#ایڈوانس ٹیکس
Explore tagged Tumblr posts
Text
موبائل فون صارفین سے 338 ارب ایڈوانس ٹیکس وصولی کا انکشاف
وزارت خزانہ نےموبائل فون صارفین سے5سال کے دوران3 کھرب38 ارب روپے ٹیکس وصول کرنےکا انکشاف کردیا۔ ڈپٹی اسپیکرغلام مصطفیٰ شاہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا جس میں موبائل صارفین سےٹیکس وصولی کی تفصیلات پیش کردی گئیں۔ وزارت خزانہ نےصارفین سے ٹیکس وصولی کی تفصیلات ایوان کےسامنے رکھتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران موبائل صارفین سے3 کھرب38 ارب روپے وصول کیے گئے۔ دستاویز کے مطابق صارفین…
0 notes
Text
ڈویلپرز اور بلڈرز ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی پراجیکٹ ٹو پراجیکٹ کی بنیاد پر کریں گے، ایف بی آر نے سرکلر جاری کردیا
ڈویلپرز اور بلڈرز پرعائد کئے گئے نئے ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی پراجیکٹ ٹو پراجیکٹ کی بنیاد پر کی جائے گی۔ فیڈرل بورڈ اینڈ ریونیو (ایف بی آر) نے بلڈرز اور ڈویلپرز کی جانب سے ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی کی وضاحت کے لیے انکم ٹیکس سرکلر جاری کردیا۔ بجٹ کے وضاحتی سرکلر کے مطابق، فنانس ایکٹ 2023 کے ذریعے سیکشن 147 میں ایک نئی ذیلی شق 5 سی شامل کی گئی ہے، جس کے تحت، بلڈرز اور ڈویلپرز کو ٹرن اوور کے تناسب سے…
View On WordPress
0 notes
Text
ٹیکسز کی بھرمار، مکمل معلومات
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے فنانس سپلیمینٹری بل 2023 قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کو آگاہ کیا کہ مختلف اشیا پرجی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردی گئی ہے۔ شادی ہالز کی ایڈوانس ٹیکس وفاقی وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ شادی ہال اورہوٹلوں پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ کمرشل لان، مارکی…
View On WordPress
0 notes
Text
خدارا عقل سے کام لیں
بد قسمتی تو دیکھیں عمران خان کی 22 سال کی سیاسی محنت صرف 10 ماہ میں ہچکولے کھا رہی ہے۔ ایک طرف تمام سیاسی قوتیں جو ماضی میں مسلسل اقتدار کے مزے لوٹ رہی تھیں آج اقتدار سے باہر ہیں مگر پی ٹی آئی حکومت کے پے در پے غلط فیصلوں سے اچھی بن رہی ہیں۔ حقیقت میں آج عوام ان کو بری طرح یاد کر رہے ہیں۔ دھرنوں میں جو تبدیلی کے نعرے کا ساتھ دیا تھا آج عوام اس تبدیلی کے نام سے چڑ رہے ہیں۔ وہی مہنگائی، وہی بجلی ��انی کی تکالیف، پیٹرول گیس کی ہفتہ وار قیمتوں میں اضافہ، پھر ڈالر کی بے لگام پرواز کس کس کا رونا روئیں، دراصل سیاست عمران خان سمجھ ہی نہیں سکے اور جو سیاسی لوگ جوق در جوق پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے، عمران خان ان کی ضرورت تھے اور عمران خان کو سمجھایا گیا تھا کہ اگر ان سیاسی افراد کو ساتھ نہیں رکھا تو اقتدار ملنا ناممکن ہے۔
درمیان میں بی بی کا آنا ایک معمہ ہے، نہ قوم سمجھ سکی نہ خود عمران خان سمجھ سکے یہ کوئی غیبی طاقت تھی جو ان کو اقتدار دلا گئی؟ اب جب اقتدار ملا تو تجربہ صفر تھاغلطیاں تو ہونی تھیں۔ تو وہی ہوا اصول، وعدے بے شک خلوص سے منسلک تھے۔ اب ہر طرف افرا تفری مچی ہے ایک طرف نیب کا کمزور قانون اور دوسری طرف مضبوط سیاسی سوداگروں کو گھیر گھار کر جیل تک تو لے آئے مگر ان سے لوٹی ہوئی دولت نہیں نکلوا سکے۔ صرف صنعتکار، تاجر، دکاندار ، انجینئر، ڈاکٹر اور جو بھی نان فائلر ہو سکتا تھا ان پر بھرپور ہاتھ ڈالنے کا منصوبہ، خود بیوروکریٹس حضرات نے توخود کو محفوظ رکھتے ہوئے فارمولا دیا اب بندر کے ہاتھ اگر ایک استرا لگ جائے تو آپ کیا توقعات رکھیں گے۔ سب نے عمران خان کو باور کرا دیا ہے کہ سب نان فائلر حضرات کو فائلر بنانے کا وقت آ گیا ہے۔ آپ قدم بڑھائیں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ دفتروں، گھروں، دکانوں پر چھاپے ماریں ہم سب برآمد کر لیں گے۔
گویا بیورو کریٹس حضرات معصوم فرشتے ہیں اور باقی سب ٹیکس چور ہیں۔ صفائی سے ایف بی آر کو عوام کے پیچھے لگا کر خود تماشہ دیکھ رہے ہیں سلیکٹڈ افراد کو موقع مل گیا ہے۔ پچھلے کالم میں راقم نے لکھا تھا کہ جولائی کا مہینہ بہت اہم ہے وہ اب نظر آنے لگا ہے۔ پورا پاکستان اب احتجاج اور میدان میں نکلنے کے لئے تیار ہے بس صرف ایک تیلی کی کسر ہے، تیل اور ڈیزل بیورو کریٹس اور حزب اختلاف چھڑک چکی ہے، بارش کے پہلے قطرے کا انتظار ہے۔ فروٹ اور سبزی فروش بھی ڈالرکی آڑ میں قیمتوں میں اضافہ کر چکے ہیں قیمتیں گویا اب آسمان سے نیچے نہیں آسکتی۔ خدارا کون کہتا ہے کہ صرف 10 ،12 لاکھ فائلر ہیں یہ تو دنیا کا واحد ملک ہے جس میں 22 کروڑ عوام از خود فائلر بن چکے ہیں ۔
پاکستان واحد ملک ہے جہاں سیلز ٹیکس فیکٹری سے مال نکلنے سے پہلے ہی 17 فیصد وصول کر لیا جاتا ہے جو عوام سے صنعتکار وصول کرتا ہے بھلا پاکستانی عوام امریکہ اور کینیڈا سے زیادہ مالدار ہیں وہاں جب عوام کوئی چیز خرید تے ہیں تو ان سے 7 سے 8 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جب کہ 17 فیصد یعنی 10 فیصد زیادہ یہ آئی ایم ایف کا فارمولا صرف قر��ہ لینے والے ممالک کے لئے مخصوص ہے، پھر ہر سطح پر جب خام مال سمندر یا ہوائی راستے سے ملک میں آتا ہے تو سیلز ٹیکس کے علاوہ ایکسائز ٹیکس جو پوری دنیا سے ختم ہو چکا ہے وہ بھی وصول کیا جاتا ہے اور وہ بھی بعد میں عوام کو دینا پڑتا ہے ۔
انکم ٹیکس ایڈوانس مال کی درآمد کے ساتھ ہی وصول کر لیا جاتا ہے اور پھر اگر درآمد کرنے والے کی آمدنی اس سے کم ہو تو واپس بھی نہیں ہوتا یہ بھی آئی ایم ایف کی کارستانی ہے جو اس نے اس غریب مسکین ملک پاکستان کے لئے مخصوص کر رکھی ہے اور آگے بڑھیے آپ کو موبائل پر رقم لوڈ کراتے ہی 30 فیصد ٹیکس کاٹ کر ملتا ہے بجلی کا بل بھریں اس پر ٹیکس حتیٰ کہ آپ ٹیلی وژن دیکھیں نہ دیکھیں پھر بھی آپ کے اکائونٹ سے ہر ماہ 25 روپے کاٹ لئے جاتے ہیں۔ ہر قدم پر Indirect ٹیکس تو ہر کوئی ادا کر رہا ہے پوری دنیا میں اگر آپ کوئی بھی Indirect ٹیکس دیتے ہیں تو سالانہ گوشوارے میں Adjust کیا جاتا ہے مگر ہمارے ملک میں ایسا کوئی رواج نہیں ہے۔
خدارا اس نظام کو ایک رات میں نافذ کرنے کی کوشش نہ کریں جن سیاسی لٹیروں سے کھربوں روپے لینے کا وعدہ کیا تھا ان سے تو ایک روپیہ بھی وصول نہیں کر سکے، لے دے کر یہ عوام وہ بھی کراچی کے سر پر من سوا من لادا جا رہا ہے 50 ہزارکی شرط ان سے وصول کریں جو نان فائلر ہیں جو خود ہی ٹیکس جمع کرا کر ہلکان ہو چکے ہیں ان پر یہ مزید بوجھ نہ ڈالیں آپ ہوش سے کام لیں۔ اگر آج جیسا حزب اختلاف پروگرام بنا رہی ہے مڈٹرم الیکشن ہو گیا تو عمران خان سن لیں پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے والا بھی ڈھونڈو گے تو نہیں ملے گا۔ پوری معیشت اور تجارت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے ہر طرف افرا تفری ہے قوم کسی وقت بھی ہاتھوں میں پتھر اور ڈنڈے پکڑ کر پی ٹی آئی والوں کا گھیرائو کرنے والی ہے آپ کے نادان مشیر جن کو آپ خصوصاََ صنعتکاروں، تاجروں اور دکانداروں پر مسلط کر چکے ہیں وہ آپ کو مکمل ڈبو کر پھر وہیں چلے جائیں گے جہاں وہ ہمیشہ رہتے ہیں ۔
آئی ایم ایف کے یہ کارندے گزشتہ 40 سال سے پاکستان کو کھوکھلا کر کے آئی ایم ایفکو زندہ کئے ہوئے ہیں۔ اب بھی وقت ہے یہ تمام غیر سیاسی فیصلے واپس لیں۔ اگر غلط فیصلوں کو واپس نہیں لیا گیا تو صنعتیں چند ماہ میں ہی بند ہو جائیں گی۔ بھٹو صاحب کی غلط صنعتی پالیسیوں کا خمیازہ آج تک بھگت رہے ہیں۔ صنعتی دماغ پاکستان سے دبئی ، امریکہ اور یورپ جا چکے ہیں اب ان بچے کھچے صنعتکاروں کو نظر انداز نہ کریں وہ پہلے ہی اتنی مشکلات کے باوجود پاکستان میں ٹکے ہوئے ہیں۔ دنیا اب ان کو بلا رہی ہے طرح طرح کے لالچ دے کر خود ان سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت آخری کیل ٹھوکنے کی پوری تیاری کر چکی ہے اس کو روک لیں اور دوبارہ مذاکرات سے کچھ لیں کچھ دیں گے تو بقایا 4 سال آپ کی حکومت رہ سکتی ہے ورنہ پاک سر زمین شاد باد کا ترانہ ۔۔۔۔جو صنعتکارپاکستان واپس آنے کے لئے بے تاب تھے صرف 10 ماہ کی کارکردگی دیکھ کر اب اپنا ارادہ ملتوی کر چکے ہیں۔
خلیل احمد نینی تا ل والا
بشکریہ روزنامہ جنگ
3 notes
·
View notes
Text
منی بجٹ: سیلولر کمپنیوں نے موبائل ٹاپ اپ پر ٹیکس بڑھا دیا | ایکسپریس ٹریبیون
منی بجٹ: سیلولر کمپنیوں نے موبائل ٹاپ اپ پر ٹیکس بڑھا دیا | ایکسپریس ٹریبیون
اسلام آباد: کی منظوری کے بعد سپلیمنٹری فنانس بل، یا منی بجٹ کے نام سے مشہور ہے، پری پیڈ موبائل فون ریچارج پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح میں پانچ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ سیلولر سروس فراہم کرنے والوں نے صارفین کو بتایا کہ پری پیڈ کارڈز پر ایڈوانس ٹیکس موجودہ 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اضافے کے بعد 100 روپے کے ریچارج پر کل 27.80 روپے کی کٹوتی کی جائے گی اور اضافی ٹیکس کے نفاذ کے بعد انہیں…
View On WordPress
0 notes
Text
100 روپے کے بیلنس پر صارفین سے کتنی کٹوتی ہو گی؟
100 روپے کے بیلنس پر صارفین سے کتنی کٹوتی ہو گی؟
وفاقی حکومت کے منی بجٹ میں ٹیلی کام سروسز پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردی گئی ہے جس کے نتیجے میں 100 روپے کا بیلنس چارج کرنے والے صارفین کو اب 72.80 روپے کا بیلنس ملے گا۔ امید نیوز کے مطابق منی بجٹ کی تجویز کے مطابق اب صارفین کے 100 روپے کے بیلنس میں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 13 روپے کی کٹوتی ہوگی جو اس سے قبل 9 روپے 10 پیسے ہوتی تھی۔ سیلز ٹیکس کی مد میں صارفین 100 روپے کے…
View On WordPress
0 notes
Text
موبائل صارفین کو 100 روپے ڈلوانے پر72.80 کا بیلنس ملے گا - اردو نیوز پیڈیا
موبائل صارفین کو 100 روپے ڈلوانے پر72.80 کا بیلنس ملے گا – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین کراچی: وفاقی حکومت کے منی بجٹ میں ٹیلی کام سروسز پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کیے جانے سے 100 روپے کا بیلنس چارج کرنے والے صارفین کو اب 72.80 روپے کا بیلنس ملے گا۔ منی بجٹ کی تجویز کے مطابق اب صارفین کے 100 روپے کے بیلنس میں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 13 روپے کی کٹوتی ہوگی جو اس سے قبل 9 روپے 10 پیسے ہوتی تھی۔ سیلز ٹیکس کی مد میں صارفین 100 روپے…
View On WordPress
0 notes
Text
اب 100 روپے کی بجائے 72 روپے 80 کا بیلنس
اب 100 روپے کی بجائے 72 روپے 80 کا بیلنس
منی بجٹ میں ٹیلی کام سروسز پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کیے جانے سے 100 روپے کا بیلنس چارج کرنے والے صارفین کو اب 72.80 روپے کا بیلنس ملے گا۔ 100 روپے کے بیلنس میں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 13 روپے کی کٹوتی ہوگی جو اس سے قبل 9 روپے 10 پیسے ہوتی تھی۔ سیلز ٹیکس کی مد میں صارفین 100 روپے کے بیلنس پر بدستور 14 روپے 80 پیسہ ادا کریں گے۔ اس طرح منی بجٹ کے بعد ٹیلی کام صارفین سے 100…
View On WordPress
0 notes
Text
50 لاکھ یا اس سے زیادہ قیمت کی الیکٹرک کاروں پر3 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد ہوگا
الیکٹرک گاڑیاں جن پر انجن کیپسٹی کا اطلاق نہیں ہوتا، ان گاڑیوں کی قیمت 50 لاکھ یا اس سے زیادہ ہونے کی صورت میں رجسٹریشن کے موقع پر 3 فیصد ایڈوانس ٹیکس کا اطلاق ہوگا۔ فنانس بل 2023 میں الیکٹرک کاروں پر ٹیکس ریٹ واضح طور پر درج نہیں تاہم ٹیکا ماہرین کا کہنا ہے کہ جس گاڑی پر بھی انجن کیپسٹی کا اطلاق نہیں ہوتا ان پر ان کی لاگت ککے مطابق ایڈوانس 3 فیصد ٹیکس کا اطلاق ہوگا، اس یے الیکٹرک کاریں بھی اس…
View On WordPress
0 notes
Photo
کراچی کے شاپنگ مالز اور ہاؤسنگ سوسائٹیز میں اربوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ایف بی آر کراچی نے بلک سپلائی کی آڑ میں بڑے پیمانے پر سیلز ٹیکس اور ایڈوانس انکم ٹیکس چوری کا انکشاف کیا ہے ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کراچی کے معروف شاپنگ مالز اور معروف ہاؤسنگ سوسائٹیز کی ٹیکس چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ شعبے گزشتہ 5 سال سے ٹیکس چوری میں ملوث ہیں ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ ٹیکس چوری میں ڈالمن مال طارق روڈ، کلفٹن، ناظم آباد، اوشین مال، لکی ون، ایمرلڈ،فورم، صائمہ مال، ملینیم مال، بلیوارڈ حیدرآباد سمیت دیگر شاپنگ مال اور شہر کی ایک بڑی ہاؤسنگ سوسائٹی کے علاوہ دیگر سوسائیٹیز بھی شامل ہیں جنہیں ڈائریکٹوریٹ آئی اینڈ آئی کی جانب سے نوٹسز بھی ارسال کردیئے ہیں ذرائع نے بتایا کہ شہر کے تمام شاپنگ مالز اور مقامی ہاؤسنگ سوسائٹی کے الیکٹرک سے بلک میں بجلی حاصل کرتے ہیں
0 notes
Text
وفاقی بجٹ...بچوں کی سکول کی فیس پر کتنے فیصد ٹیکس عائد
اسلام آباد (جی سی این رپورٹ) بچوں کی اسکول کی فیس پر 100 فیصد ٹیکس عائد، وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز والدین کے بچوں کی فیس پر فیس جتنا ہی ٹیکس عائد کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ سالانہ دو لاکھ روپے تک فیس ادا کرنے والے نان فائلرز والدین کو سو فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر آپ ماہانہ 16665 روپے فیس ادا کر رہے ہیں تو اس کے ساتھ ساتھ اتنا ہی ٹیکس بھی دینا ہو گا۔ یعنی مجموعی طور پر آپ کو ماہانہ 33333 روپے اسکول انتظامیہ کو ادا کرنے ہوں گے۔ فائلز والدین کے لئے لیے ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ان کے بچوں کی سالانہ فیس اگر دو لاکھ سے سے بڑھ جاتی ہے تو پانچ فیصد اضافی ایڈوانس انکم ٹیکس دینا ہوگا اور یہ 5 فیصد بھی سال کے آخر میں انکم ٹیکس ریٹرن جمع کراتے ہوئے ریفنڈ کلیم کر سکیں گےاس کے علاوہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کیلئے 12 کھرب 89 ارب روپے مختص کردیے، وفاقی وزیر تجارت حماد اظہر نے کہا کہ افواج پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ حکومت کی کفایت شعاری پالیسی میں شامل ہوئے۔ آئندہ مالی سال کیلئے 7294 ارب کے حجم کا وفاقی بجٹ 2020-21ء قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا، وفاقی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، بجٹ میں کل ریونیو کا تخمینہ 6573 ارب روپے ہے، کل اخراجات کا تخمینہ 7137ارب روپے لگایا گیا، جبکہ بجٹ خسارہ 4337ارب رہنے کی توقع ہے۔ بجٹ خسارہ 2300ارب کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا تھا، بجلی کا گردشی قرضہ 485 ارب کی ادائیگی کے باجود 1200ارب تک پہنچ چکا تھا۔سرکاری اداروں کی تعمیر نو نہ ہونے سے 1300ارب کا نقصان ہوا۔منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تھے۔ ہم نے 2019-20ء کا آغاز معیشت کی بہتری کے اہداف کو دیکھ کرکیا جس سے معیشت کو استحکام ملا۔رواں مالی سال میں جاری کھاتوں کا خسارہ 20ارب ڈالر تھا جو73 فیصد کم کیا، جو 10ارب ڈالر سے کم ہوکر 3ارب ڈالر رہ گیا۔ Read the full article
0 notes
Photo
ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کب کہاں کتنا ٹیکس لگانا ہے ؟ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ حکومت نے اس قانون کا صحیح نفاذ کیا ہے یا نہیں ؟چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کے ریمارکس اسلام آباد( آن لائن ) چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید خان کھوسہ نے موبائل فون ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون میں یہ سمجھ لیا گیا ہے کہ ہر شہری ٹیکس دینے کے قابل ہے حکومت کو ایسا میکنزم بنانا چاہیے کہ انکم ٹیکس نہ دینے والوں کو سرٹیفکیٹ نہ لینا پڑے ۔ ریاست یہ سمجھتی ہے کہ شہری خود نشاندی کرے گا کہ وہ ٹیکس دیا یا نہیں کتنے لوگ ہیں جو ایڈوانس ٹیکس کا ریفنڈ مانگتے ہیں ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کب کہاں کتنا ٹیکس لگانا ہے
0 notes
Text
وزیر کا کہنا ہے کہ 'ڈرامائی' استعفے کے بعد حکومت میں دھوکہ دہی عروج پر ہے۔ #ٹاپسٹوریز
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%d9%88%d8%b2%db%8c%d8%b1-%da%a9%d8%a7-%da%a9%db%81%d9%86%d8%a7-%db%81%db%92-%da%a9%db%81-%da%88%d8%b1%d8%a7%d9%85%d8%a7%d8%a6%db%8c-%d8%a7%d8%b3%d8%aa%d8%b9%d9%81%db%92-%da%a9%db%92-%d8%a8%d8%b9/
وزیر کا کہنا ہے کہ 'ڈرامائی' استعفے کے بعد حکومت میں دھوکہ دہی عروج پر ہے۔
ہاؤس آف لارڈز میں “اب تک کے سب سے زیادہ ڈرامائی لمحات میں سے ایک” کے طور پر بیان کیے جانے والے ایک ٹوری وزیر نے استعفیٰ دینے کا دعویٰ کیا ہے کہ دھوکہ دہی عروج پر ہے۔ حکومت
لارڈ اگنیو آف اولٹن ڈیسپیچ باکس میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے اور پیر کو چیمبر سے باہر مارچ کرنے سے پہلے کارکردگی اور تبدیلی کے وزیر رہ چکے ہیں۔ اپنی خارجی تقریر میں، ٹوری پیر نے اپنی پارٹی کے “اسکول بوائے” کو دھوکہ دہی سے نمٹنے پر تنقید کی۔ Covid کاروباری قرضے
اس کے بعد کے آپشن ایڈ میں فنانشل ٹائمز لارڈ اگنیو نے کہا کہ حکومت اس طرح کے بڑے پیمانے پر غیر فعالی کو جاری رکھنے کی اجازت دینے میں “شاندار طور پر ناکام” ہوئی ہے۔
سابق وزیر نے اپنے “تھوڑے سے متنازعہ” اخراج کے بارے میں لکھا: “میرے خیال میں دھوکہ دہی سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی اتنی شدید ہے اور اس کے تدارک کی اتنی فوری ضرورت ہے کہ آخر میں، میں نے محسوس کیا کہ صرف ایک ہی آپشن ہے کچھ کراکری کو توڑنا۔ لوگوں کو نوٹس لینے کے لیے۔
حکومت میں دھاندلی عروج پر ہے۔ عوامی تخمینہ صرف ایک سال میں £30bn سے کم ہے۔ معاشرے، یا درحقیقت ٹیکس دہندگان کی لاگت پر توجہ دینے کی مکمل کمی ہے۔
لارڈ اگنیو
“حکومت میں دھوکہ دہی عروج پر ہے۔ عوامی تخمینہ صرف ایک سال میں £30bn سے کم ہے۔ معاشرے، یا درحقیقت ٹیکس دہندگان کی لاگت پر توجہ دینے کی مکمل کمی ہے۔
“دوسری عالمی جنگ کے بعد امن کے بدترین بحران میں ہماری معیشت کی پیداواری صلاحیت کو بچانے کے لیے حکومت کی باؤنس بیک لون اسکیم کا تیزی سے آغاز ایک اہم اور کامیاب مداخلت تھی۔ لیکن کیک ہینڈڈ عمل درآمد اور تباہ کن فالو تھرو ہمیں شاید سینکڑوں ملین پاؤنڈ ایک ماہ میں خرچ کر رہا ہے۔
لارڈ ایگنیو نے مزید کہا کہ انہوں نے انسداد فراڈ کے وزیر کی حیثیت سے بارہا کوشش کی تھی کہ “اس مسئلے پر کچھ توجہ دلائیں” لیکن برٹش بزنس بینک اور ڈپارٹمنٹ فار بزنس، انرجی اینڈ انڈسٹریل اسٹریٹجی (BEIS) کا حوالہ دیتے ہوئے وہ اپنے اہم مقام پر پہنچ گئے۔ سنڈیکیٹ بینکوں پر “گرفت کا فقدان”۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی بولنے کا فیصلہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ مزید نقصان سے بچنے کے لیے کچھ نظم و ضبط پیدا کیا جائے۔
ناکامی صرف سیاسی نہیں ہے۔ حکومتی مشین برٹش بزنس بینک کی اپنی کمزور نگرانی اور ٹریژری دونوں شعبوں میں شاندار طور پر ناکام ہو گئی ہے کیونکہ اس طرح کی غیر فعالی کو اتنے بڑے پیمانے پر جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے (£47bn کے باؤنس بیک لون ایڈوانس ہو چکے ہیں)۔
لارڈ ایگنیو نے مزید کہا کہ ایک طریقہ جس سے حکومت “بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی��� کو طے کر سکتی تھی – ریگولیٹری خلا کو پُر کرنے کے لیے اقتصادی جرائم کے بل کے ��اتھ – “اگلے پارلیمانی اجلاس کے لیے امیدوار بل کے طور پر پچھلے ہفتے بے وقوفی سے مسترد کر دیا گیا”۔
سبکدوش ہونے والے وزیر نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا: “اگر میری روانگی اور پاریہ اسٹیٹس کے لیے بولی مشین کو حرکت میں لاتی ہے، تو یہ اس کے قابل ہو جائے گا”۔
اس سے قبل پیر کے روز، لارڈ ایگنیو نے ہاؤس آف لارڈز کو حیران کر دیا جب انہیں ساتھیوں کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تاکہ وہ £4.3 بلین کے کووِڈ قرضوں کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کریں جنہیں ٹریژری نے معاف کر دیا تھا۔
سابق وزیر نے اس کے بجائے BEIS اور پینل کے قرض دہندگان کے برٹش بزنس بینک کی طرف سے باؤنس بیک قرضوں کی “افسوسناک” نگرانی پر تنقید کی، مزید کہا: “انہیں ٹریژری کی طرف سے مدد ملی ہے، جو بظاہر اس کے نتائج میں کوئی علم یا کم دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ ہماری معیشت یا ہمارے معاشرے کے ساتھ دھوکہ دہی کا۔”
قدامت پسند پیر لارڈ اگنیو نے حکومت چھوڑنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا (PA)
کنزرویٹو پیر نے کہا کہ وبائی امراض کے آغاز میں BEIS کے پاس “کاؤنٹر فراڈ کے دو عملے” تھے جو کابینہ کے دفتر میں اپنی انسداد فراڈ ٹیم کے ساتھ “تعمیری طور پر مشغول” نہیں ہوں گے۔
اس نے آگے کہا: “اسکول بوائے کی غلطیاں کی گئی تھیں، مثال کے طور پر 1,000 سے زیادہ کمپنیوں کو باؤنس بیک قرض حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی جو کووڈ کے حملے کے وقت تجارت بھی نہیں کر رہے تھے۔”
لارڈ اگنیو نے کہا کہ وہ تقریباً دو سالوں سے ٹریژری اور بی ای آئی ایس کے عہدیداروں کے ساتھ “ان کے کھیل کو اٹھانے” کے لیے “بحث” کر رہے تھے، انہوں نے مزید کہا: “میں زیادہ تر ناکام رہا ہوں۔”
انہوں نے کہا: “یہ دیکھتے ہوئے کہ میں انسداد دھوکہ دہی کا وزیر ہوں، اگر میں اسے صحیح طریقے سے کرنے سے قاصر ہوں تو اس کردار میں رہنا کسی حد تک بے ایمانی ہو گی، اپنے ٹریک ریکارڈ کا دفاع کرنے کو چھوڑ دیں۔
“یہی وجہ ہے کہ میں نے افسوس کے ساتھ وزیر خزانہ اور کابینہ کے دفتر میں فوری طور پر اپنا استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔”
اس نے ساتھیوں سے کہا: “میں امید کرتا ہوں کہ اس جگہ سے آگے ایک تقریباً نامعلوم وزیر کے طور پر، اپنے کیریئر کو ترک کرنے سے شاید دوسروں کو اس سے پیچھے ہٹنے اور اسے حل کرنے کی ترغیب ملے۔
“یہ تمام واضح وجوہات کی بناء پر اہمیت رکھتا ہے، لیکن اگر ہم ابھی بیدار ہوئے تو انکم ٹیکس کا ایک پیسہ دعوی کرنے کا انتظار کر رہا ہے۔
لارڈ اگنیو (بائیں سے دوسرا) 11 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر (آرون چاؤن/PA)
(PA آرکائیو)
“حکومت بھر میں دھوکہ دہی سے ہونے والے کل نقصان کا تخمینہ £29 بلین سالانہ لگایا گیا ہے۔ یقیناً سب کو روکا نہیں جا سکتا لیکن تکبر، بے حسی اور جہالت کا مجموعہ حکومتی مشین کو منجمد کر دیتا ہے۔
“عمل آج کا فیصلہ اس حکومت کو ممکنہ طور پر مئی 2024 کے ��نتخابات سے قبل انکم ٹیکس میں کمی کا ایک کھیل کا موقع فراہم کرے گا۔
“اگر میرے ہٹانے سے ایسا ہونے میں مدد ملتی ہے، تو یہ اس کے قابل ہوتا۔”
لارڈز میں لیبر لیڈر، باسلڈن کی بیرونس اسمتھ نے کہا: “میرے خیال میں ہم نے ایوان میں ایک ایسے وزیر کی طرف سے سب سے زیادہ ڈرامائی لمحوں کا مشاہدہ کیا ہے جو ہم نے محسوس کیا کہ اس کی دیانتداری کو مزید یقینی نہیں بنایا جا سکتا کہ وہ اس کے رکن رہے۔ حکومت۔”
وزیر اعظم کے سرکاری ترجمان نے کہا: “اس نے جن وسیع تر مسائل کو اٹھایا ہے، ہم نے ملازمتوں اور معاش کے تحفظ کے لیے اپنی بے مثال کووِڈ سپورٹ اسکیموں کو تیزی سے متعارف کرایا، جس سے پورے برطانیہ میں لاکھوں لوگوں کی مدد کی گئی، جن میں صرف فرلو اسکیم پر تقریباً 12 ملین شامل ہیں۔
“ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ دھوکہ دہی ناقابل قبول ہے اور سسٹم کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، 150,000 نا اہل دعووں کو بلاک کیا گیا، پچھلے سال £500 ملین کی وصولی ہوئی اور HMRC ٹیکس تحفظ ٹاسک فورس سے ٹیکس دہندگان سے £1 بلین اضافی وصولی کی توقع ہے۔ پیسے.”
Source link
0 notes
Text
تجویز کردہ اشیاء کی تعداد پر 17 فیصد ٹیکس؛ شوکت ترین نے مہنگائی کے خدشات کو مسترد کردیا۔
تجویز کردہ اشیاء کی تعداد پر 17 فیصد ٹیکس؛ شوکت ترین نے مہنگائی کے خدشات کو مسترد کردیا۔
• حکومت نے سیلز ٹیکس میں 343 ارب روپے کی چھوٹ واپس لے لی• وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ مشینری اور فارما پر سیلز ٹیکس ایڈجسٹ، قابل واپسی ہے۔• شرائط SBP کی خود مختاری معیشت کی مجموعی ترقی کے لیے ضروری ہے۔• بنیادی کھانے پینے کی اشیاء پر ٹیکس کی چھوٹ برقرار ہے۔• بل میں غیر ملکی ٹی وی ڈرامہ سیریلز کی نمائش پر ایڈوانس انکم ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔نئی خریدی گئی گاڑیوں کی منتقلی پر ٹیکس بڑھا دیا گیا تاکہ اپنے…
View On WordPress
0 notes
Photo
ایف بی آر نے پشاور ، مردان ، ابیٹ آباد سمیت بڑے شہروں میں جائیدادوں کی نئی سرکاری قیمتوں کا تعین کردیا ،تفصیلات جاری پشاور( آن لائن)ایف بی آر نے پشاور ، مردان ، ابیٹ آباد میں جائیدادوں کی نئی سرکاری قیمتوں کا تعین کردیا ہے صوبائی دارلحکومت پشاور کے 100سے زائد ، ابیٹ آباد کے 50سے زائد اور مردان کے 80سے زائد علاقوں میں جائیدادوں کی فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس ( ود ہولڈنگ ٹیکس ) کی وصولی بڑھانے کے لئے کمرشل اور رہائشی جائیدادوں کی فیئر مارکیٹ ویلیو میں اضافہ کردیا ہے ایف بی آر کی ویب سائٹ پر تین اضلاع کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق جائیدادوں کی کیٹگری کی تعداد 5سے بڑھا کر 8کر دی ہے ۔ فقیر آباد ، حیات آباد ، رنگ روڈ ، جی ٹی روڈ ، یونیورسٹی روڈ ، تہکال ، ڈیفنس کالونی ، گلبرک ، ارباب روڈ ، ورسک روڈ ، ہشتنگری ، لاہور ی ، شاہین مسلم ٹاؤن ، سمیت پشاور کے 92یونین کونسلوں ابیٹ آباد کے حویلیاں روڈ ، سپلائی روڈ ، مسجد روڈ ، مردان کے مردان روڈ ، مردان ڈیفنس ، طورو ، صوابی روڈ ، چارسدہ روڈ ، نوشہرہ روڈ ، سمیت دیگر علاقے شامل ہیں رہائشی پراپرٹی کے ریٹ میں 50ہزار سے 2لا کھ روپے فی مرلہ جبکہ کمرشل پراپرٹی میں 2لاکھ سے 8لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ریٹس میں اضافہ سے گین ٹیکس اور ود ہو لڈنگ ٹیکس میں بھی اضافہ ہو گا ٹیکس جو نان فائلر کے لئے دو فیصد اور فائلر کے لئے ایک فیصد ہے جبکہ ود ہو لڈنگ ٹیکس فائلر کے لئے 2فیصد اور نان فائلر کے لئے 4فیصد ہے The post ایف بی آر نے پشاور ، مردان ، ابیٹ آباد سمیت بڑے شہروں میں جائیدادوں کی نئی سرکاری قیمتوں کا تعین کردیا ،تفصیلات جاری appeared first on Zeropoint. Get More News
0 notes
Text
عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حکومت ان کی جیب پر ڈاکے ڈال رہی ہے، حمزہ شہباز - اردو نیوز پیڈیا
عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حکومت ان کی جیب پر ڈاکے ڈال رہی ہے، حمزہ شہباز – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا سامنا کرتے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے یہ حکومت ان کی جیب پر مزید ڈاکے مار رہی ہے۔ حمزہ شہباز نے نے بجلی کے بلوں پر ٹیکس کے نفاذ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بجلی کے بلوں میں 5 سے 35 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس کا نفاذ حکومتی بے حسی اور بے رحمی کا مظہر ہے۔ ہوشربا مہنگائی…
View On WordPress
0 notes