#تدین
Explore tagged Tumblr posts
Text
الخارجیة الإیرانیة تدین الهجوم على الأهداف المدنیة فی السودان
أدان إسماعیل بقائی، المتحدث باسم وزارة الخارجیة الإیرانیة، قتل المدنیین والهجوم على الأهداف والبنیة التحتیة المدنیة، وخاصة المستشفیات والمرافق العامة فی السودان. مصدر الخبر نشر الخبر اول مرة على موقع :tn.ai بتاريخ:2025-01-27 09:04:00 الكاتب: ادارة الموقع لا تتبنى وجهة نظر الكاتب او الخبر المنشور بل يقع على عاتق الناشر الاصلي JOIN US AND FOLO Telegram Whatsapp channel Nabd Twitter GOOGLE…
0 notes
Text
"الشهوة "
مع سن البلوغ تهب زوبعة الرغبة وتتفجر الشهوات ، ويطالب الجسد بحظه من الإشباع ، ويشعر الشاب بهذه الرغبات تغالبه وتزاحمه كأنها مشيئة أخرى في داخله ، تحاول أن تفرض ذاتها عليه ، ويشعر بنفسه يدفعها وتدفعه ويكبحها وتكبحه ، ويلجمها مرة وتفلت منه مرات ، وتجذبه وراءها وتجره إلى حضيض اللذات الحسية المباشرة ، والمزاولات البدائية ..
وتلك هي المراهقة ، وقد يصاحبها انطواء وسوداوية ورغبة في العزلة أو ثورة ولهو وعربدة .. وقد يصاحبها تدین حاد مریض متهوس ، أو كفر وعصيان وتمرد ، ورفض لجميع الأخلاق والأعراف، فنرى الشاب يقول : جسمی ملکی أفعل به ما أشاء، وأستمتع ما أشاء مادمت لا أغتصب أحدًا .. ونرى الفتاة تقول : أنا حرة، أهب نفسي لمن أحب وأختار، ولا دخل لأحد بنا مادمنا لا نؤذي أحدًا .. وقد تصل هذه الإباحية إلى ذروتها ، وترفع لنفسها رايات فلسفية مثل العبثية والوجودية والفوضوية ، فتعقد صلحًا مزيفًا مع العقل ، بل أكثر من ذلك تجعل العقل خادمًا لها ، يجلب لها المزيد من اللذات ، ويسخر لها المزيد من صنوف المتعة !! ..
ويقول الواحد منهم .. كل شيء حلال مادمنا لا نخون أنفسنا، ولا نكذب ولا نمثل ولا ندعي .. وهو كلام يكشف عن التباس خطير .. فقد تصور الواحد منهم أن هذه الشهوة الوافدة .. هي حقيقة إرادته ورغبته بالأصالة .. وتصورها هدفًا لوجوده وغاية لحياته على الأرض .. والحقيقة غير ذلك، فالله حينما يشعل هذا الصراع بين النقيض والتقيض (بين الروح والجسد) في الإنسان إنما يريد بذلك أن يوقظ إرادة النفس المستقلة ، ويزكيها ويميزها کشیء متميز متعال، على إرادة الجسم، والأعضاء التناسلية .. يريد بكل إنسان أن يكتشف أنه ليس جسده .. وأنه حاكم لهذا الجسد، ولا يصح أن تنقلب الآية فيصبح الجسد حاكمًا عليه .. وأنه سيد على هذا الجسد، ولا يصح أن ينقلب السيد خادمًا والحاكم محکومًا ، وإلا اندرج الإنسان في عداد البهائم ..
ولا يكتشف الإنسان هذه الحقيقة ، إلا حينها ينحدر إلى سفل هوة الخضوع الشهواني ، وحينئذ يشعر أنه لم يزدد حرية ؛ بل ازداد قيدًا، وأنه لم يصبح حرًا بل أصبح عبدًا .. وأنه أصبح سجين جسمه ، وأن أعضاءه أصبحت تخنقه مثل الجاكتة الجبس .. وحينئذ يثور الواحد منهم إن كان من أهل الإخلاص ، ويكسر قيوده ويتحرر ، ويبدا في مسيرته الإنسانية السوية ، نحو علاقة ينظم فيها هذه الرغبة في زواج ناجح، أو ينصرف عنها إلى عمل منتج .. أما إن كان من أهل الجبلة الحيوانية، فإنه يمضي في الانحدار إلى الحضيض حتى تموت نفسه، وتموت روحه كما تموت نحلة في العسل ..
والفرق بين ضبط هذه الرغبة، وعدم ضبطها هو الفرق بين جبلاية القرود وبين المجتمع المتمدن.
وما أكثر المدن الأوروبية التي أصبحت الآن أشبه بجبلايات القرود.
وإشباع هذه الرغبة يؤدى دائمًا إلى حالة من البلادة والخمول، والكسل وموت الروح .. تمامًا مثل إشباع المعدة وتخمتها وملئها بالطعام.
إنما يكون الإنسان إنسانًا، حينما يقوم من الطعام قبل أن يمتلئ ..
فالإنسان هو إنسان فقط، إذا استطاع أن يقاوم ما يحب ويتحمل ما يكره، وهو إنسان فقط إذا ساد عقله على بهيميته وإذا ساد رشده على حماقته، وتلك أول ملامح الإنسانية في الإنسان.
د— مصطفى محمود
5 notes
·
View notes
Text
ویدئوی برنامه شب همبستگی: فلسطین– مبارزه، تراژدی، پیروزی- سپیده جدیری، مرضیه شاه بزاز، لقمان تدین نژاد- ۶ ژانویه ۲۰۲۵
youtube
View On WordPress
0 notes
Text
‼️غفار تدین رودی #خواف #خراسان_رضوی
‼️غفار تدین رودی #خواف #خراسان_رضویبسیجی و پلیس افتخاریاز مزدوران پایگاه بسیج جنب اداره مخابرات خواف که در سرکوب اعتراضات مردم و جوانان خواف شرکت فعال دارد و در حال حاضر نیز مردم را مورد اذیت و آزار و ضرب وشتم قرار میدهد.وی دارای یک خودروی تیبای سفید به شماره ۶۴ص۴۵۴ایران۴۲ است.همراه :09150881270 هرگونه اطلاعات و مشخصات ازاین مزدور را در اختیار راسویاب قرار دهید . 🔸هشدار به تمامی مزدوران و…
View On WordPress
0 notes
Text
باشگاه مغز 3
کتاب باشگاه مغز حافظه و یادگیری کتاب آموزشی و تمرینی در ۲۴ جلسه جهت بهبود حافظه و عملکرد یادگیری است که توسط انتشارات مهرسا در ۲۷۲ صفحه به چاپ رسیده است. مولفان این کتاب، تارا رضاپور و حامد اختیاری هستند و تصویرگر آن، نعیم تدین است.
0 notes
Text
پردہ بکارت کے متعلق ایک تلخ حقیقت
غلط الفاظ کے استعمال پر پیشگی معذرت مگر یہ گفتگو کرنا ضروری ہے اور اپنے معاشرے کا چہرہ سامنے لانا مقصود ہے. اور میری یہ تحریر نہ تو لڑکیوں کے حق میں ہے اور نہ لڑکوں کے حق میں بلکہ صحیح بات کو واضح کرنا اس تحریر کا مقصد ہے.
لڑکے تو قابل اعتراض گفتگو امید ہے نہیں کریں گے لیکن اگر کوئی عورت پڑھے یا لڑکی پڑھے تو گندے الفاظ پر کمنٹس کی بجائے میری کہی ہوئی بات سے اگر اتفاق ہو تو اپنی اپنی رائے دیجئیے گا. شکریہ.
پردہ بکارت(عورت کی پھدی کی سیل) کے متعلق بہت کچھ سننے کو ملتا ہے کوئی کچھ کہتا ہے کوئی کچھ.
آج میں بھی کچھ چیزیں آپ کے سامنے رکھوں گا.
آج کل جب بھی کسی شخص کی شادی ہو تو اس سے سننے میں یہ بات ضرور ملتی ہے کہ کڑی دی پھدی سیل پیک ہونی چاہی دی اے جے سیل پیک لبے تے چس آ جانی اے. اور انہی حضرات کے ساتھ اگر کچھ ایام شادی سے پہلے گزارے ہوں تو پتہ چلے گا کہ موصوف جس بھی لڑکی کو دیکھتے تھے یہی بولتے تھے کہ ایدھی سیل پھاڑنی اے کسے دن یا یہ بولتے ہیں کہ ایدھی سیل میں اپنے لن نال پاڑی سی بڑی چس آئی سی سالی پوری گشتی اے.یعنی ہم اپنے دل میں یہی آس امید لیے بیٹھے ہوتے ہیں کہ دنیا کی ہر لڑکی کی پھدی ہم ہی ماریں اور اس کی سیل بھی سب سے پہلے ہم ہی توڑیں اور اس سب کے بعد بھی ہمیں ایسی لڑکی ملے جو بالکل سیل پیک ہو اس کی پھدی کو کسی لنڈ کا ٹچ کرنا تو کیا اس کے جسم کو کبھی کسی نے دیکھا تک نہ ہو.
تو بھئی پہلی بات تو ہے کہ اگر آپ ہر لڑکی کی سیل کھولنا چاہتے ہو تو اس گندی سوچ میں آپ اکیلے تو ہیں نہیں بلکہ آپ کے بہت سے دوست اس میں شامل ہوں گے اور جب ایسی سوچ بہت سے لوگ رکھتے ہوں تو سیل پیک لڑکی آپ کے لیے بچے گی کیا؟؟؟؟
اسی کی متعلق دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ دوسروں کی بننے والی بیویوں کی سیل کھولتے رہو گے تو کوئی ایسا بندہ بھی ہو گا جس نے آپ کی ہونے والی بیوی کی سیل کھول دی ہو گی عربی کی کہاوت ہے کہ( کما تدین تدان) یعنی جیسا کرو گے ویسا بھرو گے.
اب دوسری عورتوں کی سیل کھولنے کے بعد ان کی پھدیوں کو استعمال شدہ کرنےکے بعد سیل پیک پھدی کی امید بھی نہ رکھیں.
تیسری بات یہ ہے کہ آپ بات بات پر کسی بھی لڑکی کو گشتی کا لقب دے دیا کرتے ہیں توآپ کے نزدیک گشتی ہونے کا معیار کیا ہے آیا یہ معیار ہے کہ آپ جس کو اپنے پیار کا جھانسا دے کر اس کی پھدی مار رہے ہو وہ گشتی ہے؟؟؟ اگر وہ گشتی ہے تو پھر آپ کیا ہوۓ.
یا کسی لڑکی کو مجبور کر کے اس کی پھدی مارنا یہ گشتی پن کا اظہار کرتا ہے اگر ایسا ہونا گشتی ہونا ہے توآپ تو پھر اس کے دلال ہوئے نا.
یا پھر ہر راہ چلتی لڑکی آپ کے نزدیک گشتی ہے تو پھر اس نظریے سے تو آپ کی ماں بہن بھی گشتیاں ہی ہوئیں.
اب ایک اور سوال یہ ذہنوں میں آتا ہے کہ اگر تو لڑکی سیل پیک نکلے اس کی سیل ٹوٹی ہوئی نہ ہو تو پھولے نہیں سماتے اور اگر سیل ٹوٹی ہوئی نکل آئے تو آسمان سر پر اٹھا لیں گے کہ ماں یدی پہلے کسے کولوں پھدا مرواندی رہی اے. پتہ نہیں کس کس دا لوڑا پھدے وچ لیندی رہی اے وغیرہ وغیرہ باتیں سننے کو ملتی ہیں اب سوال یہ ہے کہ واقعی جس عورت کی سیل کھلی ہو وہ پہلے پھدا مروا چکی ہوتی ہے یا نہیں یا پھر کسی اور وجہ سے اس کی سیل کھل گئی یا کوئی حادثہ ہوا ہو اس کے ساتھ جس کے نتیجے میں یہ کام ہوا.
اب اس کا جواب چند صورتوں میں بنتا ہے.
1. اگر کسی لڑکی کی سیل کھلی ہوئی ہو تو سب سے پہلے یہ بات یاد رکھی جائے کہ ایسا ضروری نہیں کہ لنڈ کے پھدی میں جانے سے ہی پھدی کی سیل پھٹے اس کے بغیر بھی پھٹ سکتی ہے مثلاً کوئی لڑکی انچی چھلانگ مارتی ہے تو بھی سیل پھٹ سکتی ہے کونکہ گھر کے کام کاج میں یہ چیزیں شامل ہوتی ہیں اب وہ لڑکی پہلے سے آپ کو نہ تو جانتی ہے کہ آپ کی سوچ کیسی ہے اور نہ وہ یہ جانتی ہے کہ آپ کی شادی اس سے ہو گی اگر اسے یہ دونوں باتیں پتہ ہوتیں تو وہ آپ سے آکر کہہ دیتی کہ آ کر فلاں کوم کر جاو کیونکہ اگر میں نے یہ کام کیا تو انچی چھلانگ لگانے یا زور لگانے سے میری سیل پھٹ جائے گی اور آپ کو سیل پیک پھدی نہیں مل پائے گی.جب ایسا نہیں ہے تو سیل پھٹی ہوئی ہونے پر شور کیوں.
2. اب ایسا بھی نہیں ہے کہ کسی بھی لڑکی کی پھدی لنڈ کے جانے سے نہ پھٹی ہوئی ہو بلکہ بعض لڑکیاں شادی سے پہلے سیکس کرتی ہیں اور خوب انجوائے کرتی ہیں اس کی پرواہ کیے بغیر کہ آئندہ کیا ہو گا جب شوہر سہاگ رات کو لنڈ ڈالے گا اور کھلی ہوئی پھدی اور سیل پیک نہ ہونے کا اس کو شک ہو جائے گا اور یہ بھی کہ یہ پہلے سے مرواتی رہی ہے. اب ایسا گھناؤنا فعل کرنے والی لڑکیاں ان کے پاس ایک بنا بنایا بہانہ بھی موجود ہوتا ہے اور وہ یہ کہ لازمی نہیں کہ سیل پیک ہی ہو کھیل کود میں ٹوٹ جاتی ہے سیل اب ہمارا کیا قصور وغیرہ وغیرہ.
یہ بہانہ بنا کروہ لڑکیاں جو شادی سے پہلے بلا جھجک کھلے عام بہت سوں سے پھدی مروا چکی ہوتی ہیں وہ دوسری لڑکیوں جنہوں نے ایسا بالکل ��رنا تو دور سوچا بھی نہیں ہوتا بدنام کروا دیتی ہیں اس میں غلطلی سراسر لڑکیوں کی ہوتی ہے جو ان کارناموں کے باوجود اپنی پاکدامنی ثابت کرنے میں جٹی ہوتی ہیں اور جب ان کے موبائل-فون سے شوہر کو ایسی چیٹس ملتی ہیں جوکہ بطور ثبوت و دلیل ہوتی ہے کہ ان کے شادی سے پہلے ناجائز تعلقات تھےجوکہ ان لڑکوں سے کی گئی ہوتی ہے جن سے شادی سے پہلے بھی تعلقات ہوتے ہیں اور شادی کے باوجود جن کو نہیں چھوڑا گیا ہوتا.اب ان تمام باتوں کے بعد بھی اگر مرد کے دل میں شک پیدا نہ ہو تو کیا حسن ظن پیدا ہو کہ محترمہ پھدی مروانے کے میسج اور مل کر فلاں فلاں جگہ مروانے کے میسج اچھی نیت اور بھائی بہن سمجھ کر کیے ہوں گے؟؟؟؟
نیز سیل کا پھٹنا بعض اوقات فنگرنگ کرنے یا سبزیوں اور دیگر گول اور لمبی چیزوں کےغلط استعمال سے بھی ہوتا ہے ظاہر ہے کہ جب پورن مویز دیکھیں گی تو ایسا کرنا ہی پڑے گا کیونکہ جب لڑکے کر سکتے ہیں تو لڑکیوں پر کیسی پابندی.
یہاں پر میں اپنی گرل فرینڈ کا ایک واقعہ سنانے جا رہا ہوں جو کہ حقیقت ہے اور جس کو میں شئیر تو نہیں کرنا چاہتا تھا پر گفتگو کے چلتے یہ بات کرنی پڑی.
میری ایک ہمسائی جس کا نام شازیہ تھا بچپن سے اس کو دیکھتا آیا تھا اور جب تھوڑا جوان ہوا تو اس کے جسم کے ابھار دیکھ کر لنڈ کھڑا ہو جاتا اور مٹھ بھی مارتا تھا اس کے نام کی.
وہ چونکہ ہمارے گھر بھی آتی تھی اکثر اوقات اورہمارے باتھ روم کے دروازے میں سوراخ تھا جس سے بار سب نظر آتا تھا جب وہ آتی تو میں باتھ روم میں گھس کر اس کو دیکھتے ہوئے مٹھ مارتا تھا.
شکل سے تو وہ بہت ہی شریف نظر آتی تھی اور پھر بعد میں اس نے درس نظامی یعنی عالمہ کورس بھی کر لیا تو مجھے لگا کہ اب تو بہت ہی شریف ہو گئی ہو گی مگر اس کے راز تب کھلے جب ایک دن میں فیس بک استعمال کر رہا تھا اور ایک آئی ڈی کی لڑکی والی تصویر سامنے آئی جس میں لڑکی کا چہرہ تو نہیں تھا لیکن نیچے والا دھڑ تھا اس کے جسم کے خدوخال سے مجھے ایسا لگا کہ ہو نہ ہو یہ میری ہمسائی ہی ہے کیونکہ میں اس کے جسم کو بخوبی پہچانتا تھا کیونکہ اس کو اس نزدیکی کے ساتھ جو دیکھا تھا اور وہ ہماری ہمسائی بھی تھی تو ہماری چھت سے اس کے گھر کا سارا نظارہ ہوتا تھا اور میں اس کو صفائی کرتے ہوئے اس کے نظر آتے ہوئے بوبز اور اس کی گانڈ میں پھنسی قمیض بھی دیکھا کرتا تھا اور اس کے سونے کی حالت کو بھی بعض اوقات دیکھا کرتا تھا اور کئی وفعہ تو اس کو موٹر سائیکل پر اپنے پیچھے بٹھایا بھی تھا بہرحال مجھے اس تصویر کو دیکھ کر تجسس پیدا ہوا میں نے اس آئی ڈی پر فرینڈ ریکویسٹ بھیج دی چونکہ میری آئی ڈی پر میری ذاتی تصویر تھی تو اس نے ایکسیپٹ کر لی کچھ دن بعد میں نے ایک میسج کیا کون ہے؟ اگے سے بات چلی تو گویا اس لڑکی نے مجھے بلیک میل کرنا شروع کیا کیونکہ وہ سمجھتی تھی کہ میں اسے جانتا نہیں اور وہ مجھے جانتی ہے تو وہ مجھے میرے گھر کا بائیو ڈیٹا بتا کر بلیک میل کرنے لگی اور میں جان بوجھ کر ہونے لگا اور اس کے سامنے ایکٹنگ کرنے لگا.بلاخر اس نے مجھے اپنا بتا دیا کہ وہ واقعی میری ہمسائی ہے یوں بات چلتی چلتی ایک دن میں نے اس سے نماز کا کہا تو کہنے لگی کہ میری طبیعت خراب ہے مجھے سمجھ آ گئی کہ اس کو حیض آیا ہے مگر بہانے کے ساتھ پوچھا کیسی طبیعت خراب ہے اس نے انکار کیا میں نے اصرار کیا تو بلاخر اس نے بتایا کہ مجھے حیض آیا ہے میں نے اس کی اس عادت کے بارے میں پوچھا کہ کتنے دن تک آتا ہے اسے حیض اس نے 5 سے 6 دن کی عادت بتائی اب بات آہستہ آہستہ آگے بڑھی تو میں نے اس کو گفٹ دینا شروع کیے اور پہلے پہل تو بات صرف میسجز کی حد تک تھی پھر بات ملنے ملانے پر آئی اور پھر گلے ملنا اور لپ کس کرنا ہمارے درمیان عام ہو گیا حالانکہ وہ اچھی بھلی مذہبی تھی اور پھر کافی دفعہ میں نے اس کو اپنے گھر بلا کر کسنگ بھی کی اور آہستہ آہستہ اس کی پھدی پر ہاتھ بھی اوپر اوپر سے لگاتا جس پر اسے کوئی اعتراض نہیں تھا ایک دن میں نے اس کی شلوار میں ہاتھ ڈال کر اس کی پھدی کی لائن میں انگلی ڈالی تو وہ بہت گیلی تھی جب میں نے ایسا کیا تو اس نے فوراً میرے لنڈ کو پکڑ لیا اور تھوک لگا کر ہلانے لگی میں بہت حیران ہوا کہ اس کو ایسا کیسے پتہ ہے میرے پوچھنے پر اس کا جواب یہ تھا کہ وہ کافی عرصے سے پورن مویز دیکھتی ہے. ایک دن میرے سب گھر والے گھر پر نہیں تھے تو میں نے اسے بلای�� اور اسے پورا ننگا کر کے اس کو چوما چاٹاپھر آخر میں اس کی پھدی کو نہ چاہتے ہوئے بھی چاٹنا پڑا کیونکہ اس کی ضد تھی پر جب چوسنا شروع کیا تو مجھے محسوس ہوا کہ اس کی پھدی کافی کھلی تھی کیونکہ اس سے پہلے میں نے کبھی اس کی پھدی اس طرح نہیں دیکھی تھی میں نے پوچھا کہ تم سیل پیک ہو کیا تو کہنے لگی ہاں میں نے چیک کرنے کے لیے پوچھا انگلی ڈالوں تو درد تو نہیں ہو گا کہنے لگی ڈال کر دیکھ کو اس کے بعد میں نے ایک انگلی ڈالی پھر دوسری اور پھر تیسری پر محترمہ کو درد کہاں ہونا تھا میرا شک پکا ہو گیا کہ کچھ تو کام خراب ہے میں نے کہا کہ نہ خون نکلا نہ درد ہوا کیا وجہ ہے تو فوراً پلٹا کھا گئی اور بولی کہ میں رسی پھلانگتی ہوں جس کی وجہ سے پھٹ گئی ہو گی میں نے مان لیا پھر کافی مرتبہ میں نے اور اس نے سیکس بھی کیا اس کی پھدی بھی ماری.
وہ لڑکی بچوں کو ٹیوشن بھی دیتی تھی تو ایک دن بات کرتے کرتے اس نے کہا کہ تمہیں ایک عجیب بات بتاؤں میں نے کہا کہ بتاؤ کہنے لگی کہ آج جب میں بچوں کو پڑھانے کے لیے کرسی پر بے دھیانی میں بیٹھی تو اچانک پھدی میں کوئی چیز چبھی اور میں اچانک اٹھ گئی جب دیکھا تو نیچے کسی نے پینسل کھڑی کر کے رکھی تھی اس پر خون لگا تھا جب باتھ روم میں گئی تو پھدی سے خون نکل رہا تھا پھر پیڈ لیا اور لگا کر پڑھانے آئی.
کچھ مزید باتیں کھلیں اور وہ کھل کر سامنے آتی گئی کہ مذہبی ہونے کے باوجود وہ اتنی گندی تھی.
ایک مرتبہ اس نے بتایا کہ مجھ سے پہلے اس نے اپنے ایک کزن کے ساتھ بس کسنگ کی تھی تو میں وہ پھدی کے اندر ڈلنے والے تین انگلیوں کا معاملہ سمجھ کیا کہ ہو نہ ہو اسی سے اس نے اپنی پھدی مروائی ہو گی کیونکہ لڑکے کو تو صرف اشارہ چاہیے ہوتا ہے اور (لڑکی تیرا ایک اشارہ حاضر ہے لنڈ ہمارا)اس ��ر عمل فوراً ہوتا ہے.
بہرحال اب اس کی شادی ہو چکی ہے مگر پھر بھی وہ مجھ سے رابطے میں رہتی ہے جب شادی کے بعد اس کے ساتھ میرا رابطہ ہوا تو میں نے پوچھا کہ شوہر نے پوچھا نہیں کہ خون کیوں نہیں نکلا تو کہنے لگی پوچھا تھا پر میں نے کہہ دیا کہ کھیلتے ہوئے ٹوٹ گیا تھا.
اب بندہ پوچھے کہ کیا یہ سراسر دھوکا نہیں ہے اپنے شوہر کے ساتھ کہ اس کو یہ کہا جا رہا ہے کہ سیل کھیلنے سے ٹوٹی جبکہ اس پھدی میں ہم اپنا آٹھ انچ لمبا اور 2.5 انچ موٹا لوڑا بھی ڈالتے رہے ہیں.
مطلب یہ کہ ہر بار ایسا ہی نہیں ہوتا کہ سیل کھیلنے سے ٹوٹے بلکہ کئی بار چدوانے سے بھی ٹوٹتی ہے اس حقیقت کو بھی مانا جائے.
بعض اوقات یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کسی نے کسی لڑکی کو مجبور کیا ہو بلیک میل کیا ہو اور اس کے ساتھ زبردستی سیکس کیا ہو اس صورت میں بھی کھلنے والی سیل پر اعتراض نہیں اور نہ ہی کھیل کود سے کھلنے والی سیل پر اعتراض ہے. اعتراض تو جان بوجھ کر مرضی کے ساتھ سیکس کرنے پر کھلنے والی سیل پر ہے کہ اس پر بھی الزام مرد پر ہی کیوں اور یہ کہنا ہی کیوں کہ سیل کھیلنے سے کھلی ہو گی اور اس پر اپنی پاکدامنی ثابت کرنا کیا درست ہے؟؟؟
کوئی بندہ یہ نہ سمجھے کہ اس سے مقصود اپنی سیکس سٹوری سنانا تھی ہرگز نہیں بلکہ کچھ باتیں کھل کر کرنی تھیں.
51 notes
·
View notes
Link
دانلود آهنگ احمد تدین به نام گم کردم Download Music: Ahmad Tadayyon | In The Name Of ♪ Gom Kardam 🎶 In The | VoiceMusic.IR بهترین لحظات را در ویس موزیک خاطره سازی کنید / دانلود آهنگ متفاوت به نام “ گم کردم ” با صدای محبوب احمد تدین با دو کیفیت 320 و 128 را به همراه متن فراهم کرده ایم.
0 notes
Text
کما تدین تدان،، جیسا کروگے ویسا ہی بھروگے!!
کما تدین تدان،، جیسا کروگے ویسا ہی بھروگے!!
کما تدین تدان،، جیسا کروگے ویسا ہی بھروگے!! ——- تحریر: جاوید اختر بھارتی [email protected] ——- یوں تو ہر انسان کے کچھ نہ کچھ ارمان ہوا کرتے ہیں ایسے ہی ایک باپ کا بھی ارمان ہوا کرتا ہے کہ میرے بیٹے کا آسماں کی بلندی پر نام ہو اور چاند کی زمیں پر اس کا مقام ہو یہ بھی حقیقت ہے کہ باپ فقیر ہو کر بھی بیٹے کے لئے بادشاہت کا خواب دیکھتا ہے باپ گھر کی چہار دیواری کا سب سے مضبوط ستون ہوتا ہے ،…
View On WordPress
0 notes
Photo
امام جمعه موقت اصفهان: کسی که محاسن ظاهری ندارد، چه انتظاری میرود که محاسن درونی داشته باشد؟ سید ابوالحسن مهدوی امام جمعه موقت اصفهان گفت: آنچه که در نصب بعضی مدیران دیده شد تخصص بود ولی تدین و تعهد کافی نبود. کسی که علناً کار حرام انجام میدهد چه انتظاری میرود که انقلابی و خادم مردم باشد؟ و مردم دیگر معتقد به مسئولان متخصص بدون تدین نیستند./تسنيم t.me/hambasstegi — view on Instagram https://ift.tt/3vkmVu0
0 notes
Photo
✅طبق ماده ۲۹۵ قانون مجازات اسلامی: «هرگاه کسی فعلی که انجام آن را برعهده گرفته یا وظیفه خاصی را که قانون برعهده اوگذاشته است، ترک کند و به سبب آن، جنایتی واقع شود، چنانچه توانایی انجام آن فعل راداشته باشد جنایت حاصل به او مستند میشود و حسب موردعمدی، شبه عمدی، یا خطای محض است، مانند اینکه مادر یا دایهای که شیردادن را برعهده گرفته است، کودک را شیر ندهد یا پزشک یا پرستار وظیفه قانونی خود را ترک کند.» ✅اسامی ۱۸۰ نفر از پزشکانی را که طی نامهای به رئیس جمهور، خواستار ممنوعیت واردات واکسن آمریکایی، انگلیسی و فرانسوی شده بودند در زیر میآورم تا هم مردم این افراد را بشناسند هم خانوادههایی که عزیزان خود را از دست دادهاند تعدادی از مسببان این فاجعه انسانی را بشناسند. شاید روزی در دادگاهی عادلانه به کار آید. ✅نام دکتر را از کنار اسامی حذف کردهام : ۱-سیدعلیرضامرندی-علیرضازاکانی- زهره الهیان-حسینعلی شهریاری-حسین قناعتی -بهزادعین اللهی-بهرام عیناللهی-حسن ابوالقاسمی-ناصر سیمفروش-شهرام علمداری-علیاکبر زینالو-محمدرضا کلانترمعتمدی-محمد رئیسزاده-زهرا شیخی مبارکه-فاطمه محمدبیگی-محمداسماعیل اکبری-علیرضا منافی-عباس مسجدی-سیدعلی ریاض-محمد میرزابیگی -شکیبا محبیتبار-محمدتقی حلیساز-جلالی-نفیسه حسینی یکتا-محمدودود حیدری-محمدجواد کبیر-حسینعلی غفاری-جعفر اصلانی-فروردین ایمانیه- جمال اخوان مقدم-احمد شجاع-مصطفی نادری-شهرام صیادی-داریوش ابطحی -علیاصغرباقرزاده-سهراب سلیمی حمیدرضا خانکه-سیدمحمد پاکمهر-احمد جوانمرد-مسعود مسلمی-حسن براتی- مجتبی باروت کوب-مجید احمدی-محمدرضا رزاقی-حسین کولیوند-علی دباغ- عصمت باروت-محمدمهدی امیدیان-خلیل کملاخ-جلیل کلانترهرمزی-اصغر اخوان- شعبان مهرورز-عباس عبادی-محمدسعید غیاثی-حامد طهماسبی-اردشیر تاجبخش- سیدمسعود داود-سیدهاشم دریاباری- حسین صمدی نیا-حسن گودرزی-ابراهیم متولیان-حسین لشکردوست-نعمتاله جنیدی -سلیمان احمدی-زهره سادات میرمقتدایی-سعید بینات-احمد اسفندیاری-سلیمان حیدری-حمیدرضا جوادزاده-علی طاهرنژاد-علی محمدزادگان -هادی خوش محبت-حسین جعفری-سعید قاضی پور-افشین پاکجو-حسین زارع زاده-امین سهرابی-سعیدسقاحضرتی-بهزاد تدین-محمود صمدپور-علی رمضانخانی -عباس هنردوست -نرجس قربانی-طاهره زائری-صفیه محبی تبار-مریم عباسی- علی نصیری-ابوالفضل خوشی-مریم فرخ آشتیانی-سیدمحمدحسن صادقی-فخری اللهیاری-طاهره مریدی سرخانی-اکرم عاشوری-نیره پارچه باف-فاطمه اقبالیان-کاظم فروتن-سحر صفتی-مجید اصغری-محمدمحقق-رسول چوپانی-غلامرضا کردافشاری-حمیدرضا فضلی-محبوبه اعلمی-مرضیه امی https://www.instagram.com/p/CSi6ELHN-BH/?utm_medium=tumblr
0 notes
Text
الخارجیة الإیرانیة تدین الإجراء المسیء من قبل بلدیة إحدى المدن الفرنسیة- الأخبار ایران
وأفادت وكالة تسنيم الدولية للأنباء بأن مجيد نيلي، مساعد الوزير والمدير العام لشؤون أوروبا الغربية في وزارة الخارجية الإيرانية، أدان بشدة الإجراء الذي قام به رئيس بلدية إحدى المدن الفرنسية، والذي اعتبره إهانة للمقدسات والشخصيات الوطنية الإيرانية. وأكد نيلي على أهمية احترام القيم الثقافية والدينية للدول، مشيرا إلى أن استخدام محتويات مسيئة ضد مسؤولي الجمهورية الإسلامية الإيرانية يشكل انتهاكًا واضحًا…
0 notes
Text
"الشهوة "
مع سن البلوغ تهب زوبعة الرغبة وتتفجر الشهوات ، ويطالب الجسد بحظه من الإشباع ، ويشعر الشاب بهذه الرغبات تغالبه وتزاحمه كأنها مشيئة أخرى في داخله ، تحاول أن تفرض ذاتها عليه ، ويشعر بنفسه يدفعها وتدفعه ويكبحها وتكبحه ، ويلجمها مرة وتفلت منه مرات ، وتجذبه وراءها وتجره إلى حضيض اللذات الحسية المباشرة ، والمزاولات البدائية ..
وتلك هي المراهقة ، وقد يصاحبها انطواء وسوداوية ورغبة في العزلة أو ثورة ولهو وعربدة .. وقد يصاحبها تدین حاد مریض متهوس ، أو كفر وعصيان وتمرد ، ورفض لجميع الأخلاق والأعراف، فنرى الشاب يقول : جسمی ملکی أفعل به ما أشاء، وأستمتع ما أشاء مادمت لا أغتصب أحدًا .. ونرى الفتاة تقول : أنا حرة، أهب نفسي لمن أحب وأختار، ولا دخل لأحد بنا مادمنا لا نؤذي أحدًا .. وقد تصل هذه الإباحية إلى ذروتها ، وترفع لنفسها رايات فلسفية مثل العبثية والوجودية والفوضوية ، فتعقد صلحًا مزيفًا مع العقل ، بل أكثر من ذلك تجعل العقل خادمًا لها ، يجلب لها المزيد من اللذات ، ويسخر لها المزيد من صنوف المتعة !! ..
ويقول الواحد منهم .. كل شيء حلال مادمنا لا نخون أنفسنا، ولا نكذب ولا نمثل ولا ندعي .. وهو كلام يكشف عن التباس خطير .. فقد تصور الواحد منهم أن هذه الشهوة الوافدة .. هي حقيقة إرادته ورغبته بالأصالة .. وتصورها هدفًا لوجوده وغاية لحياته على الأرض .. والحقيقة غير ذلك، فالله حينما يشعل هذا الصراع بين النقيض والتقيض (بين الروح والجسد) في الإنسان إنما يريد بذلك أن يوقظ إرادة النفس المستقلة ، ويزكيها ويميزها کشیء متميز متعال، على إرادة الجسم، والأعضاء التناسلية .. يريد بكل إنسان أن يكتشف أنه ليس جسده .. وأنه حاكم لهذا الجسد، ولا يصح أن تنقلب الآية فيصبح الجسد حاكمًا عليه .. وأنه سيد على هذا الجسد، ولا يصح أن ينقلب السيد خادمًا والحاكم محکومًا ، وإلا اندرج الإنسان في عداد البهائم ..
ولا يكتشف الإنسان هذه الحقيقة ، إلا حينها ينحدر إلى سفل هوة الخضوع الشهواني ، وحينئذ يشعر أنه لم يزدد حرية ؛ بل ازداد قيدًا، وأنه لم يصبح حرًا بل أصبح عبدًا .. وأنه أصبح سجين جسمه ، وأن أعضاءه أصبحت تخنقه مثل الجاكتة الجبس .. وحينئذ يثور الواحد منهم إن كان من أهل الإخلاص ، ويكسر قيوده ويتحرر ، ويبدا في مسيرته الإنسانية السوية ، نحو علاقة ينظم فيها هذه الرغبة في زواج ناجح، أو ينصرف عنها إلى عمل منتج .. أما إن كان من أهل الجبلة الحيوانية، فإنه يمضي في الانحدار إلى الحضيض حتى تموت نفسه، وتموت روحه كما تموت نحلة في العسل ..
والفرق بين ضبط هذه الرغبة، وعدم ضبطها هو الفرق بين جبلاية القرود وبين المجتمع المتمدن.
وما أكثر المدن الأوروبية التي أصبحت الآن أشبه بجبلايات القرود.
وإشباع هذه الرغبة يؤدى دائمًا إلى حالة من البلادة والخمول، والكسل وموت الروح .. تمامًا مثل إشباع المعدة وتخمتها وملئها بالطعام.
إنما يكون الإنسان إنسانًا، حينما يقوم من الطعام قبل أن يمتلئ ..
فالإنسان هو إنسان فقط، إذا استطاع أن يقاوم ما يحب ويتحمل ما يكره، وهو إنسان فقط إذا ساد عقله على بهيميته وإذا ساد رشده على حماقته، وتلك أول ملامح الإنسانية في الإنسان.
د— مصطفى محمود
6 notes
·
View notes
Text
دوشنبه ۶ ژانویه ۲۰۲۴ ساعت ۷:۳۰ شب به وقت واشنگتن دی سی- شب همبستگی: فلسطین - مبارزه، تراژدی، پیروزی- سخنرانان: سپیده جدیری، مرضیه شاه بزاز، لقمان تدین نژاد
لقمان تدین نژاد:متولد دزفول هستم در یک خانوادهی مذهبی. دو سال آخر دبیرستان را به تهران رفتم، اول وارد دانشکدهی علم و صنعت شدم و بعد به دانشکدهی فنیِ دانشگاه تهران. تهران برای من محیطی بود فرهنگی و انگیزه بخش با آن تئاترها و سینماها و نویسندگان و شاعران و هنرمندانی که به جهان ما آنچنان غنا بخشیده بودند. در تمام مدت در تهران فعالیت سیاسی میکردم، البته مخفیانه مثل سایر دانشجویان، تا که انقلاب…
View On WordPress
0 notes
Text
الكویت تدین استمرار الاحتلال ببناء المستوطنات وتھجیر الفلسطينيين في "الشيخ جراح"
الكویت تدین استمرار الاحتلال ببناء المستوطنات وتھجیر الفلسطينيين في “الشيخ جراح”
الكویت تدین استمرار الاحتلال ببناء المستوطنات وتھجیر الفلسطينيين في “الشيخ جراح” أعربت وزارة الخارجية، الیوم الجمعة، عن إدانتها واستنكارها الشدیدین لاستمرار “إسرائيل” ببناء المستوطنات، وما تمارسه من عملیات تھجیر وإخلال في “القدس الشرقیة”، لا سیما في حي الشیخ جراح. وأكدت الوزارة في بیان، خطورة عملیة بناء المستوطنات والاستمرار فیھا لمخالفتھا مبادئ القانون الدولي، ونسفھا للجھود الدولیة الرامیة…
View On WordPress
0 notes
Text
الكویت تد��ن استمرار الاحتلال ببناء المستوطنات وتھجیر الفلسطينيين في "الشيخ جراح"
الكویت تدین استمرار الاحتلال ببناء المستوطنات وتھجیر الفلسطينيين في “الشيخ جراح”
الكویت تدین استمرار الاحتلال ببناء المستوطنات وتھجیر الفلسطينيين في “الشيخ جراح” أعربت وزارة الخارجية، الیوم الجمعة، عن إدانتها واستنكارها الشدیدین لاستمرار “إسرائيل” ببناء المستوطنات، وما تمارسه من عملیات تھجیر وإخلال في “القدس الشرقیة”، لا سیما في حي الشیخ جراح. وأكدت الوزارة في بیان، خطورة عملیة بناء المستوطنات والاستمرار فیھا لمخالفتھا مبادئ القانون الدولي، ونسفھا للجھود الدولیة الرامیة…
View On WordPress
0 notes
Text
دمشق تدین بأشد العبارات الإجراءات الأميركية والأوروبية القسرية ضد روسيا - مرصد العربي برس
العالم-سوريا وقال مصدر رسمي في وزارة الخارجية والمغتربين اليوم: تدين الجمهورية العربية السورية بشدة الإجراءات القسرية الأحادية اللامشروعة التي اتخذتها الولايات المتحدة والاتحاد الأوروبي ضد الاتحاد الروسي والتي تتناقض من حيث المبدأ مع القانون الدولي وتشكل انتهاكاً سافراً للشؤون الداخلية الروسية. وأضاف المصدر إن الجمهورية العربية السورية تؤكد مجدداً أن الضغوط التي يمارسها الغرب عبر … https://s.alarabi.press/TX61G
#الإرهاب الاقتصادي#الاتحاد الأوروبي#الاجراءات القسرية#الساحة الدولية#السياسة الأميركية#العالم الاسلامي#تصعيد التوتر#سوریا#عدم الاستقرار
0 notes