#توانائی
Explore tagged Tumblr posts
Text
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ بدھ کو ایران کا دورہ کریں گے
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن )اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے سربراہ رافیل گروسی آئندہ چند روز میں سرکاری حکام کے ساتھ بات چیت کے لئے ایران کا دورہ کریں گے۔خبر رساں ادارے نے ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ’ارنا‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سرکاری دورے پر بدھ کو ایران پہنچیں گے۔ایجنسی کے مطابق ایران میں رافیل گروسی کی سرکاری ملاقاتیں جمعرات کو…
0 notes
Text
گلگت بلتستان میں100 میگا واٹ شمسی توانائی کےپلانٹ کا افتتاح
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں 100 میگا واٹ کا شمسی توانائی کا پلانٹ لگےگا، یہ منصوبہ ایک سال کے اندر مکمل کرلیا جائے گا۔ گلگت بلتستان میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھ دیا، اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان مین اپنی بہنوں اور بھائیوں سے ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے عطا آباد جھیل سےپن بجلی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، اس کے…
0 notes
Text
COP28 سربراہ اجلاس: 117 حکومتوں کا2030 تک قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو تین گنا کرنے کا وعدہ
کچھ 117 حکومتوں نے ہفتہ کو اقوام متحدہ کے COP28 موسمیاتی سربراہی اجلاس میں 2030 تک دنیا کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو تین گنا کرنے کا وعدہ کیا۔ یہ عہد ہفتے کے روز COP28 کے متعدد اعلانات میں شامل تھا جس کا مقصد توانائی کے شعبے کو ڈی کاربونائز کرنا تھا – جو کہ عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے تقریباً تین چوتھائی اخراج کا ذریعہ ہے – جس میں جوہری توانائی کو بڑھانا�� میتھین کے اخراج کو کم کرنا، اور کوئلے…
View On WordPress
0 notes
Text
خاموشی
خاموشی، ایک ایسا لفظ جو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے، لیکن اس کی اہمیت کو ناقابل یقین طور پر کم نہیں کیا جا سکتا۔ ایک ایسا دوست جو کبھی دھوکہ نہیں دیتا، ایک ایسا ساتھی جو ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتا ہے، اور ایک ایسا استاد جو ہمیں زندگی کے سب سے قیمتی سبق سکھاتا ہے۔
آج کے اس شور شرابے سے بھرے دور میں، خاموشی ایک ایسی نعمت ہے جسے ہم اکثر بھول جاتے ہیں۔ ہر طرف ہنگامہ، ہر طرف شور، اور ہر طرف باتیں۔ اس سب کے درمیان، خاموشی ایک ایسی پناہ گاہ ہے جہاں ہم اپنے آپ کو تلاش کر سکتے ہیں۔
خاموشی کے فوائد بے شمار ہیں۔ یہ ہمیں اپنے اندر کی آواز سننے کا موقع دیتی ہے۔ جب ہم خاموش ہوتے ہیں تو ہمارے دماغ زیادہ واضح طور پر سوچ سکتے ہیں۔ یہ ہمیں بہتر فیصلے کرنے میں مدد دیتی ہے۔ خاموشی سے ہم دوسروں کو بھی سننے کا موقع دیتے ہیں۔ کبھی کبھی لوگوں کو صرف سننے کی ضرورت ہوتی ہے۔
خاموشی سے ہم بہت سی الجھنوں سے بھی بچ سکتے ہیں۔ جب ہم زیادہ بولتے ہیں تو کبھی کبھی ایسی باتیں بھی نکل جاتی ہیں جن پر ہمیں بعد میں پچھتاوا ہوتا ہے۔ خاموشی سے ہمارے تعلقات بھی بہتر ہوتے ہیں۔ جب ہم خاموش ہوتے ہیں تو دوسرے لوگ ہمیں زیادہ توجہ سے ��نتے ہیں اور ہماری باتوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔
خاموشی سے ہم اپنی توانائی کو بھی بچا سکتے ہیں۔ جب ہم زیادہ بولتے ہیں تو ہماری توانائی ضائع ہوتی ہے۔ خاموشی سے ہم اپنی روح کو سکون دیتے ہیں۔
خاموشی ایک فن ہے، جسے سیکھا جا سکتا ہے۔ اگر ہم روزانہ کچھ وقت خاموشی کے لیے نکالیں تو ہم اس فن میں مہارت حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم میڈٹیشن کر سکتے ہیں، یا کسی پرسکون جگہ پر بیٹھ کر خاموش رہ سکتے ہیں۔
خاموشی کا سفر آسان نہیں ہے۔ ہمارے اردگرد اتنا شور ہے کہ خاموشی کو برقرار رکھنا مشکل کام ہے۔ لیکن اگر ہم یہ فیصلہ کر لیں کہ ہم خاموش رہیں گے تو ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔
خاموشی ہی زندگی کی اصل آواز ہے۔
#اردو#اردو پوسٹ#urdu#inspiration#life quotes#urdulovers#اردو ادب#اردو اقتباس#urdu posts#urdu stuff#urdu literature#urdu lines
7 notes
·
View notes
Text
انسان جو سوتا ہے سب سے بری نیند وہ ہے جسے وہ اپنے پیارے کو کھونے کے بعد سوتا ہے، جب وہ اپنی آنکھیں بند کر لیتا ہے کہ اس کی توانائی ختم ہو جاتی ہے، پھر وہ نہ جانے کیسے سو گیا اور سوچتا ہے کہ سب کچھ تھا ڈراؤنا خواب، پھر اسے پتہ چلتا ہے کہ یہ نہیں تھا اور یہ خواب حقیقت میں سچ ہے۔
"The worst sleep a person sleeps is the first sleep he sleeps after losing the one he loves, when he closes his eyes after a long cry that his energy runs out, then he wakes up not knowing how he slept and thinks that everything was a scary dream, then he finds out that it wasn't and that the dream is actually real. "
56 notes
·
View notes
Text
وہ اس وقت صرف ویڈنگ فنکشن کا سوچ رہی ہے۔ شادی کے بارے میں ساری لڑکیاں صرف فنکشن کا سوچتی ہیں۔ اس ایک دن کے لئے اتنا پیسا اور توانائی خرچ کرتی ہیں۔ حالانکہ شادی تو اگلے دن سے شروع ہوتی ہے۔ جب فلیش لائٹ مانند پڑتی ہے اور میک اپ اترتے ہیں ۔ پھر دن کی روشنی میں اصلی چہرے اور نقلی ہیرے صاف دکھائی دیتے ہیں۔
7 notes
·
View notes
Text
کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا
کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا
مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی
مارک ذکربرگ اور ایلون مسک کی شرکت اور قدرت کی ادھوری ادھوری تصویر۔۔
سعدیہ قریشی کے قلم سے۔
،،تصویر ادھوری رہتی ہے !
سعدیہ قریشی
رب کائنات نے زندگی کو ایسا ڈیزائن کیا ہے کہ تمام تر کامرانیوں اور کامیابیوں کے باوجود زندگی کی تصویر ادھوری رہتی ہے
کہیں نہ کہیں اس میں موجود کمی اور کجی کی ٹیڑھ ہمیں چھبتی ضرور ہے ۔
مارچ کے آغاز میں بھارت میں دنیا کی مہنگی ترین پری ویڈنگ تقریبات نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ مچادیا۔
پاکستان کے سوشل میڈیا پر بھی اس کا کافی چرچا رہا۔
بہت سی پوسٹیں ایسی نظر سے گزریں کہ ہمارے نوجوان آہیں بھرتے دکھائی دیے کہیں لکھا تھا بندہ اتنا امیر تو ہو کہ مارک زکر برگ اور ایلون مسک کو شادی پر بلاسکے ۔
یہ پری ویڈنگ تقریبات مکیش امبانی کے چھوٹے بیٹے اننت امبانی کی تھیں۔
مکیش امبانی ایشیا کے امیر ترین کاروباری اور دنیا کے امیر ترین لوگوں میں گیارویں نمبر پر ہیں وہ ریلائنس گروپ کے بانی اور چیئرمین ہیں.
پری ویڈنگ تقریبات کے لیے امبانی خاندان نے گجرات کے شہر جام نگر کو اربوں روپے لگا کر مہمانوں کے لیے سجایا۔
اس تقریب میں مہمانوں کو ڈھائی ہزار ڈشز ناشتے ،ظہرانے ۔شام۔کی چائے عشائیے اور مڈںائٹ ڈنر کے طور پر پیش کی گئیں
بھارت کے درجنوں اعلی درجے کے باورچی اور شیف جام نگر میں مہمانوں کے لیے کھانا بلانے کے لیے بنانے کے لیے بلائے گئےتین دنوں میں ایک ڈش کو دوسری دفعہ دہرایا نہیں گیا۔
تقریب میں تقریبا 50 ہزار لوگوں کے کھانے کا بندوبست کیا گیا۔
فلم انڈسٹری کے تمام سپر سٹار تقریب میں ناچتے دکھائی دئیے۔
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور ٹوئٹر خرید کر ایکس کی بنیاد رکھنے ایلون مسک اپنی اپنی بیویوں کے ساتھ شریک ہوئے ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ٹرمپ نے بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی ۔
مہمانوں کو لانے اور لے جانے کے لیے چارٹر طیارے، مرسیڈیز کاریں اور لگزری گاڑیاں استعمال کی گئیں۔
2018 میں بھی مکیش امبانی نے اپنی بیٹی ایشا کی شادی پر اربوں ڈالرز خرچ کر کے پوری دنیا میں مہنگی شادی کا ایک ریکارڈ قائم کیا تھا ۔
اس شادی میں مہمانوں کو دعوت ناموں کے ساتھ سونے کی مالائیں بھی پیش کی گئی تھیں اور تمام مہمانوں کو شرکت کے لیے ان کو بھاری معاوضے دیے گئے تھے۔
ا خیال یہی ہے کہ اس تقریب میں بھی خاص مہمانوں شرکت کے لیے ریلائنس گروپ کی طرف سے ادائیگی کی گئی ہے ۔
دنیا بھر سے نامور گلیمرس شخصیات کی موجودگی کی چکاچوند کے باوجود اس تقریب کا مرکز نگاہ دولہا اننت امبانی اور دولہن رادھیکا مرچنٹ تھے ۔تقریب کے تین دن باقاعدہ طور پر ایک تھیم کے تحت منائے گئے ۔دولہا دلہن سے لے کر تمام لوگوں کے کپڑے اسی تھیم کے مطابق تھے تھیم کے مطابق تقریب کا کروڑوں روپے کا ڈیکور کیا گیا۔
تقریب کے دولہا اننت مبانی اس وجہ سے بھی خبروں کا موضوع رہے کہ وہ ایک خطرناک بیماری کا شکار ہیں۔ جس میں وزن بے تحاشہ بڑھ جاتا ہے۔ان کے ساتھ ان کی دھان پان سی خوبصورت دلہن دیکھنے والوں کو حیران کرتی
اننت امبانی کو شدید قسم کا دمے کا مرض لاحق ہے جس کا علاج عام دوائیوں سے ممکن نہیں ۔سو علاج کے لیے اسے سٹیرائیڈز دئیے جاتے رہے ہیں ۔ان میں سٹیرائیڈز کی ایک قسم کارٹیکو سٹیرائیڈز تھی سٹرائیڈز کی یہ قسم وزن بڑھنے کا سبب بنتی ہے ۔
اس سے انسان کی بھوک بے تحاشہ بڑھ جاتی ہے اتنی کہ وہ ہاتھی کی طرح کئی افراد کا کھانا اپنے پیٹ میں انڈیلنے لگتا ہے ۔
ایک طرف بھوک بڑھتی ہے تو دوسری طرف مریض کا میٹابولزم کچھوے کی طرح سست رفتار یوجاتا ۔میٹابلزم انسانی جسم کا وہ نظام ہے جس سے خوراک ہضم ہوتی ہے اور توانائی جسم کا حصہ بنتی ہے۔میٹابولزم اچھا ہو تو چربی توانائی میں تبدیل ہوتی ہے ۔
کارٹیکو سٹیرائڈز جسم کے نظام انہضام کو درہم برہم کردیتا ہے جسم کے اندر چربی جمع ہونے لگتی ہے اور جسم کئی طرح کی دوسری بیماریوں کی آماجگاہ بن جاتا ہے۔
مسلز پروٹین نہیں بنتی جس کے نتیجے میں جسم بے تحاشہ موٹا ہونے لگتا ہے
کورٹیکو سٹیرائڈز کے مزید برے اثرات یہ ہیں کہ جسم میں پانی جمع ہونے لگتا ہے جسے ڈاکٹری اصطلاح میں واٹر ریٹینشن کہتے ہیں اس واٹر اٹینشن کی وجہ سے بھی جسم موٹا ہونے لگتا ہے ۔
اسے قدرت کی ستم ظریفی کہیے کہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے مالک مکیش امبانی کا لاڈلا اور چھوٹا بیٹا ایک ایسی بیماری کا شکار ہے جس کے علاج کے لیے سٹیرائڈز کی تباہی کے سوا اور کوئی راستہ نہیں تھا
۔اننت امبانی اپنی زندگی کے اوائل برسوں سے ہی اس بیماری کا شکار ہے اس کا اربوں کھربوں پتی باپ اپنے بیٹے کے بہلاوے کے لیے اپنے دولت پانی کی طرح بہاتا ہے۔
اس کے بیٹے کو ہاتھیوں سے لگاؤ ہوا تو مکیش امبانی نے ایکڑوں پر پھیلا ہوا ہاتھیوں کا ایک سفاری پارک بنادیا ۔اس سفاری پارک میں بیمار ہاتھیوں کے اسپتال ،تفریح گاہوں ،سپا اور مالش کا انتظام ہے ۔خشک میوہ جات سے بھرے ہوئے سینکڑوں لڈو روزانہ ہاتھیوں کو کھلا دیے جاتے ہیں۔
یہ صرف مکیش امبانی کے اپنے بیمار بیٹے کے ساتھ لاڈ کی ایک جھلک ہے۔
مگر وہ اپنی تمام تر دولت کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ایک دن نہیں خرید سکا۔
اننت امبانی نے تقریب میں ہزاروں مہمانوں کے سامنے اپنے دل کی بات کرتے ہوئے کہا کہ میری زندگی پھولوں کی سیج نہیں رہی بلکہ میں نے کانٹوں کے راستوں پر چل کر زندگی گزاری ہے
اس کا اشارہ اپنی خوفناک بیماری کی طرف تھا اس نے کہا کہ میں بچپن ہی سے ایک ایسی بیماری کا شکار تھا جس میں میری والدین نے میرا بہت ساتھ دیا۔
جب اننت امبانی یہ باتیں کر رہا تھا تو کیمرے نے ایشیا کے سب سے امیر ترین شخص مکیش امبانی کے چہرے کو زوم کیا اس کے گہرے سانولے رنگ میں ڈوبے
خدو خال تکلیف سے پ��ھل رہے تھے اور آنکھوں سے آنسو رواں تھے
تکلیف اور بے بسی کے آنسو کہ وہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ہوا ایک دن نہیں خرید سکا۔
رب نے دنیا ایسی ہی بنائی ہے کہ تصویر ادھوری رہتی ہے ۔اسی ادھورے پن میں ہمیں اس ذات کا عکس دکھائی دیتا ہے جو مکمل ہے!
سو آئیں مکیش امبانی کی دولت پر رشک کرنے کی بجائے اپنی زندگی کی ادھوری تصویر پر اپنے رب کا شکر ادا کریں کیونکہ تصویر تو اس کی زندگی کی بھی مکمل نہیں!
(بشکریہ کالم 92 نیوز سعدیہ قریشی)
منقول
4 notes
·
View notes
Text
تُو کہاں تھا؟
کہ جب میں بُریدہ مقدر لیے تیرے در پر صدائیں لگاتا رہا۔
تیرا سائل سوالی رہا،
تیرے سائل کا دستِ شکستہ ہمیشہ سے خالی رہا۔
تُو کہا تھا؟
کہ جب مجھ پہ دیوار و در ہنس پڑے،
میری مجبوریاں یعنی میری کنیزیں مِرے ہی حرم میں تماشائی بن کر کھڑی رہ گئیں۔
تیرے وعدوں بھری سب کتابیں کہیں دھول میں ہی پڑی رہ گئیں۔
میری سب آرزؤئیں دھری کی دھری رہ گئیں۔
تُو کہاں تھا؟
کہ جب رونے والوں سے رویا گیا ہی نہیں تھا،
اذیت کے مارے ہوئے سونے والوں سے سویا گیا ہی نہیں تھا۔
سبھی ہنسنے والوں نے ہنسنے کی ساری حدیں پار کیں۔
دکھ توجہ سے ملنے لگیں تو بھلا کوئی کیسے نہ لے؟
��کھ توانائی دینے لگیں تو بھلا کوئی انکار کیسے کرے؟
مجھ کو وہ دکھ ملے جن میں تیری توجہ کی تمثیل تک بھی نہ تھی۔
ان دکھوں نے تو میری توانائیاں چھین لیں،
سب سکھوں سے شناسائیاں چھین لیں
وقت کی گود اتنی ملائم نہ تھی،
جس میں سر رکھ کے ہم زندگی کاٹتے آئے ہیں۔
تو کہاں تھا؟
کہ جب میرے ساون ترستے رہے،
میری آنکھوں کے بادل برستے رہے،
بے بسی گیت گاتی رہی، تیری دوری ستاتی رہی،
چاندنی میری آنکھیں جلاتی رہی،
یاد آتی رہی، تیری ہر بات مجھ کو رلاتی رہی۔
دل کی تختی پہ اک نام تیرا لکھا سو لکھا رہ گیا
تُو نہ تھا پر تری انتظاری کا در تو کھلا رہ گیا
تُو نے روشن کیا تو ترے ہجر کی تیرگی کھا گئی
تُو نے مڑ کر نہ دیکھا ترا دیپ جب سے بجھا رہ گیا
میر�� جذبوں کی قیمت لگائی گئی تیرے بازار میں
میرے جذبات کوئی خسارے میں ہی بیچتا رہ گیا
میرے دامن میں، دنیا، نہ دولت، فقط چاک ہی چاک ہیں
چاک ہی چاک ہیں، میرے دامن میں اب اور کیا رہ گیا
تیری عزت تری آبرو تیری چادر سدا سبز ہو
تجھ سے میرا تعلق تو ہے چاہے اب نام کا رہ گیا
تُو کہاں تھا کہ جب میں نے تیری محبت کا ماتم کیا
بس اُسی دن سے میرے مقدر میں فرشِ عزا رہ گیا
تُو کہاں تھا کہ جب اتنی آزردگی بھر گئی روح میں
اتنی افسردگی روح میں بھر گئی، اب خلا رہ گیا
شہر و بازار سے، دشت و کہسار سے، یار و اغیار سے
تُو کہاں تھا کہ جب تیرا شاعر ترا پوچھتا رہ گیا۔۔
تُو کہاں تھا کہ جب دھوپ جھلسا رہی تھی مجھے
گردشِ حال بھی کھا رہی تھی مجھے
اور تنہائی فرما رہی تھی مجھے
"آ اداسی کی بانہوں میں آ...
بسترِ رنج پر اپنی راتیں بِتا۔۔
فخر کر اپنی بربادیوں پر بھی
اور بین کر اپنی آزادیوں پر"
کہ جب میں نے اپنے ہی ہونے کو جھٹلا دیا
اور کھونے کو بھی کچھ نہیں رہ گیا
تب کسی درد مندی کے پیکر نے چھو کر مجھے روشنی بخش دی
میرے جذبات کو زندگی بخش دی
میرے لفظوں کو تابندگی بخش دی۔۔۔
تُو کہاں تھا کہ جب وہ محبت سے معمور،
دل کا سمندر وہ شیریں سخن،
میرے ٹکڑے بہت دیر تک جوڑتا رہ گیا۔
میں نے اپنا سبھی کچھ اُسی لے حوالے کیا۔
تُو نہیں تھا۔۔۔ کہیں بھی نہیں تھا
اگر اب تُو آئے بھی تو۔۔۔
تیرا آنا بھی کیا۔۔۔
تُو اگر ہو بھی تو۔۔۔
تیرا ہونا بھی کیا۔۔۔
تُو ندامت کے آنسو بہائے بھی تو
تیرا رونا بھی کیا۔۔۔
اب میں اپنا نہیں۔۔۔ اب ترے واسطے
میرا ہونا بھی کیا۔۔۔
- زین شکیل
7 notes
·
View notes
Text
پاکستان کا مستقبل امریکا یا چین؟
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری بلاشبہ دونوں ممالک کی دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ چین نے ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جب پاکستان دہشت گردی اور شدید بدامنی سے دوچار تھا اور کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چین کی جانب سے پاکستان میں ابتدائی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 62 ارب ڈالر تک ہو چکی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اب تک 27 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ سی پیک منصوبوں سے اب تک براہ راست 2 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع ملے اور چین کی مدد اور سرمایہ کاری سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کا حصہ بنی۔ سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے، لیکن منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے پروجیکٹس کے بعد سی پیک کے دیگر منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام تھا ��س کے بعد انڈسٹری اور دیگر پیداواری شعبوں میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ کرنا تھا لیکن اب تک خصوصی اکنامک زونز قائم کرنے کے منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے۔
سی پیک منصوبوں میں سست روی کی ایک وجہ عالمی کورونا بحرا ن میں چین کی زیرو کووڈ پالیسی اور دوسری وجہ امریکا اور مغربی ممالک کا سی پیک منصوبوں پر دباؤ بھی ہو سکتا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی ترجیحات اور رفتار پر تو تحفظات ہو سکتے ہیں لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان کے پاس چینی سرمایہ کاری کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔ پاکستان کا معاشی مستقبل اور موجودہ معاشی مسائل کا حل اب سی پیک کے منصوبوں اور چینی سرمایہ کاری سے ہی وابستہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزیراعظم شہباز شریف کی گفتگو پر مبنی لیک ہونے والے حساس ڈاکومنٹس سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب چین یا امریکا میں سے کسی ایک کو اسٹرٹیجک پارٹنر چننا ہو گا۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات خصوصا مشرقی وسطی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب چین عالمی سیاست کا محور بنتا نظر آرہا ہے۔
پاکستان کو اب امریکا اور مغرب کو خوش رکھنے کی پالیسی ترک کر کے چین کے ساتھ حقیقی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنا ہو گی چاہے اس کے لیے پاکستان کو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ چین کی طرف سے گوادر تا کاشغر 58 ارب ڈالر ریل منصوبے کی پیشکش کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس منصوبے سے نہ صرف پاک چین تعلقات کو اسٹرٹیجک سمت دے سکتا ہے بلکہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان چین کو بذریعہ ریل گوادر تک رسائی دیکر اپنے لیے بھی بے پناہ معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان نے تاحال سی پیک کے سب سے مہنگے اور 1860 کلومیٹر طویل منصوبے کی پیشکش پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سوال یہ ہے کیا پاکستان کے فیصلہ ساز امریکا کو ناراض کر کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے یا دونوں عالمی طاقتوں کو بیک وقت خوش رکھنے کی جزوقتی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے؟
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان میں اشرافیہ کے کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جن کے مفادات براہ راست امریکا اور مغربی ممالک سے وابستہ ہیں۔ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے بچے امریکا اور مغربی ممالک کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت کے پاس امریکا اور مغربی ممالک کی دہری شہر��ت ہے۔ ان کی عمر بھر کی جمع پونجی اور سرمایہ کاری امریکا اور مغربی ممالک میں ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک ہی اشرافیہ کے ان افراد کا ریٹائرمنٹ پلان ہیں۔ یہ لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قربان کر کے چین کے ساتھ طویل مدتی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرے ان کوخوف ہے کہیں روس، ایران اور چین کی طرح پاکستان بھی براہ راست امریکی پابندیوں کی زد میں نہ آجائے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے ریٹائرمنٹ پلان برباد ہو جائیں گے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بہترین خارجہ پالیسی کا مطلب تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات اور معاشی ترقی کے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ لیکن ماضی میں روس اور امریکا کی سرد جنگ کے تجربے کی روشنی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کے لیے امریکا اور چین کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ناممکن نظر آتا ہے۔ جلد یا بدیر پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات کی قربانی کا فیصلہ کرنا ہو گا تو کیوں نہ پاکستان مشرقی وسطیٰ میں چین کے بڑھتے کردار اور اثرورسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کرے یہ فیصلہ پاکستان کے لیے مشکل ضرور ہو گا لیکن عالمی حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل اب چین کے مستقبل سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر مسرت امین
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes
·
View notes
Text
جتنا ممکن ہو، اسمارٹ فون نظروں سے اوجھل رکھیں
دوستوں سے رابطے میں رہنا، ویڈیوز یا خبریں دیکھنا، اپوائنٹمنٹ کا خیال رکھنا اور بار بار وقت دیکھتے رہنا۔ آج کے دور میں اسمارٹ فون ہماری روزمرہ کی زندگی کو تشکیل دے رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کے لیے اسمارٹ فون کا استعمال بہت زیادہ ہو جاتا ہے، جس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جرمنی کی ماہر نفسیات نکولا جانسن کہتی ہیں کہ سمارٹ کو اپنی جیب میں، دراز میں یا پھر کاغذ یا پیڈ کے نیچے رکھیں۔ اس ماہر نفسیات کے مطابق اسمارٹ فون کو نظروں سے دور رکھنا بہتر ہے۔ نکولا جانسن کا جرمنی کی بریمر اپولون یونیورسٹی آف ہیلتھ اکنامکس میں لیکچر دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر آپ ارتکاز یا توجہ کے ساتھ کام کرنا یا سیکھنا چاہتے ہیں تو موبائل کو خود سے رکھیں۔ ان کے مطابق کئی مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ انسانی دماغ اس وقت بھی اسٹریس ہارمونز خارج کرتا ہے، جب موبائل فون پر نوٹیفیکیشنز آتے ہیں اور آپ فقط کنکھیوں سے انہیں دیکھتے ہیں۔
سوتے وقت موبائل فون کمرے سے باہر رکھیے ان کا کہنا تھا کہ نیند میں خرابی پر تحقیق کرنے والے سائنسدان سیل فون کو ''بیڈ روم سے باہر‘‘ رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ نکولا جانسن کا کہنا تھا کہ سن 2010 سے سن 2017 کے درمیان نیند کی خرابی کے مسائل میں 300 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے اور تحقیق بتاتی ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا کے پھیلاؤ نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق اگر نیند پوری نہیں ہوئی اور کوئی بھی شخص، جب دن کا آغاز کم توانائی کے ساتھ کرتا ہے، تب بھی اسٹریس کے ہارمونز خارج ہوتے ہیں، جبکہ ذہنی امراض میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہونے کی ایک اہم وجہ تناؤ ہے۔ اسمارٹ فون ہماری زندگیوں کا لازمی حصہ بن چکے ہیں لیکن ان کے صحت پر منفی اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں تاہم نکولا جانسن کا مزید کہنا تھا کہ ان کا مقصد ڈیجیٹل میڈیا کو برا بھلا کہنا ہرگز نہیں ہے بلکہ ان کی تحقیق کا مقصد اسٹریس کو کم یا اسے بہتر طریقے سے مینیج کرنے کے طریقے دریافت کرنا ہے۔
موبائل اور ٹیبلٹ کی نیلی روشنی، نیند کی دشمن اس ماہر نفسیات کے مطابق مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ خاص طور پر نوجوان بیڈ سائیڈ ٹیبل پر سمارٹ فون کی وجہ سے پریشانی محسوس کرتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ سوشل میڈیا کا استعمال خود اعتمادی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ نوجوان سوشل میڈیا پر اپنا موازنہ دوسروں سے کرتے ہیں اور اس موازنے سے بچنا اتنا آسان نہیں، جتنا کہ خیال کیا جاتا ہے۔ جانسن نے مشورہ دیا کہ اپنے کمروں میں اسمارٹ فون کے بجائے الارم والی گھڑی رکھیں اور بار بار وقت دیکھنے کے لیے بھی بازو والی گھڑی کا استعمال کریں۔ اسٹریس میں کمی کے لیے موبائل فون کے مقررہ اوقات بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر رات آٹھ بجے کے بعد سیل فون کا استعمال نہ کرنا۔ اسی طرح پُش نوٹیفیکیشن کو آف کرنا اور بلیک اینڈ وائٹ موڈ آن کرنا اسمارٹ فون کے استعمال کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ نکولا جانسن کے مطابق یہ تمام اقدامات کرنے سے اسٹریس لیول فوری طور پر کم ہوتا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اپنا سمارٹ فون اپنی خواہش سے زیادہ استعمال کر رہے ہیں، تو آپ کا متبادل تلاش کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کوئی کتاب پڑھنا شروع کر دیں، کوئی ورزش کریں یا پھر چہل قدمی کے لیے نکل جائیں۔
ا ا / ش ر (کے این اے، ڈی پی اے)
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
0 notes
Text
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا توانائی کے حوالے سے بہت جلد اچھی خبر دینے کا اعلان
(24نیوز)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے حوالے سے ایک بہت اچھی خبر ہے جو جلد دیں گے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سردیوں میں ایک پیکج لارہے ہیں جو عام عوام کے لئے کافی کارآمد ثابت ہوگا، اس کے علاوہ شرح سود میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انشا اللّٰہ معیشت اچھے طریقے سے آگے بڑھے گی، پاکستان کا وفد سعودی عرب روانہ ہوگیا ہے…
0 notes
Text
589 ارب کی سالانہ بجلی چوری، سستی نہیں کر سکتے، نگران حکومت
نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کی چوری ہو رہی ہے جس کو روکنا ہو گا تاکہ بجلی سستی مہیا کی جا سکے۔ 589 ارب روپے سالانہ کی یا تو بجلی چوری کی جا رہی ہے یا بل ادا نہیں کیے جا رہے اور اس کا اثر دیگر صارفین پر پڑتا ہے۔ وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ گھریلو صارفین میں بعض بجلی چوری اور بعض بل ادا ہی نہیں کرتے،بجلی…
View On WordPress
0 notes
Text
خزاں میں پتوں کی رنگت تبدیل کیوں ہو جاتی ہے؟
خزاں کی آمد کےساتھ ہی درختوں کےپتوں کی رنگت سبز نہیں رہتی بلکہ وہ ش��خ زرد یا سرخ رنگ کےہوجاتے ہیں۔مگرایسا کیوں ہوتا ہے؟ سال کےبیشترمہینوں میں کلوروفل نامی کیمائی مرکب پتوں کوسورج کی روشنی توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ موسم خزاں میں درجہ حرارت گھٹ جاتاہے جبکہ دن کادورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے جس کے باعث درختوں کو سورج کی کم روشنی ملتی ہےاور پتوں میں موجود کلوروفل مقدار گھٹ جاتی…
0 notes
Text
*پی ایچ اے یوگا سنٹر میں باڈی بیلنسنگ سیشن کا انعقاد*
لاہور، 18 اکتوبر: پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی نے جیلانی باغ میں واقع یوگا سنٹر میں باڈی بیلنسنگ اور سٹریچنگ سیشن کا انعقاد کیا۔ یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان نے بتایا کہ اس سیشن میں مرد شرکاء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ترجمان نے بتایا کہ یوگا تناؤ اور اضطراب کو کم کرنے، نیند کو بہتر بنانے اور جسمانی توانائی بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یوگا قوت مدافعت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ دائمی درد کا علاج بھی کرتا ہے۔ بعدازاں شرکاء کو ذہنی تندرستی کے حوالے سے آگاہی لیکچر بھی دیا گیا۔ شرکاء نے مستقبل میں بھی معلوماتی یوگا سیشنز کے انعقاد کی خواہش ظاہر کی۔
ترجمان کے مطابق یوگا سنٹر میں روزانہ صبح آٹھ سے ساڑھے نو بجے تک یوگا کلاسز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صحت کے مسائل میں اضافہ کے باعث اس طرح کے علاج شفایابی کا کام کرتے ہیں۔
0 notes
Text
An answered prayer God willing
"اے خدا، میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے ڈھانپ لے اور مجھے زندگی اور اس کے اتار چڑھاؤ سے محفوظ رکھے، اے خدا، اپنے فضل، احسان اور رحمت کو قائم رکھ، اے خدا، میرے حالات کو بہتر کے علاوہ نہ بدل، اور اس سے کچھ نہ لینا۔ میری ایک نعمت ہے جسے میں نارمل سمجھتا ہوں، اس لیے میں نے اس کا شکریہ ادا کرنے میں کوتاہی کی، اور مجھے ایسا گناہ نہ سمجھو جو میں نے کیا اور بھول گیا، تم اسے جانتے ہو، اس لیے مجھے معاف کر دے اور مجھے زندگی کے اندھیروں اور اس کے برے اتار چڑھاؤ کا احساس نہ دلاؤ۔ نشیب و فراز اور میں آپ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے وہ چیز عطا فرما جس کی میں نے توقع نہیں کی تھی اور وہ نیکی جس کے بارے میں میں نے سوچا بھی نہیں تھا اور ان خواہشات کو پورا کر جو میں نے ناممکن سمجھا تھا، اے اللہ میرے لیے اسے اچھا کر دے اور میری ہر خواہش کا جواب دے اور مجھے ہر راستے میں کامیاب کر دے اور میرے مشکل ��رین دنوں کو بنا دے جو میں گزرا ہوں اور میرے لیے کسی چیز کو مشکل نہ بنا اور مجھے ہر پریشانی سے نکال دے اور مجھے ایسی توانائی عطا کر جس سے میں زندہ رہوں۔ راضی ہو، اور مجھے جنت عطا فرما، مجھے اور داخل ہونے اور جانے والے تمام لوگوں کو، کیونکہ یہ ایک مفید کرین ہے اور جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔
"O God, I ask you to cover me and protect me from life and its ups and downs, O God, perpetuate your grace, benevolence and mercy, O God, do not change my situation except for the better, and do not take from me a blessing that I consider normal, so I neglected to thank it, and do not consider me a sin that I did and forgot, you know it, so forgive me and do not Make me feel the darkness of life and its bad ups and downs and pains and I ask you that Give me what I didn't expect and good that I didn't think about and fulfill wishes that I thought were impossible, Oh God, make it good for me and respond to everything I wish for and make me succeed in every path I take and make my hardest days what I have passed and do not make a thing difficult for me and make me out of every distress Go out and bless me with a good bless me Energy by which I live, be satisfied, and grant me Paradise, me and everyone who enters and goes, for it is a useful crane and a treasure of Paradise's treasures.
16 notes
·
View notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 9؍ اکتوبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ وزیر اعظم آج ہنگولی اور جالنہ میڈیکل کالج سمیت دیگر منصبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں
گے
٭ ریاست میں آبپاشی اسکیمات کو شمسی توانائی سے چلانے کے لیے 29؍ ہزار کروڑ روپئےکا فنڈ موصول
٭ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے ریاست کا پہلا ہاسٹیل سلوڑ میں قائم کیا جائے گا
٭ 70؍ ویں قومی فلم ایوارڈ صدر جمہوریہ کے ہاتھوں تقسیم
اور
٭ لڑ کیوں کےT-20 ؍ کرکٹ ورلڈ ک�� ٹور نا منٹ میں آ ج بھارت کا مقابلہ شری لنکا سے
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعظم نریندر مودی آج ریاست کے لیے 7؍ ہزار 600؍ کروڑ روپیوں کےمنصبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کریں گے ۔ اِس میں وہ جالنہ اور ہنگولی سمیت ممبئی ‘ ناسک ‘ بلڈھانہ ‘ واشم ‘ امرا وتی ‘ بھنڈا را ‘ گڈ چِرولی اور امبر ناتھ کے میڈیکل کالجوں کا آن لائن افتتا ح کریں گے ۔
اِسی طرح ناگپور بین الاقوامی ہوائے اڈے کی توسیع اور شر ڈی ہوائی اڈے کے نئے ٹر مِنل کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے ۔
***** ***** *****
ریاست میں اگر مہا وِکاس آ گھاڑی کی حکو مت قائم ہو تی ہے تو وزیر اعلیٰ کون ہو گا اِس کی وضاحت کی جائے ۔ شیو سینا اُدھو باڑا صاحیب ٹھاکرے پارٹی کے سر براہ اُدھوٹھاکرے نے اپنا یہ مطالبہ دہرا یا ہے ۔ وہ کل ممبئی میں پارٹی کی جانب سے منعقدہ کانفرنس میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اِس موقعے پر انھوں نے مزید کہا کہ ک��نگریس پارٹی اور راشٹر وادی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی وزیر اعلیٰ عہدے کے امید وار کا اعلان کریں ہم اُس کی حمایت کریں گے ۔
***** ***** *****
ریاست کے سبھی آبپاشی منصبوبے اب شمسی توانائی سے چلائے جائیں گے ۔ اِس کے لیے مرکزی حکو مت نے ریاست کو تقریباً 29؍ ہزار کروڑ روپئے کا فنڈ دیا ہے ۔ وزیر توانائی دیویندر پھڑ نویس نے یہ بات بتائی ۔ وہ کل شولا پور میں وزیر اعلیٰ میر ی لاڈ لی بہن یو جنا کے جلسے میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ انھوں نے بتا یا کہ فی الحال اِس پرو جیکٹ کے پہلے مرحلے میں 12؍ ہزار کروڑ روپئے اور دوسرے مرحلے میں 3؍ ہزار کروڑ روپیوں کے اخراجات پر مشتمل کام جاری ہیں ۔
اِس جلسے میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار بھی موجود تھے ۔ اِس موقعے پر دونوں وزراء اعلیٰ نے اپنی اپنی مخاطبت میں کہا کہ وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن یوجنا کسی صورت میں بند نہیں کی جائے گی ۔ انھوں نے کہا کہ اِس بارے میں مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے پر کوئی دھیان نہ دیں ۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر برائے اقلیتی بہبود کِرن ریجی جو نے کہا ہے کہ مرکزی حکو مت اپنی مختلف اسکیمات اور مہمات کے ذریعے اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود اور تر قی کے لیے کوشاں ہیں ۔ وہ کل چھترپتی سنبھا جی نگر ضلعے کے سلوڑ میں اقلیتی طلباء کے لیے قائم کیے جا رہے ہاسٹل کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد اظہار خیال کر رہے تھے ۔ خیال رہے کہ یہ ہاسٹیل وزیر اعظم عوامی ترقیات پروگرام تحت قائم کیا جا رہا ہے ۔ اِس موقعے پر جناب ریجی جو نے مزید کہاکہ خصوصی طور پر اقلیتی طلباء کے لیے قائم کیاجا رہا یہ ریاست کا پہلا ہاسٹیل ہے ۔ وزیر موصوف نے بتا یا کہ اِس ہاسٹیل کی تعمیر کے لیے 36؍ کروڑ روپئے کا فنڈ مہیا کیاگیا ہے ۔
***** ***** *****
گور نر سی پی رادھا کرشنن آج بیڑ اور جالنہ کا دورہ کریں گے ۔ وہ اب سے ٹھیک دیڑ ھ گھنٹہ بعد یعنی ساڑھے دس بجے چھتر پتی سنبھا جی نگر سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بیڑ کے لیے روانہ ہوں گے۔وہاں وہ مختلف شعبوں کی سر کر دہ شخصیات کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے ۔ اِس کے بعد دو پہر تقریباً سووا دو بجے وہ بیڑ سے جالنہ کے لیے روانہ ہوں گے ۔
***** ***** *****
70؍ ویںقومی فلم ایوارڈس کل صدر جمہوریہ محتر مہ درو پدی مُر مو کے ہاتھوں تقسیم کیے گئے ۔ یہ تقریب نئی دِلّی میں منعقدہ کی گئی تھی ۔ اِس موقعے پر اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے کہا کہ خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کے لیے فلمی دنیا کو مزید اقدام کرنے چاہیے ۔ اِس تقریب میں مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشر یات اَشوِنی ویشنو اور مملیکتی وزیر ایل مُر گن سمیت کئی نامور شخصیات موجود تھیں ۔ اِس موقعےپر صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ...
''
ادھیکانش اُچ شکشن سنستھا میں پُرسکار پراپت کرنے والے چھاترائوں کی سنکھیا چھاتروں سے ادھیک ہو تی ہے ۔ ایسا ہی بدلائو روزگار اور اُدیوگ جگت میں بھی ہونا چاہیے ۔ فلم اُدیوگ دوارا وومینیڈ ڈیولپمنٹ کی دِشا میں اور ادھیک پر یاس کیا جا سکتا ہے ۔ فلم اور سوشل میڈیا سماج کو بدلنے کا سب سے ادھیک مضبوط مادھیم ہے ۔ لوگوں میں جاگرُکتا پیدا کرنے کےلیے جتنا اثر اُن مادھیمو سے پڑتا ہے اُتنا کسی اور مادھیم سے سنبھو نہیں ہے ۔‘‘
اِس مرتبہ بزرگ اداکار مِتھون چکر ورتی کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے سرفراز کیاگیا۔ اِسی طرح دیپک دعا کو بہترین فلمی نقاد کے لیے سونے کا کمل دے کر اُن کی ستائش کی گئی۔ اِس کے علاوہ فلمی دنیاسے متعلق بہترین کتاب کا ایوارڈ اَنی رُدھ بھٹا چاریہ کی کتاب ’’ کشورکمار دی ال ٹیمیٹ بایو گرافی ‘‘ کو دیاگیا ۔فلم ’’ کانتارا ‘‘ میں بہترین اداکاری کا مظاہرہ کرنے والے رُشبھ شیٹی کو ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ پر مود پُن ہا نا کو دیاگیا ۔ بہترین فلم کا ایوارڈ ملیا لم فلم ’’ آٹم ‘‘ کو دیاگیا ۔
’’ مر مرس آف دی جنگل ‘‘ نامی مراٹھی دستا ویزی فلم کے لیے سہیل ویدیہ کو اور ’’ وارثا ‘‘ مراٹھی نامی فلم کے لیے سچن سوریہ ونشی کو نقرئی کمل سے نوازا گیا ۔
اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے اِس مرتبہ قومی فلم ایوارڈ پانے والے سبھی فنکاروں کو مبارکباد پیش کی ۔
***** ***** *****
دبئی میں کھیلےجا رے لڑ کیوںکے
T-20
؍ کرکٹ ورلڈ کپ میں آج بھارت کا مقابلہ شری لنکا سے ہوگا ۔ بھارتی وقت کے مطابق یہ مقابلہ شام ساڑھے سات بجے شروع ہو گا ۔
دوسری جانب بھارت اور بانگلہ دیش کے لڑ کوں کی کرکٹ ٹیم کے ما بین جاری تین T-20؍کرکٹ مقابلوں کی سیریز کا دوسرا مقابلہ آج دِلّی میں کھیلا جائے گا ۔ خیال رہے کہ سیریز کا پہلا مقابلہ بھارت نے جیتا تھا ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلع کلکٹر ابھینو گوئل نے آئندہ اسمبلی چنائو کی تیاریوں کا کل جائزہ لیا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے سبھی نوڈل افسران کو انتخاب کا اطلاع نامہ جاری ہونے کے بعد سے نتائج کا اعلان ہونے تک سبھی مراحل کے کام کاج بہترین طریقے سے پور ے کرنے کی ہدایت دی۔
***** ***** *****
ریاستی کمیشن برائے عوامی حقوق کےکمشنر کِرن جا دھو نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ شہر یان کو دی جانے والی خدمات کی شفافیت میں مزید اضا فہ کریں اور جلد از جلد خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں ۔ وہ کل چھتر پتی سنبھا جی نگر میں عوامی خدمات حقوق ایکٹ پر عمل آوری کے جائزہ اجلاس میں اظہار خیال کرر ہے تھے ۔ اِس موقعے پر انھوں نے متعلقہ افسران کو کہا کہ وہ تمام خدمات آن لائن مہیا کرنے کو تر جیح دیں ۔ جناب کرن جا دھو نے کہا کہ آف لائن سروِسیس کو بھی جلد از جلد آن لائن کیا جائے ۔
***** ***** *****
ریاستی فوڈ کمیشن کے صدر نشین سُبھاش رائوت نے کل پر بھنی ضلع عوامی نظام تقسیم کے سرکاری گوداموں ‘ راشن دکانوں اور شعبہ کے کام کاج کا جائزہ لیا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے متعلقہ افسران کو اناج کے سرکاری گو داموں ‘ راشن دکانوں ‘ اسکولوں اور آنگن واڑیوں کا دورہ کرکے خوراک کی تقسیم کا معائنہ کرنے کی ہدایت دی ۔
***** ***** *****
ریاست کا پہلا ٹیکنیکل ٹیکسٹائل پارک دھارا شیو میں قائم کیا جائے گا ۔ اِس کے پہلے مرحلے میں راستوں کی تعمیر کی جائے گی ۔ اِس کے لیے کل ساڑھے سوبیس کروڑ روپئے منظور کیے گئے ہیں۔اِس موقعے پر رکن اسمبلی رانا جگجیت سنگھ پاٹل نے بتا یا کہ مختلف بنیادی سہو لیات مہیا کرنے کے لیے 114؍ کروڑ روپئے کے اخراجات پر مشتمل تخمینی خاکہ تیار کیاگیا ہے ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ڈِجیٹل ڈوم تھیٹر Planetarium تعمیر کیاگیا ہے ۔ کل اِس ڈِجیٹل ڈوم تھیٹر Planetarium میں پہلا شو دکھا یا گیا ۔ ساتھ ہی اِس موقعے پر Planetarium کے چو تھے ہال کا افتتاح میونسپل منتظم جی شریکانت کے ہاتھوں کیاگیا ۔
***** ***** *****
ناندیڑ شہر سمیت کل ضلع بھر میں زور دار بارش ہوئی ۔ اِسی دوران کندھار تعلقے میں آباد مسلگ کے مقام پر بجلی گر نے سے ایک خاتون کی موت واقع ہو گئی جبکہ 2؍ خواتین شدید زخمی ہوئی ہیں ۔
چھتر پتی سنبھا جی نگر میں بھی کل رم جھم بارش ہوئی ۔ محکمہ موسمیات نے آج لاتور ‘ جالنہ اور بیڑ شہر میں رم جھم بارش ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ وزیر اعظم آج ہنگولی اور جالنہ میڈیکل کالج سمیت دیگر منصبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے
٭ ریاست میں آبپاشی اسکیمات کو شمسی توانائی سے چلانے کے لیے 29؍ ہزار کروڑ روپئےکا فنڈ موصول
٭ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے ریاست کا پہلا ہاسٹیل سلوڑ میں قائم کیا جائے گا
٭ 70؍ ویں قومی فلم ایوارڈ صدر جمہوریہ کے ہاتھوں تقسیم
اور
٭ لڑ کیوں کےT-20 ؍ کرکٹ ورلڈ کپ ٹور نا منٹ میں آ ج بھارت کا مقابلہ شری لنکا سے
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes