#تال��ا
Explore tagged Tumblr posts
Text
🔻تحقيق
"تال ديليان"
ضابط الموساد الإسرائيلي، صاحب إمبراطورية تقنيات التجسس
لقب ببائع التجسس، وذلك لبيعه كل تقنيات التجسس التي صممها هو وفريقه لاغلب الدول العربية والأجنبية
زبائنه من جميع انحاء العالم
فمن هو
ومن هي الحكومات العربية التي اشترت منة
اولاً
حسب ما نشره على لنكد ان فيصف نفسه على انه خبير استخبارات، ومبتكر تقني، ورجل أعمال متسلسل من تل ابيب
ولكن الصورة اكبر
فهو عقيد متقاعد من وحدة الكوماندوز النخبة الاسرائيلية (التدخل السريع)
تولى رتبة رفيعة في شعبة الاستخبارات العسكرية امان
وكان قائد للوحدة التكتولوجية 81
تخصص في ادوات واجهزة المراقبة
واتخذ قبرص مقراً له وانشاء شركة سيركلز للتبع الهواتف الذكية
كما انه صاحب العديد من الشركات السيبرانية
ومنها شركة Intellexa والتي تقع في شمال مقدونيا
واعتبر نفسه غير خاصع لاي وزارة فقام ببيع البرنامج للعديد من الدول ومنها بعض الدول العربية
شركةIntellexaقامت بتحالف تحت اسم تحالف النجوم
في عالم الذكاء الإلكتروني والعالم الرقمي
تشمل الشركات داخل التحالفWiSpeaوهي شركة جرائم إلكترونية يمكنها اختراق الهواتف وتحديد المواقع الجغرافية للأهداف من خلال Wi-Fi، والتي أسسها ديليان
وستجد Intellexa اسمها يتكرر مع الدول العربية
كما انه ادار شركة cytrox التي دخلت التحالف
وايضاً قام بانشاء برنامج بريداتور الشهير
مرتبط بعدة اجهزة وظيفته اختراق الهاتف المحمول من خلال مكالمة هاتفية
وتم بيع هذا البرنامج للعديد من الدول العربية
والتي كان اولها السعودية التي استخدمته على جمال خاشقجي
وسلطنة عمان اشترت أيضا
تال له العديد من الشركاء
لكن ابرزهم ابراهاك شحاك ايفني احد اثرياء اليهود في قبرص
استثمر معه في جميع منتجات التجسس
من طائرات الدرون وطائرات بدون طيار واجهزة تصنت صوتية وغيرها الكثير، وساهم ايضاً في تطوير شركة WiSpear باستخدام شاحنة مراقبة خاصة بالتصنت الفيديو التالي
من فوربس بتحقيق من صحفيين سريين تنكروا على هيئة زبائن له
يستعرض فيه سيارته المذكورة
ثمنها 9 مليون دولار
ويذكر ان الاجهزة داخل السيارة متعددة المهام
واهم وظائفها اختراق الهاتف الذكي والمكالمات والرسائل
وحتى المحمي منها بتشفير قوي مثل رسائل الواتساب
محمد حمدان دقلو قائد قوات الدعم السريع بالسودان كان له شراكة معه وقام باستيراد المعدات التي تحملها تلك السيارة والعديد من الاجهزة المتطورة الاخري داخل طائرة خاصة
واشتراها منه بملايين الدولارات
وايضاً
استخدم تلك السيارة بمساعدة زوجته لاختراق هواتف شخصيات مهمة في مطار لارنكا
وقاموا بفتح تحقيق معه ومصادرة السيارة والاجهزة المضبوطة
وايضاً كيف ستفوت الامارات تلك الفرصة
فبرنامج بريداتور طورته شركة "إنتليكسا" التي أسسها تال اتخذت من الامارات مقراً لها
و��ل عمليات التجسس التي يتم النشر عنها داخل الامارات ستجد شركة انتليكسا وتال خلفها
وتم استخدامة
كذلك مصر وقطر لم يفوتوا الفرصة
فقد تم شراء كل ما يخص تلك التقنيات الحديثة من تال داليان
ومعروف ضد من تم استخدامها
ولم تسلم بنجلاديش ثالث أكبر دولة إسلامية في العالم من الامر
فقامت بشراء كافة اجهزته المتطورة لاعتراض حركة المرور على الهاتف المحمول والإنترنت والمكالمات وغيرها
اي شئ خاطئ في اي دولة عربية تأكد انك ستجد وراءه اصابع اسرائيلية
كيف تعايش الحكام العرب مع نفوسهم عندما تعاونوا مع كل اسرائيلي مثل تال ديليان وغيره ضد شعبهم
لك ان تتخيل الفرحة الاسرائيلية
لك ان تتخيل النجاح الاسرائيلي بدعم حكام العرب
ويبقى السؤال
متى سينتهي كل هذا العبث
_____ ____منقول عن ا. عائشة السيد .. منصة X
T
6 notes
·
View notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ :26؍ستمبر 2024ء وقت: صبح 09.00 سے 09.10 بجے
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar Date: 26 September 2024 Time: 09.00 to 09.10 AM آکاشوانی چھترپتی سنبھاجی نگر علاقائی خبریں تاریخ: ۶۲ /ستمبر ۴۲۰۲ء وقت: 09.00 سے 09.10/ بجےسب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ وزیر اعظم آج مہا راشٹر کے دورے پر ‘ مختلف تر قیاتی منصبوں سمیت بِڑ کِن صنعتی علاقہ کوقوم کے نام وقف کریں گے ٭ بد لا پور بچوں کے جنسی استحصال معاملہ میں پولس اِنکاؤنٹر سے متعلق بامبے ہائی کورٹ کا سوالیہ نشان ٭ ریزر ویشن کے مطالبہ کے لیے منوج جرانگے پاٹل کی بھوک ہڑ تال ختم‘ او بی سی احتجا جیوں کی بھوک ہڑ تال بھی ختم اور ٭ مراٹھواڑہ میں ہر طرف بارش ‘ جائیکواڑی سمیت تیر نا ‘ عیسیٰ پور اور مانجرا آبی پشتوں سے پانی کا اخراج شروعاب خبریں تفصیل سے... وزیر اعظم نریندر مودی آج مہا راشٹر کے دورے پر آرہے ہیں۔ اُن کے ہاتھوں ملک بھر کے22/ ہزار 600/ کروڑ روپیوں سے زیادہ کے مختلف تر قیاتی منصبوں کا سنگ بنیاد و ا��تتاح ہو گا۔ پونے میٹرو کی ضلع عدالت تا سوار گیٹ خد مات کی شروعات اور سوار گیٹ کا ترج میٹرو کا سنگِ بنیاد ا ور بھِڈے واڑہ میں سا وِتری بائی پھُلے میمو ریل کا سنگِ بنیاد وزیر اعظم کے ہاتھوں رکھاجائے گا۔ اِس کے علا وہ 3/پرم رُدرد کمپیوٹر کی نقاب کشائی‘ ٹرک ڈرائیوروں کے لیے ہائی وے کے قریب تمام سہو لیات سے آ راستہ ایک ہزار گیسٹ ہاؤس کی نقاب کشائی‘ ملک بھر کے الیکٹرک گاڑیوں کے چار جنگ اسٹیشن سمیت20/ ایل پی جی اسٹیشنوں اور شولا پور ہوائی اڈہ کی افتتاح وزیر اعظم کے ہاتھوں ہو گا۔چھتر پتی سنبھا جی نگر کے قر یب بِڑ کِن صنعتی منصوبہ کو وزیر اعظم قوم کے نام وقف کریں گے۔ دِلّی ممبئی صنعتی کاریڈور کے تحت تقریباً 7/ ہزار855/ ا��کر رقبہ کے3/ مرحلوں کے اِس منصوبہ کے لیے مرکزی حکو مت نے 6/ہزار400/ کروڑ روپئے منظور کیے ہیں۔ شیندرا کے آرِک ہال میں اِس پروگرام کا نشریہ ملاحظہ کرنے کی سہو لت فراہم کیے جانے کی اطلاع پرو جیکٹ منیجر ارون دوبے نے دی ہے۔بد لا پور بچوں کے جنسی زیادتی معاملہ کے اصل ملزم اکشئے شندے کی موت کو انکاؤنٹر ماننا منا سب نہ ہونے کی بات بامبے ہائی کورٹ نے کہی ہے۔ جسٹِس ریو تی موہتے ڈیرے اور جسٹِس پر تھوی راج چو ہان کی بینچ نے کل ہوئی سماعت میں یہ بات کہی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ اِس معاملہ کی غیر جانبدارنہ جانچ کی امید ہے اور اگر اس طرح نظر نہ آئے تو میں ہمیں حکم جا ری کرنا پڑے گا۔مراٹھا سماج کو او بی سی ریزر ویشن دینے کے مطالبے کے لیے جالنہ ضلع کے انتر والی سراٹی میں گزشتہ 9/ دنوں سے بھوک ہڑ تال کر رہے منوج جرانگے پاٹل نے کل ہڑتال ختم کر دی۔ جرانگے نے کہا کہ اب بھوک ہڑ تال کر کر نہیں بلکہ حکو مت میں بیٹھ کر ریزر ویشن لیں گے۔ دریں اثناء او بی سی سماج کے احتجا ج کی حمایت کے لیے ہنگو لی ضلعے کے ڈونگر گاؤں میں لو گوں نے کل کیا دھو ندی میں اُتر کر احتجاج کیا۔ دریں اثناء او بی سی احتجاجی لکشمن ہا کے اور نو ناتھ واگھمارے نے بھی بے مدت بھوک ہڑ تال کل ختم کر دیا۔اُنھیں جالنہ کے نجی اسپتال میں بغرض علاج شریک کر وا یاگیا ہے۔ناندیڑ ضلع پریشد سی ای او مینل کر نوال نے کہا ہے کہ ناندیڑ ضلع کے کسانوں اور خواتین بچت گٹوں کے لیے ہر تعلقہ میں مائیکرو پرو سیسنگ صنعت قائم کی جائے گی۔ ضلع کے اہم فصلوں کے کچے مال کو پکے مال میں تبدیل کر کے نِر خوں کی ایک زنجیر تیار کر نا اِس اسکیم کا مقصد ہے۔ اِس اسکیم کے لیے ناندیڑ ضلعے سے 16/ بچت گٹوں کا انتخاب عمل میں آیا ہے اور بچت گٹوں کی جانب سے صنعت کے قیام کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد اُنھیں 3/ لاکھ روپئے تک کی امداد دی جائے گی۔وزیر اعظم قبائلی دیہی تر قی مہم کے تحت مہاراشٹر کے 4/ ہزار975/ آدیواسی گاؤں کی تصویر بدلے گی اور ریاست کے32/ اضل��ع کے تقریباً 13/ لاکھ آدیواسیوں کی سماجی و معاشی خودمختاری ممکن ہو گی۔ اِن میں ہنگولی ضلعے کے 81/ جبکہ ناندیڑ ضلعے کے 169/ گاؤں میں شامل ہیں۔ریاست کے کئی علاقوں میں بارش جاری ہے۔ آبی منصوبوں میں کا فی بڑ ہوتری ہو ئی ہے۔ کئی آبی منصوبوں سے پانی کا اخراج شروع کیاگیا ہے۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے پیٹھن آبی منصبوں سے پانی کا اخراج کو بڑ ھا دیاگیا ہے۔ کل رات ڈیم کے8/ در وازے آدھے فیٹ سے ایک فیٹ جبکہ 2/ در وازے دیڑ ھ فیٹ تک کھولے گئے ہیں اور اُن سے19/ ہزار 992/ مکعب فی سیکینڈ کی رفتار سے پانی گو دا وری ندی میں چھوڑا جا رہا ہے۔
ندی کے قریب گاؤں کے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل محکمہ آب پاشی نے کی ہے۔لاتور اور دھارا شیو اضلاع کی سرحد پر واقع نِمن تیر نا آبی پُشتہ کے14/ در وازوں سے 10/ ہزار704/ مکعب فی سیکینڈ کی رفتار سے پانی کا اخراج جاری ہے۔ جس کی وجہ سے تیر نا ندی کے قریب بسنے والے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔ بارش کی وجہ سے پیش آئے حالات کا جائزہ رابطہ وزیر گیریش مہا جن نے کل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کیا۔ انھوں نے سیلابی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے احتیا طی تدابیر اختیار کرنے کے احکا مات دیے۔ لاتور کی ضلع کلکٹر ور شا ٹھاکُر گھو گے نے کل مانجرا ندی کے ناگ جھری باندھ کا دورہ کیا اور احتیاطی تدا بیر کا جائزہ لیا۔ہنگولی ضلعے کے عیسیٰ پور آ بی پُشتہ کے 3/ در وازے کھول کر پانی پین گنگا ندی میں ایک ہزار35/ مکعب فی سیکنڈ کی رفتار سے چھوڑا جا رہا ہے۔ بیڑ ضلع کا مانجرا آبی منصوبہ بھی95/ فیصد سے زیادہ بھر چکا ہے اور اِس میں سے پانی کا اخراج شروع کیاگیا ہے۔ مانجرا ندی کے قریب بسنے والے لوگوں سے احتیا ط برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔ دریں اثناء چھتر پتی سنبھا جی نگر ‘ جالنہ ‘ پر بھنی ‘ بیڑ ‘ ہنگولی اضلاع کے لیے محکمہ موسمیات نے آج آرینج الرٹ جاری کیاہے۔صفائی ہی خدمت پندھر واڑے کے تحت ہنگولی بلدیہ دفتر میں مختلف سر گر میاں چلائی جا رہی ہیں۔ اِس سلسلے میں کل رانگولی مقابلے منعقدہ ہوئے۔ اِن مقابلوں میں 32/ افراد نے شر کت کر کے صفائی ہی خدمت‘ پاسٹک سے پاک شہر‘ صاف خوبصورت اور سبز ہنگولی سمیت دیگر موضوعات پر مبنی رانگولی بنائی۔پُرانی پینشن اسکیم نافذ کرنے سمیت دیگر مطالبات کی یکسوئی کے لیے اساتذہ تنظیموں کی جانب سے کل دھاراشیو ضلع کلکٹر دفتر پر مورچہ نکالا گیا۔ ضلع پریشد اسکولوں سمیت دیگر خانگی اسکو لوں کے معلمین اِس مورچے میں شریک ہوئے۔ اساتذہ تنظیموں کی جانب سے اِقا متی نائب کلکٹر شو بھا جا دھو کو مختلف مطالبات پر مشتمل ایک محضر پیش کیا گیا۔بزرگ فلم ساز مَدُھورا جسراج کل ممبئی میں اپنے رہائشی مکان میں انتقال کرگئی۔ وہ86/ برس کی تھیں۔ اُن کے جسد خاکی پر آج آخری رسو مات ادا کی جائیں گی۔ آنجہا نی مَدُھورا معروف فلم ساز وی شانتا رام کی دُختر اور آ نجہا نی شاستریہ کلو کار پنڈت جسراج کی اہلیہ تھیں۔جموں -کشمیر میں انتہا پسندوں کے ساتھ تصا دم میں دیپک بنسوڑے نامی فو جی جوان شہید ہو گیا۔ وہ بلڈا نہ ضلعے کے پڑس کھیڑنا گو قصبے کا ساکن تھا۔ اُن کے جسد خاکی پر اُن کے آبائی گاؤں میں پورے سر کاری اعزاز کے ساتھ آخری رسو مات ادا کی جائیں گی۔مراٹھواڑہ کے آٹھوں اضلاع کے سابق فوجیوں کے بیواؤں‘ والدین اور معمرفو جیوں کے لیے کل 27/ ستمبر کو چھتر پتی سنبھا جی نگر میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا جا رہاہے۔ اِس خصوصی پروگرام میں سبک دوشی وظیفے سمیت اِسپر ش اسکیم سے متعلق تمام دشواریوں کو دور کرنے کی کوشش کی جا ئے گی۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر کے چھاؤ نی علاقے میں ہونے والے اِس پروگرام سے استفا دہ کرنے کی اپیل ضلع فو جی بہبود دفتر کے افسرا ن نے کی ہے۔پر بھنی ضلعے کے دھر ما پوری گیان سادھنا پر تشٹھان کے گیان سادھنا فارمیسی کالج میں کل فارمیسی دن منا یاگیا۔ اِس دوران بیداری پر مبنی اسٹریٹ ڈرامے ‘ سماجی ذمہ داریوں پر مذاکرہ فارماسِسٹ کے فرائض سے متعلق عہد سمیت دیگر سر گر میاں عمل میں لائی گئیں۔مہاراشٹر کے واڑھون اور گریٹ نِکو بار جزیروں پر گلا تھی خلیج میں نئی بندر گاہیں قائم کی جا رہی ہیں۔ تر قیات بندر گاہ‘ جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کے مرکز ی وزیر سروانند سونوال نے یہ جانکاری دی۔سر وانند سونو وال نے ملک بھر کی بندر گاہوں پر مالی لین دین آئندہ 5/ سالوں میں دو گنا ہو جانے کا یقین بھی ظاہر کیا۔آخرمیں اِس بُلیٹِن کی خاص خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے...
٭ وزیر اعظم آج مہا راشٹر کے دورے پر ‘ مختلف تر قیاتی منصبوں سمیت بِڑ کِن صنعتی علاقہ کوقوم کے نام وقف کریں گے ٭ بد لا پور بچوں کے جنسی استحصال معاملہ میں پولس اِنکاؤنٹر سے متعلق بامبے ہائی کورٹ کا سوالیہ نشان ٭ ریزر ویشن کے مطالبہ کے لیے منوج جرانگے پاٹل کی بھوک ہڑ تال ختم‘ او بی سی احتجا جیوں کی بھوک ہڑ تال بھی ختم اور ٭ مراٹھواڑہ میں ہر طرف بارش ‘ جائیکواڑی سمیت تیر نا ‘ عیسیٰ پور اور مانجرا آبی پشتوں سے پانی کا اخراج شروع
علاقائی خبریں ختم ہوئیں آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔ ٭٭٭٭
0 notes
Text
ایلون مسک کے ہاتھوں ٹوئٹر کی موت
میں نے جنوری 2013 میں ایک دوست کے کہنے پر اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بنایا۔ صرف چند دن پہلے، میرا نیویارک ٹائمز میں پہلا قومی مضمون شائع ہوا تھا اور فیڈ بیک سمندری لہروں کی طرح آ رہا تھا: اجنبیوں کی طرف سے ای میلز، فیس بک پر پیغامات، ان گنت شیئرز۔ مجھے ٹوئٹر کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا۔ ٹوئٹر اس وقت سال پہلے وجود میں آیا تھا اور سات سال بعد ہر جگہ نظر آنے والا سوشل میڈیا پلیٹ فارم تھا۔ جو آج ہر جگہ موجود سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے جس کی شروعات سات سال پہلے ہوئی تھی (یہ جنریشن ایکس میں مضبوطی سے سرایت کرنے کا منفی پہلو ہے)۔ میں نے اکاؤنٹ بنایا اور باقی تاریخ کا حصہ ہے۔ اس درمیانی دہائی میں، میں نے اپنی چھوٹی سی ٹوئٹر دنیا بنائی، جو اب نیلے رنگ کے چیک کے ساتھ تصدیق شدہ ہے۔ اپنے بہترین وقت میں ٹوئٹر ایک ایسی جگہ تھی جہاں میرے جیسے لوگ، ایک صحافی، ہم خیالوں کے ساتھ دکھ در بانٹ سکتے تھے۔ یہ ایک خیالات اور کام شیئر کرنے والی جگہ تھی، جہاں مذاق اور طنز کیا جا سکتا تھا، اور ایسی جگہ تھی جہاں سے زندگی میں میرا نقطہ نظر شیئر کرنے والے لوگوں سے تسلی ملتی تھی۔
اپنے بدترین وقت میں ٹوئٹر عوام کا دشمن تھا۔ یہ کوئی حادثہ نہیں تھا کہ سابق صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے ٹوئٹر کا سہارا لیا، نہ کہ انسٹاگرام کا، کیوں کہ اس طرح وہ مداحوں کو ابھارنا چاہتے تھے۔ ٹوئٹر پر اپنے محدود الفاظ (280 حروف - اگرچہ جب پلیٹ فارم لانچ ہوا تو یہ آدھے تھے) سے کچے پکے خیالات اور فوری پیغامات بھیجے جا سکتے ہیں، جذباتی خیالات کے لیے، جو سیاق و سباق کے بغیر درمیان میں لٹکے رہتے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم زبانی ڈائنامائٹ کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ ایک ٹوئٹ کریں اور اسے پھتٹتا ہوا دیکھیں۔ بہترین ٹویٹس پر اثر اور پیارا تھا، تال اور تکنیک سے بھرپور۔ بدترین والے نے انسانی فطرت کو چند بنیادی کی بورڈ سوائپس تک محدود کر دیا۔ یہی وہ جگہ تھی جہاں ٹوئٹر سی غلطی ہوئی، یقیناً، اور، برے خیالات کی بنیاد پر کہیں نہ کہیں ایک دہکتی ہوئی سرخ دائیں بازو کی تحریک ابھری۔ گذشتہ چند برسوں میں، ہم - مجھے یقین نہیں ہے کہ ’ہم‘ واقعی کون ہیں، ہم میں سے ان لوگوں کے علاوہ جو ایک زیادہ فعال معاشرے کے خواہاں ہیں، نے انٹرنیٹ کے اس حصے پر بدترین جذبات کو درست کرنے کی کوشش کی۔
اور بہت سوں کے ساتھ ٹرمپ بھی اس پلیٹ فارم نکال دیا گیا تھا (حال ہی میں: گلوکار جو پہلے کانیے کے نام سے جانے جاتے تھے۔) لیکن اب، جیسا کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اور آغاز ہی لوگوں کو ملازمت سے فارغ کرنے سے کیا ہے، یہ اس کو الوداع کہنے کا وقت ہے جو کبھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم تھا۔ ایسا نہیں ہے کہ ٹوئٹر کی دنیا کے قابلِ نفرت حصوں پر کبھی بھی اچھے لوگوں کا غلبہ رہا ہو (میں کسی بھی غیر یہودی شخص کو چیلنج کرتی ہوں کہ وہ ایک دن کانیے ویسٹ کی یہود دشمن ٹویٹس کے جواب میں صرف ایک وائرل ٹویٹ کے ردِعمل پڑھ کر ایک دن گزارے اور اس لگ پتہ جائے گا کہ ٹوئٹر کتنی قابلِ نفرت جگہ ہے اور رہی ہے۔) پھر بھی، یہ ہم میں سے کچھ کے لیے اطمینان کی بات تھی کہ کچھ کو شرکت سے روک دیا گیا۔ یہ ایک تسلی کی بات تھی کہ ’آزادی اظہار‘ اور ’نفرت انگیز تقریر‘ غیر معمولی طور پر کراس ریفرنس نہیں تھے، جیسا کہ کچھ تباہ کن اور خوفناک بات کرنا ایک کمپنی کے نجی بائی لاز کے تحت مساوی تحفظ کا مستحق ہے۔
ایلون مسک، یقینا، خود ایک دائیں بازو کے بنیاد پرست ہیں، اور انہوں نے اپنے ارادے ظاہر نہیں کیے۔ ٹوئٹر کو خریدنے کے متعلق ایلون مسک نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ’میں نے ایسا انسانیت کی مدد کے لیے کیا۔ تہذیب کے مستقبل کے لیے یہ ضروری ہے کہ ایک ورچوئل مرکز ہو، جہاں تشدد کا سہارا لیے بغیر، صحت مند انداز میں عقائد پر بحث کی جا سکتی ہے۔‘ مجھے لگتا ہے کہ ایلون مسک کو زبان اور تشدد کے درمیان باہمی تعلق کی سمجھ نہیں جو کہ ‘لوگ کہتے کیا ہیں اور کرتے کیا ہیں‘ کے درمیان ضروری لنک ہے۔ میرا اندازہ ہے کہ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ اگر کسی قسم کی زبان اور عقائد پر پابندی لگائی جائے تو اس سے تشدد جنم نہیں لے گا۔ ٹوئٹر کے کچھ اچھے لمحات بھی تھے۔ سنہ 2016 میں ہیلری کلنٹن ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا اکاؤنٹ ڈی��یٹ کرنے کا کہہ کر وائرل ہو گئی تھیں۔ کیٹلین جینر نے ٹویٹر پر خود کو ��نیا کے سامنے دوبارہ متعارف کرایا۔
براک اوباما نے اپنی اہلیہ اور سابق خاتون اول کی ایک تصویر پوسٹ کی ہے جس میں لکھا کہ ’مزید چار سال۔‘ ہم نے ٹوئٹر پر مزے کیے۔ ہم کریزی ویڈیوز دیکھتے تھے۔ ہمیں یہ فیصلہ کرنا پڑتا تھا کہ لباس نیلا اور سیاہ یا سفید اور سنہرہ تھا؟ میں اب بھی واقعی اس ایک کے بارے میں پریقین نہیں ہوں۔ ٹوئٹر خطرناک بھی تھا۔ ہمیں ایک ایسے صدر کا سامنا کرنا پڑا جس نے لوگوں میں فاصلے پیدا کر دیے۔ چار سال سے زیادہ عرصے تک، ہم میں سے بہت سے لوگوں نے اس لیے اپنی سانسیں روکے رکھیں کہ اس کے بعد بکواس کا کون سا سلسلہ آتا ہے۔ اس مرثیے کو لکھنے میں، ایسا ٹویٹ تلاش کرنا مشکل ہے جو ایک ہی وقت میں، مکمل طور پر جارحانہ بھی ہو اور اس بات کا اشارہ بھی ہو کہ ٹوئٹر ماضی میں کیا تھا۔ شاید یہ ایک ہے، ٹرمپ نے 2020 کے انتخابات کے بعد ٹویٹ کیا، ’وہ صرف جعلی نیوز میڈیا کی آنکھوں میں جیت گئے ہیں ٹرمپ نے اپنے پیروکاروں کو کیپٹل پر حملہ کرنے پر مجبور کیا۔ یہ اچھی بحث نہیں تھی. تاہم، یہ بہت زیادہ تشدد تھا۔‘
الوداع، پرانے دوست۔ جب آپ اچھے تھے، تو آپ مزے دار تھے۔ جب آپ برے تھے تو، آپ ٹرولز کا انبار تھے۔ جیسے ہی آپ اس اچھی دنیا سے رخصت ہوں گے تو ہمیں توقع ہے کہ آپ کے جانے سے جمہوریت کے خاتمے کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔
ہینا سلنجر
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
Link
ممبئی: بالی ووڈ کی مشہور کوریوگرافر سروج خان حرکتِ قلب بند ہونے کی وجہ سے آج صبح ممبئی کے مقامی اسپتال میں انتقال کرگئیں۔ ڈانس ڈائریکٹر کی حیثیت سے انہوں نے تقریباً 40 سال تک بالی ووڈ فلم نگری پر حکمرانی کی اور بھارت میں ”مادرِ رقص“ (مدر آف کوریوگرافی) کا خطاب بھی اپنے نام کیا۔
ان کا اصل نام نرملا ناگپال تھا اور وہ 1948 میں بمبئی (موجودہ ممبئی) میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے صرف تین سال کی عمر سے فلموں میں بطور چائلڈ ا?رٹسٹ کام شروع کردیا تھا جبکہ نوعمری میں بیک گراو¿نڈ ڈانسر کے طور پر بھی دکھائی دیں۔
تاہم جلد ہی انہوں نے ڈانس ڈائریکشن اور کوریوگرافی کو اپنا کیریئر بنا لیا اور 2000 سے زائد بالی ووڈ اور تامل فلموں میں کوریوگرافی/ ڈانس ڈائریکشن کی جو بجائے خود ایک ریکارڈ ہے۔
ان کی کوریوگراف کی ہوئی فلموں میں ہیرو، مسٹر انڈیا، تیزاب، چاندنی، سیلاب، ڈر، آئینہ، بازی گر، مہرہ، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، ہم دل دے چکے صنم، تال، لگان، دیوداس، منگل پانڈے، فنا، جب وی میٹ، دلی 6، اے بی سی ڈی اور گلاب گینگ جیسی سپر ہٹ فلمیں شامل ہیں۔ شاہ رخ خان اور عامر خان کے علاوہ انہوں نے مادھوری ڈکشت اور سری دیوی جیسی بڑی اداکاراو¿ں کو بھی کوریوگراف کیا۔
خبروں کے مطابق وہ پچھلے کئی مہینوں سے دل کی تکلیف میں مبتلا تھیں اور ممبئی کے ایک مقامی اسپتال میں داخل تھیں۔ ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔ سروج خان کے بھانجے منیش جاگوانی نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ آج 3 جولائی 2020 کو علی الصبح اچانک دل کی دھڑکن بند ہوجانے سے ان کا انتقال ہوا۔
سروج خان کی موت پر بالی ووڈ کے تمام بڑے اداکاروں اور کوریوگرافرز نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور اسے انڈین فلم انڈسٹری کےلیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔
0 notes
Text
Oscar
I wrote something in Bakom about the cat who lives in my building. Click the read more for a word-by-word gloss.
Maw wa bon ta im mi a i pel wit me suy garaw ta kep me ta mut tel. Mim o a ro pil ta na. O a i poay ri da, en e yapnan ri da e tem. O a ay wa bat ra min tal. O a paw kus. Mi a ay o.
Мав ва бон та им ми а и пел вит ме суй гарав та кеп ме та мут тел. Мим о а ро пил та на. О а и поай ри да, ен е япнан ри да е тем. О а ай ва бат ра мин тал. О а пав кус. Ми а ай о.
ماو وا بؤن تا یم می ا ی پئل ویت مئ سوی گاراو تا کئپ مئ تا موت تئل. میم ؤا رؤ پیل تا نا. ؤ ا ی پؤای ری دا، ئن ئ یاپنان ری دا ئ تئم. ؤ ا ای وا بات را مین تال. ؤ ا پاو کوس. می ا ای ؤ
“The cat that lives in my house has white hair with gray patches on his head and on the end of his tail. His ears are pink on the inside. He is very cute, but also very naughty. He likes to knock things off of tables. He is frightened of birds. I love him.”
Maw wa bon ta im mi a i pel wit me suy garaw ta kep me ta mut tel. [cat] [PARTICLE] [reside] [at] [building] [I] [PARTICLE] [have] [hair] [white] [along with] [patch] [gray] [at] [head] [along with] [at] [end] [tail]
Mim o a ro pil ta na. [ear] [he] [PARTICLE] [red] [powder] [at] [inside]
O a i poay ri da, en e yapnan ri da e tem. [he] [PARTICLE] [has] [cuteness] [degree] [great], [but] [of] [make-trouble] [degree] [great] [of] [addition]
O a ay wa bat ra min tal. [he] [PARTICLE] [love] [PARTICLE] [hit] [thing] [off] [table]
O a paw kus. [he] [PARTICLE] [afraid of] [bird]
Mi a ay o.
[I] [PARTICLE] [love] [he]
5 notes
·
View notes
Link
اثن? ?تاب قد?م?ه ا?ثر من قرن ... ?تاب معجم البلدان تال?ف ?اقوت حمو? و ?تاب عمده الاح?ام تال?ف شهاب الد?ن اب? العباس احمد بن النق?ب المصر? مخطوط
0 notes
Link
via سوق العرب المبوبة المجانية - اثن? ?تاب قد?م?ه ا?ثر من قرن ... ?تاب معجم البلدان تال?ف ?اقوت حمو? و ?تاب عمده الاح?ام تال?ف شهاب الد?ن اب? العباس احمد بن النق?ب المصر? مخطوط
0 notes
Text
حکومت پنجاب سریلی آواز کی تلاش میں
New Post has been published on https://khouj.com/pakistan/97089/
حکومت پنجاب سریلی آواز کی تلاش میں
صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ گلوکاری کے شوقین تمام نوجوان تیار ہو جائیں کیونکہ محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب 16فروری کونئے پنجاب کی سب سے س±ریلی آواز کی تلاش میں نکل رہی ہےجس کا آغاز ملتان سے کیا جا رہا ہے۔ دور دراز علاقوں سے سر تال کے شوقین اپنے آڈیشنز کے لیے محکمے کی جانب سے جاری کردہ ٹیلی فون نمبرز پر واٹس ایپ کے ذریعے اپنی آوازیں بھیج سکتے ہیں۔چاروں ریجن سے منتخب آوازوں کو لاہور میں گرینڈ فنالے سے پہلے موسیقی کے نامور فنکاروں سے تربیت کا موقع دیا جائے گا۔اس مقصد کے لیے ریجنل آرٹس کونسلز کے ڈائریکٹرز کی سربراہی میں 4رکنی کمیٹی بنائی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ انتخاب کے دوران شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اس حوالے سے کسی بھی نوعیت کے تعصب کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا ۔پراجیکٹ کے مالیاتی ا±مور کی بھی مکمل نگرانی کی جائے گی۔کامیاب ہونے والے پہلے تین ا±میدواروں کو بالترتیب 5،3 اور ڈیڑھ لاکھ روپے کے انعامات تقسیم کیے جائیں گے جبکہ حتمی مقابلے کے لیے منتخب ہونے والے20کے20امیدواروں میں بھی نقد انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔ حتمی مقابلے میں ہر ریجن سے پانچ پانچ امیدواروں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ وائس آف پنجاب کے تحت بہترین گلوکار کے انتخاب کے لیے مقابلے ہر سال کروائے جائیں گے۔ ججز کا اعلان کمیٹی میں مجوزہ ناموں کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔
0 notes
Photo
گردن کی رسی گردن کی رسی تحریر ۔ ۔ ۔ وقار احمد ملک صبح بچوں کو سکول چھوڑنے کے لیئے نکلا تو سردی کے سرد جھوکوں نے دسمبر کی موجودگی کا احساس دلوا دیا۔بچوں نے تو سردی روکنے کے لیئے ممکن اہتمام کر رکھا تھا لیکن میں نے چونکہ گھر واپس آ کر ا بھی کالج کی تیاری کرنی تھی اس لیئے سردی کے خاص نشانے پر تھا۔ ابھی اپنی گلی میں ہی تھے کہ آگے ایک بڑے سے کتے کو سر نیوڑھا کر آگے کی طرف آہستہ آہستہ بھاگتے دیکھا۔ کتے کر کراس ک��تے ہوئے میں نے دیکھا کہ کتے کی گردن میں ایک رسی دھنسی ہوئی ہے جس سے اس کی گردن کے گردا گرد گہرا زخم پیدا ہو چکا ہے۔زخم میں سے ہلکے سرخ رنگ کے لہو کے ساتھ زردی مائل گاڑھے پیلے رنگ کی پِیپ ٹپک رہی ہے۔درد کی شدت کے آثار کتے کے چہرے پر عیاں ہیں۔ یہ رسی شاید کافی دنوں سے کتے کی گردن میں موجود ہے۔ اس وقت سے جب اُس کی عمر تھوڑی تھی اور اُس کی گردن کا سائز بھی چھوٹا تھا۔ اُن دنوں شاید وہ ایک چھوٹا سا پپی ہوا کرتا تھا جس کی گردن میں کسی بچے یا بڑے نے انتہائی پیار سے کالے رنگ کی سخت رسی ڈال کر پکی گانٹھ باندھ دی۔ اس ننھے سے کتے اور چند دنوں کے مالک کا تال میل چند دنوں پر محیط رہا اور دونوں کی منزلیں جد اہو گئیں۔ قربت کے دنوں میں مالک اس کی دیکھ بھال کرنے میں ہمہ تن مصروف رہا۔ کتے کو گوشت، روٹی اوردوسرے کھانے کھلائے جاتے۔ عمر میں اضافے اور مخصوص خوراک کے باعث کتے کا جسم شب و روز تیزی سے بڑھنے لگا۔ اسی دوران اس کے گھر والے اور مالک اکتا گئے اور اس کو گھر سے نکال کر آزاد کردیا۔ کتے کا جسم قانونِ قدرت کے تحت بڑھنا تھا سو بڑھتا چلا گیا۔ گردن کے گرد حمائل سیاہ رنگ کی رسی کی گرفت تنگ ہوتی گئی۔ رسی نے اب کتے کی گردن کو کاٹنا شروع کر دیا۔ پھر وہ دن بھی آ گئے جب اس کی گردن میں موجود رسی نے اس کی گردن میں زخم پیدا کر دیا۔ زخم دن بند بڑھتا چلا گیایہاں تک کہ ایک دن اس میں غلیظ پیپ اور گندے خون نے مل کر بہنا شروع کر دیا جس کا ایک نظارہ میں کر رہا ہوں۔ بچوں کو سکول چھوڑ کر جب میں واپس لوٹا تو وہی کتا ہماری گلی کے سب سے قیمتی اور خوبصورت مکان کی دیوار کے ساتھ سر نیوڑھائے انتہائی کرب کے عالم میں کھڑا تھا۔ اب اس میں مزید چلنے کی سکت بھی باقی نہیں رہی تھی۔ گردن کے قطرے نیچے بدبودار نالی کے سیاہ پانی کی نظر ہو رہے تھے۔ میں تھوڑے فاصلے پر کھڑے ہو کر سارا منظر دیکھتا رہا۔ میں نے گو گھر جا کر کپڑے بدلنے تھے لیکن کتے کے قریب جا کر اپنے شبانہ لباس کو ناپاک نہیں کر سکتا تھا۔ یہ لباس ناپاک ہو جاتا تو میری نماز کی قبولیت مشکوک ہو جاتی۔ میرے پاک اور صاف ہاتھ ناپاک ہو جاتے اور شاید کتے کی بدبو کی وجہ سے میں اپنا گرم گرم ناشتہ جو گھر میں میرا منتظر تھا بھی نہ کھا سکتا۔ مجھے سیاہ رنگ کی مضبوط رسی کتے کے زخم میں ڈوبی واضح دکھائی دے رہی تھی ۔ میں گھر سے جب نئے کپڑوں اور جوتوں کو زیب تن کر کے کالج کے لیئے روانہ ہوا تو کتے کی موجودگی کا احساس مجھے راستہ بدلنے کا کہہ رہا تھا۔ لیکن میرے سامنے اب کتا موجود نہیں تھا۔ وہ اپنے ناپاک وجود کو کہیں اور طرف، کسی اور گلی میں، کسی اور بازار میں لے جا چکا تھا۔
0 notes
Photo
یا اللہ ۔۔۔ عصمت چغتائی یا اللہ یہ فحش نگاری کیا ہوتی ہے" ( عصمت چغتائی ) کہتے ہیں ایک آدمی تھا، اس کی تین چار بیویاں تھیں، کم بختیں، سب کی سب توتلی۔ ایک دن چند دوستوں کی دعوت کی، میاں نے سختی سے بولنے سے منع کر دیا کہ سنیں گے تو ہنسی اڑائیں گے۔ پر جب انھوں نے کھانے کی تعریف کی تو بیویوں کا جی نہ مانا اور بول اٹھیں۔ تینوں تو خیر اپنی اپنی ��عریف میں بولیں، پر چوتھی نے کہا، “بھلا ہوا ہے جو ہم نہ بولے، میاں آئیں گے تو جوتے لگیں گے۔ ” تو صاحب وہ جوتے لگے مگر سب سے زیادہ ان آخری بولنے والی کے۔ تو آج کل ’’ساقی‘‘ سب کی باتیں سن رہا ہے تو ہم کیوں چپ رہیں، آخر ہم بھی منھ میں زبان رکھتے ہیں۔ عام موضوع نیا ادب ہے۔ ہمدرد لوگ انسانیت، اخلاق، ادب اور تہذیب کو گمراہی سے بچانے کے لیے اس شتر بے مہار یعنی نئے ادب کے پیچھے ہر قسم کے ہتھیار لے کر حملہ آور ہوئے ہیں اور قبلہ اونٹ صاحب کچھ بوکھلائے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اللہ جانے کس کروٹ بیٹھتے ہیں یا بدحواس ہونے کا ارادہ ہے ؟ سنا ہے کہ جب اونٹ کو غصہ آتا ہے تو دشمن کی کھوپڑی اتار لیتا ہے۔ کیا معلوم بھئی! اور ذرا ہتھیار ملاحظہ ہو اور بدکانے والے ! ’’نیا ادب سوائے جنسی الجھنوں کے کچھ نہیں، نیا ادب گر رہا ہے۔ ‘‘ یا اللہ، یہ فحش نگاری کیا ہوتی ہے ؟ہماری ایک خالہ تھیں جو کمسن لڑکیوں کو ہر وقت ڈھنگ سے دوپٹہ اوڑھنے کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ ذرا شانے سے دوپٹہ ڈھلکا اور ان کی آنکھوں میں خون اتر ا۔ سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ وہ اس خاص حصہ جسم سے کیوں جلتی تھیں۔ معلوم ہوا کہ محترمہ خود چونکہ نہایت مرجھائی ہوئی، کھٹائی کی شکل کی تھیں، اور لڑکیوں کے جسم کو دیکھ کر کوئلہ ہو جاتی تھیں۔ بے چاری خالہ! نہ جانے کتنی خالائیں، نانیاں جوانی کھو کر لڑکیوں کی سوتیں بن جاتی ہیں۔ یہی حال نئے ادب نے پرانے ادب کا کر د یا ہے اور وہ اس کے شباب کی تپش سے پگھلا جا رہا ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا، آخر اگر عریانی نظر آتی ہے تو لوگ بلبلا کیوں اٹھتے ہیں۔ یہ مانا کہ یورپ کے لڑکیوں اور لڑکوں کی تعلیم و تربیت سے بچپنے سے ہی کچھ اس انداز سے ہوتی ہے کہ ان کے نزدیک صنفی چیزوں کی کچھ اہمیت نہیں رہ جاتی۔ وہ جب اس کے متعلق کچھ پڑھتے ہیں تو ان کے کانوں پر جوں تک بھی نہیں رینگتی اور یہاں تو سانپ پھنپھنانے لگتا ہے۔ کیوں صاحب، کیا ضروری ہے کہ اس مقدس سانپ کو ہم اپنی آئندہ نسل کا خون چوسنے کے لیے زندہ چھوڑدیں ! کیوں نہ اس کا پھن جلد از جلد کچل کر قصہ پاک کر دیا جائے۔ نئے ادیب جو چن چن کر سانپوں کو کچلنے کی فکر میں ہیں، دشمن دین و دنیا کیوں سمجھے جا رہے ہیں ؟ مگر یہ بھی توغلط ہے کہ نئے ادب میں صرف عریانی ہی ہے۔ وہ مثل ہے نا کہ جیسی روح ویسے فرشتے۔ چند اصحاب نے صرف عریانی کو پڑھا اور ان کے دل و دماغ پر نقش کر گئی باقی باتیں مطلب کی معلوم نہ ہوئیں، لہٰذا نظر انداز کر دیں۔ مگر عریاں جملے یقینا سو سو بار رٹے۔ ذرا غور کیجیے، عریانی پڑھنے کے شوقین تو معصوم بن کر چھوٹ جائیں، اور لکھنے والا برا۔ یہ ضروری نہیں کہ ہر گندگی فضول میں دکھائی جائے اور سڑکوں پر بے کار ننگے گھومنے لگیں، لیکن غسل آفتابی کے لیے کسی ضروری حصہ جسم کو کھولنے کا موقع آئے تو اس میں کیا شرم؟ اگر پٹی کھولنے سے زخم خشک ہو جائے تو یہ عریانی نہیں ہوتی بلکہ اسے علاج کہتے ہیں اور وہ بزرگ جو اس سے چڑجائیں، قابل رحم ہیں۔ یہ تو ٹھیک ہے کہ عریانی تکلیف دہ ہوتی ہے، اور اس عریاں ادب کے آئینے میں نہ جانے لوگوں کو کیا نظر آتا ہے کہ وہ اینٹ لے کر غریب آئینے پر دانت پیس کر دوڑتے ہیں۔ بھلا سوچیے تو اس میں آئینے کا قصور ہی کیا؟ شاید افسانوں اور کہانیوں میں عریانی دیکھ کر لوگوں کے رکیک جذبات میں ہیجان پیدا ہو جاتا ہے۔ ایک صاحب کو زہرہ کا مرمریں مجسمہ دیکھ کر مرگی کا دورہ پڑجاتا ہے، اب اس کا علاج کسی ادیب کے پاس تو نہیں۔ کیا یہ ممکن نہیں کہ واقعے کو واقعہ سمجھ کر پڑھیے۔ ارے صاحب، یہ تو زندگی کی تصویر ہے، کھلی بھی ہے، ڈھکی بھی ہے۔ اگر عریانی ہے بھی تو کیا ضرور کہ مرگی کا دورہ ضرور ڈالا جائے، ضبط اور جذبات پر قابو بھی تو کوئی چیز ہے۔ اور ایسا عریانی میں عیب ہی کیا ہے جو آپ ادب کی عریانی سے لرزے جاتے ہیں۔ یہ نہیں دیکھتے کہ ادیب خود دنیا کی عریانی سے لرزا ٹھا ہے، اور دہشت کے مارے کانپ رہا ہے۔ وہ تو صرف حروف میں انھی باتوں کو منتقل کر رہا ہے جو دنیا میں ہو رہی ہیں۔ نیا ادب موجودہ زمانہ کی تاریخ ہے۔ برسوں بعد جب یہ نیا ادب نیا نہ رہے گا، تب بھی اسی طرح سیاسی، اقتصادی اور معاشرتی حالات کے متعلق تاریخی مواد پہنچاتا رہے گا۔ یہی کہانیاں اور نظمیں تاریخ کے صفحات میں تبدیل ہو جائیں گی۔ اگر نیا ادب گندہ ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا گندی ہے جس کی یہ تصویر ہے، مصور کا کیا قصور؟ تاریخ اور ادب ساتھ ساتھ رہیں ہیں اور رہیں گے۔ اقتصادیات جدا نہیں کی جا سکتی، خواہ سیاسی مجبوریاں ادب کو سیاست سے دور رکھیں، پھر بھی چھپا رنگ پھوٹ ہی نکلے گا۔ اس نئے ادب سے پہلے، رومان اور مزاح کا زور تھا۔ پطرس، عظیم بیگ، رشید احمد، شوکت تھانوی، امتیاز علی تاج، فرحت اللہ بیگ سب ہی تو کم وبیش ایک ہی سا لکھتے تھے۔ ذرا غور سے پڑھیے، وہی بیویوں کے مظالم، دوستوں کی خوش مزاقیاں، گھریلو جھگڑے سب کے سب ایک ہی بات لکھتے تھے، ہاں یہ بات اور تھی کہ سب کا رنگ جدا تھا۔ اور اب نئے ادیب کیا لکھ رہے ہیں، جنسی الجھنیں، امیر و غریب کے جھگڑے، زندگی سے جنگ اور جملہ دنیا کی تلخیاں، یہ تو ہمیشہ ہی ہوتا ہے، پھر نئے ادیبوں سے کیوں شکایت ہے کہ وہ سب ایک رنگ میں رنگے ہوئے ہیں۔ کس قدر فضول نقص ہے ؟ ارے صاحب، ملیریا پھیلنا ہے تو سب کو “کونین” ہی دیتے ہیں، دکھ درد میں سب انسان ایک ہی طرح روتے پیٹتے ہیں، کوئی گانا تو ہو نہیں رہا جو سر، تال میں ہو، پرانا ادب بھی زندگی کی تصویر تھی اور نیا ادب بھی۔ یہ مانا کہ جب پرانا ادب لکھا گیا تو یہ دنیا اتنی گندی اور عریاں نہیں تھی، اور اب آپ جدھر نظر اٹھا کر دیکھیے، دنیا ننگی، بھوکی، چور، ا چکی اور مکار نظر آتی ہے۔ نئے ادیب کیا کریں، کیسے آنکھوں پر پٹی باندھ کر گل بکاو ¿لی اور مثنوی گلزار نسیم لکھنے لگیں۔ “فسانہ آزاد” اور مذاقیہ کہانی لکھتے چلے جائیں، نئے ادیب زیادہ تر ننگے بھوکے اور حساس ہیں۔ ان کے دل و دماغ زیادہ تیزی سے کام کر رہے ہیں اور ذرا سی چوٹ سے بھنا اٹھتے ہیں۔ ان کے بھیانک خواب جن کی اور بھی بھیانک تعبیریں، یہ ہماری دنیا کا نقشہ ہے۔ برا ہے یا اچھا، یہ فیصلہ آئندہ پود کے ہاتھوں میں ہو گا کہ وہ اسے سینے سے لگائے یا ٹھکرائے۔ ہم اور آپ کبھی انصاف سے کچھ نہیں کہہ سکتے اور آپ کا فیصلہ بے کار ہے، جوچوٹ کھایا ہوا سانپ ہے وہ دب نہیں سکتا، آپ کے اعتراض اور طعنے اسے خاموش دبک جانے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ وہ چیخے گا۔ دکھ ہو گا تو روئے گا۔ یہ جنسی بھوک ہے جس پر مہذب لوگوں کو اعتراض ہے، اسی طرح کہانیوں میں جھلکے جائے گی جب بھوک ہی ٹھہری تو پھر ہائے ہائے کیوں نہ ہو۔ نئے ادیب اتنے شرمیلے اور بزدل نہیں جو طعنوں تشنوں سے ڈر جائیں گے۔ یہ جنسی پکار جو افسانوں میں نظر آ رہی ہے، کیا ان کا تعلق اقتصادی اور معاشرتی حالت سے کچھ بھی نہیں۔ کیا اس میں آپ کو سیاست کی چاشنی نظر نہیں آتی؟ آپ نے ڈیمانڈ اور سپلائی کے متعلق اکنامکس میں پڑھا ہو گا۔ ذرا اس نکتے کو ہماری موجودہ زندگی پر پرکھیے، جنس ڈیمانڈ بھی ہے اور سپلائی بھی۔ مگر مارکیٹ نہیں، یعنی عورتیں بھی ہیں اور مرد بھی اور خواہشات بھی، مگر ان کا ذکر بے شرمی۔ ہندوستان کے لوگ غریب ہیں، اکثر نادار ہیں۔ ناداری میں شادی مصیبت، ناداری میں عیاشی گناہ، ناداری میں جینا منع، کیوں ؟ ہمارے نوجوان باوجود تعلیم اور جسمانی قابلیت رکھنے کے دنیا کی دلچسپیوں سے محروم۔ علم تو الٹا ہمارے لیے مصیبت ہو گیا کہ نہ پڑھتے نہ یہ معلوم ہوتا کہ دنیا کے دوسرے انسان کیا مزے اڑا رہے ہیں۔ مزے سے اپنی چمڑی میں مگن رہتے ہیں مگر اب ہم جانتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ اور ملکوں میں زندہ رہنا جرم نہیں اور یہاں کے نوجوانوں کو کچھ بھی نصیب نہیں۔ یہاں ہر بات عجیب، ہر بات گندگی، عریاں اور مخر ب الاخلاق، وہاں کے عیش کے ہزاروں اسباب، یہاں زندگی کے خواب دیکھنا جرم، خیر اگر یہ مصیبتیں تھیں تو کم از کم احسا س ہی کند ہوتا۔ کاش مٹی کے تودے ہوتے جو نہ سنتے، نہ دیکھتے، نہ دیکھ کے چلاتے، زمانے کی ٹھوکروں میں لڑھکتے، فنا کی طرف چلے جاتے۔ مگر نئی دنیا کا نیا بنیا، ضدی، بد مزاج اور اکھڑہے۔ وہ موجودہ نظام کو پسند نہیں کرتا، وہ ایک نظام کے لیے بے کل ہے، وہ اسے بدل ڈالنا چاہتا ہے۔ مگر ابھی تو بدنظمی سے متنفر، غصہ ہو ہو کر اپنی بوٹیاں چبارہا ہے، خود اپنا ہی جسم اور روح چیر کر پھنک رہا ہے اور کل وہ اس نظام کو توڑپھوڑکر دوسرا نظام بنائے گا۔ مگر نظام کو توڑنے سے پہلے اسے نہ جانے کس کس کو کچلنا پڑے گا، کس کس کے پیروں سے روندا جائے گا، اور جو باقی رہے گا وہ نئے نظام کی تکمیل کرے گا، یہ نظام کیا ہو گا، یہ ابھی کسی کو نہیں معلوم۔ نئے ادب کے پڑھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس نئے نظام میں دکھ، بھوک اور افلاس تو نہ ہو گا۔ فاقے، جنسی اور روحانی نہ ہوں گے، بدمعاشی نہ ہو گی، طوائفوں کے اڈے نہ ہوں گے۔ اگر ہوں گے تو صرف انسانوں کے گھر ہوں گے، جہاں انسان رہے گا۔ عورتوں کو بھوکی کتیوں کی طرح غلیظ مورچوں میں عذاب دوزخ بن کر نہیں بیٹھنا پڑے گا، مرد حیوانیت سے دور ہوں گے۔ قدرت کے اصول کے مطابق جو انسان پیدا ہوں گے، وہ انسان مانے جائیں گے، اور شادی بیاہ صرف پیسے ہی والوں کے نہ ہوں گے بلکہ ہر تندرست انسان کو مکمل زندگی گذارنے کا حق ہو گا۔ نیا ادب پکار پکار کر انسان کو جینے کا حق دلانا چاہتا ہے۔ زندگی اور اس کے سارے لوازمات جو باپ دادا کی وراثت بن گئے ہیں، انسان کا حق ہو جائیں گے۔ نئی دنیا کے دکھ بہت بڑھ گئے ہیں اور نیا ادب اسی دنیا کے دکھوں کی آہ ہے جو دنیا کے ہر نوجوان کے چور چور جسم سے نکل رہی ہے۔ طعنے دینے سے کچھ نہیں ہوتا، بڑھیائیں طعنے دیتے مرگئیں، بوڑھے لاحول بھیجتے چل دیے، مگر نوجوان زندگی کی کشمکش میں پھنسا ہوا ہے۔ وہ مٹنے کے لیے تیار نہیں، وہ بزدل نہیں اور اسے بے شرمی کے خطاب سے ذرا بھی شرم نہیں آتی۔ جب ادب کا سوال آتا ہے تو اس میں زنانے، مردانے ادب کا کیا سوال؟ جو نظام لڑکوں کو پسند نہیں، وہ لڑکیوں کو کب پسند آ سکتا ہے۔ مرد اگر چیخ سکتا ہے تو عورت کو بھی کراہنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ نئے ادب کا مقابلہ ایک بزرگ جنسی کتاب سے کرتے ہیں۔ بالکل ٹھیک، لیکن معلوم ہوتا ہے کہ جیسے ہمارے ملک کے لوگ جنسی معلومات پر لکھی ہوئی کتابوں کو صرف لذت کے لیے پڑھتے ہیں، اسی طرح وہ نئے ادب سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ جنسی معلومات پر کتابیں طبعی اصول واضح کرنے کو لکھی گئی تھیں لیکن لوگ ان سے “ادبی ذوق” فرمانے لگے اور اسی طرح نئے ادب کو ناول اور افسانہ سمجھ کر مزہ لینا چاہتے ہیں۔ مگر بجائے اس میں چٹخارے دار مسالے کے جب کونین نکلتی ہے تو غریب ادیب کے جنم پر تھوکتے ہیں۔ آخر میں ایک بات نئے ادیبوں سے۔ ان فضول طعنوں کی پرواہ نہ کیجیے، یہ اعتراض کب نہیں ہوئے۔ کس نے نہیں کیے، سوائے دادی اماں کے لاڈلے بیٹوں کے کون ایسا ہے جس نے کبھی بزرگوں سے شاباشی وصول کی ہو؟ نوجوانی سے بزرگوں کو ہمیشہ نفرت رہی ہے اور رہے گی۔ سچ تو یہ ہے کہ آپ جو کچھ لکھتے ہیں، یہ بزرگوں کے لیے ہے بھی نہیں، کچھ کہیں تو ادب سے سر جھکا کر مسکرا دیجیے، لکھیے ضرور۔ جو کچھ آپ دیکھتے ہیں، سنتے ہیں، سوچتے ہیں، وہ ضرور لکھیے۔ نہ زبان کی غلطیوں سے ڈریے، نہ اس بات سے ڈریے کہ کوئی آپ کو ادیب نہیں مانتا۔ اگر آپ جس دنیا میں رہتے ہیں، اس میں کچھ مسموم کانٹے ہیں، کچھ بھیانک درندے ہیں، کچھ خوف ناک کیڑے مکوڑے ہیں تو آئندہ نسل کے لیے اسے لکھ جائیے، اس کا سبق آپ ہی کے تجربے ہوں گے، آپ کے ہی مشاہدے ان کے ذہنی مشاہدات ہوں گے۔ اچھا، برا، کڑوا، کسیلا، سب کچھ لکھ دیجیے اور وہ خوراکیں جو ہمارے شریر مریض پینے سے انکار کر رہے ہیں اور بے طرح مچلتے ہیں، آئندہ نسلیں انھیں فخر یا احترام سے لیں گی، کیوں کہ آئندہ نسل زیادہ سمجھ دار، روشن دماغ اور اچھے برے کو پرکھنے والی ہو گی، اس کے لیے ��ہ خوراکیں بھاری نہیں ہوں گی۔ وہ نسل واقعے کو واقعہ سمجھ کر پرکھے گی، اس کے جذبات اس قدر بودے نہ ہوں گے جو عریانی اور سچی بات سے پھڑپھڑا جائیں، جیسے شیر کی بو پا کر گھوڑا بدکنے لگتا ہے۔ لکھیے اور اتنا لکھیے کہ یہ ان کے لیے بالکل معمولی بات ہو جائے اور ان جراثیم کو اپنے تیزاب جیسے ادبی مادے سے تباہ کر دیجیے اور یہی روئی کے گالے جن میں ایک چنگاری بھی پڑجائے تو بھک سے اڑجاتے ہیں، برف کے گالے بنا دیجیے جن سے انگارے بھی سرد پڑجائیں۔ اور چلتے چلتے ایک بات ان بزرگان قوم سے کہ یہ نوجوانوں پر اعتراض تو اب پرانا فیشن ہو گیا، اور پرانی چیز کو دفن ہی کر دیا جائے تو بہتر ہے۔ بے شک آپ کو برا لگتا ہے، اور آئندہ ادب ان موجودہ ادیبوں کو برا لگے گا۔ موت کسی کو اچھی نہیں لگتی۔ ان اصحاب کو کیوں کر بھول جاؤں جو خود تو خوب لکھ چکے ہیں اور اب تائب ہو گئے ہیں، نصیحت پر تل گئے ہیں۔ ایک صاحب تو بہت ہی بگڑگئے اور انھوں نے چند لاجواب اشعار بھی گنہ گاروں کو راہ راست پر لانے کے لیے لکھے، جن کی داد دیے بغیر رہا نہیں جاتا۔ مجھے بدقسمتی سے ان کا قافیہ اور ردیف اس وقت یاد نہیں رہا، مگر معنی جو دل پر نقش ہیں وہ یہ ہیں کہ ادیب ایسی فحش نگاری کرتے ہیں تو کیا ان کی ماں بہن نہیں ہوتیں۔ علاوہ شاعری کے، یہ نرالا اور گالی دینے کا مہذب طریقہ ہے اور مجھے از حد خوشی ہوئی کہ اور باتوں میں پیچھے سہی لیکن اس ہنر میں ہر ملک سے بہت ترقی کر چکے ہیں۔ ان حضرات سے دست بستہ عرض ہے کہ قبلہ، اگر ماں بہن نہ ہوتیں تو پھر مشاہدہ کہاں ہوتا؟ یہ ادب ہے، گپ اور خرافات تو ہے نہیں کہ نشہ پی کر لکھ ڈالا۔ آپ کہیں گے شرم نہیں آتی؟ جی سچ مچ کی تو نہیں آتی، اگر آپ کہیں تو رعایتاً شرمانے کو تیار ہیں۔ اگر مصور شرمانا شروع کر دیتے تو آج آپ کو آرٹ نظر نہ آتا۔ نئے ادیب آئینہ ساز ہیں، ہر شخص اس آئینے میں دیکھ کر شرما سکتا ہے۔ اوہ ہاں ! بس ایک بات اور، اچھے فرماں بردار بچوں سے جو اخلاق اور تہذیب کے حامی ہیں، وہ ہرگز ہرگز نہ نیا ادب لکھیں اور نہ پڑھیں، کیوں کہ نیا ادب اخلاق اور تہذیب کی دھجیاں بکھیرتا ہے۔ یہ تو صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو بے خوف اور بے جگرے ہیں، جن کا ہاتھ بھی سڑجائے تو اسے کاٹ کر پھینک نہیں سکتے ہیں، کجا جھوٹی اور بناوٹی سوسائٹی، جو اس بات کی پروا نہیں کرتی کہ اخباروں نے بائیکاٹ کر دیا اور ادیب روٹھ گئے۔ اور وہ دن دور نہیں جب اس ادب کا ریزہ ریزہ لوگ پلکوں سے چن لیں گے۔ مورخین، اکنامسٹ اور محکمہ تعلیم والے اسے جمع کر لیں گے۔ اگر یہ موجودہ ادب موجودہ زمانے کی سچی تصویر ہے تو خود بخود عجائب خانے کی زینت بن جائے گا، اور اگر کوڑا کرکٹ ہے تو اپنے راستے لگ جائے گا۔ Top of Form Bottom of Form
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 09 April-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۹؍ اپریل ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں ریاست کے 204امیدوار،ہنگولی 33،ناندیڑ23جبکہ پربھنی میں34امیدوارانتخابی میدان میں۔
٭ وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ کاسیاسی طورپراستعمال معاملہ میںافسران کووجہ بتائونوٹس۔
٭ قریبی رشتہ داروں اوراوبی سی میں سے ریزرویشن دینے کامطالبہ منوج جرانگے پاٹل نے دہرایا۔
اور۔۔۔٭ آج گڑی پاڑواکے موقع پربازاروںمیںہجوم۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
لوک سبھاالیکشن کے دوسرے مرحلہ کیلئے امیدواری پرچہ واپس لینے کی مدت کل ختم ہوگئی۔اس مرحلہ میںریاست کے بلڈھانہ ،اکولہ ، امراوتی،وردھا،ایوت محل ،واشم ،ہنگولی،پربھنی اورناندیڑ یہ آٹھ پارلیمانی حلقے شامل ہیں۔ ان تمام حلقوںکی تصویراب صاف ہوچکی ہے۔اور ان تمام نشستوں میں منجملہ 204 امیدوارمیدان میں ہیں۔ریاست کے چیف الیکشن کمشنروپرنسپل سیکریٹری ایس چوک لنگم نے یہ اطلاع دی ہے۔ وہ کل منترالیہ میںصحافتی کانفرنس سے مخاطب تھے۔ان تمام حلقوں میں26اپریل کورائے دہی ہوگی۔ناندیڑ میں66اہل امیدواروں میں سے تقریباً43 افرادکے پرچے واپس لینے سے اب23امیدوارمیدان میں ہیں۔پربھنی حلقے میں41 اہل امیدواروں میں سے7 امیدواروں کے پرچے واپس لینے کی وجہہ سے وہاں اب34 امیدوارمیدان میں ہیں۔
ہنگولی میں48اہل امیدواروں میں سے15افرادکے نا م واپس لینے سے اب 33امیدوارمیدان میں ہیں۔عظیم اتحاد کے نشستوں کی تقسیم میںہنگولی لوک سبھا حلقہ شیوسینا کے حصہ میںآیاہے۔جس کی وجہہ سے بی جے پی کے 3 عہدیداروں نے بطورآزادامیدوار عرضی داخل کی تھی۔ جس میںرامداس پاٹل اورشیام بھارتی مہاراج نے کل امیدواری عرضی واپس لے لی۔جبکہ بی جے پی کے سابق ضلع صدرشیواجی جادھو نے اب تک واپس نہیں لی ہے۔
بلڈھانہ حلقہ میں اکیس امیدوارانتخابی میدان میں ہیں۔ اکولہ حلقے سے پندرہ ،امراوتی حلقے سے37، وردھا حلقے میں24 جبکہ ایوت محل ،واشم حلقے میں17 امیدوارالیکشن میںحصہ لے رہے ہیں۔
***** ***** *****
پربھنی میں عظیم اتحاد کے امیدوارمہادیوجانکر کے سیٹی اس نشان پرالیکشن لڑنے کی اطلاع ہمارے نامہ نگارنے دی ہے۔پرکاش امبیڈکر کے ونچت بہوجن آگھاڑی کوپریشرکوکریہ انتخابی نشان ملاہے۔اس پارٹی نے گیس سیلنڈرنشان کامطالبہ کیاتھا۔لیکن قرعہ اندازی میںانہیں وہ نہیں ملا۔
***** ***** *****
دوسرے مرحلے کے آٹھ لوک سبھا حلقوں میںتقریباً ایک کروڑ49لاکھ 25ہزار912ووٹرس ہیں۔ جن میں سے18ہزار471 افراد بذریعہ پوسٹ اور14ہزار612افراد گھرسے ووٹ دیںگے۔گھر سے ووٹ دینے والوں میں سے دس ہزار672افراد85برس سے زائد عمر کے سینئرسٹیزن میں اورتین ہزار555افرادیہ 40فیصد سے زائدمعذورہیں۔جبکہ 385افرادیہ لازمی خدمات شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
***** ***** *****
ملک بھر میںانتخابی تشہیر میںتیزی آگئی ہے اورمختلف پارٹیوں کے لیڈران ملک کے مختلف علاقوں میں تشہیری مہم میںحصہ لے رہے ہیں۔ وزیراعظم نریندرمودی نے کل چندرپوراورگڑھ چرولی ،چیمورلوک سبھا حلقہ کیلئے چندرپورمیں اجلاس سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن مستحکم وغیرمستحکم کے درمیان ہے۔ ریاست کے وزیرجنگلات سدھیرمنگٹی وار، چندرپورلوک سبھا حلقہ سے اورموجودہ رکن پارلیمان اشوک نیتے گڑھ چرولی حلقے سے عظیم اتحاد کے امیدوارہیں۔وزیراعظم کل10تاریخ کوناگپورمیںتشہیری مہم میں حصہ لیںگے۔
***** ***** *****
وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ ورشا کاسیاسی استعمال ہونے سے متعلق افسران کووجہ بتائونوٹس جاری کی گئی ہے۔ اس نوٹس کاجواب ملنے کے بعدکاروائی کرنے کی اطلاع ریاست کے چیف الیکشن کمشنر ایس چوک لنگم نے دی ہے۔اس معاملہ میںشکایت موصول ہونے پرممبئی شہرضلع کلکٹر نے نوٹس جاری کی ہے۔
***** ***** *****
و��نچت بہوجن آگھاڑی کے سربراہ ا یڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے الزام عائد کیا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کیلئے مہاوِکاس آگھاڑی کی پارٹیوں میں تال میل نہیں ہے۔ وہ کل اکولہ میں صحافتی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وَنچت بہوجن آگھاڑی نے اب تک 19 نشستوں کیلئے اُمیدوار وں کا اعلا ن کیا ہے۔ ریاست کی بقیہ نشستوں سے متعلق فیصلہ آئندہ دو دِنوں میں کیا جائےگا۔
***** ***** *****
شیوسینا اُدّھو بالا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے رہنما امول کیرتیکر سے کل انفورسمنٹ ڈائر یکٹوریٹ (ED) کے دفتر میں آٹھ گھنٹے پوچھ تاچھ ہوئی۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے مبینہ کھچڑی گھوٹالے کے معا ملے میں ای ڈی نے انھیں گذشتہ 25 تاریخ کو سمن بھیجا تھا۔ دریں اثنا شیوسینا ٹھاکرے گروپ نے امول کیرتیکر کو پارلیمانی انتخاب میں اپنا اُمیدو ا ر بنایا ہے۔
***** ***** *****
مراٹھا ر یزرو یشن تحر یک کے رہنما منوج جرانگے پاٹل نے کہا ہے کہ مراٹھا سماج نے پارلیمنٹ کے عام انتخابات میں کسی کو اُمیدواری یا حمایت نہیں دی ہے۔ ر یزرو یشن کیلئے قر یبی رشتہ دار وں کے متعلق مطالبہ کا جو بھی سیاسی جماعت حمایت کرے گی‘ مراٹھا سماج اسی جماعت کے امیدو ار وں کی حمایت کرے گا۔ ناسک ضلعے کے سِنّر تعلقے کے پانگری میں مراٹھا سماج کے اجلاس کے بعد وہ نامہ نگاروں سے مخاطب تھے۔ انھوں نے کہا کہ 57 لاکھ کُنبی اندراج پائے جانےکے بعد بھی انھیں OBC زمرے سے ریزرویشن فراہم نہیں کیا گیا، لہٰذا مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے سے ہی ریزرویشن دینے کے مطالبہ پر اب بھی قائم رہنے کی وضاحت بھی جر انگے پاٹل نے کی۔
***** ***** *****
سامعین! پارلیمانی انتخابات کے ضمن میں ’’لوک نِرنئے مہاراشٹراچا‘‘ پر وگرام آکاشو انی نے شرو ع کیا ہے۔ اس پرو گرام کے آج کے نشریہ میں ناند یڑ پارلیمانی حلقہ کا جائزہ پیش کیا جائےگا۔ شام سوا سات بجے یہ پرو گرام سُنا جاسکے گا۔
***** ***** *****
نیشنل کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ ا ینڈ ٹریننگ NCERT نے اپنے تعلیمی مواد کے مالکانہ حقوق سے متعلق احکامات جار ی کیے ہیں‘ اگر کوئی شخص یا تنظیم بغیر اجازت NCERT کی نصا بی کتب کا روباری استعمال کیلئے شائع کرتے ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا ئے گی۔
***** ***** *****
ہند و کیلنڈر کے مطابق آج یعنی گڑی پاڑوا سے نئے سال کی شر وعات ہورہی ہے۔ وزیرِ اعظم نر یندر مودی نے کل چندر پور میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے عو ام کو مر اٹھی میں گڑی پاڑوا کی مبارکباد دی۔ صدرِ جمہوریہ دَرَوپد ی مُرمو اور ریاستی گورنر رمیش بئیس نے گڑی پاڑوا اور مراٹھی نئے سال کے موقع پر ریاست کی عو ام کو مبارکباد د ی ہے۔
چھترپتی سمبھاجی نگر میں گلمنڈی علاقے میں ہر سال گڑی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ آج صبح نو بجے شیوسینا رہنما چندر کانت کھیرے کے ہاتھوں گڑی پوجا کی جائےگی۔ دریں اثنا گڑی پاڑوا کیلئے بازار سج گئے ہیں۔
***** ***** *****
رمضان عید او ر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی یومِ پید ائش کے موقع پر خریداری کیلئے پربھنی کے بازارو ں میں گاہکوں کی بھیڑ ہورہی ہے۔ خصوصی طورپر کپڑے ‘ زیورات‘ ��طریات اور خشک میوہ جات کی دُکا نوں میں خریداروں کی بھیڑ ہونے کی خبر ہمارے نمائندے نے د ی ہے۔
کل شام شوال کا چاند دکھائی د ینے پر پرسوں عیدالفطر متوقع ہے۔
***** ***** *****
لاتور میں کل ’’میرا ایک دِن رائے دہند گان کی بیداری کیلئے‘‘ سرگرمی انجام دی گئی۔ ضلع کے شہری اور د یہی علاقوں میں بیک وقت ر ائے دہندگان بیداری ریلیوں کا انعقاد کیا گیا اور تقریباً ڈھائی لاکھ خاندانوں تک ر ائے دہی سے متعلق بیداری کا پیغام پہنچایا گیا۔
***** ***** *****
جالنہ ضلعے کے دیہی اور شہری علاقوں میں کل رائے دہی سے متعلق اسکولی طلباء کی عوامی بیداری ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی میں شریک طلباء نے شہریوں کو اپنا حقِ ر ائے دہی ادا کرنےکا پیغام د یا۔
***** ***** *****
بیڑ میں واقع سنسکار اسکول میں کل رنگولی مقابلہ منعقد ہوا۔ اس موقع پر مقابلے کے شرکا نے ر ائے دہی کی اہمیت واضح کرنے والی 43 مختلف رنگولیاں تیار کیں۔
***** ***** *****
ناندیڑ پارلیمانی حلقۂ انتخابات 2024کی معلومات پر مبنی پارلیمنٹری ڈائریکٹری کی اشاعت کل ناندیڑ کے ضلع کلکٹر ابھیجیت رائوت کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اس ڈائریکٹری میں 1951 سے 2019 کے ناندیڑ پارلیمانی حلقۂ انتخاب کے نتائج اور دیگر معلومات شامل ہیں۔
***** ***** *****
مراٹھی وِگیان پریشد کی جانب سے دیا جانے والا وسنت راؤ نائیک زرعی پرتشٹھان ایوارڈ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے کے دھنے گاؤں کے کسان یگنیش وسنت کاتبنے کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 10 ہزار روپےنقد اور توصیف نامے پر مشتمل یہ ایوارڈ کاتبنے کو آئندہ 28 تاریخ کو ممبئی میں دیا جائے گا۔
***** ***** *****
لاتور میونسپل کارپوریشن نے شہریوں کو چار دن کے وقفے یعنی پانچویں دن پانی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے شہریوں سے بھی پانی کو کفایت شعاری سے استعمال کرنے اور پانی کے بے دریغ استعمال سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
انڈین پریمیر لیگ (IPL) کرکٹ ٹورنامنٹ میں کل‘ چنئی سپر کنگز نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو سات وکٹوں سے شکست دے دی۔ اس ٹورنامنٹ میں آج پنجاب کنگز اور سن رائزرز حیدرآباد کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
***** ***** *****
پانی کی بڑھتی ضرورت اورلاتورشہرمیںپیش آنے والی پانی کی قلت کومدنظررکھتے ہوئے لاتورمیونسپل کارپوریشن نے آج سے شہریان کیلئے چاردنوں کے وقفے سے نلوں کے ذریعہ پانی فراہمی کافیصلہ کیاہے۔لاتورشہرمیںشہریان کوبیڑ ضلع کے کیج تعلقہ کے دھنے گائوں کے مانجرا آبی منصوبہ سے پانی فراہمی کی جاتی ہے۔ اس سال بارش کی کمی کی وجہ سے اس آبی منصوبہ میں کافی پانی کاذخیرہ نہیں ہے۔لیکن پھربھی پانی کامناسب استعمال کرکے انہیں ہرپانچویں دن پانی فراہم کئے جانے کی اطلاع ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے اپیل کی ہے کہ پانی ضائع نہ کریں۔
***** ***** *****
محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق آئندہ چار دنوں میں مراٹھواڑہ کے بیشتر اضلاع میں ہلکی سے اوسط درجے کی بارش ہونے کا امکان ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں ریاست کے 204امیدوار،ہنگولی 33،ناندیڑ23جبکہ پربھنی میں34امیدوارانتخابی میدان میں۔
٭ وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ کاسیاسی طورپراستعمال معاملہ میںافسران کووجہ بتائونوٹس۔
٭ قریبی رشتہ داروں اوراوبی سی میں سے ریزرویشن دینے کامطالبہ منوج جرانگے پاٹل نے دہرایا۔
اور۔۔۔٭ آج گڑی پاڑواکے موقع پربازاروںمیںہجوم۔
***** ***** *****
اس کے ساتھ ہی علاقائی خبریں ختم ہوئیں۔
ان خبروں کو آپ AIR چھترپتی سمبھاجی نگر یوٹیوب چینل‘ پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
***** ***** *****
0 notes
Video
instagram
#الذيب ذل الجن من قوّ نابه يا #كليب لا تنبح ايلا من عوى ذيب وين انْت يا معفن ووين الذّيابه حدّك على اطراف المراعي لويغيب والّذيب فوق الجال كلّن يهابه اضلوع صدرك من قنيبه محاطيب وضلوع صدره مدهلن للسحابه تنبح وصوتك ردّته شمّخ النّيب والذيب ذلّ الجنّ من قوّ نابه ماهن سوّه , لوهن جميعن مخاليب الذيب ذيييييبن , والكلابه كلابه لكليب ماخلقن طوال المصاليب بين الغنم يلهث ويقطر لعابه ماهو خصيم لي وهو بعْده كليب ون صار كلب ٍ ما احسّب حسابه للذّيب في صدري مكان وتراحيب لانّه وفيّ لكل جالن رقابه والسّاقط الي ما يعرْف المواجيب لا شاف عظم ٍ يلقطه من ترابه لو كنت برمي لكل نابح مكاتيب ضيّعت تال الوقت طبع الذّرابه ارقى بنفسي فووووق عن موطن العيب ولا والله انّي صاحب لْقوم طابه ما يثمر المعروف الا بولد طيب والا الرّدي كلب ٍ ولغ في زهابه ما هي غريبة زلّة ابن الأجانيب مرباه غالب والعفن في ثيابه ولا والله إنّا للهلامه معازيب اللي ينوّخ للرّديّه ركابه ما هو سفير ٍ للرّجال الاشانيب كبار البيوت وبيت مثله خرابه اهل السّموت فحول عِربن غواليب وإلا الفسل سمته يجيب الكآبه لو كان يعْلم وش يخبي له الغيب ما تطرحه سكرة سببها شرابه ولو يفتهم ما لجّ روس المراقيب اللي بها ذيب ٍ عزيز ٍ جنابه الكلب يوفي يا كثير العذاريب والا انت ( كلب الخون ) كلّن درابه؟ يا كليب مخلابي شنيع المضاريب لو علّم بْوجهك تعاف الحرابه نابي , سواة الرّمح سيفي لواهيب ولا مسّك (ا)مْن السّيف إلا جرابه اعْرف وش اللي دخّلك بالمصاعيب؟ انْساك حلْم الذيب شرْع الذّيابه #ماجد_الخالدي (في نشوان للتسويق والوساطة التجارية)
0 notes
Photo
ا اسلام آباد شہر کو غیر معینہ مدت کے لیے مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اعلان اسلام آباد شہر اور دیہی علاقہ جات کی تاجر تنظیموں کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت محمد کاشف چو ہدری اور اجمل بلو چ منعقد ہو ا، اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کے تا جروں کو درپیش دیرینہ مسئلہ منصفانہ قانون کرایہ داری کو نافذ کروانے کے لیے دوبارہ سے احتجاجی تحریک شروع کی جا ئے گی ۔اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کاشف چوہدری اور اجمل بلوچ نے اعلان کیا آج سے منصفانہ قانون کرایہ داری کے نفاذ کی عملی تحریک کا آغاز کیا جا تا ہے اجلاس نے حکو مت سے بارہ دسمبر تک بل پر قانون سازی کر نے کا مطالبہ کیا اگر بارہ دسمبر تک قانون سازی نہ کی گئی تو بارہ دسمبر کو اسلام آباد کی تمام مار کیٹوں میں علامتی شٹرڈاؤن ہڑ تال اور تمام ��ٹرکوں اور چوکوں کو بند کیا جا ئے گا ،اور اس کے باوجود اگر حکو مت نے قانون سازی نہ کی تو اگلے مر حلے میں اسلام آباد شہر کو غیر معینہ مدت کے لیے مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جا ئے گا حکو مت بارہ دسمبر تک قومی اسمبلی کی اسٹیندنگ کمیٹی کے پاس موجود منصفانہ قانون کرایہ داری کے مسودے پر قانون سازی کر ے ،کیونکہ منصفانہ قانون کرایہ داری کا بل جو تمام اسٹیک ہو لڈرز نے ملکر بنایا ہے اور جس کا نفاذ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے بھی ضروری قرار دیا ہے ، انھوں نے کہا اس بل کا چار سال گزرنے کے باوجود اسمبلی سے پاس نہ ہو نا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکو مت تا جر برادری کے بنیادی مسئلے کو حل کر نے میں سنجیدہ نہیں ، انھوں نے کہا 1988سے لے کر آج تک تمام حکو متیں اور سیاسی جماعتیں تاجر طبقہ کے ساتھ منصفانہ قانون کے نفاز کے وعدے کر تی رہیں مگر کسی حکو مت نے بھی اس پر قانون سازی نہین کی انھوں نے کہا مو جو د مسلم لیگ ن کی حکو مت نے اس پر قانون سازی کا وعدہ کیا مگر حکو مت اپنی مدت پوری کر نے والی ہے مگر تاحال قانون نہ بن سکا ، اس قانون کے عدم نفاز کی وجہ سے مارکیٹوں کی دکانوں کے کرایوں میں ہزاروں گنا اضا ٖہ ہو چکا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان بڑھ رہا ہے ،آئے روز مالکان اور تا جروں کے درمیان لڑ ائی جھگڑے ہو تے ہیں تاجر عدم تحفظ کا شکار ہیں عدالتیں یکطرفہ قانون کی وجہ سے تا جروں کے خلاف فیصلے دینے پر مجبور ہیں ، ستم ظریفی یہ ہے کہ دہشت گردی ،قتل اور فوجداری مقدمات میں عدالتیں مہینوں کی تاریخیں ڈالتی ہین مگر تاجروں کے بے داخلی کے کیسز میں تین دن سے زیادہ کی تاریخ نہیں دی جا تی ،قانون کا غلط فائدہ اُٹھاتے ہو ئے ، سر مایہ کار وں نے تاجروں کی قر بانی پر اپنے بنک اکاونٹس بھرنے شروع کر رکھے ہیں ، اجلا س میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ آئندہ کسی بھی مارکیٹ میں تاجر کو بے دخل نہیں ہو نے دیا جا ئے گا ، بے دخلی پر شہر بھر کی تا جر تنظیمیں اور تا جر مزاحمت اور احتجاج کا راستہ اختیار کر یں گے ،اور اب تاجروں کے تحفظ کے لیے جیل بھرو تحریک چلانے کے لیے تیار ہیں،اجلاس کی میزبانی یوسف راجپوت صدر،راجہ حسن اختر،امین پیر زادہ بلیو ایریا،خالد چوھدری سابق نائب صدر ICCI،قاضی الیاس صدر چیمبر آف سمال ٹریڈرز و عبدالرحمان صدیقی جناح سپر مارکیٹ،شہزاد شبیر عباسی صدر سپر مارکیٹ،ملک ظہیر احمد صدر و شعیب عباسی آبپارہ مارکیٹ،سید الطاف شاہ صدر و خرم اقبال چوھدری اشرف فرزند ستارہ مارکیٹ،میاں آصف صدر ھول سیل مارکیٹ جی سیون،راجہ خرم نیاز صدر و وسیم عباسی۔ملک شاھد۔نوید ستی جی ایٹ مرکز،حاجی وسیم صدر و ڈاکٹر تہزیب الحسن پشاور موڑ مارکیٹ،راجہ زوالفقار جنرل سیکرٹری و چوھدری ساجد اقبال جی مائن مرکز،سردار طاھر صدر و ملک عارف۔رانا جاوید خورشید ایف ایٹ مرکز،کامران کاکا خیل صدر و سردار عابد یوسف۔طاھر خان جی ٹن مرکز،چوھدری وقاص گجر صدر و کامران کامل جی الیون مرکز،��مان اللہ چیمہ صدر ایف ٹن مرکز،عابد خان صدر و ملک اسمعیل جی تیرہ،شیخ اویس۔افتخار عباسی صدر و چوھدری شفیق ای الیون،خواجہ خلیل سالار صدر و عتیق جنجوعہ آئی نائن مرکز،راجہ فیاض گل صدر و زاھد قریشی آئی ایٹ مرکز،طاھر ایوب جنرل سیکرٹری فروٹ مارکیٹ آئی الیون،رانا ارشد صدر اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن،خورشید قریشی صدر ،سردار ظہیر جمعیت القریش،چوھدری عرفان صدر و اسلم ساگر اسٹیل مارکیٹ آئی ٹن تھری،چوھدری ظفر گجر صدر جی ٹن فور،اسلم خان صدر جی ٹن ون،ملک صفت محمود۔چوھدری جاوید اختر۔ائی ٹن کے علاوہ تاجر نمائندگان کی بڑی تعداد شریک ھوئی-
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad
Date : 30 October 2023
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی اَورنگ آ باد
علاقائی خبریں
تاریخ : ۳۰؍ اکت��بر ۲۰۲۳ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ ملک میں نو جوان طاقت کو متحد کرنے کے لیے کل ’’ میرا نو جوان بھارت ‘‘ تنظیم کا قیام ‘ نوجوانوں سے تنظیم میں شامل ہونے کی وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل
٭ مراٹھا ریزر ویشن تحریک میں شدت ‘ رکن پارلیمان ہیمنت پاٹل کا مستعفی ہونےکا اعلان
٭ پیٹھن صنعتی علاقے سے 160؍ کروڑ روپئے مالیت کی منشیات ضبط 2؍ ملزمین گرفتار
اور
٭ عالمی کپ کر کٹ ٹور نا منٹ میں بھارت کی انگلینڈ پر 100؍ رنو سے شاندار فتح
اب خبریں تفصیل سے...
ٌٌ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل من کی بات پروگرام سے عوام کو خطاب کر تے ہوئے کہا کہ نو جوانوں کی طا قت کو متحد کرنے کے لیے ’’ میرا نو جوان بھارت ‘‘ اِس تنظیم کا قیام عمل میں آ رہا ہے ۔ نو جوانوں سے mybharat.gov.in اِس ویب سائٹ پر اندراج کرنے کی اپیل وزیر اعظم نےکی ہے ۔ من کی بات پروگرام کا یہ 106؍ واں حصہ تھا ۔ انھوں نے کہا کہ کل 31؍ اکتوبر کو سر دار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش پر اِس قو می تنظیم کا قیام عمل میں آئے گا ۔ انھوں نے اپیل کی کہ ملک بھر کے سیاح کسی سیاحتی مقام یا مذہبی مقام پر جا ئیں تو وہاں کے مقامی کاریگروں کی جانب سے بنائی گئی اشیاء خریدیں انھوں نے فضلہ سے پائیدار ‘ خود مختار بھارت ‘ کھلاڑیوں کی کار کر دگی جیسے موضوع پر خطاب کیا ۔
تمام تہواروں کی مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے سر دار پٹیل سابقہ وزیر اعظم اندرا گاندھی سمیت اِس مہینہ میں یوم پیدائش و یو م وفات پر تمام اعلیٰ شخصیات کو یاد کیا ۔
***** ***** *****
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی صدارت میں مراٹھا ریزر ویشن کے کابینی ذیلی کمیٹی کا آج اجلاس بلا یا گیا ہے ۔ دریں اثناء مراٹھا ریزر ویشن سے متعلق وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس کی سر پر ستی میں سر کار مناسب فیصلہ لینے کی اطلاع پھڑ نویس نے دی ہے ۔ وہ کل ناگپور میں خطاب کر رہے تھے ۔ انھوں نے اپیل کی کہ منوج جرانگے خود کی صحت کا خیال رکھیں اور وزیر اعلیٰ پر بھروسہ کریں۔
***** ***** *****
ریزر ویشن کے لیے احتجاج کرنے والے منوج جرانگے پاٹل نے اپیل کی ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس مراٹھا ریزر ویشن کے موضوع پر بحث کے لیے آئیں ۔ وہ کل نا مہ نگاروں سے مخاطب تھے ۔ جرانگے کا آج احتجاج کا چھٹا دن ہے ۔
دریں اثناء منوج جرانگے پاٹل کی بھوک ہڑ تال کی تائید او ر حمایت کے لیے مراٹھا سماج کی جانب سے شدید احتجاجات کیے جا رہے ہیں۔
***** ***** *****
چھتر پتی سمبھا جی نگر ضلع کے سلطان پور ‘ کر ماڑ میں مراٹھا برا دری نے ریزر ویشن کے مطالبے کے لیے راستہ رو کو احتجاج کیا ۔ ریزر ویشن کے لیے ناندیڑ اور بیڑ ضلع کے ایس ٹی بس جلائی گئی اور دھار ا شیو ‘ ناندیڑ ‘ جالنہ اور پر بھنی ضلعوں میں بسو ں پر پتھر بازی کی گئی ۔ اسسٹنٹ ٹرانسپورٹ نے مراٹھواڑہ میں اکثر بس خد مات معطل کی ہے ۔
***** ***** *****
ہنگولی کے رکن پارلیمنٹ ہیمنت پاٹل نے مراٹھا ریزر ویشن کے مطالبہ کے لیےحکو مت کی توجہ مبذول کروانے کے لیے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ پاٹل شیو سینا شندے گروپ کے رکن پارلیمنٹ ہیں ۔ کل ایوت محل ضلع کے عمر کھیڑ تعلقہ کے پو پھاڑی میں مراٹھا احتجاجیوں نے اُن کا گھیرائو کیا تھا اور اُن کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد پاٹل نے یہ اعلان کیا ۔
***** ***** *****
شیو سینا اُدھو باڑا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے سر براہ ادھو ٹھا کرے نے کہا ہے کہ مراٹھا سماج اپنے ریزیر ویشن کا حق مانگ رہا ہے او ر سماج کو یہ حق ملنا ہی چاہیے ۔ منوج جرانگے پاٹل کی جانب سے ریزر ویشن کے لیے جاری بھوک ہڑ تال کے ضمن میں جاری کردہ ایک صحا فتی بیان میں ادھو ٹھا کرے نے او بی سی آ دیوا سی اور دیگر طبقات کے ریزویشن سے چھیڑ چھاڑ کیے بغیر مراٹھا اور دھنگر سماج کو اُن کے حق کا ریزر ویشن دینے کی حمایت کی ۔
***** ***** *****
آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے مہا یو تی کی بھارتیہ جنتا پارٹی ‘ شیو سینا شندے گروپ اور راشٹر وادی اجیت پوار گروپ تینوں کی مہاراشٹر میں مشن 45؍ پلس مہم چلا نے کی اطلاع راشٹر وادی کانگریس کے ریاستی صدر رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے نے دی ہے ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سمبھا جی نگر ضلع کے پیٹھن صنعتی علاقہ میں واقع اپیکس میڈی کیم کمپنی کے 2؍ گو داموں سے 160؍ کروڑ روپئے کا 107؍ لیٹر Mefedromنشہ آور لِکوِڈ کا ذخیرہ کل ضبط کیا گیا ۔ یہ کارروائی ڈائریکٹوریٹ آف ریوینیو انٹیلی جینس نے انجام دی ہے ۔ مذکورہ کمپنی کا ڈائریکٹر سوربھ گوندھڑیکر او ر گودام کا منیجر شیکھر پگار کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ انھیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ گزشتہ 15؍ دنوں میں چھتر پتی سمبھا جی نگر میں یہ منشیات سے متعلق دوسری بڑی کارروائی ہے ۔
***** ***** *****
مہا راشٹر کھاد تقسیم سنگٹھنا ( مافدا) نے آئندہ 2؍ نومبر تا 4؍ نومبر کے در میان ریاست کی تمام کھاد کی دکانیں بند رکھنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اِس کی اطلاع سنگٹھنا کے قو می صدر وِنود تراڑ پاٹل نے دی۔ انھوں نے بتا یا کہ مجوزہ زرعی بل سے ہونے والے نقصا نات سے متعلق سنگٹھنا کی جانب سے کوئی مثبت فیصلہ نہ لیے جانے پر ریاست کے تمام زرعی مراکز کو 3؍ دن بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے
۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی اورنگ آ باد سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
ایک روزہ عالمی کپ کر کٹ ٹور نا منٹ میں کل کھیلے گئے ایک میچ میں بھارت نے انگلینڈ پر 100؍ رنو ں سے زبردست جیت حاصل کی ۔ لکھنئو میں کھیلے گئے اِس مقابلے میں پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے بھارت کی شروعات ما یو س کن رہی ۔کپتان روہت شر ما کے 87؍ رنز اور سوریہ کمار یادو کے 49؍ رنز کے علا وہ دیگر کوئی بھی بلّے باز زیادہ رنز بنا نے میں نا کام رہا اور مقررہ اوورس میں بھارت 229؍ رنز ہی بنا سکا تاہم اِس ہدف کے تعا قب میں انگلینڈ کی ٹیم بھارتی گیند بازوں کا سامنا نہیں کر سکی ۔ اور اننگ کے 35؍ ویں اوور میں 129؍ رنوں پر آئوٹ ہو گئی ۔ بھارت کی جانب سے محمد شمیع نے 4؍ اور جسپریت بمراہ نے 3؍ کھلاڑیوں کو آئو ٹ کیا ۔ روہت شر ما کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیاگیا ۔
***** ***** *****
مصنف کو کبھی بھی مشکل وقت اور نا ساز گار حالات کی بات نہیں کر نی چاہیے ۔ اِس طرح کی تر غیب سماجی کار کن ملند بو کل نے دی ۔ چھتر پتی سمبھا جی نگر میں 31؍ واں اننت بھالے رائو یاد گاری ایوارڈ کل ملند بوکل کو تفویض کیا گیا ۔ اِس موقعے پر وہ خطاب کر رہے تھے ۔ یہ ایوارڈ شال ‘ مو منٹو اور پچاس ہزار روپئے رقم پر مشتمل تھا ۔ اِس پروگرام میں اننت بھالے رائو پر تشٹھان کے صدر مدھو کر رائو مُڑے ‘ ڈاکٹر سویتا پانٹ ‘ پر بھا کر پانٹ ‘ معروف ادیب سُدھیر رَساڑ اور نیتا بوکل سمیت ادبی اور سماجی حلقوں سے وابستہ معزز شخصیات موجود تھیں ۔
***** ***** *****
ریاستی سطح کے 66؍ ویں کُشتی مقابلوں کے لیے شو لا پور شہر کی مٹی اور گادی کا انتخاب کرنے کا مقا بلہ کل کیگائوں میں منعقد ہوا ۔ شو لا پور کُشتی تنظیم کے صدر رکن اسمبلی وجئے کمار دیشمکھ کے ہاتھوں اِس مقابلے کا افتتاح کیا گیا ۔ اِن مقابلوں میں شو لا پور شہر کے
150؍ سے زائد پہلوانوں نے شر کت کی ۔ آئندہ 4؍ تا 8؍ نومبر کے در میان پو نہ میں منعقد ہونے والے ریاستی سطح کے مہا راشٹر کیسری مقابلوں کے لیے یہ انتخابی مقابلے لیے گئے ۔
***** ***** *****
خواتین کو ذاتی روزگار شروع کر وانے کے مقصد سے بیڑ ضلع کلکٹو ریٹ اور خواتین مالیاتی تر قیاتی کارپوریشن کے مشتر کہ تعا ون سے بیڑ ضلع کے وڑ و نی میں کل خواتین بچت گروپوں سے وابستہ خواتین کو کل ٹریکٹر ‘ زرعی ساز و سامان اور ای رکشہ تقسیم کیے گئے ۔ اِس موقعے پر چھتر پتی سمبھا جی نگر ڈویژنل کمشنر مد ھو کر آر دڈ اور بیڑ ضلع کلکٹر دیپا مدھوڑ منڈے سمیت انتظامیہ کے دیگر افسران موجود تھے ۔
***** ***** *****
لاتور میں کل 31؍ اکتوبر کو محکمہ ترقی معذورین معذوروں کے دروازے پر مہم عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ خصوصی رکن اسمبلی اوم پر کاش عرف بچو کڑو کی موجودگی میں صبح گیا رہ بجے یہ کیمپ منعقد ہو گا ۔ ضلع کلکٹر ورشا ٹھا کر گھو گھے نے اِس کیمپ کی تیاری کا جائزہ لیا اور اِس مہم کو کامیاب بنا نے کے لیے متعلقہ افسران کو آپسی مفا ہمت سے کام کرنے کے احکا مات دیے ۔ اِس کیمپ میں آ دھار کارڈ او ر پاسپورٹ سائز فوٹو لانے کی اپیل کی گئی ہے ۔
***** ***** *****
قومی رضا کارانہ تنظیم آر ایس ایس کے دھارا شیو ضلع کے پہلے ضلع پر چا رک با لا صاحب دکشت کی زندگی پر مبنی انوپ مئے ہا آتم وِلو پی
کتاب کا کل اجراء ہوا ۔ اِس موقع پر دھا را شیو ضلع سنگھ چا لک انل یادو سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ ملک میں نو جوان طاقت کو متحد کرنے کے لیے کل ’’ میرا نو جوان بھارت ‘‘ تنظیم کا قیام ‘ نوجوانوں سے تنظیم میں شامل ہونے کی وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل
٭ مراٹھا ریزر ویشن تحریک میں شدت ‘ رکن پارلیمان ہیمنت پاٹل کا مستعفی ہونےکا اعلان
٭ پیٹھن صنعتی علاقے سے 160؍ کروڑ روپئے مالیت کی منشیات ضبط 2؍ ملزمین گرفتار
اور
٭ عالمی کپ کر کٹ ٹور نا منٹ میں بھارت کی انگلینڈ پر 100؍ رنو سے شاندار فتح
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل آکاشوانی سماچار اورنگ آباد
Aurangabad AIR News پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad Date : 24 August 2022 Time : 09.00 to 09.10 AM آکاشوانی اَورنگ آ باد علاقائی خبریں تاریخ : ۲۴ ؍ اگست ۲۰۲۲ ء وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
سب سے پہلے اِس وقت کی سر خیاں...
٭ بارش کی وجہ سے33؍ فیصد سے زیادہ فصل کا نقصان جھیل رہے کسانوں کو نقصان بھر پائی اداکرنے کا
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے کا اعلان ‘ قدرتی آفات سے نمٹنےکے لیے دی جانے والی
ہنگامی امداد کی رقم کو بھی 5؍ ہزار سے بڑھا کر کیا15؍ ہزار روپئے
٭ وزیر اعلیٰ کے اعلان اور تیقن سے غیر مطمئن اپو زیشن جماعتوں کا ایوان سے واک آئوٹ ‘
اپو زیشن نے کیا مزید اقدامات کا مطالبہ
٭ صدر ِ بلدیہ کو سیدھے عوام سے منتخب کرنے والے بِل کو ملی وِدھان پریشد کی منظوری ‘
بِل وِدھان سبھا میں پہلے ہی کیا جا چکا ہے منظور
اور
٭ مراٹھواڑہ میں کَل پائے گئے21؍نئے کورونا پا زیٹیو مریض ‘ اورنگ آباد ضلعے میں ہو ا 11؍ مریضوں کا انکشاف
اب خبریں تفصیل سے...
ٌٌ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے نے اعلان کیا ہے کہ لگاتار بارش کی وجہ سے 33؍ فیصد سے زیادہ فصلوں کا نقصان جھیل رہے کسانوں کی فصلوں کے پنچنا مے کرکے اُنھیں نقصان بھر پائی ادا کی جائے گی ۔ شِندے نے کَل وِدھان سبھا میں یہ بات کہی ۔ ریاست میں اِس سال جو لائی اور اگست کے مہینوں میں ہوئی ژالہ باری سے ہوئے نقصان پر ایوان میں جاری بحث میں شِندے حصہ لے رہے تھے ۔ اُنھوں نے کہا کہ قد رتی آفات سے فصلوں کو ہوئے نقصان پر دی جا نے والی ہنگامی امداد کی رقم کو5؍ ہزار سے بڑھا کر 15؍ ہزار روپیے کیا جا رہا ہے۔
ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ اِس امداد کی منتقلی میں ہونے والی تاخیر کو ٹالنے کے لیے مستقبل میں موبائل ایپ کے ذریعے پنچنا مے کیے جائیں گے ۔ واضح ہو کہ مہاراشٹر میں اِ س سال اوسط کے مقابلے 121؍ فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے جس سے18؍ لاکھ ہیکٹر سے زیادہ زرعی رقبہ متاثر ہوا ہے ۔ اگست کے مہینے میں86؍ ہزار ہیکٹر سے زیادہ زر عی رقبے پر کھڑی فصل کو نقصان پہنچا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اِن مقا مات کے پنچنا مے مکمل کر لیے گئے ہیں ۔
اِس بیچ امداد کی رقم کا اعلان کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کسا نوں سے جذباتی اپیل بھی کی ۔ اُنھوں نے کسانوں سے حالات سے دلبرداشتہ نہ ہونے اور خود کشی جیسے انتہائی قدم سے دور رہنے کی اپیل کی ۔ وزیر اعلیٰ شِندے نے کہا کہ کسانوں کی خود کشی روکنے کے لیے سبھی محکموں کے تال میل سے وسیع پالیسی تر تیب دی جا رہی ہے ۔
***** ***** *****
دریں اثناء وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے کے بیان سے غیر مطمئن اپو زیشن جماعتوں نے بحث کے دوران کَل ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔ اپو زیشن لیڈر اجیت پوار نے مطالبہ کیا کہ حکو مت زرعی مزدوروں کے لیے یکمشت امداد ی رقم کا اعلان کر ےاور ژالہ باری سے متاثرہ علاقوں کے طلباء کی تعلیمی فیس معاف کرے۔
اِسی بیچ نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی وزیر داخلہ دیویندر پھڑ نویس نے ایوان کو بتا یا کہ بھنڈا را ضلعے میں ایک خاتون کے ساتھ ہوئی جنسی زیادتی کے معاملے میں 3؍ پولس اہلکاروں کو معطّل کر دیا گیا ہے ۔ اِس معاملے پر کَل وِدھان پریشد میں مختصر بحث ہوئی ۔ اِس دوران وِدھان پریشد میں اپو زیشن لیڈر امبا داس دانوے نے کہا کہ یہ واقعہ تر قی پسند مہاراشٹر کو شرمسار کر نے والا ہے ۔ اِس کے جواب میں نائب وزیر اعلیٰ نےکہاکہ خواتین کے تحفظ کے لیے مہاراشٹر میں شکتی قا نون نافذ کرنے کی تجویز منظور ی کے لیے صدر ِجمہوریہ کو بھیج دی گئی ہے ۔
***** ***** *****
صدر ِ بلدیہ کو سیدھے عوام سے منتخب کر نے والے بِل کو کَل وِدھان پریشد میں اکثر یت سے منظوری دیدی گئی ۔ اپو زیشن جماعتوں نے اِس بِل کی مخالفت میں ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔ اِس سےپہلے اپو زیشن لیڈر امبا داس دانوے نے تجویز پیش کی کہ اِس بِل کو دو نوں ایوانوں کے اراکین پر مشتمل 75؍ افراد کی کمیٹی کو بھیجا جائے ۔ تاہم اِس مطالبے کو نامنظور کر لیا گیا جس کے بعد اپو زیشن اراکین کار وائی کا بائیکاٹ کر تے ہوئے واک آئوٹ کر گئے ۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے کی امبہ جو گائی نگر پریشد میں ہوئے مبینہ گھپلہ معاملے میں قصور وار پائے گئے افسران اور ملازمین کے خلاف سخت کار وائی کی جائے گی ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے نے کَل وِدھان سبھا میں یہ اعلان کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے خاتون رکن اسمبلی نمیتا مُندڑا کی جانب سے اِس معاملے پر سوال اٹھا ئے جانے کے بعد یہ تیقن دیا ۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ امبہ جو گائی نگر پریشد کے کلاس2؍ کے دو افسران گنیش سرودے اور اشوک سابلے سمیت اُدئے دِکشت اور اجئے کستورے نامی ملازمین کی ڈویژنل سطح کی جانچ ہو گی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ جانچ6؍ مہینوں میں مکمل ہو جائے گی اور قصور وار کو بخشا نہیں جائے گا ۔
***** ***** *****
شیو سینا کے ٹھاکرے اور شِندے گروپوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضی کو سماعت کے لیے 5؍ رکنی آئینی بیچ کو بھیج دیا گیا ہے ۔ اِس معاملےپر تبصرہ کر تے ہوئے چیف جسٹِس این وی رَمنّا نے کہا کہ اِس معاملے میں اہم دستوری نکات پر غور و خوض کر نا ہو گا جس کے بعد اِسے آئینی بینچ کو سونپ دیا گیا ہے ۔ اِس سےپہلے چیف جسٹِس کی صدارت والی 3؍ رکنی بینچ نے 11؍ نکات پر غور کرنے کی ضرورت کااظہار کیا۔معاملے کی اگلی سنوائی جمعرات کو ہونے کا امکان ہے ۔
دوسری جانب اُدھو ٹھا کرے گروپ نے کَل عدالت سے در خواست کی کہ عدالت ‘ شیو سینا پر دعویٰ جتا نے والے ایکناتھ شِندے گروپ کی در خواست پر انتخابی کمیشن کو فیصلہ دینے سے روک دے ۔ اِس پر عدالت نے کہا کہ اِس معاملے پر عبوری فیصلہ دینے کے بارے میں بھی آئینی بینچ سنوائی کرے گی ۔
***** ***** *****
اِس ساری بیش رفت کے بیچ شیو سینا صدر اُدھو ٹھا کرے نے دعویٰ کیا ہے کہ مہا وِکاس آ گھاڑی اب بھی متحد ہے اور اُس میں کوئی پھوٹ نہیں پڑی ہے ۔ مہا وِکاس آ گھاڑی کے رہنمائوں نے کَل اسمبلی میں میٹنگ کی جس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے اُدھو ٹھا کرے نے یہ بات کہی ۔ سیاسی مستقبل کے بارے میں پو چھے گئے سوال کا جواب دیتےہوئے اُدھو ٹھا کرے نے کہا کہ مستقبل میں کیا فیصلہ لیا جائے گا یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی اورنگ آ باد سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
مہاراشٹر میں جاری سیاست پر مہاراشٹر نو نِر مان سینا صدر راج ٹھا کرے نے تنقید کی ہے۔ راج ٹھا کرے نے کہا کہ مہاراشٹر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سیاست نہیں بلکہ عارضی بنیادوں پر ہوا معاشی لین دین کا انتظام ہے ۔ راج ٹھا کرے کَل ممبئی میں مہاراشٹر نو نِر مان سینا عہدیداروں سے خطاب کر رہے تھے ۔ ٹھا کرے نے اپنے کار کنوں سے کہا کہ بھلے ہی اُن کے پاس مادّی وسائل نہیں ہیں لیکن با لا صاحب ٹھا کرے کے نظر یات کا ور ثہ موجود ہے جسے اُنھیں آگے لیجا نا ہے ۔
***** ***** *****
تعلیم ‘ تحقیق اور انتظامی اور معیاری اصلا حات کی جانب ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یو نیور سٹی گامزن ہے اور اِن شعبوں میں بہتری کی کوششیں لگا تار جاری ہیں ۔ اِس خیال کا اظہار یو نیور سٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پر مود یولے نے کیا ۔ اورنگ آباد کی ڈاکٹر با با صاحب امبیڈ کر مراٹھواڑہ یو نیور سٹی کے قیام کو63؍ سال مکمل ہو گئے ہیں ۔ اِس موقعے پر منعقدہ تقریب میںوائس چانسلر بول رہے تھے ۔
تقریب کے دوران معروف ادیب اور نقادّ ڈاکٹر سُدھیر رَساڑ کو جیون س��دھنا انعام سے نوازا گیا ۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر یو لے نے مزید کہا کہ یو نیور سٹی کی تر قی اور توسیع جاری ہے اور اِسے نیشنل ایکریڈیشن کائونسل NAC کی جانب سے A گریڈ ملنا کسی حصو لیابی سے کم نہیں ہے ۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ طلباء اور اُن کے سر پرست ابھی تک کورونا وائرس سے پیدا ہوئی نفسیاتی کیفیت سے باہر نہیں نکل پائے ہیں لہذا اُن میں جو ش اور امنگ پیدا کرنے کے مقصد سے یو نیور سٹی کی جانب سے جلد ہی ثقا فتی پروگراموں اور کھیل کود کے مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا ۔
***** ***** *****
بجلی فراہمی کمپنی مہا وِترن نے عوامی گنیش منڈلوں اور نو راتر اُتسو کمیٹیوں سے اپیل کی کہ وہ تہواروں کے دوران رعا یتی نر خوں پر عارضی بجلی کنکشن حاصل کریں اور کسی بھی طرح کے نا خوشگوار واقعے کو ٹالنے کے لیے سنجید گی سے اقدا مات کریں ۔ وہیں مہا وِترن نے غیر قا نو نی طریقے سے بجلی کنکشن لینے والے گنیش منڈلوں کو خبر دار کر تے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف قا نو ن کے مطا بق کار وائی ہو گی ۔ مہا وِترن کے جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر منگیش گو ندا ولے نے یہ انتباہ دیا ۔
***** ***** *****
مہاراشٹر میں کَل ایک دِن میں کورونا وائرس کے1910؍ نئے کورونا پا زیٹیو مریض پائے گئے ۔ اِس انکشاف کے بعد ریاست میں کورونا وائرس کی وباء کی شروعات کے بعد سے اب تک پا زیٹیو پائے گئے مجموعی مریضوں کی تعداد بڑھ کر
80؍ لاکھ87؍ ہزار476؍ ہو گئی ہے ۔
دوسری جانب کَل دِن بھر میں مہا راشٹر میں 7؍ کورونا مریضوں کی موت ہو گئی ۔اِس طرح کَل ایک دِن میں1273؍ کورنا مریض صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو لوٹے ۔ جس کے بعد مہا راشٹر میں کورونا وائر س سے ٹھیک ہونے والوں کی کُل تعدادبڑھ کر79؍ لاکھ26؍ ہزار918؍ سے تجا وز کر گئی ہے ۔ اِس بیما ری سے صحت یابی کا ریاستی تنا سب 98؍ فیصد ہو گیا ہے ۔ فی الحال مہاراشٹر بھر میں کورونا پا زیٹیو مریضوں کی درج شدہ مجموعی تعداد12,355 ؍ ہے اور اِن سبھی مریضوں کا علاج کیا جا رہاہے۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ میں کَل ایک دِن میں21؍ نئے کورونا پا زیٹیو مریضوں کا انکشاف ہوا ۔ اِس تعداد میں اورنگ آ باد ضلعے سے11؍ لاتور سے4؍ اور جالنہ اور عثمان آ باد ضلعوں سے 3-3 ؍ مریض شامل ہیں ۔
***** ***** *****
ممبئی میں وِدھان بھون کے احا طے میں کَل 2؍ افراد نے خود کشی کر نے کی کوشش کی ۔ اِن میں عثمان آباد کے کسان سبھاش دیشمکھ شامل ہیں جنھوں نے خود کو آگ لگا نے کی کوشش کی ۔
دوسرے واقعے میں کَل شامل ایک نو جوان نے منترا لیہ کی اوپری منزل سے چھلانگ لگا نے کی کوشش کی ۔ عثمان آباد کے کسان دیشمکھ کو علاج کے لیے اسپتال میں شریک کیا گیا ہے ۔
***** ***** *****
اور آخر میں اہم خبریں ایک بار پھر سن لیجیے...
٭ بارش کی وجہ سے33؍ فیصد سے زیادہ فصل کا نقصان جھیل رہے کسانوں کو نقصان بھر پائی اداکرنے کا
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے کا اعلان ‘ قدرتی آفات سے نمٹنےکے لیے دی جانے والی
ہنگامی امداد کی رقم کو بھی 5؍ ہزار سے بڑھا کر کیا15؍ ہزار روپئے
٭ وزیر اعلیٰ کے اعلان اور تیقن سے غیر مطمئن اپو زیشن جماعتوں کا ایوان سے واک آئوٹ ‘
اپو زیشن نے کیا مزید اقدامات کا مطالبہ
٭ صدر ِ بلدیہ کو سیدھے عوام سے منتخب کرنے والے بِل کو ملی وِدھان پریشد کی منظوری ‘
بِل وِدھان سبھا میں پہلے ہی کیا جا چکا ہے منظور
اور
٭ مراٹھواڑہ میں کَل پائے گئے21؍نئے کورونا پا زیٹیو مریض ‘ اورنگ آباد ضلعے میںہو ا 11؍ مریضوں کا انکشاف
اِسی کے ساتھ ہی آکاشوانی اورنگ آ باد سے علاقائی خبریں ختم ہوئیں
٭٭٭٭٭
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad. Date : 22 April 2022 Time: 09 : 00 to 09: 10 AM آکاشوانی اَورنگ آباد علاقائی خبریں تاریخ: ۲۲ٗٗٗٗٗٗٗٗٗٗٗ ؍ اپریل ۲۰۲۲ء وَقت: صبح ۰۰۔۹ سے ۱۰۔۹؍ بجے
سب پہلے خاص خبروں کی سر خیاں...
٭ اُدگیر میںآج سے95؍ ویں کُل ہند مراٹھی ادبی سمیلن کا آغاز‘ این سی پی کے قومی صدر
شرد پوار کے ہاتھوں ہو گا سمیلن کا افتتاح
٭ ریاست کے بجلی چو ری اور بِل بقایہ رکھنے والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ جاری‘
ایس ٹی کارپوریشن کی بس خد مات مکمل طو رپردو بارہ شروع ‘ ہڑ تا لی ملازمین کو
کام پر رجوع ہونے کا آج آخری دِن
٭ موسم کی صحیح پیشن گوئی کے لیے اورنگ آ باد کے مہیسمال میں جلد نصب کیا جا ئےگا
سی بینڈ ڈوپلر رڈار ‘ مملکتی وزیر ما لیات ڈاکٹر بھاگوت کراڑ کی اطلاع
٭ ریاستی حکو مت کے میڈیکل اور اِنجینئرنگ کور سیز میں داخلے کے مشتر کہ امتحانات
سی اِی ٹی کا انعقاد اب ماہِ اگست میں
اور
٭ ریاست میں کَل پائے گئے کورونا کے179؍ نئے مریض مراٹھواڑہ میں بھی 3؍ نئے متاثرین کا اضا فہ
اب خبریں تفصیل سے....
لاتور ضلعے کے اُدگیر میں آج سے 95؍ واں کُل ہند مراٹھی ادبی سمیلن شروع ہو رہا ہے ۔آج صبح11؍ بجے اِس سمیلن کا افتتاح راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے قو می صدر شرد پوار کے ہاتھوں عمل میں آئے گا ۔ اِس افتتاحی تقریب میں سمیلن کے صدر بھارت ساسنے سمیت گیان پیٹھ انعام یافتہ کوکنی نثر نگار دامودر ماوجے ‘ افتتا حی تقریب کے صدر اور مملکتی وزیر ِ ما حو لیات سنجئے بنسوڑے ‘ ریاستی وزراء اشوک چو ہان‘ سُبھاش دیسائی اور امِت دیشمکھ موجود رہیں گے ۔ اِس ادبی کانفرنس میں مُلک بھر کے کم و بیش ایک ہزار تصنیف کاروں کو مدعو کیا گیا ہے ۔ 3؍ دِنوں تک جاری رہنے والے اِس سمیلن میں مصنفین کی تقا ریر ‘ مختلف موضوعات پر بحث و مبا حثہ اور مشاعرے سمیت مختلف پروگراموں کا انعقاد عمل میں آئے گا ۔
***** ***** *****
ریاست میں کَل سے دو بارہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ شروع ہو چکی ہے ۔ ریاست کے وزیر توا نائی نتِن رائوت نے بتا یا کہ یہ لوڈ شیڈنگ خاص طور پر اُن علاقوں میں کی جا رہی ہے جہاں بجلی چوری کی جا تی ہے اور بڑے پیما نے پر بجلی بلوں کی ادائیگی باقی ہے ۔ وزیر موصوف نے بتا یا کہ فی الحال ریاست میں14؍ تا 1500؍ میگا واٹ بجلی کی کمی ہے ۔ اُنہوں نے مزید بتا یا کہ اڈا نی بجلی کمپنی نے ریاست کو بجلی کی فراہمی بند کی ہے ۔ جس کے سبب لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے ۔ رائوت نے کہا کہ اِس کمپنی پر مرکزی حکو مت کے بجلی سے متعلق قوا نین کے مطا بق کار وائی کی جائے گی ۔ اُنہوں نے گجرات سے خریدی جانے والی بجلی مہاراشٹر کو فراہم کرنے کی خا طر تکنیکی مشکلات دور
کرنے کے لیے مرکزی وزیر توا نائی آر کے سِنگھ سے تبا دلۂ خیال کیا ہے ۔ رائوت نے کہا ہےکہ جن ریاستوں کے پاس اضا فی بجلی ہے اُن سے بجلی خرید نے کے لیے حکو مت تیار ہے ۔ اُنہوں نے بتا یا کہ بجلی کی قِلّت کے مسئلے کے حل کے لیے ہر ضلعے میں واراسٹیشن قائم کیا گیاہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بجلی پیدا وار کے لیے کوئلے کی در آمد کی خاطر ٹینڈر س جاری کیے گئے ہیں ۔
***** ***** *****
وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھا کرے نے بجلی کی بچت کےلیے گرام پنچایت ‘ میونسپل کائونسل اور کارپوریشن کی سطح پر بیداری پیدا کرنے کے لیے خصو صی مہم شروع کرنے کی اپیل کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کَل ممبئی میں بجلی کی پید ا وار سے متعلق جائزا تی اجلاس سے خطاب کیا ۔ اِس موقعے پر انہوں نے تسلسل کے ساتھ بجلی فراہمی کی خاطر بہترین منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت دی ۔ اُنہوں نے کہا کہ غیر ذمہ دارنہ رویے کے سبب بجلی ضائع کرنے کی اب اجازت نہیں دی جا ئے گی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اِس خصوص میں دیگر ریاستوں کی جانب سے اپنائے جا رہے ۔ طریقوں اور بجلی کا تبا دلہ کرنے سے متعلق معلو مات لی جا نی چا ہیے اور اِس کے لیے دیہی ‘ شہری تر قی کے محکموں اور توا نائی کے محکمے نے مل کر کوشش کرنی چا ہیے ۔
***** ***** *****
ریاست کےایس ٹی کارپوریشن ملازمین کی گزشتہ 6؍ مہینوں سے متا ثرہ بس خد مات اب مکمل طور پر شروع ہو رہی ہے ۔ ایس ٹی کارپوریشن کی 14؍ ہزار بسوں میں سے9؍ ہزار786؍ بسیں کَل سے راستوں پر دوڑ نے لگی ہیں ۔ کُل90؍ ہزار ملازمین میں سے74؍ ہزار کَل تک کام پر دوبارہ رجوع ہوگئے ۔ یہ اطلاع کارپوریشن کے عوامی رابطہ افسر نے دی ۔ ہائی کورٹ نے ملازمین کو رجوع ہونے کے لیےو آج تک کی آخری تاریخ دی ہے ۔ گزشتہ پیر سے ایس ٹی کارپوریشن کے ملازمین بڑے پیما نے پر کام پر لَوٹ رہے ہیں ۔ اِن میں ڈرائیورس اور کنڈکٹرس کی بڑی تعداد شامل ہے ۔ملازمین کی ہڑ تال سے مسا فروں اور خاص کر طلباء کو کا فی مشکلات کا سامنا کر نا پڑا تھا ۔ اب بس خد مات دوبارہ مکمل طور پر شروع ہونے سے عوام کو بڑا دِلا سہ ملا ہے ۔
***** ***** *****
ریاست کے شہری تر قیات کے محکمے نے مُدّت ختم ہو چکی میونسپل کارپوریشنز اور مستقبل میں جن کی مدت ختم ہونے جا رہی ہے اُن میونسپل کارپوریشنز کےکمشنرز کو انتخا بات کےلیے عوام کی تعداد کے مطا بق وارڈس طئے کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اِس حکم نا مے میں حلقہ انتخاب طئے کرنے کی خا طر خا کے کی تیاری کا کام شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ مختلف میونسپل کار پوریشنز نے اِس حکم نا مے کے تحت کار وائی شروع کیے جانے کی اطلاع ہے ۔ فی الحال مُدّت ختم ہو چکی میونسپل کارپوریشنز ‘ ضلع پریشد ‘ پنچایت سمیتیوں اور میونسپل کائونسلز پر ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی اورنگ آ باد سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** *****
مالیات کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھاگوت کراڑ نے اطلاع دی ہے کہ موسم کی صحیح پیشن گوئی کے لیے اورنگ آباد ضلعے کے مہیسمال میں جلد ہی سی بینڈ ڈاپلر رڈار نصب کیا جا ئے گا ۔ وزیر موصوف کَل خلد آ باد میں صحیفہ نگاروں سے خطاب کر رہے تھے ۔ اُنہوں نے کہا کہ100؍ کروڑ روپیوں پر مشتمل اِس پرو جیکٹ سے مراٹھواڑہ کے کم و بیش 72؍ لاکھ کسا نوں کو موسم کے صحیح اندازے کا فائدہ ہو گا ۔ کراڑ ن مزید بتا یا کہ موسم کی پیشن گوئی کی خا طر مراٹھواڑہ کو پر بھنی کی زرعی یو نیور سٹی اور ممبئی کے محکمہ ٔ موسمیات پر انحصار کرنا پڑ تا ہے ۔ کراڑ نے مرکزی وزارت ِموسمیات سے پیروی کی جس کے بعد اِس رڈار کی تنصیب کے لیے مہیسمال کا انتخاب کیا گیا ہے ۔
***** ***** *****
ریاستی حکو مت کی جانب سے میڈیکل اور اِنجینئرنگ میں داخلے کی خا طر منعقد کیے جانے والے
MHT - CET امتحانات کو ملتوی کردیا ہے ۔ اِس سے قبل اِن امتحا نات کا انعقاد جون میں طئے کیا گیا تھا ۔ تاہم اب یہ امتحانات اگست کے پہلے ہفتے میں ہوں گے ۔ اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے ریاستی وزیر اُدئے سامنت نے یہ اعلان کیا ۔ JEE Mains کے امتحانات جون میں اور NEET کا امتحان ماہِ جو لائی میں ہونے والا ہے ۔ جس کے سبب CET امتحا نات کو ملتوی کر دیا گیا اور تر میم کیا گیا ٹائم ٹیبل ظاہر کر دیاگیا ہے ۔ جس کے تحت اِنجینئرنگ کی سی اِی ٹی5؍ تا10؍ اگست کے در میان اور طِبّی کور سیس میں داخلے کےلیے
سی اِی ٹی 11؍ تا18؍ اگست کے دوران منعقد کی گئی ہے ۔
***** ***** *****
ریاست میں کَل کورونا کے179؍ نئے مریض پائے گئے جس کے بعد ریاست بھر میں اب تک اِس وباء کے کُل متاثرین کی تعداد 78؍ لاکھ76؍ ہزار38؍ ہو چکی ہے ۔ اِس بیما ری سے کَل ایک مریض کی موت ہو گئی ۔ ریاست میں اب تک اِس مر ض سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ47؍ ہزار831؍ ہو چکی ہے ۔ سا تھ ہی کَل 106؍ کورونا مریض شفا یاب ہوئے ۔ ریاست میں اب تک 77؍ لاکھ27؍ ہزار789؍ کورونا مریض صحت یاب ہو چکے ہیں ۔ فی الحال ریاست میں762؍ کورونا مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ میں بھی کَل کورونا کے3؍ نئے کیسیز درج کیے گئے ۔ جا لنہ ضلعے کے2؍ اور اورنگ آباد ضلعے کا ایک مریض اِن میں شامل ہے ۔ بیڑ ‘ ہنگولی ‘ لاتور ‘ ناندیڑ ‘ عثمان آ باد اور پر بھنی اضلاع میں کَل کورونا کا ایک بھی نیا معا ملہ منظر عام پر نہیں آ یا ۔
***** ***** *****
عثمان آ باد ضلعے میں دھو لیہ-شو لاپور قو می شاہراہ پر وڑ گائوں کے قریب کَل صبح علاقائی حمل و نقل کے محکمے کی گاڑی اور ایک نجی گاڑی کے در میان آ منے سامنے تصا دم ہو گیا ۔ اِس حادثے میں 4؍ افراد ہلاک اور 7؍ زحمی ہوگئے ۔ واشی تعلقے کے تیر کھیڑا کی شادی کی بارات عثمان آباد کی جانب جا رہی تھی کہ دوسری جانب عثمان آباد حمل و نقل محکمے کی ایک ٹیم کیمپ کے لیے پرنڈہ کی جانب جا رہی تھی کہ یہ حادثہ پیش آ یا ۔
***** ***** *****
مہاراشٹر نو نِر مان سینا کے صدر راج ٹھا کرے کا اورنگ آ باد کے مراٹھواڑہ سنسکرِتک منڈل میدان پر یکم مئی کو ہنے والے جلسے کی مخالفت کی گئی تب بھی جلسہ ہو کر رہے گا ۔ پارٹی کے مقا می لیڈر دِلیپ دھو ترے نے کَل اورنگ آ باد میں ایک صحا فتی کانفرنس میں یہ اطلاع دی ۔ اُنہوں نے کہا کہ چند پارٹیاں اور تنظیمیں اِس جلسے کی مخالفت کر رہی ہیں ۔ اُنہوں نے کہا اِس جلسے کے انعقاد کے لیے کاغذی کا راوئی مکمل کی گئی ہے ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک بارپھر ...
٭ اُدگیر میںآج سے95؍ ویں کُل ہند مراٹھی ادبی سمیلن کا آغاز‘ این سی پی کے قومی صدر
شرد پوار کے ہاتھوں ہو گا سمیلن کا افتتاح
٭ ریاست کے بجلی چو ری اور بِل بقایہ رکھنے والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ جاری‘
ایس ٹی کارپوریشن کی بس خد مات مکمل طو رپردو بارہ شروع ‘ ہڑ تا لی ملازمین کو
کام پر رجوع ہونے کا آج آخری دِن
٭ موسم کی صحیح پیشن گوئی کے لیے اورنگ آ باد کے مہیسمال میں جلد نصب کیا جا ئےگا
سی بینڈ ڈوپلر رڈار ‘ مملکتی وزیر ما لیات ڈاکٹر بھاگوت کراڑ کی اطلاع
٭ ریاستی حکو مت کے میڈیکل اور اِنجینئرنگ کور سیز میں داخلے کے مشتر کہ امتحانات
سی اِی ٹی کا انعقاد اب ماہِ اگست میں
اور
٭ ریاست میں کَل پائے گئے کورونا کے179؍ نئے مریض مراٹھواڑہ میں بھی 3؍ نئے متاثرین کا اضا فہ
اِسی کے ساتھ آکاشوانی اورنگ آباد سے علاقائی خبریں ختم ہوئیں۔
٭٭٭٭٭
0 notes