#امریکی الیکشن 2024
Explore tagged Tumblr posts
Text
انتخابی نتائج بدلنے کی سازش کے مقدمہ میں ٹرمپ کو استثنا حاصل نہیں، امریکی عدالت کا فیصلہ
ایک وفاقی اپیل عدالت نے منگل کو فیصلہ دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 2020 کے انتخابات میں اپنی شکست کے نتائج بدلنے الٹانے کی سازش کے مقدمہ میں استثنا حاصل نہیں۔ جس سے سابق امریکی صدر ایک بے مثال مجرمانہ مقدمے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سرکٹ کے لیے یو ایس کورٹ آف اپیلز کے تین ججوں کے پینل نے ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ ان کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا کیونکہ ان الزامات کا تعلق بطور…
View On WordPress
0 notes
Text
امریکی صدارتی انتخاب 2024 ووٹنگ کا آغاز ہو گیا پہلا نتیجہ جاری
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکی صدارتی انتخابات میں الیکشن کے دن کی ووٹنگ کا آغاز ہوگیا اور پہلا نتیجہ بھی سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکا میں صدارتی انتخابات کے الیکشن کے دن کی ووٹنگ کا آغاز رات نیو ہیمپشائر میں ہوا اور پہلا ووٹ نیو ہیمپشائر کے ایک چھوٹے سے قصبے ڈکسوائل نوچ میں ڈالا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈکسوائل نوچ میں کل 6 ووٹ رجسٹر تھے جن میں سے ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا…
0 notes
Text
دوبارہ الیکشن لڑنے کا ارادہ:بائیڈن
یو این آئی واشنگٹن// امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اپنی عمر بڑھنے کے باوجود 2024 میں دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن انہوں نے ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔بائیڈن نے بدھ کے روز ایک انٹرویو کے دوران کہا ، “میرا خیال ہے کہ یہ میرا ارادہ ہے، لیکن میں نے ابھی تک اس پر کوئی پختہ فیصلہ نہیں کیا ہے۔”انہوں نے کہا کہ وہ امریکی عوام کے ساتھ ایماندار ہوں گے اگر…
View On WordPress
0 notes
Text
دوبارہ الیکشن لڑنے کا ارادہ:بائیڈن
یو این آئی واشنگٹن// امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اپنی عمر بڑھنے کے باوجود 2024 میں دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن انہوں نے ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔بائیڈن نے بدھ کے روز ایک انٹرویو کے دوران کہا ، “میرا خیال ہے کہ یہ میرا ارادہ ہے، لیکن میں نے ابھی تک اس پر کوئی پختہ فیصلہ نہیں کیا ہے۔”انہوں نے کہا کہ وہ امریکی عوام کے ساتھ ایماندار ہوں گے اگر…
View On WordPress
0 notes
Text
دوبارہ الیکشن لڑنے کا ارادہ:بائیڈن
یو این آئی واشنگٹن// امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اپنی عمر بڑھنے کے باوجود 2024 میں دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن انہوں نے ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔بائیڈن نے بدھ کے روز ایک انٹرویو کے دوران کہا ، “میرا خیال ہے کہ یہ میرا ارادہ ہے، لیکن میں نے ابھی تک اس پر کوئی پختہ فیصلہ نہیں کیا ہے۔”انہوں نے کہا کہ وہ امریکی عوام کے ساتھ ایماندار ہوں گے اگر…
View On WordPress
0 notes
Text
کاملا ہیرس کے سیاسی سفر پر ایک نظر
سینیٹر کاملا ہیرس کے اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق بطور نائب صدر منتخب ہونے کے ساتھ ہی امریکہ میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے وہ اتنے بڑے عہدے کے لیے منتخب ہونے والی پہلی امریکی خاتون بن گئی ہیں۔ کاملا ہیرس ریاست کیلی فورنیا میں بطور وکیل استغاثہ سنگین جرائم کے ملزمان کا سامنا کرنے اور بطور سینیٹر سپریم کورٹ کے نامزد ججز سے تند و تیز سوالات کرنے کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی اُمیدوار جو بائیڈن نے اُنہیں بطور نائب صدر نامزد کیا تھا۔ اُن کا مقابلہ ری پبلکن اُمیدوار اور امریکی نائب صدر مائیک پینس سے تھا۔ 55 سالہ کاملا ہیرس کے والد کا تعلق جمیکا سے ہے اور وہ اسٹین فورڈ یونیورسٹی میں اقتصادیات کے پروفیسر ہیں۔ جب کہ ہیرس کی والدہ بھارت سے امریکہ آئیں اور یہاں کینسر پر تحقیق سے وابستہ رہیں۔ ہیرس جب سات سال کی تھیں تو ان کے والدین کے درمیان علیحدگی ہو گئی، جس کے بعد ہیرس کی والدہ نے انہیں پالا پوسا اور ان کے بقول وہ کئی جگہوں پر رہائش پذیر رہیں۔
ایک عام گھرانے سے تعلق رکھنے والی ہیرس کی بطور نائب صدر نامزدگی کو سیاسی لحاظ سے اہم قرار دیا گیا تھا۔ جو بائیڈن کا کاملا ہیرس کو نائب صدر کے عہدے کے لیے امیدوار کے طور پر منتخب کرنا امریکی سیاست کا ایک تاریخ ساز فیصلہ تھا۔ کاملا امریکی تاریخ میں چوتھی ایسی خاتون ہیں جنہیں کسی بڑی سیاسی جماعت نے الیکشن کے لیے نامزد کیا تھا۔ وہ قومی سطح کے اعلی عہدے کے لیے انتخاب لڑنے والی پہلی سیاہ فام، پہلی ایشیائی امریکی اور پہلی بھارتی نژاد امیدوار تھیں۔ ان سے پہلے الیکشن لڑنے والی ہلری کلنٹن سمیت تین خواتین کامیابی حاصل نہیں کر سکیں۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ جو بائیڈن جنوری 2021 میں 78 سال کی عمر میں صدارت کا حلف اُٹھائیں گے اور ہو سکتا ہے کہ وہ صرف ایک ہی مدت کے لیے اس منصب پر فائز رہیں۔ لہذٰا امکان ہے کہ 2024 میں کاملا ہیرس ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدارتی اُمیدوار بھی ہو سکتی ہیں۔ کاملا ہیرس تین نومبر کے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کی دوڑ میں بھی شامل رہی ہیں۔ تاہم فنڈز کی کمی کے باعث وہ اس مہم سے الگ ہو گئی تھیں۔
بائیڈن پر نسلی تعصب برتنے کا الزام ڈیموکریٹک پارٹی کے مباحثوں کے دوران کاملا ہیرس کے جو بائیڈن پر نسلی تعصب برتنے کے الزامات کو ان مباحثوں کے اہم واقعات میں شمار کیا جاتا ہے۔ گزشتہ سال جون میں مباحثے کے دوران کاملا ہیرس نے جو بائیڈن پر نسلی تعصب کے الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ 1970 کی دہائی میں بطور نوجوان سینیٹر انہوں نے سفید اور سیاہ فام بچوں کا انضمام روکنے کے لیے الگ اسکول اور بسیں مختص کرنے کی حمایت کی تھی۔ کاملا ہیرس نے جو بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس زمانے میں ایک چھوٹی بچی بھی اسکول بس میں سفر کرتی تھی جس کا نام کاملا ہیرس تھا۔ کاملا ہیرس کے الزامات کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ ہمیشہ شہری حقوق کے علمبردار رہے ہیں۔ انہوں نے کبھی نسل پرستی کے حق میں بات نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے اسکول بسوں کی کبھی مخالفت کی ہے۔ یہ مقامی کونسل کا فیصلہ ہوتا ہے۔ لیکن ان تلخیوں کے باوجود جو بائیڈن اور کاملا ہیرس کے تعلقات میں بتدریج بہتری آتی رہی۔ جب کاملا ہیرس ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کی دوڑ سے باہر ہوئیں تو اگلے ہی روز جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ کاملا ہیرس کو نائب صدر کے عہدے کے لیے امیدوار نامزد کرنے پر غور کریں گے۔
بطور سینیٹر کاملا کی کارکردگی سینیٹ میں کمیٹی برائے عدلیہ کے رکن کی حیثیت سے کاملا نے ٹرمپ انتظامیہ سے کئی بار ٹکر لی اور صدر کی جانب سے نامزد ہونے والے دو قدامت پسند ججز نیل گورسیچ اور بریٹ کیونو سے تند و تیز سوالات کیے۔ لیکن اس کے باوجود سینیٹ نے دونوں ججز کو عمر بھر کے لیے سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کی منظوری دی۔ کاملا نے اٹارنی جنرل ولیم بر سے بھی سخت سوالات کیے اور ان سے واشگاف الفاظ میں پوچھا کہ کیا صدر یا وائٹ ہاؤس میں کسی نے انہیں کسی کے خلاف تحقیقات کرنے کے لیے کہا۔ کاملا نے ولیم بر سے کہا کہ وہ ہاں یا نہ میں جواب دیں کہ کیا ایسا ہوا؟ ولیم بر کی جانب سے فوری طور پر جواب نہ دینے پر کاملا ہیرس نے اٹارنی جنرل کے استعفے کا مطالبہ کیا، لیکن ان کی یہ کوشش بے سود رہی۔ کاملا کے سخت سوالات کے ردعمل میں صدر ٹرمپ نے اٹارنی جنرل سے پوچھے گئے سوالات کو لغو اور فضول قرار دیا۔
ٹرمپ جہنوں نے، کاملا کی کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل کے لیے چلائی جانے والی مہم کو چندہ بھی دیا تھا، کاملا کو گھٹیا ترین اور خوفناک شخصیت قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2019 کی پرائمری مہم میں کاملا نے بائیڈن کے خلاف بیانات دیے اور ان کی بے عزتی کی تھی۔ دوسری جانب بطور سینیٹر کاملا بعض معاملات پر قانون سازی کے لیے ری پبلکن سینیٹرز کے ساتھ مل کر بھی کام کرتی رہی ہیں۔ ری پبلکن سینیٹر لنزے گراہم نے کاملا ہیرس کو ذہین خاتون قرار دیا تھا۔ نائب صدر کا اُمیدوار بننے کے بعد کاملا ہیرس نے کہا تھا کہ جو بائیڈن کے ساتھ مل کر انتخابی مہم چلانا اُن کے لیے فخر کی بات ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن امریکی عوام کو متحد کر سکتے ہیں کیوں کہ اُن کی ساری زندگی انہیں کوششوں میں صرف ہوئی ہے۔ امریکہ کی تاریخ پر اگر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کے مرد امیدواروں کے مقابلے میں خاتون امیدواروں کو کہیں زیادہ جانچ پرکھ سے گزرنا پڑتا ہے۔ مبصرین اور عام لوگ ان کی ظاہری شخصیت، قابلیت، ان کے عزائم، یہاں تک کہ ان کے انداز گفتگو کا بھی بغور جائزہ لیتے ہیں۔
لیکن ڈیموکریٹک پارٹی کے ترقی پسند گروپ نے سان فرانسسکو شہر میں وکیل استغاثہ اور کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل کے طور پر کاملا ہیرس کے سخت رویے پر سوالات اٹھائے تھے۔ ایک بار انہوں نے کہا تھا کہ اگر سان فرانسسکو میں کوئی شخص غیر قانونی اسلحہ اپنے پاس رکھتا ہے اور اس کا کیس ان کے سامنے لایا جاتا ہے تو اس شخص کو جان لینا چاہیے کو وہ جیل جائے گا۔ ایک اور موقع پر انہوں نے کہا کہ جرائم پر نرمی دکھانا کسی کے ترقی پسند ہونے کی نشانی نہیں ہے۔ مثال کے طور پر کاملا ہیرس نے بطور پراسیکیوٹر، طالب علم کی اسکول سے غیر حاضری کی پاداش میں والدین کو جیل بھیجنے کی دھمکی دی اور اس نوعیت کے دیگر واقعات پر ان کے ناقدین تحفظات کا بھی اظہار کرتے رہتے ہیں۔ لیکن ان تمام تر تنازعات کے باوجود ہیرس اپنے سیاسی سفر میں آگے بڑھتی رہیں ہیں۔ اور کئی سال اٹارنی جنرل رہنے کے بعد 2016 میں وہ امریکی سینیٹ کی رکن بن گئیں اور پھر ڈیموکریٹک صدارتی امیدواروں کی دوڑ میں بھی شامل رہیں اور اب وہ امریکہ کی نائب صدر منتخب ہو گئی ہیں۔
علی عمران
بشکریہ وائس آف امریکہ
1 note
·
View note
Text
2024 دیکھیں: پومپیو بدھ کو امریکہ کے عالمی موقف پر افتتاحی پینل کے لیے آئیووا واپس آئے #ٹاپسٹوریز
New Post has been published on https://mediaboxup.com/2024-%d8%af%db%8c%da%a9%da%be%db%8c%da%ba-%d9%be%d9%88%d9%85%d9%be%db%8c%d9%88-%d8%a8%d8%af%da%be-%da%a9%d9%88-%d8%a7%d9%85%d8%b1%db%8c%da%a9%db%81-%da%a9%db%92-%d8%b9%d8%a7%d9%84%d9%85%db%8c-%d9%85/
2024 دیکھیں: پومپیو بدھ کو امریکہ کے عالمی موقف پر افتتاحی پینل کے لیے آئیووا واپس آئے
نئیاب آپ فاکس نیوز کے مضامین سن سکتے ہیں!
خصوصی – ایک ایسے سفر میں جو ممکنہ صدارتی دوڑ کے بارے میں مزید قیاس آرائیوں کو جنم دے گا، سابق سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو پر واپس آتا ہے۔ آئیووا اس ہفتے ایک پینل میں حصہ لینے کے لیے جو بیرون ملک امریکی مصروفیت اور طاقت کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور اس سے امریکیوں پر گھر پر کیا اثر پڑتا ہے۔
پومپیو، کنساس سے تعلق رکھنے والے ایک سابق رکن کانگریس جنہوں نے سابق صدر کے دور میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور بعد ازاں امریکہ کے اعلیٰ سفارت کار کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ڈونلڈ ٹرمپکی انتظامیہ، بدھ کو ڈیس موئنز میں ہوگی، کیونکہ وہ نئے بنائے گئے باسشن انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جمع کردہ افتتاحی پینل میں شامل ہیں۔
ٹرمپ 2024 چھیڑ چھاڑ دوسرے ممکنہ GOP دعویداروں کو ابتدائی ووٹنگ کی اہم ریاستوں کا دورہ کرنے سے نہیں روکتی ہے
آئیووا کا دورہ – جس کی نصف صدی کے کاکس نے صدارتی نامزدگی کے کیلنڈر کو شروع کیا ہے – پومپیو کا پچھلے ایک سال میں تیسرا دورہ ہے۔ اور ویسٹ پوائنٹ گریجویٹ، جس نے سرد جنگ کے دوران جرمنی میں تعینات آرمی آفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں، اگلے مہینے (11 مارچ) کو ڈیوین پورٹ میں آئیووا جی او پی فنڈ ریزر کی سرخی کے لیے ہاکی اسٹیٹ واپس لوٹیں گے، جو مشرقی میں دریائے مسیسیپی کے کنارے واقع ہے۔ ریاست کا حصہ.
سابق سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو 16 جولائی 2021 کو ڈیس موئنس، آئیووا میں فیملی لیڈرشپ سمٹ سے خطاب کر رہے ہیں۔ (فاکس نیوز)
فاکس نیوز کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پومپیو ریاست کے مغربی حصے میں ہونے والے واقعات کے لیے اپریل میں دوبارہ آئیووا جائیں گے۔
آئیووا واحد ابتدائی کاکس یا بنیادی ریاست نہیں ہے جو پومپیو کا دورہ ہے۔ فاکس نیوز کا تعاون کرنے والا پچھلے سال دو بار رک گیا۔ نیو ہیمپشائر، جس نے آئیووا کے بعد دوسرے نمبر پر ووٹ دیا ��ور ایک صدی تک وائٹ ہاؤس کی دوڑ میں پہلی پرائمری کا انعقاد کیا۔ اس نے جنوبی کیرولائنا اور نیواڈا کے دورے بھی کیے ہیں، جہاں GOP صدارتی کیلنڈر میں تیسرے اور چوتھے نامزدگی کے مقابلے ہوتے ہیں۔
اگر وہ 2024 میں دوبارہ الیکشن لڑتے ہیں تو کیا سماجی قدامت پسند ٹرمپ کے ساتھ قائم رہیں گے
2024 کے بارے میں پوچھے جانے پر، پومپیو نے آئیووا میں گزشتہ موسم گرما میں فاکس نیوز کو بتایا کہ “میں اور میری اہلیہ دعا کریں گے اور ہم اس کے ذریعے اپنا راستہ سوچیں گے اور جب ہم 2023 تک پہنچیں گے، تو ہم اس کے ذریعے اپنا راستہ تلاش کریں گے۔”
اس بارے میں کہ آیا ٹرمپ اپنی بار بار چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں اور ایک اور وائٹ ہاؤس کی دوڑ شروع کرتے ہیں، پومپیو نے کہا کہ “صدر ٹرمپ اپنا کام کریں گے … وہ اپنا انتخاب کریں گے۔ ہم اپنا کام کریں گے … میں اس لڑائی میں رہوں گا اور مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ اس لڑائی میں بھی رہیں گے۔ یہ حقیقت میں ہمیں 2023 اور 2024 میں کہاں لے جائے گا، ہم سب کو انتظار کرنا پڑے گا۔”
سابق سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو 26 مارچ 2021 کو آئیووا کے اربنڈیل میں ویسٹ سائیڈ کنزرویٹو کلب کے زیر اہتمام ناشتے سے خطاب کر رہے ہیں۔ (فاکس نیوز)
پومپیو کو باسشن انسٹی ٹیوٹ پینل میں سین. جونی ارنسٹ، آر-آئیوا، جو کہ امریکی سینیٹ کے لیے منتخب ہونے والی پہلی خاتون جنگجو تجربہ کار اور سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کی موجودہ رکن کے ساتھ شامل کریں گے۔ اس کے علاوہ پینل میں حصہ لے رہے ہیں Iowa کی سابق گورنر Terry Branstad، جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے دوران چین میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
فاکس نیوز ایپ حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
باسشن انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ اس کی بنیادی توجہ “بات چیت کو جنم دینے” پر ہے جس کے بارے میں اس کا استدلال ہے کہ “بیرون ملک امریکہ کا کمزور ہوتا ہوا موقف اور اس ملک کو عالمی سپر پاور کے طور پر دوبارہ ابھرنے کی ضرورت ہے۔”
انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ بدھ کا پینل بہت سے لوگوں میں سے پہلا پینل ہے جو “چین، روس، ایران، امریکی اتحادیوں، اور مزید کے ارد گرد ہونے والی بات چیت پر توجہ مرکوز کرے گا، اور یہ کہ یہ موضوعات اور تعلقات روزمرہ کے امریکیوں کے لیے کیوں اہمیت رکھتے ہیں۔”
Source link
0 notes
Text
جوبائیڈن 2024 کا صدارتی الیکشن بھی لڑیں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس - اردو نیوز پیڈیا
جوبائیڈن 2024 کا صدارتی الیکشن بھی لڑیں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین شمالی کیرولائنا: ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن 2024 کے صدارتی الیکشن میں دوبارہ انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ک��ھ ڈیموکریٹس ارکان کا خیال ہے کہ ملازمتوں میں عمر کی درجہ بندی کے حال ہی میں منظور ہونے والی بل کی منظوری کے باعث 79 سالہ بائیڈن مزید چار سال کی صدارتی میعاد حاصل نہیں کر سکتے۔ تاہم اس خیال کو وائٹ…
View On WordPress
0 notes
Text
ٹرمپ کی بائیڈن پر تنقید، 2024 کا صدارتی الیکشن لڑنے کا عندیہ
ٹرمپ کی بائیڈن پر تنقید، 2024 کا صدارتی الیکشن لڑنے کا عندیہ
ویب ڈیسک — امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر جو بائیڈن کی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کی صدارت کا پہلا ماہ جدید امریکی تاریخ کا بدترین دور تھا۔ ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ 2024 کا انتخاب لڑ کر دوبارہ صدارت کے منصب پر فائز ہوں گے۔ اتوار کو ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں ‘کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس’ سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ صرف ایک ماہ کے مختصر عرصے میں ہم ‘امریکہ…
View On WordPress
0 notes
Text
سیاہ فام مرد یا خاتون، ٹرمپ کے ساتھ نائب صدر کے امیدوار کی فہرست میں کون کون ہے؟
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن صدارتی نامزدگی کے لئے اپنی مہم میں نائب صدر کے امیدوار کے بارے میں دوستوں سے مشورے کر رہے ہیں اور روئٹرز کے مطابق اس مشاورت سے آگاہ پانچ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوست اور اتحادی انہیں زیادہ تر خواتین اور سیاہ فام مردوں کے نام دے رہے ہیں۔ رائٹرز سے بات کرنے والے ٹرمپ کے ایک اتحادی نے کہا کہ ایک عورت یا ایک سیاہ فام مرد ٹرمپ کے لیے “مددگار” ثابت ہوں گے۔ ناموں کی…
View On WordPress
0 notes
Text
سینیٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کو آئینی قرار دیدیا
سینیٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کو آئینی قرار دیدیا امریکہ (گلوبل کرنٹ نیوز) میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سینیٹ میں ہاوٗس مینیجرز اور ٹرمپ کے وکلا میں شدید تناوٗ ہوا، اس کے باوجود ٹرمپ کی کانگریس کے خلاف حامیوں کو اکسانے کی فوٹیجز بھی سینیٹ میں دکھائی گئیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں سخت سیکیورٹی کے انتظامات ہوں گے۔ ہاوس مینجرز کا کہنا تھا کہ مواخذہ نہ کیا گیا تو چھ جنوری جیسے واقعات دوبارہ ہوسکتے ہیں جبکہ وکیل ٹرمپ نے کہا کہ 6 جنوری کے واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے تک مواخذے کو موٗخر کیا جائے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ مواخذے کا مقصد ٹرمپ کو 2024 کے الیکشن سے روکنا ہے،جس پر ہاوٗس مینجرز نے کہا کہ مواخذہ نہ کیا گیا تو کانگریس پر حملے جیسے واقعات دوبارہ ہوسکتے ہیں۔ ٹرمپ کے وکیل نے کہا کہ حملے کی تحقیقات مکمل ہوے تک مواخذے کو موٗخر کیا جائے، وکیل کو جواب دیتے ہوئے ہاوٗس مینجرز نے کہا کہ قائم مقام اٹارنی جنرل کی سربراہی میں چھ جنوری واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ واضح رہے کہ ڈیموکریٹس کو مواخذے کےلیے 100 سینیٹرز میں 67 کی حمایت درکار ہے Read the full article
0 notes
Text
امریکا میں الیکشن، گہما گہمی عروج پرپہنچ گئی،قبل از وقت ووٹنگ ، 7 کروڑ 36 لاکھ سے زائد ووٹ کاسٹ ہوچکے
امریکا میں نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ پانچ نومبر 2024 کو ہو گی لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس صدارتی انتخاب میں عوام کی جانب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار ضروری نہیں کہ ملک کا نیا صدر بنے،اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ میں صدر کا انتخاب براہِ راست عام ووٹر نہیں کرتے بلکہ یہ کام الیکٹورل کالج کا ہے،امریکی صدر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟ اس طرف ہم بعد میں جائیں گے ،پہلے یہ دیکھیں کہ پاکستان کے…
0 notes
Text
صدارتی دوڑ میں ٹرمپ کے قدم مضبوط ہونے کے ساتھ امریکی اتحادیوں میں تشویش کا احساس
ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں اپنی برتری کو مضبوط کر رہے ہیں، اس کے ساتھ ہی امریکہ کے کچھ اتحادی امریکا کے ایک بار پھر تنہائی پسندی کی طرف مڑنے کے بارے میں فکر مند ہیں۔ لیکن امریکی ووٹروں کے لیے اندرونی معاملات زیادہ اہم ہیں۔ ایڈیسن ریسرچ کے ایک سروے کے مطابق اس کا اندازہ آئیووا میں پولنگ کے دوران ہوا جہاں ٹرمپ نے پیر کو زبردست فتح حاصل کی، ریاست کے کاکس میں 10 میں سے صرف ایک کے…
View On WordPress
0 notes
Text
معیشت کے لیے بیلٹ باکس بم شیل
دنیا کی اقتصادی پیداوار کا 60 فیصد سے زیادہ حصہ بنانے والے ممالک اور اس کی نصف سے زیادہ آبادی میں اس سال انتخابات ہو رہے ہیں۔ مالیاتی خدمات کے گروپ مارننگ اسٹار کا کہنا ہے کہ مارکیٹوں کو “بیلٹ باکس بم شیل” کا سامنا ہے، اس قسم کے واقعات کے خطرے کا پیشگی تجربہ ظاہر کرتا ہے کہ بڑی تبدیلیاں سیل آف کا سبب بن سکتی ہیں”۔ یہاں ان انتخابات پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو مارکیٹوں کے لیے اہمیت رکھتے ہیں، آنے والے…
View On WordPress
#میکسیکو الیکشن#یورپی پارلیمنٹ الیکشن#پرتگال الیکشن#آسٹریا الیکشن#امریکی الیکشن 2024#انڈیا الیکشن#بیلجیم الیکشن#برطانیہ الیکشن#تائیوان الیکشن#جنوبی افریقا الیکشن#رومانیہ الیکشن#روس الیکشن
0 notes
Text
کیپیٹل ہل حملے کے تمام ملزموں کو رہا کیا جائے، ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز حملے کی تیسری برسی کے موقع پر کہا کہ کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار افراد کو رہا کیا جانا چاہئے۔ کلنٹن، آئیووا میں الیکشن مہم کی تقریب سے خطاب کرر ہے تھے، پہلے ریپبلکن نامزدگی کے مقابلے میں ایک ہفتے سے کچھ زیادہ وقت باقی ہے، ٹرمپ نے 6 جنوری 2021 کے حملے کے بعد جیل میں بند افراد کو “یرغمال” قرار دیا اور کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔…
View On WordPress
0 notes