور پر ﷲ کے شُکر سے مراد ﷲ کی بے پایاں رحمت، شفقت، ربوبیت، رزاقی اور دیگر احسانات کے بدلے میں دل سے اٹھنے والی کیفیت و جذبے کا نام ہے۔ انسان جب شعور کی نگاہ سے انفس و آفاق کا جائزہ لیتا ہے تو اسے اپنا وجود، اپنی زندگی اور اس کا ارتقاء ایک معجزہ نظر آتا ہے۔ وہ اپنے اندر بھوک، پیاس، تھکاوٹ اور جنس کا تقاضا پاتا ہے تو خارج میں اسے ان تقاضوں کے لیے غذا، پانی، نیند اور جوڑے کی شکل میں اسباب کو دست یاب دیکھتا ہے۔
وہ دیکھتا ہے کہ ساری کائنات اس کی خدمت میں لگی ہوئی ہے تاکہ اس کی زندگی کو ممکن اور مستحکم بنا سکے۔ چناں چہ وہ ان اسباب کے فراہم کرنے والے خدا کے احسانوں کو پہچانتا اور دل سے اس کا شکر ادا کرتا ہے۔ یہی ابتدائی مفہوم ہے ﷲ کے شکر کا۔ پھر جوں جوں یہ معرفت ارتقاء پذیر ہوتی ہے تو اس تشکر کی گہرائی اور صورتوں میں ارتقاء ہوتا چلا جاتا ہے۔ اجتماعی نعمتوں پر شُکر کی وجوہات: اجتماعی شکر کرنے کی پہلی وجہ ﷲ تعالیٰ کی بے پایاں شفقت اور رحمت ہے جو اس نے انسان کے ساتھ کی ہے۔ صفات رحم و کرم ﷲ تعالیٰ کا مخلوق کے ساتھ انتہائی مہربانی، شفقت، رحم، نرم دلی اور سخاوت اور بخشش کا اظہار ہے۔ ﷲ تعالیٰ نے مخلوقات کو پیدا کیا، ان میں تقاضے پیدا کیے اور پھر ان تقاضوں کو انتہائی خوبی کے ساتھ پورا کرتے ہوئے اپنی رحمت، لطف اور کرم نوازی کا اظہار کیا۔ چناں چہ کبھی وہ مخلوق پر محبت اور شفقت نچھاور کرتا نظر آتا ہے تو کبھی مخلوق کی بات سنتا، ان کی غلطیوں پر تحمل سے پیش آتا، ان کی خطاؤں سے درگزر کرتا، نیکو کاروں کی قدر دانی کرتا اور اپنی حکمت کے تحت انہیں بے تحاشا نوازتا دکھائی دیتا ہے۔
یہی نہیں بل کہ ایک بندہ جب مشکل میں گرفتار ہوتا تو وہ اس کے لیے سلامتی بن جاتا، اسے اپنی پناہ میں لے لیتا، اس کی مشکلات کے سامنے ڈھال بن جاتا، آگے بڑھ کر اس کی مدد کرتا اور گھٹا گھوپ اندھیروں میں ہدایت کا نور بن جاتا ہے۔ یہی لطف و کرم ﷲ کا پہلا تعارف ہے جو انسان کو اس کے سامنے جھکاتا، اس کا احسان مند بناتا اور اسے شُکر پر مجبور کرتا ہے۔ اجتماعی شکر کی دوسری وجہ خدا کی صفت ربوبیت ہے۔ ﷲ تعالیٰ کی ربوبیت کا مفہوم یہ ہے کہ ﷲ مخلوقات کو پیدا کر کے ان سے غافل نہیں ہو گیا۔ بلکہ دن رات ان کو ہر قسم کی سہولت فراہم کر رہا ہے ۔ وہ زندگی کے لیے آکسیجن، حرارت کے لیے سورج کی روشنی، نشو و نما کے لیے سازگار ماحول، جسمانی نمو کے لیے غذا اور ذائقے کی تسکین کے لیے انواع و اقسام کے میوے اور پھل بنا کر اپنی ربوبیت و رزاقیت کا اظہار کر رہا ہے۔ اسی طرح وہ ایک نومولود کو ماں کے پیٹ میں ایک سازگار ماحول اور رزق فراہم کرتا، دنیا میں آتے ہی ماں کی گود میں اس کی نشو و نما کا بندوبست کرتا اور دنیا کے ماحول کو اس کی خدمت میں لگا دیتا ہے۔
انفرادی نعمتوں پر شُکر کی وجوہات: اجتماعی شکر کے ساتھ ساتھ انفرادی طور پر شکر کرنے کی بھی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، کیوں کہ ﷲ تعالیٰ ہر بندے کے ساتھ انفرادی معاملہ کرتے اور خاص طور پر اسے اپنی نعمتوں سے نوازتے ہیں تاکہ اسے شکر کے امتحان میں ڈال کر آزمائیں۔ انفرادی طور پر شکر کرنے کے درج ذیل مواقع یا وجوہات ہو سکتی ہیں : ٭ مال اور جائیداد میں فراوانی پر شکر ۔ یعنی نقدی، بنک بیلنس، مکان، جائیداد، مویشی اور نعمتوں کی دیگر صورتوں میں فراوانی پر ﷲ کا شکر ادا کرنا۔ ٭ اولاد میں کثرت یا حسب توقع اولاد کے حصول میں کامیابی پر ﷲ کا شکر گزار ہونا۔ ٭ بہتر اور اعلی میعار زندگی پر تشکر۔ یعنی ایسی زندگی جس میں مادی و روحانی دونوں پہلوؤں سے سکون حاصل ہو۔ ٭ صحت کی بہتری پر تشکر۔ صحت میں تمام اعضاء کی سلامتی، بیماری سے حفاظت، یا بیماری سے صحت یابی، کسی بھی جسمانی معذوری سے مبراء ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
٭ ماں باپ کا سایہ سر پر موجود ہونے پر ﷲ کا شکر گزار ہونا۔ ٭ تعلیم میں اضافے پر شکر گزار ہونا۔ ٭ غیر معمولی ظاہری حسن پر تشکر کرنا۔ ٭ اچھے حافظہ اور عقل پر شکر گزار ہونا۔ ٭ شہرت اور عزت حاصل ہو نے پر تشکر کرنا۔ ٭ کسی مصیبت یا بیماری سے نجات پانے پر شکر گزار ہونا۔ ٭ کسی گناہ سے بچنے پر یا نیکی کرنے پر شکر کا اظہار کرنا۔ ٭ نعمت کا کسی اور صورت میں ملنے پر شکر کرنا۔ شکر کے امتحان کی آفات: شکر کے امتحان سے مراد یہ ہے کہ ﷲ نے ایک شخص کے لیے آسانیاں اور نعمتیں رکھی ہوئی ہیں اور وہ بہ حیثیت مجموعی جسمانی، روحانی، نفسیاتی یا دیگر تکالیف سے محفوظ ہے۔ شکر کے امتحان میں درج ذیل مشکلات و آفات پیش آسکتی ہیں: نعمت کو آزمائش کے بہ جائے خدا کا انعام سمجھ لینا: اگر کسی شخص پر نعمتوں کی بارش ہو رہی ہو تو اس کا نفسیاتی اثر یہ ہوتا ہے کہ وہ ان نعمتوں کو خدا کی رضا سمجھ بیٹھتا ہے اور وہ اس مغالطے میں مبتلا ہو جاتا ہے کہ ﷲ اس سے راضی ہے۔ حالاں کہ نعمتوں کا اس دنیا میں عطا کیا جانا آزمائش کے اصول پر ہے ناکہ خدا کی رضا اور ناراضی پر۔
تکبر: خدا کی نعمتیں اگر تواتر کے ساتھ ملتی رہیں تو انسان عام طور پر خود کو دوسروں سے برتر محسوس کرتا ہے۔ یہ برتری کا احساس ایک حد سے بڑھ جائے تو تکبّر میں تبدیل ہو جاتا ہے، حالاںکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ نعمتیں محض آزمائش کے لیے دی گئی ہیں۔ نعمتوں کو حق سمجھ لینا: شکر کے امتحان کی ایک اور آفت یہ ہے کہ انسان ملنے والی نعمتوں کو اپنا حق سمجھ لیتا ہے کہ یہ نعمتیں تو اسے ملنا ہی چاہیے تھیں۔ جب یہ سوچ پیدا ہو جاتی ہے ان نعمتوں کو انسان ایک معمول کی شے سمجھ لیتا ہے ۔ یوں وہ ان کا عادی ہو جاتا اور شکر کی صلاحیت سے محروم ہو جاتا ہے۔ نعمتوں کو معمولی و حقیر جاننا: جب انسان تواتر کے ساتھ کسی نعمت کو استعمال کرتا ہے تو وہ انہیں معمولی اور حقیر سمجھنے لگتا ہے بلکہ وہ انہیں نعمت کی حیثیت سے قبول کرنے کی صلاحیت ہی کھو بیٹھتا ہے۔ مثال کے طور پر آنکھیں بڑی نعمت ہیں۔ لیکن ان آنکھوں کا استعمال دن اور رات تواتر ہونے کی بنا پر انسان بینائی کی نعمت کو سراہنے سے قاصر رہ جاتا ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ ہم ان لوگوں کی جانب ایک نگاہ ڈالیں جو ان انمول نعمتوں سے محروم ہیں۔ اس کے لیے سنجیدگی کے ساتھ غور و فکر کی ضرورت ہے۔
شکر کرنے کے طریقے: شکر کرنے کے کئی طریقے ہیں۔ ایک شخص اپنے ذوق، حالات اور ماحول کے مطابق ان مختلف طریقوں کا انتخاب کر سکتا ہے۔ زبان سے شکر: شکر کرنے کا پہلا طریقہ یہ ہے کہ زبان سے ﷲ کا شکر ادا کیا جائے۔ جب دل میں کسی نعمت کی ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے تو اس کا اظہار سب سے پہلے زبان ہی سے ہوتا ہے۔ اس کے لیے ضروری نہیں کہ عربی میں ہی شکر ادا کیا جائے۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ اپنے الفاظ میں شکر گزاری کی کیفیت کو بیان کر دیا جائے۔ البتہ کبھی کبھی اگر پیغمبر کائنات ﷺ کی مانگی ہوئی ش��ر گزاری کی دعاؤں پر بھی غور کر لیا جائے تو شکر گزاری کے کئی مضامین ذہن میں آجائیں گے۔ نماز کے ذریعے شکر: ﷲ کی نعمتوں کی شکر گزاری کا ایک اور مسنون طریقہ یہ ہے کہ نعمت کے ملنے پر دو رکعت نماز شکرانے کی ادا کی جائے۔ اس میں طویل قیام اور لمبے سجدے کیے جائیں اور خدا کا شکر ادا کیا جائے۔ روزے یا انفاق کے ذریعے شکر: شکر گزاری کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ روزہ رکھا جائے یا ﷲ کی راہ میں مال خرچ کیا جائے۔
عمل کو خدا کی مرضی کے تابع کرنے کے ذریعے شکر: سب سے مشکل لیکن مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اپنی مرضی کو خدا کی مرضی کے تابع کرنے کی کوشش کی جائے، اپنی خواہش کو خدا کے حکم کے تحت فنا کیا جائے۔ یہ شکر گزار ی کی حقیقی صور ت یہ ہے کہ اپنے منعم کے احسانات پر ممنون ہوتے ہوئے اس کی کامل اطاعت کی جائے۔ بندوں کی مدد کے ذریعے شکر: ﷲ کے بندوں کی مدد کر کے بھی ﷲ کی عطا کردہ نعمتوں پر شکر گزاری اختیار کی جاسکتی ہے۔ ناشکری سے بچنے کی تدابیر: ناشکری سے بچنے کے لیے درج ذیل ہدایات کو غور سے پڑھیں۔ ٭ کائنات پر غور و فکر کر کے ﷲ کے احسانات تلاش کرِیں اور اس پر ﷲ کا شکر ادا کریں۔
٭ اپنے نفسیاتی، مادی اور دیگر تقاضوں اور کم زوریوں پر غور کریں اور ان کی تکمیل پر ﷲ کے شکر گزار رہیں۔ ٭ جب کوئی غیر معمولی نعمت (جیسے بیماری کے بعد صحت وغیرہ) ملے تو اس پر ﷲ کا شکر ادا کریں اور وقت گزرنے کے ساتھ انہیں اپنی یاد میں تازہ کریں اور ﷲ کے احسان مند ہوں۔ ٭ ہمیشہ نعمتوں کا موازنہ کرتے وقت اپنے سے نیچے والوں پر غور کریں تاکہ ﷲ کے شکر کی عادت پیدا ہو۔ ٭ چوبیس گھنٹوں میں سے دس پندرہ منٹ خدا کی نعمتوں اور احسانات پر غور کرنے کے لیے نکالیں۔ ﷲ تعالیٰ ہمیں بھی صحیح شکر ادا کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین
مولانا رضوان اللہ
0 notes
Text
Eid Mubarak Quotes in Urdu
Eid is a festival of love, joy, and togetherness that brings people closer. It’s a time to share happiness, express gratitude, and exchange warm wishes with family and friends.
Words hold a special place in our celebrations, and what better way to convey your feelings than with Eid Mubarak quotes in Urdu? These quotes beautifully capture the emotions of the occasion, adding a heartfelt touch to your messages. Let's explore some meaningful quotes that can make your Eid wishes even more special.
Heartwarming Eid Mubarak Quotes in Urdu
1. Dua for Happiness
"اللہ آپ کی زندگی کو خوشیوں سے بھر دے اور آپ کو عید کی برکتیں عطا فرمائے۔ عید مبارک!" Translation: "May Allah fill your life with happiness and bless you with the blessings of Eid. Eid Mubarak!"
2. Message of Love
"عید کا دن محبت اور خوشی بانٹنے کا دن ہے۔ سب کو عید مبارک!" Translation: "Eid is a day to spread love and joy. Eid Mubarak to all!"
3. Reminder of Gratitude
"عید کا دن اللہ کا شکر ادا کرنے کا دن ہے۔ دعا ہے کہ آپ کی زندگی ہمیشہ خوشیوں سے بھرپور رہے۔ عید مبارک!" Translation: "Eid is a day to thank Allah. May your life always be full of happiness. Eid Mubarak!"
4. Family Bond
"عید کا اصل مزہ اپنے پیاروں کے ساتھ ہوتا ہے۔ آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے عید مبارک!" Translation: "The true joy of Eid is with loved ones. Eid Mubarak to all of you from the bottom of my heart!"
5. Prayer for Success
"اللہ آپ کو دنیا اور آخرت میں کامیابی عطا فرمائے۔ عید مبارک!" Translation: "May Allah grant you success in this world and the hereafter. Eid Mubarak!"
How to Share These Quotes
Social Media: Use these quotes as captions or statuses on Facebook, Instagram, or WhatsApp.
Eid Cards: Write these quotes on Eid greeting cards for a personal touch.
Messages: Send these quotes in text messages to spread joy and blessings.
Conclusion
Eid is not just a celebration; it’s a reminder of faith, love, and togetherness. These Eid Mubarak quotes in Urdu help express heartfelt emotions and connect with loved ones. Share these beautiful words to make this Eid even more special for everyone around you.
0 notes
Text
نیا سال کیا صرف ایک دن کا جشن یا پورے سال کی مثبت پلاننگ ۔
نیا سال آنا صرف ایک دن کا جشن نہیں ہوتا، بلکہ یہ ایک موقع ہوتا ہے، ایک نیا آغاز، جو ہمیں اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کی ترغیب دیتا ہے۔ ہر سال کی ابتدا ہمیں ایک نئی امید اور عزم کے ساتھ جینے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ لیکن کیا واقعی نیا سال ہماری زندگیوں میں تبدیلی لاتا ہے؟ یا پھر یہ صرف ایک تاثر ہوتا ہے جو ہم خود اپنے ذہن میں بٹھا لیتے ہیں؟
عام طور پر ہم نیا سال اپنے مقصدوں کا آغاز سمجھتے ہیں، نئے خواب دیکھتے ہیں اور نئے عزم کے ساتھ قدم رکھتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ حالات اور واقعات ہمیشہ ایک جیسے ہی رہتے ہیں، خواہ سال کا آغاز ہو یا نہ ہو۔ سچ تو یہ ہے کہ تبدیلی ہمارے ارد گرد نہیں بلکہ ہ��ارے اندر ہونی چاہیے۔ جب تک ہم اپنی سوچ، اپنے طرزِ عمل اور اپنی کوششوں میں تبدیلی نہیں لائیں گے، تب تک باہر کی دنیا میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا امکان نہیں ہوتا۔
.تبدیلی کی اصل طاقت ہمارے اندر ہے

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ دنیا کی سب سے بڑی تبدیلی ہم خود ہیں۔ جب ہم اپنی زندگی میں نیا عزم اور نیا جذبہ لے کر آتے ہیں، تب ہی ہم حالات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ نیا سال ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ ہر دن، ہر لمحہ، ایک نیا آغاز ہوتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے اندر کی طاقت کو پہچانیں، اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے کوششیں شروع کریں اور اپنے ارد گرد کی دنیا میں تبدیلی لانے کے لیے عزم و ہمت کے ساتھ قدم اٹھائیں۔
اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں ۔

سب سے پہلی اور اہم تبدیلی جو ہمیں کرنی چاہیے وہ ہماری سوچ میں ہے۔ سوچ ہی ہماری زندگی کی بنیاد ہے۔ جب ہم مثبت سوچیں اپناتے ہیں، تو ہم اپنے ماحول کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ نیا سال ایک نیا موقع ہوتا ہے جس میں ہم اپنی سوچ کو محدودیتوں سے آزاد کر سکتے ہیں، اپنے خوابوں کے بارے میں سوچنے کے طریقے کو بدل سکتے ہیں، اور نئے افق کی طرف قدم بڑھا سکتے ہیں۔ اگر ہم میں تبدیلی کا آغاز ہماری سوچ سے ہو، تو باقی سب خود بخود ہمارے پیچھے آتا ہے۔
نئے عزم اور نئی ہمت کے ساتھ ہر دن کا آغاز کریں ۔

نیا سال ایک نئی توانائی کے ساتھ آتا ہے، لیکن ہمیں اس توانائی کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر دن ایک نیا موقع ہوتا ہے۔ اگر ہم ہر دن کو ایک چیلنج کے طور پر دیکھیں اور اسے پورا کرنے کے لیے پوری محنت اور ہمت کے ساتھ آگے بڑھیں، تو ہم اپنے مقاصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔ نیا سال یہ سکھاتا ہے کہ کامیابی کا آغاز خود سے ہوتا ہے، جب ہم خود کو چیلنج کرتے ہیں اور اپنی پوری صلاحیتوں کو ��روئے کار لاتے ہیں۔
اپنے کام کو چیلنج سمجھ کر کریں ۔

کام کو ہمیشہ ایک چیلنج کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ اگر ہم اپنے کام کو ایک روٹین کی طرح کرتے ہیں تو ہم کبھی بھی اس میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ لیکن اگر ہم اپنے کام کو ایک چیلنج کے طور پر دیکھیں اور اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں، تو ہم ہر کام میں بہتری لا سکتے ہیں۔ نیا سال ہمیں اس بات کا عہد کرنے کی دعوت دیتا ہے کہ ہم ہر کام کو اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ کریں اور اس میں بہتری لانے کی کوشش کریں۔
معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں ۔

نیا سال صرف ذاتی ترقی کے لیے نہیں بلکہ معاشرتی ترقی کے لیے بھی ایک موقع ہوتا ہے۔ ہم میں سے ہر شخص کی زندگی میں کچھ نہ کچھ طاقت ہے جسے وہ دوسروں کی بھلا ئی کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ ہماری صلاحیتیں، ہمارے علم، ہمارا تجربہ، سب کچھ معاشرے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ہمیں اپنے وسائل کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دوسروں کی مدد کر سکیں اور ان کی زندگیوں میں بھی تبدیلی لا سکیں۔
تعلیم کے ذریعے روشنی پھیلائیں ۔

تعلیم سب سے طاقتور ہتھیار ہے جس سے ہم دنیا کو بدل سکتے ہیں۔ نیا سال ہمیں اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہم اپنی تعلیم کو محض ذاتی فائدے کے لیے استعمال نہ کریں، بلکہ اس سے دوسروں کی زندگیوں میں روشنی ڈالیں۔ ہم میں سے ہر ایک کے پاس علم کی کچھ نہ کچھ شکل موجود ہے، چاہے وہ رسمی تعلیم ہو یا تجربے سے سیکھا ہوا کچھ۔ اس علم کو دوسروں تک پہنچا کر ہم انہیں نہ صرف اپنے تجربات سے آگاہ کر سکتے ہیں بلکہ ان کی زندگیوں میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں ۔
آخر میں

نیا سال ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب ہم اپنے آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم تبدیلی لائیں گے۔ لیکن یہ تبدیلی تب تک نہیں آئے گی جب تک ہم خود اس کی ابتدا نہیں کریں گے۔ یہ سال ہمیں سکھاتا ہے کہ اگر ہم اپنی سوچ، عزم اور محنت میں تبدیلی لائیں، تو ہم نہ صرف اپنی زندگیوں میں بلکہ اپنے معاشرتی دائرے میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، تبدیلی باہر نہیں، بلکہ اندر سے شروع ہوتی ہے، اور جب ہم خود میں تبدیلی لائیں گے، تب ہی دنیا میں بھی تبدیلی آئے گی۔

لہذا، نیا سال صرف ایک دن کا جشن نہیں بلکہ ایک نیا آغاز ہے۔ اس میں زندگی کو نئے انداز سے جینے کا عہد کریں، اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، اور دنیا میں اپنی موجودگی کا فرق ڈالیں۔
تحریر : فاطمہ نسیم
تاریخ : 31 دسمبر 2024
الوداع: 2024
0 notes
Text
𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑵𝒂𝒂𝒎 𝒔𝒆, 𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑾𝒂𝒔'𝒕𝒆.
🌹🌹 𝗖𝗛𝗢𝗢𝗦𝗘 𝗧𝗛𝗘 𝗘𝗔𝗦𝗬 𝗪𝗔𝗬:
♦️"𝘼 𝙟𝙤𝙪𝙧𝙣𝙚𝙮 𝙩𝙤𝙬𝙖𝙧𝙙𝙨 𝙚𝙭𝙘𝙚𝙡𝙡𝙚𝙣𝙘𝙚".♦️
✨ 𝗦𝗲𝘁 𝘆𝗼𝘂𝗿 𝘀𝘁𝗮𝗻𝗱𝗮𝗿𝗱 𝗶𝗻 𝘁𝗵𝗲 𝗿𝗲𝗮𝗹𝗺 𝗼𝗳
𝗹𝗼𝘃𝗲 ❗
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹𝟭𝟬𝟬 𝗣𝗥𝗜𝗡𝗖𝗜𝗣𝗟𝗘𝗦 𝗙𝗢𝗥
𝗣𝗨𝗥𝗣𝗢𝗦𝗘𝗙𝗨𝗟 𝗟𝗜𝗩𝗜𝗡𝗚. 🔹
(ENGLISH/اردو/हिंदी)
9️⃣8️⃣ 𝗢𝗙 1️⃣0️⃣0️⃣
💠 𝗖𝗛𝗢𝗢𝗦𝗘 𝗧𝗛𝗘 𝗘𝗔𝗦𝗬 𝗪𝗔𝗬:
𝗛𝗮𝘇𝗿𝗮𝘁 𝗔𝗶𝘀𝗵𝗮 (𝗿.𝗮.), 𝘁𝗵𝗲 𝘄𝗶𝗳𝗲 𝗼𝗳 𝘁𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ, 𝗽𝗿𝗼𝘃𝗶𝗱𝗲𝘀 𝗮 𝗴𝘂𝗶𝗱𝗶𝗻𝗴 𝗽𝗿𝗶𝗻𝗰𝗶𝗽𝗹𝗲. 𝗦𝗵𝗲 𝘀𝗮𝗶𝗱: "𝗪𝗵𝗲𝗻𝗲𝘃𝗲𝗿 𝘁𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁ﷺ 𝗵𝗮𝗱 𝘁𝗼 𝗰𝗵𝗼𝗼𝘀𝗲 𝗯𝗲𝘁𝘄𝗲𝗲𝗻 𝘁𝘄𝗼 𝗰𝗼𝘂𝗿𝘀𝗲𝘀, 𝗛𝗲ﷺ 𝘄𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗮𝗹𝘄𝗮𝘆𝘀 𝗼𝗽𝘁 𝗳𝗼𝗿 𝘁𝗵𝗲 𝗲𝗮𝘀𝗶𝗲𝗿 𝗼𝗻𝗲."
(Sahih al-Bukhari, Hadith, No. 3560)
● This means that whenever the Prophetﷺ had two options before Himﷺ in any matter, Heﷺ would always abandon the harder option in favor of the easier one.
● Thus, whenever the Prophetﷺ had to choose between avoidance and confrontation, Heﷺ always abandoned the method of confrontation and opted for the method of avoidance.
● Similarly, when Heﷺ had the opportunity to choose between war and peace, Heﷺ would always opt for peace.
● This is wisdom.
● The advantage of this wisdom is that one can save oneself from further harm and can manage his affairs successfully.
● In every situation, both methods are always available.
● But wisdom lies in following the example we find in the life of the Prophet of Islamﷺ.
🌹🌹And Our ( Apni ) Journey Continues...
-------------------------------------------------------
؏ منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر
8️⃣9️⃣ آسان طریقہ کا انتخاب کریں:
پیغمبر اسلامﷺ کی اہلیہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ ایک رہنما اصول فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا: "جب بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دو کام میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوتا تو اپﷺ ہمیشہ آسان کام کو اختیار کرتے۔"
(صحیح البخاری، حدیث نمبر 3560)
● اس کا مطلب یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جب بھی کسی معاملے میں دو آپشن ہوتے تو آپﷺ ہمیشہ مشکل کو آسان کے حق میں چھوڑ دیتے تھے۔
● چنانچہ جب بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اجتناب اور تصادم میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو اپﷺ نے ہمیشہ تصادم کا طریقہ ترک کیا اور اجتناب کا طریقہ اختیار کیا۔
● اسی طرح جب اپﷺ کو جنگ اور امن میں سے کسی ایک کو چننے کا موقع ملتا تو اپﷺ ہمیشہ امن کا انتخاب کرتے۔
● یہ حکمت ہے۔
● اس حکمت کا فائدہ یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو مزید نقصان سے بچا سکتا ہے اور اپنے معاملات کو کامیابی سے چلا سکتا ہے۔
● ہر صورت میں، دونوں طریقے ہمیشہ دستیاب ہوتے ہیں۔
● لیکن حکمت اس مثال کی پیروی میں مضمر ہے جو ہمیں پیغمبر اسلامﷺ کی زندگی میں ملتی ہے۔
🌹🌹اور ہمارا سفر جاری ہے...
-----------------------------------------------------
9️⃣8️⃣ आसान रास्ता चुनें:
इस्लाम के पैगम्बरﷺ की पत्नी हजरत आयशा (र.अ.) एक मार्गदर्शक सिद्धांत प्रदान करती हैं। उन्होंने कहा: "जब भी पैगम्बरﷺ को दो रास्तों में से एक को चुनना होता था, तो पैगम्बरﷺ हमेशा आसान रास्ता चुनते थे।"
(साहिह अल-बुखारी, हदीस, नंबर 3560)
● इसका अर्थ यह है कि जब भी किसी मामले में पैगम्बरﷺ के सामने दो विकल्प होते थे तो पैगम्बरﷺ हमेशा कठिन विकल्प को छोड़कर आसान विकल्प को अपना लेते थे।
● इस प्रकार, जब भी पैगम्बरﷺ को टालने और टकराव के बीच चयन करना पड़ा, तो उन्होंनेﷺ हमेशा टकराव का रास्ता छोड़ दिया और टालने का रास्ता चुना।
● इसी प्रकार, जब भी आपकेﷺ सामने युद्ध और शांति के बीच चयन करने का अवसर आया, तो आपनेﷺ हमेशा शांति का ही चुनाव किया।
● यह बुद्धिमत्ता है.
● इस बुद्धि का लाभ यह है कि व्यक्ति स्वयं को आगे होने वाली हानि से बचा सकता है तथा अपने मामलों का सफलतापूर्वक प्रबंधन कर सकता है।
● हर स्थिति में, दोनों रास्ते सदैव उपलब्ध रहते हैं।
● लेकिन बुद्धिमत्ता इस बात में है कि हम इस्लाम के पैगम्बरﷺ के जीवन में जो उदाहरण पाते हैं उसका अनुसरण करें।
🌹🌹और हमारा सफर जारी है...
0 notes
Text
Ho Ga Kabhi Khatam Ye Safar Kya Manzil Kabhi Aye Gi Nazar Kya
Will this journey ever come to an end? Will the destination ever be in sight?
(Bang-e-Dra-072) Chand Aur Tare
ہو گا کبھی ختم یہ سفر کیا منزل کبھی آئے گی نظر کیا
مطلب:اس شعر میں علامہ اقبال زندگی کی مسلسل جدوجہد اور حرکت کا فلسفہ بیان کرتے ہیں۔ تارے سوال کرتے ہیں کہ کیا یہ سفر کبھی ختم ہوگا اور منزل نظر آئے گی؟ نظم میں چاند وضاحت کرتا ہے کہ کائنات کا اصول حرکت ہے، اور سکون میں موت پوشیدہ ہے۔ اصل حسن اور کامیابی مسلسل جدوجہد اور سفر میں ہے، نہ کہ رکنے میں۔
~ Dr. Allama Iqbal Background Vocals: Ali Dawud - My Way
Journey #life #Safar #Iqbaliyat #Poetry #Success #Progress #Momin #lines #quotes #IslamicPoetry #IslamicMotivation #Inspiration #AllamaIqbal #AakhriPaigham #Hayat #ZouqeSafar #Manzil #Destination
1 note
·
View note