#بنی
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 7 days ago
Text
بشریٰ بی بی کا خیبرپختونخوا سے بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ 
(طیب سیف)سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے خیبر پختونخوا سے بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق کیسز میں پیشی  کے باعث بشری بی بی نے بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ  کیا ہے جبکہ بانی تحریک انصاف نے بھی بشری بی بی کو خیبر پختونخوا میں رہنے کی بجائے بنی گالہ رہنے کی ہدایات کی  ہے ،بشری بی بی پر زیادہ تر کیسز اسلام آباد میں قائم ہیں پیشی پر مشکلات کا سامنا رہتا تھا ،بشری بی بی کی ہدایت پر…
0 notes
urdu-e24bollywood · 2 years ago
Text
پونگل پر چاول سے بنی کینڈی 'میلاگ' ڈش بنائیں، حکمت عملی کا مطالعہ کریں۔
پونگل پر چاول سے بنی کینڈی ‘میلاگ’ ڈش بنائیں، حکمت عملی کا مطالعہ کریں۔
پونگل 2023: پونگل کا مقابلہ 14 جنوری کو بڑے پیمانے پر جانا جاتا ہے اور آج مکر سنکرانتی منائی جا سکتی ہے۔ جنوری کے مہینے میں بہت سے تہوار ہوتے ہیں، جن کے دوران طرح طرح کے پکوان تیار ہوتے ہیں۔ تاہم، اس وقت ہم آپ کو ایک ایسی ڈش کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جسے آپ اس مقابلے میں آسانی سے بنا سکیں گے اور لوگوں کو کھلا بھی سکتے ہیں۔ میں آپ کو بتاتا ہوں، اسے میلاگو کہا جاتا ہے جو کھانے میں بہت لذیذ ہو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 2 months ago
Text
زندہ جھینگوں سے بنی ڈِش نے دھول مچادی
تھائی لینڈ میں زندہ جھینگوں سے بنی ڈش نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا کر سوشل میڈیا  پرتوجہ حاصل کرلی۔ رپورٹ کے مطابق زندہ جھینگوں سے بنائے گئے اس سلاد کا نام ’ڈانسنگ شرِمپ‘ ہے جسے ’ گون ٹین ‘ بھی کہاجاتاہے۔مشہور تھائی اسٹریٹ فوڈ بھی کہلاتی ہے۔ڈش میں جھینگوں کے ساتھ ساتھ دیگر لوازمات جیسے کہ پسی مرچ، لیموں کا رس، مچھلی کی چٹنی، پودینہ، کٹے ہوئے سلوٹس اور لیمن گراس بھی شامل ہوتی ہے ۔ڈش کو آرڈر کرنے پر…
0 notes
urduchronicle · 9 months ago
Text
بنی گالہ سب جیل میں محفوظ تصور نہیں کرتی، اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے، بشریٰ بی بی کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کے بنی گالہ میں گھر کو سب جیل قرار دینے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا،درخواست میں استدعا کی گئی  ہے  کہ خان ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بشریٰ بی بی کو خان ہاؤس بنی گالا سے واپس اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں، 31 جنوری کو بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
bazmeur · 10 months ago
Text
تفسیر تیسیر القرآن، جلد دوم ۔۔۔ مولانا عبد الرحمٰن کیلانی، جمع و ترتیب: اعجاز عبید
تفسیر تیسیر القرآن جلد دوم سورۃ مائدہ تا اسراء مولانا عبد الرحمٰن کیلانی جمع و ترتیب: اعجاز عبید ڈاؤن لوڈ کریں پی ڈی ایف فائلورڈ فائلٹیکسٹ فائلای پب فائلکنڈل فائل …..کتاب کا نمونہ پڑھیں ۱۷۔ سورۃ الإسراء/ بنی اسرائیل بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے ۱۔   پاک ہے وہ ذات جس نے ایک رات اپنے بندے کو مسجد الحرام [۱] سے لے کر مسجد…
Tumblr media
View On WordPress
1 note · View note
peyvandelha · 10 months ago
Text
صیغه موقت ماهانه خانم 540 تهران
صیغه موقت ماهانه خانم 540 تهران ازدواج موقت ماهانه خانم 540 تهران ⏺ سن: 29⏺ قد : 169⏺ وزن: 66⏺ پوشش : آزاد⏺ وضعیت تأهل : مطلقه⏺ مهریه : 5،500،000 تومان ✅⏺ مکان ملاقات : خانم دارند ✅⏺ تعداد ملاقات در ماه : توافقی ✅ #صیغه #ازدواج #مطلقه #بیوه #مهریه #ماهیانه #دوستیابی #همسریابی #پیونددلها #پیوند_دلها #پیوند حق معرفی تمامی موارد 200 هزار تومان میباشد که قبل معرفی اخذ میگردد 👇👇 مشاوره و هماهنگی…
Tumblr media
View On WordPress
1 note · View note
nabihahahahhahaha · 4 months ago
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media
Tum thaq ke idhar aana
تم تھک کے ادار آنا۔
Apney dheele bazuon ke sath
اپنے دھیلے بازون کے ساتھ
Apne akhon k neeche gehrey khwab le kar
اپنی آنکھوں کے نیچے گہرےخواب لے کر
Sar k upar mandrati hui
دار کے اوپر مندرتی ہوئی
Adhuri si khwaish k sath
ادھوری خوایش کے ساتھ
Tum thaq ke idhar aana
تم تھک کے اذار آنا۔
Jab in buney hue rasto k
جب بنی ہوا راستہ کے
Dhagon me paer ulajhane lagey
ڈھگے الجھانے لگے
Jab ehsas ho k akele dhakka dene se zindagi
جب احساس ہو کے اکلے ڈھاکہ دینے سے زندگی
Aur agey nahi badhegi
اور اگے نہیں بڈھیگی
Tum thaq ke idhar aana
تم تھک کے ادار آنا۔
120 notes · View notes
urbilaki · 1 year ago
Text
وہ ایک ایسا پھول ہے جس پر اپنی خوشبو بوجھ بنی ہے۔
she's a flower burdened by her own fragrance
49 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 4 months ago
Text
اپنے حالات کے دھاگوں سے بنی ہے میں نے
آج اک تازہ غزل اور کہی ہے میں نے
میں تو جیسا بھی ہوں سب لوگ مجھے جانتے ہیں
تیرے بارے میں بھی اِک بات سُنی ہے میں نے
اپنے عیبوں کو عیاں کر کے خجل ہوں لیکن
یہ جسارت بھی اگر کی ہے تو کی ہے میں نے
چھوٹے لوگوں کو بڑا کہنا پڑا ہے اکثر
ایک تکلیف کئی بار سہی ہے میں نے
کس ضرورت کو دباؤں کسے پورا کر لوں
اپنی تنخواہ کئی بار گنی ہے میں نے
روزمرہ میں کہے جتنے بھی اشعار کہے
شاعری میں بھی کھٹن راہ چُنی ہے میں نے
نصرت صدیقی
4 notes · View notes
mazahbigay · 2 years ago
Text
شادی پر باجی کی ممے کو دیکھ کر بھائی گرم ہو کر مٹھ لگاتا اور بہن غیر مرد کے نیچے لیٹ کر ٹانگیں اٹھا کر پورا اندر لیتی۔ بھائی کو بھی پتہ ہوتا کہ بہن شادی سے پہلے ہی کئی مردوں کے أگے گھوڑی بنی ہے۔ باہر کے جوان مرد جب بہن سے محبت کرتے تو أگے پیچھے سے پوری کھول دیتے۔
Tumblr media
51 notes · View notes
0rdinarythoughts · 2 years ago
Text
میں صرف پہلی محبتوں اور دیرپا محبتوں سے بنی زندگی کا خواب دیکھتا ہوں۔ میں ناممکن چاہتا ہوں۔ میں جانتا ہوں. میں کسی سے حسد نہیں کرتا۔ اور جب میں محبت کرنے والوں کو دیکھتا ہوں تو میں اپنے بارے میں کم سوچتا ہوں کہ میں کیا ہوں اور اُن کے بارے میں زیادہ اور یہ کہ اُن کی محبتوں کا نتیجہ کیا نکلے گا۔
"I dream of a life made only of the first loves and lasting loves. i want the impossible. I know. I envy no one. And when i see lovers, i think less of me and what i was, than of them and what they will become."
50 notes · View notes
urduchronicle · 10 months ago
Text
بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل، عمران خان کا گھر سب جیل قرار
توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال کی قید کی سزا پانے والی سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل کرکے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں نظر بند رکھا جائے گا، بشریٰ بی بی کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے بنی گالا منتقل کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے بنی گالا رہائش گاہ کو سب جیل قرار دینے کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
khudkalami · 2 months ago
Text
کس کی بنی ہے عالم ناپائیدار میں
kis ki bani hai alam e napaidaar mein..
2 notes · View notes
ahlulbaytnetworks · 4 months ago
Text
Tumblr media
🍂🥀🍂 All of Bani Hashim shone like heavenly stars
And among them, Hazrat Abbas (ع)
was like the moon
چمکتے عرش کے تارے تھے سب بنی ہاشم
اور ان میں حضرتِ عباس تھے قمر کی طرح
.
2 notes · View notes
prophets-kings · 8 months ago
Text
حضرت موسی
پیامبری با شریعت مستقل که دارای کتاب آسمانی تورات است. سرگذشت و پیامبری حضرت موسی به قدری دارای اهمیت بوده که در ۴۲۰ آیه و ۳۶ سوره، ۱۳۶ مرتبه نام موسی و نکاتی از زندگی حضرت موسی در قرآن بیان شده است حضرت موسی پسر عمران از قبیله لاوی بود، میریام و هارون برادر و خواهر او بودند. حضرت موسی در مصر به دنیا آمد. زمانیکه بنی‌اسرائیل به دلیل جمعیت زیادشان بعنوان تهدیدی برای مصریان شناخته میشدند.چنانچه فرعون دستور داد که تمام پسران یهودی تازه متولد شده را در رود ن��ل غرق کنند.عمران و یوکابد برای جلوگیری از کشته شدن موسی، او را در سبدی گذاشتند و میان نیزارهای بلند رود نیل پنهان کردند.
Tumblr media
در حالیکه خواهر موسی در همان اطراف پنهان شده بود تا از دور مراقب موسی باشد. آسیه، زن فرعون با شنیدن گریه او را پیدا کرد و نجات داد و نام او را « موسی » به معنای از آب کشیده شده گذاشت. دیگر آرزوی آسیه برای داشتن یک پسر برآورده شده بود.
حضرت موسی در شکوه تمدن مصر به عنوان پسر خوانده فرعون پرورش یافت. او که به سن مردانگی رسیده بود، از ریشه‌های عبری خود آگاه بود و دلش بحال بنی اسرائیل میسوخت.
روزی حضرت موسی شاهد ضرب و شتم وحشیانه یک غلام عبری توسط یک ارباب مصری بود بشدت عصبانی شد و مرد مصری را به طور ناگهانی کشت. موسی از ترس مجازات فرعون، به صحرای مدین گریخت و برای شعیب که بعداً با دخترش ازدواج کرد، مشغول به چوپانی شد.
خداوند، حضرت موسی را بر قوم بنی اسرائیل برانگیخت. بنی اسرائیل در دوران زمامداری حضرت یوسف به مصر آمدند و چون جمعیت آن ها فزونی یافت، قِبطیان از کثرتشان بیمناک شدند و در تضعیف ایشان کوشیدند، پس آن ها را به بندگی گرفتند و به انجام کارهای سخت واداشتند.
فرعون مصر که شاهی قدرتمند و متکبر بود، دعوی اُلوهیَّت کرد و خود را شایسته ی پرستش خواند.
در چنین اوضاعی #حضرت #موسی ��ه مصر آمد و #فرعون را به پرستش خدای یکتا دعوت کرد و از خشم خدا ترساند، اما سودی نداشت.
Tumblr media
youtube
2 notes · View notes
aiklahori · 1 year ago
Text
مجھے نہیں پتہ، یہ تحریر سچی ہے یا فسانہ؛ بس شرط ہے کہ آنکھیں نم نہ ہونے پائیں۔ آپ دوستوں کے ذوق کی نظر:
۔۔۔
میں ان دنوں جوہر شادی ہال کے اندر کو یوٹرن مارتی ہوئی سڑک کے اُس طرف اک فلیٹ میِں رہتا تھا. اس پوش کالونی کے ساتھ ساتھ جاتی سڑک کے کنارے کنارے ہوٹل، جوس کارنر، فروٹ کارنر بھی چلتے چلے جاتے ہیں۔
اس چوک کے دائیں طرف اک نکڑ تھی جس پر اک ریڑھی کھڑی ہوتی تھی، رمضان کے دن تھے، شام کو فروٹ خریدنے نکل کھڑا ہوتا تھا. مجھے وہ دور سے ہی اس ریڑھی پہ رکھے تروتازہ پھلوں کی طرف جیسے کسی ندیدہ قوت نے گریبان سے پکڑ کر کھینچا ہو. میں آس پاس کی تمام ریڑھیوں کو نظر انداز کرتا ہوا اس آخری اور نکڑ پہ ذرہ ہٹ کے لگی ریڑھی کو جا پہنچا. اک نگاہ پھلوں پہ ڈالی اور ماتھے پہ شکن نے آ لیا کہ یہ فروٹ وا��ا چاچا کدھر ہے؟ ادھر اُدھر دیکھا کوئی نہیِں تھا. رمضان کی اس نقاہت و سستی کی کیفیت میں ہر کسی کو جلدی ہوتی ہے، اس شش و پنج میں اک گیارہ بارہ سال کا بچہ گزرا، مجھے دیکھ کر کہنے لگا، فروٹ لینا؟ میں نے سر اوپر نیچے مارا، ہاں، وہ چہکا، تو لے لو، چاچا ریڑھی پہ نہیں آتا، یہ دیکھو بورڈ لکھا ہوا ہے. میں نے گھوم کے آگے آکر دیکھا، تو واقعی اک چھوٹا سا بورڈ ریڑھی کی چھت سے لٹک رہا تھا، اس پہ اک موٹے مارکر سے لکھا ہوا تھا:
''گھر میں کوئی نہیں، میری اسی سال کی ماں فالج زدہ ہے، مجھے ہر آدھے گھنٹے میں تین مرتبہ خوراک اور اتنے ہی مرتبہ اسے حاجت کرانی پڑتی ہے، اگر آپ کو جلدی نہیں ہے تو اپنی مرضی سے فروٹ تول کر اس ریگزین گتے کے نیچے پیسے رکھ دیجیے، اور اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں، میری طرف سے اٹھا لینا اجازت ہے. وللہ خیرالرازقین!"
بچہ جا چکا تھا، اور میں بھونچکا کھڑا ریڑھی اور اس نوٹ کو تک رہا تھا. ادھر اُدھر دیکھا، پیسے نکالے، دو کلو سیب تولے، درجن کیلے الگ کیے، شاپر میں ڈالے، پرائس لسٹ سے قیمت دیکھی، پیسے نکال کر ریڑھی کے پھٹے کے گتے والے کونے کو اٹھایا، وہاں سو پچاس دس کی نقدی پڑی تھی، اسی میں رکھ کر اسے ڈھک دیا، ادھر اُدھر دیکھا کہ شاید کوئی متوجہ ہو، اور شاپر اٹھا کر واپس فلیٹ پر آگیا. واپس پہنچتے ہی اتاولے بچے کی طرح بھائی سے سارا ماجرا کہہ مارا، بھائی کہنے لگے وہ ریڑھی واپس لینے تو آتا ہوگا، میں نے کہا ہاں آتا تو ہوگا، افطار کے بعد ہم نے کک لگائی اور بھائی کے ساتھ وہیں جا پہنچے. دیکھا اک باریش بندہ، آدھی داڑھی سفید ہے، ہلکے کریم کلر کرتے شلوار میں ریڑھی کو دھکا لگا کر بس جانے ہی والا ہے، کہ ہم اس کے سر پر تھے. اس نے سر اٹھا کر دیکھا، مسکرا کر بولا صاحب ''پھل ختم ہوگیا ہے، باقی پیسے بچے ہیں، وہ چاہیں تو لے لو. یہ اس کی ظرافت تھی یا شرافت، پھر بڑے التفات سے لگا مسکرانے اور اس کے دیکھنے کا انداز کچھ ایسا تھا کہ جیسے ابھی ہم کہیں گے، ہاں! اک کلو پیسے دے دو اور وہ جھٹ سے نکال کر پکڑا دے گا.
بھائی مجھے دیکھیں میں بھائی کو اور کبھی ہم دونوں مل کر اس درویش کو. نام پوچھا تو کہنے لگا، خادم حسین نام ہے، اس نوٹ کی طرف اشارہ کیا تو، وہ مسکرانے لگا. لگتا ہے آپ میرے ساتھ گپ شپ کے موڈ میں ہیں، پھر وہ ہنسا، پوچھا چائے پیئں گے؟ لیکن میرے پاس وقت کم ہے، اور پھر ہم سامنے ڈھابے پہ بیٹھے تھے.
چائے آئی، کہنے لگا تین سال سے اماں بستر پہ ہے، کچھ نفسی��تی سی بھی ہوگئی ہے، اور اب تو مفلوج بھی ہوگئی ہے، میرا آگے پیچھے کوئی نہیں، بال بچہ بھی نہیں ہے، بیوی مر گئی ہے، کُل بچا کے اماں اور اماں کے پاس میں ہوں. میں نے اک دن اماں سے کہا، اماں تیری تیمار داری کا تو بڑا جی کرتا ہے. میں نے کان کی لو پکڑ کر قسم لی، پر ہاتھ جیب دسترس میں بھی کچھ نہ ہے کہ تری شایان ترے طعام اور رہن سہن کا بندوبست بھی کروں، ہے کہ نہیں؟ تو مجھے کمرے سے بھی ہلنے نہیں دیتی، کہتی ہے تو جاتا ہے تو جی گھبراتا ہے، تو ہی کہہ کیا کروں؟ اب کیا غیب سے اترے گا بھاجی روٹی؟ نہ میں بنی اسرائیل کا جنا ہوں نہ تو کچھ موسیٰ کی ماں ہے، کیا کروں؟ چل بتا، میں نے پاؤں دابتے ہوئے نرمی اور اس لجاجت سے کہا جیسے ایسا کہنے سے واقعی وہ ان پڑھ ضعیف کچھ جاودانی سی بکھیر دے گی. ہانپتی کانپتی ہوئی اٹھی، میں نے جھٹ سے تکیہ اونچا کر کے اس کی ٹیک لگوائی، اور وہ ریشے دار گردن سے چچرتی آواز میں دونوں ہاتھوں کا پیالا بنا کر، اس نے خدا جانے کائنات کے رب سے کیا بات کری، ہاتھ گرا کر کہنے لگی، تو ریڑھی وہی چھوڑ آیا کر، تیرا رزق تجھے اسی کمرے میں بیٹھ کر ملے گا، میں نے کہا کیا بات کرتی ہے اماں؟ وہاں چھوڑ آؤں تو اچکا سو چوری کے دور دورے ہیں، کون لحاظ کرے گا؟ بنا مالک کے کون آئے گا؟ کہنے لگی تو فجر کو چھوڑ کر آیا بس، زیادہ بک بک نیئں کر، شام کو خالی لے آیا کر، تیرا روپیہ جو گیا تو اللہ سے پائی پائی میں خالدہ ثریا وصول دوں گی.
ڈھائی سال ہوگئے ہیں بھائی، صبح ریڑھی لگا جاتا ہوں. شام کو لے جاتا ہوں، لوگ پیسے رکھ جاتے پھل لے جاتے، دھیلا اوپر نیچے نہیں ہوتا، بلکہ کچھ تو زیادہ رکھ جاتے، اکثر تخمینہ نفع لاگت سے تین چار سو اوپر ہی جا نکلتا، کبھی کوئی اماں کے لیے پھول رکھ جاتا ہے، کوئی پڑھی لکھی بچی پرسوں پلاؤ بنا کر رکھ گئی، نوٹ لکھ گئی "اماں کے لیے". اک ڈاکٹر کا گزر ہوا، وہ اپنا کارڈ چھوڑ گیا. پشت پہ لکھ گیا. "انکل اماں کی طبیعت نہ سنبھلے تو مجھے فون کرنا، میں گھر سے پک کر لوں گا" کسی حاجی صاحب کا گزر ہوا تو عجوہ کجھور کا پیکٹ چھوڑ گیا، کوئی جوڑا شاپنگ کرکے گزرا تو فروٹ لیتے ہوئے اماں کے لیے سوٹ رکھ گیا، روزانہ ایسا کچھ نہ کچھ میرے رزق کے ساتھ موجود ہوتا ہے، نہ اماں ہلنے دیتی ہے نہ اللہ رکنے دیتا ہے. اماں تو کہتی تیرا پھل جو ہے نا، اللہ خود نیچے اتر آتا ہے، وہ بیچ باچ جاتا ہے، بھائی اک تو رازق، اوپر سے ریٹلر بھی، اللہ اللہ!
اس نے کان لو کی چٍٹی پکڑی، چائے ختم ہوئی تو کہنے لگا اجازت اب، اماں خفا ہوگی، بھنیچ کے گلو گیر ہوئے. میں تو کچھ اندر سے تربتر ہونے لگا. بمشکل ضبط کیا، ڈھیروں دعائیں دیتا ہوا ریڑھی کھینچ کر چلتا بنا. میرا بہت جی تھا کہ میں اس چہیتے ''خادم'' کی ماں کو جا ملوں اور کچھ دعا کرواؤں، پر میری ہمت نیئں پڑی جیسے زبان لقوہ مار گئی ہو۔۔
---
ذریعہ : فیسبک
8 notes · View notes